Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Muslim

Book: Prayers (4)    كتابُ الصلاة

12345Last ›

Chapter No: 21

بَابُ اسْتِخْلَافِ الْإِمَامِ إِذَا عَرَضَ لَهُ عُذْرٌ مِنْ مَرَضٍ وَسَفَرٍ وَغَيْرِهِمَا مَنْ يُصَلِّي بِالنَّاسِ وَأَنَّ مَنْ صَلَّى خَلْفَ إِمَامٍ جَالِسٍ لِعَجْزِهِ عَنْ الْقِيَامِ لَزِمَهُ الْقِيَامُ إِذَا قَدَرَ عَلَيْهِ وَنَسْخُ الْقُعُودِ خَلْفَ الْقَاعِدِ فِي حَقِّ مَنْ قَدَرَ عَلَى الْقِيَامِ

The appointment of a successor by an Imam to lead the people in prayer, if he experiences an excuse such as illness, travelling, etc, and who prays behind the Imam sitting due to his incapability to stand must stand when he is capable of that, and abrogation of sitting behind a sitting Imam for those who are able to stand

مرض، سفر یا اور کسی عذر کی وجہ سے امام کا نماز میں کسی کو خلیفہ بنانا،اور اگر امام بیٹھ کر نماز پڑھائے تو مقتدی کھڑے ہوکر نماز پڑھے اگر کھڑے ہونے کی طاقت رکھتا ہو، کیونکہ قیام کی طاقت رکھنے والے مقتدی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے کا حکم منسوخ ہوچکا ہے۔

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ أَبِي عَائِشَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ فَقُلْتُ لَهَا أَلَا تُحَدِّثِينِي عَنْ مَرَضِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ بَلَى ثَقُلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَصَلَّى النَّاسُ قُلْنَا لَا وَهُمْ يَنْتَظِرُونَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ضَعُوا لِي مَاءً فِي الْمِخْضَبِ فَفَعَلْنَا فَاغْتَسَلَ ثُمَّ ذَهَبَ لِيَنُوءَ فَأُغْمِيَ عَلَيْهِ ثُمَّ أَفَاقَ فَقَالَ أَصَلَّى النَّاسُ قُلْنَا لَا وَهُمْ يَنْتَظِرُونَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ ضَعُوا لِي مَاءً فِي الْمِخْضَبِ فَفَعَلْنَا فَاغْتَسَلَ ثُمَّ ذَهَبَ لِيَنُوءَ فَأُغْمِيَ عَلَيْهِ ثُمَّ أَفَاقَ فَقَالَ أَصَلَّى النَّاسُ قُلْنَا لَا وَهُمْ يَنْتَظِرُونَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ ضَعُوا لِي مَاءً فِي الْمِخْضَبِ فَفَعَلْنَا فَاغْتَسَلَ ثُمَّ ذَهَبَ لِيَنُوءَ فَأُغْمِيَ عَلَيْهِ ثُمَّ أَفَاقَ فَقَالَ أَصَلَّى النَّاسُ فَقُلْنَا لَا وَهُمْ يَنْتَظِرُونَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَتْ وَالنَّاسُ عُكُوفٌ فِي الْمَسْجِدِ يَنْتَظِرُونَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِصَلَاةِ الْعِشَاءِ الْآخِرَةِ قَالَتْ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى أَبِي بَكْرٍ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فَأَتَاهُ الرَّسُولُ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُكَ أَنْ تُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ وَكَانَ رَجُلًا رَقِيقًا يَا عُمَرُ صَلِّ بِالنَّاسِ قَالَ فَقَالَ عُمَرُ أَنْتَ أَحَقُّ بِذَلِكَ قَالَتْ فَصَلَّى بِهِمْ أَبُو بَكْرٍ تِلْكَ الْأَيَّامَ ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَدَ مِنْ نَفْسِهِ خِفَّةً فَخَرَجَ بَيْنَ رَجُلَيْنِ أَحَدُهُمَا الْعَبَّاسُ لِصَلَاةِ الظُّهْرِ وَأَبُو بَكْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ فَلَمَّا رَآهُ أَبُو بَكْرٍ ذَهَبَ لِيَتَأَخَّرَ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ لَا يَتَأَخَّرَ وَقَالَ لَهُمَا أَجْلِسَانِي إِلَى جَنْبِهِ فَأَجْلَسَاهُ إِلَى جَنْبِ أَبِي بَكْرٍ وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ يُصَلِّي وَهُوَ قَائِمٌ بِصَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ يُصَلُّونَ بِصَلَاةِ أَبِي بَكْرٍ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاعِدٌ. قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ فَدَخَلْتُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ فَقُلْتُ لَهُ أَلَا أَعْرِضُ عَلَيْكَ مَا حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ عَنْ مَرَضِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ هَاتِ فَعَرَضْتُ حَدِيثَهَا عَلَيْهِ فَمَا أَنْكَرَ مِنْهُ شَيْئًا غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ أَسَمَّتْ لَكَ الرَّجُلَ الَّذِي كَانَ مَعَ الْعَبَّاسِ قُلْتُ لَا قَالَ هُوَ عَلِيٌّ

It was narrated that 'Ubaidullah bin 'Abdullah said: "I entered upon 'Aishah and said to her: 'Will you not tell me about the illness of the Messenger of Allah (s.a.w)?' She said: 'Yes. The Prophet (s.a.w) became very ill and said: "Did the people offered prayers?" We said: "No, they are waiting for you, O Messenger of Allah." He said: "Put some water in the tub for me." We did that, and he performed Ghusl, then he tried to get up, but he fell unconscious. Then he came round and said: . "Did the people offered prayers?" We said: "No, they are waiting for you, O Messenger of Allah." He said: "Put some water in the tub for me." We did that, and he performed Ghusl, then he tried to get up, but he fell unconscious. Then he came round and said: "Did the people offered prayers?" He said: "Put some water in the tub for me." We did that, and he performed Ghusl, then he tried to get up, but he fell unconscious. Then he came round and said: "Did the people offered prayers?" We said: "No, they are waiting for you, O Messenger of Allah." The people were gathered in the Masjid, waiting for the Messenger of Allah (s.a.w), to offer Isha' prayer. The Messenger of Allah (s.a.w) sent word to Abu Bakr, telling him to lead the people in prayer. The messenger came to him and said: "The Messenger of Allah (s.a.w) is ordering you to lead the people in prayer." Abu Bakr, who was a tenderhearted man, said: "O 'Umar, lead the people in prayer." 'Umar said: "You are more entitled to do that." So Abu Bakr led them in prayer during those days. Then the Messenger of Allah (s.a.w) felt a little better, so he came out between two men (supporting him) - one of whom was Al-'Abbas - to offer Zuhr prayer. Abu Bakr was leading the people in prayer, but when Abu Bakr saw him, he started to move back. But the Prophet (s.a.w) gestured to him not to move back. He said to (the two men): "Seat me beside him." So they seated him beside Abu Bakr. Abu Bakr was offering prayers standing up, following the prayer of the Prophet (s.a.w), and the people followed the prayer of Abu Bakr, and the Prophet (s.a.w) was sitting."' 'Ubaidullah said: "I entered upon 'Abdullah bin 'Abbas and said to him: 'Shall I not tell you what 'Aishah told me about the illness of the Prophet (s.a.w)?' He said: 'Tell me.' So I told him what she had said, and he did not object to any part of it, except that he said: 'Did she tell you the name of the one who was with Al-'Abbas?' I said: 'No.' He said: 'That was 'Ali, may Allah the Most High, be pleased with him."'

عبید اللہ بن عبد اللہ کہتے ہیں کہ میں اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ آپ مجھے رسول اللہﷺ کی بیماری کے واقعات بتائیے۔ انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہﷺ بیمار ہوئے تو پوچھا کہ کیا لوگ نماز پڑھ چکے ؟ ہم نے کہا کہ نہیں، بلکہ وہ آپﷺ کے منتظر ہیں۔ ارشاد فرمایا کہ ہمارے لئے ٹب میں پانی رکھو۔ ہم نے پانی رکھا تو آپﷺ نے غسل فرمایا، اس کے بعد چلنا چاہا لیکن آپﷺ کو غش آگیا۔ اور جب افاقہ ہوا تو پھر پوچھا کہ کیا لوگ نماز پڑھ چکے ؟ ہم نے کہا کہ نہیں یا رسول اللہﷺ! بلکہ وہ آپ کے منتظر ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ ہمارے لئے ٹب میں پانی رکھو۔ چنانچہ ہم نے آپﷺ کے حکم کی تعمیل کی اور آپﷺ نے غسل کیا پھر آپ چلنے کے لئے تیار ہوئے لیکن آپﷺ کو دوبارہ غش آگیا۔ اور پھر ہوش میں آنے کے بعد پوچھا کہ کیا لوگ نماز پڑھ چکے ؟ ہم نے عرض کیا کہ نہیں یا رسول اللہﷺ! وہ سب لوگ آپ کا انتظار کر رہے ہیں۔ اور ادھر لوگوں کی حالت یہ تھی کہ وہ سب نمازِ عشاء کے لئے رسالتِ مآبﷺ کی تشریف آوری کے مسجد میں منتظر تھے۔ آخر آپﷺ نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس ایک شخص کو یہ پیغام دیکر بھیجا کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔چنانچہ اس آدمی نے سیدنا ابو بکر صدیقؓ کی خدمت میں حاضر ہو کر کہا کہ رحمتِ دو عالمﷺ نے حکم دیا ہے کہ آپ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ سیدنا ابو بکر صدیقؓ نہایت نرم دل تھے اس لئے انہوں نے سیدنا عمرؓ سے کہا کہ اے عمر! تم نماز پڑھا دو۔ جس پر سیدنا عمرؓ نے کہا کہ نہیں، آپ ہی امامت کے زیادہ مستحق ہیں اور آپ ہی کو نماز پڑھانے کے لئے حکم دیا گیا ہے۔ چنانچہ سیدنا ابو بکر صدیقؓ نے کئی دن تک نماز پڑھائی۔ اسی دوران ایک دن رسول اکرمﷺ کی طبیعت ذرا ہلکی ہوئی تو آپ دو آدمیوں کا سہارا لے کر نمازِ ظہر کے لئے مسجد میں تشریف لے گئے۔ ان دو آدمیوں میں سے ایک سیدنا عباسؓ تھے (جو آپﷺ کے چچا تھے ) غرضیکہ رسول اللہﷺ مسجد میں اس وقت پہنچے جب سیدنا ابو بکر صدیقؓ بحیثیت امام نماز پڑھا رہے تھے۔ انہوں نے جب رسول اللہﷺ کو دیکھا تو پیچھے ہٹنا چاہا لیکن آپﷺ نے اشارہ سے فرمایا کہ پیچھے نہ ہٹو اور اپنے ساتھ والوں سے کہا کہ مجھے ابو بکرؓ کے برابر میں بٹھا دو۔ چنانچہ ان دونوں نے آپ کو سیدنا ابو بکر صدیقؓ کے برابر بٹھا دیا۔ رسالتِ مآبﷺ بیٹھے بیٹھے نماز پڑھنے لگے اور سیدنا ابو بکر صدیقؓ ویسے ہی کھڑے کھڑے رسول اللہﷺ کی نماز میں پیروی کرنے لگے گویا رسول اللہﷺ امام تھے اور سیدنا ابو بکر صدیقؓ مقتدی اور تمام صحابہ کرامؓ حسبِ سابق اس فرض نماز ظہر میں سیدنا ابو بکر صدیقؓ کی پیروی کر رہے تھے۔ عبید اللہ بن عبد اللہ کا بیان ہے کہ میں نے سیدنا عبد اللہ بن عباسؓ کے پاس جا کر کہا کہ میں آپ کو وہ حدیث سناتا ہوں جو اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے مجھے سنائی ہے اور ان کی طلب پہ میں نے پوری حدیث ان کوسنائی جسے سننے کے بعد انہوں نے کہا کہ یہ پوری حدیث بالکل صحیح ہے۔ پھر پوچھا کہ دوسرے شخص جو رسول اللہﷺ کے ساتھ تھے کیا ان کا نام اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے نہیں بتایا؟ میں نے جواب دیا کہ جی نہیں تو انہوں نے کہا کہ دوسرے آدمی سیدنا علیؓ تھے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ قَالَ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَأَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ قَالَتْ أَوَّلُ مَا اشْتَكَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِ مَيْمُونَةَ فَاسْتَأْذَنَ أَزْوَاجَهُ أَنْ يُمَرَّضَ فِي بَيْتِهَا وَأَذِنَّ لَهُ قَالَتْ فَخَرَجَ وَيَدٌ لَهُ عَلَى الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ وَيَدٌ لَهُ عَلَى رَجُلٍ آخَرَ وَهُوَ يَخُطُّ بِرِجْلَيْهِ فِي الْأَرْضِ، فَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ فَحَدَّثْتُ بِهِ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ أَتَدْرِي مَنْ الرَّجُلُ الَّذِي لَمْ تُسَمِّ عَائِشَةُ هُوَ عَلِيٌّ.

