Chapter No: 61
بَابُ وَعِيدِ مَنِ اقْتَطَعَ حَقَّ مُسْلِمٍ بِيَمِينٍ فَاجِرَةٍ بِالنَّارِ
Warning of Hel fire for the one who withholds the right of a Muslim by means of (false) oath
جھوٹی قسم کھاکر کسی مسلمان کا حق مارنے پر جہنم کی وعید
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ جَمِيعًا عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ أَخْبَرَنَا الْعَلَاءُ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَى الْحُرَقَةِ عَنْ مَعْبَدِ بْنِ كَعْبٍ السَّلَمِيِّ عَنْ أَخِيهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اقْتَطَعَ حَقَّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ بِيَمِينِهِ فَقَدْ أَوْجَبَ اللَّهُ لَهُ النَّارَ وَحَرَّمَ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ وَإِنْ كَانَ شَيْئًا يَسِيرًا يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ وَإِنْ قَضِيبًا مِنْ أَرَاكٍ.
It was narrated from Abu Umamah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Whoever swears an oath in order to unlawfully take the right of another Muslim, Allah will decree the Fire for him and forbid Paradise to him." A man said: "Even if it is something insignificant, O Messenger of Allah?" He said: "Even if it is a twig from an Arak tree."
حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جو شخص کسی مسلمان کا حق قسمیں کھاکر مار لے تو اللہ نے اس کے لیے جہنم کو واجب کردیا اور جنت کو حرام کردیا ۔ایک شخص بولا یارسول اللہ ﷺاگر وہ ذرا سی چیز ہو؟ آپﷺنےفرمایا اگرچہ ایک ٹہنی ہو پیلو کی۔
و حَدَّثَنَاه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ جَمِيعًا عَنْ أَبِي أُسَامَةَ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَخَاهُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبٍ يُحَدِّثُ أَنَّ أَبَا أُمَامَةَ الْحَارِثِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
It was narrated from Muhammad bin Ka'b that he heard his brother 'Abdullah bin Ka'b narrating that Abu Umamah Al-Harithi had told him that he heard the Messenger of Allah (s.a.w) say something similar (as Hadith no. 353).
مذکورہ بالا حدیث بھی اس سند سے بھی مروی ہے۔
و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَكِيعٌ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ وَاللَّفْظُ لَهُ أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينِ صَبْرٍ يَقْتَطِعُ بِهَا مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ هُوَ فِيهَا فَاجِرٌ لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ، قَالَ فَدَخَلَ الْأَشْعَثُ بْنُ قَيْسٍ فَقَالَ مَا يُحَدِّثُكُمْ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ؟ قَالُوا كَذَا وَكَذَا قَالَ صَدَقَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ فِيَّ نَزَلَتْ كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ أَرْضٌ بِالْيَمَنِ فَخَاصَمْتُهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ هَلْ لَكَ بَيِّنَةٌ؟ فَقُلْتُ لَا قَالَ فَيَمِينُهُ قُلْتُ إِذَنْ يَحْلِفُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِكَ مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينِ صَبْرٍ يَقْتَطِعُ بِهَا مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ هُوَ فِيهَا فَاجِرٌ لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ فَنَزَلَتْ { إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلًا }(آل عمران 77) إلى آخر الآية.
It was narrated from Abu Wa'il, from 'Abdullah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Whoever is demanded to, and swears a false oath, unlawfully taking the property of another Muslim, he will meet Allah while He is angry with him." He (Abu Wa'il) said: "Al-Ash'ath bin Qais came in and said: 'What did Abu 'Abdur-Rahman narrate to you?' They said: 'such-and-such.' He said: 'Abu 'Abdur-Rahman spoke the truth. It was revealed concerning me. There was a dispute between myself and another man concerning some land in Yemen, and I referred the dispute to the Prophet (s.a.w). He said: "Do you have any proof?" I said: "No." He said: "Then (the matter will be decided on the basis of) his oath.'' I said: "He will readily swear an oath.'' The Messenger of Allah (s.a.w) said to me: "Whoever swears a false oath when demanded, in order to unlawfully take the property of another Muslim, he will meet Allah while He is angry with him." Then the following was revealed: "Verily, those who purchase a small gain at the cost of Allah's Covenant and their oaths, they shall have no portion in the Hereafter (Paradise). Neither will Allah speak to them nor look at them on the Day of Resurrection nor will He purify them, and they shall have a painful torment."
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جو شخص کسی مسلمان کے مال کو ہڑپ کرنے کے لیے جھوٹی قسم کھائیں تو جب اللہ سے ملے گا اللہ پر بہت غصے ہوں گے۔جب عبد اللہ بن مسعود نے یہ حدیث بیان کی تو اشعث بن قیس آئے اور کہا ابو عبد الرحمن (ابن مسعود کی کنیت) تم سے کیا حدیث بیان کرتے ہیں؟لوگوں نے کہا ایسی ایسی حدیث ۔ اشعث نے کہا وہ سچ کہتے ہیں یہ میرے بارے میں اتری۔ میری اور ایک شخص کی یمن میں شراکت پر زمین تھی (ہمارے درمیان جھگڑا ہوا) میں آپﷺکے پاس جھگڑا لے کر آیا آپ ﷺنےفرمایا تیرے پاس گواہ ہیں ؟ میں نے کہا نہیں ۔ آپﷺنے فرمایا اچھا تو یہ قسم لے لیگا، میں نے کہا وہ تو قسم کھا لے گا تب رسول اللہ ﷺنے فرمایا جو شخص اپنے مسلمان بھائی کا مال ہڑپ کرنے کے لیے جھوٹی قسم کھا لے تو وہ اللہ سے (اس حال میں ) ملے گا کہ اللہ اس سے ناراض ہوگا۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی (ان الذین یشترون بعہد اللہ وأیمانہم ثمنا قلیلا آخر آیت تک)
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ يَسْتَحِقُّ بِهَا مَالًا هُوَ فِيهَا فَاجِرٌ لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِ الْأَعْمَشِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ كَانَتْ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ خُصُومَةٌ فِي بِئْرٍ فَاخْتَصَمْنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ شَاهِدَاكَ أَوْ يَمِينُهُ.
It was narrated from Abu Wa'il, that 'Abdullah said: "Whoever swears an oath in order to acquire some wealth unlawfully, he will meet Allah while He is angry with him." Then he mentioned a Hadith similar to that of Al-A'mash (no. 355), except that he said: "There was a dispute between myself and another man concerning a well, and we referred the dispute to the Messenger of Allah (s.a.w), who said: 'Your two witnesses or his oath."'
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا جو شخص مال ہڑپ کرنے کے لیے قسم کھاتا ہے اور وہ جھوٹا ہو تو اللہ تعالیٰ سے (اس حال میں) ملے گا کہ اللہ اس سے ناراض ہوں گے۔ پھر بیان کیا اسی طرح جیسے اوپر گزرا۔ اس میں یوں ہے کہ میرے اور ایک شخص کے بیچ ایک کنویں میں جھگڑا ہوا ہم دونوں جھگڑا رسول اللہ ﷺکے پاس لے گئے آپﷺنے فرمایا تیرے لیے دو گواہ اور اس کے لیے ایک قسم۔
و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ الْمَكِّيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ جَامِعِ بْنِ أَبِي رَاشِدٍ وَعَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَعْيَنَ سَمِعَا شَقِيقَ بْنَ سَلَمَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ حَلَفَ عَلَى مَالِ امْرِئٍ مُسْلِمٍ بِغَيْرِ حَقِّهِ لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ ثُمَّ قَرَأَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِصْدَاقَهُ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ { إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلًا } إِلَى آخِرِ الْآيَةِ.
Ibn Mas'ud said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'Whoever swears an oath in order to take the property of another Muslim without right, he will meet Allah while He is angry with him." 'Abdullah said: "Then the Messenger of Allah (s.a.w) recited to us the confirmation of that from the Book of Allah: "Verily, those who purchase a small gain at the cost of Allah's Covenant and their oaths" until the end of the Verse."
