Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Muslim

Book: Book of Faith (1)    كتابُ الإيمان

‹ First8910

Chapter No: 91

بَابُ أَهْوَنِ أَهْلِ النَّارِ عَذَابًا

Regarding the least severely punished out of the people of Hel fire

سب سے کم درجہ عذاب کابیان

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ أَبِي عَيَّاشٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ أَدْنَى أَهْلِ النَّارِ عَذَابًا يَنْتَعِلُ بِنَعْلَيْنِ مِنْ نَارٍ يَغْلِي دِمَاغُهُ مِنْ حَرَارَةِ نَعْلَيْهِ.

It was narrated from Abu Sa'eed Al-Khudri that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "The least severely punished of the people of the Fire will wear sandals of fire, and his brain will boil because of the heat of his sandals."

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ سب سے کم درجہ کا عذاب اس کوہوگا جس کو دو جوتیاں آگ کی پہنائی جائیں گی پھر اس کا دماغ گرمی کے مارے پکے گا۔


و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَهْوَنُ أَهْلِ النَّارِ عَذَابًا أَبُو طَالِبٍ وَهُوَ مُنْتَعِلٌ بِنَعْلَيْنِ يَغْلِي مِنْهُمَا دِمَاغُهُ.

It was narrated from Ibn 'Abbas that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "The least severely punished of the people of the Fire will be Abu Talib, who will be wearing sandals because of which his brain will boil."

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ سب سے ہلکا عذاب جہنم کا ابوطالب کوہوگا۔ وہ دو جوتیاں پہنے ہوں گے جن سے ان کا دماغ پکے گا۔


و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا إِسْحَاقَ يَقُولُ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ يَخْطُبُ وَهُوَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ أَهْوَنَ أَهْلِ النَّارِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَرَجُلٌ يُوْضَعُ فِي أَخْمَصِ قَدَمَيْهِ جَمْرَتَانِ يَغْلِي مِنْهُمَا دِمَاغُهُ.

Abu Ishaq said: "I heard An-Nu'man bin Bashir delivering a Khutbah and he said: 'I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'The least severely punished of the people of the Fire on the Day of Resurrection will be a man beneath whose feet will be placed two coals, because of which his brain will boil.'"

حضرت نعمان بن بشیر سے روایت ہے وہ خطبہ پڑھ رہے تھے انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ ﷺسے سنا آپ فرماتے ہیں سب سے کم درجہ کا عذاب قیامت کے دن اس شخص کو ہوگا جس کے دونوں تلوؤں کے درمیان دو انگارے رکھ دئے جائیں گے اور ان کی وجہ سے دماغ پکنے لگے گا۔


و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَهْوَنَ أَهْلِ النَّارِ عَذَابًا مَنْ لَهُ نَعْلَانِ وَشِرَاكَانِ مِنْ نَارٍ يَغْلِي مِنْهُمَا دِمَاغُهُ كَمَا يَغْلِي الْمِرْجَلُ مَا يَرَى أَنَّ أَحَدًا أَشَدُّ مِنْهُ عَذَابًا وَإِنَّهُ لَأَهْوَنُهُمْ عَذَابًا.

It was narrated that An-Nu'man bin Bashir said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'The least severely punished of the people of the Fire will be a man who has sandals and sandal-straps of fire, because of which his brain will boil as a cooking pot boils. He will think that no one else is being punished as severely as he, but he will be the least severely punished of them.'"

حضرت نعمان بن بشیر سے روایت ہے رسول اللہ ﷺنے فرمایا : سب سے ہلکا عذاب اس کو ہوگا جو دو جوتیاں اور دوتسمے انگار کے پہنے ہوگا اس کا دماغ اس طرح پکتا ہوگا جس طرح ہانڈی پکتی ہے۔وہ سمجھے گا اس سے زیادہ سخت عذاب کسی کو نہیں ہوگا حالانکہ اس کو سب سے ہلکا عذا ب ہوگا۔

Chapter No: 92

بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ مَاتَ عَلَى الْكُفْرِ لَا يَنْفَعُهُ عَمَلٌ

Whoever died upon disbelief will not benefit from any (good) deed

اس بات کی دلیل کہ جوشخص کفر کی حالت میں مرا اس کو کوئی عمل فائدہ نہیں دے گا۔

حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ دَاوُدَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْنُ جُدْعَانَ كَانَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ يَصِلُ الرَّحِمَ وَيُطْعِمُ الْمِسْكِينَ فَهَلْ ذَاكَ نَافِعُهُ قَالَ لَا يَنْفَعُهُ إِنَّهُ لَمْ يَقُلْ يَوْمًا رَبِّ اغْفِرْ لِي خَطِيئَتِي يَوْمَ الدِّينِ.

It was narrated that 'Aishah said: "I said: 'O Messenger of Allah, during the Jahiliyyah Ibn Jud'an used to uphold the ties of kinship and feed the poor. Will that benefit him at all?' He said: 'It will not benefit him, because he did not say (even for) one day: 'Lord forgive me my sins on the Day of Judgment.'"

اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ! جدعان کا بیٹا جاہلیت کے دَور میں ناتے جوڑتا تھا (یعنی رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرتا تھا) اور مسکینوں کو کھانا کھلاتا تھا، کیا یہ کام اس کو (قیامت کے دن) فائدہ دیں گے ؟ آپﷺ نے فرمایا کہ اسے یہ اعمال کچھ فائدہ نہ دیں گے کیونکہ اس نے کبھی یوں نہ کہا کہ اے میرے پروردگار میرے گناہوں کو قیامت کے دن بخش دے۔

Chapter No: 93

بَابُ مُوَالَاةِ الْمُؤْمِنِينَ وَمُقَاطَعَةِ غَيْرِهِمْ وَالْبَرَاءَةِ مِنْهُمْ

The merit of adherence to the believers and abandoning others and disclaiming them

مسلمانوں سے دوستی رکھنا اور غیر مسلموں سے قطع تعلق رکھنا، اور ان سے براءت کا بیان۔

حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جِهَارًا غَيْرَ سِرٍّ يَقُولُ أَلَا إِنَّ آلَ أَبِي يَعْنِي فُلَانًا لَيْسُوا لِي بِأَوْلِيَاءَ إِنَّمَا وَلِيِّيَ اللَّهُ وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِينَ.

It was narrated that 'Amr bin Al-'As said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say, out loud and not secretly: 'The family of Abu Fulan (the father of so-and-so) are not my friends. My friends are Allah and the righteous believers."'

حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺسے سنا آپ پکار کر فرماتے تھے چپکے سے نہیں ، فلان کی اولاد میری عزیز نہیں بلکہ میرا مالک اللہ ہے اور میرے عزیز وہ مؤمن ہیں جو صالح ہوں۔

Chapter No: 94

بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى دُخُولِ طَوَائِفَ مِنْ الْمُسْلِمِينَ الْجَنَّةَ بِغَيْرِ حِسَابٍ وَلَا عَذَابٍ

The proof of entrance of a group out of Muslims in Paradise without accountability and punishment

مسلمانوں کی جماعت کا جنت میں بغیر حساب اور عذاب کے جنت میں داخل ہونے کا بیان

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَلَّامِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ الْجُمَحِيُّ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ يَعْنِي ابْنَ مُسْلِمٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَدْخُلُ مِنْ أُمَّتِي الْجَنَّةَ سَبْعُونَ أَلْفًا بِغَيْرِ حِسَابٍ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ قَالَ اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ مِنْهُمْ ثُمَّ قَامَ آخَرُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ قَالَ سَبَقَكَ بِهَا عُكَّاشَةُ.

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "Seventy thousand of my Ummah will enter Paradise without being brought to account." A man said: "O Messenger of Allah, pray to Allah to make me one of them." He said: "O Allah, make him one of them." Then another man stood up and said: "O Messenger of Allah, pray to Allah to make me one of them. He said: '"Ukkashah has beaten you to it."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ میری امت میں سے ستر ہزار آدمی بغیر حساب کے جنت میں جائیں گے ۔ ایک شخص بولا یا رسول اللہ !اللہ سے دعا کیجئے اللہ مجھے بھی ان لوگوں میں کردے۔ آپ نے فرمایا اے اللہ اس سے ان لوگوں میں سے کردے۔ پھر دوسرا اٹھا اور بولا یا رسول اللہ ﷺ!اللہ سے دعا کیجئے اللہ مجھے بھی ان لوگوں میں کردے ۔ آپﷺنے فرمایا عکاشہ رضی اللہ عنہ تم سے سبقت لے گیا۔


و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ زِيَادٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بِمِثْلِ حَدِيثِ الرَّبِيعِ.

Abu Hurairah said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say..." a Hadith similar to that of Ar-Rabi' (no. 520).

اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔


حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي زُمْرَةٌ هُمْ سَبْعُونَ أَلْفًا تُضِيءُ وُجُوهُهُمْ إِضَاءَةَ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَقَامَ عُكَّاشَةُ بْنُ مِحْصَنٍ الْأَسَدِيُّ يَرْفَعُ نَمِرَةً عَلَيْهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ مِنْهُمْ ثُمَّ قَامَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبَقَكَ بِهَا عُكَّاشَةُ.

Abu Hurairah said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'A group of my Ummah, numbering seventy thousand, will enter Paradise with their faces shining like the moon when it is full."' Abu Hurairah said: "'Ukkashah bin Mihsan Al-Asadi stood up, wrapping his Namirah around him, and said: 'O Messenger of Allah, pray to Allah to make me one of them.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'O Allah, make him one of them.' A man from among the Ansar stood up and said: 'O Messenger of Allah, pray to Allah to make me one of them.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Ukkashah has surpassed you to it.'"

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ فرماتے تھے میری امت میں سے ستر ہزار کی ایک جماعت جنت میں جائےگی۔جن کے منہ چودھویں رات کے چاند کی طرح چمکتے ہوں گے ۔ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یہ سن کر عکاشہ بن محصن اسدی اپنا کمبل اٹھاتے ہوئے کھڑا ہوئے اور کہا یا رسو ل اللہ !اللہ سے دعا کیجئے اللہ مجھے ان لوگوں میں سے کرے۔رسول اللہ ﷺنے فرمایا اے اللہ ! اس کو ان لوگوں میں سے کردے۔ پھر ایک انصاری کھڑا ہوا اور کہنے لگا یارسول اللہ !دعا فرمائیے اللہ مجھے بھی ان لوگوں میں کردے۔ رسول اللہ ﷺنے فرمایا عکاشہ اس بات میں تم سے سبقت لے گیا۔


و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي حَيْوَةُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو يُونُسَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي سَبْعُونَ أَلْفًا زُمْرَةٌ وَاحِدَةٌ مِنْهُمْ عَلَى صُورَةِ الْقَمَرِ.

