Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Muslim

Book: Paradise and Description of Its Delights, People (51)    كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها

12

Chapter No: 11

باب يَدْخُلُ الْجَنَّةَ أَقْوَامٌ أَفْئِدَتُهُمْ مِثْلُ أَفْئِدَةِ الطَّيْرِ

Some people will enter the paradise whose hearts would be like the hearts of birds

جنت کے ایک گروہ کا بیان جن کے دل چڑیوں کے دل کی طرح ہوں گے

حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ اللَّيْثِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ - يَعْنِى ابْنَ سَعْدٍ - حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « يَدْخُلُ الْجَنَّةَ أَقْوَامٌ أَفْئِدَتُهُمْ مِثْلُ أَفْئِدَةِ الطَّيْرِ ».

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w)said: "People will enter Paradise whose hearts are like the hearts of birds."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جنت میں کچھ ایسے لوگ داخل ہوں گے جن کے دل پرندوں کے دلوں کی طرح ہوں گے ۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا بِهِ أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « خَلَقَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ آدَمَ عَلَى صُورَتِهِ طُولُهُ سِتُّونَ ذِرَاعًا فَلَمَّا خَلَقَهُ قَالَ اذْهَبْ فَسَلِّمْ عَلَى أُولَئِكَ النَّفَرِ وَهُمْ نَفَرٌ مِنَ الْمَلاَئِكَةِ جُلُوسٌ فَاسْتَمِعْ مَا يُجِيبُونَكَ فَإِنَّهَا تَحِيَّتُكَ وَتَحِيَّةُ ذُرِّيَّتِكَ قَالَ فَذَهَبَ فَقَالَ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ فَقَالُوا السَّلاَمُ عَلَيْكَ وَرَحْمَةُ اللَّهِ - قَالَ - فَزَادُوهُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ - قَالَ - فَكُلُّ مَنْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ عَلَى صُورَةِ آدَمَ وَطُولُهُ سِتُّونَ ذِرَاعًا فَلَمْ يَزَلِ الْخَلْقُ يَنْقُصُ بَعْدَهُ حَتَّى الآنَ ».

It was narrated that Hammam bin Munabbih said: "This is what Abu Hurairah narrated to us from the Messenger of Allah (s.a.w)." And he mentioned a number of Ahadith, including the following: "The Messenger of Allah (s.a.w)said: 'Allah, Glorified and Exalted is He, created Adam in his image, (his height) sixty cubits tall. When He had created him he said: "Go and greet that group" - a group of the angels who were sitting- "and listen to the response they give, for it will be your greeting and the greeting of your descendants." So he went and said: "As-Salamu 'alaikum (peace be upon you)" and they said: As-salamu 'alaika wa Rahmatullah (peace be upon you and the mercy of Allah)." So they added (the words) wa Rahmatullah. Everyone who enters Paradise will be in the image of Adam, sixty cubits tall Mankind continued to diminish in size after him until now."'

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: اللہ عزوجل نے حضرت آدم کو اپنی صورت پر پیدا فرمایا، ان کا قد ساٹھ ہاتھ لمبا تھا ، جب ان کو بنا چکا تو فرمایا: جاؤ اس جماعت کو سلام کرو، وہ فرشتوں کی جماعت ہے ، جو بیٹھے ہوئے ہیں ، پھر سنو، وہ تم کو سلام کا کیاجواب دیتے ہیں ، جو وہ جواب دیں گے وہی تمہارا اور تمہاری اولاد کا سلام ہوگا ، حضرت آدم علیہ السلام گئے ، اور انہوں نے کہا: السلام علیکم ، فرشتوں نے کہا: السلام علیک ورحمۃ اللہ، آپﷺنے فرمایا: فرشتوں نے ورحمۃ اللہ کا لفظ اضافہ کیا ، آپﷺنے فرمایا: ہر وہ آدمی جو جنت میں داخل ہوگا وہ حضرت آدم علیہ السلام کی صورت پر ہوگا ، اس کا قد ساٹھ ہاتھ ہوگا ، پھر لوگوں کا قد بہ تدریج کم ہوتا رہا یہاں تک کہ یہ زمانہ آگیا۔

Chapter No: 12

باب فِي شِدَّةِ حَرِّ نَارِ جَهَنَّمَ وَبُعْدِ قَعْرِهَا وَمَا تَأْخُذُ مِنَ الْمُعَذَّبِينَ

Concerning the intensity of the heat of hell fire, depth of its bottom, and what it will take hold of tormented people

نار جہنم کی سخت گرمی ، جہنم کی گہرائی او رجہنمیوں کی سزا کابیان

حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنِ الْعَلاَءِ بْنِ خَالِدٍ الْكَاهِلِىِّ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يُؤْتَى بِجَهَنَّمَ يَوْمَئِذٍ لَهَا سَبْعُونَ أَلْفَ زِمَامٍ مَعَ كُلِّ زِمَامٍ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَكٍ يَجُرُّونَهَا ».

It was narrated that 'Abdullah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Hell will be brought on that Day (the Day of Resurrection) with seventy thousand reins, each rein being held by seventy thousand angels pulling it.'"

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: اس دن جہنم کی سترہزار لگامیں ہوں گی ، ہر لگام کو ستر ہزار فرشتے پکڑ کرکھینچ رہے ہوں گے۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ - يَعْنِى ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِزَامِىَّ - عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « نَارُكُمْ هَذِهِ الَّتِى يُوقِدُ ابْنُ آدَمَ جُزْءٌ مِنْ سَبْعِينَ جُزْءًا مِنْ حَرِّ جَهَنَّمَ ». قَالُوا وَاللَّهِ إِنْ كَانَتْ لَكَافِيَةً يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ « فَإِنَّهَا فُضِّلَتْ عَلَيْهَا بِتِسْعَةٍ وَسِتِّينَ جُزْءًا كُلُّهَا مِثْلُ حَرِّهَا ».

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "This fire of yours - that which is lit by the son of Adam - is one-seventieth part of the fire of Hell." They said: "By Allah, if it was like this it would be sufficient, O Messenger of Allah." He said: "But it is sixty-nine degrees more, each one of which is like it in heat."

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: تمہاری یہ آگ جس کو بنو آدم روشن کرتے ہیں ، جہنم کی گرمی کا سترواں(70) جزء ہے۔صحابہ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسولﷺ! یہ آگ بھی تو کافی تھی ، آپﷺنےفرمایا: وہ اس سے انہتر درجہ زیادہ ہے ، ہر درجے میں اتنی گرمی ہے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِى الزِّنَادِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ « كُلُّهُنَّ مِثْلُ حَرِّهَا ».

A Hadith like that of Abu Az-Zinnad (no. 7165) was narrated from Abu Hurairah, from the Prophet(s.a.w).

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ نبی ﷺنے فرمایا: یہ بھی مذکورہ بالا حدیث کی طرح ہے ، لیکن اس میں "کلھا" کی بجائے "کلھن " کا لفظ ہے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ عَنْ أَبِى حَازِمٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذْ سَمِعَ وَجْبَةً فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « تَدْرُونَ مَا هَذَا ». قَالَ قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ. قَالَ « هَذَا حَجَرٌ رُمِىَ بِهِ فِى النَّارِ مُنْذُ سَبْعِينَ خَرِيفًا فَهُوَ يَهْوِى فِى النَّارِ الآنَ حَتَّى انْتَهَى إِلَى قَعْرِهَا ».

It was narrated that Abu Hurairah said: "We were with the Messenger of Allah (s.a.w) when he heard a loud noise. The Prophet (s.a.w) said: 'Do you know what that was?' We said: 'Allah and His Messenger know best.' He said: 'It was a stone that was thrown into the Fire seventy years ago, and it has been falling through the Fire until now, when it reached the bottom of it.'"

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ ہم رسول اللہﷺکے ساتھ تھے کہ آپﷺنے ایک گڑگڑاہٹ کی آواز سنی ، آپﷺنے فرمایا: تمہیں معلوم ہے کہ یہ کیسی آواز تھی ؟ ہم نے کہا: اللہ اور اس کے رسول ﷺکو زیادہ علم ہے ، آپﷺنے فرمایا: یہ ایک پتھر ہے جس کو ستر سال پہلے جہنم میں پھینکا گیا تھا ، یہ اب تک اس میں گر رہا تھا ، اور اب اس کی گہرائی میں پہنچا ہے۔


وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ وَابْنُ أَبِى عُمَرَ قَالاَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ أَبِى حَازِمٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَقَالَ « هَذَا وَقَعَ فِى أَسْفَلِهَا فَسَمِعْتُمْ وَجْبَتَهَا ».

It was narrated from Abu Hurairah with this chain of narrators (a Hadith similar to no. 7167), and he said: "... It has landed in the bottom of it, and you heard its sound."

ایک اور سند کے ساتھ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث مروی ہے ، البتہ اس میں یہ ہے کہ جس وقت تم نےاس کی آواز سنی، وہ تہہ میں پہنچ گیا تھا۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ قَالَ قَتَادَةُ سَمِعْتُ أَبَا نَضْرَةَ يُحَدِّثُ عَنْ سَمُرَةَ أَنَّهُ سَمِعَ نَبِىَّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « إِنَّ مِنْهُمْ مَنْ تَأْخُذُهُ النَّارُ إِلَى كَعْبَيْهِ وَمِنْهُمْ مَنْ تَأْخُذُهُ إِلَى حُجْزَتِهِ وَمِنْهُمْ مَنْ تَأْخُذُهُ إِلَى عُنُقِهِ ».

It was narrated from Samurah that he heard the Prophet of Allah (s.a.w) say: "There are some whom the Fire will seize up to the ankles, and some whom it will seize up to the waist, and some whom it will seize up to the neck.''

حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: بعض جہنمیوں کو آگ ان کے ٹخنوں تک پکڑے گی اور بعض کی کمر تک پکڑے گی ، اور بعض کی گردن تک پکڑے گی۔


حَدَّثَنِى عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ - يَعْنِى ابْنَ عَطَاءٍ - عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا نَضْرَةَ يُحَدِّثُ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مِنْهُمْ مَنْ تَأْخُذُهُ النَّارُ إِلَى كَعْبَيْهِ وَمِنْهُمْ مَنْ تَأْخُذُهُ النَّارُ إِلَى رُكْبَتَيْهِ وَمِنْهُمْ مَنْ تَأْخُذُهُ النَّارُ إِلَى حُجْزَتِهِ وَمِنْهُمْ مَنْ تَأْخُذُهُ النَّارُ إِلَى تَرْقُوَتِهِ ».

It was narrated from Samurah bin Jundab that the Prophet of Allah (s.a.w) said: "Some of them will be seized by the Fire up to the ankles, some will be seized by the Fire up to the knees, some will be seized by the Fire up to the waist, and some will be seized by the Fire up to the collarbone."

حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: بعض لوگوں کو جہنم کی آگ ان کے ٹخنوں تک پکڑے گی ، اور بعض لوگوں کو کمر سےپکڑے گی ، اوربعض کو گلےتک۔


حَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَجَعَلَ مَكَانَ حُجْزَتِهِ حَقْوَيْهِ.

Sa'eed narrated it with this chain of narrators (a Hadith similar to no. 7170), but instead of "waist" he said "groin".

یہ حدیث ایک اور سند سے بھی مروی ہے۔اس میں حجزتہ کی جگہ حقویہ ہے۔

Chapter No: 13

باب النَّارُ يَدْخُلُهَا الْجَبَّارُونَ وَالْجَنَّةُ يَدْخُلُهَا الضُّعَفَاءُ

The arrogant will enter the fire and the weak will enter paradise

متکبر لوگ جہنم میں اور کمزور لوگ جنت میں داخل ہوں گے

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « احْتَجَّتِ النَّارُ وَالْجَنَّةُ فَقَالَتْ هَذِهِ يَدْخُلُنِى الْجَبَّارُونَ وَالْمُتَكَبِّرُونَ. وَقَالَتْ هَذِهِ يَدْخُلُنِى الضُّعَفَاءُ وَالْمَسَاكِينُ فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِهَذِهِ أَنْتِ عَذَابِى أُعَذِّبُ بِكِ مَنْ أَشَاءُ - وَرُبَّمَا قَالَ أُصِيبُ بِكِ مَنْ أَشَاءُ - وَقَالَ لِهَذِهِ أَنْتِ رَحْمَتِى أَرْحَمُ بِكِ مَنْ أَشَاءُ وَلِكُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْكُمَا مِلْؤُهَا ».

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'The Fire and Paradise argued. One said: "I will be entered by the arrogant and proud." The other said: "I will be entered by the weak and poor." Allah, Glorified and Exalted is He, said to the one: "You are My punishment, with which I will punish whomsoever I will." - and perhaps He said: "which I will inflict upon whomsoever I will." - and He said to the other: "You are My mercy, by which I will show mercy to whomsoever I will, and each of you will be full."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ ﷺنے فرمایا: جہنم اور جنت میں مباحثہ ہوا ، جہنم نےکہا: مجھ میں جبار اور متکبر داخل ہوں گے ، جنت نے کہا: مجھ میں کمزور اور مسکین داخل ہوں گے ، اللہ تعالیٰ نے جہنم سے فرمایا: تم میرا عذاب ہو، میں جس کو چاہوں گا تمہارے ذریعہ عذاب دوں گا ، میں جس کو چاہوں گا تمہارے ذریعہ سے عذاب پہنچاؤں گا، جنت سے فرمایا: تم میری رحمت ہو، میں تمہارے سبب سے جس پر چاہوں گا رحم کروں گا ، اورتم میں سے ہر ایک کے لیے پر ہونا (بھر جانا) ہے ۔


وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنِى وَرْقَاءُ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « تَحَاجَّتِ النَّارُ وَالْجَنَّةُ فَقَالَتِ النَّارُ أُوثِرْتُ بِالْمُتَكَبِّرِينَ وَالْمُتَجَبِّرِينَ. وَقَالَتِ الْجَنَّةُ فَمَا لِى لاَ يَدْخُلُنِى إِلاَّ ضُعَفَاءُ النَّاسِ وَسَقَطُهُمْ وَعَجَزُهُمْ. فَقَالَ اللَّهُ لِلْجَنَّةِ أَنْتِ رَحْمَتِى أَرْحَمُ بِكِ مَنْ أَشَاءُ مِنْ عِبَادِى. وَقَالَ لِلنَّارِ أَنْتِ عَذَابِى أُعَذِّبُ بِكِ مَنْ أَشَاءُ مِنْ عِبَادِى وَلِكُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْكُمْ مِلْؤُهَا فَأَمَّا النَّارُ فَلاَ تَمْتَلِئُ. فَيَضَعُ قَدَمَهُ عَلَيْهَا فَتَقُولُ قَطْ قَطْ. فَهُنَالِكَ تَمْتَلِئُ وَيُزْوَى بَعْضُهَا إِلَى بَعْضٍ ».

