Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Muslim

Book: Book of Faith (1)    كتابُ الإيمان

‹ First23456Last ›

Chapter No: 31

بَابُ تَسْمِيَةِ الْعَبْدِ الآبِقِ كَافِرًا

About naming a fugitive slave as a disbeliever (Kafir)

بھاگے ہوئے غلام کو کافر کہنے کا بیان

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ جَرِيرٍ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ أَيُّمَا عَبْدٍ أَبَقَ مِنْ مَوَالِيهِ فَقَدْ كَفَرَ حَتَّى يَرْجِعَ إِلَيْهِمْ. قَالَ مَنْصُورٌ قَدْ وَاللَّهِ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَكِنِّي أَكْرَهُ أَنْ يُرْوَى عَنِّي هَهُنَا بِالْبَصْرَةِ.

It was narrated from Jarir that he heard Ash-Sha'bi say: "Any slave who runs away from his masters is guilty of Kufr, until he goes back to them." Mansur (one of the narrators) said: "By Allah, it was narrated from the Prophet (s.a.w), but I would not like it to be narrated from me here in Al-Basrah."

منصور بن عبد الرحمن نے شعبی سے انہوں نے جریر سے سنا وہ کہتے تھے جو غلام اپنے مالکوں سے بھاگ جائے وہ کافر ہوگیا۔جب تک لوٹ کر ان کے پاس نہ آئے۔ (یہاں کفر سے مراد ناشکری ہے کیونکہ اس نے مالک کاحق ادا نہ کیا)۔ منصور نے کہا اللہ کی قسم یہ حدیث تومرفوعا رسول اللہ ﷺسے مروی ہے لیکن میں ناپسند کرتا ہوں کہ یہاں بصرہ میں مجھ سے حدیث بیان کی جائے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ دَاوُدَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ جَرِيرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا عَبْدٍ أَبَقَ فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْهُ الذِّمَّةُ.

It was narrated that Jarir said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Any slave who runs away has forfeited protection."'

جریر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جوغلام بھاگ جائے اس سے ذمہ اتر گیا (یعنی اسلام کی پناہ جاتی رہی یاپہلے جو اس کی رعایت ہوتی تھی وہ نہ ہوگی اور مالک کومارنے اور قید کرنے کا اختیار دیا جائے گا)


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ كَانَ جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَبَقَ الْعَبْدُ لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلَاةٌ.

It was narrated that Ash-Sha'bi said: "Jarir bin 'Abdullah used to narrate that the Prophet (s.a.w) said: 'If a slave runs away, no Salat will be accepted from him."'

جریر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جوغلام بھاگ جائے تواس کی نماز قبول نہیں ہوگی۔

Chapter No: 32

باب بَيَانِ كُفْرِ مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِالنَّوْءِ

Declaration of disbelief for the one who says: “we got rain because of the stars”

اس شخص کے کفر کا بیان جو کہے کہ بارش ستاروں کی گردش ہوتی ہے

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الصُّبْحِ بِالْحُدَيْبِيَةِ فِي إِثْرِ السَّمَاءِ كَانَتْ مِنْ اللَّيْلِ فَلَمَّا انْصَرَفَ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ فَقَالَ هَلْ تَدْرُونَ مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ؟ قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ قَالَ أَصْبَحَ مِنْ عِبَادِي مُؤْمِنٌ بِي وَكَافِرٌ فَأَمَّا مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِفَضْلِ اللَّهِ وَرَحْمَتِهِ فَذَلِكَ مُؤْمِنٌ بِي كَافِرٌ بِالْكَوْكَبِ وَأَمَّا مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِنَوْءِ كَذَا وَكَذَا فَذَلِكَ كَافِرٌ بِي مُؤْمِنٌ بِالْكَوْكَبِ.

It was narrated that Zaid bin Khalid Al-Juhani said: "The Messenger of Allah (s.a.w) led us in Salat As-Subh at Al-Hudaybiyah, after it had rained during the night. When he finished, he turned to the people and said: 'Do you know what your Lord said?' They said: 'Allah and His Messenger know best.' He said: 'He said, "This morning some of My slaves believe in Me and some disbelieve. As for the one who said: 'We got rain by the bounty and mercy of Allah,' he is a believer in Me and a disbeliever in the stars. But as for the one who said, 'We got rain by virtue of such and such a star,' he is a disbeliever in Me and a believer in the stars."

حضرت زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے ہمیں صبح کی نماز حدیبیہ میں ( جو مکہ کے قریب ایک مقام کا نام ہے ) پڑھائی اور رات کو بارش ہوئی تھی۔ جب آپ ﷺنماز سے فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا کہ تم جانتے ہو کہ تمہارے پروردگار نے کیا فرمایا؟ انہوں نے کہا کہ اللہ اور اس کا رسول خوب جانتا ہے۔ آپ ﷺنے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے یہ فرمایا کہ میرے بندوں میں سے بعضوں کی صبح تو ایمان پر ہوئی اور بعضوں کی کفر پر۔ تو جس نے یہ کہا کہ بارش اللہ تعالیٰ کے فضل اور اس کی رحمت سے ہوئی وہ مجھ پر ایمان لا یا اور تاروں کے بارش برسانے کا منکر ہوا ۔ اور جس نے کہا کہ بارش تاروں کی گردش کی وجہ سے ہوئی تو اس نے میرے ساتھ کفر کیا اور تاروں پر ایمان لایا۔


حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى وَعَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ الْعَامِرِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ قَالَ الْمُرَادِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ وَقَالَ الْآخَرَانِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَمْ تَرَوْا إِلَى مَا قَالَ رَبُّكُمْ عَزَّ وَجَلَّ؟ قَالَ مَا أَنْعَمْتُ عَلَى عِبَادِي مِنْ نِعْمَةٍ إِلَّا أَصْبَحَ فَرِيقٌ مِنْهُمْ بِهَا كَافِرِينَ يَقُولُونَ الْكَوَاكِبُ وَبِالْكَوَاكِبِ.

It was narrated from 'Ubaidullah bin 'Abdullah bin 'Utbah that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Do you not know what your Lord, the Mighty and Sublime, said? He said: "I do not bestow any blessing upon My slaves but [some of them] become disbelievers and say: 'The star, it is by virtue of the stars."'

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کیا تم نہیں دیکھتے کہ تمہارے رب نے کیا فرمایا؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا جو نعمت بھی میں نے اپنے بندوں کودی مگر ان میں سے ایک فرقے نے صبح کو انکار کردیا وہ کہنے لگا تارے تارے (یعنی ستاروں کے ذریعے بارش ہوئی)


و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ ح و حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ أَبَا يُونُسَ مَوْلَى أَبِي هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنْ السَّمَاءِ مِنْ بَرَكَةٍ إِلَّا أَصْبَحَ فَرِيقٌ مِنْ النَّاسِ بِهَا كَافِرِينَ يُنْزِلُ اللَّهُ الْغَيْثَ فَيَقُولُونَ الْكَوْكَبُ كَذَا وَكَذَا وَفِي حَدِيثِ الْمُرَادِيِّ بِكَوْكَبِ كَذَا وَكَذَا.

