Chapter No: 21
باب إِذَا قَالَ عِنْدَ قَوْمٍ شَيْئًا ثُمَّ خَرَجَ فَقَالَ بِخِلاَفِهِ
If a person says something in the presence of a group of people and then goes out and says something different.
باب : کوئی شخص لو گو ں کے سا منے ایک بات کہے پھر ان کے پاس سے نکل کر دو سری بات کہنے لگے (تو یہ د غا با زی ہے)
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ لَمَّا خَلَعَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ يَزِيدَ بْنَ مُعَاوِيَةَ جَمَعَ ابْنُ عُمَرَ حَشَمَهُ وَوَلَدَهُ فَقَالَ إِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " يُنْصَبُ لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ". وَإِنَّا قَدْ بَايَعْنَا هَذَا الرَّجُلَ عَلَى بَيْعِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ، وَإِنِّي لاَ أَعْلَمُ غَدْرًا أَعْظَمَ مِنْ أَنْ يُبَايَعَ رَجُلٌ عَلَى بَيْعِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ، ثُمَّ يُنْصَبُ لَهُ الْقِتَالُ، وَإِنِّي لاَ أَعْلَمُ أَحَدًا مِنْكُمْ خَلَعَهُ، وَلاَ بَايَعَ فِي هَذَا الأَمْرِ، إِلاَّ كَانَتِ الْفَيْصَلَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ
Narrated By Nafi' : When the people of Medina dethroned Yazid bin Muawiya, Ibn 'Umar gathered his special friends and children and said, "I heard the Prophet saying, 'A flag will be fixed for every betrayer on the Day of Resurrection,' and we have given the oath of allegiance to this person (Yazid) in accordance with the conditions enjoined by Allah and His Apostle and I do not know of anything more faithless than fighting a person who has been given the oath of allegiance in accordance with the conditions enjoined by Allah and His Apostle , and if ever I learn that any person among you has agreed to dethrone Yazid, by giving the oath of allegiance (to somebody else) then there will be separation between him and me."
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا،کہا ہم سے حماد بن زید نے ،انہوں نے ایوب سے،انہوں نے نافع سے،انہوں نے کہا جب مدینہ والوں نے یزید کی بیعت توڑ ڈالی تو عبداللہ بن عمرؓ نے اپنے گھر والوں لونڈی، غلام وغیرہ کو جمع کیا اور کہنے لگے میں نےنبیﷺسے سنا ہے آپؐ فرماتے تھے ہر دغا باز کے لئے قیامت کے دن ایک جھنڈا کھڑا کیا جائے گا دیکھو ہم تو اس شخص(یزید ) سے اللہ اور اس کے رسول کے حکم کے موافق بیعت کر چکے ہیں اب میں اس سے بڑھ کر کوئی دغا بازی نہیں سمجھتا کہ اللہ اور اس کے رسول کے حکم کے موافق ایک شخص سے بیعت کی جائے پھر بیعت توڑ کر اس سے لڑنے کا سامان کیا جائے اور دیکھو (مدینہ والو) تم میں سے جو کوئی یزید کی بیعت توڑ کر دوسرے کسی سے بیعت کرے تو اس میں اور مجھ میں کوئی تعلق نہیں رہا۔(میں اس سے الگ ہوں)۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ، عَنْ عَوْفٍ، عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ، قَالَ لَمَّا كَانَ ابْنُ زِيَادٍ وَمَرْوَانُ بِالشَّأْمِ، وَوَثَبَ ابْنُ الزُّبَيْرِ بِمَكَّةَ، وَوَثَبَ الْقُرَّاءُ بِالْبَصْرَةِ، فَانْطَلَقْتُ مَعَ أَبِي إِلَى أَبِي بَرْزَةَ الأَسْلَمِيِّ حَتَّى دَخَلْنَا عَلَيْهِ فِي دَارِهِ وَهْوَ جَالِسٌ فِي ظِلِّ عُلِّيَّةٍ لَهُ مِنْ قَصَبٍ، فَجَلَسْنَا إِلَيْهِ فَأَنْشَأَ أَبِي يَسْتَطْعِمُهُ الْحَدِيثَ فَقَالَ يَا أَبَا بَرْزَةَ أَلاَ تَرَى مَا وَقَعَ فِيهِ النَّاسُ فَأَوَّلُ شَىْءٍ سَمِعْتُهُ تَكَلَّمَ بِهِ إِنِّي احْتَسَبْتُ عِنْدَ اللَّهِ أَنِّي أَصْبَحْتُ سَاخِطًا عَلَى أَحْيَاءِ قُرَيْشٍ، إِنَّكُمْ يَا مَعْشَرَ الْعَرَبِ كُنْتُمْ عَلَى الْحَالِ الَّذِي عَلِمْتُمْ مِنَ الذِّلَّةِ وَالْقِلَّةِ وَالضَّلاَلَةِ، وَإِنَّ اللَّهَ أَنْقَذَكُمْ بِالإِسْلاَمِ وَبِمُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم حَتَّى بَلَغَ بِكُمْ مَا تَرَوْنَ، وَهَذِهِ الدُّنْيَا الَّتِي أَفْسَدَتْ بَيْنَكُمْ، إِنَّ ذَاكَ الَّذِي بِالشَّأْمِ وَاللَّهِ إِنْ يُقَاتِلُ إِلاَّ عَلَى الدُّنْيَا.
Narrated By Abu Al-Minhal : When Ibn Ziyad and Marwan were in Sham and Ibn Az-Zubair took over the authority in Mecca and Qurra' (the Kharijites) revolted in Basra, I went out with my father to Abu Barza Al-Aslami till we entered upon him in his house while he was sitting in the shade of a room built of cane. So we sat with him and my father started talking to him saying, "O Abu Barza! Don't you see in what dilemma the people has fallen?" The first thing heard him saying "I seek reward from Allah for myself because of being angry and scornful at the Quraish tribe. O you Arabs! You know very well that you were in misery and were few in number and misguided, and that Allah has brought you out of all that with Islam and with Muhammad till He brought you to this state (of prosperity and happiness) which you see now; and it is this worldly wealth and pleasures which has caused mischief to appear among you. The one who is in Sham (i.e. Marwan), by Allah, is not fighting except for the sake of worldly gain: and those who are among you, by Allah, are not fighting except for the sake of worldly gain; and that one who is in Mecca (i.e. Ibn Az-Zubair) by Allah, is not fighting except for the sake of worldly gain."
