Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Dress (77)    كتاب اللباس

12345Last ›

Chapter No: 21

باب الاِحْتِبَاءِ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ

Al-Ihtiba in one garment (to sit wrapped with one garment around his back and knees).

باب : ایک کپڑے میں گوٹ مار کر بیٹھنا۔

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْ لِبْسَتَيْنِ أَنْ يَحْتَبِيَ الرَّجُلُ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ لَيْسَ عَلَى فَرْجِهِ مِنْهُ شَىْءٌ، وَأَنْ يَشْتَمِلَ بِالثَّوْبِ الْوَاحِدِ، لَيْسَ عَلَى أَحَدِ شِقَّيْهِ، وَعَنِ الْمُلاَمَسَةِ وَالْمُنَابَذَةِ‏.

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle forbade two types of dresses: (A) To sit in an Ihtiba' posture in one garment nothing of which covers his private parts. (B) to cover one side of his body with one garment and leave the other side bare The Prophet also forbade the Mulamasa and Munabadha.

ہم سے اسمٰعیل بن ابی اویس نے بیان کیا کہا مجھ سے امام مالک نے انہوں نے ابو الزناد سے انہوں نے اعرج سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے دو لباسوں سے منع فرمایا ایک تو یہ کہ آدمی ایک کپڑے میں گوٹ مار کر بیٹھے اس کی شرمگاہ پر کپڑا نہ ہو دوسرے یہ کہ ایک کپڑے کو اس طرح لپیٹ لے کہ دوسرا جانب کھلا رہے اور بیع ملامسہ اور بیع منابذہ سے بھی آپ نے منع فرمایا ۔


حَدَّثَنا مُحَمَّدٌ، قَالَ أَخْبَرَنِي مَخْلَدٌ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم نَهَى عَنِ اشْتِمَالِ الصَّمَّاءِ، وَأَنْ يَحْتَبِيَ الرَّجُلُ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، لَيْسَ عَلَى فَرْجِهِ مِنْهُ شَىْءٌ‏

Narrated By Abu Said Al-Khudri : The Prophet forbade Ishtimal-as-Samma' and that a man should sit in an Ihtiba' posture in one garment, nothing of which covers his private parts.

مجھ سے محمد بن سلام نے بیان کیا کہا مجھ کو مخلد بن یزید نے خبر دی کہا ہم کو ابن جریج نے کہا مجھ کو ابن شہاب نے انہوں نے عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ سے انہوں نے ابو سعید خدری سے کہ نبیﷺ نے اشتمال صماء سے اور ایک اور کپڑے میں گوٹ مار کر بیٹھنے سے جب اس کی شرمگاہ پر کپڑا نہ ہو منع فرمایا ۔

Chapter No: 22

باب الْخَمِيصَةِ السَّوْدَاءِ

The black Khamisa.

باب : کالی کملی کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، سَعِيدِ بْنِ فُلاَنٍ ـ هُوَ عَمْرُو بْنُ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ ـ عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدٍ، أُتِيَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِثِيَابٍ فِيهَا خَمِيصَةٌ سَوْدَاءُ صَغِيرَةٌ فَقَالَ ‏"‏ مَنْ تَرَوْنَ نَكْسُو هَذِهِ ‏"‏‏.‏ فَسَكَتَ الْقَوْمُ قَالَ ‏"‏ ائْتُونِي بِأُمِّ خَالِدٍ ‏"‏‏.‏ فَأُتِيَ بِهَا تُحْمَلُ فَأَخَذَ الْخَمِيصَةَ بِيَدِهِ فَأَلْبَسَهَا وَقَالَ ‏"‏ أَبْلِي وَأَخْلِقِي ‏"‏‏.‏ وَكَانَ فِيهَا عَلَمٌ أَخْضَرُ أَوْ أَصْفَرُ فَقَالَ ‏"‏ يَا أُمَّ خَالِدٍ هَذَا سَنَاهْ ‏"‏‏.‏ وَسَنَاهْ بِالْحَبَشِيَّةِ

Narrated By Um Khalid bint Khalid : The Prophet was given some clothes including a black Khamisa. The Prophet said, "To whom shall we give this to wear?" The people kept silent whereupon the Prophet said, "Fetch Um Khalid for me." I (Um Khalid) was brought carried (as I was small girl at that time). The Prophet took the Khamisa in his hands and made me wear it and said, "May you live so long that your dress will wear out and you will mend it many times." On the Khamisa there were some green or pale designs (The Prophet saw these designs) and said, "O Um Khalid! This is Sanah." (Sanah in a Ethiopian word meaning beautiful).

ہم سے ابو نعیم نے بیان کیا کہا ہم سے اسحاق بن سعید نے انہوں نے اپنے والد سعید بن فلاں سے وہ عمرو بن سعید بن عاص سے انہوں نے ام خالد بنت خالد سے انہوں نے کہا نبیﷺ کے پاس کچھ کپڑے لائے گئے ان میں ایک چھوٹی کالی کملی بھی تھی آپ نے لوگوں سے پوچھا یہ چھوٹی کملی میں کس کو اوڑھاوں لوگ چپ رہے آپ نے مجھ کو بلوا بھیجا لو گ مجھ کو اٹھا کر لے گئے ( چونکہ کم سن تھی ) آپ نے وہ کملی مجھ کو اوڑھا دی اور فرمایا اتنی مدت پہن کہ پھٹ کر پرانی ہو جائے ( یعنی زندہ رہے گویا دعا دی ) اس کملی میں سبز یا زرد نقش تھے آپﷺ نے ( جب ام خالد کو یہ کملی اوڑھائی تو فرمایا ) سناہ سناہ یہ حبشی زبان کا لفظ ہے یعنی واہ واہ کیا اچھی معلوم ہوتی ہے ۔


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ لَمَّا وَلَدَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ قَالَتْ لِي يَا أَنَسُ انْظُرْ هَذَا الْغُلاَمَ فَلاَ يُصِيبَنَّ شَيْئًا حَتَّى تَغْدُوَ بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم يُحَنِّكُهُ‏.‏ فَغَدَوْتُ بِهِ، فَإِذَا هُوَ فِي حَائِطٍ وَعَلَيْهِ خَمِيصَةٌ حُرَيْثِيَّةٌ، وَهْوَ يَسِمُ الظَّهْرَ الَّذِي قَدِمَ عَلَيْهِ فِي الْفَتْحِ‏.