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺکو فرماتے سنا جو شخص کسی مسلمان کا مال بغیر حق کے ہڑپ کرنے کے لیے قسم کھاتا ہے تو وہ اللہ تعالیٰ سے (اس حال میں ) ملے گا کہ اللہ اس سے ناراض ہوں گے۔عبد اللہ بن مسعود نے کہا پھر رسول اللہ ﷺنے اس کی تصدیق میں یہ آیت پڑھی إن الذین یشترون بعہد اللہ وایمانہم ثمنا قلیلا آخرتک۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَهَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ وَأَبُو عَاصِمٍ الْحَنَفِيُّ وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ مِنْ حَضْرَمَوْتَ وَرَجُلٌ مِنْ كِنْدَةَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ الْحَضْرَمِيُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ هَذَا قَدْ غَلَبَنِي عَلَى أَرْضٍ لِي كَانَتْ لِأَبِي فَقَالَ الْكِنْدِيُّ هِيَ أَرْضِي فِي يَدِي أَزْرَعُهَا لَيْسَ لَهُ فِيهَا حَقٌّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْحَضْرَمِيِّ أَلَكَ بَيِّنَةٌ قَالَ لَا قَالَ فَلَكَ يَمِينُهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ الرَّجُلَ فَاجِرٌ لَا يُبَالِي عَلَى مَا حَلَفَ عَلَيْهِ وَلَيْسَ يَتَوَرَّعُ مِنْ شَيْءٍ فَقَالَ لَيْسَ لَكَ مِنْهُ إِلَّا ذَلِكَ فَانْطَلَقَ لِيَحْلِفَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا أَدْبَرَ أَمَا لَئِنْ حَلَفَ عَلَى مَالِهِ لِيَأْكُلَهُ ظُلْمًا لَيَلْقَيَنَّ اللَّهَ وَهُوَ عَنْهُ مُعْرِضٌ.
It was narrated from 'Alqamah bin Wa'il that his father said: "A man from Hadramawt and a man from Kindah came to the Prophet (s.a.w). The Hadrami said: 'O Messenger of Allah, this man has appropriated some land of mine that belonged to my father.' The Kindi said: 'It is my land that is in my possession; I cultivate it, and he has no right to it.' The Prophet (s.a.w) said to the Hadrami: 'Do you have any proof?' He said: 'No.' He (s.a.w) said: 'Then you have his oath.' He said: 'O Messenger of Allah, the man is an evildoer and does not care what oath he swears, he would not refrain from doing anything.' He (s.a.w) said: 'You have no other choice.' He (the Kindi) swore the oath, and when he turned away, the Messenger of Allah (s.a.w) said: 'If he swore an oath in order to acquire (the other man's) property unlawfully, when he meets Allah, He will turn away from him."'
حضرت وائل بن حجرؓ کہتے ہیں کہ حضر موت سے ایک شخص اور کندہ کا ایک شخص رسول اللہﷺ کے پاس آئے۔ حضر موت والے نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ! اس شخص نے میری زمین دبا لی ہے جو میرے باپ کی تھی۔ کندہ والے نے کہا کہ وہ میری زمین ہے ، میرے قبضہ میں ہے ، میں اس میں کھیتی کرتا ہوں، اس کا کچھ حق نہیں ہے۔ تب رسول اللہﷺ نے حضر موت والے سے فرمایا کہ تیرے پاس گواہ ہیں؟ وہ بولا کہ نہیں، تو آپﷺ نے فرمایا کہ تو پھر اس سے قسم لے لو۔ وہ بولا یا رسول اللہﷺ! وہ تو فاجر ہے قسم کھانے میں اس کو ڈر نہیں اور وہ کسی بات کی پرواہ نہیں کرتا، وہ قسم کھا سکتا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ تمہارے لئے اس سے یہی ممکن ہے۔جب وہ قسم کھانے چلا، رسول اللہﷺ نے اسے جاتے ہوئے فرمایا: دیکھو! اگر اس نے دوسرے کا مال ناحق اڑا لینے کو قسم کھائی تو وہ اللہ سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ تعالیٰ اس کی طرف سے منہ پھیر لے گا۔
و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا عَنْ أَبِي الْوَلِيدِ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَاهُ رَجُلَانِ يَخْتَصِمَانِ فِي أَرْضٍ فَقَالَ أَحَدُهُمَا إِنَّ هَذَا انْتَزَى عَلَى أَرْضِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي الْجَاهِلِيَّةِ وَهُوَ امْرُؤُ الْقَيْسِ بْنُ عَابِسٍ الْكِنْدِيُّ وَخَصْمُهُ رَبِيعَةُ بْنُ عِبْدَانَ قَالَ بَيِّنَتُكَ قَالَ لَيْسَ لِي بَيِّنَةٌ قَالَ يَمِينُهُ قَالَ إِذَنْ يَذْهَبُ بِهَا قَالَ لَيْسَ لَكَ إِلَّا ذَاكَ قَالَ فَلَمَّا قَامَ لِيَحْلِفَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ اقْتَطَعَ أَرْضًا ظَالِمًا لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ. قَالَ إِسْحَاقُ فِي رِوَايَتِهِ رَبِيعَةُ بْنُ عَيْدَانَ.
It was narrated that Wa'il bin Hujr said: "I was with the Messenger of Allah (s.a.w) when two men came to him with a dispute about land. One of them said: 'This man appropriated my land, O Messenger of Allah, during the Jahiliyyah.' That was Imru' Al-Qais bin 'Abis Al-Kindi, and his opponent was Rabi'ah bin 'Ibdan. He (s.a.w) said: 'Bring your proof.' He said: 'I have no proof.' He said: 'His oath.' He (s.a.w) said: 'He will take (the land).' He (s.a.w) said: 'You have no other choice.' When the man stood up to swear his oath, the Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Whoever seizes land unlawfully, he will meet Allah while He is angry with him.'" Ishaq (another narrator) said in his report, that it was Rabi'ah bin 'Aydan.
حضرت وائل بن حجرؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺکے پاس تھا اتنے میں دو شخص زمین میں لڑتے ہوئے آئے ، ایک کہنے لگا اس نے جاہلیت کے زمانے میں میری زمین چھین لی اور وہ امراء القیس بن عابس کندی تھا اور اس کا حریف ربیعہ بن عبدان تھا ۔ آپﷺنے فرمایا تیرے پاس گواہ ہیں ؟ وہ بولا نہیں آپﷺنے فرمایا تو پھر اس پر قسم ہے ۔ وہ بولا یارسول اللہ !تب وہ میرا مال اڑالے گا۔آپ ﷺنے فرمایا تیرے لیے بس یہی ہوسکتا ہے ۔ جب وہ قسم کھانے کے لیے اٹھا تو رسول اللہ ﷺنے فرمایا جو شخص کسی کو زمین ظلم سے ہڑپ کرلے تو جب وہ اللہ سے ملے گا اللہ اس پر غصے ہوں گے ۔
Chapter No: 62
بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ قَصَدَ أَخْذَ مَالِ غَيْرِهِ بِغَيْرِ حَقٍّ كَانَ الْقَاصِدُ مُهْدَرَ الدَّمِ فِى حَقِّهِ وَإِنْ قُتِلَ كَانَ فِى النَّارِ وَأَنَّ مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ.
Whoever intended to take the wealth of other (Muslim) without a due right, shedding his blood is permissible and if he is killed he will be in the Hel fire, and the one who is killed defending his wealth is a martyr
غیر کا مال ناحق چھیننے والے کا خون رائیگان ہے اور اگر وہ اس لڑائی کے دوران قتل ہوجائے تو جہنمی ہے اور جو مال کی حفاظت میں قتل ہوجائے تو وہ شہید ہے۔
حَدَّثَنِي أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ جَاءَ رَجُلٌ يُرِيدُ أَخْذَ مَالِي قَالَ فَلَا تُعْطِهِ مَالَكَ قَالَ أَرَأَيْتَ إِنْ قَاتَلَنِي قَالَ قَاتِلْهُ قَالَ أَرَأَيْتَ إِنْ قَتَلَنِي قَالَ فَأَنْتَ شَهِيدٌ قَالَ أَرَأَيْتَ إِنْ قَتَلْتُهُ قَالَ هُوَ فِي النَّارِ.
It was narrated that Abu Hurairah said: "A man came to the Messenger of Allah (s.a.w) and said: 'O Messenger of Allah, what do you think if a man comes wanting to take my property?' He said: 'Do not give him your property.' He said: 'What if he fights me?' He said: 'Fight him.' He said: 'What if he kills me?' He said: 'Then you will be a martyr.' He said: 'What if I kill him?' He said: 'He will be in the Fire."'
حضرت ابو ہریرہ ر ضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺکے پاس ایک آدمی آیا اور عرض کیا یارسول اللہ ﷺآپ کا کیا خیال ہے اس شخص کے بارے میں جو میرا مال ناحق چھیننے کے لیے آجائے؟۔آپ ﷺنے فرمایا اپنا مال اس کو مت دینا۔اس نے کہا اگر وہ مجھ سے لڑے ؟ آپ ﷺنے فرمایا آپ بھی اس سے لڑیں۔ اس نے پھر کہا اگر وہ مجھے مار ڈالے ، آپﷺنے فرمایا توتو شہید ہے ۔ پھر اس نے کہا اگر میں اس کو مار ڈالوں،آپﷺنے فرمایا وہ جہنم میں جائے گا۔
حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَإِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَأَلْفَاظُهُمْ مُتَقَارِبَةٌ قَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ الْأَحْوَلُ أَنَّ ثَابِتًا مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ لَمَّا كَانَ بَيْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَبَيْنَ عَنْبَسَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ مَا كَانَ تَيَسَّرُوا لِلْقِتَالِ فَرَكِبَ خَالِدُ بْنُ الْعَاصِ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو فَوَعَظَهُ خَالِدٌ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ.
