Chapter No: 1
بابُ الصَّيْدِ بِالْكِلاَبِ الْمُعَلَّمَةِ
About hunting with trained dogs
سدھائے ہوئے کتوں سے شکار کا حکم
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِىُّ حَدَّثَنَا سُلَيْمُ بْنُ أَخْضَرَ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ قَالَ كَتَبْتُ إِلَى نَافِعٍ أَسْأَلُهُ عَنِ الدُّعَاءِ قَبْلَ الْقِتَالِ قَالَ فَكَتَبَ إِلَىَّ إِنَّمَا كَانَ ذَلِكَ فِى أَوَّلِ الإِسْلاَمِ قَدْ أَغَارَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَلَى بَنِى الْمُصْطَلِقِ وَهُمْ غَارُّونَ وَأَنْعَامُهُمْ تُسْقَى عَلَى الْمَاءِ فَقَتَلَ مُقَاتِلَتَهُمْ وَسَبَى سَبْيَهُمْ وَأَصَابَ يَوْمَئِذٍ - قَالَ يَحْيَى أَحْسِبُهُ قَالَ - جُوَيْرِيَةَ - أَوْ قَالَ الْبَتَّةَ - ابْنَةَ الْحَارِثِ وَحَدَّثَنِى هَذَا الْحَدِيثَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَكَانَ فِى ذَاكَ الْجَيْشِ.
It was narrated that Ibn 'Awn said: I wrote to Nafi' asking him about calling people (to Islam) before fighting. He wrote back to me (saying): That was only at the beginning of Islam. The Messenger of Allah (s.a.w) raided Banu Al-Mustaliq when they were unaware, and their cattle were drinking at the water. He killed their warriors and took their women and children captive. On that day - Yahya said: I think he said- Juwayriyah, the daughter of Al-Harith, fell to his lot. He said: And 'Abdullah bin 'Umar narrated this Hadith to me, and he was one of that army.
ابن عون سے روایت ہے کہ میں نے نافع کو لکھ کر جنگ سے پہلے کفار کو دین کی دعوت دینے کے متعلق سوال کیا ، نافع نے لکھا کہ یہ حکم شروع اسلام میں تھا، کیونکہ رسول اللہﷺنے بنومصطلق پر بے خبری میں چڑھائی کی اس حال میں ان کے مویشی پانی پی رہے تھے ، آپﷺنے ان کے جنگجو مردوں کو قتل کردیا ، اور باقی کو قید کرلیا اور اسی دن حضرت جویریہ آپ ﷺکے ہاتھ لگیں ، راوی کہتاہے کہ یا حارث کی بیٹی ، یہ حدیث مجھ کو حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کی اور وہ اس لشکر میں تھے۔
وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عَدِىٍّ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ. مِثْلَهُ وَقَالَ جُوَيْرِيَةَ بِنْتَ الْحَارِثِ. وَلَمْ يَشُكَّ.
A similar report (as no. 4519) was narrated from Ibn 'Awn with this chain, and he said: Juwayriyah bint Al-Harith, with no uncertainty.
یہ حدیث ایک اور سند سے اسی طرح مروی ہے اور اس میں بغیر کسی شک کے جویریہ بنت الحارث کا لفظ ہے۔
Chapter No: 2
باب إِذَا غَابَ عَنْهُ الصَّيْدُ ثُمَّ وَجَدَهُ
Concerning (a situation) when the hunt gets out of hunter’s site then later on he finds it
شکار ( زخمی جانور) کا گم ہونے کے بعد ملنا
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ عَنْ سُفْيَانَ ح وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ أَمْلاَهُ عَلَيْنَا إِمْلاَءً.
Sufyan said: He dictated (the etiquette of warfare) to us.
