Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Drinks (74)    كتاب الأشربة

1234

Chapter No: 11

باب مَنْ رَأَى أَنْ لاَ يَخْلِطَ الْبُسْرَ وَالتَّمْرَ إِذَا كَانَ مُسْكِرًا وَأَنْ لاَ يَجْعَلَ إِدَامَيْنِ فِي إِدَامٍ

Whoever considers that the unripe-date drink and the ripe date drink should not be mixed with each other if it is an intoxicant, and that two kinds of cooked food should not be put in one dish.

باب : گدر اور پختہ کھجور ملا کر بھگونے سے جس نے منع کیا ہے یا تو نشہ کی وجہ سے یا اس وجہ سے کہ دو سالن ملانا ہے ۔

حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ إِنِّي لأَسْقِي أَبَا طَلْحَةَ وَأَبَا دُجَانَةَ وَسُهَيْلَ ابْنَ الْبَيْضَاءِ خَلِيطَ بُسْرٍ وَتَمْرٍ إِذْ حُرِّمَتِ الْخَمْرُ، فَقَذَفْتُهَا وَأَنَا سَاقِيهِمْ وَأَصْغَرُهُمْ، وَإِنَّا نَعُدُّهَا يَوْمَئِذٍ الْخَمْرَ‏.‏ وَقَالَ عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ سَمِعَ أَنَسًا‏

Narrated By Anas : While I was serving Abu Talha. Abu Dujana and Abu Suhail bin Al-Baida' with a drink made from a mixture of unripe and ripe dates, alcoholic drinks, were made unlawful, whereupon I threw it away, and I was their butler and the youngest of them, and we used to consider that drink as an alcoholic drink in those days.

ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا کہا ہم سے ہشام دستوائی نے کہا ہم سے قتادہ نے انہوں نے انسؓ سے انہوں نے کہا میں ابو طلحہ اور ابو دجا نہ اور سہیل بن بیضاء کو گدر اور پختہ کھجور کا نبیذ پلا رہا تھا (جس کو خلیطہ کہتے ہیں)اتنے میں شراب کی حرمت کا حکم اترا میں نے اس کو پھینک دیا میں ہی ساقی تھا اور سب سے کم عمر تھا اور اسی خلیطہ کو ہم ان دنوں شراب سمجھتے اور عمر و بن حارث راوی نے یوں کہا ہم سے قتادہ نے بیان کیا انھوں نے انسؓ سنا۔


حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنِ الزَّبِيبِ وَالتَّمْرِ وَالْبُسْرِ وَالرُّطَبِ‏

Narrated By Jabir : The Prophet forbade the drinking of alcoholic drinks prepared from raisins, dates, unripe dates and fresh ripe dates.

ہم سے ابو عاصم نے بیان کیا انہوں نے ابن جریج سے کہا مجھ کو عطاء بن ابی رباح نے خبر دی انہوں نے جابر سے سنا وہ کہتے تھے نبیﷺ نے انگور اور کھجور اور گدر اور پختہ کھجور کو ملا کر بھگونے سے منع فرمایا۔


حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنْ يُجْمَعَ بَيْنَ التَّمْرِ وَالزَّهْوِ، وَالتَّمْرِ وَالزَّبِيبِ، وَلْيُنْبَذْ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا عَلَى حِدَةٍ‏.‏

Narrated By Abu Qatada : The Prophet forbade the mixing of ripe and unripe dates and also the mixing of dates and raisins (for preparing a syrup) but the syrup of each kind of fruit should be prepared separately. (One may have such drinks as long as it is fresh).

ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا کہا ہم سے ہشام دستوائی نے مجھ کو یحیٰی بن کثیر نے خبر دی انہوں نے عبداللہ بن ابی قتادؓہ سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے خشک کھجور اور گدر کھجور اور کھجور اور انگور کو ملا کر بھگونے سے منع فرمایا۔ آپؐ نے ہر ایک کو جدا جدا بھگونے کاحکم دیا۔

Chapter No: 12

باب شُرْبِ اللَّبَنِ وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى ‏{‏مِنْ بَيْنِ فَرْثٍ وَدَمٍ‏}‏

The drink of milk. And the Statement of Allah, "We give you drink of that which is in their bellies, from between excretions and blood, pure milk palatable to the drinkers ..." (V.16:166)

باب :دودھ پینے کا بیان ،(اللہ تعالٰی نے سورت النحل میں)فرمایا ،

گوبر اور خون کے درمیان سے تم کو اپوٹ دودھ پلاتے ہیں۔ جو پینے والوں کو خوب رچتا پچتاہے۔

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِهِ بِقَدَحِ لَبَنٍ وَقَدَحِ خَمْرٍ‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle was presented a bowl of milk and a bowl of wine on the night he was taken on a journey (Al-Mi'raj).

