Chapter No: 11
باب زِيَارَةِ الْمَرْأَةِ زَوْجَهَا فِي اعْتِكَافِهِ
The visit of the wife to her husband while he was in Itikaf.
باب: عورت اعتکاف کی حالت میں اپنے خاوند سے مل سکتی ہے۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ صَفِيَّةَ، زَوْجَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَخْبَرَتْهُ. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي الْمَسْجِدِ، وَعِنْدَهُ أَزْوَاجُهُ، فَرُحْنَ، فَقَالَ لِصَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَىٍّ " لاَ تَعْجَلِي حَتَّى أَنْصَرِفَ مَعَكِ ". وَكَانَ بَيْتُهَا فِي دَارِ أُسَامَةَ، فَخَرَجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مَعَهَا، فَلَقِيَهُ رَجُلاَنِ مِنَ الأَنْصَارِ، فَنَظَرَا إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ أَجَازَا وَقَالَ لَهُمَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " تَعَالَيَا، إِنَّهَا صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَىٍّ ". قَالاَ سُبْحَانَ اللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ " إِنَّ الشَّيْطَانَ يَجْرِي مِنَ الإِنْسَانِ مَجْرَى الدَّمِ، وَإِنِّي خَشِيتُ أَنْ يُلْقِيَ فِي أَنْفُسِكُمَا شَيْئًا ".
Narrated By 'Ali bin Al-Husain : From Safiya, the Prophet's wife, The wives of the Prophet were with him in the mosque (while he was in Itikaf) and then they departed and the Prophet said to Safiya bint Huyai, "Don't hurry up, for I shall accompany you," (and her dwelling was in the house of Usama). The Prophet went out and in the meantime two Ansari men met him and they looked at the Prophet and passed by. The Prophet said to them, "Come here. She is (my wife) Safiya bint Huyai." They replied, "Subhan Allah, (How dare we think of evil) O Allah's Apostle! (we never expect anything bad from you)." The Prophet replied, "Satan circulates in the human being as blood circulates in the body, and I was afraid lest Satan might insert an evil thought in your minds."
حضرت علی بن حسین رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی ﷺ مسجد میں (اعتکاف میں) تھے کہ آپﷺکے پاس ازواج مطہرات بیٹھی تھیں۔ جب وہ چلنے لگیں تو آپﷺنے صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا سے فرمایا: کہ جلدی نہ کرو، میں تمہیں چھوڑنے چلتا ہوں ۔ ان کا حجرہ دار اسامہ میں تھا۔ چنانچہ جب رسول اللہ ﷺان کے ساتھ نکلے تو انصاریوں سے آپﷺکی ملاقات ہوئی۔ ان دونوں حضرت نے نبی ﷺکو دیکھا اور جلدی سے آگے بڑھ جانا چاہا۔ لیکن آپﷺنے فرمایا: ٹھہرو! ادھر سنو! یہ صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا ہیں (جو میری بیوی ہیں) ان حضرات نے عرض کی ، سبحان اللہ! یا رسول اللہﷺ! آپ نے فرمایا: شیطان (انسان کے جسم میں) خون کی طرح دوڑتا ہے اور مجھے خطرہ یہ ہوا کہ کہیں تمہارے دلوں میں بھی وہ کوئی بری بات نہ ڈال دے۔
Chapter No: 12
باب هَلْ يَدْرَأُ الْمُعْتَكِفُ عَنْ نَفْسِهِ
It is permissible for the Mutakif to defend himself (by speech or action)?
باب: اعتکاف والا اپنے اوپر سے بد گمانی دور کر سکتا ہے ؟
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ صَفِيَّةَ، أَخْبَرَتْهُ. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ، يُخْبِرُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ، أَنَّ صَفِيَّةَ ـ رضى الله عنها ـ أَتَتِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَهْوَ مُعْتَكِفٌ، فَلَمَّا رَجَعَتْ مَشَى مَعَهَا، فَأَبْصَرَهُ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ، فَلَمَّا أَبْصَرَهُ دَعَاهُ فَقَالَ " تَعَالَ هِيَ صَفِيَّةُ ـ وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ هَذِهِ صَفِيَّةُ ـ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَجْرِي مِنَ ابْنِ آدَمَ مَجْرَى الدَّمِ ". قُلْتُ لِسُفْيَانَ أَتَتْهُ لَيْلاً قَالَ وَهَلْ هُوَ إِلاَّ لَيْلًا ؟
Narrated By 'Ali bin Al-Husain : From Safiya, Safiya went to the Prophet while he was in Itikaf. When she returned, the Prophet accompanied her walking. An Ansari man saw him. When the Prophet noticed him, he called him and said, "Come here. She is Safiya. (Sufyan a sub-narrator perhaps said that the Prophet had said, "This is Safiya"). And Satan circulates in the body of Adam's offspring as his blood circulates in it."
