Chapter No: 1
بَابُ بَدْءِ الْأَذَانِ
About the commencement of Adhan (call for prayer)
اذان کی ابتداء
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ح حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ مَوْلَى ابْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَالَ كَانَ الْمُسْلِمُونَ حِينَ قَدِمُوا الْمَدِينَةَ يَجْتَمِعُونَ فَيَتَحَيَّنُونَ الصَّلَوَاتِ وَلَيْسَ يُنَادِي بِهَا أَحَدٌ فَتَكَلَّمُوا يَوْمًا فِي ذَلِكَ فَقَالَ بَعْضُهُمْ اتَّخِذُوا نَاقُوسًا مِثْلَ نَاقُوسِ النَّصَارَى وَقَالَ بَعْضُهُمْ قَرْنًا مِثْلَ قَرْنِ الْيَهُودِ فَقَالَ عُمَرُ أَوَلَا تَبْعَثُونَ رَجُلًا يُنَادِي بِالصَّلَاةِ؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا بِلَالُ قُمْ فَنَادِ بِالصَّلَاةِ.
Nafi', the freed slave of Ibn 'Umar, narrated that 'Abdullah bin 'Umar said: "When the Muslims came to Al-Madinah, they would gather and they would wait for the time for the prayer to come, but no one would watch and announce the times. One day they spoke about that. Some of them said: (to call the people for prayers) 'Use a bell like the bell of the Christians.' Some of them said: 'Use a horn like the horn of the Jews.' 'Umar said: 'It is better to send a man to call (the people) to prayer.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'O Bilal, get up and give the call to prayer."'
سیدنا عبد اللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ مسلمان جب مدینہ میں آئے تو وقت کا اندازہ کر کے جمع ہو کر نماز پڑھ لیا کرتے تھے اور کوئی شخص ندا وغیرہ نہیں کرتا۔ ایک دن مسلمانوں نے مشورہ کیا کہ اطلاعِ نماز کے لئے عیسائیوں کی طرح ناقوس بجا لیا کریں یا یہودیوں کی طرح نرسنگا بجا لیا کریں تو سیدنا عمرؓ نے مشورہ دیا کہ ایک آدمی کو مقرر کر دیا جائے جو لوگوں کو نماز کے لئے مطلع کر دیا کرے اس پر رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اے بلال! اٹھو اور نماز کے لئے اعلان کر دو۔
Chapter No: 2
بَابُ الْأَمْرِ بِشَفْعِ الْأَذَانِ وَإِيتَارِ الْإِقَامَةِ إِلَّا كَلِمَةَ الْإِقَامَةِ فَإِنَّهَا مُثَنَّاةٌ
Adhan should be pronounced twice and Iqama (call just before congregational prayer ) once except the words of Iqama which are pronounced twice
اذان کے کلمات دو دو مرتبہ، اور اقامت کے کلمات ایک ایک مرتبہ، سوائے اقامت کے کلمہ کے وہ دو مرتبہ ہے۔
حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ جَمِيعًا عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَيُوتِرَ الْإِقَامَةَ. زَادَ يَحْيَى فِي حَدِيثِهِ عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ فَحَدَّثْتُ بِهِ أَيُّوبَ فَقَالَ إِلَّا الْإِقَامَةَ.
It was narrated that Anas said: "Bilal was ordered to say the phrases of the Adhan twice and the phrases of the Iqamah once." Yahya added in his narration from Ibn 'Ulayyah: "So I narrated it to Ayyub, and he said: 'Except for the Iqamah."'
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بلال رضی اللہ عنہ کو یہ حکم ہوا کہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ کہیں اور اقامت میں ایک ایک مرتبہ۔
و حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ ذَكَرُوا أَنْ يُعْلِمُوا وَقْتَ الصَّلَاةِ بِشَيْءٍ يَعْرِفُونَهُ فَذَكَرُوا أَنْ يُنَوِّرُوا نَارًا أَوْ يَضْرِبُوا نَاقُوسًا، فَأُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَيُوتِرَ الْإِقَامَةَ.
It was narrated that Anas bin Malik said: "They (the people) said that the times of prayer should be announced by means of something that they would recognize (easily), and they suggested lighting a fire or striking a bell. Then Bilal was ordered to say the phrases of the Adhan twice and the phrases of the Iqamah once."
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ لوگوں نے مشورہ کیا کہ کسی ایسی چیز کے ذریعہ نماز کے وقت کا اعلان ہو جسے سب لوگ سمجھ لیں۔کچھ لوگوں نے ذکر کیا کہ آگ روشن کی جائے ۔ یا ناقوس بجاکے اعلان کریں ۔ لیکن آخر میں بلال کو حکم دیا گیا کہ اذان کے کلمات دو دو دفعہ کہیں اور تکبیر کے ایک ایک دفعہ۔
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ لَمَّا كَثُرَ النَّاسُ ذَكَرُوا أَنْ يُعْلِمُوا بِمِثْلِ حَدِيثِ الثَّقَفِيِّ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ أَنْ يُورُوا نَارًا.
Khalid Al-Hadhdha' narrated with this chain: "When the numbers of people increased, they suggested that they should know..." a
Hadith similar to that of Ath-Thaqafi (no. 839), except that he said: "They should kindle a fire."
یہ حدیث بھی مذکورہ بالا حدیث کی طرح ہے صرف اس میں یہ اضافہ ہے کہ ”جب مسلمان زیادہ ہوگئے “ ۔ اور (ینوروا نارا) کی جگہ (یورو نارا) ہے۔
و حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ وَعَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ قَالَا حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَيُوتِرَ الْإِقَامَةَ.
It was narrated that Anas said: "Bilal was commanded to say the phrases of the Adhan twice and the phrases of the Iqamah once."
