Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Muslim

Book: Prayers (4)    كتابُ الصلاة

‹ First23456

Chapter No: 31

بَاب التَّوَسُّطِ فِي الْقِرَاءَةِ فِي الصَّلَاةِ الْجَهْرِيَّةِ بَيْنَ الْجَهْرِ وَالْإِسْرَارِ إِذَا خَافَ مِنْ الْجَهْرِ مَفْسَدَةً

About moderation between loud and low recitation in the Jahri (in which imam has to recite loudly) prayers when there is a fear of turmoil in reciting loudly

جب فتنہ کا اندیشہ ہو تو جہری نمازوں میں قراءت درمیانی آواز سے کرنے کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ جَمِيعًا عَنْ هُشَيْمٍ قَالَ ابْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ { وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا } قَالَ نَزَلَتْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَوَارٍ بِمَكَّةَ فَكَانَ إِذَا صَلَّى بِأَصْحَابِهِ رَفَعَ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ فَإِذَا سَمِعَ ذَلِكَ الْمُشْرِكُونَ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَاءَ بِهِ فَقَالَ اللَّهُ تَعَالَى لِنَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ { وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ } فَيَسْمَعَ الْمُشْرِكُونَ قِرَاءَتَكَ { وَلَا تُخَافِتْ بِهَا }عَنْ أَصْحَابِكَ أَسْمِعْهُمْ الْقُرْآنَ وَلَا تَجْهَرْ ذَلِكَ الْجَهْرَ { وَابْتَغِ بَيْنَ ذَلِكَ سَبِيلًا } يَقُولُ بَيْنَ الْجَهْرِ وَالْمُخَافَتَةِ.

It was narrated that Ibn 'Abbas said, concerning the saying of Allah the Most High: "... And offer your Salat (prayer) neither aloud nor in a low voice..." This was revealed when the Messenger of Allah (s.a.w) was hiding in Makkah. When he led his Companions in prayer, he raised his voice when reciting Qur'an, but when the idolators heard it, they reviled the Qur'an, and the One Who had revealed it, and the one who had brought it. So Allah said to His Prophet (s.a.w): "... And offer your Salat (prayer) neither aloud..." lest the idolators hear your recitation, "... nor in a low voice...", lest your Companions be unable to hear it; let them hear the Qur'an, but do not recite so loudly, "... but follow a way between...", meaning, neither too loud nor too soft."

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اللہ تبارک وتعالی کا قول (ولا تجہر بصلاتک ولا تخافت بہا ) کی تفسیر میں روایت ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو رسول اللہ ﷺ مکہ میں چھپ کر اپنے صحابہ کو نماز پڑھاتے تھے اور آپ ﷺ بلند آواز سے قرأت قرآن فرماتے تھے جب مشرکین قرآن سنتے تو وہ قرآن اور اس کے نازل کرنے والے اور اس کے لانے والے کو برا کہتے تو اللہ عزوجل نے اپنے نبی ﷺ سے فرمایا اس قدر بلند آواز سے نہ پڑھیں کہ مشرکین آپ ﷺ کی تلاوت سن لیں اور نہ اتنا آہستہ پڑھیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب بھی نہ سن سکیں بلکہ ان دونوں کے درمیان راستہ نکالیں جہرا اور پوشیدہ کے درمیان۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّاءَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ { وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا }قَالَتْ أُنْزِلَ هَذَا فِي الدُّعَاءِ.

It was narrated that 'Aishah said, concerning the saying of Allah the Most High: "... And offer your Salat (prayer) neither aloud nor in a low voice..." This was revealed concerning supplication.

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ اللہ تعالی کا قول (ولا تجہر بصلاتک ولا تخافت بہا) دعا کے بارے میں نازل ہوا ہے۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ح قَالَ و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ وَوَكِيعٌ ح قَالَ أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ كُلُّهُمْ عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ

A similar report (as no. 1001) was narrated from Hisham with this chain.

امام مسلم فرماتے ہیں کہ ایک اور سند کے ساتھ بھی یہ روایت منقول ہے ۔

Chapter No: 32

بَابُ الِاسْتِمَاعِ لِلْقِرَاءَةِ

Aabout listening to the recitation of Qur’an

قراءت سننے کا حکم

و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ كُلُّهُمْ عَنْ جَرِيرٍ قَالَ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ مُوسَى بْنِ أَبِي عَائِشَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ { لَا تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ } قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا نَزَلَ عَلَيْهِ جِبْرِيلُ بِالْوَحْيِ كَانَ مِمَّا يُحَرِّكُ بِهِ لِسَانَهُ وَشَفَتَيْهِ فَيَشْتَدُّ عَلَيْهِ فَكَانَ ذَلِكَ يُعْرَفُ مِنْهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى { لَا تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهِ } أَخْذَهُ { إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ } إِنَّ عَلَيْنَا أَنْ نَجْمَعَهُ فِي صَدْرِكَ وَقُرْآنَهُ فَتَقْرَؤُهُ { فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ } قَالَ أَنْزَلْنَاهُ فَاسْتَمِعْ لَهُ { إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُ } أَنْ نُبَيِّنَهُ بِلِسَانِكَ فَكَانَ إِذَا أَتَاهُ جِبْرِيلُ أَطْرَقَ فَإِذَا ذَهَبَ قَرَأَهُ كَمَا وَعَدَهُ اللَّهُ.

It was narrated that Ibn 'Abbas said concerning Allah's saying: "Move not your tongue concerning it..." "When Jibril brought the Revelation down to him (i.e. the Prophet (s.a.w)), he would move his tongue and lips with it, which was visibly hard for him. Then Allah, the Most High revealed: "Move not your tongue concerning it to make haste therewith" meaning, in learning it. "It is for Us to collect it and to give you the ability to recite it " We will preserve it in your heart and enable you to recite it. "And when We have recited it to you, then follow its recitation" meaning: We have sent it down, so listen to it. "Then it is for Us to make it clear", meaning: We will explain it on your tongue. So when Jibril came to him, he kept silent, and when he departed, he recited it as Allah promised he would."

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اللہ تعالی کے قول (لا تحرک بہ لسانک) کے بارے میں روایت ہے کہ جب جبرائیل وحی لے کر نازل ہوتے تو نبی کریم ﷺاپنی زبان اور ہونٹ مبارک کو حرکت دیتے ہوئے دہراتے تھے اور اس میں مشکل ہوتی اس پر اللہ تعالی نے یہ آیات نازل فرمائیں (لا تحرک بہ لسانک) آپ ﷺاپنی زبان کو یاد کرنے کی خاطر جلدی حرکت نہ دیں۔ ہمارے ذمہ ہے کہ اسے ہم آپ ﷺ کے سینہ میں جمع کر دیں اور آپ اسے پڑھادیں، فرمایا جب ہم قرآن کو آپ ﷺپر نازل کریں تو آپ ﷺاس کو سنیں (إن علینا بیانہ) ہم اس کو آپ ﷺکی زبان سے بیان کرائیں گے پس اس کے بعد جب جبرائیل آپ ﷺکے پاس آتے تو آپ ﷺگردن جھکا دیتے اور جب جبرائیل چلے جاتے تو آپ ﷺاللہ کے وعدے کے مطابق قرآن پڑھتے۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُوسَى بْنِ أَبِي عَائِشَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْله { لَا تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهِ }قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَالِجُ مِنْ التَّنْزِيلِ شِدَّةً كَانَ يُحَرِّكُ شَفَتَيْهِ فَقَالَ لِي ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَا أُحَرِّكُهُمَا كَمَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَرِّكُهُمَا فَقَالَ سَعِيدٌ أَنَا أُحَرِّكُهُمَا كَمَا كَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يُحَرِّكُهُمَا فَحَرَّكَ شَفَتَيْهِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى { لَا تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهِ إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ } قَالَ جَمْعَهُ فِي صَدْرِكَ ثُمَّ تَقْرَؤُهُ { فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ } قَالَ فَاسْتَمِعْ وَأَنْصِتْ ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا أَنْ تَقْرَأَهُ قَالَ فَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَتَاهُ جِبْرِيلُ اسْتَمَعَ فَإِذَا انْطَلَقَ جِبْرِيلُ قَرَأَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا أَقْرَأَهُ

It was narrated from Musa bin Abi 'Aishah, from Sa'eed bin Jubair, that Ibn 'Abbas said, concerning: "Move not your tongue concerning it to make haste there with." "The Prophet (s.a.w) experienced some hardship when the Revelation came to him, and he used to move his lips." Ibn 'Abbas said to me: "I will move my lips for you as the Messenger of Allah (s,a,w) used to move his lips," and he moved his lips. "Sa'eed said: "I will move my lips for you as Ibn 'Abbas moved his lips," and he moved them. - "Then Allah the Most High revealed: "Move not your tongue concerning it" meaning: I will preserve it in your heart, then you will be able to recite it. "And when We have recited it to you, then follow its recitation" meaning: so listen to it attentively, then it is for Us to cause you to recite it. So when Jibril came to him, the Messenger of Allah (s.a.w) would listen, and when Jibril left, the Prophet (s.a.w) would recite it as it had been recited to him."

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اللہ تعالی کے قول (لا تحرک بہ لسانک لتعجل بہ) کی تفسیر میں روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنزول وحی سے تکلیف میں پڑ جاتے آپ ﷺاپنے ہونٹوں کو حرکت دیا کرتے راوی کہتا ہے کہ مجھے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا میں ہونٹوں کو تیرے لئے اسی طرح حرکت دوں جس طرح رسول اللہ ﷺحرکت دیتے پھر اپنے ہونٹوں کو ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حرکت دی تو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں تم کو اسی طرح ہونٹ ہلا کر دکھاتا ہوں جس طرح ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے ہونٹوں کو ہلاتے تھے پھر ہونٹ ہلائے اللہ تعالی نے آیات ذیل نازل فرمائیں (لا تحرک بہ لسانک لتعجل بہ إن علینا جمعہ وقرءانہ) تفسیر میں فرمایا آپ ﷺکے سینہ میں اسے جمع کرنا کہ پھر آپ اسے قرات کر سکیں ہمارے ذمہ ہے فإذا قرأناہ فاتبع قرآنہ میں فرمایا کہ کان لگا کر سنو اور خاموش رہو پھر ہم پر لازم ہے کہ آپ ﷺسے اس کی قرات کرا دیں پھر جب جبرائیل آپ کے پاس آتے تو آپ ﷺکان لگا کر سنتے اور جب وہ چلے جاتے تو آپ ﷺاس کی قرات کے مطابق قرات فرماتے۔

Chapter No: 33

بَاب الْجَهْرِ بِالْقِرَاءَةِ فِي الصُّبْحِ وَالْقِرَاءَةِ عَلَى الْجِنِّ

About loud recitation of Qur’an in the dawn prayer and reciting to the Jinn

نماز فجر میں جہری قرأت اور جنات کے سامنے قرأت کا بیان

حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَا قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْجِنِّ وَمَا رَآهُمْ انْطَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَائِفَةٍ مِنْ أَصْحَابِهِ عَامِدِينَ إِلَى سُوقِ عُكَاظٍ وَقَدْ حِيلَ بَيْنَ الشَّيَاطِينِ وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَاءِ وَأُرْسِلَتْ عَلَيْهِمْ الشُّهُبُ فَرَجَعَتْ الشَّيَاطِينُ إِلَى قَوْمِهِمْ فَقَالُوا مَا لَكُمْ قَالُوا حِيلَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَاءِ وَأُرْسِلَتْ عَلَيْنَا الشُّهُبُ قَالُوا مَا ذَاكَ إِلَّا مِنْ شَيْءٍ حَدَثَ فَاضْرِبُوا مَشَارِقَ الْأَرْضِ وَمَغَارِبَهَا فَانْظُرُوا مَا هَذَا الَّذِي حَالَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَاءِ فَانْطَلَقُوا يَضْرِبُونَ مَشَارِقَ الْأَرْضِ وَمَغَارِبَهَا فَمَرَّ النَّفَرُ الَّذِينَ أَخَذُوا نَحْوَ تِهَامَةَ وَهُوَ بِنَخْلٍ عَامِدِينَ إِلَى سُوقِ عُكَاظٍ وَهُوَ يُصَلِّي بِأَصْحَابِهِ صَلَاةَ الْفَجْرِ فَلَمَّا سَمِعُوا الْقُرْآنَ اسْتَمَعُوا لَهُ وَقَالُوا هَذَا الَّذِي حَالَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَاءِ فَرَجَعُوا إِلَى قَوْمِهِمْ فَقَالُوا يَا قَوْمَنَا { إِنَّا سَمِعْنَا قُرْآنًا عَجَبًا يَهْدِي إِلَى الرُّشْدِ فَآمَنَّا بِهِ وَلَنْ نُشْرِكَ بِرَبِّنَا أَحَدًا } فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَى نَبِيِّهِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ { قُلْ أُوحِيَ إِلَيَّ أَنَّهُ اسْتَمَعَ نَفَرٌ مِنْ الْجِنِّ }

