Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Muslim

Book: Book of Faith (1)    كتابُ الإيمان

1234Last ›

Chapter No: 11

بَاب الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ رَضِيَ بِاللَّهِ رَبًّا وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا وَبِمُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَسُولًا فَهُوَ مُؤْمِنٌ وَإِنْ ارْتَكَبَ الْمَعَاصِيَ الْكَبَائِرَ

Who is satisfied with Allah as The Lord, Islam as the religion and Muhammad ﷺ as the Messenger (of Allah), then he is a believer even if he commits major sins

جو شخص اللہ تعالیٰ کو رب، اسلام کو دین، اور محمدﷺ کو رسول مان کر راضی ہو وہ مومن ہے اگرچہ وہ کبیرہ گناہوں کا ارتکاب کرے۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ أَبِي عُمَرَ الْمَكِّيُّ وَبِشْرُ بْنُ الْحَكَمِ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِيُّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ ذَاقَ طَعْمَ الْإِيمَانِ مَنْ رَضِيَ بِاللَّهِ رَبًّا وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا وَبِمُحَمَّدٍ رَسُولًا.

It was narrated from Al-'Abbas bin 'Abdul-Muttalib that he heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "He has found the taste of faith who is content with Allah as his Lord, Islam as his religion and Muhammad (s.a.w) as his Prophet."

حضرت عباس بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے رسول اللہﷺسے سنا آپﷺفرماتے تھے ۔ ایمان کاذائقہ اسی آدمی نے چکھا جو اللہ کے رب ہونے پر اور اسلام کے دین ہونے پر اور محمدﷺکے رسول ہونے پر راضی ہوگیا۔

Chapter No: 12

بَاب بَيَانِ عَدَدِ شُعَبِ الْإِيمَانِ وَأَفْضَلِهَا وَأَدْنَاهَا وَفَضِيلَةِ الْحَيَاءِ وَكَوْنِهِ مِنْ الْإِيمَانِ

An explanation of the branches of faith, the superior and inferior of these and the virtue of modesty and its inclusion in the faith

ایمان کی شاخوں کی تعداد ، اور افضل اور ادنیٰ ایمان کا بیان، اور حیاء کی فضیلت اور اس کا ایمان میں داخل ہونے کا بیان۔

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْإِيمَانُ بِضْعٌ وَسَبْعُونَ شُعْبَةً وَالْحَيَاءُ شُعْبَةٌ مِنْ الْإِيمَانِ.

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "Faith has seventy-odd branches, and modesty (Al-Haya') is a branch of faith."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ ایمان کی ستر سے کچھ زیادہ شاخیں ہیں ۔ اور حیا ایمان کی ایک شاخ ہے۔


حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْإِيمَانُ بِضْعٌ وَسَبْعُونَ أَوْ بِضْعٌ وَسِتُّونَ شُعْبَةً فَأَفْضَلُهَا قَوْلُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَدْنَاهَا إِمَاطَةُ الْأَذَى عَنْ الطَّرِيقِ وَالْحَيَاءُ شُعْبَةٌ مِنْ الْإِيمَانِ.

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Faith has seventy-odd' - or 'sixty-odd - branches, the best of which is saying La ilaha illallah, and the least of which is removing something harmful from the road, and modesty (Al-Haya') is a branch of faith."'

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا ایمان کی ستر سے کچھ زیادہ یا ساٹھ سے کچھ زیادہ شاخیں ہیں۔ ان سب میں افضل لا الہ الا اللہ کہنا ہے۔او ران سب میں ادنیٰ یہ ہے راستے میں تکلیف دہ چیز کا ہٹا نا ہے۔اور حیا ایمان کی ایک شاخ ہے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ: سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يَعِظُ أَخَاهُ فِي الْحَيَاءِ فَقَالَ الْحَيَاءُ مِنْ الْإِيمَانِ.

It was narrated from Salim that his father said: "The Prophet (s.a.w) heard a man censuring his brother regarding modesty (Al-Haya'), and he said: 'Modesty (Al-Haya') is part of faith.'"

حضرت سالم نے اپنے باپ عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺنے نے ایک شخص کو سنا وہ اپنے بھائی کو حیا کے بارے میں نصیحت کررہا تھا (یعنی اس کو حیاکرنے سے منع کررہا تھا) ۔ آپ ﷺنےفرمایا ( اس کو چھوڑ دے) حیا تو ایمان میں داخل ہے۔ دوسری روایت میں آپﷺ ایک انصاری سے گزرے جو اپنے بھائی کو نصیحت کرتارہا تھا۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ مَرَّ بِرَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ يَعِظُ أَخَاهُ.

