Chapter No: 1
باب اقْتِرَابِ الْفِتَنِ وَفَتْحِ رَدْمِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ
Concerning the approach of tribulations and the opening of the barrier of Ya’juj and Ma’juj
یاجوج ماجوج کی دیوار کھلنے اور فتنوں کے قریب آنے کا بیان
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- اسْتَيْقَظَ مِنْ نَوْمِهِ وَهُوَ يَقُولُ « لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدِ اقْتَرَبَ فُتِحَ الْيَوْمَ مِنْ رَدْمِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مِثْلُ هَذِهِ ». وَعَقَدَ سُفْيَانُ بِيَدِهِ عَشَرَةً. قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَهْلِكُ وَفِينَا الصَّالِحُونَ قَالَ « نَعَمْ إِذَا كَثُرَ الْخَبَثُ ».
It was narrated from Zainab bint Jahsh that the Prophet (s.a.w) awoke from sleep, saying: "None has the right to be worshiped but Allah, woe to the Arabs from an evil that has approached. Today (a hole) like this has been opened in the barrier of Ya'juj and Ma'juj." And Sufyan gestured to indicate the size of the hole. I said: "O Messenger of Allah, will we be destroyed even though there are righteous people among us?" He said: ''Yes, if evil prevails:"
حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ﷺاپنی نیند سے بیدا ر ہوئے تو آپﷺیہ فرمارہے تھے : لا الہ الا اللہ عرب کے لیے ہلاکت ہو اس شر سے جو عنقریب آپہنچا ہے ، آج یاجوج ماجوج کی دیوار سے اتنی کھل گئی ہے ، راوی سفیان نے اپنےہاتھ سے دس کا عدد باندھا ، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ! کیا ہم ہلاک ہوجائیں گے اگر چہ ہم میں نیک لوگ بھی موجود ہوں ؟ آپﷺنے فرمایا: ہاں ! جب فسق وفجور کثرت کے ساتھ ہوجائے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَسَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الأَشْعَثِىُّ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ أَبِى عُمَرَ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ الزُّهْرِىِّ بِهَذَا الإِسْنَادِ. وَزَادُوا فِى الإِسْنَادِ عَنْ سُفْيَانَ فَقَالُوا عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ حَبِيبَةَ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ.
It was narrated from Az-Zuhri with this chain of narrators (a Hadith similar to no. 7235).
یہ حدیث ایک اور سند سے بھی مروی ہے۔
حَدَّثَنِى حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِى عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِى سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ بِنْتَ أَبِى سُفْيَانَ أَخْبَرَتْهَا أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ جَحْشٍ زَوْجَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَتْ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَوْمًا فَزِعًا مُحْمَرًّا وَجْهُهُ يَقُولُ « لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدِ اقْتَرَبَ فُتِحَ الْيَوْمَ مِنْ رَدْمِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مِثْلُ هَذِهِ ». وَحَلَّقَ بِإِصْبَعِهِ الإِبْهَامِ وَالَّتِى تَلِيهَا. قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَهْلِكُ وَفِينَا الصَّالِحُونَ قَالَ « نَعَمْ إِذَا كَثُرَ الْخَبَثُ ».
It was narrated that Zainab bint Jahsh the wife of the Prophet (s.a.w) said: "The Messenger of Allah (s.a.w) went out one day in a panic, red in the face, saying: 'None has the right to be worshiped but Allah, woe to the Arabs from an evil that has approached. Today (a hole) like this has been opened in the barrier of Ya’juj and Ma’juj,' and he made a circle with his thumb and forefinger." She said; "I said: 'O Messenger of Allah! Will we be destroyed even though there are righteous people among us?' He said: 'Yes, if evil prevails."'
حضرت ام حبیبہ بنت ابی سفیان رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ﷺکی زوجہ حضرت ام المومنین زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا نے کہا: ایک دن رسول اللہﷺگھبرائے ہوئے نکلے ، اس وقت آپ ﷺکا چہرہ سرخ ہورہا تھا ، آپﷺ فرمارہے تھے : لا الہ الا اللہ عرب اس شر کی وجہ سے ہلاک ہوگئے جو عنقریب پہنچا ہے ، آج یاجوج ماجوج کی دیوار اتنی کھل گئی ہے ،آپﷺنے انگوٹھے اور شہادت کی انگلی سے حلقہ بناکر دکھایا ، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ! کیا ہم ہلاک ہوجائیں گے حالانکہ ہم میں نیک لوگ بھی موجود ہیں ؟ آپﷺنے فرمایا: ہاں ! جب خبیثوں کی کثرت ہوجائے گی۔
وَحَدَّثَنِى عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ جَدِّى حَدَّثَنِى عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ ح وَحَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ صَالِحٍ كِلاَهُمَا عَنِ ابْنِ شِهَابٍ بِمِثْلِ حَدِيثِ يُونُسَ عَنِ الزُّهْرِىِّ بِإِسْنَادِهِ.
A Hadith like that of Yunus from Az-Zuhri (no. 7237) was narrated from Ibn Shihab with this chain of narrators.
یہ حدیث دو اور سندوں سے مروی ہے۔
وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « فُتِحَ الْيَوْمَ مِنْ رَدْمِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مِثْلُ هَذِهِ ». وَعَقَدَ وُهَيْبٌ بِيَدِهِ تِسْعِينَ.
It was narrated from Abi Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "Today (a hole) like this has been opened in the barrier of Ya’juj and Ma’juj."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: آج یاجوج ماجوج کی دیوار اتنی کھل گئی ہے ، وہیب راوی نے اپنی انگلی سے نوے کا عقد بناکر دکھلایا ہے ۔
Chapter No: 2
بابُ الْخَسْفِ بِالْجَيْشِ الَّذِي يَؤُمُّ الْبَيْتَ
The earth will swallow up the army which would attack the house (the Ka’bah)
بیت اللہ کا قصد کرنے والے لشکر کو زمین میں دھنسادیا جائے گا
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ - وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ - قَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الآخَرَانِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ابْنِ الْقِبْطِيَّةِ قَالَ دَخَلَ الْحَارِثُ بْنُ أَبِى رَبِيعَةَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَفْوَانَ وَأَنَا مَعَهُمَا عَلَى أُمِّ سَلَمَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ فَسَأَلاَهَا عَنِ الْجَيْشِ الَّذِى يُخْسَفُ بِهِ وَكَانَ ذَلِكَ فِى أَيَّامِ ابْنِ الزُّبَيْرِ فَقَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَعُوذُ عَائِذٌ بِالْبَيْتِ فَيُبْعَثُ إِلَيْهِ بَعْثٌ فَإِذَا كَانُوا بِبَيْدَاءَ مِنَ الأَرْضِ خُسِفَ بِهِمْ ». فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَكَيْفَ بِمَنْ كَانَ كَارِهًا قَالَ « يُخْسَفُ بِهِ مَعَهُمْ وَلَكِنَّهُ يُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى نِيَّتِهِ ». وَقَالَ أَبُو جَعْفَرٍ هِىَ بَيْدَاءُ الْمَدِينَةِ.
It was narrated that 'Ubaidullah bin Al-Qibtiyyah said: Al-Harith bin Abi Rabi'ah, 'Abdullah bin Safwan and I entered upon Umm Salamah, the Mother of the Believers, and they asked her about the army which will be swallowed up by the earth. That was during the days of Ibn Az-Zubair. She said: The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Someone will seek refuge in the House (Ka'bah) and an army will be sent after him, then when they are on a plain they will be swallowed up by the earth." I said: "O Messenger of Allah, what about one who was forced (to join that army)?" He said: "He will be swallowed up with them, but on the Day of Resurrection he will be raised according to his intention." Abi Ja'far said: "It is the plain of Al-Madinah."
عبید اللہ بن قبطیہ بیان کرتے ہیں کہ حارث بن ابی ربیعہ اور عبد اللہ بن صفوان اور میں ام المؤمنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوئِے ، ان دونوں نے آپ سے اس لشکر کے بارے میں سوال کیا جس کو زمین میں دھنسادیا جائے گا۔ یہ حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کی خلافت کا زمانہ تھا ، ام المؤمنین نے کہا: رسول اللہﷺنے فرمایا تھا: ایک پناہ لینے والا بیت اللہ کی پناہ لے گا ، اس کی طرف ایک لشکر بھیجا جائے گا ، جب وہ لشکر ہموار زمین میں پہنچے گا تو اس کو زمین میں دھنسا دیا جائے گا ، میں نے پوچھا: اے اللہ کے رسولﷺ! جو اس لشکر میں زبردستی بھیجا گیا ہو؟ آپﷺنے فرمایا: اس کو بھی دھنسا دیا جائے گا ، لیکن قیامت کے دن اس کو اس کی نیت پر اٹھایا جائے گا ، ابو جعفر نے کہا: وہ مدینہ کا میدان ہے۔
حَدَّثَنَاهُ أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ رُفَيْعٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَفِى حَدِيثِهِ قَالَ فَلَقِيتُ أَبَا جَعْفَرٍ فَقُلْتُ إِنَّهَا إِنَّمَا قَالَتْ بِبَيْدَاءَ مِنَ الأَرْضِ فَقَالَ أَبُو جَعْفَرٍ كَلاَّ وَاللَّهِ إِنَّهَا لَبَيْدَاءُ الْمَدِينَةِ.
'Abdul-'Aziz bin Rufai' narrated it with this chain of narrators (a Hadith similar to no. 7240), and in his Hadith he said: "I met Abu Ja'far and said: 'Did she say: 'A plain in some land?' Abu Ja'far said: 'No, by Allah, it is the plain of Al-Madinah."'
یہ حدیث ایک اور سند سے بھی مروی ہے ، اس میں ہے : میں ابو جعفر سے ملا، میں نے کہا: ام المؤمنین نے تو زمین کا ایک میدان کہا تھا ، ابو جعفر نے کہا: اللہ کی قسم! وہ مدینہ منورہ کا میدان ہے۔
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَابْنُ أَبِى عُمَرَ - وَاللَّفْظُ لِعَمْرٍو - قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ صَفْوَانَ سَمِعَ جَدَّهُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ صَفْوَانَ يَقُولُ أَخْبَرَتْنِى حَفْصَةُ أَنَّهَا سَمِعَتِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « لَيَؤُمَّنَّ هَذَا الْبَيْتَ جَيْشٌ يَغْزُونَهُ حَتَّى إِذَا كَانُوا بِبَيْدَاءَ مِنَ الأَرْضِ يُخْسَفُ بِأَوْسَطِهِمْ وَيُنَادِى أَوَّلُهُمْ آخِرَهُمْ ثُمَّ يُخْسَفُ بِهِمْ فَلاَ يَبْقَى إِلاَّ الشَّرِيدُ الَّذِى يُخْبِرُ عَنْهُمْ ». فَقَالَ رَجُلٌ أَشْهَدُ عَلَيْكَ أَنَّكَ لَمْ تَكْذِبْ عَلَى حَفْصَةَ وَأَشْهَدُ عَلَى حَفْصَةَ أَنَّهَا لَمْ تَكْذِبْ عَلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-
It was narrated that Umayyah bin Safwan heard his grandfather 'Abdullah bin Safwan say: told me that she heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "An army will seek to attack this House, then when they are in a plain, the middle of them will be swallowed up by the earth, and the front (of the army) will call out to the back, then they will be swallowed up; and there will be no one left but one fugitive who will tell their story." A man said: "I bear witness that you are not telling a lie about Hafsah, and I bear witness that Hafsah did not tell a lie about the Prophet (s.a.w)."
