Chapter No: 51
باب مَهْرِ الْبَغِيِّ وَالنِّكَاحِ الْفَاسِدِ،
What is said regarding the earnings of a prostitute and the illegal wedding.
باب :رنڈی کی خرچی اور نکاح فاسد کا بیان ،
وَقَالَ الْحَسَنُ إِذَا تَزَوَّجَ مُحَرَّمَةً وَهْوَ لاَ يَشْعُرُ، فُرِّقَ بَيْنَهُمَا، وَلَهَا مَا أَخَذَتْ، وَلَيْسَ لَهَا غَيْرُهُ. ثُمَّ قَالَ بَعْدُ لَهَا صَدَاقُهَا.
Al-Hasan Al-Basri said, "If a person mistakenly marries a lady from the forbidden degrees of Mahram they should be separated with divorce, and she would keep what she has taken of the Mahr. And she would not be entitled to take anything else." Later on Al-Hasan said, "She would be entitled to take her full Mahr."
اور امام حسن بصری نے کہا اگر نہ جان کر کسی شخص نے اس عورت سے نکاح کرلیا جو محرم ہے تو اس عورت کو خاوند سے جدا کر دیں گے اگر عورت مہر میں سے کچھ لے چکی ہے تو بس وہی اس کو ملے گا پھر اس کے بعد امام حسن بصری یوں کہنے لگے اس کو مہر مثل ملے گا ۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ ثَمَنِ الْكَلْبِ، وَحُلْوَانِ الْكَاهِنِ، وَمَهْرِ الْبَغِيِّ.
Narrated By Abu Mas'ud : The Prophet prohibited taking the price of a dog, the earnings of a soothsayer and the money earned by prostitution.
حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی ﷺنے کتے کی قیمت، کاہن کی اجرت اور زانیہ عورت کے زنا کی کمائی کھانے سے منع فرمایا ہے۔
حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ لَعَنَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْوَاشِمَةَ، وَالْمُسْتَوْشِمَةَ، وَآكِلَ الرِّبَا وَمُوكِلَهُ، وَنَهَى عَنْ ثَمَنِ الْكَلْبِ، وَكَسْبِ الْبَغِيِّ، وَلَعَنَ الْمُصَوِّرِينَ.
Narrated By Abu Juhaifa : The Prophet cursed the lady who practices tattooing and the one who gets herself tattooed, and one who eats (takes) Riba' (usury) and the one who gives it. And he prohibited taking the price of a dog, and the money earned by prostitution, and cursed the makers of pictures.
عون بن ابی جحیفہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺنے گودنے والی اور گدوانے والی، سود کھانے والے اور کھلانے والے پر لعنت بھیجی اور آپ نے کتے کی قیمت اور زانیہ کی کمائی کھانے سے منع فرمایا اور تصویر بنانے والوں پر لعنت کی ہے۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَةَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ كَسْبِ الإِمَاءِ.
Narrated By Abu Huraira : The Prophet forbade taking the earnings of a slave girl by prostitution.
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی ﷺنے لونڈیوں کے زنا کی کمائی سے منع فرمایاہے۔
Chapter No: 52
باب الْمَهْرِ لِلْمَدْخُولِ عَلَيْهَا وَكَيْفَ الدُّخُولُ، أَوْ طَلَّقَهَا قَبْلَ الدُّخُولِ وَالْمَسِيسِ
The Mahr of the lady whose husband entered upon her to consummate his marriage. And does, just entering upon one's bride, and staying with her in seclusion mean the same as the consummation of marriage. And (what) if a man divorced his wife before entering upon her and before consummating his marriage with her.