حضرت سفیان بیان کرتے ہیں کہ آپ نے ہمیں اس کے آداب لکھوائے۔
ح وَحَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هَاشِمٍ - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنِى عَبْدُ الرَّحْمَنِ - يَعْنِى ابْنَ مَهْدِىٍّ - حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا أَمَّرَ أَمِيرًا عَلَى جَيْشٍ أَوْ سَرِيَّةٍ أَوْصَاهُ فِى خَاصَّتِهِ بِتَقْوَى اللَّهِ وَمَنْ مَعَهُ مِنَ الْمُسْلِمِينَ خَيْرًا ثُمَّ قَالَ « اغْزُوا بِاسْمِ اللَّهِ فِى سَبِيلِ اللَّهِ قَاتِلُوا مَنْ كَفَرَ بِاللَّهِ اغْزُوا وَ لاَ تَغُلُّوا وَلاَ تَغْدِرُوا وَلاَ تَمْثُلُوا وَلاَ تَقْتُلُوا وَلِيدًا وَإِذَا لَقِيتَ عَدُوَّكَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ فَادْعُهُمْ إِلَى ثَلاَثِ خِصَالٍ - أَوْ خِلاَلٍ - فَأَيَّتُهُنَّ مَا أَجَابُوكَ فَاقْبَلْ مِنْهُمْ وَكُفَّ عَنْهُمْ ثُمَّ ادْعُهُمْ إِلَى الإِسْلاَمِ فَإِنْ أَجَابُوكَ فَاقْبَلْ مِنْهُمْ وَكُفَّ عَنْهُمْ ثُمَّ ادْعُهُمْ إِلَى التَّحَوُّلِ مِنْ دَارِهِمْ إِلَى دَارِ الْمُهَاجِرِينَ وَأَخْبِرْهُمْ أَنَّهُمْ إِنْ فَعَلُوا ذَلِكَ فَلَهُمْ مَا لِلْمُهَاجِرِينَ وَعَلَيْهِمْ مَا عَلَى الْمُهَاجِرِينَ فَإِنْ أَبَوْا أَنْ يَتَحَوَّلُوا مِنْهَا فَأَخْبِرْهُمْ أَنَّهُمْ يَكُونُونَ كَأَعْرَابِ الْمُسْلِمِينَ يَجْرِى عَلَيْهِمْ حُكْمُ اللَّهِ الَّذِى يَجْرِى عَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَلاَ يَكُونُ لَهُمْ فِى الْغَنِيمَةِ وَالْفَىْءِ شَىْءٌ إِلاَّ أَنْ يُجَاهِدُوا مَعَ الْمُسْلِمِينَ فَإِنْ هُمْ أَبَوْا فَسَلْهُمُ الْجِزْيَةَ فَإِنْ هُمْ أَجَابُوكَ فَاقْبَلْ مِنْهُمْ وَكُفَّ عَنْهُمْ فَإِنْ هُمْ أَبَوْا فَاسْتَعِنْ بِاللَّهِ وَقَاتِلْهُمْ. وَإِذَا حَاصَرْتَ أَهْلَ حِصْنٍ فَأَرَادُوكَ أَنْ تَجْعَلَ لَهُمْ ذِمَّةَ اللَّهِ وَذِمَّةَ نَبِيِّهِ فَلاَ تَجْعَلْ لَهُمْ ذِمَّةَ اللَّهِ وَلاَ ذِمَّةَ نَبِيِّهِ وَلَكِنِ اجْعَلْ لَهُمْ ذِمَّتَكَ وَذِمَّةَ أَصْحَابِكَ فَإِنَّكُمْ أَنْ تُخْفِرُوا ذِمَمَكُمْ وَذِمَمَ أَصْحَابِكُمْ أَهْوَنُ مِنْ أَنْ تُخْفِرُوا ذِمَّةَ اللَّهِ وَذِمَّةَ رَسُولِهِ. وَإِذَا حَاصَرْتَ أَهْلَ حِصْنٍ فَأَرَادُوكَ أَنْ تُنْزِلَهُمْ عَلَى حُكْمِ اللَّهِ فَلاَ تُنْزِلْهُمْ عَلَى حُكْمِ اللَّهِ وَلَكِنْ أَنْزِلْهُمْ عَلَى حُكْمِكَ فَإِنَّكَ لاَ تَدْرِى أَتُصِيبُ حُكْمَ اللَّهِ فِيهِمْ أَمْ لاَ ». قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ هَذَا أَوْ نَحْوَهُ وَزَادَ إِسْحَاقُ فِى آخِرِ حَدِيثِهِ عَنْ يَحْيَى بْنِ آدَمَ قَالَ فَذَكَرْتُ هَذَا الْحَدِيثَ لِمُقَاتِلِ بْنِ حَيَّانَ - قَالَ يَحْيَى يَعْنِى أَنَّ عَلْقَمَةَ يَقُولُهُ لاِبْنِ حَيَّانَ - فَقَالَ حَدَّثَنِى مُسْلِمُ بْنُ هَيْصَمٍ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ مُقَرِّنٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ.
It was narrated from Sulaiman bin Buraidah that his father said: When the Messenger of Allah (s.a.w) appointed commanders for an army or expedition, he would advise them personally to fear Allah, exalted and glorified is He, and to be good to those of the Muslims who were under their command. Then he said: "Fight in the Name of Allah, for the sake of Allah. Fight those who disbelieve in Allah. Fight but do not steal from the war booty, do not break your promises, do not mutilate (the dead enemy) and do not kill children. When you meet your enemy among the idolaters, offer them three options, and whichever one they choose, accept it from them and refrain from (fighting) them. Invite them to Islam and if they respond, then accept it from them and refrain from (fighting) them. Then invite them to migrate from their land to the land of the Muhajirin (Al-Madinah), and tell them that if they do that, they will have the same rights and duties as the Muhajirin have. If they refuse to leave, then tell them that they are like the Muslim Bedouin and subject to the same rulings as the believers, but they will have no share of the booty and spoils of war, unless they strive alongside the Muslims. If they refuse, then ask them to pay Jizyah. If they respond, then accept it from them and refrain from (fighting) them. If they refuse that, then seek the help of Allah and fight them. If you lay siege to a stronghold, and the people ask you to promise them the protection of Allah and His Prophet (s.a.w), do not give them the promise of the protection of Allah and His Prophet; rather give them your promise of protection and that of your companions, for then if you break your promise and that of your companions, that is less serious than if the promise of Allah and His Messenger is broken. If you besiege a stronghold and the people want to make a deal on the basis of the ruling of Allah, do not make a deal on the basis of the ruling of Allah, rather make a deal on the basis of your own ruling, for you cannot be certain that you will be able to work out a deal with them that is in accordance with Allah's ruling." 'Abdur-Rahman (a narrator) said this or something similar, and Ishaq added at the end of his Hadith: Yahya bin Adam said: I mentioned this Hadith to Muqatil bin Hayyan and he said: Muslim bin Haysam narrated something similar to me from An-Nu'man bin Muqarrin from the Prophet (s.a.w).