It was narrated from 'Ubaidullah bin 'Abdullah bin 'Utbah, that 'Aishah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) first fell sick in the house of Maimunah, and he asked his wives for permission to be looked after in the house of 'Aishah, and they gave him permission. He came out with one. hand on Al-Fadl bin 'Abbas, and the other hand on another man, dragging his feet along the ground." 'Ubaidullah said: "I told Ibn 'Abbas about it and he said: 'Do you know who the other man was, whom 'Aishah did not name? It was 'Ali."'

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺحضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کے گھر ابتداء ًبیمار ہوئے ، پھر رسول اللہ ﷺنے تمام ازواج مطہرات سے حضرت عائشہ کے گھر ایام علالت میں رہنے کی اجازت طلب کی ، تمام ازواج نے آپ ﷺکو اجازت دے دی ، حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺفضل بن عباس او رایک او رشخص کے سہارے چل کر اس حال میں گئے کہ آپ کے پیر زمین پر گھسٹ رہے تھے۔ عبید اللہ کہتے ہیں کہ حضرت ابن عباس ر ضی اللہ عنہ نے مجھ سے پوچھا کہ جس شخص کا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے نام نہیں لیا جانتے ہو وہ کون تھا؟وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ تھے۔


حَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ لَمَّا ثَقُلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاشْتَدَّ بِهِ وَجَعُهُ اسْتَأْذَنَ أَزْوَاجَهُ أَنْ يُمَرَّضَ فِي بَيْتِي فَأَذِنَّ لَهُ فَخَرَجَ بَيْنَ رَجُلَيْنِ تَخُطُّ رِجْلَاهُ فِي الْأَرْضِ بَيْنَ عَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَبَيْنَ رَجُلٍ آخَرَ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ فَأَخْبَرْتُ عَبْدَ اللَّهِ بِالَّذِي قَالَتْ عَائِشَةُ فَقَالَ لِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ هَلْ تَدْرِي مَنْ الرَّجُلُ الْآخَرُ الَّذِي لَمْ تُسَمِّ عَائِشَةُ قَالَ قُلْتُ لَا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ هُوَ عَلِيٌّ.

It was narrated from 'Ubaidullah bin 'Abdullah bin 'Utbah bin Mas'ud that 'Aishah, the wife of the Prophet (s.a.w), said: "When the Messenger of Allah (s.a.w) fell sick and his pain grew severe, he asked his wives for permission to be looked after in my house, and they gave him permission. He came out between two men, dragging his feet along the ground, between 'Abbas bin 'Abdul-Muttalib and another man." 'Ubaidullah said: "I told 'Abdullah about what 'Aishah had said, and 'Abdullah bin 'Abbas said to me: 'Do you know who the other man was, whom 'Aishah did not name?' I said: 'No.' Ibn 'Abbas said: 'He was 'Ali, may Allah be pleased with him."'

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺبیمار ہوئے اور آپ کا درد شدید ہوگیا تو آپﷺنے تمام ازواج مطہرات سے میرے گھر ایام علالت میں رہنے کی اجازت طلب کی ،تمام ازواج نے اجازت دے دی ، پھر رسول اللہ ﷺدو آدمیوں کے ساتھ اس حال میں تشریف لائے کہ آپ کے پیر زمین پر گھسٹ رہے تھے ، ایک حضرت عباس تھے اور دوسرے ایک اور شخص ، عبید اللہ کہتے ہیں میں نے یہ حدیث حضرت ابن عباس سے بیان کی تو حضرت ابن عباس نے فرمایا تمہیں معلوم ہے وہ دوسرا شخص کون تھا جس کا حضرت عائشہ نے نام نہیں لیا ، میں نے عرض کیا نہیں فرمایا وہ حضرت علی ر ضی اللہ عنہ تھے ۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ لَقَدْ رَاجَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِكَ وَمَا حَمَلَنِي عَلَى كَثْرَةِ مُرَاجَعَتِهِ إِلَّا أَنَّهُ لَمْ يَقَعْ فِي قَلْبِي أَنْ يُحِبَّ النَّاسُ بَعْدَهُ رَجُلًا قَامَ مَقَامَهُ أَبَدًا وَإِلَّا أَنِّي كُنْتُ أَرَى أَنَّهُ لَنْ يَقُومَ مَقَامَهُ أَحَدٌ إِلَّا تَشَاءَمَ النَّاسُ بِهِ فَأَرَدْتُ أَنْ يَعْدِلَ ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَبِي بَكْرٍ

It was narrated that 'Aishah, the wife of the Prophet (s.a.w), said: "I tried to discourage the Messenger of Allah (s.a.w) from doing that, and the only thing that made me object so much was the fact that it never occurred to my heart that the people could ever love a man who would stand in his place after he was gone. I thought that whoever stood in his place would be regarded in a superstitious manner by the people, and I wanted the Messenger of Allah (s.a.w) to spare Abu Bakr such a thing."

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے (حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کے امام نہ بنانے پر) رسول اللہ ﷺسے اصرار کیا ، اور اس کی وجہ یہ تھی کہ مجھے اس بات کا خیال نہ تھا کہ لوگ اس شخص سے محبت کریں گے جو آپﷺکی جگہ کھڑا ہو، بلکہ میرا خیال یہ تھا کہ جو شخص آپ ﷺکی جگہ کھڑا ہوگا لوگ اس سے بد شگونی لیں گے اس لیے میں نے چاہا کہ رسول اللہ ﷺحضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کی جگہ کسی اور شخص کو امام بنالیں۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ رَافِعٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنَا وَقَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَأَخْبَرَنِي حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْتِي قَالَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ رَقِيقٌ إِذَا قَرَأَ الْقُرْآنَ لَا يَمْلِكُ دَمْعَهُ فَلَوْ أَمَرْتَ غَيْرَ أَبِي بَكْرٍ قَالَتْ وَاللَّهِ مَا بِي إِلَّا كَرَاهِيَةُ أَنْ يَتَشَاءَمَ النَّاسُ بِأَوَّلِ مَنْ يَقُومُ فِي مَقَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ فَرَاجَعْتُهُ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا فَقَالَ لِيُصَلِّ بِالنَّاسِ أَبُو بَكْرٍ فَإِنَّكُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ

It was narrated that 'Aishah said: "When the Messenger of Allah (s.a.w) entered my house, he said: 'Tell Abu Bakr to lead the people in prayer.' I said: 'O Messenger of Allah, Abu Bakr is a tenderhearted man; when he recites Qur'an he cannot control his tears. Why don't you tell someone other than Abu Bakr to do it?' By Allah, the only reason was that I did not want the people to regard with superstition the first man to stand in the place of the Messenger of Allah (s.a.w). I tried to dissuade him two or three times, but he said: 'Let Abu Bakr lead the people in prayer. You are like the women around Yusuf.'"

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺمیرے گھر تشریف لائے تو آپﷺنے فرمایا : ابو بکر سے کہو کہ وہ جماعت کرائیں ۔ میں نے عرض کیا یارسول اللہ ﷺ!ابو بکر رقیق القلب ہیں جب وہ قرآن شریف کی تلاوت کرتے ہیں تو اپنے آنسؤوں کو نہیں روک سکتے ۔ آپ حضرت ابو بکر کی جگہ کسی اور شخص کو نماز پڑھانے کا حکم دے دیں ۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ اللہ کی قسم!یہ بات میں نے صرف اس وجہ سے کہی تھی کہ کہیں لوگ یہ بدشگونی نہ لیں کہ جو شخص سب سے پہلے ر سول اللہ ﷺکے مصلیٰ پر کھڑا ہوا وہ ابو بکر تھے ، آپ فرماتی ہیں کہ میں نے دو تین بار اصرار کیا لیکن رسول اللہ ﷺنے فرمایا ابو بکر لوگوں کو جماعت کرائیں ، تم یوسف علیہ السلام کے زمانے کی عورتوں کی طرح ہو۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَكِيعٌ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا ثَقُلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَ بِلَالٌ يُؤْذِنُهُ بِالصَّلَاةِ فَقَالَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ وَإِنَّهُ مَتَى يَقُمْ مَقَامَكَ لَا يُسْمِعْ النَّاسَ فَلَوْ أَمَرْتَ عُمَرَ فَقَالَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ قَالَتْ فَقُلْتُ لِحَفْصَةَ قُولِي لَهُ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ وَإِنَّهُ مَتَى يَقُمْ مَقَامَكَ لَا يُسْمِعْ النَّاسَ فَلَوْ أَمَرْتَ عُمَرَ فَقَالَتْ لَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّكُنَّ لَأَنْتُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ قَالَتْ فَأَمَرُوا أَبَا بَكْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ قَالَتْ فَلَمَّا دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ وَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نَفْسِهِ خِفَّةً فَقَامَ يُهَادَى بَيْنَ رَجُلَيْنِ وَرِجْلَاهُ تَخُطَّانِ فِي الْأَرْضِ قَالَتْ فَلَمَّا دَخَلَ الْمَسْجِدَ سَمِعَ أَبُو بَكْرٍ حِسَّهُ ذَهَبَ يَتَأَخَّرُ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُمْ مَكَانَكَ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى جَلَسَ عَنْ يَسَارِ أَبِي بَكْرٍ قَالَتْ فَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ جَالِسًا وَأَبُو بَكْرٍ قَائِمًا يَقْتَدِي أَبُو بَكْرٍ بِصَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيَقْتَدِي النَّاسُ بِصَلَاةِ أَبِي بَكْرٍ.

It was narrated that 'Aishah said: "When the Messenger of Allah (s.a.w) became very ill, Bilal came to him to tell him it was time for prayers. He said: 'Tell Abu Bakr to lead the people in prayer.' I said: 'O Messenger of Allah, Abu Bakr is a man who is tender hearted, and when he stands in your place, the people will not be able to hear him. Why don't you tell 'Umar to do it?' He said: 'Tell Abu Bakr to lead the people in prayer.' I said to Hafsah: 'Tell him that Abu Bakr is a man who is tenderhearted, and when he stands in your place, the people will not be able to hear him. Why don't you tell 'Umar to do it?' She said that to him, and the Messenger of Allah (s.a.w) said: 'You are like the woman around Yusuf. Tell Abu Bakr to lead the people in prayer.' So they told Abu Bakr and he led the people in prayer. When he started the prayer, the Messenger of Allah (s.a.w) felt a little better, so he stood up, supported by two men, with his feet dragging along the ground. When he entered the Masjid, Abu Bakr heard him, and he started to move back, but the Messenger of Allah (s.a.w) gestured to him to stay where he was. The Messenger of Allah (s.a.w) came and sat on the left of Abu Bakr. The Messenger of Allah (s.a.w) was leading the people in prayer sitting down, and Abu Bakr was standing. Abu Bakr followed the prayer of the Prophet (s.a.w), and the people followed the prayer of Abu Bakr."

