Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Eclipses (16)    أبواب الكُسُوف

12

Chapter No: 11

باب مَنْ لَمْ يَتَطَوَّعْ فِي السَّفَرِ دُبُرَ الصَّلاَةِ

Whoever did not offer the Nawafil (non-obligatory prayer) before and after the (compulsory) prayer during a journey

باب: سفر میں فرض نماز سے پہلے یا اس کے بعد سنتیں نہ پڑھنا۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَنَّ حَفْصَ بْنَ عَاصِمٍ، حَدَّثَهُ قَالَ سَافَرَ ابْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ فَقَالَ صَحِبْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَلَمْ أَرَهُ يُسَبِّحُ فِي السَّفَرِ، وَقَالَ اللَّهُ جَلَّ ذِكْرُهُ ‏{‏لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ‏}‏‏.‏

Narrated By Hafs bin 'Asim : Ibn 'Umar went on a journey and said, "I accompanied the Prophet and he did not offer optional prayers during the journey, and Allah says: 'Verily! In Allah's Apostle you have a good example to follow.'" (33.21)

حفص بن عاصم نے بیان کیا انہوں نے کہا: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے سفر کیا تو انہوں نے کہا میں نبی ﷺکے ساتھ رہا ۔ میں نے کبھی آپ کوسفر میں سنتیں پڑھتے نہیں دیکھا اور اللہ نے سورۂ ممتحنہ میں فرمایا: تمہارے لیے رسول اللہﷺکی زندگی بہترین نمونہ ہے۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عِيسَى بْنِ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّهُ، سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ، يَقُولُ صَحِبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَكَانَ لاَ يَزِيدُ فِي السَّفَرِ عَلَى رَكْعَتَيْنِ، وَأَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ كَذَلِكَ ـ رضى الله عنهم‏

Narrated By Ibn 'Umar : I accompanied Allah's Apostle and he never offered more than two Rakat during the journey. Abu Bakr, 'Umar and 'Uthman used to do the same.

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے تھے میں رسول اللہ ﷺ کی صحبت میں رہا ۔آپﷺ سفر میں دو رکعتوں سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے۔ حضرت ابوبکر، عمر،عثمان رضی اللہ عنہم بھی ایسا ہی کرتے تھے۔

Chapter No: 12

باب مَنْ تَطَوَّعَ فِي السَّفَرِ فِي غَيْرِ دُبُرِ الصَّلَوَاتِ وَقَبْلَهَا

Whoever offered Nawafil (non-obligatory) prayers, not after the compulsory prayer but before it.

باب: فرض نمازوں کے بعد اور اوّل کی سنتوں کے سوا اور دوسرے نفل سفر میں پڑھنا

وَرَكَعَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم رَكْعَتَىِ الْفَجْرِ فِي السَّفَرِ

The Prophet (s.a.w) offered two Rak'a before the Fajr prayers on a journey

اور نبیﷺ نے سفر میں فجر کی سنتوں کو بھی پڑھا ہے۔

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، قَالَ مَا أَنْبَأَ أَحَدٌ، أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم صَلَّى الضُّحَى غَيْرُ أُمِّ هَانِئٍ ذَكَرَتْ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ اغْتَسَلَ فِي بَيْتِهَا، فَصَلَّى ثَمَانِ رَكَعَاتٍ، فَمَا رَأَيْتُهُ صَلَّى صَلاَةً أَخَفَّ مِنْهَا، غَيْرَ أَنَّهُ يُتِمُّ الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ‏

Narrated By Ibn Abu Laila : Only Um Hani told us that she had seen the Prophet (p.b.u.h) offering the Duha (forenoon prayer). She said, "On the day of the conquest of Mecca, the Prophet took a bath in my house and offered eight Rakat. I never saw him praying such a light prayer but he performed perfect prostration and bowing.