حضرت ام المومنین حفصہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے نبیﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے : اس گھر سے لڑنے کے ارادے سے ایک لشکر روانہ ہوگا ، یہاں تک کہ جب وہ زمین کے ایک میدان میں پہنچے گا تو اس لشکر کے درمیانی حصہ کو زمین میں دھنسا دیا جائے گا اور پہلے حصہ والے آخری حصہ والے کو پکاریں گے ، پھر ان کو بھی دھنسا دیا جائے گا، پھر صرف وہ آدمی باقی رہ جائے گا جو بھاگ کر ان کی اطلاع دے گا ، ایک آدمی نے کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ تم نے حضر ت ام المومنین حفصہ پر جھوٹ نہیں باندھا ، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت ام المؤمنین حفصہ نے رسول اللہﷺپر جھوٹ نہیں باندھا۔
وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَبِى أُنَيْسَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ الْعَامِرِىِّ عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَكَ أَخْبَرَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَفْوَانَ عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « سَيَعُوذُ بِهَذَا الْبَيْتِ - يَعْنِى الْكَعْبَةَ - قَوْمٌ لَيْسَتْ لَهُمْ مَنَعَةٌ وَلاَ عَدَدٌ وَلاَ عُدَّةٌ يُبْعَثُ إِلَيْهِمْ جَيْشٌ حَتَّى إِذَا كَانُوا بِبَيْدَاءَ مِنَ الأَرْضِ خُسِفَ بِهِمْ ». قَالَ يُوسُفُ وَأَهْلُ الشَّأْمِ يَوْمَئِذٍ يَسِيرُونَ إِلَى مَكَّةَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَفْوَانَ أَمَا وَاللَّهِ مَا هُوَ بِهَذَا الْجَيْشِ.قَالَ زَيْدٌ وَحَدَّثَنِى عَبْدُ الْمَلِكِ الْعَامِرِىُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَابِطٍ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ أَبِى رَبِيعَةَ عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ. بِمِثْلِ حَدِيثِ يُوسُفَ بْنِ مَاهَكٍ غَيْرَ أَنَّهُ لَمْ يَذْكُرْ فِيهِ الْجَيْشَ الَّذِى ذَكَرَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَفْوَانَ.
'Abdullah bin Safwan narrated from the Mother of the Believers that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Some people will seek refuge in this House, i.e. the Ka'bah, who do not have the strength, numbers or weapons (to protect themselves), and an army will be sent after them, then when they are in a plain; they will be swallowed up by the earth." Yusuf said: ''At that time the people of Ask-Sham were marching towards Makkah. 'Abdullah bin Safwan said:"By Allah, it is not this army."
حضرت ام المومنین رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: ایک قوم اس گھر یعنی کعبہ میں پناہ لے گی ،ان کے پاس نہ افرادی قوت ہوگی ، اور نہ سازوسامان ہوگا ، ان سے لڑنے کے لیے ایک لشکر بھیجا جائے گا یہاں تک کہ جب وہ زمین کے ایک میدان میں پہنچیں گے تو ان کو زمین میں دھنسا دیا جائے گا ،یوسف کہتے ہیں کہ ان دونوں اہل شام کا ایک لشکر مکہ مکرمہ کی طرف روانہ ہورہا تھا ، عبد اللہ بن صفوان نے کہا: اللہ کی قسم ! یہ وہ لشکر نہیں ہے ، زید نے کہا: مجھے ام المومنین سے یہ حدیث یوسف کی روایت کی طرح پہنچی ہے اور اس میں عبد اللہ بن صفوان کےبیان کیے ہوئے لشکر کا ذکر نہیں ہے۔
وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ الْفَضْلِ الْحُدَّانِىُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ عَبِثَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى مَنَامِهِ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ صَنَعْتَ شَيْئًا فِى مَنَامِكَ لَمْ تَكُنْ تَفْعَلُهُ. فَقَالَ « الْعَجَبُ إِنَّ نَاسًا مِنْ أُمَّتِى يَؤُمُّونَ بِالْبَيْتِ بِرَجُلٍ مِنْ قُرَيْشٍ قَدْ لَجَأَ بِالْبَيْتِ حَتَّى إِذَا كَانُوا بِالْبَيْدَاءِ خُسِفَ بِهِمْ ». فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ الطَّرِيقَ قَدْ يَجْمَعُ النَّاسَ. قَالَ « نَعَمْ فِيهِمُ الْمُسْتَبْصِرُ وَالْمَجْبُورُ وَابْنُ السَّبِيلِ يَهْلِكُونَ مَهْلَكًا وَاحِدًا وَيَصْدُرُونَ مَصَادِرَ شَتَّى يَبْعَثُهُمُ اللَّهُ عَلَى نِيَّاتِهِمْ ».
It was narrated from 'Abdullah bin Az-Zubair that 'Aishah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) was Startled in his sleep, and we said: 'O Messenger of Allah, you did something in your sleep 'that you did not do before.' He said: Strange it is, that some people Ummah will attack the House to kill a man of the Quraish who has sought refuge it the House. Then when they are in the plain, they will be swallowed up by the earth.' We said: 'O Messenger of Allah (s.a.w), there may be all sorts of people on the road. He said: 'Yes, among them will be those who are there by choice, those who were forced to join and travelers. They will all be destroyed as one, but they will be raised in different states; Allah will raise them according to their intentions."'
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے نیند میں اپنے ہاتھ پیر ہلائے ،ہم نے عرض کیا:اے اللہ کے رسول ﷺ! آپ نے نیند میں وہ کام کیا جو آپ پہلے نہیں کرتے تھے ، آپﷺنے فرمایا: تعجب ہے ، میری امت کے کچھ لوگ قریش کے ایک آدمی (کو پکڑنے) کے لیے بیت اللہ کا ارادہ کریں گے ، جس نے بیت اللہ میں پناہ لی ہوئی ہوگی ، یہاں تک کہ جب وہ میدان میں پہنچیں گے تو ان کو زمین میں دھنسا دیا جائے گا ، ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول ﷺّ! راستہ میں تو سب لوگ جمع ہوتے ہیں ، آپﷺنے فرمایا:ہاں! ان میں بااختیار ، مجبور اور مسافر بھی ہوں گے ، وہ سب ایک ساتھ ہلاک ہوجائیں گے ، پھر اللہ تعالیٰ ان کی نیتوں کے اعتبار سے ان کو الگ الگ اٹھائے گا۔
Chapter No: 3
بابُ نُزُولِ الْفِتَنِ كَمَوَاقِعِ الْقَطْرِ
Regarding the descent of tribulations like the drops of rain
بارش کی طرح فتنوں کے واقع ہونے کا بیان
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ أَبِى عُمَرَ - وَاللَّفْظُ لاِبْنِ أَبِى شَيْبَةَ - قَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الآخَرُونَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ أُسَامَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أَشْرَفَ عَلَى أُطُمٍ مِنْ آطَامِ الْمَدِينَةِ ثُمَّ قَالَ « هَلْ تَرَوْنَ مَا أَرَى إِنِّى لأَرَى مَوَاقِعَ الْفِتَنِ خِلاَلَ بُيُوتِكُمْ كَمَوَاقِعِ الْقَطْرِ ».
It was narrated from Usamah that the Prophet (s.a.w) looked out over one of the battlements of Al-Madinah and said: "Do you see what I see? I see the places of tribulation among your houses like the places where rain falls."
حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺمدینہ منورہ کے قلعوں میں سے کسی قلعہ پر چڑھے ، پھر فرمایا: کیا تم وہ دیکھ رہے ہو جو میں دیکھ رہا ہوں ؟ میں فتنوں کے گرنے کی جگہوں کو اس طرح دیکھ رہا ہوں جس طرح تمہارے گھروں میں بارش کے قطروں کے گرنے کی جگہیں ہوتی ہیں۔
وَحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
A similar report (as Hadith no. 7245) was narrated from Az-Zuhri with this chain of narrators.
یہ حدیث ایک اور سند سے حسب سابق مروی ہے۔
حَدَّثَنِى عَمْرٌو النَّاقِدُ وَالْحَسَنُ الْحُلْوَانِىُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنِى وَقَالَ الآخَرَانِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ - وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ - حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ صَالِحٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِى ابْنُ الْمُسَيَّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « سَتَكُونُ فِتَنٌ الْقَاعِدُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْقَائِمِ وَالْقَائِمُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْمَاشِى وَالْمَاشِى فِيهَا خَيْرٌ مِنَ السَّاعِى مَنْ تَشَرَّفَ لَهَا تَسْتَشْرِفُهُ وَمَنْ وَجَدَ فِيهَا مَلْجَأً فَلْيَعُذْ بِهِ ».
Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'There will be tribulations during that one who is sitting is better than one who is standing, and one who is standing is better than one who is walking, and one who is walking is better than one who is running. He who sees them Will be drawn to them, and whoever find a refuge from them, let him seek protection therein."'
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: عنقریب فتنے برپا ہوں گے ، ان میں بیٹھنے والا کھڑے ہونے والے سے بہتر ہوگا اور کھڑا ہونے والا چلنے والے سے بہتر ہوگا ، اور چلنے والا دوڑنے والے سے بہتر ہوگا ، جو ان فتنوں کو دیکھے گا وہ فتنے اس کو دیکھ لیں گے (یعنی اس کو ہلاک کردیں گے ) اور جس آدمی کو ان سے پناہ کی جگہ مل جائے وہ پناہ حاصل کرلے۔
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَالْحَسَنُ الْحُلْوَانِىُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنِى وَقَالَ الآخَرَانِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ صَالِحٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِى أَبُو بَكْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُطِيعِ بْنِ الأَسْوَدِ عَنْ نَوْفَلِ بْنِ مُعَاوِيَةَ. مِثْلَ حَدِيثِ أَبِى هُرَيْرَةَ هَذَا إِلاَّ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ يَزِيدُ « مِنَ الصَّلاَةِ صَلاَةٌ مَنْ فَاتَتْهُ فَكَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ ».
