Chapter No: 11
باب التَّكْبِيرِ وَالتَّسْبِيحِ عِنْدَ الْمَنَامِ
Saying Takbir (Allahu akbar) and Tasbih (Subhan Allah) on going to bed.
باب: سوتے وقت اللہ اکبر سُبحان اللہ اور الحمدُ للہ، کہنا۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ عَلِيٍّ، أَنَّ فَاطِمَةَ ـ عَلَيْهِمَا السَّلاَمُ ـ شَكَتْ مَا تَلْقَى فِي يَدِهَا مِنَ الرَّحَى، فَأَتَتِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم تَسْأَلُهُ خَادِمًا، فَلَمْ تَجِدْهُ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِعَائِشَةَ، فَلَمَّا جَاءَ أَخْبَرَتْهُ. قَالَ فَجَاءَنَا وَقَدْ أَخَذْنَا مَضَاجِعَنَا، فَذَهَبْتُ أَقُومُ فَقَالَ " مَكَانَكِ ". فَجَلَسَ بَيْنَنَا حَتَّى وَجَدْتُ بَرْدَ قَدَمَيْهِ عَلَى صَدْرِي فَقَالَ " أَلاَ أَدُلُّكُمَا عَلَى مَا هُوَ خَيْرٌ لَكُمَا مِنْ خَادِمٍ، إِذَا أَوَيْتُمَا إِلَى فِرَاشِكُمَا، أَوْ أَخَذْتُمَا مَضَاجِعَكُمَا، فَكَبِّرَا ثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ، وَسَبِّحَا ثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ، وَاحْمَدَا ثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ، فَهَذَا خَيْرٌ لَكُمَا مِنْ خَادِمٍ ". وَعَنْ شُعْبَةَ عَنْ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ التَّسْبِيحُ أَرْبَعٌ وَثَلاَثُونَ.
Narrated By 'Ali : Fatima complained about the blisters on her hand because of using a mill-stone. She went to ask the Prophet for servant, but she did not find him (at home) and had to inform 'Aisha of her need. When he came, 'Aisha informed him about it. Ali added: The Prophet came to us when we had gone to our beds. When I was going to get up, he said, "'Stay in your places," and sat between us, till I felt the coolness of the feet on my chest. The Prophet then said, "Shall I not tell you of a thing which is better for you than a servant? When you (both) go to your beds, say 'Allahu Akbar' thirty-four times, and 'Subhan Allah' thirty-three times, 'Alhamdu 'illah' thirty-three times, for that is better for you than a servant." Ibn Sirin said, "Subhan Allah' (is to be said for) thirty-four times."
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیا ن کیا کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے انہوں نے حکم بن عتییبہ سے انہوں نے ابن ابی لیلیٰ سے انہوں نے حضرت علیؓ سے کہ حضرت فاطمۃ الزہرا ء(شہزادی عالم وعالیان )نے یہ شکوہ کیا کہ چکی پسینے سے ان کےمبارک ہاتھ کو صدمہ پہنچتا ہے اور نبی ﷺکے پاس ایک لوندی مانگنے آئیں اتفاق سےآپ ﷺ نہ ملے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے اپنا مطلب کہہ دیا (اور چلی گئیں ) جب آپ ﷺ تشریف لائے تو حضرت عائشہؓ نے آپ ﷺسے ذکر کیا حضرت علیؓ کہتے ہیں آپﷺہمارے پاس اس وقت تشریف لائے جب ہم اپنے بستروں پر سونے کے لئے جا چکے تھے میں نے آپ ﷺکو دیکھ کر اٹھنا چاہا لیکن آپ ﷺ نے فر مایا (اٹھو نہیں ) اپنی جگہ رہو آپ تشریف لا کر ہم دونوں (میاں بی بی )کے بیچ میں بیتھ گئے میں نے آپ ﷺکے پاوٗں کی ٹھندک ،جو بالک میرے سنیے سے لگ گئی تھی ،اپنے سینے میں پائی آپ ﷺ نے فر مایا میں تم دونوں کو ایسی تر کیب نہ بتلاوٗں جو تمہارے لئے ایک خدمت گار سے بڑھ کر ہو جب تم دونوں اپنے بچھونوں پر جانے لگو یا اپنی خوابگاہ پر تو ۳۳ بار اللہ اکبر کہو ۳۳ سبحان اللہ ۳۳ بار الحمد اللہ یہ عمل ایک کدمت گار سے تمہارے لئےبہتر ہو گا اور اسی سند سے شعبہ نے خالد حذا ءسے انہوں نے ابن سیرین سے یہ حدیث روایٗت کی اس میں سبحان اللہ ۳۴ بار مذکور ہے ۔
Chapter No: 12
باب التَّعَوُّذِ وَالْقِرَاءَةِ عِنْدَ الْمَنَامِ
Taking refuge with Allah (from evil), and the recitation before going to bed.