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بلال رضی اللہ عنہ کو یہ حکم ہوا کہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ کہیں اور اقامت میں ایک ایک مرتبہ۔
Chapter No: 3
بَاب صِفَةِ الْأَذَانِ
The method of Adhan
اذان کا طریقہ
حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ مَالِكُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَبُو غَسَّانَ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ وَقَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ صَاحِبِ الدَّسْتَوَائِيِّ و حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ عَامِرٍ الْأَحْوَلِ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَيْرِيزٍ عَنْ أَبِي مَحْذُورَةَ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ عَلَّمَهُ هَذَا الْأَذَانَ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ثُمَّ يَعُودُ فَيَقُولُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ مَرَّتَيْنِ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ مَرَّتَيْنِ. زَادَ إِسْحَاقُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ
It was narrated from Abu Mahdhurah that the Prophet of Allah (s.a.w) taught him this Adhan: "Allahu akbaru Allahu akbar; Ashhadu an la ilaha illallah, Ashhadu an la ilaha illallah; Ashhadu anna Muhammadan Rasul Allah, Ashhadu anna Muhammadan Rasul Allah (Allah is Most Great, Allah is Most Great; I bear witness that none has the right to be worshiped but Allah, I bear witness that none has the right to be worshiped but Allah; I bear witness that Muhammad is the Messenger of Allah, I bear witness that Muhammad is the Messenger of Allah)." Then he should go back and say: "Ashhadu an la ilaha illallah (I bear witness that none has the right to be worshiped but Allah)," twice; ''Ashhadu anna Muhammadan Rasul Allah (I bear witness that Muhammad is the Messenger of Allah)," twice; "Hayya 'alas-salat (Come to prayer)," twice; "Hayya 'alal-falah (Come to prosperity)," twice. (One of the narrators) Ishaq added: "Allahu akbaru Allahu akbar; La ilaha illallah (Allah is Most Great, Allah is Most Great; none has the right to be worshiped but Allah)."
حضرت ابو محذورہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے انہیں اس طرح اذان سکھائی ہے : اللہ اکبر۔ اللہ اکبر۔ (باقی روایات میں اللہ اکبر چار مرتبہ ہے)۔ أشہد ان لا الہ الا اللہ ، أشہد ان لا الہ الا اللہ، أشہد أن محمد رسول اللہ ، أشہد أن محمد رسول اللہ ۔ پھر دوبارہ کہے أشہد ان لا الہ الا اللہ۔ أشہد ان لا الہ الا اللہ ۔ أشہد أن محمد رسول اللہ ۔ أشہد أن محمد رسول اللہ ۔ حی علی الصلاۃ۔ دو مرتبہ حی علی الفلاح۔ دو مرتبہ۔ اسحٰق کا بیان ہے کہ اس کے بعد اللہ اکبر اللہ اکبر ۔ لا الہ الا اللہ۔ کہے۔
Chapter No: 4
بَابُ اسْتِحْبَابِ اتِّخَاذِ مُؤَذِّنَيْنِ لِلْمَسْجِدِ الْوَاحِدِ
It is preferred to appoint two Mu’adhins (pronouncers of Adhan) for one Masjid
ایک مسجد میں دو مؤذن رکھنے کا استحباب
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُؤَذِّنَانِ بِلَالٌ وَابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ الْأَعْمَى.
It was narrated that Ibn 'Umar said: "The Messenger of Allah (s.a.w) had two Mu'adhdhin: 'Bilal and Ibn Umm Maktum, the blind man."'
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺکے دو مؤذن تھے بلال اور ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ جوکہ نابینا تھے۔
و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ عَنْ عَائِشَةَ مِثْلَهُ.
A similar report (as no. 843) was narrated from 'Aishah.
یہ حدیث بھی مذکورہ بالا حدیث کی طرح ہے۔
Chapter No: 5
بَابُ جَوَازِ أَذَانِ الْأَعْمَى إِذَا كَانَ مَعَهُ بَصِيرٌ
Concerning the permissibility of Adhan by a blind person if he is accompanied by a person who sees
نابینا آدمی کے ساتھ جب کوئی بینا آدمی ہو تو نابینا کی اذان کے جواز کا بیان
حَدَّثَنِي أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ مَخْلَدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ يُؤَذِّنُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ أَعْمَى.
It was narrated that 'Aishah said: "Ibn Umm Maktum used to call the Adhan for the Messenger of Allah (s.a.w), and he was blind."
اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ سیدنا ابن اُمّ مکتومؓ رسول اللہﷺ کے لئے اذان دیا کرتے تھے اور وہ نابینا تھے۔
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَسَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
A similar report (as no. 845) was narrated from Hisham with this chain.
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث منقول ہے۔
Chapter No: 6
بَابُ الْإِمْسَاكِ عَنْ الْإِغَارَةِ عَلَى قَوْمٍ فِي دَارِ الْكُفْرِ إِذَا سُمِعَ فِيهِمْ الْأَذَانُ
If the Adhan is heard among the people living in Dar al Kufr (Non -Muslim lands) then it is forbidden to invade them
دارالکفر میں کسی قوم کے علاقہ میں جب اذان کی آواز سنی جائے تو اس قوم پر حملہ کرنے کی ممانعت
و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُغِيرُ إِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ وَكَانَ يَسْتَمِعُ الْأَذَانَ فَإِنْ سَمِعَ أَذَانًا أَمْسَكَ وَإِلَّا أَغَارَ فَسَمِعَ رَجُلًا يَقُولُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْفِطْرَةِ ثُمَّ قَالَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجْتَ مِنْ النَّارِ فَنَظَرُوا فَإِذَا هُوَ رَاعِي مِعْزًى.
