Chapter No: 26
باب أَكْثَرُ أَهْلِ الْجَنَّةِ الْفُقَرَاءُ وَأَكْثَرُ أَهْلِ النَّارِ النِّسَاءُ وَبَيَانُ الْفِتْنَةِ بِالنِّسَاءِ
Concerning; the fact that the majority of people of paradise are poor, majority of people of fire are women, and the Fitnah of women
جنت والے اکثر فقراء ہوں گے اور جہنم والے اکثر عورتیں ہوں گی، اور عورتوں کے فتنے کا بیان
حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ح وَحَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِىُّ ح وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ ح وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ كُلُّهُمْ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِىِّ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا التَّيْمِىُّ عَنْ أَبِى عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « قُمْتُ عَلَى بَابِ الْجَنَّةِ فَإِذَا عَامَّةُ مَنْ دَخَلَهَا الْمَسَاكِينُ وَإِذَا أَصْحَابُ الْجَدِّ مَحْبُوسُونَ إِلاَّ أَصْحَابَ النَّارِ فَقَدْ أُمِرَ بِهِمْ إِلَى النَّارِ وَقُمْتُ عَلَى بَابِ النَّارِ فَإِذَا عَامَّةُ مَنْ دَخَلَهَا النِّسَاءُ ».
It was narrated that Usamah bin Zaid said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'I stood at the gate of Paradise, and I saw that most of those who entered it were poor, and the wealthy were detained, except the people of the Fire who were ordered to be taken there, and I stood by the gate of the Fire, and I saw that most of those who entered it were women."
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: میں جنت کے دروازہ پر کھڑا ہوا تو جنت میں داخل ہونے والے اکثر مساکین تھے اور مالداروں کو جنت میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا ، البتہ جہنمیوں کو جہنم میں داخل ہونے کا حکم دے دیا گیا تھا اور جب میں جہنم کے دروازے پر کھڑا ہوا تو جہنم میں داخل ہونے والی عام طور پر عورتیں تھیں۔
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِى رَجَاءٍ الْعُطَارِدِىِّ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ قَالَ مُحَمَّدٌ -صلى الله عليه وسلم- « اطَّلَعْتُ فِى الْجَنَّةِ فَرَأَيْتُ أَكْثَرَ أَهْلِهَا الْفُقَرَاءَ وَاطَّلَعْتُ فِى النَّارِ فَرَأَيْتُ أَكْثَرَ أَهْلِهَا النِّسَاءَ ».
Ibn 'Abbas said: Muhammad (s.a.w) said: "I looked into Paradise and saw that most of its people are the poor, and I looked into the Fire and saw that most of its people are women."
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت محمد ﷺنے فرمایا: میں جنت پر مطلع ہوا تو میں نے جنت میں زیادہ تر فقراء کو دیکھا ، اورجہنم پر مطلع ہوا تو میں نے جہنم میں زیادہ تر عورتوں کو دیکھا۔
وَحَدَّثَنَاهُ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا الثَّقَفِىُّ أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ بِهَذَا الإِسْنَادِ.
Ayyub narrated it with this chain of narrators (a Hadith similar to no. 6938).
یہ حدیث ایک اور سند سےبھی مروی ہے۔
وَحَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْهَبِ حَدَّثَنَا أَبُو رَجَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- اطَّلَعَ فِى النَّارِ. فَذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ أَيُّوبَ.
It was narrated from Ibn 'Abbas that the Prophet (s.a.w) looked into the Fire... and he mentioned a Hadith like that of Ayyub (no. 6938).
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺجہنم پر مطلع ہوئے ، اس کے بعد مذکورہ بالا حدیث کی طرح ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى عَرُوبَةَ سَمِعَ أَبَا رَجَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَ مِثْلَهُ.
It was narrated that Ibn 'Abbas said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said..." and he narrated a similar report (as Hadith no. 6938).