ابن ابی لیلیٰ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہم سے ام ہانی کے سوا اور کسی نے بیان نہیں کیا کہ نبیﷺنے اشراق کی نماز پڑھی۔ام ہانی نے یہ بیان کیا کہ جس دن مکہ فتح ہوا نبیﷺنے ان کے گھر میں غسل کیا اور آٹھ رکعتیں پڑھیں، میں نے آپﷺکوکبھی اتنی ہلکی پھلکی نماز پڑھتے نہیں دیکھا،البتہ آپﷺرکوع اور سجدہ پوری طرح کرتے تھے۔


وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرٍ، أَنَّ أَبَاهُ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ، رَأَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم صَلَّى السُّبْحَةَ بِاللَّيْلِ فِي السَّفَرِ عَلَى ظَهْرِ رَاحِلَتِهِ حَيْثُ تَوَجَّهَتْ بِهِ‏

Narrated 'Abdullah bin amir that his father had told him that he had seen the Prophet (p.b.u.h) praying Nawafil at night on the back of his Mount on a journey, facing whatever direction it took.

حضرت عبد اللہ بن عامر کے والد نے انہیں بتایا کہ انہوں نے نبیﷺ کو دیکھا آپﷺ (رات کو) نفل نماز اپنی اونٹنی پر پڑھی وہ جدھر آپ کو لے جاتی ادھر ہی سہی۔


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضى الله عنهما أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُسَبِّحُ عَلَى ظَهْرِ رَاحِلَتِهِ حَيْثُ كَانَ وَجْهُهُ، يُومِئُ بِرَأْسِهِ، وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَفْعَلُهُ‏

Narrated By Salim bin Abdullah : Ibn 'Umar said, "Allah's Apostle used to pray the Nawafil on the back of his Mount (carriage) by signs facing any direction." Ibn 'Umar used to do the same.

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنی اونٹنی کی پیٹھ پر خواہ اس کا منہ کسی طرف ہوتا نفل نماز سر کے اشاروں سے پڑھا کرتے تھے، اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بھی ایسا کیا کرتے۔

Chapter No: 13

باب الْجَمْعِ فِي السَّفَرِ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ

To offer the Maghrib and Isha prayers together on a journey.

باب: سفر میں مغرب اور عشاء (اور ظہر عصر)ملا کر پڑھنا۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَجْمَعُ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ إِذَا جَدَّ بِهِ السَّيْرُ‏

Narrated By Salim's father : The Prophet used to offer the Maghrib and 'Isha prayers together whenever he was in a hurry on a journey.

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا نبیﷺمغرب اور عشاء میں جمع کرتے تھے جب آپ کو جلد چلنا منظور ہوتا۔


وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنِ الْحُسَيْنِ الْمُعَلِّمِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَجْمَعُ بَيْنَ صَلاَةِ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ إِذَا كَانَ عَلَى ظَهْرِ سَيْرٍ، وَيَجْمَعُ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ‏

Narrated Ibn Abbas: Allah's Apostle used to offer the Zuhr and 'Asr prayers together on journeys, and also used to offer the Maghrib and 'Isha prayers together.

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ سفر میں ظہر اور عصر کی نماز میں جمع کرتے، اور اسی طرح مغرب اور عشاء میں بھی جمع کرتے۔


وَعَنْ حُسَيْنٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَجْمَعُ بَيْنَ صَلاَةِ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ فِي السَّفَرِ‏.‏ وَتَابَعَهُ عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ وَحَرْبٌ عَنْ يَحْيَى عَنْ حَفْصٍ عَنْ أَنَسٍ جَمَعَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم

Narrated Anas bin Malik: The Prophet used to offer the Maghrib and the 'Isha prayers together on journeys.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ مغرب اور عشاء کی نماز سفر میں ملا کر پڑھتے اور حسین معلم کے ساتھ اس حدیث کو علی بن مبارک نے بھی یحییٰ سے روایت کیا ۔انہوں نے حفص سے ، انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے کہ نبی ﷺنے جمع کیا۔

Chapter No: 14

باب هَلْ يُؤَذِّنُ أَوْ يُقِيمُ إِذَا جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ

Should the Adhan or Iqama be pronounced when the Maghrib and Isha prayers are offered together.