It was narrated that Anas bin Malik said: "The Messenger of Allah (s.a.w) used to attack at dawn (during military expeditions), so that he could listen out for the Adhan. If he heard the Adhan then he would refrain from attacking, otherwise he would attack. He heard a man saying: 'Allahu akbaru Allahu akbar' and the Messenger of Allah (s.a.w) said: 'He is following the Fitrah.' Then he said: 'Ashhadu an la ilaha illallah, Ashhadu an la ilaha illallah (I bear witness that none has the right to be worshiped but Allah, I bear witness that none has the right to be worshiped but Allah).' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'You have escaped the Fire.' They looked, and saw that he was a goatherd."
سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ صبح سویرے ہی دشمنوں پر حملہ کرتے تھے اور اذان کی آواز پر کان لگائے رکھتے تھے ، اگر (مخالفوں کے شہر سے ) آپﷺ کو اذان کی آواز سنائی دیتی، تو ان پر حملہ نہ کرتے تھے۔ ایک مرتبہ ایک شخص کو آپﷺ نے اللہ اکبر اللہ اکبر کہتے سنا تو فرمایا کہ یہ مسلمان ہے۔ اسکے بعد آپﷺ نے اسے اأشہد ان لا الہ الا اللہ ، أشہد ان لا الہ الا اللہ کہتے سنا تو ارشاد فرمایا کہ اے شخص تو نے دوزخ سے نجات پائی۔ لوگوں نے دیکھا تو وہ بکریوں کا چرواہا تھا۔
Chapter No: 7
بَابُ اسْتِحْبَابِ الْقَوْلِ مِثْلِ قَوْلِ الْمُؤَذِّنِ لِمَنْ سَمِعَهُ ثُمَّ يُصَلِّي عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ يَسْأَلُ اللَّهَ لَهُ الْوَسِيلَةَ
It is preferable for a person who hears Adhan to, repeat the words of Mu’addhin, then send Salat (invoke blessings) upon the Prophet ﷺ, and then ask Allah to grant him Al-Wasilah
اذن سننے والے کے لئے اسی طرح کہنا چاہیے جس طرح مؤذن نے کہا اور پھر نبیﷺ پر درود بھیج کر آپ ﷺ کے لئے وسیلہ کی دعا کرنے کا استحباب۔
حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا سَمِعْتُمْ النِّدَاءَ فَقُولُوا مِثْلَ مَا يَقُولُ الْمُؤَذِّنُ.
It was narrated from Abu Sa'eed Al-Khudri that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "When you hear the call (to prayer), say what the Mu'adhdhin says."
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جب تم اذان سنو تو جس طرج مؤذن کہتا ہے اسی طرح تم بھی کہو۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ حَيْوَةَ وَسَعِيدِ بْنِ أَبِي أَيُّوبَ وَغَيْرِهِمَا عَنْ كَعْبِ بْنِ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا سَمِعْتُمْ الْمُؤَذِّنَ فَقُولُوا مِثْلَ مَا يَقُولُ ثُمَّ صَلُّوا عَلَيَّ فَإِنَّهُ مَنْ صَلَّى عَلَيَّ صَلَاةً صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ بِهَا عَشْرًا ثُمَّ سَلُوا اللَّهَ لِي الْوَسِيلَةَ فَإِنَّهَا مَنْزِلَةٌ فِي الْجَنَّةِ لَا تَنْبَغِي إِلَّا لِعَبْدٍ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ وَأَرْجُو أَنْ أَكُونَ أَنَا هُوَ فَمَنْ سَأَلَ لِي الْوَسِيلَةَ حَلَّتْ لَهُ الشَّفَاعَةُ.
It was narrated from 'Abdullah bin 'Amr bin Al-'As that he heard the Prophet (s.a.w) say: "When you hear the Mu'adhdhin, say what he says, then send Salat upon me, for whoever sends Salat upon me, Allah will send Salat upon him tenfold. Then ask Allah to grant me Al-Wasliah, for it is a station in Paradise which only one of the slaves of Allah will attain, and I hope that I will be the one. Whoever asks for Al-Wasliah for me, (my) intercession will be permissible for him."
حضرت عبد اللہ بن عمر و بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جب تم مؤذن کی اذان سنو تو وہی کہو جو مؤذن کہتا ہے ، پھر مجھ پر درود پڑھو کیونکہ جو کوئی مجھ پر ایک مرتبہ درود پڑھتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس پر اپنی دس رحمتیں نازل فرماتا ہے۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ سے میرے لئے وسیلہ مانگو۔ اور وسیلہ جنت میں ایک مقام ہے جو اللہ کے بندوں میں سے ایک بندہ کو دیا جائے گا اور مجھے امید ہے کہ وہ بندہ میں ہی ہوں گا۔ اور جو کوئی میرے لئے وسیلہ (مقامِ محمود یعنی جنت کا ایک محل) طلب کرے گا تو اس کے لئے میری شفاعت واجب ہو جائے گی۔
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ جَهْضَمٍ الثَّقَفِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسَافٍ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَالَ الْمُؤَذِّنُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ فَقَالَ أَحَدُكُمْ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ ثُمَّ قَالَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ثُمَّ قَالَ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ قَالَ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ثُمَّ قَالَ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ قَالَ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ ثُمَّ قَالَ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ قَالَ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ قَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ ثُمَّ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ مِنْ قَلْبِهِ دَخَلَ الْجَنَّةَ.
