Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Umra (26)    أبواب العمرة

123

Chapter No: 11

باب الْحِجَامَةِ لِلْمُحْرِمِ

Cupping (i.e., letting out of the blood medically) for a Muhrim.

باب : محرم کو پچھنی لگانا کیسا ہے،

وَكَوَى ابْنُ عُمَرَ ابْنَهُ وَهُوَ مُحْرِمٌ‏.‏ وَيَتَدَاوَى مَا لَمْ يَكُنْ فِيهِ طِيبٌ‏

Ibn Umar (r.a) branded his son while he was in a state of Ihram, and it is permissible for a Muhrim to take medicine on condition that it does not contain any perfume.

اور ابن عمرؓ نے اپنے بیٹے کو داغ دیا وہ محرم تھا اور محرم ایسی دوا لگا سکتا ہے جس میں خوشبو نہ ہو

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ قَالَ عَمْرٌو أَوَّلُ شَىْءٍ سَمِعْتُ عَطَاءً، يَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ احْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهُوَ مُحْرِمٌ‏.‏ ثُمَّ سَمِعْتُهُ يَقُولُ حَدَّثَنِي طَاوُسٌ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فَقُلْتُ لَعَلَّهُ سَمِعَهُ مِنْهُمَا‏

Narrated By Ibn Abbas : Allah's Apostle was cupped while he was in a state of Ihram.

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ کہتے تھے رسول اللہﷺنے احرام کی حالت میں پچھنی لگائی۔


حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ أَبِي عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ، عَنِ ابْنِ بُحَيْنَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ احْتَجَمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَهْوَ مُحْرِمٌ بِلَحْىِ جَمَلٍ فِي وَسَطِ رَأْسِهِ‏

Narrated By Ibn Buhaina : The Prophet, while in the state of Ihram, was cupped at the middle of his head at Liha-Jamal.

حضرت ابن بحینہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے احرام کی حالت میں مقام لحی جمل میں اپنے سر کے درمیان میں پچھنی لگوائی۔

Chapter No: 12

باب تَزْوِيجِ الْمُحْرِمِ

The marrying of a Muhrim.

باب : محرم عقد (نکاح) کر سکتا ہے

حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ الْحَجَّاجِ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ‏

Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet married Maimuna while he was in the state of Ihram, (only the ceremonies of marriage were held).

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے حضرت ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے احرام کی حالت میں نکاح کیا۔

Chapter No: 13

باب مَا يُنْهَى مِنَ الطِّيبِ لِلْمُحْرِمِ وَالْمُحْرِمَةِ

What is forbidden for a Muhrim (male or female) as regard to perfumes.

باب : احرام میں مرد اور عورت کو خوشبو لگانا منع ہے

وَقَالَتْ عَائِشَةُ رضى الله عنها لاَ تَلْبَسُ الْمُحْرِمَةُ ثَوْبًا بِوَرْسٍ أَوْ زَعْفَرَانٍ‏

Aisha (r.a) said, "A woman in the state of Ihram should not wear clothes perfumed with Wars or Saffron"

اور حضرت عائشہؓ نے فرمایا محرم عورت ورس اور زعفران کا رنگا کپڑا نہ پہنے

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، حَدَّثَنَا نَافِعٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَاذَا تَأْمُرُنَا أَنْ نَلْبَسَ مِنَ الثِّيَابِ فِي الإِحْرَامِ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ تَلْبَسُوا الْقَمِيصَ وَلاَ السَّرَاوِيلاَتِ وَلاَ الْعَمَائِمَ، وَلاَ الْبَرَانِسَ إِلاَّ أَنْ يَكُونَ أَحَدٌ لَيْسَتْ لَهُ نَعْلاَنِ، فَلْيَلْبَسِ الْخُفَّيْنِ، وَلْيَقْطَعْ أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ، وَلاَ تَلْبَسُوا شَيْئًا مَسَّهُ زَعْفَرَانٌ، وَلاَ الْوَرْسُ، وَلاَ تَنْتَقِبِ الْمَرْأَةُ الْمُحْرِمَةُ وَلاَ تَلْبَسِ الْقُفَّازَيْنِ ‏"‏‏.‏ تَابَعَهُ مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ وَجُوَيْرِيَةُ وَابْنُ إِسْحَاقَ فِي النِّقَابِ وَالْقُفَّازَيْنِ‏.‏ وَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ وَلاَ وَرْسٌ وَكَانَ يَقُولُ لاَ تَتَنَقَّبِ الْمُحْرِمَةُ، وَلاَ تَلْبَسِ الْقُفَّازَيْنِ‏.‏ وَقَالَ مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ لاَ تَتَنَقَّبِ الْمُحْرِمَةُ‏.‏ وَتَابَعَهُ لَيْثُ بْنُ أَبِي سُلَيْمٍ‏.

