Chapter No: 1
باب التَّرْغِيبُ فِي النِّكَاحِ لِقَوْلِهِ تَعَالَى {فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ}
Awakening the desire for marriage which is recommended in the Statement of Allah, "... then marry (other) women of your choice ..." (V.4:3)
باب نکا ح کی فضیلت کا بیان
اللہ تعالیٰ نے (سورہ نساء میں) فرمایا تم کو جو عورتیں پسند آئیں ان سے نکاح کرو۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ أَبِي حُمَيْدٍ الطَّوِيلُ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ جَاءَ ثَلاَثَةُ رَهْطٍ إِلَى بُيُوتِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم يَسْأَلُونَ عَنْ عِبَادَةِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَلَمَّا أُخْبِرُوا كَأَنَّهُمْ تَقَالُّوهَا فَقَالُوا وَأَيْنَ نَحْنُ مِنَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَدْ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَا تَأَخَّرَ. قَالَ أَحَدُهُمْ أَمَّا أَنَا فَإِنِّي أُصَلِّي اللَّيْلَ أَبَدًا. وَقَالَ آخَرُ أَنَا أَصُومُ الدَّهْرَ وَلاَ أُفْطِرُ. وَقَالَ آخَرُ أَنَا أَعْتَزِلُ النِّسَاءَ فَلاَ أَتَزَوَّجُ أَبَدًا. فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " أَنْتُمُ الَّذِينَ قُلْتُمْ كَذَا وَكَذَا أَمَا وَاللَّهِ إِنِّي لأَخْشَاكُمْ لِلَّهِ وَأَتْقَاكُمْ لَهُ، لَكِنِّي أَصُومُ وَأُفْطِرُ، وَأُصَلِّي وَأَرْقُدُ وَأَتَزَوَّجُ النِّسَاءَ، فَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِي فَلَيْسَ مِنِّي ".
Narrated By Anas bin Malik : A group of three men came to the houses of the wives of the Prophet asking how the Prophet worshipped (Allah), and when they were informed about that, they considered their worship insufficient and said, "Where are we from the Prophet as his past and future sins have been forgiven." Then one of them said, "I will offer the prayer throughout the night forever." The other said, "I will fast throughout the year and will not break my fast." The third said, "I will keep away from the women and will not marry forever." Allah's Apostle came to them and said, "Are you the same people who said so-and-so? By Allah, I am more submissive to Allah and more afraid of Him than you; yet I fast and break my fast, I do sleep and I also marry women. So he who does not follow my tradition in religion, is not from me (not one of my followers)."
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ تین اشخاص نبی ﷺکی ازواج مطہرات کے گھروں کی طرف آئے تاکہ وہ نبی ﷺکی عبادت کے بارے میں معلومات حاصل کریں۔ جب انہیں نبی ﷺکی عبادت کے بارے میں بتایا گیا تو انہوں نے اسے کم خیال کیا ، اور کہنے لگے ہمارا نبیﷺسے کیا مقابلہ ! اللہ تعالیٰ نے تو آپ ﷺکے اگلے پچھلے گناہ بخش دیے ہیں۔ ان میں سے ایک نے کہا : آج سے میں ہمیشہ رات بھر نماز پڑھا کروں گا۔ دوسرے نے کہا کہ میں ہمیشہ روزے سے رہوں گا اور کبھی ناغہ نہیں ہونے دوں گا۔ تیسرے نے کہا کہ میں عورتوں سے جدائی اختیار کر لوں گا اور کبھی نکاح نہیں کروں گا۔ پھر نبی ﷺتشریف لائے اور ان سے پوچھا کیا تم نے ہی یہ باتیں کہی ہیں؟ سن لو! اللہ کی قسم! میں تم سب سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والاہوں، اور تم سب سے زیادہ پرہیزگار ہوں لیکن میں روزے رکھتا ہوں اور افطار بھی کرتا ہوں۔ نماز پڑھتا ہوں (رات میں) اور سوتا بھی ہوں ، اس کے علاوہ عورتوں سے نکاح بھی کرتا ہوں۔«فمن رغب عن سنتي فليس مني» جس نے میری سنت سے اعراض کیا وہ مجھ سے نہیں ہے۔
حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، سَمِعَ حَسَّانَ بْنَ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ عَنْ قَوْلِهِ تَعَالَى {وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ مَثْنَى وَثُلاَثَ وَرُبَاعَ فَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تَعْدِلُوا فَوَاحِدَةً أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ ذَلِكَ أَدْنَى أَنْ لاَ تَعُولُوا}. قَالَتْ يَا ابْنَ أُخْتِي، الْيَتِيمَةُ تَكُونُ فِي حَجْرِ وَلِيِّهَا، فَيَرْغَبُ فِي مَالِهَا وَجَمَالِهَا، يُرِيدُ أَنْ يَتَزَوَّجَهَا بِأَدْنَى مِنْ سُنَّةِ صَدَاقِهَا، فَنُهُوا أَنْ يَنْكِحُوهُنَّ إِلاَّ أَنْ يُقْسِطُوا لَهُنَّ فَيُكْمِلُوا الصَّدَاقَ، وَأُمِرُوا بِنِكَاحِ مَنْ سِوَاهُنَّ مِنَ النِّسَاءِ
Narrated By 'Urwa : That he asked 'Aisha about the Statement of Allah: 'If you fear that you shall not be able to deal justly with the orphan girls, then marry (other) women of your choice, two or three or four; but if you fear that you shall not be able to deal justly (with them), then only one, or (the captives) that your right hands possess. That will be nearer to prevent you from doing injustice.' (4.3) 'Aisha said, "O my nephew! (This Verse has been revealed in connection with) an orphan girl under the guardianship of her guardian who is attracted by her wealth and beauty and intends to marry her with a Mahr less than what other women of her standard deserve. So they (such guardians) have been forbidden to marry them unless they do justice to them and give them their full Mahr, and they are ordered to marry other women instead of them."