A Hadith like that of Abu Hurairah (no. 7247) was narrated from Nawfal bin Mu'awiyah, but Abu Bakr (one of the narrators) added (the words): "Among the Salat (prayers) there is one Salat (prayer), whoever misses it, it is as if he was deprived of his family and his wealth."
یہ حدیث ایک اور سند سے مروی ہے ، اس میں یہ اضافہ ہے کہ نمازوں میں ایک نماز ایسی ہے جس کی وہ نماز فوت ہوجائے گویا اس کے اہل وعیال اور مال سب لٹ گئے۔
حَدَّثَنِى إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « تَكُونُ فِتْنَةٌ النَّائِمُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْيَقْظَانِ وَالْيَقْظَانُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْقَائِمِ وَالْقَائِمُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ السَّاعِى فَمَنْ وَجَدَ مَلْجَأً أَوْ مَعَاذًا فَلْيَسْتَعِذْ ».
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Prophet (s.a.w) said: 'There will be tribulation during that the one who sleeps will be better than the one who is awake, and the one who is awake will be better than the one who is standing, and the one who is standing will be better than the one who is running. Whoever finds a place of refuge, let him seek refuge therein."'
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: کچھ فتنے ہوں گے ، ان میں سونے والا بیدار سے بہتر ہوگا ، اور بیدار کھڑے ہوئے آدمی سے بہتر ہوگا ، اور کھڑا ہونے والا ، دوڑنے والے سے بہتر ہوگا ،سو جس آدمی کو ان فتنوں سے پناہ کی جگہ مل جائے وہ پناہ حاصل کرلے۔
حَدَّثَنِى أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِىُّ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ الشَّحَّامُ قَالَ انْطَلَقْتُ أَنَا وَفَرْقَدٌ السَّبَخِىُّ إِلَى مُسْلِمِ بْنِ أَبِى بَكْرَةَ وَهُوَ فِى أَرْضِهِ فَدَخَلْنَا عَلَيْهِ فَقُلْنَا هَلْ سَمِعْتَ أَبَاكَ يُحَدِّثُ فِى الْفِتَنِ حَدِيثًا قَالَ نَعَمْ سَمِعْتُ أَبَا بَكْرَةَ يُحَدِّثُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّهَا سَتَكُونُ فِتَنٌ أَلاَ ثُمَّ تَكُونُ فِتْنَةٌ الْقَاعِدُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْمَاشِى فِيهَا وَالْمَاشِى فِيهَا خَيْرٌ مِنَ السَّاعِى إِلَيْهَا أَلاَ فَإِذَا نَزَلَتْ أَوْ وَقَعَتْ فَمَنْ كَانَ لَهُ إِبِلٌ فَلْيَلْحَقْ بِإِبِلِهِ وَمَنْ كَانَتْ لَهُ غَنَمٌ فَلْيَلْحَقْ بِغَنَمِهِ وَمَنْ كَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَلْحَقْ بِأَرْضِهِ ». قَالَ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ مَنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ إِبِلٌ وَلاَ غَنَمٌ وَلاَ أَرْضٌ قَالَ « يَعْمِدُ إِلَى سَيْفِهِ فَيَدُقُّ عَلَى حَدِّهِ بِحَجَرٍ ثُمَّ لْيَنْجُ إِنِ اسْتَطَاعَ النَّجَاءَ اللَّهُمَّ هَلْ بَلَّغْتُ اللَّهُمَّ هَلْ بَلَّغْتُ اللَّهُمَّ هَلْ بَلَّغْتُ ». قَالَ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ أُكْرِهْتُ حَتَّى يُنْطَلَقَ بِى إِلَى أَحَدِ الصَّفَّيْنِ أَوْ إِحْدَى الْفِئَتَيْنِ فَضَرَبَنِى رَجُلٌ بِسَيْفِهِ أَوْ يَجِىءُ سَهْمٌ فَيَقْتُلُنِى قَالَ « يَبُوءُ بِإِثْمِهِ وَإِثْمِكَ وَيَكُونُ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ ».
'Uthman Ash-Shah-ham said: Farqad As-Sabakhi and I went to Muslim bin Abi Bakrah when he was in his land, and entered upon him. We said: 'Did you hear your father narrate any Hadith about tribulations?' He said: Yes, I heard Abu Bakrah narrate that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Verily there will be tribulations, then there will be tribulations during that one who is sitting will be better than one who is walking, and one who is walking is better than one who is running, During those tribulations, whoever has camels, let him stay with his camels, whoever has sheep, let him stay with his sheep; and whoever has land, let him stay on his land." A man said: "O Messenger of Allah, what do you think if he does not have camels, or sheep, or land?" He said: "Let him go to his sword and make it blunt with a stone, then let him try to find a way of escape if he can. O Allah, have I conveyed (the message)? O Allah, have I conveyed (the message)? O Allah, have I conveyed (the message)?" A man said: "O Messenger of Allah, what if I am forced to join one of the two ranks, or one of the two groups, and a man strikes me with his sword, or an arrow comes and kills me?" He said: "He will bear the burden of his sin and your sin, and he will be one of the people of the Fire:"
عثمان الشحام بیان کرتے ہیں کہ میں اور فرقد سبخی ، مسلم بن ابی بکرہ سے ملنے ان کی زمین میں گئے ، ہم نے پوچھا : کیا آپ نے اپنے والد سے فتنوں کے بارے میں کوئی حدیث سنی ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں! ہم نے حضرت ابو بکرہ سے سنا ، وہ یہ حدیث بیان کرتے تھے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: عنقریب فتنے ہوں گے ، سنو! پھر فتنے ہوں گے ، ان میں بیٹھنے والا چلنے والے سے بہتر ہوگا ، اور ان میں چلنے والا ، دوڑنے والے سے بہتر ہوگا ، سنو! جب یہ فتنے واقع ہوں تو جس آدمی کے پاس اونٹ ہوں وہ اپنے اونٹوں کے ساتھ مل جائے ، اور جس کے پاس بکریاں ہوں وہ اپنی بکریوں کے ساتھ مل جائے ، اور جس کی زمین ہو وہ اپنی زمین پر چلا جائے ، ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ! یہ بتائے کہ جس آدمی کے پاس اونٹ ، بکریاں ، اور زمین نہ ہو؟ آپﷺنے فرمایا: وہ اپنی تلوار لے کر اس کی دھار کو پتھر سے کند کردے ، پھر اگر وہ نجات حاصل کرسکتا ہو تو نجات حاصل کرے ، اے اللہ! کیا میں نے تبلیغ کردی ہے؟ اے اللہ! کیا میں نے تبلیغ کردی ہے ؟ اے اللہ! کیا میں نے تبلیغ کردی ہے؟ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ! یہ بتلائے اگر مجھے جبرا کسی ایک صف یا کسی ایک جماعت میں داخل کردیا جائے ، پھر مجھے ایک آدمی تلوار سے ماردے ، یا مجھے کوئی تیر آکر لگے جس سے میں قتل ہوجاؤں ؟ آپﷺنے فرمایا: وہ آدمی اپنے اور تیرے گناہ کے ساتھ لوٹے گا اور وہ جہنمی ہوگا۔
وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عَدِىٍّ كِلاَهُمَا عَنْ عُثْمَانَ الشَّحَّامِ بِهَذَا الإِسْنَادِ. حَدِيثُ ابْنِ أَبِى عَدِىٍّ نَحْوَ حَدِيثِ حَمَّادٍ إِلَى آخِرِهِ وَانْتَهَى حَدِيثُ وَكِيعٍ عِنْدَ قَوْلِهِ « إِنِ اسْتَطَاعَ النَّجَاءَ ». وَلَمْ يَذْكُرْ مَا بَعْدَهُ.
The Hadith of Ibn Abi 'Adiyy, which is like the Hadith of Hammad up to the end, was narrated from 'Uthman Ash-Shah ham (no.7250) with this chain of narrators. The Hadith of Waki' ends with the words: "Then let him try to find a way of escape if he can," and he did not mention what comes after that.
یہ حدیث دو اور سندوں سے مروی ہے ، دوسری سند سے یہاں تک روایت ہے: اگر وہ نجات کی استطاعت رکھے اور اس کے مابعد کا ذکر نہیں ہے۔
Chapter No: 4
باب إِذَا تَوَاجَهَ الْمُسْلِمَانِ بِسَيْفَيْهِمَا
About a situation when two Muslims stand face to face with their swords
مسلمانوں کی آپس میں لڑائی کا بیان
حَدَّثَنِى أَبُو كَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ الْجَحْدَرِىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ وَيُونُسَ عَنِ الْحَسَنِ عَنِ الأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ خَرَجْتُ وَأَنَا أُرِيدُ هَذَا الرَّجُلَ فَلَقِيَنِى أَبُو بَكْرَةَ فَقَالَ أَيْنَ تُرِيدُ يَا أَحْنَفُ قَالَ قُلْتُ أُرِيدُ نَصْرَ ابْنِ عَمِّ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- - يَعْنِى عَلِيًّا - قَالَ فَقَالَ لِى يَا أَحْنَفُ ارْجِعْ فَإِنِّى سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « إِذَا تَوَاجَهَ الْمُسْلِمَانِ بِسَيْفَيْهِمَا فَالْقَاتِلُ وَالْمَقْتُولُ فِى النَّارِ ». قَالَ فَقُلْتُ أَوْ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا الْقَاتِلُ فَمَا بَالُ الْمَقْتُولِ قَالَ « إِنَّهُ قَدْ أَرَادَ قَتْلَ صَاحِبِهِ ».
It was narrated that Al-Ahnaf bin Qais said: "I went out looking for this man, and I was met by Abu Bakrah who said: 'Where are you going, O Ahnaf?' I said: 'I want to support the cousin of the Messenger of Allah (s.a.w) meaning 'Ali. He said to me: 'O Ahnaf, go back, for I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "When two Muslims confront one another with their swords, the slayer and the slain will both be in the fire." I said - or it was said: - O Messenger of Allah, (we understood about) the slayer, but what about the slain?" He said: "He wanted to kill his companion."