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Allah does not send down any blessing from heaven but some of the people become disbelievers thereby. Allah sends down rain and they say: 'Such and such a star."' According to the Hadith of Al-Muradi: "...by virtue of such and such a star."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا اللہ تعالیٰ نے آسمان سے کوئی برکت نہیں اتاری مگر صبح کو ایک گروہ اس کا انکار کرنے لگا (حالانکہ ) اللہ بارش برساتا ہے یہ لوگ کہتے ہیں کہ فلاں فلاں تارہ نکلا اس کی وجہ سے بارش ہوئی۔ مرادی کی حدیث میں فلاں تارے فلاں تارے کے سبب سے۔


و حَدَّثَنِي عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ وَهُوَ ابْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو زُمَيْلٍ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ مُطِرَ النَّاسُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصْبَحَ مِنْ النَّاسِ شَاكِرٌ وَمِنْهُمْ كَافِرٌ قَالُوا هَذِهِ رَحْمَةُ اللَّهِ وَقَالَ بَعْضُهُمْ لَقَدْ صَدَقَ نَوْءُ كَذَا وَكَذَا قَالَ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ { فَلَا أُقْسِمُ بِمَوَاقِعِ النُّجُومِ حَتَّى بَلَغَ وَتَجْعَلُونَ رِزْقَكُمْ أَنَّكُمْ تُكَذِّبُونَ }.

Ibn 'Abbas said: "Rain fell at the time of the Messenger of Allah (s.a.w) and the Prophet (s.a.w) said: 'Some of the people have become grateful and some have become disbelievers. They said: "This is the mercy of Allah," but some said: "The fulfillment of such and such a star." Then these Verses were revealed: "So I swear by the setting of the stars" until he reached: "And instead (of thanking Allah) for the provision He gives you, you deny (Him by disbelief)!"

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں بارش ہوئی تو آپﷺنے فرمایا آج صبح کو بعض لوگوں نے شکر کیا اور بعض نے کفر کیا ۔اور جنہوں نے شکر کیا انہوں نے کہا یہ اللہ کی رحمت ہے ۔ اور جنہوں نے کفر کیا انہوں نے کہا فلاں فلاں ستارہ سچ ثابت ہوا پھر آپﷺنے یہ آیت پڑھی فلا أقسم بمواقع النجوم۔۔۔سے وتجعلون رزقکم أنکم تکذبون ۔ (سورۃ واقعہ 75- 82)

Chapter No: 33

باب الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ حُبَّ الأَنْصَارِ وَعَلِىٍّ - رضى الله عنهم - مِنَ الإِيمَانِ وَعَلاَمَاتِهِ وَبُغْضَهُمْ مِنْ عَلاَمَاتِ النِّفَاقِ

Love of Al Ansar and Ali (may Allah be pleased with them) is a part and sign of faith, whereas the aversion to them is a sign of hypocrisy

انصار اور حضرت علی رضی اللہ عنہم سے محبت رکھنا ایمان کی علامت ہے اور ان سے بغض رکھنا نفاق کی علامت ہے۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَبْرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آيَةُ الْمُنَافِقِ بُغْضُ الْأَنْصَارِ وَآيَةُ الْمُؤْمِنِ حُبُّ الْأَنْصَارِ

It was narrated that 'Abdullah bin 'Abdullah bin Jabr said: "I heard Anas say: 'The Messenger of Allah (s.a.w) said: "The sign of the hypocrite is hatred of the Ansar, and the sign of the believer is love of the Ansar."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا منافق کی نشانی یہ ہے کہ انصار سے دشمنی رکھے اور مؤمن کی نشانی یہ ہے کہ انصار سے محبت رکھے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ حُبُّ الْأَنْصَارِ آيَةُ الْإِيمَانِ وَبُغْضُهُمْ آيَةُ النِّفَاقِ.

It was narrated from Anas that the Prophet (s.a.w) said: "Love of the Ansar is a sign of faith, and hatred of them is a sign of hypocrisy."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا انصارسے محبت رکھنا ایمان کی نشانی ہے ۔ اور ان سے دشمنی رکھنا نفاق کی علامت ہے۔


و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ح و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ يُحَدِّثُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ فِي الْأَنْصَارِ لَا يُحِبُّهُمْ إِلَّا مُؤْمِنٌ وَلَا يُبْغِضُهُمْ إِلَّا مُنَافِقٌ مَنْ أَحَبَّهُمْ أَحَبَّهُ اللَّهُ وَمَنْ أَبْغَضَهُمْ أَبْغَضَهُ اللَّهُ قَالَ شُعْبَةُ قُلْتُ لِعَدِيٍّ سَمِعْتَهُ مِنْ الْبَرَاءِ؟ قَالَ إِيَّايَ حَدَّثَ!.

It was narrated that 'Adiyy bin Thabit said: "I heard Al-Bara' narrate that the Prophet (s.a.w) said concerning the Ansar: 'No one loves them but a believer, and no one hates them but a hypocrite. Whoever loves them, Allah will love him, and whoever hates them, Allah will hate him."'

حضرت عدی بن ثابت سےروایت ہے میں نے براء سے سنا وہ رسول اللہ ﷺ سے حدیث بیان کرتے تھے آپ انصار کے بارے میں فرماتے تھے ان کے ساتھ مؤمن ہی محبت رکھتا ہے اور ان سے بغض منافق ہی رکھتا ہے اور جس نے ان سے محبت کی اللہ اس سے محبت کرے گا اورجس نے ان سے دشمنی کی اللہ اس سے دشمنی کرے گا۔ شعبہ نے کہا میں نے عدی سے پوچھا تم نے یہ حدیث براء سے سنی ؟ انہوں نے کہا براء نے مجھ ہی سے یہ حدیث بیان کی۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيَّ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُبْغِضُ الْأَنْصَارَ رَجُلٌ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ.

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "No man who believes in Allah and the Last Day hates the Ansar."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایاجو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے وہ انصار سے کبھی بھی دشمنی نہیں رکھے گا۔


و حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ كِلَاهُمَا عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُبْغِضُ الْأَنْصَارَ رَجُلٌ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ.

It was narrated that Abu Sa'eed said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'No man who believes in Allah and the Last Day hates the Ansar."'

وہی حدیث ہے جو اوپر گزری ہے فرق صرف یہ ہے کہ یہ روایت ابو سعید سے مروی ہے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَاللَّفْظُ لَهُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ زِرٍّ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ وَالَّذِيْ فَلَقَ الْحَبَّةَ وَبَرَأَ النَّسَمَةَ إِنَّهُ لَعَهْدُ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيَّ أَنْ لَا يُحِبَّنِي إِلَّا مُؤْمِنٌ وَلَا يُبْغِضَنِيْ إِلَّا مُنَافِقٌ.