It was narrated that 'Umar bin Al-Khattab said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'If the Mu'adhdhin says: ''Allahu akbaru Allahu akbar (Allah is most great, Allah is most great)," and one of you says: "Allahu akbaru Allahu akbar (Allah is most great, Allah is most great);" then he says: ''Ashhadu an la ilaha illallah (I bear witness that none has the right to be worshiped but Allah)," and you say: ''Ashhadu an la ilaha illallah (I bear witness that none has the right to be worshiped but Allah);" then he says: "Ashhadu anna Muhammadan Rasul-Allah (I bear witness that Muhammad is the Messenger of Allah)," and you say: "Ashhadu anna Muhammadan Rasul-Allah (I bear witness that Muhammad is the Messenger of Allah);" then he says: "Hayya 'alas-salat (Come to prayer)," and you say: "La hawla wa la quwwata ilia Billah (There is no power and no might except with Allah);" then he says: "Hayya 'alal-falah (Come to prosperity)," and you say: 'La hawla wa la quwwata ilia Billah. (There is no power and no might except with Allah);" then he says: "Allahu akbaru Allahu akbar (Allah is most great, Allah is most great)," and you say: "Allahu akbaru Allahu akbar (Allah is most great, Allah is most great);" then he says: "La ilaha illallah (None has the right to be worshiped but Allah)," and one of you says: "La ilaha illallah (None has the right to be worshiped but Allah)," from the heart, he will enter Paradise."'
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب مؤذن اللہ اکبر اللہ اکبر کہے تو سننے والا بھی یہی الفاظ دہرائے اور جب وہ اشہد ان لا الٰہ الا اللہ اور اشہد ان محمدًﷺ رسول اللہ کہے تو سننے والا بھی یہی الفاظ کہے اور جب مؤذن حیّ علی الصلوٰۃ کہے تو سننے والا لا حول ولا قوۃ الا باللہ کہے پھر جب مؤذن حیّ علی الفلاح کہے تو سننے والا بھی لا حول ولا قوۃ الا باللہ کہے اس کے بعد مؤذن جب اللہ اکبر اللہ اکبر اور لا الٰہ الا اللہ کہے تو سننے والے کو بھی یہی الفاظ دہرانا چاہیے اور جب سننے والے نے اس طرح خلوص اور دل سے یقین رکھ کر کہا تو وہ جنت میں داخل ہوا ۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ الْحُكَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ الْقُرَشِيِّ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ الْحُكَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَنْ قَالَ حِينَ يَسْمَعُ الْمُؤَذِّنَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ رَضِيتُ بِاللَّهِ رَبًّا وَبِمُحَمَّدٍ رَسُولًا وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا غُفِرَ لَهُ ذَنْبُهُ. قَالَ ابْنُ رُمْحٍ فِي رِوَايَتِهِ مَنْ قَالَ حِينَ يَسْمَعُ الْمُؤَذِّنَ وَأَنَا أَشْهَدُ وَلَمْ يَذْكُرْ قُتَيْبَةُ قَوْلَهُ وَأَنَا
It was narrated from Sa'd bin Abi Waqqas that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Whoever says when he hears the Adhan: 'Ashhadu an Ia ilaha illallahu wahdahu Ia sharika lahu, wa ashhadu anna Muhammadan 'abduhu wa Rasuluh, raditu Billahi Rabban, wa bi-Muhammadin Rasulan, wa bil-Islami deena (I bear witness that none has the right to be worshiped but Allah, with no partner or associate, and I bear witness that Muhammad is His slave and Messenger; I am content with Allah as my Lord, Muhammad as Messenger and Islam as my religion)' his sins will be forgiven." Ibn Rumh said in his report: "Whoever says, when he hears the Adhan, 'Wa ana ashhadu... (and I bear witness.)"' And Qutaibah did not mention his saying: "Wa ana (And I)."
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: جس نے مؤذن کی اذان سن کر یہ کہا کہ میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی دوسرا معبود نہیں ہے ، اللہ تعالیٰ یکتا ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں اور محمدﷺ اللہ کے بندے اور رسول ہیں، میں اللہ کی ربوبیت اور محمدﷺ کی رسالت سے مسرور اور خوش ہوں اور میں نے مذہبِ اسلام کو قبول کر لیا ہے تو ایسے شخص کے گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں۔
Chapter No: 8
بَابُ فَضْلِ الْأَذَانِ وَهَرَبِ الشَّيْطَانِ عِنْدَ سَمَاعِهِ
About the merit of Adhan and Fleeing of Satan on hearing it
اذان کی فضیلت اور اذان سن کر شیطان کے بھاگنے کا بیان
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَى عَنْ عَمِّهِ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ فَجَاءَهُ الْمُؤَذِّنُ يَدْعُوهُ إِلَى الصَّلَاةِ فَقَالَ مُعَاوِيَةُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْمُؤَذِّنُونَ أَطْوَلُ النَّاسِ أَعْنَاقًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
It was narrated from Talhah bin Yahya that his paternal uncle said: "I was with Mu'awiyah bin Abi Sufyan when the Mu'adhdhin came to him to call him to prayer. Mu'awiyah said: 'I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "The Mu'adhdhin will be the people with the longest necks on the Day of Resurrection."
عیسیٰ بن طلحہ کہتے ہیں کہ میں سیدنا معاویہ بن ابی سفیانؓ کے پاس تھا کہ اتنے میں انہیں مؤذن نماز کے لئے بلانے آیا۔ جس پر سیدنا معاویہؓ نے کہا کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ قیامت کے دن مؤذنوں کی گردن سب سے زیادہ لمبی ہو گی۔
و حَدَّثَنِيهِ إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَى عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ قَالَ سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
It was narrated that 'Eisa bin Talhah said: "I heard Mu'awiyah say: 'The Messenger of Allah (s.a.w) said..."' a similar report (as no. 852).
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ الشَّيْطَانَ إِذَا سَمِعَ النِّدَاءَ بِالصَّلَاةِ ذَهَبَ حَتَّى يَكُونَ مَكَانَ الرَّوْحَاءِ. قَالَ سُلَيْمَانُ فَسَأَلْتُهُ عَنْ الرَّوْحَاءِ؟ فَقَالَ هِيَ مِنْ الْمَدِينَةِ سِتَّةٌ وَثَلَاثُونَ مِيلًا.
