Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Invoking Allah for Rain (15)    أبواب الاستسقاء

12

Chapter No: 1

باب مَا جَاءَ فِي سُجُودِ الْقُرْآنِ وَسُنَّتِهَا

What is said about the prostrations during the recitation of the Quran and its legal way.

باب : سجدۃ تلاوت اور اس کے سنت ہونے کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ سَمِعْتُ الأَسْوَدَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَرَأَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم النَّجْمَ بِمَكَّةَ فَسَجَدَ فِيهَا، وَسَجَدَ مَنْ مَعَهُ، غَيْرَ شَيْخٍ أَخَذَ كَفًّا مِنْ حَصًى أَوْ تُرَابٍ فَرَفَعَهُ إِلَى جَبْهَتِهِ وَقَالَ يَكْفِينِي هَذَا‏.‏ فَرَأَيْتُهُ بَعْدَ ذَلِكَ قُتِلَ كَافِرًا‏

Narrated By Abdullah bin Masud: The Prophet recited Suratan-Najm (103) at Mecca and prostrated while reciting it and those who were with him did the same except an old man who took a handful of small stones or earth and lifted it to his forehead and said, "This is sufficient for me." Later on, I saw him killed as a non-believer.

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبیﷺ نے مکہ میں سورۂ نجم پڑھی اور سجدہ کیا اور جتنے لوگ آپﷺ کے پاس تھے(مسلمان اور کافر) سب نے سجدہ کیا ماسوائے ایک بوڑھے (امیہ بن خلف) کے۔اس نے مٹھی بھر کنکریاں یا مٹی لے کر اپنی پیشانی تک اٹھائی اور کہا: یہ میرے لیے کافی ہے۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: اس کے بعد میں نے انہیں کفر کی حالت میں مرتے دیکھا۔

Chapter No: 2

باب سَجْدَةِ تَنْزِيلُ السَّجْدَةُ

To prostrate during the recitation of Surat As-Sajda

باب : الم تنزیل السجدہ میں سجدہ کرنا

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَقْرَأُ فِي الْجُمُعَةِ فِي صَلاَةِ الْفَجْرِ ‏{‏الم * تَنْزِيلُ‏}‏ السَّجْدَةَ وَ‏{‏هَلْ أَتَى عَلَى الإِنْسَانِ‏}‏

Narrated By Abu Huraira: On Fridays, the Prophet used to recite Alif Lam Mim Tanzil-As-Sajda (in the first Raka) and Hal ataalal-insani i.e. Suratad-Dahr (LXXVI) (in the second Raka), in the Fajr prayer.

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ جمعہ کے دن فجر کی نماز میں الم تنزیل السجدہ اور ھل اتی علی الانسان حین من الدہر پڑھا کرتے۔

Chapter No: 3

باب سَجْدَةِ ص

To prostrate while reciting Surat Sad.

باب : سورت صٓ میں سجدہ کرنا

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، وَأَبُو النُّعْمَانِ، قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ ‏{‏ص‏}‏ لَيْسَ مِنْ عَزَائِمِ السُّجُودِ، وَقَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَسْجُدُ فِيهَا‏

Narrated By Ibn Abbas: The prostration of Sad is not a compulsory one but I saw the Prophet prostrating while reciting it.

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: سورت صٓ کا سجدہ کچھ تاکیدی سجدوں میں سے نہیں ہے اور میں نے نبیﷺ کو اس میں سجدہ کرتے ہوئے دیکھا۔

Chapter No: 4

باب سَجْدَةِ النَّجْمِ

The prostration in An-Najm.

باب : سورت نجم میں سجدے کا بیان ،

قَالَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

Ibn Abbas narrates this from the Prophet (s.a.w)

اس کو ابن عباسؓ نے نبیﷺ سے نقل کیا ہے

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَرَأَ سُورَةَ النَّجْمِ فَسَجَدَ بِهَا، فَمَا بَقِيَ أَحَدٌ مِنَ الْقَوْمِ إِلاَّ سَجَدَ، فَأَخَذَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ كَفًّا مِنْ حَصًى أَوْ تُرَابٍ، فَرَفَعَهُ إِلَى وَجْهِهِ وَقَالَ يَكْفِينِي هَذَا، فَلَقَدْ رَأَيْتُهُ بَعْدُ قُتِلَ كَافِرًا‏

Narrated By Abdullah bin Masud: The Prophet recited Surat-an-Najm (53) and prostrated while reciting it and all the people prostrated and a man amongst the people took a handful of stones or earth and raised it to his face and said, "This is sufficient for me." Later on, I saw him killed as a non-believer.