It was narrated that Ibn 'Abbas said: "The Messenger of Allah (s.a.w) did not recite Qur'an to the Jinn and he did not see them. The Messenger of Allah (s.a.w) set out with a group of his Companions, heading towards the market of 'Ukaz. The devils had been prevented from hearing the news of heaven, and shooting stars had been sent against them. The devils went back to their people, who said: 'What is the matter with you?' They said: 'Something is preventing us from hearing the news of heaven, and shooting stars have been sent against us.' They said: 'That can only be because something has happened; travel throughout the earth, east and west, and see what it is that is preventing you from hearing the news of heaven.' So they went and traveled throughout the earth, east and west. The group that headed towards Tihamah passed by when he (the Prophet (s.a.w)) was in Nakhl, when they were headed towards the market of 'Ukaz, and he was leading his Companions in Fajr prayer. When they heard the Qur'an, they listened to it, and said: 'This is what has prevented us hearing the news from heaven.' They went back to their people and said: 'O our people, we have heard a wondrous Qur'an which guides to the right path; we have believed in it and we will never associate anyone with our Lord.' Then Allah revealed to His Prophet Muhammad (s.a.w): Say: It has been revealed to me that a group of jinn listened (to this Qur'an)..."

حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے جنات کے سامنے قرآن پڑھا نہ ان کو دیکھا تھا، رسول اللہ ﷺاپنے اصحاب کی جماعت میں بازار عکاظ کا ارادہ کرکے جا رہے تھے اور شیطانوں اور آسمانی خبروں کا درمیانی واسطہ بند ہو گیا اور ان پر آگ کے شعلے برسائے جانے لگے تو شیطان اپنی قوم کی طرف واپس آئے تو انہوں نے کہا تمہیں کیا ہوگیا ہے انہوں نے کہا ہمارے اور آسمانی خبروں کے درمیان کوئی حائل ہو گیا ہے اور ہم پر آگ کے شعلے برسائے جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ ضرور کوئی نئی بات پیش آگئی ہے پس پھرو تم مشرق ومغرب میں اور دیکھو کہ ہمارے اور آسمان کے درمیان کیا چیز حائل ہوگئی ہے پس وہ چلے اور مشارق ومغارب میں پھرے پس ان میں سے کچھ جنات تہامہ کی طرف سے گزرے اور آپ ﷺمقام نخل پر بازار عکاظ کو گئے اور اپنے اصحاب کو نماز فجر پڑھائی جب انہوں نے توجہ و غور سے قرآن کی آواز سنی تو انہوں نے کہا کہ یہ وہ چیز ہے جو ہمارے اور آسمانی خبروں کے درمیان حائل ہوگئی ہے وہ اپنی قوم کی طرف لوٹے اور انہوں نے کہا اے ہماری قوم ہم نے ایک عجیب قرآن سنا ہے جو ہدایت کی طرف رہنمائی کرتا ہے ہم تو اس پر ایمان لے آئے اور ہم اپنے اکیلے رب کے ساتھ شرک نہیں کریں گے تو اللہ نے اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر (قل اوحی إلی أنہ استمع نفر من الجن) یعنی سورة الجن نازل فرمائی۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى عَنْ دَاوُدَ عَنْ عَامِرٍ قَالَ سَأَلْتُ عَلْقَمَةَ هَلْ كَانَ ابْنُ مَسْعُودٍ شَهِدَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْجِنِّ قَالَ فَقَالَ عَلْقَمَةُ أَنَا سَأَلْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ فَقُلْتُ هَلْ شَهِدَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْجِنِّ قَالَ لَا وَلَكِنَّا كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَفَقَدْنَاهُ فَالْتَمَسْنَاهُ فِي الْأَوْدِيَةِ وَالشِّعَابِ فَقُلْنَا اسْتُطِيرَ أَوْ اغْتِيلَ قَالَ فَبِتْنَا بِشَرِّ لَيْلَةٍ بَاتَ بِهَا قَوْمٌ فَلَمَّا أَصْبَحْنَا إِذَا هُوَ جَاءٍ مِنْ قِبَلَ حِرَاءٍ قَالَ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَدْنَاكَ فَطَلَبْنَاكَ فَلَمْ نَجِدْكَ فَبِتْنَا بِشَرِّ لَيْلَةٍ بَاتَ بِهَا قَوْمٌ فَقَالَ أَتَانِي دَاعِي الْجِنِّ فَذَهَبْتُ مَعَهُ فَقَرَأْتُ عَلَيْهِمْ الْقُرْآنَ قَالَ فَانْطَلَقَ بِنَا فَأَرَانَا آثَارَهُمْ وَآثَارَ نِيرَانِهِمْ وَسَأَلُوهُ الزَّادَ فَقَالَ لَكُمْ كُلُّ عَظْمٍ ذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ يَقَعُ فِي أَيْدِيكُمْ أَوْفَرَ مَا يَكُونُ لَحْمًا وَكُلُّ بَعْرَةٍ عَلَفٌ لِدَوَابِّكُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا تَسْتَنْجُوا بِهِمَا فَإِنَّهُمَا طَعَامُ إِخْوَانِكُمْ.

It was narrated that 'Amir said: "I asked 'Alqamah: 'Was Ibn Mas'ud present with the Messenger of Allah (s.a.w) on the night of the jinn?' 'Alqamah said: 'I asked Ibn Mas'ud: "Were any of you present with the Messenger of Allah (s.a.w) on the night of the jinn?" He said: "No, but we were with the Messenger of Allah (s.a.w) on that night, then we missed him and looked for him in the valleys and mountain passes. We feared that he had been taken by the jinn, or secretly murdered, and we spent the worst night that any people have ever spent. In the morning, he came from the direction of Hira', and we said: 'O Messenger of Allah, we missed you and we looked for you but did not find you, and we spent the worst night that any people have ever spent.' He said: 'Someone from the jinn came to call me, and I went with him and recited the Qur'an to them.' Then he set off with us and showed us their tracks and the traces of their fires. They asked him for provisions and he said: 'You may have every bone on which the Name of Allah has been mentioned that falls into your hands with plenty of meat on it, and all dung is food for your animals.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Do not clean yourselves with them (after relieving yourselves), for they are the food of your brothers."'

عامر سے روایت ہے کہ میں نے علقمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کیا ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ ﷺکے ساتھ لیلۃ الجن میں تھے تو علقمہ نے کہا میں نے ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کیا تم میں سے کوئی لیلۃ الجن میں رسول اللہ ﷺکے ساتھ تھا تو انہوں نے کہا کہ نہیں لیکن ایک رات ہم رسول اللہ ﷺکے ساتھ تھے ہم نے رسول اللہ ﷺکو نہ پایا تو ہم نے آپ ﷺکو پہاڑی وادیوں اور کھائیوں میں تلاش کیا ہم نے کہا کہ آپ ﷺکو جن لے گئے یا کسی نے دھوکا سے شہید کر دیا بہر حال ہم نے وہ رات بد ترین رات والی قوم کی طرح گزاری جب ہم نے صبح کی تو آپ ﷺحرا کی طرف سے تشریف لائے ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺہم نے آپ کو گم پایا اور آپ کو تلاش کیا اور آپ ﷺکو نہ ڈھونڈ سکے ہم نے رات اس طرح گزاری جیسے کوئی قوم سخت بے چینی میں رات گزارتی ہے آپ ﷺنے فرمایا میرے پاس جنات کی طرف سے بلانے والا آیا میں اس کے ساتھ چلا گیا اور میں نے ان کے سامنے قرآن کی تلاوت کی فرمایا پھر وہ ہمیں اپنے ساتھ لے گئے اور ہمیں اپنے جنات کے نشانات اور آگ کے نشانات دکھائے جنات نے آپ ﷺسے اپنے کھانے کی چیزوں کے بارے میں سوال کیا تو آپ ﷺنے ان سے فرمایا ہر وہ ہڈی جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو تمہارے ہاتھوں میں آتے ہی وہ گوشت کے ساتھ پر ہو جائے گی اور ہر مینگنی تمہارے جانوروں کا چارہ (خوراک) ہے پھر آپ ﷺنے فرمایا کہ ہڈی اور مینگنی سے استنجا نہ کرو کیونکہ یہ دونوں تمہارے بھائیوں کا کھانا ہیں۔


و حَدَّثَنِيهِ عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ دَاوُدَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ إِلَى قَوْلِهِ وَآثَارَ نِيرَانِهِمْ قَالَ الشَّعْبِيُّ وَسَأَلُوهُ الزَّادَ وَكَانُوا مِنْ جِنِّ الْجَزِيرَةِ إِلَى آخِرِ الْحَدِيثِ مِنْ قَوْلِ الشَّعْبِيِّ مُفَصَّلًا مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ اللَّهِ

It was narrated from Dawud with this chain, as far as the words: "The traces of their fires. (no. 1007)" Ash-Sha'bi said: "They asked him for provision, and they were from among the jinn of Al-Jazirah..."

امام مسلم نے ایک اور سند سے یہ حدیث بیان کی ہے اس میں صرف یہ اضافہ ہے کہ وہ تمام جنّ جزیرہ کے تھے ۔


و حَدَّثَنَاه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ دَاوُدَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى قَوْلِهِ وَآثَارَ نِيرَانِهِمْ وَلَمْ يَذْكُرْ مَا بَعْدَهُ

It was narrated from 'Abdullah from the Prophet (s.a.w), up to the words: "And the traces of their fires;" he did not mention what came after that (from no. 1008).

امام مسلم نے ایک اور سند بیان کی اور کہا اس سند کے ساتھ روایت میں حدیث کا آخری حصہ نہیں ہے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَمْ أَكُنْ لَيْلَةَ الْجِنِّ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَوَدِدْتُ أَنِّي كُنْتُ مَعَهُ

It was narrated that 'Abdullah said: "I was not with the Prophet (s.a.w) on the night of the jinn, but I wished that I had been with him."

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں لیلۃ الجن میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نہ تھا اور میری خواہش ہے کہ میں آپ ﷺ کے ساتھ ہوتا۔


حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَرْمِيُّ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ مَعْنٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي قَالَ سَأَلْتُ مَسْرُوقًا مَنْ آذَنَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْجِنِّ لَيْلَةَ اسْتَمَعُوا الْقُرْآنَ فَقَالَ حَدَّثَنِي أَبُوكَ يَعْنِي ابْنَ مَسْعُودٍ أَنَّهُ آذَنَتْهُ بِهِمْ شَجَرَةٌ

It was narrated that Ma'n said: "I heard my father say: 'I asked Masruq: "Who told the Prophet (s.a.w) about the jinn on the night when they listened to the Qur'an?" He said: "Your father" - meaning Ibn Mas'ud - "told me that he (Prophet (s.a.w)) was told about the jinn by the tree..."

