Chapter No: 1
باب الاِعْتِكَافِ فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ
The Itikaf in the last ten days of Ramadan.
باب: رمضان کے اخیر عشرے میں اعتکاف کرنا ،
وَالاِعْتِكَافِ فِي الْمَسَاجِدِ كُلِّهَا. لِقَوْلِهِ تَعَالَى {وَلاَ تُبَاشِرُوهُنَّ وَأَنْتُمْ عَاكِفُونَ فِي الْمَسَاجِدِ تِلْكَ حُدُودُ اللَّهِ فَلاَ تَقْرَبُوهَا كَذَلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ آيَاتِهِ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ }
And Itikaf may be practiced in any masjid, as is evident in the Statement of Allah, "... And do not have sexual relations with them (your wives) while you are in Itikaf (confining oneself in the masjid for worship leaving the worldly activities for a limited number of days) in the masajid. These are the limits (set) by Allah so approach them not. Thus does Allah make clear His Ayat to mankind that they may become Al-Muttaqun (God conscious)." (V.2:187)
اور اعتکاف ہر مسجد میں درست ہے کیوں کہ اللہ تعالٰی نے (سورت بقرہ میں ) فرمایا تم اپنی عورتوں سے اس وقت صبحت نہ کرو جب مسجدوں میں اعتکاف کر رہےہو۔ یہ اللہ کی باندھی ہوئی حدیں ہیں ان کے پاس نہ جاؤ اللہ اسی طرح اپنے حکم لوگوں سے بیان کرتا ہے تاکہ وہ گناہ سے بچے رہیں ۔
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، أَنَّ نَافِعًا، أَخْبَرَهُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَعْتَكِفُ الْعَشْرَ الأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ.
Narrated By Abdullah bin Umar : Allah's Apostle used to practise Itikaf in the last ten days of the month of Ramadan.
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَعْتَكِفُ الْعَشْرَ الأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ حَتَّى تَوَفَّاهُ اللَّهُ، ثُمَّ اعْتَكَفَ أَزْوَاجُهُ مِنْ بَعْدِهِ.
Narrated By 'Aisha : (The wife of the Prophet) The Prophet used to practice Itikaf in the last ten days of Ramadan till he died and then his wives used to practice Itikaf after him.
نبیﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبیﷺ اپنی وفات تک برابر رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف کر تے ر ہے اور آپﷺ کے بعد آپﷺکی ازواج مطہرات اعتکا ف کرتی رہیں۔
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَعْتَكِفُ فِي الْعَشْرِ الأَوْسَطِ مِنْ رَمَضَانَ، فَاعْتَكَفَ عَامًا حَتَّى إِذَا كَانَ لَيْلَةَ إِحْدَى وَعِشْرِينَ، وَهِيَ اللَّيْلَةُ الَّتِي يَخْرُجُ مِنْ صَبِيحَتِهَا مِنِ اعْتِكَافِهِ قَالَ " مَنْ كَانَ اعْتَكَفَ مَعِي فَلْيَعْتَكِفِ الْعَشْرَ الأَوَاخِرَ، وَقَدْ أُرِيتُ هَذِهِ اللَّيْلَةَ ثُمَّ أُنْسِيتُهَا، وَقَدْ رَأَيْتُنِي أَسْجُدُ فِي مَاءٍ وَطِينٍ مِنْ صَبِيحَتِهَا، فَالْتَمِسُوهَا فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ، وَالْتَمِسُوهَا فِي كُلِّ وِتْرٍ ". فَمَطَرَتِ السَّمَاءُ تِلْكَ اللَّيْلَةَ، وَكَانَ الْمَسْجِدُ عَلَى عَرِيشٍ فَوَكَفَ الْمَسْجِدُ، فَبَصُرَتْ عَيْنَاىَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى جَبْهَتِهِ أَثَرُ الْمَاءِ وَالطِّينِ، مِنْ صُبْحِ إِحْدَى وَعِشْرِينَ.
