Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Funerals (23)    كتاب الجنائز

12345Last ›

Chapter No: 21

باب مَا لاَ يَلْبَسُ الْمُحْرِمُ مِنَ الثِّيَابِ

What kind of clothes a Muhrim should not wear.

باب: محرم کو کون سے کپڑے پہننا درست نہیں ہیں۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَجُلاً، قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا يَلْبَسُ الْمُحْرِمُ مِنَ الثِّيَابِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ يَلْبَسُ الْقُمُصَ وَلاَ الْعَمَائِمَ وَلاَ السَّرَاوِيلاَتِ وَلاَ الْبَرَانِسَ وَلاَ الْخِفَافَ، إِلاَّ أَحَدٌ لاَ يَجِدُ نَعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسْ خُفَّيْنِ، وَلْيَقْطَعْهُمَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ، وَلاَ تَلْبَسُوا مِنَ الثِّيَابِ شَيْئًا مَسَّهُ الزَّعْفَرَانُ أَوْ وَرْسٌ ‏"‏‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Umar: A man asked, "O Allah's Apostle! What kind of clothes should a Muhrim wear?" Allah's Apostle replied, "He should not wear a shirt, a turban, trousers, a head-cloak or leather socks except if he can find no slippers, he then may wear leather socks after cutting off what might cover the ankles. And he should not wear clothes which are scented with saffron or Wars (kinds of Perfumes)."

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہﷺمحرم کون سے کپڑے پہنے آپﷺ نےفرمایا: کُرتہ نہ پہنے، نہ عمامہ، نہ پاجامہ، نہ باران کوٹ اور نہ موزے مگر جس کو جوتیاں نہ ملیں تو موزے ٹخنوں کے نیچے تک کاٹ کر پہن سکتا ہے اور وہ کپڑا بھی ( احرام میں نہ پہنو ) جس میں زعفران یا ورس(ایک قسم کی خوشبو) لگی ہو۔

Chapter No: 22

باب الرُّكُوبِ وَالاِرْتِدَافِ فِي الْحَجِّ

Riding alone or with someone else during Hajj.

باب : سواری پر حج کر نا اور سواری پر ایک سا تھ بیٹھنا درست ہے۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ يُونُسَ الأَيْلِيِّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ أُسَامَةَ ـ رضى الله عنه ـ كَانَ رِدْفَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِنْ عَرَفَةَ إِلَى الْمُزْدَلِفَةِ، ثُمَّ أَرْدَفَ الْفَضْلَ مِنَ الْمُزْدَلِفَةِ إِلَى مِنًى‏.‏ قَالَ فَكِلاَهُمَا قَالَ لَمْ يَزَلِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُلَبِّي، حَتَّى رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ‏

Narrated By 'Ubaidullah bin 'Abdullah: Ibn Abbas' said, "Usama rode behind Allah's Apostle from 'Arafat to Al-Muzdalifa, and then Al-Fadl rode behind Allah's Apostle from Al-Muzdalifa to Mina." Ibn Abbas added, "Both of them said, 'The Prophet kept on reciting Talbiya till he did the Rami of Jamrat-al-'Aqaba.'"

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ نبیﷺکے ساتھ عرفہ سے مزدلفہ تک سواری کے پیچھے بیٹھے رہے،پھر مزدلفہ سے منیٰ تک حضرت فضل بن عباس رضی اللہ عنہ پیچھے بیٹھے رہے۔ دونوں نے بیان کیا کہ نبیﷺجمرہ عقبہ کی رمی تک برابر تلبیہ کہتے رہے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ يُونُسَ الأَيْلِيِّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ أُسَامَةَ ـ رضى الله عنه ـ كَانَ رِدْفَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِنْ عَرَفَةَ إِلَى الْمُزْدَلِفَةِ، ثُمَّ أَرْدَفَ الْفَضْلَ مِنَ الْمُزْدَلِفَةِ إِلَى مِنًى‏.‏ قَالَ فَكِلاَهُمَا قَالَ لَمْ يَزَلِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُلَبِّي، حَتَّى رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ‏

Narrated By 'Ubaidullah bin 'Abdullah: Ibn Abbas' said, "Usama rode behind Allah's Apostle from 'Arafat to Al-Muzdalifa, and then Al-Fadl rode behind Allah's Apostle from Al-Muzdalifa to Mina." Ibn Abbas added, "Both of them said, 'The Prophet kept on reciting Talbiya till he did the Rami of Jamrat-al-'Aqaba.'"