حضرت معن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے والد سے سنا انہوں نے مسروق سے پوچھا کہ نبی کریم ﷺ کو جنات کے رات کے وقت قرآن سننے کی خبر کس نے دی؟ تو انہوں نے کہا مجھے آپ کے والد ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ آپ ﷺ کو جنات کی خبر ایک درخت نے دی۔

Chapter No: 34

بَابُ الْقِرَاءَةِ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ

Regarding recitation in the noon (Zuhar) and afternoon (Asar) prayers

ظہر اور عصر کی نمازوں میں قرأت کا بیان

و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ الْحَجَّاجِ يَعْنِي الصَّوَّافَ عَنْ يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ وَأَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِنَا فَيَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَسُورَتَيْنِ وَيُسْمِعُنَا الْآيَةَ أَحْيَانًا وَكَانَ يُطَوِّلُ الرَّكْعَةَ الْأُولَى مِنْ الظُّهْرِ وَيُقَصِّرُ الثَّانِيَةَ وَكَذَلِكَ فِي الصُّبْحِ.

It was narrated that Abu Qatadah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) used to lead us in prayer, and he would recite the Opening of the Book (Al-Fatihah) and two Surah in Zuhr and 'Asr, and let us hear a Verse sometimes. He used to make the first Rak'ah lengthy in Zuhr, and the second Rak'ah short, and he did likewise in As-Subh."

ابوقتادہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمیں ظہر اور عصر کی نماز پڑھاتے اور پہلی دو رکعتوں میں سورۃ فاتحہ اور اس کے علاوہ کوئی دو اور سورتیں تلاوت فرمایا کرتے تھے اور کبھی ہمیں ایک آیت مبارکہ سناتے تھے اور ظہر کی پہلی رکعت لمبی اور دوسری چھوٹی ہوتی اور اسی طرح صبح کی نماز میں۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ وَأَبَانُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنْ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَسُورَةٍ وَيُسْمِعُنَا الْآيَةَ أَحْيَانًا وَيَقْرَأُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُخْرَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ

It was narrated from 'Abdullah bin Abi Qatadah, from his father, that the Prophet (s.a.w) used to recite the Opening of the Book and a Surah in the first two Rak'ah of Zuhr and 'A.Jr, and he would let us hear a Verse sometimes, and in the last two Rak'ah he would recite Al-Fatihah (only).

ابو قتادہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سورۃ فاتحہ اور ایک ایک سورۃ پڑھتے تھے اور کبھی ایک آیت ہمیں سنا دیتے اور آخری دو رکعتوں میں سورۃ فاتحہ پڑھا کرتے تھے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ جَمِيعًا عَنْ هُشَيْمٍ قَالَ يَحْيَى أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ كُنَّا نَحْزِرُ قِيَامَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فَحَزَرْنَا قِيَامَهُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنْ الظُّهْرِ قَدْرَ قِرَاءَةِ الم تَنْزِيلُ السَّجْدَةِ وَحَزَرْنَا قِيَامَهُ فِي الْأُخْرَيَيْنِ قَدْرَ النِّصْفِ مِنْ ذَلِكَ وَحَزَرْنَا قِيَامَهُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنْ الْعَصْرِ عَلَى قَدْرِ قِيَامِهِ فِي الْأُخْرَيَيْنِ مِنْ الظُّهْرِ وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ مِنْ الْعَصْرِ عَلَى النِّصْفِ مِنْ ذَلِكَ وَلَمْ يَذْكُرْ أَبُو بَكْرٍ فِي رِوَايَتِهِ الم تَنْزِيلُ وَقَالَ قَدْرَ ثَلَاثِينَ آيَةً

It was narrated that Abu Sa'eed Al-Khudri: said: "We estimated how long the Messenger of Allah (s.a.w) stood during Zuhr and 'Asr. We estimated that he stood during the first two Rak'ah of Zuhr for as long as it takes to recite ''Alif-Lam-Mim. The revelation of the Book..." We estimated that he stood in the last two Rak'ah for half that time. We estimated that he stood during the first two Rak'ah of 'Asr for as long as he stood during the last two Rak'ah of Zuhr, and we estimated that he stood during the last two Rak'ah for half of that." Abu Bakr did not mention ''Alif-Lam-Mim. The revelation of the Book..." in his Hadith, but he said: "As long as it takes to recite thirty Verses."

ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم ظہر اور عصر میں رسول اللہ ﷺ کے قیام کے اندازہ کرتے پس ہم نے ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں آپ ﷺ کے قیام کا اندازہ یہ کیا کہ جیسے الم تنزیل السجدہ پڑھی جائے اور ظہر کی آخری دو رکعتوں میں اس سے نصف مقدار تک قیام کرتے ، اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں آپﷺظہر کی آخری دو رکعتوں کے برابر قیام کرتے اور عصر کی آخری دو رکعتوں میں پہلی دو رکعتوں کی نسبت نصف قیام کرتے۔ ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی روایت میں الم کا اندازہ نہیں ذکر کیا بلکہ تیس آیات کی مقدار کہا ہے۔


حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْوَلِيدِ أَبِي بِشْرٍ عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ فِي صَلَاةِ الظُّهْرِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ قَدْرَ ثَلَاثِينَ آيَةً وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ قَدْرَ خَمْسَ عَشْرَةَ آيَةً أَوْ قَالَ نِصْفَ ذَلِكَ وَفِي الْعَصْرِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ قَدْرَ قِرَاءَةِ خَمْسَ عَشْرَةَ آيَةً وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ قَدْرَ نِصْفِ ذَلِكَ

It was narrated from Abu Sa'eed Al-Khudri that the Prophet (s.a.w) used to recite in the first two Rak'ah of Zuhr prayer approximately thirty Verses in each Rak'ah, and in the last two Rak'ah approximately fifteen Verses, or he said: "Half of that." In the first two Rak'ah of 'Asr he used to recite in each Rak'ah approximately fifteen Verses, and in the last two Rak'ah approximately half of that."

ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سے ہر رکعت میں تیس آیات کی مقدار کے برابر پڑھا کرتے تھے ،اور آخری دو رکعتوں میں پندرہ آیات کی مقدار یا اس کی آدھی مقدار، اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں پندرہ آیات کی مقدار کے برابر ،اور آخری دو رکعتوں میں اس کی آدھی مقدار۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَنَّ أَهْلَ الْكُوفَةِ شَكَوْا سَعْدًا إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَذَكَرُوا مِنْ صَلَاتِهِ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ عُمَرُ فَقَدِمَ عَلَيْهِ فَذَكَرَ لَهُ مَا عَابُوهُ بِهِ مِنْ أَمْرِ الصَّلَاةِ فَقَالَ إِنِّي لَأُصَلِّي بِهِمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَخْرِمُ عَنْهَا إِنِّي لَأَرْكُدُ بِهِمْ فِي الْأُولَيَيْنِ وَأَحْذِفُ فِي الْأُخْرَيَيْنِ فَقَالَ ذَاكَ الظَّنُّ بِكَ أَبَا إِسْحَقَ.

It was narrated from Jabir bin Samurah that the people of Al-Kufah complained about Sa'd to 'Umar bin Al-Khattab, and they complained about his prayer. 'Umar sent for him and he came. He told him how they had found fault with his prayer. He said: "I lead them in prayer according to the prayer of the Messenger of Allah (s.a.w) and I do no more and no less than that. I make first two Rak'ah long, and I make the last two short." He said: "That is what I thought of you, Abu Ishaq."

حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اہل کوفہ نے حضرت عمر بن خطاب سے حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے نماز پڑھانے کی شکایت کی ، حضرت عمر رضی اللہ عنہ حضرت سعد کو بلوایا او ران سے اہل کوفہ کی شکایت کا ذکر کیا ، حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں ان کو اس طرح نماز پڑھاتا ہوں جس طرح رسول اللہ ﷺ نماز پڑھاتے تھے ، میں پہلی دو رکعتوں میں زیادہ قیام کرتا ہوں اور آخری دو رکعتوں میں اس سے کم ۔حضرت عمر نے سعد سے کہا اے ابو اسحاق !تم سے مجھے یہی حسن ظن تھا۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ جَرِيرٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ

It was narrated from 'Abdul-Malik bin 'Umair, with this chain (a similar Hadith as no. 1016).

امام مسلم فرماتے ہیں کہ ایک اورسند سے بھی یہ روایت اس طرح منقول ہے۔


و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي عَوْنٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ عُمَرُ لِسَعْدٍ قَدْ شَكَوْكَ فِي كُلِّ شَيْءٍ حَتَّى فِي الصَّلَاةِ قَالَ أَمَّا أَنَا فَأَمُدُّ فِي الْأُولَيَيْنِ وَأَحْذِفُ فِي الْأُخْرَيَيْنِ وَمَا آلُو مَا اقْتَدَيْتُ بِهِ مِنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ذَاكَ الظَّنُّ بِكَ أَوْ ذَاكَ ظَنِّي بِكَ.

It was narrated that Abu 'Awn said: "I heard Jabir bin Samurah say: "Umar said to Sa'd: "They are complaining about you in everything, even in prayer." He said: "I make it long in the first two (Rak'ah) and I make it short in the last two. I do not neglect to follow the example of the prayer of the Messenger of Allah (s.a.w)." He said: "That is what I thought of you."

جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ سید نا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا لوگوں نے آپ کی ہر بات کی یہاں تک کہ نماز کی بھی شکایت کی ہے تو انہوں نے کہا بہرحال میں تو پہلی دو رکعتوں کو لمبا اور آخری دو رکعتوں کو مختصر کرتا ہوں اور میں نماز کے بارے میں رسول اللہ ﷺم کی پیروی سے کوتاہی نہیں کرتا تو فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا آپ کے بارے میں اے ابو اسحاق مجھے بھی یہی گمان تھا۔


و حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ بِشْرٍ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ وَأَبِي عَوْنٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ بِمَعْنَى حَدِيثِهِمْ وَزَادَ فَقَالَ تُعَلِّمُنِي الْأَعْرَابُ بِالصَّلَاةِ

A similar Hadith (as no. 108) was narrated from Jabir bin Samurah. He added: "He said: 'Are these Bedouins teaching me how to offer Salat)?"'

امام مسلم فرماتے ہیں کہ ایک اور سند سے بھی یہ روایت منقول ہے صرف اس میں یہ اضافہ ہے کہ حضرت سعد نے فرمایا یہ دیہاتی مجھے نماز سکھاتے ہیں۔


حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ يَعْنِي ابْنَ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِيدٍ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ العَزِيزِ عَنْ عَطِيَّةَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ قَزْعَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ لَقَدْ كَانَتْ صَلَاةُ الظُّهْرِ تُقَامُ فَيَذْهَبُ الذَّاهِبُ إِلَى الْبَقِيعِ فَيَقْضِي حَاجَتَهُ ثُمَّ يَتَوَضَّأُ ثُمَّ يَأْتِي وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرَّكْعَةِ الْأُولَى مِمَّا يُطَوِّلُهَا

It was narrated that Abu Sa'eed Al-Khudri said: "The Iqamah for Zuhr prayer would be called, and a person would go to Al-Baqi', relieve himself, then perform Wudu' and come back, and the Messenger of Allah (s.a.w) would still be in the first Rak'ah, because he made it so long."

حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ظہر کی جماعت کھڑی ہو جاتی ہے جانے والا بقیع جاتا اور اپنی حاجت پوری کرتا پھر وضو کر کے آتا اور رسول اللہ ﷺ پہلی رکعت میں ہوتے اس قدر اس کو لمبا کرتے۔


و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ رَبِيعَةَ قَالَ حَدَّثَنِي قَزْعَةُ قَالَ أَتَيْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ وَهُوَ مَكْثُورٌ عَلَيْهِ فَلَمَّا تَفَرَّقَ النَّاسُ عَنْهُ قُلْتُ إِنِّي لَا أَسْأَلُكَ عَمَّا يَسْأَلُكَ هَؤُلَاءِ عَنْهُ قُلْتُ أَسْأَلُكَ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا لَكَ فِي ذَاكَ مِنْ خَيْرٍ فَأَعَادَهَا عَلَيْهِ فَقَالَ كَانَتْ صَلَاةُ الظُّهْرِ تُقَامُ فَيَنْطَلِقُ أَحَدُنَا إِلَى الْبَقِيعِ فَيَقْضِي حَاجَتَهُ ثُمَّ يَأْتِي أَهْلَهُ فَيَتَوَضَّأُ ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى الْمَسْجِدِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرَّكْعَةِ الْأُولَى

It was narrated from Qaza'ah who said: "I came to Abu Sa'eed Al-Khudri when he was surrounded by people, and when the people left him, I said: 'I am not going to ask you what these people were asking you about, I am going to ask you about the prayer of the Messenger of Allah (s.a.w).' He said: 'There is nothing good in that for you.' I repeated the question and he said: 'The Iqamah for Zuhr prayer would be called, and one of us would go to Al-Baqi' and relieve himself, then go to his family and perform Wudu', then he would come back to the Masjid and the Messenger of Allah (s.a.w) would still be in the first Rak'ah."'

حضرت قزعہ سے روایت ہے کہ میں حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آیا اور وہاں کثرت سے لوگ موجود تھے جب لوگ ان سے جدا ہوئے تو میں نے کہا میں آپ سے وہ باتیں پوچھنے نہیں آیا جو باتیں یہ لوگ پوچھ رہے ہیں۔ بلکہ میں تو رسول اللہ ﷺ کی نماز کے بارے میں پوچھنے آیا ہوں تو حضرت سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اس میں تیرے لئے بھلائی نہیں اس نے جب زیادہ اصرار کیا توابو سعید نے فرمایا کہ نماز کی جماعت کھڑی ہوتی تو ہم میں سے کوئی بقیع جاتا اور اپنی حاجت پوری کرتا پھر اپنے گھر آکر وضو کرتا پھر مسجد کی طرف لوٹتا تو رسول اللہ ﷺ پہلی رکعت میں ہوتے۔

Chapter No: 35

بَاب الْقِرَاءَةِ فِي الصُّبْحِ

Regarding recitation in morning (Fajr) prayer

صبح کی نماز میں قرأت

و حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ يَقُولُ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ سُفْيَانَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُسَيَّبِ الْعَابِدِيُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّائِبِ قَالَ صَلَّى لَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصُّبْحَ بِمَكَّةَ فَاسْتَفْتَحَ سُورَةَ الْمُؤْمِنِينَ حَتَّى جَاءَ ذِكْرُ مُوسَى وَهَارُونَ أَوْ ذِكْرُ عِيسَى مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ يَشُكُّ أَوْ اخْتَلَفُوا عَلَيْهِ أَخَذَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَعْلَةٌ فَرَكَعَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ السَّائِبِ حَاضِرٌ ذَلِكَ وَفِي حَدِيثِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ فَحَذَفَ فَرَكَعَ وَفِي حَدِيثِهِ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو وَلَمْ يَقُلْ ابْنِ الْعَاصِ

It was narrated that 'Abdullah bin As-Sa'ib said: "The Messenger of Allah (s.a.w) led us in praying As-Subh in Makkah, and he started to recite Surat Al-Mu'minun, until he reached the Verses that mention Musa and Harun, peace be upon them, or 'Eisa - Muhammad bin 'Abbad was not sure, or there was a difference of opinion concerning that - "then the Prophet (s.a.w) was overcome by a cough, so he bowed." 'Abdullah bin As-Sa'ib was present on that occasion. According to the Hadith of 'Abdur-Razzaq: "He cut short (his recitation) and bowed."

حضرت عبداللہ بن سائب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ہمیں مکہ میں نماز صبح پڑھائی اور آپ ﷺ نے سورہ مومنون شروع فرمائی یہاں تک کہ موسیٰ و ہارون یا حضرت عیسیٰ کا ذکر آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کھانسی آنے لگی تو آپ ﷺ نے رکوع کردیا اور حضرت عبداللہ بن سائب رضی اللہ تعالیٰ عنہ موجود تھے عبدالرزاق کی حدیث میں ہے کہ آپ ﷺ نے تلاوت چھوڑ کر رکوع کیا۔


حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح و حَدَّثَنِي أَبُو كُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لَهُ أَخْبَرَنَا ابْنُ بِشْرٍ عَنْ مِسْعَرٍ قَالَ حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ سَرِيعٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ وَاللَّيْلِ إِذَا عَسْعَسَ

It was narrated from 'Amr bin Huraith that he heard the Prophet (s.a.w) reciting in Fajr: "And by the night as it departs".

عمرو بن حریث سے روایت ہے کہ انہوں نے فجر کی نماز میں نبی کریم ﷺ سے (واللیل إذا عسعس) آیت سنی۔


حَدَّثَنِي أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ عَنْ قُطْبَةَ بْنِ مَالِكٍ قَالَ صَلَّيْتُ وَصَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَرَأَ ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ حَتَّى قَرَأَ { وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ } قَالَ فَجَعَلْتُ أُرَدِّدُهَا وَلَا أَدْرِي مَا قَالَ

It was narrated that Qutbah bin Malik said: "I offered prayers and the Messenger of Allah (s.a.w) led us in (that) prayer, and he recited: "Qaf By the Glorious Qur'an... until he reached: "And tall date palms" Then he started to repeat it, and I do not know what he said."

حضرت قطبہ بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نماز پڑھی اور ہمیں رسول ﷺنے نماز پڑھائی تو سورۃ ق پڑھی جب آپ ﷺ نے یہ آیت پڑھی ”والنخل باسقات“ میں بھی اس آیت کو دہراتا رہا لیکن مطلب نہیں سمجھا ۔(مطلب یہ ہے کہ ”اور کجھور کے درخت لمبے لمبے جن میں گھنے خوشے لگے ہیں“)۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ وَابْنُ عُيَيْنَةَ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ عَنْ قُطْبَةَ بْنِ مَالِكٍ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ { وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ }

It was narrated that Qutbah bin Malik heard the Prophet (s.a.w) reciting in Fajr: "And tall date palms, with ranged clusters."

حضرت قطبہ بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ سے فجر کی نماز میں ( والنخل باسقات لہا طلع نضید) پڑھتے ہوئے سنا۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ عَنْ عَمِّهِ أَنَّهُ صَلَّى مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصُّبْحَ فَقَرَأَ فِي أَوَّلِ رَكْعَةٍ { وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ } وَرُبَّمَا قَالَ ق

It was narrated from Ziyad bin 'Ilaqah, from his paternal uncle, that he offered As-Subh (prayers) with the Prophet (s.a.w) and in the first Rak'ah he recited "And tall date palms, with ranged clusters." And perhaps he said: "Qaf."

زیاد بن علاقہ، اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کے ساتھ فجر کی نماز ادا کی تو آپ ﷺ نے ایک رکعت میں ( والنخل باسقات لہا طلع نضید) پڑھا ۔ یا کبھی راوی کہتا ہے کہ سورۃ ق پڑھی۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ حَدَّثَنَا سِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ بِق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ وَكَانَ صَلَاتُهُ بَعْدُ تَخْفِيفًا

It was narrated from Jabir bin Samurah that the Prophet (s.a.w) used to recite in Fajr: "Qaf. By the Glorious Qur'an", and the rest of his prayers were short.

جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ فجر کی نماز میں (ق والقرآن المجید) پڑھا کرتے تھے اور باقی نمازیں ہلکی پڑھتے تھے۔


و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ سِمَاكٍ قَالَ سَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ عَنْ صَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ كَانَ يُخَفِّفُ الصَّلَاةَ وَلَا يُصَلِّي صَلَاةَ هَؤُلَاءِ قَالَ وَأَنْبَأَنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ بِق وَالْقُرْآنِ وَنَحْوِهَا.

It was narrated that Simak said: "I asked Jabir bin Samurah about the prayer of the Prophet. He said: 'He used to make his prayer short, and he did not pray like these people."' And he told me that the Messenger of Allah (s.a.w) used to recite in Fajr "Qaf. By the glorious Qur'an" and similar Surah.

سماک سے روایت ہے کہ میں نے حضرت جابر بن سمرہ سے نبی کریم ﷺ کی نماز کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا آپ ﷺ ہلکی نماز پڑھتے تھے آپ ﷺ ان لوگوں کی طرح (بڑی بڑی سورتیں)نہیں پڑھتے تھے اور رسول اللہ ﷺ فجر کی نماز میں سورۃ (ق والقرآن المجید) یا اس کے برابر دوسری سورتیں پڑھا کرتے تھے۔


و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ بِاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى وَفِي الْعَصْرِ نَحْوَ ذَلِكَ وَفِي الصُّبْحِ أَطْوَلَ مِنْ ذَلِكَ

It was narrated that Jabir bin Samurah said: "The Prophet (s.a.w) used to recite in Zuhr: "By the night as it envelops", and something similar in 'Asr, and in Subh he would recite something longer than that."

جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز ظہر میں (واللیل إذا یغشی) اور عصر میں بھی اسی کی طرح قرأت فرماتے تھے اور فجرکی نماز میں اس سے لمبی قرأت فرماتے۔


و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى وَفِي الصُّبْحِ بِأَطْوَلَ مِنْ ذَلِكَ

It was narrated from Jabir bin Samurah that the Prophet (s.a.w) used to recite in Zuhr: "Glorify the Name of your Lord, the Most High" and in Subh something longer than that.

حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ؛ﷺ ظہر کی نماز میں (سبح اسم ربک الأعلی) پڑھتے تھے اور فجر میں اس سے لمبی قرأت فرماتے تھے۔


و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ عَنْ أَبِي بَرْزَةَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ فِي صَلَاةِ الْغَدَاةِ مِنْ السِّتِّينَ إِلَى الْمِائَةِ

It was narrated from Abu Barzah that the Messenger of Allah (s.a.w) used to recite between sixty and one hundred Verses in Al-Ghadah prayer.

ابو برزہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ صبح کی نماز میں ساٹھ سے سو آیات کی قرأت فرماتے تھے۔


و حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ مَا بَيْنَ السِّتِّينَ إِلَى الْمِائَةِ آيَةً

It was narrated that Abu Barzah Al-Aslami said: "The Messenger of Allah (s.a.w) used to recite between sixty and one hundred Verses in Fajr prayer."

ابوبرزہ اسلمی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنماز فجر میں ساٹھ سے سو آیات کے درمیان پڑھتے تھے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ إِنَّ أُمَّ الْفَضْلِ بِنْتَ الْحَارِثِ سَمِعَتْهُ وَهُوَ يَقْرَأُ وَالْمُرْسَلَاتِ عُرْفًا فَقَالَتْ يَا بُنَيَّ لَقَدْ ذَكَّرْتَنِي بِقِرَاءَتِكَ هَذِهِ السُّورَةَ إِنَّهَا لَآخِرُ مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ بِهَا فِي الْمَغْرِبِ.

It was narrated that Ibn 'Abbas said that Umm Al-Fadl bint Al-Harith heard him reciting: "By the winds (or angels or the Messengers of Allah) sent forth one after another. And she said: "O my son, your reading of this Surah reminded me that the last thing I heard the Messenger of Allah (s.a.w) reciting was this Surah, during Maghrib."

ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ام الفضل بنت الحارث رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے (والمرسلات عرفا) پڑھتے ہوئے سنا تو فرمایا اے پیارے بیٹے! تمہارے اس سورت کو پڑھنے سے مجھے یاد آیا گیا کہ میں نے آخری مرتبہ یہ سورت رسول اللہ ﷺسے مغرب کی نماز میں سنی تھی ۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ ح و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ قَالَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ قَالَ ح و حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ كُلُّهُمْ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ فِي حَدِيثِ صَالِحٍ ثُمَّ مَا صَلَّى بَعْدُ حَتَّى قَبَضَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ

It was narrated from Az-Zuhri with this chain (as no. 1033). In the Hadith of Salih is the addition: "Then he did not offered prayers after that, until Allah, the Mighty and Sublime, took him (in death)."

