Chapter No: 21
باب خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ
The best among you are those who learn the Quran and teach it.
باب : جو شخص قرآن سیکھتا ہے یا سکھاتا ہے اس کا درجہ سب سے زیادہ ہے
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَلْقَمَةُ بْنُ مَرْثَدٍ، سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ عُثْمَانَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ ". قَالَ وَأَقْرَأَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ فِي إِمْرَةِ عُثْمَانَ حَتَّى كَانَ الْحَجَّاجُ، قَالَ وَذَاكَ الَّذِي أَقْعَدَنِي مَقْعَدِي هَذَا
Narrated By 'Uthman(R.A.) : The Prophet(s.a.w.) said, "The best among you (Muslims) are those who learn the Qur'an and teach it."
حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا : تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن مجید پڑھے اور پڑھائے۔ سعد بن عبیدہ نے بیان کیا کہ ابوعبدالرحمٰن سلمی نے لوگوں کو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے زمانہ خلافت سے حجاج بن یوسف کے عراق کے گورنر ہونے تک قرآن مجید کی تعلیم دی۔ وہ کہا کرتے تھے کہ یہی حدیث ہے جس نے مجھے اس جگہ (قرآن مجید پڑھانے کے لیے) بٹھا رکھا ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " إِنَّ أَفْضَلَكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ "
Narrated By Uthman bin Affan(R.A.) : The Prophet (s.a.w.)said, "The most superior among you (Muslims) are those who learn the Qur'an and teach it."
حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: تم میں سب بہتر وہ ہے جو قرآن مجید پڑھے اور پڑھائے۔
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ أَتَتِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم امْرَأَةٌ فَقَالَتْ إِنَّهَا قَدْ وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلَّهِ وَلِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " مَا لِي فِي النِّسَاءِ مِنْ حَاجَةٍ ". فَقَالَ رَجُلٌ زَوِّجْنِيهَا. قَالَ " أَعْطِهَا ثَوْبًا ". قَالَ لاَ أَجِدُ. قَالَ " أَعْطِهَا وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ ". فَاعْتَلَّ لَهُ. فَقَالَ " مَا مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ ". قَالَ كَذَا وَكَذَا. قَالَ " فَقَدْ زَوَّجْتُكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ "
Narrated By Sahl bin Sad : A lady came to the Prophet and declared that she had decided to offer herself to Allah and His Apostle. The Prophet said, "I am not in need of women." A man said (to the Prophet) "Please marry her to me." The Prophet said (to him), "Give her a garment." The man said, "I cannot afford it." The Prophet said, "Give her anything, even if it were an iron ring." The man apologized again. The Prophet then asked him, "What do you know by heart of the Qur'an?" He replied, "I know such-and-such portion of the Qur'an (by heart)." The Prophet said, "Then I marry her to you for that much of the Qur'an which you know by heart."
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ ایک خاتون نبی ﷺکی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہا کہ اس نے اپنے آپ کو اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہبہ کر دیا ہے۔ نبیﷺنے فرمایا : مجھے تو عورتوں سے نکاح کی کوئی حاجت نہیں ہے۔ ایک صاحب نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ان کا نکاح مجھ سے کر دیں۔ نبی ﷺنے فرمایا : پھر انہیں (بطور حق مہر) ایک کپڑا لا کے دے دو۔ انہوں نے عرض کیا کہ مجھے تو یہ بھی میسر نہیں ہے۔ آپ ﷺنے فرمایا پھر انہیں کچھ تو دو ایک لوہے کی انگوٹھی ہی سہی۔ وہ اس پر بہت پریشان ہوئے (کیونکہ ان کے پاس یہ بھی نہ تھی)۔ نبی ﷺنے فرمایا : اچھا تم کو قرآن کتنا یاد ہے؟ انہوں نے عرض کیا کہ فلاں فلاں سورتیں۔ نبی ﷺنے فرمایا : پھر میں نے تمہارا ان سے قرآن کی ان سورتوں پر نکاح کیا جو تمہیں یاد ہیں۔
Chapter No: 22
باب الْقِرَاءَةِ عَنْ ظَهْرِ الْقَلْبِ
The recitation of the Quran by heart.
