Chapter No: 21
بَابُ بَيَانِ أَنَّ الْجِمَاعَ كَانَ فِي أَوَّلِ الْإِسْلَامِ لَا يُوْجِبُ الْغُسْلَ إِلَّا أَنْ يَنْزِلَ الْمَنِيُّ وَبَيَانِ نَسْخِهِ وَأَنَّ الْغُسْلَ يَجِبُ بِالْجِمَاعِ
In the beginning of Islam, sexual intercourse did not oblige taking bath unless the semen was ejaculated, then it was abrogated and (now) the bath becomes obligatory after intercourse
ابتدائے اسلام میں جماع سے اس وقت تک غسل واجب نہیں ہوتا تھا جب تک کہ منی نہ نکلے ،اور اس حکم کے منسوخ ہونے کا بیان، اور یہ کہ غسل (اب مجرد) جماع سے واجب ہوگا (خواہ منی نکلے یا نہ نکلے)۔
و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَيَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالَ يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شَرِيكٍ يَعْنِي ابْنَ أَبِي نَمِرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ إِلَى قُبَاءٍ حَتَّى إِذَا كُنَّا فِي بَنِي سَالِمٍ وَقَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى بَابِ عِتْبَانَ فَصَرَخَ بِهِ فَخَرَجَ يَجُرُّ إِزَارَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْجَلْنَا الرَّجُلَ فَقَالَ عِتْبَانُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ الرَّجُلَ يُعْجَلُ عَنْ امْرَأَتِهِ وَلَمْ يُمْنِ مَاذَا عَلَيْهِ؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا الْمَاءُ مِنْ الْمَاءِ.
It was narrated from 'Abdur-Rahman bin Abi Sa'eed Al-Khudri that his father said: "I went out with the Messenger of Allah (s.a.w) on a Monday to Quba', and while we were in (the land of) Banu Salim, the Messenger of Allah (s.a.w) stood at the door of 'Itban and called out loudly to him. He came out, dragging his Izar, and the Messenger of Allah (s.a.w) said: 'We made the man rush.' 'Itban said: 'O Messenger of Allah, what do you think, if a man hastens to part from his wife and does not emit semen, what should he do?' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Water is for water."'
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں پیر کے دن رسول اللہ ﷺکے ساتھ مسجد قبا کی طرف نکلا جب ہم بنی سالم کے محلے میں پہنچے تو رسول اللہ عتبان بن مالک کے دروازے پر کھڑے ہوئے اور اس کو آواز دی وہ اپنی ازار گھسیٹتا ہوا نکلا آپﷺنے فرمایا ہم نے اس کو جلدی میں ڈالا ۔عتبان رضی اللہ عنہ نے کہا یارسول اللہ ﷺ! اگر کوئی شخص جلدی اپنی عورت سے الگ ہوجائے اور منی نہ نکلے تو اس کا کیا حکم ہے ۔(یعنی غسل کرے یا نہیں )؟ آپﷺنے فرمایا پانی (نہانا) پانی سے (منی نکلنے سے ) واجب ہوتا ہے۔
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِنَّمَا الْمَاءُ مِنْ الْمَاءِ.
It was narrated from Abu Sa'eed Al-Khudri that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Water is for water.''
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا پانی (نہانا) پانی سے (منی نکلنے سے ) واجب ہوتا ہے۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا أَبُو الْعَلَاءِ بْنُ الشِّخِّيرِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْسَخُ حَدِيثُهُ بَعْضُهُ بَعْضًا كَمَا يَنْسَخُ الْقُرْآنُ بَعْضُهُ بَعْضًا.
Abu Al-'Ala' bin Shikh-khir said: "The Hadith of the Messenger of Allah (s.a.w) abrogated one another as Verses of the Qur'an abrogated one another."
حضرت ابو العلاء بن شخیر رضی اللہ عنہ نے کہارسول اللہ ﷺکی ایک حدیث کو دوسری حدیث منسوخ کردیتی ہے جیسے قرآن کی ایک آیت دوسری آیت سے منسوخ ہوجاتی ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ ذَكْوَانَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَى رَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ فَخَرَجَ وَرَأْسُهُ يَقْطُرُ فَقَالَ لَعَلَّنَا أَعْجَلْنَاكَ قَالَ نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِذَا أُعْجِلْتَ أَوْ أَقْحَطْتَ فَلَا غُسْلَ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ الْوُضُوءُ. و قَالَ ابْنُ بَشَّارٍ إِذَا أُعْجِلْتَ أَوْ أُقْحِطْتَ.
It was narrated from Abu Sa'eed Al-Khudri that the Messenger of Allah (s.a.w) passed by a man from among the Ansar and called for him. He came out with his hair dripping and he said: "Perhaps we made you rush?" He said: "Yes, O Messenger of Allah." He said: "If you hastened or did not emit semen, then you do not have to perform Ghusl, but you have to perform Wudu.'."
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺایک انصاری کےمکان پر گزرے اس کو بلایا وہ نکلا اور اس کے سر میں سے پانی ٹپک رہا تھا ۔ آپﷺنے فرمایا ہماری وجہ سے تم نے جلدی کی؟ اس نے کہا ہاں یا رسول اللہ !آپﷺنے فرمایا جب تو جلدی کرے (بغیر انزال کے اٹھ کھڑا ہو) یا تجھے امساک(کنٹرول) ہو اور منی نہ نکلے توتجھ پر غسل واجب نہیں ہے صرف وضو کرلے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الرَّجُلِ يُصِيبُ مِنْ الْمَرْأَةِ ثُمَّ يُكْسِلُ فَقَالَ يَغْسِلُ مَا أَصَابَهُ مِنْ الْمَرْأَةِ ثُمَّ يَتَوَضَّأُ وَيُصَلِّي.
It was narrated that Ubayy bin Ka'b said: "I asked the Messenger of Allah (s.a.w) about a man who has intercourse with his wife but fails to ejaculate. He said: 'Let him wash off whatever has got on him from his woman, then perform Wudu' and pray."'
حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ سے پوچھا اگر کوئی مرد اپنی عورت سے جماع کرے پھر انزال سے پہلے اٹھ کھڑا ہو تو آپﷺنے فرمایا عورت سے جو لگا ہو اس کو دھوڈالے (یعنی شرمگاہ کی رطوبت وغیرہ کو جو فرج سے لگ گئی ہو)پھر وضو کرے اور نماز پڑھے۔
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مَحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ الْمَلِيِّ عَنْ الْمَلِيِّ يَعْنِي بِقَوْلِهِ الْمَلِيِّ عَنْ الْمَلِيِّ أَبُو أَيُّوبَ عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ فِي الرَّجُلِ يَأْتِي أَهْلَهُ ثُمَّ لَا يُنْزِلُ قَالَ يَغْسِلُ ذَكَرَهُ وَيَتَوَضَّأُ.
It was narrated from Ubayy bin Ka'b that the Messenger of Allah (s.a.w) said, concerning a man who has intercourse with his wife but does not ejaculate: "Let him wash his private part and perform Wudu'."
حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے جماع کرے اور اس کو انزال نہ ہو تو وہ اپنے شرمگاہ کو دھوڈالے اور وضو کرے۔
و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي عَنْ الْحُسَيْنِ بْنِ ذَكْوَانَ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ أَنَّ عَطَاءَ بْنَ يَسَارٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ الْجُهَنِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَأَلَ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ قَالَ قُلْتُ أَرَأَيْتَ إِذَا جَامَعَ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ وَلَمْ يُمْنِ قَالَ عُثْمَانُ يَتَوَضَّأُ كَمَا يَتَوَضَّأُ لِلصَّلَاةِ وَيَغْسِلُ ذَكَرَهُ قَالَ عُثْمَانُ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
Zaid bin Khalid Al-Juhani narrated that he asked 'Uthman bin 'Affan: "What do you think if a man has intercourse with his wife but does not emit semen?" 'Uthman said: "He should perform Wudu' as for prayer, and wash his private part." 'Uthman said: "I heard it from the Messenger of Allah (s.a.w)."