It was narrated from Az-Zuhri (a similar Hadith as no. 154) with this chain, and he said: "He passed by a man from the Ansar who was censuring his brother."

یہ حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا السَّوَّارِ يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَمِعَ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ يُحَدِّثُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ الْحَيَاءُ لَا يَأْتِي إِلَّا بِخَيْرٍ فَقَالَ بُشَيْرُ بْنُ كَعْبٍ إِنَّهُ مَكْتُوبٌ فِي الْحِكْمَةِ أَنَّ مِنْهُ وَقَارًا وَمِنْهُ سَكِينَةً فَقَالَ عِمْرَانُ أُحَدِّثُكَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتُحَدِّثُنِي عَنْ صُحُفِكَ.

Abu Sawwar narrated that he heard 'Imran bin Husain narrating that the Prophet (s.a.w) said: "Modesty (Al-Haya') does not bring anything but goodness." Bushair bin Ka'b said: "It is written in the wisdom that it includes dignity and tranquility." 'Imran said: "I narrate to you from the Messenger of Allah (s.a.w) and you narrate to me from your books?"

حضرت عمران بن حصین حدیث بیان کررہے تھے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا حیا سے ہمیشہ بھلائی پیدا ہوتی ہے۔اس پر بشیر بن کعب نے کہا کہ حکمت کی کتابوں میں لکھا ہے کہ حیا سے وقار اور سکینت حاصل ہوتی ہے۔عمران نے ان سے کہا میں تجھے رسول اللہ ﷺکی حدیث بیان کرتا ہوں اور آپ اپنی کتاب کی باتیں مجھ کو سناتے ہو۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ إِسْحَاقَ وَهُوَ ابْنُ سُوَيْدٍ أَنَّ أَبَا قَتَادَةَ حَدَّثَ قَالَ كُنَّا عِنْدَ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ فِي رَهْطٍ مِنَّا وَفِينَا بُشَيْرُ بْنُ كَعْبٍ فَحَدَّثَنَا عِمْرَانُ يَوْمَئِذٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحَيَاءُ خَيْرٌ كُلُّهُ قَالَ أَوْ قَالَ الْحَيَاءُ كُلُّهُ خَيْرٌ فَقَالَ بُشَيْرُ بْنُ كَعْبٍ إِنَّا لَنَجِدُ فِي بَعْضِ الْكُتُبِ أَوْ الْحِكْمَةِ أَنَّ مِنْهُ سَكِينَةً وَوَقَارًا لِلَّهِ وَمِنْهُ ضَعْفٌ قَالَ فَغَضِبَ عِمْرَانُ حَتَّى احْمَرَّتَا عَيْنَاهُ وَقَالَ أَلَا أَرَى أُحَدِّثُكَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتُعَارِضُ فِيهِ قَالَ فَأَعَادَ عِمْرَانُ الْحَدِيثَ قَالَ فَأَعَادَ بُشَيْرٌ فَغَضِبَ عِمْرَانُ قَالَ فَمَا زِلْنَا نَقُولُ فِيهِ إِنَّهُ مِنَّا يَا أَبَا نُجَيْدٍ إِنَّهُ لَا بَأْسَ بِهِ.

Abu Qatadah said: "We were with 'Imran bin Husain and among us was Bushair bin Ka'b. On that day, 'Imran narrated to us that the Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Modesty (Al-Haya') is good, all of it - or: Modesty (Al-Haya') is all good.' Bushair bin Ka'b said: 'We find in some of our books or books of wisdom, that some of it is tranquility and dignity for the sake of Allah and some of it is weakness.' 'Imran got so angry that his eyes turned red, and he said: 'What is this? I narrate to you from the Messenger of Allah (s.a.w) and you quote something to contradict it!' 'Imran repeated the Hadith and Bushair repeated his comment, and we kept saying: 'He is fine, O Abu Nujaid, there is nothing wrong with him.'"

حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم عمران بن حصین کے پاس اپنے ایک رہط(دس سے کم مردوں کی جمات کو رہط کہتے ہیں۔) میں تھے اور ہم میں بشیر بن کعب بھی تھے ۔ عمران نے ایک دن حدیث بیان کی کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا حیا خیر ہے یا حیا بالکل خیر ہے۔ بشیر بن کعب نے کہا ہم نے بعض کتابوں میں یا حکمت میں دیکھا ہے کہ حیا کی ایک قسم تو سکینہ اور وقار ہے اللہ تعالیٰ کیلئے اور ایک حیا ضعفِ نفس ہے۔ یہ سن کر عمران کو اتنا غصہ آیا کہ ان کی آنکھیں سرخ ہوگئیں ا ور انہوں نے کہا کہ میں تو رسول اللہ ﷺ کی حدیث بیان کرتا ہوں اور تو اس کے خلاف بیان کرتا ہے۔ ابو قتادہ نے کہا کہ عمران نے پھر دوبارہ اسی حدیث کو بیان کیا۔ بشیر نے پھر دوبارہ وہی بات کہی تو عمران غصہ ہوئے (اور انہوں نے بشیر کو سزا دینے کا قصد کیا) تو ہم سب نے کہا کہ اے ابونجید! (یہ عمران بن حصین کی کنیت ہے) بشیر ہم میں سے ہے (یعنی مسلمان ہے) اس میں کوئی عیب نہیں۔ (یعنی وہ منافق یا بے دین یا بدعتی نہیں ہے جیسے تم نے خیال کیا)۔


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ حَدَّثَنَا أَبُو نَعَامَةَ الْعَدَوِيُّ قَالَ سَمِعْتُ حُجَيْرَ بْنَ الرَّبِيعِ الْعَدَوِيَّ يَقُولُ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ حَدِيثِ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ.

Ishaq bin Ibrahim narrated... from 'Imran bin Husain a Hadith similar to that of Hammad bin Zaid (no. 157).

اوپر والی حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔

Chapter No: 13

بَابُ جَامِعِ أَوْصَافِ الْإِسْلَامِ

Regarding comprehensive attributes of Islam

اسلام کے جامع اوصاف کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا عَنْ جَرِيرٍ ح وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ كُلُّهُمْ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الثَّقَفِيِّ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قُلْ لِي فِي الْإِسْلَامِ قَوْلًا لَا أَسْأَلُ عَنْهُ أَحَدًا بَعْدَكَ وَفِي حَدِيثِ أَبِي أُسَامَةَ غَيْرَكَ قَالَ قُلْ آمَنْتُ بِاللَّهِ ثُمَّ اسْتَقِمْ.

It was narrated that Sufyan bin 'Abdullah Ath-Thaqafi said: "I said: 'O Messenger of Allah, tell me something about Islam that I will not need to ask anyone about after you,"' - according to the Hadith of Abu Usamah: "other than you" - "He said: 'Say: I believe in Allah, then adhere firmly to that."'

حضرت سفیان بن عبد اللہ ثقفی سے روایت ہے میں نے کہا یا رسول اللہ ﷺمجھے اسلام میں ایک ایسی بات بتادیجئے کہ پھر میں اس کو آپ کے بعد کسی سے نہ پوچھوں ۔ آپﷺنے فرمایا کہہ دے میں اللہ پر ایمان لایا پھر اس پر جما رہ۔اور ابو اسامہ کی روایت میں ہے ”غیرک“ یعنی آپ کے سوا کسی سے۔

Chapter No: 14

بَابُ بَيَانِ تَفَاضُلِ الْإِسْلَامِ وَأَيُّ أُمُورِهِ أَفْضَلُ

Regarding superiority of Islam and its excellent affairs

خصائل اسلام کا بیان اور اس بات کا بیان کہ اسلام میں کون سا کام افضل ہے۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْإِسْلَامِ خَيْرٌ قَالَ تُطْعِمُ الطَّعَامَ وَتَقْرَأُ السَّلَامَ عَلَى مَنْ عَرَفْتَ وَمَنْ لَمْ تَعْرِفْ.

It was narrated from 'Abdullah bin 'Amr that a man asked the Messenger of Allah (s.a.w): "What part of Islam is best?" He said: "To feed others, and to greet with Salam those whom you know and those whom you do not know."

حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺسے سوال کیا کہ کون سا اسلام بہتر ہے ؟ آپﷺنے فرمایا یہ کہ تو ( بھوکے ) کو کھانا کھلادے ، اور ہر شخص سے سلام کرے خواہ تو اس کو پہچانتا ہو یا نہ پہچانتا ہو۔


و حَدَّثَنَا أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ الْمِصْرِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ يَقُولُ إِنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْمُسْلِمِينَ خَيْرٌ؟ قَالَ: مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ.

'Abdullah bin 'Amr bin Al-'As said: "A man asked the Messenger of Allah (s.a.w): 'Which of the Muslims is best?' He said: 'The one from whose tongue and hand the Muslims are safe."'