ہم سے عبدان نے بیان کیاکہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی کہاہم کو یونس نے انہوں نے زہری سے انہوں نے سعید بن مسیب سے انہوں نے ابو ہریرؓہ سے انہوں نے کہا معراج کی رات کو رسول اللہﷺ کے پاس ایک پیالہ دودھ کا اور ایک شراب کا لایا گیا۔


حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، سَمِعَ سُفْيَانَ، أَخْبَرَنَا سَالِمٌ أَبُو النَّضْرِ، أَنَّهُ سَمِعَ عُمَيْرًا، مَوْلَى أُمِّ الْفَضْلِ يُحَدِّثُ عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ، قَالَتْ شَكَّ النَّاسُ فِي صِيَامِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ عَرَفَةَ، فَأَرْسَلْتُ إِلَيْهِ بِإِنَاءٍ فِيهِ لَبَنٌ فَشَرِبَ‏.‏ فَكَانَ سُفْيَانُ رُبَّمَا قَالَ شَكَّ النَّاسُ فِي صِيَامِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ عَرَفَةَ فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ أُمُّ الْفَضْلِ‏.‏ فَإِذَا وُقِفَ عَلَيْهِ قَالَ هُوَ عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ‏.

Narrated By Um Al-Fadl : The people doubted whether Allah's Apostle was fasting or the Day of 'Arafat or not. So I sent a cup containing milk to him and he drank it.

ہم سےحمیدی نے بیان کیا انہوں نے سفیان بن عیینہ سے سنا کہا ہم کو سالم ابو النضر نے خبر دی انہوں نے عمیر سے سنا جو ام الفضل (ابن عباسؓ کی والدہ) کا غلام تھا وہ ام الفضل سے نقل کرتا تھا کہ لوگوں نے اس میں شک کی کہ عرفہ کے دن رسول اللہﷺ کو کو روزہ ہے یا نہیں آخر ام الفضل نے ایک برتن میں دودھ آپؐ کے پاس بھیجا ۔آپؐ نے اس کو پی لیا حمیدی کہتے ہیں کبھی سفیان اس حدیث کو یوں بیان کرتے تھے ۔ لوگوں نے عرفہ کے دن یہ شک کی کہ آپؐ کو روزہ ہے یا نہیں آخر ام لفضل نے ایک دودھ کا برتن آپؐ کے پاس بھیجا کبھی سفیان اس حدیث کو مرسلاً یعنی صرف عمیر سے روایت کرتے تھے ام الفضل کا نام نہ لیتے جب ان سے پوچھتے کہ یہ حدیث مرسل ہے یا مرفوع متصل تو اس وقت کہتے(مرفوع متصل ہے) ام الفضل سے مروی ہے (جو صحابیہ تھیں)۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، وَأَبِي، سُفْيَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ اللَّهِ، قَالَ جَاءَ أَبُو حُمَيْدٍ بِقَدَحٍ مِنْ لَبَنٍ مِنَ النَّقِيعِ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَلاَّ خَمَّرْتَهُ وَلَوْ أَنْ تَعْرُضَ عَلَيْهِ عُودًا ‏"‏‏.

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : Abu Humaid brought a cup of mix from a place called Al-Naqi. Allah's Apostle said to him, "Will you not cover it, even by placing a stick across it?."

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے جریر نے انہوں نے اعمش سے انہوں نے ابو صالح (ذکوان) اور ابو سفیان (طلحہ بن نافع قرشی) سے ان دونوں نے جابر بن عبداللہ سے انہوں نے کہا ابو حمید ساعدؓی نقیع سے ایک دودھ کا پیالا (کھلا ہوا) لے کر آئے رسول اللہﷺ نے فرمایا ڈھانپ کر لانا تھا اگرچہ کچھ نہ ملا توایک لکڑی ہی آڑی اس پر رکھ دینا تھا۔


حَدَّثَنى عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا صَالِحٍ، يَذْكُرُ ـ أُرَاهُ ـ عَنْ جَابِرٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ جَاءَ أَبُو حُمَيْدٍ ـ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ ـ مِنَ النَّقِيعِ بِإِنَاءٍ مِنْ لَبَنٍ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَلاَّ خَمَّرْتَهُ، وَلَوْ أَنْ تَعْرُضَ عَلَيْهِ عُودًا ‏"‏‏.‏ وَحَدَّثَنِي أَبُو سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِهَذَا‏.

Narrated By Jabir : Abu Humaid, an Ansari man, came from AnNaqi carrying a cup of milk to the Prophet. The Prophet said, "Will you not cover it even by placing a stick across it?"

ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا کہا ہم سے والد نے کہا ہم سے اعمش نے کہا میں نے ابو صالح سے سنا وہ جابر بن عبداللہ انصاری سے نقل کرتے تھے کہ ابو حمید ایک انصاری مرد نقیع سے دودھ کا پیالا نبیﷺ کے پاس لایا آپؐ نے فرمایا تو ڈھانپ کر کیوں نہیں لایا اگر (کچھ نہ ملتا تھا) تو ایک لکڑی آڑی اس پر رکھ دینا تھی ۔ اعمش نے کہا ابو سفیان نے بھی یہ حدیث مجھ سے بیان کی انہوں نے حضرت جابرؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے۔


حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ، أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مِنْ مَكَّةَ وَأَبُو بَكْرٍ مَعَهُ قَالَ أَبُو بَكْرٍ مَرَرْنَا بِرَاعٍ وَقَدْ عَطِشَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ أَبُو بَكْرٍ ـ رضى الله عنه ـ فَحَلَبْتُ كُثْبَةً مِنْ لَبَنٍ فِي قَدَحٍ، فَشَرِبَ حَتَّى رَضِيتُ، وَأَتَانَا سُرَاقَةُ بْنُ جُعْشُمٍ عَلَى فَرَسٍ فَدَعَا عَلَيْهِ، فَطَلَبَ إِلَيْهِ سُرَاقَةُ أَنْ لاَ يَدْعُوَ عَلَيْهِ، وَأَنْ يَرْجِعَ فَفَعَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم

Narrated By Al-Bara : The Prophet came from Mecca with Abu Bakr. Abu Bakr said "We passed by a shepherd and at that time Allah's Apostle was thirsty. I milked a little milk in a bowl and Allah's Apostle drank till I was pleased. Suraqa bin Ju'shum came to us riding a horse (chasing us). The Prophet invoked evil upon him, whereupon Suraqa requested him not to invoke evil upon him, in which case he would go back. The Prophet agreed.