It was narrated that Zirr said: " 'Ali said: 'By the One Who split the seed and created the soul, the [unlettered] Prophet (s.a.w) affirmed to me: "No one loves me except a believer and no one hates me except a hypocrite."

حضرت زر بن حبیش رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا قسم ہے اس کی جس نے دانہ کو چیرا(پھر اس نے گھاس اگائی)، او رجان بنائی ۔رسول اللہ ﷺنے مجھ سے عہد کیا تھا کہ مجھ سے سوائے مومن کے کوئی محبت نہیں رکھے گا اور مجھ سے منافق کے علاوہ اور کوئی شخص دشمنی نہیں رکھے گا۔

Chapter No: 34

باب بَيَانِ نُقْصَانِ الإِيمَانِ بِنَقْصِ الطَّاعَاتِ وَبَيَانِ إِطْلاَقِ لَفْظِ الْكُفْرِ عَلَى غَيْرِ الْكُفْرِ بِاللَّهِ كَكُفْرِ النِّعْمَةِ وَالْحُقُوقِ

Diminishing of faith due to the decrease in obedience and (explanation of) the use of word disbelief (Al Kufr) in matters other than disbelief in Allah, with example of ungratefulness (Kufr) of blessings and denial of someone’s rights

عبادات کی کمی سے ایمان کا گھٹنا ، اور کفر کا کفران نعمت پر اطلاق کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ الْمِصْرِيُّ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ! تَصَدَّقْنَ وَأَكْثِرْنَ الِاسْتِغْفَارَ فَإِنِّي رَأَيْتُكُنَّ أَكْثَرَ أَهْلِ النَّارِ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ مِنْهُنَّ جَزْلَةٌ وَمَا لَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَكْثَرَ أَهْلِ النَّارِ قَالَ تُكْثِرْنَ اللَّعْنَ وَتَكْفُرْنَ الْعَشِيرَ وَمَا رَأَيْتُ مِنْ نَاقِصَاتِ عَقْلٍ وَدِينٍ أَغْلَبَ لِذِي لُبٍّ مِنْكُنَّ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا نُقْصَانُ الْعَقْلِ وَالدِّينِ؟ قَالَ أَمَّا نُقْصَانُ الْعَقْلِ فَشَهَادَةُ امْرَأَتَيْنِ تَعْدِلُ شَهَادَةَ رَجُلٍ فَهَذَا نُقْصَانُ الْعَقْلِ وَتَمْكُثُ اللَّيَالِي مَا تُصَلِّي وَتُفْطِرُ فِي رَمَضَانَ فَهَذَا نُقْصَانُ الدِّينِ.

It was narrated from 'Abdullah bin 'Umar that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "O women, give in charity and pray a great deal for forgiveness, for I have seen that you are the majority of the people of the Fire." A wise woman among them said: "Why is it, O Messenger of Allah, that we are the majority of the people of the Fire?" He said: "You curse a great deal and are ungrateful (Takfurna) to your husbands. I have never seen anyone so deficient in intellect and religion, more overwhelming to a man of wisdom and reason than you." She said: "O Messenger of Allah, what does deficient in intellect and religion mean?'' He said: "As for lacking in intellect, the testimony of two women is equivalent to the testimony of one man - this is deficiency in intellect. And (a woman) does not perform Salat for several days, and she does not fast (during her menses) in Ramadan - this is deficiency in religion."

حضرت عبداللہ بن عمر ﷺ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اے عورتوں کی جماعت! تم صدقہ دو اور استغفار کرو، کیونکہ میں نے دیکھا کہ جہنم میں زیادہ تعداد میں عورتیں ہیں۔ ایک عقلمند عورت بولی کہ یارسول اللہﷺ! کیا سبب ہے، عورتیں کیوں زیادہ جہنم میں ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ وہ لعنت بہت کرتی ہیں اور خاوند کی ناشکری کرتی ہیں۔میں نے عقل اور دین میں کم اور عقلمند کو بے عقل کرنے والی تم سے زیادہ کسی کو نہیں دیکھا۔ وہ عورت بولی کہ ہماری عقل اور دین میں کیاکمی ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ عقل کی کمی تو اس سے معلوم ہوتی ہے کہ دو عورتوں کی گواہی ایک مرد کی گواہی کے برابر ہے۔ اور دین میں کمی یہ ہے کہ عورت کئی دن تک (ہر مہینے میں حیض کیوجہ سے) نماز نہیں پڑھتی اور رمضان میں (حیض کے دنوں میں) روزے نہیں رکھتی۔


و حَدَّثَنِيهِ أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ بَكْرِ بْنِ مُضَرَ عَنْ ابْنِ الْهَادِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.

A similar report (no. 241) was narrated from Ibn Al-Had with this chain.

اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔


و حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو عَنْ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ مَعْنَى حَدِيثِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.

A similar Hadith (no. 241) was narrated from Abu Hurairah from the Prophet (s.a.w).

اوپر والی حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔

Chapter No: 35

بَابُ بَيَانِ إِطْلاَقِ اسْمِ الْكُفْرِ عَلَى مَنْ تَرَكَ الصَّلاَةَ

Application of the noun; disbelief (Al Kufr) to the one who leaves prayers

تارک الصلاۃ پر کفر کے اطلاق کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَرَأَ ابْنُ آدَمَ السَّجْدَةَ فَسَجَدَ اعْتَزَلَ الشَّيْطَانُ يَبْكِي يَقُولُ يَا وَيْلَهُ وَفِي رِوَايَةِ أَبِي كُرَيْبٍ يَا وَيْلِي أُمِرَ ابْنُ آدَمَ بِالسُّجُودِ فَسَجَدَ فَلَهُ الْجَنَّةُ وَأُمِرْتُ بِالسُّجُودِ فَأَبَيْتُ فَلِيْ النَّارُ.

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'When the son of Adam recites a Verse of prostration and prostrates, the Shaitan withdraws, weeping and saying: "Woe unto him" - and according to the report of Abu Kuraib: "Woe unto me - the son of Adam was commanded to prostrate and he prostrated, so Paradise will be his; I was commanded to prostrate and I refused, so the Fire is mine."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جب آدمی سجدہ کی آیت پڑھتا ہے اور پھر سجدہ کرتا ہے تو شیطان روتا ہوا ایک طرف چلا جاتا ہے اور کہتا ہے کہ خرابی ہو اس کی یا میری، آدمی کو سجدہ کا حکم ہوا اور اس نے سجدہ کیا۔ اب اس کو جنت ملے گی۔ اور مجھے سجدہ کا حکم ہوا اور میں نے انکار کیا۔ اب میرے لئے جہنم ہے۔


حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَعَصَيْتُ فَلِيِ النَّارُ.