Narrated By Abu Said Al-Khudri : Allah's Apostle used to practice Itikaf in the middle ten days of Ramadan and once he stayed in Itikaf till the night of the twenty-first and it was the night in the morning of which he used to come out of his Itikaf. The Prophet said, "Whoever was in Itikaf with me should stay in Itikaf for the last ten days, for I was informed (of the date) of the Night (of Qadr) but I have been caused to forget it. (In the dream) I saw myself prostrating in mud and water in the morning of that night. So, look for it in the last ten nights and in the odd ones of them." It rained that night and the roof of the mosque dribbled as it was made of leaf stalks of date-palms. I saw with my own eyes the mark of mud and water on the forehead of the Prophet (i.e. in the morning of the twenty-first).
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ رمضا ن کے درمیانی عشرے میں اعتکاف کیا کرتے تھے ایک سال آپﷺ نے اعتکاف کیا جب اکیسو یں رات آئی جس کی صبح کو آپﷺ اعتکاف سے نکلنے والے تھے تو آپﷺ نے فرمایا: جس شخص نے میرے ساتھ (اس سال) اعتکاف کیا ہو وہ آخری عشرے میں بھی اعتکاف میں رہےاور مجھے شب قدر بتلائی گئی پھر بھلا دی گئی ،میں نے یہ بھی دیکھا کہ اسی کی صبح کو میں کیچڑ میں سجدہ کررہا ہوں اس لیے تم لوگ اسے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔ چنانچہ اسی رات بارش ہوئی مسجد کی چھت چونکہ کھجور کی شاخ سے بنی تھی اس لیے ٹپکنے لگی اور خود میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ اکیسویں کی صبح کو رسو ل اللہﷺکی پیشانی مبارک پر کیچڑ لگی ہوئی تھی۔
Chapter No: 2
باب الْحَائِضُ تُرَجِّلُ رَأْسَ الْمُعْتَكِفَ
A menstruating woman is permitted to comb the hair of a man in Itikaf.
باب: اگر حیض والی عورت اس مرد کے کنگھی کرے جو اعتکاف میں ہو۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ هِشَامٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصْغِي إِلَىَّ رَأْسَهُ وَهْوَ مُجَاوِرٌ فِي الْمَسْجِدِ، فَأُرَجِّلُهُ وَأَنَا حَائِضٌ.
Narrated By 'Aisha : The Prophet used to (put) bend his head (out) to me while he was in Itikaf in the mosque during my monthly periods and I would comb and oil his hair.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ مسجد میں اعتکاف میں ہوتے اور اپنا سر میری طرف جھکا دیتے میں اس میں کنگھی کردیتی اور میں حیض سے ہوتی۔
Chapter No: 3
باب لاَ يَدْخُلُ الْبَيْتَ إِلاَّ لِحَاجَةٍ
A Mutakif (a man in Itikaf) is not (allowed) to enter the house except for a need.
باب: اعتکاف والا شخص بے ضرورت گھر میں نہ جائے ۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، وَعَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ زَوْجَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَتْ وَإِنْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَيُدْخِلُ عَلَىَّ رَأْسَهُ وَهْوَ فِي الْمَسْجِدِ فَأُرَجِّلُهُ، وَكَانَ لاَ يَدْخُلُ الْبَيْتَ إِلاَّ لِحَاجَةٍ، إِذَا كَانَ مُعْتَكِفًا
Narrated By 'Aisha : (The wife of the Prophet) Allah's Apostle used to let his head in (the house) while he was in the mosque and I would comb and oil his hair. When in Itikaf he used not to enter the house except for a need.
عمرہ بنت عبد الرحمٰن سے روایت ہےکہ نبی ﷺکی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: رسول اللہﷺ (اعتکاف کی حالت میں) مسجد میں رہ کر اپنا سر میرے حجرے کے اندر کردیتے میں آپﷺکے سر میں کنگھی کردیتی اور اعتکاف کی حالت میں بغیر ضرورت کے گھر میں نہیں آتے۔
Chapter No: 4
باب غَسْلِ الْمُعْتَكِفِ
The taking of a bath by a Mutakif.