حضرت سلیمان بن بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب کسی آدمی کو کسی لشکر یا سریہ کا امیر بناتے تو آپ ﷺ اسے خاص طور پر اللہ سے ڈرنے اور ان کے ساتھ موجود مسلمانوں سے بھلائی کرنے کی وصیت فرماتے، پھر آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ کا نام لے کر اللہ کے راستے میں جہاد کرو ، اور جو شخص اللہ کے ساتھ کفر کرے اس کے ساتھ جنگ کرو،خیانت نہ کرو، عہد شکنی نہ کرو اور مثلہ نہ کرو اور کسی بچے کو قتل نہ کرو اور جب تمہارا اپنے دشمن مشرکوں سے مقابلہ ہو جائے، تو ان کو تین باتوں کی دعوت دینا وہ ان میں سے جس کو بھی مان لیں اس کو قبول کرلینا اور جنگ سے رک جانا۔پہلے ان کو اسلام کی دعوت دو،اگر وہ اسلام لے آئیں توان کا اسلام قبول کرلو، ان سے جنگ نہ کرو، پھر ان سے یہ کہوکہ وہ اپنا شہر چھوڑ کر مہاجرین کے شہر میں چلے جائیں۔اور ان کویہ بتاؤ کہ اگر انہوں نے ایسا کرلیا تو ان کو وہ سہولتیں ملیں گی جو مہاجرین کو ملتی ہیں اور ان پر وہ ذمہ داریاں ہوں گی جو مہاجرین پر ہیں اور اگر وہ مہاجرین کے شہر میں آنے سے انکار کریں تو ان کو یہ خبر دے دو کہ پھر ان پر دیہاتی مسلمانوں کا حکم ہوگا ، ان پر مسلمانوں کے احکام جاری ہوں گے ، لیکن ان کو مال غنیمت اور مال فے سے جہاد کے بغیر کوئی حصہ نہیں ملے گا،اگر وہ لوگ اس دعوت کو قبول نہ کریں تو پھر ان سے جزیہ کا سوال کرو، اگر وہ اس کو تسلیم کرلیں تو تم بھی اس کو قبول کرلو اور ان سے جنگ نہ کرو، اور اگر وہ اس کا انکار کریں توپھر اللہ کی مدد کے ساتھ ان سے جنگ شروع کردو او رجب تم کسی قلعہ کا محاصرہ کرو اور قلعہ والے اللہ اور اس کے رسو ل کو ضامن بنانا چاہیں تو تم اللہ اور اس کے رسو ل کو ضامن نہ بنانا، بلکہ اپنے آپ کو اور اپنے ساتھیوں کو ضامن بنانا، کیونکہ تمہارے لیے اپنے اور اپنے ساتھیوں کے عہد سے پھر جانا اس سے آسان ہے کہ تم اللہ اور اس کے رسول ﷺکے عہد کو توڑو اور جب تم کسی قلعہ والوں کا محاصرہ کرلو اور ان کا یہ ارادہ ہو کہ تم ان کو اللہ کے حکم کے مطابق قلعہ سے نکالو تو تم ان کو اللہ کے حکم کے بموجب نہ نکالو بلکہ ان کو اپنے حکم کے مطابق نکالو، کیونکہ تم اس بات کو نہیں جانتے کہ تمہاری رائے اور اجتہاد اللہ کے حکم کے مطابق ہے یا نہیں ؟
راوی عبد الرحمن نے کہا: یہ یا اس کی مثل ہے ، اور اسحاق کی روایت میں یہ الفاظ زیادہ ہیں کہ میں نے اس حدیث کا مقاتل بن حیان سے ذکر کیا ، انہوں نے کہا: کہ مجھ سے مسلم بن ہیصم نے نعمان بن مقرن کے واسطہ سے نبی ﷺسے اس کی مثل روایت کی ہے۔
وَحَدَّثَنِى حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنِى عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنِى عَلْقَمَةُ بْنُ مَرْثَدٍ أَنَّ سُلَيْمَانَ بْنَ بُرَيْدَةَ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا بَعَثَ أَمِيرًا أَوْ سَرِيَّةً دَعَاهُ فَأَوْصَاهُ. وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمَعْنَى حَدِيثِ سُفْيَانَ.
Sulaiman bin Buraidah narrated that his father said: When the Messenger of Allah (s.a.w) sent a commander or an expedition, he would call him and advise him, and he quoted a Hadith like that of Sufyan (no. 4522).