حضرت زید بن خالد جہہنی رضی اللہ عنہ نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے پوچھا اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے صحبت کرے اور منی نہ نکلے ؟ حضرت عثمان نے کہا کہ وہ وضو کرے جیسے نماز کے لیے وضو کرتا ہے اور شرمگاہ کو دھوڈالے ۔ حضرت عثمان نے کہا یہ میں نے رسول اللہ ﷺسے سنا ہے۔
و حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي عَنْ الْحُسَيْنِ قَالَ يَحْيَى وَأَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا أَيُّوبَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ ذَلِكَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
'Urwah bin Az-Zubair narrated that Abu Ayyub informed him, that he heard that from the Messenger of Allah (s.a.w) (a similar Hadith as no. 781).
حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اس نے یہ بات رسول اللہ ﷺسے سنی ہے ۔
Chapter No: 22
بَابُ نَسْخِ "الْمَاءُ مِنْ الْمَاءِ" وَوُجُوبِ الْغُسْلِ بِالْتِقَاءِ الْخِتَانَيْنِ
Chapter about, the abrogation of (the command that) “water is for water”, and the bath becomes obligatory with the meeting of two circumcised parts
"الماء من الماء" کے منسوخ ہونے کا بیان، اور غسل صرف ختنوں کے مل جانے سے ہی واجب ہوگا۔
و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَأَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ ح و حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالُوا حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ وَمَطَرٌ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا جَلَسَ بَيْنَ شُعَبِهَا الْأَرْبَعِ ثُمَّ جَهَدَهَا فَقَدْ وَجَبَ عَلَيْهِ الْغُسْلُ وَفِي حَدِيثِ مَطَرٍ وَإِنْ لَمْ يُنْزِلْ. قَالَ زُهَيْرٌ مِنْ بَيْنِهِمْ: بَيْنَ أَشْعُبِهَا الْأَرْبَعِ.
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet of Allah (s.a.w) said: "When a man sits between the four parts and toils with her, then Ghusl is obligatory." According to the Hadith of Matar: "Even if he does not ejaculate."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جب مرد عورت کے چاروں شاخوں میں بیٹھے (ہاتھ پاؤں مراد ہیں یا دونوں پاؤں اور دونوں رانیں )پھر اس کے ساتھ بہت کوشش کرے (دخول کرے)تو اس پر غسل واجب ہوگیا۔ مطر کی روایت میں اتنا زیادہ ہے اگرچہ انزال نہ ہو۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَبَّادِ بْنِ جَبَلَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنِي وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ كِلَاهُمَا عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ شُعْبَةَ ثُمَّ اجْتَهَدَ وَلَمْ يَقُلْ وَإِنْ لَمْ يُنْزِلْ.
A similar report (as no. 783) was narrated from Shu'bah from Qatadah with this chain. Except that in the narration of Shu'bah he said: "Then he struggles" and it was not said: "Even if he does not ejaculate."
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے مگر اس میں انزال کا ذکر نہیں ہے ۔
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى وَهَذَا حَدِيثُهُ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ قَالَ وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ اخْتَلَفَ فِي ذَلِكَ رَهْطٌ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ فَقَالَ الْأَنْصَارِيُّونَ لَا يَجِبُ الْغُسْلُ إِلَّا مِنْ الدَّفْقِ أَوْ مِنْ الْمَاءِ وَقَالَ الْمُهَاجِرُونَ: بَلْ إِذَا خَالَطَ فَقَدْ وَجَبَ الْغُسْلُ قَالَ قَالَ أَبُو مُوسَى فَأَنَا أَشْفِيكُمْ مِنْ ذَلِكَ، فَقُمْتُ فَاسْتَأْذَنْتُ عَلَى عَائِشَةَ فَأُذِنَ لِي فَقُلْتُ لَهَا يَا أُمَّاهْ أَوْ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أَسْأَلَكِ عَنْ شَيْءٍ وَإِنِّي أَسْتَحْيِيْكِ فَقَالَتْ لَا تَسْتَحْيِي أَنْ تَسْأَلَنِي عَمَّا كُنْتَ سَائِلًا عَنْهُ أُمَّكَ الَّتِي وَلَدَتْكَ فَإِنَّمَا أَنَا أُمُّكَ قُلْتُ فَمَا يُوجِبُ الْغُسْلَ قَالَتْ عَلَى الْخَبِيرِ سَقَطْتَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا جَلَسَ بَيْنَ شُعَبِهَا الْأَرْبَعِ وَمَسَّ الْخِتَانُ الْخِتَانَ فَقَدْ وَجَبَ الْغُسْلُ.
It was narrated that Abu Musa said: "A group of the Muhajireen and Ansar differed concerning that. The Ansar said: 'Ghusl is not mandatory unless semen spurts forth or there is water (emission of fluid).' The Muhajirun said: 'When he has intercourse, Ghusl is mandatory.' Abu Musa said: 'I will answer you concerning that'. I went and asked permission to enter upon 'Aishah, and permission was granted to me. I said to her: 'O my mother' - or, 'O Mother of the Believers' - 'I want to ask you about something but I feel shy.' She said: 'Do not feel too shy to ask me anything that you would ask your mother who gave birth to you, for I am your mother.' I said: 'What necessitates Ghusl?' She said: 'You have come to one who knows about that. The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'When a man sits between the four parts and the two circumcised parts meet, then Ghusl is obligatory."'
سیدنا ابو موسیٰؓ کہتے ہیں کہ (وجوب غسل کے ) اس مسئلہ میں مہاجرین اور انصار کی ایک جماعت نے اختلاف کیا۔ انصار نے کہا کہ غسل اس وقت واجب ہوتا ہے کہ جب منی اچھل کر نکلے یا انزال ہو، جبکہ مہاجرین نے کہا کہ جب مرد عورت سے صحبت کرے ، تو غسل واجب ہے۔ سیدنا ابو موسیٰؓ نے کہا کہ میں تمہاری تسلی کئے دیتا ہوں۔ میں اٹھا اور اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے مکان پر جا کر ان سے اجازت مانگی۔ انہوں نے اجازت دی، تو میں نے کہا کہ اے اُمّ المؤمنین میں آپ سے کچھ پوچھنا چاہتا ہوں، لیکن مجھے شرم آتی ہے۔ اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا تو اس بات کے پوچھنے میں شرم مت کر جو اپنی سگی ماں سے پوچھ سکتا ہے جس نے تجھے جنم دیا ہے۔ میں بھی تو تیری ماں ہوں (کیونکہ رسول اللہﷺ کی بیویاں مومنین کی مائیں ہیں) میں نے کہا کہ غسل کس سے واجب ہوتا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ تو نے اچھے واقف کار سے پوچھا، رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ جب مرد عورت کے چاروں کونوں میں بیٹھے اور ختنہ ختنہ سے مل جائے (یعنی دونوں شرمگائیں مل جائیں) تو غسل واجب ہو گیا۔
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ وَهَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عِيَاضُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أُمِّ كُلْثُومٍ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ إِنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الرَّجُلِ يُجَامِعُ أَهْلَهُ ثُمَّ يُكْسِلُ هَلْ عَلَيْهِمَا الْغُسْلُ وَعَائِشَةُ جَالِسَةٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَفْعَلُ ذَلِكَ أَنَا وَهَذِهِ ثُمَّ نَغْتَسِلُ.
It was narrated that 'Aishah, the wife of the Prophet (s.a.w), said: "A man asked the Messenger of Allah (s.a.w) about a man who has intercourse with his wife then he fails (to ejaculate). Do they have to perform Ghusl? 'Aishah was sitting there, and the Messenger of Allah (s.a.w) said: 'I do that, I and this one, then we perform Ghusl."'
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺسے پوچھا کہ اگر کوئی مرد اپنی عورت سے جماع کرے پھر انزال سے پہلے شرمگاہ کو نکال لے تو کیا دونوں پر غسل واجب ہے ؟ آپ ﷺنے فرمایا میں اور یہ (حضرت عائشہ) ایسا کرتے ہیں پھر غسل کرتے ہیں۔
Chapter No: 23
بَابُ الْوُضُوءِ مِمَّا مَسَّتْ النَّارُ
Concerning the requirement to perform Wudu after eating something cooked on fire
آگ پر پکی ہوئی چیز کے کھانے سے وضو کا لازم ہونا۔
و حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ أَنَّ خَارِجَةَ بْنَ زَيْدٍ الْأَنْصَارِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَاهُ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْوُضُوءُ مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ.
