Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Eclipses (16)    أبواب الكُسُوف

12

Chapter No: 1

باب مَا جَاءَ فِي التَّقْصِيرِ وَكَمْ يُقِيمُ حَتَّى يَقْصُرَ

What is said about the shortened prayers and for what period of stay one should offer shortened prayers.

باب: نماز میں قصر کرنے کا بیان اور اقامت کی حا لت میں کتنی مدت تک قصر کر سکتا ہے۔

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عَاصِمٍ، وَحُصَيْنٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ أَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم تِسْعَةَ عَشَرَ يَقْصُرُ، فَنَحْنُ إِذَا سَافَرْنَا تِسْعَةَ عَشَرَ قَصَرْنَا، وَإِنْ زِدْنَا أَتْمَمْنَا

Narrated By Ibn Abbas: The Prophet once stayed for nineteen days and prayed shortened prayers. So when we travel led (and stayed) for nineteen days, we used to shorten the prayer but if we traveled (and stayed) for a longer period we used to offer the full prayer.

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ نبی ﷺ (فتح مکہ میں ) انیس دن تک ٹھہرے قصر کرتے رہے تو ہم سفر میں انیس دن تک ٹھہرتے ہیں تو قصر کرتے رہتے ہیں، اگر اس سے زیادہ ہو تو پوری نماز پڑھتے ہیں۔


حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا، يَقُولُ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِنَ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ، فَكَانَ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ حَتَّى رَجَعْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ‏.‏ قُلْتُ أَقَمْتُمْ بِمَكَّةَ شَيْئًا قَالَ أَقَمْنَا بِهَا عَشْرًا‏

Narrated By Yahya bin Ishaq : I heard Anas saying, "We travelled with the Prophet from Medina to Mecca and offered two Rakat (for every prayer) till we returned to Medina." I said, "Did you stay for a while in Mecca?" He replied, "We stayed in Mecca for ten days."

یحییٰ بن ابی اسحاق نے کہا: میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہتے تھے ہم نبیﷺکے ساتھ ( حجۃ الوداع میں ) مدینہ سے مکہ کو چلے آپﷺ دو دو رکعتیں پڑھتے رہے ( قصر کرتے رہے ) یہاں تک کہ ہم مدینہ کو لوٹ آئے۔یحییٰ نے کہا: میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا: آپ مکہ میں کتنے دن ٹھہرے تھے؟ انہوں نے کہا: ہم دس دن ٹھہرے رہے۔

Chapter No: 2

باب الصَّلاَةِ بِمِنًى

As-Salat at Mina (during Hajj).

باب: منی میں نماز پڑھنے کا بیان ۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِمِنًى رَكْعَتَيْنِ، وَأَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ، وَمَعَ عُثْمَانَ صَدْرًا مِنْ إِمَارَتِهِ ثُمَّ أَتَمَّهَا‏

Narrated By Abdullah bin Umar: I offered the prayer with the Prophet, Abu Bakr and Umar at Mina and it was of two Rakat. Uthman in the early days of his caliphate did the same, but later on, he started praying the full prayer.

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے نبیﷺاور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ منیٰ میں دو ہی رکعتیں اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے ساتھ بھی ان کی خلافت کے شروع میں ، پھر وہ پوری نماز پڑھنے لگے۔


حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَنْبَأَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، قَالَ سَمِعْتُ حَارِثَةَ بْنَ وَهْبٍ، قَالَ صَلَّى بِنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم آمَنَ مَا كَانَ بِمِنًى رَكْعَتَيْنِ‏

Narrated By Haritha bin Wahab: The Prophet led us in the prayer at Mina during the peace period by offering two Rakat.

حارثہ بن وہب سے روایت ہے وہ کہتے تھے ہم کو نبی ﷺنے منیٰ میں امن کی حالت میں، جب بالکل خوف نہ تھا دو رکعتیں پڑھائیں۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، عَنِ الأَعْمَشِ، قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ يَزِيدَ، يَقُولُ صَلَّى بِنَا عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ ـ رضى الله عنه ـ بِمِنًى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ، فَقِيلَ ذَلِكَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ ـ رضى الله عنه ـ فَاسْتَرْجَعَ ثُمَّ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِمِنًى رَكْعَتَيْنِ، وَصَلَّيْتُ مَعَ أَبِي بَكْرٍ ـ رضى الله عنه ـ بِمِنًى رَكْعَتَيْنِ، وَصَلَّيْتُ مَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ بِمِنًى رَكْعَتَيْنِ، فَلَيْتَ حَظِّي مِنْ أَرْبَعِ رَكَعَاتٍ رَكْعَتَانِ مُتَقَبَّلَتَانِ‏

Narrated By Abdur Rahman bin Yazid: We offered a four Rakat prayer at Mina behind Ibn Affan. Abdullah bin Masud was informed about it. He said sadly, "Truly to Allah we belong and truly to Him we shall return." And added, "I prayed two Rakat with Allah's Apostle at Mina and similarly with Abu Bakr and with Umar (during their caliphates)." He further said, "May I be lucky enough to have two of the four Rakat accepted (by Allah)."

