Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Al-Adahi (Sacrifices) (73)    كتاب الأضاحي

12

Chapter No: 11

باب الذَّبْحِ بَعْدَ الصَّلاَةِ

To slaughter the sacrifice after the Salat

باب: نماز کے بعد ذبح کرنے کا بیان

حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ الْمِنْهَالِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ أَخْبَرَنِي زُبَيْدٌ، قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ، عَنِ الْبَرَاءِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَخْطُبُ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّ أَوَّلَ مَا نَبْدَأُ مِنْ يَوْمِنَا هَذَا أَنْ نُصَلِّيَ، ثُمَّ نَرْجِعَ فَنَنْحَرَ، فَمَنْ فَعَلَ هَذَا فَقَدْ أَصَابَ سُنَّتَنَا، وَمَنْ نَحَرَ فَإِنَّمَا هُوَ لَحْمٌ يُقَدِّمُهُ لأَهْلِهِ، لَيْسَ مِنَ النُّسُكِ فِي شَىْءٍ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ أَبُو بُرْدَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ذَبَحْتُ قَبْلَ أَنْ أُصَلِّيَ، وَعِنْدِي جَذَعَةٌ خَيْرٌ مِنْ مُسِنَّةٍ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ اجْعَلْهَا مَكَانَهَا، وَلَنْ تَجْزِيَ أَوْ تُوفِيَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ ‏"‏‏

Narrated By Al-Bara' : I heard the Prophet delivering a sermon, and he said (on the Day of 'Id-Allah. a), "The first thing we will do on this day of ours is that we will offer the 'Id prayer, then we will return and slaughter our sacrifices; and whoever does so, then indeed he has followed our tradition, and whoever slaughtered his sacrifice (before the prayer), what he offered was just meat that he presented to his family, and that was not a sacrifice." Abu Burda got up and said, "O Allah's Apostle! I slaughtered the sacrifice before the prayer and I have got a Jadha'a which is better than an old sheep." The Prophet said, "Slaughter it to make up for that, but it will not be sufficient for anybody else after you."

ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے کہا مجھ کو زبید نے خبر دی کہا میں نے شعبی سے سنا انہوں نے براء بن عازب سے انہوں نے کہا میں نے نبیﷺسے سنا آپ (عیدالضحیٰ کے دن )خطبہ پڑھ رہے تھے فرماتے تھے اس دن پہلے ہم کو نماز پڑھنا چاہیئے پھر نماز سے جا کر قربانی کرنا چاہیے ۔جو کوئی ایسا کرے وہ ہماری سنت پر چلا اور جس نے (نماز سے پہلے )قربانی کر لی اس نے گوشت کی بکری اپنے گھر والوں کے لیے کاٹی قربانی ادا نہیں ہوئی۔اس پر ابوبردہؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ میں نے تو نماز سے پہلے ہی ذبح کر لیا اب میرے پاس ( کوئی بکری نہیں ہے) ایک پٹھیا ہے ۔سال بھر کی جو دو سال کی بکری سے اچھی ہے ،آپ نے فرمایا اچھا اس کی قربانی کر لےاور تیرے بعد اور کسی کو ایسا کرنا کافی یا درست نہ ہوگا۔

Chapter No: 12

باب مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلاَةِ أَعَادَ

Whoever slaughters his sacrifice before the Eid prayer should repeat it.

باب: اگر کسی نے نماز سے پہلے قربانی کرلی تو دو بارہ (نماز کے بعد)کرے۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلاَةِ فَلْيُعِدْ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ رَجُلٌ هَذَا يَوْمٌ يُشْتَهَى فِيهِ اللَّحْمُ ـ وَذَكَرَ مِنْ جِيرَانِهِ فَكَأَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم عَذَرَهُ ـ وَعِنْدِي جَذَعَةٌ خَيْرٌ مِنْ شَاتَيْنِ فَرَخَّصَ لَهُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَلاَ أَدْرِي بَلَغَتِ الرُّخْصَةُ أَمْ لاَ، ثُمَّ انْكَفَأَ إِلَى كَبْشَيْنِ ـ يَعْنِي فَذَبَحَهُمَا ـ ثُمَّ انْكَفَأَ النَّاسُ إِلَى غُنَيْمَةٍ فَذَبَحُوهَا‏.‏

Narrated By Anas : The Prophet said, "Whoever slaughtered the sacrifice before the 'Id prayer, should repeat it (slaughter another one)." A man said "This is the day on which meat is desired." Then he mentioned the need of his neighbours (for meat) and the Prophet seemed to accept his excuse. The man said, "I have a Jadha'a which is to me better than two sheep." The Prophet allowed him (to slaughter it as a sacrifice). But I do not know whether this permission was general for all Muslims or not. The Prophet then went towards two rams and slaughtered them, and the people went towards their sheep and slaughtered them.

ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا کہا ہم سے اسمٰعیل بن ابراہیم نے ایوب سختیانی سے انہوں نے محمد بن سیرین سے انہوں نے انسؓ بن مالک سے انہوں نے نبیﷺسے آپﷺ نے فرمایا جو شخص نماز سے پہلے اس کو ذبح کرے پھر (نماز کے بعد ) دوبارہ قربانی کرنا چاہئے ایک شخص بولا (ابو بردہ )اس دن تو گوشت کھانے کا (سب کو )شوق ہوتا ہے۔ دوسرے اپنے ہمسایوں کا حال بیان کیا۔ نبیﷺ نے اس کا عذر جیسے قبول کیا وہ کہنے لگے اب میرے پاس ایک برس کی پٹھیا ہے ۔جو دو بکریوں سے بہتر ہے ۔آپ نے اس کو اسی پٹھیا کے کاٹنے کی اجازت دی اب میں نہیں جانتا دوسرے لوگوں کو بھی ایسی اجازت ہے یا نہیں۔غرض نماز کے بعد نبیﷺد و مینڈھوں کی طرف گئے۔ان کو ذبح کیا لوگ بھی بکریوں کے گلے پر گرے ان کو ذبح کر ڈالا ۔


حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا الأَسْوَدُ بْنُ قَيْسٍ، سَمِعْتُ جُنْدَبَ بْنَ سُفْيَانَ الْبَجَلِيَّ، قَالَ شَهِدْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ النَّحْرِ فَقَالَ ‏"‏ مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ فَلْيُعِدْ مَكَانَهَا أُخْرَى، وَمَنْ لَمْ يَذْبَحْ فَلْيَذْبَحْ ‏"‏‏

Narrated By Jundab bin Sufyan Al-Bajali : I witnessed the Prophet on the Day of Nahr. He said, "Whoever slaughtered the sacrifice before offering the 'Id prayer, should slaughter another sacrifice in its place; and whoever has not slaughtered their sacrifice yet, should slaughter now."

ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ہم سے شعبہ نے کہا ہم سے اسود بن قیس نے کہا میں نے جندبؓ بن سفیان بجلی سے سنا انہوں نے کہا میں بقر عید کے دن نبی ﷺکے ساتھ موجود تھا آپؑ نے فرمایاجس نے نماز سے پہلے ذبح کر لیا ہو تو وہ دوبارہ (نماز کے بعد )کرے اور جس نے ذبح نہیں کیا ہے تووہ اب ذبح کرے ۔


حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ فِرَاسٍ، عَنْ عَامِرٍ، عَنِ الْبَرَاءِ، قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ذَاتَ يَوْمٍ، فَقَالَ ‏"‏ مَنْ صَلَّى صَلاَتَنَا وَاسْتَقْبَلَ قِبْلَتَنَا، فَلاَ يَذْبَحْ حَتَّى يَنْصَرِفَ ‏"‏‏.‏ فَقَامَ أَبُو بُرْدَةَ بْنُ نِيَارٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَعَلْتُ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ هُوَ شَىْءٌ عَجَّلْتَهُ ‏"‏‏.‏ قَالَ فَإِنَّ عِنْدِي جَذَعَةً هِيَ خَيْرٌ مِنْ مُسِنَّتَيْنِ آذْبَحُهَا قَالَ ‏"‏ نَعَمْ، ثُمَّ لاَ تَجْزِي عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ ‏"‏‏.‏ قَالَ عَامِرٌ هِيَ خَيْرُ نَسِيكَتِهِ‏

Narrated By Al-Bara' : One day Allah's Apostle offered the 'Id prayer and said, "Whoever offers our prayer and faces our Qibla should not slaughter the sacrifice till he finishes the 'Id prayer." Abu Burda bin Niyar got up and said, "O Allah's Apostle! I have already done it. The Prophet said, "That is something you have done before its due time." Abu Burda said, "I have a Jadha'a which is better than two old sheep; shall I slaughter it?" The Prophet said, "Yes, but it will not be sufficient for anyone after you."