Zaid bin Thabit said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'Wudu' (is required) for that which has been touched by fire."'
زید بن ثابت سے روایت ہے کہ میں نے رسو ل اللہ ﷺسے سنا آپﷺفرماتے تھے وضو لازم آتا ہے اس کھانے سے جو آگ سے پکا ہو۔
قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ إِبْرَاهِيمَ بْنِ قَارِظٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ وَجَدَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَتَوَضَّأُ عَلَى الْمَسْجِدِ فَقَالَ إِنَّمَا أَتَوَضَّأُ مِنْ أَثْوَارِ أَقِطٍ أَكَلْتُهَا لِأَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ تَوَضَّئُوا مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ.
'Abdullah bin Ibrahim bin Qariz narrated that he found Abu Hurairah performing Wudu' in the Masjid, and he said: "I am performing Wudu' because of pieces of cottage cheese that I ate, because I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "Perform Wudu' for that which has been touched by fire."
عمر بن عبدالعزیز سے روایت ہے کہ عبد اللہ بن ابراہیم بن قارظ نے انہیں اس بات کی خبر دی کہ انہوں نے سیدنا ابو ہریرہؓ کو مسجد میں وضو کرتے ہوئے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پنیر کے ٹکڑے کھائے ہیں اس لئے وضو کرتا ہوں، کیونکہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ اس چیز کے کھانے سے وضو کرو جو آگ پر پکی ہو۔
قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ وَأَنَا أُحَدِّثُهُ هَذَا الْحَدِيثَ أَنَّهُ سَأَلَ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ عَنْ الْوُضُوءِ مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ؟ فَقَالَ عُرْوَةُ سَمِعْتُ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّئُوا مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ.
Ibn Shihab said: "Sa'eed bin Khalid bin 'Amr bin 'Uthman told me, when I narrated this Hadith (no. 788) to him, that he asked 'Urwah bin Az-Zubair about performing Wudu' for that which has been touched by fire. 'Urwah said: 'I heard 'Aishah, the wife of the Prophet (s.a.w), say: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Perform Wudu' for that which has been touched by fire."'
ابن شہاب نے سعید بن خالد رضی اللہ عنہ سے سنا اور وہ ان سے یہ حدیث بیان کررہے تھے سعید نے کہا میں نے عروہ بن زبیر سے پوچھا آگ سے پکی ہوئی چیز سے وضو لازم آتا ہے۔عروہ نے کہا میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سنا وہ فرماتی تھی کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا وضو کرو اس کھانے سے جو آگ سے پکا ہو۔
Chapter No: 24
بَابُ نَسْخِ الْوُضُوءِ مِمَّا مَسَّتْ النَّارُ
Concerning the abrogation of (the command to perform) Wudu after eating something cooked on fire
"الوضوء مما مست النار" کے منسوخ ہونے کا بیان (یعنی آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے سے وضو نہ ٹوٹنے کا بیان)
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكَلَ كَتِفَ شَاةٍ ثُمَّ صَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ.
It was narrated from Ibn 'Abbas that the Messenger of Allah (s.a.w) ate some lamb shoulder, then he offered Salat, and he did not perform Wudu'.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے بکری کے دستی کا گوشت کھایا پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
و حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ أَخْبَرَنِي وَهْبُ بْنُ كَيْسَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ح و حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكَلَ عَرْقًا أَوْ لَحْمًا ثُمَّ صَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ وَلَمْ يَمَسَّ مَاءً.
It was narrated from Ibn 'Abbas that the Prophet (s.a.w) ate some meat from the bone - or some meat - then he prayed and he did not perform Wudu', or he did not touch water.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے ہڈی پر لگا ہوا گوشت یا گوشت کھایا پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا یا پانی نہیں چھوا۔
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ الضَّمْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْتَزُّ مِنْ كَتِفٍ يَأْكُلُ مِنْهَا ثُمَّ صَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ.
It was narrated from Ja'far bin 'Amr bin Umayyah Al-Damri, from his father, that he saw the Messenger of Allah (s.a.w) cut (some meat) from a lamb shoulder and eat it, then he prayed and he did not perform Wudu'.
عمرو بن امیہ ضمری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے دیکھا رسول اللہ ﷺکو ایک دستی کا گوشت چھری سے کاٹ کر کھارہے تھے پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ الضَّمْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْتَزُّ مِنْ كَتِفِ شَاةٍ فَأَكَلَ مِنْهَا فَدُعِيَ إِلَى الصَّلَاةِ فَقَامَ وَطَرَحَ السِّكِّينَ وَصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ.
It was narrated from Ja'far bin 'Amr bin Umayyah Al-Damri that his father said: "I saw the Messenger of Allah (s.a.w) cut (some meat) from a lamb shoulder and eat it, then the call to prayer was given. He got up, put down the knife and prayed, and he did not perform Wudu'."
مرو بن امیہ ضمری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے میں نے دیکھا رسول اللہ ﷺکو ایک دستی کا گوشت چھری سے کاٹ کر کھارہے تھے اور کھارہے تھے اتنے میں نماز کے لیے بلائے گئے آپﷺنے چھری ڈال دی اور نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَحَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَلِكَ.
A similar Hadith (as no. 793) was narrated by 'Ali bin 'Abdullah bin 'Abbas from his father, from the Messenger of Allah (s.a.w).
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
قَالَ عَمْرٌو وَحَدَّثَنِي بُكَيْرُ بْنُ الْأَشَجِّ عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكَلَ عِنْدَهَا كَتِفًا ثُمَّ صَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ.
It was narrated from Maimunah, the wife of the Prophet (s.a.w), that the Prophet (s.a.w) ate some lamb shoulder in her house, then he prayed and he did not perform Wudu'.
حضرت ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے ان کے پاس دستی کا گوشت کھایا پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
قَالَ عَمْرٌو حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَلِكَ.
A similar Hadith (as no. 795) was narrated from Maimunah, the wife of the Prophet (s.a.w).
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
قَالَ عَمْرٌو وَحَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي هِلَالٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي غَطَفَانَ عَنْ أَبِي رَافِعٍ قَالَ أَشْهَدُ لَكُنْتُ أَشْوِي لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَطْنَ الشَّاةِ ثُمَّ صَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ.
It was narrated that Abu Rafi' said: "I bear witness that I used to grill sheep liver for the Messenger of Allah (s.a.w), then he prayed and he did not perform Wudu'."
حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں گواہ ہوں میں خود رسول اللہ کےلیے بکری کی اوجڑی بھونتا تھا(آپﷺ اس میں سے کھاتے) پھر نماز پڑھتے اور وضو نہ کرتے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَرِبَ لَبَنًا ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ فَتَمَضْمَضَ وَقَالَ إِنَّ لَهُ دَسَمًا.
It was narrated from Az-Zuhri, from 'Ubaidullah bin 'Abdullah, from Ibn 'Abbas that the Prophet (s.a.w) drank some milk, then he called for some water and rinsed out his mouth and said: "There is some greasiness in it."
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے دودھ پیا پھر پانی منگوایا اور کلی کی اورفرمایا دودھ سے منہ چکنا ہوجاتا ہے ۔
و حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ وَأَخْبَرَنِي عَمْرٌو ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ ح و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي يُونُسُ كُلُّهُمْ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ بِإِسْنَادِ عُقَيْلٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ مِثْلَهُ.
A similar report (as no. 798) was narrated with the (previous) chain of 'Uqayl, from Az-Zuhri.
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
و حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمَعَ عَلَيْهِ ثِيَابَهُ ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الصَّلَاةِ فَأُتِيَ بِهَدِيَّةٍ خُبْزٍ وَلَحْمٍ فَأَكَلَ ثَلَاثَ لُقَمٍ، ثُمَّ صَلَّى بِالنَّاسِ، وَمَا مَسَّ مَاءً.
It was narrated from Ibn 'Abbas that the Messenger of Allah (s.a.w) got dressed, then he came out to offer Salat. A gift of bread and meat was brought to him and he ate three mouthfuls, then he led the people in prayer, and he did not touch any water (i.e. he (s.a.w) did not perform Wudu').