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: ،پھر اس کے بعد مذکورہ بالا حدیث کی طرح ہے۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِى التَّيَّاحِ قَالَ كَانَ لِمُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ امْرَأَتَانِ فَجَاءَ مِنْ عِنْدِ إِحْدَاهُمَا فَقَالَتِ الأُخْرَى جِئْتَ مِنْ عِنْدِ فُلاَنَةَ فَقَالَ جِئْتُ مِنْ عِنْدِ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ فَحَدَّثَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِنَّ أَقَلَّ سَاكِنِى الْجَنَّةِ النِّسَاءُ ».
It was narrated that Abu At-Tayyah said: "Mutarrif bin 'Abdullah had two wives, and he came from the house of one of them, and the other one said: 'Have you come from the house of so-and-so?' He said: 'I have come from the house of 'Imran bin Husain and he told us that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "The fewest of the people of Paradise are women."
ابو التیاح بیان کرتے ہیں کہ مطرف بن عبد اللہ کی دو بیویاں تھیں ، وہ ایک بیوی کے پاس سے آئے تو دوسری نے کہا: تم فلانیہ کے پاس سے آئے ہو، انہوں نے کہا: میں حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کے پاس سے آیا ہوں ، اور انہوں نے ہم کو یہ حدیث بیان کی کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جنت کے رہنے والوں میں عورتیں بہت کم ہیں۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْكَرِيمِ أَبُو زُرْعَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنِى يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ مِنْ دُعَاءِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اللَّهُمَّ إِنِّى أَعُوذُ بِكَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِكَ وَتَحَوُّلِ عَافِيَتِكَ وَفُجَاءَةِ نِقْمَتِكَ وَجَمِيعِ سَخَطِكَ ».
It was narrated that 'Abdullah bin 'Umar said: "Among the supplication of the Messenger of Allah (s.a.w) was: ‘Allahumma inni a'udhu bika min zawali ni'matika, wa tahwwuli 'afiyatika, wa fuja'ati niqmatika, wa Jami’i sakhaitk (O Allah, I seek refuge with You from the withdrawing of Your blessing, and the loss of health, and the sudden onset of Your wrath, and anything that may lead to Your 'displeasure )."'
حضرت عبد اللہ بن عمررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺکی یہ دعا تھی : اے اللہ !میں تیرے نعمت کے زوال سے اور تیری عافیت کے پھر جانے سے اور تیرے ناگہانی عذاب سے اور تیری تمام ناراضگیوں سے تیری پناہ میں آتا ہوں ۔
وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الْحَمِيدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِى التَّيَّاحِ قَالَ سَمِعْتُ مُطَرِّفًا يُحَدِّثُ أَنَّهُ كَانَتْ لَهُ امْرَأَتَانِ بِمَعْنَى حَدِيثِ مُعَاذٍ.
It was narrated that Abu At-Tayyah said: "I heard Mutarrif narrating that he had two wives..." a Hadith like that of Mu'adh.
مطرف بیان کرتے ہیں کہ ان کی دو بیویاں تھیں ، جس طرح معاذ کی حدیث میں ہے ۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ وَمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِىِّ عَنْ أَبِى عُثْمَانَ النَّهْدِىِّ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَا تَرَكْتُ بَعْدِى فِتْنَةً هِىَ أَضَرُّ عَلَى الرِّجَالِ مِنَ النِّسَاءِ ».
It was narrated that Usamah bin Zaid said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'I have not left behind me any Fitnah (trial) that is more harmful to men than women."'
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: میں نے اپنے بعد مردوں کے لیے عورتوں سے زیادہ مضر کوئی فتنہ نہیں چھوڑا۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِىُّ وَسُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى جَمِيعًا عَنِ الْمُعْتَمِرِ قَالَ ابْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ قَالَ أَبِى حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ وَسَعِيدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ أَنَّهُمَا حَدَّثَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ « مَا تَرَكْتُ بَعْدِى فِى النَّاسِ فِتْنَةً أَضَرَّ عَلَى الرِّجَالِ مِنَ النِّسَاءِ ».