باب: سوتے وقت شیطان سے پناہ مانگنا، اور قرآن پڑھنا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ إِذَا أَخَذَ مَضْجَعَهُ نَفَثَ فِي يَدَيْهِ، وَقَرَأَ بِالْمُعَوِّذَاتِ، وَمَسَحَ بِهِمَا جَسَدَهُ.
Narrated By 'Aisha : Whenever Allah's Apostle went to bed, he used to blow on his hands while reciting the Mu'auwidhat (i.e. Suratal-Falaq and Surat-an-Nas, 113 and 114) and then pass his hands over his body.
ہم سے عبد اللہ بن یوسف تنیسی نے بیا ن کیا کہا ہم سے لیث بن سعد نے کہا مجھ سے عقیل نے انہوں نے ابن شہاب سے کہا مجھ کو عروہ نے خبر دی انہوں نے حضرت عائشہؓ سے رسول اللہﷺ جب خوابگاہ پر تشریف لے جاتے تو معو ذات (سورہٗ اخلاص اور فلق اور ناس ) پڑھ کر اپنے دونوں ہاتھوں پر پھونکتے اور ان کو (سارے) بدن پر پھیرتے ۔
Chapter No: 13
باب
Chapter
باب:
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " إِذَا أَوَى أَحَدُكُمْ إِلَى فِرَاشِهِ فَلْيَنْفُضْ فِرَاشَهُ بِدَاخِلَةِ إِزَارِهِ، فَإِنَّهُ لاَ يَدْرِي مَا خَلَفَهُ عَلَيْهِ، ثُمَّ يَقُولُ بِاسْمِكَ رَبِّ وَضَعْتُ جَنْبِي، وَبِكَ أَرْفَعُهُ، إِنْ أَمْسَكْتَ نَفْسِي فَارْحَمْهَا، وَإِنْ أَرْسَلْتَهَا فَاحْفَظْهَا بِمَا تَحْفَظُ بِهِ الصَّالِحِينَ ". تَابَعَهُ أَبُو ضَمْرَةَ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ. وَقَالَ يَحْيَى وَبِشْرٌ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم. وَرَوَاهُ مَالِكٌ وَابْنُ عَجْلاَنَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "When anyone of you go to bed, he should shake out his bed with the inside of his waist sheet, for he does not know what has come on to it after him, and then he should say: 'Bismika Rabbi wada'tu Janbi wa bika arfa'uhu, In amsakta nafsi farhamha wa in arsaltaha fahfazha bima tahfazu bihi ibadakas-salihin."
ہم سے احمد بن یونس نے بیا ن کیا کہا ہم سے زہیر نے کہا ہم سے عبیدا للہ بن عمر نے کہا مجھ سے سعید بن ابی سعید مقری نے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے ابو ہر یر ہؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺنے فر مایا جب تم میں کوئی (سونے کے لئے ) اپنے بستر پر جائے تو اپنے ازار کے اندر کی طرف کے کپرے سے (جو لٹکتا ہے )بچھونا جھاڑ ے ،معلوم نہیں پیچھے بچھونے پر کوئی کپڑا وغیر (جیسے سانپ یا بچھو )آگیا ہو ،پھر یوں کہے میرے پر دگار تیرا مبارک نام لے میں پہلو بستر پر رکھتا ہوں اور تیرا ہی مبارک نام لے کر (آیٗندہ )اس کو اٹھاؤں گا ، اگر تو میری جان (اس عالم میں ) روک رکھے ، (میں مر جاوٗں )تو اس پر رحم فر ما اس کو چھوڑ دے تو اس کو (گناہوں سے ) اس طرح بچائے رکھ جیسے اپنے نیک بندوں کو بچائے رکھتا ہے زہیر بن معاویہ کے ساتھ اس حدیث کو ابو جمرہ (انس بن عیاض) اور اسما ئیل بن زکریا نےبھی عبید اللہ سے روایت کیا ہے اور یحییٰ بن سعید قطان اور نشر بن مفضل نے اس اس حدیث کو عبید اللہ سے انہوں نے سعید سے انہوں نے ابو ہر یر ہؓ سے انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کیا ہے اور امام مالکؒ اور محمد بن عجلان نے بھی ( اس طرح ) سعید سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہوں نے نبی ﷺسے روایت کیا (ابو سعید کا زکر نہیں
کیا )
Chapter No: 14
باب الدُّعَاءِ نِصْفَ اللَّيْلِ
Invocation in the middle of the night.