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے کپڑے پہنے پھر نماز کو نکلے اس وقت ایک شخص آپ کے پاس تحفہ لایا گوشت اور روٹی کا آپﷺنے تین لقمے کھالیے پھر نماز پڑھائی اور پانی کو ہاتھ نہیں لگایا۔
و حَدَّثَنَاه أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ قَالَ كُنْتُ مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمَعْنَى حَدِيثِ ابْنِ حَلْحَلَةَ وَفِيهِ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ شَهِدَ ذَلِكَ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ صَلَّى وَلَمْ يَقُلْ بِالنَّاسِ.
Muhammad bin 'Amr bin 'Ata' said: "I was with Ibn 'Abbas..." and he quoted a Hadith of Ibn Halhalah (no. 800). In it he said: "Ibn 'Abbas saw the Prophet (s.a.w) do that." He said: "He offered Salat," but he did not say, "he led the people."
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث اس سند سے بھی منقول ہے اس میں یہ ہے کہ عباس رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم ﷺکے اس فعل کی گواہی دی اور کہا کہ نماز پڑھی ، لوگوں کو پڑھانے کا ذکر نہیں کیا۔
Chapter No: 25
بَابُ الْوُضُوءِ مِنْ لُحُومِ الْإِبِلِ
Status of Wudu after eating meat of camel
اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کرنے کاحکم
حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَأَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِ الْغَنَمِ؟ قَالَ إِنْ شِئْتَ فَتَوَضَّأْ وَإِنْ شِئْتَ فَلَا تَوَضَّأْ قَالَ أَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِ الْإِبِلِ؟ قَالَ نَعَمْ فَتَوَضَّأْ مِنْ لُحُومِ الْإِبِلِ قَالَ أُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ؟ قَالَ نَعَمْ قَالَ أُصَلِّي فِي مَبَارِكِ الْإِبِلِ؟ قَالَ لَا.
It was narrated from Jabir bin Samurah that a man asked the Messenger of Allah (s.a.w): "Should I perform Wudu' after eating lamb?" He said: "If you wish, then perform Wudu ', and if not, then do not do it." He said: "Should I perform Wudu' after eating camel meat?" He said: "Yes, perform Wudu' after eating camel meat." He said: "Can I offer prayer in sheep pens?" He said: "Yes." He said: "Can I pray in the area where camels rest?" He said, "No."
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہﷺ سے پوچھا کہ کیا میں بکری کا گوشت کھا کر وضو کروں؟ آپﷺ نے فرمایا چاہے تو کر اور چاہے تو نہ کر۔ پھر اس نے پوچھا کہ اونٹ کا گوشت کھا کر وضو کروں؟ آپﷺ نے فرمایا ہاں! اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو کر۔ اس نے کہا کہ کیا بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھوں؟ آپﷺ نے فرمایا کہ ہاں۔ اس نے کہا کہ اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھوں؟ آپﷺ نے فرمایا کہ نہیں ۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ سِمَاكٍ ح و حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ شَيْبَانَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ وَأَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَاءِ كُلُّهُمْ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي كَامِلٍ عَنْ أَبِي عَوَانَةَ.
A Hadith similar to that of Abu Kamil from Abu 'Awanah was narrated from Jabir bin Samurah (no. 802) from the Prophet (s.a.w).
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے یہی حدیث دوسری اسناد سے بھی مروی ہے۔
Chapter No: 26
بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ تَيَقَّنَ الطَّهَارَةَ ثُمَّ شَكَّ فِي الْحَدَثِ فَلَهُ أَنْ يُصَلِّيَ بِطَهَارَتِهِ تِلْكَ.
The one who is certain about his purity and then doubts of Hadath (anything breaking it), he can continue his prayers with same purity
جس آدمی کو وضو کا یقین ہو پھر وضو ٹوٹنے کا شک ہوجائے تو وہ اس وضو سے نماز پڑھ سکتا ہے ۔
و حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ عَمْرٌو حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدٍ وَعَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ عَنْ عَمِّهِ شُكِيَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّجُلُ يُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهُ يَجِدُ الشَّيْءَ فِي الصَّلَاةِ قَالَ لَا يَنْصَرِفُ حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا. قَالَ أَبُو بَكْرٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ فِي رِوَايَتِهِمَا هُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ.
It was narrated from Sa'eed, and 'Abbad bin Tamim, from his paternal uncle, that a complaint was made to the Prophet (s.a.w) about when one thinks that something has happened while he is praying. He (s.a.w) said: "Do not stop until you hear a sound or notice a smell."
سعید اور عباد بن تمیم نے عباد کے چچا سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺسے شکایت کی گئی کہ آدمی کو کبھی معلوم ہوتا ہے کہ نماز میں اس کو حدث ہوگیا(یعنی بے وضو ہوگیا)آپﷺنے فرمایا وہ نماز نہ توڑے جب تک کہ وہ آواز نہ سنے یا بو نہ سونگے۔ابوبکر اور زہیر نے اپنی روایتوں میں عباد کے چچا کا نام لیا یعنی عبد اللہ بن زید۔
و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا وَجَدَ أَحَدُكُمْ فِي بَطْنِهِ شَيْئًا فَأَشْكَلَ عَلَيْهِ أَخَرَجَ مِنْهُ شَيْءٌ أَمْ لَا فَلَا يَخْرُجَنَّ مِنْ الْمَسْجِدِ حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا.
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'If one of you feels something in his stomach and is not sure whether something came out of him or not, let him not leave the Masjid (i.e., continue his prayer) unless he hears a sound or notices a smell."'
سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی کو (دوران نماز) اپنے پیٹ میں خلش معلوم ہو، پھر اس کو شک ہو کہ (پیٹ سے ) کچھ نکلا یا نہیں یعنی ہوا خارج ہوئی یا نہیں تو مسجد سے نہ نکلے ، جب تک کہ آواز نہ سنے یا بو نہ سونگھے (یعنی حدث ہونے کا یقین نہ ہو)۔
Chapter No: 27
بَابُ طَهَارَةِ جُلُودِ الْمَيْتَةِ بِالدِّبَاغِ
Regarding the purification of the hides of dead animal by tanning them
مردار کی کھال رنگنے سے پاک ہو جانے کا بیان
و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ يَحْيَى أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ تُصُدِّقَ عَلَى مَوْلَاةٍ لِمَيْمُونَةَ بِشَاةٍ فَمَاتَتْ فَمَرَّ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ هَلَّا أَخَذْتُمْ إِهَابَهَا، فَدَبَغْتُمُوهُ فَانْتَفَعْتُمْ بِهِ فَقَالُوا إِنَّهَا مَيْتَةٌ فَقَالَ إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا.
قَالَ أَبُو بَكْرٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ فِي حَدِيثِهِمَا عَنْ مَيْمُونَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا.
It was narrated that Ibn 'Abbas said: "A sheep was given in charity to a freed slave woman of Maimunah but it died. The Messenger of Allah (s.a.w) passed by it and said: 'Why don't you take its skin and tan it, and make use of it?' They said: 'It is dead, O Messenger of Allah.' He said: 'It is only unlawful to eat it (the dead)."'
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میمونہ رضی اللہ عنہ کی لوںڈی کو کسی نے ایک بکری صدقہ میں دی وہ مرگئی رسول اللہ ﷺنے اس کو پڑاہوا دیکھا تو فرمایا تم نے اس کی کھال کیوں نہ لی دباغت کرکے کام میں لاتے ؟لوگوں نے کہا یارسول اللہ ﷺوہ مردار تھی آپﷺنے فرمایا اس کا صرف کھانا حرام ہے۔
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَدَ شَاةً مَيْتَةً أُعْطِيَتْهَا مَوْلَاةٌ لِمَيْمُونَةَ مِنْ الصَّدَقَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلَّا انْتَفَعْتُمْ بِجِلْدِهَا قَالُوا: إِنَّهَا مَيْتَةٌ. فَقَالَ إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا.
It was narrated from Ibn 'Abbas that the Messenger of Allah (s.a.w) found a dead sheep; it had been given to a freed slave woman of Maimunah from the charity. The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Why don't you take its hide?" They said: "It is dead." He said: "It is only unlawful to eat it."
