Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Muslim

Book: Book of Prayer Seeking Rain (9)    كتاب صلاة الاستسقاء

123Last ›

Chapter No: 1

بَابُ تَلْقِينِ الْمَوْتَى لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ

The dying person should be prompted to utter, “La Ilaha Illallah” (There is no God but Allah)

مرنے والے کو لا الہ الا اللہ کی تلقین کرنے کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى بُكَيْرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِى الدُّعَاءِ حَتَّى يُرَى بَيَاضُ إِبْطَيْهِ.

It was narrated that Anas said: "I saw the Messenger of Allah (s.a.w) raising his hands in supplication so much that the whiteness of his armpits could be seen."

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺدعا میں اپنے ہاتھ مبارک اس طرح اٹھائے ہوئے تھے کہ آپ ﷺکی بغلیں دیکھی جا سکتی تھیں۔


وَحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- اسْتَسْقَى فَأَشَارَ بِظَهْرِ كَفَّيْهِ إِلَى السَّمَاءِ.

It was narrated from Anas bin Malik that the Prophet (s.aw) prayed for rain, and he gestured with the backs of his hands towards the sky.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے بارش کی دعا مانگی اور اپنی ہتھیلیوں کی پشت سے آسمان کی طرف اشارہ کیا۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عَدِىٍّ وَعَبْدُ الأَعْلَى عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ نَبِىَّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ لاَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِى شَىْءٍ مِنْ دُعَائِهِ إِلاَّ فِى الاِسْتِسْقَاءِ حَتَّى يُرَى بَيَاضُ إِبْطَيْهِ. غَيْرَ أَنَّ عَبْدَ الأَعْلَى قَالَ يُرَى بَيَاضُ إِبْطِهِ أَوْ بَيَاضُ إِبْطَيْهِ.

It was narrated from Anas that the Prophet of Allah (s.a.w) used not to raise his hands in any supplication except when he was praying for rain, when (his raised his hands) so much that the whiteness of his armpits could be seen.

حضرت انس سے روایت ہے کہ نبی ﷺاپنے ہاتھوں کو اپنی کسی دعا میں بھی سوائے استسقاء کے اتنا بلند نہ کرتے تھے کہ آپ ﷺکی بغلوں کی سفیدی دیکھی جاتی ہو۔


وَحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنِ ابْنِ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ حَدَّثَهُمْ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ.

It was narrated from Qatadah that Anas bin Malik narrated a similar report to them from the Prophet (s.a.w).

حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مثل سابق روایت ہے۔

Chapter No: 2

بَابُ مَا يُقَالُ عِنْدَ الْمُصِيبَةِ

What should be said at the times of calamity?

مصیبت کے وقت کیا کہا جائے؟

وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَيَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالَ يَحْيَى أَخْبَرَنَا وَقَالَ الآخَرُونَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شَرِيكِ بْنِ أَبِى نَمِرٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَجُلاً دَخَلَ الْمَسْجِدَ يَوْمَ جُمُعَةٍ مِنْ بَابٍ كَانَ نَحْوَ دَارِ الْقَضَاءِ وَرَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَائِمٌ يَخْطُبُ فَاسْتَقْبَلَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَائِمًا ثُمَّ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَكَتِ الأَمْوَالُ وَانْقَطَعَتِ السُّبُلُ فَادْعُ اللَّهِ يُغِثْنَا. قَالَ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَدَيْهِ ثُمَّ قَالَ « اللَّهُمَّ أَغِثْنَا اللَّهُمَّ أَغِثْنَا اللَّهُمَّ أَغِثْنَا ». قَالَ أَنَسٌ وَلاَ وَاللَّهِ مَا نَرَى فِى السَّمَاءِ مِنْ سَحَابٍ وَلاَ قَزَعَةٍ وَمَا بَيْنَنَا وَبَيْنَ سَلْعٍ مِنْ بَيْتٍ وَلاَ دَارٍ - قَالَ - فَطَلَعَتْ مِنْ وَرَائِهِ سَحَابَةٌ مِثْلُ التُّرْسِ فَلَمَّا تَوَسَّطَتِ السَّمَاءَ انْتَشَرَتْ ثُمَّ أَمْطَرَتْ - قَالَ - فَلاَ وَاللَّهِ مَا رَأَيْنَا الشَّمْسَ سَبْتًا - قَالَ - ثُمَّ دَخَلَ رَجُلٌ مِنْ ذَلِكَ الْبَابِ فِى الْجُمُعَةِ الْمُقْبِلَةِ وَرَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَائِمٌ يَخْطُبُ فَاسْتَقْبَلَهُ قَائِمًا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَكَتِ الأَمْوَالُ وَانْقَطَعَتِ السُّبُلُ فَادْعُ اللَّهَ يُمْسِكْهَا عَنَّا - قَالَ - فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَدَيْهِ ثُمَّ قَالَ « اللَّهُمَّ حَوْلَنَا وَلاَ عَلَيْنَا اللَّهُمَّ عَلَى الآكَامِ وَالظِّرَابِ وَبُطُونِ الأَوْدِيَةِ وَمَنَابِتِ الشَّجَرِ ». فَانْقَلَعَتْ وَخَرَجْنَا نَمْشِى فِى الشَّمْسِ. قَالَ شَرِيكٌ فَسَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ أَهُوَ الرَّجُلُ الأَوَّلُ قَالَ لاَ أَدْرِى.