حضرت عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ، انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان «وإن خفتم أن لا تقسطوا في اليتامى فانكحوا ما طاب لكم من النساء مثنى وثلاث ورباع فإن خفتم أن لا تعدلوا فواحدة أو ما ملكت أيمانكم ذلك أدنى أن لا تعولوا» کے متعلق پوچھا اور اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ تم یتیم بچیوں سے انصاف نہ کر سکو گے تو جو عورتیں تمہیں پسند ہوں ان سے نکاح کر لو۔ دو دو سے، خواہ تین تین سے، خواہ چار چار سے، لیکن اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ تم انصاف نہیں کر سکو گے تو پھر ایک ہی پر بس کرو یا جو لونڈی تمہاری ملکیت میں ہو، اس صورت میں قوی امید ہے کہ تم ظلم و زیادتی نہ کر سکو گے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اے بھانجے! آیت میں ایسی یتیم لڑکی کا ذکر ہے جو اپنے ولی کی پرورش میں ہو۔ وہ لڑکی کے مال اور اس کے حسن کی وجہ سے اس کی طرف مائل ہو اور اس سے معمولی مہر پر شادی کرنا چاہتا ہو تو ایسے شخص کو اس آیت میں ایسی لڑکی سے نکاح کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ ہاں اگر اس کے ساتھ انصاف کر سکتا ہو اور پورا مہر ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہو تو اجازت ہے، ورنہ ایسے لوگوں سے کہا گیا ہے کہ اپنی پرورش میں یتیم لڑکیوں کے سوا اور دوسری لڑکیوں سے شادی کر لیں۔
Chapter No: 2
باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم " مَنِ اسْتَطَاعَ مِنْكُمُ الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ، لأَنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ ".وَهَلْ يَتَزَوَّجُ مَنْ لاَ أَرَبَ لَهُ فِي النّ
The statement of the Prophet (s.a.w), "Whoever is able to marry, should marry, for that will help him lower his gaze and guard his modesty." And should a person marry (even if) he has no desire for marriage?
باب : نبیﷺ کا یہ فرما نا جو شخص جما ع پر قا در ہو وہ نکا ح کر لے نکا ح کر نے سے اس کی آنکھ نیچی اور شرم گا ہ (زنا سے ) بچی ر ہے گی اور جس شخص کو عو رت کی
خو ا ہش نہ ہو کیا وہ بھی نکا ح کر سکتا ہے؟
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، قَالَ: حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ فَلَقِيَهُ عُثْمَانُ بِمِنًى، فَقَالَ: يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، إِنَّ لِي إِلَيْكَ حَاجَةً، فَخَلَوَا، فَقَالَ عُثْمَانُ: هَلْ لَكَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ فِي أَنْ نُزَوِّجَكَ بِكْرًا تُذَكِّرُكَ مَا كُنْتَ تَعْهَدُ ؟ فَلَمَّا رَأَى عَبْدُ اللَّهِ أَنْ لَيْسَ لَهُ حَاجَةٌ إِلَى هَذَا أَشَارَ إِلَيَّ، فَقَالَ: يَا عَلْقَمَةُ، فَانْتَهَيْتُ إِلَيْهِ وَهُوَ يَقُولُ: أَمَا لَئِنْ قُلْتَ ذَلِكَ، لَقَدْ قَالَ لَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ، مَنِ اسْتَطَاعَ مِنْكُمُ الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ، وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاءٌ".
Narrated By 'Alqama : While I was with Abdullah, 'Uthman met him at Mina and said, "O Abu 'Abdur-Rahman ! I have something to say to you." So both of them went aside and 'Uthman said, "O Abu 'Abdur-Rahman! Shall we marry you to a virgin who will make you remember your past days?" When 'Abdullah felt that he was not in need of that, he beckoned me (to join him) saying, "O 'Alqama!" Then I heard him saying (in reply to 'Uthman), "As you have said that, (I tell you that) the Prophet once said to us, 'O young people! Whoever among you is able to marry, should marry, and whoever is not able to marry, is recommended to fast, as fasting diminishes his sexual power.