مجھ سے محمود بن غیلان نے بیان کیا ہم کو نضر بن شمیل نے خبر دی کہا ہم کو شعبہ نے انہوں نے ابو اسحاق سے کہا میں نے براء بن عازب سے سنا انہوں نے کہا نبیﷺ جب (ہجرت سے پہلے) مکہ سے نکلے تو ابو بکر صدیق آپؐ کے ساتھ تھے ابو بکر بیان کرتے تھے کہ ہم کو رستے میں ایک چرواہا ملا اور رسول اللہﷺ کو پیاس لگی تھی میں نے تھوڑا سا دودھ ایک پیالہ میں دوھا آپؐ نے اتنا پیا کہ میں خوش ہو گیا (سمجھا کہ آپؐ نے سیر ہو کر پیا) اور رستے میں سراقہ بن چعشم بھی (ہم کو پکڑنے کی نیت سے آن پہنچا) آپﷺ نے اس پر بددعا کی۔ آخر سراقہ نے آپؐ سے التجا کی کہ آپؐ بددعا نہ فرمائیے میں لوٹے جاتا ہوں۔ آپؐ نے ایسے ہی کیا (بددعا موقوف کر دی)۔


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ نِعْمَ الصَّدَقَةُ اللِّقْحَةُ الصَّفِيُّ مِنْحَةً، وَالشَّاةُ الصَّفِيُّ مِنْحَةً، تَغْدُو بِإِنَاءٍ، وَتَرُوحُ بِآخَرَ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "The best object of charity is a she-camel which has (newly) given birth and gives plenty of milk, or a she-goat which gives plenty of milk; and is given to somebody to utilize its milk by milking one bowl in the morning and one in the evening."

ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی کہا ہم سے ابو الزاناد نے انہوں نے عبدالرحمٰن اعرج سے انہوں نے ابو ہریرؓہ سے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کیا عمدہ صدقہ ہے بہت دودھ والی اونٹنی کسی کو (اللہ کے لئے) دودھ پینے کے واسطے دینا اسی طرح بہت دودھ والی بکری دینا جو صبح کو برتن بھر کر دودھ دے شام کو برتن بھر کر دودھ دے۔


حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم شَرِبَ لَبَنًا فَمَضْمَضَ وَقَالَ ‏"‏ إِنَّ لَهُ دَسَمًا ‏"‏‏.

Narrated By Ibn 'Abbas : Allah's Apostle drank milk and then rinsed his mouth and said, "It contains fat.

ہم سے ابو عاصم نے بیان کیا انہوں نے امام اوزاعی سے انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے عبیداللہ بن عبداللہ سے انہوں نے ابن عباس سے کہ رسول اللہﷺ نے دودھ پی کر کلی کی اور فرمایا اس میں چکنائی ہوتی ہے ۔


وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ رُفِعْتُ إِلَى السِّدْرَةِ فَإِذَا أَرْبَعَةُ أَنْهَارٍ، نَهَرَانِ ظَاهِرَانِ، وَنَهَرَانِ بَاطِنَانِ، فَأَمَّا الظَّاهِرَانِ النِّيلُ وَالْفُرَاتُ، وَأَمَّا الْبَاطِنَانِ فَنَهَرَانِ فِي الْجَنَّةِ فَأُتِيتُ بِثَلاَثَةِ أَقْدَاحٍ، قَدَحٌ فِيهِ لَبَنٌ، وَقَدَحٌ فِيهِ عَسَلٌ، وَقَدَحٌ فِيهِ خَمْرٌ، فَأَخَذْتُ الَّذِي فِيهِ اللَّبَنُ فَشَرِبْتُ فَقِيلَ لِي أَصَبْتَ الْفِطْرَةَ أَنْتَ وَأُمَّتُكَ ‏"‏‏.‏ قَالَ هِشَامٌ وَسَعِيدٌ وَهَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ صَعْصَعَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي الأَنْهَارِ نَحْوَهُ، وَلَمْ يَذْكُرُوا ثَلاَثَةَ أَقْدَاحٍ‏.‏

The Prophet added: I was raised to the Lote Tree and saw four rivers, two of which were coming out and two going in. Those which were coming out were the Nile and the Euphrates, and those which were going in were two rivers in paradise. Then I was given three bowls, one containing milk, and another containing honey, and a third containing wine. I took the bowl containing milk and drank it. It was said to me, "You and your followers will be on the right path (of Islam)."