عبد الرحمٰن بن یزید کہتے ہیں کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ہمیں منیٰ میں چار رکعتیں پڑھائیں ( قصر نہیں کیا ) اس سلسلے میں جب حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کو کہا گیا تو انہوں نے انا للہ وانا اللہ راجعون کہا۔پھر انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ منیٰ میں دو رکعتیں پڑھیں اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ منیٰ میں دو رکعتیں پڑھیں اور حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے ساتھ منیٰ میں دو رکعتیں پڑھیں۔ کاش ان چار رکعتوں کے بدلہ میں مجھ کو دو مقبول رکعتیں ملتیں۔

Chapter No: 3

باب كَمْ أَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي حَجَّتِهِ

How long did the Prophet (s.a.w) stay during his Hajj?

باب: نبیﷺ حج میں مکّہ میں کتنے دن رہے۔

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ الْبَرَّاءِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَأَصْحَابُهُ لِصُبْحِ رَابِعَةٍ يُلَبُّونَ بِالْحَجِّ، فَأَمَرَهُمْ أَنْ يَجْعَلُوهَا عُمْرَةً إِلاَّ مَنْ مَعَهُ الْهَدْىُ‏.‏ تَابَعَهُ عَطَاءٌ عَنْ جَابِرٍ

Narrated By Ibn Abbas: The Prophet and his companions reached Mecca in the morning of the 4th Dhul-Hajj reciting Talbiya, intending to perform Hajj. The Prophet ordered his companions to assume the Ihram for Umra instead of Hajj, excepting those who had Hadi (sacrifice) with them.

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا: نبیﷺ صحابہ کو ساتھ لے کر تلبیہ کہتے ہوئے ذی الحجہ کی چوتھی تاریخ کو (مکہ میں) تشریف لائے پھر آپﷺنے فرمایا: جن کے پاس قربانی نہیں ہے وہ بجائے حج کے عمرہ کی نیت کرلیں (اور عمرہ سے فارغ ہوکر حلال ہوجائیں پھر حج کا احرام باندھیں)۔

Chapter No: 4

باب فِي كَمْ يَقْصُرُ الصَّلاَةَ

What is the length of the journey that makes it permissible for one to offer a shortened prayer?

باب: کتنی مسافت میں قصر کرنا چاہئیے

وَسَمَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَوْمًا وَلَيْلَةً سَفَرًا‏.‏ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ وَابْنُ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهم ـ يَقْصُرَانِ وَيُفْطِرَانِ فِي أَرْبَعَةِ بُرُدٍ وَهْىَ سِتَّةَ عَشَرَ فَرْسَخًا

The Prophet (s.a.w) called a journey of one day and one night as travelling. Ibn Umar, Ibn Abbas used to shorten the Salat and stop fasting in a journey for four Burud i.e., sixteen Farsakh (distance of 3 miles equals one Farsakh)

اور نبیﷺ نے ایک دن رات کی مسافت کو بھی سفر فرمایا اور ابن عمرؓ اور ابن عباسؓ چار برید کے سفر میں قصر اور افطار کرتے چار برید کے سولہ فر سخ یعنی اڑتالیس میل ہوتے ہیں

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ، قَالَ قُلْتُ لأَبِي أُسَامَةَ حَدَّثَكُمْ عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لاَ تُسَافِرِ الْمَرْأَةُ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ إِلاَّ مَعَ ذِي مَحْرَمٍ ‏"‏‏

Narrated By Ibn Umar: The Prophet said, "A woman should not travel for more than three days except with a Dhi-Mahram (i.e. a male with whom she cannot marry at all, e.g. her brother, father, grandfather, etc.) or her own husband.)"