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے ایک مردار بکری دیکھی جو میمونہ رضی اللہ عنہ کی لونڈی کو صدقہ میں ملی تھی آپ ﷺنے فرمایا تم نے اس کی کھال سے فائدہ کیوں نہ اٹھایا ؟ لوگوں نے کہا وہ مردار ہے ۔ آپﷺنے فرمایا مردار تو اس کو کھانا ہے۔
حَدَّثَنَا حَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ رِوَايَةِ يُونُسَ.
A report similar to that of Yunus (no. 807) was narrated from Ibn Shihab with this chain.
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي عُمَرَ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِشَاةٍ مَطْرُوحَةٍ أُعْطِيَتْهَا مَوْلَاةٌ لِمَيْمُونَةَ مِنْ الصَّدَقَةِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَّا أَخَذُوا إِهَابَهَا فَدَبَغُوهُ فَانْتَفَعُوا بِهِ.
It was narrated from Ibn 'Abbas that the Messenger of Allah (s.a.w) passed by a sheep that had been thrown away; it had been given to a freed slave woman of Maimunah from the charity. The Prophet (s.a.w) said: "Why didn't they take its skin, tan it and make use of it?"
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے ایک پڑی ہوئی بکری دیکھی جو میمونہ کی لونڈی کو صدقہ میں ملی تھی رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ ان لوگوں نے اس کی کھال کیوں نہ لی، دباغت کرکے اس سے فائدہ اٹھاتے۔(یعنی رنگنے کے بعد)
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ مُنْذُ حِينٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَّ مَيْمُونَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ دَاجِنَةً كَانَتْ لِبَعْضِ نِسَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَاتَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَّا أَخَذْتُمْ إِهَابَهَا فَاسْتَمْتَعْتُمْ بِهِ؟.
Ibn 'Abbas narrated that Maimunah told him: "There was a sheep that belonged to one of the wives of the Messenger of Allah (s.a.w) and it died. The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Why didn't you take its skin and make use of it?"'
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے ان سے بیان کیا رسو ل اللہ ﷺکی ایک بیوی کے گھر میں ایک جانور پلا تھا وہ مرگیا تو آپﷺنے فرمایا تم نے اس کی کھال کیوں نہ لی اس کو کام میں لاتے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِشَاةٍ لِمَوْلَاةٍ لِمَيْمُونَةَ فَقَالَ أَلَّا انْتَفَعْتُمْ بِإِهَابِهَا؟.
It was narrated from Ibn 'Abbas that the Prophet (s.a.w) passed by a sheep belonging to a freed slave woman of Maimunah, and he said: "Why didn't you make use of its skin?"
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے میمونہ کی لونڈی کی بکری کو دیکھا وہ مری پڑی تھی آپ ﷺادھر سے نکلے تو فرمایا تم نے اس کی کھال سے فائدہ کیوں نہ اٹھایا؟
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ وَعْلَةَ أَخْبَرَهُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: إِذَا دُبِغَ الْإِهَابُ فَقَدْ طَهُرَ.
It was narrated that 'Abdullah bin 'Abbas said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'If the skin is tanned it has become pure."
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نےرسول اللہ ﷺسے سنا آپ فرماتے تھے جب چمڑا رنگا جائے تو تو وہ پاک ہے۔
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا عَنْ وَكِيعٍ عَنْ سُفْيَانَ كُلُّهُمْ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَعْلَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ يَعْنِي حَدِيثَ يَحْيَى بْنِ يَحْيَى.
A Hadith similar to that of Yahya bin Yahya (no. 812) was narrated from the Prophet (s.a.w).
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا وَقَالَ ابْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الرَّبِيعِ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ أَنَّ أَبَا الْخَيْرِ حَدَّثَهُ قَالَ رَأَيْتُ عَلَى ابْنِ وَعْلَةَ السَّبَإِيِّ فَرْوًا فَمَسِسْتُهُ فَقَالَ مَا لَكَ تَمَسُّهُ؟ قَدْ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ قُلْتُ إِنَّا نَكُونُ بِالْمَغْرِبِ وَمَعَنَا الْبَرْبَرُ وَالْمَجُوسُ نُؤْتَى بِالْكَبْشِ قَدْ ذَبَحُوهُ وَنَحْنُ لَا نَأْكُلُ ذَبَائِحَهُمْ وَيَأْتُونَا بِالسِّقَاءِ يَجْعَلُونَ فِيهِ الْوَدَكَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ قَدْ سَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ دِبَاغُهُ طَهُورُهُ.
Abu Al-Khair said: "I saw Ibn Wa'lah As-Saba'i wearing an animal pelt and I touched it. He said: 'Why did you touch it (do you think it is impure)? I asked 'Abdullah bin 'Abbas: 'We live in the west and with us there are Berbers and Zoroastrians who bring us a ram
that they have slaughtered, and we do not eat of the meat they slaughter. And they bring us skins in which they put fat." Ibn 'Abbas said: 'We asked the Messenger of Allah (s.a.w) about that and he said: 'Its tanning is its purification."'
یزید بن ابی حبیب سے روایت ہے کہ ابو الخیر نے ان سے بیان کیا کہ میں نے ابن وعلہ السبئی کو ایک پوستین(جبہ) پہنے دیکھا۔ میں نے اس کو چھوا، انہوں نے کہا کہ ابن وعلہ کیوں چھوتے ہو (کیا اس کو نجس جانتے ہو)؟ میں نے سیدنا عبد اللہؓ سے کہا کہ ہم مغرب کے ملک میں رہتے ہیں وہاں بربر کے کافر اور آتش پرست بہت ہیں وہ مینڈھا ذبح کر کے لاتے ہیں۔ ہم تو ان کا ذبح کیا ہوا جانور نہیں کھاتے اور مشکیں لاتے ہیں، ان میں چربی ڈال کر۔ سیدنا ابن عباسؓ نے کہا کہ ہم نے رسول اللہﷺ سے پوچھا تو آپﷺ نے فرمایا کہ کھال رنگنے سے پاک ہو جاتی ہے (یعنی کھال رنگنے سے پاک ہو جاتی ہے اگرچہ کافر نے رنگی ہو)۔
و حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الرَّبِيعِ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ حَدَّثَهُ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَعْلَةَ السَّبَإِيُّ قَالَ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ قُلْتُ إِنَّا نَكُونُ بِالْمَغْرِبِ فَيَأْتِينَا الْمَجُوسُ بِالْأَسْقِيَةِ فِيهَا الْمَاءُ وَالْوَدَكُ فَقَالَ اشْرَبْ فَقُلْتُ أَرَأْيٌ تَرَاهُ؟ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ دِبَاغُهُ طَهُورُهُ.
Ibn Wa'lah As-Saba'i said: "I asked 'Abdullah bin 'Abbas: 'We are in the west and the Zoroastrians come to us with skins in which there is water and fat.' He said: 'Drink it.' I said: 'Is that your own opinion?' Ibn 'Abbas said: 'I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "Its tanning is its purification."