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "The Fire and Paradise disputed. The Fire said: 'I have been favored with the arrogant and proud.' Paradise said: 'What is the matter with me, that no one will enter me except the weak, humble and downtrodden?' Allah, Glorified and Exalted is He, said to Paradise: 'You are My mercy, by which I will show mercy to whomsoever I will of My slaves.' And He said to the Fire: 'You are My punishment, with which I will punish whomsoever I will of My slaves. And each of you will be full.' As for the Fire, it will not be full until He puts His Foot on it and it says: 'Enough, enough.' Then it will be full, and all its parts will be integrated together."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: جہنم اور جنت میں مباحثہ ہوا ، جہنم نے کہا: مجھے جباروں اورمتکبروں کی وجہ سے فضیلت دی گئی ہے،جنت نے کہا: مجھے کیا ہوا ہے کہ مجھ میں صرف کمزور ، لاچار ، اور عاجز لوگ داخل ہوں گے ، اللہ تعالیٰ نے جنت سے فرمایا: تم میری رحمت ہو ، میں اپنے بندوں میں سے جس پر چاہوں گا تمہارے ذریعہ سے رحمت کروں گا ، اور جہنم سے فرمایا: تم میرا عذاب ہو میں اپنے بندوں میں سے جس کو چاہوں گا تمہارے ذریعہ سے عذاب دوں گا اور تم میں سے ہر ایک کے لیے پُر ہونا ہے ، لیکن جہنم پُر نہیں ہوگی ، پھر اللہ تعالیٰ اس پر اپنا قدم دے گا، وہ کہے گی : بس بس !اس وقت وہ پُر ہوجائے گی ، اور اس کا بعض حصہ ، بعض سے مل جائے گا۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَوْنٍ الْهِلاَلِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو سُفْيَانَ - يَعْنِى مُحَمَّدَ بْنَ حُمَيْدٍ - عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « احْتَجَّتِ الْجَنَّةُ وَالنَّارُ ». وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ بِمَعْنَى حَدِيثِ أَبِى الزِّنَادِ.

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "Paradise and Hell disputed..." and he narrated a Hadith like that of Abu Az-Zinnad (no. 7173).

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنت اور جہنم میں مباحثہ ہوا ، اس کے بعد مذکورہ بالا حدیث کی طرح ہے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « تَحَاجَّتِ الْجَنَّةُ وَالنَّارُ فَقَالَتِ النَّارُ أُوثِرْتُ بِالْمُتَكَبِّرِينَ وَالْمُتَجَبِّرِينَ. وَقَالَتِ الْجَنَّةُ فَمَا لِى لاَ يَدْخُلُنِى إِلاَّ ضُعَفَاءُ النَّاسِ وَسَقَطُهُمْ وَغِرَّتُهُمْ قَالَ اللَّهُ لِلْجَنَّةِ إِنَّمَا أَنْتِ رَحْمَتِى أَرْحَمُ بِكِ مَنْ أَشَاءُ مِنْ عِبَادِى. وَقَالَ لِلنَّارِ إِنَّمَا أَنْتِ عَذَابِى أُعَذِّبُ بِكِ مَنْ أَشَاءُ مِنْ عِبَادِى. وَلِكُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْكُمَا مِلْؤُهَا فَأَمَّا النَّارُ فَلاَ تَمْتَلِئُ حَتَّى يَضَعَ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى رِجْلَهُ تَقُولُ قَطْ قَطْ قَطْ. فَهُنَالِكَ تَمْتَلِئُ وَيُزْوَى بَعْضُهَا إِلَى بَعْضٍ وَلاَ يَظْلِمُ اللَّهُ مِنْ خَلْقِهِ أَحَدًا وَأَمَّا الْجَنَّةُ فَإِنَّ اللَّهَ يُنْشِئُ لَهَا خَلْقًا ».

It was narrated that Hammam bin Munabbih said: "This is what Abu Hurairah narrated to us from the Messenger of Allah (s.a.w)." And he mentioned a number of Ahadith, including the following: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'The Fire and Paradise disputed, and Hell said: "I have been favored with the arrogant and proud.' Paradise said: 'What is the matter with me, that no one will enter me except the weak, humble and downtrodden?' Allah, Glorified and Exalted is He, said to Paradise: 'You are My mercy, by which I will show mercy to whomsoever I will of My slaves.' And He said to the Fire: 'You are My punishment, with which I will punish whomsoever I will of My slaves. And each of you will be full.' As for the Fire, it will not be full until Allah, Blessed and Exalted is He, puts His Foot on it and it says: 'Enough, enough.' Then it will be full, and all its parts will be integrated together, and Allah will not treat any of His creation unjustly. As for Paradise, Allah will create a creation just for it."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنت اور جہنم میں مباحثہ ہوا ، جہنم نےکہا: مجھے جباروں اورمتکبروں کی وجہ سے ترجیح حاصل ہے ، جنت نےکہا: مجھے کیا ہوا ، مجھ میں صرف کمزور ، لاچار ، اور عاجز لوگ داخل ہوں گے ، اللہ تعالیٰ جنت سے فرمائے گا ، تم تو صرف میری رحمت ہو ، میں اپنے بندوں میں سے جس پر چاہوں گا تمہارے ذریعہ سے رحمت کروں گا اور دوزخ سے فرمائے گا: تم صرف میرا عذاب ہو ،میں اپنے بندوں میں سے جس کو چاہوں گا تمہارے ذریعہ عذاب دوں گا ، اور تم میں سے ہر ایک کے لیے پُر ہونا ہے ، لیکن جہنم پُر نہیں ہوگی ، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اس میں اپنا پاؤں نہیں رکھ دے گا ، پھر وہ کہے گا : بس بس، اس وقت وہ پُر ہوجائے گی اور اس کا بعض حصہ ، بعض سے مل جائے گا ، اور اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق میں سے کسی پر ظلم نہیں کرے گا ، اور رہی جنت تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک اور مخلوق پیدا کردے گا۔


وَحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « احْتَجَّتِ الْجَنَّةُ وَالنَّارُ ». فَذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِ أَبِى هُرَيْرَةَ إِلَى قَوْلِهِ « وَلِكِلَيْكُمَا عَلَىَّ مِلْؤُهَا ». وَلَمْ يَذْكُرْ مَا بَعْدَهُ مِنَ الزِّيَادَةِ.

It was narrated that Abu Sa'eed Al-Khudri said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Paradise and the Fire disputed...'" and he mentioned a Hadith like that of Abu Hurairah, up to the words: "And it is upon me to fill both of you." But he did not mention that additional material that came after that.

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنےفرمایا: جنت اور جہنم میں بحث ہوئی اس کے بعد " تم میں سے ہر ایک کے لیے پُر ہونا ہے " اس کے بعد والے اضافے کا ذکر نہیں کیا ہے ۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ قَتَادَةَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ أَنَّ نَبِىَّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تَزَالُ جَهَنَّمُ تَقُولُ هَلْ مِنْ مَزِيدٍ. حَتَّى يَضَعَ فِيهَا رَبُّ الْعِزَّةِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى قَدَمَهُ فَتَقُولُ قَطْ قَطْ وَعِزَّتِكَ. وَيُزْوَى بَعْضُهَا إِلَى بَعْضٍ ».

Anas bin Malik narrated that the Prophet of Allah (s.a.w) said: "Hell will keep saying: 'Are there any more (to come)?' Until the Lord of Glory, Blessed and Exalted is He, puts His Foot in it, then it will say: 'Enough, enough, by Your glory!' And all its parts will be integrated together."

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا:جہنم یہی کہتی رہے گی : اور زیادہ اور زیادہ ، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اس میں اپنا قدم رکھ دے گا ، پھر وہ کہے گی: بس بس ، تیری عزت کی قسم! اور اس کا بعض حصہ ، بعض کی طرف مل جائے گا۔


وَحَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ الْعَطَّارِ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِمَعْنَى حَدِيثِ شَيْبَانَ.

A Hadith like that of Shaiban (no. 7177) was narrated from Anas, from the Prophet (s.a.w).

حضرت انس رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺسے اس کی مثل روایت کی ہے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرُّزِّىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَطَاءٍ فِى قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ (يَوْمَ نَقُولُ لِجَهَنَّمَ هَلِ امْتَلأْتِ وَتَقُولُ هَلْ مِنْ مَزِيدٍ) فَأَخْبَرَنَا عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ « لاَ تَزَالُ جَهَنَّمُ يُلْقَى فِيهَا وَتَقُولُ هَلْ مِنْ مَزِيدٍ حَتَّى يَضَعَ رَبُّ الْعِزَّةِ فِيهَا قَدَمَهُ فَيَنْزَوِى بَعْضُهَا إِلَى بَعْضٍ وَتَقُولُ قَطْ قَطْ بِعِزَّتِكَ وَكَرَمِكَ. وَلاَ يَزَالُ فِى الْجَنَّةِ فَضْلٌ حَتَّى يُنْشِئَ اللَّهُ لَهَا خَلْقًا فَيُسْكِنَهُمْ فَضْلَ الْجَنَّةِ ».

'Abdul-Wahhab bin 'Ata' narrated concerning the saying of Allah, the Mighty and Sublime: 'On the Day when We will say to Hell: 'Are you filled?' It will say: 'Are there any more (to come)?"', - from Sa'eed, from Qatadah, from Anas bin Malik that the Prophet (s.a.w) said: "(Inhabitants) will continue to be thrown into Hell, and it will say: 'Are there any more to come?' Until the Lord of Glory places His Foot in it, then its parts will be integrated with one another and it will say: 'Enough, enough, by Your glory and Your honor.' And there will be extra space in Paradise, until Allah creates another creation to live in the extra space of Paradise.'"

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا:جہنم میں مسلسل ڈالے جائیں گے ، اور جہنم کہے گی : کیا کچھ اور ہیں ؟ یہاں تک کہ رب العزت اس میں اپنا قدم رکھ دے گا ، پھر جہنم کا بعض حصہ بعض سے مل جائے گا ، اور وہ کہے گی: بس بس! تیری عزت اور کرم کی قسم! اور جنت میں مسلسل جگہ زیادہ رہے گی ، پھر اللہ تعالیٰ ایک مخلوق پیدا کرکے اس کو جنت کے اضافی حصہ میں رکھے گا۔


حَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ - يَعْنِى ابْنَ سَلَمَةَ - أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ قَالَ سَمِعْتُ أَنسًا يَقُولُ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « يَبْقَى مِنَ الْجَنَّةِ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَبْقَى ثُمَّ يُنْشِئُ اللَّهُ تَعَالَى لَهَا خَلْقًا مِمَّا يَشَاءُ ».

Anas narrated that the Prophet (s.a.w) said: "There will be left in Paradise as much (space) as Allah wills should be left, then Allah will create another creation for it as He wills."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: جنت سے ایک حصہ باقی رہے جس کو اللہ تعالیٰ چاہے گا ، پھر اللہ تعالیٰ اس کے لیے مخلوق پیدا کرے گا جیسی چاہے گا۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ - وَتَقَارَبَا فِى اللَّفْظِ - قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يُجَاءُ بِالْمَوْتِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَأَنَّهُ كَبْشٌ أَمْلَحُ - زَادَ أَبُو كُرَيْبٍ - فَيُوقَفُ بَيْنَ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ - وَاتَّفَقَا فِى بَاقِى الْحَدِيثِ - فَيُقَالُ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ هَلْ تَعْرِفُونَ هَذَا فَيَشْرَئِبُّونَ وَيَنْظُرُونَ وَيَقُولُونَ نَعَمْ هَذَا الْمَوْتُ - قَالَ - وَيُقَالُ يَا أَهْلَ النَّارِ هَلْ تَعْرِفُونَ هَذَا قَالَ فَيَشْرَئِبُّونَ وَيَنْظُرُونَ وَيَقُولُونَ نَعَمْ هَذَا الْمَوْتُ - قَالَ - فَيُؤْمَرُ بِهِ فَيُذْبَحُ - قَالَ - ثُمَّ يُقَالُ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ خُلُودٌ فَلاَ مَوْتَ وَيَا أَهْلَ النَّارِ خُلُودٌ فَلاَ مَوْتَ ». قَالَ ثُمَّ قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- (وَأَنْذِرْهُمْ يَوْمَ الْحَسْرَةِ إِذْ قُضِىَ الأَمْرُ وَهُمْ فِى غَفْلَةٍ وَهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ) وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى الدُّنْيَا.

It was narrated that Abu Sa'eed said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Death will be brought on the Day of Resurrection like a black and white ram"' - Abu Kuraib added: "and it will be made to stand between Paradise and the Fire.'" The (narrators) agreed on the rest of the Hadith. - 'and it. will he said: "O people of Paradise, do you recognize this?" They will crane their necks and look, and will say: "Yes; this is death.'' Then it will be said: "O people of the Fire, do you recognize this?" They will crane their necks and look, and will say: "Yes; this is death." Then the command will be given for it to be slaughtered. Then it will be said: "O people of Paradise, it is eternal, and there will be no death. O people of the Fire, it is eternal and there will be no death.'" Then the Messenger of Allah (s.a.w) recited: "And warn them of the Day of grief and regrets, when the case has been decided, while (now) they are in a state of carelessness, and they believe not" and gestured with his hand indicating this world."

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: قیامت کے دن موت کو سر مئی مینڈھے کی شکل میں لایا جائے گا ۔ راوی ابو کریب نے اضافہ کیا: اس کوجنت اور جہنم کے درمیان کھڑا کیا جائے گا، اس کے بعد راویوں کا اتفاق ہے ۔ پھر کہا جائے گا: اے جنت والو! کیا تم اس کو پہچانتے ہو؟ وہ گردن اٹھاکر دیکھیں گے اور کہیں گے : ہاں! یہ موت ہے اور کہا جائے گا: اے جہنم والو ! کیا تم اس کوپہچانتے ہو ، وہ گردن اٹھاکر اسے دیکھیں گے اور کہیں گے : ہاں ! یہ موت ہے ، پھر اس کوذبح کرنے کا حکم ہوگا، اور اس کو ذبح کردیا جائے گا ، پھر کہا جائے گا : اے جنت والو! اب ہمیشگی ہے اور موت نہیں ہوگی ۔اور اے جہنم والو! اب ہمیشگی ہے اور موت نہیں ہے ، پھر رسول اللہﷺنے اس آیت کی تلاوت کی "اور ان کو حسرت کے دن سے ڈرائیے جب اعمال کا فیصلہ کیا جائے گا ، اس حال میں کہ وہ غافل ہیں اور وہ ایمان نہیں لائیں گے ، اور آپ نے اپنے ہاتھ سے دنیا کی طرف اشارہ کیا ہے۔


حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا أُدْخِلَ أَهْلُ الْجَنَّةِ الْجَنَّةَ وَأَهْلُ النَّارِ النَّارَ قِيلَ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ ». ثُمَّ ذَكَرَ بِمَعْنَى حَدِيثِ أَبِى مُعَاوِيَةَ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ « فَذَلِكَ قَوْلُهُ عَزَّ وَجَلَّ ». وَلَمْ يَقُلْ ثُمَّ قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. وَلَمْ يَذْكُرْ أَيْضًا وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى الدُّنْيَا.