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: عورت تین دن کا سفر بغیر محرم رشتہ دار کے نہ کرے۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لاَ تُسَافِرِ الْمَرْأَةُ ثَلاَثًا إِلاَّ مَعَ ذِي مَحْرَمٍ ‏"‏‏.‏ تَابَعَهُ أَحْمَدُ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَكِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

Narrated By Ibn Umar: The Prophet said, "A woman should not travel for more than three days except with a Dhi-Mahram."

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: عورت تین دن کا سفر نہ کرے مگر جب کہ اس کے ساتھ کوئی محرم رشتہ دار ہو۔


حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ يَحِلُّ لاِمْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ أَنْ تُسَافِرَ مَسِيرَةَ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ لَيْسَ مَعَهَا حُرْمَةٌ ‏"‏‏.‏ تَابَعَهُ يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ وَسُهَيْلٌ وَمَالِكٌ عَنِ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضى الله عنه‏

Narrated By Abu Huraira: The Prophet (p.b.u.h) said, "It is not permissible for a woman who believes in Allah and the Last Day to travel for one day and night except with a Mahram."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: کسی عورت کےلیے جو اللہ اور آخرت کے دن پر یقین رکھتی ہو، جائز نہیں ہے کہ ایک دن رات کا سفر بغیر کسی محرم رشتہ دار کے کرے۔

Chapter No: 5

باب يَقْصُرُ إِذَا خَرَجَ مِنْ مَوْضِعِهِ

When a traveler leaves his original place, he can shorten his prayers.

باب: جب آدمی سفر کی نیت سے اپنی بستی سے نکل جائے تو قصر کرے

وَخَرَجَ عَلِيٌّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ فَقَصَرَ وَهْوَ يَرَى الْبُيُوتَ فَلَمَّا رَجَعَ قِيلَ لَهُ هَذِهِ الْكُوفَةُ‏.‏ قَالَ لاَ حَتَّى نَدْخُلَهَا‏

One Ali bin Abi Talib left (Kufa) and started shortening the prayers although the houses (of Kufa) were in sight. On his return he was told, "This is Kufa." He said, "No, (I will keep on shortening the prayer] till we enter Kufa."

اورحضرت علیؓ(کوفہ سے) نکلے قصر کرنے لگے ابھی کوفہ کے گھر دکھائی دیتے تھے جب لوٹ کر آئےتو لوگوں نے کہا یہ کوفہ آگیا ۔انہوں نےکہا نہیں ہم قصر کرتے رہیں گے جب تک کہ کوفہ میں داخل نہ ہوں۔

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، وَإِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ صَلَّيْتُ الظُّهْرَ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِالْمَدِينَةِ أَرْبَعًا، وَبِذِي الْحُلَيْفَةِ رَكْعَتَيْنِ‏

Narrated By Anas bin Malik: offered four Rakat of Zuhr prayer with the Prophet (p.b.u.h) at Medina and two Rakat at Dhul-Hulaifa. (i.e. shortened the Asr prayer).

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے نبیﷺ کے ساتھ مدینہ میں ظہر کی چار رکعتیں پڑھیں اور ذو الحلیفہ میں جاکرعصر کی دورکعتیں پڑھیں۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتِ الصَّلاَةُ أَوَّلُ مَا فُرِضَتْ رَكْعَتَيْنِ فَأُقِرَّتْ صَلاَةُ السَّفَرِ، وَأُتِمَّتْ صَلاَةُ الْحَضَرِ‏.‏ قَالَ الزُّهْرِيُّ فَقُلْتُ لِعُرْوَةَ مَا بَالُ عَائِشَةَ تُتِمُّ قَالَ تَأَوَّلَتْ مَا تَأَوَّلَ عُثْمَانُ‏

Narrated By Aisha: "When the prayers were first enjoined they were of two Rakat each. Later the prayer in a journey was kept as it was but the prayers for non-travelers were completed." Az-Zuhri said, "I asked Urwa what made Aisha pray the full prayers (in the journey)." He replied, "She did the same as Uthman did."

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے کہا: پہلے نماز دو ہی رکعتیں فرض ہوئیں پھر سفر کی نماز تو اسی حال پر رہی البتہ حضر (مقیم) کی نماز پوری (چار) کردی گئی۔ زہری نے کہا میں نے عروہ سے پوچھا پھر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سفر میں کیوں پوری نماز پڑھتی ہیں انہوں نے کہا: حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی طرح وہ بھی تاویل کرتی تھیں۔

Chapter No: 6

باب يُصَلِّي الْمَغْرِبَ ثَلاَثًا فِي السَّفَرِ

To offer three Rak’a of Maghrib prayer during a journey.