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا کہا ہم سے ابو شہا ب( عبدربہ بن نافع) نے انہوں نے عوف اعرابی سے، انہوں نے ابو المنہال سے، انہوں نے کہا جب ابن زیاد اور مروان شام میں حاکم ہوئے اور عبداللہ بن زبیر مکہ میں خلافت پر آ دھمکے ادھر خارجیوں نے(جن کا رئیس نافع بن ارزق تھا) بصرے میں زور جمایا تو میں اپنے والد (اسلامہ ریاحی) کے ساتھ ابو برزہ اسلمی صحابی کے پاس گیا ہم ان کے گھر میں گئے وہ بانس کے ایک بالا خانے کے سایے میں بیٹھے تھے ۔ہم ان کے پاس جا کر بیٹھے ۔میرے والد نے چاہا وہ کچھ باتیں کریں انہوں نے کہا ابو برزہ نے پہلی جو بات کی وہ میں نے سنی انہوں نے کہا میں ان قریش کے لوگوں سے ناراض ہوں تو محض اللہ کی رضا مندی کے لیے اللہ میرا اجر دینے والا ہے عرب کے لوگو تم جانتے ہو پہلے تمھارا کیا حال تھا (یعنی آپﷺ کی نبوت سے پہلے) جہان بھر ذلیل خدائی خوار تمہارا کیا شمار گمراہی میں گرفتار پھر اللہ تعالٰی نے اسلام کے طفیل سے اور اپنے پیغمبر برحق حضرت محمد ﷺ کے صدقے سے تم کو اس بری حلات سے نجات دی یہاں تک کہ تم اس مرتبہ کو پہنچے( دنیا کے حاکم اور سردار بن گئے) پھر اس دنیا نے تم کو خراب کر دیا دیکھو یہ شخص جو شام میں حاکم بنا بیٹھا ہے (یعنی مروان) دنیا کے لئے لڑتا ہے اور یہ خارجی لوگ جو تمھارے گردا گرد ہیں (جو اپنے تئیں بڑا قاری کہتے ہیں) خدا کی قسم یہ بھی دنیا کےلئے لڑتے ہیں اور یہ شخص جو مکہ میں خلیفہ بنا بیٹھا ہے ۔خدا کی قسم یہ بھی دنیا کے لئے لڑتا ہے۔
حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ وَاصِلٍ الأَحْدَبِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ، قَالَ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ الْيَوْمَ شَرٌّ مِنْهُمْ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم كَانُوا يَوْمَئِذٍ يُسِرُّونَ وَالْيَوْمَ يَجْهَرُونَ.
Narrated By Abi Waih : Hudhaifa bin Al-Yaman said, 'The hypocrites of today are worse than those of the lifetime of the Prophet, because in those days they used to do evil deeds secretly but today they do such deeds openly.'
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے، انہوں نے واصل احدب سے،انہوں نے ابو وائل سے،انہوں نے حذیفہ بن یمان سے،انہوں نے کہا آج کل کے منافق کم بخت ان منافقوں سے بھی بد تر ، میں جو نبیﷺ کے زمانہ میں تھے وہ تو اپنا نفاق چھپاتےتھے ۔یہ تو اعلانیہ نفاق کرتے ہیں۔
حَدَّثَنَا خَلاَّدٌ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ أَبِي الشَّعْثَاءِ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ إِنَّمَا كَانَ النِّفَاقُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَأَمَّا الْيَوْمَ فَإِنَّمَا هُوَ الْكُفْرُ بَعْدَ الإِيمَانِ.
Narrated By Abi Asha'sa : Hudhaifa said, 'In fact, it was hypocrisy that existed in the lifetime of the Prophet but today it is Kufr (disbelief) after belief.'
ہم سے خلاد بن یحیٰی نے بیان کیا ،کہا ہم سے مسعر بن کدام نے، انہوں نے حبیب بن ابی ثابت سے،انہوں نے ابو الشعثاء سے،انہوں نے حذیفہ بن یمان سے،انہوں نے کہا نفاق تو نبیﷺ کے زمانے تک تھا( کیونکہ اللہ تعالٰی آپؐ کو بتلا دیتا کہ فلاں شخص منافق ہے) لیکن اس زمانہ میں تو یا آدمی مومن ہے یا کافر۔
Chapter No: 22
باب لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يُغْبَطَ أَهْلُ الْقُبُورِ
The Hour will not be established until the living will wish to be in the place of the dead
باب: قیا مت اس وقت تک نہ ہو گی جب تک لوگ قبر والوں پر رشک نہ کریں ۔
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَمُرَّ الرَّجُلُ بِقَبْرِ الرَّجُلِ فَيَقُولُ يَا لَيْتَنِي مَكَانَهُ "
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "The Hour will not be established till a man passes by a grave of somebody and says, 'Would that I were in his place.'"
ہم سے اسمٰعیل بن ابی اویس نے بیان کیا کہا مجھ سے امام مالک نے انہوں نے ابوالزناد سے، انہوں نے اعرج سے انہوں نے ابوہریرہؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے، آپؐ نے فرمایا قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی جب تک ایک آدمی دوسرے آدمی کی قبر پر گزر کر یوں نہ کہے گا کاش اس کی جگہ( قبر میں ) میں ہوتا (مر گیا ہو تا)۔
Chapter No: 23
باب تَغْيِيرِ الزَّمَانِ حَتَّى يَعْبُدُوا الأَوْثَانَ
Time will change until idols will be worshipped
باب : قیا مت کے قر یب زما نہ کا رنگ بد لنا ۔(عرب میں )پھر بت پرستی شر و ع ہو نا ۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ قَالَ سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَخْبَرَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَضْطَرِبَ أَلَيَاتُ نِسَاءِ دَوْسٍ عَلَى ذِي الْخَلَصَةِ ". وَذُو الْخَلَصَةَ طَاغِيَةُ دَوْسٍ الَّتِي كَانُوا يَعْبُدُونَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "The Hour will not be established till the buttocks of the women of the tribe of Daus move while going round Dhi-al-Khalasa." Dhi-al-Khalasa was the idol of the Daus tribe which they used to worship in the Pre Islamic Period of ignorance.