باب: اگر مغرب عشاء ملا کر پڑھے تو اذان بھی دے یا صرف تکبیر کہنا کافی ہے؟

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ فِي السَّفَرِ يُؤَخِّرُ صَلاَةَ الْمَغْرِبِ، حَتَّى يَجْمَعَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ الْعِشَاءِ‏.‏ قَالَ سَالِمٌ وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَفْعَلُهُ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ، وَيُقِيمُ الْمَغْرِبَ فَيُصَلِّيهَا ثَلاَثًا، ثُمَّ يُسَلِّمُ، ثُمَّ قَلَّمَا يَلْبَثُ حَتَّى يُقِيمَ الْعِشَاءَ، فَيُصَلِّيهَا رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ يُسَلِّمُ وَلاَ يُسَبِّحُ بَيْنَهَا بِرَكْعَةٍ، وَلاَ بَعْدَ الْعِشَاءِ بِسَجْدَةٍ حَتَّى يَقُومَ مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ‏

Narrated By Az-Zuhri : Salim told me, "'Abdullah bin 'Umar said, 'I saw Allah's Apostle delaying the Maghrib prayer till he offered it along with the Isha prayer whenever he was in a hurry during the journey.' " Salim said, "Abdullah bin Umar used to do the same whenever he was in a hurry during the journey. After making the call for Iqama, for the Maghrib prayer he used to offer three Rakat and then perform Tasllm. After waiting for a short while, he would pronounce the Iqama for the 'Isha prayer and offer two Rakat and perform Taslim. He never prayed any Nawafil in between the two prayers or after the 'Isha prayers till he got up in the middle of the night (for Tahajjud prayer)."

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہﷺ کو دیکھا آپﷺ کو جب سفر میں جلد چلنا ہوتا تو مغرب کی نماز میں دیر کرتے،مغرب اور عشاء ملا کر پڑھ لیتے۔سالم نے کہا: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بھی ایسا ہی کرتے، انہیں جب چلنے کی جلدی ہوتی تو مغرب کی تکبیر کہلواتے اورتین رکعتیں پڑھ کر سلام پھیر دیتے پھر تھوڑی دیر ٹھہرکر عشاء کی تکبیر کہلواتے اس کی دو رکعتیں پڑھ کر سلام پھیردیتے اور ان کے درمیان میں نفل کی ایک رکعت بھی نہ پڑھتے ، نہ عشاء کے بعد کوئی رکعت پڑھتے،یہاں تک کہ آدھی رات کو اُٹھتے۔


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، حَدَّثَنَا حَرْبٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ حَدَّثَنِي حَفْصُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ، أَنَّ أَنَسًا رضى الله عنه حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَجْمَعُ بَيْنَ هَاتَيْنِ الصَّلاَتَيْنِ فِي السَّفَرِ‏.‏ يَعْنِي الْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ‏

Narrated By Anas : Allah's Apostle used to offer these two prayers together on journeys i.e. the Maghrib and the 'Isha.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺان دونوں نمازوں یعنی مغرب اور عشاء کو سفر میں ملاکر پڑھا کرتے۔

Chapter No: 15

باب يُؤَخِّرُ الظُّهْرَ إِلَى الْعَصْرِ إِذَا ارْتَحَلَ قَبْلَ أَنْ تَزِيغَ الشَّمْسُ

To delay the Salat-uz-Zuhr prayers till the Asr prayers if one has set off before noon.