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہﷺجب امیر یا کسی لشکر کو بھیجتے تو اس کو وصیت کرتے۔
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ الْفَرَّاءُ عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ الْوَلِيدِ عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا.
This was narrated from Shu'bah.
یہ حدیث ایک اور سند سے بھی اسی طرح مروی ہے۔
Chapter No: 3
باب تَحْرِيمِ أَكْلِ كُلِّ ذِي نَابٍ مِنَ السِّبَاعِ وَكُلِّ ذِي مِخْلَبٍ مِنَ الطَّيْرِ
The forbiddance of eating any wild animals with fangs and any birds with talons
نوک دار دانتوں والے درندوں اور پنجوں سے شکار کرنے والے پرندوں کو کھانے کی ممانعت
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ - وَاللَّفْظُ لأَبِى بَكْرٍ - قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِى بُرْدَةَ عَنْ أَبِى مُوسَى قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا بَعَثَ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِهِ فِى بَعْضِ أَمْرِهِ قَالَ « بَشِّرُوا وَلاَ تُنَفِّرُوا وَيَسِّرُوا وَلاَ تُعَسِّرُوا ».
It was narrated that Abu Musa said: When the Messenger of Allah (s.a.w) sent any of his Companions on a mission, he would say: "Give glad tidings and do not put people off; be easy going and do not be hard on them."
حضرت ابو موسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہﷺجب اپنے صحابہ میں سے کسی شخص کو کسی مہم پر روانہ کرتے تو اس سے ارشاد فرماتے : لوگوں کو بشارت سناؤ (خوش کرو)، ان کو متنفر مت کرو، اور لوگوں سے آسانی والا معاملہ کرو تنگی والا معاملہ نہ کرو۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- بَعَثَهُ وَمُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ فَقَالَ « يَسِّرَا وَلاَ تُعَسِّرَا وَبَشِّرَا وَلاَ تُنَفِّرَا وَتَطَاوَعَا وَلاَ تَخْتَلِفَا ».
It was narrated from Sa'eed bin Abi Burdah, from his father, from his grandfather, that the Prophet (s.a.w) sent him and Mu'adh to Yemen, and he said: "Be easy going and do not be harsh, give glad tidings and do not put people off, cooperate and do not be divided."
حضرت ابو موسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے ان کو اور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا اور فرمایا: تم دونوں لوگوں سے آسانی کرنا ، اور انہیں مشکل میں نہ ڈالنا ،لوگوں کو بشارت سناؤ اور انہیں متنفر مت کرو،اور آپس میں اتفاق رکھنا ، اور اختلاف نہ کرنا۔
وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو ح وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ أَبِى خَلَفٍ عَنْ زَكَرِيَّاءَ بْنِ عَدِىٍّ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِى أُنَيْسَةَ كِلاَهُمَا عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. نَحْوَ حَدِيثِ شُعْبَةَ وَلَيْسَ فِى حَدِيثِ زَيْدِ بْنِ أَبِى أُنَيْسَةَ « وَتَطَاوَعَا وَلاَ تَخْتَلِفَا ».
A Hadith like that of Shu'bah (no. 4526) was narrated from Sa'eed bin Abi Burdah, from his father, from his grandfather from the Prophet (s.a.w), but in the Hadith of Zaid bin Abi Unaysah it does not say: "Cooperate and do not be divided."
یہ حدیث ایک اور سند سے اسی طرح مروی ہے لیکن اس میں تطاوطا ولا تختلفا کے الفاظ نہیں ہیں۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِىُّ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِى التَّيَّاحِ عَنْ أَنَسٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ كِلاَهُمَا عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِى التَّيَّاحِ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَسِّرُوا وَلاَ تُعَسِّرُوا وَسَكِّنُوا وَلاَ تُنَفِّرُوا ».
It was narrated that Abu At-Tayyah said: I heard Anas bin Malik say: The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Be easy going and do not be harsh, give solace and do not put people off."
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہﷺنے فرمایا: لوگوں پر آسانی کرو، اور ان کو مشکل میں نہ ڈالو ، لوگوں کو آرام پہنچاؤ اور ان کو متنفر نہ کرو۔
Chapter No: 4
باب إِبَاحَةِ مَيْتَاتِ الْبَحْرِ
The permissibility of (eating) dead animals of sea
سمندر میں مرے ہوئے جانور کی اباحت
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ وَأَبُو أُسَامَةَ ح وَحَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ - يَعْنِى أَبَا قُدَامَةَ السَّرَخْسِىَّ - قَالاَ حَدَّثَنَا يَحْيَى - وَهُوَ الْقَطَّانُ - كُلُّهُمْ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا جَمَعَ اللَّهُ الأَوَّلِينَ وَالآخِرِينَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُرْفَعُ لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ فَقِيلَ هَذِهِ غَدْرَةُ فُلاَنِ بْنِ فُلاَنٍ ».
It was narrated that Ibn 'Umar said: The Messenger of Allah (s.a.w) said: "When Allah gathers together the first and the last (of men) on the Day of Resurrection, a banner will be raised for every betrayer and it will be said: This is the betrayal of so-and-so the son of so-and-so."