حضرت علقمہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ میں ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھا، ان سے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے منیٰ میں ملاقات کی اور انہوں نے ان سے کہا: اے ابوعبدالرحمٰن! مجھے آپ سے ایک کام ہے پھر وہ دونوں تنہائی میں چلے گئے۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا اے ابوعبدالرحمٰن! کیا آپ پسند فرمائیں گے کہ ہم آپ کی شادی کسی کنواری لڑکی سے کردیں جو آپ کے گزشتہ ایام کی یاد تازہ کردے؟چونکہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اس کی ضرورت محسوس نہیں کرتے تھے اس لیے انہوں نے مجھے اشارہ کیا اور کہا: علقمہ! میں جب ان کی خدمت میں پہنچا تو وہ یہ کہہ رہے تھے کہ اگر آپ کا پروگرام ہو تو نبی ﷺنے ہم سے فرمایا تھا: اے نوجوانوں کی جماعت! تم میں سے جو بھی شادی کی طاقت رکھتا ہو اسے نکاح کر لینا چاہئےاور جو نکاح کی طاقت نہ رکھتا ہو و ہ روزے رکھ لے کیونکہ یہ خواہش نفسانی کو توڑ دے گا۔
Chapter No: 3
باب مَنْ لَمْ يَسْتَطِعِ الْبَاءَةَ فَلْيَصُمْ
Whoever is not able to marry, is recommended to fast.
باب : جو شخص خا نہ دا ری کی طا قت نہ ر کھتا ھو (عو رت پر قا در نہ ہو سکے یا محتا ج ہو لیکن شہو ت رکھتا ہو) وہ روزے رکھے۔
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ حَدَّثَنِي عُمَارَةُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ دَخَلْتُ مَعَ عَلْقَمَةَ وَالأَسْوَدِ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم شَبَابًا لاَ نَجِدُ شَيْئًا فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهُ صلى الله عليه وسلم " يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنِ اسْتَطَاعَ الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ، فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ، وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ، وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ، فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاءٌ "
Narrated By 'Abdullah : We were with the Prophet while we were young and had no wealth whatever. So Allah's Apostle said, "O young people! Whoever among you can marry, should marry, because it helps him lower his gaze and guard his modesty (i.e. his private parts from committing illegal sexual intercourse etc.), and whoever is not able to marry, should fast, as fasting diminishes his sexual power."
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہم نوجوان نبی ﷺکے ہمراہ رہا کرتے تھے ہمارے پاس کچھ نہیں ہوتا تھا۔ رسول اللہ ﷺنے ہمیں مخاطب ہوکر فرمایا: اے نوجوانوں کی جماعت! تم میں جو شخص نکاح کی طاقت رکھتا ہے اس سے چاہیے کہ نکاح کرے۔کیونکہ یہ نظر کو نیچے رکھنے والا اور شرمگاہ کی حفاظت کرنے والا عمل ہے اور جو شخص اس کی طاقت نہیں رکھتا ، اسے چاہیے کہ روزہ رکھے کیونکہ روزہ اس کی خواہشات نفسانی کو توڑ دے گا۔
Chapter No: 4
ـ باب كَثْرَةِ النِّسَاءِ
About (marrying) several women.
باب : کئی جو رو ئیں رکھ سکتا ہے (اگر انصا ف کر سکے)
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، قَالَ حَضَرْنَا مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ جَنَازَةَ مَيْمُونَةَ بِسَرِفَ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ هَذِهِ زَوْجَةُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَإِذَا رَفَعْتُمْ نَعْشَهَا فَلاَ تُزَعْزِعُوهَا وَلاَ تُزَلْزِلُوهَا وَارْفُقُوا، فَإِنَّهُ كَانَ عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم تِسْعٌ، كَانَ يَقْسِمُ لِثَمَانٍ وَلاَ يَقْسِمُ لِوَاحِدَةٍ
Narrated By 'Ata : We presented ourselves along with Ibn 'Abbas at the funeral procession of Maimuna at a place called Sarif. Ibn 'Abbas said, "This is the wife of the Prophet so when you lift her bier, do not Jerk it or shake it much, but walk smoothly because the Prophet had nine wives and he used to observe the night turns with eight of them, and for one of them there was no night turn."
حضرت عطا بن ابی رباح سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا ہم مقام سرف میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے ہمراہ ام المؤمنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کے جنازہ میں شریک تھے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا : یہ نبی ﷺکی زوجہ مطہرہ ہیں جب تم ان کا جنازہ اٹھاؤ تو زور زور سے حرکت نہ دینا بلکہ آہستہ آہستہ نرمی کے ساتھ جنازہ کو لے کر چلنا۔ بلاشبہ نبی ﷺکے پاس وفات کے وقت نو بیویاں تھیں، آٹھ کے لیے تو آپﷺ نے باری مقرر کر رکھی تھی لیکن ایک کی باری نہیں تھی۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَطُوفُ عَلَى نِسَائِهِ فِي لَيْلَةٍ وَاحِدَةٍ، وَلَهُ تِسْعُ نِسْوَةٍ.وَقَالَ لِي خَلِيفَةُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، أَنَّ أَنَسًا، حَدَّثَهُمْ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم.