It was narrated from Al-A'mash, from Abu Sufyan, that Jabir said: "I heard the Prophet (s.a.w) say: 'When the Shaitan hears the call to prayer, he goes away as far as Ar-Rawha'." Sulaiman (Al-A'mash) said: "I asked him about Ar-Rawha', and he said: 'It is thirty-six miles away from Al-Madinah."'
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺکو یہ فرماتے سنا کہ شیطان جب اذان کو سنتا ہے تو بھاگ جاتا ہے یہاں تک کہ (بھاگتے بھاگتے) روحاء مقام پر پہنچ جاتا ہے ۔ سلیمان اعمش کہتے ہیں کہ میں نے روحاء کے بارے میں ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا وہ مدینہ سے 36 میل کے فاصلے پر ہے۔
و حَدَّثَنَاه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ.
It was narrated from Al-A'mash with this chain (a similar Ijadzth as no. 854).
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ قَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الشَّيْطَانَ إِذَا سَمِعَ النِّدَاءَ بِالصَّلَاةِ أَحَالَ لَهُ ضُرَاطٌ حَتَّى لَا يَسْمَعَ صَوْتَهُ فَإِذَا سَكَتَ رَجَعَ فَوَسْوَسَ فَإِذَا سَمِعَ الْإِقَامَةَ ذَهَبَ حَتَّى لَا يَسْمَعَ صَوْتَهُ فَإِذَا سَكَتَ رَجَعَ فَوَسْوَسَ.
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "When the Shaitan hears the call to prayer, he runs away breaking wind so that he will not hear the sound. When it ends, he comes back and whispers (distractions), then when he hears the Iqamah he runs away so that he will not hear the sound, then when it ends, he comes back and whispers (distractions)."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: شیطان جب اذان کی آواز سنتا ہے تو گوز (یعنی پاد) مارتا ہوا بھاگ جاتا ہے تاکہ اذان نہ سن سکے اور اذان کے بعد پھر لوٹ آتا ہے اور وسوسہ ڈالنا شروع کردیتا ہے ۔ اور جب تکبیر (اقامت) کہی جاتی ہے تو پھر بھاگ کھڑا ہوتا ہے تاکہ اقامت نہ سن سکے اورتکبیر (اقامت) کے بعد پھر واپس آ جاتا ہے اور وسوسہ ڈالنا شروع کردیتا ہے۔
حَدَّثَنِي عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ أَدْبَرَ الشَّيْطَانُ وَلَهُ حُصَاصٌ.
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'When the Mu'adhdhin calls the Adhan, the Shaitan runs away quickly."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب مؤذن اذان دیتا ہے تو شیطان پیٹھ پھیرکر گوز مارتے ہوئے (بھاگ جاتا ہے)۔
حَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ عَنْ سُهَيْلٍ قَالَ أَرْسَلَنِي أَبِي إِلَى بَنِي حَارِثَةَ قَالَ وَمَعِي غُلَامٌ لَنَا أَوْ صَاحِبٌ لَنَا فَنَادَاهُ مُنَادٍ مِنْ حَائِطٍ بِاسْمِهِ قَالَ وَأَشْرَفَ الَّذِي مَعِي عَلَى الْحَائِطِ فَلَمْ يَرَ شَيْئًا فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِأَبِي فَقَالَ لَوْ شَعَرْتُ أَنَّكَ تَلْقَى هَذَا لَمْ أُرْسِلْكَ وَلَكِنْ إِذَا سَمِعْتَ صَوْتًا فَنَادِ بِالصَّلَاةِ فَإِنِّي سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ الشَّيْطَانَ إِذَا نُودِيَ بِالصَّلَاةِ وَلَّى وَلَهُ حُصَاصٌ.
It was narrated that Suhail said: "My father sent me to Banu Harithah, and with me was a slave of ours - or a friend of ours. A voice called him by name from behind a wall. The one who was with me looked over the wall but could not see anything. I mentioned that to my father and he said: 'If I had known that that would happen to you, I would not have sent you. But (in future) if you hear a voice (and do not see anything), then give the call to prayer, for I heard Abu Hurairah narrating that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "When the call to prayer is given, the Shaitan runs away quickly."
سہیل کہتے ہیں کہ مجھے میرے والد نے بنوحارثہ کے پاس بھیجا ، میرے ساتھ ایک ساتھی بھی تھا ۔اچانک ایک دیوار سے کسی شخص نے اس کا نام لیکر آوازدی ، اس نے دیوار کی طرف سر اٹھاکر دیکھا تو کچھ نظر نہ آیا ، میں نے اس واقعہ کا اپنے والد سے ذکر کیا ، انہوں نے کہا اگر مجھے یہ معلوم ہوتا کہ تمہارے ساتھ یہ واقعہ پیش آئے گا تو میں تمہیں نہ بھیجتا ، آئندہ جب تم کوئی ایسی آواز سنو تو اذان دیا کرو،کیونکہ میں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہ روایت سنی ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ جب اذان دی جاتی ہے تو شیطان پیٹھ پھیر کر گوز لگاتا ہوا بھاگ جاتا ہے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ أَدْبَرَ الشَّيْطَانُ لَهُ ضُرَاطٌ حَتَّى لَا يَسْمَعَ التَّأْذِينَ فَإِذَا قُضِيَ التَّأْذِينُ أَقْبَلَ حَتَّى إِذَا ثُوِّبَ بِالصَّلَاةِ أَدْبَرَ حَتَّى إِذَا قُضِيَ التَّثْوِيبُ أَقْبَلَ حَتَّى يَخْطُرَ بَيْنَ الْمَرْءِ وَنَفْسِهِ يَقُولُ لَهُ اذْكُرْ كَذَا وَاذْكُرْ كَذَا لِمَا لَمْ يَكُنْ يَذْكُرُ مِنْ قَبْلُ حَتَّى يَظَلَّ الرَّجُلُ مَا يَدْرِي كَمْ صَلَّى.
