Chapter No: 31
باب الْمِسْكِ
The musk (a kind of perfume).
باب : مشک کے بیان میں۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ الْقَعْقَاعِ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَا مِنْ مَكْلُومٍ يُكْلَمُ فِي اللَّهِ إِلاَّ جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَكَلْمُهُ يَدْمَى، اللَّوْنُ لَوْنُ دَمٍ وَالرِّيحُ رِيحُ مِسْكٍ ".
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "None is wounded in Allah's Cause but will come on the Day of Resurrection with his wound bleeding. The thing that will come out of his wound will be the colour of blood, but its smell will be the smell of musk."
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا کہا ہم سے عبد الواحد بن زیاد نے کہا ہم سے عمارہ بن قعقاع نے انہوں نے ابو زرعہ بن عمرو بن جریر سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا جو شخص اللہ کی راہ میں زخمی ہو وہ قیامت کے دن زخمی ہی اٹھے گا اس کے زخم میں سے خون بہہ رہا ہو گا اس کا رنگ تو خون کا ہو گا مگر خوشبو مشک کی سی۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَثَلُ الْجَلِيسِ الصَّالِحِ وَالسَّوْءِ كَحَامِلِ الْمِسْكِ وَنَافِخِ الْكِيرِ، فَحَامِلُ الْمِسْكِ إِمَّا أَنْ يُحْذِيَكَ، وَإِمَّا أَنْ تَبْتَاعَ مِنْهُ، وَإِمَّا أَنْ تَجِدَ مِنْهُ رِيحًا طَيِّبَةً، وَنَافِخُ الْكِيرِ إِمَّا أَنْ يُحْرِقَ ثِيَابَكَ، وَإِمَّا أَنْ تَجِدَ رِيحًا خَبِيثَةً "
Narrated By Abu Musa : The Prophet said, 'The example of a good pious companion and an evil one is that of a person carrying musk and another blowing a pair of bellows. The one who is carrying musk will either give you some perfume as a present, or you will buy some from him, or you will get a good smell from him, but the one who is blowing a pair of bellows will either burn your clothes or you will get a bad smell from him."
ہم سے محمد بن علاء نے بیان کیا کہا ہم سے ابو اسامہ نے انہوں نے برید بن عبداللہ سے انہوں نے ابو بردہ سے انہوں نے ابو موسی سے نبیﷺ سے آپ نے فرمایا اچھے نیک دوست اور برے بدکار دوست کی مثال ایسی ہے جیسے مشک بردار اور لوہار کی جو بھٹی پھونکتا ہے مشک بردار( عطر فروش) تحفہ کے طور پر کچھ خوشبو تجھ کو دے گا یا تو اس سے خوشبو خرید کر لے گا یا دونوں نہ سہی تو (تھوڑی دیر) عمدہ خوشبو سونگھے گا (یہی کیا کم ہے) اور لوہار بھٹی پھونکنے والا یا تو آگ اڑا کر تیرا کپڑا جلا دے گا اگر یہ نہ ہو بچ جائے توبد بو تو ضرور سونگھے گا۔
Chapter No: 32
باب الأَرْنَبِ
The rabbit.
باب: خرگوش کا بیان
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ أَنْفَجْنَا أَرْنَبًا وَنَحْنُ بِمَرِّ الظَّهْرَانِ، فَسَعَى الْقَوْمُ فَلَغَبُوا، فَأَخَذْتُهَا فَجِئْتُ بِهَا إِلَى أَبِي طَلْحَةَ فَذَبَحَهَا، فَبَعَثَ بِوَرِكَيْهَا ـ أَوْ قَالَ بِفَخِذَيْهَا ـ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَبِلَهَا.
Narrated By Anas bin Malik : Once we provoked a rabbit at Marr-az-Zahran. The people chased it till they got tired. Then I caught It and brought it to Abu Talha, who slaughtered it and then sent both its pelvic pieces (or legs) to the Prophet, and the Prophet accepted the present.
ہم سے ابو الولید نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے ہشام بن زید سے انہوں نے انس سے انہوں نے کہا ہم نے ایک خرگوش کو مرا لظہران میں چھیڑا لوگ اس کے پیچھے دوڑے مگر تھک کر رہ گئے (پکڑ نہ سکے ) آخر میں اس کو پکڑ کر ابو طلحہؓ کے پاس لے آیا انہوں نے اس کو ذبح کیا اور اس کے سرینیں یا رانیں نبیﷺ کے پاس بھیجیں آپ نے قبول کیں۔
Chapter No: 33
باب الضَّبِّ
The mastigure.