It was narrated that Abu Sa'eed said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'When the people of Paradise are admitted to Paradise, and the people of the Fire are admitted to the Fire, it will be said: O people of Paradise..."' then he narrated a Hadith like that of Abu Mu'awiyah (no. 7181), except that he said: "That is the words of the Glorified and the Exalted (Allah);" and he did not say: "Then the Messenger of Allah (s.a.w) recited." And he did not say: " ...and he gestured with his hand indicating this world."

حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جب جنتی جنت میں جہنمی جہنم میں داخل کردیے جائیں گے تو کہا جائے گا: اے جنت والو! اس کے بعد مذکورہ بالا حدیث کی طرح ہے ، لیکن اس میں یہ ہے کہ اللہ عزوجل کا قول ہے اور یہ نہیں ہے کہ پھر رسول اللہﷺنے تلاوت کی ، اور نہ ہاتھ سے اشارہ کرنے کا ذکر ہے ۔


حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِىٍّ الْحُلْوَانِىُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنِى وَقَالَ الآخَرَانِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ - وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ - حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ صَالِحٍ حَدَّثَنَا نَافِعٌ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « يُدْخِلُ اللَّهُ أَهْلَ الْجَنَّةِ الْجَنَّةَ وَيُدْخِلُ أَهْلَ النَّارِ النَّارَ ثُمَّ يَقُومُ مُؤَذِّنٌ بَيْنَهُمْ فَيَقُولُ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ لاَ مَوْتَ وَيَا أَهْلَ النَّارِ لاَ مَوْتَ كُلٌّ خَالِدٌ فِيمَا هُوَ فِيهِ ».

'Abdullah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Allah will admit the people of Paradise to Paradise and the people of the Fire to the Fire, then an announcer will stand between them and will say: O people of Paradise, there is no death. 0 people of the Fire, there is no death. Everyone will abide for eternity where he is.'"

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنےفرمایا: اللہ تعالیٰ جنتیوں کو جنت میں داخل کردے گا ، اور جہنمیوں کو جہنم میں داخل کردے گا ، پھر ان کے درمیان ایک اعلان کرنے والا اعلان کرے گا : اے جنت والو! اب موت نہیں ہے ، اور اے جہنم والو! اب موت نہیں ہے ، جو آدمی جہاں ہے وہاں ہمیشہ رہے گا۔


حَدَّثَنِى هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِىُّ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِى عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا صَارَ أَهْلُ الْجَنَّةِ إِلَى الْجَنَّةِ وَصَارَ أَهْلُ النَّارِ إِلَى النَّارِ أُتِىَ بِالْمَوْتِ حَتَّى يُجْعَلَ بَيْنَ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ ثُمَّ يُذْبَحُ ثُمَّ يُنَادِى مُنَادٍ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ لاَ مَوْتَ وَيَا أَهْلَ النَّارِ لاَ مَوْتَ. فَيَزْدَادُ أَهْلُ الْجَنَّةِ فَرَحًا إِلَى فَرَحِهِمْ وَيَزْدَادُ أَهْلُ النَّارِ حُزْنًا إِلَى حُزْنِهِمْ ».

It was narrated from 'Abdullah bin 'Umar that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "When the people of Paradise go to Paradise, and the people of the Fire go to the Fire, death will be brought and placed between Paradise and the Fire. Then it will be slaughtered, and a caller will call out: 'O people of Paradise, there is no death; O people of the Fire, there is no death.' Then the joy of the people of Paradise will increase, and the sorrow of the people of the Fire will increase."

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنےفرمایا: جب جنتی جنت میں ، اور جہنمی جہنم میں چلے جائیں گے تو پھر موت کولایا جائے گا ، اور اس کو جنت اور جہنم کے درمیان ذبح کردیا جائے گا ،پھر اعلان کرنے والا آواز دے گا : اے جنت والو! اب موت نہیں ہے ۔ اور اے جہنم والو! اب موت نہیں ہے ، اس وقت جنت والوں کو خوشی پر خوشی ہوگی ، اور جہنم والوں کو غم پر غم ہوگا۔


حَدَّثَنِى سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ صَالِحٍ عَنْ هَارُونَ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِى حَازِمٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « ضِرْسُ الْكَافِرِ أَوْ نَابُ الْكَافِرِ مِثْلُ أُحُدٍ وَغِلَظُ جِلْدِهِ مَسِيرَةُ ثَلاَثٍ ».

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'The molar of the disbeliever' - or 'the eyetooth of the disbeliever - will be like Uhud (mountain), and the thickness of his skin will be the distance of three nights travel"'

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہﷺنے فرمایا: کافر کی ڈاڑھ یا اس کا دانت احد پہاڑ جتنا ہوگا اور اس کی کھال کی موٹائی تین دن کی مسافت کے برابر ہوگی۔


حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ وَأَحْمَدُ بْنُ عُمَرَ الْوَكِيعِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى حَازِمٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ يَرْفَعُهُ قَالَ « مَا بَيْنَ مَنْكِبَىِ الْكَافِرِ فِى النَّارِ مَسِيرَةُ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ لِلرَّاكِبِ الْمُسْرِعِ ». وَلَمْ يَذْكُرِ الْوَكِيعِىُّ « فِى النَّارِ ».

It was narrated from Abu Hurairah, who attributed it to the Prophet (s.a.w): "The distance between the shoulders of the disbeliever in Hell will be the distance of three nights travel for a swift rider."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا روایت ہے کہ جہنم میں کافر کے دو کندھوں کے درمیان تیز رفتار سوار کی تین دن کی مسافت کے برابر فاصلہ ہوگا۔ راوی وکیع نے "فی النار" کا ذکر نہیں کیا۔


حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِىُّ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنِى مَعْبَدُ بْنُ خَالِدٍ أَنَّهُ سَمِعَ حَارِثَةَ بْنَ وَهْبٍ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « أَلاَ أُخْبِرُكُمْ بِأَهْلِ الْجَنَّةِ ». قَالُوا بَلَى. قَالَ -صلى الله عليه وسلم- « كُلُّ ضَعِيفٍ مُتَضَعَّفٍ لَوْ أَقْسَمَ عَلَى اللَّهِ لأَبَرَّهُ ». ثُمَّ قَالَ « أَلاَ أُخْبِرُكُمْ بِأَهْلِ النَّارِ ». قَالُوا بَلَى. قَالَ « كُلُّ عُتُلٍّ جَوَّاظٍ مُسْتَكْبِرٍ ».

Harithah bin Wahb said that he heard the Prophet (s.a.w) say: "Shall I not tell you about the people of Paradise?" They said: "Yes.'' He said: "Every weak person who is regarded as insignificant, but if he were to beseech Allah, He would respond to him." Then he said: "Shall I not tell you about the people of the Fire?" They said: "Yes.'' He said: "Every violent, haughty and arrogant person."

حضرت حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: کیا میں تم کو جنت والوں کی خبر نہ دوں ؟صحابہ نے کہا: کیوں نہیں؟ آپﷺنے فرمایا: ہروہ آدمی جو ضعیف ہے اور اس کو ضعیف سمجھا جاتا ہو، وہ اگر اللہ تعالیٰ کے اعتماد پر کوئی قسم کھالے تو اللہ تعالیٰ اس کو سچا کردے گا ، پھر آپ ﷺنے فرمایا: کیا میں تم کو آگ والوں کی خبر نہ دوں ؟ صحابہ کہا: کیوں نہیں ، آپﷺنے فرمایا: ہر بدخو ، سرکش ، اور متکبر ۔


وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الإِسْنَادِ بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ « أَلاَ أَدُلُّكُمْ ».

Shu'bah narrated a similar report (as Hadith no. 7187) with this chain of narrators.

یہ حدیث ایک اور سند سے حسب سابق مروی ہے، لیکن اس میں یہ ہے کہ "کیا میں تمہاری راہنمائی نہ کروں؟"


وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ قَالَ سَمِعْتُ حَارِثَةَ بْنَ وَهْبٍ الْخُزَاعِىَّ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَلاَ أُخْبِرُكُمْ بِأَهْلِ الْجَنَّةِ كُلُّ ضَعِيفٍ مُتَضَعَّفٍ لَوْ أَقْسَمَ عَلَى اللَّهِ لأَبَرَّهُ أَلاَ أُخْبِرُكُمْ بِأَهْلِ النَّارِ كُلُّ جَوَّاظٍ زَنِيمٍ مُتَكَبِّرٍ ».

Harithah bin Wahb Al-Khuza'i said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Shall I not tell you about the people of Paradise? Every weak person who is regarded as insignificant, but if he were to beseech Allah, He would respond to him. Shall I not tell you about the people of the Fire? Every haughty, low-born and arrogant person.'"

حضرت حارثہ بن وہب خزاعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنےفرمایا: کیا میں تم کو جنتیوں کی خبر نہ دوں ؟ ہر ضعیف آدمی جس کو ضعیف گمان بھی کیا جاتا ہو، اگر وہ یہ قسم کھالے کہ اللہ تعالیٰ فلاں کام کرے گا ،تو اللہ تعالیٰ وہ کام کرکے اس آدمی کو قسم میں سچا کردیتا ہے ، اور کیا میں تم کو جہنمیوں کی خبر نہ دوں ؟ ہر وہ آدمی جو سرکش ، بداصل ، اور متکبر ہو۔


حَدَّثَنِى سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنِى حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنِ الْعَلاَءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « رُبَّ أَشْعَثَ مَدْفُوعٍ بِالأَبْوَابِ لَوْ أَقْسَمَ عَلَى اللَّهِ لأَبَرَّهُ ».

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "There may be a disheveled person who is driven away from the door, but if he were to urge Allah, He would respond to him."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: بسا اوقات بکھرے ہوئے بالوں والا ، دروازوں سے دھتکارے جانے والا ایسا ہے کہ اگر وہ اللہ پر اعتماد کرتے ہوئے قسم کھالے تو اللہ تعالیٰ اس کو قسم میں سچا کردے گا۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَمْعَةَ قَالَ خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَ النَّاقَةَ وَذَكَرَ الَّذِى عَقَرَهَا فَقَالَ « إِذِ انْبَعَثَ أَشْقَاهَا انْبَعَثَ بِهَا رَجُلٌ عَزِيزٌ عَارِمٌ مَنِيعٌ فِى رَهْطِهِ مِثْلُ أَبِى زَمْعَةَ». ثُمَّ ذَكَرَ النِّسَاءَ فَوَعَظَ فِيهِنَّ ثُمَّ قَالَ « إِلاَمَ يَجْلِدُ أَحَدُكُمُ امْرَأَتَهُ ». فِى رِوَايَةِ أَبِى بَكْرٍ « جَلْدَ الأَمَةِ ». وَفِى رِوَايَةِ أَبِى كُرَيْبٍ «جَلْدَ الْعَبْدِ وَلَعَلَّهُ يُضَاجِعُهَا مِنْ آخِرِ يَوْمِهِ ». ثُمَّ وَعَظَهُمْ فِى ضَحِكِهِمْ مِنَ الضَّرْطَةِ فَقَالَ « إِلاَمَ يَضْحَكُ أَحَدُكُمْ مِمَّا يَفْعَلُ ».

It was narrated that 'Abdullah bin Zam'ah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) delivered a Khutbah, and he mentioned the she-camel, and the one who slaughtered it. He said: 'When the most wicked man among them went forth (to kill the she-camel)" An evil and powerful man, who was of a high status among his people like Abu Zam'ah. Then he mentioned women and exhorted (the men) with regard to them and said: 'Why would one of you flog his wife' - according to the report of Abu Bakr: 'flog the slave woman.' According to the report of Abu Kuraib: 'flog the slave' - 'and then sleep with her at the end of the day?' Then he spoke to them regarding their laughing upon breaking wind, and said: 'Why would one of you laugh at something he himself does?"'

حضرت عبد اللہ بن زمعہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے خطبہ دیا ، آپﷺنے (حضرت صالح کی )اونٹنی اور اس کی کونچیں کاٹنے والے کا ذکر کیا اور یہ آیت پڑھی : "سب سے بدبخت آدمی اٹھا " پھر اس کی تفسیر میں فرمایا: جو آدمی اس قبیلہ میں غالب ، سرکش اور مفسد تھا وہ اٹھا، جیسے ابو زمعہ ہے ، پھر آپ ﷺنے عورتوں کا ذکر کیا اور ان کو نصیحت کی ،پھر فرمایا: تم میں سے کوئی آدمی اپنی عورت کو لونڈی کی طرح کیوں مارتا ہے ؟ (ابو کریب کی روایت میں ہے )جیسے غلام کو کوڑے مارتے ہیں ، پھر دن کے آخر میں وہ اس سے عمل زوجیت کرتا ہے ، پھر ان کو نصیحت کی جو آواز سے ریح خارج ہونے پر ہنستے ہیں : اور فرمایا: تم میں سے کوئی آدمی اس بات پر کیوں ہنستا ہے جس کو وہ خود کرتا ہے۔


حَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « رَأَيْتُ عَمْرَو بْنَ لُحَىِّ بْنِ قَمَعَةَ بْنِ خِنْدِفَ أَبَا بَنِى كَعْبٍ هَؤُلاَءِ يَجُرُّ قُصْبَهُ فِى النَّارِ ».

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'I saw 'Amr bin Luhayy bin Qam'ah bin Khindif, the father of those of Banu Ka'b, dragging his intestines in the Fire."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: میں نے بنو کعب کے بھائی عمرو بن لحی بن قمعہ بن خندف کو دیکھا وہ جہنم میں اپنی انتڑیاں گھسیٹتا پھر رہا تھا۔


حَدَّثَنِى عَمْرٌو النَّاقِدُ وَحَسَنٌ الْحُلْوَانِىُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنِى وَقَالَ الآخَرَانِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ - وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ - حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ صَالِحٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يَقُولُ إِنَّ الْبَحِيرَةَ الَّتِى يُمْنَعُ دَرُّهَا لِلطَّوَاغِيتِ فَلاَ يَحْلُبُهَا أَحَدٌ مِنَ النَّاسِ وَأَمَّا السَّائِبَةُ الَّتِى كَانُوا يُسَيِّبُونَهَا لآلِهَتِهِمْ فَلاَ يُحْمَلُ عَلَيْهَا شَىْءٌ. وَقَالَ ابْنُ الْمُسَيَّبِ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « رَأَيْتُ عَمْرَو بْنَ عَامِرٍ الْخُزَاعِىَّ يَجُرُّ قُصْبَهُ فِى النَّارِ وَكَانَ أَوَّلَ مَنْ سَيَّبَ السُّيُوبَ ».