باب: آدھی رات کے بعد (صبح صادق نکلنے تک) دعا کرنے کی فضیلت۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الأَغَرِّ، وَأَبِي، سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " يَتَنَزَّلُ رَبُّنَا تَبَارَكَ وَتَعَالَى كُلَّ لَيْلَةٍ إِلَى السَّمَاءِ الدُّنْيَا حِينَ يَبْقَى ثُلُثُ اللَّيْلِ الآخِرُ يَقُولُ مَنْ يَدْعُونِي فَأَسْتَجِيبَ لَهُ، مَنْ يَسْأَلُنِي فَأُعْطِيَهُ، وَمَنْ يَسْتَغْفِرُنِي فَأَغْفِرَ لَهُ "
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "When it is the last third of the night, our Lord, the Blessed, the Superior, descends every night to the heaven of the world and says, 'Is there anyone who invokes Me (demand anything from Me), that I may respond to his invocation; Is there anyone who asks Me for something that I may give (it to) him; Is there anyone who asks My forgiveness that I may forgive him?'"
ہم سےعبد العزیز بن عبد اللہ اویسی نے بیا ن کیا کہا ہم سے اما م مالکؒ نے انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے سلمان اور ابو عبد اللہ اغر اور ابو سلمہ بن عبد الرحمان بن عوف سے ان دونوں نے ابو ہر یرہؓ سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺنے فر مایا ہمارا پر ور دگار تبارک و تعالیٰ ہر رات کو جب اخیر تہائی حصہ رات کا رہ جاتا ہے پہلے آ سمان پر اترتا ہے (جو ہم سے قریب اور فر ماتا ہے کون مجھ سے دعا کرتا ہے میں اس کی دعا قبول کر وں کون مجھ سے کچھ مانگتا ہے میں اس کو دوں کون مجھ سے گناہوں کی معافی چا ہتا ہے اسکے گناہ بخش دوں ۔
Chapter No: 15
باب الدُّعَاءِ عِنْدَ الْخَلاَءِ
What to say when going to the lavatory.
باب: پاخانہ جاتے وقت کیا کہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا دَخَلَ الْخَلاَءَ قَالَ " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ ".
Narrated By Anas bin Malik : Whenever the Prophet went to the lavatory, he used to say: "Allahumma Inni a'udhu bika mina-lkhubthi Wal khaba'ith."
ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ ،انہوں نے عبد العزیز بن صہیب ست ،انہوں نے انس بن مالکؓ سے ، انہوں نے کہا نبیﷺجب پاخانہ جانے لگتے تو یوں فر ماتے یا للہ میں دیوبھوت اور بھو تینوں کے شرسے تیری پناہ چاہتا ہوں ۔
Chapter No: 16
باب مَا يَقُولُ إِذَا أَصْبَحَ
What to say when one gets up in the morning.
باب: صبح کے وقت کیا دعا پڑھے۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ كَعْبٍ، عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " سَيِّدُ الاِسْتِغْفَارِ اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّي لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ، خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ، وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أَبُوءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ، وَأَبُوءُ لَكَ بِذَنْبِي، فَاغْفِرْ لِي، فَإِنَّهُ لاَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنْتَ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ. إِذَا قَالَ حِينَ يُمْسِي فَمَاتَ دَخَلَ الْجَنَّةَ ـ أَوْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ ـ وَإِذَا قَالَ حِينَ يُصْبِحُ فَمَاتَ مِنْ يَوْمِهِ ". مِثْلَهُ.
Narrated By Shaddad bin 'Aus : The Prophet said, "The most superior way of asking for forgiveness from Allah is: 'Allahumma anta Rabbi la ilaha illa anta. Khalaqtani wa ana 'abduka, wa ana 'ala 'ahdika wa Wa'dika mastata'tu abu'u Laka bi ni 'matika wa abu'u Laka bidhanbi; faghfirli fa'innahu la yaghfiru-dh-dhunuba ill a ant a. A'uidhu bika min sharri ma sana'tu.' If somebody recites this invocation during the night, and if he should die then, he will go to Paradise (or he will be from the people of Paradise). And if he recites it in the morning, and if he should die on the same day, he will have the same fate."
ہم سے مسدد بن مسرہد نے کہا ہم سے یزید بن زریع نے کہا ہم سے حسین معلم نے کہا ہم سے عبد اللہ بن برید ہ نے انہوں نے بشیر بن کعب سے انہوں نے شداد بن اوس سے انہوں نے نبیﷺسے آپ ﷺنے فر مایا سید الا ستغفار یہ دعا ہے اللھم انت ربی لا الہ الا انت خلقتنی وانا عبد کٗ وانا علی عھدکٗ ووعدکٗ ما استطعت ابو ٗ لکٗ بنعمتکٗ عَلیَ وابو ٗ لکٗ بذبنی فاغفرلی فانہ لا یغفر الذنوب الا انت اعوذ بکٗ من شر ما صنعت ۔ اگر کوئی شام میں کو یہ دعا پڑھ لے پھر (اسی رات کو )مر جائے تو بہشت میں جائے گا یا یوں فر مایا وہ بہشت والوں میں ہو گا اور اگر کوئی صبح کو اس دعا کو پڑھ لے پھر اسی دن مر جائے گا تو بہشت والوں میں ہو گا ۔ِ
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا أَرَادَ أَنْ يَنَامَ قَالَ " بِاسْمِكَ اللَّهُمَّ أَمُوتُ وَأَحْيَا ". وَإِذَا اسْتَيْقَظَ مِنْ مَنَامِهِ قَالَ " الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا، وَإِلَيْهِ النُّشُورُ ".