ہم سے ابو الیمان (حکم بن نافع) نے بیان کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی انہوں نے زہری سے کہا مجھ سے سعید بن مسیب نے بیان کیا کہا مجھ کو ابوہریرہؓ نے خبر دی کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک دوس قبیلے کی عورتیں ذوالخلصہ کے بت خانہ میں چوتڑ مٹکاتی نہ پھریں ذوالخلصۃایک مقام کا نام ہے جہاں پر دوس قبیلے کا بت تھا جاہلیت کے زمانہ میں اس کو پوجا کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ، عَنْ ثَوْرٍ، عَنْ أَبِي الْغَيْثِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَخْرُجَ رَجُلٌ مِنْ قَحْطَانَ يَسُوقُ النَّاسَ بِعَصَاهُ "
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "The Hour will not be established till a man from Qahtan appears, driving the people with his stick."
ہم سے عبد العزیز بن عبداللہ اویسی نے بیان کیا ،کہا مجھ سے سلیمان بن بلال نے ،انہوں نے ثور بن زید ویلی سے،انہوں نے ابوالغیث (سالم) سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک قحطان قبیلے کا ایک شخص لوگوں کو اپنی چھڑی سے نہ ہانکے
Chapter No: 24
باب خُرُوجِ النَّارِ
The coming of the Fire
باب : (حجا ز کے ملک سے) ایک آگ نکلنا
وَقَالَ أَنَسٌ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " أَوَّلُ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ نَارٌ تَحْشُرُ النَّاسَ مِنَ الْمَشْرِقِ إِلَى الْمَغْرِبِ "
Anas (r.a) said, "The Prophet (s.a.w) said, 'The first portents of the Hour will be a fire that will gather the people from the east to the west.'"
اور انسؓ نے کہا نبیﷺ نے فرمایا پہلی نشانی قیامت کی (یعنی علامات کبرے میں سے ) ایک آگ ہے یعنی حجاز کے ملک میں جو لوگوں کو پورب سے پچھم کی طرف لے جائے گی۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَخْبَرَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَخْرُجَ نَارٌ مِنْ أَرْضِ الْحِجَازِ، تُضِيءُ أَعْنَاقَ الإِبِلِ بِبُصْرَى "
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "The Hour will not be established till a fire will come out of the land of Hijaz, and it will throw light on the necks of the camels at Busra."
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی، انہوں نے زہری سے کہ سعید بن مسیب نے کہا، مجھ کو ابو ہریرہؓ نے خبر د ی رسول اللہﷺ نے فرمایا قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی یہاں تک کہ ایک آگ حجاز کی زمین سے نکلے گی جو بصرے تک (بصرٰی ایک شہر ہے شام میں دمشق کے قریب) کے اونٹوں کی گردنیں روشن کر دے گی۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الْكِنْدِيُّ، حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ جَدِّهِ، حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " يُوشِكُ الْفُرَاتُ أَنْ يَحْسِرَ عَنْ كَنْزٍ مِنْ ذَهَبٍ، فَمَنْ حَضَرَهُ فَلاَ يَأْخُذْ مِنْهُ شَيْئًا "
قَالَ عُقْبَةُ وَحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِثْلَهُ إِلاَّ أَنَّهُ قَالَ " يَحْسِرُ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ "
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "Soon the river "Euphrates" will disclose the treasure (the mountain) of gold, so whoever will be present at that time should not take anything of it." Al-A'raj narrated from Abii Huraira that the Prophet said the same but he said, "It (Euphrates) will uncover a mountain of gold (under it)."
ہم سے عبداللہ بن سعید کندی نے بیان کیا ،کہا ہم سے عقبہ بن خالد نے کہا، ہم سے عبیداللہ بن عمر نے انہوں نے خُبیب بن عبد الرحمٰن سے، انہوں نے عبیداللہ کے دادا حفص بن عاصم بن عمر سے، انہوں نے ابو ہریرہؓ سے، رسول اللہﷺ نے فرمایا وہ زمانہ قریب ہے کہ فرات کی ندی میں ایک خزانہ نمود ہو گا ۔جو کوئی وہاں (یہ خزانہ نکلتے وقت) موجود ہو۔ وہ اس میں سے کچھ نہ لے (اسی سند سے) عقبہ بن خالد نے کہا، ہم سے عبیداللہ نے بیان کیا کہا ہم سے ابو الزناد نے ، انہوں نے اعرج سے، انہوں نے ابو ہریرہؓ سے، انہوں نے نبیﷺ سے پھر یہی حدیث نقل کی۔ اس میں یوں ہے کہ فرات ندی میں ایک سونے کا پہاڑ نمود ہو گا(تو خزانہ کے بدل پہاڑ کا لفظ ہے) ۔
Chapter No: 25
باب
Chapter
باب :
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، حَدَّثَنَا مَعْبَدٌ، سَمِعْتُ حَارِثَةَ بْنَ وَهْبٍ، قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " تَصَدَّقُوا، فَسَيَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ يَمْشِي الرَّجُلُ بِصَدَقَتِهِ، فَلاَ يَجِدُ مَنْ يَقْبَلُهَا ". قَالَ مُسَدَّدٌ حَارِثَةُ أَخُو عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ لأُمِّهِ. قَالَه أَبُو عَبدَاللهِ
Narrated By Haritha bin Wahb : I heard Allah's Apostle saying, "Give in charity because there will come a time on the people when a person will go out with his alms from place to place but will not find anybody to accept it."