Sa'eed bin Al-Musayyab said: "The Bahirah was a camel which it was forbidden to milk for the sake of their false gods, so no one among the people would milk it. The Sa'ibah was a camel which they let loose for the sake of their gods, so nothing was loaded onto it. Ibn Al-Musayyab said: "Abu Hurairah said: 'The Messenger of Allah (s.a.w) said: "I saw 'Amr bin 'Amir Al-Khuza'i dragging his intestines in the Fire. He was the first one to introduce the institution of the Sa'ibah.'"

حضرت سعید بن مسیب کہتےہیں کہ بحیرہ وہ جانور ہے جس کا دودھ دوہنے کو بتوں کی وجہ سے روک لیا جاتا ہے ، سو کوئی آدمی اس کا دودھ نہیں دوہتا ، اور سائبہ وہ جانور ہے جس کو وہ اپنے بتوں کے نام پر چھوڑ دیتے تھے اور اس پر کوئی چیز نہیں لادی جاتی تھی ، ابن المسیب نےکہا: ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہﷺنے فرمایا: میں نے عمرو بن عامر خزاعی کو دیکھا وہ جہنم میں اپنی انتڑیاں گھسیٹتا پھر رہا تھا ، یہ وہ آدمی ہے جس نے سب سے پہلے جانوروں کو بتوں کے نام پر چھوڑا تھا۔


حَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « صِنْفَانِ مِنْ أَهْلِ النَّارِ لَمْ أَرَهُمَا قَوْمٌ مَعَهُمْ سِيَاطٌ كَأَذْنَابِ الْبَقَرِ يَضْرِبُونَ بِهَا النَّاسَ وَنِسَاءٌ كَاسِيَاتٌ عَارِيَاتٌ مُمِيلاَتٌ مَائِلاَتٌ رُءُوسُهُنَّ كَأَسْنِمَةِ الْبُخْتِ الْمَائِلَةِ لاَ يَدْخُلْنَ الْجَنَّةَ وَلاَ يَجِدْنَ رِيحَهَا وَإِنَّ رِيحَهَا لَتُوجَدُ مِنْ مَسِيرَةِ كَذَا وَكَذَا ».

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'There are two types of the people of the Fire whom I have not seen, men with whips like the tails of cattle with which they strike the people; and women who are clothed yet naked, Mumilatun-ma'ilat (walking with an enticing gait) with their heads like the humps of camels leaning to one side. They will not enter Paradise nor smell its fragrance, and its fragrance may be detected from such and such a distance."'

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جہنمیوں کی دو جماعتیں ایسی ہیں جن کو میں نے نہیں دیکھا ، ایک وہ جماعت ہے جس کے پاس گائے کی دموں کی طرح کوڑے ہوں گے ، وہ ان کوڑوں سے لوگوں کو ماریں گے ، دوسری جماعت ان عورتوں کی ہے جولباس پہننے کے باوجود ننگی ہوں گی ، دوسروں کو مائل کریں گی، اور خود مائل ہوں گی ، ان کے سر بختی اونٹوں کی کوہانوں کی طرح ایک طرف جھکے ہوں گے ، وہ جنت میں داخل نہیں ہوں گے ، نہ جنت کی خوشبو پائیں گے حالانکہ جنت کی خوشبو اتنی اتنی مسافت سے آتی ہے۔


حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا زَيْدٌ - يَعْنِى ابْنَ حُبَابٍ - حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَافِعٍ مَوْلَى أُمِّ سَلَمَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يُوشِكُ إِنْ طَالَتْ بِكَ مُدَّةٌ أَنْ تَرَى قَوْمًا فِى أَيْدِيهِمْ مِثْلُ أَذْنَابِ الْبَقَرِ يَغْدُونَ فِى غَضَبِ اللَّهِ وَيَرُوحُونَ فِى سَخَطِ اللَّهِ ».

Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Soon, if you live for a while, you will see people with something like the tails of cattle in their hands. They will go out in the morning under the wrath of Allah and they will come back in the evening under the wrath of Allah."'

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: اگر تم نےطویل زمانہ پایا ، تو تم عنقریب ایک قوم کو دیکھوگے ، ان کے ہاتھوں میں گائے کی دموں کی طرح (کوڑے ) ہوں گے ، ان کی صبح اللہ کے غضب میں ہوگی ، اور ان کی شام اللہ کی ناراضگی میں ہوگی۔


حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِىُّ حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَافِعٍ مَوْلَى أُمِّ سَلَمَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « إِنْ طَالَتْ بِكَ مُدَّةٌ أَوْشَكْتَ أَنْ تَرَى قَوْمًا يَغْدُونَ فِى سَخَطِ اللَّهِ وَيَرُوحُونَ فِى لَعْنَتِهِ فِى أَيْدِيهِمْ مِثْلُ أَذْنَابِ الْبَقَرِ ».

Abu Hurairah said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'If you live for a while, soon you will see people who will go out in the morning under the wrath of Allah and they will come back in the evening under His curse, with something like the tails of cattle in their hands."'

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺکو فرماتےہوئے سنا ہے: اگر تم نے طویل زمانہ پایا تو تم ایسے لوگوں کو دیکھو گے جن کی صبح اللہ تعالیٰ کی ناراضگی میں ، اور شام اللہ تعالیٰ کی لعنت میں ہوگی، ان کے ہاتھوں میں گائے کے دموں کی طرح (کوڑے) ہوں گے۔

Chapter No: 14

باب فَنَاءِ الدُّنْيَا وَبَيَانِ الْحَشْرِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ

Regarding the annihilation of this world and the gathering on the day of resurrection

دنیا کی فنا اور قیامت کےدن حشر کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِى وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ أَعْيَنَ ح وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ كُلُّهُمْ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِى خَالِدٍ ح وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنَا قَيْسٌ قَالَ سَمِعْتُ مُسْتَوْرِدًا أَخَا بَنِى فِهْرٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « وَاللَّهِ مَا الدُّنْيَا فِى الآخِرَةِ إِلاَّ مِثْلُ مَا يَجْعَلُ أَحَدُكُمْ إِصْبَعَهُ هَذِهِ - وَأَشَارَ يَحْيَى بِالسَّبَّابَةِ - فِى الْيَمِّ فَلْيَنْظُرْ بِمَ يَرْجِعُ ». وَفِى حَدِيثِهِمْ جَمِيعًا غَيْرَ يَحْيَى سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ ذَلِكَ. وَفِى حَدِيثِ أَبِى أُسَامَةَ عَنِ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ شَدَّادٍ أَخِى بَنِى فِهْرٍ وَفِى حَدِيثِهِ أَيْضًا قَالَ وَأَشَارَ إِسْمَاعِيلُ بِالإِبْهَامِ.

Mustawrid, the brother of Banu Fihr, said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'By Allah, this world in comparison to the Hereafter, is like one of you dipping this' - and he pointed with his forefinger - 'into the sea; let him see how much he brings back."'

حضرت مستورد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: اللہ کی قسم! دنیا آخرت کے مقابلہ میں صرف اس طرح ہے کہ جس طرح تم میں سے کوئی آدمی اپنی انگلی کو سمندر میں ڈال دے ، پھر نکال کر دیکھے کہ اس میں کیا لگا ہے ، یحییٰ کی روایت کےعلاوہ باقی راویوں کی حدیث میں ہے : " میں نے رسول اللہﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے " ابو اسامہ کی روایت میں ہے : اسماعیل نے انگوٹھے سے اشارہ کیا۔


وَحَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ حَاتِمِ بْنِ أَبِى صَغِيرَةَ حَدَّثَنِى ابْنُ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « يُحْشَرُ النَّاسُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلاً ». قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ النِّسَاءُ وَالرِّجَالُ جَمِيعًا يَنْظُرُ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ قَالَ -صلى الله عليه وسلم- « يَا عَائِشَةُ الأَمْرُ أَشَدُّ مِنْ أَنْ يَنْظُرَ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ ».

It was narrated that 'Aishah said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'The people will be gathered on the Day of Resurrection barefoot, naked and uncircumcised.' I said: 'O Messenger of Allah, men and women together, looking at one another?' He said: 'O 'Aishah, the matter will be too serious for them to look at one another."'

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے : قیامت کے دن لوگوں کو ننگے پیر ، ننگےبدن اور بغیر ختنہ کے اٹھایا جائے گا ، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ! عورتوں اور مردوں دونوں کو ، بعض بعض کو دیکھیں گے؟آپﷺنے فرمایا: اے عائشہ! اس دن ایک دوسرے کی طرف دیکھنے کے مقابلہ میں بہت ہولناک منظر ہوگا۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ عَنْ حَاتِمِ بْنِ أَبِى صَغِيرَةَ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَلَمْ يَذْكُرْ فِى حَدِيثِهِ « غُرْلاً ».

It was narrated from Hatim bin Abi Saghirah (a Hadith similar to no. 7198) with this chain of narrators, but he did not mention "uncircumcised" in his Hadith.

یہ حدیث ایک اور سند سے بھی مروی ہے لیکن اس میں "غرلا" بغیر ختنہ کا ذکر نہیں ہے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ أَبِى عُمَرَ قَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الآخَرُونَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ سَمِعَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- يَخْطُبُ وَهُوَ يَقُولُ « إِنَّكُمْ مُلاَقُو اللَّهِ مُشَاةً حُفَاةً عُرَاةً غُرْلاً ». وَلَمْ يَذْكُرْ زُهَيْرٌ فِى حَدِيثِهِ يَخْطُبُ.

It was narrated that Ibn 'Abbas heard the Prophet (s.a.w) delivering a speech and saying: "You will meet Allah walking barefoot, naked and uncircumcised."

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: بے شک تم ننگے پیر، ننگے بدن ، چمٹےہوئے غیر مختون حالت میں اللہ سے ملاقات کروگے ، زہیر کی حدیث میں خطبہ دینے کا ذکر نہیں ہے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح وَحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِى كِلاَهُمَا عَنْ شُعْبَةَ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ - وَاللَّفْظُ لاِبْنِ الْمُثَنَّى - قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ النُّعْمَانِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَامَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- خَطِيبًا بِمَوْعِظَةٍ فَقَالَ « يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّكُمْ تُحْشَرُونَ إِلَى اللَّهِ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلاً ( كَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُعِيدُهُ وَعْدًا عَلَيْنَا إِنَّا كُنَّا فَاعِلِينَ) أَلاَ وَإِنَّ أَوَّلَ الْخَلاَئِقِ يُكْسَى يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِبْرَاهِيمُ عَلَيْهِ السَّلاَمُ أَلاَ وَإِنَّهُ سَيُجَاءُ بِرِجَالٍ مِنْ أُمَّتِى فَيُؤْخَذُ بِهِمْ ذَاتَ الشِّمَالِ فَأَقُولُ يَا رَبِّ أَصْحَابِى. فَيُقَالُ إِنَّكَ لاَ تَدْرِى مَا أَحْدَثُوا بَعْدَكَ. فَأَقُولُ كَمَا قَالَ الْعَبْدُ الصَّالِحُ ( وَكُنْتُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا مَا دُمْتُ فِيهِمْ فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِى كُنْتَ أَنْتَ الرَّقِيبَ عَلَيْهِمْ وَأَنْتَ عَلَى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيدٌ إِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ وَإِنْ تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ) قَالَ فَيُقَالُ لِى إِنَّهُمْ لَمْ يَزَالُوا مُرْتَدِّينَ عَلَى أَعْقَابِهِمْ مُنْذُ فَارَقْتَهُمْ ». وَفِى حَدِيثِ وَكِيعٍ وَمُعَاذٍ « فَيُقَالُ إِنَّكَ لاَ تَدْرِى مَا أَحْدَثُوا بَعْدَكَ ».

It was narrated that Ibn 'Abbas said: "The Messenger of Allah (s.a.w) stood before us and delivered a Khutbah, and said: 'O people, you will be gathered to Allah (on the Day of Resurrection) barefoot, naked and uncircumcised: "As We began the first creation, We shall repeat it. (It is) a promise binding upon Us. Truly, We shall do it." The first of creation to be clothed will be Ibrahim - Behold! Then some men of my Ummah will be brought and taken to the left, and I will say: "O Lord, my Companions!" It will be said: "You do not know what they innovated after you were gone." And I will say as the righteous slave ('Eisa) said: "...And I was a witness over them while I dwelt amongst them, but when You took me up, You were the Watcher over them; and You are a Witness to all things. If You punish them, they are Your slaves, and if You forgive them, verily, You, only You are the All-Mighty, the All-Wise." Then it will be said to me: "They kept turning on their heels since you left them."' In the Hadith of Waki' and Mu'adh it says: "And it will be said: 'You do not know what they did after you were gone.'"

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺہمیں نصیحت کا خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے ، آپﷺنے فرمایا: "اے لوگو! تم اللہ کے پاس ننگے پیر، ننگے بدن ، اور بغیر ختنے کے جمع کیے جاؤگے "جس طرح ہم نے تم کو شروع میں پیدا کیا تھا اسی طرح تم کو دوبارہ پیدا کریں گے ، یہ ہمارا وعدہ ہے ، ہم اس کو ضرور کرنے والے ہیں" ، سنو!مخلوق میں سے سب سے پہلے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو لباس پہنایا جائے گا ، سنو! بے شک میری امت میں سے کچھ لوگوں کو لایا جائے گا ، ان کی بائیں جانب کوپکڑ لیا جائے گا ، میں کہوں گا : اے میرے رب ! یہ میرے اصحاب ہیں ، کہا جائے گا : آپ نہیں جانتے انہوں نے آپ کے بعد دین میں کیا کیا بدعتیں نکالی تھیں ، میں عبد صالح (حضرت عیسیٰ) کی طرح کہوں گا: جب تک میں ان کےدرمیان تھا میں ان پر گواہ تھا ، اور جب تو نے مجھے وفات دے دی تو پھر تو ان کا نگہبان ہے اور تو ہر چیزکا گواہ ہے ، اگر تو ان کو عذاب دے تو یہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو ان مغفرت فرمائے تو تو غالب اور حکیم ہے ، آپﷺنے فرمایا: پھر مجھ سے کہا جائے گا : جب سے آپ ان سے جدا ہوئےیہ اپنی ایڑیوں کے بل دین سے پھر ے رہے ، اور وکیع کی اور معاذ کی روایت میں ہے : آپﷺسے کہاجائے گا: آپ خود نہیں جانتے کہ انہوں نے آپ کے بعد دین میں کیا کیا نئی بدعتیں نکالی تھیں۔


حَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ ح وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ قَالاَ جَمِيعًا حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « يُحْشَرُ النَّاسُ عَلَى ثَلاَثِ طَرَائِقَ رَاغِبِينَ رَاهِبِينَ وَاثْنَانِ عَلَى بَعِيرٍ وَثَلاَثَةٌ عَلَى بَعِيرٍ وَأَرْبَعَةٌ عَلَى بَعِيرٍ وَعَشَرَةٌ عَلَى بَعِيرٍ وَتَحْشُرُ بَقِيَّتَهُمُ النَّارُ تَبِيتُ مَعَهُمْ حَيْثُ بَاتُوا وَتَقِيلُ مَعَهُمْ حَيْثُ قَالُوا وَتُصْبِحُ مَعَهُمْ حَيْثُ أَصْبَحُوا وَتُمْسِى مَعَهُمْ حَيْثُ أَمْسَوْا ».