احنف بن قیس کہتے ہیں کہ میں روانہ ہوا اور میں اس آدمی کا ارادہ رکھتا تھا ، میری حضرت ابو بکرہ سے ملاقات ہوئی ، انہوں نے کہا: اے احنف! تم کہاں جارہے ہو؟ انہوں نے کہا: میں رسول اللہﷺکے چچا زاد کی مدد کا ارادہ رکھتا ہوں (یعنی حضرت علی رضی اللہ عنہ کی) حضرت ابو بکرہ نے مجھ سے کہا: اے احنف ! واپس جاؤ ، کیونکہ میں نے رسول اللہﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب دو مسلمان اپنی تلواروں سے مقابلہ کریں تو قاتل اور مقتول دونوں جہنمی ہیں ، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ! کیا اسی طرح حکم ہے ؟ یہ تو قاتل ہے مگر مقتول کا کیا گناہ ہے ؟ آپﷺنے فرمایا: اس نے بھی اپنے حریف کے قتل کا ارادہ کیا تھا۔
وَحَدَّثَنَاهُ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ وَيُونُسَ وَالْمُعَلَّى بْنِ زِيَادٍ عَنِ الْحَسَنِ عَنِ الأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ أَبِى بَكْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا الْتَقَى الْمُسْلِمَانِ بِسَيْفَيْهِمَا فَالْقَاتِلُ وَالْمَقْتُولُ فِى النَّارِ ».
It was narrated that Abu Bakrah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'When two Muslims face one another with their swords, the slayer and the slain will both be in the Fire."'
حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جب دو مسلمان اپنی تلواروں سے مقابلہ کرتے ہیں تو قاتل اور مقتول دونوں جہنمی ہیں۔
وَحَدَّثَنِى حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ مِنْ كِتَابِهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَيُّوبَ بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ أَبِى كَامِلٍ عَنْ حَمَّادٍ إِلَى آخِرِهِ.
A Hadith like that of Abu Kamil from Hammad (no. 7252) was narrated from Ayyub with this chain of narrators.
یہ حدیث ایک اور سند سے مروی ہے
وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ رِبْعِىِّ بْنِ حِرَاشٍ عَنْ أَبِى بَكْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا الْمُسْلِمَانِ حَمَلَ أَحَدُهُمَا عَلَى أَخِيهِ السِّلاَحَ فَهُمَا فِى جُرُفِ جَهَنَّمَ فَإِذَا قَتَلَ أَحَدُهُمَا صَاحِبَهُ دَخَلاَهَا جَمِيعًا ».
It was narrated from Abu Bakrah that the Prophet (s.a.w) said: "When two Muslims, one of them bears arms against his brother, they are both on the brink of Hell, and if one of them kills the other, they will both enter it."
حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: جب دو مسلمانوں میں سے کوئی ایک اپنے بھائی پر تلوار اٹھائے تو وہ دونوں جہنم کے کنارے ہوتے ہیں ، اور جب ان میں سے ایک دوسرے کو قتل کردے تو دونوں جہنم میں داخل ہوجاتے ہیں۔
وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَقْتَتِلَ فِئَتَانِ عَظِيمَتَانِ وَتَكُونُ بَيْنَهُمَا مَقْتَلَةٌ عَظِيمَةٌ وَدَعْوَاهُمَا وَاحِدَةٌ ».
It was narrated that Hammam bin Munabbih said: This is what Abu Hurairah narrated to us from the Messenger of Allah (s.a.w). And he mentioned a number of Ahadith, including the following: The Messenger of Allah (s.a.w) said: "The Hour will not begin until two large groups (of Muslims) confront one another, and engage in a great and bloody battle, although the claim of both is the same."'
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: اس وقت تک قیامت قائم نہیں ہوگی جب تک کہ دو عظیم جماعتوں کے درمیان جنگ نہ ہوجائے ، ان کے درمیان بہت بڑی جنگ ہوگی اور ان دونوں کا دعوی ایک ہوگا۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ - يَعْنِى ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ - عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَكْثُرَ الْهَرْجُ ». قَالُوا وَمَا الْهَرْجُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ « الْقَتْلُ الْقَتْلُ ».
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "The Hour will not begin until there is a great deal of Harj." They said: "What is Harj, O Messenger of Allah?" He said: "Killing, killing."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک بہت زیادہ ہرج نہ ہو، صحابہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسول ﷺ! ہرج کیا ہے؟ آپ ﷺنے فرمایا: قتل ، قتل۔
Chapter No: 5
بابُ هَلاَكُ هَذِهِ الأُمَّةِ بَعْضِهِمْ بِبَعْضٍ
Concerning the destruction of this Ummah by (killing) one another
مسلمانوں کی باہم خانہ جنگیوں کا بیان
حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِىُّ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ كِلاَهُمَا عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ - وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ - حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ عَنْ أَبِى أَسْمَاءَ عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ اللَّهَ زَوَى لِىَ الأَرْضَ فَرَأَيْتُ مَشَارِقَهَا وَمَغَارِبَهَا وَإِنَّ أُمَّتِى سَيَبْلُغُ مُلْكُهَا مَا زُوِىَ لِى مِنْهَا وَأُعْطِيتُ الْكَنْزَيْنِ الأَحْمَرَ وَالأَبْيَضَ وَإِنِّى سَأَلْتُ رَبِّى لأُمَّتِى أَنْ لاَ يُهْلِكَهَا بِسَنَةٍ بِعَامَّةٍ وَأَنْ لاَ يُسَلِّطَ عَلَيْهِمْ عَدُوًّا مِنْ سِوَى أَنْفُسِهِمْ فَيَسْتَبِيحَ بَيْضَتَهُمْ وَإِنَّ رَبِّى قَالَ يَا مُحَمَّدُ إِنِّى إِذَا قَضَيْتُ قَضَاءً فَإِنَّهُ لاَ يُرَدُّ وَإِنِّى أَعْطَيْتُكَ لأُمَّتِكَ أَنْ لاَ أُهْلِكَهُمْ بِسَنَةٍ بِعَامَّةٍ وَأَنْ لاَ أُسَلِّطَ عَلَيْهِمْ عَدُوًّا مِنْ سِوَى أَنْفُسِهِمْ يَسْتَبِيحُ بَيْضَتَهُمْ وَلَوِ اجْتَمَعَ عَلَيْهِمْ مَنْ بِأَقْطَارِهَا - أَوْ قَالَ مَنْ بَيْنَ أَقْطَارِهَا - حَتَّى يَكُونَ بَعْضُهُمْ يُهْلِكُ بَعْضًا وَيَسْبِى بَعْضُهُمْ بَعْضًا ».
It was narrated that Thawban said: The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Allah drew the ends of the earth together for me to see, and I saw its eastern and western lands, and I saw that the dominion of my Ummah will reach as far as that which was drawn together for me to see. And I have been given two treasures, the red and the white. I asked my Lord not to let my Ummah be destroyed by a widespread famine, and not to let them be dominated by an enemy, that is not of them, that would destroy them utterly. My Lord said: 'O Muhammad, when I decree something it cannot be altered. I have granted you that your Ummah will not be destroyed by a widespread famine, and it will not be dominated by an enemy, that is not of them, that would destroy them utterly, even if all people from all regions were to come together (to destroy them). But some of them will destroy others and some will take others captive."'
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: بےشک اللہ تعالیٰ نے میرے لیے تمام روئے زمین کو سمیٹ دیا اور میں نے اس کے تمام مشرقوں اور مغربوں کو دیکھ لیا ، اور جو زمین میرے لیے سمیٹ دی گئی تھی عنقریب میری امت کی حکومت وہاں تک پہنچے گی ، اور مجھے سرخ اور سفید دو خزانے دیے گئے ، اورمیں نےاپنی امت کے لیے اپنے رب سےسوال کیا کہ وہ عام قحط سالی سے ان کو ہلاک نہ کرے ، اور ان کے علاوہ ان پر کوئی اور دشمن مسلط نہ کرے جو ان سب کی جانوں کو مباح کرے ، اور بے شک میرے رب نے فرمایا: اے محمدﷺ!میں جب جوئی فیصلہ کرتاہوں تو وہ رد نہیں ہوتا ، اور بے شک میں تمہاری امت کے لیے فیصلہ کردیا ہے کہ ان کوعام قحط سالی سے ہلاک نہیں کروں گا جو ان کی جانوں کو مباح کرے ، خواہ ان کے خلاف تمام روئے زمین کے لوگ جمع ہوجائیں ، البتہ اس امت کے بعض لوگ بعض دوسروں کو ہلاک کردیں گے ، اور بعض بعض کو قیدکردیں گے۔
وَحَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الآخَرُونَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ عَنْ أَبِى أَسْمَاءَ الرَّحَبِىِّ عَنْ ثَوْبَانَ أَنَّ نَبِىَّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى زَوَى لِىَ الأَرْضَ حَتَّى رَأَيْتُ مَشَارِقَهَا وَمَغَارِبَهَا وَأَعْطَانِى الْكَنْزَيْنِ الأَحْمَرَ وَالأَبْيَضَ ». ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِ أَيُّوبَ عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ.
It was narrated from Thawban that the Prophet of Allah (s.a.w) said: "Allah, Exalted is He, drew the ends of the earth together for me to see, and I saw its eastern and western lands. And I have been given two treasures, the red and the white" - then he mentioned a Hadith like that of Ayyub from Abu Qilabah (no. 7258).
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: بےشک اللہ تعالیٰ نے میرے لیے تمام روئے زمین کو سمیٹ دیا یہاں تک کہ میں نے اس کے تمام مشرقوں اور مغربوں کو دیکھ لیا ہے ، اور اللہ تعالیٰ نے مجھے سرخ اور سفید دو خزانے عطا فرمائے ہیں ، اس کے بعد ایوب کی روایت کی طرح ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَكِيمٍ أَخْبَرَنِى عَامِرُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَقْبَلَ ذَاتَ يَوْمٍ مِنَ الْعَالِيَةِ حَتَّى إِذَا مَرَّ بِمَسْجِدِ بَنِى مُعَاوِيَةَ دَخَلَ فَرَكَعَ فِيهِ رَكْعَتَيْنِ وَصَلَّيْنَا مَعَهُ وَدَعَا رَبَّهُ طَوِيلاً ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَيْنَا فَقَالَ -صلى الله عليه وسلم- « سَأَلْتُ رَبِّى ثَلاَثًا فَأَعْطَانِى ثِنْتَيْنِ وَمَنَعَنِى وَاحِدَةً سَأَلْتُ رَبِّى أَنْ لاَ يُهْلِكَ أُمَّتِى بِالسَّنَةِ فَأَعْطَانِيهَا وَسَأَلْتُهُ أَنْ لاَ يُهْلِكَ أُمَّتِى بِالْغَرَقِ فَأَعْطَانِيهَا وَسَأَلْتُهُ أَنْ لاَ يَجْعَلَ بَأْسَهُمْ بَيْنَهُمْ فَمَنَعَنِيهَا ».