ابن وعلہ سبائی سے روایت ہے کہ میں نے عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے پوچھا ہم مغرب کے ملک میں رہتے ہیں وہاں مجوسی (آتش پرست) مشکیں لیکر آتے ہیں ان میں پانی اور چربی پڑی ہوتی ہے ۔تو انہوں نے کہا کھاپی لو۔ میں نے کہا کیا تم اپنی رائے سے کہتے ہو؟ انہوں نے کہا میں نے رسو ل اللہ ﷺسے سنا آپﷺفرماتے تھے کہ رنگنے سے کھال پاک ہوجاتی ہے۔
Chapter No: 28
بَابُ التَّيَمُّمِ
Regarding Tayammum
تیمم کا بیان
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالْبَيْدَاءِ أَوْ بِذَاتِ الْجَيْشِ انْقَطَعَ عِقْدٌ لِي فَأَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْتِمَاسِهِ وَأَقَامَ النَّاسُ مَعَهُ وَلَيْسُوا عَلَى مَاءٍ وَلَيْسَ مَعَهُمْ مَاءٌ فَأَتَى النَّاسُ إِلَى أَبِي بَكْرٍ فَقَالُوا أَلَا تَرَى إِلَى مَا صَنَعَتْ عَائِشَةُ؟ أَقَامَتْ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِالنَّاسِ مَعَهُ وَلَيْسُوا عَلَى مَاءٍ وَلَيْسَ مَعَهُمْ مَاءٌ فَجَاءَ أَبُو بَكْرٍ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاضِعٌ رَأْسَهُ عَلَى فَخِذِي قَدْ نَامَ فَقَالَ حَبَسْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسَ وَلَيْسُوا عَلَى مَاءٍ وَلَيْسَ مَعَهُمْ مَاءٌ قَالَتْ فَعَاتَبَنِي أَبُو بَكْرٍ وَقَالَ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَقُولَ وَجَعَلَ يَطْعُنُ بِيَدِهِ فِي خَاصِرَتِي فَلَا يَمْنَعُنِي مِنْ التَّحَرُّكِ إِلَّا مَكَانُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى فَخِذِي فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى أَصْبَحَ عَلَى غَيْرِ مَاءٍ فَأَنْزَلَ اللَّهُ آيَةَ التَّيَمُّمِ فَتَيَمَّمُوا فَقَالَ أُسَيْدُ بْنُ الْحُضَيْرِ وَهُوَ أَحَدُ النُّقَبَاءِ مَا هِيَ بِأَوَّلِ بَرَكَتِكُمْ يَا آلَ أَبِي بَكْرٍ فَقَالَتْ عَائِشَةُ فَبَعَثْنَا الْبَعِيرَ الَّذِي كُنْتُ عَلَيْهِ فَوَجَدْنَا الْعِقْدَ تَحْتَهُ.
It was narrated that 'Aishah said: "We went out with the Messenger of Allah (s.a.w) on one of his journeys, and when we were in Al-Baida' - or in Dhat Al-Jaish - a necklace of mine broke (and fell off). The Messenger of Allah (s.a.w) started to look for it, and the people did likewise. They were not near any water source and they did not have any water with them. The people came to Abu Bakr and said: 'Do you not see what 'Aishah has done? She has delayed the Messenger of Allah (s.a.w) and the people with him. They are not near any water source and they do not have any water with them.' Abu Bakr came and the Messenger of Allah (s.a.w) was resting his head on my thigh and had gone to sleep. He said: 'You have delayed the Messenger of Allah (s.a.w) and the people. They are not near any water source and they do not have any water with them.' Abu Bakr scolded me, and said whatever Allah willed he should say. He started poking me in the side with his hand, and nothing prevented me from moving except the fact that the Messenger of Allah (s.a.w) was resting on my thigh. The Messenger of Allah (s.a.w) slept until morning came and there was no water. Then Allah revealed the Verse of Tayammum, so they performed Tayammum. Usaid bin Hudair - who was one of the leaders - said: 'This is not the first of your blessings, O family of Abu Bakr!'" 'Aishah said: "We made the camel that I had been riding get up, and we found the necklace underneath it."
اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ سفر میں نکلے ، جب بیداء یا ذات الجیش میں پہنچے (بیداء اور ذات الجیش خیبر اور مدینہ کے درمیان مقام کے نام ہیں) تو میرے گلے کا ہار ٹوٹ کر گر گیا اور رسول اللہﷺ اس کے ڈھونڈھنے کے لئے ٹھہر گئے۔ لوگ بھی ٹھہر گئے۔ وہاں پانی نہ تھا اور نہ لوگوں کے پاس پانی تھا۔ لوگ سیدنا ابو بکرؓ کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ تم دیکھتے نہیں کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کیا کیا ہے ؟ رسول اللہﷺ کو ٹھہرایا ہے اور لوگوں کو بھی، جہاں پانی نہیں اور نہ ان کے پاس پانی ہے۔ یہ سن کر سیدنا ابو بکرؓ آئے اور رسول اللہﷺ اپنا سر میری ران پر رکھے سو گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تو نے رسول اللہﷺ کو روک رکھا ہے اور لوگوں کو جہاں نہ پانی ہے اور نہ لوگوں کے پاس پانی ہے اور انہوں نے غصہ کیا اور جو اللہ نے چاہا وہ کہہ ڈالا اور میری کوکھ میں ہاتھ سے گھونسے مارنے لگے۔ میں ضرور ہلتی مگر رسول اللہﷺ کا سر میری ران پر تھا، اس وجہ سے میں نہ ہلی۔ پھر آپﷺ سوتے رہے یہاں تک کہ صبح ہو گئی اور پانی بالکل نہ تھا تب اللہ تعالیٰ نے تیمم کی آیت اتاری تو سب نے تیمم کیا۔ سیدنا اسید بن حضیرؓ جو نقیبوں میں سے تھے ، نے کہا کہ اے ابو بکر کی اولاد! یہ تمہاری کچھ پہلی برکت نہیں ہے (یعنی تمہاری وجہ سے اللہ تعالیٰ نے ہمیشہ مسلمانوں کو فائدہ دیا ہے ، یہ بھی ایک نعمت تمہارے سبب سے ملی) اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ پھر ہم نے اس اونٹ کو اٹھا یا جس پر میں سوار تھی ، تو ہار اس کے نیچے سے مل گیا۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ وَابْنُ بِشْرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا اسْتَعَارَتْ مِنْ أَسْمَاءَ قِلَادَةً فَهَلَكَتْ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاسًا مِنْ أَصْحَابِهِ فِي طَلَبِهَا فَأَدْرَكَتْهُمْ الصَّلَاةُ فَصَلَّوْا بِغَيْرِ وُضُوءٍ فَلَمَّا أَتَوُا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَكَوْا ذَلِكَ إِلَيْهِ فَنَزَلَتْ آيَةُ التَّيَمُّمِ فَقَالَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ جَزَاكِ اللَّهُ خَيْرًا فَوَاللَّهِ مَا نَزَلَ بِكِ أَمْرٌ قَطُّ إِلَّا جَعَلَ اللَّهُ لَكِ مِنْهُ مَخْرَجًا وَجَعَلَ لِلْمُسْلِمِينَ فِيهِ بَرَكَةً.
It was narrated from 'Aishah that she borrowed a necklace from Asma', but it got lost. The Messenger of Allah (s.a.w) sent some of his Companions out to look for it, and the time of prayer came, so they prayed without Wudu'. When they came to the Prophet (s.a.w) they complained to him about that, and the Verse of Tayammum was revealed. Usaid bin Hudair said: "May Allah reward you with good (O 'Aishah), for by Allah, you never have any problem but Allah grants you a way out and makes it a blessing for the Muslims."
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے اسماء سے ایک ہار مانگ کر لیا تھا وہ گم ہوگیا ۔ رسول اللہ ﷺنے اپنے اصحاب میں چند لوگوں کو اس کے ڈھونڈنے کے لیے بھیجا وہاں نماز کا وقت آگیا(او رپانی نہ ملا)تو انہوں نے بے وضو نماز پڑھ لی جب رسول اللہ کے پاس لوٹ کر آئے تو شکایت کی اس وقت تیمم کی آیت نازل ہوئی ۔ اسید بن حضیر نے حضرت عائشہ سے کہا کہ اللہ تم کو جزائے خیر دے اللہ کی قسم جب کوئی آفت تم پر آئی اللہ تعالیٰ نے اس کو ٹال دیا اور مسلمانوں کا فائدہ کیا۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ جَمِيعًا عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ قَالَ كُنْتُ جَالِسًا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَى فَقَالَ أَبُو مُوسَى يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَرَأَيْتَ لَوْ أَنَّ رَجُلًا أَجْنَبَ فَلَمْ يَجِدِ الْمَاءَ شَهْرًا كَيْفَ يَصْنَعُ بِالصَّلَاةِ؟ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ لَا يَتَيَمَّمُ وَإِنْ لَمْ يَجِدْ الْمَاءَ شَهْرًا فَقَالَ أَبُو مُوسَى فَكَيْفَ بِهَذِهِ الْآيَةِ فِي سُورَةِ الْمَائِدَةِ:{ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا }فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ لَوْ رُخِّصَ لَهُمْ فِي هَذِهِ الْآيَةِ لَأَوْشَكَ إِذَا بَرَدَ عَلَيْهِمُ الْمَاءُ أَنْ يَتَيَمَّمُوا بِالصَّعِيدِ فَقَالَ أَبُو مُوسَى لِعَبْدِ اللَّهِ أَلَمْ تَسْمَعْ قَوْلَ عَمَّارٍ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَاجَةٍ فَأَجْنَبْتُ فَلَمْ أَجِدِ الْمَاءَ فَتَمَرَّغْتُ فِي الصَّعِيدِ كَمَا تَمَرَّغُ الدَّابَّةُ ثُمَّ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ إِنَّمَا كَانَ يَكْفِيكَ أَنْ تَقُولَ بِيَدَيْكَ هَكَذَا ثُمَّ ضَرَبَ بِيَدَيْهِ الْأَرْضَ ضَرْبَةً وَاحِدَةً ثُمَّ مَسَحَ الشِّمَالَ عَلَى الْيَمِينِ وَظَاهِرَ كَفَّيْهِ وَوَجْهَهُ؟ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ أَلَمْ تَرَ عُمَرَ لَمْ يَقْنَعْ بِقَوْلِ عَمَّارٍ.