ہم سے موسٰی بن اسمٰعیل نے بیان کیا کہا ہم سےابوعوانہ (وضاح)نے انہوں نے فراس بن یحیٰی سےانہوں نے عامر شعبی سے انہوں نے براء بن عازبؓ سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے ایک دن (بقر عید کے دن )نماز پڑھائی پھر فرمایا جو شخص ہماری سی نماز پڑھتا ہو ہمارے قبلہ کی طرف منہ کرتا ہو (یعنی مسلمان ہو)وہ اس وقت تک ذبح نہ کرے جب تک نماز پڑھ کر فارغ نہ ہو یہ سن کر ابو بردہ بن نیار کھڑےہوئے کہنے لگے مجھ سے ایسا ہو گیا (نماز سے پہلے میں ذبح کر چکا )آپؑ نے فرمایا تو نے جلدی کی (وہ بکری گوشت کی ہوئی)اس نے کہا اب میرے پاس ایک برس کی پٹھیا ہے جو دو برس کی دو بکریوں سے بہتر ہے میں اس کو ذبح کروں آپ نے فرمایا ہاں پھر تیرے بعد کسی کے لیے اس عمر کی بکری کافی نہ ہوگی ۔عامر شعبی نے کہا یہ ایک سال کی بکری اس کی دونوں قربانیوں میں اچھی ٹھہری۔

Chapter No: 13

باب وَضْعِ الْقَدَمِ عَلَى صَفْحِ الذَّبِيحَةِ

To put one's foot on the side of the animal at the time of slaughtering.

باب: ذبح کرتے وقت بکری کے ایک جانب پر پاؤں رکھنا

حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، حَدَّثَنَا أَنَسٌ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُضَحِّي بِكَبْشَيْنِ أَمْلَحَيْنِ أَقْرَنَيْنِ، وَوَضَعَ رِجْلَهُ عَلَى صَفْحَتِهِمَا، وَيَذْبَحُهُمَا بِيَدِهِ‏.‏

Narrated By Anas : The Prophet used to offer as sacrifices, two horned rams, black and white in colour, and used to put his foot on their sides and slaughter them with his own hands.

ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا کہا ہم سے ہمام بن یحیٰی شیبانی انہوں نے قتادہ سے کہا ہم سے انسؓ نے بیان کیا کہ نبیﷺ دو چت کبرے سینگدار مینڈھے کی قربانی کیا کرتے آپ نے ذبح کرتے وقت اپناپاؤں ان کے پٹھے پر رکھا اور اپنے ہاتھ سے ذبح کرتے تھے ۔

Chapter No: 14

باب التَّكْبِيرِ عِنْدَ الذَّبْحِ

To say Takbir (Allahu Akbar) while slaughtering

باب : ذبح کے وقت تکبیر پڑھنی۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ ضَحَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِكَبْشَيْنِ أَمْلَحَيْنِ أَقْرَنَيْنِ، ذَبَحَهُمَا بِيَدِهِ، وَسَمَّى وَكَبَّرَ وَوَضَعَ رِجْلَهُ عَلَى صِفَاحِهِمَا‏

Narrated By Anas : The Prophet offered as sacrifices, two horned rams, black and white in colour. He slaughtered them with his own hands and mentioned Allah's Name over them and said Takbir and put his foot on their sides.

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے ابو عوانہ نے انہوں نے قتادہ سے انہوں نے انسؓ سے انہوں نے کہا نبی ﷺنے دو چت کبرے مینڈھے سینگدار قربانی کیے۔اپنے ہاتھ سے دونوں کو ذبح کیا بسمِ اللہِ اللہُ اکبر کہا اور اپنا پاؤں ان کے پٹھے پر رکھا۔(یعنی کاٹتے وقت)۔

Chapter No: 15

باب إِذَا بَعَثَ بِهَدْيِهِ لِيُذْبَحَ لَمْ يَحْرُمْ عَلَيْهِ شَىْءٌ

If someone sends his Hady to be slaughtered then nothing lawful is rendered unlawful for him.

