Chapter No: 21
بابُ اسْتِحْبَابِ الرُّقْيَةِ مِنَ الْعَيْنِ وَالنَّمْلَةِ وَالْحُمَةِ وَالنَّظْرَةِ
The recommendation of reciting Ruqyah against the evil eye, pustules, and stings
نظر لگنے ، پھوڑے پھنسی ، زہریلے ڈنگ وغیرہ کی تکلیف میں دم کرانے کا استحباب
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ (ح) وحَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ اشْتِمَالِ الصَّمَّاءِ ، وَالاِحْتِبَاءِ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ ، وَأَنْ يَرْفَعَ الرَّجُلُ إِحْدَى رِجْلَيْهِ عَلَى الأُخْرَى وَهُوَ مُسْتَلْقٍ عَلَى ظَهْرِهِ.
It was narrated from Jabir that the Messenger of Allah (s.a.w) forbade Ishtimal As-Samma' and Al-Ihtiba' in a single garment, with the legs drawn up to the belly, and (he forbade) putting one leg on top of the other when lying on one's back.
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے ایک کپڑے میں صماء اور احتباء سے منع کیا ہے اور چت لیٹ کر ایک ٹانگ کو دوسری ٹانگ پر رکھنے سے منع فرمایا ہے ۔
نوٹ: صماء کا معنی یہ ہے کہ کوئی آدمی تہبند باندھ کر اس کے پلو کو سامنے یا پیچھے سے اٹھاکر اپنے سر پر رکھ لے جس سے اس کی شرمگاہ کھل جائے۔
احتباء کامعنی یہ ہے کہ کوئی آدمی صرف ایک کپڑا پہن کر بیٹھ جائے اس حالت میں کہ اس کی سرین زمین پر ہو اور گھٹنوں کے گرد ہاتھوں کا حلقہ باندھ لے اس طرح بیٹھنے سے بھی شرمگاہ کھلنے کا خطرہ ہے ۔
وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا ، وَقَالَ ابْنُ حَاتِمٍ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ ، يُحَدِّثُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ: لاَ تَمْشِ فِي نَعْلٍ وَاحِدٍ ، وَلاَ تَحْتَبِ فِي إِزَارٍ وَاحِدٍ ، وَلاَ تَأْكُلْ بِشِمَالِكَ ، وَلاَ تَشْتَمِلِ الصَّمَّاءَ ، وَلاَ تَضَعْ إِحْدَى رِجْلَيْكَ عَلَى الأُخْرَى إِذَا اسْتَلْقَيْتَ.
Jabir bin 'Abdullah narrated that the Prophet (s.a.w) said: "Do not walk in one shoe, do not do Ihtiba' in a single Izar, do not eat with your left hand, do not do Ishtimal As-Samma' and do not put one leg on top of the other when you are lying on your back."
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: ایک جوتی پہن کر مت چلو، او رایک چادر میں بطور احتباء مت بیٹھو ، اور بائیں ہاتھ سے نہ کھاؤ اور بطور صماء کپڑا نہ پہنو، اور چت لیٹ کر ایک ٹانگ دوسری ٹانگ پر مت رکھو۔
وحَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللهِ ، يَعْنِي ابْنَ أَبِي الأَخْنَسِ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ: لاَ يَسْتَلْقِيَنَّ أَحَدُكُمْ ثُمَّ يَضَعُ إِحْدَى رِجْلَيْهِ عَلَى الأُخْرَى.
It was narrated from Jabir bin 'Abdullah that the Prophet (s.a.w) said: "No one of you should lie on his back then place one leg on top of the other."
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: تم میں سے کوئی آدمی چت لیٹ کر اپنی ایک ٹانگ کو دوسری ٹانگ پر مت رکھے۔
Chapter No: 22
بابٌ لاَ بَأْسَ بِالرُّقَى مَا لَمْ يَكُنْ فِيهِ شِرْكٌ
There is nothing wrong in Ruqyah as long as there is no Shirk in it
دم کرنے میں کوئی حرج نہیں لیکن شرط یہ ہے کہ اس میں شرکی کلمات نہ ہوں
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ ، عَنْ عَمِّهِ ، أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتَلْقِيًا فِي الْمَسْجِدِ وَاضِعًا إِحْدَى رِجْلَيْهِ عَلَى الأُخْرَى.
It was narrated from 'Abbad bin Tamim, from his paternal uncle, that he saw the Messenger of Allah (s.a.w) lying on his back in the Masjid, putting one leg on top of the other.
عباد بن تمیم اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہﷺکو مسجد میں چت لیٹے ہوئے دیکھا اس حال میں کہ آپﷺنے ایک ٹانگ دوسری ٹانگ پر رکھی ہوئی تھی۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، كُلُّهُمْ عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ (ح)وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَحَرْمَلَةُ ، قَالاَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ (ح) وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، قَالاَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، كُلُّهُمْ عَنِ الزُّهْرِيِّ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
A similar report (as no. 5504) was narrated from Az-Zuhri, with this chain of narrators.
یہ حدیث تین اور سندوں سے اسی طرح مروی ہے ۔
Chapter No: 23
بابُ جَوَازِ أَخْذِ الأُجْرَةِ عَلَى الرُّقْيَةِ بِالْقُرْآنِ وَالأَذْكَارِ
The permissibility of taking the reward of performing Ruqyah with Qur’an and the remembrances
قرآن مجید اور اذکار مسنونہ سے دم کرنے پر اجرت لینے کا بیان
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَأَبُو الرَّبِيعِ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، وقَالَ الآخَرَانِ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ التَّزَعْفُرِ. قَالَ قُتَيْبَةُ: قَالَ حَمَّادٌ: يَعْنِي لِلرِّجَالِ.
It was narrated from Anas bin Malik that the Prophet (s.a.w) forbade (dyeing with) saffron. Hammad said: "Meaning, for men."
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے زعفرانی رنگ سے منع فرمایا ، حماد نے کہا: یعنی مردوں کو۔
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، وَهُوَ ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَتَزَعْفَرَ الرَّجُلُ.
It was narrated that Anas said: "The Messenger of Allah (s.a.w) forbade men (from dyeing with) saffron."
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے مرد کو زعفرانی رنگ سے منع فرمایا ہے۔
Chapter No: 24
بابُ اسْتِحْبَابِ وَضْعِ يَدِهِ عَلَى مَوْضِعِ الأَلَمِ مَعَ الدُّعَاءِ
The recommendation of placing hand at the spot of pain along with supplication
دعا کے وقت اپنا ہاتھ درد کی جگہ رکھنے کا استحباب
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: أُتِيَ بِأَبِي قُحَافَةَ ، أَوْ جَاءَ عَامَ الْفَتْحِ ، أَوْ يَوْمَ الْفَتْحِ ، وَرَأْسُهُ وَلِحْيَتُهُ مِثْلُ الثَّغَامِ ، أَوِ الثَّغَامَةِ ، فَأَمَرَ ، أَوْ فَأُمِرَ بِهِ ، إِلَى نِسَائِهِ ، قَالَ: غَيِّرُوا هَذَا بِشَيْءٍ.
It was narrated that Jabir said: "Abu Quhafah was brought during the year of the Conquest or on the Day of the Conquest, and his hair and beard were white like hyssop. He (s.a.w) ordered him, or his womenfolk were ordered, saying: 'Change this with something."'
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فتح مکہ کے سال یا فتح مکہ کے دن حضرت ابو قحافہ کو لایا گیا ، یا وہ خود آئے اور ان کے سر اور داڑھی کے بال ثغامہ(سفید پھولوں )کی طرح سفید تھے ، تو آپﷺنے ان کی عورتوں کو یہ حکم دیا کہ ان کی سفیدی کو کسی چیز سے تبدیل کرو۔
وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ وَهْبٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ ، قَالَ: أُتِيَ بِأَبِي قُحَافَةَ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ وَرَأْسُهُ وَلِحْيَتُهُ كَالثَّغَامَةِ بَيَاضًا ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: غَيِّرُوا هَذَا بِشَيْءٍ ، وَاجْتَنِبُوا السَّوَادَ.
It was narrated that Jabir bin 'Abdullah said: "Abu Quhafah was brought on the day of the Conquest of Makkah, and his hair and beard were white like hyssop. The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Change this with something, but avoid black."'