It was narrated from Usamah bin Zaid bin Harithah and Sa'eed bin Zaid bin 'Amr bin Nufail, the Messenger of Allah (s.a.w) said: "I have not left behind among the people any Fitnah (trial) that is more harmful to men than women."
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ اور حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: میں نے اپنے بعد لوگوں میں مردوں پر عورتوں سے زیادہ نقصان دہ فتنہ کوئی نہیں چھوڑا۔
وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ ح وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ كُلُّهُمْ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِىِّ بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
A similar report (as Hadith no. 6945) was narrated from Sulaiman At-Taimi with this chain of narrators.
یہ حدیث تین سندوں سے حسب سابق مروی ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِى مَسْلَمَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا نَضْرَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِنَّ الدُّنْيَا حُلْوَةٌ خَضِرَةٌ وَإِنَّ اللَّهَ مُسْتَخْلِفُكُمْ فِيهَا فَيَنْظُرُ كَيْفَ تَعْمَلُونَ فَاتَّقُوا الدُّنْيَا وَاتَّقُوا النِّسَاءَ فَإِنَّ أَوَّلَ فِتْنَةِ بَنِى إِسْرَائِيلَ كَانَتْ فِى النِّسَاءِ ». وَفِى حَدِيثِ ابْنِ بَشَّارٍ « لِيَنْظُرَ كَيْفَ تَعْمَلُونَ ».
It was narrated from Abu Sa'eed Al-Khudri that the Prophet (s.a.w) said: "This world is sweet and green, and Allah has given you authority over it, so look at what you do. Beware of this world and beware of women, for the first Fitnah (trial) among the Children of Israel had to do with women."
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: دنیا شیرین اور سرسبز ہے اور اللہ تعالیٰ تم کو اس میں خلیفہ بنانے والا ہے، پھر وہ دیکھے گا کہ تم اس میں کس طرح عمل کرتے ہو، سو تم دنیا سے اور عورتوں سے بچو، کیونکہ بنو اسرائیل کا پہلا فتنہ عورتوں میں تھا ، اور ابن بشار کی حدیث میں ہے: اللہ تعالیٰ دیکھے گا تم کس طرح عمل کرتے ہو۔
Chapter No: 27
بابُ قِصَّةِ أَصْحَابِ الْغَارِ الثَّلاَثَةِ وَالتَّوَسُّلِ بِصَالِحِ الأَعْمَالِ
The story of three men of cave and use of means of good deeds (in supplication)
غار میں پھنسے ہوئے تین آدمیوں کا قصہ اور نیک اعمال کا وسیلہ
حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْمُسَيَّبِىُّ حَدَّثَنِى أَنَسٌ - يَعْنِى ابْنَ عِيَاضٍ أَبَا ضَمْرَةَ - عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ « بَيْنَمَا ثَلاَثَةُ نَفَرٍ يَتَمَشَّوْنَ أَخَذَهُمُ الْمَطَرُ فَأَوَوْا إِلَى غَارٍ فِى جَبَلٍ فَانْحَطَّتْ عَلَى فَمِ غَارِهِمْ صَخْرَةٌ مِنَ الْجَبَلِ فَانْطَبَقَتْ عَلَيْهِمْ فَقَالَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ انْظُرُوا أَعْمَالاً عَمِلْتُمُوهَا صَالِحَةً لِلَّهِ فَادْعُوا اللَّهَ تَعَالَى بِهَا لَعَلَّ اللَّهَ يَفْرُجُهَا عَنْكُمْ. فَقَالَ أَحَدُهُمُ اللَّهُمَّ إِنَّهُ كَانَ لِى وَالِدَانِ شَيْخَانِ كَبِيرَانِ وَامْرَأَتِى وَلِىَ صِبْيَةٌ صِغَارٌ أَرْعَى عَلَيْهِمْ فَإِذَا أَرَحْتُ عَلَيْهِمْ حَلَبْتُ فَبَدَأْتُ بِوَالِدَىَّ فَسَقَيْتُهُمَا قَبْلَ بَنِىَّ وَأَنَّهُ نَأَى بِى ذَاتَ يَوْمٍ الشَّجَرُ فَلَمْ آتِ حَتَّى أَمْسَيْتُ فَوَجَدْتُهُمَا قَدْ نَامَا فَحَلَبْتُ كَمَا كُنْتُ أَحْلُبُ فَجِئْتُ بِالْحِلاَبِ فَقُمْتُ عِنْدَ رُءُوسِهِمَا أَكْرَهُ أَنْ أُوقِظَهُمَا مِنْ نَوْمِهِمَا وَأَكْرَهُ أَنْ أَسْقِىَ الصِّبْيَةَ قَبْلَهُمَا وَالصِّبْيَةُ يَتَضَاغَوْنَ عِنْدَ قَدَمَىَّ فَلَمْ يَزَلْ ذَلِكَ دَأْبِى وَدَأْبَهُمْ حَتَّى طَلَعَ الْفَجْرُ فَإِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنِّى فَعَلْتُ ذَلِكَ ابْتِغَاءَ وَجْهِكَ فَافْرُجْ لَنَا مِنْهَا فُرْجَةً نَرَى مِنْهَا السَّمَاءَ. فَفَرَجَ اللَّهُ مِنْهَا فُرْجَةً فَرَأَوْا مِنْهَا السَّمَاءَ. وَقَالَ الآخَرُ اللَّهُمَّ إِنَّهُ كَانَتْ لِىَ ابْنَةُ عَمٍّ أَحْبَبْتُهَا كَأَشَدِّ مَا يُحِبُّ الرِّجَالُ النِّسَاءَ وَطَلَبْتُ إِلَيْهَا نَفْسَهَا فَأَبَتْ حَتَّى آتِيَهَا بِمِائَةِ دِينَارٍ فَتَعِبْتُ حَتَّى جَمَعْتُ مِائَةَ دِينَارٍ فَجِئْتُهَا بِهَا فَلَمَّا وَقَعْتُ بَيْنَ رِجْلَيْهَا قَالَتْ يَا عَبْدَ اللَّهِ اتَّقِ اللَّهَ وَلاَ تَفْتَحِ الْخَاتَمَ إِلاَّ بِحَقِّهِ. فَقُمْتُ عَنْهَا فَإِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنِّى فَعَلْتُ ذَلِكَ ابْتِغَاءَ وَجْهِكَ فَافْرُجْ لَنَا مِنْهَا فُرْجَةً. فَفَرَجَ لَهُمْ. وَقَالَ الآخَرُ اللَّهُمَّ إِنِّى كُنْتُ اسْتَأْجَرْتُ أَجِيرًا بِفَرَقِ أَرُزٍّ فَلَمَّا قَضَى عَمَلَهُ قَالَ أَعْطِنِى حَقِّى. فَعَرَضْتُ عَلَيْهِ فَرَقَهُ فَرَغِبَ عَنْهُ فَلَمْ أَزَلْ أَزْرَعُهُ حَتَّى جَمَعْتُ مِنْهُ بَقَرًا وَرِعَاءَهَا فَجَاءَنِى فَقَالَ اتَّقِ اللَّهَ وَلاَ تَظْلِمْنِى حَقِّى. قُلْتُ اذْهَبْ إِلَى تِلْكَ الْبَقَرِ وَرِعَائِهَا فَخُذْهَا. فَقَالَ اتَّقِ اللَّهَ وَلاَ تَسْتَهْزِئْ بِى . فَقُلْتُ إِنِّى لاَ أَسْتَهْزِئُ بِكَ خُذْ ذَلِكَ الْبَقَرَ وَرِعَاءَهَا. فَأَخَذَهُ فَذَهَبَ بِهِ فَإِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنِّى فَعَلْتُ ذَلِكَ ابْتِغَاءَ وَجْهِكَ فَافْرُجْ لَنَا مَا بَقِىَ. فَفَرَجَ اللَّهُ مَا بَقِىَ.
