Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Surah Ar-Rad (65.13)    سورة الرعد

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنُ الرَّحِيم

In the name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful

شروع ساتھ نام اللہ کےجو بہت رحم والا مہربان ہے۔

قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ‏{‏كَبَاسِطِ كَفَّيْهِ‏}‏ مَثَلُ الْمُشْرِكِ الَّذِي عَبَدَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا غَيْرَهُ كَمَثَلِ الْعَطْشَانِ الَّذِي يَنْظُرُ إِلَى خَيَالِهِ فِي الْمَاءِ مِنْ بَعِيدٍ، وَهُوَ يُرِيدُ أَنْ يَتَنَاوَلَهُ وَلاَ يَقْدِرُ‏.‏ وَقَالَ غَيْرُهُ ‏{‏سَخَّرَ‏}‏ ذَلَّلَ‏.‏ ‏{‏مُتَجَاوِرَاتٌ‏}‏ مُتَدَانِيَاتٌ‏.‏ ‏{‏الْمَثُلاَتُ‏}‏ وَاحِدُهَا مَثُلَةٌ وَهْىَ الأَشْبَاهُ وَالأَمْثَالُ، وَقَالَ ‏{‏إِلاَّ مِثْلَ أَيَّامِ الَّذِينَ خَلَوْا‏}‏‏.‏ ‏{‏بِمِقْدَارٍ‏}‏ بِقَدَرٍ ‏{‏مُعَقِّبَاتٌ‏}‏ مَلاَئِكَةٌ حَفَظَةٌ تُعَقِّبُ الأُولَى مِنْهَا الأُخْرَى، وَمِنْهُ قِيلَ الْعَقِيبُ‏.‏ يُقَالُ عَقَّبْتُ فِي إِثْرِهِ، الْمِحَالُ الْعُقُوبَةُ‏.‏ ‏{‏كَبَاسِطِ كَفَّيْهِ إِلَى الْمَاءِ‏}‏ لِيَقْبِضَ عَلَى الْمَاءِ‏.‏ ‏{‏رَابِيًا‏}‏ مِنْ رَبَا يَرْبُو‏.‏ ‏{‏أَوْ مَتَاعٍ زَبَدٌ‏}‏ الْمَتَاعُ مَا تَمَتَّعْتَ بِهِ‏.‏ ‏{‏جُفَاءً‏}‏ أَجْفَأَتِ الْقِدْرُ إِذَا غَلَتْ فَعَلاَهَا الزَّبَدُ، ثُمَّ تَسْكُنُ فَيَذْهَبُ الزَّبَدُ بِلاَ مَنْفَعَةٍ، فَكَذَلِكَ يُمَيِّزُ الْحَقَّ مِنَ الْبَاطِلِ‏.‏ ‏{‏الْمِهَادُ‏}‏ الْفِرَاشُ‏.‏ ‏{‏يَدْرَءُونَ‏}‏ يَدْفَعُونَ دَرَأْتُهُ دَفَعْتُهُ‏.‏ ‏{‏سَلاَمٌ عَلَيْكُمْ‏}‏ أَىْ يَقُولُونَ سَلاَمٌ عَلَيْكُمْ‏.‏ ‏{‏وَإِلَيْهِ مَتَابِ‏}‏ تَوْبَتِي‏.‏ ‏{‏أَفَلَمْ يَيْأَسْ‏}‏ لَمْ يَتَبَيَّنْ‏.‏ ‏{‏قَارِعَةٌ‏}‏ دَاهِيَةٌ ‏{‏فَأَمْلَيْتُ‏}‏ أَطَلْتُ مِنَ الْمَلِيِّ وَالْمُلاَوَةُ وَمِنْهُ مَلِيًّا، وَيُقَالُ لِلْوَاسِعِ الطَّوِيلِ مِنَ الأَرْضِ مَلًى مِنَ الأَرْضِ ‏{‏أَشَقُّ‏}‏ أَشَدُّ مِنَ الْمَشَقَّةِ ‏{‏مُعَقِّبَ‏}‏ مُغَيِّرٌ‏.‏ وَقَالَ مُجَاهِدٌ ‏{‏مُتَجَاوِرَاتٌ‏}‏ طَيِّبُهَا، وَخَبِيثُهَا السِّبَاخُ، ‏{‏صِنْوَانٌ‏}‏ النَّخْلَتَانِ أَوْ أَكْثَرُ فِي أَصْلٍ وَاحِدٍ ‏{‏وَغَيْرُ صِنْوَانٍ‏}‏ وَحْدَهَا ‏{‏بِمَاءٍ وَاحِدٍ‏}‏ كَصَالِحِ بَنِي آدَمَ وَخَبِيثِهِمْ أَبُوهُمْ وَاحِدٌ السَّحَابُ الثِّقَالُ الَّذِي فِيهِ الْمَاءُ ‏{‏كَبَاسِطِ كَفَّيْهِ‏}‏ يَدْعُو الْمَاءَ بِلِسَانِهِ وَيُشِيرُ إِلَيْهِ فَلاَ يَأْتِيهِ أَبَدًا ‏{‏سَالَتْ أَوْدِيَةٌ بِقَدَرِهَا‏}‏ تَمْلأُ بَطْنَ وَادٍ ‏{‏زَبَدًا رَابِيًا‏}‏ زَبَدُ السَّيْلِ خَبَثُ الْحَدِيدِ وَالْحِلْيَةِ‏.