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ابو قحافہ رضی اللہ عنہ کو فتح مکہ کے دن پیش کیا گیا ، ان کے سر اور داڑھی کے بال ثغامہ (سفید پھولوں ) کی طرح سفید تھے ، نبی ﷺنے فرمایا: ان کو کسی چیز سے تبدیل کرو اور سیاہ رنگ سے پرہیز کرو۔
Chapter No: 25
بابُ التَّعَوُّذِ مِنْ شَيْطَانِ الْوَسْوَسَةِ فِي الصَّلاَةِ
Seeking refuge from the Satanic whispers in the prayer
نماز میں شیطان کے وسوسہ سے پناہ مانگنے کا بیان
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا ، وقَالَ الآخَرُونَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، وَسُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى لاَ يَصْبَغُونَ ، فَخَالِفُوهُمْ.
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "The Jews and the Christians do not dye (their hair), so be different from them."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہﷺنے فرمایا: یہود و نصاریٰ خضاب نہیں لگاتے تو تم ان کی مخالفت کرو۔
Chapter No: 26
بابُ لِكُلِّ دَاءٍ دَوَاءٌ وَاسْتِحْبَابُ التَّدَاوِي
For every disease there is a remedy and the recommendation of treatment
ہر بیماری کی دوا ہے اور علاج کرنے کے مستحب ہونے کا بیان
حَدَّثَنِي سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّهَا قَالَتْ: وَاعَدَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلاَمُ فِي سَاعَةٍ يَأْتِيهِ فِيهَا ، فَجَاءَتْ تِلْكَ السَّاعَةُ وَلَمْ يَأْتِهِ ، وَفِي يَدِهِ عَصًا ، فَأَلْقَاهَا مِنْ يَدِهِ ، وَقَالَ: مَا يُخْلِفُ اللَّهُ وَعْدَهُ وَلاَ رُسُلُهُ ، ثُمَّ الْتَفَتَ ، فَإِذَا جِرْوُ كَلْبٍ تَحْتَ سَرِيرِهِ ، فَقَالَ: يَا عَائِشَةُ ، مَتَى دَخَلَ هَذَا الْكَلْبُ هَاهُنَا؟ فَقَالَتْ: وَاللَّهِ ، مَا دَرَيْتُ ، فَأَمَرَ بِهِ فَأُخْرِجَ ، فَجَاءَ جِبْرِيلُ ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَاعَدْتَنِي فَجَلَسْتُ لَكَ فَلَمْ تَأْتِ ، فَقَالَ: مَنَعَنِي الْكَلْبُ الَّذِي كَانَ فِي بَيْتِكَ ، إِنَّا لاَ نَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ وَلاَ صُورَةٌ.
It was narrated that 'Aishah said: "Jibril, promised to come to the Messenger of Allah (s.a.w) at a certain hour, and that time came but he did not arrive. He (the Messenger (s.a.w))had a stick in his hand which he threw down and said: 'Allah does not break His promise, and neither do His Messengers.' Then he turned and saw a puppy beneath a bed. He said: 'O 'Aishah, when did this dog get in here?' She said: 'By Allah, I do not know.' He ordered that it be taken out, and Jibril' came. The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'You made an appointment with me and I waited for you but you did not come.' He said: 'I was prevented by the dog that was in your house. We do not enter a house in which there is a dog or an image."'
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جبریل علیہ السلام نے رسول اللہ ﷺسے ایک معین وقت میں ملاقات کا وعدہ کیا ، وہ وقت آن پہنچا لیکن جبریل علیہ السلام نہیں آئے ، اس وقت آپﷺ کے ہاتھ میں ایک عصا تھا آپ نے اس کو اپنے ہاتھ سے پھینک دیا اور فرمایا: اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول اپنے وعدہ کی مخالفت نہیں کرتے ، پھر آپﷺنے ادھر ادھر دیکھا تو چارپائی کے نیچے سے کتے کا بچہ دکھائی دیا ، آپﷺنے فرمایا: اے عائشہ ! یہ کتا کب داخل ہوا تھا ؟ انہوں نے کہا: اللہ کی قسم !مجھے معلوم نہیں ، آپﷺنے اس کتے کو نکالنے کا حکم دیا تو اس کو نکال دیا گیا ، پھر حضرت جبریل علیہ السلام داخل ہوئے تو رسو ل اللہﷺنے فرمایا: تم نے مجھ سے ملاقات کا وعدہ کیا تھا ، میں تمہارے انتظار میں بیٹھا رہا ، اور تم نہیں آئے ، انہوں نے کہا: آپ کے گھر میں جو کتا تھا اس نے مجھے داخل ہونے سے روک دیا ، ہم اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویر ہو۔
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، أَخْبَرَنَا الْمَخْزُومِيُّ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ ، أَنَّ جِبْرِيلَ وَعَدَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْتِيَهُ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ ، وَلَمْ يُطَوِّلْهُ كَتَطْوِيلِ ابْنِ أَبِي حَازِمٍ.
It was narrated from Abu Hazim with this chain of narrators (a Hadith similar to no. 5511) that Jibril, promised to come to the Messenger of Allah (s.a.w)... and he (the sub narrator) mentioned the Hadith, but it was not as long as the Hadith of Ibn Abi Hazim.
یہ حدیث ایک اور سند سے مروی ہے کہ جبریل علیہ السلام نے رسول اللہﷺکے پاس آنے کاوعدہ کیا اور پچھلی حدیث کی طرح اس کو مفصل بیان نہیں کیا۔
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنِ ابْنِ السَّبَّاقِ ، أَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ عَبَّاسٍ ، قَالَ : أَخْبَرَتْنِي مَيْمُونَةُ ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصْبَحَ يَوْمًا وَاجِمًا ، فَقَالَتْ مَيْمُونَةُ : يَا رَسُولَ اللهِ ، لَقَدِ اسْتَنْكَرْتُ هَيْئَتَكَ مُنْذُ الْيَوْمِ ، قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ جِبْرِيلَ كَانَ وَعَدَنِي أَنْ يَلْقَانِي اللَّيْلَةَ فَلَمْ يَلْقَنِي ، أَمَ وَاللَّهِ مَا أَخْلَفَنِي ، قَالَ : فَظَلَّ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَهُ ذَلِكَ عَلَى ذَلِكَ ، ثُمَّ وَقَعَ فِي نَفْسِهِ جِرْوُ كَلْبٍ تَحْتَ فُسْطَاطٍ لَنَا ، فَأَمَرَ بِهِ فَأُخْرِجَ ، ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِهِ مَاءً فَنَضَحَ مَكَانَهُ ، فَلَمَّا أَمْسَى لَقِيَهُ جِبْرِيلُ ، فَقَالَ لَهُ : قَدْ كُنْتَ وَعَدْتَنِي أَنْ تَلْقَانِي الْبَارِحَةَ ، قَالَ : أَجَلْ ، وَلَكِنَّا لاَ نَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ وَلاَ صُورَةٌ ، فَأَصْبَحَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَئِذٍ فَأَمَرَ بِقَتْلِ الْكِلاَبِ ، حَتَّى إِنَّهُ يَأْمُرُ بِقَتْلِ كَلْبِ الْحَائِطِ الصَّغِيرِ ، وَيَتْرُكُ كَلْبَ الْحَائِطِ الْكَبِيرِ.
It was narrated that 'Abdullah bin 'Abbas said: "Maimunah told me that the Messenger of Allah (s.a.w) got up one morning looking subdued and Maimunah said: 'O Messenger of Allah, I see a change in your mood today.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Jibril promised me that he would meet me last night, but he did not meet me. But, by Allah, he would not break his promise to me.' The Messenger of Allah (s.a.w) spent that day like that, then it occurred to him that there was a puppy beneath a bed of ours. He ordered that it be taken out, then he took some water in his hand and sprinkled it in the place where it had been. When evening came, Jibril' met him, and he said to him: 'You promised that you would meet me yesterday.' He said: 'Yes, but we do not enter any house in which there is a dog or an image.' The next morning, the Messenger of Allah (s.a.w) ordered that all dogs be killed, and he even ordered that dogs kept for (guarding) small gardens be killed, but he left the dogs kept for (guarding) large gardens.''
حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہﷺصبح کے وقت غمزدہ اٹھے ، حضرت میمونہ نے کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! آج میں آپ کو کچھ پریشان دیکھ رہی ہوں ، رسول اللہﷺنے فرمایا: حضرت جبریل نے آج رات مجھ سے ملاقات کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ نہیں آئے اور اللہ کی قسم! انہوں نے مجھ سے کبھی وعدہ خلافی نہیں کی، پھر اس روز سارا دن رسول اللہﷺاسی طرح غمزدہ رہے ، پھر آپﷺکے دل میں ایک کتے کے بچے کا خیال آیا جو ہماری چارپائی کے نیچے تھا ، آپﷺنے اس کو نکالنے کا حکم دیا ، سو اس کو نکال دیا گیا ، پھر آپ ﷺنے پانی لے کر اس جگہ چھڑک دیا جہاں وہ کتا تھا ، جب شام ہوئی تو حضرت جبریل نے ملاقات کی ، آپﷺنے ان سے کہا: تم نے مجھ سے گزشتہ رات ملاقات کا وعدہ کیا تھا ، انہوں نے کہا: ہاں ، لیکن ہم اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جہاں کتا یا تصویر ہو ، پھر جب صبح ہوئی تو رسول اللہﷺنے کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا ، یہاں تک کہ آپﷺنے چھوٹے باغ کے کتے کو بھی قتل کرنے کا حکم دیا اور بڑے باغ کے کتے کو چھوڑ دیا۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ يَحْيَى ، وَإِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا ، وقَالَ الآخَرَانِ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ: لاَ تَدْخُلُ الْمَلاَئِكَةُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ وَلاَ صُورَةٌ.
It was narrated from Ibn 'Abbas, from Abu Talhah, that the Prophet (s.a.w) said: "The angels do not enter a house in which there is a dog or an image.''
حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویر ہو۔
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، قَالاَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُتْبَةَ ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا طَلْحَةَ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: لاَ تَدْخُلُ الْمَلاَئِكَةُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ وَلاَ صُورَةٌ.
Ibn 'Abbas said: "I heard Abu Talhah say: 'I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "The angels do not enter a house in which there is a dog or an image.''
حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویر ہو۔
وَحَدَّثَنَاهُ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، قَالاَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ ، مِثْلَ حَدِيثِ يُونُسَ وَذِكْرِهِ الأَخْبَارَ فِي الإِسْنَادِ.
A Hadith like that of Yunus (no. 5515) was narrated from Az-Zuhri with this chain of narrators.
یہ حدیث ایک اور سند سے اسی طرح مروی ہے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ بُكَيْرٍ ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ ، صَاحِبِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ : إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ: إِنَّ الْمَلاَئِكَةَ لاَ تَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ.
قَالَ بُسْرٌ: ثُمَّ اشْتَكَى زَيْدٌ بَعْدُ ، فَعُدْنَاهُ فَإِذَا عَلَى بَابِهِ سِتْرٌ فِيهِ صُورَةٌ ، قَالَ : فَقُلْتُ لِعُبَيْدِ اللهِ الْخَوْلاَنِيِّ ، رَبِيبِ مَيْمُونَةَ ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَلَمْ يُخْبِرْنَا زَيْدٌ عَنِ الصُّوَرِ يَوْمَ الأَوَّلِ ؟ فَقَالَ عُبَيْدُ اللهِ : أَلَمْ تَسْمَعْهُ حِينَ قَالَ : إِلاَّ رَقْمًا فِي ثَوْبٍ.
It was narrated that Abu Talhah, the Companion of the Messenger of Allah (s.a.w), said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'The angels do not enter a house in which there is an image."' Busr said: "Then Zaid fell sick after that, and we visited him, and at his door there was a curtain with an image on it. I said to 'Ubaidullah Al-Khawlani, who was raised· by Maimunah, the wife of the Prophet (s.a.w): 'Did Zaid not tell us about images yesterday?' 'Ubaidullah said: 'Did you not hear him when he said: "Except patterns on cloth?"
رسول اللہﷺکے صحابی حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویر ہو، بسر کہتے ہیں کہ اس کے بعد حضرت زید بن خالد بیمار ہوگئے ، ہم ان کی عیادت کے لیے گئے ، ان کے دروازے پر ایک پردہ تھا جس میں تصویر تھی ، میں نے رسول اللہﷺکی زوجہ حضرت میمونہ کے پروردہ عبید اللہ خولانی سے کہا: کیا حضرت زید نے پہلے تصویر کے بارے میں ہمیں نبی ﷺکی حدیث بیان نہیں کی تھی؟ عبید اللہ نے کہا: کیا تم نے یہ نہیں سنا تھا کہ کپڑے پر بنی ہوئی تصویریں اس حکم سے مستثنیٰ ہیں۔
حَدَّثَنَا أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، أَنَّ بُكَيْرَ بْنَ الأَشَجِّ ، حَدَّثَهُ أَنَّ بُسْرَ بْنَ سَعِيدٍ ، حَدَّثَهُ ، أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ الْجُهَنِيَّ حَدَّثَهُ ، وَمَعَ بُسْرٍ عُبَيْدُ اللهِ الْخَوْلاَنِيُّ ، أَنَّ أَبَا طَلْحَةَ ، حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : لاَ تَدْخُلُ الْمَلاَئِكَةُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ. قَالَ بُسْرٌ : فَمَرِضَ زَيْدُ بْنُ خَالِدٍ فَعُدْنَاهُ ، فَإِذَا نَحْنُ فِي بَيْتِهِ بِسِتْرٍ فِيهِ تَصَاوِيرُ ، فَقُلْتُ : لِعُبَيْدِ اللهِ الْخَوْلاَنِيِّ : أَلَمْ يُحَدِّثْنَا فِي التَّصَاوِيرِ ؟ قَالَ إِنَّهُ قَالَ : إِلاَّ رَقْمًا فِي ثَوْبٍ ، أَلَمْ تَسْمَعْهُ ؟ قُلْتُ : لاَ ، قَالَ : بَلَى ، قَدْ ذَكَرَ ذَلِكَ.
Abu Talhah narrated that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "The angels do not enter a house in which there is an image." Busr said: "Zaid bin Khalid fell sick and we visited him, and in his house we saw a curtain on which there were images. I said to 'Ubaidullah Al-Khawlani: 'Did he not narrate to us about images?'" He said: (Yes, but) "He (i.e., Zaid) said: 'Except patterns on cloth; did you not hear him?' I said: 'No.' He said: 'But he did mention that."'
حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جس گھر میں تصویر ہو اس میں فرشتے داخل نہیں ہوتے ، بسر کہتے ہیں کہ پھر زید بن خالد بیمار ہوگئے ، جب ہم ان کی عیادت کے لیے گئے تو ان کے گھر پر ایک پردہ تھا جس میں تصویریں تھیں ، میں نے عبید اللہ خولانی سے کہا: کیا حضرت خالد رضی اللہ عنہ نے ہمیں تصاویر کے بارے میں حدیث بیان نہیں کی تھی؟ انہوں نے کہا: حضرت خالد نے کپڑے پر بنی ہوئی تصویروں کو مستثنیٰ قرار دیا تھا، کیا تم نے یہ نہیں سنا تھا؟ میں نے کہا: نہیں ، انہوں نے کہا: بلکہ انہوں نے اس استثناء کا ذکر کیا تھا۔
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ أَبِي الْحُبَابِ ، مَوْلَى بَنِي النَّجَّارِ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ الأَنْصَارِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: لاَ تَدْخُلُ الْمَلاَئِكَةُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ ، وَلاَ تَمَاثِيلُ.
It was narrated from Zaid bin Khalid Al-Juhni, from Abu Talhah Al-Ansari who said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'The angels do not enter a house in which there is a dog or images."'
حضرت ابو طلحہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺسے سنا ہے آپﷺفرما رہے تھے کہ فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا ہو یا مجسمے ہوں۔
قَالَ فَأَتَيْتُ عَائِشَةَ فَقُلْتُ : إِنَّ هَذَا يُخْبِرُنِي ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : لاَ تَدْخُلُ الْمَلاَئِكَةُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ وَلاَ تَمَاثِيلُ فَهَلْ سَمِعْتِ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَ ذَلِكَ ؟ فَقَالَتْ : لاَ ، وَلَكِنْ سَأُحَدِّثُكُمْ مَا رَأَيْتُهُ فَعَلَ ، رَأَيْتُهُ خَرَجَ فِي غَزَاتِهِ ، فَأَخَذْتُ نَمَطًا فَسَتَرْتُهُ عَلَى الْبَابِ ، فَلَمَّا قَدِمَ فَرَأَى النَّمَطَ ، عَرَفْتُ الْكَرَاهِيَةَ فِي وَجْهِهِ ، فَجَذَبَهُ حَتَّى هَتَكَهُ ، أَوْ قَطَعَهُ ، وَقَالَ : إِنَّ اللَّهَ لَمْ يَأْمُرْنَا أَنْ نَكْسُوَ الْحِجَارَةَ وَالطِّينَ قَالَتْ فَقَطَعْنَا مِنْهُ وِسَادَتَيْنِ وَحَشَوْتُهُمَا لِيفًا ، فَلَمْ يَعِبْ ذَلِكَ عَلَيَّ.