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ نبیﷺکے ساتھ عرفہ سے مزدلفہ تک سواری کے پیچھے بیٹھے رہے،پھر مزدلفہ سے منیٰ تک حضرت فضل بن عباس رضی اللہ عنہ پیچھے بیٹھے رہے۔ دونوں نے بیان کیا کہ نبیﷺجمرہ عقبہ کی رمی تک برابر تلبیہ کہتے رہے۔

Chapter No: 23

باب مَا يَلْبَسُ الْمُحْرِمُ مِنَ الثِّيَابِ وَالأَرْدِيَةِ وَالأُزُرِ

What kind of clothes a Muhrim should wear, both for the upper and the lower part of the body

باب :محرم کس قسم کے کپڑے ، چادر اور تہبند پہنے

وَلَبِسَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا الثِّيَابَ الْمُعَصْفَرَةَ وَهِيَ مُحْرِمَةٌ وَقَالَتْ لَا تَلَثَّمْ وَلَا تَتَبَرْقَعْ وَلَا تَلْبَسْ ثَوْبًا بِوَرْسٍ وَلَا زَعْفَرَانٍ وَقَالَ جَابِرٌ لَا أَرَى الْمُعَصْفَرَ طِيبًا وَلَمْ تَرَ عَائِشَةُ بَأْسًا بِالْحُلِيِّ وَالثَّوْبِ الْأَسْوَدِ وَالْمُوَرَّدِ وَالْخُفِّ لِلْمَرْأَةِ وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ لَا بَأْسَ أَنْ يُبْدِلَ ثِيَابَهُ

And Aisha wore clothes died with yellow colour while she was a Muhrima and she said that a Muhrima should neither cover the lips nor should wear the veil (neither cover it half nor completely). And she should not wear such clothes as are scented with Wars or saffron. And Jabir said, "I do not regard the dye-stuff taken from safflower as a kind of scent." Aisha considered that there was no harm for a woman to wear ornaments or black or rose (pink) coloured clothes or leather socks while in a state of Ihram. And Ibrahim did not see any harm in changing one's clothes (of Ihram).

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے احرام کی حالت میں معصفر (زرد رنگ)کپڑے پہنے۔انہوں نے فرمایا: عورتیں احرام کی حالت میں اپنے ہونٹ نہ چھپائیں اور نہ ہی برقع پہنیں (یعنی نہ ہاف چہرہ چھپائیں اور نہ ہی مکمل چہرہ) ، اور نہ ایسا کپڑا زیب تن کریں جو ورس اور زعفران سے رنگا ہوا ہو ۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں معصفر کو خوشبو خیال نہیں کرتا ہوں ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے عورت کےلیے احرام کی حالت میں زیورات ، سیاہ اور گلابی کپڑے ، نیز موزے پہننے میں کوئی حرج خیال نہیں کیا۔ حضرت ابراہیم نے کہا: محرم آدمی اگر اپنے کپڑے تبدیل کرنا چاہے تو ا س میں کوئی حرج نہیں ہے۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، قَالَ أَخْبَرَنِي كُرَيْبٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ انْطَلَقَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مِنَ الْمَدِينَةِ، بَعْدَ مَا تَرَجَّلَ وَادَّهَنَ وَلَبِسَ إِزَارَهُ وَرِدَاءَهُ، هُوَ وَأَصْحَابُهُ، فَلَمْ يَنْهَ عَنْ شَىْءٍ مِنَ الأَرْدِيَةِ وَالأُزْرِ تُلْبَسُ إِلاَّ الْمُزَعْفَرَةَ الَّتِي تَرْدَعُ عَلَى الْجِلْدِ، فَأَصْبَحَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ، رَكِبَ رَاحِلَتَهُ حَتَّى اسْتَوَى عَلَى الْبَيْدَاءِ، أَهَلَّ هُوَ وَأَصْحَابُهُ وَقَلَّدَ بَدَنَتَهُ، وَذَلِكَ لِخَمْسٍ بَقِينَ مِنْ ذِي الْقَعْدَةِ، فَقَدِمَ مَكَّةَ لأَرْبَعِ لَيَالٍ خَلَوْنَ مِنْ ذِي الْحَجَّةِ، فَطَافَ بِالْبَيْتِ وَسَعَى بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، وَلَمْ يَحِلَّ مِنْ أَجْلِ بُدْنِهِ لأَنَّهُ قَلَّدَهَا، ثُمَّ نَزَلَ بِأَعْلَى مَكَّةَ عِنْدَ الْحَجُونِ، وَهْوَ مُهِلٌّ بِالْحَجِّ، وَلَمْ يَقْرَبِ الْكَعْبَةَ بَعْدَ طَوَافِهِ بِهَا حَتَّى رَجَعَ مِنْ عَرَفَةَ، وَأَمَرَ أَصْحَابَهُ أَنْ يَطَّوَّفُوا بِالْبَيْتِ وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، ثُمَّ يُقَصِّرُوا مِنْ رُءُوسِهِمْ ثُمَّ يَحِلُّوا، وَذَلِكَ لِمَنْ لَمْ يَكُنْ مَعَهُ بَدَنَةٌ قَلَّدَهَا، وَمَنْ كَانَتْ مَعَهُ امْرَأَتُهُ فَهِيَ لَهُ حَلاَلٌ، وَالطِّيبُ وَالثِّيَابُ‏