حضرت عبد اللہ بن عمرو فرماتے ہیں ایک شخص نے رسول اللہ ﷺسے پوچھا کون سا مسلمان بہتر ہے ؟ آپﷺنے فرمایا وہ مسلمان جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔ (یعنی نہ زبان سے کسی مسلمان کی برائی کرے نہ ہاتھ سے کسی کو ایذا دے)۔


حَدَّثَنَا حَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ أَبِي عَاصِمٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا الزُّبَيْرِ يَقُولُ سَمِعْتُ جَابِرًا يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ.

It was narrated from Abu Juraij that he heard Abu Az-Zubair saying: I heard Jabir say: I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "The Muslim is the one from whose tongue and hand the Muslims are safe."

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺسے سنا آپ فرماتے تھے مسلمان وہ ہے جس کی زبان اورہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔


و حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأُمَوِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَةَ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْإِسْلَامِ أَفْضَلُ قَالَ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ.

It was narrated that Abu Musa said: "I said: 'O Messenger of Allah, which (constituent of) Islam is best?' He said: 'The one from whose tongue and hand the Muslims are safe."'

حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے میں نے کہا یا رسول اللہ کون سا اسلام افضل ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔


و حَدَّثَنِيهِ إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الْجَوْهَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَ حَدَّثَنِي بُرَيْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْمُسْلِمِينَ أَفْضَلُ فَذَكَرَ مِثْلَهُ.

Yazid bin 'Abdullah narrated with this chain that the Messenger of Allah (s.a.w) was asked: "Which of the Muslims is best?" And he said something similar (as no. 163).

حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔

Chapter No: 15

بَاب بَيَانِ خِصَالٍ مَنْ اتَّصَفَ بِهِنَّ وَجَدَ حَلَاوَةَ الْإِيمَانِ

Explanation of those attributes which, whoever adopted found the sweetness of faith

ان خصلتوں کا بیان جن سے ایمان کی حلاوت حاصل ہوتی ہے ۔

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ أَبِي عُمَرَ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ جَمِيعًا عَنْ الثَّقَفِيِّ قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ وَجَدَ بِهِنَّ حَلَاوَةَ الْإِيمَانِ مَنْ كَانَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِمَّا سِوَاهُمَا وَأَنْ يُحِبَّ الْمَرْءَ لَا يُحِبُّهُ إِلَّا لِلَّهِ وَأَنْ يَكْرَهَ أَنْ يَعُودَ فِي الْكُفْرِ بَعْدَ أَنْ أَنْقَذَهُ اللَّهُ مِنْهُ كَمَا يَكْرَهُ أَنْ يُقْذَفَ فِي النَّارِ.

It was narrated from Anas that the Prophet (s.a.w) said: "There are three characteristics, whoever attains them has found the sweetness of faith: When Allah and His Messenger are dearer to him than others than them, when he loves a man and does not love him except for the sake of Allah, and when he would hate to return to disbelief after Allah has saved him from it, as he would hate to be thrown into the fire."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا تین باتیں جس میں ہونگی وہ ان کی وجہ سے ایمان کی مٹھاس اور حلاوت پائے گا۔ایک تو یہ کہ اللہ اور اس کے رسول سے دوسرے سب لوگوں سے زیادہ محبت رکھے ۔ دوسرے یہ کہ کسی آدمی سے صرف اللہ کی خاطر دوستی رکھے (یعنی دنیا کی کوئی غرض نہ ہو نہ اس سے ڈر ہو)تیسرے یہ کہ کفر میں دوبارہ جانے کو اتنا ناپسند کرے جتنا آگ میں پڑنے کو ناپسند کرتا ہے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ وَجَدَ طَعْمَ الْإِيمَانِ مَنْ كَانَ يُحِبُّ الْمَرْءَ لَا يُحِبُّهُ إِلَّا لِلَّهِ وَمَنْ كَانَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِمَّا سِوَاهُمَا وَمَنْ كَانَ أَنْ يُلْقَى فِي النَّارِ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ أَنْ يَرْجِعَ فِي الْكُفْرِ بَعْدَ أَنْ أَنْقَذَهُ اللَّهُ مِنْهُ.

It was narrated that Anas said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'There are three things, whoever attains them will find the taste of faith: When he loves a man and does not love him except for the sake of Allah, when Allah and His Messenger are dearer to him than others than them, and when being thrown into the fire is preferable to him than returning to disbelief after Allah has saved him from it."'