It was narrated that Shaqiq said: "I was sitting with 'Abdullah and Abu Musa when Abu Musa said: 'O Abu 'Abdur-Rahman! If a man becomes sexually impure and cannot find any water for a month, what do you think he should do about offering Salat?' 'Abdullah said: 'He should not do Tayammum even if he does not find water for a month.' Abu Musa said: 'What about this Verse in Surat Al-Ma'idah: "...and you find no water, then perform Tayammum with clean earth..."?' 'Abdullah said: 'If they were granted a concession because of this Verse, soon they would do Tayammum with clean earth if they found the water too cold.' Abu Musa said to 'Abdullah: 'Have you not heard what 'Ammar said?: "The Messenger of Allah (s.a.w) sent me on an errand and I became sexually impure. I could not find any water, so I rolled in the dust like an animal, then I came to the Messenger of Allah (s.a.w) and told him about that. He said: 'It would have been sufficient for you to do like this with your hands' - then he struck the ground with his hands once, then wiped the left hand over the right, and the back of his hands and his face.'" 'Abdullah said: 'Did you not notice that 'Umar was not convinced by the words of 'Ammar?"'
شقیق کہتے ہیں کہ میں سیدنا عبد اللہ (بن مسعود ) اور سیدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہما کے پاس بیٹھا ہوا تھا۔ سیدنا ابو موسیٰؓ نے کہا کہ اے ابو عبدالرحمن (یہ کنیت ہے ابن مسعودؓ کی) اگر کسی شخص کو جنابت ہو اور ایک مہینے تک پانی نہ ملے تو وہ نماز کا کیا کرے ؟ سیدنا عبد اللہ نے کہا کہ اسے ایک مہینہ تک بھی پانی نہ ملے تو بھی تیمم نہ کرے۔ سیدنا ابو موسیٰؓ نے کہا کہ پھر سورۂ مائدہ میں یہ جو آیت ہے کہ ”پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی سے تیمم کرو“ اس کا کیا حکم ہے ؟ سیدنا عبد اللہ نے کہا کہ اگر اس آیت سے ان کو جنابت میں تیمم کرنے کی اجازت دی گئی تو وہ رفتہ رفتہ پانی ٹھنڈا ہونے کی صورت میں بھی تیمم کرنے لگ جائیں گے۔ سیدنا ابو موسیٰؓ نے کہا کہ تم نے سیدنا عمارؓ کی حدیث نہیں سنی کہ رسول اللہﷺ نے مجھے ایک کام پر بھیجا، وہاں میں جنبی ہو گیا اور پانی نہ ملا تو میں خاک میں اس طرح سے لوٹ پوٹ ہوا جیسے جانور ہوتاہے۔ اس کے بعد رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور آپﷺ سے بیان کیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ تجھے دونوں ہاتھوں سے اس طرح کرنا کافی تھا۔ پھر آپ نے دونوں ہاتھ زمین پر ایک بار مارے اور بائیں ہاتھ کو داہنے ہاتھ پر مارا۔ پھر ہتھیلیوں کی پشت اور منہ پر مسح کیا۔ سیدنا عبد اللہؓ نے کہا کہ تم جانتے ہو کہ سیدنا عمرؓ نے سیدنا عمارؓ کی حدیث پر قناعت نہیں کی۔ (سیدنا ابن مسعود اور عمر رضی اللہ عنہما کا خیال تھا کہ جنابت سے تیمم کافی نہیں ہے۔ لیکن احادیث سے ثابت ہے کہ انہوں نے اپنے اس موقف سے رجوع کر لیا تھا)
وحَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ قَالَ قَالَ أَبُو مُوسَى لِعَبْدِ اللَّهِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِقِصَّتِهِ نَحْوَ حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا كَانَ يَكْفِيكَ أَنْ تَقُولَ هَكَذَا وَضَرَبَ بِيَدَيْهِ إِلَى الْأَرْضِ فَنَفَضَ يَدَيْهِ فَمَسَحَ وَجْهَهُ وَكَفَّيْهِ.
It was narrated that Shaqiq said: "Abu Musa said to 'Abdullah..." and he quoted a Hadith similar to that of Abu Mu'awiyah (no. 818), except that he said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'It would have been sufficient for you to do like this,' and he struck his hands on the ground, then he shook off the dust and wiped his face and hands."
اوپر والی حدیث کی طرح یہ حدیث اس سند سے بھی مروی ہے سوائے اس کے کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایا کہ تیرے لیے اتنا ہی کافی تھا پھر آپﷺنے اپنے ہاتھوں کو زمین پر مارا پھر اس سے چہرے اور دونوں ہاتھوں کا مسح کیا۔
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هَاشِمٍ الْعَبْدِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ الْقَطَّانَ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ حَدَّثَنِي الْحَكَمُ عَنْ ذَرٍّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَجُلًا أَتَى عُمَرَ فَقَالَ إِنِّي أَجْنَبْتُ فَلَمْ أَجِدْ مَاءً فَقَالَ لَا تُصَلِّ فَقَالَ عَمَّارٌ أَمَا تَذْكُرُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِذْ أَنَا وَأَنْتَ فِي سَرِيَّةٍ فَأَجْنَبْنَا فَلَمْ نَجِدْ مَاءً فَأَمَّا أَنْتَ فَلَمْ تُصَلِّ وَأَمَّا أَنَا فَتَمَعَّكْتُ فِي التُّرَابِ وَصَلَّيْتُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا كَانَ يَكْفِيكَ أَنْ تَضْرِبَ بِيَدَيْكَ الْأَرْضَ ثُمَّ تَنْفُخَ ثُمَّ تَمْسَحَ بِهِمَا وَجْهَكَ وَكَفَّيْكَ فَقَالَ عُمَرُ اتَّقِ اللَّهَ يَا عَمَّارُ قَالَ إِنْ شِئْتَ لَمْ أُحَدِّثْ بِهِ. قَالَ الْحَكَمُ وَحَدَّثَنِيهِ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى عَنْ أَبِيهِ مِثْلَ حَدِيثِ ذَرٍّ قَالَ وَحَدَّثَنِي سَلَمَةُ عَنْ ذَرٍّ فِي هَذَا الْإِسْنَادِ الَّذِي ذَكَرَ الْحَكَمُ فَقَالَ عُمَرُ نُوَلِّيكَ مَا تَوَلَّيْتَ.
It was narrated from Sa'eed bin 'Abdur-Rahman bin Abza, from his father, that a man came to 'Umar and said: "I became sexually impure but I could not find any water." He said: "Do not pray." 'Ammar said: "Do you not remember, O Commander of the Believers! When you and I were on a campaign and we became sexually impure and could not find any water. "You did not pray, but I rolled in the dust and offer Salat. The Prophet (s.a.w) said: 'It would have been sufficient for you to strike your hands on the ground, then blow on them, then wipe your face and hands with them.' 'Umar said: 'Fear Allah, O 'Ammar!' I said: 'If you wish, I will not narrate it.'" (In another narration) from Dharr with the same chain that Al-Hakam mentioned. 'Umar said: "We have left you with what you have said."