Narrated By 'Abdullah bin Abbas: The Prophet with his companions started from Medina after combing and oiling his hair and putting on two sheets of Ihram (upper body cover and waist cover). He did not forbid anyone to wear any kind of sheets except the ones colored with saffron because they may leave the scent on the skin. And so in the early morning, the Prophet mounted his Mount while in Dhul-Hulaifa and set out till they reached Baida', where he and his companions recited Talbiya, and then they did the ceremony of Taqlid (which means to put the colored garlands around the necks of the Budn (camels for sacrifice). And all that happened on the 25th of Dhul-Qa'da. And when he reached Mecca on the 4th of Dhul-Hijja he performed the Tawaf round the Ka'ba and performed the Tawaf between Safa and Marwa. And as he had a Badana and had garlanded it, he did not finish his Ihram. He proceeded towards the highest places of Mecca near Al-Hujun and he was assuming the Ihram for Hajj and did not go near the Ka'ba after he performed Tawaf (round it) till he returned from 'Arafat. Then he ordered his companions to perform the Tawaf round the Ka'ba and then the Tawaf of Safa and Marwa, and to cut short the hair of their heads and to finish their Ihram. And that was only for those people who had not garlanded Budn. Those who had their wives with them were permitted to contact them (have sexual intercourse), and similarly perfume and (ordinary) clothes were permissible for them.

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ( حجتہ الوداع میں) نبی ﷺ بالوں میں کنگھی کرکے، تیل لگاکے،تہبند باندھ کے، اور چادر اوڑھ کے اپنے اصحاب کے ساتھ مدینہ سے نکلے،آپﷺ نے اس وقت چادروں اور تہبندوں سے با لکل منع نہیں کیا مگر ہاں اس کپڑے سے منع کیا جو زعفران میں رنگا ہوا ہو ، زعفران بھی اتنی کہ جس کا رنگ بدن پر لگ رہا ہو۔خیر صبح کے وقت آپﷺ ذوالحلیفہ سے اپنی اونٹنی پر سوار ہوئے جب وہ بیداء پر آپﷺ کو لے کر پہنچی تو آپﷺ نے اور آپﷺکے اصحاب نے احرام با ندھا اور اونٹوں کے گلے میں ہار ڈالے اس وقت ذی قعدہ مہینے کے پا نچ دن با قی تھے خیر آپﷺ مکہ اس وقت پہنچے جب ذی الحجہ کے چار دن گزر چکے تھے ( اتوار کے دن صبح کو) آپﷺ نے بیت اللہ کا طواف کیا اور صفا مروہ کے مابین دوڑے اور چونکہ آپﷺ قر بانی کےاونٹ ساتھ لائے تھے ، ان کے گلے میں ہار ڈالے تھے اس لئےاحرام نہ کھول سکے آپﷺ مکہ کے بالائی حصّہ میں حجون پہاڑ کے پاس اترے اور حج کا احرام اب بھی باقی تھا۔طواف کر نے کے بعد پھر آپﷺ کعبہ کے پاس بھی نہیں گئے یہاں تک کہ عرفات سے لوٹے اور آپﷺ نے اپنے اصحاب کو یہ حکم دیا کہ بیت اللہ اور صفا مروہ کا طواف کرکے بال ترشواکر احرام کھول دیں۔ یہ حکم ان کےلیے تھا جن کے ساتھ قربانی کے جانور نہیں تھے،اور اگر کسی کے ساتھ اس کی بیوی تھی تو وہ اس کے ساتھ ہم بستر ہوسکتا تھا، اور اسی طرح خوشبودار اور سلے ہوئے کپڑے کا استعمال بھی اس کےلیے جائز تھا۔