باب: اعتکاف والا سر یا بدن دھو سکتا ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُبَاشِرُنِي وَأَنَا حَائِضٌ.
Narrated By 'Aisha : The Prophet used to embrace me during my menses.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ میرے ساتھ مباشرت کرتے(یعنی اپنے بدن کے ساتھ لگاتے) اس حال میں میں حائضہ ہوتی۔
وَكَانَ يُخْرِجُ رَأْسَهُ مِنَ الْمَسْجِدِ وَهْوَ مُعْتَكِفٌ فَأَغْسِلُهُ وَأَنَا حَائِضٌ
He also used to put his head out of the mosque while he was in Itikaf, and I would wash it during my menses.
اور آپﷺ اعتکاف کی حالت میں اپنا سر مسجد کے باہر نکال دیتے، میں اسے دھوتی تھی اس حال میں کہ میں حائضہ ہوتی۔
Chapter No: 5
باب الاِعْتِكَافِ لَيْلاً
The Itikaf at night (only)
باب: صرف رات بھر کے لیے اعتکاف کرنا۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ عُمَرَ، سَأَلَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ كُنْتُ نَذَرْتُ فِي الْجَاهِلِيَّةِ أَنْ أَعْتَكِفَ لَيْلَةً فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ، قَالَ " فَأَوْفِ بِنَذْرِكَ ".
Narrated By Ibn 'Umar : Umar asked the Prophet "I vowed in the Pre-Islamic period of ignorance to stay in Itikaf for one night in Al-Masjid al-Haram." The Prophet said to him, "Fulfil your vow."
حضرت ابن عمررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے نبیﷺ سے پو چھا میں نے جاہلیت کے زمانہ میں نذر مانی تھی کہ ایک رات مسجد حرام میں اعتکاف کروں گا آپﷺ نے فرمایا: اپنی نذر پوری کرو۔
Chapter No: 6
باب اعْتِكَافِ النِّسَاءِ
Woman's Itikaf.
باب: عورتیں اعتکاف کر سکتی ہیں۔
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَعْتَكِفُ فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ، فَكُنْتُ أَضْرِبُ لَهُ خِبَاءً فَيُصَلِّي الصُّبْحَ ثُمَّ يَدْخُلُهُ، فَاسْتَأْذَنَتْ حَفْصَةُ عَائِشَةَ أَنْ تَضْرِبَ خِبَاءً فَأَذِنَتْ لَهَا، فَضَرَبَتْ خِبَاءً، فَلَمَّا رَأَتْهُ زَيْنَبُ ابْنَةُ جَحْشٍ ضَرَبَتْ خِبَاءً آخَرَ، فَلَمَّا أَصْبَحَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم رَأَى الأَخْبِيَةَ فَقَالَ " مَا هَذَا ". فَأُخْبِرَ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " آلْبِرُّ تُرَوْنَ بِهِنَّ ". فَتَرَكَ الاِعْتِكَافَ ذَلِكَ الشَّهْرَ، ثُمَّ اعْتَكَفَ عَشْرًا مِنْ شَوَّالٍ
Narrated By 'Amra : 'Aisha said, "the Prophet used to practice Itikaf in the last ten days of Ramadan and I used to pitch a tent for him, and after offering the morning prayer, he used to enter the tent." Hafsa asked the permission of 'Aisha to pitch a tent for her and she allowed her and she pitched her tent. When Zainab bint Jahsh saw it, she pitched another tent. In the morning the Prophet noticed the tents. He said, 'What is this?" He was told of the whole situation. Then the Prophet said, "Do you think that they intended to do righteousness by doing this?" He therefore abandoned the Itikaf in that month and practiced Itikaf for ten days in the month of Shawwal."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف کیا کرتےتھے، میں آپﷺکےلیے مسجد میں ایک خیمہ لگا دیتی تو آپﷺ صبح کی نماز پڑھ کر اس میں چلے جاتے۔حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سےایک خیمہ لگانے کی اجازت مانگی تو انہوں اجازت دی پھر حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے (مسجد میں ) ایک خیمہ لگایا، پھر دیکھا دیکھی میں حضرت زینب رضی اللہ عنہا نے بھی ایک خیمہ کھڑا کیا جب نبیﷺ نے صبح کو اتنے خیمے دیکھے تو فرمایا یہ کیا ہے؟ آپ ﷺ کو ان کی حقیقت کی خبر دی گئی۔آپﷺ نے فرمایا: کیا تم سمجھتے ہو یہ خیمے ثواب کی نیت سے کھڑے کیے گئے ہیں ؟ پھر آپﷺ نے اس رمضان میں اعتکاف ہی نہیں کیا اور شوال کے دس دنوں میں اعتکاف کیا۔
Chapter No: 7
باب الأَخْبِيَةِ فِي الْمَسْجِدِ
The tents in the masjid.