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے سورۂ نجم پڑھی، اس میں سجدہ کیا،جتنے لوگ موجود تھے(مسلمان اور کافر) سب نے سجدہ کیا۔مگر لوگوں میں سے ایک شخص نے ایک مٹھی کنکر یا مٹی لے کر اٹھائی اور اپنے منہ تک بلند کرکے کہنے لگا: بس یہ میرے لیے کافی ہے۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: پھر میں نے دیکھا کہ وہ کفر ہی کی حالت میں مارا گیا۔

Chapter No: 5

باب سُجُودِ الْمُسْلِمِينَ مَعَ الْمُشْرِكِينَ وَالْمُشْرِكُ نَجَسٌ لَيْسَ لَهُ وُضُوءٌ‏

The prostration of Muslims along with polytheist and a Mushrik is impure and does not perform ablution

باب : مسلمانوں کا مشرکوں کے ساتھ سجدہ کرنا حالانکہ مشرک نا پاک ہے۔اس کو وضو کہاں سے آیا ،

وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ رضى الله عنهما يَسْجُدُ عَلَى وُضُوءٍ

Ibn Umar used to prostrate without ablution

اور ابن عمرؓ سجدہ بےوضو کیا کرتے۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم سَجَدَ بِالنَّجْمِ وَسَجَدَ مَعَهُ الْمُسْلِمُونَ وَالْمُشْرِكُونَ وَالْجِنُّ وَالإِنْسُ‏.‏ وَرَوَاهُ ابْنُ طَهْمَانَ عَنْ أَيُّوبَ‏

Narrated By Ibn Abbas: The Prophet I prostrated while reciting An-Najm and with him prostrated the Muslims, the pagans, the jinns, and all human beings.

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے سورۂ نجم میں سجدہ کیا اور آپﷺ کے ساتھ مسلمان اورمشرک اور جن اور آدمی سب نے سجدہ کیا اس حدیث کو ابراہیم بن طہمان نے بھی ایوب سختیانی سے روایت کیا۔

Chapter No: 6

باب مَنْ قَرَأَ السَّجْدَةَ وَلَمْ يَسْجُدْ

Whoever recited the Verses of prostration but did not prostrate.

باب : سجدے کی آیت پڑھ کر سجدہ نہ کرنا

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ أَبُو الرَّبِيعِ، قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ خُصَيْفَةَ، عَنِ ابْنِ قُسَيْطٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ، سَأَلَ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ ـ رضى الله عنه ـ فَزَعَمَ أَنَّهُ قَرَأَ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏{‏وَالنَّجْمِ‏}‏ فَلَمْ يَسْجُدْ فِيهَا‏

Narrated By Ata bin Yasar: I asked Zaid bin Thabit about prostration on which he said that he had recited An-Najm before the Prophet, yet he (the Prophet) had not performed a prostration.

حضرت عطاء بن یسار نے زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے پوچھا (کیا سورۂ نجم میں سجدہ ہے) انہوں نے کہا: میں نے نبیﷺ کو یہ سورت پڑھ کر سنائی آپﷺ نے اس میں سجدہ نہیں کیا۔


حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، قَالَ قَرَأْتُ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏{‏وَالنَّجْمِ‏}‏ فَلَمْ يَسْجُدْ فِيهَا‏

Narrated By Zaid bin Thabit: I recited An-Najm before the Prophet, yet he did not perform a prostration.

حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے نبیﷺکے سامنے سورۂ نجم پڑھی، آپﷺ نے اس میں سجدہ نہیں کیا۔

Chapter No: 7

باب سَجْدَةِ

Prostration

باب : سورت اذا السماء انشقت میں سجدہ کرنا

‏{‏إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ‏}

While reciting Idhas-Sama’un-Shaqqat. (Surah No. 84)

حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، وَمُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ، قَالاَ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ رَأَيْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَرَأَ ‏{‏إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ‏}‏ فَسَجَدَ بِهَا فَقُلْتُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ، أَلَمْ أَرَكَ تَسْجُدُ قَالَ لَوْ لَمْ أَرَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَسْجُدُ لَمْ أَسْجُدْ‏

Narrated By Abu Salma: I saw Abu Huraira reciting Idha-Sama un-Shaqqat and he prostrated during its recitation. I asked Abu Huraira, "Didn't I see you prostrating?" Abu Huraira said, "Had I not seen the Prophet prostrating, I would not have prostrated."

حضرت ابو سلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو دیکھا انہوں نے اذا السماء انشقت پڑھی، اس میں سجدہ کیا۔ میں نے کہا: اے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ! کیا میں نے آپ کو اس سورت میں سجدہ کرتے نہیں دیکھا، انہوں نے کہا: اگر میں نے نبیﷺ کو سجدہ کرتے ہوئے نہ دیکھا ہوتا تو میں سجدہ نہ کرتا۔

Chapter No: 8

باب مَنْ سَجَدَ لِسُجُودِ الْقَارِئِ

Whoever prostrated with the prostration of the reciter (of the Quran).