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جس میں تین باتیں ہونگی وہ ایمان کی مٹھاس پائے گا۔جو کسی آدمی سے صرف اللہ کی خاطر دوستی رکھے۔اللہ اور اس کے رسول سے دوسرے سب لوگوں سے زیادہ دوستی رکھے ۔آگ میں ڈالا جانا پسند کرے مگر کفر اختیار کرنا پسند نہ کرے جبکہ اللہ نے اس کو کفر سے نجات دی۔


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَنْبَأَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ أَنْبَأَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ مِنْ أَنْ يَرْجِعَ يَهُودِيًّا أَوْ نَصْرَانِيًّا.

It was narrated that Anas said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said..." a similar Hadith (as no. 166), except that he said: "... than returning to Judaism or Christianity."

حضرت انس رضی اللہ عنہ نبی اکرم ﷺسے روایت کرتے ہیں ۔۔۔ وہی حدیث جو اوپر گذر چکی ہے سوائے اس کے اس میں یہ ہے کہ یہودی یا نصرانی ہونا پسند نہ کرے۔

Chapter No: 16

بَاب وُجُوبِ مَحَبَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكْثَرَ مِنْ الْأَهْلِ وَالْوَلَدِ وَالْوَالِدِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ وَإِطْلَاقِ عَدَمِ الْإِيمَانِ عَلَى مَنْ لَمْ يُحِبُّهُ هَذِهِ الْمَحَبَّةِ

The obligation to love the Messenger of Allah ﷺ more than one’s household members, his son, his father and whole humanity, and he is not a believer who does not love him with such a love

اس بات کا بیان کہ رسول اللہﷺسے بیوی، بچے ، باپ اور سب لوگوں سے زیادہ محبت رکھنا واجب ہے اور جس کو ایسی محبت نہ ہو وہ مومن نہیں ہے۔

و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ ح و حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ كِلَاهُمَا عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُؤْمِنُ عَبْدٌ وَفِي حَدِيثِ عَبْدِ الْوَارِثِ الرَّجُلُ حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ أَهْلِهِ وَمَالِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ.

It was narrated that Anas said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'No person is a believer until I am dearer to him than his family, his wealth and all of mankind."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کوئی بندہ مؤمن نہیں ہوتا جب تک اس کو میری محبت گھر والوں اور مال اور سب لوگوں سے زیادہ نہ ہو۔ عبد الوارث کی روایت میں ہے کوئی آدمی مؤمن نہیں ہوتا۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَلَدِهِ وَوَالِدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ.

It was narrated that Anas bin Malik said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'None of you is a believer until I am dearer to him than his son, his father and all of mankind."'

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کوئی تم میں سے مؤمن نہیں ہوتا جب تک کہ اس کو میری محبت اولاد ، ماں ، باپ اور سب لوگوں سے زیادہ نہ ہو۔

Chapter No: 17

بَاب الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مِنْ خِصَالِ الْإِيمَانِ أَنْ يُحِبَّ لِأَخِيهِ الْمُسْلِمِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ مِنْ الْخَيْرِ

Concerning the proof that it is one of the characteristic of faith to like for one's Muslim brother what he likes for himself out of virtue

اس بات کا بیان کہ ایمان کی خصلت یہ ہے کہ جو اچھی چیز اپنے لیے پسند کرے اپنے مسلمان بھائی کے لئے بھی وہی پسند کرے۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى يُحِبَّ لِأَخِيهِ أَوْ قَالَ لِجَارِهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ.

It was narrated from Anas bin Malik that the Prophet (s.a.w) said: "None of you is a believer until he loves for his brother" - or he said: "for his neighbor" - "what he loves for himself."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کوئی تم میں سے مؤمن نہیں ہوتا جب تک وہ اپنے بھائی یا اپنے ہمسایہ کے لیے وہ نہ چاہے جو اپنے لیے چاہتا ہے۔


وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا يُؤْمِنُ عَبْدٌ حَتَّى يُحِبَّ لِجَارِهِ أَوْ قَالَ لِأَخِيهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ.

It was narrated from Anas that the Prophet (s.a.w) said: "By the One in Whose Hand is my soul, no one believes until he loves for his neighbor" - or he said: "for his brother" - "what he loves for himself."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا قسم ہے اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کوئی آدمی مؤمن نہیں ہوتا جب تک اپنے بھائی یا ہمسایہ کے لیے وہی نہ چاہے جو اپنے لیے چاہتا ہے۔

Chapter No: 18

بَابُ بَيَانِ تَحْرِيمِ إِيذَاءِ الْجَارِ

The forbiddance of wrongdoing a neighbor

پڑوسی کو تکلیف پہنچانا حرام ہے۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ جَمِيعًا عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ أَخْبَرَنِي الْعَلَاءُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مَنْ لَا يَأْمَنُ جَارُهُ بَوَائِقَهُ.