باب: مسا فر جب سورج ڈھلنے سے پہلے کوچ کرے تو ظہر کی نماز میں عصر کا وقت آنے تک دیر کرے ۔

فِيهِ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم

Ibn Abbas narrated this on the authority of the Prophet (s.a.w)

اس کو ابن عباسؓ نے نبیﷺ سے روایت کیا ہے۔

حَدَّثَنَا حَسَّانُ الْوَاسِطِيُّ، قَالَ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَةَ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا ارْتَحَلَ قَبْلَ أَنْ تَزِيغَ الشَّمْسُ أَخَّرَ الظُّهْرَ إِلَى وَقْتِ الْعَصْرِ، ثُمَّ يَجْمَعُ بَيْنَهُمَا، وَإِذَا زَاغَتْ صَلَّى الظُّهْرَ ثُمَّ رَكِبَ

Narrated By Anas bin Malik : Whenever the Prophet started a journey before noon, he used to delay the Zuhr prayer till the time of 'Asr and then offer them together; and if the sun declined (at noon) he used to offer the Zuhr prayer and then ride (for the journey).

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ جب سورج ڈھلنے سے پہلے کوچ کرتے تو ظہر کی نماز میں دیر کرتے عصر کے وقت تک پھر دونوں کو ملا کر پڑھ لیتے اگر کوچ سے پہلے سورج ڈھل جاتا تو ظہر پڑھ کر سوار ہوتے۔

Chapter No: 16

باب إِذَا ارْتَحَلَ بَعْدَ مَا زَاغَتِ الشَّمْسُ صَلَّى الظُّهْرَ ثُمَّ رَكِبَ

Whenever a person travels after midday, he should offer the Zuhr prayers and then ride for a journey.

باب: جب سفر میں سورج ڈھلنے کے بعد کوچ کرنا چاہےتو ظہر پڑھ کر سوار ہو۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَةَ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذَا ارْتَحَلَ قَبْلَ أَنْ تَزِيغَ الشَّمْسُ أَخَّرَ الظُّهْرَ إِلَى وَقْتِ الْعَصْرِ، ثُمَّ نَزَلَ فَجَمَعَ بَيْنَهُمَا، فَإِنْ زَاغَتِ الشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ يَرْتَحِلَ صَلَّى الظُّهْرَ ثُمَّ رَكِبَ

Narrated By Anas bin Malik : Whenever the Prophet started the journey before noon, he used to delay the Zuhr prayer till the time for the 'Asr prayer and then he would dismount and pray them together; and whenever the sun declined before he started the journey he used to offer the Zuhr prayer and then ride (for the journey).

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں کہا: نبی ﷺ جب سورج ڈھلنے سے پیشتر کوچ کرتے تو ظہر کی نماز میں عصر کا وقت آنے تک دیر کرتے پھر اُتر کر دونوں نمازیں ملا کر پڑھتے۔اگر کوچ کرنے سے پہلے ہی سورج ڈھل جاتا تو ظہر کی نماز پڑھ کر سوار ہوتے۔

Chapter No: 17

باب صَلاَةِ الْقَاعِدِ

To offer Salat while sitting.

باب: بیٹھ کر نماز پڑھنا۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّهَا قَالَتْ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي بَيْتِهِ وَهْوَ شَاكٍ، فَصَلَّى جَالِسًا وَصَلَّى وَرَاءَهُ قَوْمٌ قِيَامًا، فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ أَنِ اجْلِسُوا، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ ‏"‏ إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا ‏"‏‏

Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle prayed in his house while sitting during his illness and the people prayed behind him standing and he pointed to them to sit down. When he had finished the prayer, he said, "The Imam is to be followed and so when he bows you should bow; and when he lifts his head you should also do the same."

