Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: The Two Festivals (13)    كتاب العيدين

123

Chapter No: 11

باب مَا قِيلَ إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم لَمْ يُحَوِّلْ رِدَاءَهُ فِي الاِسْتِسْقَاءِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ

The saying that the Prophet (s.a.w) did not turn his cloak inside out during the invocation for rain on Friday.

باب: جب جمعہ کے دن نبی ﷺ نے (مسجد ہی میں )پانی کی دعا کی تو چادر نہیں الٹائی۔

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ بِشْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا مُعَافَى بْنُ عِمْرَانَ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَجُلاً، شَكَا إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم هَلاَكَ الْمَالِ وَجَهْدَ الْعِيَالِ، فَدَعَا اللَّهَ يَسْتَسْقِي، وَلَمْ يَذْكُرْ أَنَّهُ حَوَّلَ رِدَاءَهُ وَلاَ اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ‏

Narrated By Anas bin Malik: A man complained to the Prophet about the destruction of livestock and property and the hunger of the offspring. So he invoked (Allah for rain. The narrator (Anas) did not mention that the Prophet had worn his cloak inside out or faced the Qibla.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبیﷺ کے سامنے (قحط سے) جانور مرجانے اور بال بچوں کے تکلیف اٹھانے کاشکوہ کیا۔ آپﷺ نے اللہ سے بارش کی دعا کی۔اس حدیث میں یہ بیان نہیں کیا کہ آپﷺ نے چادر الٹی یا قبلے کی طرف منہ کیا۔

Chapter No: 12

باب إِذَا اسْتَشْفَعُوا إِلَى الإِمَامِ لِيَسْتَسْقِيَ لَهُمْ لَمْ يَرُدُّهُمْ

If the people request the Imam to invoke Allah for rain, the Imam should not refuse the request.

باب: جب لوگ امام سے پانی مانگنے کے لیے سفارش کریں تو ان کی درخواست ردّ نہ کرے۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ شَرِيكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّهُ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَكَتِ الْمَوَاشِي، وَتَقَطَّعَتِ السُّبُلُ، فَادْعُ اللَّهَ‏.‏ فَدَعَا اللَّهَ، فَمُطِرْنَا مِنَ الْجُمُعَةِ إِلَى الْجُمُعَةِ، فَجَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، تَهَدَّمَتِ الْبُيُوتُ وَتَقَطَّعَتِ السُّبُلُ وَهَلَكَتِ الْمَوَاشِي‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ اللَّهُمَّ عَلَى ظُهُورِ الْجِبَالِ وَالآكَامِ وَبُطُونِ الأَوْدِيَةِ وَمَنَابِتِ الشَّجَرِ ‏"‏‏.‏ فَانْجَابَتْ عَنِ الْمَدِينَةِ انْجِيَابَ الثَّوْبِ

Narrated By Anas bin Malik: A man came to Allah's Apostle and said, "O Allah's Apostle! Livestock is destroyed and the roads are cut off; so please invoke Allah." So Allah's Apostle prayed for rain and it rained from that Friday till the next Friday. Then a man came to the Prophet (p.b.u.h) and said, "O Allah's Apostle! The houses have collapsed, roads are cut off and the livestock is destroyed." So Allah's Apostle said, "O Allah! (Let it rain) on the tops of the mountains, on the plateaus, in the valleys and over the places where trees grow." So the clouds cleared away from Medina as clothes are taken off.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ایک شخص رسول اللہﷺکے پاس آیا اور کہنے لگا ، یا رسول اللہﷺ! جانور مرگئےاور راستے بند ہوگئے، اللہ سے دعا فرمائیے۔ آپﷺ نے دعا فرمائی تو ایک جمعہ سے دوسرے جمعہ تک ہم پر بارش ہوتی رہی۔ پھر ایک آدمی آپﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا: یا رسول اللہﷺ! (بارش کی کثرت سے) گھر گرگئے اور راستے بند ہوگئے اور جانور مرگئے۔ اس وقت آپﷺ نے یہ دعا فرمائی: یا اللہ! پہاڑوں کی پشت اور ٹیلوں اور نالوں کے نشیب اور درختوں کے اگنے کی جگہوں میں برسا۔ اسی وقت بادل کپڑے کی طرح مدینہ سے پھٹ گیا۔