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Seventy thousand of my Ummah will enter Paradise in a single group, looking like the moon."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ میری امت میں سے ستر ہزار آدمی جنت میں جائیں گے ۔ ان میں سے بعض لوگوں کی صورت چاند کی طرح چمکتی ہوگی۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدٍ يَعْنِي ابْنَ سِيرِينَ قَالَ حَدَّثَنِي عِمْرَانُ قَالَ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي سَبْعُونَ أَلْفًا بِغَيْرِ حِسَابٍ قَالُوا وَمَنْ هُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ هُمْ الَّذِينَ لَا يَكْتَوُونَ وَلَا يَسْتَرْقُونَ وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ فَقَامَ عُكَّاشَةُ فَقَالَ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ قَالَ أَنْتَ مِنْهُمْ قَالَ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ قَالَ سَبَقَكَ بِهَا عُكَّاشَةُ.

It was narrated that Muhammad - meaning Ibn Sirin - said: "'Imran narrated to me that the Prophet of Allah (s.a.w) said: 'Seventy thousand of my Ummah will enter Paradise without being brought to account.' They said: 'Who are they, O Messenger of Allah?' He said: 'They are the ones who did not use cauterization or ask others to perform Ruqyah for them, and upon their Lord do they rely."' 'Ukkashah stood up and said: 'Pray to Allah to make me one of them.' He said: 'You will be one of them.' Another man stood up and said: 'O Prophet of Allah, pray to Allah to make me one of them.' He said: "Ukkashah has surpassed you to it."'

حضرت عمران رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ میری امت میں سے ستر ہزار آدمی بغیر حساب کے جنت میں جائیں گے ۔ لوگوں نے پوچھا وہ کون لوگ ہوں گے یارسول اللہ ! آپ نے فرمایا وہ لوگ جو داغ نہیں لگواتے اور نہ ہی دم کرواتے ہیں صرف اپنے رب پر توکل کرتے ہیں۔ا س وقت عکاشہ کھڑا ہوا اور عرض کیا یارسول اللہ ! دعا فرمائیے کہ اللہ مجھے ان لوگوں میں سے کرے آپ نے فرمایا تو ان میں سے ہے ۔ پھر ایک اور شخص کھڑا ہوا اور کہنے لگا اے اللہ کے نبی ﷺدعا کریں اللہ مجھے بھی ان لوگوں میں سے کرے۔ آپﷺنے فرمایا عکاشہ اس میں تم سے سبقت لے گیا۔


حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا حَاجِبُ بْنُ عُمَرَ أَبُو خُشَيْنَةَ الثَّقَفِيُّ حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْأَعْرَجِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي سَبْعُونَ أَلْفًا بِغَيْرِ حِسَابٍ قَالُوا مَنْ هُمْ؟ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ هُمْ الَّذِينَ لَا يَسْتَرْقُونَ وَلَا يَتَطَيَّرُونَ وَلَا يَكْتَوُونَ وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ.

It was narrated from 'Imran bin Husain that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Seventy thousand of my Ummah will enter Paradise without being brought to account." They said: "Who are they, O Messenger of Allah?" He said: "They are the ones who do not ask others to perform Ruqyah for them, nor follow omens, nor use cauterization, and they put their trust in their Lord."

حضرت عمران رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ میری امت میں سے ستر ہزار آدمی بغیر حساب کے جنت میں جائیں گے ۔ لوگوں نے پوچھا وہ کون لوگ ہوں گے یارسول اللہ ! آپﷺ نے فرمایا وہ لوگ جونہ دم کرواتے ہیں اور نہ بدشگونی لیتے ہیں اور نہ ہی داغ لگواتے ہیں صرف اپنے رب پر توکل کرتے ہیں۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيَدْخُلَنَّ الْجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي سَبْعُونَ أَلْفًا أَوْ سَبْعُمِائَةِ أَلْفٍ لَا يَدْرِي أَبُو حَازِمٍ أَيَّهُمَا قَالَ مُتَمَاسِكُونَ آخِذٌ بَعْضُهُمْ بَعْضًا لَا يَدْخُلُ أَوَّلُهُمْ حَتَّى يَدْخُلَ آخِرُهُمْ وُجُوهُهُمْ عَلَى صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ.

It was narrated from Sahl bin Sa'd that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Seventy thousand or seven hundred thousand" - Abu Hazim did not know which of them he said - "of my Ummah will enter Paradise, supporting one another and holding on to one another; the first of them will not enter until the last of them does so (i.e. they will all enter in a row, showing the width of gate of Paradise), and their faces will be like the moon when it is full."

حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ میری امت میں سے ستر ہزار یا سات لاکھ (ابو حازم راوی کو یہ یاد نہیں رہا کہ سہل نے ستر ہزار کہا یا سات لاکھ کہا) آدمی جنت میں جائیں گے ایک دوسرے کو پکڑے ہوئے کوئی ان میں سے پہلے جنت میں نہیں گھسے گا جب تک آخری شخص نہیں گھسے گا اور ان کے منہ چودھویں رات کے چاند کی طرح ہوں گے۔


حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا حُصَيْنُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ فَقَالَ أَيُّكُمْ رَأَى الْكَوْكَبَ الَّذِي انْقَضَّ الْبَارِحَةَ قُلْتُ أَنَا ثُمَّ قُلْتُ أَمَا إِنِّي لَمْ أَكُنْ فِي صَلَاةٍ وَلَكِنِّي لُدِغْتُ قَالَ فَمَاذَا صَنَعْتَ قُلْتُ اسْتَرْقَيْتُ قَالَ فَمَا حَمَلَكَ عَلَى ذَلِكَ قُلْتُ حَدِيثٌ حَدَّثَنَاهُ الشَّعْبِيُّ فَقَالَ وَمَا حَدَّثَكُمْ الشَّعْبِيُّ قُلْتُ حَدَّثَنَا عَنْ بُرَيْدَةَ بْنِ حُصَيْبٍ الْأَسْلَمِيِّ أَنَّهُ قَالَ لَا رُقْيَةَ إِلَّا مِنْ عَيْنٍ أَوْ حُمَةٍ فَقَالَ قَدْ أَحْسَنَ مَنْ انْتَهَى إِلَى مَا سَمِعَ وَلَكِنْ حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عُرِضَتْ عَلَيَّ الْأُمَمُ فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ وَمَعَهُ الرُّهَيْطُ وَالنَّبِيَّ وَمَعَهُ الرَّجُلُ وَالرَّجُلَانِ وَالنَّبِيَّ لَيْسَ مَعَهُ أَحَدٌ إِذْ رُفِعَ لِي سَوَادٌ عَظِيمٌ فَظَنَنْتُ أَنَّهُمْ أُمَّتِي فَقِيلَ لِي هَذَا مُوسَى صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَوْمُهُ وَلَكِنْ انْظُرْ إِلَى الْأُفُقِ فَنَظَرْتُ فَإِذَا سَوَادٌ عَظِيمٌ فَقِيلَ لِي انْظُرْ إِلَى الْأُفُقِ الْآخَرِ فَإِذَا سَوَادٌ عَظِيمٌ فَقِيلَ لِي هَذِهِ أُمَّتُكَ وَمَعَهُمْ سَبْعُونَ أَلْفًا يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ بِغَيْرِ حِسَابٍ وَلَا عَذَابٍ ثُمَّ نَهَضَ فَدَخَلَ مَنْزِلَهُ فَخَاضَ النَّاسُ فِي أُولَئِكَ الَّذِينَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ بِغَيْرِ حِسَابٍ وَلَا عَذَابٍ فَقَالَ بَعْضُهُمْ فَلَعَلَّهُمْ الَّذِينَ صَحِبُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ بَعْضُهُمْ فَلَعَلَّهُمْ الَّذِينَ وُلِدُوا فِي الْإِسْلَامِ وَلَمْ يُشْرِكُوا بِاللَّهِ وَذَكَرُوا أَشْيَاءَ فَخَرَجَ عَلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا الَّذِي تَخُوضُونَ فِيهِ فَأَخْبَرُوهُ فَقَالَ هُمْ الَّذِينَ لَا يَرْقُونَ وَلَا يَسْتَرْقُونَ وَلَا يَتَطَيَّرُونَ وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ فَقَامَ عُكَّاشَةُ بْنُ مِحْصَنٍ فَقَالَ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ فَقَالَ أَنْتَ مِنْهُمْ ثُمَّ قَامَ رَجُلٌ آخَرُ فَقَالَ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ فَقَالَ سَبَقَكَ بِهَا عُكَّاشَةُ.

Husain bin 'Abdur-Rahman said: "I was with Sa'eed bin Jubair and he said: 'Who among you saw the shooting star last night?' I said: 'I did.' Then I said: 'I was not praying, but I was stung (by a scorpion).' He said: 'What did you do?' I said: 'I asked someone to recite Ruqyah for me.' He said: 'What made you do that?' I said: 'A Hadith which Ash-Sha'bi narrated .to us.' He said: 'What did Ash-Sha'bi narrate to you?' I said: 'He narrated to us that Buraidah bin Husaib Al-Aslami said: "There should be no Ruqyah except for the evil eye or a sting.'" He said: 'He who acts according to what he has heard (from the Messenger of Allah (s.a.w)) has done well, but Ibn 'Abbas narrated to us that the Prophet (s.a.w) said: "The nations were shown to me and I saw a Prophet with a group of men, a Prophet with one or two men, and a Prophet accompanied by no one. Then a huge crowd was shown to me, and I thought that they were my Ummah, but it was said to me: 'This is Musil and his people. But look at the horizon.' I looked, and there was a huge crowd. Then it was said to me: 'Look at the other horizon,' and there was (another) huge crowd. It was said to me: 'This is your Ummah, and among them are seventy thousand who will enter Paradise without being called to account or punished.'" Then he got up and went into his house, and the people started discussing those who would enter Paradise without being called to account or being punished. Some of them said: "Perhaps they are the ones who always attended to the Messenger of Allah (s.a.w)." Some said: "Perhaps they are those who were born in Islam and did not associate anything with Allah." And they mentioned several ideas. Then the Messenger of Allah (s.a.w) came out and said: "What are you discussing?" They told him, and he said: "They are the ones who did not perform Ruqyah nor ask others to do so, and did not follow omens, and upon their Lord did they rely." 'Ukkashah bin Mihsan stood up and said: "Pray to Allah to make me one of them." He said: "You will be one of them." Another man stood up and said: "Pray to Allah to make me one of them." He said: " 'Ukkashah has surpassed you to it."