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "When the call to prayer is given, the Shaitan runs away, breaking wind so that he cannot hear the call. When the call is over, he comes back, until the Iqamah for prayer is given, then he runs away. Then when the Iqamah is over he comes back and tries to distract a man, saying to him, 'Remember such and such, remember such and such,' reminding him of things that he did not remember before, until he does not know how many (Rak'ah) he has prayed."
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب اذان ہوتی ہے تو شیطان پیٹھ موڑ کے گوز (یعنی پاد) مارتا ہوا بھاگ جاتا ہے تاکہ اذان نہ سن سکے اور اذان کے بعد پھر لوٹ آتا ہے اور جب تکبیر (اقامت) کہی جاتی ہے تو پھر بھاگ کھڑا ہوتا ہے اور تکبیر (اقامت) کے بعد پھر واپس آ جاتا ہے اور آدمی کے دل میں وسوسے ڈالتا ہے اور اس کو وہ وہ باتیں یاد دلاتا ہے جو نماز سے پہلے اس شخص کے خیال میں بھی نہ تھیں۔ جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ نمازی کو یاد ہی نہیں رہتا کہ اس نے کتنی رکعات پڑھی ہیں۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ حَتَّى يَظَلَّ الرَّجُلُ إِنْ يَدْرِي كَيْفَ صَلَّى.
A similar report (as no. 859) was narrated from Abu Hurairah from the Prophet (s.a.w), except that he said: "Until the man does not know how he prayed."
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔صرف فرق یہ ہے کہ اس میں( مایدری )کی جگہ (ان یدری )ہے۔
Chapter No: 9
بَابُ اسْتِحْبَابِ رَفْعِ الْيَدَيْنِ حَذْوَ الْمَنْكِبَيْنِ مَعَ تَكْبِيرَةِ الْإِحْرَامِ وَالرُّكُوعِ وَفِي الرَّفْعِ مِنْ الرُّكُوعِ وَأَنَّهُ لَا يَفْعَلُهُ إِذَا رَفَعَ مِنْ السُّجُودِ
The preference of lifting the hands level with the shoulders at the time of Takbeer e Ihram (opening takbeer of prayer) and when bowing and rising from bowing, and he (the one praying) should not do it when rising from prostration
تکبیر تحریمہ کے ساتھ رکوع میں اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت کندھوں تک رفع الیدین کرنے کا استحباب ، اور سجدہ سے سر اٹھاتے وقت رفع الیدین نہ کرنے کا بیان
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ وَسَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ كُلُّهُمْ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى قَالَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يُحَاذِيَ مَنْكِبَيْهِ وَقَبْلَ أَنْ يَرْكَعَ وَإِذَا رَفَعَ مِنْ الرُّكُوعِ وَلَا يَرْفَعُهُمَا بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ.
It was narrated from Salim that his father said: "I saw the Messenger of Allah (s.a.w), when he started his prayer, he raised his hands until they were level with his shoulders, and (he also did that) before he bowed, and when he rose from bowing, but he did not raise them between the two prostrations."
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺکو دیکھا آپﷺجب نماز شروع کرتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو کندھوں کے برابر اٹھاتے ، او ررکوع سے پہلے اور رکوع سے سر اٹھانے کے بعدبھی دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے ، اور دو سجدوں کے درمیان میں دونوں ہاتھوں کو نہیں اٹھاتے۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ لِلصَّلَاةِ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى تَكُونَا حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ ثُمَّ كَبَّرَ فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ وَإِذَا رَفَعَ مِنْ الرُّكُوعِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ وَلَا يَفْعَلُهُ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ.
It was narrated from Salim bin 'Abdullah that Ibn 'Umar said: "When the Messenger of Allah (s.a.w) stood up to offer Salat, he would raise his hands until they were level with his shoulders, then he would say the Takbir. When he wanted to bow, he did that, and when he rose from bowing he did that, but he did not do that when he lifted his head from prostrating."
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھا تے یہاں تک کہ کندھے کے برابر فرماتے ۔ پھر آپ ﷺ اللہ اکبر کہتے ۔ پھر جب رکوع کا ارادہ فرماتے تو اسی طرح کرتے (یعنی رفع الیدین کرتے)اور جب رکوع سے اٹھتے تو اسی طرح کرتے ، اور سجدہ سے سر اٹھا تے وقت رفع الیدین نہیں کرتے۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا حُجَيْنٌ وَهُوَ ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُهْزَاذَ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ كِلَاهُمَا عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ كَمَا قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ إِذَا قَامَ لِلصَّلَاةِ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى تَكُونَا حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ ثُمَّ كَبَّرَ.
It was narrated from Az-Zuhri with this chain, as Ibn Juraij said: "When the Messenger of Allah (s.a.w) stood up to offer Salat, he raised his hands until they were level with his shoulders, then he said the Takbir."
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺجب نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہوتے تو کندھوں کے بالمقابل رفع یدین کرتے اور پھر اللہ اکبر کہتے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ أَنَّهُ رَأَى مَالِكَ بْنَ الْحُوَيْرِثِ إِذَا صَلَّى كَبَّرَ ثُمَّ رَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَفْعَلُ هَكَذَا.
It was narrated from Abu Qilabah that he saw Malik bin Al-Huwairith, when he prayed, saying the Takbir then raising his hands. When he wanted to bow, he raised his hands, and when he raised his head from bowing he raised his hands. And he narrated that the Messenger of Allah (s.a.w) used to do that.
ابو قلابہ کہتے ہیں کہ انہوں نے حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کو دیکھا جب وہ نماز شروع کرتے تو اللہ اکبر کہہ کر رفع یدین کرتے اور جب رکوع میں جانے کا ارادہ کرتے تو رفع یدین کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو رفع یدین کرتے اور انہوں نے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ ﷺاسی طرح کرتے تھے ۔
حَدَّثَنِي أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا كَبَّرَ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا أُذُنَيْهِ وَإِذَا رَكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا أُذُنَيْهِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ فَقَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ.