Chapter No: 13

باب إِذَا اسْتَشْفَعَ الْمُشْرِكُونَ بِالْمُسْلِمِينَ عِنْدَ الْقَحْطِ

If Al-Mushrikun [polytheists, pagans, idolaters] intercede the Muslims to invoke Allah for rain during drought.

باب: مشرک لوگ اگر مسلمانوں سے قحط کے وقت مدد چاہیں ۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنْ سُفْيَانَ، حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ، وَالأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي الضُّحَى، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ أَتَيْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ فَقَالَ إِنَّ قُرَيْشًا أَبْطَئُوا عَنِ الإِسْلاَمِ،، فَدَعَا عَلَيْهِمُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَأَخَذَتْهُمْ سَنَةٌ حَتَّى هَلَكُوا فِيهَا وَأَكَلُوا الْمَيْتَةَ وَالْعِظَامَ، فَجَاءَهُ أَبُو سُفْيَانَ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ، جِئْتَ تَأْمُرُ بِصِلَةِ الرَّحِمِ، وَإِنَّ قَوْمَكَ هَلَكُوا، فَادْعُ اللَّهَ‏.‏ فَقَرَأَ ‏{‏فَارْتَقِبْ يَوْمَ تَأْتِي السَّمَاءُ بِدُخَانٍ مُبِينٍ‏}‏ ثُمَّ عَادُوا إِلَى كُفْرِهِمْ فَذَلِكَ قَوْلُهُ تَعَالَى ‏{‏يَوْمَ نَبْطِشُ الْبَطْشَةَ الْكُبْرَى‏}‏ يَوْمَ بَدْرٍ‏.‏ قَالَ وَزَادَ أَسْبَاطٌ عَنْ مَنْصُورٍ فَدَعَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، فَسُقُوا الْغَيْثَ، فَأَطْبَقَتْ عَلَيْهِمْ سَبْعًا، وَشَكَا النَّاسُ كَثْرَةَ الْمَطَرِ فَقَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ حَوَالَيْنَا وَلاَ عَلَيْنَا ‏"‏‏.‏ فَانْحَدَرَتِ السَّحَابَةُ عَنْ رَأْسِهِ، فَسُقُوا النَّاسُ حَوْلَهُمْ‏.‏

Narrated By Masruq : One day I went to Ibn Masud who said, "When Quraish delayed in embracing Islam, the Prophet invoked Allah to curse them, so they were afflicted with a (famine) year because of which many of them died and they ate the carcasses and Abu Sufyan came to the Prophet and said, 'O Muhammad! You came to order people to keep good relations with kith and kin and your nation is being destroyed, so invoke Allah? So the Prophet recited the Holy verses of Sirat-Ad-Dukhan: 'Then watch you For the day that The sky will Bring forth a kind Of smoke Plainly visible.' (44.10) When the famine was taken off, the people renegade once again as non-believers. The statement of Allah, (in Sura "Ad-Dukhan"-44) refers to that: 'On the day when We shall seize You with a mighty grasp.' (44.16) And that was what happened on the day of the battle of Badr." Asbath added on the authority of Mansur, "Allah's Apostle prayed for them and it rained heavily for seven days. So the people complained of the excessive rain. The Prophet said, 'O Allah! (Let it rain) around us and not on us.' So the clouds dispersed over his head and it rained over the surroundings."