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺبیمار ہوئے اور حضرت بلال رضی اللہ عنہ آپ ﷺ کو نماز کے لئے بلانے آئے تو آپ ﷺ نے فرمایا ابوبکر کو حکم دو کہ وہ نماز پڑھائے حضرت عائشہ فرماتی ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺابوبکر بہت نرم دل آدمی ہیں وہ آپ ﷺکی جگہ پر کھڑے ہو کر لوگوں کو کب قرآن سنا سکیں گے؟ کاش کہ آپ ﷺعمر کو حکم دیتے آپ ﷺنے فرمایا ابوبکر کو حکم کرو کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں حضرت عائشہ فرماتی ہیں میں نے حضرت حفصہ سے کہا کہ وہ آپ ﷺکو کہیں کہ ابوبکر نرم دل آدمی ہیں جب وہ آپ ﷺکی جگہ کھڑے ہوں گے تو لوگوں کو قرآن نہ سنا سکیں گے کاش آپ ﷺعمر کو حکم دیتے تو انہوں نے آپ ﷺکو کہا تو آپ ﷺنے فرمایا تم تو یوسف کے دور کی عورتوں جیسی ہو۔ ابوبکر کو حکم دو کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب ابو بکر نے نماز شروع کی تو رسول اللہ ﷺ نے مرض میں تخفیف محسوس کی ۔آپ ﷺ دو آدمیوں کے سہارے اس حال میں آئے کہ آپ ﷺکے پاؤں مبارک سے زمین میں لکیر سی پڑ رہی تھی جب آپ ﷺمسجد میں داخل ہوئے تو حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ ﷺکی آہٹ محسوس کرتے ہوئے پیچھے ہٹنا شروع کیا رسول اللہ ﷺنے اشارے سے فرمایا کہ اپنی جگہ کھڑے رہو رسول اللہ ﷺتشریف لائے یہاں تک کہ ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بائیں طرف آکر بیٹھ گئے۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺلوگوں کو بیٹھ کر نماز پڑھا رہے تھے اور ابوبکر کھڑے ہوکر نبی کریم ﷺکی نماز کی اقتداء کر رہے تھے اور لوگ ابوبکر کی نماز کی اقتداء کر رہے تھے۔


حَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ التَّمِيمِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ مُسْهِرٍ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ كِلَاهُمَا عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ وَفِي حَدِيثِهِمَا لَمَّا مَرِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَضَهُ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ وَفِي حَدِيثِ ابْنِ مُسْهِرٍ فَأُتِيَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى أُجْلِسَ إِلَى جَنْبِهِ وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ وَأَبُو بَكْرٍ يُسْمِعُهُمْ التَّكْبِيرَ وَفِي حَدِيثِ عِيسَى فَجَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَأَبُو بَكْرٍ إِلَى جَنْبِهِ وَأَبُو بَكْرٍ يُسْمِعُ النَّاسَ.

A similar report (as no. 941) was narrated from Al-A'mash with this chain. In their Hadith it says: "When the Messenger of Allah (s.a.w) became sick in what was to be his final illness." In the Hadith of Ibn Mushir it says: "The Messenger of Allah (s.a.w) was brought and seated beside him (Abu Bakr); the Prophet (s.a.w) was leading the people in prayer, and Abu Bakr was making them hear the Takbir." According to the Hadith of 'Eisa: "The Messenger of Allah (s.a.w) sat and led the people in prayer, and Abu Bakr was by his side, and Abu Bakr was making the people hear."

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺبیمار ہوئے اس مرض میں کہ جس میں آپ ﷺکا انتقال ہوا۔ ابن مسہر کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺکو لایا گیا یہاں تک کہ ٓاپ ﷺکو حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پہلو میں بٹھا دیا گیا اور آپ ﷺلوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے اور ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان کو تکبیر سنا رہے تھے۔ اور بعض روایات میں ہے کہ آپﷺلوگوں کو نماز پڑھانے کے لیے بیٹھ گئے اور ابو بکر رضی اللہ عنہ آپﷺکے پہلو میں لوگوں کو تکبیر سنارہے تھے ۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ هِشَامٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَأَلْفَاظُهُمْ مُتَقَارِبَةٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا بَكْرٍ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فِي مَرَضِهِ فَكَانَ يُصَلِّي بِهِمْ. قَالَ عُرْوَةُ فَوَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نَفْسِهِ خِفَّةً فَخَرَجَ وَإِذَا أَبُو بَكْرٍ يَؤُمُّ النَّاسَ فَلَمَّا رَآهُ أَبُو بَكْرٍ اسْتَأْخَرَ فَأَشَارَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيْ كَمَا أَنْتَ فَجَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِذَاءَ أَبِي بَكْرٍ إِلَى جَنْبِهِ فَكَانَ أَبُو بَكْرٍ يُصَلِّي بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ يُصَلُّونَ بِصَلَاةِ أَبِي بَكْرٍ.

It was narrated from Hisham, from his father ('Urwah), that 'Aishah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) commanded Abu Bakr to lead the people in prayer when he was sick, and he used to lead them in prayer." 'Urwah said: "Then the Messenger of Allah (s.a.w) felt a little better, so he came out and sat beside Abu Bakr, and Abu Bakr was leading the people in prayer. When Abu Bakr saw him, he moved backwards, but the Messenger of Allah (s.a.w) gestured to him to stay where he was. The Messenger of Allah (s.a.w) sat beside Abu Bakr and Abu Bakr was following the prayer of the Messenger of Allah (s.a.w), and the people were following the prayer of Abu Bakr."

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے اپنی بیماری میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو حکم دیا کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں پس وہ ان کو نماز پڑھاتے رہے پھر رسول اللہ ﷺنے اپنی طبیعت میں جب آرام محسوس کیا تو آپ باہر تشریف لائے اس وقت لوگوں کی امامت حضرت ابوبکر فرما رہے تھے جب ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ ﷺکو دیکھا تو پیچھے ہٹنے لگے رسول اللہ ﷺنے حضرت ابوبکر کو وہیں کھڑے رہنے کا اشارہ فرمایا رسول اللہ ﷺابوبکر کے پہلو میں بیٹھ گئے سیدنا ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ ﷺکی نماز کے ساتھ نماز ادا کر رہے تھے اور صحابہ کرام ابوبکر کی نماز کے ساتھ نماز ادا کر رہے تھے۔


حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَحَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنِي وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ و حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ كَانَ يُصَلِّي لَهُمْ فِي وَجَعِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ حَتَّى إِذَا كَانَ يَوْمُ الِاثْنَيْنِ وَهُمْ صُفُوفٌ فِي الصَّلَاةِ كَشَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِتْرَ الْحُجْرَةِ فَنَظَرَ إِلَيْنَا وَهُوَ قَائِمٌ كَأَنَّ وَجْهَهُ وَرَقَةُ مُصْحَفٍ ثُمَّ تَبَسَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَاحِكًا قَالَ فَبُهِتْنَا وَنَحْنُ فِي الصَّلَاةِ مِنْ فَرَحٍ بِخُرُوجِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَكَصَ أَبُو بَكْرٍ عَلَى عَقِبَيْهِ لِيَصِلَ الصَّفَّ وَظَنَّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَارِجٌ لِلصَّلَاةِ فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ أَنْ أَتِمُّوا صَلَاتَكُمْ قَالَ ثُمَّ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَرْخَى السِّتْرَ قَالَ فَتُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ يَوْمِهِ ذَلِكَ.

Anas bin Malik narrated that Abu Bakr used to lead the people in prayer during the final sickness of the Messenger of Allah (s.a.w) until, on the Monday, when the people were lined up in rows in the Masjid, the Messenger of Allah (s.a.w) drew back the curtain of the room and looked out at us. He was standing and his face was as bright as a page of the Mushaf The Messenger of Allah (s.a.w) smiled, a bright smile, and we were filled with joy as we were praying, due to the fact that the Prophet (s.a.w) had come out. Abu Bakr stepped back on his heels to join the front row, because he thought that the Messenger of Allah (s.a.w) was coming out to lead us in prayer. But the Messenger of Allah (s.a.w) gestured to them indicating them to complete their prayer. Then the Messenger of Allah (s.a.w) went back in and drew the curtain, and the Messenger of Allah (s.a.w) died that same day.

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ ﷺکے مرض وفات میں ان کو نماز پڑھاتے رہے یہاں تک کہ پیر کے دن جب تمام صحابہ صفوں میں نماز ادا کر رہے تھے تو رسول اللہ ﷺنے حجرہ کا پردہ ہٹایا پھر کھڑے ہو کر ہماری طرف دیکھا آپ ﷺکا چہرہ گویا کہ قرآن کے ورق کی طرح معلوم ہو رہا تھا پھر آپ ﷺمسکرائے اور ہم لوگ نماز ہی میں بے انتہا خوش ہوگئے نبی کریم ﷺکے نکلنے پر اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنی ایڑیوں پر اس گمان سے پیچھے ہٹ کر صف میں ملنے لگے کہ رسول اللہ ﷺنماز کے لئے نکلنے والے ہیں تو رسول اللہ ﷺنے اپنے ہاتھ مبارک سے اشارہ کیا کہ اپنی نماز پوری کرو پھر رسول اللہ ﷺاپنے حجرہ میں چلے گئے اور پردہ گرا دیا اور اس روز رسول اللہ ﷺنے رحلت فرمائی۔


و حَدَّثَنِيهِ عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ آخِرُ نَظْرَةٍ نَظَرْتُهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَشَفَ السِّتَارَةَ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ وَحَدِيثُ صَالِحٍ أَتَمُّ وَأَشْبَعُ.

It was narrated that Anas said: "The last glimpse we had of the Messenger of Allah (s.a.w) was when he drew back the curtain on the Monday..." the same narration as previously mentioned Ahadith, but the Hadith of Salih (no. 944) is more detailed.

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ کا آخری دیدار سوموار کے دن پردہ کے اٹھانے کے وقت کیا۔ اسی قصہ کے ساتھ باقی حدیث مبارکہ گزر چکی۔


و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ الِاثْنَيْنِ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمَا.

Anas bin Malik said: "When it was the Monday..." a similar Hadith (as no. 944).

امام زہری سے یہی حدیث ایک اور سند کے ساتھ بھی مروی ہے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمْ يَخْرُجْ إِلَيْنَا نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثًا فَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَذَهَبَ أَبُو بَكْرٍ يَتَقَدَّمُ فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحِجَابِ فَرَفَعَهُ فَلَمَّا وَضَحَ لَنَا وَجْهُ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا نَظَرْنَا مَنْظَرًا قَطُّ كَانَ أَعْجَبَ إِلَيْنَا مِنْ وَجْهِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ وَضَحَ لَنَا قَالَ فَأَوْمَأَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ إِلَى أَبِي بَكْرٍ أَنْ يَتَقَدَّمَ وَأَرْخَى نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحِجَابَ فَلَمْ نَقْدِرْ عَلَيْهِ حَتَّى مَاتَ.

It was narrated that Anas said: "The Prophet of Allah (s.a.w) did not come out to us for three days. Then the Iqamah was called and Abu Bakr went forward (to lead the prayer). The Prophet of Allah (s.a.w) lifted the curtain, and when the face of the Prophet of Allah (s.a.w) appeared to us, there was nothing more dear to us than the face of the Prophet (s.a.w) appearing to us. The Prophet of Allah (s.a.w) gestured to Abu Bakr to go forward, then the Prophet of Allah (s.a.w) drew the curtain and we did not see him until he died."