باب : قرآن کو یاد سے (بن دیکھے) پڑھنے کی فضیلت
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، أَنَّ امْرَأَةً، جَاءَتْ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ جِئْتُ لأَهَبَ لَكَ نَفْسِي فَنَظَرَ إِلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَصَعَّدَ النَّظَرَ إِلَيْهَا وَصَوَّبَهُ ثُمَّ طَأْطَأَ رَأْسَهُ، فَلَمَّا رَأَتِ الْمَرْأَةُ أَنَّهُ لَمْ يَقْضِ فِيهَا شَيْئًا جَلَسَتْ، فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَكَ بِهَا حَاجَةٌ فَزَوِّجْنِيهَا. فَقَالَ " هَلْ عِنْدَكَ مِنْ شَىْءٍ ". فَقَالَ لاَ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ " اذْهَبْ إِلَى أَهْلِكَ فَانْظُرْ هَلْ تَجِدُ شَيْئًا ". فَذَهَبَ ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ لاَ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا وَجَدْتُ شَيْئًا. قَالَ " انْظُرْ وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ ". فَذَهَبَ ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ لاَ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلاَ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ وَلَكِنْ هَذَا إِزَارِي ـ قَالَ سَهْلٌ مَا لَهُ رِدَاءٌ ـ فَلَهَا نِصْفُهُ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَا تَصْنَعُ بِإِزَارِكَ إِنْ لَبِسْتَهُ لَمْ يَكُنْ عَلَيْهَا مِنْهُ شَىْءٌ وَإِنْ لَبِسَتْهُ لَمْ يَكُنْ عَلَيْكَ شَىْءٌ ". فَجَلَسَ الرَّجُلُ حَتَّى طَالَ مَجْلِسُهُ ثُمَّ قَامَ فَرَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مُوَلِّيًا فَأَمَرَ بِهِ فَدُعِيَ فَلَمَّا جَاءَ قَالَ " مَاذَا مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ ". قَالَ مَعِي سُورَةُ كَذَا وَسُورَةُ كَذَا وَسُورَةُ كَذَا عَدَّهَا قَالَ " أَتَقْرَؤُهُنَّ عَنْ ظَهْرِ قَلْبِكَ ". قَالَ نَعَمْ. قَالَ " اذْهَبْ فَقَدْ مَلَّكْتُكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ "
Narrated By Sahl bin Sad : A lady came to Allah's Apostle and said, "O Allah's Apostle! I have come to you to offer myself to you." He raised his eyes and looked at her and then lowered his head. When the lady saw that he did not make any decision, she sat down. On that, a man from his companions got up and said. "O Allah's Apostle! If you are not in need of this woman, then marry her to me." Allah's Apostle said, "Do you have anything to offer her?" He replied. "No, by Allah, O Allah's Apostle!" The Prophet said to him, "Go to your family and see if you can find something.' The man went and returned, saying, "No, by Allah, O Allah's Apostle! I have not found anything." The Prophet said, "Try to find something, even if it is an iron ring.'' He went again and returned, saying, "No, by Allah, O Allah's Apostle, not even an iron ring, but I have this waist sheet of mine." The man had no upper garment, so he intended to give her, half his waist sheet. So Allah's Apostle said, ''What would she do with your waist sheet? If you wear it, she will have nothing of it over her body, and if she wears it, you will have nothing over your body." So that man sat for a long period and then got up, and Allah's Apostle saw him going away, so he ordered somebody to call him. When he came, the Prophet asked him, " How much of the Qur'an do you know?" He replied, "I know such Surat and such Surat and such Surat," and went on counting it, The Prophet asked him, "Can you recite it by heart?" he replied, "Yes." The Prophet said, "Go, I have married this lady to you for the amount of the Qur'an you know by heart."
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک خاتون رسول اللہ ﷺکی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی : اللہ کے رسول ﷺ! میں اپنے آپ کو آپ کی خدمت میں ہبہ کرنے کےلیے حاضر ہوئی ہوں۔ رسول اللہ ﷺنے اس کی طرف نظر اٹھاکر دیکھا ، پھر نگاہ نیچے کرلی اور سرجھکالیا۔ جب خاتون نے دیکھا کہ آپﷺنے اس کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے تو وہ بیٹھ گئی ۔اتنے میں آپﷺکے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے ایک صاحب اٹھے اور عرض کی: اللہ کے رسول ! اگر آپ کو اس کی ضرورت نہیں تو میرے ساتھ اس کا نکاح کردیں۔ آپ ﷺنے فرمایا: کیا تمہاے پاس کچھ ہے ؟ اس نے کہا: اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! کچھ نہیں ہے ۔ آپ ﷺنے فرمایا: اپنے گھر جاؤ وہاں جاکر دیکھو شاید کوئی چیز مل جائے ۔ چنانچہ وہ گیا ، پھر لوٹ آیا اور عرض کیا : اللہ کے رسول! مجھے وہاں کوئی چیز نہیں ملی۔ آپ ﷺنے فرمایا: پھر دیکھ لو شاید لوہے کی انگوٹھی ہی مل جائے ۔ وہ دوبارہ گیا اور واپس آگیا اور کہا: اللہ کے رسول ! اللہ کی قسم ! مجھے لوہے کی انگوٹھی بھی نہیں ملی۔ البتہ میری یہ چادر حاضر ہے ۔ حضرت سہل کہتے ہیں کہ اسکے پاس کوئی دوسری چادر بھی نہ تھی۔ اس آدمی نے کہا: اس میں سے آدھی پھاڑ کر اسے دے دیں ۔ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: وہ تیری اس چادر کو کیا کرے گی؟ تو پہنے گا تو اس کےلیے کچھ نہیں ہوگا اور اگر وہ پہنےگی تو تیرے پاس کچھ نہیں ہوگا۔ چنانچہ وہ شخص بیٹھ گیا اور دیر تک بیٹھا رہا، پھر کھڑا ہوگیا۔ جب رسول اللہ ﷺنے اسے دیکھا کہ وہ پشت پھیر کر جانے لگا ہے تو اسے بلایا۔ جب وہ آیا تو آپ نے دریافت فرمایا: تجھے کتنا قرآن یاد ہے ؟ اس نے کہا: کہ فلاں فلاں سورت یاد ہے ۔ آپ نے فرمایا: کیا تو انہیں زبانی پڑھ سکتا ہے ؟ اس نے کہا: ہاں۔ آپﷺنے فرمایا: جاؤ تجھے قرآن مجید کی جو سورتیں یاد ہیں ان کے بدلے میں نے اسے تمہاری نکاح میں دے دیا ہے۔
Chapter No: 23
باب اسْتِذْكَارِ الْقُرْآنِ وَتَعَاهُدِهِ
The learning of the Quran by heart and the reciting of it repeatedly.