Narrated By 'Abdullah bin Umar : A person stood up and asked, "O Allah's: Apostle! What clothes may be worn in the state of Ihram?" The Prophet replied, "Do not wear a shirt or trousers, or any headgear (e.g. a turban), or a hooded cloak; but if somebody has no shoes he can wear leather stockings provided they are cut short off the ankles, and also, do not wear anything perfumed with Wars or saffron, and the Muhrima (a woman in the state of Ihram) should not cover her face, or wear gloves."

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ایک شخص کھڑا ہوا اور کہنے لگا: یا رسول اللہﷺ! احرام میں آپﷺ ہمیں کون سے کپڑے پہننے کی اجازت دیتے ہیں۔آپﷺنے فرمایا: قمیض نہ پہنو، نہ پاجامہ، نہ عمامہ، نہ کنٹوپ (یا باران کوٹ) اگر کسی کے پاس جوتیاں نہ ہوں تو وہ موزے ٹخنوں سے نیچے تک کاٹ کر پہن لے، اور وہ کپڑا بھی نہ پہنو جس میں زعفران اور ورس لگی ہو اور محرم عورت منہ پر نقاب نہ ڈالے نہ دستانے پہنے۔ لیث کے ساتھ اس حدیث کو موسیٰ بن عقبہ اور اسمٰعیل بن ابراہیم بن عقبہ اور جویریہ اور ابن اسحاق نے بھی روایت کیا ان کی روایتوں میں نقاب اور دستانوں کا ذکر ہے، اور عبید اللہ کی روایت میں ولا ورس ہے اور یہ کہ وہ کہتے تھے محرمہ عورت نقاب نہ ڈالے اور نہ دستانے پہنے اور امام مالک رحمہ اللہ نے نافع سے انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے یوں روایت کی محرمہ نقاب نہ ڈالے اور لیث بن ابی سلیم نے مالک کی طرح روایت کی۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ وَقَصَتْ بِرَجُلٍ مُحْرِمٍ نَاقَتُهُ، فَقَتَلَتْهُ، فَأُتِيَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ اغْسِلُوهُ، وَكَفِّنُوهُ، وَلاَ تُغَطُّوا رَأْسَهُ، وَلاَ تُقَرِّبُوهُ طِيبًا، فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يُهِلُّ ‏"‏‏

Narrated By Ibn 'Abbas : A man was crushed to death by his she-camel and was brought to Allah's Apostle who said, "Give him a bath and shroud him, but do not cover his head, and do not bring any perfume near to him, as he will be resurrected reciting Talbiya."

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ایک احرام والے شخص کو اس کی اونٹنی نے گردن توڑ کر مار ڈالا۔ وہ رسول اللہﷺکے سامنے لایا گیا آپﷺ نے فرمایا: اس کو غسل اور کفن دو لیکن اس کا سر مت چھپاؤ، نہ اس کو خوشبو لگاؤ ،کیونکہ وہ قیامت کے دن لبیک کہتا ہوا اٹھے گا۔

Chapter No: 14

باب الاِغْتِسَالِ لِلْمُحْرِمِ

The taking of a bath by a Muhrim.