حضرت انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺہمارے پاس تین دن تک تشریف نہ لائے اور ان دنوں میں حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جماعت کراتے رہے ۔ ایک دن رسول اللہ ﷺ(حجرہ کے) پردہ کے پاس کھڑے ہوئے اور پردہ اٹھادیا، پھر جب ہمیں رسول اللہ ﷺکا رخ انور دکھائی دیا او رہم نے نبی ﷺکے چہرہ زیبا سے بڑھ کر خوبصورت کوئی چیز نہیں دیکھی ۔پھر نبی کریم ﷺنے ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اشارہ کیا کہ وہ نماز پڑھاتے رہیں اور نبی کریم ﷺنے پردہ نیچے گرا دیا پھر ہم آپ ﷺکی زیارت پر قادر نہ ہو سکے یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺکا وصال ہوگیا۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ مَرِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاشْتَدَّ مَرَضُهُ فَقَالَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ فَقَالَتْ عَائِشَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ رَقِيقٌ مَتَى يَقُمْ مَقَامَكَ لَا يَسْتَطِعْ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فَقَالَ مُرِي أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ فَإِنَّكُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ قَالَ فَصَلَّى بِهِمْ أَبُو بَكْرٍ حَيَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.

It was narrated that Abu Musa said: "The Messenger of Allah (s.a.w) fell sick and his sickness grew worse. He said: 'Tell Abu Bakr to lead the people in prayer.' 'Aishah said: 'O Messenger of Allah, Abu Bakr is a tender hearted man, and when he stands in your place he will not be able to lead the people in prayer.' He said: 'Tell Abu Bakr to lead the people in prayer. You are like the women around Yusuf.' So Abu Bakr led them in prayer during the lifetime of the Messenger of Allah (s.a.w)."

حضرت ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺبیمار ہو گئے اور آپ ﷺکا مرض بڑھ گیا تو آپ ﷺنے فرمایا ابوبکر کو حکم دو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺابوبکر نرم دل آدمی ہیں جب آپ ﷺکی جگہ پر کھڑے ہوں گے تو لوگوں کو نماز پڑھانے کی طاقت نہ پا سکیں گے آپ ﷺنے سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے فرمایا ابوبکر کو حکم دو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں تم تو یوسف کے دور کی عورتوں کی طرح ہو تو ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ ﷺکی زندگی ہی میں لوگوں کو نماز پڑھاتے رہے۔

Chapter No: 22

بَابُ تَقْدِيمِ الْجَمَاعَةِ مَنْ يُصَلِّي بِهِمْ إِذَا تَأَخَّرَ الْإِمَامُ وَلَمْ يَخَافُوا مَفْسَدَةً بِالتَّقْدِيمِ

The congregation can appoint someone to lead the prayers if the Imam is late and there is no fear of unpleasant happening

جب امام کے آنے میں دیر ہواور کسی فتنہ وفساد کا خوف نہ ہو تو کسی اور کو امام بنانے کا جواز

حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَهَبَ إِلَى بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ لِيُصْلِحَ بَيْنَهُمْ فَحَانَتْ الصَّلَاةُ فَجَاءَ الْمُؤَذِّنُ إِلَى أَبِي بَكْرٍ فَقَالَ أَتُصَلِّي بِالنَّاسِ فَأُقِيمُ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَصَلَّى أَبُو بَكْرٍ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ فِي الصَّلَاةِ فَتَخَلَّصَ حَتَّى وَقَفَ فِي الصَّفِّ فَصَفَّقَ النَّاسُ وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ لَا يَلْتَفِتُ فِي الصَّلَاةِ فَلَمَّا أَكْثَرَ النَّاسُ التَّصْفِيقَ الْتَفَتَ فَرَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَشَارَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ امْكُثْ مَكَانَكَ فَرَفَعَ أَبُو بَكْرٍ يَدَيْهِ فَحَمِدَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ عَلَى مَا أَمَرَهُ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ ذَلِكَ ثُمَّ اسْتَأْخَرَ أَبُو بَكْرٍ حَتَّى اسْتَوَى فِي الصَّفِّ وَتَقَدَّمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى ثُمَّ انْصَرَفَ فَقَالَ يَا أَبَا بَكْرٍ مَا مَنَعَكَ أَنْ تَثْبُتَ إِذْ أَمَرْتُكَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ مَا كَانَ لِابْنِ أَبِي قُحَافَةَ أَنْ يُصَلِّيَ بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لِي رَأَيْتُكُمْ أَكْثَرْتُمْ التَّصْفِيقَ مَنْ نَابَهُ شَيْءٌ فِي صَلَاتِهِ فَلْيُسَبِّحْ فَإِنَّهُ إِذَا سَبَّحَ الْتُفِتَ إِلَيْهِ وَإِنَّمَا التَّصْفِيحُ لِلنِّسَاءِ.

It was narrated from Sahl bin Sa'd As-Sa'idi that the Messenger of Allah (s.a.w) went to Banu 'Amr bin 'Awf to resolve a dispute among them. The time for prayer became due, and the Mu'adhdhin came to Abu Bakr and said: "Will you lead the people in prayer, and I will say the Iqamah?" He said: "Yes." So Abu Bakr led the people in prayer, then the Messenger of Allah (s.a.w) came while the people were still praying. He came and stood in the row, and the people started clapping. Abu Bakr would not pay attention to anything while he was praying, but when the people's clapping increased, he turned around and saw the Messenger of Allah (s.a.w). The Messenger of Allah (s.a.w) gestured to him to stay where he was. Abu Bakr raised his hands, praising Allah, the Mighty and Sublime, for the command of the Messenger of Allah (s.a.w). Then Abu Bakr moved backwards until he was level with the row, and the Prophet (s.a.w) came forward and (continued the) prayers. Then when he had finished he said: "O Abu Bakr, what prevented you from staying put when I told you to?" Abu Bakr said: "It is not for the son of Abu Quhafah to pray in front of the Messenger of Allah (s.a.w)." The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Why did I see you clapping so much? If something happens to a man when he is in prayers, let him say: 'Subhan-Allah,' for if he says 'Subhan-Allah' it will be noted. Clapping is only for women."

حضرت سہل بن سعد ساعدی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺبنو عمرو بن عوف کے درمیان صلح کرانے کے لئے تشریف لے گئے جب نماز کا وقت ہوگیا تو مؤذن حضرت ابوبکر کے پاس آیا اور کہا کیا آپ لوگوں کو نماز پڑھائیں گے تو میں اقامت کہوں؟ فرمایا ہاں، ابوبکر نے نماز پڑھائی رسول اللہ ﷺآئے تو لوگ نماز میں تھے آپ ﷺلوگوں میں سے گزرتے ہوئے صف میں جا کر کھڑے ہو گئے لوگوں نے ہاتھ پر ہاتھ مارا اور حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نماز میں کسی طرف متوجہ نہیں ہوتے تھے جب لوگوں کی تصفیق زیادہ ہوگئی تو وہ متوجہ ہوئے اور رسول اللہ ﷺکو دیکھا رسول اللہ ﷺنے اشارہ کیا کہ تم اپنی جگہ کھڑے رہو حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے ہاتھوں کو بلند کیا اور نبی ﷺکے حکم کے مطابق اللہ کی حمد کی پھر ابوبکر پیچھے ہو کر صف میں برابر آگئے اور نبی کریم ﷺآگے تشریف لے گئے نماز سے فارغ ہو کر فرمایا اے ابوبکر جب میں نے تجھ کو حکم دیا تو تم اپنی جگہ پر کیوں نہ کھڑے رہے تو ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ ابن قحافہ کے لئے رسول اللہ ﷺکے سامنے لوگوں کو نماز پڑھانا مناسب نہیں رسول اللہ ﷺنے فرمایا میں نے تم کو کثرت کے ساتھ ہاتھ پر ہاتھ مارتے ہوئے دیکھا جب تمہیں نماز میں کوئی چیز پیش آجائے تو تم سبحان اللہ کہو جب سبحان اللہ کہا جائے گا تو امام متوجہ ہو جائے گا تصفیق عورتوں کے لئے ہے۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ أَبِي حَازِمٍ وَقَالَ قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيُّ كِلَاهُمَا عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ بِمِثْلِ حَدِيثِ مَالِكٍ وَفِي حَدِيثِهِمَا فَرَفَعَ أَبُو بَكْرٍ يَدَيْهِ فَحَمِدَ اللَّهَ وَرَجَعَ الْقَهْقَرَى وَرَاءَهُ حَتَّى قَامَ فِي الصَّفِّ.

A Hadith (with another chain) similar to that of Malik (no. 949) was narrated from Sahl bin Sa'd. In their Hadith it says: "Abu Bakr raised his hands and praised Allah, then he moved backwards behind him until he was standing in the row."

سہل بن سعد سے روایت ہے کہ مالک کی حدیث کی طرح حدیث روایت کی گئی ہے ان کی حدیث میں ہے کہ ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے ہاتھ بلند کئے اللہ کی تعریف کی اور پھر الٹے پاؤں لوٹ کر پیچھے صف میں آکر کھڑے ہو گئے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ ذَهَبَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصْلِحُ بَيْنَ بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ بِمِثْلِ حَدِيثِهِمْ وَزَادَ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَقَ الصُّفُوفَ حَتَّى قَامَ عِنْدَ الصَّفِّ الْمُقَدَّمِ وَفِيهِ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجَعَ الْقَهْقَرَى.

It was narrated that Sahl bin Sa'd As-Sa'idi said: "The Prophet of Allah (s.a.w) went to reconcile between Banu 'Amr bin 'Awf..." a similar Hadith (as no. 949). He added: "The Messenger of Allah (s.a.w) came through the rows until he was standing in the front row." And it says that Abu Bakr moved backwards.

سہل بن سعد ساعدی سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺبنو عمرو بن عوف کے درمیان میں صلح کروانے کے لئے تشریف لے گئے باقی حدیث ان کی حدیث کی طرح ہے اس میں اضافہ یہ ہے کہ آپ ﷺصفوں سے نکلتے ہوئے پہلی صف میں آکر کھڑے ہو گئے اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ الٹے پاؤں پیچھے آگئے۔


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ قَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ حَدِيثِ عَبَّادِ بْنِ زِيَادٍ أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ غَزَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَبُوكَ قَالَ الْمُغِيرَةُ فَتَبَرَّزَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَلَ الْغَائِطِ فَحَمَلْتُ مَعَهُ إِدَاوَةً قَبْلَ صَلَاةِ الْفَجْرِ فَلَمَّا رَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيَّ أَخَذْتُ أُهَرِيقُ عَلَى يَدَيْهِ مِنْ الْإِدَاوَةِ وَغَسَلَ يَدَيْهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثُمَّ ذَهَبَ يُخْرِجُ جُبَّتَهُ عَنْ ذِرَاعَيْهِ فَضَاقَ كُمَّا جُبَّتِهِ فَأَدْخَلَ يَدَيْهِ فِي الْجُبَّةِ حَتَّى أَخْرَجَ ذِرَاعَيْهِ مِنْ أَسْفَلِ الْجُبَّةِ وَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ ثُمَّ تَوَضَّأَ عَلَى خُفَّيْهِ ثُمَّ أَقْبَلَ قَالَ الْمُغِيرَةُ فَأَقْبَلْتُ مَعَهُ حَتَّى نَجِدُ النَّاسَ قَدْ قَدَّمُوا عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ فَصَلَّى لَهُمْ فَأَدْرَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِحْدَى الرَّكْعَتَيْنِ فَصَلَّى مَعَ النَّاسِ الرَّكْعَةَ الْآخِرَةَ فَلَمَّا سَلَّمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُتِمُّ صَلَاتَهُ فَأَفْزَعَ ذَلِكَ الْمُسْلِمِينَ فَأَكْثَرُوا التَّسْبِيحَ فَلَمَّا قَضَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاتَهُ أَقْبَلَ عَلَيْهِمْ ثُمَّ قَالَ أَحْسَنْتُمْ أَوْ قَالَ قَدْ أَصَبْتُمْ يَغْبِطُهُمْ أَنْ صَلَّوْا الصَّلَاةَ لِوَقْتِهَا.