عبد الرحمن بن ابزی رضی اللہ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور کہنے لگا مجھے جنابت ہوئی اور پانی نہیں ملا آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا نماز نہیں پڑھنا۔ عمار رضی اللہ عنہ نے کہا اے امیر المؤمنین رضی اللہ عنہ آپ کو یاد نہیں جب میں اور آپ لشکر میں تھے پھر ہمیں جنابت ہوئی اور پانی نہیں ملا آپ نے تو نماز نہیں پڑھی لیکن میں لوٹ پوٹ ہوا اور نماز پڑھ لی ۔رسول اللہ ﷺنے فرمایا تجھے کافی تھا کہ اپنے دونوں ہاتھ زمین پر مارتے پھر ان کو پھونکتے پھر مسح کرتے منہ اور دونوں ہاتھوں پر۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا اے عمار اللہ سے ڈرو (یعنی سوچ سمجھ کر حدیث بیان کر) عماررضی اللہ عنہ نے کہا اگر آپ کہیں تو میں یہ حدیث بیان نہیں کروں گا (اگر اس کے چھپانے میں کچھ مصلحت ہو اس لیے خلیفہ کی اطاعت واجب ہے)ایک روایت میں ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا تمہاری روایت کا بوجھ تمہارے ہی اوپر ہے۔
و حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ قَالَ سَمِعْتُ ذَرًّا عَنْ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى قَالَ قَالَ الْحَكَمُ وَقَدْ سَمِعْتُهُ مِنْ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَجُلًا أَتَى عُمَرَ فَقَالَ إِنِّي أَجْنَبْتُ فَلَمْ أَجِدْ مَاءً، وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَزَادَ فِيهِ قَالَ عَمَّارٌ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِنْ شِئْتَ لِمَا جَعَلَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ حَقِّكَ لَا أُحَدِّثُ بِهِ أَحَدًا وَلَمْ يَذْكُرْ حَدَّثَنِي سَلَمَةُ عَنْ ذَرٍّ.
It was narrated from Ibn 'Abdur-Rahman bin Abza from his father, that a man came to 'Umar and said: "I became sexually impure but I could not find any water..." and he quoted the Hadith, (no. 820) and added: '"Ammar said: 'O Commander of the Believers! If you wish, because of the right that Allah has given you over me, I will not tell anyone about it."'
عبد الرحمن بن ابزی اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور اس نے کہا مجھے جنابت ہوئی ہے۔اور پانی نہیں ملا پھر بیان کیا حدیث کو اسی طرح جیسے اوپر گزری اس میں اتنا زیادہ ہے کہ عمار رضی اللہ عنہ نے کہا اے امیر المؤمنین !اللہ نے آپ کا حق مجھ پر کیا ہے (کہ آپ خلیفہ ہیں اور میں آپ کی رعیت ہوں )اگر آپ فرمائیں گے تو میں یہ حدیث کسی سے بیان نہیں کروں گا۔
قَالَ مُسْلِم وَرَوَى اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ عَنْ عُمَيْرٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ أَقْبَلْتُ أَنَا وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَسَارٍ مَوْلَى مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى دَخَلْنَا عَلَى أَبِي الْجَهْمِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ الصِّمَّةِ الْأَنْصَارِيِّ فَقَالَ أَبُو الْجَهْمِ أَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نَحْوِ بِئْرِ جَمَلٍ فَلَقِيَهُ رَجُلٌ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِ حَتَّى أَقْبَلَ عَلَى الْجِدَارِ فَمَسَحَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ ثُمَّ رَدَّ عَلَيْهِ السَّلَامَ.
It was narrated from 'Umair, the freed slave of Ibn 'Abbas, that he heard him say: "'Abdur-Rahman bin Yasar, the freed slave of Maimunah, the wife of the Prophet (s.a.w), and I came to Abu Al-Jahm bin Al-Harith bin As-Simmah Al-Ansari. Abu Al-Jahm said: 'The Messenger of Allah (s.a.w) came from the direction of Bi'r Jamal and was met by a man who greeted him with Salam. The Messenger of Allah (s.a.w) did not return the greeting [to him] until he went to a wall, and wiped his face and hands, then he returned the greeting."'
عمیر سے روایت ہے جو ابن عباس رضی اللہ عنہ کے مولیٰ تھے میں اور عبد الرحمن بن یسار ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے مولیٰ ابو الجہم بن حارث کے پاس گئے ابو الجہم نے کہا رسول اللہ ﷺبیر جمل (مدینہ کے قریب ایک مقام ہے)کی طرف سے آئے راستے میں ایک شخص ملا اس نے آپ کو سلام کیا آپ نے جواب نہیں دیا یہاں تک کہ ایک دیوار کے پاس آئے اور مسح کیا منہ اور دونوں ہاتھوں پر پھر سلام کا جواب دیا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الضَّحَّاكِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلًا مَرَّ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبُولُ فَسَلَّمَ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ.
It was narrated from Ibn 'Umar that a man passed by when the Messenger of Allah (s.a.w) was urinating. He greeted him, but he did not return the greeting.
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نکلا اور رسول اللہ ﷺپیشاب کررہے تھے اس نے آپ کو سلام کیا آپ ﷺنے جواب نہیں دیا۔
Chapter No: 29
بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْمُسْلِمَ لَا يَنْجُسُ
The proof that a Muslim does not become impure
مسلمان کے نجس نہ ہونے کی دلیل
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ قَالَ حُمَيْدٌ حَدَّثَنَا ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ قَالَ حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ لَقِيَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَرِيقٍ مِنْ طُرُقِ الْمَدِينَةِ وَهُوَ جُنُبٌ فَانْسَلَّ فَذَهَبَ فَاغْتَسَلَ فَتَفَقَّدَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا جَاءَهُ قَالَ أَيْنَ كُنْتَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَقِيتَنِي وَأَنَا جُنُبٌ فَكَرِهْتُ أَنْ أُجَالِسَكَ حَتَّى أَغْتَسِلَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُبْحَانَ اللَّهِ! إِنَّ الْمُؤْمِنَ لَا يَنْجُسُ.
It was narrated from Abu Hurairah that he met the Prophet (s.a.w) in one of the streets of Al-Madinah when he was sexually impure. He slipped away and went to perform Ghusl, and the Prophet (s.a.w) noticed he was gone. When he came to him, he said: "Where were you, O Abu Hurairah?" He said: "O Messenger of Allah, you met me when I was sexually impure, and I did not like to sit with you until I had performed Ghusl." The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Subhan-Allah (Glorious is Allah)! The believer does not become impure."
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہﷺ کو مدینہ کے ایک راستے میں ملے اور وہ جنبی تھے ، تو کھسک گئے اور جا کر غسل کیا۔ رسول اللہﷺ نے انہیں گم پایا، جب وہ آئے تو پوچھا کہ کہاں تھے ؟ انہوں نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ! جس وقت آپ مجھ سے ملے میں جنبی تھا، میں نے غسل کئے بغیر آپﷺ کے پاس بیٹھنا ناپسند کیا۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا سبحان اللہ! مومن نجس نہیں ہوتا ہے ۔
و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ وَاصِلٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ حُذَيْفَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِيَهُ وَهُوَ جُنُبٌ فَحَادَ عَنْهُ فَاغْتَسَلَ ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ كُنْتُ جُنُبًا قَالَ إِنَّ الْمُسْلِمَ لَا يَنْجُسُ.
It was narrated from Hudhaifah that the Messenger of Allah (s.a.w) met him while he was sexually impure, so he slipped away and performed Ghusl, then he came back and said: "I was sexually impure." He said: "The Muslim does not become impure."
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺان کو ملے اور وہ جنبی تھے تو وہ آپﷺسے علیحدہ ہوئے پھر غسل کیا اور آئے اور کہا میں جنبی تھا آپﷺنے فرمایا مسلمان نجس نہیں ہوتا۔
Chapter No: 30
بَابُ ذِكْرِ اللَّهِ تَعَالَى فِي حَالِ الْجَنَابَةِ وَغَيْرِهَا
About remembering Allah, The Most High, in the state of sexual impurity, and at other times
جنابت ہو یا غیر جنابت ہر حال میں اللہ کا ذکر کرنے کا بیان
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ خَالِدِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ الْبَهِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ اللَّهَ عَلَى كُلِّ أَحْيَانِهِ.
It was narrated that 'Aishah said: "The Prophet (s.a.w) used to remember Allah in all situations."
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺاللہ کی یاد(ذکر) ہر وقت کرتے تھے ۔