باب : قرآن کو ہمیشہ پڑھتے اور یاد کرتے رہنا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " إِنَّمَا مَثَلُ صَاحِبِ الْقُرْآنِ كَمَثَلِ صَاحِبِ الإِبِلِ الْمُعَقَّلَةِ إِنْ عَاهَدَ عَلَيْهَا أَمْسَكَهَا وَإِنْ أَطْلَقَهَا ذَهَبَتْ "
Narrated By Ibn Umar : Allah's Apostle said, "The example of the person who knows the Qur'an by heart is like the owner of tied camels. If he keeps them tied, he will control them, but if he releases them, they will run away."
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: حافظ قرآن کی مثال رسی سے بندھے ہوئے اونٹ کے مالک جیسی ہے ۔ اگر وہ اس کی نگرانی کرے گا تو اسے روک سکے گا اور اگر اسے چھوڑ دے گا تو وہ بھاگ جائے گا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " بِئْسَ مَا لأَحَدِهِمْ أَنْ يَقُولَ نَسِيتُ آيَةَ كَيْتَ وَكَيْتَ بَلْ نُسِّيَ، وَاسْتَذْكِرُوا الْقُرْآنَ فَإِنَّهُ أَشَدُّ تَفَصِّيًا مِنْ صُدُورِ الرِّجَالِ مِنَ النَّعَمِ "حَدَّثَنَا عُثْمَانُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، مِثْلَهُ. تَابَعَهُ بِشْرٌ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَكِ، عَنْ شُعْبَةَ،. وَتَابَعَهُ ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَبْدَةَ، عَنْ شَقِيقٍ، سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ، سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم
Narrated By Abdullah : The Prophet said, "It is a bad thing that some of you say, 'I have forgotten such-and-such verse of the Qur'an,' for indeed, he has been caused (by Allah) to forget it. So you must keep on reciting the Qur'an because it escapes from the hearts of men faster than camel do."
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی ﷺنے فرمایا : بہت برا ہے کسی شخص کا یہ کہنا کہ میں فلاں فلاں آیت بھول گیا بلکہ یوں (کہنا چاہیے) کہ مجھے بھلا دیا گیا اور قرآن مجید کا پڑھنا جاری رکھو کیونکہ انسانوں کے دلوں سے دور ہو جانے میں وہ اونٹ کے بھاگنے سے بھی بڑھ کر ہے۔ ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر بن عبدالحمید نے، اور ان سے منصور بن معتمر نے پچھلی حدیث کی طرح۔ محمد بن عرعرہ کے ساتھ اس کو بشر بن عبداللہ نے بھی عبداللہ بن مبارک سے، انہوں نے شعبہ سے روایت کیا ہے اور محمد بن عرعرہ کے ساتھ اس کو ابن جریج نے بھی عبدہ سے، انہوں نے شقیق سے، انہوں نے عبداللہ بن مسعود سے ایسا ہی روایت کیا ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " تَعَاهَدُوا الْقُرْآنَ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَهُوَ أَشَدُّ تَفَصِّيًا مِنَ الإِبِلِ فِي عُقُلِهَا "
Narrated By Abu Musa : The Prophet said, "Keep on reciting the Qur'an, for, by Him in Whose Hand my life is, Qur'an runs away (is forgotten) faster than camels that are released from their tying ropes."
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا: نبیﷺنے فرمایا :قرآن مجید کا پڑھتے رہنا لازم پکڑ لو اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے وہ اونٹ کے اپنی رسی تڑوا کر بھاگ جانے سے زیادہ تیزی سے بھاگتا ہے۔
Chapter No: 24
باب الْقِرَاءَةِ عَلَى الدَّابَّةِ
The recitation of the Quran on an animal.