Thabit, the freed slave of 'Umar bin 'Abdur-Rahman, narrated that when there was trouble between 'Abdullah bin 'Amr and 'Anbasah bin Abi Sufyan, and they were about to fight, Khalid bin Al-'As rode to 'Abdullah bin 'Amr and exhorted him (not to fight). 'Abdullah bin 'Amr said: "Do you not know that the Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Whoever is killed defending his property is a martyr.?"
حضرت ثابت سے روایت ہے جو عمرو بن عبد الرحمن کے مولیٰ تھے ۔جب عبد ا للہ بن عمرو رضی اللہ عنہ اور عنبسہ بن ابی سفیان رحمہ اللہ میں فساد ہوا تو دونوں لڑنے کے لیے تیار ہوگئے تھے ، یہ سن کر خالد بن عاص سوار ہوئے اور عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کے پاس گئے اور ان کو سمجھایا۔ عبد اللہ بن عمرو نے کہا تجھے معلوم نہیں؟ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جو شخص اپنا مال بچانے کے لیے مارا جائے وہ شہید ہے۔
و حَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ كِلَاهُمَا عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
A similar Hadith (as no. 361) was narrated from Ibn Juraij with this chain.
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
Chapter No: 63
بَابُ اسْتِحْقَاقِ الْوَالِى الْغَاشِّ لِرَعِيَّتِهِ النَّارَ
An administrator who cheats to his subjects certainly deserves Hel fire
رعایا کے ساتھ خیانت کرنے والے حاکم کے لیے جہنم کی وعید
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَشْهَبِ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ عَادَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ زِيَادٍ، مَعْقِلَ بْنَ يَسَارٍ الْمُزنِيَّ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ قَالَ مَعْقِلٌ: إِنِّي مُحَدِّثُكَ حَدِيثًا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ عَلِمْتُ أَنَّ لِي حَيَاةً مَا حَدَّثْتُكَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ عَبْدٍ يَسْتَرْعِيهِ اللَّهُ رَعِيَّةً يَمُوتُ يَوْمَ يَمُوتُ وَهُوَ غَاشٌّ لِرَعِيَّتِهِ إِلَّا حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ.
It was narrated that Al-Hasan said: "Ubaidullah bin Ziyad visited Ma'qil bin Yasar Al-Muzani during his final sickness. Ma'qil said: 'I am going to tell you of a Hadith that I heard from the Messenger of Allah (s.a.w); if I knew that I was going to live, I would not tell it to you. I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "There is no person whom Allah puts in charge of others, and when he dies he has cheated his subjects, but Allah will forbid Paradise to him.'"
حضرت حسن کہتے ہیں کہ عبید اللہ بن زیاد(حاکم وقت)، سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کی اس بیماری میں جس میں ان کا انتقال ہوا، عیادت کرنے آیا، تو سیدنا معقل رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں تجھ سے ایک حدیث بیان کرتا ہوں جو کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنی ہے اور اگر میں جانتا کہ میں ابھی زندہ رہوں گا، تو تجھ سے بیان نہ کرتا۔ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپﷺ فرماتے تھے کہ جس بندے کو اللہ تعالیٰ نے کسی رعیت (ماتحت باشندوں)کا حاکم بنادیا ہو اور وہ اس حال میں مرجائے کہ اس نے ان کے معاملہ میں خیانت کی ہو تو اللہ تعالیٰ اس پر جنت کو حرام کردے گا۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ دَخَلَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ زِيَادٍ عَلَى مَعْقَلِ بْنِ يَسَارٍ وَهُوَ وَجِعٌ فَسَأَلَهُ فَقَالَ إِنِّي مُحَدِّثُكَ حَدِيثًا لَمْ أَكُنْ حَدَّثْتُكَهُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَسْتَرْعِي اللَّهُ عَبْدًا رَعِيَّةً يَمُوتُ حِينَ يَمُوتُ وَهُوَ غَاشٌّ لَهَا إِلَّا حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ.قَالَ أَلَّا كُنْتَ حَدَّثْتَنِي هَذَا قَبْلَ الْيَوْمِ؟ قَالَ مَا حَدَّثْتُكَ أَوْ لَمْ أَكُنْ لَأُحَدِّثَكَ.
It was narrated that Al-Hasan said: "'Ubaidullah bin Ziyad entered upon Ma'qil bin Yasar when he was in pain. He asked him and he said: 'I am going to tell you a Hadith which I did not tell you before. The Messenger of Allah (s.a.w) said: "There is no person whom Allah puts in charge of others, and when he dies he has cheated his subjects, but Allah will forbid Paradise to him."'
حضرت حسن کہتے ہیں کہ عبید اللہ بن زیاد(حاکم وقت)، سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کے پاس گیا اور وہ بیمار تھے ان کو معقل رضی اللہ عنہ نے کہا میں آپ کو ایک حدیث بیان کرتا ہوں جو میں نے آپ کو نہیں بتائی تھی ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس بندے کو اللہ تعالیٰ نے کسی رعیت(ماتحت باشندوں) کا حاکم بنادیا ہو اور وہ اس حال میں مرجائے کہ اس نے ان کے معاملہ میں خیانت کی ہو تو اللہ تعالیٰ اس پر جنت کو حرام کردے گا۔ عبید اللہ بن زیاد نے کہا کیاتم نے اس سے پہلے مجھے یہ حدیث بیان نہیں کی؟معقل نے کہا میں نے آپ کو یہ حدیث بیان نہیں کی۔ یا میں آپ کو یہ حدیث بیان نہیں کرسکتا تھا۔(یعنی اپنی جان پر مصیبت نہیں لیتا ، اب تو مررہا ہوں اور تیرا ڈر نہیں ہے اس لیے بیان کررہا ہوں)۔
و حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ يَعْنِي الْجُعْفِيَّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ هِشَامٍ قَالَ قَالَ الْحَسَنُ كُنَّا عِنْدَ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ نَعُودُهُ فَجَاءَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ زِيَادٍ فَقَالَ لَهُ مَعْقِلٌ إِنِّي سَأُحَدِّثُكَ حَدِيثًا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ ذَكَرَ بِمَعْنَى حَدِيثِهِمَا.
Al-Hasan said: "We were with Ma'qil bin Yasar, visiting him when he was sick, and 'Ubaidullah bin Ziyad came and Ma'qil said to him: 'I am going to tell you a Hadith that I heard from the Messenger of Allah (s.a.w), - then he narrated a similar Hadith (as no. 364)."
ہشام سےروایت ہے کہ حسن بصری رحمہ اللہ نے کہا ہم معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کے پاس تھے ان کی بیمار پرسی کے لیے ، اتنے میں عبید اللہ بن زیاد آیا معقل نے اس سے کہا میں تجھے ایک حدیث بیان کرتا ہوں جو میں نے رسول اللہ ﷺسے سنی۔پھر اس نے اس حدیث کو اسی طرح بیان کیا جس طرح اوپر والی دونوں حدیث میں آیا ہے۔
و حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ زِيَادٍ عَادَ مَعْقِلَ بْنَ يَسَارٍ فِي مَرَضِهِ فَقَالَ لَهُ مَعْقِلٌ إِنِّي مُحَدِّثُكَ بِحَدِيثٍ لَوْلَا أَنِّي فِي الْمَوْتِ لَمْ أُحَدِّثْكَ بِهِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ أَمِيرٍ يَلِي أَمْرَ الْمُسْلِمِينَ ثُمَّ لَا يَجْهَدُ لَهُمْ وَيَنْصَحُ إِلَّا لَمْ يَدْخُلْ مَعَهُمْ الْجَنَّةَ.
It was narrated from Abu Al-Malih that 'Ubaidullah bin Ziyad visited Ma'qil bin Yasar when he was sick, and Ma'qil said to him: "I am going to tell you about a Hadith which, if I were not dying, I would not tell you. I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'There is no commander who becomes in charge of the Muslims, then does not strive sincerely for them, but he will not enter Paradise with them.'"