باب : محرم کو غسل کرنا کیسا ہے ،

وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رضى الله عنهما يَدْخُلُ الْمُحْرِمُ الْحَمَّامَ‏.‏ وَلَمْ يَرَ ابْنُ عُمَرَ وَعَائِشَةُ بِالْحَكِّ بَأْسًا‏

And Ibn Abbas (r.a) said that a Muhrim could enter a bathroom (for a bath), and Ibn Umar (r.a) and Aisha (r.a) did not think that there was any harm in scratching the body

اور ابن عباسؓ نے کہا محرم حمام میں جا سکتا ہے اور ابن عمرؓ اور حضرت عائشہؓ نے محرم کو بدن کھجانا جائز رکھا۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْعَبَّاسِ، وَالْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ، اخْتَلَفَا بِالأَبْوَاءِ، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ يَغْسِلُ الْمُحْرِمُ رَأْسَهُ‏.‏ وَقَالَ الْمِسْوَرُ لاَ يَغْسِلُ الْمُحْرِمُ رَأْسَهُ‏.‏ فَأَرْسَلَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَبَّاسِ إِلَى أَبِي أَيُّوبَ الأَنْصَارِيِّ، فَوَجَدْتُهُ يَغْتَسِلُ بَيْنَ الْقَرْنَيْنِ، وَهُوَ يُسْتَرُ بِثَوْبٍ، فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَقَالَ مَنْ هَذَا فَقُلْتُ أَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حُنَيْنٍ، أَرْسَلَنِي إِلَيْكَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَبَّاسِ، أَسْأَلُكَ كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَغْسِلُ رَأْسَهُ، وَهُوَ مُحْرِمٌ، فَوَضَعَ أَبُو أَيُّوبَ يَدَهُ عَلَى الثَّوْبِ، فَطَأْطَأَهُ حَتَّى بَدَا لِي رَأْسُهُ ثُمَّ قَالَ لإِنْسَانٍ يَصُبُّ عَلَيْهِ اصْبُبْ‏.‏ فَصَبَّ عَلَى رَأْسِهِ، ثُمَّ حَرَّكَ رَأْسَهُ بِيَدَيْهِ فَأَقْبَلَ بِهِمَا وَأَدْبَرَ وَقَالَ هَكَذَا رَأَيْتُهُ صلى الله عليه وسلم يَفْعَلُ‏

Narrated By 'Abdullah bin Hunain : Abdullah bin Al-Abbas and Al-Miswar bin Makhrama differed at Al-Abwa'; Ibn 'Abbas said that a Muhrim could wash his head; while Al-Miswar maintained that he should not do so. 'Abdullah bin 'Abbas sent me to Abu Aiyub Al-Ansari and I found him bathing between the two wooden posts (of the well) and was screened with a sheet of cloth. I greeted him and he asked who I was. I replied, "I am 'Abdullah bin Hunain and I have been sent to you by Ibn 'Abbas to ask you how Allah's Apostle used to wash his head while in the state of Ihram." Abu Aiyub Al-Ansarl caught hold of the sheet of cloth and lowered it till his head appeared before me, and then told somebody to pour water on his head. He poured water on his head, and he (Abu Aiyub) rubbed his head with his hands by bringing them from back to front and from front to back and said, "I saw the Prophet doing like this."

ابراہیم بن عبداللہ بن حنین اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ اور مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ مقام ابواء میں اختلاف کیا، تو حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا محرم سر دھوسکتا ہے اور مسور نے کہا: نہیں دھوسکتا۔ آخر حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے مجھے حضرت ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے پاس بھیجا میں نے دیکھا وہ کنوئیں کی دو لکڑیوں کے بیچ میں نہا رہے ہیں ایک کپڑے کی آڑ کیے ہوئے میں نے ان کو سلام کیا انہوں نے پوچھا کون ہے میں نے کہا: میں عبد اللہ بن حنین ہوں مجھے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے آپ کے پاس یہ پوچھنے کو بھیجا ہے کہ رسول اللہﷺ احرام کی حالت میں اپنا سر کیسے دھوتے تھے یہ سن کر حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ نے اپنا ہاتھ پردے پر رکھا اس کو نیچا کیا یہاں تک کہ ان کا سر دکھائی دیاپھر ایک آدمی سے کہا جو ان پر پانی ڈالتا تھا پانی ڈالو اس نے ان کے سر پر پانی ڈالا انہوں نے دونوں ہاتھوں سے سر کو ہلایا آگے لائے اور پیچھے لے گئے پھر کہنے لگے میں نے آپﷺ کو ایسے ہی کرتے دیکھا۔

Chapter No: 15

باب لُبْسِ الْخُفَّيْنِ لِلْمُحْرِمِ إِذَا لَمْ يَجِدِ النَّعْلَيْنِ

Wearing of leather stockings by a Muhrim if slippers are not available (but it should be below the ankles).