باب: مغرب کی نماز سفر میں بھی تین رکعتیں پڑھے۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ فِي السَّفَرِ يُؤَخِّرُ الْمَغْرِبَ حَتَّى يَجْمَعَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ الْعِشَاءِ‏.‏ قَالَ سَالِمٌ وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَفْعَلُهُ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ

Narrated By Abdullah bin Umar: "I saw Allah's Apostle delaying the Maghrib prayer until he offered it along with the Isha prayer whenever he was in a hurry during the journey." Salim narrated, "Ibn Umar used to do the same whenever he was in a hurry during the journey."

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے دیکھا رسول اللہﷺ کو جب سفر میں چلنے کی جلدی ہوتی ( یعنی جلد پہنچنا منظور ہوتا ) تو مغرب کی نماز میں دیر کرتے اور مغرب اور عشاء ملا کر پڑھ لیتے۔ سالم نے کہا: عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کو بھی جب سفر میں جلدی ہوتی تو ایسا ہی کرتے۔


وَزَادَ اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ سَالِمٌ كَانَ ابْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ يَجْمَعُ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ بِالْمُزْدَلِفَةِ‏.‏ قَالَ سَالِمٌ وَأَخَّرَ ابْنُ عُمَرَ الْمَغْرِبَ، وَكَانَ اسْتُصْرِخَ عَلَى امْرَأَتِهِ صَفِيَّةَ بِنْتِ أَبِي عُبَيْدٍ فَقُلْتُ لَهُ الصَّلاَةُ‏.‏ فَقَالَ سِرْ‏.‏ فَقُلْتُ الصَّلاَةُ‏.‏ فَقَالَ سِرْ‏.‏ حَتَّى سَارَ مِيلَيْنِ أَوْ ثَلاَثَةً ثُمَّ نَزَلَ فَصَلَّى ثُمَّ قَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ‏.‏ وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ يُؤَخِّرُ الْمَغْرِبَ، فَيُصَلِّيهَا ثَلاَثًا ثُمَّ يُسَلِّمُ، ثُمَّ قَلَّمَا يَلْبَثُ حَتَّى يُقِيمَ الْعِشَاءَ فَيُصَلِّيَهَا رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ يُسَلِّمُ، وَلاَ يُسَبِّحُ بَعْدَ الْعِشَاءِ حَتَّى يَقُومَ مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ‏

And Salim added, "Ibn Umar used to pray the Maghrib and Isha prayers together in Al-Muzdalifa." Salim said, "Ibn Umar delayed the Maghrib prayer because at that time he heard the news of the death of his wife Safiya bint Abi 'Ubaid. I said to him, 'The prayer (is due).' He said, 'Go on.' Again I said, 'The prayer (is due).' He said, 'Go on,' till we covered two or three miles. Then he got down, prayed and said, 'I saw the Prophet praying in this way, whenever he was in a hurry during the journey.' 'Abdullah (bin Umar) added, "Whenever the Prophet was in a hurry, he used to delay the Maghrib prayer and then offer three Rakat (of the Maghrib) and perform Taslim, and after waiting for a short while, Iqama used to be pronounced for the Isha prayer when he would offer two Rakat and perform Taslim. He would never offer any optional prayer until the middle of the night (when he used to pray the Tahajjud)."

سالم نے کہا: حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ مزدلفہ میں پہنچ کر مغرب اور عشاء ملا کر پڑھتے۔سالم نے کہا: ابن عمر رضی اللہ عنہ نے مغرب کی نماز میں دیر کی جب انہیں ان کی بیوی صفیہ بنت ابی عبید کی سخت بیماری کی اطلاع ملی تھی، میں نے ان سے کہا: نماز (یعنی وقت ختم ہوا چاہتا ہے) انہوں نے کہا: چلے چلو ،پھر میں نے کہا: نماز، انہوں نے کہا: چلے چلو، یہاں تک کہ دو میل یا تین میل نکل گئے اس وقت آپ اترے اور نماز پڑھی ، پھر کہنے لگے: میں نے دیکھا نبیﷺ کو جب جلدی چلنا منظور ہوتا تو وہ ایسے ہی کرتے۔حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبیﷺ کو دیکھا جب آپﷺ سفر میں ہوتے تو مغرب کی نماز کو مؤخّر کرتے اور پھر تین رکعتیں پڑھ کر سلام پھیر دیتے، پھر تھوڑی دیر ٹھہر کر عشاء کی تکبیر کہلواتے اس کی دو رکعتیں پڑھ کر سلام پھر دیتے اور عشاء کے بعد سنت وغیرہ کچھ نہ پڑھتے۔ پھر آدھی رات کے بعد کھڑے ہوکر نماز پڑھتے۔

Chapter No: 7

باب صَلاَةِ التَّطَوُّعِ عَلَى الدَّوَابِّ وَحَيْثُمَا تَوَجَّهَتْ

To offer the optional non-obligatory Salat (Nawafil) on the back of animals in whatever direction the animal goes.