باب : گوہ (سومسار ) کا بیان۔
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ، قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " الضَّبُّ لَسْتُ آكُلُهُ وَلاَ أُحَرِّمُهُ ".
Narrated By Ibn 'Umar : The Prophet said, "I do not eat mastigure, but I do not prohibit its eating."
ہم سے موسیٰ بن اسمٰعیل نے بیان کیا کہا ہم سے عبد العزیز بن مسلم نے کہا ہم سے عبد اللہ بن دینار نے کہا میں نے عبد اللہ ابن عمرؓ سے سنا کہ نبیﷺ نے گوہ (گوڑ پھوڑ) کے بیان میں فرمایا میں اس کو نہ کھاتا ہوں اور نہ حرام کرتا ہوں۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ عَنْ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ، أَنَّهُ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بَيْتَ مَيْمُونَةَ فَأُتِيَ بِضَبٍّ مَحْنُوذٍ، فَأَهْوَى إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِيَدِهِ فَقَالَ بَعْضُ النِّسْوَةِ أَخْبِرُوا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِمَا يُرِيدُ أَنْ يَأْكُلَ. فَقَالُوا هُوَ ضَبٌّ يَا رَسُولَ اللَّهِ. فَرَفَعَ يَدَهُ، فَقُلْتُ أَحَرَامٌ هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ " لاَ، وَلَكِنْ لَمْ يَكُنْ بِأَرْضِ قَوْمِي فَأَجِدُنِي أَعَافُهُ ". قَالَ خَالِدٌ فَاجْتَرَرْتُهُ فَأَكَلْتُهُ وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَنْظُرُ.
34 ـ
Narrated By Khalid bin Al-Walid : Allah's Apostle and I entered the house of Maimuna. A roasted mastigure was served. Allah's Apostle stretched his hand out (to eat of it) but some woman said, "Inform Allah's Apostle of what he is about to eat." So they said, "It is mastigure, O Allah's Apostle!" He withdrew his hand, whereupon I said, "O Allah's Apostle! Is it unlawful?" He said, "No, but this is not found in the land of my people, so I dislike it." So I pulled the mastigure towards me and ate it while Allah's Apostle was looking at me.
ہم سے عبد اللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا انہوں نے امام مالک سے انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے ابو امامہ بن سہل سے انہوں نے عبد اللہ بن عباسؓ سے انہوں نے خالد بن ولید سے وہ نبیﷺ کے ساتھ ام المومنین حضرت میمونہ کے گھر گئے (جو خالد کی خالہ تھیں) وہاں بھنا ہوا گوہ آیا رسول اللہﷺ نے اس پر ہاتھ بڑھایا بعضے عورتوں نے کہا آپﷺ جس چیز کو کھانے لگیں وہ آپ کو بتلا دینا چاہئیے آخر انہوں نے کہہ دیا یارسول اللہ یہ گوہ ہے یہ سنتے ہی آپﷺ نے ہاتھ کھینچ لیا خالدؓ کہتے ہیں میں نے رسول اللہﷺ سے پوچھا کیا گوہ حرام ہے یارسول اللہ آپ نے فرمایا حرام تو نہیں ہے مگر میری قوم کی سرزمین میں نہیں ہوتا اس لیے مجھ کو نفرت سی معلوم ہوتی ہے یہ سن کر خالدؓ نے اس کو اپنی طرف گھسیٹ لیا اور کھایا رسول اللہﷺ دیکھتے رہے۔
Chapter No: 34
باب إِذَا وَقَعَتِ الْفَأْرَةُ فِي السَّمْنِ الْجَامِدِ أَوِ الذَّائِبِ
If a mouse falls into solid or liquid butter-fat.
باب : اگر جمے ہوئے یا پتلے گھی میں چوہا گر جائے (تو ناپاک نہ ہو گا)
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ، يُحَدِّثُهُ عَنْ مَيْمُونَةَ، أَنَّ فَأْرَةً، وَقَعَتْ، فِي سَمْنٍ فَمَاتَتْ، فَسُئِلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْهَا فَقَالَ " أَلْقُوهَا وَمَا حَوْلَهَا وَكُلُوهُ ". قِيلَ لِسُفْيَانَ فَإِنَّ مَعْمَرًا يُحَدِّثُهُ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ. قَالَ مَا سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ يَقُولُ إِلاَّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَلَقَدْ سَمِعْتُهُ مِنْهُ مِرَارًا.