Al-A'mash narrated a similar report (as no. 244) with this chain, except that he said: "I disobeyed, so the Fire is mine."

مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے اس میں انکار کی بجائے نافرمان کے الفاظ ہیں۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ كِلَاهُمَا عَنْ جَرِيرٍ قَالَ يَحْيَى أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرًا يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ بَيْنَ الرَّجُلِ وَبَيْنَ الشِّرْكِ وَالْكُفْرِ تَرْكَ الصَّلَاةِ.

It was narrated that Abu Sufyan said: "I heard Jabir say: 'I heard the Prophet (s.a.w) say: "Between a man and Shirk and Kufr there stands his giving up the Salat.'"

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺسے سنا آپ ﷺفرماتے تھے آدمی اور کفر و شرک کے درمیان، نماز چھوڑنے کا فرق ہے۔


حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بَيْنَ الرَّجُلِ وَبَيْنَ الشِّرْكِ وَالْكُفْرِ تَرْكُ الصَّلَاةِ.

Jabir bin 'Abdullah said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'Between a man and Shirk and Kufr there stands his giving up the Salat."'

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺسے سنا آپ ﷺفرماتے تھے آدمی اور کفر و شرک کے درمیان، نماز چھوڑنے کا فرق ہے۔

Chapter No: 36

بَابُ بَيَانِ كَوْنِ الإِيمَانِ بِاللَّهِ تَعَالَى أَفْضَلَ الأَعْمَالِ

The faith in Allah, The Most High is most preferable deed

اللہ پر ایمان لانا سب سے افضل عمل ہے۔

و حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِي مُزَاحِمٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ زِيَادٍ أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ قَالَ إِيمَانٌ بِاللَّهِ قَالَ ثُمَّ مَاذَا قَالَ الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ ثُمَّ مَاذَا قَالَ حَجٌّ مَبْرُورٌ وَفِي رِوَايَةِ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ إِيمَانٌ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ.

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) was asked: 'Which deed is best?' He said: 'Faith in Allah, the Mighty and Sublime.' It was said: 'Then what?' He said: 'Jihad in the cause of Allah.'" It was said: 'Then what?' He said: 'Hajjun Mabrur."' According to the report of Muhammad bin Ja'far, the Messenger of Allah (s.a.w) said: " Faith in Allah and His Messenger."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺسے پوچھا گیا کون سا کام افضل ہے ؟آپﷺنے فرمایا اللہ پر ایمان لانا، پھر پوچھا گیا اس کے بعد کیا ہے ؟آپ ﷺنے فرمایا جہاد فی سبیل اللہ ، پھر پوچھا گیا اس کے بعد کیا ہے ؟ آپ ﷺنے فرمایا حج مبرور۔


و حَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.

A similar report (no. 248) was narrated from Az-Zuhri with this chain.

اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے ۔


حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ ح و حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي مُرَاوِحٍ اللَّيْثِيِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ قَالَ الْإِيمَانُ بِاللَّهِ وَالْجِهَادُ فِي سَبِيلِهِ قَالَ قُلْتُ أَيُّ الرِّقَابِ أَفْضَلُ؟ قَالَ أَنْفَسُهَا عِنْدَ أَهْلِهَا وَأَكْثَرُهَا ثَمَنًا قَالَ قُلْتُ فَإِنْ لَمْ أَفْعَلْ؟ قَالَ تُعِينُ صَانِعًا أَوْ تَصْنَعُ لِأَخْرَقَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ ضَعُفْتُ عَنْ بَعْضِ الْعَمَلِ؟ قَالَ تَكُفُّ شَرَّكَ عَنْ النَّاسِ فَإِنَّهَا صَدَقَةٌ مِنْكَ عَلَى نَفْسِكَ.

It was narrated that Abu Dharr said: "I said: 'O Messenger of Allah, which deed is best?' He said: 'Faith in Allah and Jihad in His cause.' I said: 'Which slaves are the best (to set free)?' He said: 'Those who are most valuable to their masters and whose price is the highest.' I said: 'What if I cannot do that?' He said: 'Then help the one who is skilled, or do something for the one who is unskilled.' I said: 'O Messenger of Allah, what do you think if I am unable to do any good deeds?' He said: 'Refrain from doing evil to people, for that is an act of charity on your part."'

حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ کونسا عمل افضل ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ پر ایمان لانا اور اس کی راہ میں جہاد کرنا۔ میں نے کہا کونسا بندہ آزاد کرنا افضل ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ جو بندہ اس کے مالک کوعمدہ معلوم ہوا ور جس کی قیمت بھاری ہو۔ میں نے کہا کہ اگر میں یہ نہ کر سکوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ تو کسی کاریگرکی مدد کر (یعنی وہ کاریگر جس کو اس کی کمائی کفایت نہ کرتی ہو)، یا کسی بے ہنر شخص کیلئے مزدوری کر (یعنی جو کوئی کام اور پیشہ نہ جانتا ہو اور روٹی کا محتاج ہو) میں نے کہا اگر میں خود ناتواں ہوں؟ (یعنی کام نہ کر سکوں یا کوئی کسب نہ کر سکوں؟) آپ ﷺ نے فرمایا کہ تو کسی سے بُرائی نہ کر، یہی تیرا اپنے نفس پر صدقہ ہے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنَا وَقَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حَبِيبٍ مَوْلَى عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِي مُرَاوِحٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِهِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَتُعِينُ الصَّانِعَ أَوْ تَصْنَعُ لِأَخْرَقَ.

A similar Hadith (no. 250) was narrated from Abu Dharr from the Prop

ابو ذر رضی اللہ عنہ سے دوسری روایت بھی ایسی ہی ہے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ الْعَيْزَارِ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِيَاسٍ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ؟ قَالَ الصَّلَاةُ لِوَقْتِهَا قَالَ قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ بِرُّ الْوَالِدَيْنِ قَالَ قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَمَا تَرَكْتُ أَسْتَزِيدُهُ إِلَّا إِرْعَاءً عَلَيْهِ.

It was narrated that 'Abdullah bin Mas'ud said: "I asked the Messenger of Allah (s.a.w): 'Which deed is best?' He said: 'The Salat offered on time.' I said: 'Then what?' He said: 'Honoring one's parents.' I said: 'Then what?' He said: 'Jihad in the cause of Allah.' And I did not ask any more out of consideration for him."