Narrated By Anas : The Prophet I used to go round (have sexual relations with) all his wives in one night, and he had nine wives.
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی ﷺایک ہی رات میں اپنی تمام بیویوں کے پاس جاتے تھے اس وقت آپ کی نو بیویاں تھیں۔
امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا : مجھ سے خلیفہ بن خیاط نے بیان کیا، ان سے یزید بن زیع نے ، ان سےسعید نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے اور ان سے حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، انہوں نے نبی ﷺسے پھر یہی حدیث بیان کی۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَكَمِ الأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ رَقَبَةَ، عَنْ طَلْحَةَ الْيَامِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ قَالَ لِي ابْنُ عَبَّاسٍ هَلْ تَزَوَّجْتَ قُلْتُ لاَ. قَالَ فَتَزَوَّجْ فَإِنَّ خَيْرَ هَذِهِ الأُمَّةِ أَكْثَرُهَا نِسَاءً
Narrated By Said bin Jubair : Ibn 'Abbas asked me, "Are you married?" I replied, "No." He said, "Marry, for the best person of this (Muslim) nation (i.e., Muhammad) of all other Muslims, had the largest number of wives."
حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ مجھ سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے دریافت کیا : کیا تم نے شادی کرلی ہے ؟ میں نے کہا: نہیں ۔ انہوں نے فرمایا: شادی کرلو ،کیونکہ اس امت کے جو بہترین شخص تھے ان کی بہت سی بیویاں تھیں۔
Chapter No: 5
باب مَنْ هَاجَرَ أَوْ عَمِلَ خَيْرًا لِتَزْوِيجِ امْرَأَةٍ فَلَهُ مَا نَوَى
Whoever emigrated or did a good deed with the intention of marrying a woman. Then he will be rewarded according to his intentions.
باب : جو شخص ہجرت یا کوئی اور نیک کام کسی عورت کو نکا ح میں لا نے کی نیت سے کر ے تو وہ اپنے نیت کے موا فق بد لہ پا ئے گا ۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " الْعَمَلُ بِالنِّيَّةِ، وَإِنَّمَا لاِمْرِئٍ مَا نَوَى، فَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ فَهِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ صلى الله عليه وسلم وَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى دُنْيَا يُصِيبُهَا أَوِ امْرَأَةٍ يَنْكِحُهَا، فَهِجْرَتُهُ إِلَى مَا هَاجَرَ إِلَيْهِ "
Narrated By 'Umar bin Al-Khattab : The Prophet said, "The rewards (of deeds) are according to the intention, and everybody will get the reward for what he has intended. So whoever emigrated for Allah's and His Apostle's sake, his emigration was for Allah and His Apostle; and whoever emigrated for worldly benefits, or to marry a woman, then his emigration was for the thing for what he emigrated for."
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبیﷺنے فرمایا : عمل کا دارومدار نیت پر ہے اور ہر شخص کو وہی ملتا ہے جس کی وہ نیت کرے۔ اس لیے جس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کےلیے ہے ، اسے اللہ اور اس کے رسول کی طرف ہجرت کرنے کا ثواب ہوگا ، اور جس شخص کی ہجرت دنیا کمانے یا کسی عورت سے شادی کرنے کےلیے ہے تو اس کی ہجرت اسی کام کےلیے ہوگئی جس کےلیے اس نے ہجرت کی ہے۔
Chapter No: 6
باب تَزْوِيجِ الْمُعْسِرِ الَّذِي مَعَهُ الْقُرْآنُ وَالإِسْلاَمُ
The marrying of a poor man who has the knowledge of the Quran and is a Muslim.
باب : محتا ج شخص کا نکاح کرا دینا جس کے پا س بجز اس کے کہ وہ مسلما ن ہے قرآن جانتا ہے اور کچھ نہ ہو ،
فِيهِ سَهْلٌ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
Sahl bin Saad narrated this from the Prophet (s.a.w)
اس باب میں سہل بن سا عد یؓ کی حد یث نبیﷺ سے
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي قَيْسٌ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنَّا نَغْزُو مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَلَيْسَ لَنَا نِسَاءٌ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلاَ نَسْتَخْصِي فَنَهَانَا عَنْ ذَلِكَ
Narrated By Ibn Masud : We used to fight in the holy battles in the company of the Prophet and we had no wives with us. So we said, "O Allah's Apostle! Shall we get castrated?" The Prophet forbade us to do so.
حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ ہم نبی ﷺکے ساتھ جہاد کیا کرتے تھے اور ہمارے ساتھ بیویاں نہیں تھیں۔ اس لیے ہم نے عرض کی یا رسول اللہ! ہم اپنے آپ کو خصی نہ کر لیں؟ آپﷺنے ہمیں اس سے منع فرمایا۔
Chapter No: 7
باب قَوْلِ الرَّجُلِ لأَخِيهِ انْظُرْ أَىَّ زَوْجَتَىَّ شِئْتَ حَتَّى أَنْزِلَ لَكَ عَنْهَا
The saying of a man to his brother (in Islam), "Have a look either of my wives (and if you wish), I will divorce her for you."
باب: ایک آدمی کا اپنے بھا ئی مسلمان سے یو ں کہنا تم دیکھو میر ی جس بی بی کو پسند کر و میں اس کو طلا ق دے دیتا ہو ں(تم اس سے نکاح کر لو)
رَوَاهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ
This is narrated by Abdur Rehman bin Auf
اس کو عبد الر حمان بن عو ف نے روا یت کیا ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ قَدِمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ فَآخَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بَيْنَهُ وَبَيْنَ سَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ الأَنْصَارِيِّ وَعِنْدَ الأَنْصَارِيِّ امْرَأَتَانِ، فَعَرَضَ عَلَيْهِ أَنْ يُنَاصِفَهُ أَهْلَهُ وَمَالَهُ فَقَالَ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ وَمَالِكَ دُلُّونِي عَلَى السُّوقِ، فَأَتَى السُّوقَ فَرَبِحَ شَيْئًا مِنْ أَقِطٍ وَشَيْئًا مِنْ سَمْنٍ فَرَآهُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بَعْدَ أَيَّامٍ وَعَلَيْهِ وَضَرٌ مِنْ صُفْرَةٍ فَقَالَ " مَهْيَمْ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ ". فَقَالَ تَزَوَّجْتُ أَنْصَارِيَّةً. قَالَ " فَمَا سُقْتَ ". قَالَ وَزْنَ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ. قَالَ " أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ
Narrated By Anas bin Malik : 'Abdur-Rahman bin 'Auf came (from Mecca to Medina) and the Prophet made a bond of brotherhood between him and Sad bin Ar-Rabi' Al-Ansari. Al-Ansari had two wives, so he suggested that 'Abdur-Rahman take half, his wives and property. 'Abdur-Rahman replied, "May Allah bless you with your wives and property. Kindly show me the market." So 'Abdur-Rahman went to the market and gained (in bargains) some dried yoghurt and some butter. After a few days the Prophet saw Abdur-Rahman with some yellow stains on his clothes and asked him, "What is that, O 'Abdur-Rahman?" He replied, "I had married an Ansari woman." The Prophet asked, "How much Mahr did you give her?" He replied, "The weight of one (date) stone of gold." The Prophet said, "Offer a banquet, even with one sheep."
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا جب حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ (مدینہ منورہ) تشریف لائے تو نبی ﷺنے ان کے اور حضرت سعد بن ربیع انصاری رضی اللہ عنہ کے درمیان بھائی چارہ قائم کردیا۔ انصاری کی دو بیویاں تھیں انہوں نے حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کو اپنی بیوی اور مال سے نصف دینے کی پیش کش کی۔ حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے فرمایا: بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ وَمَالِكَ دُلُّونِي عَلَى السُّوقِ" اللہ تعالیٰ تمہارے اہل وعیال اور مال و متاع میں برکت عطا فرمائے ! آپ صرف مجھے بازار کا راستہ بتادیں۔چنانچہ وہ بازار گئے اور وہاں خرید و فروخت کی اور نفع میں کچھ پنیر اور گھی کمایا ۔ نبیﷺنے چند روز بعد حضرت عبد الرحمن بن عوف کو دیکھا کہ ان پر زعفران کی زردی لگی ہوئی ہے ۔ آپﷺنے پوچھا: عبد الرحمن رضی اللہ عنہ ! یہ کیسی زردی ہے؟ انہوں نے کہا: میں نے ایک انصا ری عورت سے نکاح کیا ہے آ پﷺ نے پوچھا: مہر میں کیا دیا ہے؟انہوں نے کہا : گٹھلی برا بر سو نا ۔ آپﷺ نے فر ما یا: و لیمہ کروہ اگرچہ ایک بکری کا ہو۔
Chapter No: 8
مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّبَتُّلِ وَالْخِصَاءِ
What is the disliked of not marrying and of getting castrated.
باب : مجرد رہنا اور اپنے تئیں بنا دینا منع ہے
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ شِهَابٍ، سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ، يَقُولُ سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ، يَقُولُ رَدَّ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى عُثْمَانَ بْنِ مَظْعُونٍ التَّبَتُّلَ، وَلَوْ أَذِنَ لَهُ لاَخْتَصَيْنَا
Narrated By Sad bin Abi Waqqas : Allah's Apostle forbade 'Uthman bin Maz'un to abstain from marrying (and other pleasures) and if he had allowed him, we would have gotten ourselves castrated.