باب : سواری پر قرآن شریف پڑھنا
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو إِيَاسٍ، قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُغَفَّلٍ، قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ وَهْوَ يَقْرَأُ عَلَى رَاحِلَتِهِ سُورَةَ الْفَتْحِ
Narrated By 'Abdullah bin Mughaffal : I saw Allah's Apostle reciting Surat-al-Fath on his she-camel on the day of the Conquest of Mecca.
حضرت عبد اللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: میں نے فتح مکہ والے دن رسول اللہ ﷺکو دیکھا ، آپ اپنی سواری پر سورۂ فتح تلاوت کررہے تھے۔
Chapter No: 25
باب تَعْلِيمِ الصِّبْيَانِ الْقُرْآنَ
Teaching the Quran to the children.
باب : بچوں کو قرآن شریف سکھانا
حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ إِنَّ الَّذِي تَدْعُونَهُ الْمُفَصَّلَ هُوَ الْمُحْكَمُ، قَالَ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَنَا ابْنُ عَشْرِ سِنِينَ وَقَدْ قَرَأْتُ الْمُحْكَمَ
Narrated By Said bid Jubair : Those Suras which you people call the Mufassal, are the Muhkam. And Ibn 'Abbas said, "Allah's Apostle died when I was a boy of ten years, and I had learnt the Muhkam (of the Qur'an).
حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے ، انہوں نے کہا: جن سورتوں کو تم مفصل کہتے ہو وہ سب محکم ہیں ۔ انہوں نے کہا: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺکی وفات ہوئی تو میری عمر دس تھی جبکہ میں اس وقت محکم سورتیں پڑھ چکا تھا۔
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ جَمَعْتُ الْمُحْكَمَ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقُلْتُ لَهُ وَمَا الْمُحْكَمُ قَالَ الْمُفَصَّلُ
Narrated By Said bin Jubair : Ibn 'Abbas said, "I have learnt all the Muhkam Suras during the life time of Allah's Apostle." I said to him, 'What is meant by the Muhkam?" He replied, "The Mufassal."
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے فرمایا: میں نے محکم سورتیں رسول اللہ ﷺکے عہد مبارک میں یاد کرلی تھیں۔ میں نے پوچھا : محکم سورتیں کون سی ہیں ؟ انہوں نے فرمایا: مفصل کی سب سورتیں محکم ہیں۔
Chapter No: 26
باب نِسْيَانِ الْقُرْآنِ وَهَلْ يَقُولُ نَسِيتُ آيَةَ كَذَا وَكَذَا
Forgetting the Quran. And can one say, "I forgot such and such Ayat?"
باب : قرآن کے بھول جانے کا بیان۔ اور یوں کہنا درست ہے یا نہیں کہ میں فلاں فلاں آیت بھول گیا،
وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {سَنُقْرِئُكَ فَلاَ تَنْسَى * إِلاَّ مَا شَاءَ اللَّهُ}
And the Statement of Allah, "We shall make you to recite, so you (O Muhammad (s.a.w)) shall not forget (it), except what Allah may will ..." (V.87:6,7)
اور اللہ تعالٰی نے سورۃ الاعلٰی میں فرمایا ہم تجھ کو پڑھا دیں گے تو نہیں بھولے گا مگر جو اللہ (بھلا دینا) چاہے۔
حَدَّثَنَا رَبِيعُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ سَمِعَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم رَجُلاً يَقْرَأُ فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ " يَرْحَمُهُ اللَّهُ لَقَدْ أَذْكَرَنِي كَذَا وَكَذَا آيَةً مِنْ سُورَةِ كَذَا "حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ مَيْمُونٍ، حَدَّثَنَا عِيسَى، عَنْ هِشَامٍ، وَقَالَ، أَسْقَطْتُهُنَّ مِنْ سُورَةِ كَذَا. تَابَعَهُ عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ وَعَبْدَةُ عَنْ هِشَامٍ
Narrated By 'Aisha : The Prophet heard a man reciting the Qur'an in the mosque and said, "May Allah bestow His Mercy on him, as he has reminded me of such-and-such Verses of such a Surah."
Narrated By Hisham : (The same Hadith, adding): which I missed (modifying the Verses).
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺنے ایک شخص کو مسجد میں قرآن پڑھتے ہوئے سنا تو فرمایا: اللہ تعالیٰ اس پر رحم کرے! اس نے مجھے فلاں فلاں سورت کی فلاں فلاں آیت یاد دلادی ہے۔
حضرت ہشام کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ آپﷺنے فرمایا: میں نے فلاں سورت کی فلاں فلاں آیت کو بھلا دیا تھا۔ ہشام سے روایت کرنے میں علی بن مسہر اور عبدہ نے محمد بن عبید کی متابعت کی ہے۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي رَجَاءٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ سَمِعَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم رَجُلاً يَقْرَأُ فِي سُورَةٍ بِاللَّيْلِ فَقَالَ " يَرْحَمُهُ اللَّهُ لَقَدْ أَذْكَرَنِي كَذَا وَكَذَا آيَةً كُنْتُ أُنْسِيتُهَا مِنْ سُورَةِ كَذَا وَكَذَا "
Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle heard a man reciting the Qur'an at night, and said, "May Allah bestow His Mercy on him, as he has reminded me of such-and-such Verses of such-and-such Suras, which I was caused to forget."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺنے ایک آدمی کو سنا وہ رات کے وقت ایک سورت پڑھ رہا تھا تو آپﷺںے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس پر رحم کرے ! اس نے مجھے فلاں فلاں آیت یاد دلادی جو مجھے فلاں فلاں سورت سے بھلا دی گئی تھی۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " مَا لأَحَدِهِمْ يَقُولُ نَسِيتُ آيَةَ كَيْتَ وَكَيْتَ. بَلْ هُوَ نُسِّيَ "
Narrated By Abdullah : The Prophet said, "Why does anyone of the people say, 'I have forgotten such-and-such Verses (of the Qur'an)?' He, in fact, is caused (by Allah) to forget."