Narrated By Anas : When Um Sulaim gave birth to a child. she said to me, "O Anas! Watch this boy carefully and do not give him anything to eat or drink until you have taken him to the Prophet tomorrow morning for the Tahnik." So the next morning I took the child to the Prophet who was sitting in a garden and was wearing a Huraithiya Khamisa and was branding the she-camel on which he had come during the Conquest of Mecca.

مجھ سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیاکہا مجھ سے ابن ابی عدی نے انہوں نے عبد اللہ بن عون سے انہوں نے محمد بن سیرین سے انہوں نے انس انہوں نے کہا جب ام سلیمؓ ( انسؓ کی والدہ ) جنیں تو مجھ سے کہنے لگیں انسؓ دیکھتا رہ ابھی اس بچہ کے پیٹ میں کچھ نہ اترے جب تک صبح کو اس کو لے کر نبیﷺ کے پاس نہ جائے آپ کجھور چبا کر اس کے منہ میں دیں انسؓ کہتے ہیں صبح کو میں اس بچہ کو آپﷺ کے پاس لے گیا آپؐ ایک باغ میں تھے حریثی کملی اوڑھے ہوئے اور اونٹوں کو داغ رہے تھے جو فتح مکہ کے زمانے میں آپؐ کے پاس آئے تھے ۔

Chapter No: 23

باب ثِيَابِ الْخُضْرِ

Green clothes.

باب : سبز رنگ کے کپڑے پہننا۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، أَنَّ رِفَاعَةَ، طَلَّقَ امْرَأَتَهُ، فَتَزَوَّجَهَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الزَّبِيرِ الْقُرَظِيُّ، قَالَتْ عَائِشَةُ وَعَلَيْهَا خِمَارٌ أَخْضَرُ‏.‏ فَشَكَتْ إِلَيْهَا، وَأَرَتْهَا خُضْرَةً بِجِلْدِهَا، فَلَمَّا جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَالنِّسَاءُ يَنْصُرُ بَعْضُهُنَّ بَعْضًا قَالَتْ عَائِشَةُ مَا رَأَيْتُ مِثْلَ مَا يَلْقَى الْمُؤْمِنَاتُ، لَجِلْدُهَا أَشَدُّ خُضْرَةً مِنْ ثَوْبِهَا‏.‏ قَالَ وَسَمِعَ أَنَّهَا قَدْ أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَجَاءَ وَمَعَهُ ابْنَانِ لَهُ مِنْ غَيْرِهَا‏.‏ قَالَتْ وَاللَّهِ مَا لِي إِلَيْهِ مِنْ ذَنْبٍ، إِلاَّ أَنَّ مَا مَعَهُ لَيْسَ بِأَغْنَى عَنِّي مِنْ هَذِهِ‏.‏ وَأَخَذَتْ هُدْبَةً مِنْ ثَوْبِهَا، فَقَالَ كَذَبَتْ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي لأَنْفُضُهَا نَفْضَ الأَدِيمِ، وَلَكِنَّهَا نَاشِزٌ تُرِيدُ رِفَاعَةَ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ فَإِنْ كَانَ ذَلِكَ لَمْ تَحِلِّي لَهُ ـ أَوْ لَمْ تَصْلُحِي لَهُ ـ حَتَّى يَذُوقَ مِنْ عُسَيْلَتِكِ ‏"‏‏.‏ قَالَ وَأَبْصَرَ مَعَهُ ابْنَيْنِ فَقَالَ ‏"‏ بَنُوكَ هَؤُلاَءِ ‏"‏‏.‏ قَالَ نَعَمْ‏.‏ قَالَ ‏"‏ هَذَا الَّذِي تَزْعُمِينَ مَا تَزْعُمِينَ، فَوَاللَّهِ لَهُمْ أَشْبَهُ بِهِ مِنَ الْغُرَابِ بِالْغُرَابِ ‏"‏‏

Narrated By 'Ikrima : Rifa'a divorced his wife whereupon 'AbdurRahman bin Az-Zubair Al-Qurazi married her. 'Aisha said that the lady (came), wearing a green veil (and complained to her ('Aisha) of her husband and showed her a green spot on her skin caused by beating). It was the habit of ladies to support each other, so when Allah's Apostle came, 'Aisha said, "I have not seen any woman suffering as much as the believing women. Look! Her skin is greener than her clothes!" When 'AbdurRahman heard that his wife had gone to the Prophet, he came with his two sons from another wife. She said, "By Allah! I have done no wrong to him but he is impotent and is as useless to me as this," holding and showing the fringe of her garment, 'Abdur-Rahman said, "By Allah, O Allah's Apostle! She has told a lie! I am very strong and can satisfy her but she is disobedient and wants to go back to Rifa'a." Allah's Apostle said, to her, "If that is your intention, then know that it is unlawful for you to remarry Rifa'a unless Abdur-Rahman has had sexual intercourse with you." Then the Prophet saw two boys with 'Abdur-Rahman and asked (him), "Are these your sons?" On that 'AbdurRahman said, "Yes." The Prophet said, "You claim what you claim (i.e. that he is impotent)? But by Allah, these boys resemble him as a crow resembles a crow."

ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا کہا ہم سے عبد الوہاب بن عبد المجید ثقفی نے کہا ہم کو ایوب سختیا نی نے خبر دی ۔ انہوں نے عکرمہ سے کہ رفاعہ نے اپنی عورت ( تمیمہ بنت وہب ) کو ( تین ) طلاق دیئے پھر عبد الرحمٰن بن زبیر قرظی نے اس سے نکاح کیا حضرت عائشہ نے کہا یہ عورت سبز اوڑھنی اوڑھے ہوئے آئی اور اپنے خاوند کی شکایت مجھ سے کرنے لگی اور اپنے بدن پر جو نیل پڑ گئے تھے ( سبز داغ) وہ بھی مجھ کو دکھلائے عورتوں کا قاعدہ ہوتا ہے ایک دوسرے کی مدد کرتی ہیں اس لیے جب رسول اللہﷺ تشریف لائے تو حضرت عائشہؓ نے اس کا حال آپﷺ سے عرض کیا کہنے لگیں اس کا بدن اس کی اوڑھنی سے زیادہ سبز ہو رہا ہے جیسے میں نے مسلمان عورتوں کو تکلیف پاتے دیکھا ہے ویسی تکلیف کسی کو پاتے نہیں دیکھا ۔ عکرمہ نے کہا یہ خبر اس کے خاوند کو پہنچی کہ میری شکایت کرنے رسول اللہﷺ کے پاس گئی ہے وہ بھی آیا اور دو بچے ساتھ لایا جو دوسری عورت کے پیٹ میں سے تھے ( ان کے نام معلوم نہیں ہوئے) تمیمہ کہنے لگی خدا کی قسم یا رسول اللہ میں نے اس کا کوئی قصور نہیں کیا ہے بات یہ ہے کہ اس کے پاس جو ہے وہ اس کپڑے کی پہننے سے زیادہ زور دار نہیں ہے اس نے اپنے کپڑے کا حاشیہ لے کر بتایا عبد الرحمٰن کہنے لگا یا رسول اللہ یہ جھوٹی ہے میں تو اس کو چمڑے کی طرح ادھیڑ کر رکھ دیتا ہوں ( جماع کے وقت) مگر یہ شریر ہے پھر رفاعہ ( اپنے اگلے خاوند ) کے پاس جانا چاہتی ہے رسول اللہﷺ نے عورت سے فرمایا اگر ایسا ہے تو پھر تو رفاعہ کے لیے حلال نہیں ہو سکتی یا اس کے پاس جانے کے قابل نہیں جب تک عبد الرحمٰن تیرا مزہ نہ اٹھائے عکرمہ کہتے ہیں آپﷺ نے عبد الرحمٰن کے ساتھ دو بچے دیکھے پوچھا یہ بچے تیرے ہیں اس نے کہا ہاں جب آپؐ نے عورت سے فرمایا تو کہتی ہے عبد الرحمٰن نا مرد ہے خدا کی قسم یہ بچے تو عبد الرحمٰن سے صورت میں ایسے ملتے ہیں جیسے کوّا دوسرے کوّے سے ملتا ہے ۔

Chapter No: 24

باب الثِّيَابِ الْبِيضِ

White clothes.

باب : سفید لباس کا بیان۔

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سَعْدٍ، قَالَ رَأَيْتُ بِشِمَالِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَبِيَمِينِهِ رَجُلَيْنِ عَلَيْهِمَا ثِيَابٌ بِيضٌ يَوْمَ أُحُدٍ، مَا رَأَيْتُهُمَا قَبْلُ وَلاَ بَعْدُ‏.

Narrated By Sad : On the day of the battle of Uhud, on the right and on the left of the Prophet were two men wearing white clothes, and I had neither seen them before, nor did I see them afterwards.

ہم سے اسحاق ابن ابراہیم حنظلی نے بیان کیا کہا ہم کو محمد بن بشر نے خبر دی کہا ہم سے مسعر بن کدام نے انہوں نے سعد بن ابرا ہیم سےانہوں نے اپنے والد ( ابراہیم بن سعد بن عبد الرحمٰن بن عوف ) سے انہوں نے سعد بن ابی وقاصؓ سے انہوں نے کہا میں نے ( جنگ احد میں) نبیﷺ کے داہنے بائیں دو شخص دیکھے سفید کپڑے پہنے ہوئے ( وہ دونوں فرشتے تھے جبرائی اور میکائیل) میں نے ان کو نہ کبھی پہلے دیکھا تھا نہ پھر اس کے بعد دیکھا ۔


حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنِ الْحُسَيْنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ، حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا الأَسْوَدِ الدِّيلِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا ذَرٍّ ـ رضى الله عنه ـ حَدَّثَهُ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَعَلَيْهِ ثَوْبٌ أَبْيَضُ وَهْوَ نَائِمٌ، ثُمَّ أَتَيْتُهُ وَقَدِ اسْتَيْقَظَ فَقَالَ ‏"‏ مَا مِنْ عَبْدٍ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ‏.‏ ثُمَّ مَاتَ عَلَى ذَلِكَ، إِلاَّ دَخَلَ الْجَنَّةَ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قَالَ ‏"‏ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قَالَ ‏"‏ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قَالَ ‏"‏ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ عَلَى رَغْمِ أَنْفِ أَبِي ذَرٍّ ‏"‏‏.‏ وَكَانَ أَبُو ذَرٍّ إِذَا حَدَّثَ بِهَذَا قَالَ وَإِنْ رَغِمَ أَنْفُ أَبِي ذَرٍّ‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ هَذَا عِنْدَ الْمَوْتِ أَوْ قَبْلَهُ، إِذَا تَابَ وَنَدِمَ وَقَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ‏.‏ غُفِرَ لَهُ‏

Narrated By Abu Dharr : I came to the Prophet while he was wearing white clothes and sleeping. Then I went back to him again after he had got up from his sleep. He said, "Nobody says: 'None has the right to be worshipped but Allah' and then later on he dies while believing in that, except that he will enter Paradise.' I said, "Even It he had committed illegal sexual intercourse and theft." I said. "Even if he had committed illegal sexual intercourse and theft? He said. 'Even If he had committed illegal sexual intercourse and theft," I said, 'Even it he had committed illegal sexual intercourse and thefts.' He said, "Even If he had committed Illegal sexual intercourse and theft, inspite of the Abu Dharrs dislikeness. Abu 'Abdullah said, "This is at the time of death or before it if one repents and regrets and says "None has the right to be worshipped but Allah. He will be forgiven his sins."