حضرت سعد بن ابی وقا ص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ نےحضرت عثما ن بن مظعو ن رضی اللہ عنہ کو عورتوں سے الگ رہنے کی اجا زت نہیں دی۔ اگرآپﷺ انہیں اس کی اجا زت دے دیتے تو ہم اپنے آپ کو خصی کرلیتے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، أَنَّهُ سَمِعَ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ، يَقُولُ لَقَدْ رَدَّ ذَلِكَ ـ يَعْنِي النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم ـ عَلَى عُثْمَانَ، وَلَوْ أَجَازَ لَهُ التَّبَتُّلَ لاَخْتَصَيْنَا.
Narrated By Sad bin Abi Waqqas : The Prophet prevented 'Uthman bin Mazun from that (not marrying), and had he allowed him, we would have got ourselves castrated.
حضرت سعد بن ابی وقا ص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: نبیﷺ نےحضرت عثما ن بن مظعو ن رضی اللہ عنہ کو عورتوں سے الگ رہنے کی اجا زت نہیں دی۔ اگرآپﷺ انہیں اس کی اجا زت دے دیتے تو ہم خصی ہوجاتے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ قَيْسٍ، قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ كُنَّا نَغْزُو مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَلَيْسَ لَنَا شَىْءٌ فَقُلْنَا أَلاَ نَسْتَخْصِي فَنَهَانَا عَنْ ذَلِكَ ثُمَّ رَخَّصَ لَنَا أَنْ نَنْكِحَ الْمَرْأَةَ بِالثَّوْبِ، ثُمَّ قَرَأَ عَلَيْنَا {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تُحَرِّمُوا طَيِّبَاتِ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَكُمْ} الآية
Narrated By 'Abdullah : We used to participate in the holy battles led by Allah's Apostle and we had nothing (no wives) with us. So we said, "Shall we get ourselves castrated?" He forbade us that and then allowed us to marry women with a temporary contract (2) and recited to us: 'O you who believe ! Make not unlawful the good things which Allah has made lawful for you, but commit no transgression.' (5.87)
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ ﷺکے ساتھ جہاد کو جایا کرتے تھے اور ہمارے پاس کچھ نہیں ہوتا تھا۔
ہم نے عرض کی : کیا ہم خصی نہ ہوجائیں؟آپﷺنے ہمیں اسے منع فرمایا۔پھر آپﷺ نے ہمیں اس کی اجازت دی کہ ہم کسی عورت سے ایک کپڑے کے عوض (محدود مدت کےلیے) شادی کرلیں۔ پھر آپﷺنے یہ آیت تلاوت فرمائی: «يا أيها الذين آمنوا لا تحرموا طيبات ما أحل الله لكم ولا تعتدوا إن الله لا يحب المعتدين» کہ ایمان لانے والو! وہ پاکیزہ چیزیں حرام مت کرو جو تمہارے لیے اللہ تعالیٰ نے حلال کی ہیں اور حد سے آگے نہ بڑھو، بیشک اللہ حد سے آگے بڑھنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
وَقَالَ أَصْبَغُ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي رَجُلٌ شَابٌّ وَأَنَا أَخَافُ عَلَى نَفْسِي الْعَنَتَ وَلاَ أَجِدُ مَا أَتَزَوَّجُ بِهِ النِّسَاءَ، فَسَكَتَ عَنِّي، ثُمَّ قُلْتُ مِثْلَ ذَلِكَ، فَسَكَتَ عَنِّي ثُمَّ قُلْتُ مِثْلَ ذَلِكَ، فَسَكَتَ عَنِّي ثُمَّ قُلْتُ مِثْلَ ذَلِكَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " يَا أَبَا هُرَيْرَةَ جَفَّ الْقَلَمُ بِمَا أَنْتَ لاَقٍ، فَاخْتَصِ عَلَى ذَلِكَ أَوْ ذَرْ "
Narrated By Abu Huraira : I said, "O Allah's Apostle! I am a young man and I am afraid that I may commit illegal sexual intercourse and I cannot afford to marry." He kept silent, and then repeated my question once again, but he kept silent. I said the same (for the third time) and he remained silent. Then repeated my question (for the fourth time), and only then the Prophet said, "O Abu Huraira! The pen has dried after writing what you are going to confront. So (it does not matter whether you) get yourself castrated or not."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺسے عرض کی کہ یا رسول اللہ! میں نوجوان ہوں اور مجھے اپنے پر زنا کا خوف رہتا ہے۔ میرے پاس کوئی ایسی چیز نہیں جس پر میں کسی عورت سے شادی کر لوں۔ آپ میری یہ بات سن کر خاموش رہے۔ دوبارہ میں نے اپنی یہی بات دہرائی لیکن آپ اس مرتبہ بھی خاموش رہے۔ پھر میں نے اپنی بات دوبارہ دہرائی تو نبیﷺنے فرمایا: اے ابوہریرہ! جو تو کرنے والا ہے اس پر قلم خشک ہوچکا ہے، خواہ خصی ہو یا نہ ہو۔
Chapter No: 9
باب نِكَاحِ الأَبْكَارِ
To marry virgins.