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺبیمار تھے اس لیے آپﷺ نے اپنے گھرمیں بیٹھ کرنماز پڑھائی، بعض لوگ آپﷺ کے پیچھے کھڑے ہوکر نماز پڑھنے لگے۔ لیکن آپﷺ نے انہیں اشارہ کیا کہ بیٹھ جاؤ۔ جب نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: امام اس لیے مقرر ہوا ہے کہ اس کی پیروی کی جائے ۔جب وہ رکوع کرے تم بھی رکوع کرو اور جب وہ سر اٹھائے تم بھی سر اٹھاؤ۔


حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سَقَطَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنْ فَرَسٍ فَخُدِشَ ـ أَوْ فَجُحِشَ ـ شِقُّهُ الأَيْمَنُ، فَدَخَلْنَا عَلَيْهِ نَعُودُهُ، فَحَضَرَتِ الصَّلاَةُ فَصَلَّى قَاعِدًا فَصَلَّيْنَا قُعُودًا وَقَالَ ‏"‏ إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا، وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ‏.‏ فَقُولُوا رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ ‏"‏‏

Narrated By Anas bin Malik : Allah's Apostle (p.b.u.h) fell down from a horse and his right side was either injured or scratched, so we went to inquire about his health. The time for the prayer became due and he offered the prayer while sitting and we prayed while standing. He said, "The Imam is to be followed; so if he says Takbir, you should also say Takbir, and if he bows you should also bow; and when he lifts his head you should also do the same and if he says: Sami'a-l-lahu Liman Hamidah (Allah hears whoever sends his praises to Him) you should say: Rabbana walakal-Hamd (O our Lord! All the praises are for You.")

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ گھوڑے سے گر پڑے۔ اس کی وجہ سے آپﷺکے دائیں پہلو پر زخم آگئے۔ ہم عیادت کےلیے گئے تو نماز کا وقت ہوگیا۔آپﷺنے بیٹھ کر نماز پڑھائی ہم نے بھی آپﷺ کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی، اور آپﷺ نے فرمایا: امام اس لیے بنایا جاتا ہے تاکہ اس کی پیروی کی جاسکے، جب وہ تکبیر کہے تم بھی تکبیر کہو اور جب وہ رکوع کرے ،تم بھی رکوع کرو ۔جب وہ سر اٹھائے تم بھی سر اٹھاؤ، جب وہ سمع اللہ لمن حمدہ کہے تم بھی اللہم ربنّا ولک الحمد کہو۔


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، أَخْبَرَنَا حُسَيْنٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ سَأَلَ نَبِيَّ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏ أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ عَنِ ابْنِ بُرَيْدَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ ـ وَكَانَ مَبْسُورًا ـ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْ صَلاَةِ الرَّجُلِ قَاعِدًا فَقَالَ ‏"‏ إِنْ صَلَّى قَائِمًا فَهْوَ أَفْضَلُ، وَمَنْ صَلَّى قَاعِدًا فَلَهُ نِصْفُ أَجْرِ الْقَائِمِ، وَمَنْ صَلَّى نَائِمًا فَلَهُ نِصْفُ أَجْرِ الْقَاعِدِ ‏"

Narrated By 'Imran bin Husain : (Who had piles) I asked Allah's Apostle about the praying of a man while sitting. He said, "If he prays while standing it is better and he who prays while sitting gets half the reward of that who prays standing; and whoever prays while Lying gets half the reward of that who prays while sitting."

حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبیﷺ سے پوچھا۔ دوسری سند میں یہ ہے کہ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کو بواسیر تھا تو انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہﷺ سے بیٹھ کر نماز پڑھنے کے بارے میں سوال کیا۔ آپﷺ نے فرمایا: اگر آدمی کھڑے ہو کر نماز پڑھے تو وہ افضل ہے اور اگر بیٹھ کر پڑھے تو اس کو کھڑا ہونے والے سے آدھا ثواب ملے گا اور اگر شخص لیٹ کر پڑھے ،اس کو بیٹھنے والے سے بھی آدھا ملے گا۔

Chapter No: 18

باب صَلاَةِ الْقَاعِدِ بِالإِيمَاءِ

To offer Salat by signs while sitting.