(A sub-narrator asked Sufyan, "Did Safiya visit him at night?" He said, "Of course, at night.")
حضرت علی بن حسین رضی اللہ عنہ خبر دیتے ہیں کہ حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا نبیﷺکے یہاں آئیں ، آپﷺاس وقت اعتکاف میں تھے ، پھر جب وہ واپس ہونے لگیں تو آپﷺبھی ان کے ساتھ آئے ،آتے ہوئے ایک انصاری رضی اللہ عنہ نے آپﷺکو دیکھا۔ جب آپﷺکی نظر ان پر پڑی تو فورا آپﷺنے انہیں بلایا ،کہ سنو! یہ (میری بیوی ) صفیہ رضی اللہ عنہا ہیں۔ (سفیان نے ھی صفیہ کے بجائے بعض اوقات ھذہ صفیہ کے الفاظ کہے۔ (اس کی وضاحت اس لیے ضروری سمجھی) کہ شیطان انسان کے جسم میں خون کی طرح دوڑتا رہتا ہے ۔ میں (علی بن عبد اللہ) نے سفیان سے پوچھا کہ غالبا وہ رات کو آتی رہی ہوں گی ؟ تو انہوں نے فرمایا: کہ رات کے سوا اور وقت ہی کونسا ہوسکتا تھا۔
Chapter No: 13
باب مَنْ خَرَجَ مِنَ اعْتِكَافِهِ عِنْدَ الصُّبْحِ
Whoever went out of his Itikaf in the morning?
باب: صبح کے وقت اعتکاف سے باہر آنا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ الأَحْوَلِ، خَالِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ،. قَالَ سُفْيَانُ وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ،. قَالَ وَأَظُنُّ أَنَّ ابْنَ أَبِي لَبِيدٍ، حَدَّثَنَا عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ اعْتَكَفْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْعَشْرَ الأَوْسَطَ، فَلَمَّا كَانَ صَبِيحَةَ عِشْرِينَ نَقَلْنَا مَتَاعَنَا فَأَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَنْ كَانَ اعْتَكَفَ فَلْيَرْجِعْ إِلَى مُعْتَكَفِهِ فَإِنِّي رَأَيْتُ هَذِهِ اللَّيْلَةَ، وَرَأَيْتُنِي أَسْجُدُ فِي مَاءٍ وَطِينٍ ". فَلَمَّا رَجَعَ إِلَى مُعْتَكَفِهِ، وَهَاجَتِ السَّمَاءُ، فَمُطِرْنَا فَوَالَّذِي بَعَثَهُ بِالْحَقِّ لَقَدْ هَاجَتِ السَّمَاءُ مِنْ آخِرِ ذَلِكَ الْيَوْمِ، وَكَانَ الْمَسْجِدُ عَرِيشًا، فَلَقَدْ رَأَيْتُ عَلَى أَنْفِهِ وَأَرْنَبَتِهِ أَثَرَ الْمَاءِ وَالطِّينِ.
Narrated By Abu Said : We practiced Itikaf with Allah's Apostle in the middle ten days (of Ramadan). In the morning of the twentieth (of Ramadan) we shifted our baggage, but Allah's Apostle came to us and said, "Whoever was m Itikaf should return to his place of Itikaf, for I saw (i.e. was informed about the date of) this Night (of Qadr) and saw myself prostrating in mud and water." When I returned to my place the sky was overcast with clouds and it rained. By Him Who sent Muhammad with the Truth, the sky was covered with clouds from the end of that day, and the mosque which was roofed with leaf-stalks of date palm trees (leaked with rain) and I saw the trace of mud and water over the nose of the Prophet and its tip.
حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ہم نے رسول اللہﷺکے ساتھ رمضان کے درمیانی عشرے میں اعتکاف کیا جب بیسویں تاریخ کی صبح ہوئی تو ہم نے اپنا سامان (مسجد سے) اٹھایا پھر رسول اللہﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمانے لگے: جو جو لوگ اعتکاف میں تھے وہ پھر اعتکاف کی جگہ آجائیں کیونکہ میں نے شب قدر دیکھی اور یہ بھی دیکھا کہ اس شب کو میں کیچڑ میں سجدہ کررہا ہوں خیر جب آپﷺ اعتکاف کو لوٹ آئے اور آسمان پر بادل اٹھا اور بارش برسنے لگا قسم اس کی جس نے آپﷺکو سچائی کے ساتھ بھیجا! اس دن آخری وقت میں آسمان میں بادل ہوا تھا، مسجد کھجور کی شاخوں سے بنی ہوئی تھی(اس لیے چھت سے پانی ٹپکا) جب آپﷺنے نماز صبح ادا کی، تو میں نے دیکھا آپﷺکی ناک اور پیشانی پر کیچڑ لگا ہوا تھا۔
Chapter No: 14
باب الاِعْتِكَافِ فِي شَوَّالٍ
Itikaf in the month of Shawwal.
باب : شوال میں اعتکاف کرنے کا بیان ۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَعْتَكِفُ فِي كُلِّ رَمَضَانَ، وَإِذَا صَلَّى الْغَدَاةَ دَخَلَ مَكَانَهُ الَّذِي اعْتَكَفَ فِيهِ ـ قَالَ ـ فَاسْتَأْذَنَتْهُ عَائِشَةُ أَنْ تَعْتَكِفَ فَأَذِنَ لَهَا فَضَرَبَتْ فِيهِ قُبَّةً، فَسَمِعَتْ بِهَا حَفْصَةُ، فَضَرَبَتْ قُبَّةً، وَسَمِعَتْ زَيْنَبُ بِهَا، فَضَرَبَتْ قُبَّةً أُخْرَى، فَلَمَّا انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنَ الْغَدِ أَبْصَرَ أَرْبَعَ قِبَابٍ، فَقَالَ " مَا هَذَا ". فَأُخْبِرَ خَبَرَهُنَّ، فَقَالَ " مَا حَمَلَهُنَّ عَلَى هَذَا آلْبِرُّ انْزِعُوهَا فَلاَ أَرَاهَا ". فَنُزِعَتْ، فَلَمْ يَعْتَكِفْ فِي رَمَضَانَ حَتَّى اعْتَكَفَ فِي آخِرِ الْعَشْرِ مِنْ شَوَّالٍ.
Narrated By 'Amra bint 'Abdur-Rahman from 'Aisha : Allah's Apostle used to practice Itikaf every year in the month of Ramadan. And after offering the morning prayer, he used to enter the place of his Itikaf. 'Aisha asked his permission to let her practice Itikaf and he allowed her, and so she pitched a tent in the mosque. When Hafsa heard of that, she also pitched a tent (for herself), and when Zainab heard of that, she too pitched another tent. When, in the morning, Allah's Apostle had finished the morning prayer, he saw four tents and asked, "What is this?" He was informed about it. He then said, "What made them do this? Is it righteousness? Remove the tents, for I do not want to see them." So, the tents were removed. The Prophet did not perform Itikaf that year in the month of Ramadan, but did it in the last ten days of Shawwal.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا : رسول اللہﷺ ہر رمضان میں اعتکاف کیا کرتے تھے،آپﷺصبح کی نماز پڑھ کر اعتکاف کی جگہ جایا کرتے، راوی نے کہا: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بھی آپﷺسے اعتکاف کی اجازت مانگی، آپﷺنے اجازت دی،انہوں نے وہاں ایک خیمہ لگایا یہ سن کر حضرت ام المومنین حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے بھی ایک خیمہ لگایا اور حضرت زینب رضی اللہ عنہا نے جب سنا تو انہوں نے بھی ایک خیمہ کھڑا کیا رسول اللہﷺ جب صبح کی نماز پڑھ کر لوٹے دیکھا تو وہاں چار خیمے لگے ہوئے ہیں، آپﷺ نے پوچھا یہ خیمے کیسے؟ لوگوں نےبیان کیا: آپﷺنے فرمایا: انہوں نے ثواب کی نیت سے یہ نہیں کیا (بلکہ ایک دوسرے کی دوڑ میں) انہیں اکھاڑ دو، میں ان کو اچھا نہیں سمجھتا چنانچہ وہ اکھاڑ دئے گئے آپﷺ نے رمضان میں اس سال اعتکاف ہی نہیں کیا شوال کے آخری عشرے میں کیا۔
Chapter No: 15
باب مَنْ لَمْ يَرَ عَلَيْهِ إِذَا اعْتَكَفَ،صَوْمًا
Whoever thinks that Itikaf can be practiced without fasting?