باب: مسجدوں میں خیمے لگانا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَرَادَ أَنْ يَعْتَكِفَ، فَلَمَّا انْصَرَفَ إِلَى الْمَكَانِ الَّذِي أَرَادَ أَنْ يَعْتَكِفَ إِذَا أَخْبِيَةٌ خِبَاءُ عَائِشَةَ، وَخِبَاءُ حَفْصَةَ، وَخِبَاءُ زَيْنَبَ، فَقَالَ " آلْبِرَّ تَقُولُونَ بِهِنَّ ". ثُمَّ انْصَرَفَ، فَلَمْ يَعْتَكِفْ، حَتَّى اعْتَكَفَ عَشْرًا مِنْ شَوَّالٍ.
Narrated By 'Aisha : The Prophet intended to practice Itikaf and when he reached the place where he intended to perform Itikaf, he saw some tents, the tents of 'Aisha, Hafsa and Zainab. So, he said, "Do you consider that they intended to do righteousness by doing this?" And then he went away and did not perform Itikaf (in Ramadan) but performed it in the month of Shawwal for ten days.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺنے اعتکاف کرنے کا ارادہ فرمایا جب اس جگہ پر تشریف لے گئے جہاں اعتکاف کرنا چاہتے تھے تو دیکھا خیمے ہی خیمے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کا خیمہ، حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا کا خیمہ، حضرت زینب رضی اللہ عنہا کا خیمہ، آپﷺ نے فرمایا: کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ انہوں نے ثواب کی نیت سے ایسا کیا ہے پھرآپﷺ لوٹ گئے اعتکاف نہیں کیا اور شوال کے مہینے میں دس دن اعتکاف کیا۔
Chapter No: 8
باب هَلْ يَخْرُجُ الْمُعْتَكِفُ لِحَوَائِجِهِ إِلَى باب الْمَسْجِدِ
Can a Mutakif go to the gate of the masjid for a need?
باب: کیا اعتکاف والا کام کاج کے لیے مسجد کے دروازے تک آسکتا ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ صَفِيَّةَ، زَوْجَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا جَاءَتْ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم تَزُورُهُ فِي اعْتِكَافِهِ فِي الْمَسْجِدِ، فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ، فَتَحَدَّثَتْ عِنْدَهُ سَاعَةً، ثُمَّ قَامَتْ تَنْقَلِبُ، فَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مَعَهَا يَقْلِبُهَا، حَتَّى إِذَا بَلَغَتْ باب الْمَسْجِدِ عِنْدَ باب أُمِّ سَلَمَةَ مَرَّ رَجُلاَنِ مِنَ الأَنْصَارِ، فَسَلَّمَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ لَهُمَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " عَلَى رِسْلِكُمَا إِنَّمَا هِيَ صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَىٍّ ". فَقَالاَ سُبْحَانَ اللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ. وَكَبُرَ عَلَيْهِمَا. فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " إِنَّ الشَّيْطَانَ يَبْلُغُ مِنَ الإِنْسَانِ مَبْلَغَ الدَّمِ، وَإِنِّي خَشِيتُ أَنْ يَقْذِفَ فِي قُلُوبِكُمَا شَيْئًا ".