It was narrated from 'Abdullah bin 'Umar that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "While three men were walking, it began to rain, and they found shelter in a cave in a mountain. Then a rock from the mountain fell over the mouth of the cave, and they were trapped. They said to one another: 'See if you have done any righteous deeds for the sake of Allah, and pray to Allah by virtue thereof, so that He might remove the rock for you.' One of them said: 'O Allah, I had my parents who were old, and my wife, and I had young children. I used to graze the sheep for them and when I come back, I used to milk (the sheep) and I would start with my parents, and give them to drink before my children. One day I was delayed and I did not come back until evening, and I found that they had gone to sleep. I milked (the sheep) as usual, then I brought the milk and stood by their heads, but I did not like to wake them from their sleep, and I did not like to give milk to the children before them. The children were crying at my feet, and I remained like that, and they remained like that until dawn came. If You know that I did that seeking thereby Your Face, then open it a little for us, so that we may see the sky.' So Allah opened it a little for them, and they could see the sky. "The next one said: 'O Allah, I had a female cousin whom I loved as deeply as any man loves a woman, and I wanted to have my way with her, but she refused unless I brought her one hundred Dinar. I worked hard and collected one hundred Dinar, and brought that to her. But when I was between her legs, she said: "O slave of Allah, fear Allah and do not break the seal except in a lawful manner." So I got up and left her. If You know that I did that seeking thereby Your Face, then open it some more for us.' And He opened it some more for them. "The last one said: 'O Allah, I hired a man in return for a measure (Faraq) of rice, and when he had finished his work he said: "Give me my wages." I offered the measure of rice to him but he refused it. So I sowed the rice many times until I had acquired cows and a herdsman thereby. Then he came to me and said: "Fear Allah and do not wrong me with regard to my wages." I said: "Go to these cows and their herdsman and take them." He said: "Fear Allah and do not make fun of me." I said: "I am not making fun of you. Take the cows and herdsman." So he took them and went away. If You know that I did that seeking thereby Your Face, then open the rest of it for us.' So Allah opened the rest of it."
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: تین آدمی جارہے تھے کہ ان کو بارش نے آلیا ، تو انہوں نے پہاڑ کے ایک غار میں پناہ لی ، اتنے میں غار کے منہ پرپہاڑ کی ایک چٹان آگری اور یہ لوگ بند ہوگئے ، پھر انہوں نے ایک دوسرے سے کہا: تم لوگوں نے جو اللہ کے لیے نیک اعمال کیے ہیں ان پر غور کرو اور ان اعمال کے وسیلہ سے اللہ تعالیٰ سے دعا کرو، شاید اللہ تعالیٰ تم سے یہ مصیبت دور کردے ، سو ان میں سے ایک نے یہ دعا کی: اے اللہ ! میرے بوڑھے ماں باپ تھے ، میری بیوی تھی، اور