ہم سے ابو معمر ( عبد اللہ بن عمرو مقعد ) نے بیان کیا کہا ہم سے عبد الوارث بن سعید نے انہوں نے حسین بن ذکوان سے انہوں نے عبد اللہ بن بریدہ سے انہوں نے یحییٰ بن یعمر سے ان سے ابو الا سود دیلی نے بیان کیا ان سے ابو ذر غفاریؓ نے انہوں نے کہا میں نبیﷺ کے پاس آیا آپ سفید کپڑے اوڑھے سو رہے تھے پھر ( دوبارہ ) آیا تو آپؐ جاگ اُ ٹھے تھے آپؐ نے فرمایا جو بندہ لا الہ الا اللہ کہے ( اور دوسرے اصول اسلام کا انکار نہ کرے ) پھر اسی اعتقاد پر ( توحید پر ) مر جائے تو وہ(ایک نہ ایک دن ضرور ) بہشت میں جائے گا ( ہمیشہ دوزخ میں نہیں رہنے کا ) میں نے عرض کیا یا رسول اللہ اگرچہ وہ زناہ اور چوری کرتا ہو آپ نے فرمایا گو زنا اور چوری کرتا ہو پھر میں نے کہا اگر وہ زنا اور چوری کرتا ہو آپ نے فرمایا خواہ زنا اور چوری کرتا ہو پھر (تیسری بار) میں نے عرض کیا اگر وہ زنا اور چوری کرتا ہو آپ نے فرمایا گو وہ زنا اور چوری کرتا ہو ابو ذر کی ناک میں مٹی لگے(یعنی ابو ذر کو برا معلوم ہو تو ہوا کرے ) ابو الاسود نے کہا ابو ذر جب کبھی اس حدیث کو بیان کرتے تو یہ لفظ بھی کہا کرتے و ان رغم انف ابی ذر امام بخاری نے کہا اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ جو بندہ مرتے وقت یا اس سے پہلے سب گناہوں سے توبہ کرے اور شرمندہ ہو اور لا الہ الا اللہ کہے تو اللہ اس کو بخش دے گا ۔

Chapter No: 25

باب لُبْسِ الْحَرِيرِ، وَافْتِرَاشِهِ لِلرِّجَالِ، وَقَدْرِ مَا يَجُوزُ مِنْهُ

The wearing of silk clothes by men and what is allowed thereof.

باب : ریشمی کپڑا پہننا یا اس کا بچھونا اور مردوں کو ریشمی کپڑا کتنا درست ہے۔

حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عُثْمَانَ النَّهْدِيَّ، أَتَانَا كِتَابُ عُمَرَ وَنَحْنُ مَعَ عُتْبَةَ بْنِ فَرْقَدٍ بِأَذْرَبِيجَانَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم نَهَى عَنِ الْحَرِيرِ، إِلاَّ هَكَذَا، وَأَشَارَ بِإِصْبَعَيْهِ اللَّتَيْنِ تَلِيَانِ الإِبْهَامَ قَالَ فِيمَا عَلِمْنَا أَنَّهُ يَعْنِي الأَعْلاَمَ‏

Narrated By Aba 'Uthman An-Nahdi : While we were with 'Utba bin Farqad at Adharbijan, there came 'Umar's letter indicating that Allah's Apostle had forbidden the use of silk except this much, then he pointed with his index and middle fingers. To our knowledge, by that he meant embroidery.

ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے کہا ہم سے قتادہ نے کہا میں نے ابو عثمان نہدی سے سنا ہم آذر بیجان میں (جو ایک ملک ہے ایران میں ) عتبہ بن فرقد کے ساتھ تھے ( وہ حضرت عمر کی طرف سے سردار تھے ) وہاں ہم کو حضرت عمرؓ کا پروانہ پہنچا کر رسول اللہﷺ نے ( مردوں کو ) ریشمی کپڑا پہننے سے منع فرمایا ہے مگر اتنا جائز ہے آپﷺ نے اپنی دو انگلیوں سے اشارہ فرمایا جو انگوٹھے کے پاس ہیں ابو عثمان نہدی نے کہا ہم جہاں تک جانتے ہیں اس سے کپڑے کا بیل بوٹہ یا حاشیہ مراد ہے ۔


حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، قَالَ كَتَبَ إِلَيْنَا عُمَرُ وَنَحْنُ بِأَذْرَبِيجَانَ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم نَهَى عَنْ لُبْسِ الْحَرِيرِ إِلاَّ هَكَذَا، وَصَفَّ لَنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِصْبَعَيْهِ‏.‏ وَرَفَعَ زُهَيْرٌ الْوُسْطَى وَالسَّبَّابَةَ‏

Narrated By Abu 'Uthman : While we were at Adharbijan, 'Umar wrote to us: 'Allah's Apostle forbade wearing silk except this much. Then the Prophet approximated his two fingers (index and middle fingers) (to illustrate that) to us.' Zuhair (the sub-narrator) raised up his middle and index fingers.

ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا کہا ہم سے زہیر بن معاویہ نے کہا ہم سے عاصم بن سلیمان نے انہوں نے ابو عثمان نہدی سے انہوں نے کہا ہم آذر بیجان میں تھے وہاں حضرت عمرؓ نے ہم کو لکھا کہ رسول اللہﷺ نے ریشمی کپڑا پہننے سے منع فرمایا مگر اتنا درست ہے نبیﷺ نے دو انگلیاں اٹھا کر ہم کو بتلایا زہیر راوی نے کلمے کی انگلی اور بیچ کی انگلی اٹھائی ۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنِ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، قَالَ كُنَّا مَعَ عُتْبَةَ فَكَتَبَ إِلَيْهِ عُمَرُ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لاَ يُلْبَسُ الْحَرِيرُ فِي الدُّنْيَا، إِلاَّ لَمْ يُلْبَسْ فِي الآخِرَةِ ‏"‏. وَأَشَارَ أَبُو عُثْمَانَ بِإِصْبِعَيهِ الْمُسَبِّحَةِ وَالْوُسْطَى. ‏حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ،، وَأَشَارَ أَبُو عُثْمَانَ، بِإِصْبَعَيْهِ الْمُسَبِّحَةِ وَالْوُسْطَى‏.

Narrated By Abu 'Uthman : While we were with 'Utba. 'Umar wrote to us: The Prophet said, "There is none who wears silk in this world except that he will wear nothing of it in the Hereafter." ' Abu 'Uthman pointed out with his middle and index fingers.

ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے انہوں نے سلیمان تیمی سے انہوں نے عثمان نہدی سے انہوں نے کہا ہم ( آ ذر بیجان میں) عتبہ کے ساتھ تھے حضرت عمرؓ نے ان کو لکھا کہ نبیﷺ نے فرمایا دنیا میں جو کوئی ریشمی کپڑا پہنے گا اس کو آخرت میں پہننے کو نہیں ملے گا ۔ ہم سے حسن بن عمر جرمی نے بیان کیا کہا ہم سے معتمر نے کہا ہم سے باپ نے کہا ہم سے سلیمان تیمی نے کہا ہم سے ابو عثمان نے پھر حدیث نقل کی ابو عثمان نے کلمے کی انگلی اور بیچ کی انگلی سے بتلا یا ۔


حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، قَالَ كَانَ حُذَيْفَةُ بِالْمَدَايِنِ فَاسْتَسْقَى، فَأَتَاهُ دِهْقَانٌ بِمَاءٍ فِي إِنَاءٍ مِنْ فِضَّةٍ فَرَمَاهُ بِهِ وَقَالَ إِنِّي لَمْ أَرْمِهِ إِلاَّ أَنِّي نَهَيْتُهُ فَلَمْ يَنْتَهِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ الذَّهَبُ وَالْفِضَّةُ وَالْحَرِيرُ وَالدِّيبَاجُ هِيَ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا، وَلَكُمْ فِي الآخِرَةِ ‏"‏‏

Narrated By Ibn Abi Laila : While Hudhaifa was at Al-Madain, he asked for water whereupon the chief of the village brought him water in a silver cup. Hudhaifa threw it at him and said, "I have thrown it only because I have forbidden him to use it, but he does not stop using it. Allah's Apostle said, 'Gold, silver, silk and Dibaj (a kind of silk) are for them (unbelievers) in this world and for you (Muslims) in the hereafter."

ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے حکم بن عتیبہ سے انہوں نے عبد الرحمٰن بن ابی لیلیٰ سے انہوں نے کہا حذیفہ بن یمان مدائن میں تھے انہوں نے پینے کا پانی مانگا ایک کسان چاندی کے کٹورے میں لے کر آیا انہوں نے وہی کٹورا اس کو مار پھینک مارا اور کہنے لگے میں نے اس کو اس لیے پھینک مارا کہ میں (اس کٹورے میں پانی لانے سے) اس کو منع کر چکا تھا لیکن وہ باز نہیں آتا رسول اللہﷺ نے فرمایا سونا چاندی حریر دیبا ( ریشمی کپڑے ) کافروں کے لیے دنیا میں ہیں اور تم کو آخرت میں ملیں گے ۔


حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ـ قَالَ شُعْبَةُ فَقُلْتُ أَعَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ شَدِيدًا عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ـ فَقَالَ ‏"‏ مَنْ لَبِسَ الْحَرِيرَ فِي الدُّنْيَا فَلَنْ يَلْبَسَهُ فِي الآخِرَةِ ‏"‏‏.

Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said, Whoever wears silk in this world shall not wear it in the Hereafter."

ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے کہا ہم سے عبد العزیز بن صہیب نے کہا میں نے انس بن مالک سے سنا شعبہ کہتے ہیں میں نے عبد العزیز سے پوچھا انسؓ نے یہ نبیﷺ سے سنا عبد العزیز نے غصے ہو کر سختی سے کہا ہاں نبیﷺ سے آ پ نے فرمایا جو کوئی دنیا میں خالص ریشمی کپڑا پہنے گا اس کو آخرت میں یہ کپڑا پہننے کو نہ ملے گا ۔


حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ الزُّبَيْرِ، يَخْطُبُ يَقُولُ قَالَ مُحَمَّدٌ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ لَبِسَ الْحَرِيرَ فِي الدُّنْيَا لَمْ يَلْبَسْهُ فِي الآخِرَةِ ‏"‏‏

Narrated By Thabit : I heard Ibn Az-Zubair delivering a sermon, saying, "Muhammad said, 'Whoever wears silk in this world, shall not wear it in the Hereafter."

ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا کہا ہم سے حماد بن زید نے انہوں نے ثابت سے کہا میں نے عبد اللہ بن زبیرؓ سے سنا وہ خطبہ میں یوں کہہ رہے تھے حضرت محمدﷺ نے فرمایا جو شخص دنیا میں حریر پہنے گا ( خالص ریشمی کپڑا) وہ آخرت میں نہیں پہنے گا ۔


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي ذُبْيَانَ، خَلِيفَةَ بْنِ كَعْبٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ الزُّبَيْرِ، يَقُولُ سَمِعْتُ عُمَرَ، يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ لَبِسَ الْحَرِيرَ فِي الدُّنْيَا لَمْ يَلْبَسْهُ فِي الآخِرَةِ ‏"‏‏.‏وَقَالَ لَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ يَزِيدَ، قَالَتْ مُعَاذَةُ أَخْبَرَتْنِي أُمُّ عَمْرٍو بِنْتُ عَبْدِ اللَّهِ، سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ، سَمِعَ عُمَرَ، سَمِعَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

Narrated By Ibn Az-Zubair : I heard 'Umar saying, "The Prophet said, 'Whoever wears silk in this world, shall not wear it in the Hereafter."

ہم سے علی بن جعد نے بیان کیا کہا ہم کو شعبہ نے خبر دی انہوں نے ابو ذ یبان خلیفہ بن کعب سے کہا میں نے عبد اللہ بن زبیرؓ سے سنا وہ کہتے تھے میں نے حضرت عمرؓ سے سنا وہ کہتے تھے نبیﷺ نے فرمایا جو شخص دنیا میں حریر پہنے گا وہ آخرت میں اس کو نہ پہنے گا ۔ امام بخاری نے کہا اور ہم سے ابو معمر نے کہا ہم سے عبد الوارث نے انہوں نے یزید ضبعی سے کہا کہ معاذہ بنت عبد اللہ عدویہ نے کہا ۔ مجھ کو ام عمر و بنت عبد اللہ بن زبیر نے خبر دی میں نے عبد اللہ بن زبیرؓ سے سنا انہوں نے عمرؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے یہی حدیث سنی ۔


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حِطَّانَ، قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنِ الْحَرِيرِ، فَقَالَتِ ائْتِ ابْنَ عَبَّاسٍ فَسَلْهُ‏.‏ قَالَ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ سَلِ ابْنَ عُمَرَ‏.‏ قَالَ فَسَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ فَقَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو حَفْصٍ ـ يَعْنِي عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِنَّمَا يَلْبَسُ الْحَرِيرَ فِي الدُّنْيَا مَنْ لاَ خَلاَقَ لَهُ فِي الآخِرَةِ ‏"‏‏.‏ فَقُلْتُ صَدَقَ وَمَا كَذَبَ أَبُو حَفْصٍ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ حَدَّثَنَا حَرْبٌ عَنْ يَحْيَى حَدَّثَنِي عِمْرَانُ‏.‏ وَقَصَّ الْحَدِيثَ‏.‏

Narrated By 'Umar bin Al-Khattab : Allah's Apostle said, "None wears silk in this world, but he who will have no share in the Hereafter."

مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا کہا ہم سے عثمان بن عمر نے کہا ہم سے علی بن مبارک نے انہوں نے یحییٰ بن ابی کثیر سے انہوں نے عمران بن حطان سے کہا میں نے حضرت عائشہؓ سے حریر کو پوچھا انہوں نے کہا ابن عباسؓ کے پاس جاؤ ان سے پوچھو میں نے ان سے پوچھا انہوں نے کہا ابن عمر سے پوچھو میں نے ان سے پوچھا انہوں نے کہامجھ کو ابو حفص یعنی حضرت عمرؓ نے خبر دی کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا دنیا میں حریر وہ پہنے گا جس کو آخرت میں کوئی حصہ نہیں ملنے کا ۔ عمران نے کہا میں نے یہ حدیث سن کر کہا حضرت عمرؓ سچے ہیں انہوں نےرسول اللہﷺ پر جھوٹ نہیں باندھااور عبد اللہ بن رجا ء نے کہا ہم سے حرب (یا جریر) نے بیان کیا انہوں نے یحییٰ ابن کثیر سے کہا مجھ سے عمران بن حطان نے بیان کیا اور یہی حدیث نقل کی۔

Chapter No: 26

باب مَسِّ الْحَرِيرِ مِنْ غَيْرِ لُبْسٍ

Whoever just touches silk but does not wear it.

باب :حریر چھونا درست ہے اگر اس کو پہنے نہیں۔

وَيُرْوَى فِيهِ عَنِ الزُّبَيْدِيِّ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

اس باب میں زبیدی نے زہری سے انہوں نے انسؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے روایت کی۔

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْبَرَاءِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ أُهْدِيَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ثَوْبُ حَرِيرٍ، فَجَعَلْنَا نَلْمُسُهُ، وَنَتَعَجَّبُ مِنْهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَتَعْجَبُونَ مِنْ هَذَا ‏"‏‏.‏ قُلْنَا نَعَمْ‏.‏ قَالَ ‏"‏ مَنَادِيلُ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ فِي الْجَنَّةِ خَيْرٌ مِنْ هَذَا ‏"‏‏

Narrated By Al-Bara : The Prophet was given a silk garment as a gift and we started touching it with our hands and admiring it. On that the Prophet said, "Do you wonder at this?" We said, "Yes." He said, "The handkerchiefs of Sad bin Mu'adh in Paradise are better than this."