Al-Mughirah bin Shu'bah narrated that he went with the Messenger of Allah (s.a.w) on the campaign to Tabuk. Al-Mughirah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) went out (to relive himself). I carried a vessel of water for him, before Fajr prayer. When the Messenger of Allah (s.a.w) came back to me, I started pouring water onto his hands from the vessel. He washed his hands three times, then he washed his face, then he went to roll the sleeves of his cloak back from his forearms but they were too tight, so he brought his arms inside the cloak and then brought them out from beneath it, and washed his forearms up to the elbows. Then he wiped over his Khuff, then he moved on." Al-Mughirah said: "I came with him and we found that the people had appointed 'Abdur-Rahman bin 'Awf to lead them in prayer. The Messenger of Allah (s.a.w) caught up with one of the Rak'ah, so he prayed the last Rak'ah with the people, then when 'Abdur-Rahman bin 'Awf said the Salam, the Messenger of Allah (s.a.w) stood up to complete his prayer. That startled the Muslims and they started to say Subhan Allah. When the Prophet had finished his prayer, he turned to the people and said: 'You did well,' or, 'You did the right thing,' and was pleased that they had offered the prayer on time."

عروہ بن مغیرہ اپنے والد مغیرہ بن شعبہ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا میں نے رسول اللہ ﷺکے ساتھ غزوہ تبوک میں شرکت کی رسول اللہ ﷺنماز فجر سے پہلے قضائے حاجت کے لئے باہر نکلے اور میں لوٹا اٹھائے آپ ﷺکے ساتھ ہوگیا جب رسول اللہ ﷺمیری طرف پلٹے تو میں لوٹے سے آپ ﷺکے ہاتھوں پر پانی ڈالنے لگا اور آپ ﷺنے اپنے ہاتھ تین مرتبہ دھوئے پھر اپنے چہرے کو دھویا پھر آپ ﷺنے اپنے جبہ کو اپنی کہنیوں سے نکالنا چاہا تو آستین تنگ تھیں آپ ﷺنے اپنا ہاتھ جبے کے اندر داخل کیا یہاں تک کہ اپنی کہنیوں کو جبے کے نیچے سے نکالا اور ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دھویا پھر موزوں کے اوپر والے حصہ پر مسح کیا پھر آپ ﷺواپس آئے ۔ حضرت مغیرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں بھی آپ ﷺکے ساتھ واپس آیا یہاں تک کہ ہم نے لوگوں کو پایا کہ انہوں نے حضرت عبدالرحمن بن عوف کو امام بنا لیا ہےجو ان کو نماز پڑھارہے تھے رسول اللہ ﷺکو دو رکعتوں میں سے ایک رکعت ملی اور آپ ﷺنے لوگوں کے ساتھ دوسری رکعت ادا کی جب حضرت عبدالرحمن بن عوف نے سلام پھیرا تو رسول اللہ ﷺاپنی نماز کو پورا کرنے کے لئے کھڑے ہوگئے اس بات نے مسلمانوں کو پر یشان کردیا تو انہوں نے سبحان اللہ کہنے کی کثرت کر دی جب نبی کریم ﷺنے اپنی نماز پوری کرلی تو ان کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا” تم نے اچھا کیا“ یا فرمایا ”تم نے ٹھیک کیا “۔اور بر وقت نماز پڑھنے پر ان کی تعریف فرمائی۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَالْحُلْوَانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ حَمْزَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ نَحْوَ حَدِيثِ عَبَّادٍ قَالَ الْمُغِيرَةُ فَأَرَدْتُ تَأْخِيرَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعْهُ

A Hadith similar to that of 'Abbad (no. 952) was narrated from Hamzah bin Al-Mughirah. Al-Mughirah said: "I wanted to make 'Abdur-Rahman bin 'Awf move back, but the Prophet (s.a.w) said: 'Leave him.'"

حمزہ بن مغیرہ سے روایت ہے اسی طرح دوسری سند کے ساتھ بھی منقول ہے اس میں ہے کہ حضرت مغیرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ارادہ کیا کہ حضرت عبدالرحمن بن عوف کو پیچھے کروں لیکن نبی کریم ﷺ نے فرمایا رہنے دو۔

Chapter No: 23

بَابُ تَسْبِيحِ الرَّجُلِ وَتَصْفِيقِ الْمَرْأَةِ إِذَا نَابَهُمَا شَيْءٌ فِي الصَّلَاةِ

The men should say SubhanAllah and women should clap if they notice anything in the prayer

جب نماز میں کچھ پیش آجائے (تو امام کو متنبہ کرنے کے لیے ) مرد سبحان اللہ کہیں، اور عورت ہاتھ پر ہاتھ ماریں۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُمَا سَمِعَا أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ التَّسْبِيحُ لِلرِّجَالِ وَالتَّصْفِيقُ لِلنِّسَاءِ. زَادَ حَرْمَلَةُ فِي رِوَايَتِهِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَقَدْ رَأَيْتُ رِجَالًا مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ يُسَبِّحُونَ وَيُشِيرُونَ.

Sa'eed bin Al-Musayyab and Abu Salamah bin 'Abdur-Rahman narrated that they heard Abu Hurairah say: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'The Tasbih is for men and clapping is for women."' Harmalah added in his report: "Ibn Shihab said: 'I saw men from the people of knowledge saying the Tasbih and pointing."'

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا تسبیح مردوں کے لئے اور تصفیق عورتوں کے لئے ہے۔ ابن شہاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے چند علماء کو دیکھا جو تسبیح اور اشارہ کرتے تھے۔


و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ يَعْنِي ابْنَ عِيَاضٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ كُلُّهُمْ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.

A similar report (as no. 954) was narrated from Abu Hurairah, from the Prophet (s.a.w).

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہی حدیث اس سند کے ساتھ نقل کی گئی ہے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ وَزَادَ فِي الصَّلَاةِ.

A similar report was (as no. 954) narrated from Abu Hurairah, from the Prophet (s.a.w), and he added: (The Tasbih is for men and clapping is for women) while praying."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہی حدیث ایک اور سند سے نقل کی گئی ہے لیکن اس میں اضافہ ہے کہ یہ عمل نماز میں کریں۔

Chapter No: 24

بَابُ الْأَمْرِ بِتَحْسِينِ الصَّلَاة وَإِتْمَامِهَا وَالْخُشُوعِ فِيهَا

The command to perform the prayer well, completing it, and to have Khushu (fear of Allah) in it

نماز کو خضوع و خشوع، اور اچھی طرح سے پڑھنے کا حکم

حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ الْوَلِيدِ يَعْنِي ابْنَ كَثِيرٍ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ يَوْمًا ثُمَّ انْصَرَفَ فَقَالَ يَا فُلَانُ أَلَا تُحْسِنُ صَلَاتَكَ أَلَا يَنْظُرُ الْمُصَلِّي إِذَا صَلَّى كَيْفَ يُصَلِّي فَإِنَّمَا يُصَلِّي لِنَفْسِهِ إِنِّي وَاللَّهِ لَأُبْصِرُ مِنْ وَرَائِي كَمَا أُبْصِرُ مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ.

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) prayed one day, then he finished and said; 'O so-and-so, why don't you offer prayers well? Why doesn't the worshiper look at how he is praying when he prays? He is only praying for himself. By Allah, I can see behind me as well as I can see in front of me."'

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک نماز پڑھائی پھر مڑے اور فرمایا اے فلاں تم نے اپنی نماز اچھی طرح ادا کیوں نہیں کی کیا نمازی کو دکھائی نہیں دیتا ہے کہ اس نے کس طرح نماز ادا کی ہے حالانکہ وہ اپنے ہی لئے نماز ادا کرتا ہے اور اللہ کی قسم میں اپنے پیچھے سے بھی اسی طرح دیکھتا ہوں جس طرح اپنے آگےسے دیکھتا ہوں۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ هَلْ تَرَوْنَ قِبْلَتِي هَا هُنَا فَوَاللَّهِ مَا يَخْفَى عَلَيَّ رُكُوعُكُمْ وَلَا سُجُودُكُمْ إِنِّي لَأَرَاكُمْ وَرَاءَ ظَهْرِي.

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Do you think that I face the Qiblah? By Allah, your bowing and prostrating are not hidden from me; I can see you behind my back."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا تم میرا رخ ادھر دیکھتے ہو اللہ کی قسم مجھ پر تمہارے رکوع اور تمہارے سجود پوشیدہ نہیں اور میں تم کو اپنی پیٹھ کے پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں۔


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَقِيمُوا الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ فَوَاللَّهِ إِنِّي لَأَرَاكُمْ مِنْ بَعْدِي وَرُبَّمَا قَالَ مِنْ بَعْدِ ظَهْرِي إِذَا رَكَعْتُمْ وَسَجَدْتُمْ.

It was narrated from Anas bin Malik that the Prophet (s.a.w) said: "Bow and prostrate properly, for by Allah, I can see you behind me - or behind my back - when you bow and prostrate."

حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا رکوع اور سجود کو اچھی طرح ادا کیا کرو اللہ کی قسم میں بے شک تم کو پشت کے پیچھے سے دیکھتا ہوں اور فرمایا کہ بعض مرتبہ تم کو اپنی پیٹھ پیچھے رکوع اور سجدہ کی حالت میں دیکھتا ہوں۔


حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ يَعْنِي ابْنَ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدٍ كِلَاهُمَا عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَتِمُّوا الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ فَوَاللَّهِ إِنِّي لَأَرَاكُمْ مِنْ بَعْدِ ظَهْرِي إِذَا مَا رَكَعْتُمْ وَإِذَا مَا سَجَدْتُمْ. وَفِي حَدِيثِ سَعِيدٍ إِذَا رَكَعْتُمْ وَإِذَا سَجَدْتُمْ.

It was narrated from Anas that the Prophet of Allah (s.a.w) said: "Complete the bowing -and prostrations, for by Allah, I can see you behind my back when you bow and prostrate."

حضرت انس سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ رکوع اور سجود پورا پورا ادا کیا کرو پس اللہ کی قسم میں تم کو اپنی پیٹھ کے پیچھےسے دیکھتا ہوں جب تم رکوع یا سجدہ کرتے ہو۔

Chapter No: 25

بَاب تَحْرِيمِ سَبْقِ الْإِمَامِ بِرُكُوعٍ أَوْ سُجُودٍ وَنَحْوَهُمَا

It is forbidden to go ahead of the Imam in bowing or prostration and alike

امام سے پہلے رکوع اور سجود وغیرہ کرنے کی ممانعت

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَكْرٍ قَالَ ابْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا وَقَالَ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ فَلَمَّا قَضَى الصَّلَاةَ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ فَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ إِنِّي إِمَامُكُمْ فَلَا تَسْبِقُونِي بِالرُّكُوعِ وَلَا بِالسُّجُودِ وَلَا بِالْقِيَامِ وَلَا بِالِانْصِرَافِ فَإِنِّي أَرَاكُمْ أَمَامِي وَمِنْ خَلْفِي ثُمَّ قَالَ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَوْ رَأَيْتُمْ مَا رَأَيْتُ لَضَحِكْتُمْ قَلِيلًا وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا قَالُوا وَمَا رَأَيْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ رَأَيْتُ الْجَنَّةَ وَالنَّارَ.

It was narrated that Anas said: "The Messenger of Allah (s.a.w) led us in prayer one day, and when he had finished praying he turned to face us and said: 'O people, I am your Imam, so do not go ahead of me in bowing, prostrating, standing nor the turning, for I can see you from in front of me and behind me.' Then he said: 'By the One in Whose Hand is the soul of Muhammad! If you saw what I have seen, you would laugh little and weep much.' They said: 'What have you seen, O Messenger of Allah?' He said: 'I have seen Paradise and the Fire.'"