باب: کنواری عورتوں سے نکاح کر نا
وَقَالَ ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لِعَائِشَةَ لَمْ يَنْكِحِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِكْرًا غَيْرَكِ
Ibn Abbas said to Aisha, "The Prophet (s.a.w) did not marry any virgin besides you."
اور ابن ابی ملیکہ نے بیان کیا کہ عبداللہ بن عباسؓ نے حضرت عا ئشہؓ سے (ین کی و فا ت کے وقت)کہا نبیﷺ نے سوا تمہا رے اور کسی کنوا ری عورت سے نکاح نہیں کیا۔
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ لَوْ نَزَلْتَ وَادِيًا وَفِيهِ شَجَرَةٌ قَدْ أُكِلَ مِنْهَا، وَوَجَدْتَ شَجَرًا لَمْ يُؤْكَلْ مِنْهَا، فِي أَيِّهَا كُنْتَ تُرْتِعُ بَعِيرَكَ قَالَ " فِي الَّذِي لَمْ يُرْتَعْ مِنْهَا ". تَعْنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَمْ يَتَزَوَّجْ بِكْرًا غَيْرَهَا
Narrated By 'Aisha : I said, "O Allah's Apostle! Suppose you landed in a valley where there is a tree of which something has been eaten and then you found trees of which nothing has been eaten, of which tree would you let your camel graze?" He said, "(I will let my camel graze) of the one of which nothing has been eaten before." (The sub-narrator added: 'Aisha meant that Allah's Apostle had not married a virgin besides herself.)
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عرض کی: یا رسول اللہ! مجھے بتائیں اگر آپ کسی وادی میں اتریں اور اس میں ایک درخت ایسا ہو جس میں اونٹ چر گئے ہوں اور ایک درخت ایسا ہو جس میں سے کچھ بھی نہ کھایا گیا ہو تو آپ کس درخت سے اپنے اونٹ کو کھلائیں گے ؟ آپﷺنے فرمایا: اس درخت سے جس میں سے ابھی چرایا نہیں گیا ہو۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا اشارہ اس طرف تھا کہ رسول اللہ ﷺنے ان کے سوا کسی کنواری لڑکی سے نکاح نہیں کیا۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " أُرِيتُكِ فِي الْمَنَامِ مَرَّتَيْنِ، إِذَا رَجُلٌ يَحْمِلُكِ فِي سَرَقَةِ حَرِيرٍ فَيَقُولُ هَذِهِ امْرَأَتُكَ، فَأَكْشِفُهَا فَإِذَا هِيَ أَنْتِ، فَأَقُولُ إِنْ يَكُنْ هَذَا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ يُمْضِهِ "
Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle said (to me), "You have been shown to me twice in (my) dreams. A man was carrying you in a silken cloth and said to me, 'This is your wife.' I uncovered it; and behold, it was you. I said to myself, 'If this dream is from Allah, He will cause it to come true.'"
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺنے فرمایا : اے عائشہ! مجھے خواب میں دو مرتبہ تم دکھائی گئیں۔ ایک شخص تمہیں ریشمی کپڑے کے ٹکڑے میں اٹھائے ہوئے کہہ رہا تھا کہ یہ آپ کی بیوی ہے ۔ میں نے جب اس کپڑے کو کھولا تو اس میں تمہاری صورت تھی۔ میں نے (دل میں) کہا: اگر یہ خواب اللہ کی طرف سے ہے تو وہ اسے ضرور شرمندۂ تعبیر کرے گا۔
Chapter No: 10
باب تَزْوِيْجِ الثَّيِّبَاتِ
The marrying of matrons (divorced or widowed ladies).
باب : شوہر دیدہ سے (جو خا وند کے پاس رہ چکی ہو )نکا ح کرنا (اس کو ثیبہ کہتے ہیں)
وَقَالَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " لاَ تَعْرِضْنَ عَلَىَّ بَنَاتِكُنَّ وَلاَ أَخَوَاتِكُنَّ "
Umm Habiba said, "The Prophet (s.a.w) said to me, 'Do not offer me your daughter or sisters in marriage.'"
