Chapter No: 11
باب تَحَاجَّ آدَمُ وَمُوسَى عِنْدَ اللَّهِ
Adam and Musa (Moses) argued with each other in front of Allah.
باب: حضرت آدمؑ اور حضرت موسٰیؑ میں اللہ کے پاس جو بحث ہوئی اس کا بیان۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ حَفِظْنَاهُ مِنْ عَمْرٍو عَنْ طَاوُسٍ، سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " احْتَجَّ آدَمُ وَمُوسَى، فَقَالَ لَهُ مُوسَى يَا آدَمُ أَنْتَ أَبُونَا خَيَّبْتَنَا وَأَخْرَجْتَنَا مِنَ الْجَنَّةِ. قَالَ لَهُ آدَمُ يَا مُوسَى اصْطَفَاكَ اللَّهُ بِكَلاَمِهِ، وَخَطَّ لَكَ بِيَدِهِ، أَتَلُومُنِي عَلَى أَمْرٍ قَدَّرَ اللَّهُ عَلَىَّ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَنِي بِأَرْبَعِينَ سَنَةً. فَحَجَّ آدَمُ مُوسَى، فَحَجَّ آدَمُ مُوسَى " ثَلاَثًا.قَالَ سُفْيَانُ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِثْلَهُ.
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Adam and Moses argued with each other. Moses said to Adam. 'O Adam! You are our father who disappointed us and turned us out of Paradise.' Then Adam said to him, 'O Moses! Allah favoured you with His talk (talked to you directly) and He wrote (the Torah) for you with His Own Hand. Do you blame me for action which Allah had written in my fate forty years before my creation?' So Adam confuted Moses, Adam confuted Moses," the Prophet added, repeating the Statement three times.
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے انہوں نے کہا ہم نے یہ حدیث عمرو بن دینار سے یاد رکھی انہوں نے طاؤس سے روایت کی انہوں نے کہا میں نے ابوہریرہؓ سے سنا انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے فرمایا حضرت آدم علیہ السلام اور موسیٰ علیہ السلام میں بحث ہوئی حضرت موسیٰ نے کہا آدم تم ہمارے باپ ہو تم ہی نے ہم سب کو بدنصیب بنایا اور (ممنوع درخت سے کھا کر ) ہم سب کو بہشت سے نکلوایا حضرت آدم نے کہا اجی موسیٰ تم ہی تو وہ شخص ہو کہا کہ اللہ نے اپنے کلام کیلئے تم کو برگزیدہ کیا اور تمہارے لیے ( توراۃکی تختیاں ) اپنے ہاتھ سے لکھیں تم مجھ کو ایسے کام پر ملامت کرتے ہو جو اللہ تعالیٰ نے میری پیدائش سے چالیس برس پہلے میری قسمت میں لکھ دیا تھا ۔ آخر حضرت آدم علیہ السلام ( بحث میں ) حضرت موسیٰ پر غالب آئے ( وہ کچھ جواب نہ دے سکے ) سفیان نے ( اسی اسناد سے )کہا ہم سے ابو الزناد نے بیان کیا ۔ انہوں نے اعرج سے انہوں نے ابوہریرہؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے پھر یہی حدیث نقل کی ۔
Chapter No: 12
باب لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَى اللَّهُ
No power can withhold what Allah gives.
باب: اللہ تعالٰی کے دین کو کوئی روک نہیں سکتا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ، حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ أَبِي لُبَابَةَ، عَنْ وَرَّادٍ، مَوْلَى الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ كَتَبَ مُعَاوِيَةُ إِلَى الْمُغِيرَةِ اكْتُبْ إِلَىَّ مَا سَمِعْتَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ خَلْفَ الصَّلاَةِ. فَأَمْلَى عَلَىَّ الْمُغِيرَةُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ خَلْفَ الصَّلاَةِ " لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، اللَّهُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ ". وَقَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَبْدَةُ أَنَّ وَرَّادًا أَخْبَرَهُ بِهَذَا. ثُمَّ وَفَدْتُ بَعْدُ إِلَى مُعَاوِيَةَ فَسَمِعْتُهُ يَأْمُرُ النَّاسَ بِذَلِكَ الْقَوْلِ.
Narrated By Warrad : (The freed slave of Al-Mughira bin Shu'ba) Muawiya wrote to Mughira. 'Write to me what you heard the Prophet saying after his prayer.' So Al-Mughira dictated to me and said, "I heard the Prophet saying after the prayer, 'None has the right to be worshipped but Allah Alone Who has no partner. O Allah! No-one can withhold what You give, and none can give what You withhold, and the fortune of a man of means is useless before You (i.e., only good deeds are of value)."
ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا کہا ہم سے فلیح نے کہا ہم سے عبدہ بن ابی لبابہ نے انہوں نے وراد سے جو مغیرہ بن شعبہؓ کے منشی تھے انہوں نے کہا معاویہ بن ابی سفیانؓ نے مغیرہ کو خط لکھا تم مجھ کو وہ دعا لکھ بھیجو جو نبیﷺ ( فرض ) نماز کے بعد کیا کرتے تھے جو تم نے سنی ہے مغیرہؓ نے جواب میں مجھ سے لکھوایا ۔ میں نے نبیﷺ کو نماز کے بعد یوں دعا مانگتے سنا اللہ کے سوا کوئی سچا خدا نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی ساجھی نہیں یااللہ جو تو دے (عنایت فرمائے ) اس کو کوئی روک نہیں سکتا اور جس کو تو روک دے اس کو کوئی دے نہیں سکتا اور تیرے سامنے دولت والے کی دولت کچھ کام نہیں آ سکتی اور ابن جریج نے کہا مجھ کو عبداللہ بن ابی لبابہ نے خبر دی اور ان کو وارد نے جو مغیرہ بن شعبہ کے منشی تھے پھر یہی حدیث نقل کی ۔ عبدہ نے کہا پھر میں یہ پیغام لے کر معاویہؓ کے پاس گیا ( شام کے ملک میں ) میں نے خود ان سے سنا وہ لوگوں کو ( نماز کے بعد ) یہی دعا مانگنے کا حکم دیتے ۔
Chapter No: 13
باب مَنْ تَعَوَّذَ بِاللَّهِ مِنْ دَرَكِ الشَّقَاءِ وَسُوءِ الْقَضَاءِ وَقَوْلِهِ تَعَالَى {قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ * مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ }
Whoever takes refuge with Allah from having an evil end of the worldly life and from having a bad fate.
باب: بدقسمتی اور بدنصیبی سے پناہ مانگنا۔اور اللہ تعالٰی نے فرمایا اے پیغمبر کہہ میں صبح کے مالک کی پناہ چاہتا ہوں اس کی مخلوقات کی بدی سے۔
And Allah's Statement, "I seek refuge with the Lord of the daybreak from the evil of what He has created." (V.113:1,2)
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سُمَىٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ جَهْدِ الْبَلاَءِ، وَدَرَكِ الشَّقَاءِ، وَسُوءِ الْقَضَاءِ، وَشَمَاتَةِ الأَعْدَاءِ "
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Take refuge with Allah from the difficulties of severe calamities, from having an evil end and a bad fate and from the malicious joy of your enemies."
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے انہوں نے سمی سے انہوں نے ابوصالح سے انہوں نے ابوہریرہؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے، آپؐ نے فرمایا ( لوگو ) بلا اور آفت کی شدت اور بد بختی سے اور تقدیر کی خرابی اور دشمنوں کی ہنسی سے اللہ کی پناہ چاہو ۔
Chapter No: 14
باب يَحُولُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهِ
"... (Allah) comes in between a person and his heart ..." (V.8:24)
باب: اس آیت کا بیان کہ اللہ تعالٰی بندے اور اس کے دل کے بیچ میں اڑا آتا ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الْحَسَنِ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ كَثِيرًا مِمَّا كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَحْلِفُ (لاَ وَمُقَلِّبِ الْقُلُوبِ).
Narrated By 'Abdullah : When taking an oath, the Prophet very often used to say, "No, by Him Who turns the hearts."