حضرت انس سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ نے ہمیں نماز پڑھائی جب نماز پوری کر چکے تو ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا اے لوگو! میں تمہارا امام ہوں مجھ سے رکوع، سجدہ،اور قیام کے ادا کرنے اور سلام پھیرنے میں سبقت نہ کرو میں تم کو آگے اور اپنے پیچھے سے دیکھتا ہوں پھر فرمایا اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ﷺکی جان ہے اگر تم وہ دیکھو جو میں دیکھتا ہوں تو تم کم ہنسو اور روؤ زیادہ، لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺآپ ﷺنے کیا دیکھا فرمایا میں نے جنت دوزخ کو دیکھا۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ جَمِيعًا عَنْ الْمُخْتَارِ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ جَرِيرٍ وَلَا بِالِانْصِرَافِ.

This Hadith as narrated from Anas, from the Prophet; in the Hadith of Jarir it does not mention, "nor the turning."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے یہی حدیث اس سند سے بھی مروی ہے لیکن اس میں نماز سے پھر نے کا ذکر نہیں۔


حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ وَأَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ كُلُّهُمْ عَنْ حَمَّادٍ قَالَ خَلَفٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا يَخْشَى الَّذِي يَرْفَعُ رَأْسَهُ قَبْلَ الْإِمَامِ أَنْ يُحَوِّلَ اللَّهُ رَأْسَهُ رَأْسَ حِمَارٍ.

Abu Hurairah said: Muhammad (s.a.w) said: "Does the one who raises his head before the Imam (does so) not fear that Allah may turn his head into the head of a donkey?'

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ محمد ﷺ نے فرمایا کیا وہ آدمی اس بات سے نہیں ڈرتا جو اپنا سر امام سے پہلے اٹھاتا ہے کہ اللہ تعالی اس کا سر گدھے کے سر سے تبدیل کر دے۔


حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ يُونُسَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ مَا يَأْمَنُ الَّذِي يَرْفَعُ رَأْسَهُ فِي صَلَاتِهِ قَبْلَ الْإِمَامِ أَنْ يُحَوِّلَ اللَّهُ صُورَتَهُ فِي صُورَةِ حِمَارٍ.

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'The one who raises his head when praying before the Imam (does so) has no guarantee that Allah will not turn him into a donkey."'

حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کیا بے خوف ہے وہ شخص جو نماز میں اپنا سر امام سے پہلے اٹھاتا ہو کہ اللہ تعالی اس کی صورت کو گدھے کی صورت سے تبدیل کر دے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَلَّامٍ الْجُمَحِيُّ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ مُسْلِمٍ جَمِيعًا عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ مُسْلِمٍ ح و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ كُلُّهُمْ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ الرَّبِيعِ بْنِ مُسْلِمٍ أَنْ يَجْعَلَ اللَّهُ وَجْهَهُ وَجْهَ حِمَارٍ

A similar report (as no. 964) was narrated from Abu Hurairah from the Prophet (s.a.w), except that in the Hadith of Ar-Rabi' bin Muslim it says: "That Allah will turn his face into the face of a donkey."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیا بے خوف ہے وہ آدمی جو اپنا سر امام سے پہلے اٹھاتا ہے کہ اللہ تعالی اس کا چہرہ گدھے کے چہرے کی طرح کر دے۔

Chapter No: 26

بَابُ النَّهْيِ عَنْ رَفْعِ الْبَصَرِ إِلَى السَّمَاءِ فِي الصَّلَاةِ

The forbiddance from lifting one’s eyes towards the sky in prayer

نماز میں آسمان کی طرف دیکھنے کی ممانعت

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ الْمُسَيَّبِ عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيَنْتَهِيَنَّ أَقْوَامٌ يَرْفَعُونَ أَبْصَارَهُمْ إِلَى السَّمَاءِ فِي الصَّلَاةِ أَوْ لَا تَرْجِعُ إِلَيْهِمْ

It was narrated that Jabir bin Samurah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'People should stop lifting their gaze to the heavens when in Salat, lest it does not return to them."'

حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو لوگ نماز میں اپنی نگاہوں کو آسمان کی طرف اٹھاتے ہیں ان کو اس سے رک جانا چاہیے ورنہ اندیشہ ہے کہ ان کی نگاہ واپس نہ آئے۔


حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَعَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيَنْتَهِيَنَّ أَقْوَامٌ عَنْ رَفْعِهِمْ أَبْصَارَهُمْ عِنْدَ الدُّعَاءِ فِي الصَّلَاةِ إِلَى السَّمَاءِ أَوْ لَتُخْطَفَنَّ أَبْصَارُهُمْ.

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "People should stop lifting their gaze to the heavens when supplicating during the prayer, lest their sight be taken from them."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا لوگوں کو نماز میں دعا کے وقت اپنی نظروں کو آسمان کی طرف اٹھانے سے باز آجانا چاہیے ورنہ ان کی نگاہیں چھین لی جائیں گی۔

Chapter No: 27

بَابُ الْأَمْرِ بِالسُّكُونِ فِي الصَّلَاةِ وَالنَّهْيِ عَنْ الْإِشَارَةِ بِالْيَدِ وَرَفْعِهَا عِنْدَ السَّلَامِ وَإِتْمَامِ الصُّفُوفِ الْأُوَلِ وَالتَّرَاصِّ فِيهَا وَالْأَمَرِ بِالِاجْتِمَاعِ

The command to be calm in the prayer, the forbiddance from gesturing with the hands and raising them while saying the Salam, completing the first rows and aligning them, and the command to join together well in them

سکون کے ساتھ نماز پڑھنے کا حکم ، سلام کے وقت ہاتھ اٹھانے اور ہاتھوں سے اشارہ کرنے کی ممانعت اور پہلی صف کو مکمل کرنے اور مل کر کھڑے ہونے کا حکم

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا لِي أَرَاكُمْ رَافِعِي أَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ اسْكُنُوا فِي الصَّلَاةِ قَالَ ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا فَرَآنَا حَلَقًا فَقَالَ مَالِي أَرَاكُمْ عِزِينَ قَالَ ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا فَقَالَ أَلَا تَصُفُّونَ كَمَا تَصُفُّ الْمَلَائِكَةُ عِنْدَ رَبِّهَا فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَكَيْفَ تَصُفُّ الْمَلَائِكَةُ عِنْدَ رَبِّهَا قَالَ يُتِمُّونَ الصُّفُوفَ الْأُوَلَ وَيَتَرَاصُّونَ فِي الصَّفِّ.

It was narrated that Jabir bin Samurah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) came out to us and said: 'Why do I see you raising your hands like the tails of restless horses? Be calm when in prayer.' Then he came out to us and saw us sitting in circles. He said: 'Why do I see you in separate groups?' Then he came out to us and said: 'Why do you not make your rows as the Angels make their rows in the presence of their Lord?' We said: 'O Messenger of Allah, how do the Angels make their rows in the presence of their Lord?' He said: 'They complete the first rows and they keep close together in the rows."'

حضرت جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا کیا وجہ ہے کہ میں تم کو ہاتھ اٹھاتے ہوئے دیکھتا ہوں جیسا کہ سرکش گھوڑوں کی دمیں ہیں، نماز میں سکون رکھا کرو فرماتے ہیں دوبارہ ایک دن تشریف لائے تو ہم کو حلقوں میں بیٹھے ہوئے دیکھا تو فرمایا کیا وجہ ہے کہ میں تم کو متفرق طور پر بیٹھے ہوئے دیکھتا ہوں پھر ایک مرتبہ ہمارے پاس تشریف لائے تو فرمایا کیا تم صفیں نہیں بناتے جیسا کہ فرشتے اپنے رب کے پاس صفیں بناتے ہیں۔ ہم نے کہا یارسول اللہ ﷺ فرشتے اپنے رب کے پاس کس طرح صفیں بناتے ہیں؟آپﷺنے فرمایا وہ پہلے پہلی صف پوری کرتے ہیں اور صف میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کھڑے ہوتے ہیں۔


و حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ قَالَا جَمِيعًا حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ.

'Eisa bin Yunus said: "Al-A'mash narrated something similar with this chain (as no. 968)."

امام مسلم فرماتے ہیں کہ ایک اور سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے ۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ مِسْعَرٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مِسْعَرٍ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الْقِبْطِيَّةِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْنَا السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى الْجَانِبَيْنِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَامَ تُومِئُونَ بِأَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ إِنَّمَا يَكْفِي أَحَدَكُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَى فَخِذِهِ ثُمَّ يُسَلِّمُ عَلَى أَخِيهِ مَنْ عَلَى يَمِينِهِ وَشِمَالِهِ

It was narrated that Jabir bin Samurah said: "When we prayed with the Messenger of Allah (s.a.w) we used to say (at the completion of prayers): 'As-salamu 'alaikum wa rahmatullah, as-salamu 'alaikum wa rahmatullah (Peace be upon you and the mercy of Allah. Peace be upon you and the mercy of Allah),"' and he gestured with his hand to either side. "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Why do you gesture with your hands as if they were the tails of restive horses?' Rather it is sufficient for one of you to put his hand on his thigh then say the Salam to his brothers to his right and left."'

حضرت جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز ادا کرتے تھے ہم السلام علیکم ورحمۃ اللہ اور السلام علیکم ورحمۃ اللہ کہتے اور اپنے ہاتھوں سے دونوں طرف اشارہ کرتے تھے تو رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تم اپنے ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہو جیسا کہ سرکش گھوڑے کی دم ۔تم میں سے ہر ایک کے لئے کافی ہے کہ وہ اپنی ران پر ہاتھ رکھے پھر اپنے بھائی پر اپنے دائیں طرف اور بائیں طرف سلام کرے


و حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ فُرَاتٍ يَعْنِي الْقَزَّازَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكُنَّا إِذَا سَلَّمْنَا قُلْنَا بِأَيْدِينَا السَّلَامُ عَلَيْكُمْ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ فَنَظَرَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا شَأْنُكُمْ تُشِيرُونَ بِأَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ إِذَا سَلَّمَ أَحَدُكُمْ فَلْيَلْتَفِتْ إِلَى صَاحِبِهِ وَلَا يُومِئْ بِيَدِهِ.

It was narrated that Jabir bin Samurah said: "I prayed with the Messenger of Allah (s.a.w) and when we said the Salam, we used to gesture with our hands - 'As-salamu 'alaikum, As-salamu 'alaikum.' The Messenger of Allah (s.a.w) looked at us and said: 'What is the matter with you? You are gesturing with your hands as if they were the tails of restless horses. When one of you says the Salam, let him tum to his companion i.e., the one next in row) and not gesture with his hand."'

حضرت جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز ادا کی پس جب ہم سلام پھیرتے تو ہم اپنے ہاتھوں سےالسلام علیکم السلام علیکم کہتے نبی کریم ﷺ نے ہمارے طرف دیکھا تو فرمایا تمہارا کیا حال ہے کہ تم اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کرتے ہو جیسا کہ سرکش گھوڑوں کی دم۔ جب تم میں سے کوئی سلام پھیرے تو چاہیے کہ اپنے ساتھی کی طرف اشارہ نہ کرے بلکہ اس کی طرف متوجہ ہو۔

Chapter No: 28

بَاب تَسْوِيَةِ الصُّفُوفِ وَإِقَامَتِهَا وَفَضْلِ الْأَوَّلِ فَالْأَوَّلِ مِنْهَا وَالِازْدِحَامِ عَلَى الصَّفِّ الْأَوَّلِ وَالْمُسَابَقَةِ إِلَيْهَا وَتَقْدِيمِ أُولِي الْفَضْلِ وَتَقْرِيبِهِمْ مِنْ الْإِمَامِ

Regarding straightening of the rows and their establishment, the superiority of the first row and then the subsequent rows, and the advancement of people of virtue and their nearness to the Imam

صفوں کو سیدھا کرنے اور پہلی صف کی فضیلت اور پہلی صف پر سبقت کرنے اور فضیلت والوں کو امام کے قریب ہونے کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَكِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ مَنَاكِبَنَا فِي الصَّلَاةِ وَيَقُولُ اسْتَوُوا وَلَا تَخْتَلِفُوا فَتَخْتَلِفَ قُلُوبُكُمْ لِيَلِنِي مِنْكُمْ أُولُو الْأَحْلَامِ وَالنُّهَى ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ. قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ فَأَنْتُمْ الْيَوْمَ أَشَدُّ اخْتِلَافًا.