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "The people will be gathered in three groups, hoping (for Paradise) and fearing (Hell), two on a camel, three on a camel, four on a camel, ten on a camel. The rest of them will be gathered by a fire which will stay with them when they stop for the night, and it will rest with them when they take a rest, and will be with them morning and evening."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: لوگوں کو تین جماعتوں کی شکل میں جمع کیا جائے گا ، خوش ہونے والے ، ڈرنے والے ، دو ایک اونٹ پر ہوں گے ، تین ایک اونٹ پر ہوں گے ، اور چار ایک اونٹ پر ہوں گے ، اور دس ایک اونٹ پر ہوں گے ، اور باقی لوگوں کو آگ جمع کرے گی ، جہاں وہ رات کو ٹھہریں گے آگ بھی وہیں ٹھہرے گی ، جہاں وہ دن کو قیلولہ کریں گے ، آگ بھی وہیں ہوگی ، جہاں وہ صبح کو رہیں گے آگ بھی وہیں رہے گی اور جہاں وہ شام کو ہوں گے آگ بھی وہیں ہوگی۔

Chapter No: 15

باب فِي صِفَةِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ أَعَانَنَا اللَّهُ عَلَى أَهْوَالِهَا

The features of the day of resurrection, May Allah save us from its terrors

قیامت کے ہولناک احوال ، اللہ اس کی ہولناکیوں میں ہماری مدد فرمائے

حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا يَحْيَى - يَعْنُونَ ابْنَ سَعِيدٍ - عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنِى نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- (يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ) قَالَ « يَقُومُ أَحَدُهُمْ فِى رَشْحِهِ إِلَى أَنْصَافِ أُذُنَيْهِ ». وَفِى رِوَايَةِ ابْنِ الْمُثَنَّى قَالَ « يَقُومُ النَّاسُ ». لَمْ يَذْكُرْ يَوْمَ.

It was narrated from Ibn 'Umar that the Prophet (s.a.w) said: "The Day when (all) mankind will stand before the Lord of the 'Alamin (all that exists)." Until one of them will be submerged in his own sweat halfway up his ears."

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: جس دن تمام انسان رب العالمین کےسامنے کھڑے ہوں گے تو ان میں سے ایک آدمی اپنے نصف کانوں تک اپنے پسینہ میں ڈوبا ہوا ہوگا ، ابن مثنیٰ کی روایت میں "یقوم الناس" ہے یوم کا لفظ نہیں ہے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْمُسَيَّبِىُّ حَدَّثَنَا أَنَسٌ يَعْنِى ابْنَ عِيَاضٍ ح وَحَدَّثَنِى سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ كِلاَهُمَا عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ وَعِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ح وَحَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ يَحْيَى حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِكٌ ح وَحَدَّثَنِى أَبُو نَصْرٍ التَّمَّارُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَيُّوبَ ح وَحَدَّثَنَا الْحُلْوَانِىُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ صَالِحٍ كُلُّ هَؤُلاَءِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. بِمَعْنَى حَدِيثِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ. غَيْرَ أَنَّ فِى حَدِيثِ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ وَصَالِحٍ « حَتَّى يَغِيبَ أَحَدُهُمْ فِى رَشْحِهِ إِلَى أَنْصَافِ أُذُنَيْهِ ».

A Hadith like that of 'Ubaidulh1h from Nafi' (no. 7203) was narrated from Ibn 'Umar from the Prophet (s.a.w). But in the Hadith of Musa bin 'Uqbah and Salih (it says): "Until one of them will disappear (submerged) in his sweat halfway up his ears."

یہ حدیث چھ سندوں کے ساتھ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے حسب سابق مروی ہے ، البتہ موسیٰ بن عقبہ اور صالح کی روایت میں ہے ، ایک آدمی آدھے کانوں تک اپنے پسینے میں ڈوب جائے گا۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ - يَعْنِى ابْنَ مُحَمَّدٍ - عَنْ ثَوْرٍ عَنْ أَبِى الْغَيْثِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِنَّ الْعَرَقَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَيَذْهَبُ فِى الأَرْضِ سَبْعِينَ بَاعًا وَإِنَّهُ لَيَبْلُغُ إِلَى أَفْوَاهِ النَّاسِ أَوْ إِلَى آذَانِهِمْ ». يَشُكُّ ثَوْرٌ أَيَّهُمَا قَالَ.

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "On the Day of Resurrection, sweat will seep into the earth seventy fathoms, and it will reach up to the people's mouths" or "ears." Thawr (a narrator) was uncertain as to which of them he said.

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: قیامت کےدن انسان کا پسینہ ستر ہاتھ تک پھیلا ہوا ہوگا ، اور وہ انسان کے منہ اور کانوں تک پہنچ جائے گا ،راوی کو شک ہے کہ آپﷺنے کون سا لفظ فرمایا تھا۔


حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جَابِرٍ حَدَّثَنِى سُلَيْمُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنِى الْمِقْدَادُ بْنُ الأَسْوَدِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « تُدْنَى الشَّمْسُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنَ الْخَلْقِ حَتَّى تَكُونَ مِنْهُمْ كَمِقْدَارِ مِيلٍ ». قَالَ سُلَيْمُ بْنُ عَامِرٍ فَوَاللَّهِ مَا أَدْرِى مَا يَعْنِى بِالْمِيلِ أَمَسَافَةَ الأَرْضِ أَمِ الْمِيلَ الَّذِى تُكْتَحَلُ بِهِ الْعَيْنُ. قَالَ « فَيَكُونُ النَّاسُ عَلَى قَدْرِ أَعْمَالِهِمْ فِى الْعَرَقِ فَمِنْهُمْ مَنْ يَكُونُ إِلَى كَعْبَيْهِ وَمِنْهُمْ مَنْ يَكُونُ إِلَى رُكْبَتَيْهِ وَمِنْهُمْ مَنْ يَكُونُ إِلَى حَقْوَيْهِ وَمِنْهُمْ مَنْ يُلْجِمُهُ الْعَرَقُ إِلْجَامًا ». قَالَ وَأَشَارَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِيَدِهِ إِلَى فِيهِ.

Al-Miqdad bin Al-Aswad said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'The sun will be brought near to the people on the Day of Resurrection, until it is one Mil away from them."' Sulaim bin 'Amir said: "By Allah, I do not know what he meant by the word Mil - was it a measure of distance (mile) or the stick which is used to apply kohl to the eyes." "And he (s.a.w) said: 'The people will be submerged in the sweat in accordance with their deeds; for some it will come up to their ankles, for some it will come up to their knees, for some it will come up to their waists and for some it will come up to their mouths.' And the Messenger of Allah (s.a.w) pointed with his hand to his mouth.

حضرت مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ میں نے رسو ل اللہﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ قیامت کےدن سورج مخلوق کے اس قدر قریب ہوگا کہ ایک میل کی مقدار رہ جائے گی ، سلیم بن عامر کہتےہیں کہ اللہ کی قسم ! مجھے یہ معلوم نہیں ہے کہ میل سے آپ کی کیا مراد تھی ؟ آیا مسافت کا میل ، یا وہ جس کے ساتھ آنکھ میں سرمہ لگایا جاتاہے (سلائی )لوگ اپنے اعما ل کے حساب سے پسینہ میں ہوں گے ، بعض لوگوں کا پسینہ ٹخنوں تک ہوگا ، بعض کا گھٹنوں تک ، بعض کا کمر تک اور کسی کے منہ میں پسینہ کی لگام ہوگی ، رسول اللہﷺنے اپنے ہاتھ سے اپنے منہ کی طرف اشارہ کیا۔

Chapter No: 16

باب الصِّفَاتِ الَّتِي يُعْرَفُ بِهَا فِي الدُّنْيَا أَهْلُ الْجَنَّةِ وَأَهْلُ النَّارِ

Concerning those qualities by which the people of paradise and the people of the fire can be recognized in this world

جن صفات سے دنیا میں جنتی اور جہنمی لوگوں کی پہچان ہوتی ہے

حَدَّثَنِى أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِىُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارِ بْنِ عُثْمَانَ - وَاللَّفْظُ لأَبِى غَسَّانَ وَابْنِ الْمُثَنَّى - قَالاَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ عَنْ عِيَاضِ بْنِ حِمَارٍ الْمُجَاشِعِىِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ ذَاتَ يَوْمٍ فِى خُطْبَتِهِ « أَلاَ إِنَّ رَبِّى أَمَرَنِى أَنْ أُعَلِّمَكُمْ مَا جَهِلْتُمْ مِمَّا عَلَّمَنِى يَوْمِى هَذَا كُلُّ مَالٍ نَحَلْتُهُ عَبْدًا حَلاَلٌ وَإِنِّى خَلَقْتُ عِبَادِى حُنَفَاءَ كُلَّهُمْ وَإِنَّهُمْ أَتَتْهُمُ الشَّيَاطِينُ فَاجْتَالَتْهُمْ عَنْ دِينِهِمْ وَحَرَّمَتْ عَلَيْهِمْ مَا أَحْلَلْتُ لَهُمْ وَأَمَرَتْهُمْ أَنْ يُشْرِكُوا بِى مَا لَمْ أُنْزِلْ بِهِ سُلْطَانًا وَإِنَّ اللَّهَ نَظَرَ إِلَى أَهْلِ الأَرْضِ فَمَقَتَهُمْ عَرَبَهُمْ وَعَجَمَهُمْ إِلاَّ بَقَايَا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَقَالَ إِنَّمَا بَعَثْتُكَ لأَبْتَلِيَكَ وَأَبْتَلِىَ بِكَ وَأَنْزَلْتُ عَلَيْكَ كِتَابًا لاَ يَغْسِلُهُ الْمَاءُ تَقْرَؤُهُ نَائِمًا وَيَقْظَانَ وَإِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِى أَنْ أُحَرِّقَ قُرَيْشًا فَقُلْتُ رَبِّ إِذًا يَثْلَغُوا رَأْسِى فَيَدَعُوهُ خُبْزَةً قَالَ اسْتَخْرِجْهُمْ كَمَا اسْتَخْرَجُوكَ وَاغْزُهُمْ نُغْزِكَ وَأَنْفِقْ فَسَنُنْفِقَ عَلَيْكَ وَابْعَثْ جَيْشًا نَبْعَثْ خَمْسَةً مِثْلَهُ وَقَاتِلْ بِمَنْ أَطَاعَكَ مَنْ عَصَاكَ. قَالَ وَأَهْلُ الْجَنَّةِ ثَلاَثَةٌ ذُو سُلْطَانٍ مُقْسِطٌ مُتَصَدِّقٌ مُوَفَّقٌ وَرَجُلٌ رَحِيمٌ رَقِيقُ الْقَلْبِ لِكُلِّ ذِى قُرْبَى وَمُسْلِمٍ وَعَفِيفٌ مُتَعَفِّفٌ ذُو عِيَالٍ - قَالَ - وَأَهْلُ النَّارِ خَمْسَةٌ الضَّعِيفُ الَّذِى لاَ زَبْرَ لَهُ الَّذِينَ هُمْ فِيكُمْ تَبَعًا لاَ يَتْبَعُونَ أَهْلاً وَلاَ مَالاً وَالْخَائِنُ الَّذِى لاَ يَخْفَى لَهُ طَمَعٌ وَإِنْ دَقَّ إِلاَّ خَانَهُ وَرَجُلٌ لاَ يُصْبِحُ وَلاَ يُمْسِى إِلاَّ وَهُوَ يُخَادِعُكَ عَنْ أَهْلِكَ وَمَالِكَ ». وَذَكَرَ الْبُخْلَ أَوِ الْكَذِبَ « وَالشِّنْظِيرُ الْفَحَّاشُ ». وَلَمْ يَذْكُرْ أَبُو غَسَّانَ فِى حَدِيثِهِ « وَأَنْفِقْ فَسَنُنْفِقَ عَلَيْكَ ».

It was narrated from 'Iyad bin Himar Al-Mujashi'i that one day in his Khutbah, the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Behold! My Lord has commanded me to teach you that which you do not know of what He has taught me: 'On this day, all the wealth that I have bestowed upon a slave (of Allah) is permissible. I have created all My slaves Hunafa' (with the inclination to worship Allah alone), but the devils come to them and turn them away from their religion (true path). They forbid to them that which I have permitted to them, and they tell them to associate others with Me for which I have not sent down any authority.' Allah looked at the people of earth and hated them, Arabs and non-Arabs alike, except a remnant of the People of the Book. He said: 'I have only sent you to put you to trial, and to put others to trial through you, and I have revealed to you a Book that cannot be washed away with water, which you will recite when sleeping and when awake.' Allah commanded me to severely strike the Quraish and I said: 'Lord, they will break my head like bread.' He said: 'Expel them as they expelled you; fight them and We will help you; spend, and you will be spent upon; send out an army, and We will send five like it; fight with the help of those who obey you against those who disobey you.'" He said: "And the people of Paradise are of three types: A man of authority who is fair and just, who gives charity and does good; a man who is compassionate and kind to every relative, and Muslim; and a man who refrains from asking for help even though he has dependents. "And the people of the Fire are of five types: A weak man who lacks the wisdom (to avoid evil); those who are your followers that do not have any care for family and wealth; one who is dishonest and is a miser even for a little; a man who will betray you morning and evening with regard to your family and your wealth" - and he mentioned miserliness or lying" and the one whose language is obscene." Abu Ghassan (a sub narrator) did not mention in his Hadith the words "spend and you will be spent upon."