Narrated By Maimuna : A mouse fell into the butter-fat and died. The Prophet was asked about that. He said, "Throw away the mouse and the butter-fat that surrounded it, and eat the rest of the butter-fat (As-Samn).
ہم سے عبد اللہ بن زبیر حمیدی نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے کہا ہم سے زہری نے کہا مجھ کو عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہؓ نے خبر دی انہوں نے ابن عباسؓ سے سنا وہ ام المومنین میمونہ سے روایت کرتے تھے ایسا ہوا ایک چوہا گھی میں گر پڑا اور مر گیا نبیﷺ سے پوچھا گیا اب کیا کریں؟ آپﷺ نے فرمایا چوہا اور آس پاس کا گھی پھینک دو باقی گھی کھا لو لوگوں نے سفیان سے کہا معمر تو اس حدیث کو زہری سے انہوں نے سعید بن مسیب سے وہ ابو ہریرہؓ سے یوں روایت کرتے ہیں سفیان نے کہا میں نے تو زہری سے یہی سنا ہے انہوں نے عبید اللہ سے انہوں نے ابن عباسؓ سے انہوں نے ام المومنین میمونہؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے کئی دفعہ سنا۔
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنِ الدَّابَّةِ، تَمُوتُ فِي الزَّيْتِ وَالسَّمْنِ وَهْوَ جَامِدٌ أَوْ غَيْرُ جَامِدٍ، الْفَأْرَةِ أَوْ غَيْرِهَا قَالَ بَلَغَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَمَرَ بِفَأْرَةٍ مَاتَتْ فِي سَمْنٍ، فَأَمَرَ بِمَا قَرُبَ مِنْهَا فَطُرِحَ ثُمَّ أُكِلَ، عَنْ حَدِيثِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ.
Narrated By Az-Zhuri : regarding an animal, e.g., a mouse or some other animal that had fallen into solid or liquid oil or butter-fat: I had been informed that a mouse had died in butter-fat whereupon Allah's Apostle ordered that the butter-fat near it be thrown away and the rest of the butter-fat can be eaten.
ہم سے عبدان نے بیان کیا کہا ہم کو عبد اللہ بن مبارک نے خبر دی انہوں نے یونس سے انہوں نے زہری سے ان سے پوچھا گیا کہ اگر جانور چوہا وغیرہ تیل یا گھی میں جما ہوا ہو یا پتلا ہو گر کر مر جائے تو کیا کریں انہوں نے کہا ہم کو یہ حدیث پہنچی کہ رسول اللہﷺ نے حکم دیا جب چوہا گھی میں گر کر مر گیا تھا کہ اس کے نزدیک نزدیک کا گھی پھینک دو وہ پھینک دیا گیا باقی گھی لوگوں نے کھا لیا یہ حدیث ہم کو عبید اللہ بن عبد اللہ کے ذریعے سے پہنچی۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ ـ رضى الله عنهم ـ قَالَتْ سُئِلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ فَأْرَةٍ سَقَطَتْ فِي سَمْنٍ فَقَالَ " أَلْقُوهَا وَمَا حَوْلَهَا وَكُلُوهُ ".
Narrated By Maimuna : The Prophet was asked about a mouse that had fallen into butter-fat (and died). He said, "Throw away the mouse and the portion of butter-fat around it, and eat the rest."
ہم سے عبدالعزیز بن عبد اللہ اویسی نے بیان کیا کہا ہم سے امام مالک نے انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے عبید اللہ بن عبد اللہ سے انہوں نے ابن عباسؓ سے انہوں نے ام المومنین میمونہؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ سے پوچھا گیا اگر چوہا گھی میں گر جائے (اور مر جائے) آپ نے فرمایا چوہے کو اور اس کے آس پاس گھی کو نکال ڈالو اور (باقی) کھا لو۔
Chapter No: 35
باب الْوَسْمِ وَالْعَلَمِ فِي الصُّورَةِ
Branding the faces.