باب: اشارہ سے بیٹھ کر نماز پڑھنا۔

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، أَنَّ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ ـ وَكَانَ رَجُلاً مَبْسُورًا ـ وَقَالَ أَبُو مَعْمَرٍ مَرَّةً عَنْ عِمْرَانَ، قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم عَنْ صَلاَةِ الرَّجُلِ وَهْوَ قَاعِدٌ فَقَالَ ‏"‏ مَنْ صَلَّى قَائِمًا فَهْوَ أَفْضَلُ، وَمَنْ صَلَّى قَاعِدًا فَلَهُ نِصْفُ أَجْرِ الْقَائِمِ، وَمَنْ صَلَّى نَائِمًا فَلَهُ نِصْفُ أَجْرِ الْقَاعِدِ ‏"

Narrated By 'Abdullah bin Buraida : 'Imran bin Husain had piles. Once Abu Ma mar narrated from 'Imran bin Husain had said, "I asked the Prophet (p.b.u.h) about the prayer of a person while sitting. He said, 'It is better for one to pray standing; and whoever prays sitting gets half the reward of that who prays while standing; and whoever prays while Lying gets half the reward of that who prays while sitting.' "

حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کو بواسیرتھی تو انہوں نے کہا: میں نے نبیﷺ سے بیٹھ کر نماز پڑھنے کے بارے میں پوچھا ہے۔آپﷺ نے فرمایا: جو شخص کھڑے ہوکر نماز پڑھے وہ افضل ہے اور جو بیٹھ کر پڑھے اس کو کھڑے ہونے والے کا آدھا ثواب ملے گا اور جو لیٹ کر پڑھے اس کو بیٹھنے والے کا آدھا ثواب ملے گا۔

Chapter No: 19

باب إِذَا لَمْ يُطِقْ قَاعِدًا صَلَّى عَلَى جَنْبٍ

Whoever cannot offer Salat while sitting, can offer Salat while lying on his side.

باب: جب کسی کو بیٹھنے کی طاقت نہ ہو تو کروٹ پر لیٹ کر نماز پڑھے

وَقَالَ عَطَاءٌ إِنْ لَمْ يَقْدِرْ أَنْ يَتَحَوَّلَ إِلَى الْقِبْلَةِ صَلَّى حَيْثُ كَانَ وَجْهُهُ‏

Ata said, "If one is unable to turn towards the Qiblah then he can offer the Salat in whatever direction his face may be."

اور عطاء بن ابی رباح نے کہا جب آدمی قبلے کی طرف منہ نہ کر سکے تو جدہر منہ کر سکے ادھر ہی نماز پڑھ لے۔

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ طَهْمَانَ، قَالَ حَدَّثَنِي الْحُسَيْنُ الْمُكْتِبُ، عَنِ ابْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَتْ بِي بَوَاسِيرُ فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم عَنِ الصَّلاَةِ فَقَالَ ‏"‏ صَلِّ قَائِمًا، فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَقَاعِدًا، فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَعَلَى جَنْبٍ ‏"‏‏

Narrated By 'Imran bin Husain : Had piles, so I asked the Prophet about the prayer. He said, "Pray while standing and if you can't, pray while sitting and if you cannot do even that, then pray Lying on your side."

حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: مجھ کو بواسیر کا عارضہ تھا میں نے نبیﷺ سے پوچھا نماز کیسے پڑھوں آپﷺ نے فرمایا: کھڑے ہوکر پڑھو، اگر نہ ہو سکے تو بیٹھ کر پڑھو، اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو لیٹ کر پڑھو۔

Chapter No: 20

باب إِذَا صَلَّى قَاعِدًا ثُمَّ صَحَّ أَوْ وَجَدَ خِفَّةً تَمَّمَ مَا بَقِيَ

Whoever starts his Salat (prayer) sitting (because of ailment) and then during the Salat (prayer) feels better, can finish the rest while standing.