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺنے فرمایا: کسی کےلیے یہ مناسب نہیں ہے کہ وہ یوں کہے: میں فلاں فلاں آیت بھول گیا ہوں بلکہ اسے یوں کہنا چاہیے کہ میں فلاں فلاں آیات بھلا دیا گیا ہوں۔
Chapter No: 27
باب مَنْ لَمْ يَرَ بَأْسًا أَنْ يَقُولَ سُورَةُ الْبَقَرَةِ وَسُورَةُ كَذَا وَكَذَا
Whoever thinks that there is no harm in saying Surat-ul-Baqarah or Surat so-and-so.
باب : سورۃ بقرۃ (یا سورۃ فیل یا سورۃ عنکبوت) یوں کہنے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ، عَنْ عَلْقَمَةَ، وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الأَنْصَارِيِّ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " الآيَتَانِ مِنْ آخِرِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ مَنْ قَرَأَ بِهِمَا فِي لَيْلَةٍ كَفَتَاهُ "
Narrated By Abu Mas'ud Al-Ansari : The Prophet said, "If one recites the last two Verses of Surat-al-Baqara at night, it is sufficient for him (for that night)."
حضر ت ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ، انہوں نے کہا: نبی ﷺنے فرمایا: جو شخص سورہ بقرہ کی آخری دو آیات رات میں پڑھ لے گا وہ اس کےلیے کافی ہوں گی۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، عَنْ حَدِيثِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ، وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِيِّ، أَنَّهُمَا سَمِعَا عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، يَقُولُ سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ، يَقْرَأُ سُورَةَ الْفُرْقَانِ فِي حَيَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَاسْتَمَعْتُ لِقِرَاءَتِهِ فَإِذَا هُوَ يَقْرَؤُهَا عَلَى حُرُوفٍ كَثِيرَةٍ لَمْ يُقْرِئْنِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَكِدْتُ أُسَاوِرُهُ فِي الصَّلاَةِ فَانْتَظَرْتُهُ حَتَّى سَلَّمَ فَلَبَبْتُهُ فَقُلْتُ مَنْ أَقْرَأَكَ هَذِهِ السُّورَةَ الَّتِي سَمِعْتُكَ تَقْرَأُ قَالَ أَقْرَأَنِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم. فَقُلْتُ لَهُ كَذَبْتَ فَوَاللَّهِ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَهُوَ أَقْرَأَنِي هَذِهِ السُّورَةَ الَّتِي سَمِعْتُكَ، فَانْطَلَقْتُ بِهِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَقُودُهُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي سَمِعْتُ هَذَا يَقْرَأُ سُورَةَ الْفُرْقَانِ عَلَى حُرُوفٍ لَمْ تُقْرِئْنِيهَا وَإِنَّكَ أَقْرَأْتَنِي سُورَةَ الْفُرْقَانِ. فَقَالَ " يَا هِشَامُ اقْرَأْهَا ". فَقَرَأَهَا الْقِرَاءَةَ الَّتِي سَمِعْتُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " هَكَذَا أُنْزِلَتْ ". ثُمَّ قَالَ " اقْرَأْ يَا عُمَرُ ". فَقَرَأْتُهَا الَّتِي أَقْرَأَنِيهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " هَكَذَا أُنْزِلَتْ ". ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِنَّ الْقُرْآنَ أُنْزِلَ عَلَى سَبْعَةِ أَحْرُفٍ فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنْهُ "
Narrated By Umar bin Khattab : I heard Hisham bin Hakim bin Hizam reciting Surat-al-Furqan during the lifetime of Allah's Apostle, and I listened to his recitation and noticed that he recited it in several ways which Allah's Apostle had not taught me. So I was on the point of attacking him in the prayer, but I waited till he finished his prayer, and then I seized him by the collar and said, "Who taught you this Surah which I have heard you reciting?" He replied, "Allah's Apostle taught it to me." I said, "You are telling a lie; By Allah! Allah's Apostle taught me (in a different way) this very Surah which I have heard you reciting." So I took him, leading him to Allah's Apostle and said, "O Allah's Apostle! I heard this person reciting Surat-al-Furqan in a way that you did not teach me, and you have taught me Surat-al-Furqan." The Prophet said, "O Hisham, recite!" So he recited in the same way as I heard him recite it before. On that Allah's Apostle said, "It was revealed to be recited in this way." Then Allah's Apostle said, "Recite, O 'Umar!" So I recited it as he had taught me. Allah's Apostle then said, "It was revealed to be recited in this way." Allah" Apostle added, "The Qur'an has been revealed to be recited in several different ways, so recite of it that which is easier for you."
حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ،انہوں نے کہا : میں نے ہشام بن حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ ﷺکی زندگی میں سورۃ الفرقان پڑھتے سنا۔ میں ان کی قراءت کو غور سے سننے لگا تو معلوم ہوا کہ وہ ایسے بہت سے طریقوں میں تلاوت کر رہے تھے جنہیں رسول اللہ ﷺنے ہمیں نہیں سکھایا تھا۔ ممکن تھا کہ میں نماز ہی میں ان کوپکڑ لیتا لیکن میں نے انتظار کیا اور جب انہوں نے سلام پھیرا تو میں نے ان کے گلے میں چادر ڈال دی اور انہیں کھینچتے ہوئے کہا: یہ سورت کس نے پڑھائی جو میں نے تجھے پڑھتے سنی ہے ؟ انہوں نے کہا :مجھے اس سورت کو اس طرح رسول اللہﷺنے پڑھایا ہے۔ میں نے کہا : تم جھوٹ بول رہے ہو۔ خود نبی ﷺنے مجھے بھی یہ سورتیں پڑھائی ہیں جو میں نے تم سے سنیں۔ تاہم میں انہیں کھینچتے ہوئے آپ ﷺکی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: یا رسول اللہ! میں نے خود سنا کہ یہ شخص سورۃ الفرقان ایسی قراءت سے پڑھ رہا تھا۔ جس کی تعلیم آپ نے ہمیں نہیں دی ہے آپ مجھے بھی سورۃ الفرقان پڑھا چکے ہیں۔ نبی =ﷺنے فرمایا کہ ہشام! پڑھ کر سناؤ۔ انہوں نے اسی طرح اس کی قراءت کی جس طرح میں ان سے سن چکا تھا۔ آپ ﷺنے فرمایا کہ اسی طرح یہ سورت نازل ہوئی ہے۔ پھر آپ ﷺنے فرمایا کہ اے عمر! اب تم پڑھو۔ میں نے بھی اسی طرح قراءت کی جس طرح نبیﷺنے مجھے پڑھایا تھا۔ آپ ﷺنے فرمایا کہ اسی طرح یہ سورت نازل ہوئی تھی۔ پھر آپ ﷺنے فرمایا : قرآن مجید سات حروف پر نازل ہوا ہے بس تمہارے لیے جو آسان ہو اس کے مطابق پڑھو۔
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ آدَمَ، أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ سَمِعَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم قَارِئًا يَقْرَأُ مِنَ اللَّيْلِ فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ " يَرْحَمُهُ اللَّهُ لَقَدْ أَذْكَرَنِي كَذَا وَكَذَا آيَةً، أَسْقَطْتُهَا مِنْ سُورَةِ كَذَا وَكَذَا "
Narrated By 'Aisha : The Prophet heard a reciter reciting, the Qur'an in the mosque at night. The Prophet said, "May Allah bestow His Mercy on him, as he has remind ed me of such-and-such Verses of such and-such Suras, which I missed!"
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺنے ایک قاری کو رات کے وقت مسجد میں قرآن مجید پڑھتے ہوئے سنا تو فرمایا : اللہ اس آدمی پر رحم کرے اس نے مجھے فلاں فلاں آیتیں یاد دلا دیں جنہیں میں نے فلاں فلاں سورتوں میں سے چھوڑ رکھا تھا۔
Chapter No: 28
باب التَّرْتِيلِ فِي الْقِرَاءَةِ
The recitation of Quran in Tartil (clearly and slow style).
باب : قرآن کو صاف صاف ٹھہر ٹھہر کر پڑھنا۔
وَقَوْلِهِ تَعَالَى {وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِيلاً} وَقَوْلِهِ {وَقُرْآنًا فَرَقْنَاهُ لِتَقْرَأَهُ عَلَى النَّاسِ عَلَى مُكْثٍ} وَمَا يُكْرَهُ أَنْ يُهَذَّ كَهَذِّ الشِّعْرِ. {يُفْرَقُ} يُفَصَّلُ. قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ {فَرَقْنَاهُ} فَصَّلْنَاهُ
And the Statement of Allah, "And recite the Quran in a slow (pleasent) style." (V.73:4)
And His Statement, "And Quran which We have divided (into parts), in order that you might recite it to mankind at intervals ..." (V.17:106)
And it is hated to recite the Quran very quickly as one recites poetry.