I (Zaid) came to 'Aishah and said: "This man told me that the Prophet (s.a.w) said: 'The angels do not enter a house in which there is a dog or images.' Did you hear the Messenger of Allah (s.a.w) say that?" She said: "No, but I will tell you what I saw him do. I saw him go out on his campaign, and I took a blanket and hung it over the door. When he came back and saw the blanket, I saw displeasure in his face. He pulled it down and tore it or cut it, and said: 'Allah has not commanded us to clothe stones and clay."' She said: "We cut it up and made two pillows with it, and I stuffed them with palm fibres, and he did not criticize me for that."
حضرت زیدکہتے ہیں کہ یہ حدیث سن کر میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آیا اور میں نے کہا: یہ(ابو طلحہ) یہ بیان کرتے ہیں ، کہ نبی ﷺنے فرمایا: کہ فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا مجسمے ہوں ، کیا آپ نے بھی رسو ل اللہﷺسے یہ حدیث سنی ہے ؟ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: نہیں ، لیکن میں تم سے اپنا چشم دید واقعہ بیان کرتی ہوں ، میں نے دیکھا کہ آپ کسی جہاد میں تشریف لے گئے ، میں نے ایک تصویر والا پردہ دروازہ پر لٹکادیا ، جب آپ ﷺآئے اور آپﷺنے وہ پردہ دیکھا تو مجھے محسوس ہوا کہ آپ کے چہرے پر ناپسندیدگی کے آثار ہیں ، آپﷺنے اس پردہ کو کھینچ کر پھاڑ دیا یا کاٹ دیا اور آپ ﷺنے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے ہمیں حکم نہیں دیا کہ ہم پتھروں اور مٹی کو کپڑے پہنائیں ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہانے کہا: ہم نے اس کپڑے کو کاٹ کر دو تکیے بنالیے اور ان میں کھجوروں کی چھال بھردی ، آپ ﷺنے اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنْ عَزْرَةَ ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: كَانَ لَنَا سِتْرٌ فِيهِ تِمْثَالُ طَائِرٍ ، وَكَانَ الدَّاخِلُ إِذَا دَخَلَ اسْتَقْبَلَهُ ، فَقَالَ لِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: حَوِّلِي هَذَا ، فَإِنِّي كُلَّمَا دَخَلْتُ فَرَأَيْتُهُ ذَكَرْتُ الدُّنْيَا قَالَتْ: وَكَانَتْ لَنَا قَطِيفَةٌ كُنَّا نَقُولُ عَلَمُهَا حَرِيرٌ ، فَكُنَّا نَلْبَسُهَا.
It was narrated that 'Aishah said: "We had a curtain on which there were images of birds, and when anyone came in, it would be facing him. The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Change this, for every time I come in I see it, and it reminds me of worldly adornments.' We had a blanket which we used to say had a border of silk, and we used to cover ourselves with it."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ہمارے پاس ایک پردہ تھا جس میں پرندوں کی تصویریں تھیں ، جب کوئی آدمی اندر آتا تو اس کے سامنے یہ تصویریں ہوتیں ، مجھے رسول اللہﷺنے فرمایا: اس پردہ کو ہٹادو ، کیونکہ میں جب بھی داخل ہوتا ہوں تو اس پردہ کو دیکھتا ہوں اور دنیا کو یاد کرتا ہوں ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: ہمارے پاس ایک چادر تھی ، ہم کہتے تھے کہ اس کے نقوش ریشمی ہیں ، ہم اس چادر کو پہنتے تھے ۔
حَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، وَعَبْدُ الأَعْلَى ، بِهَذَا الإِسْنَادِ. قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى: وَزَادَ فِيهِ ، يُرِيدُ عَبْدَ الأَعْلَى ، فَلَمْ يَأْمُرْنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَطْعِهِ.
Ibn Abi 'Adiyy and 'Abdul-A'la narrated it with this chain of narrators (a Hadith similar to no. 5221). Ibn Al-Muthanna said: "And he" - meaning 'Abdul-A'la - "added: 'The Messenger of Allah (s.a.w) did not tell us to cut it."'
یہ حدیث بھی ایک اور سند سے اسی طرح مروی ہے البتہ اس میں یہ اضافہ ہے کہ رسول اللہﷺنے ہمیں اس چادر کو کاٹنے کا حکم نہیں دیا۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالاَ : حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: قَدِمَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ سَفَرٍ ، وَقَدْ سَتَّرْتُ عَلَى بَابِي دُرْنُوكًا فِيهِ الْخَيْلُ ذَوَاتُ الأَجْنِحَةِ ، فَأَمَرَنِي فَنَزَعْتُهُ.
It was narrated that 'Aishah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) came from a journey, and I had hung over my door a curtain on which there were images of winged horses, and he told me to take it down."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہﷺایک سفر سے واپس آئے ، میں نے دروازے پر ایک ریشمی پردہ لٹکایا ہوا تھا جس پر پروں والے گھوڑوں کی تصویریں تھیں ، آپﷺنے اس کو اتارنے کا حکم دیا ، تو میں نے اس کو اتار دیا۔
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ (ح) وَحَدَّثَنَاهُ أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ عَبْدَةَ قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ.
Waki' narrated it with this chain of narrators (a Hadith similar to no. 5523), and in the Hadith of 'Abdah it does not say: He came from a journey.
یہ حدیث دو اور سندوں سے اسی طرح مروی ہے، لیکن پہلی والی سند میں اس کا ذکر نہیں ہے کہ آپﷺسفر سے تشریف لائے۔
حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِي مُزَاحِمٍ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا مُتَسَتِّرَةٌ بِقِرَامٍ فِيهِ صُورَةٌ ، فَتَلَوَّنَ وَجْهُهُ ، ثُمَّ تَنَاوَلَ السِّتْرَ فَهَتَكَهُ ، ثُمَّ قَالَ: إِنَّ مِنْ أَشَدِّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ ، الَّذِينَ يُشَبِّهُونَ بِخَلْقِ اللَّهِ.
It was narrated that 'Aishah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) entered upon me and I had hung up a thin curtain on which there was an image. His face changed color, then he tore down the curtain and said: 'Among the people who will be most severely punished on the Day of Resurrection will be those who imitate the creation of Allah.'"
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میرے پاس رسول اللہﷺتشریف لائے اس حال میں کہ میں نے ایک تصویروں والا پردہ لٹکایا ہوا تھا ، آپﷺکے چہرے کا رنگ متغیر ہوگیا ، پھر آپﷺنے اس پردہ کو پھاڑ دیا ، پھر فرمایا: قیامت کے دن سب سے زیادہ عذاب ان لوگوں کو ہوگا جو اللہ کے پیدا کرنے کی مشابہت کرتے ہیں۔
وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، أَنَّ عَائِشَةَ ، حَدَّثَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا ... بِمِثْلِ حَدِيثِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ ثُمَّ أَهْوَى إِلَى الْقِرَامِ فَهَتَكَهُ بِيَدِهِ.
It was narrated from Al-Qasim bin Muhammad that 'Aishah told him that the Messenger of Allah (s.a.w) entered upon her... a Hadith like that of Ibrahim bin Sa'd (no. 5525), except that he said: "Then he went to the curtain and tore it down with his own hand.''
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺان کے پاس تشریف لائے اس کے بعد حسب سابق مروی ہے ، البتہ اس میں یہ ہے کہ پھر آپﷺجھکے اور آپ ﷺنے اپنے ہاتھ سے اس پردہ کو پھاڑ دیا۔
حدَّثَنَاهُ يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، جَمِيعًا ، عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ (ح) وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، قَالاَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ. وَفِي حَدِيثِهِمَا إِنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَذَابًا لَمْ يَذْكُرَا : مِنْ.
It was narrated from Az-Zuhri with this chain of narrators (a Hadith similar to no. 5525). In their lfadith it says: "The people who will be most severely punished." It does not say: "Among the people".