باب: اگر کسی شخص نے صرف قربانی کا جانور مکہ بھیج دیاکہ وہاں ذبح کیا جائے تو اس پر کوئی بات (جو احرام میں حرام ہوتی ہے )حرام نہ ہو گی

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ مَسْرُوقٍ، أَنَّهُ أَتَى عَائِشَةَ، فَقَالَ لَهَا يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ إِنَّ رَجُلاً يَبْعَثُ بِالْهَدْىِ إِلَى الْكَعْبَةِ، وَيَجْلِسُ فِي الْمِصْرِ، فَيُوصِي أَنْ تُقَلَّدَ بَدَنَتُهُ، فَلاَ يَزَالُ مِنْ ذَلِكَ الْيَوْمِ مُحْرِمًا حَتَّى يَحِلَّ النَّاسُ‏.‏ قَالَ فَسَمِعْتُ تَصْفِيقَهَا مِنْ وَرَاءِ الْحِجَابِ فَقَالَتْ لَقَدْ كُنْتُ أَفْتِلُ قَلاَئِدَ هَدْىِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَيَبْعَثُ هَدْيَهُ إِلَى الْكَعْبَةِ، فَمَا يَحْرُمُ عَلَيْهِ مِمَّا حَلَّ لِلرِّجَالِ مِنْ أَهْلِهِ، حَتَّى يَرْجِعَ النَّاسُ‏

Narrated By Masruq : That he came to 'Aisha and said to her, "O Mother of the Believers! There is a man who sends a Hadi to Ka'ba and stays in his city and requests that his Hadi camel be garlanded while he remains in a state of Ihram from that day till the people finish their Ihram (after completing all the ceremonies of Hajj)" (What do you say about it?) Masruq added, I heard the clapping of her hands behind the curtain. She said, "I used to twist the garlands for the Hadi of Allah's Apostle and he used to send his Hadi to Ka'ba but he never used to regard as unlawful what was lawful for men to do with their wives till the people returned (from the Hajj)."

ہم سے احمد بن محمد نے بیان کیا کہا ہم کو عبد اللہ بن مبارک نے خبر دی کہا ہم کو اسمٰعیل بن ابی خالد نے انہوں نے شعبی سے انہوں نے مسروق سے وہ حضرت عائشہؓ کے پاس آئے کہنے لگے ام المؤمنین ایک شخص (زیاد بن ابی سفیان) کیا کرتا ہے قربانی کا جانور مکہ کو بھیج دیتا ہے اور خود اپنے شہر میں بیٹھا رہتا ہے جو قربانی لے جاتا ہے اس سے کہہ دیتا ہے تم اس کے گلے میں ہار ڈال دو اور اس روز سے برابر جب تک مکہ میں حاجی لوگ حج سے فارغ ہو کر احرام نہیں کھولتے وہ بھی (اپنے شہر میں ) احرام باندھے رہتا ہے مسروق کہتے ہیں جب میں نے یہ کہا تو حضرت عائشہؓ نے (تعجب یا افسوس سے) تالی بجائی ہنسے میں نے تالی کی آواز پردے کے باہر سے سنی انہوں نے کہا (یہ شخص احمق ہے ) میں رسول اللہﷺ جو ہدی کے جانور بھجواتے ان کے خود ہار بٹتی پھر وہ ہدی کعبہ کو روانہ کر دیتے پر کوئی چیز حرام نہ ہوتی ان چیزوں میں سے جو مرد اپنی عورت سے کیا کرتے ہیں یہاں تک کہ لوگ (حج کر کے) لوٹ آتے۔

Chapter No: 16

باب مَا يُؤْكَلُ مِنْ لُحُومِ الأَضَاحِيِّ وَمَا يُتَزَوَّدُ مِنْهَا

What may be eaten of the meat of sacrifices and what may be taken as journey food.