ام حبیبہ نے کہا نبیﷺ نے اپنی بی بیو ں سے فر ما یا اپنی بہن بیٹیا ں مجھ پر پیش نہ کرو (ان سے نکاح کرنے کے لیے نہ کہو)
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، حَدَّثَنَا سَيَّارٌ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ قَفَلْنَا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِنْ غَزْوَةٍ فَتَعَجَّلْتُ عَلَى بَعِيرٍ لِي قَطُوفٍ، فَلَحِقَنِي رَاكِبٌ مِنْ خَلْفِي، فَنَخَسَ بَعِيرِي بِعَنَزَةٍ كَانَتْ مَعَهُ، فَانْطَلَقَ بَعِيرِي كَأَجْوَدِ مَا أَنْتَ رَاءٍ مِنَ الإِبِلِ، فَإِذَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " مَا يُعْجِلُكَ ". قُلْتُ كُنْتُ حَدِيثَ عَهْدٍ بِعُرُسٍ. قَالَ " بِكْرًا أَمْ ثَيِّبًا ". قُلْتُ ثَيِّبٌ. قَالَ " فَهَلاَّ جَارِيَةً تُلاَعِبُهَا وَتُلاَعِبُكَ ". قَالَ فَلَمَّا ذَهَبْنَا لِنَدْخُلَ قَالَ " أَمْهِلُوا حَتَّى تَدْخُلُوا لَيْلاً ـ أَىْ عِشَاءً ـ لِكَىْ تَمْتَشِطَ الشَّعِثَةُ وَتَسْتَحِدَّ الْمُغِيبَةُ "
Narrated By Jabir bin Abdullah : While we were returning from a Ghazwa (Holy Battle) with the Prophet, I started driving my camel fast, as it was a lazy camel A rider came behind me and pricked my camel with a spear he had with him, and then my camel started running as fast as the best camel you may see. Behold! The rider was the Prophet himself. He said, 'What makes you in such a hurry?" I replied, I am newly married " He said, "Did you marry a virgin or a matron? I replied, "A matron." He said, "Why didn't you marry a young girl so that you may play with her and she with you?" When we were about to enter (Medina), the Prophet said, "Wait so that you may enter (Medina) at night so that the lady of unkempt hair may comb her hair and the one whose husband has been absent may shave her pubic region.
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ ہم نبیﷺکے ساتھ ایک غزوہ سے واپس ہو رہے تھے۔ میں اپنے اونٹ کو، جو سست تھا تیز چلانے کی کوشش کر رہا تھا۔ اتنے میں میرے پیچھے سے ایک سوار مجھ سے آ کر ملا اور اپنا نیزہ میرے اونٹ کو چبھو دیا۔ اس کی وجہ سے میرا اونٹ تیز چل پڑا جیسا کہ کسی عمدہ قسم کے اونٹ کی چال تم نے دیکھی ہو گی۔میں نے دیکھا تو وہ نبیﷺتھے۔نبی ﷺنے دریافت فرمایا: جلدی کیوں کر رہے ہو؟ میں نے عرض کی: میری نئی نئی شادی ہوئی ہے۔ آپ ﷺنے دریافت فرمایا کہ کنواری سے یا بیوہ سے؟ میں نے عرض کی: بیوہ سے۔ نبی ﷺنے اس پر فرمایا : کسی کنواری سے کیوں نہ شادی کی تاکہ تو اس سے دل لگی کرتا اور وہ تجھ سے خوش طبعی کرتی۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: پھر جب ہم مدینہ میں داخل ہونے والے تھے تو آپﷺنے فرمایا : تھوڑی دیر ٹھہر جاؤ اور رات کے وقت گھروں میں جاؤ ، تاکہ پراگندہ بالوں والی کنگھی کرلے اور جن کے شوہر موجود نہیں تھے وہ اپنے زیر ناف بال صاف کرلیں۔
حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا مُحَارِبٌ، قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، رضى الله عنهما يَقُولُ تَزَوَّجْتُ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَا تَزَوَّجْتَ ". فَقُلْتُ تَزَوَّجْتُ ثَيِّبًا. فَقَالَ " مَا لَكَ وَلِلْعَذَارَى وَلِعَابِهَا ". فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعَمْرِو بْنِ دِينَارٍ فَقَالَ عَمْرٌو سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " هَلاَّ جَارِيَةً تُلاَعِبُهَا وَتُلاَعِبُكَ "
Narrated By Jabir bin 'Abdullah : When I got married, Allah's Apostle said to me, "What type of lady have you married?" I replied, "I have married a matron' He said, "Why, don't you have a liking for the virgins and for fondling them?" Jabir also said: Allah's Apostle said, "Why didn't you marry a young girl so that you might play with her and she with you?'
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ میں نے شادی کی تو نبی ﷺنے مجھ سے دریافت فرمایا کہ کس سے شادی کی ہے؟ میں نے عرض کی کہ ایک عورت سے۔ آپﷺنے فرمایا : کنوا ری لڑکی سے کیوں نہ کی اس کے سا تھ کھیلتا رہتا۔ راوی حدیث نے کہا: پھر میں نے نبی ﷺکا یہ ارشاد عمرو بن دینار سے بیان کیا تو انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے سنا ہے۔ مجھ سے انہوں نے نبی ﷺکا فرمان اس طرح بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺنے مجھ سے فرمایا : تم نے کسی کنواری عورت سے شادی کیوں نہ کی کہ تم اس کے ساتھ کھیل کود کرتے اور وہ تمہارے ساتھ کھیلتی۔