حضرت عیاض بن حمار مجاشعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہﷺنے اپنے خطبہ میں فرمایا: سنو! میرے رب نے مجھے یہ حکم دیا ہے کہ میں تمہیں ان چیزوں کی تعلیم دوں جو تم کو معلوم نہیں ، اور اللہ تعالیٰ نے آج مجھے ان چیزوں کا علم دیا ہے ، اللہ تعالیٰ نے فرمایا:" میں نے اپنے بندے کو اس حال میں پیدا کیا کہ وہ باطل سے دور رہنے والے تھے ، بے شک ان کے پاس شیطان آئے اور ان کو دین سے پھیر دیا ، اور جو چیزیں میں نے ان پر حلال کی تھیں وہ انہوں نے ان پر حرام کردیں اور ان کو میرے ساتھ شرک کرنے کا حکم دیا جب کہ میں نے اس شرک پر کوئی دلیل نازل نہیں کی ، اور بے شک اللہ تعالیٰ نے زمین والوں کو دیکھا اور اہل کتاب کے چند باقی ماندہ لوگوں کے سوا تمام عرب و عجم کے لوگوں سے ناراض ہوا ، اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا: میں نے تم کو آزمائش کے لیے بھیجا ہے ، اورتمہارے سبب سے (دوسروں کی) آزمائش کے لیے ، میں نے تم پر ایسی کتاب نازل کی جس کو پانی نہیں دھوسکتا ، تم اس کو نیند اور بیداری میں پڑھوگے ، اور بے شک اللہ تعالیٰ نے مجھے قریش کےجلانے کا حکم دیا ہے ، میں نے کہا: اے میرے رب ! وہ تو میرا سر پھاڑ دیں گے اور اس کو ٹکڑے ٹکڑے کرکے چھوڑ دیں گے ، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ان کو اس طرح نکال دو جس طرح انہوں نے تم کو نکالا ہے ، تم ان سے جہاد کرو ہم تمہاری مدد کریں گے ، تم خرچ کرو ہم تم پر خرچ کریں گے،تم ایک لشکر بھیجو ہم اس سے پانچ گنا لشکر بھیجیں گے ، اپنے اطاعت گزاروں کو لے کر اپنے نافرمانوں کے ساتھ جنگ کرو، اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا: تین قسم کے لوگ جنتی ہیں : سلطان عال جو نیکی کی توفیق دیا گیا ہوا ، اور صدقہ کرنے والا ہو ، جو آدمی رحم دل ہو اور اپنے تمام قرابت داروں اور عام مسلمانوں کے لیے رقیق القلب ہو، اور جوآدمی پاک دامن ہو اورعیال دار ہونے کے باوجود سوال کرنے سے گریز کرتا ہو اور پانچ قسم کے لوگ جہنمی ہیں : وہ ضعیف لوگ جن کے پاس عقل نہ ہو جو تمہارے ماتحت ہوں ، اور اپنےاہل اور مال کےلیے کوئی سعی نہ کریں ،وہ خائن جس کی طمع پوشیدہ نہ ہو جو معمولی سی چیز میں بھی خیانت کرے ، وہ دھوکہ باز جو ہر صبح اور شام کو تمہارے ساتھ ، تمہارے اہل اور تمہارے مال کے ساتھ دھوکہ کرے ، اور اللہ تعالیٰ نے بخل یا جھوٹ ، بدخو اور فحش کلام کرنے والے کا بھی ذکر کیا ہے ، ابو غسان نے اپنی روایت میں یہ ذکر نہیں کیا : تم خرچ کرو، تم پر خرچ کیا جائے گا۔


وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى عَدِىٍّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الإِسْنَادِ. وَلَمْ يَذْكُرْ فِى حَدِيثِهِ « كُلُّ مَالٍ نَحَلْتُهُ عَبْدًا حَلاَلٌ ».

It was narrated from Qatadah with this chain of narrators (a Hadith similar to no. 7207), but he did not mention in his Hadith (the words) "all the wealth that I have bestowed upon a slave (of Allah) is permissible".

قتادہ نے اس سند کے ساتھ روایت کیا ، اس کی روایت میں یہ ذکر نہیں ہے کہ میں نے اپنے بندے کو جو مال عطا کیا ہے وہ حلال ہے۔


حَدَّثَنِى عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ هِشَامٍ - صَاحِبِ الدَّسْتَوَائِىِّ - حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ عِيَاضِ بْنِ حِمَارٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- خَطَبَ ذَاتَ يَوْمٍ. وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَقَالَ فِى آخِرِهِ قَالَ يَحْيَى قَالَ شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَمِعْتُ مُطَرِّفًا فِى هَذَا الْحَدِيثِ.

It was narrated from 'Iyaq bin Himar that the Messenger of Allah (s.a.w) delivered a Khutbah one day... and he quoted the Hadith (as no. 7207).

یہ حدیث ایک اور سند کے ساتھ مروی ہے۔


وَحَدَّثَنِى أَبُو عَمَّارٍ حُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنِ الْحُسَيْنِ عَنْ مَطَرٍ حَدَّثَنِى قَتَادَةُ عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ عَنْ عِيَاضِ بْنِ حِمَارٍ أَخِى بَنِى مُجَاشِعٍ قَالَ قَامَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- ذَاتَ يَوْمٍ خَطِيبًا فَقَالَ « إِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِى ». وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِ حَدِيثِ هِشَامٍ عَنْ قَتَادَةَ وَزَادَ فِيهِ « وَإِنَّ اللَّهَ أَوْحَى إِلَىَّ أَنْ تَوَاضَعُوا حَتَّى لاَ يَفْخَرَ أَحَدٌ عَلَى أَحَدٍ وَلاَ يَبْغِى أَحَدٌ عَلَى أَحَدٍ ». وَقَالَ فِى حَدِيثِهِ « وَهُمْ فِيكُمْ تَبَعًا لاَ يَبْغُونَ أَهْلاً وَلاَ مَالاً ». فَقُلْتُ فَيَكُونُ ذَلِكَ يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ قَالَ نَعَمْ وَاللَّهِ لَقَدْ أَدْرَكْتُهُمْ فِى الْجَاهِلِيَّةِ وَإِنَّ الرَّجُلَ لَيَرْعَى عَلَى الْحَىِّ مَا بِهِ إِلاَّ وَلِيدَتُهُمْ يَطَؤُهَا.

It was narrated that 'Iyaq bin Himar, the brother of Banu Mujashi' said: "The Messenger of Allah (s.a.w) stood up among us one day and delivered a speech, and said: 'Allah has commanded me..."' and he quoted a Hadith like that of Hisham from Qatadah (no. 7207), and added: "Allah revealed to me that you should be humble (towards one another) so that no one should boast to another, and no one should wrong another." And he said in his Hadith: "... they are those who follow you among you, who do not have any care for family and wealth." I said: "Does that really happen, O Abu 'Abdullah?" He said: "''Yes, by Allah. I saw them during the Jahiliyyah, when a man would graze the sheep of a tribe in order to have his way with their slave girl."

حضرت عیاض بن حمار نے بیان کیا کہ ایک دن رسو ل اللہﷺنے ہم میں تشریف فرما کر خطبہ دیا اور فرمایا: اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا ہے ، اس کے بعد حسب سابق مروی ہے، قتادہ کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ پر یہ وحی کی ہے: تواضع کرو، یہاں تک کہ کوئی آدمی دوسرے پر فخر نہ کرے اور کوئی آدمی دوسرے پر زیادتی نہ کرے ، اسی حدیث میں ہے وہ لوگ تم میں تابع ہوں گے، اہل اور مال کو تلاش نہیں کریں گے ، میں نے کہا: اے ابو عبداللہ ! کیا ایسے لوگ ہوں گے؟ انہوں نے کہا: ہاں! اللہ کی قسم! میں نے زمانہ جاہلیت میں ان کو دیکھا ہے ، ایک آدمی ایک قبیلہ کی بکریاں چراتا تھا ، اس سے کوئی نہ ملتا تو وہ ان کی باندی سے وطی کرتا۔

Chapter No: 17

باب عَرْضِ مَقْعَدِ الْمَيِّتِ مِنَ الْجَنَّةِ أَوِ النَّارِ عَلَيْهِ وَإِثْبَاتِ عَذَابِ الْقَبْرِ وَالتَّعَوُّذِ مِنْهُ

The dead is shown his place in the paradise or the fire, and the proof of the punishment in grave and seeking refuge with Allah from it

میت پر جنت یا جہنم کا ٹھکانا پیش کرنے ، عذاب قبر کے اثبات اور اس سے پناہ مانگنے کا بیان

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا مَاتَ عُرِضَ عَلَيْهِ مَقْعَدُهُ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِىِّ إِنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَمِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَإِنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَمِنْ أَهْلِ النَّارِ يُقَالُ هَذَا مَقْعَدُكَ حَتَّى يَبْعَثَكَ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ».

It was narrated from Ibn 'Umar that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "When one of you dies, he is shown his place morning and evening. If he is one of the people of Paradise, then (he is shown his place) among the people of Paradise. If he is one of the people of the Fire, then (he is shown his place) among the people of the Fire. And it is said: 'This is your place, until Allah resurrects you to it on the Day of Resurrection."'

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی فوت ہوجائے تو اس پر صبح و شام اس کاٹھکانہ پیش کیا جاتا ہے ، اگر وہ جنتی ہو تو جنتیوں کا اور جہنمی ہو تو جہنم کا (ٹھکانہ پیش کیا جاتا ہے )اور اس سے کہا جاتا ہے : یہ تمہارا اس وقت ٹھکانا ہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ تم کو قیامت کے دن اس ٹھکانے کی طرف اٹھائے گا۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا مَاتَ الرَّجُلُ عُرِضَ عَلَيْهِ مَقْعَدُهُ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِىِّ إِنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَالْجَنَّةُ وَإِنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَالنَّارُ ». قَالَ « ثُمَّ يُقَالُ هَذَا مَقْعَدُكَ الَّذِى تُبْعَثُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ».

It was narrated that Ibn 'Umar said: "The Prophet (s.a.w) said: 'When a man dies, he is shown his place morning and evening. If he is one of the people of Paradise, then (he is shown his place) in Paradise, and if he is one of the people of the Fire, then (he is shown his place) in the Fire. Then it is said: This is your place to which you will be resurrected on the Day of Resurrection."'

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: جب کوئی آدمی فوت ہوتا ہے تو اس پر صبح اور شام اس کا ٹھکانا پیش کیا جاتا ہے ، اگر وہ جنت والوں میں سے ہو تو جنت اور اگر جہنم والوں میں سے ہو تو اس پر جہنم پیش کیا جاتا ہے ، پھر کہا جاتا ہے : یہ تمہارا ٹھکانا ہے یہاں تک کہ قیامت کے دن تم کو اس کی طرف اٹھایا جائے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ قَالَ وَأَخْبَرَنَا سَعِيدٌ الْجُرَيْرِىُّ عَنْ أَبِى نَضْرَةَ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ وَلَمْ أَشْهَدْهُ مِنَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَلَكِنْ حَدَّثَنِيهِ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ قَالَ بَيْنَمَا النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- فِى حَائِطٍ لِبَنِى النَّجَّارِ عَلَى بَغْلَةٍ لَهُ وَنَحْنُ مَعَهُ إِذْ حَادَتْ بِهِ فَكَادَتْ تُلْقِيهِ وَإِذَا أَقْبُرٌ سِتَّةٌ أَوْ خَمْسَةٌ أَوْ أَرْبَعَةٌ - قَالَ كَذَا كَانَ يَقُولُ الْجُرَيْرِىُّ - فَقَالَ « مَنْ يَعْرِفُ أَصْحَابَ هَذِهِ الأَقْبُرِ ». فَقَالَ رَجُلٌ أَنَا. قَالَ « فَمَتَى مَاتَ هَؤُلاَءِ ». قَالَ مَاتُوا فِى الإِشْرَاكِ. فَقَالَ « إِنَّ هَذِهِ الأُمَّةَ تُبْتَلَى فِى قُبُورِهَا فَلَوْلاَ أَنْ لاَ تَدَافَنُوا لَدَعَوْتُ اللَّهَ أَنْ يُسْمِعَكُمْ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ الَّذِى أَسْمَعُ مِنْهُ ». ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ فَقَالَ « تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِ النَّارِ ». قَالُوا نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِ النَّارِ فَقَالَ « تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ ». قَالُوا نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ. قَالَ « تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنَ الْفِتَنِ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ ». قَالُوا نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الْفِتَنِ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ قَالَ « تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ ». قَالُوا نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ.

Abu Sa'eed said: I did not hear it from the Messenger of Allah (s.a.w) but Zaid bin Thabit narrated it to me. He said: While the Prophet (s.a.w) was in a garden belonging to Banu An-Najjar, on a mule of his, and we were with him, the mule was startled and nearly threw him off. There were six, or five, or four graves there - He said: This is how Al-Jurairi said it - and he (s.a.w) said: "Who knows the occupants of these graves?" A man said: "I do." He said: "When did these people die?" He said: "They died as idolaters." He said: "This Ummah will be tested in their graves. Were it not that you would not bury one another, I would pray to Allah to make you hear the torment of the grave that I can hear." Then he turned to face us and said: "Seek refuge with Allah from the torment of the Fire." We said: "We seek refuge with Allah from the torment of the Fire." He said: "Seek refuge with Allah from the torment of the grave." We said: "We seek refuge with Allah from the torment of the grave." He said: "Seek refuge with Allah from the Fitan (tribulations), both visible and invisible." We said: "We seek refuge with Allah from Fitan (tribulations), both visible and invisible." He said: "Seek refuge with Allah from the Fitnah of Ad-Dajjal" We said: "We seek refuge with Allah from the Fitnah of Ad-Dajjal"

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے اس حدیث کونبی ﷺسے نہیں سنا لیکن مجھ سے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی ﷺبنو نجار کے ایک باغ میں اپنی خچر پر سوار ہوکر جارہے تھے اور ہم بھی آپﷺکے ساتھ تھے ، اچانک وہ خچر بدکی ، قریب تھا کہ وہ خچر آپ کو گرادیتی، وہاں پر چھ ، پانچ یا چار قبریں تھیں ۔ آپﷺنے فرمایا: ان قبر والوں کو کون جانتا ہے ؟ ایک آدمی نے کہا: میں جانتا ہوں ، آپﷺنے فرمایا: یہ لوگ کب مرے تھے ؟ اس نے کہا: یہ لوگ زمانہ شرک میں مرے تھے ؟ آپﷺنے فرمایا: اس امت کی ان قبروں میں آزمائش کی جاتی ہے ، اگر مجھے یہ خدشہ نہ ہوتا کہ تم لوگ اپنے مردے دفن کرنا چھوڑ دوگے تو میں اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کرتا کہ وہ تم کو وہ عذاب سنائے جو میں سن رہا ہوں ، پھر آپﷺنے ہماری طرف متوجہ ہوکر فرمایا: جہنم کے عذاب سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرو، صحابہ نے کہا: ہم جہنم کے عذاب سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتے ہیں ، آپﷺنے فرمایا: قبر کے عذاب سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگو، صحابہ نے کہا: ہم قبر کے عذاب سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرتے ہیں ، آپ ﷺنے فرمایا: ظاہری اور باطنی ہر قسم کے فتنوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرو، صحابہ نے کہا: ہم ظاہری اور باطنی ہر قسم کے فتنوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرتے ہیں ، آپﷺنے فرمایا: دجال کے فتنہ سے اللہ کی پناہ طلب کرو، صحابہ نے کہا: ہم دجال کےفتنہ سے اللہ کی پناہ طلب کرتے ہیں۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لَوْلاَ أَنْ لاَ تَدَافَنُوا لَدَعَوْتُ اللَّهَ أَنْ يُسْمِعَكُمْ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ ».