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا کہا ہم سے یحیٰی بن سعید قطان نے ، انہوں نے شعبہ بن حجاج سے، انہوں نے کہا ہم سے معبد بن خالد نے بیان کیا کہا میں نے حارثہ بن وہب سے سنا کہ میں رسول اللہﷺ سے، آپؐ نے فرمایا لوگو جو خیرات کرنا ہو کرو عنقریب ایک زمانہ ایسا آنے والا ہے کہ آدمی اپنی خیرات لے کر پھرتا رہے گا۔ اور کوئی شخص ایسا نہ ملے گا جو اس خیرات کو قبول کرے مسدّد نے کہا حارثہ بن وہب عبید اللہ بن عمر کے اخیافی بھائی تھے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَقْتَتِلَ فِئَتَانِ عَظِيمَتَانِ، يَكُونُ بَيْنَهُمَا مَقْتَلَةٌ عَظِيمَةٌ، دَعْوَتُهُمَا وَاحِدَةٌ، وَحَتَّى يُبْعَثَ دَجَّالُونَ كَذَّابُونَ، قَرِيبٌ مِنْ ثَلاَثِينَ، كُلُّهُمْ يَزْعُمُ أَنَّهُ رَسُولُ اللَّهِ، وَحَتَّى يُقْبَضَ الْعِلْمُ، وَتَكْثُرَ الزَّلاَزِلُ، وَيَتَقَارَبَ الزَّمَانُ، وَتَظْهَرَ الْفِتَنُ، وَيَكْثُرَ الْهَرْجُ وَهْوَ الْقَتْلُ، وَحَتَّى يَكْثُرَ فِيكُمُ الْمَالُ فَيَفِيضَ، حَتَّى يُهِمَّ رَبَّ الْمَالِ مَنْ يَقْبَلُ صَدَقَتَهُ، وَحَتَّى يَعْرِضَهُ فَيَقُولَ الَّذِي يَعْرِضُهُ عَلَيْهِ لاَ أَرَبَ لِي بِهِ. وَحَتَّى يَتَطَاوَلَ النَّاسُ فِي الْبُنْيَانِ، وَحَتَّى يَمُرَّ الرَّجُلُ بِقَبْرِ الرَّجُلِ فَيَقُولُ يَا لَيْتَنِي مَكَانَهُ. وَحَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ مَغْرِبِهَا، فَإِذَا طَلَعَتْ وَرَآهَا النَّاسُ ـ يَعْنِي ـ آمَنُوا أَجْمَعُونَ، فَذَلِكَ حِينَ لاَ يَنْفَعُ نَفْسًا إِيمَانُهَا لَمْ تَكُنْ آمَنَتْ مِنْ قَبْلُ، أَوْ كَسَبَتْ فِي إِيمَانِهَا خَيْرًا، وَلَتَقُومَنَّ السَّاعَةُ وَقَدْ نَشَرَ الرَّجُلاَنِ ثَوْبَهُمَا بَيْنَهُمَا، فَلاَ يَتَبَايَعَانِهِ وَلاَ يَطْوِيَانِهِ، وَلَتَقُومَنَّ السَّاعَةُ وَقَدِ انْصَرَفَ الرَّجُلُ بِلَبَنِ لِقْحَتِهِ فَلاَ يَطْعَمُهُ، وَلَتَقُومَنَّ السَّاعَةُ وَهْوَ يُلِيطُ حَوْضَهُ فَلاَ يَسْقِي فِيهِ، وَلَتَقُومَنَّ السَّاعَةُ وَقَدْ رَفَعَ أُكْلَتَهُ إِلَى فِيهِ فَلاَ يَطْعَمُهَا "
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "The Hour will not be established (1) till two big groups fight each other whereupon there will be a great number of casualties on both sides and they will be following one and the same religious doctrine, (2) till about thirty Dajjals (liars) appear, and each one of them will claim that he is Allah's Apostle, (3) till the religious knowledge is taken away (by the death of Religious scholars) (4) earthquakes will increase in number (5) time will pass quickly, (6) afflictions will appear, (7) Al-Harj, (i.e., killing) will increase, (8) till wealth will be in abundance... so abundant that a wealthy person will worry lest nobody should accept his Zakat, and whenever he will present it to someone, that person (to whom it will be offered) will say, 'I am not in need of it, (9) till the people compete with one another in constructing high buildings, (10) till a man when passing by a grave of someone will say, 'Would that I were in his place (11) and till the sun rises from the West. So when the sun will rise and the people will see it (rising from the West) they will all believe (embrace Islam) but that will be the time when: (As Allah said,) 'No good will it do to a soul to believe then, if it believed not before, nor earned good (by deeds of righteousness) through its Faith.' (6.158) And the Hour will be established while two men spreading a garment in front of them but they will not be able to sell it, nor fold it up; and the Hour will be established when a man has milked his she-camel and has taken away the milk but he will not be able to drink it; and the Hour will be established before a man repairing a tank (for his livestock) is able to water (his animals) in it; and the Hour will be established when a person has raised a morsel (of food) to his mouth but will not be able to eat it."
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ،کہا ہم کوشعیب نے خبر دی کہا ہم سے ابو الزناد نے بیان کیا انہوں نے عبد الرحمان اعرج سے، انہوں نے ابو ہریرہؓ سے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی جب تک ایسے بڑے بڑے دو گروہوں میں لڑائی نہ ہو گی جن میں دونوں کا دین ایک ہی ہو گا۔(مراد صفین کی لڑائی ہے دونوں طرف والے مسلمان تھے ) اور قیامت اس وقت تک نہ ہوگی جب تک جھوٹے دجال پیدا نہ ہو لیں یہ تیس کے قریب ہوں گے ان میں ہر ایک یہ دعوٰ ی کرے گا میں اللہ کا پیغمبر ہوں اور قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی یہاں تک کہ (دین کا) علم دنیا سے اٹھ جائے گا اور زلزلے بہت ہوں گے (یعنی معمول کے خلاف زور سے یا جلد جلد ) اور زمانہ میں برکت نہ رہے (عیش و غفلت کی وجہ سے) جلد جلد گزرے اور فتنے (دین کے فسادات) نمود ہوں اور ہرج بہت ہو (یعنی خونریزی) اورمال بہت ہو کر نکلے اتنا کہ مال والے کو اس کی فکر رہے گی دیکھئے اس کی خیرات کوئی لیتا ہے یا نہیں ایک شخص کو خیرات دینے جائے گا وہ کہے گا کچھ حاجت نہیں مجھ کو (ضرورت نہیں ) اور لوگ خوب لمبی لمبی عمارتیں ٹھونکیں اور ایک شخص دوسرے شخص کی قبر پر سے گزرے اور کہے کاش میں اس کی جگہ ہوتا (مر گیا ہوتا) اور سورج پچھم کی طرف سے نکلے جب ادھر سے نکلے گا اور سب لوگ دیکھ لیں گےتو سب کے سب خدا پر ایمان لائیں گے مگر اس وقت کا ایمان لانا اس شخص کے لیے کچھ مفید نہ ہوگا جو اس سے پہلے ایمان نہ لا چکا تھا یا(ایمان لاکر) کچھ نیک کام نہیں کر چکا تھا اور قیامت ایسی اچانک آجائے گی کہ دو آدمی بیچ کھوج کر رہے ہوں گے ابھی بیچنے سے فراغت نہیں کریں گے اور کپڑا تہ تک نہ کریں گے کہ قیامت آجائے گی اور کوئی آدمی اپنی اونٹنی کا دودھ لے جا رہا ہو گا ۔ابھی پینے کی نوبت نہیں آئی ہو گی کہ قیامت کے دن آجائے گی اور کوئی آدمی اپنا حوض لیپ پوت رہا ہو گا اپنے جانوروں کو اس میں پانی نہ پلایا ہو گا کہ قیامت آجائے گی اور کوئی آدمی نوالہ منہ تک اٹھا چکا ہو گا۔ ابھی کھایا نہ ہو گا کہ قیامت آجائے گی۔