یہ حدیث دو اور سندوں سے اسی طرح مروی ہے لیکن ان میں " ان أشد الناس عذابا" ہے " من " نہیں ہے۔
وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ ، وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ ، تَقُولُ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَقَدْ سَتَرْتُ سَهْوَةً لِي بِقِرَامٍ فِيهِ تَمَاثِيلُ ، فَلَمَّا رَآهُ هَتَكَهُ وَتَلَوَّنَ وَجْهُهُ وَقَالَ: يَا عَائِشَةُ أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا عِنْدَ اللهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ، الَّذِينَ يُضَاهُونَ بِخَلْقِ اللَّهِ.
قَالَتْ عَائِشَةُ : فَقَطَعْنَاهُ فَجَعَلْنَا مِنْهُ وِسَادَةً ، أَوْ وِسَادَتَيْنِ.
'Aishah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) entered upon me and I had covered a niche of mine with a thin curtain on which there were images. When he saw it, he tore it down and his face changed ) A color and he said: 'O 'Aishah, the people who will be most severely punished by Allah on the Day of Resurrection will be those who imitate the creation of Allah."' 'Aishah said: "We cut it up and made one or two pillows from it."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺمیرے پاس تشریف لائے اس حال میں کہ میں نے اپنے طاق پر ایک تصویر والا پردہ لٹکایا ہوا تھا، جب آپﷺنے اس کو دیکھا تو پھاڑ ڈالا ، اور آپﷺکے چہرہ کا رنگ متغیر ہوگیا ، اور آپﷺنے فرمایا: اے عائشہ! قیامت کے دن اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ عذاب کے مستحق وہ لوگ ہوں گے جو اللہ تعالیٰ کے پیدا کرنے کی مشابہت کریں گے ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ہم نے اس پردہ کو کاٹ دیا اور اس کے ایک یا دو تکیے بنادئیے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْقَاسِمَ ، يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّهُ كَانَ لَهَا ثَوْبٌ فِيهِ تَصَاوِيرُ ، مَمْدُودٌ إِلَى سَهْوَةٍ ، فَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي إِلَيْهِ فَقَالَ: أَخِّرِيهِ عَنِّي قَالَتْ: فَأَخَّرْتُهُ فَجَعَلْتُهُ وَسَائِدَ.
It was narrated from 'Aishah that she had a cloth on which there were images, which she had placed over a niche. The Prophet (s.a.w) used to offer prayers facing it, and he said: "Take it away from me." She said: "So I tore it up and made it into cushions."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ان کے پاس ایک تصویروں والا کپڑا تھا جو طاق پر لٹکا ہوا تھا ، نبیﷺا س طرف نماز پڑھتے تھے ، آپﷺنے فرمایا: اس کو ایک طرف کردو، میں نے اس کے تکیے بنالیے۔
وَحَدَّثَنَاهُ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَعُقْبَةُ بْنُ مُكْرَمٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَامِرٍ (ح) وَحَدَّثَنَاهُ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ ، جَمِيعًا عَنْ شُعْبَةَ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ.
It was narrated from Shu'bah with this chain of narrators (a Hadith similar to no. 5529).
یہ حدیث دو اور سندوں سے اسی طرح مروی ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيَّ وَقَدْ سَتَرْتُ نَمَطًا فِيهِ تَصَاوِيرُ ، فَنَحَّاهُ فَاتَّخَذْتُ مِنْهُ وِسَادَتَيْنِ.
It was narrated that 'Aishah said: "The Prophet (s.a.w) entered upon me and I had hung up a blanket on which there were images. He removed it, and I took it and made two pillows out of it."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺمیرے پاس تشریف لائے اس حال میں کہ میں نے ایک تصویروں والا پردہ لٹکایا ہوا تھا ، آپﷺنے اس کو ہٹادیا اور میں نے اس کے دو تکیے بنالیے۔
وَحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، أَنَّ بُكَيْرًا ، حَدَّثَهُ ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ ، حَدَّثَهُ ، أَنَّ أَبَاهُ ، حَدَّثَهُ ، عَنْ عَائِشَةَ ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا نَصَبَتْ سِتْرًا فِيهِ تَصَاوِيرُ ، فَدَخَلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَزَعَهُ، قَالَتْ: فَقَطَعْتُهُ وِسَادَتَيْنِ. فَقَالَ رَجُلٌ فِي الْمَجْلِسِ حِينَئِذٍ ، يُقَالُ لَهُ : رَبِيعَةُ بْنُ عَطَاءٍ مَوْلَى بَنِي زُهْرَةَ ، أَفَمَا سَمِعْتَ أَبَا مُحَمَّدٍ يَذْكُرُ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ: فَكَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْتَفِقُ عَلَيْهِمَا ؟ قَالَ ابْنُ الْقَاسِمِ: لاَ ، قَالَ: لَكِنِّي قَدْ سَمِعْتُهُ.
يُرِيدُ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ.
It was narrated from Bukair, that 'Abdur-Rahman bin Al-Qasim narrated from his father, from 'Aishah, the wife of the Prophet (s.a.w), that she put up a curtain on which there were images, and the Messenger of Allah (s.a.w) came in and took it down. She said: "I cut it up and made two pillows." A man in the gathering that day who was called Rabi'ah bin 'Ata', the freed slave of Banu Zuhrah, said: "Did you hear Abu Muhammad say that 'Aishah said: 'The Messenger of Allah (s.a.w) used to recline on them?' Ibn Al-Qasim said: 'No, but I heard him,' meaning Al-Qasim bin Muhammad."
نبی ﷺکی زوجہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک تصویر والا پردہ لٹکایا ہوا تھا ، رسول اللہﷺتشریف لائے تو انہوں نے اس پردہ کو اتار دیا ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے اس کے دو تکیے بنالیے ، اس مجلس میں ایک آدمی نے کہا جس کا نام ربیعہ بن عطاء تھا وہ بنو زہرہ کا آزاد کردہ غلام تھا : کیا تم نے ابو محمد سے یہ سنا ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی تھیں کہ رسول اللہ ﷺان تکیوں پر آرام کرتے تھے ۔ ابن قاسم نے کہا: نہیں ، لیکن میں نے قاسم بن محمد سے سنا ہے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ : قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّهَا اشْتَرَتْ نُمْرُقَةً فِيهَا تَصَاوِيرُ ، فَلَمَّا رَآهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ عَلَى الْبَابِ فَلَمْ يَدْخُلْ ، فَعَرَفْتُ ، أَوْ فَعُرِفَتْ فِي وَجْهِهِ الْكَرَاهِيَةُ ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللهِ ، أَتُوبُ إِلَى اللهِ وَإِلَى رَسُولِهِ فَمَاذَا أَذْنَبْتُ ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا بَالُ هَذِهِ النُّمْرُقَةِ ؟ فَقَالَتْ: اشْتَرَيْتُهَا لَكَ ، تَقْعُدُ عَلَيْهَا وَتَوَسَّدُهَا ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يُعَذَّبُونَ ، وَيُقَالُ لَهُمْ : أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ ، ثُمَّ قَالَ: إِنَّ الْبَيْتَ الَّذِي فِيهِ الصُّوَرُ لاَ تَدْخُلُهُ الْمَلاَئِكَةُ.
It was narrated from 'Aishah that she bought a cushion on which there were images. When the Messenger of Allah (s.a.w) saw it, he stood at the door and did not enter. I recognized (or she recognized) displeasure in his face. She said: "O Messenger of Allah, I ask Allah and His Messenger for forgiveness, what have I done wrong?" The Messenger of Allah (s.a.w) said: "What is this pillow?" She said: "I bought it for you to sit on and recline on." The Messenger of Allah (s.a.w) said: "The makers of these images will be punished and it will be said to them: 'Bring to life that which you have created."' Then he said: "The house in which there are images is not entered by the Angels."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک تصویروں والا تکیہ خریدا ، جب رسول اللہﷺنے اس کو دیکھا تو آپﷺدروازہ پر کھڑے رہے اور اند داخل نہیں ہوئے ، اور میں نے آپﷺکے چہرے پر ناپسندیدگی کے آثار محسوس کیے ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ! میں اللہ اور اس کے رسول کی طرف رجوع کرتی ہوں ، میں نے کیا گنا ہ کیا ہے؟ رسول اللہﷺنے فرمایا: یہ تکیہ کیسا ہے ؟ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے اس کو آپﷺکے لیے خریدا ہے تاکہ آپ اس پر بیٹھیں اور ٹیک لگائیں ، رسول اللہﷺنے فرمایا: ان تصویروں کے بنانے والوں کو قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا کہ جن چیزوں کو تم نے بنایا تھا اب ان کو زندہ کرو، پھر فرمایا: جس گھر میں تصویریں ہوں ان میں فرشتے داخل نہیں ہوتے۔
وَحَدَّثَنَاهُ قُتَيْبَةُ ، وَابْنُ رُمْحٍ ، عَنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ (ح) وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا الثَّقَفِيُّ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ (ح) وحَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ جَدِّي ، عَنْ أَيُّوبَ (ح) وَحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ (ح) وحَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ الْخُزَاعِيُّ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَخِي الْمَاجِشُونِ ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ ، كُلُّهُمْ عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، بِهَذَا الْحَدِيثِ ، وَبَعْضُهُمْ أَتَمُّ حَدِيثًا لَهُ مِنْ بَعْضٍ.