Narrated By Ali bin Al-Husain : Safiya, the wife of the Prophet told me that she went to Allah's Apostle to visit him in the mosque while he was in Itikaf in the last ten days of Ramadan. She had a talk with him for a while, then she got up in order to return home. The Prophet accompanied her. When they reached the gate of the mosque, opposite the door of Um-Salama, two Ansari men were passing by and they greeted Allah's Apostle. He told them: Do not run away! And said, "She is (my wife) Safiya bint Huyai." Both of them said, "Subhan Allah, (How dare we think of any evil) O Allah's Apostle!" And they felt it. The Prophet said (to them), "Satan reaches everywhere in the human body as blood reaches in it, (everywhere in one's body). I was afraid lest Satan might insert an evil thought in your minds."
حضرت زین العابدین علی بن حسین رضی اللہ عنہ نے خبر دی ان سے ام المومنین نبیﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ وہ رمضان کےآخری عشرے میں رسول اللہﷺ کے پاس اعتکاف کی حالت میں مسجد میں آئیں ، تو ایک لمحہ کےلیے کچھ باتیں کیں پھر لوٹ گئیں نبیﷺ بھی ان کے ساتھ اٹھ کھڑے ہوئے ان کو گھر پہنچاننے کےلیے۔ تو جب وہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے دروازے سے قریب والے مسجد کے دروازے پر پہنچیں تو دو انصاری ادھر سے گذرے اور نبیﷺکو سلام کیا۔آپﷺ نے ان دونوں سے فرمایا: ٹھہرجانا یہ عورت جو میرے ساتھ ہے صفیہ حیی کی بیٹی(میری بیوی ہے) انہوں نے کہا: سبحان اللہ یا رسول اللہﷺ! اور آپﷺکا یہ جملہ ان پر شاق گذرا۔ تب نبیﷺنے فرمایا: شیطان خون کی طرح آدمی کے بدن میں پھرتا ہے مجھے خطرہ ہوا کہ کہیں تمہارے دل میں بد گمانی نہ ڈالے۔
Chapter No: 9
باب الاِعْتِكَافِ وَخَرُوجِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم صَبِيحَةَ عِشْرِينَ
The Itikaf and the coming of the Prophet (s.a.w) out of Itikaf in the morning of the 20th (of Ramadan).
باب: نبی ﷺ کے اعتکاف کا اور بیسویں کی صبح کو اعتکاف سے نکلنے کابیان۔
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ، سَمِعَ هَارُونَ بْنَ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ، قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ سَأَلْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ ـ رضى الله عنه ـ قُلْتُ هَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَذْكُرُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ قَالَ نَعَمِ، اعْتَكَفْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْعَشْرَ الأَوْسَطَ مِنْ رَمَضَانَ ـ قَالَ ـ فَخَرَجْنَا صَبِيحَةَ عِشْرِينَ، قَالَ فَخَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم صَبِيحَةَ عِشْرِينَ فَقَالَ " إِنِّي أُرِيتُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ، وَإِنِّي نُسِّيتُهَا، فَالْتَمِسُوهَا فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ فِي وِتْرٍ، فَإِنِّي رَأَيْتُ أَنِّي أَسْجُدُ فِي مَاءٍ وَطِينٍ، وَمَنْ كَانَ اعْتَكَفَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَلْيَرْجِعْ ". فَرَجَعَ النَّاسُ إِلَى الْمَسْجِدِ، وَمَا نَرَى فِي السَّمَاءِ قَزَعَةً ـ قَالَ ـ فَجَاءَتْ سَحَابَةٌ فَمَطَرَتْ، وَأُقِيمَتِ الصَّلاَةُ، فَسَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي الطِّينِ وَالْمَاءِ، حَتَّى رَأَيْتُ الطِّينَ فِي أَرْنَبَتِهِ وَجَبْهَتِهِ.