حضرت حصین بن عبد الرحمنؓ کہتے ہیں کہ میں سیدنا سعید بن جبیرؓ کے پاس تھا انہوں نے کہا کہ تم میں سے کس نے اس ستارہ کو دیکھا جو کل رات کو ٹوٹا تھا؟ میں نے کہا کہ میں نے دیکھا کہ میں کچھ نماز میں مشغول نہ تھا (اس سے یہ غرض ہے کہ کوئی مجھے عابد، شب بیدار نہ خیال کرے ) بلکہ مجھے بچھو نے ڈنک مارا تھا (تو میں سو نہ سکا اور تارا ٹوٹتے ہوئے دیکھا) سیدنا سعیدؓ نے کہا کہ پھر تو نے کیا کیا؟ میں نے کہا کہ میں نے دم کروایا۔ انہوں نے کہا کہ تو نے دم کیوں کرایا؟ میں نے کہا کہ اس حدیث کی وجہ سے جو شعبی نے ہم سے بیان کی۔ انہوں نے کہا کہ شعبی نے کونسی حدیث بیان کی؟ میں نے کہا کہ انہوں نے ہم سے سیدنا بریدہ بن حصیبﷺ سلمیؓ کی حدیث بیان کی۔ انہوں نے کہا کہ دَم فائدہ نہیں دیتا مگر نظر کے لئے یا ڈنک کے لئے (یعنی بد نظر کے اثر کو دُور کرنے کے لئے یا بچھو اور سانپ وغیرہ کے کاٹے کے لئے مفید ہے ) سیدنا سعیدؓ نے کہا کہ جس نے سنا اور اس پر عمل کیا تو اچھا کیا لیکن ہم سے تو سیدنا عبد اللہ بن عباسؓ نے حدیث بیان کی، انہوں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ میرے سامنے پیغمبروں کی امتیں لائی گئیں۔ بعض پیغمبر ایسا تھا کہ اس کی امت کے لوگ دس سے بھی کم تھے اور بعض پیغمبر کے ساتھ ایک یا دو ہی آدمی تھے اور بعض کے ساتھ ایک بھی نہ تھا۔ اتنے میں ایک بڑی امت آئی۔ میں سمجھا کہ یہ میری امت ہے۔ مجھ سے کہا گیا کہ یہ موسیٰؑ اور ان کی امت ہے ، تم آسمان کے کنارے کو دیکھو۔ میں نے دیکھا تو ایک اور بڑا گروہ ہے۔ پھر مجھ سے کہا گیا کہ اب دوسرے کنارے کی طرف دیکھو میں نے دیکھا تو ایک اور بڑا گروہ ہے ، مجھ سے کہا کیا کہ یہ تمہاری امت ہے اور ان لوگوں میں ستر ہزار آدمی ایسے ہیں کہ جو بغیر حساب اور عذاب کے جنت میں جائیں گے۔ پھر آپﷺ کھڑے ہو گئے اور اپنے گھر تشریف لے گئے تو لوگوں نے ان لوگوں کے بارے میں گفتگو کی جو بغیر حساب اور عذاب کے جنت میں جائیں گے۔ بعضوں نے کہا کہ شاید وہ لوگ ہیں جو رسول اللہﷺ کی صحبت میں رہے۔ بعض نے کہا نہیں شاید وہ لوگ ہیں جو اسلام کی حالت میں پیدا ہوئے اور انہوں نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کیا۔ بعض نے کچھ اور کہا۔ اتنے میں رسول اللہﷺ باہر تشریف لائے اور فرمایا کہ تم لوگ کس چیز میں بحث کر رہے ہو؟ﷺ انہوں نے آپﷺ کو خبر دی تو آپﷺ نے فرمایا کہ وہ لوگ ہیں جو نہ دَم کرتے ہیں اور نہ دَم رکھتے ہیں نہ دَم کراتے ہیں اور نہ بد شگون لیتے ہیں اور اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہیں۔ یہ سن کر عکاشہ بن محصنؓ کھڑے ہوئے اور کہا کہ آپﷺ اللہ سے دعا کیجئے کہ وہ مجھے ان لوگوں میں سے کر دے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ تو انہی لوگوں میں سے ہے۔ پھر ایک اور شخص کھڑا ہوا اور کہنے لگا کہ میرے لئے بھی دعا کیجئے کہ اللہ مجھے بھی انہی لوگوں میں کرے ، تو آپﷺ نے فرمایا کہ عکاشہؓ تجھ سے پہلے یہ کام کر چکا۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عُرِضَتْ عَلَيَّ الْأُمَمُ ثُمَّ ذَكَرَ بَاقِيَ الْحَدِيثِ نَحْوَ حَدِيثِ هُشَيْمٍ وَلَمْ يَذْكُرْ أَوَّلَ حَدِيثِهِ.