ایک اور سند سے بھی یہ حدیث مروی ہے مگر اس میں یہ اضافہ ہے کہ پھر آپ ﷺنے اپنی وفات تک نماز نہیں پڑھائی۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ بِالطُّورِ فِي الْمَغْرِبِ.

It was narrated from Muhammad bin Jubair bin Mut'im, that his father said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) reciting (Surah) At-Tur in Maghrib."

محمد بن جبیر بن مطعم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے نماز مغرب میں سورۃ طور پڑھتے ہوئے سنا۔


و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ ح و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ قَالَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ كُلُّهُمْ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ

A similar report (as no. 1035) was narrated from Az-Zuhri with this chain.

امام مسلم فرماتے ہیں کہ ایک اور سند کے ساتھ مذکورہ بالا حدیث منقول ہے۔

Chapter No: 36

بَابُ الْقِرَاءَةِ فِي الْعِشَاءِ

Regarding recitation in night (Isha) prayer

عشاء کی نماز میں قرأت کا بیان

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيٍّ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ يُحَدِّثُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ فِي سَفَرٍ فَصَلَّى الْعِشَاءَ الْآخِرَةَ فَقَرَأَ فِي إِحْدَى الرَّكْعَتَيْنِ وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ.

Al-Bara' narrated that the Prophet (s.a.w) was on a journey, and he prayed 'Isha' the later, and recited in one of the two Rak'ah: By the fig, and the olive."

حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک سفر میں نماز عشا پڑھائی اور دو رکعتوں میں سے ایک رکعت میں والتین والزیتون پڑھی۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ أَنَّهُ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ فَقَرَأَ بِالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ

It was narrated that Al-Bara' bin 'Azib said: "I offered 'Isha' (prayers) with the Messenger of Allah (s.a.w) and he recited: "By the fig, and the olive."

حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺکے ساتھ عشاء کی نماز ادا کی آپ ﷺ نے (والتین والزیتون) پڑھی۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ فِي الْعِشَاءِ بِالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ فَمَا سَمِعْتُ أَحَدًا أَحْسَنَ صَوْتًا مِنْهُ.

Al-Bara' bin 'Azib said: "I heard the Prophet (s.a.w) recite: "By the fig, and the olive during 'Isha', and I have never heard anyone with a more beautiful voice than him."

براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے عشاء کی نماز میں (والتین والزیتون)سنی اور میں نے آپ ﷺ سے بہترین آواز کسی سے نہیں سنی۔


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ جَابِرٍ قَالَ كَانَ مُعَاذٌ يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ يَأْتِي فَيَؤُمُّ قَوْمَهُ فَصَلَّى لَيْلَةً مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ ثُمَّ أَتَى قَوْمَهُ فَأَمَّهُمْ فَافْتَتَحَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ فَانْحَرَفَ رَجُلٌ فَسَلَّمَ ثُمَّ صَلَّى وَحْدَهُ وَانْصَرَفَ فَقَالُوا لَهُ أَنَافَقْتَ يَا فُلَانُ قَالَ لَا وَاللَّهِ وَلَآتِيَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَأُخْبِرَنَّهُ فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا أَصْحَابُ نَوَاضِحَ نَعْمَلُ بِالنَّهَارِ وَإِنَّ مُعَاذًا صَلَّى مَعَكَ الْعِشَاءَ ثُمَّ أَتَى فَافْتَتَحَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى مُعَاذٍ فَقَالَ يَا مُعَاذُ أَفَتَّانٌ أَنْتَ اقْرَأْ بِكَذَا وَاقْرَأْ بِكَذَا قَالَ سُفْيَانُ فَقُلْتُ لِعَمْرٍو إِنَّ أَبَا الزُّبَيْرِ حَدَّثَنَا عَنْ جَابِرٍ أَنَّهُ قَالَ اقْرَأْ وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا وَالضُّحَى وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى وَسَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى فَقَالَ عَمْرٌو نَحْوَ هَذَا.

It was narrated from Sufyan, from 'Amr, that Jabir said: "Mu'adh used to offer prayers with the Prophet (s.a.w), then he would go and lead his people in prayer. One night he offered 'Isha' with the Prophet (s.a.w), then he went to his people to lead them in prayer. He started to recite Surat Al-Baqarah, and one man turned aside, said the Salam, then he prayed by himself and went away. They said to him: 'Are you a hypocrite, O so-and-so?' He said: 'No, by Allah, and I will go to the Messenger of Allah (s.a.w) and tell him.' He went to the Messenger of Allah (s.a.w) and said: 'O Messenger of Allah, we are owners of camels used for watering. We work by day and Mu'adh offered 'Isha' with you, then he came and started to recite Surat Al-Baqarah.' The Messenger of Allah (s.a.w) turned to Mu'adh and said: 'O Mu'adh, are you trying cause Fitnah? Recite such-and-such, recite such-and-such.'" Sufyan said: "I said to 'Amr: 'Abu Az-Zubair narrated to us, from Jabir, that he said: Recite: "By the sun and its brightness", "By the forenoon", "By the night as it envelops" and "Glorify the Name of your Lord, the Most High." 'Amr said: "Something like that."

حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نبی کریمﷺکے ساتھ نماز ادا کرتے پھر اپنی قوم کے پاس آتے اور ان کی امامت کرتے۔ ایک رات انہوں نے نبی کریمﷺکے ساتھ نماز عشاء ادا کی پھر اپنی قوم کے پاس آئے اور ان کی امامت کی اور سورۃبقرہ شروع کر دی ایک آدمی نے منہ موڑا سلام پھیرا اور اکیلے نماز ادا کی اور چلا گیا لوگوں نے اس سے کہا کیا تو منافق ہوگیا ہے اے فلاں! اس نے کہا نہیں اللہ کی قسم اور میں رسول اللہﷺکی خدمت میں اس کی خبر دینے حاضر ہوں گا اور وہ رسول اللہﷺکی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا اے اللہ کے رسولﷺہم اونٹوں والے ہیں دن پھر کام کرتے ہیں اور معاذ نے آپﷺکے ساتھ نماز عشاء ادا کی پھر آئے اور سورۃالبقرہ شروع کر دی تو رسول اللہﷺنے معاذ کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا اے معاذ کیا تو فسادی ہے (لوگوں میں فتنہ پیدا کرنا چاہتا ہے ) یہ یہ سورت پڑھا کر۔ حضرت جابر کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے والشمس وضحہا، واللیل اذا یغشی ، سبح اسم ربک الاعلی جیسی سورتیں بتائی تھیں۔


و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ قَالَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّهُ قَالَ صَلَّى مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ الْأَنْصَارِيُّ لِأَصْحَابِهِ الْعِشَاءَ فَطَوَّلَ عَلَيْهِمْ فَانْصَرَفَ رَجُلٌ مِنَّا فَصَلَّى فَأُخْبِرَ مُعَاذٌ عَنْهُ فَقَالَ إِنَّهُ مُنَافِقٌ فَلَمَّا بَلَغَ ذَلِكَ الرَّجُلَ دَخَلَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ مَا قَالَ مُعَاذٌ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتُرِيدُ أَنْ تَكُونَ فَتَّانًا يَا مُعَاذُ إِذَا أَمَمْتَ النَّاسَ فَاقْرَأْ بِالشَّمْسِ وَضُحَاهَا وَسَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى وَاقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى

It was narrated that Jabir said: "Mu'adh bin Jabal Al-Ansari led his companions in praying 'Isha' and he made it long for them. A man went away and prayed (separately), and Mu'adh was told about that, and said: 'He is a hypocrite.' When news of that reached the man, he went to the Messenger of Allah (s.a.w) and told him what Mu'adh had said. The Prophet (s.a.w) said to him: 'Do you want to cause Fintah, O Mu'adh? When you lead the people in prayer, recite: "By the sun and its brightness", "Glorify the Name of your Lord, the Most High" "Read! In the Name of your Lord" and: "By the night as it envelops."

حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت معاذ بن جبل انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے ساتھیوں کو عشاء کی نماز لمبی پڑھائی ہم میں سے ایک آدمی نے علیحدہ نماز ادا کی معاذ کو اس کی خبر دی گئی تو انہوں نے کہا کہ وہ منافق ہے جب اس آدمی کو خبر پہنچی تو اس نے رسول اللہﷺکے پاس حاضر ہو کر حضرت معاذ کی اس بات کی خبر دی تو رسول اللہﷺنے معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا کیا تم فتنہ پرور بننا چاہتے ہو اے معاذ جب تم لوگوں کو نماز پڑھاؤ تو (والشمس وضحاہا ، سبح اسم ربک الاعلی ، اقرا باسم ربک، واللیل اذا یغشی) کے ساتھ نماز پڑھا کرو۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ كَانَ يُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ الْآخِرَةَ ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى قَوْمِهِ فَيُصَلِّي بِهِمْ تِلْكَ الصَّلَاةَ

It was narrated from Jabir bin 'Abdullah that Mu'adh bin Jabal used to pray 'Isha' the later with the Messenger of Allah (s.a.w), then he would go back to his people and lead them in that prayer.

حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ عشاء کی نماز رسول اللہ ﷺ کے ساتھ پڑھ کر اپنی قوم کی طرف لوٹتے تھے پھر ان کو یہی نماز پڑھاتے تھے۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ قَالَ أَبُو الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ مُعَاذٌ يُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ ثُمَّ يَأْتِي مَسْجِدَ قَوْمِهِ فَيُصَلِّي بِهِمْ

It was narrated that Jabir bin 'Abdullah said: "Mu'adh used to pray 'Isha' with the Messenger of Allah (s.a.w), then he would go to the Masjid of his people and lead them in prayer."

جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نماز عشاء رسول اللہ ﷺ کے ساتھ پڑھتے پھر اپنی قوم کی مسجد میں آکر ان کو نماز پڑھاتے تھے۔

Chapter No: 37

بَابُ أَمْرِ الْأَئِمَّةِ بِتَخْفِيفِ الصَّلَاةِ فِيْ تَمَامٍ

The Imams are commanded to make the prayer brief but complete

اماموں کے لیے نماز کو پورا اور تخفیف کرنے کا حکم

و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي لَأَتَأَخَّرُ عَنْ صَلَاةِ الصُّبْحِ مِنْ أَجْلِ فُلَانٍ مِمَّا يُطِيلُ بِنَا فَمَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَضِبَ فِي مَوْعِظَةٍ قَطُّ أَشَدَّ مِمَّا غَضِبَ يَوْمَئِذٍ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ مِنْكُمْ مُنَفِّرِينَ فَأَيُّكُمْ أَمَّ النَّاسَ فَلْيُوجِزْ فَإِنَّ مِنْ وَرَائِهِ الْكَبِيرَ وَالضَّعِيفَ وَذَا الْحَاجَةِ.

It was narrated that Abu Mas'ud Al-Ansari said: "A man came to the Messenger of Allah (s.a.w) and said: 'I keep away from Fajr prayer because of so-and-so, because he makes it too long for us.' I have never seen the Prophet (s.a.w) so angry in exhortation as he was that day. He said: 'O people, there are among you some who repel others. Whoever among you leads the people in prayer, let him be brief, for among them are the elderly, the weak and those with urgent needs."'