It was narrated from Thawban that the Prophet of Allah (s.a.w) came from Al-'Aliyah one day, and when he came to the Masjid of Banu Mu'awiyah, he entered and prayed two Rak'ah, and we prayed with him. He supplicated to his Lord for a long time, then he turned to us and said: "I asked my Lord for three things, and He has given me two and withheld one. I asked my Lord not to let my Ummah be destroyed by famine, and He granted me that. I asked Him not to let my Ummah be destroyed by drowning, and He granted me that. And I asked him not to let their enmity among themselves be very great, and He withheld that from me."
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہﷺمقام عالیہ سےتشریف لائے یہاں تک کہ جب آپ بنو معاویہ کی مسجد سے گزرے تو آپﷺنے وہاں داخل ہوکر دو رکعت نماز پڑھی ، ہم نے بھی آپﷺکے ساتھ نماز پڑھی ، آپﷺنے اپنے رب سے بہت طویل دعا کی ، پھر آپﷺہماری طرف پھرے ، پھر آپﷺنے فرمایا: میں نے اپنے رب سے تین چیزوں کا سوال کیا تھا ، اللہ تعالیٰ نے مجھے دو چیزیں عطا فرمائیں اور ایک چیز سے مجھے روک دیا ، میں نے اپنے رب سے یہ سوال کیا کہ وہ میری امت کو قحط سالی سے ہلاک نہ کرے ، اللہ تعالیٰ نے مجھے یہ چیز عطا کردی اور میں نے اللہ تعالیٰ سے یہ سوال کیا ہے کہ وہ میری امت کو غرق کرکے ہلاک نہ کرے تو اللہ تعالیٰ نے یہ چیز مجھے عطا کردی ہے اور میں نے اللہ تعالیٰ سے یہ سوال کیا کہ ان کی ایک دوسرے سے لڑائی نہ ہو تو اللہ تعالیٰ نے مجھے اس سوال سے روک دیا۔
وَحَدَّثَنَاهُ ابْنُ أَبِى عُمَرَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَكِيمٍ الأَنْصَارِىُّ أَخْبَرَنِى عَامِرُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ أَقْبَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى طَائِفَةٍ مِنْ أَصْحَابِهِ فَمَرَّ بِمَسْجِدِ بَنِى مُعَاوِيَةَ. بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ نُمَيْرٍ.
'Amir bin Sa'd narrated from his father that he came with the Messenger of Allah (s.a.w), among a group of his Companions, and he came to the Masjid of Banu Mu'awiyah... a Hadith like that of Ibn Numair (no. 7260).
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہﷺکے ہمراہ اصحاب کی ایک جماعت کے ساتھ آئے اور آپﷺکا بنو معاویہ کی مسجد سے گزر ہوا۔ آگے ابن نمیر کی حدیث کی طرح۔
Chapter No: 6
بابُ إِخْبَارِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيمَا يَكُونُ إِلَى قِيَامِ السَّاعَةِ
The Prophet"s ﷺ foretelling about what will happen till the beginning of hour
نبی آخر الزمانﷺکے قیامت تک رونما ہونے والے تمام واقعات کی خبریں دینے کا بیان
حَدَّثَنِى حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى التُّجِيبِىُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ أَبَا إِدْرِيسَ الْخَوْلاَنِىَّ كَانَ يَقُولُ قَالَ حُذَيْفَةُ بْنُ الْيَمَانِ وَاللَّهِ إِنِّى لأَعْلَمُ النَّاسِ بِكُلِّ فِتْنَةٍ هِىَ كَائِنَةٌ فِيمَا بَيْنِى وَبَيْنَ السَّاعَةِ وَمَا بِى إِلاَّ أَنْ يَكُونَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَسَرَّ إِلَىَّ فِى ذَلِكَ شَيْئًا لَمْ يُحَدِّثْهُ غَيْرِى وَلَكِنْ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ وَهُوَ يُحَدِّثُ مَجْلِسًا أَنَا فِيهِ عَنِ الْفِتَنِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَهُوَ يَعُدُّ الْفِتَنَ « مِنْهُنَّ ثَلاَثٌ لاَ يَكَدْنَ يَذَرْنَ شَيْئًا وَمِنْهُنَّ فِتَنٌ كَرِيَاحِ الصَّيْفِ مِنْهَا صِغَارٌ وَمِنْهَا كِبَارٌ ». قَالَ حُذَيْفَةُ فَذَهَبَ أُولَئِكَ الرَّهْطُ كُلُّهُمْ غَيْرِى.
Hudhaifah bin Al-Yaman said: "By Allah, I am the most knowledgeable of people about every tribulation that will happen between now and the Hour. That is not because the Messenger of Allah (s.a.w) told me something in secret that he did not tell to anyone else, rather the Messenger of Allah spoke about the tribulations, when he addressed a gathering in which I was present. The Messenger of Allah said, when he was listing the tribulations: 'Among them are three which will hardly spare anything, and among them are tribulations like the summer winds, and among them are minor and major tribulations."' Hudhaifah said: "All of those people have gone (passed away) except me."
ابو ادریس خولانی بیان کرتے ہیں کہ حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کی قسم! میں اب سے لیکر قیامت تک ہونے والےفتنہ کو تمام لوگوں سے زیادہ جاننے والا ہوں اور میرا رسول اللہﷺکے ساتھ یہی حال تھا کہ آپ ﷺنے مجھے راز کی وہ باتیں بتائیں جو میرے علاوہ اور کسی کو نہیں بتائیں ، ایک مرتبہ ایک مجلس میں آپﷺفتنوں کے بارے میں بیان فرمارہے تھے ، اس مجلس میں میں موجود تھا،رسول اللہﷺ نے فتنوں کو شمار کرتے ہوئے فرمایا: تین فتنے ایسے ہیں جو کسی چیز کو نہیں چھوڑیں گے ، ان میں سے بعض فتنے گرمیوں کی آندھیوں کی طرح ہیں، بعض فتنے چھوٹے ہیں ، اور بعض بڑے ہیں ، حضرت حذیفہ نے کہا: میرے علاوہ اس مجلس کے تمام شرکاء وفات پاچکے ہیں۔
وَحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ عُثْمَانُ حَدَّثَنَا وَقَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ قَامَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَقَامًا مَا تَرَكَ شَيْئًا يَكُونُ فِى مَقَامِهِ ذَلِكَ إِلَى قِيَامِ السَّاعَةِ إِلاَّ حَدَّثَ بِهِ حَفِظَهُ مَنْ حَفِظَهُ وَنَسِيَهُ مَنْ نَسِيَهُ قَدْ عَلِمَهُ أَصْحَابِى هَؤُلاَءِ وَإِنَّهُ لَيَكُونُ مِنْهُ الشَّىْءُ قَدْ نَسِيتُهُ فَأَرَاهُ فَأَذْكُرُهُ كَمَا يَذْكُرُ الرَّجُلُ وَجْهَ الرَّجُلِ إِذَا غَابَ عَنْهُ ثُمَّ إِذَا رَآهُ عَرَفَهُ.
It was narrated that Hudhaifah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) stood before us, and he did not omit anything that will happen before the Hour begins, but he spoke of it. Those who memorized it, memorized it, and those who forgot it, forgot it. These companions of mine know it, and if they have forgotten anything, they will recognize it if they see it, just as a man recognizes the face of a man who has been away, then when he sees him he recognizes him."
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہﷺہمارے سامنے کھڑے ہوئے اور آپﷺنے اس وقت سے لے کر قیامت تک ہونے والی تمام چیزوں کو بیان کردیا ، جس نے ان کو یاد رکھا اس نے یاد رکھا اور جس نے ان کو بھلا دیا اس نے بھلادیا ، اس واقعہ کو میرے یہ اصحاب جانتے ہیں ، بعض چیزوں کومیں بھول گیا تھا ، لیکن جب میں نے ان کو دیکھا تو وہ یاد آگئیں ، جس طرح کوئی آدمی کسی کا چہرہ دیکھ کر بھول جاتا ہے ، اور جب وہ سامنے آتا ہے تو اس کو پہچان لیتا ہے۔
وَحَدَّثَنَاهُ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنِ الأَعْمَشِ بِهَذَا الإِسْنَادِ إِلَى قَوْلِهِ وَنَسِيَهُ مَنْ نَسِيَهُ. وَلَمْ يَذْكُرْ مَا بَعْدَهُ.
It was narrated from Al-A'mash with this chain of narrators (a Hadith similar to no. 7263), up to the words: "... and those who forgot it, forgot it," and he did not mention what came after that.
یہ حدیث ایک اور سند سے بھی "ونسیہ من نسیہ " تک مروی ہے اور اس کے بعد والے حصہ کا ذکر نہیں ہے۔
وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح وَحَدَّثَنِى أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِىِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ حُذَيْفَةَ أَنَّهُ قَالَ أَخْبَرَنِى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِمَا هُوَ كَائِنٌ إِلَى أَنْ تَقُومَ السَّاعَةُ فَمَا مِنْهُ شَىْءٌ إِلاَّ قَدْ سَأَلْتُهُ إِلاَّ أَنِّى لَمْ أَسْأَلْهُ مَا يُخْرِجُ أَهْلَ الْمَدِينَةِ مِنَ الْمَدِينَةِ
It was narrated from 'Abdullah bin Yazid, that Hudhaifah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) told me about what will happen until the Hour begins, and there is nothing of that which I did not ask him about, except that I did not ask him what would drive the people of Al-Madinah out of Al-Madinah."
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ قیامت تک جو کچھ ہونے والا تھا ، اس کی رسول اللہﷺنے مجھے خبر دی ہے اور ہر چیز کے بارے میں میں نے آپﷺسے سوال کیا ، البتہ میں نے آپﷺسے یہ سوال نہیں کیا کہ مدینہ والوں کو کیاچیز مدینہ سے نکالے گی۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنِى وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
Shu'bah narrated a similar report (as Hadith no. 7266) with this chain of narrators.
یہ حدیث ایک اور سند سے بھی حسب سابق مروی ہے۔
وَحَدَّثَنِى يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِىُّ وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ جَمِيعًا عَنْ أَبِى عَاصِمٍ - قَالَ حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ - أَخْبَرَنَا عَزْرَةُ بْنُ ثَابِتٍ أَخْبَرَنَا عِلْبَاءُ بْنُ أَحْمَرَ حَدَّثَنِى أَبُو زَيْدٍ - يَعْنِى عَمْرَو بْنَ أَخْطَبَ - قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الْفَجْرَ وَصَعِدَ الْمِنْبَرَ فَخَطَبَنَا حَتَّى حَضَرَتِ الظُّهْرُ فَنَزَلَ فَصَلَّى ثُمَّ صَعِدَ الْمِنْبَرَ فَخَطَبَنَا حَتَّى حَضَرَتِ الْعَصْرُ ثُمَّ نَزَلَ فَصَلَّى ثُمَّ صَعِدَ الْمِنْبَرَ فَخَطَبَنَا حَتَّى غَرَبَتِ الشَّمْسُ فَأَخْبَرَنَا بِمَا كَانَ وَبِمَا هُوَ كَائِنٌ فَأَعْلَمُنَا أَحْفَظُنَا.