Chapter No: 26
باب ذِكْرِ الدَّجَّالِ
Information about Ad-Dajjal
باب : دجال کا بیا ن ۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي قَيْسٌ، قَالَ قَالَ لِي الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ مَا سَأَلَ أَحَدٌ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم عَنِ الدَّجَّالِ مَا سَأَلْتُهُ وَإِنَّهُ قَالَ لِي " مَا يَضُرُّكَ مِنْهُ ". قُلْتُ لأَنَّهُمْ يَقُولُونَ إِنَّ مَعَهُ جَبَلَ خُبْزٍ وَنَهَرَ مَاءٍ. قَالَ " هُوَ أَهْوَنُ عَلَى اللَّهِ مِنْ ذَلِكَ "
Narrated By Al-Mughira bin Shu'ba : Nobody asked the Prophet as many questions as I asked regarding Ad-Dajjal. The Prophet said to me, "What worries you about him?" I said, "Because the people say that he will have a mountain of bread and a river of water with him (i.e. he will have abundance of food and water)" The Prophet said, "Nay, he is too mean to be allowed such a thing by Allah"' (but it is only to test mankind whether they believe in Allah or in Ad-Dajjal.)
ہم سے مسدد نے بیان کیا ہم سے یحیٰی بن سعید قطان نے کہا۔ ہم سے اسمٰعیل بن ابی خالد نے کہا مجھ سے قیس بن ابی حازم نے کہا مجھ سے مغیرہ بن شعبہ نے کہا دجال کو جتنا میں نے نبیﷺ سے پوچھا اتنا کسی نے نہیں پوچھا میں اکثر دجال کا حال آپؐ سے پوچھا کرتاتھا آپؐ نے فرمایا تجھ کو دجال سے کچھ ڈر نہیں (کیونکہ میں ابھی زندہ ہوں) میں نے عرض کیا یا رسول اللہ لوگ کہتے ہیں کہ اس کے ساتھ روٹیوں کا ایک پہاڑ ہو گا اور پانی کی ندی ہو گی آپؐ نے فرمایا پھر اس سے کیا ہوتا ہے اگر یہ بات بھی جب بھی اللہ کے نزدیک وہ کچھ مال نہیں۔
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أُرَاهُ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " أَعْوَرُ عَيْنِ الْيُمْنَى، كَأَنَّهَا عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ "
Narrated Ibn Umar (R.A.) : The Prophet(s.a.w.) said (about Aad-Dajjal) that he is one-eyed, his right eye is as if a protruding out grape.
ہم سے موسٰی بن اسمٰعیل نے بیان کیا کہا ہم سے وہیب نے کہا ، ہم سے ایوب سختیانی نے ،انہوں نے نافع سے ،انہوں نے ابن عمرؓ سے، امام بخاری نے کہا میں سمجھتا ہوں کہ ابن عمرؓ نےنبیﷺ سے روایت کی آپؐ نے فرمایا دجال داہنی آنکھ کا کانا ہوگا اس کی آنکھ کیا ہے گویا پھولا ہوا انگور۔
حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " يَجِيءُ الدَّجَّالُ حَتَّى يَنْزِلَ فِي نَاحِيَةِ الْمَدِينَةِ، ثُمَّ تَرْجُفُ الْمَدِينَةُ ثَلاَثَ رَجَفَاتٍ، فَيَخْرُجُ إِلَيْهِ كُلُّ كَافِرٍ وَمُنَافِقٍ "
Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said, "Ad-Dajjal will come and encamp at a place close to Medina and then Medina will shake thrice whereupon every Kafir (disbeliever) and hypocrite will go out (of Medina) towards him."
ہم سے سعد بن حفص نے بیان کیا کہا ہم سے شیبان بن عبد الرحمٰن نے ، انہوں نے یحیٰی بن ابی کثیر سے، انہوں نے اسحاق بن عبد اللہ بن ابی طلحہ سے انہوں نے اپنے چچا انس بن مالک سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے فرمایا دجال مشرق کی طرف سے خراسان سے آئے گا اور مدینہ کے قریب آکر اترے گا پھر مدینہ میں تین بار زلزلہ آئے گا اور جتنے کافر اور منافق ہیں وہ (ڈر کے مارے ) مدینہ سے نکل کر دجال کے پاس چل دیں گے) ۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ يَدْخُلُ الْمَدِينَةَ رُعْبُ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ، وَلَهَا يَوْمَئِذٍ سَبْعَةُ أَبْوَابٍ، عَلَى كُلِّ باب مَلَكَانِ "
Narrated By Abu Bakra : The Prophet said, "The terror caused by Al-Masih Ad-Dajjal will not enter Medina and at that time Medina will have seven gates and there will be two angels at each gate (guarding them).
ہم سے عبد العزیز بن عبداللہ اویسی نے بیان کیا ،کہا ہم سےدادا(ابراہیم بن عبدالرحمٰن بن عوف نے) انہوں نےا بوبکرہ سے، انہوں نے نبیﷺ سے، آپؐ نے فرمایا مدینہ والوں پر دجال کا رعب نہیں پڑے گا اس دن مدینہ کے سات دروازے ہوں گے ۔ہر دروازے پر دو فرشتے (پہرہ دیتے ) ہوں گے۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ يَدْخُلُ الْمَدِينَةَ رُعْبُ الْمَسِيحِ، لَهَا يَوْمَئِذٍ سَبْعَةُ أَبْوَابٍ، عَلَى كُلِّ باب مَلَكَانِ "قَالَ وَقَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ عَنْ صَالِحِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ قَدِمْتُ الْبَصْرَةَ فَقَالَ لِي أَبُو بَكْرَةَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم بِهَذَا.