ابو ملیح سے روایت ہے کہ عبید اللہ بن زیاد نے معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کی بیماری میں ان کی بیمار پرسی کی تو معقل نے کہا میں آپ کو ایک حدیث بیان کرتا ہوں اگر میں مرنے والا نہ ہوتا تو آپ کو یہ حدیث نہ بتاتا، میں نے رسول اللہ ﷺسے سنا آپ فرماتے تھے جو مسلمانوں کا حاکم ہو اور وہ ان کی بھلائی میں کوشش نہ کرے اور نہ ہی خالص نیت سے ان کی بہتری چاہے تو وہ ان کے ساتھ جنت میں نہیں جائے گا۔(بلکہ پیچھے رہ جائے گا اور اپنی ناانصافی کا عذاب بھگتے گا)۔
Chapter No: 64
بَابُ رَفْعِ الأَمَانَةِ وَالإِيمَانِ مِنْ بَعْضِ الْقُلُوبِ وَعَرْضِ الْفِتَنِ عَلَى الْقُلُوبِ
About the removal of trustworthiness and faith from some hearts, and presentation of Al Fitan to hearts
بعض دلوں سے امانت اور ایمان کے اٹھ جانے کا ، اور دلوں پر فتنوں کے آنے کا بیان
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَكِيعٌ ح و حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ حَدَّثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثَيْنِ قَدْ رَأَيْتُ أَحَدَهُمَا وَأَنَا أَنْتَظِرُ الْآخَرَ حَدَّثَنَا أَنَّ الْأَمَانَةَ نَزَلَتْ فِي جَذْرِ قُلُوبِ الرِّجَالِ ثُمَّ نَزَلَ الْقُرْآنُ فَعَلِمُوا مِنْ الْقُرْآنِ وَعَلِمُوا مِنْ السُّنَّةِ. ثُمَّ حَدَّثَنَا عَنْ رَفْعِ الْأَمَانَةِ قَالَ يَنَامُ الرَّجُلُ النَّوْمَةَ فَتُقْبَضُ الْأَمَانَةُ مِنْ قَلْبِهِ فَيَظَلُّ أَثَرُهَا مِثْلَ الْوَكْتِ ثُمَّ يَنَامُ النَّوْمَةَ فَتُقْبَضُ الْأَمَانَةُ مِنْ قَلْبِهِ فَيَظَلُّ أَثَرُهَا مِثْلَ الْمَجْلِ كَجَمْرٍ دَحْرَجْتَهُ عَلَى رِجْلِكَ فَنَفِطَ فَتَرَاهُ مُنْتَبِرًا وَلَيْسَ فِيهِ شَيْءٌ ثُمَّ أَخَذَ حَصًى فَدَحْرَجَهُ عَلَى رِجْلِهِ فَيُصْبِحُ النَّاسُ يَتَبَايَعُونَ لَا يَكَادُ أَحَدٌ يُؤَدِّي الْأَمَانَةَ حَتَّى يُقَالَ إِنَّ فِي بَنِي فُلَانٍ رَجُلًا أَمِينًا حَتَّى يُقَالَ لِلرَّجُلِ مَا أَجْلَدَهُ مَا أَظْرَفَهُ مَا أَعْقَلَهُ وَمَا فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ مِنْ إِيمَانٍ وَلَقَدْ أَتَى عَلَيَّ زَمَانٌ وَمَا أُبَالِي أَيَّكُمْ بَايَعْتُ لَئِنْ كَانَ مُسْلِمًا لَيَرُدَّنَّهُ عَلَيَّ دِينُهُ وَلَئِنْ كَانَ نَصْرَانِيًّا أَوْ يَهُودِيًّا لَيَرُدَّنَّهُ عَلَيَّ سَاعِيهِ وَأَمَّا الْيَوْمَ فَمَا كُنْتُ لِأُبَايِعَ مِنْكُمْ إِلَّا فُلَانًا وَفُلَانًا.
It was narrated that Hudhaifah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) told us two Ahadith, one of which has come to pass and I am still waiting for the other. He told us: Honesty was preserved in the roots of men's hearts, then the Qur'an was revealed and they learned (it) from the Qur'an and from the Sunnah." "Then he told us about its disappearance, saying: 'A man will go to sleep and honesty will be taken away from his heart, and only its trace will remain, like the traces of a faint mark. Then he will go to sleep, and the honesty will be taken away from his heart, leaving a trace like a blister, as when an ember touches your foot and raises a blister which has nothing inside."' "Then he picked up a handful of pebbles and rolled them on his leg. 'People will engage in business with one another, but there will hardly be any honest persons among them. Then it will be said that in such-and-such a tribe there is an honest man, and a man will be admired for his intelligence, good manners and strength, but there will not be even a mustard-seed of faith in his heart!"' "There was a time when I did not mind dealing with any one of you, for if he was a Muslim, his religion would prevent him from cheating; and if he was a Christian or a Jew, his (Muslim) ruler would prevent him from cheating; but today I cannot deal except with so-and-so and so-and-so."
سیدنا حذیفہؓ کہتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہﷺ نے (امانت کے باب میں) دو حدیثیں بیان کیں۔ ایک کو تو میں دیکھ چکا اور دوسری (کے پورا ہونے) کا منتظر ہوں۔ (پہلی حدیث یہ ہے کہ) آپﷺ نے ہم سے بیان کیا کہ امانت لوگوں کے دلوں کی جڑ پر اتری۔ پھر قرآن نازل ہوا، پس انہوں نے قرآن کو حاصل کیا اور حدیث کو حاصل کیا۔ پھر آپﷺ نے ہم سے (دوسری) حدیث بیان فرمائی کہ امانت اٹھ جائے گی۔ تو فرمایا کہ ایک شخص تھوڑی دیر سوئے گا، پھر اس کے دل سے امانت اٹھا لی جائے گی اور اس کا نشان ایک پھیکے رنگ کی طرح رہ جائے گا۔ پھر ایک نیند کرے گا تو امانت دل سے اٹھ جائے گی اور اس کا نشان ایک چھالے کی طرح رہ جائے گا جیسے تو ایک انگارہ اپنے پاؤں پر لڑھکا دے ، پھر کھال پھول کر ایک چھالہ (آبلہ) نکل آئے کہ تم اس کو بلند ابھرا ہوا دیکھتے ہو مگر اس میں کچھ نہیں۔ پھر آپ نے ایک کنکری لے کر اپنے پاؤں پر لڑھکائی اور فرمایا کہ لوگ خرید و فروخت کریں گے اور ان میں سے کوئی ایسا نہ ہو گا جو امانت کو ادا کرے ، یہاں تک کہ لوگ کہیں گے کہ فلاں قوم میں ایک شخص امانت دار ہے اور یہاں تک کہ ایک شخص کو کہیں گے وہ کیسا ہوشیار ، خوش مزاج اور عقلمند ہے (یعنی اس کی تعریف کریں گے ) اور اس کے دل میں رائی کے دانے برابر بھی ایمان نہ ہو گا۔ پھر سیدنا حذیفہؓ نے کہا کہ میرے اوپر ایک دور گزر چکا ہے جب میں بغیر کسی ڈر کے ہر ایک سے معاملہ (یعنی لین دین) کرتا تھا، اس لئے کہ اگر وہ مسلمان ہوتا تو اس کا دین اس کو بے ایمانی سے باز رکھتا اور جو نصرانی یا یہودی ہوتا تو حاکم اس کو بے ایمانی سے باز رکھتا تھا لیکن آج کے دن تو میں تم لوگوں سے کبھی معاملہ نہ کروں گا، البتہ فلاں اور فلاں شخص سے (معاملہ) کروں گا۔
و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي وَوَكِيعٌ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ جَمِيعًا عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
A similar Hadith (as no. 367) was narrated from Al-A'mash with this chain.
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ يَعْنِي سُلَيْمَانَ بْنَ حَيَّانَ عَنْ سَعْدِ بْنِ طَارِقٍ عَنْ رِبْعِيٍّ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ كُنَّا عِنْدَ عُمَرَ فَقَالَ أَيُّكُمْ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ الْفِتَنَ؟ فَقَالَ قَوْمٌ نَحْنُ سَمِعْنَاهُ فَقَالَ لَعَلَّكُمْ تَعْنُونَ فِتْنَةَ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ وَجَارِهِ قَالُوا أَجَلْ قَالَ تِلْكَ تُكَفِّرُهَا الصَّلَاةُ وَالصِّيَامُ وَالصَّدَقَةُ وَلَكِنْ أَيُّكُمْ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ الْفِتَنَ الَّتِي تَمُوجُ مَوْجَ الْبَحْرِ؟ قَالَ حُذَيْفَةُ فَأَسْكَتَ الْقَوْمُ فَقُلْتُ أَنَا قَالَ أَنْتَ لِلَّهِ أَبُوكَ! قَالَ حُذَيْفَةُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ تُعْرَضُ الْفِتَنُ عَلَى الْقُلُوبِ كَالْحَصِيرِ عُودًا عُودًا فَأَيُّ قَلْبٍ أُشْرِبَهَا نُكِتَ فِيهِ نُكْتَةٌ سَوْدَاءُ وَأَيُّ قَلْبٍ أَنْكَرَهَا نُكِتَ فِيهِ نُكْتَةٌ بَيْضَاءُ حَتَّى تَصِيرَ عَلَى قَلْبَيْنِ عَلَى أَبْيَضَ مِثْلِ الصَّفَا فَلَا تَضُرُّهُ فِتْنَةٌ مَا دَامَتْ السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ وَالْآخَرُ أَسْوَدُ مُرْبَادًّا كَالْكُوزِ مُجَخِّيًا لَا يَعْرِفُ مَعْرُوفًا وَلَا يُنْكِرُ مُنْكَرًا إِلَّا مَا أُشْرِبَ مِنْ هَوَاهُ.