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "He will not enter Paradise, whose neighbor is not safe from his evil conduct."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا وہ شخص جنت میں نہیں جائے گا جس کا ہمسایہ اس کے مکرو فساد سے محفوظ نہیں ہے۔

Chapter No: 19

بَابُ الْحَثِّ عَلَى إِكْرَامِ الْجَارِ وَالضَّيْفِ وَلُزُومِ الصَّمْتِ إِلَّا عَنْ الْخَيْرِ وَكَوْنِ ذَلِكَ كُلِّهِ مِنْ الْإِيمَانِ

Concerning the motivation to respect the neighbor and guest, and sticking to silence except for goodness, and all these (attributes) are part of faith

ہمسایہ اور مہمان کی خاطر داری کرنے کی ترغیب، اور نیکی کی بات کے علاوہ خاموش رہنا ایمان کی نشانیوں میں سے ہے۔

حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَصْمُتْ وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُكْرِمْ جَارَهُ وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ.

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Whoever believes in Allah and the Last Day, let him speak good or else remain silent; whoever believes in Allah and the Last Day, let him honor his neighbor; whoever believes in Allah and the Last Day, let him honor his guest."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺنے فرمایا جو شخص اللہ پر قیامت پر یقین رکھتا ہے اس کو چاہیے یا تو اچھی بات کرے یا چپ رہے اور جو شخص اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے اس کو چاہیے کہ اپنے ہمسایہ کی خاطر داری کرے اور جو شخص اللہ پر اور قیامت پر ایمان رکھتاہے اس کو چاہیے کہ اپنے مہمان کی خاطر داری کرے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي حُصَيْنٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يُؤْذِي جَارَهُ وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَسْكُتْ.

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Whoever believes in Allah and the Last Day, let him not annoy his neighbor; whoever believes in Allah and the Last Day, let him honor his guest; whoever believes in Allah and the Last Day, let him speak good or else remain silent.'"

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺنے فرمایاجو شخص اللہ پر اور قیامت پر یقین رکھتا ہو وہ اپنے پڑوسی کو تکلیف نہ دے،اور جو شخص اللہ پر اور قیامت پر یقین رکھتا ہو وہ اپنے مہمان کی خاطر داری کرے۔اور جو شخص اللہ اور قیامت پر یقین رکھتا ہو وہ اچھی بات کہے یا چپ رہے۔


و حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي حَصِينٍ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَلْيُحْسِنْ إِلَى جَارِهِ.

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said:..." a similar Hadith to that of Abu Hasin (no. 174), except that he said: "Let him treat his neighbor well."

اوپر والی حدیث اس سند سے بھی آئی ہے ۔ فرق صرف اتنا ہے کہ خاطر داری کے بجائے اچھا سلوک کے الفاظ آئے ہیں۔


حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو أَنَّهُ سَمِعَ نَافِعَ بْنَ جُبَيْرٍ يُخْبِرُ عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْخُزَاعِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُحْسِنْ إِلَى جَارِهِ وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَسْكُتْ.

It was narrated from 'Amr that he heard Nafi' bin Jubair tell him, narrating from Abu Shuraih Al-Khuza'i, that the Prophet (s.a.w) said: "Whoever believes in Allah and the Last Day, let him treat his neighbor well; whoever believes in Allah and the Last Day, let him honor his guest; whoever believes in Allah and the Last Day, let him speak good or else remain silent."

ابو شریح خزاعی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جوشخص اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے ہمسایہ کے ساتھ نیکی کرے ۔ اور جو شخص اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے مہمان کے ساتھ احسان کرے اور جو شخص اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اچھی بات کہے یا خاموش رہے۔

Chapter No: 20

بَابُ بَيَانِ كَوْنِ النَّهْيِ عَنْ الْمُنْكَرِ مِنْ الْإِيمَانِ وَأَنَّ الْإِيمَانَ يَزِيدُ وَيَنْقُصُ وَأَنَّ الْأَمْرَ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيَ عَنْ الْمُنْكَرِ وَاجِبَانِ

Forbidding from the abominable is a part of faith , and the faith increases and diminishes , and ordering what is good and forbidding what is abominable are obligatory