باب: قربانی کا گوشت کھانا سفر کے لیے اس میں سے توشہ لے جانا۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ عَمْرٌو أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ كُنَّا نَتَزَوَّدُ لُحُومَ الأَضَاحِيِّ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِلَى الْمَدِينَةِ، وَقَالَ غَيْرَ مَرَّةٍ لُحُومَ الْهَدْىِ‏

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : During the lifetime of the Prophet we used to take with us the meat of the sacrifices (of Id al Adha) to Medina. (The narrator often said. The meat of the Hadi).

ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ہے کہا ہم سے سفیان بن عینیہ نےکہ عمر بن دینار نے کہا مجھ کو عطاءبن ابی رباح نے خبر دی انہوں نے جابر بن عبد اللہ سے سنا انہوں نے کہا ہم نبی ﷺ کے زمانہ میں قربانی کا گوشت توشہ کرکے مدینہ تک آتے سفیان نے کہا اس حدیث میں کئی بار یوں کہا ہدی کا گوشت۔


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنِ الْقَاسِمِ، أَنَّ ابْنَ خَبَّابٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ، سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ، يُحَدِّثُ أَنَّهُ كَانَ غَائِبًا، فَقَدِمَ فَقُدِّمَ إِلَيْهِ لَحْمٌ‏.‏ قَالَ وَهَذَا مِنْ لَحْمِ ضَحَايَانَا‏.‏ فَقَالَ أَخِّرُوهُ لاَ أَذُوقُهُ‏.‏ قَالَ ثُمَّ قُمْتُ فَخَرَجْتُ حَتَّى آتِيَ أَخِي قَتَادَةَ ـ وَكَانَ أَخَاهُ لأُمِّهِ، وَكَانَ بَدْرِيًّا ـ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ إِنَّهُ قَدْ حَدَثَ بَعْدَكَ أَمْرٌ‏

Narrated By Abu Sa'id Al-Khudri : That once he was not present (at the time of 'Id-al-Adha) and when he came. some meat was presented to him. and the people said (to him), 'This is the meat of our sacrifices" He said. 'Take it away; I shall not taste it. (In his narration) Abu Sa'id added: I got up and went to my brother, Abu Qatada (who was his maternal brother and was one of the warriors of the battle of Badr) and mentioned that to him He Sad. 'A new verdict was given in your absence (i.e., meat of sacrifices was allowed to be stored and eaten later on)."

ہم سے اسمٰعیل بن ابی اویس نے بیان کیا کہا مجھ سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا انہوں نے یحیٰی بن سعید سے انہوں نے قاسم بن محمد سے ان کو عبداللہ بن خباب نے خبر دی انہوں نے ابو سعید خدرریؓ سے سنا کہ وہ سفر میں گئے ہوئے تھے جب لوٹ کر آئے ان کے سامنے گوشت رکھا گیا انہوں نے کہا یہ گوشت شاید قربانی کا ہے اس کو اٹھاؤ میں نہیں چکھوں گا۔ابو سعید کہتے ہیں پھر میں اٹھ کر اپنے ماں جائی بھائی ابو قتادہ کے پاس آیا اور ان کو یہ قصہ بیان کیا وہ بدر کی لڑائی میں شریک تھے ۔انہوں نے کہا تمھارے چلے جانے کے بعد دوسرا حکم ہوا (وہ حکم منسوخ ہو گیا کہ قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ نہ رکھ چھوڑیں)


حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ ضَحَّى مِنْكُمْ فَلاَ يُصْبِحَنَّ بَعْدَ ثَالِثَةٍ وَفِي بَيْتِهِ مِنْهُ شَىْءٌ ‏"‏‏.‏ فَلَمَّا كَانَ الْعَامُ الْمُقْبِلُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ نَفْعَلُ كَمَا فَعَلْنَا عَامَ الْمَاضِي قَالَ ‏"‏ كُلُوا وَأَطْعِمُوا وَادَّخِرُوا فَإِنَّ ذَلِكَ الْعَامَ كَانَ بِالنَّاسِ جَهْدٌ فَأَرَدْتُ أَنْ تُعِينُوا فِيهَا ‏"‏‏

Narrated By Salama bin Al-Aqua' : The Prophet said, "Whoever has slaughtered a sacrifice should not keep anything of Its meat after three days." When it was the next year the people said, "O Allah's Apostle! Shall we do as we did last year?" He said, ' Eat of it and feed of it to others and store of it for in that year the people were having a hard time and I wanted you to help (the needy)."