وَزَادَ فِي حَدِيثِ ابْنِ أَخِي الْمَاجِشُونِ قَالَتْ: فَأَخَذْتُهُ فَجَعَلْتُهُ مِرْفَقَتَيْنِ فَكَانَ يَرْتَفِقُ بِهِمَا فِي الْبَيْتِ.
This Hadith was narrated from 'Aishah. Some of them (sub narrators) narrated a more complete Hadith than others. In the Hadith of Ibn Akhil -Majishun it adds: "She said 'I took it and made it into two cushions, and he used to recline on them in the house."'
یہ حدیث پانچ سندوں سے اسی طرح مروی ہے ایک روایت میں یہ اضافہ ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : میں نےان کے دو تکیے بنالیے جن پر آپﷺگھر میں آرام فرماتے تھے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ (ح) وَحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ الْقَطَّانُ ، جَمِيعًا عَنْ عُبَيْدِ اللهِ (ح) وَحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، وَاللَّفْظُ لَهُ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ ، أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الَّذِينَ يَصْنَعُونَ الصُّوَرَ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ، يُقَالُ لَهُمْ: أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ.
It was narrated from Nafi' that Ibn 'Umar told him that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Those who make images will be punished on the Day of Resurrection, and it will be said to them: 'Bring to life that which you have created."'
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جو لوگ تصویروں کو بناتے ہیں ان کو قیامت کےد ن عذاب دیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا جن کو تم نے بنایا تھا اب ان کو زندہ کرو۔
حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ ، وَأَبُو كَامِلٍ ، قَالاَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ (ح) وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ (ح) وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا الثَّقَفِيُّ ، كُلُّهُمْ عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ... بِمِثْلِ حَدِيثِ عُبَيْدِ اللهِ ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
It was narrated from Ibn 'Umar from the Prophet (s.a.w)... a Hadith like that of 'Ubaidullah, from Nafi', from Ibn 'Umar (no. 5535), from the Prophet (s.a.w).
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺسے اس حدیث کی طرح روایت کی ہے۔
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ (ح) وحَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي الضُّحَى، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْمُصَوِّرُونَ. وَلَمْ يَذْكُرِ الأَشَجُّ إِنَّ.
It was narrated that 'Abdullah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'The people who will be most severely punished on the Day of Resurrection will be Al-Musawwirun (the image-makers)."'
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: قیامت کے دن سب سے زیادہ عذاب تصویر بنانے والوں کو ہوگا۔راوی اشج نے "إن" کا لفظ ذکر نہیں کیا۔
وَحَدَّثَنَاهُ يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ،كُلُّهُمْ عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ (ح) وَحَدَّثَنَاهُ ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، كِلاَهُمَا عَنِ الأَعْمَشِ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ. وَفِي رِوَايَةِ يَحْيَى ، وَأَبِي كُرَيْبٍ ، عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ ، إِنَّ مِنْ أَشَدِّ أَهْلِ النَّارِ ، يَوْمَ الْقِيَامَةِ ، عَذَابًا الْمُصَوِّرُونَ. وَحَدِيثُ سُفْيَانَ كَحَدِيثِ وَكِيعٍ.
It was narrated from Abu Mu'awiyah: "Among the people of Hell who will be most severely punished on the Day of Resurrection will be the image-makers." The Hadith of Sufyan is like the Hadith of Waki' (no. 5537).
دو اور سندوں سے حسب سابق مروی ہے البتہ ابو معاویہ کی روایت میں یہ ہے کہ قیامت کے دن سب سے زیادہ عذاب تصویر بنانے والوں کو ہوگا۔اور سفیان کی حدیث وکیع کی حدیث کی طرح ہے یعنی حدیث نمبر 5537 کی طرح ہیں۔
وَحَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ صُبَيْحٍ ، قَالَ : كُنْتُ مَعَ مَسْرُوقٍ ، فِي بَيْتٍ فِيهِ تَمَاثِيلُ مَرْيَمَ فَقَالَ مَسْرُوقٌ : هَذَا تَمَاثِيلُ كِسْرَى فَقُلْتُ: لاَ ، هَذَا تَمَاثِيلُ مَرْيَمَ ، فَقَالَ مَسْرُوقٌ ، أَمَا إِنِّي سَمِعْتُ عَبْدَ اللهِ بْنَ مَسْعُودٍ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْمُصَوِّرُونَ.
It was narrated that Muslim bin Subaih said: "I was with Masruq in a house in which there were images of Mariam, and Masruq said: 'Are these images of Chosroes?' I said: 'No, these are images of Mariam.' Masruq said: 'I heard 'Abdullah bin Mas'ud say: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'The people who will be most severely punished on the Day of Resurrection will be the image-makers."'
مسلم بن صبیح سے روایت ہے کہ میں مسروق کے ساتھ ایک مکان میں تھا اس میں مریم کے مجسمے تھے ۔ مسروق نے کہا: یہ کسریٰ کے مجسمے ہیں ، میں نے کہا: نہیں ، یہ مریم کے مجسمے ہیں ، مسروق نے کہا: میں نے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے سنا ہے کہ رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں کہ قیامت کےدن سب سے زیادہ عذاب تصویر بنانے والوں کو ہوگا۔
قَالَ مُسْلِمٌ : قَرَأْتُ عَلَى نَصْرِ بْنِ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيِّ ، عَنْ عَبْدِ الأَعْلَى بْنِ عَبْدِ الأَعْلَى ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي الْحَسَنِ ، قَالَ : جَاءَ رَجُلٌ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ ، فَقَالَ: إِنِّي رَجُلٌ أُصَوِّرُ هَذِهِ الصُّوَرَ ، فَأَفْتِنِي فِيهَا ، فَقَالَ لَهُ : ادْنُ مِنِّي ، فَدَنَا مِنْهُ ، ثُمَّ قَالَ: ادْنُ مِنِّي ، فَدَنَا حَتَّى وَضَعَ يَدَهُ عَلَى رَأْسِهِ ، قَالَ: أُنَبِّئُكَ بِمَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: كُلُّ مُصَوِّرٍ فِي النَّارِ ، يَجْعَلُ لَهُ ، بِكُلِّ صُورَةٍ صَوَّرَهَا ، نَفْسًا فَتُعَذِّبُهُ فِي جَهَنَّمَ. وقَالَ: إِنْ كُنْتَ لاَ بُدَّ فَاعِلاً ، فَاصْنَعِ الشَّجَرَ وَمَا لاَ نَفْسَ لَهُ ، فَأَقَرَّ بِهِ نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ.
It was narrated that Sa'eed bin Abul-Hasan said: "A man came to Ibn 'Abbas and said: 'I am a man who makes these images; advise me about that.' He said to him: 'Come close to me.' So he came closer to him. He said: 'Come closer to me.' So he came closer to him, until he put his hand on his head and said: 'I will tell you what I heard from the Messenger of Allah (s.a.w). I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "Every image maker will be in Hell, and for every image that he made, a soul will be created which will punish him in Hell.'' He said: 'If you must do that, then make (images of) trees and inanimate things.'" Nasr bin 'Ali approved of it.