باب: جانور کے منہ میں داغ دینا یا نشان کرنا کیسا ہے ۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ حَنْظَلَةَ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ كَرِهَ أَنْ تُعْلَمَ الصُّورَةُ،. وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنْ تُضْرَبَ. تَابَعَهُ قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا الْعَنْقَزِيُّ عَنْ حَنْظَلَةَ وَقَالَ تُضْرَبُ الصُّورَةُ.
Narrated By Salim : That Ibn 'Umar disliked the branding of animals on the face. Ibn 'Umar said, "The Prophet forbade beating (animals) on the face."
ہم سے عبید اللہ بن موسیٰ نے بیان کیا انہوں نے حنظلہ بن سفیان سے انہوں نے سالم سے انہوں نے ابن عمرؓ سے انہوں نے منہ میں نشان کرنا مکروہ جانا اور ابن عمر نے کہا آپﷺ نے (منہ پر) مارنے سے منع کیا ہے عبیداللہ بن ماسیٰ کے ساتھ اس حدیث کو قتیبہ بن سعید نے بھی روایت کیا کہا ہم کو عمرو بن محمد عنقری نے خبر دی انہوں نے حنظلہ سے اس روایت میں صراحت ہے کہ منہ پر مارنے سے منع کیا ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ دَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِأَخٍ لِي يُحَنِّكُهُ، وَهْوَ فِي مِرْبَدٍ لَهُ، فَرَأَيْتُهُ يَسِمُ شَاةً ـ حَسِبْتُهُ قَالَ ـ فِي آذَانِهَا.
Narrated By Anas : I brought a brother of mine to the Prophet to do Tahnik for him while the Prophet was in a sheep fold of his, and I saw him branding a sheep. (The sub-narrator said: I think Anas said, branding it on the ear.)
ہم سے ابو الولید نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے ہشام بن زید سے انہوں نے انسؓ سے انہوں نے کہا میں نبیﷺ کے پاس اپنے بھائی (عبد اللہ بن ابی طلحہ جو ابھی نو مولود تھے) لے گیا کہ آپ کھجور چبا کر اس کے منہ میں دیں اس وقت آپ اونٹوں کے تھان میں تھے میں نے دیکھا آپ ایک بکری کو داغ دے رہے تھے شعبہ نے کہا میں سمجھتا ہوں ہشام نے یوں کہا اس کے کانوں پر ۔
Chapter No: 36
باب إِذَا أَصَابَ قَوْمٌ غَنِيمَةً فَذَبَحَ بَعْضُهُمْ غَنَمًا أَوْ إِبِلاً بِغَيْرِ أَمْرِ أَصْحَابِهِمْ لَمْ تُؤْكَلْ لِحَدِيثِ رَافِعٍ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم.
If some people get some war booty and then some of them slaughter some sheep or camels without the permission of their companions, such animals should not be eaten, as is indicated by the Hadith of the Prophet (s.a.w) narrated by Rafi.
باب : اگر لڑائی میں بعضے لشکر والوں کو لوٹ میں بکریاں اونٹ ملیں تو بغیر اپنے ساتھیوں کے اجازت کے ( یا جب تک تقسیم نہ ہو لیں) ان کا کھانا درست نہیں کیونکہ رافع بن خدیج نے اس باب میں نبیﷺ سے روایت کی ہے،
وَقَالَ طَاوُسٌ وَعِكْرِمَةُ فِي ذَبِيحَةِ السَّارِقِ اطْرَحُوهُ.
Tawus and Ikrima said regarding a slaughtered stolen animal, "Throw it away."