ہم سے محمد بن مقاتل ابو الحسن مروزی نے بیان کیا کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی کہا ہم کو موسیٰ بن عقبہ نے انہوں نے سالم سے انہوں نے عبداللہ بن عمرؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ اکثر یوں قسم کھایا کرتے نہیں مقلب القلوب ( یعنی دلوں کو پھیرنے والے ) کی قسم ۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حَفْصٍ، وَبِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالاَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم لاِبْنِ صَيَّادٍ " خَبَأْتُ لَكَ خَبِيئًا ". قَالَ الدُّخُّ. قَالَ " اخْسَأْ فَلَنْ تَعْدُوَ قَدْرَكَ ". قَالَ عُمَرُ ائْذَنْ لِي فَأَضْرِبَ عُنُقَهُ. قَالَ " دَعْهُ، إِنْ يَكُنْ هُوَ فَلاَ تُطِيقُهُ، وَإِنْ لَمْ يَكُنْ هُوَ فَلاَ خَيْرَ لَكَ فِي قَتْلِهِ "
Narrated By Ibn 'Umar : The Prophet said to Ibn Saiyad, "I have kept for you a secret." Ibn Saiyad said, "Ad-Dukh." The Prophet said, "Keep quiet, for you cannot go beyond your limits (or you cannot exceed what has been foreordained for you)." On that, 'Umar said (to the Prophet), "Allow me to chop off his neck!" The Prophet said, "Leave him, for if he is he (i.e., Ad-Dajjal), then you will not be able to overcome him, and if he is not, then you gain no good by killing him."
ہم سے علی بن حفص اور بشر بن محمد نے بیان کیا دونوں نے کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی کہا ہم کو معمر نے انہوں نے زہری سے انہوں نے سالم سے انہوں نے عبداللہ بن عمرؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے ابن صیاد سے فرمایا ( یہ قصہ اوپر گزر چکا ہے بتلا میرے دل میں کیَا
ہے ) میں نے تیرے ( آزمانے کے لیے ) دل میں ایک بات ٹھان لی ہے ابن صیاد نے کہا ہے آپ نے فرمایا چل دت بس تو اپنی بساط سے تھوڑے بڑھ سکتا ہے حضرت عمرؓ نے عرض کیا حکم ہو تو اس کی گردن اڑا دوں آپ نے فرمایا نہیں جانے دے اگر یہ ( کمبخت ) دجال ہے تب تو تو اس کو مار ہی نہیں سکے گا اور اگر یہ دجال نہیں ہے ( دوسرا شخص ہے ) تو اس کا مار ڈالنا ( ناحق خون کرنا ) تیرے لیے اچھا نہیں ۔
Chapter No: 15
باب
Chapter
باب :
{قُلْ لَنْ يُصِيبَنَا إِلاَّ مَا كَتَبَ اللَّهُ لَنَا} قَضَى.قَالَ مُجَاهِدٌ {بِفَاتِنِينَ} بِمُضِلِّينَ، إِلاَّ مَنْ كَتَبَ اللَّهُ أَنَّهُ يَصْلَى الْجَحِيمَ. {قَدَّرَ فَهَدَى} قَدَّرَ الشَّقَاءَ وَالسَّعَادَةَ، وَهَدَى الأَنْعَامَ لِمَرَاتِعِهَا
"Say, Nothing shall ever happen to us except what Allah has ordained for us ..." (V.9:51)
Mujahid said, "Bifatinin, Bimudillin means 'You cannot make anyone go astray except that whom Allah has written for to go to Hell.'"
Qaddara-Fahada. Qaddara is written for mankind, to end as an evil doer or to end as a doer of good. Fahada, He guided the livestock (animal) for grazing.
باب: (سورت توبہ کی) اس آیت کا بیان اے پیغمبر کہہ دے ہم کو وہی درپیش آئے گا جو اللہ تعالٰی نے ہماری قسمت میں لکھ دیا ہے اور مجاہد نے بفاتنین کی تفسیر میں کہا تم کسی کو گمراہ نہیں کر سکتے مگر اس کو جس کی قسمت میں اللہ نے دوزخ لکھ دی ہے اور (مجاہد نے اس آیت کی تفسیر میں کہا)وَالَّذِی قَدَّرَ فَھَدٰی یعنی جس نے جانوروں کو ان کی چراگاہ بتلائی۔
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ، أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي الْفُرَاتِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ، أَنَّ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا، سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنِ الطَّاعُونِ فَقَالَ " كَانَ عَذَابًا يَبْعَثُهُ اللَّهُ عَلَى مَنْ يَشَاءُ، فَجَعَلَهُ اللَّهُ رَحْمَةً لِلْمُؤْمِنِينَ، مَا مِنْ عَبْدٍ يَكُونُ فِي بَلَدٍ يَكُونُ فِيهِ، وَيَمْكُثُ فِيهِ، لاَ يَخْرُجُ مِنَ الْبَلَدِ، صَابِرًا مُحْتَسِبًا، يَعْلَمُ أَنَّهُ لاَ يُصِيبُهُ إِلاَّ مَا كَتَبَ اللَّهُ لَهُ، إِلاَّ كَانَ لَهُ مِثْلُ أَجْرِ شَهِيدٍ "
Narrated By 'Aisha : I asked Allah's Apostle about the plague. He said, "That was a means of torture which Allah used to send upon whom-so-ever He wished, but He made it a source of mercy for the believers, for anyone who is residing in a town in which this disease is present, and remains there and does not leave that town, but has patience and hopes for Allah's reward, and knows that nothing will befall him except what Allah has written for him, then he will get such reward as that of a martyr."