مسروق نے کہا: میں حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس آیا انہوں نے کہا: قریش کے کافروں نے ایمان لانے میں تاخیر کیا تو نبیﷺ نے ان پر بد دعا کی ان پر قحط پڑا، مرنے لگے، مردار اور ہڈیاں تک کھاگئے ۔آخر ابو سفیان نبیﷺ کے پاس آیا ، کہنے لگا : محمدﷺ! تم تو ناطہ جوڑنے کا حکم لے کرآئے ہو اور تمہاری قوم مررہی ہے تو اللہ سے دعا کرو نبیﷺ نے سورت دخان کی یہ آیت پڑھی: اس دن کا منتظر رہو جب آسمان سےکھلا دھواں نمودار ہوگا (خیر آپﷺ نے دعا کی، بارش ہوئی اور قحط جاتا رہا)پھر وہ کفر کرنے لگے۔ اس کا بیان سورۃ الدخان کی اس آیت میں ہے : جس دن ہم پکڑیں گے ،اسے مراد بدر کا دن ہے اسباط ابن محمد نے منصور سے اتنا اور روایت کیا کہ رسول ا للہﷺ نے ان کے لئے دعا کی۔ سات روز تک لگاتار بارش ہوتی رہی ۔ اب لوگوں نے کثرت بارش کی شکایت کی تو آپﷺ نے یہ دعا فرمائی۔ یا اللہ! ہمارے ارد گرد برسے ہم پر نہ برسے۔ اسی وقت بادل سر پر سے سرک گیااور ارد گرد کے لوگوں پر برستا رہا۔

Chapter No: 14

باب الدُّعَاءِ إِذَا كَثُرَ الْمَطَرُ حَوَالَيْنَا وَلاَ عَلَيْنَا

To say, “Around us and not on us,” when it rains excessively.

باب: جب برسات حد سے زیادہ ہو تو یہ دعا: اردگرد برسے ہم پر نہ برسے۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَخْطُبُ يَوْمَ جُمُعَةٍ، فَقَامَ النَّاسُ فَصَاحُوا فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَحَطَ الْمَطَرُ وَاحْمَرَّتِ الشَّجَرُ وَهَلَكَتِ الْبَهَائِمُ، فَادْعُ اللَّهَ يَسْقِينَا‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ اسْقِنَا ‏"‏‏.‏ مَرَّتَيْنِ، وَايْمُ اللَّهِ مَا نَرَى فِي السَّمَاءِ قَزَعَةً مِنْ سَحَابٍ، فَنَشَأَتْ سَحَابَةٌ وَأَمْطَرَتْ، وَنَزَلَ عَنِ الْمِنْبَرِ فَصَلَّى، فَلَمَّا انْصَرَفَ لَمْ تَزَلْ تُمْطِرُ إِلَى الْجُمُعَةِ الَّتِي تَلِيهَا، فَلَمَّا قَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَخْطُبُ صَاحُوا إِلَيْهِ تَهَدَّمَتِ الْبُيُوتُ وَانْقَطَعَتِ السُّبُلُ، فَادْعُ اللَّهَ يَحْبِسُهَا عَنَّا‏.‏ فَتَبَسَّمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ قَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ حَوَالَيْنَا وَلاَ عَلَيْنَا ‏"‏‏.‏ فَكُشِطَتِ الْمَدِينَةُ، فَجَعَلَتْ تُمْطِرُ حَوْلَهَا وَلاَ تَمْطُرُ بِالْمَدِينَةِ قَطْرَةً، فَنَظَرْتُ إِلَى الْمَدِينَةِ وَإِنَّهَا لَفِي مِثْلِ الإِكْلِيلِ‏

Narrated By Anas: Allah's Apostle was delivering the Khutba (sermon) on a Friday when the people stood up, shouted and said, "O Allah's Apostle! There is no rain (drought), the trees have dried and the livestock is destroyed; Please pray to Allah for rain." So Allah's Apostle said twice, "O Allah! Bless us with rain." By Allah, there was no trace of clouds in the sky and suddenly the sky became overcast with clouds and it started raining. The Prophet came down the pulpit and offered the prayer. When he came back from the prayer (to his house) it was raining and it rained continuously till the next Friday. When the Prophet started delivering the Friday Khutba (sermon), the people started shouting and said to him, "The houses have collapsed and the roads are cut off; so please pray to Allah to withhold the rain." So the Prophet smiled and said, "O Allah! Roundabout us and not on us." So the sky became clear over Medina but it kept on raining over the outskirts (of Medina) and not a single drop of rain fell over Medina. I looked towards the sky which was as bright and clear as a crown.