اور طاؤس اور عکرمہ نے کہا گر چور جانور چرا کر اس کو ذبح کرے تو اس جانور کو پھینک دو وہ حرام ہو گیا۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ قُلْتُ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِنَّنَا نَلْقَى الْعَدُوَّ غَدًا، وَلَيْسَ مَعَنَا مُدًى. فَقَالَ " مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ فَكُلُوا، مَا لَمْ يَكُنْ سِنٌّ وَلاَ ظُفُرٌ، وَسَأُحَدِّثُكُمْ عَنْ ذَلِكَ، أَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ، وَأَمَّا الظُّفْرُ فَمُدَى الْحَبَشَةِ ". وَتَقَدَّمَ سَرَعَانُ النَّاسِ فَأَصَابُوا مِنَ الْغَنَائِمِ وَالنَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي آخِرِ النَّاسِ فَنَصَبُوا قُدُورًا فَأَمَرَ بِهَا فَأُكْفِئَتْ وَقَسَمَ بَيْنَهُمْ وَعَدَلَ بَعِيرًا بِعَشْرِ شِيَاهٍ، ثُمَّ نَدَّ بَعِيرٌ مِنْ أَوَائِلِ الْقَوْمِ وَلَمْ يَكُنْ مَعَهُمْ خَيْلٌ فَرَمَاهُ رَجُلٌ بِسَهْمٍ فَحَبَسَهُ اللَّهُ. فَقَالَ " إِنَّ لِهَذِهِ الْبَهَائِمِ أَوَابِدَ كَأَوَابِدِ الْوَحْشِ فَمَا فَعَلَ مِنْهَا هَذَا فَافْعَلُوا مِثْلَ هَذَا ".
Narrated By Rafih bin Khadij : I said to the Prophet, "We will be facing the enemy tomorrow and we have no knives (for slaughtering)' He said, "If you slaughter the animal with anything that causes its blood to flow out, and if Allah's Name is mentioned on slaughtering it, eat of it, unless the killing instrument is a tooth or nail. I will tell you why: As for the tooth, it is a bone; and as for the nail, it is the knife of Ethiopians." The quick ones among the people got the war booty while the Prophet was behind the people. So they placed the cooking pots on the fire, but the Prophet ordered the cooking pots to be turned upside down. Then he distributed (the war booty) among them, considering one camel as equal to ten sheep. Then a camel belonging to the first party of people ran away and they had no horses with them, so a man shot it with an arrow whereby Allah stopped it. The Prophet said, "Of these animals there are some which are as wild as wild beasts. So, if anyone of them runs away like this, do like this (shoot it with an arrow)."
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا کہا ہم سے ابو الاحوص سلام بن سلیم نے کہا ہم سے سعید بن مسروق نے انہوں نے عبایہ بن رفاعہ سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے اپنے دادا رافع بن خدیج سے انہوں نے کہا میں نے نبیﷺ سے عرض کیا یا رسول اللہ کل ہمارا مقابلہ دشمن سے ہونے والا ہے لیکن ہمارے پاس چھریاں نہیں ہیں آپ نے فرمایا جس چیز سے (چاہو ذبح کر لو) جو خون بہا دے جانور پر اللہ کا نام لو تو اس کو کھاؤ بشرطیکہ دانت سے اور یا ناخون سے نہ ہو اور میں اس کی وجہ تم سے بیان کرتا ہوں دانت تو ہڈی ہے (ہڈی سے ذبح کرنا جائز نہیں ) ناخون تو وہ حبشیوں کی چھریاں ہیں اور ایسا ہوا کہ اس دن جلد باز لوگوں نے آگے بڑھ کر جانور لوٹے آپﷺ لشکر لے کر اخیر میں تھے انہوں نے کیا کیا دیگیں چڑھا دیں (جب آپ تو آپ نے یہ حکم دیا کہ ان دیگوں کو اوندھا دووہ الٹ دی گئیں اور آپ نے لوٹ کا مال تقسیم کیا ایک اونٹ دس بکریوں کے برابر رکھا ان اونٹوں میں سے ایک اونٹ بھاگ نکلا لشکر والوں کے پاس گھوڑے نہ تھے (جن پر چڑھ کے اونٹ کو پکڑ لیتے) آخر ایک شخص نے اس کو تیر لگایا تو اللہ نے اس کو ٹھہرا دیا اس وقت آپ نے فرمایا دیکھو ان اونٹوں میں بھی بعضے اونٹ جنگلی جانوروں کی طرح بھڑک جاتے ہیں پھر جو جانور اس طرح بھڑک اٹھے (اور ہاتھ نہ آئے) اس سے یہی کرو (تیر وغیرہ مار کر گرا دو) ۔
Chapter No: 37
باب إِذَا نَدَّ بَعِيرٌ لِقَوْمٍ فَرَمَاهُ بَعْضُهُمْ بِسَهْمٍ فَقَتَلَهُ فَأَرَادَ إِصْلاَحَهُمْ فَهْوَ جَائِزٌ لِخَبَرِ رَافِعٍ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم.