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ کونسا کام افضل ہے؟ (یعنی ثواب میں سب سے بڑھ کر ہے) آپﷺ نے فرمایا کہ نماز اپنے وقت پر پڑھنا۔ میں نے کہا کہ پھر کونسا؟ آ پﷺ نے فرمایا کہ ماں باپ سے نیکی کرنا (یعنی ان کو خوش اور راضی رکھنا اور ان کے ساتھ احسان کرنا اور ان کے دوستوں کے ساتھ بھی اچھا سلوک کرنا) میں نے کہا کہ پھر کونسا؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کی رعایت کر کے ز یادہ پوچھنا چھوڑ دیا (تاکہ آپ ﷺ پر بار نہ گزرے)۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْمَكِّيُّ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ الْفَزَارِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو يَعْفُورٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ الْعَيْزَارِ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَيُّ الْأَعْمَالِ أَقْرَبُ إِلَى الْجَنَّةِ قَالَ الصَّلَاةُ عَلَى مَوَاقِيتِهَا قُلْتُ وَمَاذَا يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَالَ بِرُّ الْوَالِدَيْنِ قُلْتُ وَمَاذَا يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَالَ الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ.

It was narrated that 'Abdullah bin Mas'ud said: "I said: 'O Prophet of Allah, which deeds will bring me closer to Paradise?' He said: 'The Salat on time.' I said: 'What else, O Prophet of Allah?' He said: 'Honoring one's parents.' I said: 'What else, O Prophet of Allah?' He said: 'Jihad in the cause of Allah."'

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ سے پوچھا کہ کون سے اعمال جنت کے قریب کرنے والے ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا کہ نماز کو اپنے وقت پر پڑھنا۔ میں نے پوچھا اور کیا؟ آ پﷺ نے فرمایا کہ ماں باپ سے نیکی کرنا ۔ میں نے پوچھا اور بتائیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔


و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ الْعَيْزَارِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا عَمْرٍو الشَّيْبَانِيَّ قَالَ حَدَّثَنِي صَاحِبُ هَذِهِ الدَّارِ وَأَشَارَ إِلَى دَارِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْأَعْمَالِ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ؟ قَالَ الصَّلَاةُ عَلَى وَقْتِهَا قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ قَالَ ثُمَّ بِرُّ الْوَالِدَيْنِ قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ قَالَ ثُمَّ الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي بِهِنَّ وَلَوْ اسْتَزَدْتُهُ لَزَادَنِي.

It was narrated from Al-Walid bin Al-'Ayzar that he heard Abu 'Amr Ash-Shaibani say: "The owner of this house" - and he pointed to the house of 'Abdullah - "told me: 'I asked the Messenger of Allah (s.a.w): "Which deed is dearest to Allah?" He said: "The Salat offered on time." I said: "Then what?" He said: "Then honoring one's parents." I said: "Then what?" He said: "Then Jihad in the cause of Allah."' He said: 'He told me this, and if I had asked more, he would have told me more."'

حضرت ابو عمرو شیبانی سے روایت ہے مجھے اس گھر والے نے بیان کیا اور اشارہ عبد اللہ بن مسعود کے گھر کی طرف کیا۔ اس نے کہا میں نے رسول اللہ ﷺسے پوچھا کون سا کام اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے ؟ ا س کے بعد باقی پوری حدیث وہی جو اوپر گذر چکی ہے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَزَادَ وَأَشَارَ إِلَى دَارِ عَبْدِ اللَّهِ وَمَا سَمَّاهُ لَنَا.

Shu'bah narrated something similar (as no. 259) with this chain, and added: "and he pointed to the house of 'Abdullah, but he did not mention his name."

یہ حدیث بھی ایسی ہی ہے صرف اس میں ابو عمرو نے عبد اللہ بن مسعود کا نام نہیں لیا۔


حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَفْضَلُ الْأَعْمَالِ أَوْ الْعَمَلِ الصَّلَاةُ لِوَقْتِهَا وَبِرُّ الْوَالِدَيْنِ.

It was narrated from 'Abdullah that the Prophet (s.a.w) said: "The best of deeds are the Salat offered on time and honoring one's parents."

عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا سب کاموں سے بڑھ کر یا سب سے بڑھ کر کام اپنے وقت پرنماز پڑھنا ہے اور ماں باپ سے نیکی کرنا۔

Chapter No: 37

باب كَوْنِ الشِّرْكِ أَقْبَحَ الذُّنُوبِ وَبَيَانِ أَعْظَمِهَا بَعْدَهُ

Polytheism is the most offensive sin and explanation of the utmost sin next after that

شرک سب سے بڑا گناہ ہے،اور اس کے بعد بڑے گناہوں کا بیان

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ وَقَالَ عُثْمَانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الذَّنْبِ أَعْظَمُ عِنْدَ اللَّهِ قَالَ أَنْ تَجْعَلَ لِلَّهِ نِدًّا وَهُوَ خَلَقَكَ قَالَ قُلْتُ لَهُ إِنَّ ذَلِكَ لَعَظِيمٌ قَالَ قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ قَالَ ثُمَّ أَنْ تَقْتُلَ وَلَدَكَ مَخَافَةَ أَنْ يَطْعَمَ مَعَكَ قَالَ قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ قَالَ ثُمَّ أَنْ تُزَانِيَ حَلِيلَةَ جَارِكَ.

It was narrated that 'Abdullah said: "I asked the Messenger of Allah (s.a.w): 'Which sin is the worst before Allah?' He said: 'Attributing a partner to Allah when He (is the One Who) has created you.' I said to him: 'That is indeed grievous.' I said: 'Then what?' He said: 'Then killing your child for fear that he may share you food.' I said: 'Then what?' He said: 'Then committing adultery with your neighbor's wife."'

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں میں پوچھایارسول اللہ ﷺ! اللہ کے نزدیک بڑا گناہ کونسا ہے؟ آ پﷺ نے فرمایا: یہ کہ تو کسی کو اللہ تعالیٰ کا شریک کرے حالانکہ تجھے اللہ (ہی) نے پیدا کیا۔ میں نے کہا یہ تو بڑا گنا ہ ہے اب اس کے بعد کونسا (گناہ بڑا ہے)؟ آپ ﷺ نے فرمایا: یہ کہ تو اپنی اولاد کو اس ڈر سے قتل کرے کہ وہ تیرے ساتھ کھائے گی۔ میں نے کہا پھر کونسا (گناہ بڑا ہے)؟ آپ ﷺ نے فرمایا: یہ کہ تو اپنے ہمسایہ کی عورت سے زنا کرے۔


حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا عَنْ جَرِيرٍ قَالَ عُثْمَانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الذَّنْبِ أَكْبَرُ عِنْدَ اللَّهِ قَالَ أَنْ تَدْعُوَ لِلَّهِ نِدًّا وَهُوَ خَلَقَكَ قَالَ ثُمَّ أَيٌّ قَالَ أَنْ تَقْتُلَ وَلَدَكَ مَخَافَةَ أَنْ يَطْعَمَ مَعَكَ قَالَ ثُمَّ أَيٌّ قَالَ أَنْ تُزَانِيَ حَلِيلَةَ جَارِكَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ تَصْدِيقَهَا { وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ وَمَنْ يَفْعَلْ ذَلِكَ يَلْقَ أَثَامًا }.