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ جمعہ کے دن خطبہ دے رہےتھے اتنے میں لوگوں نے شور مچایا ، کہنے لگے یا رسول اللہﷺ ! بارش رک گئی اور درخت سرخ ہوگئے اور جانور مرگئے۔ اللہ سےبارش برسنے کی دعا کیجئےآپﷺ نے دوبارہ فرمایا: یا اللہ! ہم کو پانی پلا۔قسم اللہ کی!(اس وقت تک)آسمان پر بادل کا ایک ٹکڑا بھی نہیں دکھائی دیتا تھا۔ دعا فرماتے ہی بادل اٹھا اور برسنے لگا۔آپﷺ منبر پر سے اترے اور نماز پڑھائی۔ نماز سے فارغ ہوگئے اور بارش دوسرے جمعہ تک برابر ہوتی رہی۔ جب آپﷺ (دوسرے جمعہ میں)خطبہ دینے کھڑے ہوئے تو لوگوں نے شور مچایا، گھر منہدم ہوگئے، راستے بند ہوگئے، اللہ سے دعا فرمائے کہ بارش رک جائے۔ یہ سن کر آپﷺ مسکرائے اور دعا فرمائی، یا اللہ ہمارے ارد گرد برسا، ہم پر نہ بر سا اور(آپﷺ کی دعا سے) مدینہ کھل گیا اور مدینہ کے اطراف میں برستا رہا۔ مدینہ میں ایک قطرہ نہیں پڑتا تھا۔ میں نے مدینہ کو دیکھا ، بادل تاج کی طرح گردا گرد تھا ، مدینہ اس کے بیچ میں۔

Chapter No: 15

باب الدُّعَاءِ فِي الاِسْتِسْقَاءِ قَائِمًا

To invoke Allah for rain while standing.

باب: استسقاء میں کھڑے ہو کر خطبہ میں دعاء مانگنا

وَقَالَ لَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عَنْ زُهَيْرٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، خَرَجَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الأَنْصَارِيُّ وَخَرَجَ مَعَهُ الْبَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ وَزَيْدُ بْنُ أَرْقَمَ رضى الله عنهم فَاسْتَسْقَى، فَقَامَ بِهِمْ عَلَى رِجْلَيْهِ عَلَى غَيْرِ مِنْبَرٍ فَاسْتَغْفَرَ، ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ يَجْهَرُ بِالْقِرَاءَةِ وَلَمْ يُؤَذِّنْ، وَلَمْ يُقِمْ‏.‏ قَالَ أَبُو إِسْحَاقَ وَرَأَى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم‏

Narrated Abdullah bin Yazid Al Ansari that he went out with Al-Bara bin Azib, and Zaid bin Aram (ra) and invoked for rain. He (Abdullah bin Yazid) stood up but not on a pulpit and invoked Allah for rain and then offered two Rakat prayers with loud recitation without pronouncing Adhan or Iqama. Abu Ishaq said that Abdullah bin Yazid had seen the Prophet (saw) (doing the same).

حضرت عبداللہ بن یزید انصاری رضی اللہ عنہ استسقاء کےلئے نکلے اور ان کے ساتھ براء بن عازب اور یزید بن ارقم رضی اللہ عنہما بھی تھے انہوں نے بارش کےلئے دعا کی تو پاؤں پر کھڑے رہےمنبر نہ تھا، دعا کی پھر دو رکعتیں جہری قرأت کے ساتھ پڑھیں ، نہ اذان کہی اور نہ اقامت، ابو اسحاق نے کہا: عبد اللہ بن یزید انصاری رضی اللہ عنہ نے نبیﷺ کو دیکھا تھا (وہ صحابی تھے)