قَالَ حُذَيْفَةُ وَحَدَّثْتُهُ أَنَّ بَيْنَكَ وَبَيْنَهَا بَابًا مُغْلَقًا يُوشِكُ أَنْ يُكْسَرَ قَالَ عُمَرُ أَكَسْرًا لَا أَبَا لَكَ فَلَوْ أَنَّهُ فُتِحَ لَعَلَّهُ كَانَ يُعَادُ قُلْتُ لَا بَلْ يُكْسَرُ وَحَدَّثْتُهُ أَنَّ ذَلِكَ الْبَابَ رَجُلٌ يُقْتَلُ أَوْ يَمُوتُ حَدِيثًا لَيْسَ بِالْأَغَالِيطِ قَالَ أَبُو خَالِدٍ فَقُلْتُ لِسَعْدٍ يَا أَبَا مَالِكٍ مَا أَسْوَدُ مُرْبَادًّا؟ قَالَ شِدَّةُ الْبَيَاضِ فِي سَوَادٍ قَالَ قُلْتُ فَمَا الْكُوزُ مُجَخِّيًا؟ قَالَ مَنْكُوسًا.
It was narrated that Hudhaifah said: "We were with 'Umar and he said: 'Which of you heard the Messenger of Allah (s.a.w) speak of Al-Fitan (trials or tribulations)?' The people said: 'We heard him.' He said: 'Perhaps you mean the tribulations that a man encounters with his family or neighbors?' They said: 'Yes.' He said: 'That can be expiated by means of the Salat, fasting and charity. But who among you heard the Prophet (s.a.w) speak of the tribulations which will come like waves?"' Hudhaifah said: "The people remained silent, but I said: 'I did.' He said: 'You, may Allah bless your father.'" Hudhaifah said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'Tribulations will stick to people's hearts like the fibers of a reed mat, one by one. Any heart that imbibes them will get a black spot, and any heart that rejects them will get a white spot, until there will be two types of hearts. One will be white like a smooth stone, which will not be harmed by any tribulation so long as heaven and earth endure. And the other will be black and gloomy, like an overturned vessel, not acknowledging any goodness nor rejecting any evil, except what suits its own whims and desires. "' Hudhaifah said: "I told him ('Umar): 'Between you and that Fitnah stands a closed door that will soon be broken.' 'Umar said: 'Would it really be broken, may you be bereft of your father? If it is opened, perhaps it can be closed again.' I said: 'No, rather it will be broken.' And I told him: 'That door is a man who will be killed or will die, it is a Hadith in which there are no mistakes."'
حضرت حذیفہؓ کہتے ہیں کہ ہم سیدنا عمرؓ کے نزدیک بیٹھے ہوئے تھے کہ انہوں نے کہا: تم میں سے کس نے رسول اللہﷺ کو فتنوں کا ذکر کرتے ہوئے سنا ہے ؟ بعض لوگوں نے کہا کہ ہاں! ہم نے سنا ہے۔ سیدنا عمرؓ نے کہا کہ شاید تم فتنوں سے وہ فتنے سمجھے ہو جو آدمی کو اس کے گھر بار اور مال اور ہمسائے میں ہوتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہاں۔ سیدنا عمرؓ نے کہا کہ ان فتنوں کا کفارہ تو نماز، روزے اور زکوٰۃ سے ہو جاتا ہے ، لیکن تم میں سے ان فتنوں کے بارے میں رسول اللہﷺ سے کس نے سنا ہے جو دریا کی موجوں کی طرح امنڈ کر آئیں گے ؟ سیدنا حذیفہؓ نے کہا کہ لوگ خاموش ہو گئے میں نے کہا کہ میں نے سنا ہے۔ سیدنا عمرؓ نے کہا کہ تو نے سنا ہے تیرا باپ بہت اچھا تھا۔ (یہ ایک دعائیہ کلمہ ہے جو عرب لوگ استعمال کرتے ہیں) سیدنا حذیفہؓ نے کہا کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے ، آپﷺ فرماتے تھے کہ فتنے دلوں پر ایک کے بعد ایک، ایک کے بعد ایک ایسے آئیں گے جیسےچٹائی کی تیلیاں ایک کے بعد ایک ہوتی ہیں۔ پھر جس دل میں فتنہ رچ جائے گا، اس میں ایک کالا داغ پیدا ہو گا اور جو دل اس کو نہ مانے گا تو اس میں ایک سفید نورانی دھبہ ہو گا، یہاں تک کہ اسی طرح کالے اور سفید دھبے ہوتے ہوتے دو قسم کے دل ہو جائیں گے۔ ایک تو خالص سفید دل چکنے پتھر کی طرح کہ آسمان و زمین کے قائم رہنے تک اُسے کوئی فتنہ نقصان نہ پہنچائے گا۔ دوسرے کالا سفیدی مائل یا الٹے کوزے (kettle) کی طرح جو نہ کسی اچھی بات کو اچھی سمجھے گا نہ بُری بات کو بُری، مگر وہی جو اس کے دل میں بیٹھ جائے۔ سیدنا حذیفہؓ نے کہا کہ پھر میں نے سیدنا عمرؓ سے حدیث بیان کی کہ تمہارے اور اس فتنے کے درمیان میں ایک بند دروازہ ہے ، مگر نزدیک ہے کہ وہ ٹوٹ جائے۔ سیدنا عمرؓ نے کہا کہ تیرا باپ نہ ہو (یہ بھی ایک کلمہ ہے جسے عرب عام طور پر کسی کام پر متنبہ کرنے یا مستعد کرنے کو کہتے ہیں)، کیا وہ ٹوٹ جائے گا؟ کھل جاتا تو شاید پھر بند ہو جاتا۔ میں نے کہا کہ نہیں ٹوٹ جائے گا اور میں نے ان سے حدیث بیان کی کہ یہ دروازہ ایک شخص ہے ، جو مارا جائے گا یا مر جائے گا۔ پھر یہ حدیث کوئی غلط (دل سے بنائی ہوئی بات) نہ تھی۔ ابو خالد نے کہا کہ میں نے سعید بن طارق سے پوچھا کہ ”اسود مربادا“ سے کیا مراد ہے ؟ انہوں نے کہا کہ سیاہی میں سفیدی کی شدت۔ میں نے کہا کہ ”کالکوز مجخیا“ سے کیا مراد ہے ؟ انہوں نے کہا کہ الٹاکیا ہوا کوزا(kettle)۔
وحَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ الْفَزَارِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو مَالِكٍ الْأَشْجَعِيُّ عَنْ رِبْعِيٍّ قَالَ لَمَّا قَدِمَ حُذَيْفَةُ مِنْ عِنْدِ عُمَرَ جَلَسَ فَحَدَّثَنَا فَقَالَ إِنَّ أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ أَمْسِ لَمَّا جَلَسْتُ إِلَيْهِ سَأَلَ أَصْحَابَهُ أَيُّكُمْ يَحْفَظُ قَوْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْفِتَنِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي خَالِدٍ وَلَمْ يَذْكُرْ تَفْسِيرَ أَبِي مَالِكٍ لِقَوْلِهِ مُرْبَادًّا مُجَخِّيًا.
It was narrated that Rib'i said: "When Hudhaifah came from visiting 'Umar, he sat down and told us: 'When I sat with the Commander of the Believers yesterday, he asked his companions: "Who among you memorized anything that the Messenger of Allah (s.a.w) said about Al-Fitan (trials or tribulations)?" And he quoted a Hadith similar to that of Abu Khalid (no. 369).
ربعی بن حراش رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب حذیفہ رضی اللہ عنہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس سے آئے تو بیٹھے اور ہمیں حدیثیں بیان کرنے لگے انہوں نے کہا کل امیر المؤمنین نے - جب میں ان کے پاس بیٹھا - لوگوں سے پوچھا تم میں سے کس کو یاد ہے کہ رسول اللہ ﷺکا ارشاد فتنوں کے بارے میں ؟ پھر بیان کیا حدیث کو اسی طرح جیسے اوپر گزری اس میں مرباد او ر مجخیا کی تفسیر نہیں ہے جیسے اوپر کی روایت میں ہے۔
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَعَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ وَعُقْبَةُ بْنُ مُكْرَمٍ الْعَمِّيُّ قَالُوا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ نُعَيْمِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ عَنْ حُذَيْفَةَ أَنَّ عُمَرَ قَالَ مَنْ يُحَدِّثُنَا أَوْ قَالَ أَيُّكُمْ يُحَدِّثُنَا - وَفِيهِمْ حُذَيْفَةُ - مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْفِتْنَةِ؟ قَالَ حُذَيْفَةُ أَنَا وَسَاقَ الْحَدِيثَ كَنَحْوِ حَدِيثِ أَبِي مَالِكٍ عَنْ رِبْعِيٍّ وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ قَالَ حُذَيْفَةُ حَدَّثْتُهُ حَدِيثًا لَيْسَ بِالْأَغَالِيطِ وَقَالَ يَعْنِي أَنَّهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
It was narrated from Hudhaifah that 'Umar said: "Who can tell us" - or "who among you can tell us" - and among them was Hudhaifah - "what the Messenger of Allah (s.a.w) said about Al-Fitnah (trials or tribulations)?" Hudhaifah said: "I can." And he quoted a Hadith similar to that of Abu Malik from Rib'i (no. 370). He said in the Hadith: "Hudhaifah said: 'I told him a Hadith in which there are no mistakes,' meaning, it is from the Messenger of Allah (s.a.w)."