It was narrated that 'Amr bin Shurahbil said: "Abdullah said: 'A man said: "O Messenger of Allah, which sin is worst before Allah?" He said: "Ascribing a partner to Allah when He (is the One Who) has created you." He said: "Then what?" He said: "Killing your child for fear that he may share your food." He said: "Then what?" He said: "Committing adultery with your neighbor's wife." Then Allah, the Mighty and Sublime, revealed the following words confirming that: "And those who invoke not any other Ilah (god) along with Allah, nor kill such person as Allah has forbidden, except for just cause, nor commit illegal sexual intercourse and whoever does this shall receive the punishment.

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ ایک شخص نے کہا کہ یارسول اللہ ﷺ! اللہ کے نزدیک بڑا گناہ کونسا ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: یہ کہ تو کسی کو اللہ تعالیٰ کا شریک کرے حالانکہ تجھے اللہ (ہی) نے پیدا کیا۔ اس نے کہا پھر کونسا (گناہ بڑا ہے)؟ آپ ﷺ نے فرمایا: یہ کہ تو اپنی اولاد کو اس ڈر سے قتل کرے کہ وہ تیرے ساتھ کھائے گی۔ اس نے کہا پھر کونسا (گناہ بڑا ہے)؟ آپ ﷺ نے فرمایا: یہ کہ تو اپنے ہمسایہ کی عورت سے زنا کرے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اس حدیث کی تصدیق میں یہ آیت نازل فرمائی کہ ''اور اللہ کیساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے اور کسی ایسے شخص کو جسے قتل کرنا اللہ تعالیٰ نے منع کر دیا ہو وہ بجزحق کے قتل نہیں کرتے ، نہ وہ زنا کے قریب جاتے ہیں اور جو کوئی یہ کام کرے وہ اپنے اوپر سخت وبال لائے گا'' (الفرقان : 68)۔

Chapter No: 38

باب بَيَانِ الْكَبَائِرِ وَأَكْبَرِهَا

Regarding major sins and the biggest of them

کبیرہ گناہوں اور اکبر الکبائر کا بیان

حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بُكَيْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ النَّاقِدُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَا أُنَبِّئُكُمْ بِأَكْبَرِ الْكَبَائِرِ ثَلَاثًا الْإِشْرَاكُ بِاللَّهِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ وَشَهَادَةُ الزُّورِ أَوْ قَوْلُ الزُّورِ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَّكِئًا فَجَلَسَ فَمَا زَالَ يُكَرِّرُهَا حَتَّى قُلْنَا لَيْتَهُ سَكَتَ.

'Abdur-Rahman bin Abi Bakrah narrated that his father said: "We were with the Messenger of Allah (s.a.w) and he said: 'Shall I not tell you of the worst of major sins?' - (and the Prophet (s.a.w) repeated it) three times - 'Associating others with Allah, disobeying one's parents, and bearing false witness - or false speech.' The Messenger of Allah (s.a.w) was lying down, then he sat up and kept repeating it until we said: 'Would that he might fall silent."'

حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺکے پاس تھے آپ ﷺنے فرمایا کیا میں تم کو بڑا کبیرہ گنا ہ نہ بتاؤں؟آپﷺنے تین با ر اس کو دہرایا۔اللہ کے ساتھ شرک کرنا، ماں باپ کی نافرمانی کرنا ، جھوٹی گواہی دینا یا جھوٹ بولنا اور رسول اللہ ﷺتکیہ لگائے بیٹھے تھے پھر آپ بیٹھ گئے اور بار بار یہ فرمانے لگے یہاں تک کہ ہم نے( اپنے دل)میں کہا کاش آپ چپ رہیں (تاکہ آپ کو زیادہ رنج نہ ہو )۔


و حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْكَبَائِرِ قَالَ الشِّرْكُ بِاللَّهِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ وَقَتْلُ النَّفْسِ وَقَوْلُ الزُّورِ

It was narrated from Anas that the Prophet (s.a.w) said concerning major sins: "Associating others with Allah, disobeying one's parents, murder and false speech."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کبیرہ گناہوں کے بارے میں اللہ کے ساتھ شرک کرنا ، اور ماں باپ کی نافرمانی ، اور ناحق قتل کرنا ، اور جھوٹ بولنا۔


و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الْحَمِيدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْكَبَائِرَ أَوْ سُئِلَ عَنْ الْكَبَائِرِ فَقَالَ الشِّرْكُ بِاللَّهِ وَقَتْلُ النَّفْسِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ وَقَالَ أَلَا أُنَبِّئُكُمْ بِأَكْبَرِ الْكَبَائِرِ قَالَ قَوْلُ الزُّورِ أَوْ قَالَ شَهَادَةُ الزُّورِ. قَالَ شُعْبَةُ وَأَكْبَرُ ظَنِّي أَنَّهُ شَهَادَةُ الزُّورِ.

'Ubaidullah bin Abi Bakrah narrated: "I heard Anas bin Malik say: 'The Messenger of Allah (s.a.w) mentioned major sins' - or 'Prophet (s.a.w) was asked about major sins' - and he said: "Associating others with Allah, murder and disobeying one's parents." And he said: "Shall I not tell you of the worst of major sins?" He said: "False speech" - or "false testimony." Shu'bah said: "I think he probably said false testimony."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے کبیرہ گناہوں کا ذکر فرمایا یا آپ ﷺسے کسی نے کبیرہ گناہوں کے بارے میں پوچھا تو آپﷺنے فرمایا اللہ کے ساتھ شرک کرنا، اور ناحق قتل کرنا ،اور ماں باپ کی نافرمانی کرنا۔ اور آپ ﷺنے فرمایا میں تم کو تمام کبیرہ گناہوں میں سب سے بڑا گناہ نہ بتاؤں؟ وہ جھوٹ بولنا ہے یا جھوٹی گواہی دینا ۔شعبہ نے کہا میرا غالب گمان یہ ہے کہ وہ جھوٹی گواہی ہے۔


حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَبِي الْغَيْثِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اجْتَنِبُوا السَّبْعَ الْمُوبِقَاتِ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا هُنَّ قَالَ الشِّرْكُ بِاللَّهِ وَالسِّحْرُ وَقَتْلُ النَّفْسِ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَأَكْلُ مَالِ الْيَتِيمِ وَأَكْلُ الرِّبَا وَالتَّوَلِّي يَوْمَ الزَّحْفِ وَقَذْفُ الْمُحْصِنَاتِ الْغَافِلَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ.