باب : سننے والا اسی وقت سجدہ کرےجب پڑھنے والا کرے،

وَقَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ لِتَمِيمِ بْنِ حَذْلَمٍ ـ وَهْوَ غُلاَمٌ ـ فَقَرَأَ عَلَيْهِ سَجْدَةً، فَقَالَ اسْجُدْ فَإِنَّكَ إِمَامُنَا [فِيهَا‏]

And Ibn Masud asked Tamim bin Hadhlam, while he was a boy, to recite Surah and said to him, "Prostrate as you are own Imam"

اور عبداللہ بن مسعودؓ نے تمیم بن حذلم سے کہا وہ لڑکا تھااس نے سجدے کی آیت پڑھی تو انہوں نے کہا سجدہ کر کیونکہ تو ہمارہ امام ہے اس سجدے میں۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَقْرَأُ عَلَيْنَا السُّورَةَ فِيهَا السَّجْدَةُ، فَيَسْجُدُ وَنَسْجُدُ، حَتَّى مَا يَجِدُ أَحَدُنَا مَوْضِعَ جَبْهَتِهِ‏

Narrated By Ibn Umar : When the Prophet recited a Sura that contained the prostration he would prostrate and we would do the same and some of us (because of the heavy rush) could not find a place for prostration.

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ ایک سورت ہم کو پڑھ کر سناتے، اس میں سجدہ کی آیت ہوتی تو سجدہ کرتے ہم بھی سجدہ کرتے یہاں تک کہ ہم میں سے بعض کو پیشانی زمین پر رکھنے کی جگہ نہ ملتی۔

Chapter No: 9

باب ازْدِحَامِ النَّاسِ إِذَا قَرَأَ الإِمَامُ السَّجْدَةَ

The overcrowding of the people when the Imam recites As-Sajda.

باب : جب امام سجدے کی آیت پڑھے اور لوگ ہجوم کریں

حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ آدَمَ، قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَقْرَأُ السَّجْدَةَ وَنَحْنُ عِنْدَهُ فَيَسْجُدُ وَنَسْجُدُ مَعَهُ فَنَزْدَحِمُ حَتَّى مَا يَجِدُ أَحَدُنَا لِجَبْهَتِهِ مَوْضِعًا يَسْجُدُ عَلَيْهِ‏

Narrated By Ibn Umar: When the Prophet recited Surat As-Sajda and we were with him, he would prostrate and we also would prostrate with him and some of us (because of the heavy rush) would not find a place (for our foreheads) to prostrate on.

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ سجدے کی آیت پڑھتے اور ہم آپﷺ کے پاس ہوتے، پھر آپﷺ سجدہ کرتے اور ہم بھی آپﷺ کے ساتھ سجدہ کرتے۔ اتنا ہجوم ہوجاتا کہ ہم میں کوئی اپنی پیشانی لگانے کی جگہ نہ پاتا جس پر سجدہ کرے۔

Chapter No: 10

باب مَنْ رَأَى أَنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَمْ يُوجِبِ السُّجُودَ

Whoever thinks that Allah has not made prostration of recitation (i.e., during the recitation of the Quran) compulsory.

باب : اس شخص کی دلیل جو سجدہ تلاوت کو واجب نہیں کہتا

وَقِيلَ لِعِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ الرَّجُلُ يَسْمَعُ السَّجْدَةَ وَلَمْ يَجْلِسْ لَهَا قَالَ أَرَأَيْتَ لَوْ قَعَدَ لَهَا كَأَنَّهُ لاَ يُوجِبُهُ عَلَيْهِ‏.‏ وَقَالَ سَلْمَانُ مَا لِهَذَا غَدَوْنَا‏.‏ وَقَالَ عُثْمَانُ ـ رضى الله عنه ـ إِنَّمَا السَّجْدَةُ عَلَى مَنِ اسْتَمَعَهَا‏.‏ وَقَالَ الزُّهْرِيُّ لاَ يَسْجُدُ إِلاَّ أَنْ يَكُونَ طَاهِرًا، فَإِذَا سَجَدْتَ وَأَنْتَ فِي حَضَرٍ فَاسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ، فَإِنْ كُنْتَ رَاكِبًا فَلاَ عَلَيْكَ حَيْثُ كَانَ وَجْهُكَ‏.‏ وَكَانَ السَّائِبُ بْنُ يَزِيدَ لاَ يَسْجُدُ لِسُجُودِ الْقَاصِّ‏

And Imran bin Hussain was asked if a man heard As-Sajda but was not sitting to listen to it. He said, "In my opinion prostration is not compulsory for him even if he were sitting to listen to it." And Salman (who heard but did not prostrate) said, "I did not come with the intention of listening to it" and Uthman said, "The prostration is compulsory for the person who listens to it." And Az-Zuhri said, "Do not perform the prostration of recitation without ablution, and when you are a non-traveller, face the Qiblah while performing the prostration of recitation and if you are riding perform it in whatever direction you are facing." And As-Saib bin Yazid did not perform the prostrations of recitation while a story-teller or a preacher was reciting the Verses of prostration.