Narrated Abu Bakr [As Above H.7125]
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا کہا ہم سے محمد بن بشر نے ، کہا ہم سے مسعر نے، کہا ہم سے سعد بن ابراہیم نے ، انہوں نے اپنے باپ ابراہیم ( بن عبد الرحمٰن بن عوف) سے انہوں نے ابو بکرہ سے انہوں نے نبی ﷺسے آپؐ نے فرمایا مدینہ والوں پر دجال کا رعب نہیں پڑے گا اس روز مدینہ کے سات دروازے ہوں گے ہر دروازے پر دو فرشتے ہوں گے علی بن عبداللہ نے کہا محمد بن اسحٰق نے صالح بن ابراہیم سے روایت کیا انہوں نے اپنے باپ ابراہیم بن عبد الرحمٰن بن عوف سےانہوں نے کہا میں بصرہ میں گیا وہاں ابوبکرہ نے مجھ سے بیان کیا میں نے نبیﷺ سے سنا یہی حدیث (اوپر والی) بیان کی۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي النَّاسِ فَأَثْنَى عَلَى اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ ذَكَرَ الدَّجَّالَ فَقَالَ " إِنِّي لأُنْذِرُكُمُوهُ، وَمَا مِنْ نَبِيٍّ إِلاَّ وَقَدْ أَنْذَرَهُ قَوْمَهُ، وَلَكِنِّي سَأَقُولُ لَكُمْ فِيهِ قَوْلاً لَمْ يَقُلْهُ نَبِيٌّ لِقَوْمِهِ، إِنَّهُ أَعْوَرُ وَإِنَّ اللَّهَ لَيْسَ بِأَعْوَرَ
Narrated By Abdullah bin Umar : Allah's Apostle stood up amongst the people and then praised and glorified Allah as He deserved and then he mentioned Ad-Dajjal, saying, "I warn you of him, and there was no prophet but warned his followers of him; but I will tell you something about him which no prophet has told his followers: Ad-Dajjal is one-eyed whereas Allah is not."
ہم سے عبدالعزیز بن عبد اللہ اویسی نے بیان کیا ۔کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے، انہوں نے صالح بن کیسان سے، انہوں نے ابن شہاب سے، انہوں نے سالم بن عبداللہ سے ان کے والد عبد اللہ بن عمرؓ نے بیان کیا انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺ (خطبہ سنانے کو) لوگوں میں کھڑے ہوئے پہلے جیسے چاہئیے ویسے اللہ کی تعریف بیان کی پھر دجّال کا تذکرہ فرمایا میں بھی تم کو دجّال سے ڈراتا ہوں اور ہر پیغمبر نے اپنی امت کو اس سے ڈرایا ہے مگر میں اس کی ایک نشانی تم سے کہے دیتا ہوں جو کسی پیغمبر نے اپنی امت کو نہیں بتلائی وہ مردود کانا ہو گا اور اللہ تعالٰی کانا نہیں ہے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ، فَإِذَا رَجُلٌ آدَمُ سَبْطُ الشَّعَرِ يَنْطُفُ ـ أَوْ يُهَرَاقُ ـ رَأْسُهُ مَاءً قُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا ابْنُ مَرْيَمَ. ثُمَّ ذَهَبْتُ أَلْتَفِتُ، فَإِذَا رَجُلٌ جَسِيمٌ أَحْمَرُ جَعْدُ الرَّأْسِ أَعْوَرُ الْعَيْنِ، كَأَنَّ عَيْنَهُ عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ قَالُوا هَذَا الدَّجَّالُ. أَقْرَبُ النَّاسِ بِهِ شَبَهًا ابْنُ قَطَنٍ ". رَجُلٌ مِنْ خُزَاعَةَ
Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : Allah's Apostle said. "While I was sleeping, I saw myself (in a dream) performing Tawaf around the Ka'ba. Behold, I saw a reddish-white man with lank hair, and water was dropping from his head. I asked, "Who is this?' They replied, 'The son of Mary.' Then I turned my face to see another man with a huge body, red complexion and curly hair and blind in one eye. His eye looked like a protruding out grape. They said (to me), He is Ad-Dajjal." The Prophet added, "The man he resembled most is Ibn Qatan, a man from the tribe of Khuza'a."
ہم سے یحیٰی بن بکیر نے بیان کیا کہا ہم سے لیث بن سعد نے انہوں نے عقیل سے انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے سالم بن عبد اللہ بن عمرؓ سے ،انہوں نے عبد اللہ بن عمرؓ سے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ایسا ہوا ایک بار سوتے میں میں نے دیکھا میں کعبہ کا طواف کر رہا ہوں ۔اتنے میں ایک شخص گندم گوں سیدھے بال والا دکھلائی دیا اس کے بالوں سے پانی ٹپک رہا تھا میں نے پوچھا یہ کون شخص ہے لوگوں نے کہا یہ عیسٰیؑ ہیں مریم کے بیٹے پھر میں نے دوسری طرف نگاہ کی ۔تو ایک سرخ رنگ کا موٹا شخص نظر آیا اس کے بال گھونگھرے تھے آنکھ کانی تھی جیسے پھولا انگور (میں نے پوچھا یہ کون ہے) لوگوں نے کہا یہ دجال ہے اس کی صورت عبد العزٰی بن قطن سے ملتی تھی (یہ ایک شخص تھا جو جاہلیت کے زمانہ میں مر گیا تھا یہ خزاعہ قبیلے کا آدمی تھا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَسْتَعِيذُ فِي صَلاَتِهِ مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ
Narrated By 'Aisha : I heard Allah's Apostle in his prayer, seeking refuge with Allah from the afflictions of Ad-Dajjal.