ہم سے عبداللہ بن موسیٰ نے بیان کی انہوں نے اسرائیل سے انہوں نے ابو اسحاق سے انہوں نے براء بن عازب سے انہوں نے کہا نبیﷺکو ایک ریشمی کپڑا تحفہ بھیجا گیا ہم لوگ اس کو چھوتے اور تعجب کرتے ۔ ( ایسا نرم و ملائم اور عمدہ تھا ) نبیﷺ نے فرمایا تم کو اس پر تعجب آتا ہے ہم نے کہا بیشک ۔ آپؐ نے فرمایا سعد بن معاذ ( جو شہید ہو چکے تھے) اُ ن کے پونچھنے کے رومال ( توالین ) بہشت میں اس سے کہیں بہترہیں ۔

Chapter No: 27

باب افْتِرَاشِ الْحَرِير

The use of silk in bedding.

باب : حریر بچھانا کیسا ہے۔

وَقَالَ عَبِيدَةُ: هُوَ كَلُبْسِهِ

Ubaida said, "It is like wearing it."

عبیدہ سلمانی نے کہا بچھانا بھی پہننے کی طرح حرام ہے۔

حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ، سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ حُذَيْفَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ نَهَانَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنْ نَشْرَبَ فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ، وَأَنْ نَأْكُلَ فِيهَا، وَعَنْ لُبْسِ الْحَرِيرِ وَالدِّيبَاجِ، وَأَنْ نَجْلِسَ عَلَيْهِ‏

Narrated By Hudhaifa : The Prophet forbade us to drink out of gold and silver vessels, or eat in it, Ann also forbade the wearing of silk and Dibaj or sitting on it.

ہم سے علی بن عبد اللہ مدینی نے بیان کیا کہا ہم سے وہب بن جریر نے کہا ہم سے والد جریر بن حازم نے کہا میں نے ابن ابی نجیح سے سنا انہوں نے مجاہد سے انہوں نے ابن ابی لیلیٰ سے انہوں نے حذیفہؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺنے ہم کو سونے چاندی کے برتنوں میں پینے کھانے سے منع فرمایا اور حریر دیبا پہننے سے یا اس پر بیٹھنے سے ۔

Chapter No: 28

باب لُبْسِ الْقَسِّيِّ

The wearing of Qassiy.

باب : قسی (مصر کا ریشمی کپڑا) پہننا کیسا ہے۔

وَقَالَ عَاصِمٌ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، قَالَ قُلْتُ لِعَلِيٍّ مَا الْقَسِّيَّةُ قَالَ ثِيَابٌ أَتَتْنَا مِنَ الشَّأْمِ أَوْ مِنْ مِصْرَ، مُضَلَّعَةٌ فِيهَا حَرِيرٌ فِيهَا أَمْثَالُ الأُتْرُنْجِ، وَالْمِيثَرَةُ كَانَتِ النِّسَاءُ تَصْنَعُهُ لِبُعُولَتِهِنَّ، مِثْلَ الْقَطَائِفِ يُصَفِّرْنَهَا‏.‏ وَقَالَ جَرِيرٌ عَنْ يَزِيدَ فِي حَدِيثِهِ، الْقَسِّيَّةُ ثِيَابٌ مُضَلَّعَةٌ، يُجَاءُ بِهَا مِنْ مِصْرَ، فِيهَا الْحَرِيرُ، وَالْمِيثَرَةُ جُلُودُ السِّبَاعِ‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْدُ اللَّهِ عَاصِمٌ أَكْثَرُ وَأَصَحُّ فِي الْمِيثَرَةِ‏.‏

Narrated Abu Burda, "I said to Ali, 'What is Qassiy?' He said, 'Clothes brought to us from Sham and Egypt. It has been like ribs and contains silk, and the ribs look like citrons. And Al-Mithara was a cushion the women used to make for their husbands.'" Yazid said, "Al-Qassiy were clothes having lines like ribs and containing silk and were brought from Egypt. Al-Mithara was made of lion skin."

عاصم ابن کلیب نے ابوبردہ سے نقل کیا(اس کو امام بخاری نے وصل کیا) میں نے حضرت علیؓ سے کہا قسی کیا کپڑا ہے انہوں نے کہا قسی وہ کپڑے ہیں جو شام یا مصر کے ملک سے آتے ہیں اس میں ریشمی دھاریاں ہوتی ہیں اور ترنج کی طرح بوٹے بنے ہوئے ہوتے ہیں اور میثرہ(زین پوش) جس کو عورتیں اپنے خاوند کے لیے ریشم سے بن کر بنایا کرتی تھیں(یا زرد رنگتی تھیں)جیسے اوڑھنے کے رومال ہوتے ہیں(حاشیہ دار) اور جریر بن یزید نے اپنی روایت میں یوں کہا ہے قسیہ وہ چوخانے دار کپڑے ہیں جو مصر سے آتے ہیں ان میں ریشم ہوتا ہے اور میثرہ درندوں کی کھالوں کے زین پوش۔امام بخاری نے کہا عاصم نے جو میثرہ کی تفسیر نقل کی وہی اکثر لوگوں نے کی ہے اور وہی زیادہ صحیح ہے۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَاءِ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ، عَنِ ابْنِ عَازِبٍ، قَالَ نَهَانَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنِ الْمَيَاثِرِ الْحُمْرِ وَالْقَسِّيِّ‏.‏

Narrated By Ibn Azib : The Prophet forbade us to use the red Mayathir and to use Al-Qassiy.

ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا کہا ہم کو عبد اللہ ابن مبارک نے خبر دی کہا ہم کو سفیان ثوری نے انہوں نے اشعث بن ابی الشعثاء سے کہا ہم سے معاویہ بن سوید بن مقرن نے بیان کیا انہوں نے براء بن عازب سے انہوں نے کہ نبیﷺ نے ہم کو لال ( ریشمی ) زین پوشوں اور قسی کے کپڑوں سے منع فرمایا ۔

Chapter No: 29

باب مَا يُرَخَّصُ لِلرِّجَالِ مِنَ الْحَرِيرِ لِلْحِكَّةِ

Silk is allowed for men suffering from an itch.