Abu Zaid, meaning, 'Amr bin Akhtab) said: "The Messenger of Allah led us in Fajr prayers, then he ascended the Minbar and addressed us until the time for Zuhr came. Then he came down and offered prayers. Then he ascended the Minbar, and addressed us until the time for 'Asr came. Then he came down and offered the ('Asr) prayers. Then he ascended the Minbar and addressed us until the sun set. He told us about what had happened, and what would happen, and the ones who have the best knowledge of that are the ones who memorized the most of it."
حضرت ابو زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے ہمیں فجر کی نماز پڑھائی اور منبر پر رونق افروز ہوئے ، اور پھر ہمیں خطبہ دیا یہاں تک کہ ظہر آگئی ہے ، آپﷺنے منبر سے اتر کر ظہر پڑھائی پھر منبر پر چڑھ کر ہمیں خطبہ دیا یہاں تک کہ عصر آگئی ، پھر آپﷺنے اتر کر عصر پڑھائی ، پھر منبر پر چڑھ کرہمیں خطبہ دیا یہاں تک کہ سورج غروب ہوگیا ، پھر آپﷺنے ہمیں وہ تمام چیزیں بتادیں جو ہوچکی تھیں اور ہونے والی تھیں سو جو ہم میں زیادہ حافظ تھا وہ زیادہ عالم تھا۔
Chapter No: 7
بابُ فِي الْفِتْنَةِ الَّتِي تَمُوجُ كَمَوْجِ الْبَحْرِ
Regarding the tribulation which will heave like the waves of the ocean
ٹھاٹھیں مارتا ہوا فتنے کا بیان
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ أَبُو كُرَيْبٍ جَمِيعًا عَنْ أَبِى مُعَاوِيَةَ قَالَ ابْنُ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ كُنَّا عِنْدَ عُمَرَ فَقَالَ أَيُّكُمْ يَحْفَظُ حَدِيثَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى الْفِتْنَةِ كَمَا قَالَ قَالَ فَقُلْتُ أَنَا. قَالَ إِنَّكَ لَجَرِىءٌ وَكَيْفَ قَالَ قَالَ قُلْتُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « فِتْنَةُ الرَّجُلِ فِى أَهْلِهِ وَمَالِهِ وَنَفْسِهِ وَوَلَدِهِ وَجَارِهِ يُكَفِّرُهَا الصِّيَامُ وَالصَّلاَةُ وَالصَّدَقَةُ وَالأَمْرُ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْىُ عَنِ الْمُنْكَرِ ». فَقَالَ عُمَرُ لَيْسَ هَذَا أُرِيدُ إِنَّمَا أُرِيدُ الَّتِى تَمُوجُ كَمَوْجِ الْبَحْرِ - قَالَ - فَقُلْتُ مَا لَكَ وَلَهَا يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِنَّ بَيْنَكَ وَبَيْنَهَا بَابًا مُغْلَقًا قَالَ أَفَيُكْسَرُ الْبَابُ أَمْ يُفْتَحُ قَالَ قُلْتُ لاَ بَلْ يُكْسَرُ. قَالَ ذَلِكَ أَحْرَى أَنْ لاَ يُغْلَقَ أَبَدًا. قَالَ فَقُلْنَا لِحُذَيْفَةَ هَلْ كَانَ عُمَرُ يَعْلَمُ مَنِ الْبَابُ قَالَ نَعَمْ كَمَا يَعْلَمُ أَنَّ دُونَ غَدٍ اللَّيْلَةَ إِنِّى حَدَّثْتُهُ حَدِيثًا لَيْسَ بِالأَغَالِيطِ. قَالَ فَهِبْنَا أَنْ نَسْأَلَ حُذَيْفَةَ مَنِ الْبَابُ فَقُلْنَا لِمَسْرُوقٍ سَلْهُ فَسَأَلَهُ فَقَالَ عُمَرُ.
It was narrated from Shaqiq that Hudhaifah said: 'We were with 'Umar and he said: Who amongst you remembers the Hadith of the Messenger of Allah (s.a.w) about tribulation as he said it? I said: I do. He said: You are bold. What did he say? I said: I heard the Messenger of Allah say: "A man's Fitnah (trial) because of his family, his wealth, his own self, his child and his neighbor, these Fitan) may be expiated by As-Siyam (fasting), As-Slat (prayer), As-Sadaqah (charity) and enjoining what is good and forbidding what is evil." 'Umar said: this is not what I meant. Rather I meant than which will come like waves of the ocean. I said: What have you to do with that, O Commander of the Believers? For between you and that there is a door and that is closed: He said: Will the door be broken or opened? I said: No, it will be broken. He said: Then it will never be closed again. We said to Hudhaifah: ''Did 'Umar know who the door was?" He said: "Yes, just as he knew that before the morrow comes the night. I told him a Hadith in which there was nothing fabricated." We did not dare to ask Hudhaifah who the door was. We said to Masruq: "Ask him." So he asked him, and he said: "(It was) 'Umar."
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ، انہوں نے کہا: تم میں سے فتنہ کے بارے میں رسول اللہﷺکی حدیث کس کو یاد ہے ؟ حضرت حذیفہ نے کہا: مجھے یاد ہے ، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: تم بہت جرأت مند ہو ، وہ حدیث کس طرح ہے ؟ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے : مرد کے اہل ، مال ، اس کی جان اس کی اولاد اور اس کے پڑوسی میں فتنہ ہے ، جس کا کفارہ روزے ، نماز ، صدقہ ، نیکی کا حکم دینا ، اور برائی سے روکنا ہے ، حضرت عمر نے کہا: میری یہ مراد نہیں ہے ، میری مراد تو وہ فتنہ ہے جو سمندر کی موجوں کی طرح امڈ آئے گی ، حضرت حذیفہ نے کہا: اے امیر المومنین! آپ کو اس فتنہ سے کیا خطرہ ہے؟ آپﷺکے اور اس فتنہ کے درمیان ایک مقفل دروازہ ہے ، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا: اس دروازے کو کھولا جائے گا یا توڑا جائے گا میں نے کہا: نہیں ، بلکہ توڑا جائے گا ، پھر اس بات کی زیادہ توقع ہے کہ وہ دروازہ کبھی بند نہیں ہوگا ، راوی کہتے ہیں : پھر ہم نے حضرت حذیفہ سے پوچھا: حضرت عمر رضی اللہ عنہ جانتے تھے کہ دروازے سے کیا مراد ہے ؟ انہوں نے کہا: ہاں ! جیسے وہ جانتے تھے کہ صبح کے بعد رات ہے ، میں نے ان کو ایک حدیث بیان کی جو غلط روایات نہیں ہے ،راوی کہتاہے کہ پھر ہم حضرت حذیفہ سے یہ پوچھنے سے ڈرے کہ دروازہ سے کیا مراد ہے ؟: ہم نے مسروق سے کہا: تم پوچھو، انہوں نے پوچھا: تو حضرت حذیفہ نے کہا: دروازے سے مراد خود حضرت عمر رضی اللہ عنہ تھے۔
وَحَدَّثَنَاهُ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَأَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ قَالاَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح وَحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ح وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عُمَرَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عِيسَى كُلُّهُمْ عَنِ الأَعْمَشِ بِهَذَا الإِسْنَادِ. نَحْوَ حَدِيثِ أَبِى مُعَاوِيَةَ وَفِى حَدِيثِ عِيسَى عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ قَالَ سَمِعْتُ حُذَيْفَةَ يَقُولُ.
A Hadith like that of Abu Mu'awiyah (no. 7268) was narrated from Al-A'mash with this chain of narrators. In the Hadith of 'Eisa from Al-A'mash, from Shaqiq, it says: "He said: 'I heard Hudhaifah say..."'
یہ حدیث پانچ سندوں سے مروی ہے ، شقیق کی روایت میں ہے : میں نے حضرت حذیفہ کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے۔
وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ جَامِعِ بْنِ أَبِى رَاشِدٍ وَالأَعْمَشُ عَنْ أَبِى وَائِلٍ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ قَالَ عُمَرُ مَنْ يُحَدِّثُنَا عَنِ الْفِتْنَةِ وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ.
It was narrated that Hudhaifah said: "Umar said: 'Who will tell us about tribulation?"' and he narrated a similar Hadith (as no.7268).
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: ہمیں فتنہ کے بارے میں کون حدیث بیان کرے گا ؟ پھر مذکورہ بالا حدیث کی طرح ہے۔
وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ جُنْدُبٌ جِئْتُ يَوْمَ الْجَرَعَةِ فَإِذَا رَجُلٌ جَالِسٌ فَقُلْتُ لَيُهَرَاقَنَّ الْيَوْمَ هَا هُنَا دِمَاءٌ. فَقَالَ ذَاكَ الرَّجُلُ كَلاَّ وَاللَّهِ. قُلْتُ بَلَى وَاللَّهِ. قَالَ كَلاَّ وَاللَّهِ. قُلْتُ بَلَى وَاللَّهِ . قَالَ كَلاَّ وَاللَّهِ إِنَّهُ لَحَدِيثُ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- حَدَّثَنِيهِ. قُلْتُ بِئْسَ الْجَلِيسُ لِى أَنْتَ مُنْذُ الْيَوْمِ تَسْمَعُنِى أُخَالِفُكَ وَقَدْ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَلاَ تَنْهَانِى ثُمَّ قُلْتُ مَا هَذَا الْغَضَبُ فَأَقْبَلْتُ عَلَيْهِ وَأَسْأَلُهُ فَإِذَا الرَّجُلُ حُذَيْفَةُ.
It was narrated that Muhammad said: ''Jundab said: 'On the Day of Al-Ja'rah I came and saw a man sitting there. I said: "There will certainly be bloodshed here today." That man said: "No, by Allah." I said: "Yes, by Allah." He said: "No, by Allah." I said: "Yes, by Allah." He said: "No, by Allah. There is a Hadith of the Messenger of Allah (s.a.w) that he told to me." I said: "What a bad companion you have been to me today. You heard me disagreeing with you when it was a Hadith that you heard from the Messenger of Allah (s.a.w), but you did not stop me." Then I said: "What is this anger?" And I turned to him to ask him, and the man was Hudhaifah."'