اور ابراہیم بن طہمان نے (اس کو ابو عوانہ اور اسمعیلی اور طبرانی نے وصل کیا) شعبہ سے روایت کی انہوں نے قتادہ سے انہوں نے انس بن مالکؓ سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا (شب معراج میں) مجھے سدرۃالمنتہٰی تک اٹھایا گیا۔ وہاں کیا دیکھتا ہوں کہ دو ندیاں تو کھلی ہیں دو ڈھنپی ہوئی ہیں کھلی ندیاں تو نیل اور فرات تھیں اور دو ڈھنپی ہوئی دو بہشت کی ندیاں (سلسبیل اور کوثر) تھیں پھر تین پیالے میرے سامنے لائے گئے ایک میں دودھ تھا ایک میں شہد تھا ایک شراب کا تھا۔ میں نے دودھ کا پیالہ لیا اور اس کو پی گیا اس وقت آواز آئی تو اصل پیدائش پر چلا اور تیری امت بھی ہشام اور سعید اور ہمام نے قتادہ سے انہوں نے انس بن مالک سے انہوں نے مالک بن صعصعہ سے یہ حدیث روایت کی ہے ان میں ندیوں کا ذکر تو ایسا ہی ہے لیکن تین پیالوں کا ذکر نہیں ہے۔

Chapter No: 13

باب اسْتِعْذَابِ الْمَاءِ

To seek fresh water.

باب: میٹھا پانی ڈھونڈنا۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ كَانَ أَبُو طَلْحَةَ أَكْثَرَ أَنْصَارِيٍّ بِالْمَدِينَةِ مَالاً مِنْ نَخْلٍ، وَكَانَ أَحَبُّ مَالِهِ إِلَيْهِ بَيْرَحَاءَ، وَكَانَتْ مُسْتَقْبِلَ الْمَسْجِدِ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَدْخُلُهَا وَيَشْرَبُ مِنْ مَاءٍ فِيهَا طَيِّبٍ‏.‏ قَالَ أَنَسٌ فَلَمَّا نَزَلَتْ ‏{‏لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ‏}‏ قَامَ أَبُو طَلْحَةَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ يَقُولُ ‏{‏لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ‏}‏ وَإِنَّ أَحَبَّ مَالِي إِلَىَّ بَيْرُحَاءَ، وَإِنَّهَا صَدَقَةٌ لِلَّهِ أَرْجُو بِرَّهَا وَذُخْرَهَا عِنْدَ اللَّهِ فَضَعْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ حَيْثُ أَرَاكَ اللَّهُ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ بَخٍ ذَلِكَ مَالٌ رَابِحٌ ـ أَوْ رَايِحٌ شَكَّ عَبْدُ اللَّهِ ـ وَقَدْ سَمِعْتُ مَا قُلْتَ وَإِنِّي أَرَى أَنْ تَجْعَلَهَا فِي الأَقْرَبِينَ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ أَفْعَلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَقَسَمَهَا أَبُو طَلْحَةَ فِي أَقَارِبِهِ وَفِي بَنِي عَمِّهِ‏.‏ وَقَالَ إِسْمَاعِيلُ وَيَحْيَى بْنُ يَحْيَى رَايِحٌ‏.

Narrated By Anas bin Malik : Abu Talha had the largest number of date-palms from amongst the Ansars of Medina. The dearest of his property to him was Bairuha garden which was facing the (Prophet's) Mosque. Allah's Apostle used to enter it and drink of its good fresh water. When the Holy Verse: 'By no means shall you attain righteousness unless you spend (in charity) of that which you love.' (3.92) was revealed, Abu Talha got up and said, "O Allah's Apostle! Allah says: By no means shall you attain righteousness unless you spend of that which you love,' and the dearest of my property to me is the Bairuha garden and I want to give it in charity in Allah's Cause, seeking to be rewarded by Allah for that. So you can spend it, O Allah's Apostle, where-ever Allah instructs you. ' Allah s Apostle said, "Good! That is a perishable (or profitable) wealth" ('Abdullah is in doubt as to which word was used.) He said, "I have heard what you have said but in my opinion you'd better give it to your kith and kin." On that Abu Talha said, "I will do so, O Allah's Apostle!" Abu Talha distributed that garden among his kith and kin and cousins.

ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا انہوں نے امام مالک سے انہوں نے اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ سے انہو ں نے (اپنے چچا) انس بن مالکؓ سے وہ کہتے تھے (ابو طلحہ)انصاری کے سب انصاریوں سے زیادہ مدینہ میں باغ تھے۔ ایک باغ جو ان کو بہت پسند تھا بیرحاء کہلاتا تھا وہ مسجد نبوی کے سامنے ہی واقع تھا رسول اللہﷺ اس میں جایا کرتے وہاں کا پاکیزہ (شیریں) پانی پیا کرتے انس نے کہا جب یہ آیت (سورت آل عمران کی) اتری لن تنالو البر حتی تنفقوامما تحبون تو ابوطلحہ کھڑے ہوئے کہنے لگے یا رسولﷺ اللہ تعالیٰ یہ فرماتا ہے لن تنالو البر حتی تنفقو ا مما تحبون اور مجھے اپنے سب باغوں میں بیرحاء باغ بہت پسند ہے میں نے اس کو اللہ کی راہ میں صدقہ کر دیا میں اس کو اپنا ذخیرہ کرتا ہوں اور اس کا اجر اللہ کے پاس پانے کی توقع رکھتا ہوں اب آپ کو اختیار ہےاس باغ کو جس کام میں چاہے لگائیے رسول اللہﷺ نے یہ سن کر فرمایا شاباش یہ بڑے نفع یا بہت چلتا مال ہے (اس کا فائدہ سر دست موجود ہے) یہ شک عبداللہ بن سلمہ کو ہوئی ۔ میں نے تیرا کہنا سنا ، مین ایسا مناسب سمجھتا ہوں تو یہ باغ اپنے (غریب) ناطہ داروں کو دے دے دوہرا ثواب ہو گا۔ ابو طلحہؓ نے کہا بہت خوب اور وہ باغ اپنے عزیزوں اور چچا کی اولاد کو وہیں تقسیم کر دیا اسمعٰیل اور یحیٰی بن یحیٰی نے (امام مالک سے) رائح (یا ئے تحتیہ سے) روایت کیا ہے۔