اس بات کا بیان کہ بری بات سے منع کرنا ایمان کی علامت ہے، اور یہ کہ ایمان میں کمی بیشی ہوتی ہے، اور امر بالمعروف والنہی عن المنکر دونوں واجب ہیں۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ كِلَاهُمَا عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ وَهَذَا حَدِيثُ أَبِي بَكْرٍ قَالَ أَوَّلُ مَنْ بَدَأَ بِالْخُطْبَةِ يَوْمَ الْعِيدِ قَبْلَ الصَّلَاةِ مَرْوَانُ فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ فَقَالَ الصَّلَاةُ قَبْلَ الْخُطْبَةِ فَقَالَ قَدْ تُرِكَ مَا هُنَالِكَ فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ أَمَّا هَذَا فَقَدْ قَضَى مَا عَلَيْهِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ رَأَى مِنْكُمْ مُنْكَرًا فَلْيُغَيِّرْهُ بِيَدِهِ فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِهِ فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِقَلْبِهِ وَذَلِكَ أَضْعَفُ الْإِيمَانِ.

It was narrated that Tariq bin Shihab - and this is the Hadith of Abu Bakr (one of the narrators) - said: "The first one to start with the Khutbah on the day of 'Eid, before the prayer, was Marwan. A man stood up and said: '(Shouldn't) the prayer (come) before the Khutbah?' He said: 'What was there has been left.' Abu Sa'eed said: 'This man has done his duty. I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "Whoever among you sees an evil action, let him change it with his hand (by taking action); if he cannot, then with his tongue (by speaking out) ; and if he cannot, then with his heart (by hating it and feeling it is wrong), and that is the weakest of faith."

طارق بن شہاب سے روایت ہے سب سے پہلے جس نے عید کے دن نماز سے قبل خطبہ شروع کیا وہ مروان تھا ۔اس وقت ایک شخص کھڑا ہوا اور کہنے لگا خطبہ سے پہلے نماز پڑھنا چاہیے۔مروان نے کہا یہ بات موقوف کردی گئی ۔ ابو سعید رضی اللہ عنہ نے کہا اس شخص نے تو اپنا حق ادا کردیا ، میں نے رسول اللہ ﷺسے سنا آپﷺنے فرمایا جوشخص تم میں سے کسی منکر (خلاف شرع) کام کو دیکھے تو اس کو اپنے ہاتھ سے مٹادے۔اگر اتنی طاقت نہ ہو تو زبان سے ، اور اگر اتنی طاقت نہ ہو تو دل ہی سے سہی(یعنی دل میں اس کو برا جانے اور اس سے بیزا ہو) یہ سب سے کم درجے کا ایمان ہے ۔


حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ رَجَاءٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ وَعَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ فِي قِصَّةِ مَرْوَانَ وَحَدِيثِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ شُعْبَةَ وَسُفْيَانَ.

A similar Hadith (as no. 177) was narrated concerning the story of Marwan, and the Hadith of Abu Sa'eed from the Prophet (s.a.w).

یہ حدیث بالکل وہی ہے جو اوپر گزری ہے مگر ایک اور سند سے بھی مروی ہے۔


حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ النَّضْرِ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَاللَّفْظُ لِعَبْدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَكَمِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْمِسْوَرِ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ نَبِيٍّ بَعَثَهُ اللَّهُ فِي أُمَّةٍ قَبْلِي إِلَّا كَانَ لَهُ مِنْ أُمَّتِهِ حَوَارِيُّونَ وَأَصْحَابٌ يَأْخُذُونَ بِسُنَّتِهِ وَيَقْتَدُونَ بِأَمْرِهِ ثُمَّ إِنَّهَا تَخْلُفُ مِنْ بَعْدِهِمْ خُلُوفٌ يَقُولُونَ مَا لَا يَفْعَلُونَ وَيَفْعَلُونَ مَا لَا يُؤْمَرُونَ فَمَنْ جَاهَدَهُمْ بِيَدِهِ فَهُوَ مُؤْمِنٌ وَمَنْ جَاهَدَهُمْ بِلِسَانِهِ فَهُوَ مُؤْمِنٌ وَمَنْ جَاهَدَهُمْ بِقَلْبِهِ فَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَيْسَ وَرَاءَ ذَلِكَ مِنْ الْإِيمَانِ حَبَّةُ خَرْدَلٍ قَالَ أَبُو رَافِعٍ فَحَدَّثْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ فَأَنْكَرَهُ عَلَيَّ فَقَدِمَ ابْنُ مَسْعُودٍ فَنَزَلَ بِقَنَاةَ فَاسْتَتْبَعَنِي إِلَيْهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ يَعُودُهُ فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ فَلَمَّا جَلَسْنَا سَأَلْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَحَدَّثَنِيهِ كَمَا حَدَّثْتُهُ ابْنَ عُمَرَ قَالَ صَالِحٌ وَقَدْ تُحُدِّثَ بِنَحْوِ ذَلِكَ عَنْ أَبِي رَافِعٍ.