میرے چھوٹے چھوٹے بچے تھے ، میں بکریاں چراتا تھا ، جب میں واپس آتا تو دودھ دوہتا اور اپنے بچوں سے پہلے اپنے ماں باپ کو دودھ پلاتا ، ایک دن درختوں نے مجھے دور پہنچادیا اور میں رات سے پہلے نہ لوٹ سکا ، جب میں آیا تو ماں باپ سوچکے تھے ، میں نےحسب معمول دودھ دوہا اور ایک برتن میں دودھ ڈال کر ماں باپ کے سرہانے کھڑا ہوگیا ، میں ان کو نیند سے بیدار کرنا ناپسند کرتا تھا ، اور ان سے پہلے بچوں کو دودھ پلانا بھی نا پسند کرتا تھا ، حالانکہ بچے میرے قدموں میں چیخ رہے تھے ، فجر طلوع ہونے تک میرا اور میرے والدین کا یونہی معاملہ رہا ، اے اللہ ! یقینا تجھے علم ہے کہ میں نے یہ عمل تیری رضا کے لیے کیا تھا ، تو ہمارے لیے کچھ کشادگی کردے ، اور ہم اس غار سے آسمان کو دیکھ لیں ، سو اللہ تعالیٰ نے کچھ کشادگی کردی ، اور انہو ں نے اس غار سے آسمان کو دیکھ لیا ، پھر دوسرے آدمی نے دعا کی : اے اللہ! میری ایک چچا زاد (کزن)تھی جس سے میں بہت محبت کرتا تھا جیسا کہ مرودوں کو عورتوں سے لگاؤ ہوتا ہے ، میں نے اس سے مقاربت کی درخواست کی ، اس نے انکار کیا اور کہا: پہلے سو دینار لاؤ ، میں نے بہت مشقت کرکے سو دینار جمع کیے ، میں اس کے پاس وہ دینار لے کر گیا ، جب میں اس کے ساتھ جنسی عمل کرنے کے لیے بیٹھا تو اس نے کہا: اے اللہ کے بندے! اللہ سے ڈر اور ناجائز طریقہ سے مہر نہ توڑ ، سو میں اسی وقت اس سے علیٰحدہ ہوگیا ، اے اللہ! تجھے یقینا علم ہے کہ میں نے یہ فعل تیری رضا مندی کے لیے کیا تھا ، پس تو ہمارے لیے اس غار کو کچھ کھول دے ، تو اللہ نے غار کو کھول دیا ، او رتیسرے شخص نے کہا: اے اللہ!میں نے ایک شخص کو ایک فرق (آٹھ کلوگرام کا پیمانہ) چاولوں کی اجرت پر رکھا تھا ، جب اس نے اپنا کام پورا کرلیا تو اس نے کہا: مجھے میری اجرت دو ، میں نے اس کو مقررہ اجرت دے دی ، اس نے اس سے اعراض کیا ، میں ان چاولوں کا کاشت کرتا رہا ، یہاں تک کہ میں نے اس آمدنی سے بیل اور چرواہے جمع کرلیے ، پھر ایک دن وہ آدمی میرے پاس آیا اور کہنے لگا :اللہ سے ڈرو اور میرا حق نہ مارو ، میں نے کہا: یہ بیل اور چرواہے لے جاؤ اور اپنا حق لے لو، اس نے کہا: اللہ سے ڈرو ، اور میرے ساتھ مذاق مت کرو، میں نے کہا: میں تمہارے ساتھ مذاق نہیں کرتا ، یہ بیل اور چرواہے لے لو، وہ ان کو لے کر چلا گیا ، تجھ کو یقینا علم ہے کہ میں نے یہ کام تیری رضا کے لیے کیا تھا ، اب تو غار کا باقی ماندہ منہ بھی کھول دے ، سو اللہ نے غار کا باقی ماندہ منہ بھی کھول دیا۔
وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ ح وَحَدَّثَنِى سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ح وَحَدَّثَنِى أَبُو كُرَيْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ طَرِيفٍ الْبَجَلِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ حَدَّثَنَا أَبِى وَرَقَبَةُ بْنُ مَسْقَلَةَ ح وَحَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَحَسَنٌ الْحُلْوَانِىُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ - يَعْنُونَ ابْنَ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ - حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ كُلُّهُمْ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِمَعْنَى حَدِيثِ أَبِى ضَمْرَةَ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ وَزَادُوا فِى حَدِيثِهِمْ « وَخَرَجُوا يَمْشُونَ ». وَفِى حَدِيثِ صَالِحٍ « يَتَمَاشَوْنَ ». إِلاَّ عُبَيْدَ اللَّهِ فَإِنَّ فِى حَدِيثِهِ « وَخَرَجُوا ». وَلَمْ يَذْكُرْ بَعْدَهَا شَيْئًا.