ہم سے ابو عاصم نے بیان کیا انہوں نے یزید ابن ابی عبید سے انہوں نے سلمہ بن اکواع سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے فرمایا جو کوئی قربانی کرے تو تیسرے دن کی صبح پر اسکے گھر میں اس گوشت میں سے کچھ نہ رہے (کھا لے اور با نٹ دے )دوسرے سال ایسا ہوا لوگوں نے پوچھا یا رسول اللہ کیا اب بھی ہم سال گزشتہ کی طرح کریں آپ نے فرمایا (نہیں )کھاؤکھلاؤسینت رکھو (تم کو اختیار ہے )اس سال لوگوں پر تکلیف تھی (قحط تھا ) میں نے یہ چاہا کہ تم غریبوں کی مدد کرو (ان کو کھلاؤ)۔


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتِ الضَّحِيَّةُ كُنَّا نُمَلِّحُ مِنْهُ، فَنَقْدَمُ بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِالْمَدِينَةِ فَقَالَ ‏"‏ لاَ تَأْكُلُوا إِلاَّ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ ‏"‏‏.‏ وَلَيْسَتْ بِعَزِيمَةٍ، وَلَكِنْ أَرَادَ أَنْ يُطْعِمَ مِنْهُ وَاللَّهُ أَعْلَمُ‏

Narrated By 'Aisha : We used to salt some of the meat of sacrifice and present it to the Prophet at Medina. Once he said, "Do not eat (of that meat) for more than three days." That was not a final order, but (that year) he wanted us to feed of it to others, Allah knows better.

ہم سے اسمٰعیل بن عبد اللہ نے بیان کیا کہا مجھ سے میرےبھائی (عبدالحمید) نے انہوں نے سلیمان بن بلال سے انہوں نے یحیٰی بن سعید انصاری سے انہوں نے عمرہ بنت عبدالرحمٰن سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا ہم قربانی کے گوشت میں نمک لگا کر (اس کو سکھا کر) رکھ چھوڑتے اور مدینہ میں نبی ﷺ کے سامنے رکھتے آپ نے فرمایا دیکھو قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ نہ رکھو مگر یہ حکم آپ نے وجوب کے طور پر نہیں دیا۔بلکہ آپ کا مطلب یہ تھا کہ غریبوں کو کھلایا جائے۔(اوراللہ زیادہ جانتا ہے)


حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو عُبَيْدٍ، مَوْلَى ابْنِ أَزْهَرَ أَنَّهُ شَهِدَ الْعِيدَ يَوْمَ الأَضْحَى مَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ فَصَلَّى قَبْلَ الْخُطْبَةِ، ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَدْ نَهَاكُمْ عَنْ صِيَامِ هَذَيْنِ الْعِيدَيْنِ، أَمَّا أَحَدُهُمَا فَيَوْمُ فِطْرِكُمْ مِنْ صِيَامِكُمْ وَأَمَّا الآخَرُ فَيَوْمٌ تَأْكُلُونَ نُسُكَكُمْ‏

Narrated By Abu 'Ubaid : The freed slave of Ibn Azhar that he witnessed the Day of 'Id-al-Adha with 'Umar bin Al-Khattab. 'Umar offered the 'Id prayer before the sermon and then delivered the sermon before the people, saying, "O people! Allah's Apostle has forbidden you to fast (on the first day of) each of these two 'Ida, for one of them is the Day of breaking your fast, and the other is the one, on which you eat the meat of your sacrifices."

ہم سےحبان بن موسٰی نے بیان کیا کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی کہا مجھ کو یونس نے انہوں نے زہری سے کہا مجھ سے ابو عبید نے بیان کیا جو عبدالرحمٰن بن ازہر کے غلام تھے وہ عیدالضحٰی کے دن حضرت عمرؓ کے ساتھ موجود تھے حضرت عمرؓ نے نماز پڑھائی پھر خطبہ سنایا۔پھر کہنے لگے لوگو ! رسول اللہﷺ نے ان دونوں عیدوں کے (عیدالفطر اور عیدالضحٰی میں) روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے کیونکہ عیدالفطر تو وہ دن ہے جب لوگ (رمضان کے )روزے رکھ کر روزہ کھولتے ہیں اور عیدالضحٰی کا دن تمہاری قربانی کھانے کا دن ہے ۔


قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ ثُمَّ شَهِدْتُ مَعَ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ فَكَانَ ذَلِكَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَصَلَّى قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ خَطَبَ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ هَذَا يَوْمٌ قَدِ اجْتَمَعَ لَكُمْ فِيهِ عِيدَانِ، فَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْتَظِرَ الْجُمُعَةَ مِنْ أَهْلِ الْعَوَالِي فَلْيَنْتَظِرْ، وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَرْجِعَ فَقَدْ أَذِنْتُ لَهُ‏.

Narrated By Abu 'Ubaid : (In continuation of 478). Then I witnessed the 'Id with 'Uthman bin 'Affan, and that was on a Friday. He offered the prayer before the sermon, saying, "O people! Today you have two 'Its (festivals) together, so whoever of those who live at Al-'Awali (suburbs) would like to wait for the Jumua prayer, he may wait, and whoever would like to return (home) Is granted my permission to do so."

ابو عبید نے کہا اس کے بعد میں حضرت عثمانؓ کے ساتھ عید میں شریک ہوا۔اتفاق سے اس دن جمعہ تھا انہوں نے بھی پہلے عید کی نماز پڑھائی پھر خطبہ سنایا اور کہنے لگے لوگو !آج دو عیدیں ایک دن میں جمع ہوئی ہیں اب جن کے گاؤں مدینے کے اطراف میں بلندی پر واقع ہیں ان کو اختیار ہے خواہ جمعہ کی نماز کے لئے مدینہ میں ٹھہرے رہیں خواہ چلے جائیں (کیوں کہ عید کے دن جمعہ معاف ہے )میں نے اجازت دی۔


قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ ثُمَّ شَهِدْتُهُ مَعَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، فَصَلَّى قَبْلَ الْخُطْبَةِ، ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم نَهَاكُمْ أَنْ تَأْكُلُوا لُحُومَ نُسُكِكُمْ فَوْقَ ثَلاَثٍ‏.‏ وَعَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ نَحْوَهُ‏.‏

Then I witnessed (the 'Its) with 'Ali bin Abi Talib, and he too offered the 'Id prayer before the sermon and then delivered the sermon before the people and said, "Allah's Apostle has forbidden you to eat the meat of your sacrifices for more than three days."

ابو عبید نے کہا پھر میں نے حضرت علیؓ کے ساتھ عید کی۔ انہوں نے بھی پہلے نماز پڑھائی پھر لوگوں کو خطبہ سنایا کہنے لگے رسول اللہﷺ نے قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ رکھ کر کھانے سے منع فرمایا اور اسی سند سے معمر سے انہوں نے زہری سے انہوں نے ابو عبید سے ایسا ہی مروی ہے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَمِّهِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ كُلُوا مِنَ الأَضَاحِيِّ ثَلاَثًا ‏"‏‏.‏ وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَأْكُلُ بِالزَّيْتِ حِينَ يَنْفِرُ مِنْ مِنًى، مِنْ أَجْلِ لُحُومِ الْهَدْىِ‏

Narrated By Salim : 'Abdullah bin 'Umar said, "Allah's Apostle said, "Eat of the meat of sacrifices (of 'Id al Adha) for three days." When 'Abdullah departed from Mina, he used to eat (bread with) oil, lest he should eat of the meat of Hadi (which is regarded as unlawful after the three days of the 'Id).

مجھ سے محمد بن عبدالرحیم صاعقہ نے بیان کیا کہا ہم کو یعقوب بن ابراہیم بن سعد نے خبر دی انہوں نے ابن شہاب کے بھتیجے (محمد بن عبداللہ بن مسلم) سے انہوں نے اپنے چچا ابن شہاب سے انہوں نے سالم سے انہوں نے عبداللہ بن عمرؓ سے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا قربانی کا گوشت تین دن تک کھاؤ اور عبداللہ بن عمرؓ جب منیٰ سے کوچ کرتے تو زیتون کے تیل سے روٹی کھاتے (حالاںکہ قربانیوں کا گوشت موجود تھا) اسی حدیث پر عمل کرنے کے لیے۔

12