It was narrated from Anas bin Malik that a man entered the Masjid one Friday through the door that was nearest Dar Al-Qada', while the Messenger of Allah (s.a.w) was standing, delivering the Khutbah. He turned towards the Messenger of Allah (s.a.w) and said: "O Messenger of Allah, our wealth has been destroyed and the roads are cut off. Pray to Allah to give us rain." The Messenger of Allah (s.a.w) raised his hands and said: "Allahumma! Aghithna, Allahumma! Aghithna (O Allah, give us rain; O Allah, give us rain; O Allah, give us rain)." Anas said: "By Allah, we could not see any clouds in the sky, and between us and Sal' there were no houses. Then from behind it there appeared a cloud like a shield. When it reached the middle of the sky, it spread, then it began to rain. By Allah, we did not see the sun for a week. Then a man entered through that door during Jumu'ah when the Messenger of Allah (s.a.w) was standing, delivering the Khutbah; he turned to the Messenger of Allah (s.a.w) and said: 'O Messenger of Allah, our wealth has been destroyed and the roads are cut off. Pray to Allah to stop (the rain) for us.' The Messenger of Allah (s.a.w) raised his hands and said: 'Allahumma! Hawlana wa la 'alaina. Allahumma! 'Alal-akami waz-zirabi wa butunil-awdiyati wa manabitish-shajar (O Allah, around us and not on us! O Allah, on the hillocks and small mountains, the valley bottoms and places where trees grow.).' Then it stopped, and we went out walking in the sun." Sharik said: "I asked Anas bin Malik: 'Was that the first man?' He said: 'I do not know."'

حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی دارالقضا کی طرف والے دروازے سے جمعہ کے دن مسجد میں داخل ہوا کہ رسول اللہ ﷺکھڑے ہوئے خطبہ دے رہے تھے وہ رسول اللہ ﷺکے سامنے آکر کھڑا ہوگیا پھر عرض کیا، یا رسول اللہ! مویشی ہلاک اور راستے بند ہو گئے، اللہ سے دعا مانگیں کہ ہم پر بارش نازل کرے، تو رسول اللہ ﷺنے اپنے ہاتھ اٹھا کر دعا مانگی، فرمایا: اے اللہ! ہم پر بارش برسا! اے اللہ ہم پر بارش برسا! اے اللہ! ہم پر بارش برسا! حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ کی قسم ہم آسمان پر کوئی گھٹا یا بادل کا نام ونشان تک نہ دیکھتے تھے اور نہ ہمارے اور سلع(پہاڑی) کے درمیان کوئی گھر تھا اور نہ محلہ، فرماتے ہیں کہ سلع (پہاڑی)کے پیچھے سے ڈھال کی طرح ایک چھوٹا سا بادل نمودار ہوا جب آسمان کے درمیان آیا تو پھیل گیا پھر برسا، فرماتے ہیں کہ اللہ کی قسم ایک ہفتہ تک ہمیں سورج دکھائی نہیں دیا۔ پھر آنے والے جمعہ میں ایک آدمی اسی دروازے سے داخل ہو اور رسول اللہ کھڑے خطبہ دے رہے تھے، وہ آپ ﷺکے سامنے کھڑا ہوگیا اور عرض کرنے لگا، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! مویشی ہلاک ہو گئے اور راستے بند ہو گئے، اللہ سے دعا مانگیں کہ ہم سے بارش کو روک لے تو رسول اللہ ﷺنے ہاتھ اٹھائے اور فرمایا اے اللہ ہمارے ارد گرد برسا نہ کہ ہم پر، اے اللہ ٹیلوں پر، بلندیوں پر، نالوں اور درختوں کے اگنے کی جگہ پر برسا! فرماتے ہیں کہ آسمان صاف ہوگیا اور ہم دھوپ میں چلتے ہوئے نکلے۔ راوی شریک کہتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عرض کیا کہ یہ شخص پہلے والا ہی تھا تو فرمایا میں نہیں جانتا۔


وَحَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ حَدَّثَنِى إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ أَصَابَتِ النَّاسَ سَنَةٌ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَبَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَخْطُبُ النَّاسَ عَلَى الْمِنْبَرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِذْ قَامَ أَعْرَابِىٌّ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَكَ الْمَالُ وَجَاعَ الْعِيَالُ. وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمَعْنَاهُ. وَفِيهِ قَالَ « اللَّهُمَّ حَوَالَيْنَا وَلاَ عَلَيْنَا ». قَالَ فَمَا يُشِيرُ بِيَدِهِ إِلَى نَاحِيَةٍ إِلاَّ تَفَرَّجَتْ حَتَّى رَأَيْتُ الْمَدِينَةَ فِى مِثْلِ الْجَوْبَةِ وَسَالَ وَادِى قَنَاةَ شَهْرًا. وَلَمْ يَجِئْ أَحَدٌ مِنْ نَاحِيَةٍ إِلاَّ أَخْبَرَ بِجَوْدٍ.

It was narrated that Anas bin Malik said: "The people were stricken with a famine during the time of the Messenger of Allah (s.a.w). While the Messenger of Allah (s.a.w) was addressing the people from the Minbar one Friday, a Bedouin stood up and said: 'O Messenger of Allah, our wealth has been destroyed and our children are starving..."' and he quoted a similar Hadith (as no. 2078), in which he said: Allahumma! Hawlana wa la 'alaina (O Allah, around us and not on us)." And whichever direction he pointed to, the clouds broke up, until I saw Al-Madinah as if it were in a hole. The valley of Qanah flowed for a month, and no one came from any direction but he brought news of heavy rainfall.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺکے زمانہ میں لوگوں پر ایک سال قحط پڑا پس رسول اللہ ﷺجمعہ کے دن ہمارے سامنے منبر پر بیٹھے لوگوں کو خطبہ دے رہے تھے کہ ایک اعرابی نے کھڑے ہو کر عرض کیا کہ اموال ہلاک ہو گئے اور اہل عیال بھوکے مر گئے باقی حدیث اوپر گزر چکی ہے اس میں یہ ہے کہ آپ ﷺنے فرمایا ہمارے ارد گرد برسا، ہم پر نہ برسا، آپ ﷺاپنے ہاتھ سے جس طرف بھی اشارہ فرماتے ادھر کا بادل پھٹ جاتا یہاں تک کہ میں نے مدینہ کو گڑھے کی طرح دیکھا اور قناۃ نامی وادی ایک مہینہ بھر بہتی رہی ہمارے پاس جو بھی آیا اس نے خوب بارش ہونے کی خبر دی۔