باب : جب محرم کو جوتیاں نہ ملیں تو موزے پہن لینا۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ زَيْدٍ، سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَخْطُبُ بِعَرَفَاتٍ ‏"‏ مَنْ لَمْ يَجِدِ النَّعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسِ الْخُفَّيْنِ، وَمَنْ لَمْ يَجِدْ إِزَارًا فَلْيَلْبَسْ سَرَاوِيلَ ‏"‏‏.‏ لِلْمُحْرِمِ‏

Narrated By Ibn 'Abbas : I heard the Prophet delivering a sermon at 'Arafat saying, "If a Muhrim does not find slippers, he could wear Khuffs (but he has to cut short the Khuffs below the ankles), and if he does not find an Izar (a waist sheet for wrapping the lower half of the body) he could wear trousers."

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے نبیﷺ سے سنا آپﷺ عرفات میں خطبہ دے رہے تھے جس شخص کو احرام کی حالت میں جوتیاں نہ ملیں وہ موزے پہن لے، جس کو تہبند نہ ملے وہ پاجامہ پہن لے۔


حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَا يَلْبَسُ الْمُحْرِمُ مِنَ الثِّيَابِ فَقَالَ ‏"‏ لاَ يَلْبَسِ الْقَمِيصَ، وَلاَ الْعَمَائِمَ، وَلاَ السَّرَاوِيلاَتِ، وَلاَ الْبُرْنُسَ، وَلاَ ثَوْبًا مَسَّهُ زَعْفَرَانٌ وَلاَ وَرْسٌ، وَإِنْ لَمْ يَجِدْ نَعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسِ الْخُفَّيْنِ، وَلْيَقْطَعْهُمَا حَتَّى يَكُونَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ ‏"‏‏

Narrated By Abdullah : Allah's Apostle was asked what sort of clothes a Muhrim should wear. He replied, "He should not wear a shirt, turbans, trousers, a hooded cloak, or a dress perfumed with saffron or Wars; and if slippers are not available he can wear Khuffs but he should cut them so that they reach below the ankles.

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ سے پوچھا گیا محرم کون سے کپڑے پہنے؟ آپﷺنے فرمایا: قمیض نہ پہنے، نہ پگڑی باندھے، نہ پاجامہ پہنے، نہ باران کوٹ پہنے، نہ وہ کپڑا جس کو زعفران یا ورس لگی ہو اگر جوتیاں نہ ملیں تو موزے پہن لے اور ان کو کاٹ کر ٹخنوں سے نیچا کر لے۔

Chapter No: 16

باب إِذَا لَمْ يَجِدِ الإِزَارَ فَلْيَلْبَسِ السَّرَاوِيلَ

If an Izar is not available, one (Muhrim) can wear trousers.

باب : جو شخص تہ بند نہ پائے وہ پاجامہ پہن لے

حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ خَطَبَنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِعَرَفَاتٍ فَقَالَ ‏"‏ مَنْ لَمْ يَجِدِ الإِزَارَ فَلْيَلْبَسِ السَّرَاوِيلَ، وَمَنْ لَمْ يَجِدِ النَّعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسِ الْخُفَّيْنِ ‏"‏‏

Narrated By Ibn Abbas : The Prophet delivered a sermon at 'Arafat and said, "Whoever does not get an Izar can wear trousers, and whoever cannot get a pair of shoes can wear Khuffs."

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺنے ہمیں عرفات میں خطبہ دیا تو فرمایا: جو کوئی تہبند نہ پائے وہ پاجامہ پہنے اور جوتیاں نہ پائے وہ موزے پہن لے۔

Chapter No: 17

باب لُبْسِ السِّلاَحِ لِلْمُحْرِمِ

Carrying of arms by a Muhrim.