ابن عباسؓ نے کہا کَبَاسِطِ کَفَّیۡہٖ یہ مشرک کی مثال ہے جو اللہ تعالیٰ کے سوا دوسروں کی پوجا کرتا ہے جیسے پیاسا پانی کا تصوّت باندھ کر دور سے پانی کی طرف ہاتھ بڑھائے اور اس کو نہ لے سکے دوسرے لوگوں نے کہا سَخَّرَ کا معنیٰ تابعدار کیا، مسخّر کیا۔ متجاورات ایک دوسرے سے ملے ہوا قریب قریب المثلات مثلۃ کی جمع ہے یعنی جوڑ اور مشابہ دوسری آیت میں ہے ا،لَّا مِثۡلَا أ یّام الّذِ یۡنَ خَلَو بِمِقۡدَار یعنی اندازے سے جوڑ سے مُعَقِّبَات نگہبان فرشتے جو ایک دوسرے کے بعد (باری باری) آتے رہتے ہیں اسی سے عقیب کا لفظ نکلا ہے عرب لوگ کہتے ہیں عَقَبۡتُ فِی اَثَرِہٖ یعنی میں اس کے نشان قدم پر پیچھے پیچھے گیا المِحال عذاب کَبَاسِطِ کِفِّیۡہٖ اِلَی الۡمآء جو ہاتھ بڑھا کر پانی لینا چاہے۔ رَابِیاً رَبَا یَرۡبُوسے نکلا ہے یعنی بڑھنے والا یا اوپر تیرنے والا۔ اَلمَتَاعُ جس چیز سے تو فائدہ اٹھائے اس کو کام میں لائے جُفَاءً اجفاتِ القِدر سے نکلا ہے یعنی ہانڈی نے جوش مارا۔ پھین (یا جھاگ) اوپر آگیا پھر جب ہانڈی ٹھنڈی ہوتی ہے تو پھین بیکار، سوکھ کر فنا ہو جاتا ہے۔ حق باطل سے اسی طرح جدا ہو جاتا ہے ۔ اَلۡمِھَاد بچھونا یَدۡرَؤُنَ ڈھکیلتے ہیں دفعہ کرتے ہیں یہ دَرأتُہ سے نکلا ہے یعنی میں اس کو دور کیا۔ دھتکارا اور بنایا سَلَام عَلَیۡکُم یعنی فرشتے مسلمانوں کو کہتے جائیں گے کہ تم سلامت رہو اِلَیہ مَتاب میں اسی کی درگاہ میں توبہ کرتا ہوں۔ اَفَلَم ییأس کیا انہوں نے نہیں جانا۔ قَارِعۃ آفت مصیبت فَاَمۡلَیۡتُ میں نے ڈھیلا چھوڑا مہلت دی۔ یہ ملی یا ملاوہ سے نکلا ہے ۔ اسی سے نکلا ہے جو جبرئیلؑ کی حدیث میں ہے۔ فَلَبِثۡتُ مَلِیًّا یا قرآن میں ہے وَاھۡجُرۡنِی مَلِیًّا کشادہ اور لمبی زمین کو مَلأ کہتے ہیں اَشَقّوۡا افعل تفضیل کا صیغہ ہے مشقّت سے یعنی بہت سخت (مُعَقِّبَ لِحُکۡمِہٖ میں) یعنی بدلنے والا اور مجاہد نے کہا متجاورات کا معنی یہ ہے کہ بعضے قطع عمدہ ہیں (قابل زراعت) بعضے خراب شور کھارا صِنۡوَان وہ کھجور کے درخت جن کی جڑ ملی ہو (ایک ہی جڑ پر کھڑے ہوں) غَیۡرَ صِنۡوَان الگ الگ جڑ پر سب ایک ہی پانی سے اگتے ہوں ( ایک ہی ہوا سے، ایک ہی زمین میں) آدمیوں کی بھی یہی مثال ہے کوئی اچھا کوئی برا حالانکہ سب ایک باپ (آدم) کی اولاد ہیں اَلسَّحَاب الثِّقَال وہ بادل جن میں پانی بھرا ہو اور پانی کے بوجھ بھاری بھرکم ہوں کَبَاسِطِ کِفِّیۡہٖ یعنی اس شخص کی طرح جو دور سے ہاتھ پھیلا کر پانی کو زبان سے بلائے ہاتھ سے اس طرف اشارہ کرے پانی تب بھی اس کی طرف نہیں آنے کا سَالَت أوۡدِیَۃ بِقَدَرِھَا یعنی نالے اپنے انداز سے بہتے ہیں، پانی بھرکر، زَبدًا رَابِیًا سے مراد بہتے پانی کا پھین زَبَد مِثۡلُہ سے لوہے اور زیورات کا پھین۔