اور عمران بن حصین صحابیؓ سے کہا گیاایک شخص سجدے کی آیت سنے مگر وہ اس کے سننے کی نیت سے نہیں بیٹھا تھا تو کیا اس پرسجدہ ہے۔ انہوں نے کہا اگراس نیت سے بیٹھا بھی ہو تو کیا۔ گویا انہوں نے سجدہ تلاوت کو واجب نہیں سمجھااور سلمان فارسی نے کہا ہم اس لئے نہیں آئے تھے اور حضرت عثمانؓ نے کہا سجدہ اس پر ہے جو قصد کرکے سجدے کی آیت سنے اور زہری نے کہا سجدہ تلاوت نہ کریں مگر جب با وضو ہو، پھر جب تو سجدہ کرے اور سفر میں نہ ہو توقبلے کی طرف منہ کراور اگر سواری پر ہو(سفر میں) تو جدھر تیرا منہ ہو سجدہ کر لےاور سائب بن یزیدؓ(صحابی)واعظوں(قصًہ خوانوں)کے سجدہ کرنے پر سجدہ نہ کرتے۔

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، قَالَ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ التَّيْمِيِّ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهُدَيْرِ التَّيْمِيِّ ـ قَالَ أَبُو بَكْرٍ وَكَانَ رَبِيعَةُ مِنْ خِيَارِ النَّاسِ عَمَّا حَضَرَ رَبِيعَةُ مِنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ قَرَأَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ عَلَى الْمِنْبَرِ بِسُورَةِ النَّحْلِ حَتَّى إِذَا جَاءَ السَّجْدَةَ نَزَلَ فَسَجَدَ وَسَجَدَ النَّاسُ، حَتَّى إِذَا كَانَتِ الْجُمُعَةُ الْقَابِلَةُ قَرَأَ بِهَا حَتَّى إِذَا جَاءَ السَّجْدَةَ قَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا نَمُرُّ بِالسُّجُودِ فَمَنْ سَجَدَ فَقَدْ أَصَابَ، وَمَنْ لَمْ يَسْجُدْ فَلاَ إِثْمَ عَلَيْهِ‏.‏ وَلَمْ يَسْجُدْ عُمَرُ ـ رضى الله عنه‏.‏ وَزَادَ نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما إِنَّ اللَّهَ لَمْ يَفْرِضِ السُّجُودَ إِلاَّ أَنْ نَشَاءَ‏

Narrated By Rabia: Umar bin Al-Khattab recited Surat-an-Nahl on a Friday on the pulpit and when he reached the verse of Sajda he got down from the pulpit and prostrated and the people also prostrated. The next Friday Umar bin Al-Khattab recited the same Sura and when he reached the verse of Sajda he said, "O people! When we recite the verses of Sajda (during the sermon) whoever prostrates does the right thing, yet it is no sin for the one who does not prostrate." And Umar did not prostrate (that day). Added Ibn Umar "Allah has not made the prostration of recitation compulsory but if we wish we can do it."

حضرت ابوبکر بن ابی ملیکہ نے کہا: ربیعہ بن عبد اللہ بہت اچھے لوگوں میں سے تھےانہوں نے وہ حال بیان کیا جو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی مجلس میں انہوں نے دیکھا۔ کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے جمعہ کے دن منبر پر سورۂ نحل پڑھی جب سجدے کی آیت (ولِلہ یسجد ما فی السمٰوٰت۔۔۔۔اخیر تک)پر پہنچے تو منبر سے اترے اور سجدہ کیا۔ لوگوں نے بھی ان کے ساتھ سجدہ کیا۔ دوسرے جمعہ کو پھر یہی سورت پڑھی۔ جب سجدے کی آیت پر پہنچے تو کہنے لگے: لوگو! ہم سجدہ کی آیت پڑھتے چلے جاتےہیں۔ پھر جو کوئی سجدہ کرے اس نے اچھا کیا اور جو کوئی نہ کرے اس نے کچھ گناہ نہیں کہا اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سجدہ نہیں کیااور نافع نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے نقل کیاکہ اللہ تعالیٰ نے سجدہ تلاوت فرض نہیں کیا ہماری خوشی پر رکھا۔

12