It was narrated from Anas that the Prophet (s.a.w) said: "Were it not that you would not bury one another, I would have prayed to Allah to let you hear the torment of the grave."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: اگر مجھے یہ خدشہ نہ ہوتا کہ تم مردوں کو دفن کرنا چھوڑ دو گے تو میں اللہ سے دعا کرتا کہ وہ آپ کو قبر کا عذاب سنائے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح وَحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِى ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ كُلُّهُمْ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِى جُحَيْفَةَ ح وَحَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ جَمِيعًا عَنْ يَحْيَى الْقَطَّانِ - وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنِى عَوْنُ بْنُ أَبِى جُحَيْفَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ الْبَرَاءِ عَنْ أَبِى أَيُّوبَ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَعْدَ مَا غَرَبَتِ الشَّمْسُ فَسَمِعَ صَوْتًا فَقَالَ « يَهُودُ تُعَذَّبُ فِى قُبُورِهَا ».

It was narrated that Abu Ayyub said: "The Messenger of Allah (s.a.w) set out after the sun had set, and he heard a sound. He said: 'Jews who are being tormented in their graves."'

یہ حدیث چار سندوں سے حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺسورج غروب ہونے کے بعد باہر نکلے،تو آپﷺنے ایک آواز سنی تو آپﷺنے فرمایا: یہود کو قبر میں عذاب ہورہا ہے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ قَتَادَةَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ قَالَ قَالَ نَبِىُّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا وُضِعَ فِى قَبْرِهِ وَتَوَلَّى عَنْهُ أَصْحَابُهُ إِنَّهُ لَيَسْمَعُ قَرْعَ نِعَالِهِمْ ». قَالَ « يَأْتِيهِ مَلَكَانِ فَيُقْعِدَانِهِ فَيَقُولاَنِ لَهُ مَا كُنْتَ تَقُولُ فِى هَذَا الرَّجُلِ ». قَالَ « فَأَمَّا الْمُؤْمِنُ فَيَقُولُ أَشْهَدُ أَنَّهُ عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ ». قَالَ « فَيُقَالُ لَهُ انْظُرْ إِلَى مَقْعَدِكَ مِنَ النَّارِ قَدْ أَبْدَلَكَ اللَّهُ بِهِ مَقْعَدًا مِنَ الْجَنَّةِ ». قَالَ نَبِىُّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « فَيَرَاهُمَا جَمِيعًا ». قَالَ قَتَادَةُ وَذُكِرَ لَنَا أَنَّهُ يُفْسَحُ لَهُ فِى قَبْرِهِ سَبْعُونَ ذِرَاعًا وَيُمْلأُ عَلَيْهِ خَضِرًا إِلَى يَوْمِ يُبْعَثُونَ.

Anas bin Malik said: "The Prophet of Allah m said: 'When a person is placed in his grave and his companions turn to leave, he hears the sound of their footsteps. Then two angels come to him and sit him up, and say to him: 'What did you used to say about this man?' As for the believer, he says: 'I bear witness that he is the slave of Allah, and His Messenger.' Then it is said to him: 'Look at your place in the Fire; Allah has substituted it with a place in Paradise."' The Prophet of Allah (s.a.w) said: "He is shown them both." Qatadah said: ''It was said to us that his grave is expanded seventy cubits for him, and it is filled with greenery until the Day they will be resurrected."

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: جب بندہ کو اس کی قبر میں رکھا جاتا ہے اور اس کے ساتھی واپس چلے جاتے ہیں تو وہ بندہ ان کی جوتیوں کی آہٹ سنتا ہے ، آپﷺنے فرمایا:اس کے پاس دو فرشتے آتے ہیں اور اس کو بٹھاتے ہیں ، وہ اس سے کہتے ہیں کہ تم اس آدمی کے بارے میں کیا کہا کرتے تھے ، اگر مومن ہوگا تو وہ کہے گا : میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں ، اس سے کہا جائے گا: تم جہنم میں اپنے ٹھکانے کی طرف دیکھو، اللہ تعالیٰ نے تمہارے اس ٹھکانے کو جنت کے ٹھکانے سے بدل دیا ہے ، نبی ﷺنے فرمایا: وہ آدمی اپنے دونوں ٹھکانوں کو دیکھے گا ، قتادہ نے یہ کہا: ہم سے یہ بیان کیا گیا ہے کہ اس کی قبر میں ستر گز وسعت کردی جائے گی اور قیامت تک کے لیے اس کی قبر میں نعمتیں بھردی جائیں گی ۔


وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِنْهَالٍ الضَّرِيرُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ الْمَيِّتَ إِذَا وُضِعَ فِى قَبْرِهِ إِنَّهُ لَيَسْمَعُ خَفْقَ نِعَالِهِمْ إِذَا انْصَرَفُوا ».

It was narrated that Anas bin Malik said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'When the deceased is placed in his grave, he can hear the sound of their footsteps when they leave (after burying him)."'

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جب میت کو قبر میں رکھا جاتا ہے تو وہ لوگوں کے واپس جاتے وقت ان کی جوتیوں کی آواز سنتا ہے۔


حَدَّثَنِى عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ - يَعْنِى ابْنَ عَطَاءٍ - عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ نَبِىَّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا وُضِعَ فِى قَبْرِهِ وَتَوَلَّى عَنْهُ أَصْحَابُهُ ». فَذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ شَيْبَانَ عَنْ قَتَادَةَ.

It was narrated from Anas bin Malik that the Prophet of Allah (s.a.w) said: "When a person is placed in his grave, and his companions leave," and he mentioned a Hadith like that of Shaiban from Qatadah (no.7216).

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: جب بندے کوقبر میں رکھا جاتا ہے ، اور اس کے ساتھی واپس چلے جاتے ہیں ، اس کے بعد حسب سابق مروی ہے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارِ بْنِ عُثْمَانَ الْعَبْدِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « (يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ) قَالَ « نَزَلَتْ فِى عَذَابِ الْقَبْرِ فَيُقَالُ لَهُ مَنْ رَبُّكَ فَيَقُولُ رَبِّىَ اللَّهُ وَنَبِيِّىَ مُحَمَّدٌ -صلى الله عليه وسلم-. فَذَلِكَ قَوْلُهُ عَزَّ وَجَلَّ (يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِى الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِى الآخِرَةِ) ».

It was narrated from Al-Bara' bin 'Azib that the Prophet (s.a.w) said: "Allah will keep firm those who believe, with the word that stands firm in this world." This was revealed concerning the torment of the grave It will be said to him (in the grave): 'Who is your Lord?' And he will say: 'My Lord is Allah, and my Prophet is Muhammad (s.a.w).' That is what Allah, Glorified and Exalted is He says: "Allah will keep firm those who believe, with the word that stands firm in this world, and in the Hereafter."'

حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: "اللہ تعالیٰ مومنین کو دنیا کی زندگی اور آخرت میں قول ثابت (کلمہ طیبہ) پر ثابت قدم رکھتاہے " یہ آیت عذاب قبر کے بارے میں نازل ہوئی ہے ، اس سے کہا جائے گا: تیرا رب کون ہے ؟ وہ کہے گا: میرا رب اللہ ہے اور میرے نبی محمد ﷺہیں اور یہ اللہ عزوجل کے اس قول کی تفسیر ہے: "اللہ تعالیٰ مومنین کو دنیا کی زندگی اور آخرت کی زندگی میں قول ثابت (کلمہ طیبہ) پر ثابت قدم رکھتاہے "


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَأَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ - يَعْنُونَ ابْنَ مَهْدِىٍّ - عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ خَيْثَمَةَ عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ( يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِى الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِى الآخِرَةِ) قَالَ نَزَلَتْ فِى عَذَابِ الْقَبْرِ.

It was narrated from Al-Bara' bin 'Azib: "Allah will keep firm those who believe, with the word that stands firm in this world, and in the Hereafter." "This was revealed concerning the torment of the grave."

حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے " اللہ تعالیٰ مومنین کو دنیا کی زندگی اور آخرت میں قول ثابت پر قدم رکھتا ہے "یہ آیت قبر کے عذاب کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔


حَدَّثَنِى عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا بُدَيْلٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ « إِذَا خَرَجَتْ رُوحُ الْمُؤْمِنِ تَلَقَّاهَا مَلَكَانِ يُصْعِدَانِهَا ». قَالَ حَمَّادٌ فَذَكَرَ مِنْ طِيبِ رِيحِهَا وَذَكَرَ الْمِسْكَ. قَالَ « وَيَقُولُ أَهْلُ السَّمَاءِ رُوحٌ طَيِّبَةٌ جَاءَتْ مِنْ قِبَلِ الأَرْضِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْكِ وَعَلَى جَسَدٍ كُنْتِ تَعْمُرِينَهُ. فَيُنْطَلَقُ بِهِ إِلَى رَبِّهِ عَزَّ وَجَلَّ ثُمَّ يَقُولُ انْطَلِقُوا بِهِ إِلَى آخِرِ الأَجَلِ ». قَالَ « وَإِنَّ الْكَافِرَ إِذَا خَرَجَتْ رُوحُهُ - قَالَ حَمَّادٌ وَذَكَرَ مِنْ نَتْنِهَا وَذَكَرَ لَعْنًا - وَيَقُولُ أَهْلُ السَّمَاءِ رُوحٌ خَبِيثَةٌ جَاءَتْ مِنْ قِبَلِ الأَرْضِ. قَالَ فَيُقَالُ انْطَلِقُوا بِهِ إِلَى آخِرِ الأَجَلِ ». قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَرَدَّ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- رَيْطَةً كَانَتْ عَلَيْهِ عَلَى أَنْفِهِ هَكَذَا.

It was narrated that Abu Hurairah said: "When the soul of the believer departs, it is received by two angels who take it up." Hammad said: "And he mentioned its good fragrance and he mentioned musk." He said: "The people of heaven say: 'A good soul that has come from the earth. May Allah bless you and the body in which you used to reside.' Then it is taken to its Lord, Glorified and Exalted is He, then He says: 'Take it to the Utmost Boundary."' He said: "When the soul of the disbeliever departs" - Hammad said: "and he mentioned its foul stench, and he mentioned curses" - "the people of heaven say: 'An evil soul that has come from the earth.' It is said: 'Take it to the Utmost Boundary."' Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) held a thin cloth that he had with him over his nose, like this."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب مومن کی روح نکلتی ہے تو فرشتے اس کو لے کر اوپر چڑھتے ہیں ، حماد نے کہا: انہوں نے اس کی روح کی خوشبو اور مشک کا ذکر کیا ، اورکہا:کہ آسمان والے کہتے ہیں: پاکیزہ روح ہے جو زمین کی طرف سے آئی ہے ، اے روح ! اللہ تعالیٰ تیری اور تیرے اس جسم کی مغفرت کرے جس کو توآباد رکھتی تھی ، پھر اس روح کو اس کے رب عزوجل کے پاس لے جایا جائے گا ، اللہ تعالیٰ فرمائے گا: اس کو آخر وقت کے لیے لے جاؤ ، حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: جب کافر کی روح نکلتی ہے ،حماد کہتے ہیں : انہوں نے اس بدبو اور اس کی لعنت کا ذکر کیا تو آسمان والے کہتے ہیں کہ یہ خبیث روح ہے جوزمین کی طرف سے آئی ہے ، انہوں نے کہا: پھر کہا جائے گا: اس کوآخر وقت کے لیے لے جاؤ،حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہﷺنے کافر کے جسم کی بدبو ظاہر کرنے کے لیےاپنی چادر کا پلو اس طرح ناک پر رکھا۔


حَدَّثَنِى إِسْحَاقُ بْنُ عُمَرَ بْنِ سَلِيطٍ الْهُذَلِىُّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ ثَابِتٍ قَالَ قَالَ أَنَسٌ كُنْتُ مَعَ عُمَرَ ح وَحَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كُنَّا مَعَ عُمَرَ بَيْنَ مَكَّةَ وَالْمَدِينَةِ فَتَرَاءَيْنَا الْهِلاَلَ وَكُنْتُ رَجُلاً حَدِيدَ الْبَصَرِ فَرَأَيْتُهُ وَلَيْسَ أَحَدٌ يَزْعُمُ أَنَّهُ رَآهُ غَيْرِى - قَالَ - فَجَعَلْتُ أَقُولُ لِعُمَرَ أَمَا تَرَاهُ فَجَعَلَ لاَ يَرَاهُ - قَالَ - يَقُولُ عُمَرُ سَأَرَاهُ وَأَنَا مُسْتَلْقٍ عَلَى فِرَاشِى. ثُمَّ أَنْشَأَ يُحَدِّثُنَا عَنْ أَهْلِ بَدْرٍ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يُرِينَا مَصَارِعَ أَهْلِ بَدْرِ بِالأَمْسِ يَقُولُ « هَذَا مَصْرَعُ فُلاَنٍ غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ ». قَالَ فَقَالَ عُمَرُ فَوَالَّذِى بَعَثَهُ بِالْحَقِّ مَا أَخْطَئُوا الْحُدُودَ الَّتِى حَدَّ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- - قَالَ - فَجُعِلُوا فِى بِئْرٍ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ فَانْطَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- حَتَّى انْتَهَى إِلَيْهِمْ فَقَالَ « يَا فُلاَنَ بْنَ فُلاَنٍ وَيَا فُلاَنَ بْنَ فُلاَنٍ هَلْ وَجَدْتُمْ مَا وَعَدَكُمُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ حَقًّا فَإِنِّى قَدْ وَجَدْتُ مَا وَعَدَنِىَ اللَّهُ حَقًّا ». قَالَ عُمَرُ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ تُكَلِّمُ أَجْسَادًا لاَ أَرْوَاحَ فِيهَا قَالَ « مَا أَنْتُمْ بِأَسْمَعَ لِمَا أَقُولُ مِنْهُمْ غَيْرَ أَنَّهُمْ لاَ يَسْتَطِيعُونَ أَنْ يَرُدُّوا عَلَىَّ شَيْئًا ».