باب : محرم کو ہتھیار باندھا درست ہے۔

وَقَالَ عِكْرِمَةُ إِذَا خَشِيَ الْعَدُوَّ لَبِسَ السِّلاَحَ وَافْتَدَى‏.‏ وَلَمْ يُتَابَعْ عَلَيْهِ فِي الْفِدْيَةِ‏

According to 'Ikrima, one can carry arms if he fears the enemy, but the Fidya has to be paid. No religious scholar agrees with him on necessitating the Fidya

اور عکرمہ نے کہا اگر محرم کو دشمن کا ڈر ہو تو ہتھیار باندھے اور فدیہ دے لیکن عکرمہ کے سوا اور کسی نے یہ نہیں کہا کہ فدیہ دے۔

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْبَرَاءِ ـ رضى الله عنه ـ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي ذِي الْقَعْدَةِ، فَأَبَى أَهْلُ مَكَّةَ أَنْ يَدَعُوهُ يَدْخُلُ مَكَّةَ، حَتَّى قَاضَاهُمْ لاَ يُدْخِلُ مَكَّةَ سِلاَحًا إِلاَّ فِي الْقِرَابِ‏

Narrated By Al-Bara : The Prophet assumed Ihram for Umra in the month of Dhul-Qa'da but the (pagan) people of Mecca refused to admit him into Mecca till he agreed on the condition that he would not bring into Mecca any arms but sheathed.

حضرت براء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ نے ذی القعدہ میں عمرہ کیا، مکہ والوں نے آپﷺ کو مکہ میں آنے نہ دیا آخر آپﷺ نے ان سے اس شرط پر صلح کی کہ مکہ میں ہتھیار نیام میں رکھ کر داخل ہوں گے۔

Chapter No: 18

باب دُخُولِ الْحَرَمِ وَمَكَّةَ بِغَيْرِ إِحْرَامٍ

Entering the Haram and Makkah without assuming Ihram.

باب : مکہ اور حرم میں بن احرام داخل ہونا

وَدَخَلَ ابْنُ عُمَرَ‏.‏ وَإِنَّمَا أَمَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِالإِهْلاَلِ لِمَنْ أَرَادَ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ، وَلَمْ يَذْكُرْ لِلْحَطَّابِينَ وَغَيْرِهِمْ‏

And Ibn Umar (r.a) entered (without Ihram) but the Prophet (s.a.w) ordered those intending to perform Hajj or Umrah to assume Ihram, and he did not mention the wood-cutters and the like (i.e., those who frequent the sanctuary of Makkah).

اور عبداللہ بن عمرؓ بن احرام مکہ میں داخل ہوئے اور نبیﷺ نے احرام کا حکم انہی لوگوں کو دیا جو حج اور عمرے کے ارادے سے آئیں اور لکڑہاروں وغیرہ کو ایسا حکم نہیں دیا۔

حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَقَّتَ لأَهْلِ الْمَدِينَةِ ذَا الْحُلَيْفَةِ، وَلأَهْلِ نَجْدٍ قَرْنَ الْمَنَازِلِ، وَلأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ، هُنَّ لَهُنَّ وَلِكُلِّ آتٍ أَتَى عَلَيْهِنَّ مِنْ غَيْرِهِمْ مِمَّنْ أَرَادَ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ، فَمَنْ كَانَ دُونَ ذَلِكَ فَمِنْ حَيْثُ أَنْشَأَ، حَتَّى أَهْلُ مَكَّةَ مِنْ مَكَّةَ‏

Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet fixed Dhul-Hulaifa as the Miqat (the place for assuming Ihram) for the people of Medina, and Qaran-al-Manazil for the people of Najd, and Yalamlam for the people of Yemen. These Mawaqit are for those people and also for those who come through these Mawaqit (from places other than the above-mentioned) with the intention of (performing) Hajj and Umra. And those living inside these Mawaqit can assume Ihram from the place where they start; even the people of Mecca can assume Ihram from Mecca.