حضرت ابومسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہﷺکی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا میں فلاں شخص کی لمبی قرات کرنے کی وجہ سے صبح کی نماز سے رہ جاتا ہوں حضرت ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریمﷺکو اس دن سے زیادہ غصہ میں کبھی نہیں دیکھا آپﷺنے فرمایا اے لوگو تم میں سے بعض متنفر کرنے والے ہیں تم میں سے جو لوگوں کی امامت کرے تو وہ تخفیف کرے کیونکہ اس کی اقتداء میں بوڑھے کمزور اور حاجت مند لوگ ہوتے ہیں۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ وَوَكِيعٌ قَالَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ كُلُّهُمْ عَنْ إِسْمَعِيلَ فِي هَذَا الْإِسْنَادِ بِمِثْلِ حَدِيثِ هُشَيْمٍ

A Hadith similar to that of Hushaim (no. 1044) was narrated from Isma'il, with this chain.

امام مسلم فرماتے ہیں کہ ایک اور سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث منقول ہے۔


و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِزَامِيُّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَمَّ أَحَدُكُمْ النَّاسَ فَلْيُخَفِّفْ فَإِنَّ فِيهِمْ الصَّغِيرَ وَالْكَبِيرَ وَالضَّعِيفَ وَالْمَرِيضَ فَإِذَا صَلَّى وَحْدَهُ فَلْيُصَلِّ كَيْفَ شَاءَ.

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "When one of you leads the people in prayer, let him make it brief, for among them are the young and the elderly, the weak and the sick. And when one of you offers prayers alone, let him pray as he likes."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی لوگوں کی امامت کرے تو چاہیے کہ ہلکی نماز پڑھائے کیونکہ ان میں بچے، بوڑھے، کمزور اور بیمار ہوتے ہیں اور جب اکیلا نماز ادا کرے تو جیسے چاہے پڑھے۔


حَدَّثَنَا ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ مُحَمَّدٍ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا مَا قَامَ أَحَدُكُمْ لِلنَّاسِ فَلْيُخَفِّفْ الصَّلَاةَ فَإِنَّ فِيهِمْ الْكَبِيرَ وَفِيهِمْ الضَّعِيفَ وَإِذَا قَامَ وَحْدَهُ فَلْيُطِلْ صَلَاتَهُ مَا شَاءَ

It was narrated that Hammam bin Munabbih said: "Abu Hurairah narrated to us from Muhammad the Messenger of Allah (s.a.w)," - and he mentioned several Ahadith, among which was: The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Whenever one of you stands to lead the people in prayer, let him make the prayer brief, for among them are the elderly, and among them are the weak. And when one of you stands to offer prayers alone, let him make his prayer as long as he likes."'

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ محمد رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی لوگوں کی امامت کرے تو ہلکی نماز پڑھائے کیونکہ ان میں بوڑھے اور ناتواں ہوتے ہیں اور جب اکیلا کھڑا ہو تو جس طرح جی چاہیے اپنی نماز کو لمبا کرے۔


و حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ لِلنَّاسِ فَلْيُخَفِّفْ فَإِنَّ فِي النَّاسِ الضَّعِيفَ وَالسَّقِيمَ وَذَا الْحَاجَةِ.

Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'When one of you leads the people in prayer, let him make it brief, for among the people are the weak, the sick and those who have urgent needs.'"

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی لوگوں کو نماز پڑھائے تو ہلکی پڑھائے کیونکہ لوگوں میں کمزور، بیمار اور حاجت مند ہوتے ہیں۔


و حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنِي اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ بَدَلَ السَّقِيمَ الْكَبِيرَ

Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said..." a similar report (as no. 1048), except that, instead of "the sick," he said "the elderly.'"

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اسی طرح فرمایا لیکن اس حدیث میں بیمار کے بجائے بوڑھے کا لفظ ہے باقی حدیث اسی طرح ہے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ طَلْحَةَ حَدَّثَنِي عُثْمَانُ بْنُ أَبِي الْعَاصِ الثَّقَفِيُّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ أُمَّ قَوْمَكَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَجِدُ فِي نَفْسِي شَيْئًا قَالَ ادْنُهْ فَجَلَّسَنِي بَيْنَ يَدَيْهِ ثُمَّ وَضَعَ كَفَّهُ فِي صَدْرِي بَيْنَ ثَدْيَيَّ ثُمَّ قَالَ تَحَوَّلْ فَوَضَعَهَا فِي ظَهْرِي بَيْنَ كَتِفَيَّ ثُمَّ قَالَ أُمَّ قَوْمَكَ فَمَنْ أَمَّ قَوْمًا فَلْيُخَفِّفْ فَإِنَّ فِيهِمْ الْكَبِيرَ وَإِنَّ فِيهِمْ الْمَرِيضَ وَإِنَّ فِيهِمْ الضَّعِيفَ وَإِنَّ فِيهِمْ ذَا الْحَاجَةِ وَإِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ وَحْدَهُ فَلْيُصَلِّ كَيْفَ شَاءَ.

'Uthman bin Abi Al-'As Ath-Thaqafi narrated that the Prophet (s.a.w) said to him: "Lead your people in prayer." He said: "I said: 'O Messenger of Allah, I have some misgivings about that.' He said: 'Come closer.' So I sat before him and he placed his hand in the center of my chest, then he said: 'Tum around.' Then he placed (his hand) on my back, between my shoulder blades. Then he said: 'Lead your people in prayer. Whoever leads people in prayer, let him make it brief, for among them are the elderly, among them are the sick, and among them are those who have urgent needs. And when one of you offers prayer alone, let him pray however he wishes."'

حضرت عثمان بن ابی العاص ثقفی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺنے اسے فرمایا اپنی قوم کی امامت کیا کرو وہ کہتے ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہﷺمیں اپنے دل میں کچھ محسوس کرتا ہوں آپﷺنے فرمایا قریب ہو جا اور مجھے اپنے سامنے بٹھایا پھر اپنی ہتھیلی میرے سینے پر میری چھاتی کے درمیان رکھی پھر فرمایا گھوم جا اور اپنی ہتھیلی میری پیٹھ پر کندھوں کے درمیان رکھی پھر فرمایا اپنی قوم کی امامت کر جو امامت کرے اسے چاہیے کہ مختصر کرے کیونکہ ان میں بوڑھے مریض کمزور اور حاجت مند بھی ہوتے ہیں اور جب تم میں سے کوئی اکیلے نماز ادا کرے تو جیسے چاہے ادا کرے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ قَالَ حَدَّثَ عُثْمَانُ بْنُ أَبِي الْعَاصِ قَالَ آخِرُ مَا عَهِدَ إِلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَمَمْتَ قَوْمًا فَأَخِفَّ بِهِمْ الصَّلَاةَ

'Uthman bin Abi Al-'As said: "The last instruction that the Messenger of Allah (s.a.w) gave me was: 'When you lead people in prayer, make the prayer brief for them."'

حضرت عثمان بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے جو آخری عہد لیا تھا وہ یہ تھا کہ جب تو امامت کرے تو ان کو مختصر نماز پڑھائے۔


و حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ وَأَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُوجِزُ فِي الصَّلَاةِ وَيُتِمُّ

It was narrated from Anas that the Prophet (s.a.w) used to make his prayer brief yet complete.

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ ہلکی اور کامل نماز پڑھاتے تھے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ يَحْيَى أَخْبَرَنَا وَقَالَ قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ مِنْ أَخَفِّ النَّاسِ صَلاَةً فِى تَمَامٍ.

It was narrated from Anas that the Messenger of Allah (s.a.w) was one of those whose prayer was brief yet complete.

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ لوگوں میں سے پوری نماز اور سب سے ہلکی پڑھانے والے تھے۔


وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَيَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَلِىُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا وَقَالَ الآخَرُونَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ - يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ - عَنْ شَرِيكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى نَمِرٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّهُ قَالَ مَا صَلَّيْتُ وَرَاءَ إِمَامٍ قَطُّ أَخَفَّ صَلاَةً وَلاَ أَتَمَّ صَلاَةً مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.

It was narrated that Anas bin Malik said: "I have never prayed behind any Imam whose prayer was more brief yet more perfect that the Messenger of Allah (s.a.w)."

حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے زیادہ ہلکی اور زیادہ کامل نماز پڑھانے والے کسی امام کے پیچھے نماز نہیں پڑھی۔


وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِىِّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أَنَسٌ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَسْمَعُ بُكَاءَ الصَّبِىِّ مَعَ أُمِّهِ وَهُوَ فِى الصَّلاَةِ فَيَقْرَأُ بِالسُّورَةِ الْخَفِيفَةِ أَوْ بِالسُّورَةِ الْقَصِيرَةِ.

It was narrated that Anas said: "The Messenger of Allah (s.a.w) would hear the crying of a child with his mother, when he was offering As-Salat, so he would recite a short Surah."

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز میں کسی ایسے بچے کے رونے کی آواز سنتے جو اپنی ماں کے ساتھ ہوتا تو چھوٹی سورۃپڑھتے تھے۔


وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِنْهَالٍ الضَّرِيرُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنِّى لأَدْخُلُ الصَّلاَةَ أُرِيدُ إِطَالَتَهَا فَأَسْمَعُ بُكَاءَ الصَّبِىِّ فَأُخَفِّفُ مِنْ شِدَّةِ وَجْدِ أُمِّهِ بِهِ ».

It was narrated that Anas bin Malik said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'I start my Salat intending to make it long, then I hear the crying of a child, so I make it short because of his mother's distress.'"

حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میں نماز شروع کرتا ہوں اور میرا ارادہ اس کی طوالت کا ہوتا ہے لیکن میں بچے کے رونے کی آواز سنتا ہوں تو میں نماز میں تخفیف کر دیتا ہوں اس کی والدہ کی شدت تکلیف کی وجہ سے۔

Chapter No: 38

بَاب اعْتِدَالِ أَرْكَانِ الصَّلَاةِ وَتَخْفِيفِهَا فِي تَمَامٍ

The moderation in all the pillars of prayer, and making them brief yet complete

نماز میں تمام ارکان اعتدال سے پورا کرنے اور نماز کو ہلکا کرنے کا بیان

وَحَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ عُمَرَ الْبَكْرَاوِىُّ وَأَبُو كَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ الْجَحْدَرِىُّ كِلاَهُمَا عَنْ أَبِى عَوَانَةَ - قَالَ حَامِدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ - عَنْ هِلاَلِ بْنِ أَبِى حُمَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى لَيْلَى عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ رَمَقْتُ الصَّلاَةَ مَعَ مُحَمَّدٍ -صلى الله عليه وسلم- فَوَجَدْتُ قِيَامَهُ فَرَكْعَتَهُ فَاعْتِدَالَهُ بَعْدَ رُكُوعِهِ فَسَجْدَتَهُ فَجَلْسَتَهُ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ فَسَجْدَتَهُ فَجَلْسَتَهُ مَا بَيْنَ التَّسْلِيمِ وَالاِنْصِرَافِ قَرِيبًا مِنَ السَّوَاءِ.

It was narrated that Al-Bara' bin 'Azib said: "I observed the prayer of Muhammad (s.a.w) and I noticed that his standing, his bowing, his standing after bowing, his prostration, his sitting between the prostrations, his prostration and his sitting between the Taslim and departure were almost all equal in length."

حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول ﷺ کی نماز کو جانچا تو معلوم ہوا کہ آپ ﷺ کا قیام ، رکوع اور رکوع سے کھڑا ہونا، پھر سجدہ او ردونوں سجدوں کے درمیان کا جلسہ ، پھر دوسرا سجدہ اور سجدے اور سلام کے درمیان کا جلسہ یہ سب برابر برابر تھے ۔


وَحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِىُّ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنِ الْحَكَمِ قَالَ غَلَبَ عَلَى الْكُوفَةِ رَجُلٌ - قَدْ سَمَّاهُ - زَمَنَ ابْنِ الأَشْعَثِ فَأَمَرَ أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَنْ يُصَلِّىَ بِالنَّاسِ فَكَانَ يُصَلِّى فَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ قَامَ قَدْرَ مَا أَقُولُ اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَوَاتِ وَمِلْءَ الأَرْضِ وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَىْءٍ بَعْدُ أَهْلَ الثَّنَاءِ وَالْمَجْدِ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلاَ مُعْطِىَ لِمَا مَنَعْتَ وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ. قَالَ الْحَكَمُ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى لَيْلَى فَقَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ يَقُولُ كَانَتْ صَلاَةُ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَرُكُوعُهُ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ وَسُجُودُهُ وَمَا بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ قَرِيبًا مِنَ السَّوَاءِ. قَالَ شُعْبَةُ فَذَكَرْتُهُ لِعَمْرِو بْنِ مُرَّةَ فَقَالَ قَدْ رَأَيْتُ ابْنَ أَبِى لَيْلَى فَلَمْ تَكُنْ صَلاَتُهُ هَكَذَا.