Ibn 'Abbas said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'The nations were shown to me,'" then he narrated the rest of the Hadith, similar to the Hadith of Hushaim (no. 527), but he did not mention the first part of his Hadith.

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا مجھ پر امتیں پیش کی گئیں ۔۔۔باقی حدیث وہی ہے جو اوپر گذری ہے۔

Chapter No: 95

بَابُ كَوْنِ هَذِهِ الْأُمَّةِ نِصْفَ أَهْلِ الْجَنَّةِ

This Ummah will constitute half of the people of paradise

آدھے جنتی اس امت کے ہوں گے۔

حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا تَرْضَوْنَ أَنْ تَكُونُوا رُبُعَ أَهْلِ الْجَنَّةِ؟ قَالَ فَكَبَّرْنَا ثُمَّ قَالَ أَمَا تَرْضَوْنَ أَنْ تَكُونُوا ثُلُثَ أَهْلِ الْجَنَّةِ قَالَ فَكَبَّرْنَا ثُمَّ قَالَ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ تَكُونُوا شَطْرَ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَسَأُخْبِرُكُمْ عَنْ ذَلِكَ مَا الْمُسْلِمُونَ فِي الْكُفَّارِ إِلَّا كَشَعْرَةٍ بَيْضَاءَ فِي ثَوْرٍ أَسْوَدَ أَوْ كَشَعْرَةٍ سَوْدَاءَ فِي ثَوْرٍ أَبْيَضَ.

It was narrated that 'Abdullah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said to us: 'Would it not please you to be one-quarter of the people of Paradise?' We glorified Allah (i.e. said Allahu Akbar in elation), then he said: 'Would it not please you to be one-third of the people of Paradise?' We said Allahu Akbar, then he said: 'I hope that you will be half of the people of Paradise, and I will tell you about that. The Muslims among the disbelievers are like a white hair on a black bull, or like a black hair on a white bull."'

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ۔ آپﷺ نے فرمایا کہ کیا تم اس بات سے خوش ہو کہ اہل جنت کے چوتھائی تم لوگ ہو؟ یہ سن کر ہم نے تکبیر کہی۔ پھر آپﷺ نے فرمایا کیا تم اس بات سے خوش ہو کہ اہل جنت کے ایک تہائی تم ہو؟ یہ سن کر ہم نے تکبیر کہی ۔ پھرآپﷺ نے فرمایا مجھے امید ہے کہ تم جنتیوں کے آدھے ہونگے اور یہ اس لئے مسلمان کافروں کے اندر ایسے ہیں جیسے ایک سفید بال سیاہ بیل میں ہو یا ایک سفید بیل میں ایک سیاہ بال ہو۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قُبَّةٍ نَحْوًا مِنْ أَرْبَعِينَ رَجُلًا فَقَالَ أَتَرْضَوْنَ أَنْ تَكُونُوا رُبُعَ أَهْلِ الْجَنَّةِ؟ قَالَ قُلْنَا نَعَمْ فَقَالَ أَتَرْضَوْنَ أَنْ تَكُونُوا ثُلُثَ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَقُلْنَا نَعَمْ فَقَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ تَكُونُوا نِصْفَ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَذَاكَ أَنَّ الْجَنَّةَ لَا يَدْخُلُهَا إِلَّا نَفْسٌ مُسْلِمَةٌ وَمَا أَنْتُمْ فِي أَهْلِ الشِّرْكِ إِلَّا كَالشَّعْرَةِ الْبَيْضَاءِ فِي جِلْدِ الثَّوْرِ الْأَسْوَدِ أَوْ كَالشَّعْرَةِ السَّوْدَاءِ فِي جِلْدِ الثَّوْرِ الْأَحْمَرِ.

It was narrated that 'Abdullah said: "We were with the Messenger of Allah (s.a.w) in a tent, and there were nearly forty men present. The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Would it please you to be one-quarter of the people of Paradise?' We said: 'Yes.' He said: 'Would it please you to be one-third of the people of Paradise?' We said: 'Yes.' He said: 'By the One in Whose Hand is the soul of Muhammad! I hope that you will be half of the people of Paradise. And that is because no one will enter Paradise but a Muslim soul, and among the people of Shirk you are like a white hair on the hide of a black bull, or like a black hair on the hide of a red bull."'

حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ ایک خیمہ میں تھے جس میں تقریباً چالیس آدمی ہوں گے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ کیا تم اس بات سے خوش ہو کہ اہل جنت کے چوتھائی تم لوگ ہو؟ ہم نے کہا ہاں۔ پھر آپﷺ نے فرمایا کیا تم اس بات سے خوش ہو کہ اہل جنت کے ایک تہائی تم ہو؟ ہم نے کہا ہاں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمدﷺ کی جان ہے ، مجھے امید ہے کہ تم جنتیوں کے آدھے ہو نگے اور یہ اس لئے کہ جنت میں وہی جائے گا جو مسلمان ہے اور مسلمان مشرکوں کے اندر ایسے ہیں جیسے ایک سفید بال سیاہ بیل کی کھال میں ہو یا ایک سرخ بیل کی کھال میں ایک سیاہ بال ہو۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا مَالِكٌ وَهُوَ ابْنُ مِغْوَلٍ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْنَدَ ظَهْرَهُ إِلَى قُبَّةِ أَدَمٍ فَقَالَ أَلَا لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا نَفْسٌ مُسْلِمَةٌ اللَّهُمَّ هَلْ بَلَّغْتُ؟ اللَّهُمَّ اشْهَدْ أَتُحِبُّونَ أَنَّكُمْ رُبُعُ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَقُلْنَا نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ أَتُحِبُّونَ أَنْ تَكُونُوا ثُلُثَ أَهْلِ الْجَنَّةِ قَالُوا نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ تَكُونُوا شَطْرَ أَهْلِ الْجَنَّةِ مَا أَنْتُمْ فِي سِوَاكُمْ مِنْ الْأُمَمِ إِلَّا كَالشَّعْرَةِ السَّوْدَاءِ فِي الثَّوْرِ الْأَبْيَضِ أَوْ كَالشَّعْرَةِ الْبَيْضَاءِ فِي الثَّوْرِ الْأَسْوَدِ.

It was narrated that 'Abdullah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) addressed us and leaned his back against a leather tent. He said: 'No one will enter Paradise but a Muslim soul. O Allah, have I conveyed (the message)? O Allah, bear witness! Would you like to be one-quarter of the people of Paradise?' They said: 'Yes, O Messenger of Allah!' He said: 'Would you like to be one-third of the people of Paradise?' They said: 'Yes, O Messenger of Allah!' He said: 'I hope that you will be half of the people of Paradise, for among other nations you are like a black hair on a white bull, or like a white hair on a black bull."'

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے ہمیں خطبہ دیا اور آپ ﷺنے چمڑہ کے ڈیرہ کے ساتھ ٹیک لگائی تھی تو فرمایا خبردارہوجاؤ جنت میں تو مسلمان ہی جائے گا۔اے اللہ میں نے تیرا پیغام پہنچادیا اے اللہ تو گواہ رہنا ۔ کیا تم چاہتے ہو کہ جنت کے چوتھائی لوگ تم ہو ؟ ہم نے کہا ہاں یا رسول اللہ ! آپ ﷺنے فرمایا کیا تم چاہتے ہو کہ جنت کے تہائی لوگ تم میں سے ہوں ؟ سب نے کہا ہاں یارسول اللہ ! آپ ﷺنے فرمایا کہ مجھے امید ہے کہ تم جنتیوں کے نصف ہو ن گے تم مخالف لوگوں میں ایسے ہوجیسے ایک سیاہ بال سفید بیل میں یا ایک سفید بال سیاہ بیل میں۔

Chapter No: 96

بَابُ قَوْلِهِ يَقُولُ اللَّهُ لِآدَمَ أَخْرِجْ بَعْثَ النَّارِ مِنْ كُلِّ أَلْفٍ تِسْعَ مِائَةٍ وَتِسْعَةً وَتِسْعِينَ

Concerning Prophet's ﷺ saying : “Allah will say to Adam, “Take out Nine Hundred and Ninety-Nine out of Every Thousand (from your sons) as the portion of Hel fire"

اس فرمان کے بیان میں کہ اللہ تعالیٰ آدم علیہ السلام سے فرمائیں گے کہ جہنمیوں کے ہر ہزار میں سے نو سو ننانوے نکال لو۔

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْعَبْسِيُّ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَا آدَمُ فَيَقُولُ لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ وَالْخَيْرُ فِي يَدَيْكَ قَالَ يَقُولُ أَخْرِجْ بَعْثَ النَّارِ قَالَ وَمَا بَعْثُ النَّارِ؟ قَالَ مِنْ كُلِّ أَلْفٍ تِسْعَمِائَةٍ وَتِسْعَةً وَتِسْعِينَ قَالَ فَذَاكَ حِينَ يَشِيبُ الصَّغِيرُ { وَتَضَعُ كُلُّ ذَاتِ حَمْلٍ حَمْلَهَا وَتَرَى النَّاسَ سُكَارَى وَمَا هُمْ بِسُكَارَى وَلَكِنَّ عَذَابَ اللَّهِ شَدِيدٌ } قَالَ فَاشْتَدَّ عَلَيْهِمْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّنَا ذَلِكَ الرَّجُلُ فَقَالَ أَبْشِرُوا فَإِنَّ مِنْ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ أَلْفًا وَمِنْكُمْ رَجُلٌ قَالَ ثُمَّ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَطْمَعُ أَنْ تَكُونُوا رُبُعَ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَحَمِدْنَا اللَّهَ وَكَبَّرْنَا ثُمَّ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَطْمَعُ أَنْ تَكُونُوا ثُلُثَ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَحَمِدْنَا اللَّهَ وَكَبَّرْنَا ثُمَّ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَطْمَعُ أَنْ تَكُونُوا شَطْرَ أَهْلِ الْجَنَّةِ إِنَّ مَثَلَكُمْ فِي الْأُمَمِ كَمَثَلِ الشَّعْرَةِ الْبَيْضَاءِ فِي جِلْدِ الثَّوْرِ الْأَسْوَدِ أَوْ كَالرَّقْمَةِ فِي ذِرَاعِ الْحِمَارِ.