 

Chapter No: 1

باب قَوْلِهِ ‏{‏اللَّهُ يَعْلَمُ مَا تَحْمِلُ كُلُّ أُنْثَى وَمَا تَغِيضُ الأَرْحَامُ‏}‏ غِيضَ نُقِصَ

The Statement of Allah, "Allah knows what every female bears, and by how much the wombs fall short ..." (V.13:8)

باب : اللہ تعالیٰ کے اس قول اَللہُ یَعلَمُ مَا تَحمِلُ کُلُّ اُنثٰی وَ مَا تَغِیضُ الاَرحَامُ ۔ کی تفسیر۔

غیض کا معنی ہے کم ہوا

حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَفَاتِيحُ الْغَيْبِ خَمْسٌ لاَ يَعْلَمُهَا إِلاَّ اللَّهُ لاَ يَعْلَمُ مَا فِي غَدٍ إِلاَّ اللَّهُ، وَلاَ يَعْلَمُ مَا تَغِيضُ الأَرْحَامُ إِلاَّ اللَّهُ وَلاَ يَعْلَمُ مَتَى يَأْتِي الْمَطَرُ أَحَدٌ إِلاَّ اللَّهُ، وَلاَ تَدْرِي نَفْسٌ بِأَىِّ أَرْضٍ تَمُوتُ، وَلاَ يَعْلَمُ مَتَى تَقُومُ السَّاعَةُ إِلاَّ اللَّهُ ‏"‏‏

Narrated By Ibn Umar : Allah's Apostle said, "The keys of Unseen are five which none knows but Allah: None knows what will happen tomorrow but Allah; none knows what is in the wombs (a male child or a female) but Allah; none knows when it will rain but Allah; none knows at what place one will die; none knows when the Hour will be established but Allah."

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہےانہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا : غیب کی پانچ چابیاں ہیں جنہیں اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا کہ کل کیا ہونے والا ہے، اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا کہ عورتوں کے رحم میں کیا کمی بیشی ہوتی رہتی ہے، اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا کہ بارش کب برسے گی، کوئی شخص نہیں جانتا کہ اس کی موت کہاں ہو گی اور اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا کہ قیامت کب قائم ہو گی۔