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے مدینہ والوں کیلئے ذو الحلیفہ کو میقات مقرر کیا اور نجد والوں کیلئے قرن المنازل، اور یمن والوں کیلئے یلملم، یہ مقام ان کیلئے ہیں جو وہاں رہتے ہوں یا اور ملکوں سے وہاں آئیں جو حج اور عمرے کا ارادہ رکھتے ہوں اور جو ان حدود کے اندر ہوں تو ان کی میقات وہی جگہ ہے جہاں سے وہ اپنا سفر شروع کردیں،یہاں تک کہ مکہ والوں کی میقات مکہ ہی ہے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم دَخَلَ عَامَ الْفَتْحِ، وَعَلَى رَأْسِهِ الْمِغْفَرُ، فَلَمَّا نَزَعَهُ جَاءَ رَجُلٌ، فَقَالَ إِنَّ ابْنَ خَطَلٍ مُتَعَلِّقٌ بِأَسْتَارِ الْكَعْبَةِ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ اقْتُلُوهُ ‏"‏‏.

Narrated By Anas bin Malik : Allah's Apostle entered Mecca in the year of its Conquest wearing an Arabian helmet on his head and when the Prophet took it off, a person came and said, "Ibn Khatal is holding the covering of the Ka'ba (taking refuge in the Ka'ba)." The Prophet said, "Kill him."

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جس سال مکہ فتح ہوا رسول اللہﷺ خود (Helmet) پہنے ہوئے داخل ہوئے جب آپﷺنے خود اتارا تو ایک شخص آیا کہنے لگا: ابن خطل (مردود) کعبہ کے پردے پکڑکر لٹک رہا ہے،آپﷺنے فرمایا: اس کو قتل کرو۔

Chapter No: 19

باب إِذَا أَحْرَمَ جَاهِلاً وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ

If somebody ignorantly assumed Ihram while wearing a shirt (will Fidya be compulsory?).

باب : اگر کوئی نہ جان کر کر تہ پہنے ہوئے احرام پہن لے ،

وَقَالَ عَطَاءٌ إِذَا تَطَيَّبَ أَوْ لَبِسَ جَاهِلاً أَوْ نَاسِيًا فَلاَ كَفَّارَةَ عَلَيْهِ‏

Ata said, "There is no penalty on a Muhrim who performs himself or wears stitched clothes out of ignorance or forgetfulness."

اور عطاء بن ابی رباح نے کہا اگر نہ جان کر محرم خوشبو لگا لے یا سیا کپڑا پہن لے (تو اس پر کفارہ نہیں)

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا عَطَاءٌ، قَالَ حَدَّثَنِي صَفْوَانُ بْنُ يَعْلَى، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَتَاهُ رَجُلٌ عَلَيْهِ جُبَّةٌ فِيهِ أَثَرُ صُفْرَةٍ أَوْ نَحْوُهُ، وَكَانَ عُمَرُ يَقُولُ لِي تُحِبُّ إِذَا نَزَلَ عَلَيْهِ الْوَحْىُ أَنْ تَرَاهُ فَنَزَلَ عَلَيْهِ ثُمَّ سُرِّيَ عَنْهُ فَقَالَ ‏"‏ اصْنَعْ فِي عُمْرَتِكَ مَا تَصْنَعُ فِي حَجِّكَ ‏"

Narrated By Ya'li : While I was with Allah's Apostle there came to him a man wearing a cloak having a trace of yellowish perfume or a similar thing on it. 'Umar used to say to me, "Would you like to see the Prophet at the time when he is inspired divinely?" So, it happened that he was inspired (then) and when the inspiration was over the Prophet said (to that man), "Do in your 'Umra the same as you do in your Hajj.

صفوان بن یعلیٰ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: میں رسول اللہﷺ کے ساتھ تھا اتنے میں ایک شخص آیا اس کے کرتے پر زرد خوشبو کا نشان تھا یا اسی طرح کا، حضرت عمر رضی اللہ عنہ مجھے کہتے تھے تم نبیﷺ کو وحی اترتے دیکھنا چاہتے ہو، خیرآپﷺ پر وحی نازل ہوئی پھر وہ حالت جاتی رہی آپﷺ نے فرمایا: عمرے میں بھی وہی کچھ کرو جو حج میں کرتے ہو۔


وَعَضَّ رَجُلٌ يَدَ رَجُلٍ يَعْنِي فَانْتَزَعَ ثَنِيَّتَهُ فَأَبْطَلَهُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم‏

" A man bit the hand of another man but in that process the latter broke one incisor tooth of the former, and the Prophet forgave the latter.