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ حَدَّثَنِي عَبَّادُ بْنُ تَمِيمٍ، أَنَّ عَمَّهُ ـ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم خَرَجَ بِالنَّاسِ يَسْتَسْقِي لَهُمْ، فَقَامَ فَدَعَا اللَّهَ قَائِمًا، ثُمَّ تَوَجَّهَ قِبَلَ الْقِبْلَةِ، وَحَوَّلَ رِدَاءَهُ فَأُسْقُوا‏

Narrated By Abbad bin Tamim: That his uncle (who was one of the companions of the Prophet) had told him, "The Prophet went out with the people to invoke Allah for rain for them. He stood up and invoked Allah for rain, then faced the Qibla and turned his cloak (inside out) and it rained."

حضرت عباد تمیم بن نے بیان کیا کہ ان کے چچا عبد اللہ بن یزید رضی اللہ عنہ جو صحابی تھے نے خبر دی کہ نبیﷺلوگوں کو ساتھ لے کر استسقاء کےلئے باہر تشریف لائے۔آپﷺ کھڑے ہوئے اور کھڑے ہی کھڑے اللہ سے دعا کی۔ پھر قبلے کی طرف منہ کیا اور اپنی چادر الٹی، پھر بارش ہوئی۔

Chapter No: 16

باب الْجَهْرِ بِالْقِرَاءَةِ فِي الاِسْتِسْقَاءِ

To recite aloud while offering the prayer of Istisqa.

باب: استسقاء کی نماز میں قراءت پکار کر پڑھنا ۔

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ، عَنْ عَمِّهِ، قَالَ خَرَجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَسْتَسْقِي فَتَوَجَّهَ إِلَى الْقِبْلَةِ يَدْعُو، وَحَوَّلَ رِدَاءَهُ، ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ جَهَرَ فِيهِمَا بِالْقِرَاءَةِ‏

Narrated By Abbad bin Tamim: From his uncle who said, "The Prophet went out to invoke Allah for rain. He faced the Qibla invoking Allah. He turned over his cloak (inside out) and then offered two Rakat and recited the Qur'an aloud in them."

حضرت عباد بن تمیم سے روایت ہے انہوں نے اپنے چچا (عبد اللہ بن زید) سے، انہوں نے کہا نبیﷺ استسقاء کے لئے نکلے تو قبلہ کی طرف منہ کرکے دعا کرتے رہے اور اپنی چادر الٹی، پھر دو رکعتیں پڑھیں، ان میں جہری قرأت کی۔

Chapter No: 17

باب كَيْفَ حَوَّلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ظَهْرَهُ إِلَى النَّاسِ

How the Prophet (s.a.w) turned his back towards the people [while offering the Salat for rain].

باب: نبیﷺ نے استسقاءمیں لوگوں کی طرف پیٹھ کیسے موڑی ۔

حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ، عَنْ عَمِّهِ، قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ خَرَجَ يَسْتَسْقِي قَالَ فَحَوَّلَ إِلَى النَّاسِ ظَهْرَهُ، وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ يَدْعُو، ثُمَّ حَوَّلَ رِدَاءَهُ، ثُمَّ صَلَّى لَنَا رَكْعَتَيْنِ جَهَرَ فِيهِمَا بِالْقِرَاءَةِ‏

Narrated By Abbad bin Tamim: From his uncle: "I saw the Prophet on the day when he went out to offer the Istisqa' prayer. He turned his back towards the people and faced the Qibla and asked Allah for rain. Then he turned his cloak inside out and led us in a two Rakat prayer and recited the Qur'an aloud in them."

عباد بن تمیم اپنے چچا عبد اللہ بن زید سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: جس دن نبیﷺ استسقاء کےلئے نکلے میں نے آپﷺ کو دیکھا۔آپﷺنے اپنی پیٹھ لوگوں کی طرف کی اور قبلہ کی طرف منہ کرکے دعا کررہے تھے۔ پھر اپنی چادر الٹی پھر دو رکعتیں ہم کو پڑھائیں ،ان میں جہری قرأت کی۔

Chapter No: 18

باب صَلاَةِ الاِسْتِسْقَاءِ رَكْعَتَيْنِ

The Salat-ul-Istisqa’ consists of two Rak’a.