باب : اعتکاف کے لیے روزے کا ضروری نہ ہونا ۔
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَخِيهِ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي نَذَرْتُ فِي الْجَاهِلِيَّةِ أَنْ أَعْتَكِفَ لَيْلَةً فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ. فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " أَوْفِ نَذْرَكَ ". فَاعْتَكَفَ لَيْلَةً.
Narrated By Abdullah bin Umar : 'Umar bin Al-Khattab said, "O Allah's Apostle! I vowed in the Pre-Islamic period to perform Itikaf in Al-Masjid-al-Haram for one night." The Prophet said, "Fulfill your vow." So, he performed Itikaf for one night.
حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ انہوں نےعرض کیا یا رسول اللہﷺ! میں نے جاہلیت کے زمانے میں نذر مانی تھی کہ مسجد حرام میں ایک رات اعتکاف کروں گا نبیﷺنے ان سے فرمایا اپنی نذر پوری کرو انہوں نے ایک رات اعتکاف کیا۔
Chapter No: 16
باب إِذَا نَذَرَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ أَنْ يَعْتَكِفَ ثُمَّ أَسْلَمَ
Whoever made a vow in the Pre-Islamic Period of Ignorance to perform Itikaf and then embraced Islam.
باب : کسی نے جاہلیت (کفر)میں اعتکاف کی منت مانی پھر مسلمان ہو گیا ۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ عُمَرَ ـ رضى الله عنه ـ نَذَرَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ أَنْ يَعْتَكِفَ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ـ قَالَ أُرَاهُ قَالَ ـ لَيْلَةً قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " أَوْفِ بِنَذْرِكَ ".
Narrated By Ibn 'Umar : That 'Umar had vowed in the Pre-Islamic period to perform Itikaf in Al-Masjid-al-Haram. (A sub-narrator thinks that 'Umar vowed to perform Itikaf for one night.) Allah's Apostle said to 'Umar, "Fulfil your vow."
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے جاہلیت کے زمانے میں مسجد حرام میں اعتکاف کرنے کی نذر مانی تھی، راوی نے کہا میں سمجھتا ہوں ایک رات بھر کےلیے رسول اللہﷺنے ان سے فرمایا: اپنی نذر پوری کرو۔
Chapter No: 17
باب الاِعْتِكَافِ فِي الْعَشْرِ الأَوْسَطِ مِنْ رَمَضَانَ
Itikaf in the middle ten days of Ramadan.
باب : رمضان کےبیچ والے عشرے میں اعتکاف کرنا ۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَعْتَكِفُ فِي كُلِّ رَمَضَانَ عَشْرَةَ أَيَّامٍ، فَلَمَّا كَانَ الْعَامُ الَّذِي قُبِضَ فِيهِ اعْتَكَفَ عِشْرِينَ يَوْمًا.
Narrated By Abu Huraira : The Prophet used to perform Itikaf every year in the month of Ramadan for ten days, and when it was the year of his death, he stayed in Itikaf for twenty days.
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ ہر رمضان میں دس دن اعتکاف کیا کرتے تھے جب وہ سال آیا جس میں آپﷺ کی وفات ہوئی تو آپﷺنے بیس دن اعتکاف کیا۔
Chapter No: 18
باب مَنْ أَرَادَ أَنْ يَعْتَكِفَ ثُمَّ بَدَا لَهُ أَنْ يَخْرُجَ
Whoever intended to practice Itikaf and then changed his mind.