If a camel of some people runs away and one of them shoots it with an arrow and kills it for their own good, then it is permissible. Rafi narrates this on the authority of the Prophet (s.a.w).
باب: اگر کسی قوم کا اونٹ بھاگ نکلے اور ان میں کوئی شخص تیر مار کر اس کو مار ڈالے اس کی نیت فائدہ پہچانے کی ہو نہ نقصان پہچانے کی (خواہ مخواہ اونٹ قتل کرنے کی ) تو یہ جائز ہے بدلیل رافع کی حدیث کے جو انہوں نے آپﷺ سے روایت کی۔
حَدَّثَنَا ابْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّنَافِسِيُّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ جَدِّهِ، رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي سَفَرٍ فَنَدَّ بَعِيرٌ مِنَ الإِبِلِ ـ قَالَ ـ فَرَمَاهُ رَجُلٌ بِسَهْمٍ فَحَبَسَهُ، قَالَ ثُمَّ قَالَ " إِنَّ لَهَا أَوَابِدَ كَأَوَابِدِ الْوَحْشِ فَمَا غَلَبَكُمْ مِنْهَا فَاصْنَعُوا بِهِ هَكَذَا ". قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نَكُونُ فِي الْمَغَازِي وَالأَسْفَارِ فَنُرِيدُ أَنْ نَذْبَحَ فَلاَ تَكُونُ مُدًى قَالَ " أَرِنْ مَا نَهَرَ ـ أَوْ أَنْهَرَ ـ الدَّمَ وَذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ فَكُلْ، غَيْرَ السِّنِّ وَالظُّفُرِ، فَإِنَّ السِّنَّ عَظْمٌ، وَالظُّفُرَ مُدَى الْحَبَشَةِ ".
Narrated By Rafi bin Khadij : While we were with the Prophet. on a journey, one of the camels ran away. A man shot it with an arrow and stopped it. The Prophet said, "Of these camels some are as wild as wild beasts, so if one of them runs away and you cannot catch it, then do like this (shoot it with an arrow)." I said, "O Allah's Apostle! Sometimes when we are in battles or on a journey we want to slaughter (animals) but we have no knives." He said, "Listen! If you slaughter the animal with anything that causes its blood to flow out, and if Allah's Name is mentioned on slaughtering it, eat of it, provided that the slaughtering instrument is not a tooth or a nail, as the tooth is a bone and the nail is the knife of Ethiopians."
مجھ سے محمد بن سلام نے بیان کیا کہا ہم کو عمر بن عبید نے خبر دی انہوں نے سعید بن مسروق سے انہوں نے عبایہ بن رفاعہ سے انہوں نے اپنے داد رافع بن خدیج سے انہوں نے کہا ہم ایک سفر میں آپﷺ کے ساتھ تھے اتفاق سے ایک اونٹ بھاگ نکلا ایک شخص (نا معلوم) نے اس کو ایک تیر لگایا تو وہ ٹھہر گیا اس وقت نبیﷺ نے فرمایا ان اونٹوں میں بعضے جنگلی جانوروں کی طرح آدمی سے بھاگنے لگتے ہیں پھر جو کوئی تم کو عاجز کر دے (قابو میں نہ آئے) اس کو اسی طرح مارو۔ رافع کہتے ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ہم لڑائیوں میں اور سفروں میں جاتے ہیں اور جانور ذبح کرنا چاہتے ہیں لیکن ہمارے پاس چھریاں نہیں ہوتیں تو کیا کریں آپ نے فرمایا دیکھ جو چیز خون بہا دے اور تو ذبح کرتے وقت اللہ کا نام لے تو اس جانور کو کھا۔ دانت اور ناخون کے سوا کیونکہ دانت ہڈی ہے اور ناخن حبشیوں کی چھریاں ہیں۔
Chapter No: 38
باب أَكْلِ الْمُضْطَرِّ
The eating out of necessity.