ربعی بن حراش رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے حذیفہ سے سنا کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا تم میں سے کون ہمیں رسول اللہ ﷺکی حدیث بیان کرے گا جو آپﷺنے فتنوں کے بارے میں بتائی تھی ؟وہاں حذیفہ رضی اللہ عنہ بھی تھے انہوں نے کہا میں بیان کرتا ہوں پھر حدیث کو اسی طرح بیان کیا جیسے اوپر گزری اس روایت میں یہ ہے کہ حذیفہ نے کہا میں نے ان سے ایک حدیث بیان کی جو غلط نہ تھی (یعنی سنی سنائی ادھر ادھر کی بات نہ تھی) بلکہ رسول اللہ ﷺسے سنی تھی۔
Chapter No: 65
بَابُ بَيَانِ أَنَّ الإِسْلاَمَ بَدَأَ غَرِيبًا وَسَيَعُودُ غَرِيبًا وَأَنَّهُ يَأْرِزُ بَيْنَ الْمَسْجِدَيْنِ.
Islam started as something strange and it will turn back to being something strange and it will recede between the two Masajid
اسلام ابتداء میں اجنبی تھا اور انتہاء میں بھی اجنبی ہوجائے گا اور دو مسجدوں میں سمٹ جائے گا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ جَمِيعًا عَنْ مَرْوَانَ الْفَزَارِيِّ قَالَ ابْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ كَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَدَأَ الْإِسْلَامُ غَرِيبًا وَسَيَعُودُ كَمَا بَدَأَ غَرِيبًا فَطُوبَى لِلْغُرَبَاءِ.
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Islam began as something strange and will revert to being something strange, so glad tidings to the strangers.'"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اسلام غربت میں شروع ہوا اور پھر غریب ہو جائے گا جیسے کہ شروع ہوا تھا، تو خوشی ہو غریبوں کے لیے۔(یعنی پہلے اسلام شروع ہوا گنے چنے لوگوں سے پھر آخر زمانہ میں بھی اسی طرح گھٹ کر تھوڑے لوگوں میں رہ جائے گا۔)
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَالْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ الْأَعْرَجُ قَالَا حَدَّثَنَا شَبَابَةُ بْنُ سَوَّارٍ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ الْعُمَرِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْإِسْلَامَ بَدَأَ غَرِيبًا وَسَيَعُودُ غَرِيبًا كَمَا بَدَأَ وَهُوَ يَأْرِزُ بَيْنَ الْمَسْجِدَيْنِ كَمَا تَأْرِزُ الْحَيَّةُ فِي جُحْرِهَا.
It was narrated from Ibn 'Umar that the Prophet (s.a.w) said: "Islam began as something strange and will revert to being something strange as it began, and it will retreat between the two Masjid as a snake retreats to its hole."'
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا کہ اسلام غربت میں شروع ہوا اور پھر غریب ہو جائے گا جیسے کہ شروع ہوا تھا اور وہ سمٹ کر دونوں مسجدوں (مکہ و مدینہ) کے درمیان میں آ جائے گا، جیسے کہ سانپ سمٹ کر اپنے سوراخ (بل) میں چلا جاتا ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ وَأَبُو أُسَامَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْإِيمَانَ لَيَأْرِزُ إِلَى الْمَدِينَةِ كَمَا تَأْرِزُ الْحَيَّةُ إِلَى جُحْرِهَا.
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Faith will retreat to Al-Madinah as a snake retreats to its hole."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا ایمان سمٹ کر مدینہ میں اس طرح سے آجائے گا جیسے سانپ سمٹ کر اپنے بل میں سما جاتا ہے۔
Chapter No: 66
بَابُ ذَهَابِ الإِيمَانِ آخِرَ الزَّمَانِ
The vanishing of faith in end times
آخر زمانے میں ایمان کا رخصت ہوجانا
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى لَا يُقَالَ فِي الْأَرْضِ اللَّهُ اللَّهُ.
It was narrated from Anas that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "The Hour will not begin so long as it is said on earth: 'Allah, Allah."'
حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی، یہاں تک کہ زمین پر کوئی اللہ کا نام لینے والا باقی نہ رہے گا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ عَلَى أَحَدٍ يَقُولُ اللَّهُ اللَّهُ.
It was narrated that Anas said: The Messenger of Allah (s.a.w) said: "The Hour will not begin so long as anyone says: 'Allah, Allah."'
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا قیامت اس شخص پر قائم نہیں ہوگی جو اللہ اللہ کہتا ہوگا۔(بلکہ جب وہ مرے گا اس وقت قائم ہوگی)
Chapter No: 67
باب جَوَازِ الاِسْتِسْرَارِ لِلْخَائِفِ
It is permissible for fearful to hide his faith
خوف زدہ کے لیے ایمان کو پوشیدہ رکھنے کا جواز
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَأَبُو كُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لِأَبِي كُرَيْبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَحْصُوا لِيْ كَمْ يَلْفِظُ الْإِسْلَامَ قَالَ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَخَافُ عَلَيْنَا وَنَحْنُ مَا بَيْنَ السِّتِّ مِائَةٍ إِلَى السَّبْعِ مِائَةٍ؟ قَالَ إِنَّكُمْ لَا تَدْرُونَ لَعَلَّكُمْ أَنْ تُبْتَلَوْا قَالَ فَابْتُلِيَنَا حَتَّى جَعَلَ الرَّجُلُ مِنَّا لَا يُصَلِّي إِلَّا سِرًّا.
It was narrated that Hudhaifah said: "We were with the Messenger of Allah (s.a.w) and he said: 'Tell me how many people have professed Islam.' We said: 'O Messenger of Allah, do you fear for us while we are between six hundred and seven hundred strong?' He said: 'You do not know, perhaps you will be tested.' He said: 'And we were tested, until some of us performed Salat only in secret."'
حضرت حذیفہؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ تھے ، آپﷺ نے فرمایا کہ گنو کتنے آدمی اسلام کے قائل ہیں؟ پھر ہم نے کہا کہ یا رسول اللہ صل اللہ علیہ و آلہ و سلم! کیا آپﷺ ہم پر (دشمنوں کی وجہ سے کوئی آفت آنے سے ) ڈرتے ہیں؟ اور بیشک ہم چھ سو آدمیوں سے لیکر سات سو تک ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ تم نہیں جانتے شاید مصیبت میں پڑ جاؤ۔ سیدنا حذیفہؓ نے کہا کہ پھر ایسا ہی ہوا کہ ہم مصیبت میں پڑ گئے یہاں تک کہ بعض ہم میں سے نماز بھی چپکے سے (چھپ کر) پڑھتے۔
Chapter No: 68
بَابُ تَأَلُّفِ قَلْبِ مَنْ يَخَافُ عَلَى إِيمَانِهِ لِضَعْفِهِ وَالنَّهْىِ عَنِ الْقَطْعِ بِالإِيمَانِ مِنْ غَيْرِ دَلِيلٍ قَاطِعٍ
About the affirmation of a person's heart who is concerned about his faith due to its weakness, and forbiddance of attributing absolute faith with someone without absolute evidence
کمزور ایمان والے کی تالیف قلبی کرنا، اور بغیر دلیل کے کسی کو قطعی مومن کہنے کی ممانعت
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَسْمًا فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعْطِ فُلَانًا فَإِنَّهُ مُؤْمِنٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ مُسْلِمٌ أَقُولُهَا ثَلَاثًا وَيُرَدِّدُهَا عَلَيَّ ثَلَاثًا أَوْ مُسْلِمٌ ثُمَّ قَالَ إِنِّي لَأُعْطِي الرَّجُلَ وَغَيْرُهُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْهُ مَخَافَةَ أَنْ يَكُبَّهُ اللَّهُ فِي النَّارِ.
It was narrated from 'Amir bin Sa'd that his father said: "The Messenger of Allah (s.a.w) distributed (some wealth) and I said: 'O Messenger of Allah, give to so-and-so, for he is a believer.' The Prophet (s.a.w) said: 'Or a Muslim.' I said it three times, and each time he replied: 'Or a Muslim.' Then he said: 'I may give to one man, although someone else is more beloved to me than him, for fear lest Allah throw him into the Fire.'"