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اگلے اور پچھلے لوگوں کو جمع فرمائے گا تو ہر عہد شکن کے لیے ایک جھنڈا بلند کیا جائے گا ، اور کہا جائے گا : یہ فلان بن فلان کی عہد شکنی ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِىُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ كِلاَهُمَا عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِهَذَا الْحَدِيثِ.
This Hadith was narrated from Ibn 'Umar from the Prophet (s.a.w).
حضرت ابن عمررضی اللہ عنہ نے نبیﷺسے یہی حدیث بیان کی ہے۔
وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ الْغَادِرَ يَنْصِبُ اللَّهُ لَهُ لِوَاءً يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُقَالُ أَلاَ هَذِهِ غَدْرَةُ فُلاَنٍ ».
'Abdullah bin 'Umar said: The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Allah will set up a banner for the betrayer on the Day of Resurrection, and it will be said: This is the betrayal of so-and-so."
حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ر سول اللہ ﷺنے فرمایا: عہد شکن کے لیے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ایک جھنڈا نصب کرے گا اور کہا جائے گا کہ سنو! یہ فلان آدمی کی عہد شکنی ہے۔
حَدَّثَنِى حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حَمْزَةَ وَسَالِمٍ ابْنَىْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ».
It was narrated from Hamzah and Salim the sons of 'Abdullah that 'Abdullah bin 'Umar said: I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "For every betrayer there will be a banner on the Day of Resurrection."
حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسو ل اللہﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ قیامت کے روز ہر عہد شکن کا ایک جھنڈا ہوگا۔
وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عَدِىٍّ ح وَحَدَّثَنِى بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ - يَعْنِى ابْنَ جَعْفَرٍ - كِلاَهُمَا عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِى وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُقَالُ هَذِهِ غَدْرَةُ فُلاَنٍ ».
It was narrated from 'Abdullah that the Prophet (s.a.w) said: "Every betrayer will have a banner on the Day of Resurrection and it will be said: This is the betrayal of so-and-so."
حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: قیامت کے دن ہر عہد شکن کے لیے ایک جھنڈا ہوگا اور کہا جائے گا کہ یہ فلان آدمی کی عہد شکنی ہے۔
وَحَدَّثَنَاهُ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ ح وَحَدَّثَنِى عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ جَمِيعًا عَنْ شُعْبَةَ فِى هَذَا الإِسْنَادِ. وَلَيْسَ فِى حَدِيثِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ « يُقَالُ هَذِهِ غَدْرَةُ فُلاَنٍ ».
It was narrated from Shu'bah with this chain (a Hadith similar to no. 4533), but in the Hadith of 'Abdur-Rahman it does not say: "It will be said: This is the betrayal of so-and-so."
یہ حدیث دو اور سندوں سے اسی طرح مروی ہے لیکن عبد الرحمن کی روایت میں یقال ہذہ غدرۃ فلان کے الفاظ نہیں ہیں۔
وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُعْرَفُ بِهِ يُقَالُ هَذِهِ غَدْرَةُ فُلاَنٍ ».
It was narrated that 'Abdullah said: The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Every betrayer will have a banner on the Day of Resurrection by which he will be recognized, and it will be said: This is the betrayal of so-and-so."
حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: قیامت کے دن ہر عہد شکن کا ایک جھنڈا ہوگا جس سے وہ پہچانا جائے گا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُعْرَفُ بِهِ ».
It was narrated that Anas said: The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Every betrayer will have a banner on the Day of Resurrection by which he will be recognized."
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنےفرمایا: ہر عہد شکن کے لیے قیامت کے دن ایک جھنڈا ہوگا جس سے وہ پہچانا جائےگا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خُلَيْدٍ عَنْ أَبِى نَضْرَةَ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ عِنْدَ اسْتِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ».
It was narrated from Abu Sa'eed that the Prophet (s.a.w) said: "Every betrayer will have a banner by his backside on the Day of Resurrection."
حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: ہر عہد شکن کے لیے قیامت کے دن ا سکی سرین کے پاس ایک جھنڈا ہوگا۔
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا الْمُسْتَمِرُّ بْنُ الرَّيَّانِ حَدَّثَنَا أَبُو نَضْرَةَ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُرْفَعُ لَهُ بِقَدْرِ غَدْرِهِ أَلاَ وَلاَ غَادِرَ أَعْظَمُ غَدْرًا مِنْ أَمِيرِ عَامَّةٍ ».
It was narrated that Abu Sa'eed said: The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Every betrayer will have a banner on the Day of Resurrection that will be raised to a level commensurate with his betrayal, and no betrayal is greater than that of a leader of men."
حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: قیامت کے دن ہر عہد شکن کے لیے ایک جھنڈا ہوگا جس کو اس کی عہد شکنی کے مطابق بلند کیا جائے گا ،اور سنو! امیر مملکت سے بڑھ کر کسی آدمی کی عہد شکنی نہیں ہے۔
Chapter No: 5
باب تَحْرِيمِ أَكْلِ لَحْمِ الْحُمُرِ الإِنْسِيَّةِ
The forbiddance of eating meat of domesticated donkey
پالتو گدھوں کے کھانے کی ممانعت
وَحَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِىُّ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ - وَاللَّفْظُ لِعَلِىٍّ وَزُهَيْرٍ - قَالَ عَلِىٌّ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الآخَرَانِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعَ عَمْرٌو جَابِرًا يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْحَرْبُ خَدْعَةٌ ».
Sufyan said: 'Amr heard Jabir say that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "War is deceit."
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جنگ دھوکا ہے۔
وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَهْمٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْحَرْبُ خُدْعَةٌ ».
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "War is deceit."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جنگ دھوکا ہے۔
Chapter No: 6
باب فِي أَكْلِ لُحُومِ الْخَيْلِ
Eating horse meat
گھوڑے کاگوشت کھانے کے بارے میں
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِىٍّ الْحُلْوَانِىُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِىُّ عَنِ الْمُغِيرَةِ - وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِزَامِىُّ - عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تَمَنَّوْا لِقَاءَ الْعَدُوِّ فَإِذَا لَقِيتُمُوهُمْ فَاصْبِرُوا ».
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "Do not wish to meet the enemy, but when you do meet them, then be steadfast."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: دشمن سے مقابلہ کی خواہش مت کرو، اور جب تمہارا ان سے مقابلہ ہو تو ثابت قدم رہو۔
وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ أَبِى النَّضْرِ عَنْ كِتَابِ رَجُلٍ مِنْ أَسْلَمَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- يُقَالُ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى أَوْفَى فَكَتَبَ إِلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ حِينَ سَارَ إِلَى الْحَرُورِيَّةِ يُخْبِرُهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ فِى بَعْضِ أَيَّامِهِ الَّتِى لَقِىَ فِيهَا الْعَدُوَّ يَنْتَظِرُ حَتَّى إِذَا مَالَتِ الشَّمْسُ قَامَ فِيهِمْ فَقَالَ « يَا أَيُّهَا النَّاسُ لاَ تَتَمَنَّوْا لِقَاءَ الْعَدُوِّ وَاسْأَلُوا اللَّهَ الْعَافِيَةَ فَإِذَا لَقِيتُمُوهُمْ فَاصْبِرُوا وَاعْلَمُوا أَنَّ الْجَنَّةَ تَحْتَ ظِلاَلِ السُّيُوفِ ». ثُمَّ قَامَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- وَقَالَ « اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْكِتَابِ وَمُجْرِىَ السَّحَابِ وَهَازِمَ الأَحْزَابِ اهْزِمْهُمْ وَانْصُرْنَا عَلَيْهِمْ ».
It was narrated from Abu Nadr, from the letter of a man of Aslam who was one of the Companions of the Prophet (s.a.w) who was called 'Abdullah bin Abi Awfa, who wrote to 'Umar bin 'Ubaidullah, when he went to fight the Haruriyyah; he told him that on one of the days when the Messenger of Allah (s.a.w) met the enemy, he waited until the sun went down, then he stood up and said: "O people, do not wish to meet the enemy, and ask Allah to keep you safe and sound. When you do meet them, then be steadfast, and realize that Paradise lies in the shade of the swords." Then the Prophet (s.a.w) stood up and said: "O Allah, Revealer of the Book, Sender of the clouds and Defeater of the confederates, defeat them, and grant us victory over them."
حضرت عبد اللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ نےعمر بن عبید اللہ کو لکھا جس وقت وہ مقام حروریہ کی طرف گئے اور یہ حدیث بیان کی کہ جن دنوں میں رسول اللہ ﷺکا دشمنوں سے مقابلہ ہوا تو آپﷺنے سورج ڈھل جانے تک انتظار کیا ،پھر آپﷺنے ان میں کھڑے ہوکر فرمایا: اے لوگو! دشمن سے مقابلہ کی خواہش مت کرو، اور اللہ تعالیٰ سے عافیت کا سوال کرو، اور جب تمہارا دشمن سے مقابلہ ہو تو ثابت قدم رہو اور جان لو! جنت تلواروں کے سائے میں ہے ، پھر نبی ﷺنے کھڑے ہوکر دعا کی : اے اللہ! کتاب کے نازل کرنے والے ، اے بادلوں کو چلانے والے ! اے لشکروں کو شکست دینے والے ! ان کو شکست دے اور ہم کو ان پر غالب کردے۔
Chapter No: 7
باب إِبَاحَةِ الضَّبِّ
Concerning the permissibility of (eating) mastigure
گوہ کے گوشت کی اباحت
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِى خَالِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى أَوْفَى قَالَ دَعَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَلَى الأَحْزَابِ فَقَالَ « اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْكِتَابِ سَرِيعَ الْحِسَابِ اهْزِمِ الأَحْزَابَ اللَّهُمَّ اهْزِمْهُمْ وَزَلْزِلْهُمْ ».