It was narrated that Al-Hakam said: "Al-Kufah was taken over by a man - and he named him - at the time of Ibn Al-Ash'ath. He commanded Abu 'Ubaidah bin 'Abdullah to lead the people in prayer, and he used to pray, when he raised his head from bowing, he would stand for as long as it takes to say: 'Allahumma! Rabbana lakal-hamdu mil'as-samawati wa mil 'al-ardi wa mil'a ma sh'ita min shay'in ba'du, ahlath-thana'i wal-majdi, la mani'a lima a'taita, wa la mu'ti lima man'at, wa la yanfa'u dhal-jaddi minkal-jadd. (O Allah, our Lord, to You be praise, filling the heavens, filling the earth, and filling whatever You will besides that, Lord of Glory and Majesty, none can withhold what You bestow and none can bestow what You withhold, nor can the fortune of the fortunate avail him anything before You.)"' Al-Hakam said: "I mentioned that to 'Abdur-Rahman bin Abi Laila and he said: 'I heard Al-Bara' bin 'Azib say: "The Salat of the Messenger of Allah (s.a.w), his bowing, when he lifted his head from bowing, his prostration and his (sitting) between the two prostrations were almost all equal in length." Shu'bah said: "I mentioned that to 'Amr bin Murrah and he said: 'I saw Ibn Abi Laila, and his prayer was not like that."'

حضرت حکم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ابن الاشعث کے زمانہ میں ایک آدمی نے کوفہ پر غلبہ حاصل کیا تو ابوعبیدہ بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کو اس نے حکم دیا کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں وہ نماز پڑھاتے تھے جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اتنی دیر کھڑے رہتے کہ میں یہ دعا پڑھ لیتا :اللہم ربنا لک الحمد ملء السماوات وملء الارض ۔۔۔ ترجمہ: اے اللہ تو اس تعریف کے لائق ہے جن سے تمام آسمان اور زمین اور جتنی جگہ تو چاہے بھر جائے تو ہی تعریف اور بڑائی کے لائق ہے جس کو تو کچھ عطا کرے اس سے کوئی چھین نہیں سکتا اور جس سے تو کوئی چیز لے لے اسے کوئی دے نہیں سکتا اور نہ کوئی کوشش تیرے مقابلہ میں کامیاب ہو سکتی ہے۔) حکم کہتے ہیں میں نے یہ عبدالرحمن بن ابی لیلی سے ذکر کیا تو انہوں نے کہا میں نے براء بن عازب سے سنا وہ فرماتے تھے کہ رسول اللہ ﷺکا رکوع اور جب رکوع سے سر اٹھاتے اور آپ ﷺکا سجدہ اور دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنا تقریبا برابر برابر ہوتے تھے شعبہ کہتے ہیں کہ میں نے اس کا ذکر عمرو بن مرۃ سے کیا تو انہوں نے کہا میں نے ابن ابی لیلی کو دیکھا کہ ان کی نماز اس کیفیت کی نہ تھی۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنِ الْحَكَمِ أَنَّ مَطَرَ بْنَ نَاجِيَةَ لَمَّا ظَهَرَ عَلَى الْكُوفَةِ أَمَرَ أَبَا عُبَيْدَةَ أَنْ يُصَلِّىَ بِالنَّاسِ. وَسَاقَ الْحَدِيثَ.

It was narrated from Al-Hakam that when Matar bin Najiyah took over Al-Kufah, he commanded Abu 'Ubaidah to lead the people in prayer... and he quoted the same Hadith (no. 1056).

امام مسلم رحمہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ یہی حدیث ایک اور سند سے بھی مروی ہے۔


حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ إِنِّى لاَ آلُو أَنْ أُصَلِّىَ بِكُمْ كَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُصَلِّى بِنَا. قَالَ فَكَانَ أَنَسٌ يَصْنَعُ شَيْئًا لاَ أَرَاكُمْ تَصْنَعُونَهُ كَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ انْتَصَبَ قَائِمًا حَتَّى يَقُولَ الْقَائِلُ قَدْ نَسِىَ. وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ السَّجْدَةِ مَكَثَ حَتَّى يَقُولَ الْقَائِلُ قَدْ نَسِىَ.

It was narrated from Thabit, that Anas said: "I try my best to lead you in prayer as I saw the Messenger of Allah (s.a.w) lead us in prayer." He said: "Anas used to do something that I have not seen you do. When he raised his head from bowing, he would stand so long that one would think that he had forgotten, and when he raised his head from prostrating, he would remain so long that one would think that he had forgotten."

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا میں تم کو ایسی نماز پڑھانے میں کوتاہی نہیں کرتا جیسا کہ نبی ﷺہمیں نماز پڑھاتے تھے۔ راوی کہتا ہے کہ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو عمل کرتے تھے وہ میں تم کو کرتے ہوئے نہیں دیکھتا جب وہ رکوع سے سر اٹھاتے تو سیدھے کھڑے ہوتے یہاں تک کہ کہنے والا کہتا کہ وہ بھول گئے ہیں، جب وہ سجدہ سے اپنا سر اٹھاتے تو ٹھہرتے، یہاں تک کہ کہنے والا کہتا ہے کہ وہ بھول چکے ہیں۔


وَحَدَّثَنِى أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ الْعَبْدِىُّ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ مَا صَلَّيْتُ خَلْفَ أَحَدٍ أَوْجَزَ صَلاَةً مِنْ صَلاَةِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى تَمَامٍ كَانَتْ صَلاَةُ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مُتَقَارِبَةً وَكَانَتْ صَلاَةُ أَبِى بَكْرٍ مُتَقَارِبَةً فَلَمَّا كَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ مَدَّ فِى صَلاَةِ الْفَجْرِ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا قَالَ « سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ». قَامَ حَتَّى نَقُولَ قَدْ أَوْهَمَ. ثُمَّ يَسْجُدُ وَيَقْعُدُ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ حَتَّى نَقُولَ قَدْ أَوْهَمَ.

It was narrated that Anas said: "I have never prayed behind anyone who made the prayer so brief yet perfect as the Messenger of Allah (s.a.w) did. The prayer of the Messenger of Allah (s.a.w) was well balanced. And the prayer of Abu Bakr was well balanced, too. During the time of 'Umar bin Al-Khattab, he made the Fajr prayer lengthy. But when the Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Sami'a Allahu liman hamidah,' he would stand for so long that we would think, he has forgotten. Then he would prostrate, and he would sit for so long between the two prostrations that would we think he has forgotten."

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے کسی کے پیچھے اتنی مختصر نماز نہیں پڑھی جتنی مختصر اور پوری نماز رسول اللہ ﷺکے پیچھے پڑھی ۔آپ ﷺکی نماز قریب قریب ہوتی تھی اور ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نماز بھی ایسی تھی جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا زمانہ ہوا تو انہوں نے فجر کی نماز کو لمبا کردیا۔ اور رسول اللہ ﷺ جب سمع اللہ لمن حمدہ کہتے تو کھڑے ہو جاتے یہاں تک کہ ہم کہتے کہ ﷺ بھول گئے ہیں پھر سجدہ کرتے اور دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھتے یہاں تک کہ ہم کہتے کہ آپ ﷺ بھول گئے ہیں۔

Chapter No: 39

بَابُ مُتَابَعَةِ الْإِمَامِ وَالْعَمَلِ بَعْدَهُ

About following the Imam and acting after him

امام کی پیروی کرنا اور اس کے عمل کے بعد عمل کرنا

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ ح قَالَ وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنِى الْبَرَاءُ وَهُوَ غَيْرُ كَذُوبٍ أَنَّهُمْ كَانُوا يُصَلُّونَ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ لَمْ أَرَ أَحَدًا يَحْنِى ظَهْرَهُ حَتَّى يَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- جَبْهَتَهُ عَلَى الأَرْضِ ثُمَّ يَخِرُّ مَنْ وَرَاءَهُ سُجَّدًا.

It was narrated that 'Abdullah bin Yazid said: "Al-Bara', who is not a liar, told me that they used to offer prayers behind the Messenger of Allah (s.a.w), and when he raised his head from bowing, I would not see anyone bending his back until the Messenger of Allah (s.a.w) had placed his forehead on the ground, then those who were behind him would go down in prostration."

حضرت عبد اللہ بن یزید سے روایت ہے کہ مجھے برا ء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حدیث بیان کی اور وہ جھوٹے نہیں تھے کہ صحابہ کرام رسول اللہ ﷺکے پیچھے نماز پڑھتے تھے جب آپ ﷺ رکوع سے سر اٹھاتے تو میں کسی کو بھی اپنی پیٹھ جھکاتے نہ دیکھتا یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ اپنا ماتھا زمین پر رکھتے پھر آپ ﷺ کے پیچھے سب لوگ سجدہ میں جاتے۔


وَحَدَّثَنِى أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلاَّدٍ الْبَاهِلِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى - يَعْنِى ابْنَ سَعِيدٍ - حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِى أَبُو إِسْحَاقَ حَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنِى الْبَرَاءُ - وَهُوَ غَيْرُ كَذُوبٍ - قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا قَالَ « سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ». لَمْ يَحْنِ أَحَدٌ مِنَّا ظَهْرَهُ حَتَّى يَقَعَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- سَاجِدًا ثُمَّ نَقَعُ سُجُودًا بَعْدَهُ.

'Abdullah bin Yazid said: "Al-Bara', who is not a liar, told me: 'When the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Sami'a Allahu liman hamidah," none of us would bend his back until the Messenger of Allah (s.a.w) had gone down in prostration, then we would go down in prostration after him."

حضرت عبد اللہ بن یزید سے روایت ہے کہ مجھے برا ء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حدیث بیان کی اور وہ جھوٹے نہیں تھے انہوں نے کہا کہ جب رسول اللہ ﷺ سمع اللہ لمن حمدہ فرماتے تو ہم سے کوئی اپنی کمر کو نہ جھکاتا تھا یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ سجدہ میں پہنچ جاتے پھر ہم آپ ﷺ کے بعد سجدہ میں جاتے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَهْمٍ الأَنْطَاكِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو إِسْحَاقَ الْفَزَارِىُّ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ الشَّيْبَانِىِّ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ يَقُولُ عَلَى الْمِنْبَرِ حَدَّثَنَا الْبَرَاءُ أَنَّهُمْ كَانُوا يُصَلُّونَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَإِذَا رَكَعَ رَكَعُوا وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ فَقَالَ « سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ». لَمْ نَزَلْ قِيَامًا حَتَّى نَرَاهُ قَدْ وَضَعَ وَجْهَهُ فِى الأَرْضِ ثُمَّ نَتَّبِعُهُ.

It was narrated that Muharib bin Dithar said: "I heard 'Abdullah bin Yazid saying on the Minbar: 'Al-Bara' told me that they used to offer prayers with the Messenger of Allah (s.a.w). When he bowed, they bowed, and when he raised his head from bowing and said: "Sami'a Allahu liman hamidah," we would remain standing until we saw that he had placed his forehead on the ground, then we would follow him."