It was narrated from Abu Rafi', from 'Abdullah bin Mas'ud that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "There is no Prophet whom Allah sent to any nation before me, but he had disciples and Companions among his nation who followed his path and obeyed his commands. Then after them came generations who said what they did not do, and did what they were not commanded to do. Whoever strives against them with his hand is a believer; whoever strives against them with his tongue is a believer; whoever strives against them with his heart is a believer. Beyond that there is not even a mustard-seed's worth of faith." Abu Rafi' said: "I narrated this to 'Abdullah bin 'Umar and he questioned it. Then Ibn Mas'ud came and stayed in Qanah. 'Abdullah bin 'Umar wanted me to go with him to visit him (as Ibn Mas'ud was sick), so I went with him. When we sat down, I asked Ibn Mas'ud about this Hadith and he narrated it to me as I had told it to Ibn 'Umar." Salih (one of the narrators) said: "A similar Hadith was narrated from Abu Rafi'."

عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ سے پہلے کوئی نبی ایسا نہیں بھیجا کہ جس کی امت میں سے حواری اور اصحاب نہ ہوں جو اس کے طریقے پر چلتے تھے اور اس کے حکم کی پیروی کرتے تھے۔ پھر ان لوگوں کے بعد ایسے نالائق جانشین پے در پے آتے گئے جو صرف زبان سے کہتے تھے اور کرتے کچھ نہیں تھے، اور ان کاموں کو کرتے تھے جن کا انہیں حکم نہیں دیاجاتا۔جو کوئی ان نالائقوں سے ہاتھ سے جہاد(لڑے) کرے وہ مؤمن، اور جو کوئی زبان سے لڑے (ان کو بُرا کہے اور ان کی باتوں کا رد کرے) وہ بھی مؤمن ہے، اور جو کوئی ان سے دل سے لڑے (دل میں ان کو بُرا جانے) وہ بھی مؤمن ہے اور اس کے بعد دانے برابر بھی ایمان نہیں۔ (یعنی اگر دل سے بھی بُرا نہ جانے تو اس میں ذرہ برابر بھی ایمان نہیں)۔ ابو رافع رضی اللہ عنہ (جنہوں نے اس حدیث کو ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے بیان کیا، وہ رسول اللہ کے مولیٰ تھے) نے کہا کہ میں نے یہ حدیث عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے بیان کی انہوں نے(حدیث ماننے سے) انکار کیا۔ اتفاق سے میرے پاس عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ آئے اور قناۃ (مدینہ کی ایک وادی کا نام ہے) میں اترے تو عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ مجھے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی عیادت کیلئے اپنے ساتھ لے گئے۔ میں ان کیساتھ گیا۔ جب ہم بیٹھے تو میں نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے اسی طرح بیان کیا جیسے میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے بیان کیا تھا۔


و حَدَّثَنِيهِ أَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي الْحَارِثُ بْنُ الْفُضَيْلِ الْخَطْمِيُّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَكَمِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ عَنْ أَبِي رَافِعٍ مَوْلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا كَانَ مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا وَقَدْ كَانَ لَهُ حَوَارِيُّونَ يَهْتَدُونَ بِهَدْيِهِ وَيَسْتَنُّونَ بِسُنَّتِهِ مِثْلَ حَدِيثِ صَالِحٍ وَلَمْ يَذْكُرْ قُدُومَ ابْنِ مَسْعُودٍ وَاجْتِمَاعِ ابْنِ عُمَرَ مَعَهُ.

It was narrated from Abu Rafi', the freed slave of the Prophet (s.a.w), from 'Abdullah bin Mas'ud, that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "There was no Prophet who did not have disciples who followed his guidance and his path," similar to the Hadith of Salih (no. 179), but he did not mention the coming of Ibn Mas'ud or Ibn 'Umar's meeting with him.

عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کوئی نبی ایسا نہیں گزرا جس کے حواری نہ ہوں وہ اس کی راہ پر چلتے ہیں۔ اور اس کی سنت پر عمل کرتے ہیں ۔ پھر روایت کو اسی طرح بیان کیا جیسے اوپر گزری مگر اس میں ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے آنے کا اور ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہ کے ملنے کا ذکر نہیں۔

1234Last ›