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Avoid the seven destroyers." It was said: "What are they, O Messenger of Allah?" He said: "Associating others with Allah (Shirk); witchcraft; killing a soul whom Allah has forbidden us to kill, except for a right that is due; consuming orphans' wealth; consuming Riba; fleeing from the battlefield; and slandering chaste, innocent women."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ سات گناہوں سے بچو جو ایمان کو ہلاک کر ڈالتے ہیں۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہا کہ یارسول اللہ ﷺ وہ کون سے گناہ ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: 1۔ اللہ کے ساتھ شرک کرنا۔ 2۔ اور جادو کرنا۔ 3۔ اور اس جان کو مارنا جس کا مارنا اللہ تعالیٰ نے حرام کیا ہے، لیکن حق پر مارنا درست ہے۔4۔ اور سودکھانا۔ 5۔ اور یتیم کا مال کھا جانا۔ 6۔ اور لڑائی کے دن کافروں کے سامنے سے بھاگنا۔ 7۔ اور شادی شدہ ایمان دار ، پاک دامن عورتوں کو جو بدکاری سے واقف نہیں، عیب لگانا۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مِنْ الْكَبَائِرِ شَتْمُ الرَّجُلِ وَالِدَيْهِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَهَلْ يَشْتِمُ الرَّجُلُ وَالِدَيْهِ؟ قَالَ نَعَمْ يَسُبُّ أَبَا الرَّجُلِ فَيَسُبُّ أَبَاهُ وَيَسُبُّ أُمَّهُ فَيَسُبُّ أُمَّهُ.

It was narrated from 'Abdullah bin 'Amr bin Al' As that the Messenger of Allah (s.a.w) .said: "One of the major sins is a man's insulting his parents." They said: "O Messenger of Allah, would a man insult his parents?" He said: "Yes, when he insults the father of another man, who then insults his father, or he insults (the other man's) mother, and he (the other man) then insults his mother."

حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کبیرہ گناہوں میں سے یہ ہے کہ کسی آدمی کا اپنے والدین کو گالی دینا ،لوگوں نے کہا یارسول اللہ ! کیا کوئی اپنے والدین کو گالی دیتا ہے ؟ آپﷺنے فرمایا ہاں دیتا ہے ۔کوئی دوسرے کے والدکو گالی دیتا ہے اور وہ اس کے والد کو گالی دیتا ہے ۔ کوئی دوسرے کی ماں کو گالی دیتا ہے اور وہ اس کی ماں کو گالی دیتا ہے۔


و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ جَمِيعًا عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ كِلَاهُمَا عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.

A similar report (as no. 263) was narrated from Sa'd bin Ibrahim with this chain.

اوپر والی حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔

Chapter No: 39

بَابُ تَحْرِيمِ الْكِبْرِ وَبَيَانِهِ

The forbiddance of arrogance and its explanation

تکبر کے حرام ہونے کا بیان

و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ دِينَارٍ جَمِيعًا عَنْ يَحْيَى بْنِ حَمَّادٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبَانَ بْنِ تَغْلِبَ عَنْ فُضَيْلِ بْنِ عَمْرٍو الْفُقَيْمِيِّ عَنْ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ ذَرَّةٍ مِنْ كِبْرٍ قَالَ رَجُلٌ إِنَّ الرَّجُلَ يُحِبُّ أَنْ يَكُونَ ثَوْبُهُ حَسَنًا وَنَعْلُهُ حَسَنَةً قَالَ إِنَّ اللَّهَ جَمِيلٌ يُحِبُّ الْجَمَالَ الْكِبْرُ بَطَرُ الْحَقِّ وَغَمْطُ النَّاسِ.

It was narrated from 'Abdullah bin Mas'ud that the Prophet (s.a.w) said: "No one who has an atom's-weight of pride in his heart will enter Paradise." A man said: "What if a man likes his clothes to look good and his shoes to look good?" He said: "Allah is Beautiful and loves beauty. Pride means rejecting the truth and looking down on people."

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: وہ شخص جنت میں نہیں جائے گا جس کے دل میں رتی برابر بھی غرور اور گھمنڈ ہو گا۔ ایک شخص بولا کہ ہر ایک آدمی چاہتا ہے کہ اس کا کپڑا اچھا ہو اور اس کا جوتا(اوروں سے) اچھا ہو، (تو کیا یہ بھی غرور اور گھمنڈ ہے؟) آپ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ خوبصورت ہے اور خوبصورتی پسند کرتا ہے۔ غرور اور گھمنڈ یہ ہے کہ انسان حق کو ناحق کرے اور لوگوں کو حقیر سمجھے۔


حَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ التَّمِيمِيُّ وَسُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ كِلَاهُمَا عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ قَالَ مِنْجَابٌ أَخْبَرَنَا ابْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَدْخُلُ النَّارَ أَحَدٌ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةِ خَرْدَلٍ مِنْ إِيمَانٍ وَلَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ أَحَدٌ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةِ خَرْدَلٍ مِنْ كِبْرِيَاءَ.

It was narrated that 'Abdullah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'No one in whose heart is faith the weight of a mustard-seed will enter the Fire, and no one in whose heart is arrogance the weight of a mustard-seed will enter Paradise."'

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جہنم میں وہ شخص نہیں جائے گا جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی ایمان ہوگا اور جنت میں وہ شخص نہیں جائے گا جس کے دل میں رتی برابر بھی غرور اور گھمنڈ ہو گا۔


و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبَانَ بْنِ تَغْلِبَ عَنْ فُضَيْلٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ ذَرَّةٍ مِنْ كِبْرٍ.

It was narrated from 'Abdullah that the Prophet (s.a.w) said: "No one in whose heart is pride the weight of a speck will enter Paradise."

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جنت میں وہ شخص نہیں جائے گا جس کے دل میں رتی برابر بھی غرور اور گھمنڈ ہو گا۔

Chapter No: 40

بَابُ مَنْ مَاتَ لاَ يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا دَخَلَ الْجَنَّةَ وَمَنْ مَاتَ مُشْرِكًا دَخَلَ النَّارَ

Whoever died while not associating anything with Allah will enter the paradise and who died as a polytheist will enter the Hel fire

جو آدمی اللہ کے ساتھ شرک کیے بغیر مرگیا اس کے جنتی ہونے ، اور جو شرک پر مرا اس کے جہنمی ہونے کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي وَوَكِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ وَكِيعٌ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ و قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ مَاتَ يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا دَخَلَ النَّارَ وَقُلْتُ أَنَا وَمَنْ مَاتَ لَا يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا دَخَلَ الْجَنَّةَ.

It was narrated from Shafiq, from 'Abdullah - (one of the narrators) Waki' said: "That the Messenger of Allah (s.a.w) said;" (one of the narrators) Ibn Numair said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say" - "Whoever dies associating anything with Allah will enter the Fire." I said: "And whoever dies not associating anything with Allah will enter Paradise."