باب : خارشت کی بیماری میں مرد(دوا کے طور پر) ریشمی کپڑا پہن سکتا ہے۔

حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ رَخَّصَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم لِلزُّبَيْرِ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ فِي لُبْسِ الْحَرِيرِ لِحِكَّةٍ بِهِمَا‏.‏

Narrated By Anas : The Prophet allowed Az-Zubair and 'Abdur-Rahman to wear silk because they were suffering from an itch.

مجھ سے محمد بن سلام نے بیان کیا کہا ہم کو وکیع نے خبر دی کہا ہم کو شعبہ نے انہوں نے قتادہ سے انہوں نے انسؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے زبیرؓ اور عبد الرحمٰن ابن عوف کو خارشت کی وجہ سے نرا ریشمی کپڑا پہننے کی اجازت دی ۔

Chapter No: 30

باب الْحَرِيرِ لِلنِّسَاءِ

Silk for women.

باب : عورتوں کو خالص ریشمی کپڑا پہننا درست ہے۔

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، ح وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَيْسَرَةَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ، عَنْ عَلِيٍّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَسَانِي النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم حُلَّةً سِيَرَاءَ، فَخَرَجْتُ فِيهَا، فَرَأَيْتُ الْغَضَبَ فِي وَجْهِهِ، فَشَقَّقْتُهَا بَيْنَ نِسَائِي‏.‏

Narrated By Ali bin Abi Talib : The Prophet gave me a silk suit. I went out wearing it, but seeing the signs of anger on his face, I tore it and distributed it among the women related to me.

ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے ۔ دوسری سند امام بخاری نے کہا اور مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا کہا ہم سے غندر نے کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے عبد الملک بن میسرہ سے انہوں نے زید بن وہب سے انہوں نے حضرت علیؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے مجھ کو ایک ریشمی جوڑا ( جس میں زرد دھاریا ں ہوتی ہیں ) عنایت فرمایا میں اس کو پہن کر نکلا کیا دیکھتا ہوں آپﷺ کے چہرے پر غصہ ہے (میں سمجھ گیا ) میں نے اس کو ٹکڑے کر کے اپنی عزیز عورتوں کو بانٹ دیئے ۔


حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنِي جُوَيْرِيَةُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عُمَرَ ـ رضى الله عنه ـ رَأَى حُلَّةً سِيَرَاءَ تُبَاعُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوِ ابْتَعْتَهَا، تَلْبَسُهَا لِلْوَفْدِ إِذَا أَتَوْكَ وَالْجُمُعَةِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ إِنَّمَا يَلْبَسُ هَذِهِ مَنْ لاَ خَلاَقَ لَهُ ‏"‏‏.‏ وَأَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم بَعَثَ بَعْدَ ذَلِكَ إِلَى عُمَرَ حُلَّةَ سِيَرَاءَ حَرِيرٍ، كَسَاهَا إِيَّاهُ فَقَالَ عُمَرُ كَسَوْتَنِيهَا وَقَدْ سَمِعْتُكَ تَقُولُ فِيهَا مَا قُلْتَ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّمَا بَعَثْتُ إِلَيْكَ لِتَبِيعَهَا أَوْ تَكْسُوَهَا ‏"‏‏.

Narrated By Abdullah bin Umar : 'Umar saw a silk suit being sold, so he said, "O Allah's Apostle! Why don't you buy it so that you may wear it when delegates come to you, and also on Fridays?" The Prophet said, "This is worn only by him who has no share in the Hereafter." Afterwards the Prophet sent to 'Umar a silk suit suitable for wearing. 'Umar said to the Prophet, "You have given it to me to wear, yet I have heard you saying about it what you said?" The Prophet said, "I sent it to you so that you might either sell it or give it to somebody else to wear."

ہم سے موسیٰ بن اسمٰعیل نے بیان کیا کہا مجھ سے جویریہ نے انہوں نے نافع سے انہوں نے عبد اللہ بن عمرؓ سے کہ حضرت عمرؓ نے ایک زرد دھاری دار ریشمی جوڑا بازار میں بکتا دیکھا انہوں نے آپﷺ سے عرض کیا یا رسول اللہ آپؐ اس کو خرید لیتے تو اچھا ہوتا ۔ جمعہ کے دن اور جب دوسرے ملکوں کے لوگ آپ کے پاس آتے ہیں اس وقت پہنا کرتے آپؐ نے فرمایا یہ تو وہ پہنے گا جس کو آخرت میں کچھ حصہ ملنا نہیں پھر ایسا ہوا کہ ( چند ہی روز کے بعد ) نبیﷺ نے ایک ویسا ہی ریشمی جوڑا حضرت عمرؓ کو عنایت فرمایا انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ آپؐ یہ مجھ کو پہناتے ہیں آپ ہی نے تو ( چند روز ہوئے ) اس جوڑے کے باب میں ایسا ایسا فرمایا تھا آپﷺ نے فرمایا میں نے تجھ کو اس لیے تھوڑے دیا ہے کہ تو خود پہنے بلکہ اس کو بیچ سکتا ہے یا کسی اور کو پہنا سکتا ہے ۔


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، أَنَّهُ رَأَى عَلَى أُمِّ كُلْثُومٍ ـ عَلَيْهَا السَّلاَمُ ـ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بُرْدَ حَرِيرٍ سِيَرَاءَ‏

Narrated By Anas bin Malik : That he had seen Um Kulthum, the daughter of Allah's Apostle , wearing a red silk garment.

ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی انہوں نے زہری سے کہا مجھ کو انس بن مالک نے خبر دی انہوں نے ام کلثوم رسول اللہﷺ کی صاحبزادی کو زرد دھاری دار ریشمی جوڑا پہنے دیکھا ۔

12345Last ›