Chapter No: 14

باب شُرْبِ اللَّبَنِ بِالْمَاءِ

The drinking of milk (mixed) with water.

باب: دودھ میں پانی ملانا۔

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم شَرِبَ لَبَنًا، وَأَتَى دَارَهُ فَحَلَبْتُ شَاةً فَشُبْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنَ الْبِئْرِ، فَتَنَاوَلَ الْقَدَحَ فَشَرِبَ، وَعَنْ يَسَارِهِ أَبُو بَكْرٍ وَعَنْ يَمِينِهِ أَعْرَابِيٌّ، فَأَعْطَى الأَعْرَابِيَّ فَضْلَهُ، ثُمَّ قَالَ ‏"‏ الأَيْمَنَ فَالأَيْمَنَ ‏"‏‏.‏

Narrated By Anas bin Malik : I saw Allah's Apostle drinking milk. He came to my house and I milked a sheep and then mixed the milk with water from the well for Allah's Apostle. He took the bowl and drank while on his left there was sitting Abu Bakr, and on his right there was a bedouin. He then gave the remaining milk to the bedouin and said, "The right! The right (first)."

ہم سےعبدان نے بیان کیا کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی کہا ہم کو یونس نے انہوں نے زہری سے کہا مجھ کو انس نے انہوں نے رسول اللہﷺکو دودھ پیتے دیکھا اور (ایک بار) رسول اللہﷺ میرے گھر میں تشریف لائے۔ میں نے آپؐ کے لئے ایک بکری کا دودھ دوھا پھر کنویں سے پانی نکال کر اس میں ملایا آپؐ نے دودھ کا پیا لہ لے کر پیا اس وقت ابو بکر صدیقؓ آپؐ کے بائیں طرف بیٹھے تھے لیکن ایک اعرابی (گاؤں والا) آپؐ کی داہنی طرف بیٹھا تھا۔ آپؐ نے پی کر اپنا جھوٹا اعرابی کو دے دیا اور فرمایا داہنے طرف والے کو پہلے دینا چاہیے پھر اس کے داہنے طرف والے کو۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ، حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم دَخَلَ عَلَى رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ وَمَعَهُ صَاحِبٌ لَهُ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنْ كَانَ عِنْدَكَ مَاءٌ بَاتَ هَذِهِ اللَّيْلَةَ فِي شَنَّةٍ، وَإِلاَّ كَرَعْنَا ‏"‏‏.‏ قَالَ وَالرَّجُلُ يُحَوِّلُ الْمَاءَ فِي حَائِطِهِ ـ قَالَ ـ فَقَالَ الرَّجُلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ عِنْدِي مَاءٌ بَائِتٌ فَانْطَلِقْ إِلَى الْعَرِيشِ ـ قَالَ ـ فَانْطَلَقَ بِهِمَا، فَسَكَبَ فِي قَدَحٍ، ثُمَّ حَلَبَ عَلَيْهِ مِنْ دَاجِنٍ لَهُ ـ قَالَ ـ فَشَرِبَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ شَرِبَ الرَّجُلُ الَّذِي جَاءَ مَعَهُ‏

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : Allah's Apostle and one of his companions entered upon an Ansari man and the Prophet said to him, "If you have water kept overnight in a water skin, (give us), otherwise we will drink water by putting our mouth in it." The man was watering his garden then. He said, "O Allah's Apostle! I have water kept overnight; let us go to the shade." So he took them both there and poured water into a bowl and milked a domestic goat of his in it. Allah's Apostle drank, and then the man who had come along with him, drank.

ہم سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا کہا ہم سے ابو عامر عقدی نے کہا ہم سے فلیح بن سلیمان نے انہوں نے سعید بن حارث سے انہوں نے جابر بن عبداللہ سے کہ رسول اللہﷺ ایک انصاری مرد (ابو الہیثم تیہان) کے پاس گئے ۔ آپؐ کے ساتھ ایک صحابی(ابو بکرصدیقؓ) تھے آپؐ نے اس انصاری سے فرمایا اگر تیرے پاس باسی پانی مشک میں ہو (تو ہم کو پلا) نہیں تو منہ لگا کر اس سے پی لیں گے وہ انصاری پانی نکال رہا تھا (درختوںکو پانی دے رہا تھا) اس نے کہا یا رسولﷺ میرے پاس باسی(رات کا ٹھنڈا) پانا موجود ہے آپؐ جھونپڑی میں تشریف لے چلئے غرض وہ انصاری دونوں صاحب کو اس جھونپڑی میں لے گیا وہاں ایک قدح میں پانی اوپر سے ایک گھریلو بکری کا دودھ دوہ کر ڈالا پہلے آپؐ نے پیا پھر ان صاحبوں نے جو آپؐ کے ساتھ آئے تھے (ابو بکر صدیقؓ نے)۔

Chapter No: 15

باب شَرَابِ الْحَلْوَاءِ وَالْعَسَلِ

The drinking of sweet edible things (syrups etc.) and honey.