باب: جو شخص بھوک سے بیقرار ہو (صبر نہ کر سکے) وہ مردار کھا سکتا ہے۔
لِقَوْلِهِ تَعَالَى {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُلُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ }اِلَى قَوْلِهِ{فَلاَ إِثْمَ عَلَيْهِ}
وَقَالَ :{فَمَنِ اضْطُرَّ فِي مَخْمَصَةٍ غَيْرَ مُتَجَانِفٍ لإِثْمٍ} وَقَوْلُهُ {فَكُلُوا مِمَّا ذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ إِنْ كُنْتُمْ بِآيَاتِهِ مُؤْمِنِينَ }وَقَوْلِهِ جَلَّ وَ عَلا: {قُلْ لاَ أَجِدُ فِيمَا أُوحِيَ إِلَىَّ مُحَرَّمًا }. وَقَالَ ابن عَبَّاس مُهرَاقًا وَ قَولِهِ:{فَكُلُوا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللَّهُ حَلاَلاً طَيِّبًا}
The Statement of Allah, "O you who believe! Eat or the Tayyibat (lawful things) that We have provided you with ... then there is no sin on him." (V.2:172,173)
Allah also said, "But as for him, who is forced by severe hunger, with no inclination to sin (such can eat of these, above mentioned meats), Then surely, Allah is Oft-Forgiving, Most Merciful." (V.5:3) And His Statement, "So eat of that on which Allah's Name has been pronounced if you are believers in his Ayat." (V.6:118)
And also the Statement of Allah, "Say (O Muhammad (s.a.w)), I find not in that which has been inspired to me anything forbidden." (V.6:145) And His Statement, "So eat of the lawful and good food which Allah has provided for you." (V.16:114)
کیونکہ اللہ تعالیٰ نے (سورہ بقرہ میں فرمایا) مسلمانو! ہم نے جو پاکیزہ روزیاں تم کو دی ہیں ان میں سے کھاؤ اور اگر تم خاص اللہ کو پوجنے والے ہو تو (ان نعمتوں پر) اس کا شکر کرو اللہ نے بس تم پر مردار اور خون اور سور کا گوشت اور وہ جانور جس پر اللہ کے سوا اور کسی کا نام پکارا جائے حرام کیا ہے پھر جو کوئی بھوک سے بیقرار ہو جائے بشرطیکہ بے حکمی نہ کرے نہ زیادتی تو اس پر کچھ گناہ نہیں اور اللہ تعالیٰ نے (سورہ مائدہ) میں فرمایا پھر جو بھوک سے لاچار ہو گیا اور اس کو گناہ کی خواہش نہ ہو اور (سورہ انعام میں) فرمایا جن جانوروں پر اللہ کا نام لیا جائے ان کو کھاؤ اگر تم اس کی آیتوں پر ایمان رکھتے ہو اور تم کو کیا ہو گیا ہے جو تم ان جانوروں کو نہ کھاؤ جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو اور اللہ نے صاف صاف ان چیزوں کو بیان کر دیا جس کا کھانا تم پر حرام ہے وہ بھی جب لاچار ہو جاؤ (لاچار ہو جاؤ تو ان کو بھی کھا سکتے ہو) اور بہت لوگ ایسے ہیں جو بن جانے بوجھے اپنے من مانے لوگوں کو ہمراہ کرتے ہیں اور تیرا مالک ایسے حد سے بڑھ جانے والوں کو خوب جانتا ہے اور اللہ تعالیٰ نے (سورہ انعام میں) فرمایا اے پیغمبر کہہ دے میں تو جو مجھ پر وحی بھیجی گئی اس میں کھانے والے پر کوئی کھانا حرام نہیں جانتا البتہ اگر مردار ہو بہتا خون یا سور کا گوشت تو وہ حرام ہے کیونکہ وہ پلید ہے یا اللہ کی نافرمانی ہو مثلاً جانور پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے پھر جو کوئی بھوک سے لاچار ہو جائے بشرطیکہ بے حکمی نہ کرے نہ زیادتی تو تیرا مالک بخشنے والا مہربان ہے ابن عباسؓ نے کہا مسفوحاً کے معنےٰ بہتا ہوا اور (سورۃ نحل میں) فرمایا اللہ نے جو تم کو پاکیزہ روزی دی ہے حلال اس کو کھاؤ اور جو تم خالص اللہ کو پوجنے والے ہو تو اس کی نعمت کا شکر کرو اللہ نے تو بس تم پر مردار حلال کیا ہے اور بہتا خون اور سور کا گوشت اور وہ جانور جس پر اللہ کے سوا اور کسی کا نام پکارا جائے پھر جو کوئی بے حکمی اور زیادتی کی نیت نہ رکھتا ہو لیکن بھوک سے لاچار ہوجائے (وہ ان چیزوں کو بھی کھالے) تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