ایک شخص نے دوسرے کا ہاتھ دانت سے کاٹا اس نے ہاتھ کھینچا، تو دوسرے کا دانت اکھڑ گیا آپﷺ نے اس کا بدلہ کچھ نہ دلایا۔

Chapter No: 20

باب الْمُحْرِمِ يَمُوتُ بِعَرَفَةَ وَلَمْ يَأْمُرِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنْ يُؤَدَّى عَنْهُ بَقِيَّةُ الْحَجِّ‏

A Muhrim died at Arafat and The Prophet (s.a.w) did not order anybody to finish the remaining ceremonies of Hajj on his behalf.

باب : محرم اگر عرفات میں مر جائے اور نبیﷺ نے یہ حکم نہیں کیا کہ حج کے باقی ارکان اس کے طرف سے ادا کیے جائیں۔

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ بَيْنَا رَجُلٌ وَاقِفٌ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِعَرَفَةَ إِذْ وَقَعَ عَنْ رَاحِلَتِهِ، فَوَقَصَتْهُ ـ أَوْ قَالَ فَأَقْعَصَتْهُ ـ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ، وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ ـ أَوْ قَالَ ثَوْبَيْهِ ـ وَلاَ تُحَنِّطُوهُ، وَلاَ تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ، فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُلَبِّي ‏"‏‏

Narrated By Ibn 'Abbas : While a man was standing with the Prophet at 'Arafat, he fell from his mount and his neck was crushed by it. The Prophet said, "Wash the deceased with water and Sidr and shroud him in two pieces of cloth, and neither perfume him nor cover his head, for Allah will resurrect him on the Day of Resurrection and he will be reciting Talbiya."

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ایک شخص عرفات میں نبیﷺکے ساتھ ٹھہرا ہوا تھا، اتنے میں وہ اپنی اونٹنی پر سے گرا اونٹنی نے اس کی گردن توڑ ڈالی،نبیﷺ نے فرمایا: اس کو پانی اور بیری کے پتے سے غسل دو اور احرام ہی کے دونوں کپڑوں میں کفن دو اور اس کو خوشبو مت لگاؤ نہ اس کا سر ڈھانپو کیونکہ اللہ اس کو قیامت میں لبیک پکارتا ہوا اٹھائے گا۔


حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ بَيْنَا رَجُلٌ وَاقِفٌ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِعَرَفَةَ إِذْ وَقَعَ عَنْ رَاحِلَتِهِ فَوَقَصَتْهُ ـ أَوْ قَالَ فَأَوْقَصَتْهُ ـ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ، وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ، وَلاَ تَمَسُّوهُ طِيبًا، وَلاَ تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ، وَلاَ تُحَنِّطُوهُ، فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا ‏"

Narrated By Ibn 'Abbas : While a man was standing with the Prophet at 'Arafat, he fell from his Mount and his neck was crushed by it. The Prophet said, "Wash the deceased with water and Sidr and shroud him in two pieces of cloth, and neither perfume him nor cover his head, for Allah will resurrect him on the Day of Resurrection and he will be reciting Talbiya."

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ایک شخص نبیﷺکے ساتھ عرفات میں ٹھہرا ہوا تھا اتنے میں وہ اپنی اونٹنی پر سے گرا اونٹنی نے اس کی گردن توڑ ڈالی، نبیﷺ نے فرمایا: اس کو پانی اور بیری کے پتّے سے نہلاؤ اور (احرام ہی کے) دونوں کپڑوں کا کفن دو اور خوشبو مت لگاؤ اور نہ اس کا سر ڈھانپو، اور نہ حنوط لگاؤ، کیونکہ اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے دن لبیک کہتا ہوا اٹھائے گا۔

123