Narrated By Abu Salama bin 'Abdur-Rahman : I asked Abu Said Al-Khudri, "Did you hear Allah's Apostle talking about the Night of Qadr?" He replied in the affirmative and said, "Once we were in Itikaf with Allah's Apostle in the middle ten days of (Ramadan) and we came out of it in the morning of the twentieth, and Allah's Apostle- delivered a sermon on the 20th (of Ramadan) and said, 'I was informed (of the date) of the Night of Qadr (in my dream) but had forgotten it. So, look for it in the odd nights of the last ten nights of the month of Ramadan. I saw myself prostrating in mud and water on that night (as a sign of the Night of Qadr). So, whoever had been in Itikaf with Allah's Apostle should return for it.' The people returned to the mosque (for Itikaf). There was no trace of clouds in the sky. But all of a sudden a cloud came and it rained. Then the prayer was established (they stood for the prayer) and Allah's Apostle prostrated in mud and water and I saw mud over the forehead and the nose of the Prophet.
ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے پوچھا کیا تم نے رسول اللہﷺ سے شب قدر کا کچھ ذکر سنا ہے انہوں نے کہا: ہاں، سنا ہے ایسا ہوا کہ ہم نے رسول اللہﷺکے ساتھ رمضان کے درمیانی عشرے میں اعتکاف کیا حضرت ابو سعید نے کہا: ہم بیسویں تاریخ کی صبح کو نکلے۔ انہوں نے کہا: پھرآپ ﷺنے ہم لوگوں کو بیسویں تاریخ کی صبح کو خطبہ دیا پھر آپﷺ نے فرمایا: مجھ کو شب قدر دکھائی گئی پھر بھلا دی گئی تم اس کو آخری عشرے میں طاق راتوں میں تلاش کرو، کیونکہ میں نے دیکھا میں اس شب میں کیچڑ میں سجدہ کررہا ہوں اور جس نے رسول اللہﷺ کے ساتھ (اس سال) اعتکاف کیا ہو وہ پھر اعتکاف کرے یہ سن کر لوگ مسجد میں لوٹ آئے اس وقت آسمان میں بادل کا ایک ٹکڑا بھی دکھائی نہیں دیتا تھا لیکن ایک بادل کا ٹکڑا آیا پانی برسا اور نماز کی اقامت ہوئی رسول اللہﷺ نے کیچڑ میں سجدہ کیا یہاں تک کہ میں نے کیچڑ کا نشان آپﷺ کی ناک اور پیشانی پر دیکھا۔
Chapter No: 10
باب اعْتِكَافِ الْمُسْتَحَاضَةِ
The Itikaf of a woman who has been bleeding in between her periods (Mustahada).
باب: کیا مستحاضہ عورت اعتکاف کر سکتی ہے؟
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتِ اعْتَكَفَتْ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم امْرَأَةٌ مِنْ أَزْوَاجِهِ مُسْتَحَاضَةٌ، فَكَانَتْ تَرَى الْحُمْرَةَ وَالصُّفْرَةَ، فَرُبَّمَا وَضَعْنَا الطَّسْتَ تَحْتَهَا وَهْىَ تُصَلِّي.
Narrated By 'Aisha : One of the wives of Allah's Apostle practiced Itikaf with him while she ad bleeding in between her periods and she would see red (blood) or yellowish traces, and sometimes we put a tray beneath her when she offered the prayer.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺکے ساتھ آپﷺ کی بیویوں میں ایک بیوی (حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا) نے جو مستحاضہ تھیں اعتکاف کیا۔وہ سرخی اور زردی (استحاضہ کا خون) دیکھتی تھیں۔ اکثر طشت ہم ان کے نیچے رکھ دیتے اور وہ نماز پڑھتی۔