وَحَدَّثَنِى عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِى بَكْرٍ الْمُقَدَّمِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِىِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كَانَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَامَ إِلَيْهِ النَّاسُ فَصَاحُوا وَقَالُوا يَا نَبِىَّ اللَّهِ قَحِطَ الْمَطَرُ وَاحْمَرَّ الشَّجَرُ وَهَلَكَتِ الْبَهَائِمُ. وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَفِيهِ مِنْ رِوَايَةِ عَبْدِ الأَعْلَى فَتَقَشَّعَتْ عَنِ الْمَدِينَةِ. فَجَعَلَتْ تُمْطِرُ حَوَالَيْهَا وَمَا تُمْطِرُ بِالْمَدِينَةِ قَطْرَةً. فَنَظَرْتُ إِلَى الْمَدِينَةِ وَإِنَّهَا لَفِى مِثْلِ الإِكْلِيلِ.

It was narrated that Anas bin Malik said: "The Prophet (s.a.w) was delivering the Khutbah one Friday when the people stood up and shouted: 'O Prophet of Allah, there is a drought and the trees have turned brown, and the animals are dying..."' and he quoted the Hadith (as in no. 2078). In it, it was narrated from 'Abdul-A'la: "and the clouds cleared from Al-Madinah and it started to rain around (the city), but not a drop fell in Al-Madinah itself. I looked at Al-Madinah and it was as if it were surrounded by a crown."

حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺجمعہ کے دن خطبہ دے رہے تھے کہ لوگ آپ ﷺکے آگے کھڑے ہو گئے اور انہوں نے پکار کر عرض کیا اے اللہ کے نبی ﷺبارش بند کر دی گئی، درخت خشک ہو گئے اور جانور ہلاک ہو گئے باقی حدیث گزر چکی اس میں یہ بھی عبدالاعلی کی روایت سے ہے کہ بادل مدینہ سے پھٹ گیا اور ارد گرد برستا رہا اور مدینہ میں ایک قطرہ بھی نہ برسا میں نے مدینہ کی طرف دیکھا تو وہ درمیان میں گول دائرہ کی طرح معلوم ہوتا تھا۔


وَحَدَّثَنَاهُ أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ بِنَحْوِهِ وَزَادَ فَأَلَّفَ اللَّهُ بَيْنَ السَّحَابِ وَمَكَثْنَا حَتَّى رَأَيْتُ الرَّجُلَ الشَّدِيدَ تُهِمُّهُ نَفْسُهُ أَنْ يَأْتِىَ أَهْلَهُ.

A similar report (as no. 2080) was narrated from Anas, and he added: "Allah gathered the clouds and we stayed until a strong man among us would be concerned only with how he would be able to reach his family."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے اسی طرح حدیث مروی ہے اور اضافہ یہ ہے کہ اللہ نے بادل اکٹھے کر دئے اور ہم ٹھہرے رہے یہاں تک کہ میں نے ایک مضبوط وطاقتور آدمی کو بھی دیکھا کہ اسے بھی اپنے اہل وعیال تک پہنچنے کی فکر لاحق ہوگئی تھی۔


وَحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِى أُسَامَةُ أَنَّ حَفْصَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ جَاءَ أَعْرَابِىٌّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ. وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ وَزَادَ فَرَأَيْتُ السَّحَابَ يَتَمَزَّقُ كَأَنَّهُ الْمُلاَءُ حِينَ تُطْوَى.

Anas bin Malik said: "A Bedouin came to the Messenger of Allah (s.a.w) one Friday, while he was on the Minbar..." and he quoted the Hadith (as in 2080) and added: "I saw the clouds clearing like a sheet being folded."

حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی جمعہ کے دن رسول اللہ ﷺکی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ ﷺمنبر پر تشریف فرما تھے باقی حدیث گزر چکی اس میں یہ اضافہ ہے کہ میں نے بادلوں کو اس طرح پھٹتے ہوئے دیکھا جیسے بکھرے ہوئےکپڑوں کو لپیت دیا جائے۔


وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِىِّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ أَنَسٌ أَصَابَنَا وَنَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَطَرٌ قَالَ فَحَسَرَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- ثَوْبَهُ حَتَّى أَصَابَهُ مِنَ الْمَطَرِ. فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ لِمَ صَنَعْتَ هَذَا قَالَ « لأَنَّهُ حَدِيثُ عَهْدٍ بِرَبِّهِ تَعَالَى ».