ہم سے عبد العزیز بن عبد اللہ نے بیان کیا کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے ، انہوں نے صالح بن کیسان سے، انہوں نے ابن شہاب سے ، انہوں نے عروہ بن زبیرؓ سے کہ حضرت عائشہؓ نے کہا میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپؐ نماز میں دجال کے فتنے سے پناہ مانگتے تھے۔
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ، عَنْ رِبْعِيٍّ، عَنْ حُذَيْفَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ فِي الدَّجَّالِ " إِنَّ مَعَهُ مَاءً وَنَارًا، فَنَارُهُ مَاءٌ بَارِدٌ، وَمَاؤُهُ نَارٌ ". قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ أَنَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم
Narrated By Hudhaifa : The Prophet said about Ad-Dajjal that he would have water and fire with him: (what would seem to be) fire, would be cold water and (what would seem to be) water, would be fire.
ہم سے عبدان نے بیان کیا کہا ہم سے والد نے انہوں نے شعبہ بن حجاج سے انہوں نے عبدالملک بن عمیر سے انہوں نے ربعی بن حراش سے انہوں نے حذیفہ(بن یمان) سے انہوں نے نبیﷺ سے آپؐ نے فرمایا دجال کے ساتھ پانی ہو گا آگ بھی ہوگی لیکن اس کی آگ حقیقت میں ٹھنڈا پانی اور اس کا پانی حقیقت میں آگ ہے حذیفہ کی یہ حدیث سن کر ابو مسعد انصاری نے کہا میں نے بھی یہ حدیث رسول اللہﷺ سے سنی ہے۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، رضى الله عنه قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " مَا بُعِثَ نَبِيٌّ إِلاَّ أَنْذَرَ أُمَّتَهُ الأَعْوَرَ الْكَذَّابَ، أَلاَ إِنَّهُ أَعْوَرُ، وَإِنَّ رَبَّكُمْ لَيْسَ بِأَعْوَرَ، وَإِنَّ بَيْنَ عَيْنَيْهِ مَكْتُوبٌ كَافِرٌ ". فِيهِ أَبُو هُرَيْرَةَ وَابْنُ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
Narrated By Anas : The Prophet said, "No prophet was sent but that he warned his followers against the one-eyed liar (Ad-Dajjal). Beware! He is blind in one eye, and your Lord is not so, and there will be written between his (Ad-Dajjal's) eyes (the word) Kafir (i.e., disbeliever)." (This Hadith is also quoted by Abu Huraira and Ibn 'Abbas).
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے،انہوں نے قتادہ سے ،انہوں نے انسؓ سے، انہوں نے کہا نبیﷺ نے فرمایا کوئی پیغمبر ایسا نہیں آیا جس نے اپنی امت کو جھوٹے کانے دجال سے نہ ڈرایا ہو۔ سن لو(وہ مردود)کانا ہوگا اور تمہارا پروردگار کانا نہیں ہے اور اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان کافر لکھا ہو گا اس باب میں ابو ہریرہؓ اور ابن عباسؓ نے بھی نبیﷺ سے روایت کی ہے۔
Chapter No: 27
باب لاَ يَدْخُلُ الدَّجَّالُ الْمَدِينَةَ
Ad-Dajjal will not be able to enter Medina.
باب : د جا ل مدینہ طیبہ میں نہیں جا ئے گا۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَوْمًا حَدِيثًا طَوِيلاً عَنِ الدَّجَّالِ، فَكَانَ فِيمَا يُحَدِّثُنَا بِهِ أَنَّهُ قَالَ " يَأْتِي الدَّجَّالُ وَهُوَ مُحَرَّمٌ عَلَيْهِ أَنْ يَدْخُلَ نِقَابَ الْمَدِينَةِ، فَيَنْزِلُ بَعْضَ السِّبَاخِ الَّتِي تَلِي الْمَدِينَةَ، فَيَخْرُجُ إِلَيْهِ يَوْمَئِذٍ رَجُلٌ وَهْوَ خَيْرُ النَّاسِ أَوْ مِنْ خِيَارِ النَّاسِ، فَيَقُولُ أَشْهَدُ أَنَّكَ الدَّجَّالُ الَّذِي حَدَّثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حَدِيثَهُ، فَيَقُولُ الدَّجَّالُ أَرَأَيْتُمْ إِنْ قَتَلْتُ هَذَا ثُمَّ أَحْيَيْتُهُ، هَلْ تَشُكُّونَ فِي الأَمْرِ فَيَقُولُونَ لاَ. فَيَقْتُلُهُ ثُمَّ يُحْيِيهِ فَيَقُولُ وَاللَّهِ مَا كُنْتُ فِيكَ أَشَدَّ بَصِيرَةً مِنِّي الْيَوْمَ. فَيُرِيدُ الدَّجَّالُ أَنْ يَقْتُلَهُ فَلاَ يُسَلَّطُ عَلَيْهِ "
Narrated By Abu Sa'id : One day Allah's Apostle narrated to us a long narration about Ad-Dajjal and among the things he narrated to us, was: "Ad-Dajjal will come, and he will be forbidden to enter the mountain passes of Medina. He will encamp in one of the salt areas neighbouring Medina and there will appear to him a man who will be the best or one of the best of the people. He will say 'I testify that you are Ad-Dajjal whose story Allah's Apostle has told us.' Ad-Dajjal will say (to his audience), 'Look, if I kill this man and then give him life, will you have any doubt about my claim?' They will reply, 'No,' Then Ad-Dajjal will kill that man and then will make him alive. The man will say, 'By Allah, now I recognize you more than ever!' Ad-Dajjal will then try to kill him (again) but he will not be given the power to do so."