حضرت جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں واقعہ جرعہ کے دن آیا ،( جرعہ کوفہ کے قریب ایک جگہ ہے اور یوم الجرعہ اس لیے کہتے ہیں کہ اس دن کوفہ والے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے بھیجے ہوئے حاکم سعید بن عاص رضی اللہ عنہ کے خلاف لڑنے کے لیے جمع ہوئے اور ان کی جگہ حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کو حاکم کوفہ بنانے کا مطالبہ کیا جس کو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے مان لیا۔) وہاں ایک آدمی بیٹھا ہوا تھا ، میں نے کہا: آج تو یہاں بہت خونریزی ہوگی ، اس آدمی نے کہا: اللہ کی قسم! ہرگز نہیں ، میں نے کہا: اللہ کی قسم! کیوں نہیں ہوگی؟ اس نے کہا: اللہ کی قسم ! ہرگز نہیں ہوگی ، میں نے کہا: اللہ کی قسم ! کیوں نہیں ہوگی ؟ اس نے کہا: اللہ کی قسم! ہرگز نہیں ، یہ رسو ل اللہﷺکی حدیث ہے جو آپﷺنے مجھ سےفرمائی ہے ، میں نے کہا: آج تک میرے پاس بیٹھنے والوں میں تم سب سے برے آدمی ہو، میں تمہاری مخالفت کررہا تھا ، حالانکہ تم نے اس سلسلہ میں رسول اللہﷺ سے حدیث سنی ہوئی تھی ، تم نے مجھے منع کیوں نہیں کیا ؟ پھر میں نے سوچا اس غصہ سے کیا فائدہ ؟ میں نے ان کی طرف مڑ کر ان کے متعلق سوال کیا تووہ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ تھے۔
Chapter No: 8
بابُ لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَحْسِرَ الْفُرَاتُ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ
The hour will not begin until Euphrates unveils a mountain of gold
قیامت سے پہلے دریائے فرات سے سونے کا پہاڑ برآمد ہوگا
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ - يَعْنِى ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِىَّ - عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَحْسِرَ الْفُرَاتُ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ يَقْتَتِلُ النَّاسُ عَلَيْهِ فَيُقْتَلُ مِنْ كُلِّ مِائَةٍ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ وَيَقُولُ كُلُّ رَجُلٍ مِنْهُمْ لَعَلِّى أَكُونُ أَنَا الَّذِى أَنْجُو ».
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "The Hour will not begin until the Euphrates uncovers a mountain of gold, and the people fight for it. Out of every hundred, ninety-nine will be killed, and each man among them will say: 'Perhaps I will be the one who will be saved."'
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ ﷺنے فرمایا: اس وقت تک قیامت قائم نہیں ہوگی جب تک کہ دریائے فرات سے ایک سونے کا پہاڑ نہ نکل آئے ،جس پر لوگوں کو قتال ہوگا اور ہر سو آدمیوں میں سے ننانوے آدمی مارے جائیں گے اور ان میں سے ہر آدمی یہ سوچے گا کہ شاید میں ہی وہ آدمی ہوں جس کو نجات مل جائے۔
وَحَدَّثَنِى أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ عَنْ سُهَيْلٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ وَزَادَ فَقَالَ أَبِى إِنْ رَأَيْتَهُ فَلاَ تَقْرَبَنَّهُ.
A similar report (as Hadith no. 7272) was narrated from Suhail with this chain of narrators, and he added: "My father said: 'If you see it, do not go near it."'
یہ حدیث ایک اور سند سے مروی ہے ، اس میں یہ ہے کہ سہیل نے اپنے والد سے روایت کیا: اگر تم اس پہاڑ کو دیکھ لو تو اس کے قریب بھی مت جانا۔
حَدَّثَنَا أَبُو مَسْعُودٍ سَهْلُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ السَّكُونِىُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يُوشِكُ الْفُرَاتُ أَنْ يَحْسِرَ عَنْ كَنْزٍ مِنْ ذَهَبٍ فَمَنْ حَضَرَهُ فَلاَ يَأْخُذْ مِنْهُ شَيْئًا ».
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Soon the Euphrates will uncover a treasure of gold, but whoever is there should not take any of it."'
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: قریب ہے کہ فرات سے سونے کا ایک پہاڑ نکل آئے جو آدمی وہاں موجود ہو وہ اس سے کچھ نہ لے۔
حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يُوشِكُ الْفُرَاتُ أَنْ يَحْسِرَ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ فَمَنْ حَضَرَهُ فَلاَ يَأْخُذْ مِنْهُ شَيْئًا ».
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Soon the Euphrates will uncover a mountain of gold, but whoever is there should not take any of it."'
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: عنقریب فرات سے سونے کا ایک پہاڑ نکل آئے گا جو آدمی وہاں موجود ہو تو وہ اس سے کچھ نہ لے۔
حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ وَأَبُو مَعْنٍ الرَّقَاشِىُّ - وَاللَّفْظُ لأَبِى مَعْنٍ - قَالاَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِى أَبِى عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ قَالَ كُنْتُ وَاقِفًا مَعَ أُبَىِّ بْنِ كَعْبٍ فَقَالَ لاَ يَزَالُ النَّاسُ مُخْتَلِفَةً أَعْنَاقُهُمْ فِى طَلَبِ الدُّنْيَا. قُلْتُ أَجَلْ. قَالَ إِنِّى سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « يُوشِكُ الْفُرَاتُ أَنْ يَحْسِرَ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ فَإِذَا سَمِعَ بِهِ النَّاسُ سَارُوا إِلَيْهِ فَيَقُولُ مَنْ عِنْدَهُ لَئِنْ تَرَكْنَا النَّاسَ يَأْخُذُونَ مِنْهُ لَيُذْهَبَنَّ بِهِ كُلِّهِ قَالَ فَيَقْتَتِلُونَ عَلَيْهِ فَيُقْتَلُ مِنْ كُلِّ مِائَةٍ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ ». قَالَ أَبُو كَامِلٍ فِى حَدِيثِهِ قَالَ وَقَفْتُ أَنَا وَأُبَىُّ بْنُ كَعْبٍ فِى ظِلِّ أُجُمِ حَسَّانَ.
It was narrated that 'Abdullah bin Al-Harith bin Nawfal said: I was standing with Ubayy bin Ka'b and he said: The leaders will continue to differ with regard to seeking worldly gain. I said: Yes. He said: 'I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "Soon the Euphrates will uncover a mountain of gold, and when the people hear of it, they will hasten towards it, and those who are near it will say: 'If we let the people, they will take it all away.' So they will fight for it, and out of every hundred, ninety-nine will be killed.'" Abu Kamil said in his Hadith: "Ubayy bin Ka'b and I stood in the shade of the battlement of Hassan.''
حضرت عبد اللہ بن حارث بن نوفل کہتےہیں کہ میں حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کے ساتھ کھڑا ہوا تھا ، انہوں نے کہا: لوگوں کی گردنیں طلب دنیا میں ایک دوسرے سے اختلاف کرتی رہیں گی ، میں نے کہا: ہاں! انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ عنقریب فرات سے سونے کا پہاڑ ظاہر ہوگا ، جب لوگ اس کے بارے میں سنیں گے تو اس کی طرف روانہ ہوں گے ، پہاڑ کے پاس والے لوگ کہیں گے: اگر ہم نے لوگوں کو چھوڑ دیا تو یہ سب سونا لے جائیں گے ، پھر اس پر لوگوں کی جنگ ہوگی اور ہر سو سے ننانوے آدمی مارے جائیں گے ، ابو کامل کی روایت میں یہ زیادہ ہے کہ انہوں نے کہا: میں اور حضرت ابی بن کعب دونوں حسان کے قلعہ کےسائے میں کھڑے تھے۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ يَعِيشَ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ - وَاللَّفْظُ لِعُبَيْدٍ - قَالاَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ بْنِ سُلَيْمَانَ مَوْلَى خَالِدِ بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنَعَتِ الْعِرَاقُ دِرْهَمَهَا وَقَفِيزَهَا وَمَنَعَتِ الشَّأْمُ مُدْيَهَا وَدِينَارَهَا وَمَنَعَتْ مِصْرُ إِرْدَبَّهَا وَدِينَارَهَا وَعُدْتُمْ مِنْ حَيْثُ بَدَأْتُمْ وَعُدْتُمْ مِنْ حَيْثُ بَدَأْتُمْ وَعُدْتُمْ مِنْ حَيْثُ بَدَأْتُمْ ». شَهِدَ عَلَى ذَلِكَ لَحْمُ أَبِى هُرَيْرَةَ وَدَمُهُ.
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Al-'Iraq will withhold its Dirham and its Qafiz, Ash-Sham will withhold its Muday and Dinar, and Egypt will withhold its Irdabb and Dinar, and you will return to where you started, you will return to where you started, you will return to where you started.' The flesh and bloods of Abu Hurairah bear witness to that."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: عراق اپنے درہم اور قفیز کو ر وک لےگا اور شام اپنے مدی اور دینار کو روک لےگا ، اور مصر اپنے اردب اور دینار کو روک لے گا ، اور تم نے جہاں سے ابتداء کی تھی وہیں لوٹ جاؤگے اور تم نے جہاں سے ابتداء کی وہیں لوٹ جاؤگے اور تم نے جہاں سے ابتداء کی وہیں لوٹ جاؤگے ،اس حدیث پر حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا گوشت اور خون گواہ ہے۔
Chapter No: 9
باب فِي فَتْحِ قُسْطُنْطِينِيَّةَ وَخُرُوجِ الدَّجَّالِ وَنُزُولِ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ
Regarding the conquest of Constantinople, emergence of Ad-Dajjal and the descent of Eisa bin Mariam
تین چیزوں کا بیان، فتح قسطنطنیہ ، خروج دجال اور عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام کا زمین پر اترنا
حَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا سُهَيْلٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَنْزِلَ الرُّومُ بِالأَعْمَاقِ أَوْ بِدَابِقَ فَيَخْرُجُ إِلَيْهِمْ جَيْشٌ مِنَ الْمَدِينَةِ مِنْ خِيَارِ أَهْلِ الأَرْضِ يَوْمَئِذٍ فَإِذَا تَصَافُّوا قَالَتِ الرُّومُ خَلُّوا بَيْنَنَا وَبَيْنَ الَّذِينَ سَبَوْا مِنَّا نُقَاتِلْهُمْ. فَيَقُولُ الْمُسْلِمُونَ لاَ وَاللَّهِ لاَ نُخَلِّى بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ إِخْوَانِنَا. فَيُقَاتِلُونَهُمْ فَيَنْهَزِمُ ثُلُثٌ لاَ يَتُوبُ اللَّهُ عَلَيْهِمْ أَبَدًا وَيُقْتَلُ ثُلُثُهُمْ أَفْضَلُ الشُّهَدَاءِ عِنْدَ اللَّهِ وَيَفْتَتِحُ الثُّلُثُ لاَ يُفْتَنُونَ أَبَدًا فَيَفْتَتِحُونَ قُسْطُنْطِينِيَّةَ فَبَيْنَمَا هُمْ يَقْتَسِمُونَ الْغَنَائِمَ قَدْ عَلَّقُوا سُيُوفَهُمْ بِالزَّيْتُونِ إِذْ صَاحَ فِيهِمُ الشَّيْطَانُ إِنَّ الْمَسِيحَ قَدْ خَلَفَكُمْ فِى أَهْلِيكُمْ. فَيَخْرُجُونَ وَذَلِكَ بَاطِلٌ فَإِذَا جَاءُوا الشَّامَ خَرَجَ فَبَيْنَمَا هُمْ يُعِدُّونَ لِلْقِتَالِ يُسَوُّونَ الصُّفُوفَ إِذْ أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَيَنْزِلُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ فَأَمَّهُمْ فَإِذَا رَآهُ عَدُوُّ اللَّهِ ذَابَ كَمَا يَذُوبُ الْمِلْحُ فِى الْمَاءِ فَلَوْ تَرَكَهُ لاَنْذَابَ حَتَّى يَهْلِكَ وَلَكِنْ يَقْتُلُهُ اللَّهُ بِيَدِهِ فَيُرِيهِمْ دَمَهُ فِى حَرْبَتِهِ ».