حضرت سعد بن ابی وقاصؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے کچھ مال بانٹا تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ!یہ فلاں کو دیجئے کیونکہ وہ مومن ہے۔ آپﷺ نے فرمایا یا کہ وہ مسلمان ہے۔ میں نے تین بار یہی کہا کہ وہ مومن ہے اور آپﷺ نے ہر بار یہی فرمایا ”یا کہ مسلمان ہے “ پھر آپﷺ نے فرمایا: میں ایک شخص کو دیتا ہوں حالانکہ دوسرے کو اس سے زیادہ چاہتا ہوں اس ڈر سے (اس شخص کو دیتا ہوں) کہ کہیں اللہ تعالیٰ اس کو اوندھے منہ جہنم میں نہ گرا دے۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَمِّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي عَامِرُ بْنُ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ أَبِيهِ سَعْدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَى رَهْطًا وَسَعْدٌ جَالِسٌ فِيهِمْ قَالَ سَعْدٌ فَتَرَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ مَنْ لَمْ يُعْطِهِ وَهُوَ أَعْجَبُهُمْ إِلَيَّ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لَكَ عَنْ فُلَانٍ فَوَاللَّهِ إِنِّي لَأَرَاهُ مُؤْمِنًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ مُسْلِمًا قَالَ فَسَكَتُّ قَلِيلًا ثُمَّ غَلَبَنِي مَا أَعْلَمُ مِنْهُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لَكَ عَنْ فُلَانٍ فَوَاللَّهِ إِنِّي لَأَرَاهُ مُؤْمِنًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ مُسْلِمًا قَالَ فَسَكَتُّ قَلِيلًا ثُمَّ غَلَبَنِي مَا عَلِمْتُ مِنْهُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لَكَ عَنْ فُلَانٍ فَوَاللَّهِ إِنِّي لَأَرَاهُ مُؤْمِنًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ مُسْلِمًا إِنِّي لَأُعْطِي الرَّجُلَ وَغَيْرُهُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْهُ خَشْيَةَ أَنْ يُكَبَّ فِي النَّارِ عَلَى وَجْهِهِ.
'Amir bin Sa'd bin Abi Waqqas narrated from his father Sa'd that the Messenger of Allah (s.a.w) distributed (some wealth) to some people, and Sa'd was sitting among them. Sa'd said: "The Messenger of Allah (s.a.w) left out some of them and did not give them anything, although they were better (more deserving) in my view. I said: 'O Messenger of Allah, what about so-and-so? For by Allah, I think he is a believer.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Or a Muslim.' I kept quiet for a while, then what I knew got the better of me and I said: 'O Messenger of Allah, what about so-and-so? For by Allah, I think that he is a believer.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Or a Muslim.' I kept quiet for a while, then what I knew got the better of me and I said: 'O Messenger of Allah, what about so-and-so? For by Allah, I think that he is a believer.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Or a Muslim. I may give to one man although someone else is more beloved to me, for fear lest he be thrown on his face into the Fire."'
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے کچھ لوگوں کو مال دیا اور میں وہاں بیٹھا تھا تو آپﷺنے بعضوں کو نہیں دیا حالانکہ وہ میرے نزدیک ان سب میں بہتر تھے میں نے کہا یا رسول اللہ ﷺآپ نے فلانے کو نہیں دیا میں تو قسم اللہ کی اس کو مؤمن جانتا ہوں آپ ﷺنےفرمایا یا مسلم۔ پھر تھوڑی دیر تک میں چپ رہا ۔ بعد میں اسی خیال کی وجہ سے زور پڑ گیا(اور میں کہے بغیر نہیں رہ سکا) میں نے کہا یارسول اللہ ﷺآپ نے فلانے کو کیوں نہیں دیا ؟ قسم اللہ کی میں اس کو مؤمن سمجھتا ہوں ۔ آپﷺنے فرمایا یا مسلم۔ پھر تھوڑی دیر تک میں چپ رہا ۔ بعد میں اسی خیال کی وجہ سے زور پڑ گیا(اور میں کہے بغیر نہیں رہ سکا) میں نے کہا یارسول اللہ ﷺآپ نے فلانے کو کیوں نہیں دیا ؟ قسم اللہ کی میں اس کو مؤمن سمجھتا ہوں ۔ آپﷺنے فرمایا یا مسلم۔میں ایک شخص کو دیتا ہوں حالانکہ دوسرے کو اس سے زیادہ چاہتا ہوں اس ڈر سے (اس شخص کو دیتا ہوں) کہ کہیں اللہ تعالیٰ اس کو اوندھے منہ جہنم میں نہ گرا دے۔
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَامِرُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ سَعْدٍ أَنَّهُ قَالَ أَعْطَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَهْطًا وَأَنَا جَالِسٌ فِيهِمْ بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَمِّهِ وَزَادَ فَقُمْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ فَسَارَرْتُهُ فَقُلْتُ مَا لَكَ عَنْ فُلَانٍ.
'Amir bin Sa'd narrated that his father Sa'd said: "The Messenger of Allah (s.a.w) distributed (some wealth) to some people and I was sitting among them." (Narrating) a Hadith like that of the nephew of Ibn Shihab from his uncle (no. 379), but he added: "I went to the Messenger of Allah (s.a.w) and whispered to him: 'What about so-and-so?"'
حضرت سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے کچھ لوگوں کو (مال) دیا ۔ میں وہاں بیٹھا تھا پھر حدیث کو بیان کیا اسی طرح جیسے اوپر گزری صرف آخر میں اتنا زیادہ ہے ”میں اٹھا اور میں نے چپکے سے کہا یارسول اللہ ﷺ! آپ نے فلانے کو کیوں چھوڑدیا؟
و حَدَّثَنَا الْحَسَنُ الْحُلْوَانِيُّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُحَمَّدٍ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ سَعْدٍ يُحَدِّثُ هَذَا فَقَالَ فِي حَدِيثِهِ فَضَرَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ بَيْنَ عُنُقِي وَكَتِفِي ثُمَّ قَالَ أَقِتَالًا أَيْ سَعْدُ إِنِّي لَأُعْطِي الرَّجُلَ.
It was narrated that Isma'il bin Muhammad said: "I heard Muhammad bin Sa'd narrating this, and he said in his Hadith: 'The Messenger of Allah (s.a.w) struck me between my neck and shoulder with his hand and said: "Are you fighting with me, O Sa'd? I may give to a man..."
حضرت محمد بن سعد سے یہی حدیث روایت کی گئی ہے اس میں یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺنے اپنا ہاتھ میری گردن اور مونڈھے کے بیچ میں مارا اور فرمایا کیا لڑتا ہے اے سعد !میں ایک آدمی کودیتا ہوں ۔۔۔ آخر تک۔
Chapter No: 69
بَابُ زِيَادَةِ طُمَأْنِينَةِ الْقَلْبِ بِتَظَاهُرِ الأَدِلَّةِ
About the increase of calmness in heart with the exposure of new evidence
دلائل کے اظہار سے دل کو زیادہ اطمینان حاصل ہوتا ہے۔
وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَحْنُ أَحَقُّ بِالشَّكِّ مِنْ إِبْرَاهِيمَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ قَالَ { رَبِّ أَرِنِي كَيْفَ تُحْيِي الْمَوْتَى قَالَ أَوَ لَمْ تُؤْمِنْ قَالَ بَلَى وَلَكِنْ لِيَطْمَئِنَّ قَلْبِي }قَالَ وَيَرْحَمُ اللَّهُ لُوطًا لَقَدْ كَانَ يَأْوِي إِلَى رُكْنٍ شَدِيدٍ وَلَوْ لَبِثْتُ فِي السِّجْنِ طُولَ لَبْثِ يُوسُفَ لَأَجَبْتُ الدَّاعِيَ.
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "We are more likely to have doubts than Ibrahim, did when he said: 'My Lord! Show me how You give life to the dead.' He (Allah) said: 'Do you not believe? He (Ibrahim) said: 'Yes (I believe), but to be stronger in Faith'. May Allah have mercy on Lilt, for he longed for a strong support. And if I were to stay in prison as long as Yusuf stayed, I would have accepted the offer."
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ہم ابراہیمؑ سے شک کرنے کا زیادہ حق رکھتے ہیں، جب انہوں نے کہا کہ ”اے میرے رب! مجھے دکھلا دے کہ تو مُردوں کو کس طرح زندہ کرتا ہے ؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ کیا تجھے یقین نہیں ہے ؟سیدنا ابراہیمؑ بولے کہ کیوں نہیں؟ مجھے یقین ہے لیکن میں چاہتا ہوں کہ میرے دل کو تشفی ہو جائے “ (علم الیقین سے عین الیقین کا مرتبہ حاصل ہو جائے۔ (البقرۃ:260) اور اللہ تعالیٰ لوطؑ پر رحم کرے ، وہ مضبوط اور سخت چیز کی پناہ چاہتے تھے اور(یعنی نبی تو اللہ سے مانگتا ہے جبکہ لوطؑ مضبوط رکن کی خواہش کر رہے تھے)۔ اور اگر میں قید خانے میں اتنی مدت رہتا جتنی مدت سیدنا یوسفؑ رہے ، تو فوراً بلانے والے کے ساتھ چلا آتا۔
و حَدَّثَنِي بِهِ إِنْ شَاءَ اللَّهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ الضُّبَعِيُّ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ وَأَبَا عُبَيْدٍ أَخْبَرَاهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَفِي حَدِيثِ مَالِكٍ
{ وَلَكِنْ لِيَطْمَئِنَّ قَلْبِي } قَالَ ثُمَّ قَرَأَ هَذِهِ الْآيَةَ حَتَّى جَازَهَا.