Anas said: "When ·we were with the Messenger of Allah (s.a.w) it rained. The Messenger of Allah (s.a.w) lifted part of his garment so that the rain could fall on him. We said: 'O Messenger of Allah, why did you do that?' He said: 'Because it has just come from its Lord, the Mighty and Sublime."'

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺکے ساتھ تھے کہ بارش آگئی تو رسول اللہ ﷺنے اپنا کپڑا کھول دیا یہاں تک کہ آپ ﷺپر بارش کا پانی پہنچا ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺآپ نے ایسا کیوں کیا ؟ آپﷺنےفرمایا کیونکہ یہ بارش اپنے رب عزو جل کے پاس سے ابھی آئی ہے۔

Chapter No: 3

بَاب مَا يُقَالُ عِنْدَ الْمَرِيضِ وَالْمَيِّتِ

What should be said before the patient or the dying person?

مریض یا میت کے پاس حاضر ہوتے وقت کیا کہا جائے؟

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ - يَعْنِى ابْنَ بِلاَلٍ - عَنْ جَعْفَرٍ - وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ - عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- تَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا كَانَ يَوْمُ الرِّيحِ وَالْغَيْمِ عُرِفَ ذَلِكَ فِى وَجْهِهِ أَقْبَلَ وَأَدْبَرَ فَإِذَا مَطَرَتْ سُرَّ بِهِ وَذَهَبَ عَنْهُ ذَلِكَ. قَالَتْ عَائِشَةُ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ « إِنِّى خَشِيتُ أَنْ يَكُونَ عَذَابًا سُلِّطَ عَلَى أُمَّتِى ». وَيَقُولُ إِذَا رَأَى الْمَطَرَ « رَحْمَةٌ ».

It was narrated from 'Ata' bin Abi Rabah that he heard 'Aishah, the wife of the Prophet (s.a.w), say: "If it was a windy and cloudy day, the (reaction of) the Messenger of Allah (s.a.w) could be seen on his face, and he would pace back and forth. Then if it rained he would rejoice, and that (anxiety) would leave him." 'Aishah said: "I asked him about that and he said: 'I was afraid that it might be a punishment that had been sent against my Ummah.' And when he saw the rain he would say: 'A mercy."'

عطاء بن ابی رباح، زوجہ نبیﷺسیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ آندھی اور بارش کے دن آپ ﷺکے چہرہ اقدس پر اس کے آثار معلوم ہوتے تھے کبھی فکر ہوتی اور کبھی جاتی رہتی، جب بارش ہو جاتی تو اس سے آپ ﷺخوش ہو جاتے اور فکر چلی جاتی، سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے آپ ﷺسے اس کی وجہ دریافت کی تو آپ ﷺنے فرمایا میں ڈرتا ہوں کہ کہیں یہ عذاب نہ ہو جو میری امت پر مسلط کیا گیا ہو، جب آپ ﷺبارش کو دیکھتے تو فرماتے کہ یہ رحمت ہے۔


وَحَدَّثَنِى أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ جُرَيْجٍ يُحَدِّثُنَا عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهَا قَالَتْ كَانَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا عَصَفَتِ الرِّيحُ قَالَ « اللَّهُمَّ إِنِّى أَسْأَلُكَ خَيْرَهَا وَخَيْرَ مَا فِيهَا وَخَيْرَ مَا أُرْسِلَتْ بِهِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا وَشَرِّ مَا فِيهَا وَشَرِّ مَا أُرْسِلَتْ بِهِ ». قَالَتْ وَإِذَا تَخَيَّلَتِ السَّمَاءُ تَغَيَّرَ لَوْنُهُ وَخَرَجَ وَدَخَلَ وَأَقْبَلَ وَأَدْبَرَ فَإِذَا مَطَرَتْ سُرِّىَ عَنْهُ فَعَرَفْتُ ذَلِكَ فِى وَجْهِهِ. قَالَتْ عَائِشَةُ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ « لَعَلَّهُ يَا عَائِشَةُ كَمَا قَالَ قَوْمُ عَادٍ (فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا) ».