Chapter No: 24

باب مَنْ بَاتَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ حَتَّى أَصْبَحَ

Passing the night at Dhul-Hulaifa till dawn.

باب: ذوالحلیفہ میں ( مدینہ سے چل کر )صبح تک ٹھہرنا۔

قَالَهُ ابْنُ عُمَرَ رضى الله عنهما عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

Narrated by Ibn Umar on the authority of Prophet (s.a.w)

یہ ابن عمر ؓنے نبیﷺ سے نقل کیا ہے۔

حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ صَلَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِالْمَدِينَةِ أَرْبَعًا، وَبِذِي الْحُلَيْفَةِ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ بَاتَ حَتَّى أَصْبَحَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ، فَلَمَّا رَكِبَ رَاحِلَتَهُ وَاسْتَوَتْ بِهِ أَهَلَّ‏

Narrated By Anas bin Malik : The Prophet offered four Rakat in Medina and then two Rakat at Dhul-Hulaifa and then passed the night at Dhul-Hulaifa till it was morning and when he mounted his Mount and it stood up, he started to recite Talbiya.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے مدینہ میں (ظہر کی)چار رکعتیں پڑ ھیں اور ذو الحلیفہ میں پہنچ کر (عصر کی) دو رکتعیں۔پھر رات کو وہیں رہ کر صبح کی۔ پھر جب صبح کو اپنی اونٹنی پر سوار ہوئے ، اور اونٹنی آپﷺ کو لے کر سیدھی ہوئی تو آپﷺ نے لبیک پکاری۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم صَلَّى الظُّهْرَ بِالْمَدِينَةِ أَرْبَعًا، وَصَلَّى الْعَصْرَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَكْعَتَيْنِ، قَالَ وَأَحْسِبُهُ بَاتَ بِهَا حَتَّى أَصْبَحَ‏

Narrated By Abu Qilaba : Anas bin Malik said, "The Prophet offered four Rakat of the Zuhr prayer in Medina and two Rakat of 'Asr prayer at Dhul-Hulaifa." I think that the Prophet passed the night there till morning.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے ظہر کی مدینہ میں چار رکعتیں پڑھیں اورعصر کی ذو الحلیفہ میں دو رکعتیں۔ ابو قلابہ نے کہا: میں سمجھتا ہوں کہ آپﷺ نے ذوالحلیفہ میں صبح تک رات گزاری۔

Chapter No: 25

باب رَفْعِ الصَّوْتِ بِالإِهْلاَلِ

Talbiya is to be recited aloud.

باب : لیبک بلند آواز سے کہنا۔

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ صَلَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِالْمَدِينَةِ الظُّهْرَ أَرْبَعًا، وَالْعَصْرَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَكْعَتَيْنِ، وَسَمِعْتُهُمْ يَصْرُخُونَ بِهِمَا جَمِيعًا‏

Narrated By Anas: The Prophet offered four Rakat of the Zuhr prayer in Medina and two Rakat of the 'Asr prayer in Dhul-Hulaifa and I heard them (the companions of the Prophet) reciting Talbiya together loudly to the extent of shouting.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: کہ نبیﷺنے مدینہ میں ظہر کی چار رکتعیں پڑھیں اور ذو الحلیفہ میں عصر کی دو رکعتیں اور میں نے سُنا کہ لوگ حج و عمرہ دونوں کا پکار کر نام لے رہے تھے۔

Chapter No: 26

باب التَّلْبِيَةِ

The Talbiya.