A Hadith like that of Abu Damrah from Musa bin 'Uqbah (no. 6949) was narrated from Nafi' from Ibn 'Umar from the Prophet (s.a.w), and they added in their Hadith: "They went out walking," except 'Ubaidullah, in whose Hadith it says: "And they went out" and he did not mention anything after that.
یہ حدیث چار سندوں سے مروی ہے ، موسیٰ بن عقبہ کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ وہ غار سے نکل کر چل دیے اور صالح کی روایت میں " یتماشون " کا لفظ ہے اور عبید کی روایت میں " وخرجوا " کا لفظ ہے، اور اس کے بعد کا ذکر نہیں کیا ۔
حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلٍ التَّمِيمِىُّ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بَهْرَامَ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ ابْنُ سَهْلٍ حَدَّثَنَا وَقَالَ الآخَرَانِ أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ أَخْبَرَنِى سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « انْطَلَقَ ثَلاَثَةُ رَهْطٍ مِمَّنْ كَانَ قَبْلَكُمْ حَتَّى آوَاهُمُ الْمَبِيتُ إِلَى غَارٍ ». وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ بِمَعْنَى حَدِيثِ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ قَالَ رَجُلٌ مِنْهُمُ « اللَّهُمَّ كَانَ لِى أَبَوَانِ شَيْخَانِ كَبِيرَانِ فَكُنْتُ لاَ أَغْبُقُ قَبْلَهُمَا أَهْلاً وَلاَ مَالاً ». وَقَالَ « فَامْتَنَعَتْ مِنِّى حَتَّى أَلَمَّتْ بِهَا سَنَةٌ مِنَ السِّنِينَ فَجَاءَتْنِى فَأَعْطَيْتُهَا عِشْرِينَ وَمِائَةَ دِينَارٍ ». وَقَالَ « فَثَمَّرْتُ أَجْرَهُ حَتَّى كَثُرَتْ مِنْهُ الأَمْوَالُ فَارْتَعَجَتْ ». وَقَالَ « فَخَرَجُوا مِنَ الْغَارِ يَمْشُونَ ».
'Abdullah bin 'Umar said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'Three people of those who came before you went out, and they spent the night in a cave"'... and he quoted a Hadith like that of Nafi' from Ibn 'Umar (no. 6950), except that he said: "One of them said: 'O Allah, I had elderly parents and I did not offer milk to anyone else in the evening before them."' And he said: "She refused to let me have my way with her until she was hard pressed because of famine, then she came to me and I gave her one hundred and twenty Dinar." And he said: "He invested his wages until they generated a great deal of wealth." And he said: "And they came walking out of the cave."
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: تم سے پہلی امتوں میں تین آدمی روانہ ہوئے ، یہاں تک کہ انہوں نے رات کو ایک غار میں پناہ لی ، اس کے بعد حسب سابق مروی ہے ، البتہ اس روایت میں یہ ہے کہ ان میں سے ایک آدمی نے یہ کہا: اے اللہ! میرے دو بوڑھے ماں باپ تھے ، میں رات کو ان سے پہلے اپنے بال بچوں کو دودھ نہیں پلاتا تھا ، اور دوسرے نے کہا: اس لڑکی نے انکار کیا یہاں تک کہ ایک سال وہ قحط میں مبتلا ہوئی ، پھر وہ میرے پاس آئی تو میں نے اس کو ایک سو بیس دینار دیے اور تیسرے آدمی نے کہا: میں نے اس کو اس کی مزدوری کا پھل دیا یہاں تک کہ مال میں بہت اضافہ ہوگیا اور وہ مال موجیں مارنے لگا ، پھر وہ غار سے نکل کر روانہ ہوگئے ۔