باب: نفل نماز سواری پر پڑھنا خواہ اس کا منہ کسی طرف ہو۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى، قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي عَلَى رَاحِلَتِهِ حَيْثُ تَوَجَّهَتْ بِهِ‏

Narrated By 'Abdullah bin Amir: From his father who said, I saw the Prophet (p.b.u.h) offering the prayer on his mount (Rahila) whatever direction it took.

حضرت عبد اللہ بن عامر اپنے والد عامر بن ربیعہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: میں نے نبیﷺ کو دیکھا آپﷺ اپنی اونٹنی پر نماز پڑھتے رہتے خواہ اس کا منہ کسی طرف ہو۔


حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُصَلِّي التَّطَوُّعَ وَهْوَ رَاكِبٌ فِي غَيْرِ الْقِبْلَةِ

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : The Prophet used to offer the Nawafil, while riding, facing a direction other than that of the Qibla.

حضرت جابر بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبیﷺ نفلی نماز سوار ہوکر پڑھا کرتے حالانکہ آپﷺ قبلے کے سوا اور طرف جاتے ہوتے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ، قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، قَالَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ يُصَلِّي عَلَى رَاحِلَتِهِ وَيُوتِرُ عَلَيْهَا، وَيُخْبِرُ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَفْعَلُهُ

Narrated By Nafi : Ibn 'Umar (while on a journey) used to offer the prayer and the Witr on his mount (Rahila). He said that the Prophet used to do so.

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ اپنی اونٹنی پر( نفلی) نماز پڑھا کرتے، اور وتر بھی اسی پر پڑھ لیتے اور بیان کرتے کہ نبیﷺ بھی ایسا کرتے۔

Chapter No: 8

باب الإِيمَاءِ عَلَى الدَّابَّةِ

To offer the Salat by signs (while riding) on an animal.

باب: سواری پر (اگر رکوع نہ کر سکے) تو اشارہ کافی ہے ۔

حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُسْلِمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ، قَالَ كَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ يُصَلِّي فِي السَّفَرِ عَلَى رَاحِلَتِهِ، أَيْنَمَا تَوَجَّهَتْ يُومِئُ‏.‏ وَذَكَرَ عَبْدُ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَفْعَلُهُ‏

Narrated By 'Abdullah bin Dinar : On travelling, 'Abdullah bin 'Umar used to offer the prayer on his Mount by signs whatever direction it took. 'Abdullah said that the Prophet used to do so.

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سفر میں اپنی اونٹنی پر (نفلی) نماز پڑھ لیتے، خواہ اس کا منہ کسی طرف ہوتا۔آپ اشاروں سے نماز پڑھتے، اور حضرت عبد اللہ بن عمر بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ ایسا ہی کیا کرتے تھے۔


حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ، قَالَ حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُصَلِّي عَلَى رَاحِلَتِهِ نَحْوَ الْمَشْرِقِ فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُصَلِّيَ الْمَكْتُوبَةَ نَزَلَ فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ‏

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : The Prophet used to pray (the Nawafil) on his Mount facing east and whenever he wanted to offer the compulsory prayer, he used to dismount and face the Qibla.

حضرت جابر بن عبد اللہ انصاری سے روایت ہے کہ نبی ﷺ اپنی اونٹنی پر نفل نماز پڑھا کرتے اس کا منہ مشرق کی طرف ہوتا جب آپﷺ فرض نماز پڑھنا چاہتے تو اترتے قبلے کی طرف منہ کرتے۔

Chapter No: 9

باب يَنْزِلُ لِلْمَكْتُوبَةِ

To get down in order to offer prescribed (compulsory) prayer.