باب: اعتکاف کا قصد کر کے پھر اعتکاف نہ کرنا اور نکل جانا ۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الْحَسَنِ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا الأَوْزَاعِيُّ، قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ حَدَّثَتْنِي عَمْرَةُ بِنْتُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ذَكَرَ أَنْ يَعْتَكِفَ الْعَشْرَ الأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ، فَاسْتَأْذَنَتْهُ عَائِشَةُ فَأَذِنَ لَهَا، وَسَأَلَتْ حَفْصَةُ عَائِشَةَ أَنْ تَسْتَأْذِنَ لَهَا فَفَعَلَتْ فَلَمَّا رَأَتْ ذَلِكَ زَيْنَبُ ابْنَةُ جَحْشٍ أَمَرَتْ بِبِنَاءٍ فَبُنِيَ لَهَا قَالَتْ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذَا صَلَّى انْصَرَفَ إِلَى بِنَائِهِ فَبَصُرَ بِالأَبْنِيَةِ فَقَالَ " مَا هَذَا ". قَالُوا بِنَاءُ عَائِشَةَ وَحَفْصَةَ وَزَيْنَبَ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " آلْبِرَّ أَرَدْنَ بِهَذَا مَا أَنَا بِمُعْتَكِفٍ ". فَرَجَعَ، فَلَمَّا أَفْطَرَ اعْتَكَفَ عَشْرًا مِنْ شَوَّالٍ.
Narrated By 'Amra bint 'AbdurRahman : From 'Aisha: Allah's Apostle mentioned that he would practice Itikaf in the last ten days of Ramadan. 'Aisha asked his permission to perform Itikaf and he permitted her. Hafsa asked 'Aisha to take his permission for her, and she did so. When Zainab bint Jahsh saw that, she ordered a tent to be pitched for her and it was pitched for her. Allah's Apostle used to proceed to his tent after the prayer. So, he saw the tents and asked, "What is this?" He was told that those were the tents of 'Aisha, Hafsa, and Zainab. Allah's Apostle said, "Is it righteousness which they intended by doing so? I am not going to perform Itikaf." So he returned home. When the fasting month was over, he performed Itikar for ten days in the month of Shawwal.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نےیہ ذکر کیا کہ وہ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف فرمائیں گے، تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپﷺ سے اعتکاف کرنے کی اجازت مانگی تو آپﷺنے اجازت دی اور حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا مجھے بھی اجازت دلادو، تو انہوں نے دلا دی۔ جب ام المومنین حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا نے یہ دیکھا تو انہوں نے بھی ایک خیمہ لگانے کا حکم دیا وہ لگا دیا گیا اور رسول اللہ ﷺکا یہ معمول تھاکہ آپﷺ (صبح کی) نماز پڑھ کر اعتکاف کےلیے خیمے میں چلے جاتے جب آپﷺنے اتنے خیمے دیکھے تو پوچھا یہ کس کے خیمے لگے ہیں ؟ لوگوں نے عرض کیا:حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا اور حضرت زینب رضی اللہ عنہا نے لگائے ہیں آپﷺ نے فرمایا: بھلا کیا ان کی ثواب کی نیت ہے؟ میں تو اب اعتکاف نہیں بیٹھوں گا، آپﷺ واپس چلے گئے جب عید الفطر ہوئی تو آپﷺ نے شوال میں دس دن اعتکاف کیا۔
Chapter No: 19
باب الْمُعْتَكِفِ يُدْخِلُ رَأْسَهُ الْبَيْتَ لِلْغَسْلِ
A Mutakif can let his head in the house for washing.
باب: اعتکاف والا اگر اپنا سر (مسجد سے باہر ) حجرے میں ڈالے دھونے کے لیے ۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّهَا كَانَتْ تُرَجِّلُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَهِيَ حَائِضٌ وَهْوَ مُعْتَكِفٌ فِي الْمَسْجِدِ وَهْىَ فِي حُجْرَتِهَا، يُنَاوِلُهَا رَأْسَهُ.
Narrated By 'Urwa : 'Aisha during her menses used to comb and oil the hair of the Prophet while he used to be in Itikaf in the mosque. He would stretch out his head towards her while she was in her chamber.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ نبیﷺ کے سر میں کنگھی کیا کرتیں اس حال میں کہ وہ حائضہ ہوتیں، اور نبیﷺ مسجد میں اعتکاف میں ہوتے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا حجرے میں رہتیں آپﷺ اپنا سر بڑھا دیتے۔