It was narrated that 'Aishah, the wife of the Prophet (s.a.w), said: "If there was a stormy wind, the Messenger of Allah (s.a.w) would say: 'Allahumma Inni as'aluka khairaha, wa khaira ma fiha, wa khaira ma ursilat bihi wa a'udhu bika min sharriha, wa sharri ma fiha, wa sharri maa ursilat bih (O Allah, I ask You for its goodness and the goodness of that with which it has been sent, and I seek refuge with You from its evil and the evil of that with which it has been sent).' If there was thunder and lightening, his color would change, and he would go in and out (of the house) and pace back and forth, then if it rained he would feel relieved. 'Aishah noticed that and asked him. He said: 'Perhaps, O 'Aishah, it is as the people of 'Ad said: Then, when they saw it as a dense cloud coming towards their valleys, they said: This is a cloud bringing us rain!..."

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ جب آندھی چلتی تو نبی ﷺفرماتے (اللہم انی اسالک خیرہا ، وخیرہا ما فیہا ، وخیر ما ارسلت بہ ، واعوذ بک من شرہا ، وشر ما فیہا ، وشر ما ارسلت بہ)اے اللہ میں تجھ سے اس ہوا کی بھلائی مانگتا ہوں اور جو کچھ اس میں ہے اس کی بھلائی اور جو کچھ اس میں بھیجا گیا ہے اس کی بھی بہتری مانگتا ہوں اور اس کے شر اور جو کچھ اس میں ہے اس کے شر اور جو شر اس کے ذریعہ بھیجا گیا ہے اس سے پناہ مانگتا ہوں، فرماتی ہیں اور جب آسمان پر گرد و چمک والا بادل ہوتا تو آپ ﷺکا رنگ تبدیل ہو جاتا، کبھی باہر جاتے اور کبھی اندر آتے، آگے آتے اور کبھی پیچھے جاتے، جب بارش ہو جاتی تو گھبراہٹ آپ ﷺسے دور ہو جاتی، فرماتی ہیں کہ میں نے یہ حالت دیکھ کر آپ ﷺسے سوال کیا تو آپ ﷺنے فرمایا: اے عائشہ! شاید یہ ویسا ہی ہو جیسا کہ قوم عاد نے کہا تھا ، ( فلما راوہ عارضا مستقبل اودیتہم قالوا ہذا عارض ممطرنا ) جب انہوں نے اپنے سامنے بادل آتے دیکھے تو کہنے لگے یہ بادل ہم پر برسنے والے ہیں(اور ان پر عذا ب آگیا)۔


وَحَدَّثَنِى هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ ح وَحَدَّثَنِى أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ أَبَا النَّضْرِ حَدَّثَهُ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهَا قَالَتْ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مُسْتَجْمِعًا ضَاحِكًا حَتَّى أَرَى مِنْهُ لَهَوَاتِهِ إِنَّمَا كَانَ يَتَبَسَّمُ - قَالَتْ - وَكَانَ إِذَا رَأَى غَيْمًا أَوْ رِيحًا عُرِفَ ذَلِكَ فِى وَجْهِهِ. فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَى النَّاسَ إِذَا رَأَوُا الْغَيْمَ فَرِحُوا. رَجَاءَ أَنْ يَكُونَ فِيهِ الْمَطَرُ وَأَرَاكَ إِذَا رَأَيْتَهُ عَرَفْتُ فِى وَجْهِكَ الْكَرَاهِيَةَ قَالَتْ فَقَالَ « يَا عَائِشَةُ مَا يُؤَمِّنُنِى أَنْ يَكُونَ فِيهِ عَذَابٌ قَدْ عُذِّبَ قَوْمٌ بِالرِّيحِ وَقَدْ رَأَى قَوْمٌ الْعَذَابَ فَقَالُوا (هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا) ».