باب: فرض نماز کے لیے سواری سے اترنا ۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، أَنَّ عَامِرَ بْنَ رَبِيعَةَ، أَخْبَرَهُ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهْوَ عَلَى الرَّاحِلَةِ يُسَبِّحُ، يُومِئُ بِرَأْسِهِ قِبَلَ أَىِّ وَجْهٍ تَوَجَّهَ، وَلَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَصْنَعُ ذَلِكَ فِي الصَّلاَةِ الْمَكْتُوبَةِ‏

Narrated By 'Amir bin Rabi'a : I saw the Prophet on his Mount praying Nawafil by nodding his head, whatever direction he faced, but Allah's Apostle never did the same in offering the compulsory prayers.

عامر بن ربیعہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے نبیﷺ کو دیکھا آپﷺ اپنی اونٹنی پر نفل نماز پڑھ رہے تھے ،آپﷺسر کے اشاروں سے پڑھ رہے تھے،اس کا خیال کیے بغیر کہ سواری کا منہ کدھر ہوتا ہے۔ لیکن فرض نماز میں ایسا نہیں کرتے ( سواری پر نہ پڑھتے)۔


وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ قَالَ سَالِمٌ كَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُصَلِّي عَلَى دَابَّتِهِ مِنَ اللَّيْلِ وَهْوَ مُسَافِرٌ، مَا يُبَالِي حَيْثُ مَا كَانَ وَجْهُهُ‏.‏ قَالَ ابْنُ عُمَرَ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُسَبِّحُ عَلَى الرَّاحِلَةِ قِبَلَ أَىِّ وَجْهٍ تَوَجَّهَ، وَيُوتِرُ عَلَيْهَا، غَيْرَ أَنَّهُ لاَ يُصَلِّي عَلَيْهَا الْمَكْتُوبَةَ‏

Narrated Salim At night 'Abdullah bin 'Umar used to offer the prayer on the back of his animal during the journey and never cared about the direction he faced. Ibn 'Umar said, "Allah's Apostle used to offer the optional prayer on the back of his Mount facing any direction and also used to pray the Witr on it but never offered the compulsory prayer on it."

سالم نے کہا: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سفر میں رات کو اپنے جانور پر نماز پڑھتے کچھ پروا نہ کرتے کہ اس کا منہ کس طرف ہو۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ ﷺ بھی اونٹنی پر نفل نماز پڑھا کرتے چاہے اس کا منہ کدھر ہی ہو اور وتر بھی اسی پر پڑھ لیتے، البتہ فرض نماز اس پر نہیں پڑھتے۔

Chapter No: 10

باب صَلاَةِ التَّطَوُّعِ عَلَى الْحِمَارِ

To offer the Nawafil (non-obligatory prayer) while riding on a donkey.

باب: گدھے پر سوار رہ کر نفل نماز پڑھنا ۔

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا حَبَّانُ، قَالَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، قَالَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ سِيرِينَ، قَالَ اسْتَقْبَلْنَا أَنَسًا حِينَ قَدِمَ مِنَ الشَّأْمِ، فَلَقِينَاهُ بِعَيْنِ التَّمْرِ، فَرَأَيْتُهُ يُصَلِّي عَلَى حِمَارٍ وَوَجْهُهُ مِنْ ذَا الْجَانِبِ، يَعْنِي عَنْ يَسَارِ الْقِبْلَةِ‏.‏ فَقُلْتُ رَأَيْتُكَ تُصَلِّي لِغَيْرِ الْقِبْلَةِ‏.‏ فَقَالَ لَوْلاَ أَنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَعَلَهُ لَمْ أَفْعَلْهُ‏.‏ رَوَاهُ ابْنُ طَهْمَانَ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَنَسٍ رضى الله عنه عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

Narrated By Anas bin Sirin : We went to receive Anas bin Malik when he returned from Sham and met him at a place called 'Ain-at-Tamr. I saw him praying riding the donkey, with his face to this direction, i.e. to the left of the Qibla. I said to him, "I have seen you offering the prayer in a direction other than that of the Qibla." He replied, "If I had not seen Allah's Apostle doing it, I would not have done it."

حضرت انس بن سیرین نے خبر دی انہوں نے کہا: ہم انس رضی اللہ عنہ کے استقبال کو نکلے جب وہ شام سے( لوٹ کر )آرہے تھے ہم ان سے عین التمر میں ملے میں نے ان کو دیکھا وہ گدھے پر سوار نماز پڑھ رہےہیں اور ان کا منہ قبلے سے بائیں طرف تھا میں نے کہا: میں دیکھتا ہوں آپ قبلے کے سوا دوسری طرف نماز پڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا: اگر میں نے رسول اللہ ﷺ کو ایسا کرتے نہ دیکھا ہوتا تو میں بھی نہ کرتا۔

12