سعید بن ابی الحسن سے روایت ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس ایک آدمی آیا ، اس نے کہا: میں تصویریں بناتا ہوں ، آپ ان کے بارے میں مجھے فتویٰ دیں ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: میرے قریب آؤ ، وہ قریب ہوا ، پھر فرمایا: میرے قریب آؤ ، وہ قریب آیا ،آپ نے اس کے سر پر ہاتھ رکھ کر فرمایا: میں تم کو رسول اللہﷺکی ایک حدیث سناتاہوں جس کو میں نے رسول اللہﷺسے سنا ہے ، آپﷺفرماتے ہیں ہر تصویر بنانے والا جہنم میں ہے اور اس کی بنائی ہوئی ہر تصویر کے بدلہ میں ایک جاندار بنوایا جائے گا جو اس کو جہنم میں عذاب دے گا ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اگر تم نے ضرور تصویر بنانی ہے تو درختوں کی اور بے جان چیزوں کی تصویر بناؤ ، نصر بن علی نے اس حدیث کو مقرر رکھا۔
وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ ، عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ فَجَعَلَ يُفْتِي وَلاَ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، حَتَّى سَأَلَهُ رَجُلٌ فَقَالَ: إِنِّي رَجُلٌ أُصَوِّرُ هَذِهِ الصُّوَرَ ، فَقَالَ لَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ: ادْنُهْ فَدَنَا الرَّجُلُ ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: مَنْ صَوَّرَ صُورَةً فِي الدُّنْيَا كُلِّفَ أَنْ يَنْفُخَ فِيهَا الرُّوحَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ، وَلَيْسَ بِنَافِخٍ.
It was narrated that An-Nadr bin Anas bin Malik said: "I was sitting with Ibn 'Abbas and he was giving advice but he did not say: 'The Messenger of Allah (s.a.w) said,' until a man asked him: 'I am a man who makes these images.' Ibn 'Abbas said: 'Come closer,' so the man came closer. Ibn 'Abbas said: 'I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "Whoever makes an image in this world will be commanded to breathe the soul into it on the Day of Resurrection, and he will not be able to do that."
نضر بن انس بن مالک سے روایت ہے کہ میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھا ہوا تھا ، آپﷺفتویٰ دیتے تھے اور یہ نہیں کہتے تھے کہ یہ رسول اللہﷺنے فرمایا: یہاں تک کہ ایک آدمی نے سوال کیا کہ میں یہ تصویریں بناتا ہوں ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے اس سے کہا: قریب آؤ ، وہ آدمی قریب آیا ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہﷺسے یہ سنا ہے جس آدمی نے دنیا میں کوئی تصویر بنائی اس کو اس با ت کا مکلف کیا جائے گا کہ وہ اس میں قیامت کے دن روح پھونکے ، اور وہ اس میں روح نہیں پھونک سکے گا۔
حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، قَالاَ: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ ، أَنَّ رَجُلاً أَتَى ابْنَ عَبَّاسٍ ، فَذَكَرَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، بِمِثْلِهِ.
It was narrated from An-Nadr bin Anas that a man came to Ibn 'Abbas, and he narrated a similar report (as no. 5541) from the Prophet (s.a.w).
نضر بن انس سے روایت ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس ایک آدمی آیا اور انہوں نے نبیﷺسے حسب سابق روایت کی ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ وَأَلْفَاظُهُمْ مُتَقَارِبَةٌ ، قَالُوا : حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، عَنْ عُمَارَةَ ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ ، قَالَ : دَخَلْتُ مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ فِي دَارِ مَرْوَانَ فَرَأَى فِيهَا تَصَاوِيرَ ، فَقَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ : وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنْ ذَهَبَ يَخْلُقُ خَلْقًا كَخَلْقِي ؟ فَلْيَخْلُقُوا ذَرَّةً ، أَوْ لِيَخْلُقُوا حَبَّةً ، أَوْ لِيَخْلُقُوا شَعِيرَةً.
It was narrated that Abu Zur'ah said: "I entered the house of Marwan along with Abu Hurairah and saw images therein. He said: 'I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "Allah, Exalted and Glorified is He, said: 'Who does more wrong than the one who tries to imitate My creation? Let them create an ant, or let them create a grain of wheat, or let them create a grain of barley."'
ابو زرعہ سے روایت ہے کہ میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ مروان کے گھر گیا ، انہوں نے اس گھر میں تصویریں دیکھیں تو کہا: میں نے رسول اللہﷺسے یہ سنا ہے کہ اللہ عزوجل فرماتا ہے : ان سے زیادہ ظالم کون ہوگا جو میرے پیدا کرنے کی طرح مخلوق بناتے ہیں ، وہ ایک ذرہ ، ایک دانہ ، یا ایک جو ہی پیدا کرکے دکھائیں۔
وحَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ عُمَارَةَ ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ ، قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَأَبُو هُرَيْرَةَ ، دَارًا تُبْنَى بِالْمَدِينَةِ لِسَعِيدٍ ، أَوْ لِمَرْوَانَ قَالَ: فَرَأَى مُصَوِّرًا يُصَوِّرُ فِي الدَّارِ فَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ وَلَمْ يَذْكُرْ ، أَوْ لِيَخْلُقُوا شَعِيرَةً.
It was narrated that Abu Zur'ah said: "Abu Hurairah and I entered a house that was being built in Al-Madinah for Sa'eed or for Marwan, and he saw an image maker making images in the house. He said: 'The Messenger of Allah (s.a.w) said..."' a similar report (as no. 5543), but he did not say: "or let them create a grain of barley."
ابو زرعہ سے روایت ہے کہ میں اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ مدینہ میں ایک گھر گئے جو سعید یا مروان کے لیے بنایا جارہا تھا ، وہاں انہوں نے ایک مصور کو گھر میں تصویریں بناتے ہوئے دیکھا ، انہوں نے کہا: رسول اللہﷺنے فرمایا: اور مذکورہ بالا حدیث کی طرح ذکر کیا ، لیکن اس حدیث میں یہ نہیں ہے کہ وہ جو کا دانہ پیدا کرکے دکھائے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لاَ تَدْخُلُ الْمَلاَئِكَةُ بَيْتًا فِيهِ تَمَاثِيلُ ، أَوْ تَصَاوِيرُ.
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'The angels do not enter a house in which there are statues or images."'
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں مجسمے یا تصویریں ہوں۔
Chapter No: 27
باب كَرَاهَةِ التَّدَاوِي بِاللَّدُودِ
The disapproval of putting the medicine in the mouth forcibly
گلے کو دبا کر علاج کرنے کی کراہت
حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ الْجَحْدَرِيُّ ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ ، يَعْنِي ابْنَ مُفَضَّلٍ ، حَدَّثَنَا سُهَيْلٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لاَ تَصْحَبُ الْمَلاَئِكَةُ رُفْقَةً فِيهَا كَلْبٌ وَلاَ جَرَسٌ.
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "The angels do not accompany any group with whom there is a dog or a bell."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: فرشتے ان مسافروں کے ساتھ نہیں رہتے جن کے ساتھ کتا یا گھنٹی ہو۔
وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ (ح) وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ ، كِلاَهُمَا ، عَنْ سُهَيْلٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ.
It was narrated from Suhail with this chain (a Hadith similar to no. 5546).
یہ حدیث دو اور سندوں سے حسب سابق مروی ہے۔
وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، وَقُتَيْبَةُ ، وَابْنُ حُجْرٍ ، قَالُوا : حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ ، عَنِ الْعَلاَءِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ: الْجَرَسُ مَزَامِيرُ الشَّيْطَانِ.
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Bells are the musical instruments of the Shaitan."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: گھنٹی شیطان کی بانسری ہے۔
Chapter No: 28
باب التَّدَاوِي بِالْعُودِ الْهِنْدِيِّ وَهُوَ الْكُسْتُ
Regarding the treatment with Indian aloes wood which is costmary
عود ہندی کے ذریعے علاج کا بیان
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ : قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ ، أَنَّ أَبَا بَشِيرٍ الأَنْصَارِيَّ ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ كَانَ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ ، قَالَ: فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَسُولاً قَالَ: عَبْدُ اللهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ: وَالنَّاسُ فِي مَبِيتِهِمْ ، لاَ يَبْقَيَنَّ فِي رَقَبَةِ بَعِيرٍ قِلاَدَةٌ مِنْ وَتَرٍ ، أَوْ قِلاَدَةٌ إِلاَّ قُطِعَتْ. قَالَ مَالِكٌ: أُرَى ذَلِكَ مِنَ الْعَيْنِ.
It was narrated from 'Abbad bin Tamim that Abu Bashir Al-Ansari told him that he was with the Messenger of Allah (s.a.w) on one of his journeys, and the Messenger of Allah (s.a.w) sent an envoy- 'Abdullah bin Abi Bakr said: "I think he said: 'When the people were at their places of rest- (saying): "No camel is to be left among any group of people with a garland of sinew" or "a garland, but it is to be cut off." Malik said: "I think that this prohibition was for those who do it for protection against the evil eye."