It was narrated that 'Abdullah bin Abi Awfa said: The Messenger of Allah (s.a.w) prayed against the confederates and said: "O Allah, Revealer of the Book, swift in taking account, Defeater of the confederates! O Allah, defeat them and shake them."
حضرت عبد اللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے احزاب (کافروں کی جماعتوں) کے خلاف بد دعا کی ، اور فرمایا: اے اللہ! اے کتاب کے نازل کرنے والے ! اے جلد حساب لینے والے! احزاب کو شکست دے ، اے اللہ ! ان کو شکست دے او ران کو پھسلا دے۔
وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِى خَالِدٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِى أَوْفَى يَقُولُ دَعَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. بِمِثْلِ حَدِيثِ خَالِدٍ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ « هَازِمَ الأَحْزَابِ ». وَلَمْ يَذْكُرْ قَوْلَهُ « اللَّهُمَّ ».
Ibn Abi Awfa said: The Messenger of Allah (s.a.w) prayed... a Hadith like that of Jabir (no. 4543), except that he said: "Defeater of the confederates," and he did not mention him saying, "O Allah."
حضرت عبد اللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے (احزاب کے خلاف) بد دعا کی ، اس کے بعد مذکورہ بالا حدیث کی طرح ہے ، البتہ اس میں یہ ہے کہ اے احزاب کو شکست دینے والے! ، اور اللہم کا ذکر نہیں ہے۔
وَحَدَّثَنَاهُ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ أَبِى عُمَرَ جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَزَادَ ابْنُ أَبِى عُمَرَ فِى رِوَايَتِهِ « مُجْرِىَ السَّحَابِ ».
It was narrated from Isma'il with this chain (a Hadith similar to no. 4543). Ibn Abi 'Umar added in his report: "Sender of the clouds."
یہ حدیث ایک اور سند سے مروی ہے اور اس میں یہ اضافہ ہے اے بادلوں کو چلانے والے !
وَحَدَّثَنِى حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يَقُولُ يَوْمَ أُحُدٍ « اللَّهُمَّ إِنَّكَ إِنْ تَشَأْ لاَ تُعْبَدْ فِى الأَرْضِ ».
It was narrated from Anas that the Messenger of Allah (s.a.w) used to say on the Day of Uhud: "O Allah, if You will (that the Muslims be defeated), You will not be worshiped on earth."
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺجنگ احد کے دن فرمارہے تھے : اے اللہ! اگر تو چاہے تو زمین میں تیری عبادت نہیں کی جائے گی۔
Chapter No: 8
باب إِبَاحَةِ الْجَرَادِ
The permissibility of eating locusts
ٹڈی کھانے کا جواز
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ قَالاَ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ح وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ امْرَأَةً وُجِدَتْ فِى بَعْضِ مَغَازِى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَقْتُولَةً فَأَنْكَرَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَتْلَ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ.
It was narrated from 'Abdullah that a woman was found slain during one of the campaigns of the Messenger of Allah (s.a.w), and the Messenger of Allah (s.a.w) denounced the killing of women and children.
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہﷺکے کسی جہاد میں ایک عورت مقتول پائی گئی تو رسول اللہﷺنے عورتوں اور بچوں کے قتل کو ناپسند فرمایا۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ وَأَبُو أُسَامَةَ قَالاَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ وُجِدَتِ امْرَأَةٌ مَقْتُولَةً فِى بَعْضِ تِلْكَ الْمَغَازِى فَنَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ قَتْلِ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ.
It was narrated that Ibn 'Umar said: A woman was found slain in one of those campaigns, and the Messenger of Allah (s.a.w) forbade killing women and children.
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ کسی جہاد میں ایک عورت مقتول پائی گئی تو رسول اللہﷺنے عورتوں اور بچوں کے قتل سے منع فرمادیا۔
Chapter No: 9
باب إِبَاحَةِ الأَرْنَبِ
The permissibility of eating rabbit
خرگوش کھانے کا جواز
وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَسَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ يَحْيَى أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ قَالَ سُئِلَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الذَّرَارِىِّ مِنَ الْمُشْرِكِينَ يُبَيَّتُونَ فَيُصِيبُونَ مِنْ نِسَائِهِمْ وَذَرَارِيِّهِمْ. فَقَالَ « هُمْ مِنْهُمْ ».
It was narrated that As-Sa'b bin Jath-thamah said: The Messenger of Allah (s.a.w) was asked about the women and children of the idolaters being killed in night raids. He said: "They are of them."
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ ، حضرت صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی ﷺسے سوال کیا گیا کہ اگر شب خون مارتے وقت مشرکوں کے بچے اور عورتیں مارے جائیں ؟ آپﷺنے فرمایا: وہ انہیں میں سے ہیں۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نُصِيبُ فِى الْبَيَاتِ مِنْ ذَرَارِىِّ الْمُشْرِكِينَ قَالَ « هُمْ مِنْهُمْ ».
It was narrated that As-Sa'b bin Jath-thamah said: I said: O Messenger of Allah, we kill the children of the idolaters during night raids. He said: "They are of them."