مجھ سے اسحاق بن ابراہیم حنظلی نے بیان کیا کہا ہم کو نضر بن شمیل نے خبر دی کہا ہم سے داؤد بن ابی الفرات نے بیان کیا انہوں نے عبداللہ بن بردہ سے انہوں نے یحیٰی بن یعمر سے ان سے عائشہؓ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہﷺ سے پوچھا طاعون کیا چیز ہے؟ آپؐ نے فرمایا یہ تو اللہ تعالٰی کا ایک عذاب تھا اپنے جب بندوں پر چاہتا تھا اتارتا تھا لیکن مومنوں کے لئے اس کو رحمت کر دیا جو مومن بندہ ایسے شہر میں ہو جہاں طاعون آئے پھر وہ صبر کر کے ثواب کی امید پر وہیں ٹھرا رہےاور اس کو یقین ہو کہ قسمت کا لکھا ضرور پورا ہو گا (گو وہ طاعون میں مبتلا نہ ہو گا)
Chapter No: 16
باب {وَمَا كُنَّا لِنَهْتَدِيَ لَوْلاَ أَنْ هَدَانَا اللَّهُ}. {لَوْ أَنَّ اللَّهَ هَدَانِي لَكُنْتُ مِنَ الْمُتَّقِينَ }
"... Never could we have found guidance, were it not that Allah had guided us ..."(V.7:43) "... If only Allah had guided me, I should indeed have been among the Al-Muttaqun." (V.39:57)
باب: اللہ کا (سورت اعراف میں) یہ فرمانا اگر اللہ تعالٰی ہم کو رستہ نہ بتلاتا تو ہم کبھی سیدھا رستہ (ہدایت کا) نہ پاتے اور (سورت زمر میں) یہ فرمانا اگر اللہ مجھ کو ہدایت کرتا تو میں بھی پرہیزگار ہوتا۔
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ـ هُوَ ابْنُ حَازِمٍ ـ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ الْخَنْدَقِ يَنْقُلُ مَعَنَا التُّرَابَ وَهْوَ يَقُولُ " وَاللَّهِ لَوْلاَ اللَّهُ مَا اهْتَدَيْنَا، وَلاَ صُمْنَا وَلاَ صَلَّيْنَا، فَأَنْزِلَنْ سَكِينَةً عَلَيْنَا، وَثَبِّتِ الأَقْدَامَ إِنْ لاَقَيْنَا، وَالْمُشْرِكُونَ قَدْ بَغَوْا عَلَيْنَا، إِذَا أَرَادُوا فِتْنَةً أَبَيْنَا"
Narrated By Al-Bara' bin 'Azib : I saw the Prophet on the Day of (the battle of) Al-Khandaq, carrying earth with us and saying, "By Allah, without Allah we would not have been guided, neither would we have fasted, nor would we have prayed. O Allah! Send down Sakina (calmness) upon us and make our feet firm when we meet (the enemy). The pagans have rebelled against us, but if they want to put us in affliction (i.e., fight us) we refuse (to flee)."
ہم سے ابو النعمان نے بیان کیا کہا ہم کو جریر بن حازم نے خبر دی انہوں نے ابواسحاق سبیعی سے انہوں نے براء بن عازبؓ سے انہوں نے کہا میں نے نبیﷺ کو دیکھا آپ خندق کے دن ہمارے ساتھ مل کر بہ نفس نفیس مٹی ڈھو رہے تھے۔ اور اشعار پڑھتے جاتے تھے۔
اے خدا اگر تو نہ ہوتا تو نہ ملتی ہم کو را ہ
اور نہ روزے رکھتے ہوتے اور نہ پڑھتے ہم صلوٰ ۃ
اب اتار ہم پر تسلی اے شہ عالی صفات
پاؤں جموا دے لڑائی میں عنایت کر ثبات
بے سبب ہم پر یہ کافر ظلم سے چڑھ آ ئے ہیں
کہتے ہیں کافر بنو سنتے نہیں ہم ان کی بات