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا ایک اور روایت میں ہے میں نے رسول اللہ ﷺسے سنا آپ ﷺفرماتے تھے جوشخص اس حالت میں مرجائے کہ اس نے اللہ کے ساتھ شرک کیا ہو تو جہنم میں داخل ہوگا۔اور عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا میں کہتا ہوں کہ جوشخص اس حالت میں مرجائے کہ اس نے اللہ کےساتھ شرک نہ کیا ہو وہ جنت میں جائے گا۔


و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْمُوجِبَتَانِ فَقَالَ مَنْ مَاتَ لَا يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا دَخَلَ الْجَنَّةَ وَمَنْ مَاتَ يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا دَخَلَ النَّارَ.

It was narrated that Jabir said: "A man came to the Prophet (s.a.w) and said: 'O Messenger of Allah, what are the two things that decide a person's end?' He said: 'Whoever dies not associating .anything with Allah will enter Paradise, and whoever dies associating anything with Allah will enter the Fire."'

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول اللہ ﷺکے پاس آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! وہ دو باتیں کون سی ہیں جو واجب کرتی ہیں (جنت اور جہنم کو)؟آپ ﷺنے فرمایا جوشخص اس حالت میں مرجائے کہ اس نے اللہ کےساتھ شرک نہ کیا ہو وہ جنت میں جائے گا۔اور جوشخص اس حالت میں مرجائے کہ اس نے اللہ کے ساتھ شرک کیا ہو تو جہنم میں داخل ہوگا ۔


و حَدَّثَنِي أَبُو أَيُّوبَ الْغَيْلَانِيُّ سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا قُرَّةُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ لَقِيَ اللَّهَ لَا يُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا دَخَلَ الْجَنَّةَ وَمَنْ لَقِيَهُ يُشْرِكُ بِهِ دَخَلَ النَّارَ. قَالَ أَبُو أَيُّوبَ قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ.

Jabir bin 'Abdullah said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'Whoever meets Allah not associating anything with Him will enter Paradise, and whoever meets Him associating anything with Him will enter the Fire."'

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسو ل اللہ ﷺسے سنا آپ فرماتے تھے جو شخص اللہ سے (اس حال میں) ملے کہ اس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کیا وہ جنت میں جائے گا۔اور جو (اس حال میں) ملے کہ اس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کیا ہو وہ جہنم میں جائے گا۔


و حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا مُعَاذٌ وَهُوَ ابْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بِمِثْلِهِ.

It was narrated from Jabir that the Prophet of Allah (s.a.w) said something similar (as no. 270).

اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔


و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ وَاصِلٍ الْأَحْدَبِ عَنْ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا ذَرٍّ يُحَدِّثُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ أَتَانِي جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام فَبَشَّرَنِي أَنَّهُ مَنْ مَاتَ مِنْ أُمَّتِكَ لَا يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا دَخَلَ الْجَنَّةَ قُلْتُ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قَالَ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ.

Al-Ma'rur bin Suwaid said: "I heard Abu Dharr narrating that the Prophet (s.a.w) said: 'Jibra'il, came to me and gave me the glad tidings that anyone among your Ummah who dies not associating anything with Allah will enter Paradise. I said: "Even if he commits adultery or theft?" He said: "Even if he commits adultery or theft."

حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا حضرت جبریل علیہ السلام میرے پاس آئے اور مجھے خوشخبری دی کہ جوشخص تمہاری امت میں سے مرجائے گا اور وہ کسی کواللہ کے ساتھ شریک نہ کرتا ہوگا وہ جنت میں جائے گا۔میں نے کہا اگرچہ وہ زنا کرے یا چوری کرے آپﷺنے فرمایا اگرچہ وہ زنا کرے یا چوری کرے۔


حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَأَحْمَدُ بْنُ خِرَاشٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنِي حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ أَنَّ يَحْيَى بْنَ يَعْمَرَ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا الْأَسْوَدِ الدِّيلِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا ذَرٍّ حَدَّثَهُ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ نَائِمٌ عَلَيْهِ ثَوْبٌ أَبْيَضُ ثُمَّ أَتَيْتُهُ فَإِذَا هُوَ نَائِمٌ ثُمَّ أَتَيْتُهُ وَقَدْ اسْتَيْقَظَ فَجَلَسْتُ إِلَيْهِ فَقَالَ مَا مِنْ عَبْدٍ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ثُمَّ مَاتَ عَلَى ذَلِكَ إِلَّا دَخَلَ الْجَنَّةَ قُلْتُ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قَالَ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قُلْتُ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قَالَ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ ثَلَاثًا ثُمَّ قَالَ فِي الرَّابِعَةِ عَلَى رَغْمِ أَنْفِ أَبِي ذَرٍّ قَالَ فَخَرَجَ أَبُو ذَرٍّ وَهُوَ يَقُولُ وَإِنْ رَغِمَ أَنْفُ أَبِي ذَرٍّ.

Abu Dharr said: "I came to the Prophet (s.a.w) and he was sleeping, covered with a white garment. Then I came back and he was (still) sleeping. Then I came back and he had awakened. I sat down with him and he said: 'There is no person who says La ilaha illallah and dies believing in that, but he will enter Paradise.' I said: 'Even if he commits adultery and theft?' He said : 'Even if he commits adultery and theft,' (and he said it) three times, and the fourth time he said: 'In spite of Abu Dharr."' Abu Dharr went out saying: "In spite of Abu Dharr."

حضرت ابو الاسود الدیلی سے روایت ہے کہ حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ نے ان سے یہ بیان کیا کہ میں نبی ﷺ کے پاس آیا اور آپ ﷺ سفید کپڑے اوڑھے ہوئے سو رہے تھے (میں واپس لوٹ گیا)۔ جب دوبارہ آیا توبھی آپ ﷺ سوئے ہوئے تھے۔ جب تیسری بار آیا تو آپ ﷺ جاگ چکے تھے تو میں آپ ﷺ کے پاس بیٹھ گیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص لا الٰہ الا اللہ کہے (یعنی اللہ کی توحید کا عقیدہ رکھے اور پھر اسی پر) وہ فوت ہو جائے تو جنت میں جائے گا۔ میں نے کہا یارسول اللہ ﷺ اگرچہ اس سے چوری اور زنا بھی ہو جائے، پھر بھی؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا ''ہاں اگرچہ اس سے زنا اور چوری بھی ہو جائے'' چنانچہ میں نے تین بار آپ ﷺ سے یہی سوال کیا اور آپ ﷺ نے تینوں مرتبہ یہی جواب دیا اور چوتھی مرتبہ فرمایا ''ہاں وہ جنت میں داخل ہوگا اگرچہ ابوذر کی ناک خاک آلود ہو'' پھر حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ کہتے ہوئے نکلے کہ اگرچہ ابوذر کی ناک خاک آلود ہو۔

‹ First23456Last ›