حضرت ابو بشیر انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺکے ساتھ ایک سفر میں تھے ، رسول اللہ ﷺنے ایک قاصد بھیجا ، عبد اللہ بن ابو بکر کہتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ انہوں نے کہا: لوگ اپنی سونے کی جگہوں میں تھے ، رسول اللہﷺنے فرمایا: ہر آدمی کے اونٹ کی گردن سے تانت کا ہار یا فرمایا: ہار کاٹ دیا جائے ، امام مالک کہتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ وہ لوگ نظر لگنے کے ڈر سے یہ ہار ڈالتے تھے۔
Chapter No: 29
بابُ التَّدَاوِي بِالْحَبَّةِ السَّوْدَاءِ
Regarding treatment with black seed
کلونجی سے علاج کرنے کا بیان
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، عَنِ الضَّرْبِ فِي الْوَجْهِ ، وَعَنِ الْوَسْمِ فِي الْوَجْهِ.
It was narrated that Jabir said: "The Messenger of Allah (s.a.w) forbade striking on the face or branding on the face."
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے چہرے پر مارنے اور چہرے کو داغنے سے منع فرمایا ہے۔
وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللهِ ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ (ح) وَحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ كِلاَهُمَا ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ ، يَقُولُ: نَهَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، بِمِثْلِهِ.
Jabir bin 'Abdullah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) forbade..." a similar report (as no. 5550).
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے منع فرمایا ہے ، اس کے بعد مذکورہ بالا حدیث کی طرح ہے۔
وحَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ ، حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَيْهِ حِمَارٌ قَدْ وُسِمَ فِي وَجْهِهِ فَقَالَ: لَعَنَ اللَّهُ الَّذِي وَسَمَهُ.
It was narrated from Jabir that a donkey that had been branded on the face passed by the Prophet (s.a.w) and he said: "May Allah curse the one who branded him."
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺکے پاس سے ایک گدھا گزرا جس کے منہ کو داغا گیا تھا ، آپﷺنے فرمایا: اس پر اللہ کی لعنت ہو جس نے اس سے داغا ہے ۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، أَنَّ نَاعِمًا أَبَا عَبْدِ اللهِ ، مَوْلَى أُمِّ سَلَمَةَ حَدَّثَهُ أَنَّهُ ، سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ ، يَقُولُ : وَرَأَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارًا مَوْسُومَ الْوَجْهِ فَأَنْكَرَ ذَلِكَ.
قَالَ : فَوَاللَّهِ لاَ أَسِمُهُ إِلاَّ فِي أَقْصَى شَيْءٍ مِنَ الْوَجْهِ ، فَأَمَرَ بِحِمَارٍ لَهُ فَكُوِيَ فِي جَاعِرَتَيْهِ ، فَهُوَ أَوَّلُ مَنْ كَوَى الْجَاعِرَتَيْنِ.
Ibn 'Abbas said: "The Messenger of Allah (s.a.w) saw a donkey that had been branded on the face and he denounced that and said: "By Allah, I will not brand it except on the part that is farthest from the face." So he branded it on the rump, and he was the first one to brand on the rump.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے ایک گدھا دیکھا جس کے چہرے کو داغا ہوا تھا ، آپﷺنے اس کو برا فعل قرار دیا ہے ، آپﷺنے فرمایا: اللہ کی قسم! میں صرف اس عضو کو داغتا ہوں جو چہرے سے بہت دور ہو ، پھر آپﷺنے اپنے گدھے کو داغنے کا حکم دیا ، سو اس کی سرین کو داغا گیا اور سب سے پہلے آپ نے ہی (جانور کی ) کی سرین کو داغا تھا۔
Chapter No: 30
باب التَّلْبِينَةُ مَجَمَّةٌ لِفُؤَادِ الْمَرِيضِ
Talbinah gives comfort to the patient
حریرہ کھانا دل کے مریض کو بہت مفید ہے
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : لَمَّا وَلَدَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ قَالَتْ لِي : يَا أَنَسُ انْظُرْ هَذَا الْغُلاَمَ ، فَلاَ يُصِيبَنَّ شَيْئًا حَتَّى تَغْدُوَ بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَنِّكُهُ ، قَالَ : فَغَدَوْتُ فَإِذَا هُوَ فِي الْحَائِطِ ، وَعَلَيْهِ خَمِيصَةٌ جَوْنِيَّةٌ وَهُوَ يَسِمُ الظَّهْرَ الَّذِي قَدِمَ عَلَيْهِ فِي الْفَتْحِ.
It was narrated that Anas said: "When Umm Sulaim gave birth, she said to me: 'O Anas, look at this boy; he should not be given anything until you take him to the Prophet (s.a.w) in the morning so that he may perform Tahnik for him.' So I took him in the morning and found (the Prophet (s.a.w)) in a garden, wearing a Jawni cloak and branding the camels that had been brought to him from the spoils of war."
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب حضرت ام سلیم کے ہاں بچہ پیدا ہوا تو انہوں نے مجھ سے کہا: اے انس! اس بچہ کا دھیان رکھنا ، یہ کوئی چیز کھانے نہ پائے یہاں تک کہ صبح تم اس کو نبی ﷺکی خدمت میں لے جاؤ اور آپ بطور گھٹی کوئی چیز چبا کر اس کے منہ میں ڈال دیں ، حضرت انس کہتے ہیں کہ میں صبح آیا ، اس وقت آپ جونیہ کی چادر اوڑھے ہوئے باغ میں تھے اور فتح مکہ میں جو اونٹ حاصل ہوئے تھے آپ ان کو داغ رہے تھے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسًا ، يُحَدِّثُ أَنَّ أُمَّهُ ، حِينَ وَلَدَتِ انْطَلَقُوا بِالصَّبِيِّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَنِّكُهُ قَالَ : فَإِذَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مِرْبَدٍ يَسِمُ غَنَمًا.
قَالَ شُعْبَةُ : وَأَكْثَرُ عِلْمِي أَنَّهُ قَالَ فِي آذَانِهَا.
Anas bin Malik narrated that when his mother gave birth, they took the child to the Prophet (s.a.w) so that he could perform Tahnik for him. They found the Prophet (s.a.w) in a camel-pen, branding sheep. Shu'bah said: "As far as I know, he said: 'On their ears."'
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب ان کی ماں کے ہاں بچہ پیدا ہوا تو وہ گھٹی کے لیے اس بچہ کو نبیﷺکے پاس لے گئے ، اس وقت نبی ﷺبکریوں کے باڑہ میں بکریوں کو داغ رہے تھے ، شعبہ کہتے ہیں کہ میرا خیال یہ ہے کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: کہ آپ بکریوں کے کانوں کو داغ رہے تھے ۔
وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، حَدَّثَنِي هِشَامُ بْنُ زَيْدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا ، يَقُولُ: دَخَلْنَا عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِرْبَدًا وَهُوَ يَسِمُ غَنَمًا قَالَ: أَحْسِبُهُ قَالَ: فِي آذَانِهَا.
It was narrated from Shu'bah: "Hisham bin Zaid said: 'I heard Anas say: "We entered upon the Messenger of Allah (s.a.w) in a camel-pen and he was branding sheep." He said: "I think he said: 'On their ears."'
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہﷺکے پاس باڑہ میں گئے اس وقت آپ بکریوں کو داغ رہے تھے ، راوی نے کہا: بکریوں کے کانوں میں داغ رہے تھے۔
وحَدَّثَنِيهِ يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ (ح) وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ، وَيَحْيَى ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ ، , كُلُّهُمْ عَنْ شُعْبَةَ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
A similar report (as no. 5556) was narrated from Shu'bah with this chain of narrators.
یہ حدیث دو اور سندوں سے حسب سابق مروی ہے۔
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ : رَأَيْتُ فِي يَدِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمِيسَمَ وَهُوَ يَسِمُ إِبِلَ الصَّدَقَةِ.
It was narrated that Anas bin Malik said: "I saw a branding iron in the hand of the Messenger of Allah (s.a.w), when he was branding the Sadaqah (Zakat) camels."
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺکے ہاتھ میں داغ کر علامت بنانے کا ایک آلہ دیکھا ، آپ صدقہ کے اونٹوں کو داغ رہے تھے ۔