باب: لیبک کا بیان

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ تَلْبِيَةَ، رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ لاَ شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ، إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ، لاَ شَرِيكَ لَكَ

Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : The Talbiya of Allah's Apostle was: 'Labbaika Allahumma labbaik, Labbaika la sharika Laka labbaik, Inna-l-hamda wan-ni'mata Laka walmu Lk, La sharika Laka' (I respond to Your call O Allah, I respond to Your call, and I am obedient to Your orders, You have no partner, I respond to Your call All the praises and blessings are for You, All the sovereignty is for You, And You have no partners with you.

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کا تلبیہ یہ تھا : لبیک اللہم لبیک ، لبیک لا شریک لک لبیک ، ان الحمد والنعمۃ لک والملک ، لا شریک لک۔ میں حاضر ہوں اے اللہ! میں حاضر ہوں تیرا کوئی شریک نہیں، تمام تعریفیں تیرے لیے ہیں ، اور تمام نعمتیں تیری ہی طرف سے ہیں، اور ملک تیرا ہی ہے ، تیرا کوئی شریک نہیں ہے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ أَبِي عَطِيَّةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ إِنِّي لأَعْلَمُ كَيْفَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُلَبِّي لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ لاَ شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ، إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ‏.‏ تَابَعَهُ أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الأَعْمَشِ وَقَالَ شُعْبَةُ أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ، سَمِعْتُ خَيْثَمَةَ، عَنْ أَبِي عَطِيَّةَ، سَمِعْتُ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها

Narrated By 'Aisha : I know how the Prophet used to say (Talbiya) and it was: 'Labbaika Allahumma Labbaik, Labbaika la sharika Laka labbaik, Inna-l-hamda wan-ni'mata Laka walmu Lk, La sharika Laka'.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نےکہا: میں جانتی ہوں نبیﷺکس طرح لبیک کہتے تھے آپﷺ فر ماتے: لبیک اللہم لبیک ، لبیک لا شریک لک لبیک ، ان الحمد والنعمۃ لک۔

Chapter No: 27

باب التَّحْمِيدِ وَالتَّسْبِيحِ وَالتَّكْبِيرِ قَبْلَ الإِهْلاَلِ عِنْدَ الرُّكُوبِ عَلَى الدَّابَّةِ

The praising and the glorification of Allah and the saying of Takbir before reciting Talbiya, while mounting one’s travelling animal.

باب : احرام باند ھنے کے وقت جا نور پر سوار ہو نے لگے تو لیبک سے پہلے الحمد للہ سبحان اللہ اللہ اکبر کہنا

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَنَحْنُ مَعَهُ بِالْمَدِينَةِ الظُّهْرَ أَرْبَعًا، وَالْعَصْرَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ بَاتَ بِهَا حَتَّى أَصْبَحَ، ثُمَّ رَكِبَ حَتَّى اسْتَوَتْ بِهِ عَلَى الْبَيْدَاءِ، حَمِدَ اللَّهَ وَسَبَّحَ وَكَبَّرَ، ثُمَّ أَهَلَّ بِحَجٍّ وَعُمْرَةٍ، وَأَهَلَّ النَّاسُ بِهِمَا، فَلَمَّا قَدِمْنَا أَمَرَ النَّاسَ فَحَلُّوا، حَتَّى كَانَ يَوْمُ التَّرْوِيَةِ أَهَلُّوا بِالْحَجِّ قَالَ وَنَحَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بَدَنَاتٍ بِيَدِهِ قِيَامًا، وَذَبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِالْمَدِينَةِ كَبْشَيْنِ أَمْلَحَيْنِ‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَعْضُهُمْ هَذَا عَنْ أَيُّوبَ عَنْ رَجُلٍ عَنْ أَنَسٍ