باب : جس عورت سے صحبت کی اس کا پورا مہر واجب ہوجانا اور صحبت کے کیا معنی ہیں اور دخول اور مساس سے پہلے طلاق دینے کا حکم۔
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ قُلْتُ لاِبْنِ عُمَرَ رَجُلٌ قَذَفَ امْرَأَتَهُ فَقَالَ فَرَّقَ نَبِيُّ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بَيْنَ أَخَوَىْ بَنِي الْعَجْلاَنِ وَقَالَ " اللَّهُ يَعْلَمُ أَنَّ أَحَدَكُمَا كَاذِبٌ، فَهَلْ مِنْكُمَا تَائِبٌ ". فَأَبَيَا، فَقَالَ " اللَّهُ يَعْلَمُ أَنَّ أَحَدَكُمَا كَاذِبٌ، فَهَلْ مِنْكُمَا تَائِبٌ ". فَأَبَيَا، فَفَرَّقَ بَيْنَهُمَا. قَالَ أَيُّوبُ فَقَالَ لِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ فِي الْحَدِيثِ شَىْءٌ لاَ أَرَاكَ تُحَدِّثُهُ قَالَ قَالَ الرَّجُلُ مَالِي. قَالَ " لاَ مَالَ لَكَ، إِنْ كُنْتَ صَادِقًا فَقَدْ دَخَلْتَ بِهَا، وَإِنْ كُنْتَ كَاذِبًا فَهْوَ أَبْعَدُ مِنْكَ "
Narrated By Said bin Jubair : I said to Ibn 'Umar, "If a man accuses his wife of illegal sexual intercourse (what is the judgment)?" He said, "Allah's Prophet separated the couple of Bani 'Ajlan (when the husband accused his wife for an illegal sexual intercourse). The Prophet said, 'Allah knows that one of you two IS a liar; so will one of you repent?' But they refused. He then again said, 'Allah knows that one of you two is a liar; so will one of you repent?' But they refused, whereupon he separated them by divorce." Aiyub (a sub-narrator) said: 'Amr bin Dinar said to me, "In the narration there is something which I do not see you mentioning, i.e. the husband said, "What about my money (Mahr)?' The Prophet said, "You are not entitled to take back money, for if you told the truth you have already entered upon her (and consummated your marriage with her) and if you are a liar then you are less entitled to take it back.
حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا : میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے ایسے شخص کے بارے میں سوال کیا جس نے اپنی بیوی پر تہمت لگائی ہو تو انہوں نے کہا : نبی ﷺنے قبیلہ بنی عجلان کے میاں بیوی میں جدائی کرا دی تھی اور فرمایا تھا : اللہ خوب جانتا ہے کہ تم میں سے ایک جھوٹا ہے، تو کیا تم میں سے کوئی اپنی بات سے رجوع کرے گا؟ لیکن دونوں نے انکار کیا، آپﷺنے دوبارہ فرمایا : اللہ خوب جانتا ہے کہ تم میں سے ایک جھوٹا ہے، تو کیا تم میں سے کوئی اپنی بات سے رجوع کرے گا؟ لیکن دونوں نے پھر توبہ سے انکار کیا۔ پس نبیﷺنے ان میں جدائی کرا دی۔ ایوب نے بیان کیا کہ مجھ سے عمرو بن دینار نے کہا کہ یہاں حدیث میں ایک چیز اور ہے میں نے تمہیں اسے بیان کرتے نہیں دیکھا۔ وہ یہ ہے کہ شوہر نے کہا تھا کہ ایسے حالات میں میرے مال کا کیا بنے گا؟ آپﷺنے فرمایا: تمہارے لیے کوئی مال نہیں ہے ۔ اگر تو سچا ہے تو اسے خلوت کر چکا ہے اور اگر جھوٹا ہے تو وہ مال تجھے بدرجہ اولیٰ نہیں ملنا چاہیے۔
Chapter No: 53
باب الْمُتْعَةِ لِلَّتِي لَمْ يُفْرَضْ لَهَا
The gift given by a husband to a divorced lady for whom Mahr has not been fixed.