حضرت صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نےکہا: یارسول اللہﷺ! شب خون مارتے وقت ہمارے ہاتھوں مشرکین کے بچے بھی مارے جاتے ہیں ؟ آپﷺنے فرمایا: وہ بھی انہیں میں سے ہیں۔
وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ أَخْبَرَهُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قِيلَ لَهُ لَوْ أَنَّ خَيْلاً أَغَارَتْ مِنَ اللَّيْلِ فَأَصَابَتْ مِنْ أَبْنَاءِ الْمُشْرِكِينَ قَالَ « هُمْ مِنْ آبَائِهِمْ ».
It was narrated from As-Sa'b bin Jath-thamah that it was said to the Prophet (s.a.w): What if a cavalry attacks at night and kills some of the children of the idolaters? He said: "They are of their fathers."
حضرت صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺسے عرض کیا گیا کہ اگر فوج کا کوئی دستہ شب خون مارے اور مشرکین کے بچے بھی مارے جائیں (تو کیا حکم ہے ؟) آپﷺنے فرمایا: وہ بھی اپنے آباء میں سے ہیں۔(یعنی مشرکین میں سے ہیں)
Chapter No: 10
باب إِبَاحَةِ مَا يُسْتَعَانُ بِهِ عَلَى الاِصْطِيَادِ وَالْعَدُوِّ وَكَرَاهَةِ الْخَذْفِ
The permissibility of using those things which are useful for hunting and chasing the enemy, but it is disliked to use small pebbles
شکار اور دوڑ میں مدد حاصل کرنے کا جواز اور کنکر پھینکنے کی کراہت
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ قَالاَ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ح وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- حَرَّقَ نَخْلَ بَنِى النَّضِيرِ وَقَطَعَ وَهِىَ الْبُوَيْرَةُ. زَادَ قُتَيْبَةُ وَابْنُ رُمْحٍ فِى حَدِيثِهِمَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ (مَا قَطَعْتُمْ مِنْ لِينَةٍ أَوْ تَرَكْتُمُوهَا قَائِمَةً عَلَى أُصُولِهَا فَبِإِذْنِ اللَّهِ وَلِيُخْزِىَ الْفَاسِقِينَ)
It was narrated from 'Abdullah that the Messenger of Allah (s.a.w) burned the palm trees of Banu An-Nadir and cut them down, at Al-Buwairah. Qutaibah and Ibn Rumh added in their Hadith: And Allah revealed the words: "What you (O Muslims) cut down of the palm trees (of the enemy), or you left them standing on their stems, it was by leave of Allah, and in order that He might disgrace the Fasiqun (the rebellious, the disobedient to Allah)" [Al-Hashr 59:5].
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے بنو نضیر کے درخت بویرہ میں جلوا دیے ، کٹوادیے۔قتیبہ اور ابن رمح کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ پھر اللہ عزو جل نے یہ آیت نازل فرمائی : جن درختوں کو تم نے کاٹا یا انہیں ان کی جڑوں پر کھڑا ہوا چھوڑ دیا ، یہ اللہ تعالی کی اجازت سے تھا تاکہ اللہ تعالیٰ فاسقوں کو رسوا کرے۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَهَنَّادُ بْنُ السَّرِىِّ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَطَعَ نَخْلَ بَنِى النَّضِيرِ وَحَرَّقَ وَلَهَا يَقُولُ حَسَّانُ وَهَانَ عَلَى سَرَاةِ بَنِى لُؤَىٍّ حَرِيقٌ بِالْبُوَيْرَةِ مُسْتَطِيرُ وَفِى ذَلِكَ نَزَلَتْ (مَا قَطَعْتُمْ مِنْ لِينَةٍ أَوْ تَرَكْتُمُوهَا قَائِمَةً عَلَى أُصُولِهَا) الآيَةَ.
It was narrated from Ibn 'Umar that the Messenger of Allah (s.a.w) cut down the palm trees of Banu An-Nadir and burned them, and concerning that Hassan said: It was easy for the nobles of Banu Lu'ayy (Quraish) To burn Al-Buwayrah with sparks flying everywhere. And concerning that the Verse was revealed: "What you (O Muslims) cut down of the palm trees (of the enemy), or you left them..." [Al-Hashr 59:5].
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے بنو نضیر کے درخت کٹواکر جلوادیے ، حضرت حسان نے اس موقع پر ایک شعر کہا: بنو لؤی کے سرداروں کے نزدیک بریرہ میں آگ لگادیا معمول بات ہے ، اور اسی واقعہ کے متعلق یہ آیت نازل ہوئی : جن درختوں کو تم نے کاٹا یا انہیں ان کی جڑوں پر کھڑا ہوا چھوڑ دیا وہ اللہ کی اجازت سے تھا۔
وَحَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ عُثْمَانَ أَخْبَرَنِى عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ السَّكُونِىُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ حَرَّقَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَخْلَ بَنِى النَّضِيرِ.
It was narrated that 'Abdullah bin 'Umar said: The Messenger of Allah (s.a.w) burned the palm trees of Banu An-Nadir.
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے بنو نضیر کے درخت جلوا دیے۔