باب: اگر کوئی شخص بیٹھ کر نماز شروع کرے پھر تندرست ہو جائے یا بیماری ہلکی پائے( اور کھڑا ہو سکے )تو جتنی نماز باقی ہے وہ کھڑے ہو کر پڑھ لے

وَقَالَ الْحَسَنُ إِنْ شَاءَ الْمَرِيضُ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ قَائِمًا وَرَكْعَتَيْنِ قَاعِدًا‏

Al-Hasan said, "If the sick person wishes he can offer two Rak'a while standing and two Rak'a while sitting"

اور امام حسن بصری نے کہا بیمار آدمی چاہے تو (فرض)نماز کی دو رکعتیں بیٹھ کر پڑھے دو رکعتیں کھڑا ہو کر ۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا لَمْ تَرَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي صَلاَةَ اللَّيْلِ قَاعِدًا قَطُّ حَتَّى أَسَنَّ، فَكَانَ يَقْرَأُ قَاعِدًا حَتَّى إِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ قَامَ، فَقَرَأَ نَحْوًا مِنْ ثَلاَثِينَ آيَةً أَوْ أَرْبَعِينَ آيَةً، ثُمَّ رَكَعَ

Narrated By 'Aisha : (The mother of the faithful believers) I never saw Allah's Apostle offering the night prayer while sitting except in his old age and then he used to recite while sitting and whenever he wanted to bow he would get up and recite thirty or forty verses (while standing) and then bow.

حضرت عائشہ ام المؤمنین رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہﷺ کو ( تہجد) رات کی نمازکبھی بیٹھ کر پڑھتے نہیں دیکھا یہاں تک کہ آپﷺ عمررسیدہ نہیں ہوئے، تو اس وقت آپﷺ بیٹھ کر (تہجد میں) قراءت کیا کرتے۔ جب رکوع کرنا چاہتے تو کھڑے ہوکر تیس چالیس آیتیں پڑھتے پھر رکوع کرتے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ، وَأَبِي النَّضْرِ، مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُصَلِّي جَالِسًا فَيَقْرَأُ وَهْوَ جَالِسٌ، فَإِذَا بَقِيَ مِنْ قِرَاءَتِهِ نَحْوٌ مِنْ ثَلاَثِينَ أَوْ أَرْبَعِينَ آيَةً قَامَ فَقَرَأَهَا وَهْوَ قَائِمٌ، ثُمَّ يَرْكَعُ ثُمَّ يَسْجُدُ، يَفْعَلُ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ ذَلِكَ، فَإِذَا قَضَى صَلاَتَهُ نَظَرَ، فَإِنْ كُنْتُ يَقْظَى تَحَدَّثَ مَعِي، وَإِنْ كُنْتُ نَائِمَةً اضْطَجَعَ‏

Narrated By 'Aisha : (The mother of the faithful believers) Allah's Apostle (in his last days) used to pray sitting. He would recite while sitting, and when thirty or forty verses remained from the recitation he would get up and recite them while standing and then he would bow and prostrate. He used to do the same in the second Raka. After finishing the Prayer he used to look at me and if I was awake he would talk to me and if I was asleep, he would lie down.

حضرت ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ بیٹھ کر (تہجد کی) نماز پڑھا کرتے اور بیٹھے بیٹھے قراءت کرتے رہتے جب تیس چالیس آیتیں پڑھنی باقی رہتیں تو کھڑے ہوجاتے اور کھڑے ہوکر ان کو پڑھتے۔ پھر رکوع کرتے اور سجدہ کرتے، پھر دوسری رکعت میں بھی ایسا ہی کرتے جب نماز پڑھنے سے فارغ ہوجاتے تو دیکھتے اگر میں جاگتی ہوتی تو مجھ سے باتیں کرتے اور اگر میں سورہی ہوتی تو آپﷺ بھی لیٹ جاتے۔

12