It was narrated that 'Aishah, the wife of the Prophet (s.a.w), said: "I never saw the Messenger of Allah (s.a.w) laughing so much that I could see his uvula; he only used to smile. If he saw a cloud or wind, (his reaction to that) could be seen on his face." She said: "O Messenger of Allah, I see that when the people see a cloud, they rejoice, hoping that it is bringing rain, but when you see it, I can see on your face that you do not like it." He said: "O 'Aishah, I cannot be sure that there is not a punishment in it, because some people were punished by means of the wind, and some people saw the punishment and said: "This is a cloud bringing us rain!..."

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی ﷺسے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺکو اس طرح کھلکھلا کر ہنستے نہیں دیکھا کہ میں نے آپ ﷺکے حلق کا کوا دیکھ لیا ہو، آپ ﷺتبسم فرماتے تھے، فرماتی ہیں جب آپ ﷺبادل یا آندھی دیکھتے تو اس کا اثر آپ ﷺکے چہرہ مبارک پر دیکھا جاتا تھا، سیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا، یا رسول اللہ ﷺ! میں نے لوگوں کو دیکھا کہ جب وہ بادل کو دیکھتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں اس امید پر کہ اس میں بارش ہوگی اور میں نے دیکھا کہ جب آپ ﷺبادل دیکھتے ہیں تو آپ ﷺکے چہرہ پر فکر کے آثار ہوتے ہیں! تو آپ ﷺنے فرمایا: اے عائشہ! مجھے اطمینان نہیں ہوتا کہ کہیں اس میں عذا ب نہ ہو، کیونکہ ایک قوم آندھیوں سے ہلاک ہوچکی ہے۔ اور جب اس قوم نے عذاب کو دیکھا تو کہنے لگے ( ھذا عارض ممطرنا) یہ ہم پر برسنے والا بادل ہے۔

Chapter No: 4

بَاب فِي إِغْمَاضِ الْمَيِّتِ وَالدُّعَاءِ لَهُ إِذَا حُضِرَ

About closing the eyes of dead and supplications for him when he dies

میت کی آنکھوں کو بند کرنا اور اس کے لیے دعا کرنے کا بیان

وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنِ الْحَكَمِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ « نُصِرْتُ بِالصَّبَا وَأُهْلِكَتْ عَادٌ بِالدَّبُورِ ».

It was narrated from Ibn 'Abbas that the Prophet (s.a.w) said: "I have been helped by means of the east wind, and 'Ad were destroyed by means of the west wind."

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا میری مدد باد صبا (مشرقی ہوا )سے کی گئی ہے اور قوم عاد دبور (مغربی ہوا) سے ہلاک کی گئی۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبَانٍ الْجُعْفِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ - يَعْنِى ابْنَ سُلَيْمَانَ - كِلاَهُمَا عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ مَسْعُودِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. بِمِثْلِهِ.

A similar report (as no. 2087) was narrated from Ibn 'Abbas, from the Prophet (s.a.w).

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اس کے مثل روایت ہے۔

Chapter No: 5

بَاب فِي شُخُوصِ بَصَرِ الْمَيِّتِ يَتْبَعُ نَفْسَهُ

The upward gaze of the dead follows his soul

میت کی آنکھوں کا روح کا تعاقب کرنے کا بیان

 

Chapter No: 6

بَابُ الْبُكَاءِ عَلَى الْمَيِّتِ

About weeping for the dead

میت پر رونا

 

Chapter No: 7

بَاب فِي عِيَادَةِ الْمَرْضَى

About visiting the sick

مریضوں کی عیادت کرنا

 

Chapter No: 8

بَاب فِي الصَّبْرِ عَلَى الْمُصِيبَةِ عِنْدَ الصَّدْمَةِ الْأُولَى

The patience upon calamity at the first blow

صدمہ کے ابتداء پر صبر کرنا

 

Chapter No: 9

بَابُ الْمَيِّتِ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ

The deceased is punished due to his family’s weeping for him

اہل و عیال کے رونے سے میت کو عذاب ہونے کا بیان

 

Chapter No: 10

بَابُ التَّشْدِيدِ فِي النِّيَاحَةِ

Concerning severe warning against lamentation

میت پر رونے کی وعید

 

123Last ›