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "The Hour will not begin until the Byzantines camp at Al-A'maq or Dabiq, and an army composed of the best people on earth at that time will go out from Al-Madinah to meet them. When they arrange themselves in ranks, the Byzantines will say: 'Do not stand between us and those who took prisoners from us; let us fight them.' The Muslims will say: 'No by Allah, we will never let you reach our brothers.' Then they will fight them, and one-third will flee, whose repentance will never be accepted by Allah; one-third will be killed, and they are the best of martyrs before Allah; and one-third will prevail and will never succumb to any Fitnah, and they will conquer Constantinople. While they are dividing the spoils, having hung their swords on the olive trees, the Shaitan will shout out among them: Al-Masih has taken your place among your families. So they will march, but that will be false news. When they reach Ash-Sham, he will emerge, and while they are still preparing for battle, drawing up their ranks, the Iqamah for prayer will be called, and 'Eisa bin Mariam will descend, and will lead them. When the enemy of Allah sees him, he will melt as salt melts in water. If he left him alone, he would still melt until he was destroyed, but Allah will kill him by his hand, and he will show them his blood on his lance."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک کہ رومی اعماق یا دابق نہ پہنچ جائیں ، پھر ان کے لیےمدینہ سے ایک لشکر روانہ ہوگا ، وہ اس وقت روئے زمیں پر سب سے نیک لوگ ہوں گے ،جب دونوں لشکر صف آراء ہوں گے تو رومی کہیں گے : تم ہمارے اور ان لوگوں کے درمیان مت آؤ جنہوں نے ہمارے کچھ لوگوں کو قیدی بنالیاہے ، مسلمان کہیں گے: نہیں، اللہ کی قسم! ہم تم کو اپنے بھائیوں سے لڑنے کے لیے نہیں چھوڑیں گے، پھر وہ ان سے لڑیں گے تو ان میں سےایک تہائی (مسلمان) بھاگ جائیں گے، اللہ تعالیٰ ان کی توبہ کبھی قبول نہیں کرے گا ، اور ایک تہائی ان میں سے قتل کردیے جائیں گے، وہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک افضل الشہداء ہوں گے ، بقیہ تہائی فتح پالیں گے ، وہ کبھی آزمائش میں مبتلاء نہیں ہوں گے، وہ قسطنطنیہ کو فتح کرلیں گے ، جس وقت وہ مال غنیمت کوتقسیم کریں گے اور اپنی تلواریں زیتوں کے درختوں پر لٹکا دیں گے تواچانک شیطان چیخ مار کر کہے گا: تمہارے بال بچوں کے پاس مسیح دجال پہنچ گیا ہے ، مسلمان وہاں سے نکل پڑیں گے ، حالانکہ یہ خبر غلط ہوگی ، جب یہ ملک شام پہنچیں گے تب دجال نکلے گا ، جس وقت وہ لڑائی کی تیاری کے لیے صفیں درست کریں گے اور نماز قائم کی جائے گی تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام نازل ہوں گے اور وہ مسلمانوں کو نماز پڑھائیں گے اور جب اللہ کا دشمن (دجال) ان کو دیکھے گا تو وہ اس طرح پگھل جائے گا جس طرح نمک پانی میں گھل جاتا ہے ، اگر حضرت عیسیٰ ان کو چھوڑ دیتے تب بھی وہ پگھل کر ہلاک ہوجاتا ، لیکن اللہ تعالیٰ اس کو حضرت عیسیٰ کے ہاتھ سے قتل کرے گا،اور ان کے نیزے پر اس کا خون (مسلمانوں کو) دکھلائے گا۔
Chapter No: 10
بابُ تَقُومُ السَّاعَةُ وَالرُّومُ أَكْثَرُ النَّاسِ
When the hour will begin the Romans will have the maximum population
قیامت کے قریب رومی عیسائیوں کی اکثریت ہوگی
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنِى مُوسَى بْنُ عُلَىٍّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ الْمُسْتَوْرِدُ الْقُرَشِىُّ عِنْدَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « تَقُومُ السَّاعَةُ وَالرُّومُ أَكْثَرُ النَّاسِ ». فَقَالَ لَهُ عَمْرٌو أَبْصِرْ مَا تَقُولُ. قَالَ أَقُولُ مَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لَئِنْ قُلْتَ ذَلِكَ إِنَّ فِيهِمْ لَخِصَالاً أَرْبَعًا إِنَّهُمْ لأَحْلَمُ النَّاسِ عِنْدَ فِتْنَةٍ وَأَسْرَعُهُمْ إِفَاقَةً بَعْدَ مُصِيبَةٍ وَأَوْشَكُهُمْ كَرَّةً بَعْدَ فَرَّةٍ وَخَيْرُهُمْ لِمِسْكِينٍ وَيَتِيمٍ وَضَعِيفٍ وَخَامِسَةٌ حَسَنَةٌ جَمِيلَةٌ وَأَمْنَعُهُمْ مِنْ ظُلْمِ الْمُلُوكِ.
Musa bin 'Ulayy narrated that his father said: In the presence of 'Amr bin Al-'As, Al-Mustawrid Al-Qurashi said: I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "The Hour will begin when the Byzantines are the most prevalent of people." 'And said to him: Watch what you are saying. He said: I say that which I heard from the Messenger of Allah (s.a.w). He said: As you say that, indeed they have four qualities: They are the most patient of people at times of tribulation; they are the quickest to recover after a calamity; they are the quickest to regroup and attack after a defeat; and they are the best of them to the poor, orphans and weak. And a fifth good quality is that they are most resistant of the oppression of kings.
حضرت مستورد قرشی نے حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے سامنے کہا کہ میں نے رسول اللہﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب قیامت آئے گی تو رومیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہوگی ، حضرت عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا: غور کرو تم کیا کہہ رہے ہو، انہوں نے کہا: میں وہی کہہ رہا ہوں جو میں نے رسول اللہﷺسے سنا ہے : حضرت عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر تم یہ کہتے ہو ، تو ان میں چار خصلتیں ہیں: وہ آزمائش کے وقت سب لوگوں سے زیادہ حلیم ہیں ، اور مصیبت کے وقت سب لوگوں سے جلدی اس کا تدارک کرتے ہیں ،اور شکست کھانے کے بعد سب لوگوں سے جلدی دوبارہ حملہ کرتے ہیں ، اور مسکینوں ، یتیموں اورکمزوروں کے لیے سب لوگوں سےبہتر ہیں ، اور پانچویں خصلت سب سے اچھی یہ ہے کہ وہ سب لوگوں سے زیادہ بادشاہوں کو ظلم سے روکنے والےہیں۔
حَدَّثَنِى حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى التُّجِيبِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِى أَبُو شُرَيْحٍ أَنَّ عَبْدَ الْكَرِيمِ بْنَ الْحَارِثِ حَدَّثَهُ أَنَّ الْمُسْتَوْرِدَ الْقُرَشِىَّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « تَقُومُ السَّاعَةُ وَالرُّومُ أَكْثَرُ النَّاسِ ». قَالَ فَبَلَغَ ذَلِكَ عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ فَقَالَ مَا هَذِهِ الأَحَادِيثُ الَّتِى تُذْكَرُ عَنْكَ أَنَّكَ تَقُولُهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ لَهُ الْمُسْتَوْرِدُ قُلْتُ الَّذِى سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ فَقَالَ عَمْرٌو لَئِنْ قُلْتَ ذَلِكَ إِنَّهُمْ لأَحْلَمُ النَّاسِ عِنْدَ فِتْنَةٍ وَأَجْبَرُ النَّاسِ عِنْدَ مُصِيبَةٍ وَخَيْرُ النَّاسِ لِمَسَاكِينِهِمْ وَضُعَفَائِهِمْ.
Al-Mustawrid Al-Qurashi said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'The Hour will begin when the Byzantines are the most prevalent of people.' News of that reached 'Amr bin Al-'As, and he said: 'What are these Ahadith that it is said you narrate from the Messenger of Allah? Al-Mustawrid said to him: "I say that which I heard from the Messenger of Allah.' Amr said: "As you say that, indeed they are the most patient of people at times of tribulation, and the quickest of people to recover from calamity, and the best of people to their poor and weak."
حضرت مستورد قرشی رضی اللہ عنہ بیان کرتےہیں کہ میں نے رسول اللہﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب قیامت آئے گی تو رومی سب سے زیادہ ہوں گے ، جب حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کو یہ خبرپہنچی تو انہوں نے ان سے کہا: یہ کیسی احادیث ہیں جو تم سے روایت کی جارہی ہیں ، تم ان حادیث کو رسول اللہﷺسے روایت کرتے ہو؟ حضرت مستورد نے کہا: میں وہی کہتا ہوں جو میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے ، حضرت عمرو نے کہا: اگر تم یہ بیان کررہے ہو تو سنو! وہ آزمائش کے وقت سب سے زیادہ حلیم ہیں ، سب سے زیادہ مصیبت کا تدارک کرنے والے ہیں ، اور مسکینوں اور کمزوروں کے حق میں سب لوگوں سےبہتر ہیں۔