Narrated By Anas bin Malik: Allah's Apostle offered four Rakat of Zuhr prayer at Medina and we were in his company, and two Rakat of the Asr prayer at Dhul-Hulaifa and then passed the night there till it was dawn; then he rode, and when he reached Al-Baida', he praised and glorified Allah and said Takbir (i.e. Alhamdu-lillah and Subhanallah(1) and Allahu-Akbar). Then he and the people along with him recited Talbiya with the intention of performing Hajj and Umra. When we reached (Mecca) he ordered us to finish the Ihram (after performing the Umra) (only those who had no Hadi (animal for sacrifice) with them were asked to do so) till the day of Tarwiya that is 8th Dhul-Hijja when they assumed Ihram for Hajj. The Prophet sacrificed many camels (slaughtering them) with his own hands while standing. While Allah's Apostle was in Medina he sacrificed two horned rams black and white in color in the Name of Allah."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺنے مد ینہ میں ظہر کی چار رکعتیں پڑ ھیں ہم آپﷺ کے ساتھ تھے اور ذو الحلیفہ میں پہنچ کر عصر کی دو رکعتیں پڑھیں پھر رات کو وہیں رہے۔صبح کو وہاں سے سوار ہوئے جب آپﷺ کی او نٹنی بیداء پر پہنچی تو آپﷺنے الحمد للہ، سبحان اللہ، اللہ اکبر کہا ۔پھر حج اور عمرہ کےلیے ایک ساتھ احرام باندھا، اور لوگوں نے بھی آپﷺکے ساتھ دونوں کا احرام باندھا(یعنی حج قران کیا) جب ہم مکہ میں پہنچے تو آپﷺ نے لوگو ں کو حکم دیا انہوں نے احرام کھول ڈالا پھر آٹھویں تاریخ کو حج کا احرام با ندھا ۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: نبیﷺ نے ( حج سے فارغ ہوکر) اونٹوں کو کھڑا کرکے اپنے ہاتھ سے نحر کیا اور مد ینہ میں( عید الاضحٰی کے دن) آپﷺ نے دو چتکبرے مینڈ ھے ذبح کئے۔

Chapter No: 28

باب مَنْ أَهَلَّ حِينَ اسْتَوَتْ بِهِ رَاحِلَتُهُ

Reciting Talbiya when one has mounted his mount and it stood upright (ready to go).

با ب : جب سواری سید ھی کھڑی ہو، اس و قت لبیک کہنا ۔

حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي صَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ أَهَلَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم حِينَ اسْتَوَتْ بِهِ رَاحِلَتُهُ قَائِمَةً‏.

Narrated By Ibn Umar: The Prophet (p.b.u.h) recited Talbiya when he had mounted his Mount and was ready to set out.

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ نے اس وقت لبیک کہا جب اونٹنی آپﷺ کو لے کر سیدھی کھڑی ہوئی ۔

Chapter No: 29

باب الإِهْلاَلِ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ

Reciting Talbiya while facing the Qiblah.

با ب : قبیلے کی طر ف منہ کر کے احرام با ند ھنا

وَقَالَ أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ إِذَا صَلَّى بِالْغَدَاةِ بِذِي الْحُلَيْفَةِ أَمَرَ بِرَاحِلَتِهِ فَرُحِلَتْ ثُمَّ رَكِبَ، فَإِذَا اسْتَوَتْ بِهِ اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ قَائِمًا، ثُمَّ يُلَبِّي حَتَّى يَبْلُغَ الْمَحْرَمَ، ثُمَّ يُمْسِكُ حَتَّى إِذَا جَاءَ ذَا طُوًى بَاتَ بِهِ حَتَّى يُصْبِحَ، فَإِذَا صَلَّى الْغَدَاةَ اغْتَسَلَ، وَزَعَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَعَلَ ذَلِكَ‏.‏ تَابَعَهُ إِسْمَاعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ فِي الْغَسْلِ‏.

Narrated Nafi:'Whenever Ibn Umar(R.A.) finished his morning Salat(prayer) at Dhul-Hulaifa he would get his Rahila(mount) prepared. Then, he would ride on it, and after it had stood up straight(ready to set out), he would face Al-Qiblah (the Ka'abah at Makkah) while sitting (on his mount) and recite Talbiya. When he had reached the boundaries of the Haram(or Makkah), he would stop the recitation of Talbiyah until he reached Dhi-Tuwa(near Makkah)where he would pass the night till it dawn. After offering the morning Salat, he would take a bath. He claimed that Allah's Messenger (s.a.w.) had done the same.