It was narrated from Juwairiyah from Malik, from Az-Zuhri that Sa'eed bin Al-Musayyab and Abu 'Ubaid informed him, from Abu Hurairah, from Allah's Messenger (s.a.w), similar to the narration of Yunus from Az-Zuhri (no. 382), and in the narration of Malik it says: "But to be stronger in Faith." Then he recited this Verse, until its completion.
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
حَدَّثَنَاه عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُوَيْسٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ كَرِوَايَةِ مَالِكٍ بِإِسْنَادِهِ وَقَالَ ثُمَّ قَرَأَ هَذِهِ الْآيَةَ حَتَّى أَنْجَزَهَا.
It was narrated from Abu Uwais from Az-Zuhri, like the narration of Malik (no. 383), with his chain, and he said: "Then he recited this Verse in full."
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی آئی ہے۔
Chapter No: 70
بَابُ وُجُوبِ الإِيمَانِ بِرِسَالَةِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ -صلى الله عليه وسلم- إِلَى جَمِيعِ النَّاسِ وَنَسْخِ الْمِلَلِ بِمِلَّتِهِ
Concerning the obligation upon whole mankind to believe in the Prophet Hood of Muhammad ﷺ, and abrogation of all religions with his religion
ہمارے نبی حضرت محمدﷺ کی رسالت کے عموم پر ایمان لانے کے وجوب اور آپ ﷺ کی شریعت کی وجہ سے باقی تمام شریعتوں کے منسوخ ہونے کا بیان
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ الْأَنْبِيَاءِ مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا قَدْ أُعْطِيَ مِنْ الْآيَاتِ مَا مِثْلُهُ آمَنَ عَلَيْهِ الْبَشَرُ وَإِنَّمَا كَانَ الَّذِي أُوتِيتُ وَحْيًا أَوْحَى اللَّهُ إِلَيَّ فَأَرْجُو أَنْ أَكُونَ أَكْثَرَهُمْ تَابِعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "There is not a single Prophet who was not given signs so that the people would believe in him because of them. What I have been given is a Revelation that Allah has revealed to me, and I hope that I will be the one with the most followers on the Day of Resurrection."
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ ہر ایک پیغمبر کو وہی معجزے ملے ہیں جو اس سے پہلے دوسرے پیغمبر کو مل چکے تھے پھر ایمان لائے اس پر آدمی لیکن مجھے جو معجزہ ملا وہ قرآن ہے جو اللہ نے میرے پاس بھیجا (ایسا معجزہ کسی پیغمبر کو نہیں ملا) اس لئے میں امیدکرتا ہوں کہ میری پیروی کرنے والے قیامت کے دن سب سے زیادہ ہوں گے۔
حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ وَأَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ أَبَا يُونُسَ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَا يَسْمَعُ بِي أَحَدٌ مِنْ هَذِهِ الْأُمَّةِ يَهُودِيٌّ وَلَا نَصْرَانِيٌّ ثُمَّ يَمُوتُ وَلَمْ يُؤْمِنْ بِالَّذِي أُرْسِلْتُ بِهِ إِلَّا كَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ.
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "By the One in Whose Hand is the soul of Muhammad, no one among this nation, Jew or Christian, hears of me then dies, not believing in that with which I was sent, but he will be one of the people of the Fire."
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمدﷺ کی جان ہے (میرے اس زمانہ سے قیامت تک )کوئی یہودی یا نصرانی (یا اور کوئی دین والا) میرا حال سنے پھر اس پر ایمان نہ لائے جو کہ میں دیکر بھیجا گیا ہوں (یعنی قرآن) تو وہ جہنم میں جائے گا۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ صَالِحِ بْنِ صَالِحٍ الْهَمْدَانِيِّ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ رَأَيْتُ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ خُرَاسَانَ سَأَلَ الشَّعْبِيَّ فَقَالَ يَا أَبَا عَمْرٍو إِنَّ مَنْ قِبَلَنَا مِنْ أَهْلِ خُرَاسَانَ يَقُولُونَ فِي الرَّجُلِ إِذَا أَعْتَقَ أَمَتَهُ ثُمَّ تَزَوَّجَهَا فَهُوَ كَالرَّاكِبِ بَدَنَتَهُ فَقَالَ الشَّعْبِيُّ حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ بْنُ أَبِي مُوسَى عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثَةٌ يُؤْتَوْنَ أَجْرَهُمْ مَرَّتَيْنِ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ آمَنَ بِنَبِيِّهِ وَأَدْرَكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَآمَنَ بِهِ وَاتَّبَعَهُ وَصَدَّقَهُ فَلَهُ أَجْرَانِ وَعَبْدٌ مَمْلُوكٌ أَدَّى حَقَّ اللَّهِ تَعَالَى وَحَقَّ سَيِّدِهِ فَلَهُ أَجْرَانِ وَرَجُلٌ كَانَتْ لَهُ أَمَةٌ فَغَذَاهَا فَأَحْسَنَ غِذَاءَهَا ثُمَّ أَدَّبَهَا فَأَحْسَنَ أَدَبَهَا ثُمَّ أَعْتَقَهَا وَتَزَوَّجَهَا فَلَهُ أَجْرَانِ. ثُمَّ قَالَ الشَّعْبِيُّ لِلْخُرَاسَانِيِّ خُذْ هَذَا الْحَدِيثَ بِغَيْرِ شَيْءٍ فَقَدْ كَانَ الرَّجُلُ يَرْحَلُ فِيمَا دُونَ هَذَا إِلَى الْمَدِينَةِ.
It was narrated that Salih bin Salih Al-Hamdani said: "I saw a man from the people of Khurasan asking Ash-Sha'bi: 'O Abu 'Amr! Among the people of Khurasan who came before us, if a man freed his slave woman and married her, they would say that he is like a man who rode his sacrificial animal.' Ash-Sha'bi said: 'Abu Burdah bin Abi Musa narrated to me from his father, that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "There are three who will be given a double reward: A man among the people of the Book who believed in his Prophet, then lived to see the Prophet (s.a.w) and followed him and believed in him - he will have a double reward. And a slave who fulfills his duty towards Allah and towards his master - he will have a double reward. And a man who had a slave woman whom he fed and fed her well, and taught her and taught her well, then he set her free and married her - he will have a double reward. " ' Then Ash-Sha'bi said to the Khurasani: 'Take this Hadith with no effort, for a man would travel to Al-Madinah for less than this."'
حضرت صالح بن صالح الہمدانی ، شعبی سے روایت کرتے ہیں کہتے ہیں کہ میں نے ایک شخص کو دیکھا جو کہ خراسان کا رہنے والا تھا اس نے شعبی سے پوچھا کہ ہمارے ملک کے لوگ کہتے ہیں کہ جو شخص اپنی لونڈی کو آزاد کر کے پھر اس سے نکاح کر لے تو اس کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی قربانی کے جانور پر سواری کرے۔ شعبی نے کہا کہ مجھ سے ابو بردہ بن ابی موسیٰ نے بیان کیا، انہوں نے اپنے والد سے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ”تین قسم کے آدمیوں کو دوہرا ثواب ملے گا۔ ایک تو وہ شخص جو اہل کتاب میں سے ہو“ (یعنی یہودی یا نصرانی) اپنے پیغمبر پر ایمان لایا ہو اور پھر میرا زمانہ پائے اور مجھ پر بھی ایمان لائے ، میری پیروی کرے اور مجھے سچا جانے گا تو اس کو دوہرا ثواب ہے۔ اور ایک اس غلام کو جو اللہ کا حق ادا کرے اور اپنے مالک کا بھی، اس کو دوہرا ثواب ہے۔ اور ایک اس شخص کو جس کے پاس ایک لونڈی ہو، پھر اچھی طرح اس کو کھلائے اور پلائے اس کے بعد اچھی طرح تعلیم و تربیت کرے ، پھر اس کو آزاد کر کے اس سے نکاح کر لے تو اس کو بھی دوہرا ثواب ہے۔ پھر شعبی نے خراسانی سے کہا کہ تو یہ حدیث بغیر محنت کئے لے لے ، نہیں تو ایک شخص اس سے چھوٹی حدیث کے لئے مدینے تک سفر کیا کرتا تھا۔
و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ح و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ كُلُّهُمْ عَنْ صَالِحِ بْنِ صَالِحٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
A similar Hadith (as no. 387) was narrated from Salih bin Salih with this chain.
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