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ۔کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ۔انہوں نے زہری سے کہا مجھ سے عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ ابن مسعود نے بیان کیا کہ ابو سعید خدریؓ نے کہا، ہم سے رسول اللہ ﷺ نے ایک دن دجال کا لمبا قصہ بیان فرمایا اس میں یہ بھی تھا کہ دجال پر مدینہ کے اندر جانا حرام کر دیا گیا ہے وہ کیا کرے گا (مدینہ کے باہر) ایک کھاری زمین میں اترے گا جو مدینہ کے قریب ہو گی اس وقت مدینہ والوں میں سے ایک آدمی جو سب میں اچھا آدمی ہو گا اس کے پاس جائےگا اور کہے گا میں گواہی دیتا ہوں تو وہی دجال ہے جس کا ذکر رسول اللہ ﷺ ہم سے فرما گئے تھے دجال اپنے لوگوں سے کہے گا دیکھو اگر میں اس شخص کو مار ڈالوں پھر جلا دوں تب تو تم کو میرے باب میں (میرے سچے ہونے کی) کچھ شک نہیں رہنے کا۔ وہ کہیں گے نہیں (پھر کیا شک رہے گا ) دجال کیا کرے گا اس شخص کو مار ڈالے گا پھر جلائے گا تب وہ شخص کہے گا اب تو مجھ کو اور یقین ہو گیا تو ہی (کم بخت) دجال ہے ۔پھر دجال اس کو مار ڈالنا چاہے گا تو مار نہ سکے گا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُجْمِرِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " عَلَى أَنْقَابِ الْمَدِينَةِ مَلاَئِكَةٌ، لاَ يَدْخُلُهَا الطَّاعُونُ وَلاَ الدَّجَّالُ "
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "There are angels at the mountain passes of Medina (so that) neither plague nor Ad-Dajjal can enter it."
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا انہوں نے امام مالک سے ،انہوں نے نعیم بن عبد اللہ مجمر سے، انہوں نے ابو ہریرہؓ سے ،ا نہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا مدینہ کے رستوں پر فرشتے پہرہ دیتے ہیں اس میں نہ طاعون آئے گا اور نہ دجال۔
حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " الْمَدِينَةُ يَأْتِيهَا الدَّجَّالُ، فَيَجِدُ الْمَلاَئِكَةَ يَحْرُسُونَهَا، فَلاَ يَقْرَبُهَا الدَّجَّالُ ـ قَالَ ـ وَلاَ الطَّاعُونُ، إِنْ شَاءَ اللَّهُ "
Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said, "Ad-Dajjal will come to Medina and find the angels guarding it. So Allah willing, neither Ad-Dajjal, nor plague will be able to come near it."
مجھ سے یحیٰی بن موسٰی نے بیان کیا ،کہا ہم سے یزید بن ہارون نے کہا ۔ ہم سے شعبہ نے ، انہوں نے قتادہ سے ۔انہوں نے انسؓ سے ۔انہوں نے رسول اللہﷺسے۔ آپؐ نے فرمایا دجال مدینہ پر آئے گا دیکھے گا تو فرشتے وہاں پہرہ دے رہے ہیں تو مدینہ کے پاس نہ پھٹک سکے گا۔ اسی طرح طاعون بھی ۔خدا چاہے تو مدینہ میں نہ آسکےگا۔
Chapter No: 28
باب يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ
Yajuj and Majuj (Gog and Magog)
باب : یا جو ج اور ما جوج کا بیان۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، ح وَحَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، أَنَّ زَيْنَبَ ابْنَةَ أَبِي سَلَمَةَ، حَدَّثَتْهُ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ بِنْتِ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ زَيْنَبَ ابْنَةِ جَحْشٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم دَخَلَ عَلَيْهَا يَوْمًا فَزِعًا يَقُولُ " لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدِ اقْتَرَبَ، فُتِحَ الْيَوْمَ مِنْ رَدْمِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مِثْلُ هَذِهِ ". وَحَلَّقَ بِإِصْبَعَيْهِ الإِبْهَامِ وَالَّتِي تَلِيهَا. قَالَتْ زَيْنَبُ ابْنَةُ جَحْشٍ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَنَهْلِكُ وَفِينَا الصَّالِحُونَ قَالَ " نَعَمْ إِذَا كَثُرَ الْخُبْثُ "
Narrated By Zainab bint Jahsh : That one day Allah's Apostle entered upon her in a state of fear and said, "None has the right to be worshipped but Allah! Woe to the Arabs from the Great evil that has approached (them). Today a hole has been opened in the dam of Gog and Magog like this." The Prophet made a circle with his index finger and thumb. Zainab bint Jahsh added: I said, "O Alllah's Apostle! Shall we be destroyed though there will be righteous people among us?" The Prophet said, "Yes, if the (number) of evil (persons) increased."
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ۔کہا ہم سے شعیب نے خبر دی۔ انہوں نے زہری سے، دوسری سند اور ہم سے اسمٰعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ۔کہا مجھ کو میرے بھائی عبد المجید نے۔ انہوں نے سلیمان بن بلال سے، انہوں نے محمد بن ابی عتیق سے،انہوں نے زہری سے ۔انہوں نے عروہ بن زبیر سے ۔ان سے زینب بنت ابی سلمہ نے بیان کیا ۔ان سے حبیبہ بنت ابی سفیان نے ، انہوں نے ام المومنین زینبؓ بنت جحش سے کہ ایک روزرسول اللہ ﷺ ان کے پاس گھبرائے ہوئے تشریف لائے آپؐ فرما رہے تھے لا الہ الا اللہ عرب کی خرابی ایک آفت سے جو نزدیک ہی آن پہنچی۔ آج یاجوج ماجوج کی دیوار اتنی کھل گئی اورآپؐ نے انگوٹھے اور کلمے کی انگلی کا حلقہ کر کے بتلایا یہ سن کر ام المومنین زینبؓ نے عرض کیایا رسول اللہﷺ کیااچھے نیک بخت لوگ زندہ رہنے پر بھی ہم تباہ اور برباد ہوں گے۔آپؐ نے فرمایا ہاں جب بد کاری بہت پھیل جائے گی۔
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " يُفْتَحُ الرَّدْمُ رَدْمُ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مِثْلَ هَذِهِ ". وَعَقَدَ وُهَيْبٌ تِسْعِينَ.
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "A hole has been opened in the dam of Gog and Magog." Wuhaib (the sub-narrator) made the number 90 (with his index finger and thumb).
ہم سے موسٰی بن اسمٰعیل نے بیان کیا کہا ہم سے وہیب بن خالد نے کہا۔ ہم سے عبد اللہ بن طاؤس نے انہوں نے اپنے والد سے ۔ انہوں نے ابوہریرہؓ سے انہوں نے رسول اللہﷺ سے آپؐ نے فرمایا یا جوج ماجوج کی دیوار اتنی کھل گئی وہیب نے نوے کا اشارہ کر کے بتلایا(اس اشارے کا ذکر اوپر گزر چکا)