It was narrated from Abu 'Awanah, from Qatadah, from Nasr bin 'Asim, from Malik bin Al-Huwairith, that when the Messenger of Allah (s.a.w) said the Takbir, he raised his hands until they were level with his ears. When he bowed, he raised his hands until they were level with his ears, and when he raised his head from bowing, he said: "Sami'a Allahu liman hamidah (Allah hears those who praise Him)," and did likewise.
حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺجب اللہ اکبر کہتے تو ہاتھوں کو کانوں کے بالمقابل کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو سمع اللہ لمن حمدہ فرماتے اور اسی طرح (رفع یدین) کرتے۔
و حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ أَنَّهُ رَأَى نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا فُرُوعَ أُذُنَيْهِ.
It was narrated from Sa'eed, from Qatadah with this chain, that he saw the Prophet of Allah (s.a.w), and he said: "Until they were level with his earlobes (as no. 864)."
امام مسلم نے ایک اور سند بیان کرکے کہا حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺکو کانوں کی لو تک ہاتھ بلند کرتے ہوئے دیکھا۔
Chapter No: 10
بَابُ إِثْبَاتِ التَّكْبِيرِ فِي كُلِّ خَفْضٍ وَرَفْعٍ فِي الصَّلَاةِ إِلَّا رَفْعَهُ مِنْ الرُّكُوعِ فَيَقُولُ فِيهِ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ
The affirmation of Takbeer for every movement down or up in the prayer (Salah) except when rising from bowing as one should say there , Allah hears those who praise Him (Sami Allahu liman Hamidahu)
نماز میں ہر دفعہ اٹھتے اور جھکتے وقت تکبیر پڑھنے کا ثبوت سوائے رکوع سے اٹھتے وقت ، اس وقت سمع اللہ لمن حمدہ کہے۔
و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ كَانَ يُصَلِّي لَهُمْ فَيُكَبِّرُ كُلَّمَا خَفَضَ وَرَفَعَ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ وَاللَّهِ إِنِّي لَأَشْبَهُكُمْ صَلَاةً بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
It was narrated from Abu Salamah bin 'Abdur-Rahman that Abu Hurairah used to lead them in Salat. He said the Takbir every time he moved up or down, and when he finished he said: "By Allah, I am the one among you whose Salat most closely resembles that of the Messenger of Allah (s.a.w)."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے لوگوں کو نماز پڑھ کر دکھلائی جس میں ہر بار جب جھکتے یا اٹھتے تو تکبیر کہتے ، جب نماز سے فارغ ہوتے تو انہوں نے کہا اللہ کی قسم میں تم سب سے زیادہ رسول اللہ ﷺکے مشابہ نماز پڑھتا ہوں۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ يُكَبِّرُ حِينَ يَقُومُ ثُمَّ يُكَبِّرُ حِينَ يَرْكَعُ ثُمَّ يَقُولُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ حِينَ يَرْفَعُ صُلْبَهُ مِنْ الرُّكُوعِ ثُمَّ يَقُولُ وَهُوَ قَائِمٌ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ ثُمَّ يُكَبِّرُ حِينَ يَهْوِي سَاجِدًا ثُمَّ يُكَبِّرُ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ ثُمَّ يُكَبِّرُ حِينَ يَسْجُدُ ثُمَّ يُكَبِّرُ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ ثُمَّ يَفْعَلُ مِثْلَ ذَلِكَ فِي الصَّلَاةِ كُلِّهَا حَتَّى يَقْضِيَهَا وَيُكَبِّرُ حِينَ يَقُومُ مِنْ الْمَثْنَى بَعْدَ الْجُلُوسِ ثُمَّ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ إِنِّي لَأَشْبَهُكُمْ صَلَاةً بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
It was narrated from Abu Bakr bin 'Abdur-Rahman that he heard Abu Hurairah say: "When the Messenger of Allah (s.a.w) stood up to offer Salat, he would say the Takbir when he stood up, then he would say the Takbir when he bowed. Then he would say: 'Sami'a Allahu liman hamidah (Allah hears those who praise Him)' when he was straightening his back after bowing. Then, while he was standing he would say: 'Rabbana wa lakal-hamd (our Lord, and to You is the praise).' Then he would say the Takbir when he went down in prostration. Then he would say the Takbir when he raised his head, then he would say the Takbir when he prostrated, then he would say the Takbir when he raised his head. And he did that throughout the prayer until he finished. And he would say the Takbir when he stood up after two Rak'ah, after sitting.'' Then Abu Hurairah said: "I am the one among you whose prayer most closely resembles that of the Messenger of Allah (s.a.w)."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ جب نماز پڑھنا شروع کرتے تو پہلے قیام کے وقت تکبیر کہتے ، پھر رکوع کے وقت تکبیر کہتے ، رکوع سے کھڑے ہوتے وقت فرماتے سمع اللہ لمن حمدہ ، اور جب سیدھے کھڑے ہوتے تو فرماتے ربنا ولک الحمد ، پھر سجدہ میں جاتے وقت تکبیر کہتے پھر سجدہ سے سر اٹھاتے وقت تکبیر کہتے ، پھر سجدہ میں جاتے وقت تکبیر کہتے ، پھر سجدہ سے اٹھتے وقت تکبیر کہتے پھر تمام رکعات میں اسی طرح کرتے حتیٰ کہ نماز پوری ہوجاتی ، دو رکعت کے بعد جب تشہد سے فارغ ہوتے تو پھر اللہ اکبر کہہ کر اٹھتے ، حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے تھے کہ تم میں سب سے زیادہ رسول اللہ ﷺکے مشابہ میں نماز پڑھتا ہوں۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا حُجَيْنٌ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ يُكَبِّرُ حِينَ يَقُومُ بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ جُرَيْجٍ وَلَمْ يَذْكُرْ قَوْلَ أَبِي هُرَيْرَةَ إِنِّي أَشْبَهُكُمْ صَلَاةً بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