اللہ تعالٰی نے (سورۃ مزمل) میں فرمایا قرآن کو ترتیل سے پڑھ (یعنی ہر ایک حرف کو اچھی طرح نکال کر اطمینان کے ساتھ) اور سورۃ بنی اسرائیل میں فرمایا اور ہم نے قرآن کو تھوڑا تھوڑا کر کے اس لئے بھیجا تا کہ تو ٹھر ٹھر کر لوگوں کو پڑھ کر سنائے۔ اور شعر و سخن کی طرح اس کا جلدی جلدی پڑھنا مکروہ ہے۔ ابن عباسؓ نے کہا (اس سورت میں) جو فرقناہ کا لفظ ہے۔ (و قراٰنا فرقناہ) اس کا معنی یہ ہے کہ ہم نے اس کو کئی حصّے کر کے اتارا۔
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ، حَدَّثَنَا وَاصِلٌ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ غَدَوْنَا عَلَى عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ رَجُلٌ قَرَأْتُ الْمُفَصَّلَ الْبَارِحَةَ. فَقَالَ هَذًّا كَهَذِّ الشِّعْرِ، إِنَّا قَدْ سَمِعْنَا الْقِرَاءَةَ وَإِنِّي لأَحْفَظُ الْقُرَنَاءَ الَّتِي كَانَ يَقْرَأُ بِهِنَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ثَمَانِيَ عَشْرَةَ سُورَةً مِنَ الْمُفَصَّلِ وَسُورَتَيْنِ مِنْ آلِ حم
Narrated By Abu Wail : We went to 'Abdullah in the morning and a man said, "Yesterday I recited all the Mufassal Suras." On that 'Abdullah said, "That is very quick, and we have the (Prophet's) recitation, and I remember very well the recitation of those Suras which the Prophet used to recite, and they were eighteen Suras from the Mufassal, and two Suras from the Suras that start with Ha Mim.
حضرت ابو وائل سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ ہم صبح صبح حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس گئے ،ایک شخص نے کہا: میں نے گزشتہ رات تمام مفصل سورتیں پڑھ ڈالیں۔ اس پر حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جیسے اشعار جلدی جلدی پڑھتے ہیں تم نے ویسے ہی پڑھ لی ہو گی۔ بلاشبہ ہم نے رسول اللہ ﷺکی قراءت سنی ہے اور مجھے وہ سورتوں کے جوڑے بھی یاد ہیں جنہیں نبی ﷺملاکر پڑھا کرتے تھے۔وہ مفصل کی اٹھارہ سوتیں ہیں اور وہ دو سورتیں جن کے شروع میں «حم.» ہے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مُوسَى بْنِ أَبِي عَائِشَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ فِي قَوْلِهِ {لاَ تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهِ} قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذَا نَزَلَ جِبْرِيلُ بِالْوَحْىِ وَكَانَ مِمَّا يُحَرِّكُ بِهِ لِسَانَهُ وَشَفَتَيْهِ فَيَشْتَدُّ عَلَيْهِ وَكَانَ يُعْرَفُ مِنْهُ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ الآيَةَ الَّتِي فِي {لاَ أُقْسِمُ بِيَوْمِ الْقِيَامَةِ} {لاَ تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهِ * إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ * فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ} فَإِذَا أَنْزَلْنَاهُ فَاسْتَمِعْ {ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُ} قَالَ إِنَّ عَلَيْنَا أَنْ نُبَيِّنَهُ بِلِسَانِكَ. قَالَ وَكَانَ إِذَا أَتَاهُ جِبْرِيلُ أَطْرَقَ، فَإِذَا ذَهَبَ قَرَأَهُ كَمَا وَعَدَهُ اللَّهُ
Narrated By Ibn Abbas : Regarding His (Allah's) Statement: 'Move not your tongue concerning (the Qur'an) to make haste therewith.' (75.16) And whenever Gabriel descended to Allah's Apostle with the Divine Inspiration, Allah's Apostle used to move his tongue and lips, and that used to be hard for him, and one could easily recognize that he was being inspired Divinely. So Allah revealed the Verse which occurs in the Surah starting with "I do swear by the Day of Resurrection.' (75.1) i.e. 'Move not your tongue concerning (the Qur'an) to make haste then with. It is for Us to collect it (in your mind) (O Muhammad) an give you the ability to recite it 'by heart.' (75.16-17) which means: It is for us to collect it (in your mind) and give you the ability to recite it by heart. And when We have recited it to you (O Muhammad) through Gabriel then follow you its recital. (75.18) means: 'When We reveal it (the Qur'an) to you, Listen to it.' for then: It is for Us to explain it and make it clear to you' (75.19) i.e. It is up to Us to explain it through your tongue. So, when Gabriel came to him, Allah's Apostle would listen to him attentively, and as soon as Gabriel left, he would recite the Revelations, as Allah had promised him.