It was narrated that Abu Mas'ud said: "The Messenger of Allah (s.a.w) used to touch our shoulders when we were standing for prayers and he would say: 'Make the rows straight and do not differ, lest your hearts differ. Let those who are most wise and possessing intellect be closest to me, then those who come after them, then those who come after them."' Abu Mas'ud said: "But today there is a great deal of discord among you."

حضرت ابومسعود سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے کندھوں پر نماز کے وقت ہاتھ پھیرتے اور فرماتے برابر ہو جاؤ اور آگے پیچھے نہ ہو ورنہ تمہارے دل مختلف ہوجائیں گے اور میرے قریب بالغ اورعقلمند لوگ کھڑے ہوں پھر جو ان کے قریب ہوں پھر جو ان کے قریب ہوں , حضرت ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا آج تو تم لوگوں میں سخت اختلاف ہوگیا ہے۔


و حَدَّثَنَاه إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ قَالَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ قَالَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ

Ibn 'Uyaynah narrated a similar report (as no. 972) with this chain.

امام مسلم فرماتے ہیں کہ ایک اور سند کے ساتھ بھی یہ حدیث منقول ہے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ وَصَالِحُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ وَرْدَانَ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنِي خَالِدٌ الْحَذَّاءُ عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَلِنِي مِنْكُمْ أُولُو الْأَحْلَامِ وَالنُّهَى ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثَلَاثًا وَإِيَّاكُمْ وَهَيْشَاتِ الْأَسْوَاقِ.

It was narrated that 'Abdullah bin Mas'ud said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Let those of you who are most wise and possessing intellect be closest to me, then those who come after them' - he said that three times - 'and beware of the tumult of the marketplace."'

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے جو عقل وشعور والے لوگ ہوں وہ میرے قریب ہوں پھر جو ان کے قریب ہوں ۔ اس طرح تین مرتبہ فرمایا۔ نیز فرمایا تم بازار کی لغو باتوں سے بچو۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَوُّوا صُفُوفَكُمْ فَإِنَّ تَسْوِيَةَ الصَّفِّ مِنْ تَمَامِ الصَّلَاةِ.

It was narrated that Anas bin Malik said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Make your rows straight, for straightening the rows is part of the completion of the prayer."'

حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا اپنی صفوں کو درست کرو کیونکہ صفوں کو سیدھا کرنے سے نماز کی تکمیل ہوتی ہے۔


حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ وَهُوَ ابْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتِمُّوا الصُّفُوفَ فَإِنِّي أَرَاكُمْ خَلْفَ ظَهْرِي.

It was narrated that Anas said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Make your rows complete, for I can see you from behind my back."'

حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا صفوں کو پورا کرو کیونکہ میں تم کو اپنی پیٹھ پیچھے سے دیکھتا ہوں۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ أَقِيمُوا الصَّفَّ فِي الصَّلَاةِ فَإِنَّ إِقَامَةَ الصَّفِّ مِنْ حُسْنِ الصَّلَاةِ.

It was narrated from Hammam bin Munnabih, he said: "This is what Abu Hurairah narrated to us from the Messenger of Allah (s.a.w)," and he mentioned a number of Ahadith, among which he said: "Make the rows straight in prayer, for making the row straight is part of praying well."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کئی احادیث بیان کیں جن میں سے ایک یہ تھی کہ آپ ﷺ نے فرمایا نماز میں صف کو درست رکھو کیونکہ صف کو سیدھا رکھنا نماز کےحسن میں سے ہے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ سَالِمَ بْنَ أَبِي الْجَعْدِ الْغَطَفَانِيَّ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَتُسَوُّنَّ صُفُوفَكُمْ أَوْ لَيُخَالِفَنَّ اللَّهُ بَيْنَ وُجُوهِكُمْ

An-Nu'man bin Bashir said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'Either you straighten your rows or Allah will create discord among your faces."'

حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے اپنی صفوں کو درست رکھا کرو ورنہ اللہ تمہارے چہروں کے درمیان پھوٹ ڈال دے گا۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ يَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَوِّي صُفُوفَنَا حَتَّى كَأَنَّمَا يُسَوِّي بِهَا الْقِدَاحَ حَتَّى رَأَى أَنَّا قَدْ عَقَلْنَا عَنْهُ ثُمَّ خَرَجَ يَوْمًا فَقَامَ حَتَّى كَادَ يُكَبِّرُ فَرَأَى رَجُلًا بَادِيًا صَدْرُهُ مِنْ الصَّفِّ فَقَالَ عِبَادَ اللَّهِ لَتُسَوُّنَّ صُفُوفَكُمْ أَوْ لَيُخَالِفَنَّ اللَّهُ بَيْنَ وُجُوهِكُمْ.

An-Nu'man bin Bashir said: "The Messenger of Allah (s.a.w) used to straighten our rows, as if he was straightening an arrow, until he saw that we had learned it. Then he came out one day and was about to say the Takbir, when he noticed a man whose chest was sticking out from the row. He said: 'Slaves of Allah! Make your rows straight or Allah will cause discord among you."'

حضرت نعمان بن بشیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺہماری صفوں کو اس طرح سیدھا کرتے تھے جیسا کہ آپ ﷺ ان کے ساتھ تیروں کو سیدھا کر رہے ہیں یہاں تک کہ جب آپ ﷺنے دیکھا کہ ہم نے آپ سے اس بات کو سمجھ لیا ہے پھر ایک دن آپ ﷺنماز پڑھانے کے لئے کھڑے ہوئے یہاں تک کہ آپ ﷺتکیبر کہنے والے تھے کہ آپ ﷺنے ایک دیہاتی آدمی کے سینہ کو صف سے نکلا ہوا دیکھا تو فرمایا اے اللہ کے بندو اپنی صفوں کو سیدھا رکھا کرو ورنہ اللہ تعالی تمہارے چہروں کے درمیان پھوٹ ڈال دے گا۔


حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ

Abu 'Awanah narrated a similar report (as no. 979) with this chain.

امام مسلم فرماتے ہیں کہ ایک اور سند سے بھی یہ روایت منقول ہے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي النِّدَاءِ وَالصَّفِّ الْأَوَّلِ ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلَّا أَنْ يَسْتَهِمُوا عَلَيْهِ لَاسْتَهَمُوا وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي التَّهْجِيرِ لَاسْتَبَقُوا إِلَيْهِ وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي الْعَتَمَةِ وَالصُّبْحِ لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "If the people knew what there is (of reward) in the call (to prayer) and the first row, and they could find no other way then drawing lots, then they would draw lots. If they know what there is (of reward) in coming early to prayer, they would compete for it. If they knew what there is (of reward) in 'Isha' and Fajr prayer, they would come to them even if they had to crawl."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر لوگوں کو معلوم ہو کہ اذان دینے اور صف اول میں نماز پڑھنے کا کیا ثواب ہے اور وہ ان کو اگر بغیر قرعہ اندازی کے نہ پا سکیں تو ضرور قرعہ اندازی کریں گے۔ اگر ان کواول وقت نماز پڑھنے کی فضیلت کا پتہ چل جائے تو وہ اس کی طرف سبقت کریں گے۔اور اگر ان کو عشاء اور فجر کی نماز کی فضیلت کا علم ہو جائے تو وہ ضرور جائیں خواہ ان کو گھسٹ کر جانا پڑے۔


حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَشْهَبِ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ الْعَبْدِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى فِي أَصْحَابِهِ تَأَخُّرًا فَقَالَ لَهُمْ تَقَدَّمُوا فَأْتَمُّوا بِي وَلْيَأْتَمَّ بِكُمْ مَنْ بَعْدَكُمْ لَا يَزَالُ قَوْمٌ يَتَأَخَّرُونَ حَتَّى يُؤَخِّرَهُمْ اللَّهُ.

It was narrated from Abu Sa'eed Al-Khudri that the Messenger of Allah (s.a.w) saw some of his Companions going towards the back (rows of the Masjid). He said to them: "Come forward and follow me (in the prayer), and let those who are behind you follow you, for people will keep moving to the back until Allah puts them back."

حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے صحابہ کو پچھلی صف میں دیکھا تو ان سے فرمایا آگے بڑھو اور میری اقتداء کرو تاکہ تمہارے بعد والے تمہاری اقتداء کریں جو لوگ ہمیشہ پیچھے ہٹتے رہتے ہیں ان کو اللہ تعالی پیچھے کر دیتا ہے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَوْمًا فِي مُؤَخَّرِ الْمَسْجِدِ فَذَكَرَ مِثْلَهُ

It was narrated that Abu Sa'eed Al-Khudri said: "The Messenger of Allah (s.a.w) saw some people in the back (rows) of the Masjid "and he narrated a similar report (as no. 982).

حضرت ابوسعید خدری سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کچھ لوگوں کو مسجد کے آخر میں دیکھا تو ان سے یہی فرمایا جو اوپر ذکر ہوا ہے۔


حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ دِينَارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ الْوَاسِطِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الْهَيْثَمِ أَبُو قَطَنٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ خِلَاسٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ تَعْلَمُونَ أَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي الصَّفِّ الْمُقَدَّمِ لَكَانَتْ قُرْعَةً. و قَالَ ابْنُ حَرْبٍ الصَّفِّ الْأَوَّلِ مَا كَانَتْ إِلَّا قُرْعَةً

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "If you knew" - or "if they knew - what there is (of reward) in the front row, there would be drawing of lots." Ibn Harb said: " ...in the first row, there would be drawing of lots."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اگر تم یہ جانتے کہ پہلی صف میں کیا اجر ہے تو اس کے لئے قرعہ اندازی ہوتی۔


حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرُ صُفُوفِ الرِّجَالِ أَوَّلُهَا وَشَرُّهَا آخِرُهَا وَخَيْرُ صُفُوفِ النِّسَاءِ آخِرُهَا وَشَرُّهَا أَوَّلُهَا.

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'The best rows for men are at the front, and the worst are at the back; and the best rows for women are at the back, and the worst are at the front."'

حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مردوں کی بہترین صف پہلی اور سب سے بری آخری ہے اور عورتوں کی سب سے افضل صف آخری ہے اور سب سے بری پہلی ہے۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ عَنْ سُهَيْلٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ

It was also narrated from Suhail (as no. 985), with this chain.

امام مسلم فرماتے ہیں کہ ایک اور سند کے ساتھ مذکورہ بالا حدیث منقول ہے۔

Chapter No: 29

بَابُ أَمْرِ النِّسَاءِ الْمُصَلِّيَاتِ وَرَاءَ الرِّجَالِ أَنْ لَا يَرْفَعْنَ رُءُوسَهُنَّ مِنْ السُّجُودِ حَتَّى يَرْفَعَ الرِّجَالُ

Women praying behind men should not precede men in lifting their heads from the prostration

مردوں کے پیچھے نماز ادا کرنے والی عورتیں مردوں سے پہلے سجدہ سے سر نہ اٹھائیں۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ لَقَدْ رَأَيْتُ الرِّجَالَ عَاقِدِي أُزُرِهِمْ فِي أَعْنَاقِهِمْ مِثْلَ الصِّبْيَانِ مِنْ ضِيقِ الْأُزُرِ خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ قَائِلٌ يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ لَا تَرْفَعْنَ رُءُوسَكُنَّ حَتَّى يَرْفَعَ الرِّجَالُ.