باب : عورت کو متع جب اس کا مہر نہ ٹھہرا ہو ،
لِقَوْلِهِ تَعَالَى {لاَ جُنَاحَ عَلَيْكُمْ إِنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ مَا لَمْ تَمَسُّوهُنَّ} إِلَى قَوْلِهِ {إِنَّ اللَّهَ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ} وَقَوْلِهِ {وَلِلْمُطَلَّقَاتِ مَتَاعٌ بِالْمَعْرُوفِ حَقًّا عَلَى الْمُتَّقِينَ * كَذَلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ} وَلَمْ يَذْكُرِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي الْمُلاَعَنَةِ مُتْعَةً حِينَ طَلَّقَهَا زَوْجُهَا.
By virtue of the Statement of Allah, "There is no sin on you if you divorce women while yet you have not touched them nor appointed unto them their Mahr ... All-Seer of what you do." (V.2:236,237)
And Allah also said, "And for divorced women, maintenance (should be provided) on a reasonable (scale). This is duty on the pious. Thus Allah makes clear His Ayat to you in order that you may understand." (V.2:241,242)
The Prophet (s.a.w) did not mention that the gift should be given to the lady whom her husband divorced after they had been involved in a case of Lian.
کیونکہ اللہ تعالیٰ نے (سورہٗ بقرہ میں ) فرمایا تم پر کچھ گناہ نہیں اگر تم عورتوں کو صحبت سے پہلے اور مہر مقرر کرنے سے پہلے طلاق دے دو تو ان کو کچھ فائدہ پہنچاوٗ (متعہ دو) مالدار اپنی مقدور کے موافق اور تنگ دست اپنی مقدور کے موافق دے اخیر ایت ان اللہ بما تعملون بصیر تک اور اللہ تعالیٰ نے (اسی سورت میں ) فرمایا طلاق والی عورت کے لیے دستور کے موافق دینا پرہیزگاروں پر لازم ہے اور لعان میں نبیﷺ نے متعہ کا ذکر نہیں کیا جب مرد طلاق دے (تو لعان کرنے والی عورت کو متعہ دینا ضرورنہیں )۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ لِلْمُتَلاَعِنَيْنِ " حِسَابُكُمَا عَلَى اللَّهِ، أَحَدُكُمَا كَاذِبٌ، لاَ سَبِيلَ لَكَ عَلَيْهَا ". قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَالِي. قَالَ " لاَ مَالَ لَكَ، إِنْ كُنْتَ صَدَقْتَ عَلَيْهَا، فَهْوَ بِمَا اسْتَحْلَلْتَ مِنْ فَرْجِهَا، وَإِنْ كُنْتَ كَذَبْتَ عَلَيْهَا، فَذَاكَ أَبْعَدُ وَأَبْعَدُ لَكَ مِنْهَا "
Narrated By Ibn 'Umar : The Prophet said to those who were involved in a case of Lian, "Your accounts are with Allah. One of you two is a liar. You (husband) have right on her (wife)." The husband said, "My money, O Allah's Apostle!" The Prophet said, "You are not entitled to take back any money. If you have told the truth, the Mahr that you paid, was for having sexual relations with her lawfully; and if you are a liar, then you are less entitled to get it back."
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی ﷺنے لعان کرنے والے میاں بیوی سے فرمایا کہ تمہارا حساب اللہ کے ذمے ہو گا۔ تم میں سے ایک تو یقیناً جھوٹا ہے۔اب اس عورت پر تمہارا کوئی حق نہیں ۔ شوہر نے عرض کی : اللہ کے رسول ! میرے مال کے متعلق کیا حکم ہے ؟ آپﷺنے فرمایا: اب تیرے لیے کوئی مال نہیں ہے اس لیے کہ اگر تم نے تہمت لگانے میں سچائی سے کام لیا تو وہ مال بیوی کی شرمگاہ حلال سمجھنے کی وجہ سے ختم ہوگیا اور اگر تو نے اس کے متعلق جھوٹ کہا ہے تو وہ مال تمہارے لیے اس سے بھی دور ہوا۔