It was narrated that Abu Sa'eed said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Allah, the Mighty and Sublime, will say: "O Adam." He will say: "Here I am at Your service, all goodness is in Your Hand." (Allah) will say: "Bring forth the portion of Hell." He will say: "What is the portion of Hell?" He will say: "Nine hundred and ninety-nine out of every thousand." That is when every child will turn grey and every pregnant one will drop her load, and you shall see mankind as in a drunken state, yet they will not be drunken, but severe will be the torment of Allah.' That distressed them, and they said: 'O Messenger of Allah, which of us will be that man?' He said: 'Be of good cheer, for there will be a thousand from among Ya'juj and Ma'juj, and one man from among you.' Then the Messenger of Allah (s.a.w) said: 'By the One in Whose Hand is my soul! I hope that you will be one-quarter of the people of Paradise.' We (praised Allah and) said (Allahu Akbar). Then he said: 'By the One in Whose Hand is my soul! I hope that you will be one-third of the people of Paradise.' We praised Allah and said (Allahu Akbar). Then he said: 'By the One in Whose Hand is my soul! I hope that you will be half of the people of Paradise. Your likeness among the nations is that of a white hair on the hide of a black bull or the mark on the foreleg of a donkey."'

حضرت ابو سعید خدریؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ اے آدم! وہ کہیں گے کہ حاضر ہوں تیری خدمت میں اور تیری اطاعت میں اور سب بھلائی تیرے ہاتھ میں ہے۔ حکم ہو گا کہ دوزخیوں کی جماعت نکالو۔ وہ عرض کریں گے کہ دوزخیوں کی کیسی جماعت؟ حکم ہو گا کہ ہر ہزار آدمیوں میں سے نو سو ننانوے آدمی جہنم کے لئے نکالو (اور ایک آدمی فی ہزار جنت میں جائے گا) آپﷺ نے فرمایا کہ یہی تو وقت ہے جب بچہ بوڑھا ہو جائے گا (بوجہ ہول اور خوف کے یا اس دن کی درازی کی وجہ سے ) ”اور ہر ایک حمل والی عورت اپنا حمل ڈال دے گی اور تو لوگوں کو دیکھے گا کہ جیسے نشہ میں مست ہیں اور وہ مست نہ ہوں گے لیکن اللہ کا عذاب بہت سخت ہے “ (الحج : 2) صحابہؓ اس امر کے سننے سے بہت پریشان ہوئے اور کہنے لگے کہ یا رسول اللہ صل اللہ علیہ و آلہ و سلم! دیکھئے اس ہزار میں سے ایک آدمی (جو جنتی ہے ) ہم میں سے کون نکلتا ہے ؟ آپﷺ نے فرمایا کہ تم خوش ہو جاؤ کہ یاجوج ماجوج کے کافر اس قدر ہیں کہ اگر ان کا حساب کرو تو تم میں سے ایک آدمی اور ان میں سے ہزار آدمی پڑیں۔ پھر آپﷺ نے فرمایا کہ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ، مجھے امید ہے کہ جنت کے ایک چوتھائی آدمی تم میں سے ہوں گے ، اس پر ہم نے اللہ کی تعریف کی اور تکبیر کہی۔پھر آپﷺ نے فرمایا کہ قسم ہے اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ، مجھے امید ہے کہ جنت کے تہائی آدمی تم میں سے ہوں گے۔ اس پر ہم نے اللہ تعالیٰ کی تعریف کی اور کبریائی بیان کی۔ پھر آپﷺ نے فرمایا کہ قسم ہے مجھے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! مجھے امید ہے کہ جنت کے آدھے آدمی تم میں سے ہوں گے۔ تمہاری مثال اور امتوں کی مثال ایسی ہے جیسے ایک سفید بال سیاہ بیل کی کھال میں ہو یا ایک نشان گدھے کے پاؤں میں۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح و حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ كِلَاهُمَا عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُمَا قَالَا مَا أَنْتُمْ يَوْمَئِذٍ فِي النَّاسِ إِلَّا كَالشَّعْرَةِ الْبَيْضَاءِ فِي الثَّوْرِ الْأَسْوَدِ أَوْ كَالشَّعْرَةِ السَّوْدَاءِ فِي الثَّوْرِ الْأَبْيَضِ وَلَمْ يَذْكُرَا أَوْ كَالرَّقْمَةِ فِي ذِرَاعِ الْحِمَارِ.

It was narrated from Al-A'mash with this chain (a similar Hadith as no. 532), except that they said: "On that Day you will be among the people like a white hair on a black bull or like a black hair on a white bull," and they did not mention: "Like the mark on the foreleg of a donkey."

دوسری روایت کا بیان وہی ہے جو اوپر گزرا اس میں یہ ہے کہ تم اس دن اور لوگوں کے سامنے ایسے ہو جیسے ایک سفید بال کالے بیل میں یا ایک سیاہ بال سفید بیل میں اور گدھے کے پاؤں کے نشان کا ذکر نہیں کیا۔

‹ First8910