باب : میٹھا شربت یا شہد پینا ،

وَقَالَ الزُّهْرِيُّ لاَ يَحِلُّ شُرْبُ بَوْلِ النَّاسِ لِشِدَّةٍ تَنْزِلُ، لأَنَّهُ رِجْسٌ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى ‏{‏أُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبَاتُ‏}‏، وَقَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ فِي السَّكَرِ إِنَّ اللَّهَ لَمْ يَجْعَلْ شِفَاءَكُمْ فِيمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمْ‏.‏

Az-Zuhri said, "The drinking of human urine because of great necessity is unlawful, for it is a foul thing." Allah says, "Lawful for you are At-Tayyibat ..." (V.5:4) Ibn Masood said, "Allah does not cure diseases with what he has made unlawful."

اور زہری نے کہا اگر پیاس کی شدت ہو اور پانی نہ ملے تو آدمی کا پیشاب پینا درست نہیں کیوں کہ وہ نجس ہے اور اللہ نے فرمایا تمہارے لئے ستھری چیزیں حلال ہوئیں ہیں۔ اور عبداللہ بن مسعودؓ نے کہا اللہ تعالیٰ نے تمہاری شفا ان چیزوں میں نہیں رکھی جو تم پر حرام ہیں۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، قَالَ أَخْبَرَنِي هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُعْجِبُهُ الْحَلْوَاءُ وَالْعَسَلُ‏

Narrated By 'Aisha : The Prophet used to like sweet edible things (syrup, etc.) and honey.

ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا کہا ہم سے ابو اسامہ نے کہا مجھ کو ہشام بن عروہ نے خبر دی انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ کو شیرینی اور شہد بہت پسند تھا۔

Chapter No: 16

باب الشُّرْبِ قَائِمًا

To drink while standing.

باب: کھڑے کھڑے پانی پینا کیسا ہے

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَيْسَرَةَ، عَنِ النَّزَّالِ، قَالَ أَتَى عَلِيٌّ ـ رضى الله عنه ـ عَلَى باب الرَّحَبَةِ، فَشَرِبَ قَائِمًا فَقَالَ إِنَّ نَاسًا يَكْرَهُ أَحَدُهُمْ أَنْ يَشْرَبَ وَهْوَ قَائِمٌ، وَإِنِّي رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَعَلَ كَمَا رَأَيْتُمُونِي فَعَلْتُ‏

Narrated By An-Nazzal : All came to the gate of the courtyard (of the Mosque) and drank (water) while he was standing and said, "Some people dislike to drink while standing, but I saw the Prophet doing (drinking water) as you have seen me doing now."

ہم سے ابو نعیم نے بیان کیا کہا ہم سے مسعر بن کدام نے انہوں نے عبداللہ بن میسر سے انہوں نے نزال سے انہوں نے کہا حضرت علیؓ (کوفہ میں جو ایک مسجد ہے اس کے) چبوترے کے دروازے پر آئے اور کھڑے کھڑے پانی پیا کہنے لگے بعضے لوگ کھڑے کھڑے پانی پینا مکروہ جانتے ہیں اور میں نے تو نبیﷺ کو ایسا ہی دیکھا ہے، جیسے تم نے مجھے کو دیکھا(یعنی کھڑے کھڑے پانی پیتے ہوئے )۔


حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مَيْسَرَةَ، سَمِعْتُ النَّزَّالَ بْنَ سَبْرَةَ، يُحَدِّثُ عَنْ عَلِيٍّ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ صَلَّى الظُّهْرَ ثُمَّ قَعَدَ فِي حَوَائِجِ النَّاسِ فِي رَحَبَةِ الْكُوفَةِ حَتَّى حَضَرَتْ صَلاَةُ الْعَصْرِ، ثُمَّ أُتِيَ بِمَاءٍ فَشَرِبَ وَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ وَذَكَرَ رَأْسَهُ وَرِجْلَيْهِ، ثُمَّ قَامَ فَشَرِبَ فَضْلَهُ وَهْوَ قَائِمٌ ثُمَّ قَالَ إِنَّ نَاسًا يَكْرَهُونَ الشُّرْبَ قَائِمًا وَإِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم صَنَعَ مِثْلَ مَا صَنَعْتُ‏

Narrated By An-Nazzal bin Sabra : 'Ali offered the Zuhr prayer and then sat down in the wide courtyard (of the Mosque) of Kufa in order to deal with the affairs of the people till the 'Asr prayer became due. Then water was brought to him and he drank of it, washed his face, hands, head and feet. Then he stood up and drank the remaining water while he was standing. and said, "Some people dislike to drink water while standing thought the Prophet did as I have just done."

ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے ہم نے کہا ہم سے عبداللہ الملک بن میسرہ نے کہا میں نے نزال بن سبرہ سے سنا وہ حضرت علیؓ سے نقل کرتے تھے ۔ انہوں نے (کوفہ میں) ظہر کی نماز پڑھی پھر مسجد کے چبوترے پر لوگوں کے کام کاج (یعنی خلافت کے کام) کرنے کے لئے بیٹھے یہاں تک کہ عصر کی نماز کا وقت آ گیا اس وقت ان کے پاس پانی آیا انہوں نے پیا اور ہاتھ منہ دھوئے ۔ راوی نے سر اور پاؤں کا بھی ذکر کیا پھر وضو سے بچا ہوا پانی کھڑے کھڑے پیا اس کے بعد کہنے لگے بعضے لوگ کہتے ہیں کہ کھڑے ہو کر پانی پینا مکروہ ہے اور میں نے تو نبیﷺ کو دیکھا آپؐ نے ایسا ہی کیا جیسے میں نے کیا۔


حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ شَرِبَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم قَائِمًا مِنْ زَمْزَمَ‏.‏

Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet drank Zam-Zam (water) while standing.

ہم سے ابو نعیم نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان ثوری نے انہوں نے عاصم احول سے انہوں نے شعبی سے انہوں نے ابن عباسؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے زمزم کا پانی کھڑے کھڑے پیا۔

Chapter No: 17

باب مَنْ شَرِبَ وَهْوَ وَاقِفٌ عَلَى بَعِيرِهِ

Whoever drank while he was on the back of his camel.

باب: اونٹ پر سوار رہ کر پینا۔

حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ، أَخْبَرَنَا أَبُو النَّضْرِ، عَنْ عُمَيْرٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ بِنْتِ الْحَارِثِ، أَنَّهَا أَرْسَلَتْ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِقَدَحِ لَبَنٍ، وَهُوَ وَاقِفٌ عَشِيَّةَ عَرَفَةَ، فَأَخَذَ بِيَدِهِ فَشَرِبَهُ‏.‏ زَادَ مَالِكٌ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَلَى بَعِيرِهِ‏.‏

Narrated By Um Al-Fadl : (Daughter of Al-Harith) that she sent a bowl of milk to the Prophet while he was standing (at 'Arafat) in the afternoon of the Day of 'Arafat. He took it in his hands and drank it. Narrated Abu Nadr: The Prophet was on the back of his camel.

ہم سے مالک بن اسمٰیل نے بیان کیا کہا ہم سے عبدالعزیز بن ابی سلمہ ماجشون نے کہا ہم کو ابو النضر (سالم بن ابی امیہ) نے خبر دی انہوں نے عمیر سے جو ابن عباسؓ کے غلام تھے انہوں نے ام فضل بنت حارث (ابن عباسؓ کی والدہ) سے کہ نبیﷺ عرفہ کی شام کو عرفات میں تھے اس وقت ام فضل نے ایک دودھ کا پیالہ آپکو بھیجا آپؐ نے اپنے ہاتھ میں پیالہ لے کر پیا امام مالک نے اپنی روایت میں ابو النضر سے یوں نقل کیا ہے آپؐ اپنے اونٹ پر سوار تھے۔

Chapter No: 18

باب الأَيْمَنَ فَالأَيْمَنَ فِي الشُّرْبِ

The one on the right should drink first.

باب:پہلے وہ پئے جو داہنے طرف بیٹھا ہو پھر وہ جو اس کے داہنے طرف بیٹھا ہو اسی طرح ۔

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أُتِيَ بِلَبَنٍ قَدْ شِيبَ بِمَاءٍ، وَعَنْ يَمِينِهِ أَعْرَابِيٌّ وَعَنْ شِمَالِهِ أَبُو بَكْرٍ، فَشَرِبَ، ثُمَّ أَعْطَى الأَعْرَابِيَّ، وَقَالَ ‏"‏ الأَيْمَنَ فَالأَيْمَنَ ‏"‏‏.‏

Narrated By Anas bin Malik : Milk mixed with water was brought to Allah's Apostle while a bedouin was on his right and Abu Bakr was on his left. He drank (of it) and then gave (it) to the bedouin and said, 'The right" "The right (first)."

ہم سے اسمٰعیل بن ابی اویس نے بیان کیا کہا مجھ سے امام مالک نے انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے انس سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ کے پاس دودھ پانی ملا کر لایا گیا اس وقت آپؐ کے داہنے طرف ایک اعرابی بیٹھا تھا (نام نامعلوم ) اور بائیں طرف ابو بکرؓ تھے آپؐ نے پیا پھر ( وہ پیالہ) اعرابی کو دے دیا اور فرمایا داہنی طرف سے شروع کرنا چاہئیے پھر داہنی طرف سے۔

Chapter No: 19

باب هَلْ يَسْتَأْذِنُ الرَّجُلُ مَنْ عَنْ يَمِينِهِ، فِي الشُّرْبِ لِيُعْطِيَ الأَكْبَرَ ؟

Should one ask the permission of the one sitting on one's right so as to give the drink to an elder person first?