Abu Bakr bin 'Abdur-Rahman bin Al-Harith narrated that he heard Abu Hurairah say: "When the Messenger of Allah (s.a.w) stood up to offer Salat, he would say the Takbir when he stood up..." a Hadith like that of Ibn Juraij (no. 868), but he did not mention the words of Abu Hurairah: "I am the one among you whose prayer most closely resembles that of the Messenger of Allah (s.a.w)."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو اللہ اکبر کہتے ، باقی حدیث پچھلی حدیث کی طرح ہے لیکن اس حدیث میں حضرت ابو ہریرہ کا یہ قول نہیں ہے کہ میں تم سب سے زیادہ رسول اللہ ﷺکے مشابہ نماز پڑھتا ہوں۔
و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ كَانَ حِينَ يَسْتَخْلِفُهُ مَرْوَانُ عَلَى الْمَدِينَةِ إِذَا قَامَ لِلصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ كَبَّرَ فَذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ جُرَيْجٍ وَفِي حَدِيثِهِ فَإِذَا قَضَاهَا وَسَلَّمَ أَقْبَلَ عَلَى أَهْلِ الْمَسْجِدِ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَشْبَهُكُمْ صَلَاةً بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
Abu Salamah bin 'Abdur-Rahman narrated that when Abu Hurairah was appointed by Marwan as his governor in Al-Madinah, when he stood up to offer any obligatory prayer, he would say the Takbir... and he mentioned a Hadith similar to that of Ibn juraij (no. 868). In his Hadith he said: "When. he had finished (praying) and said the Salam, he turned to the people in the Masjid and said: 'By the One in Whose hand is my soul! I am the one among you whose prayer most closely resembles that of the Messenger of Allah (s.a.w)."'
ابو سلمہ بن عبد الرحمن سے روایت ہے کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو جب مروان نےمدینہ کا حاکم بناکر بھیجا تو آپ فرض نماز کے قیام کے وقت اللہ اکبر کہتے ، باقی حدیث پچھلی حدیث کی طرح ہے اور نماز پوری کرنے کے بعد اہل مسجد سے مخاطب ہوکر کہتے کہ قسم ہے اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے میں تم سب سے زیادہ رسول اللہ ﷺکے مشابہ نماز پڑھتا ہوں۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ كَانَ يُكَبِّرُ فِي الصَّلَاةِ كُلَّمَا رَفَعَ وَوَضَعَ فَقُلْنَا يَا أَبَا هُرَيْرَةَ مَا هَذَا التَّكْبِيرُ؟ قَالَ إِنَّهَا لَصَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
It was narrated from Abu Salamah that Abu Hurairah used to say the Takbir in his prayer every time he moved up or down. We said: "O Abu Hurairah, what is this Takbir?" He said: "It is how the Messenger of Allah (s.a.w) offered Prayers."
ابو سلمہ سے روایت ہے کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نماز کے تمام انتقالات میں اللہ اکبر کہتے ،ہم نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا اے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ! یہ کیسی تکبیریں ہیں ؟ انہوں نے فرمایا یہ رسول اللہ کی نماز ہے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ كَانَ يُكَبِّرُ كُلَّمَا خَفَضَ وَرَفَعَ وَيُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَفْعَلُ ذَلِكَ.
It was narrated from Suhayl, from his father, that Abu Hurairah used to say the Takbir every time he moved up or down (in the prayer), and he narrated that the Messenger of Allah (s.a.w) used to do that.
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نماز کے تمام انتقالات میں اللہ اکبر کہتے ،اور حدیث بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺاسی طرح نماز پڑھتے تھے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَخَلَفُ بْنُ هِشَامٍ، جَمِيعًا عَنْ حَمَّادٍ قَالَ يَحْيَى أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ غَيْلَانَ عَنْ مُطَرِّفٍ قَالَ صَلَّيْتُ أَنَا وَعِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ خَلْفَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ فَكَانَ إِذَا سَجَدَ كَبَّرَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ كَبَّرَ وَإِذَا نَهَضَ مِنْ الرَّكْعَتَيْنِ كَبَّرَ فَلَمَّا انْصَرَفْنَا مِنْ الصَّلَاةِ قَالَ أَخَذَ عِمْرَانُ بِيَدِيْ ثُمَّ قَالَ لَقَدْ صَلَّى بِنَا هَذَا صَلَاةَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ قَالَ قَدْ ذَكَّرَنِي هَذَا صَلَاةَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
It was narrated that Mutarrif said: "'Imran bin Husain and I offered Salat behind 'Ali bin Abi Talib. When he prostrated he said the Takbir, and when he raised his head he said the Takbir, and when he got up after two Rak'ah he said the Takbir. When we had finished the prayers, 'Imran took me by the hand and said: 'This man has led us in a prayer like that of Muhammad (s.a.w);' or he said: 'This man reminded me of the prayer of Muhammad (s.a.w)."'
مطرف کہتے ہیں کہ میں نے اور عمران بن حصین نے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی اقتداء میں نماز پڑھی ، وہ جب سجدہ کرتے تو تکبیر کہتے ، جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو تکبیر کہتے اور جب دو رکعت کے بعد کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے ۔ مطرف کہتے ہیں جب ہم نماز سے فارغ ہوئے تو عمران نے میرا ہاتھ پکڑا اور کہا انہوں نے ہم کو محمد ﷺکی نماز پڑھائی ہے یا یہ کہا کہ انہوں نے مجھے سیدنا محمد ﷺکی نماز یاد دلائی۔