It was narrated that Anas bin Malik said: "We were with 'Umar between Makkah and Al-Madinah, and we looked for the crescent of the new moon. I was a man with keen eyesight, and I saw it, but no one else said that he had seen it. I said to 'Umar: 'Don't you see it?' But he did not see it. 'Umar said: 'I will see it when I am lying on my bed' "Then he started to tell us about the people of Badr. And he said: 'The Messenger of Allah (s.a.w) showed us, one day before, where the people of Badr (the Mushrikun) would fall. He said: "This is the place where so-and-so will fall tomorrow, if Allah wills."' 'Umar said: 'By the One in Whose Hand is my soul, they did not miss the places that the Messenger of Allah (s.a.w) had pointed out. They were put in a well on top of one another, then the Messenger of Allah (s.a.w) went to them and said: "O so-and-so son of so-and-so, and O so-and-so son of so-and-so, have you found what Allah and His Messenger promised to be true? For I have found what my Lord promised me to be true."' "Umar said: 'O Messenger of Allah, how can you speak to bodies in which there are no souls?' He said: 'You do not hear what I am saying more clearly than they do, but they cannot give me any reply."'

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ مکہ اور مدینہ کے درمیان میں تھے ، ہم نے چاند کودیکھا ، میں تیز نظر کا آدمی تھا ، میں نے چاند کو دیکھ لیا ہے ،میرے علاوہ کسی کو یہ زعم نہیں تھا کہ اس نے چاند کو دیکھ لیا ہے ۔حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: پھر میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے کہنے لگا: کیا آپ چاند کو نہیں دیکھتے ؟ وہ چاند کو نہیں دیکھ رہے تھے ، حضرت عمررضی اللہ عنہ نے کہا: میں عنقریب چاند کو دیکھوں گا ، جب میں بستر پر لیٹا ہوا ہوں گا ، پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ہم سےبدر والوں کا واقعہ بیان کرنا شروع کردیا ہے ، انہوں نے کہا: رسول اللہﷺجنگ بدر سے ایک دن پہلے ہمیں بدر کے (کفار) کے گرنے کی جگہیں دکھا رہے تھے ، آپﷺفرمارہے تھے : ان شاء اللہ کل فلاں یہاں گرے گا ، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اس ذات کی قسم! جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا ہے ، رسول اللہﷺنے ان کے گرنے کی جو جگہ بتائی تھی وہ اس حد سے بالکل متجاوز نہیں ہوئے ، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: پھر ان (کی لاشوں ) کو اوپر تلے کنویں میں ڈال دیا گیا ، پھر رسو ل اللہ ﷺان کے پاس گئے اور فرمایا: اے فلاں بن فلاں ! اے فلاں بن فلاں ! کیا تم نے اللہ اور اس کے رسول ﷺکے کیے ہوئے وعدہ کو سچ پالیا ؟ کیونکہ میں نے اللہ کے کیے وعدے کو سچ پالیا ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ! آپ ان جسموں سے کیسے بات کررہے ہیں جن میں روحیں نہیں ہیں؟ آپﷺنے فرمایا: میں جو کچھ کہہ رہا ہوں تم اس کو ان سے زیادہ سننے والے نہیں ہو، لیکن وہ میری بات کا کوئی جواب دینے کی طاقت نہیں رکھتے۔


حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِىِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- تَرَكَ قَتْلَى بَدْرٍ ثَلاَثًا ثُمَّ أَتَاهُمْ فَقَامَ عَلَيْهِمْ فَنَادَاهُمْ فَقَالَ « يَا أَبَا جَهْلِ بْنَ هِشَامٍ يَا أُمَيَّةَ بْنَ خَلَفٍ يَا عُتْبَةَ بْنَ رَبِيعَةَ يَا شَيْبَةَ بْنَ رَبِيعَةَ أَلَيْسَ قَدْ وَجَدْتُمْ مَا وَعَدَ رَبُّكُمْ حَقًّا فَإِنِّى قَدْ وَجَدْتُ مَا وَعَدَنِى رَبِّى حَقًّا ». فَسَمِعَ عُمَرُ قَوْلَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ يَسْمَعُوا وَأَنَّى يُجِيبُوا وَقَدْ جَيَّفُوا قَالَ « وَالَّذِى نَفْسِى بِيَدِهِ مَا أَنْتُمْ بِأَسْمَعَ لِمَا أَقُولُ مِنْهُمْ وَلَكِنَّهُمْ لاَ يَقْدِرُونَ أَنْ يُجِيبُوا ». ثُمَّ أَمَرَ بِهِمْ فَسُحِبُوا فَأُلْقُوا فِى قَلِيبِ بَدْرٍ.

It was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah (s.a.w) left the slain of Badr (the Mushrikun) for three days, then he came to them and stood over them and called out to them: "O Abu Jahl bin Hisham! O Umayyah bin Khalaf! O 'Utbah bin Rabi'ah O Shaibah bin Rabi'ah! Have you not found what your Lord promised you to be true? For i have found what my Lord promised me to be true." 'Umar heard what the Prophet (s.a.w) said, and he said: "O Messenger of Allah, how can they hear .and respond when they have started to decay?" He (s.a.w) said: "By the One in Whose Hand is my soul, you cannot hear what I am saying any better than they can, but they are not able to respond." Then he ordered that they be dragged and thrown into the well of Badr.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے تین دن تک بدر کے مقتولیں کو چھوڑ دیا ، پھر آپﷺتشریف لائے اور ان کے پاس کھڑے ہوئے ، پھر آپﷺنے ان کو آواز دی اور فرمایا: اے ابو جہل بن ہشام! اے امیہ بن خلف! اے عتبہ بن ربیعہ! اےشیبہ بن ربیع! کیاتم نے اپنے رب کے کیے ہوئے وعدہ کو سچا نہیں پایا ؟ کیونکہ میں نے اپنے رب کے کیے ہوئے وعدہ کو حق پالیا ہے ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺکا یہ قول سن لیا تو کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ!یہ لوگ کیسے سنیں گے اور کس طرح جواب دیں گے حالانکہ یہ تو مردہ ہیں ؟آپ ﷺنے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ تم میری بات کو ان سے زیادہ سننے والے نہیں ہو، لیکن وہ جواب دینے کی طاقت نہیں رکھ سکتے ، پھر آپﷺنے ان کو بدر کے کنویں میں ڈالنے کا حکم دیا۔


حَدَّثَنِى يُوسُفُ بْنُ حَمَّادٍ الْمَعْنِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ أَبِى طَلْحَةَ ح وَحَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ ذَكَرَ لَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ عَنْ أَبِى طَلْحَةَ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ بَدْرٍ وَظَهَرَ عَلَيْهِمْ نَبِىُّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَ بِبِضْعَةٍ وَعِشْرِينَ رَجُلاً - وَفِى حَدِيثِ رَوْحٍ بِأَرْبَعَةٍ وَعِشْرِينَ رَجُلاً - مِنْ صَنَادِيدِ قُرَيْشٍ فَأُلْقُوا فِى طَوِىٍّ مِنْ أَطْوَاءِ بَدْرٍ. وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمَعْنَى حَدِيثِ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ.

It was narrated that Abu Talhah said: "On the Day of Badr, when the Prophet of Allah (s.a.w) prevailed against them (the Mushrikun), he ordered that twenty-odd men'' - in the Hadith of Rawh it says: ''Twenty-four men" - of the bravest of the disbelievers be thrown into one of the wells of Badr..." and he quoted a Hadith like that of Thabit from Anas (no. 7223).

حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنگ بدر کے دن جب نبی ﷺکو کامیابی ہوئی تو آپﷺنے بیس سے زیادہ قریش کے سرداروں کو گھسیٹ کر بدر کے کنوؤں میں سے ایک کنویں میں پھینکنے کا حکم دیا ، روح کی روایت میں چوبیس کا ذکر ہے ، باقی حدیث حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روایت کی طرح ہے۔

Chapter No: 18

باب إِثْبَاتِ الْحِسَابِ

Concerning the proof of reckoning

حساب کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَعَلِىُّ بْنُ حُجْرٍ جَمِيعًا عَنْ إِسْمَاعِيلَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ حُوسِبَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عُذِّبَ ». فَقُلْتُ أَلَيْسَ قَدْ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ (فَسَوْفَ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَسِيرًا) فَقَالَ « لَيْسَ ذَاكِ الْحِسَابُ إِنَّمَا ذَاكِ الْعَرْضُ مَنْ نُوقِشَ الْحِسَابَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عُذِّبَ ».

It was narrated that 'Aishah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Whoever is brought to account on the Day of Resurrection will be punished.' I said: 'Didn’t Allah say "He surely, will receive an easy reckoning"? He said: 'That is not the actual reckoning; rather that is the presentation of deeds. Whoever is examined thoroughly at the Reckoning will be punished."'

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جس سے قیامت کے دن حساب لیا گیا وہ عذاب میں مبتلا ہوگیا ، میں نے عرض کیا : کیا اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا: ان سے آسان حساب لیا جائے گا، آپﷺنے فرمایا: یہ محاسبہ نہیں ہے، یہ تو حساب کے لیے پیش ہونا ہے ، جس سے قیامت کے دن حساب میں مناقشہ کیا جائے گا اس کو عذاب دیا جائے گا۔


حَدَّثَنِى أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِىُّ وَأَبُو كَامِلٍ قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ.

Ayyub narrated a similar report with this chain of narrators.

یہ حدیث ایک اور سند سے بھی حسب سابق مروی ہے۔


وَحَدَّثَنِى عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَكَمِ الْعَبْدِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى - يَعْنِى ابْنَ سَعِيدٍ الْقَطَّانَ - حَدَّثَنَا أَبُو يُونُسَ الْقُشَيْرِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنِ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لَيْسَ أَحَدٌ يُحَاسَبُ إِلاَّ هَلَكَ ». قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَيْسَ اللَّهُ يَقُولُ حِسَابًا يَسِيرًا قَالَ « ذَاكِ الْعَرْضُ وَلَكِنْ مَنْ نُوقِشَ الْحِسَابَ هَلَكَ ».

It was narrated from 'Aishah that the Prophet (s.a.w) said: "No one is brought to account but he will be doomed." I said: "O Messenger of Allah, didn't Allah say "...an easy reckoning."? He said: "That is the presentation of deeds. Whoever is examined thoroughly at the Reckoning will be doomed."

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: جس آدمی سے بھی محاسبہ ہوگا وہ ہلاک ہوگا ، میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ! کیا اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا: کہ آسان حساب ہوگا ، آپﷺنے فرمایا: یہ تو حساب کے لیے پیش ہونے کا ذکر ہے ، لیکن جس سے حساب میں مناقشہ ہوگا، وہ ہلاک ہوجائے گا۔


وَحَدَّثَنِى عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنِى يَحْيَى - وَهُوَ الْقَطَّانُ - عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الأَسْوَدِ عَنِ ابْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ نُوقِشَ الْحِسَابَ هَلَكَ ». ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِى يُونُسَ.

It was narrated from 'Aishah that the Prophet (s.a.w) said: "Whoever is examined thoroughly at the Reckoning will be doomed." Then he (the sub narrator) mentioned a Hadith like that of Abu Yunus (no. 7227).

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: جس آدمی سے حساب میں مناقشہ کیا جائے گا وہ ہلاک ہوجائے گا۔

Chapter No: 19

باب الأَمْرِ بِحُسْنِ الظَّنِّ بِاللَّهِ تَعَالَى عِنْدَ الْمَوْتِ

The command of having good assumption about Allah, The Most High, at the time of death

موت کے وقت اللہ تعالیٰ سے حسن ظن رکھنے کا حکم

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّاءَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِى سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَبْلَ وَفَاتِهِ بِثَلاَثٍ يَقُولُ « لاَ يَمُوتَنَّ أَحَدُكُمْ إِلاَّ وَهُوَ يُحْسِنُ بِاللَّهِ الظَّنَّ ».

It was narrated that Jabir said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say, three days before he died: 'None of you should die except thinking positively of Allah."'

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی ﷺکی وفات سے تین دن قبل آپﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا: کہ تم میں سے ہر ایک اس حال میں مرے کہ وہ اللہ کے ساتھ حسن ظن رکھتا ہو۔


وَحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ كُلُّهُمْ عَنِ الأَعْمَشِ بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ.

A similar report (as Hadith no. 7229) was narrated from Al-A'mash with this chain of narrators.

یہ حدیث تین سندوں سے حسب سابق مروی ہے۔


وَحَدَّثَنِى أَبُو دَاوُدَ سُلَيْمَانُ بْنُ مَعْبَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ عَارِمٌ حَدَّثَنَا مَهْدِىُّ بْنُ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا وَاصِلٌ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِىِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَبْلَ مَوْتِهِ بِثَلاَثَةِ أَيَّامٍ يَقُولُ « لاَ يَمُوتَنَّ أَحَدُكُمْ إِلاَّ وَهُوَ يُحْسِنُ الظَّنَّ بِاللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ ».

It was narrated that Jabir bin 'Abdullah Al-Ansari said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say, three days before he died: 'None of you should die except thinking positively of Allah, (Glorified and Exalted is He)."'

حضرت جابر بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺکی وفات سے تین روز قبل آپﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تم میں سے ہر ایک اس حال میں مرے کووہ اللہ عزوجل کے ساتھ حسن ظن رکھتا ہو۔


وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ قَالاَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِى سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « يُبْعَثُ كُلُّ عَبْدٍ عَلَى مَا مَاتَ عَلَيْهِ ».

It was narrated that Jabir said: "I heard the Prophet say: 'Every slave (of Allah) will be raised in the state in which he died."'

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی ﷺکو یہ فرماتے ہوئے سناہے کہ ہر بندے کو اس کی (نیت یا عقیدہ ) پر اٹھایا جائے گا ، جس پر اس کو موت آئی تھی۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ سُفْيَانَ عَنِ الأَعْمَشِ بِهَذَا الإِسْنَادِ. مِثْلَهُ وَقَالَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَلَمْ يَقُلْ سَمِعْتُ.

A similar report (as Hadith no. 7232) was narrated from Al-A'mash with this chain of narrators, arid he said: The Prophet (s.a.w) said, but he did not say: "I heard."

ایک اور سند کے ساتھ نبی ﷺسے یہ حدیث مروی ہے اور اس میں یہ لفظ نہیں ہے کہ "میں نے سنا" ۔


وَحَدَّثَنِى حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى التُّجِيبِىُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِى حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « إِذَا أَرَادَ اللَّهُ بِقَوْمٍ عَذَابًا أَصَابَ الْعَذَابُ مَنْ كَانَ فِيهِمْ ثُمَّ بُعِثُوا عَلَى أَعْمَالِهِمْ ».

'Abdullah bin 'Umar said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'When Allah wants to punish a people, the punishment befalls everyone who is among them, then they will be raised according to their deeds.'"

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب اللہ تعالیٰ کسی قوم پر عذاب بھیجنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ عذاب اس تمام قوم پر آتا ہے ، پھر لوگوں کو اپنے اپنے اعمال کے مطابق اٹھایا جاتا ہے۔

12