باب: اگر آدمی داہنی طرف والے سے اجازت لے کر بائیں طرف والے کو دے جو عمر میں بڑا ہو۔

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي حَازِمِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أُتِيَ بِشَرَابٍ فَشَرِبَ مِنْهُ، وَعَنْ يَمِينِهِ غُلاَمٌ وَعَنْ يَسَارِهِ الأَشْيَاخُ‏.‏ فَقَالَ لِلْغُلاَمِ ‏"‏ أَتَأْذَنُ لِي أَنْ أُعْطِيَ هَؤُلاَءِ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ الْغُلاَمُ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ لاَ أُوثِرُ بِنَصِيبِي مِنْكَ أَحَدًا‏.‏ قَالَ فَتَلَّهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي يَدِهِ‏.‏

Narrated By Sahl bin Sad : Allah's Apostle was offered something to drink. He drank of it while on his right was a boy and on his left were some elderly people. He said to the boy, "May I give these (elderly) people first?" The boy said, "By Allah, O Allah's Apostle! I will not give up my share from you to somebody else." On that Allah's Apostle placed the cup in the hand of that boy.

ہم سے اسمٰعیل بن ابی اویس نے بیا ن کیا کہا مجھ سے اما م ما لک نے انہو ں نے ابو حا زم بن دینا ر سے انہو ں نے سہل بن سعدؓسے کہ رسول اللہﷺ کے پا س پینے کی کو ئی چیز لا ئی گئی آپ نے پی اس وقت آپ کے دا ہنے طرف ایک لڑکا بیٹھا تھا(ابن عباسؓ) اور بائیں طرف بو ڑھے لوگ (خا لدبن ولیدؓ وغیرہ) آپ نے لڑ کے سے اجازت لی میاں لڑ کے تم اجا زت دیتے ہو میں پہلے بوڑھوں کو دے دوں وہ بولا ہرگز نہیں یا رسول اللہ ﷺ خدا کی قسم میں تو آپ کے جھوٹے میں سے اپنا حصہ کسی کو دینے پر را ضی نہ ہو ں گا آخر رسول اللہﷺ نے اسی کے ہاتھ میں دے دیا۔

Chapter No: 20

باب الْكَرْعِ فِي الْحَوْضِ

To drink water from a basin by putting one's mouth in it.

باب منہ لگا کر (جا نور کی طرح ) حو ض میں سے پینا

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم دَخَلَ عَلَى رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ وَمَعَهُ صَاحِبٌ لَهُ، فَسَلَّمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَصَاحِبُهُ، فَرَدَّ الرَّجُلُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي‏.‏ وَهْىَ سَاعَةٌ حَارَّةٌ، وَهْوَ يُحَوِّلُ فِي حَائِطٍ لَهُ ـ يَعْنِي الْمَاءَ ـ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنْ كَانَ عِنْدَكَ مَاءٌ بَاتَ فِي شَنَّةٍ وَإِلاَّ كَرَعْنَا ‏"‏‏.‏ وَالرَّجُلُ يُحَوِّلُ الْمَاءَ فِي حَائِطٍ فَقَالَ الرَّجُلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ عِنْدِي مَاءٌ بَاتَ فِي شَنَّةٍ‏.‏ فَانْطَلَقَ إِلَى الْعَرِيشِ فَسَكَبَ فِي قَدَحٍ مَاءً، ثُمَّ حَلَبَ عَلَيْهِ مِنْ دَاجِنٍ لَهُ، فَشَرِبَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ أَعَادَ، فَشَرِبَ الرَّجُلُ الَّذِي جَاءَ مَعَهُ‏

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : The Prophet and one of his companions entered upon an Ansari man. The Prophet and his companion greeted (the man) and he replied, "O Allah's Apostle! Let my father and mother be sacrificed for you! It is hot," while he was watering his garden. The Prophet asked him, "If you have water kept overnight in a water skin, (give us), or else we will drink by putting our mouths in the basin." The man was watering the garden The man said, "O Allah's Apostle! I have water kept overnight in a water-skin. He went to the shade and poured some water into a bowl and milked some milk from a domestic goat in it. The Prophet drank and then gave the bowl to the man who had come along with him to drink.

ہم سے یحٰیی بن صالح نے بیان کیا ہم سے فلیح بن سلیما ن نے انہوں نے سعید بن حا رث سے انہوں نے جابر بن عبد اللہ سے کہ نبیﷺ ایک انصاری مرد کے پاس گئے آپ کے ساتھ ایک صحابی (ابو بکر صدیقؓ) تھے دونوں صاحبوں نے اس انصاری کو سلام کیا اس نے سلام کا جواب دیا پھر کہنے لگا یا ر سول اللہ ﷺ میرے ماں باپ آپؐ پر صدقے اس وقت گر می کی شدت ہو رہی تھی اور وہ اپنے باغ میں پانی پھیر رہا تھا ۔ درختوں کو پانی پلا ر ہا تھا نبیﷺ نے فر ما یا اگر تیرے پاس مشک میں باسی پانی ہو (جو ٹھنڈا ہوتا ہے) تو لا ورنہ ہم منہ لگا کر پی لیں گے(یہیں سے تر جمہ باب نکلتا ہے) اس نے کہا یا رسو ل اللہ میرے پاس مشک میں باسی پا نی موجود ہے پھر وہ جھو نپڑی میں گیا ( جو ہر باغ میں آرام کے لئے ہی ہوتی ہے) اور ایک قدح میں پانی ڈال کر لا یا اوپر سے ایک پلی ہوئی بکرے کا دودھ دوہا نبیﷺ نے اس کی پیا پھر پیا ۔ پھر ان صحابی نے جو آپ کے ساتھ تھے، پیا۔

1234