It was narrated that Suhail bin Sa'd said: "I saw men with the ends of their Izar (waist wrappers) tied around their necks like children, because there was not enough fabric in their Izar, (praying) behind the Prophet (s.a.w). Someone said: 'O women, do not raise your heads until the men have raised theirs."'

حضرت سہل بن سعد سے روایت ہے کہ میں نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ تنگی کی وجہ سے اپنے تہنبد بچوں کی طرح اپنے گلوں میں باندھ کر نبی کریم ﷺ کے پیچھے نماز ادا کرتے تھے تو کسی کہنے والے نے کہا اے عورتوں کی جماعت! تم اپنے سروں کو مت اٹھاؤ یہاں تک کہ مرد اپنے سر نہ اٹھالیں۔

Chapter No: 30

بَاب خُرُوجِ النِّسَاءِ إِلَى الْمَسَاجِدِ إِذَا لَمْ يَتَرَتَّبْ عَلَيْهِ فِتْنَةٌ وَأَنَّهَا لَا تَخْرُجْ مُطَيَّبَةً

Women are allowed to go to the Masajid when there is no apprehension of Fitnah but they should not go out scented

جب فتنہ کا ڈر نہ ہوتو عورتوں کے مساجد میں جانے کا جواز بشرطیکہ وہ خوشبو نہ لگائیں

حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ سَمِعَ سَالِمًا يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا اسْتَأْذَنَتْ أَحَدَكُمْ امْرَأَتُهُ إِلَى الْمَسْجِدِ فَلَا يَمْنَعْهَا.

It was narrated from Az-Zuhri that he heard Salim narrate from his father that the Prophet (s.a.w) said: "If the wife of one of you asks for permission to go to the Masjid, let him not prevent her from doing so."

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کسی کی عورت مسجد میں جانے کی اجازت مانگے تو وہ اس کو نہ روکے۔


حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تَمْنَعُوا نِسَاءَكُمْ الْمَسَاجِدَ إِذَا اسْتَأْذَنَّكُمْ إِلَيْهَا قَالَ فَقَالَ بِلَالُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَاللَّهِ لَنَمْنَعُهُنَّ قَالَ فَأَقْبَلَ عَلَيْهِ عَبْدُ اللَّهِ فَسَبَّهُ سَبًّا سَيِّئًا مَا سَمِعْتُهُ سَبَّهُ مِثْلَهُ قَطُّ وَقَالَ أُخْبِرُكَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَقُولُ وَاللَّهِ لَنَمْنَعُهُنَّ.

'Abdullah bin 'Umar said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'Do not prevent your women from going to the Masjid if they ask you for permission.'" Bilal bin 'Abdullah said: "By Allah, we will certainly prevent them." 'Abdullah turned to him and rebuked him harshly, in a manner that I · had never heard, and said: "I narrate to you from the Messenger of Allah (s.a.w) and you say: 'By Allah, we will certainly prevent them!'"

حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم اپنی عورتوں کو مساجد سے نہ روکو جب وہ تم سے اس کی اجازت طلب کریں۔ بلال بن عبداللہ (ابن عمر کے بیٹے) نے عرض کیا اللہ کی قسم ہم ان کو ضرور منع کریں گے جس پر حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان پر اس قدر سخت ناراضگی کا اظہار کیا کہ اتنا کسی پر ناراض نہ ہوئے تھے اور فرمایا میں تجھ کو رسول اللہ ﷺ کے فرمان کی خبر دیتا ہوں اور تو کہتا ہے کہ ہم ان کو ضرور منع کریں گے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي وَابْنُ إِدْرِيسَ قَالَا حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَمْنَعُوا إِمَاءَ اللَّهِ مَسَاجِدَ اللَّهِ

It was narrated from Ibn 'Umar that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Do not prevent the female slaves of Allah from attending the Masjid of Allah.''

حضرت ابن عمر سے رایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اللہ کی باندیوں(عورتوں) کو مسجدوں سے نہ روکو۔


حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا حَنْظَلَةُ قَالَ سَمِعْتُ سَالِمًا يَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا اسْتَأْذَنَكُمْ نِسَاؤُكُمْ إِلَى الْمَسَاجِدِ فَأْذَنُوا لَهُنَّ.

It was narrated that 'Umar said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'If your womenfolk ask you for permission to go to the Masjid, then give them permission."'

حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا جب تم سے تمہاری عورتیں مسجدوں کی طرف جانے کی اجازت طلب کریں تو ان کو اجازت دے دو۔


حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَمْنَعُوا النِّسَاءَ مِنْ الْخُرُوجِ إِلَى الْمَسَاجِدِ بِاللَّيْلِ فَقَالَ ابْنٌ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ لَا نَدَعُهُنَّ يَخْرُجْنَ فَيَتَّخِذْنَهُ دَغَلًا قَالَ فَزَبَرَهُ ابْنُ عُمَرَ وَقَالَ أَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَقُولُ لَا نَدَعُهُنَّ.

It was narrated from Ibn 'Umar that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Do not prevent the women from going out to the Masjid at night." A son of 'Abdullah bin 'Umar said: "We will not let them go out lest that lead to mischief and suspicion." Ibn 'Umar rebuked him and said: "I say, 'the Messenger of Allah (s.a.w) said,' and you say, 'We will not let them!"'

حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم عورتوں کو رات کے وقت مساجد کی طرف نکلنے سے نہ روکو تو ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بیٹے نے عرض کیا کہ ہم تو ان کو نہیں جانے دیں گے تاکہ وہ اس کو دھوکہ وفریب کا ذریعہ نہ بنالیں ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے بیٹے کو خوب ڈانٹا اور فرمایا کہ میں تو رسول اللہ ﷺ کا قول نقل کرتا ہوں اور تو کہتا ہے ہم ان کو اجازت نہیں دیں گے۔


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ

A similar Hadith (as no. 992) was narrated from Al-A'mash with this chain.

امام مسلم فرماتے ہیں کہ ایک اور سند کے ساتھ بھی یہ حدیث اسی طرح منقول ہے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَابْنُ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنِي وَرْقَاءُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ائْذَنُوا لِلنِّسَاءِ بِاللَّيْلِ إِلَى الْمَسَاجِدِ فَقَالَ ابْنٌ لَهُ يُقَالُ لَهُ وَاقِدٌ إِذَنْ يَتَّخِذْنَهُ دَغَلًا قَالَ فَضَرَبَ فِي صَدْرِهِ وَقَالَ أُحَدِّثُكَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَقُولُ لَا.

It was narrated that Ibn 'Umar said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Give the women permission to go to the Masjid at night.' A son of his who was called Waqid, said: 'Then that will lead to mischief and suspicion.' He struck him on the chest and said: 'I narrate to you from the Messenger of Allah (s.a.w) and you say no!"'

ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عورتوں کو رات کے وقت مساجد کی طرف جانے کی اجازت دے دو تو ان کے بیٹے جن کو واقد کہا جاتا ہے نے عرض کیا وہ جب وہاں جانے کو دھوکہ و فریب کا ذریعہ بنائیں تو ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کے سینہ پر ضرب ماری اور فرمایا میں تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث بیان کرتا ہوں اور تو کہتا ہے نہیں۔


حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ يَعْنِي ابْنَ أَبِي أَيُّوبَ حَدَّثَنَا كَعْبُ بْنُ عَلْقَمَةَ عَنْ بِلَالِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَمْنَعُوا النِّسَاءَ حُظُوظَهُنَّ مِنْ الْمَسَاجِدِ إِذَا اسْتَأْذَنُوكُمْ فَقَالَ بِلَالٌ وَاللَّهِ لَنَمْنَعُهُنَّ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ أَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَقُولُ أَنْتَ لَنَمْنَعُهُنَّ!

It was narrated from Bilal bin 'Abdullah bin 'Umar that his father said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Do not deny the woman their share of the Masjid, if they ask you for permission."' Bilal said: "By Allah, we will not allow them." 'Abdullah said to him: "I say: 'the Messenger of Allah (s.a.w) said,' and you say: 'We will not allow them!"'

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب عورتیں تم سے اجازت مانگیں تو ان کو مساجد کے ثواب حاصل کرنے سے منع نہ کرو تو بلال نے عرض کیا اللہ کی قسم ہم تو ان کو منع کریں گے تو اس پر عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا میں کہتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اور تو کہتا ہے کہ ہم منع کریں گے۔


حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ زَيْنَبَ الثَّقَفِيَّةَ كَانَتْ تُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِذَا شَهِدَتْ إِحْدَاكُنَّ الْعِشَاءَ فَلَا تَطَيَّبْ تِلْكَ اللَّيْلَةَ.

It was narrated from Busr bin Sa'eed that Zainab Ath-Thaqafiyyah used to narrate that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "If one of you wants to attend 'Isha' (prayer), let her not put on perfume that night."

حضرت زینب سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی عورت عشاء کی نماز میں حاضر ہو تو اس رات خوشبو نہ لگائے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ حَدَّثَنِي بُكَيْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَتْ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا شَهِدَتْ إِحْدَاكُنَّ الْمَسْجِدَ فَلَا تَمَسَّ طِيبًا.

It was narrated that Zainab, the wife of 'Abdullah, said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said to us: 'If one of you attends the Masjid, let her not touch perfume."'

حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ ہمیں رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی عورت مسجد جائے تو خوشبو نہ لگائے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ يَحْيَى أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي فَرْوَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا امْرَأَةٍ أَصَابَتْ بَخُورًا فَلَا تَشْهَدْ مَعَنَا الْعِشَاءَ الْآخِرَةَ.

It was narrated that Abu Hurairah said: "Any woman who has applied incense, let her not attend 'Isha' (prayer) with us."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو عورت خوشبو لگائے وہ ہمارے ساتھ عشاء کی نماز میں شریک نہ ہو۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهَا سَمِعَتْ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ لَوْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى مَا أَحْدَثَ النِّسَاءُ لَمَنَعَهُنَّ الْمَسْجِدَ كَمَا مُنِعَتْ نِسَاءُ بَنِي إِسْرَائِيلَ قَالَ فَقُلْتُ لِعَمْرَةَ أَنِسَاءُ بَنِي إِسْرَائِيلَ مُنِعْنَ الْمَسْجِدَ قَالَتْ نَعَمْ.

It was narrated from Yahya, that is Ibn Sa'eed, from 'Amrah bint 'Abdur-Rahman that she heard 'Aishah, the wife of the Prophet (s.a.w), say: "If the Messenger of Allah (s.a.w) had seen what women have innovated, he would have forbidden them from attending the Masjid as the woman of the Children of Israel were forbidden (from attending their places of worship)." I said to 'Amrah: "Were the women of the Children of Israel forbidden from attending their places of worship?" She said: "Yes."

حضرت عمرہ بنت عبد الرحمن رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی کریم ﷺ سے یہ فرماتے سنا کہ اگر رسول اللہ ﷺ عورتوں کے اس بناؤ سنگھار کو دیکھ لیتے تو ان کو مسجدوں سے منع فرما دیتے جیسا کہ بنی سرائیل کی عورتوں کو منع کردیا گیا۔ راوی کہتے ہیں کہ میں نے عمرہ سے پوچھا کیا بنی اسرائیل کی عورتوں کو مسجد جانے سے منع کر دیا گیا تھا ؟تو انہوں نے فرمایا ہاں!


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي الثَّقَفِيَّ قَالَ ح و حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ قَالَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ كُلُّهُمْ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.

A similar Hadith (as no. 999) was narrated (from others) with this chain from Yahya bin Sa'eed.

امام مسلم فرماتے ہیں کہ دیگر اسانید سےبھی یہ روایت منقول ہے۔

12345Last ›