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے درج ذیل آیت کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: اس وحی کو جلدی جلدی یاد کرنے کی خاطر اپنی زبان کو حرکت نہ دیں ۔ جب حضرت جبریل علیہ السلام وحی لے کر آتے تو رسول اللہ ﷺان کے ساتھ اپنی زبان اور ہونٹوں کو حرکت دیتے تھے۔ آپ پر یہ معاملہ گراں تھا اور یہ گرانی واضح طور پر معلوم ہوتی تھی تو اللہ تعالیٰ نے سورہ قیامہ والی مذکورہ آیت نازل فرمائی کہ آپ یاد کرنے کی جلدی میں قرآن کے ساتھ اپنی زبان کو حرکت نہ دیں۔ اس قرآن کو آپ کے دل میں جما دینا اور پڑھا دینا ہمارے ذمے ہے۔ جب ہم اسے پڑھ چکیں تو اس وقت پڑھے ہوئے کی اتباع کریں۔ جب ہم قرآن نازل کریں تو آپ خاموشی سے سنیں ۔ ہمارے ذمے اس کا بیان کرنا بھی ہے یعنی یہ ہمارے ذمہ داری ہے کہ آپ کی زبان مبارک سے اس کی وضاحت کریں۔ اس کے بعد جب حضرت جبریل علیہ السلام آتے تو آپ گردن جھکاکر اسے سنتے۔ جب وہ چلے جاتے تو آپﷺقرآن اسی طرح پڑھتے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ سے وعدہ فرمایا تھا۔
Chapter No: 29
باب مَدِّ الْقِرَاءَةِ
Prolonging certain sounds while reciting the Quran.
باب : مدّ و شد کے ساتھ قراءت کرنا
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ الأَزْدِيُّ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، قَالَ سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ عَنْ قِرَاءَةِ النَّبِيِّ، صلى الله عليه وسلم فَقَالَ كَانَ يَمُدُّ مَدًّا
Narrated By Qatada : I asked Anas bin Malik about the recitation of the Prophet. He said, "He used to pray long (certain sounds) very much.
حضرت قتادہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کہ میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے نبی ﷺکی قراءت کے متعلق سوال کیا تو انہوں نے بتایا کہ نبیﷺان الفاظ کو کھینچ کر پڑھتے تھے جن میں مد ہوتا تھا۔
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ سُئِلَ أَنَسٌ كَيْفَ كَانَتْ قِرَاءَةُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم. فَقَالَ كَانَتْ مَدًّا. ثُمَّ قَرَأَ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ، يَمُدُّ بِبِسْمِ اللَّهِ، وَيَمُدُّ بِالرَّحْمَنِ، وَيَمُدُّ بِالرَّحِيمِ
Narrated By Qatada : Anas was asked, "How was the recitation (of the Qur'an) of the Prophet?' He replied, "It was characterized by the prolongation of certain sounds." He then recited: In the Name of Allah, the Most Beneficent, the Most Merciful prolonging the pronunciation of 'In the Name of Allah, 'the most Beneficent,' and 'the Most Merciful.
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ان سے پوچھا گیا کہ رسول اللہ ﷺکی قراءت کیسی تھی؟ انہوں نے بیان کیا کہ آپﷺ مد کے ساتھ یعنی کھینچ کر پڑھتے تھے۔ پھر آپ ﷺنے «بسم الله الرحمن الرحيم» کو پڑھا ، اس میں «بسم الله» کو مد کے ساتھ پڑھتے،«الرحمن» کو مد کے ساتھ پڑھتے اور «الرحيم.» کو بھی مد کے ساتھ پڑھتے تھے۔
Chapter No: 30
باب التَّرْجِيعِ
At-Tarji (to recite the Quran in a sort of attractive vibrating tone).
حلق میں آواز بھرا کر خوش آوازی سے قرآن پڑھنا
حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو إِيَاسٍ، قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُغَفَّلٍ، قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقْرَأُ وَهْوَ عَلَى نَاقَتِهِ ـ أَوْ جَمَلِهِ ـ وَهْىَ تَسِيرُ بِهِ وَهْوَ يَقْرَأُ سُورَةَ الْفَتْحِ أَوْ مِنْ سُورَةِ الْفَتْحِ قِرَاءَةً لَيِّنَةً يَقْرَأُ وَهْوَ يُرَجِّعُ
Narrated By 'Abdullah bin Mughaffal : I saw the Prophet reciting (Qur'an) while he was riding on his she camel or camel which was moving, carrying him. He was reciting Surat Fath or part of Surat Fath very softly and in an Attractive vibrating tone.
حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہﷺکو دیکھا کہ آپﷺاپنی اونٹنی یا اونٹ پر سوار ہو کر تلاوت کر رہے تھے سواری چل رہی تھی اور آپﷺسورۃ الفتح پڑھ رہے تھے یا (راوی نے یہ بیان کیا کہ)سورۃ الفتح میں سے پڑھ رہے تھے نرمی اور آہستگی کے ساتھ قراءت کر رہے تھے اور اپنی آواز کو حلق میں پھیرتے تھے۔