نافع سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ جب صبح کی نماز ذو الحلیفہ میں پڑھ لیتے تو اپنی اونٹنی پر پالان لگانے کا حکم دیتے ۔ پھر اس پر سوار ہوتے جب وہ ان کو لے کر اٹھ کھڑی ہوتی تو قبلے کی طرف منہ کرتے، پھر لبیک کہتے رہتے جب حرم میں پہنچتے تو لبیک چھوڑ دیتے۔ جب ذی طویٰ میں آتے تو رات کو وہیں رہ جاتے صبُح تک، صبح کی نماز پڑھ کر غسل کرتے ( پھر مکہّ میں داخل ہوتے ) اور کہتے کہ رسول اللہﷺ نے بھی ایسا ہی کیا ہے۔ عبد الوارث کی طر ح اس حد یث کو اسمٰعیل نے بھی ایوب سے روایت کیا۔اس میں غسل کا ذکر ہے۔


حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ أَبُو الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ إِذَا أَرَادَ الْخُرُوجَ إِلَى مَكَّةَ ادَّهَنَ بِدُهْنٍ لَيْسَ لَهُ رَائِحَةٌ طَيِّبَةٌ، ثُمَّ يَأْتِي مَسْجِدَ الْحُلَيْفَةِ فَيُصَلِّي ثُمَّ يَرْكَبُ، وَإِذَا اسْتَوَتْ بِهِ رَاحِلَتُهُ قَائِمَةً أَحْرَمَ، ثُمَّ قَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَفْعَلُ

Narrated By Nafi': Whenever Ibn 'Umar intended to go to Mecca he used to oil himself with a sort of oil that had no pleasant smell, then he would go to the Mosque of Al-Hulaifa and offer the prayer, and then ride. When he mounted well on his Mount and the Mount stood up straight, he would proclaim the intention of assuming Ihram, and he used to say that he had seen the Prophet doing the same.

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ جب ( حج یا عمرے کےلئے ) مکہّ کو جانا چاہتے تو ایسا تیل لگاتے جس میں خوشبو نہیں ہوتی۔ پھر ذو الحلیفہ کی مسجد میں آتے، وہیں صبح کی نماز پڑھتے۔ پھر سوار ہوتے، جب اونٹنی ان کو لےکر سیدھی کھڑی ہوجاتی تو احرام با ندھتے۔ پھر کہتے میں نے نبیﷺ کو ایسا ہی کرتے دیکھا۔

Chapter No: 30

باب التَّلْبِيَةِ إِذَا انْحَدَرَ فِي الْوَادِي

Reciting Talbiya on entering a valley.

با ب : جب محر م نا لے میں اترے تو لبیک کہے۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ كُنَّا عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ فَذَكَرُوا الدَّجَّالَ أَنَّهُ قَالَ ‏"‏ مَكْتُوبٌ بَيْنَ عَيْنَيْهِ كَافِرٌ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لَمْ أَسْمَعْهُ وَلَكِنَّهُ قَالَ ‏"‏ أَمَّا مُوسَى كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ إِذِ انْحَدَرَ فِي الْوَادِي يُلَبِّي ‏"‏‏

Narrated By Mujahid : I was in the company of Ibn Abbas and the people talked about Ad-Dajjal and said, "Ad-Dajjal will come with the word Kafir (non-believer) written in between his eyes." On that Ibn Abbas said, "I have not heard this from the Prophet but I heard him saying, 'As if I saw Moses just now entering the valley reciting Talbyia.'"

مجاہد سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ہم حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھے تھے، لوگوں نے دجا ل کا ذکر کیا کہ آپﷺنے فرمایا: اس کی دو آنکھوں کے درمیان میں کافر لکھا ہوگا۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے تو یہ آپﷺسے نہیں سُنا البتہ آپﷺ نے یہ فرمایا: گویا میں موسیٰ علیہ السلام کو دیکھ رہا ہوں جب وہ نالے میں اترے تو لبیک کہہ رہے ہیں۔

12345Last ›