باب: استسقاء کی دو رکعتیں پڑھنا۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ، عَنْ عَمِّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم اسْتَسْقَى فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ، وَقَلَبَ رِدَاءَهُ‏

Narrated By Abbad bin Tamim: From his uncle who said, "The Prophet invoked Allah for rain and offered a two Rakat prayer and he put his cloak inside out."

عباد بن تمیم اپنے چچا عبداللہ بن زید سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا: نبیﷺنے استسقاء کیا تو دو رکعتیں نماز پڑھیں اور چادر پلٹی۔

Chapter No: 19

باب الاِسْتِسْقَاءِ فِي الْمُصَلَّى

To offer the Istisqa’ prayer at the Musalla.

باب: عید گاہ میں استسقاء کرنا۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، سَمِعَ عَبَّادَ بْنَ تَمِيمٍ، عَنْ عَمِّهِ، قَالَ خَرَجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِلَى الْمُصَلَّى يَسْتَسْقِي، وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ، وَقَلَبَ رِدَاءَهُ‏.‏ قَالَ سُفْيَانُ فَأَخْبَرَنِي الْمَسْعُودِيُّ عَنْ أَبِي بَكْرٍ قَالَ جَعَلَ الْيَمِينَ عَلَى الشِّمَالِ‏

Narrated By Abbad bin Tamim: From his uncle who said, "The Prophet went out to the Musalla to offer the Istisqa' prayer, faced the Qibla and offered a two-Rakat prayer and turned his cloak inside out." Narrated Abu Bakr, "The Prophet put the right side of his cloak on his left side."

عباد بن تمیم سے روایت ہے انہوں نے اپنے چچا عبد اللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبیﷺ استسقاء کےلئے عیدگاہ کو نکلےاور قبلہ کی طرف منہ کیا پھردو رکعتیں پڑھیں اور چادر الٹی۔ سفیان نے کہا: مجھے مسعودی نے خبر دی کہ ابوبکر (عبداللہ کے والد) نے کہا: کہ آپﷺ نے چادر کا داہنا کونا بائیں کندھے پر ڈالا۔

Chapter No: 20

باب اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ فِي الاِسْتِسْقَاءِ

Facing the Qiblah while offering the Istisqa’ prayer.

باب: استسقاء میں قبلہ کی طرف منہ کرنا۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَنَّ عَبَّادَ بْنَ تَمِيمٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ زَيْدٍ الأَنْصَارِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم خَرَجَ إِلَى الْمُصَلَّى يُصَلِّي، وَأَنَّهُ لَمَّا دَعَا ـ أَوْ أَرَادَ أَنْ يَدْعُوَ ـ اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ وَحَوَّلَ رِدَاءَهُ‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ ابْنُ زَيْدٍ هَذَا مَازِنِيٌّ، وَالأَوَّلُ كُوفِيٌّ هُوَ ابْنُ يَزِيدَ‏

Narrated By 'Abdullah bin Zaid Al-Ansari: The Prophet went out towards the Musalla in order to offer the Istisqa' prayer and when he intended to invoke (Allah) or started invoking, he faced the Qibla and turned his cloak inside out.

حضرت عبداللہ بن زید انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ(استسقاء کےلئے) عیدگاہ کی طرف نکلے وہاں نماز پڑھنے کو جب آپﷺ دعا کرنے لگے یا دعا کرنی چاہی تو قبلہ کی طرف منہ کیا اور چادر پلٹی۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے کہا: اس حدیث کے راوی عبداللہ بن زید مازنی ہیں اور پہلے(باب الدعاءفی الاستسقاء میں ) جن کا ذکرگزرا وہ عبداللہ بن زید ہیں کوفہ کے رہنےوالے۔

123