محارب بن دثار سے روایت ہے کہ میں نے عبداللہ بن یزید کو منبر پر یہ فرماتے سناہے کہ مجھے براء بن عاز ب نے حدیث بیان کی کہ صحابہ کرام رسول اللہ ﷺکے ساتھ نماز ادا کرتے جب آپ ﷺرکوع کرتے وہ بھی رکوع کرتے۔ جب آپ ﷺرکوع سے سر اٹھاتے اورسمع اللہ لمن حمدہ کہتے تو ہم کھڑے رہتے یہاں تک کہ ہم آپ ﷺ کی پیشانی کو زمین پر رکھتے ہوئےنہیں دیکھتے پھر ہم آپ ﷺکی پیروی کرتے۔


حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا أَبَانٌ وَغَيْرُهُ عَنِ الْحَكَمِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى لَيْلَى عَنِ الْبَرَاءِ قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- لاَ يَحْنُو أَحَدٌ مِنَّا ظَهْرَهُ حَتَّى نَرَاهُ قَدْ سَجَدَ. فَقَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا الْكُوفِيُّونَ أَبَانٌ وَغَيْرُهُ قَالَ حَتَّى نَرَاهُ يَسْجُدُ.

It was narrated that Al-Bara' said: "We were with the Prophet (s.a.w) (during prayers) and none of us would bend his back until we saw that he had prostrated." Zuhair said: Sufyan narrated to us: The people of Al-Kufah, Aban and others, narrated to us: "Until we saw him prostrating."

حضرت براء بن عازب سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺکے ساتھ تھے تو ہم میں سے کوئی اپنی کمر کو نہیں جھکاتا تھا یہاں تک کہ ہم آپ ﷺکو سجدہ کرتے نہیں دیکھ لیتے۔


حَدَّثَنَا مُحْرِزُ بْنُ عَوْنِ بْنِ أَبِى عَوْنٍ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ الأَشْجَعِىُّ أَبُو أَحْمَدَ عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ سَرِيعٍ مَوْلَى آلِ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ قَالَ صَلَّيْتُ خَلْفَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- الْفَجْرَ فَسَمِعْتُهُ يَقْرَأُ (فَلاَ أُقْسِمُ بِالْخُنَّسِ الْجَوَارِ الْكُنَّسِ) وَكَانَ لاَ يَحْنِى رَجُلٌ مِنَّا ظَهْرَهُ حَتَّى يَسْتَتِمَّ سَاجِدًا.

It was narrated that 'Amr bin Huraith said: "I offered Fajr prayers behind the Prophet (s.a.w) and I heard him reciting: "So verily, I swear by the planets that recede (i.e. disappear during the day and appear during the night). And by the planets that move swiftly and hide themselves". And no man among us would bend his back until he had prostrated fully."

حضرت عمرو بن حریث رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺکے پیچھے نماز فجر ادا کی تو میں نے آپ ﷺسے سنا ( فلا اقسم بالخنس الجوار الکنس) اور ہم میں کوئی آدمی اپنی کمر نہ جھکاتا تھا یہاں تک کہ آپ ﷺپوری طرح سجدہ میں نہ چلے جاتے۔

Chapter No: 40

بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ

What should be said while raising head from bowing

جب رکوع سے سر اٹھائے تو کیا کہے

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَكِيعٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ الْحَسَنِ عَنِ ابْنِ أَبِى أَوْفَى قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا رَفَعَ ظَهْرَهُ مِنَ الرُّكُوعِ قَالَ « سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَوَاتِ وَمِلْءَ الأَرْضِ وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَىْءٍ بَعْدُ ».

It was narrated that Ibn Abi Awfa said: "When the Messenger of Allah (s.a.w) stood up from bowing, he would say: 'Sami'a Allahu liman hamidah. Allahumma! Rabbana lakal-hamdu mil'as-samawati wa mil' al-ardi wa mil'a ma shi'ta min shai'in ba'd (Allah hears those who praise Him; Allah our Lord, to You be praise, filling the heavens, filling the earth, and filling whatever You will besides that.)"'

حضرت ابن ابی اوفی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب اپنی کمر رکوع سے اٹھاتے تو (سمع اللہ لمن حمدہ اللہم ربنا لک الحمد ملء السماوات وملء الارض وملء ما شئت من شیء بعد) ارشاد فرماتے تھے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ الْحَسَنِ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِى أَوْفَى قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَدْعُو بِهَذَا الدُّعَاءِ « اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَوَاتِ وَمِلْءَ الأَرْضِ وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَىْءٍ بَعْدُ ».

It was narrated that 'Ubaid bin Al-Hasan said: "I heard 'Abdullah bin Abi Awfa say: 'The Messenger of Allah (s.a.w) used to say this supplication: "Allahumma Rabbana lakal-hamdu mil'as-samawati wa mil' al-ardi wa mil'a ma shi'ta min shai'in ba'd (Allah our Lord, to You be praise, filling the heavens, filling the earth, and filling whatever You will besides that.)"

حضرت عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اس دعا کے ساتھ دعا مانگتے تھے (اللہم ربنا لک الحمد ملء السماوات وملء الارض وملء ما شئت من شیء بعد) اے اللہ تو ہی اس تعریف کے لائق ہے جس سے آسمان و زمین بھر جائیں اور اس کے بعد جس طرف کو تو چاہے وہ بھر جائے۔


حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَجْزَأَةَ بْنِ زَاهِرٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِى أَوْفَى يُحَدِّثُ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ « اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَاءِ وَمِلْءَ الأَرْضِ وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَىْءٍ بَعْدُ اللَّهُمَّ طَهِّرْنِى بِالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَالْمَاءِ الْبَارِدِ اللَّهُمَّ طَهِّرْنِى مِنَ الذُّنُوبِ وَالْخَطَايَا كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الأَبْيَضُ مِنَ الْوَسَخِ ».

'Abdullah bin Abi Awfa narrated that the Prophet (s.a.w) used to say: "Allahumma lakal-hamdu mil 'as-sama'i wa mil 'al-ardi wa mil'a ma shi'ta min shai'in ba'd. Allahumma! Tahhirni bith-thalji, wal-baradi, wal-ma'il-barid. Allahumma! Tahhirni minad-dhunubi wal-khataya kama yunaqqath-thawbul-abyadu min al-wasakh (Allah our Lord, to You be praise, filling the heavens, filling the earth, and filling whatever you will besides that. O Allah, cleanse me with snow and hail and cool water. 0 Allah, cleanse me from sin as a white garment is cleansed of dirt.)"

حضرت عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ ارشاد فرماتے تھے (اللہم ربنا لک الحمد ملء السماوات وملء الارض وملء ما شئت من شیء بعد ، اللہم طہرنی بالثلج والبرد والماء البارد ، اللہم طہرنی من الذنوب والخطایا کما ینقی الثوب الابیض من الوسخ) تو ہی اس تعریف کا مستحق ہے جس سے تمام آسمان و زمین بھر جائیں اور جس طرف کو تو چاہے وہ بھر جائے اے اللہ مجھے برف اولوں اور ٹھنڈے پانی سے پاک کر دے اے اللہ مجھے گناہوں اور خطاؤں سے ایسا پاک کر دے جیسا کہ سفید کپڑا میل کچیل سے صاف ہو جاتا ہے۔


حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِى ح قَالَ وَحَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ كِلاَهُمَا عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا الإِسْنَادِ فِى رِوَايَةِ مُعَاذٍ « كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الأَبْيَضُ مِنَ الدَّرَنِ ». وَفِى رِوَايَةِ يَزِيدَ « مِنَ الدَّنَسِ ».

It was narrated from Shu'bah with this chain (a Hadith similar to no. 1069). According to the report of Mu'adh: "kama yunaqqath-thawbul-abyadu min ad-daran (As a white garment is cleansed of filth.)" According to the report of Yazid: " min ad-danas (from impurity.)"

امام مسلم فرماتے ہیں کہ ایک اور سند سے بھی یہ روایت اسی طرح منقول ہے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِىُّ أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدِّمَشْقِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ عَطِيَّةَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ قَزْعَةَ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ قَالَ « رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَىْءٍ بَعْدُ أَهْلَ الثَّنَاءِ وَالْمَجْدِ أَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ وَكُلُّنَا لَكَ عَبْدٌ اللَّهُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلاَ مُعْطِىَ لِمَا مَنَعْتَ وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ ».

It was narrated that Abu Sa'eed Al-Khudri said: "When the Messenger of Allah (s.a.w) raised his head after bowing, he would say: 'Rabbana lakal-hamdu mil'as-samawati wa mil'al-ardi wa mil'u ma shi'ta min shai'in ba'du, ahlath-thana'i wal-majdi, ahaqqu ma qalal-'abd, wa kulluna laka 'abd. Allahumma! La mani'a lima a'taita, wa Ia mu'ti lima man'at, wa Ia yanfa'u dhal-jaddi minkal-jadd. (Our Lord, to You be praise, filling the heavens, filling the earth, and filling whatever You will besides that. Lord of Glory and Majesty. The truest words that a slave can say, and all of us are Your slaves. O Allah, none can withhold what You bestow and none can bestow what You withhold, nor can the fortune of the fortunate avail him anything before You.)'"

حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب رکوع سے سر اٹھاتے تو (ربنا لک الحمد ملء السماوات وملء الارض وملء ما شئت من شیء بعد اہل الثناء والمجد احق ما قال العبد وکلنا لک عبد اللہم لا مانع لما اعطیت ولا معطی لما منعت ولا ینفع ذا الجد منک الجد) فرماتے اے اللہ تو ایسی تعریف کا مستحق ہے جس سے آسمان و زمین بھر جائیں اور جس طرف کو تو چاہے وہ بھر جائے تو ہی ثنا اور بزرگی کے لائق ہے اور بندہ جو کہے تو سب سے زیادہ حقدار ہے ہم سب تیرے بندے ہیں اے اللہ تو جو چیز عطا کرے اسے کوئی رو کنے والانہیں اور جس سے تو کوئی چیز روک لے اسے کوئی دینے والا نہیں اور تیرے مقابلہ میں کوشش کرنے والے کی کوشش فائدہ مند نہیں۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمُ بْنُ بَشِيرٍ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ قَالَ « اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَوَاتِ وَمِلْءَ الأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَىْءٍ بَعْدُ أَهْلَ الثَّنَاءِ وَالْمَجْدِ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلاَ مُعْطِىَ لِمَا مَنَعْتَ وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ ».

It was narrated from Ibn 'Abbas that when the Prophet (s.a.w) raised his head after bowing, he said: "Allahumma! Rabbana lakal-hamdu mil'as-samawati wa mil' al-ardi wa mil'a ma shi'ta min shai'in ba'du. Ahlath-thana'i wal-majdi, Ia mani'a lima a'taita, wa Ia mu'ti lima man'at, wa Ia yanfa'u dhal-jaddi minkal-jadd. (O Allah our Lord, to You be praise, filling the heavens, filling the earth, and filling whatever You will besides that. Lord of Glory and Majesty. None can withhold what You bestow and none can bestow what You withhold, nor can the fortune of the fortunate avail him anything before You.)"

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ جب رکوع سے سر اٹھاتے تو (اللہم ربنا لک الحمد ملء السماوات وملء الارض وما بینہما، وملء ما شئت من شیء بعد اہل الثناء والمجد لا مانع لما اعطیت ولا معطی لما منعت ولا ینفع ذا الجد منک الجد) فرماتے ۔


حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا حَفْصٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- إِلَى قَوْلِهِ « وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَىْءٍ بَعْدُ ». وَلَمْ يَذْكُرْ مَا بَعْدَهُ.

It was narrated from Ibn 'Abbas that the Prophet (s.a.w) said:... as far as the words: "mil'a ma shi'ta min shai'in ba'du (filling whatever You will besides that)," and he did not mention the words-that come after that.

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ ( وملء ما شئت من شیء بعد) تک فرماتے۔ اس کے بعد کا ذکر نہیں کیا۔

‹ First23456