Narrated By Hudhaifa : Whenever the Prophet intended to go to bed, he would recite: "Bismika Allahumma amutu wa ahya (With Your name, O Allah, I die and I live)." And when he woke up from his sleep, he would say: "Al-hamdu lil-lahil-ladhi ahyana ba'da ma amatana; wa ilaihi an-nushur (All the Praises are for Allah Who has made us alive after He made us die (sleep) and unto Him is the Resurrection)."
ہم سے ابو نعیم نے بیا ن کیا کہا ہم ےس سفیان بن عیینہ نے انہوں نے عبد الملک بن عمیر سے انہوں نے ربعی ب حراش سے انہوں نے خذیفہ بن یمان سے انہوں نے کہا نبیﷺ جب سونے لگتے تو فر ماتے یا اللہ میں تیرا ہی نام لے کر مرتا ہوں اور تیرا ہی نام لے کر زندہ ہوں گا اور جب سو کر بیدار ہوتے تو فر ماتے شکر اس خدا کا جس نے مرنے کے بعد پھر ہم کو زندہ کیا اور اسی طرف ہم کو (قبر سے )اٹھ کر جانا ہے ۔
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ، عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا أَخَذَ مَضْجَعَهُ مِنَ اللَّيْلِ قَالَ " اللَّهُمَّ بِاسْمِكَ أَمُوتُ وَأَحْيَا ". فَإِذَا اسْتَيْقَظَ قَالَ " الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ ".
Narrated By Abu Dhar : Whenever the Prophet lay on his bed, he used to say: "Allahumma bismika amutu wa ahya," and when he woke up he would say: "Al-hamdu lil-lahilladhi ahyana ba'da ma an atana, wa ilaihi an-nushur."
ہم سے عبد ان نے بیا ن کیا انہوں نے ابو حمزہ (محمد بن میمون) سے انہوں نے منسور بن معتمر سے انہوں نے ربعی بن حراش سے انہوں نے خرشہ ابن حرسے انہوں نے ابو ذر غفاریؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺجب رات کو اپنی خواب گاہ میں تشریف لے جاتے توفر ماتے یا اللہ تیرے ہی نام پر مرتا ہوں اور تیرے ہی نام پر جیوں گا پھر جب جاگتے تو فر ماتے شکر اس خدا کا جس نے مرنے کے بعد ہم کو جلایا اور اسی کے پاس ہم کو اُٹھ کر جانا ہے ۔
Chapter No: 17
باب الدُّعَاءِ فِي الصَّلاَةِ
Invocation during the Salat.
باب: نماز میں کون سی دعا پڑھے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، قَالَ حَدَّثَنِي يَزِيدُ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ قَالَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم عَلِّمْنِي دُعَاءً أَدْعُو بِهِ فِي صَلاَتِي. قَالَ " قُلِ اللَّهُمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًا كَثِيرًا، وَلاَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنْتَ، فَاغْفِرْ لِي مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِكَ، وَارْحَمْنِي، إِنَّكَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ ".وَقَالَ عَمْرٌو عَنْ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ، إِنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو، قَالَ أَبُو بَكْرٍ ـ رضى الله عنه ـ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم.
Narrated By 'Abdullah bin 'Amr : Abu Bakr As-Siddiq said to the Prophet, "Teach me an invocation with which I may invoke (Allah) in my prayer." The Prophet said, "Say: Allahumma inni zalamtu nafsi zulman kathiran wala yaghfirudh-dhunuba illa anta, Faghfirli maghfiratan min indika war-hamni, innaka antalGhafur-Rahim."
ہم سے عبد اللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا کہا ہم کو لیث بن سعد نے خبر دی کہا مجھ سے یزید بن ابی حبیب نے انہوں نے ابو الخیر (مرثد بن عبد اللہ ) سے انہوں عبد اللہ عمر و بن عاص سے انہوں نے ابو بکرؓ صدیق سے انہوں نے نبیﷺ مجھ کو ایسی کوئی دعا بتلا ئیے جس کو میں نماز میں پڑھا کروں آپﷺ نے فر ما یا یوں کہا کر یا اللہ میں نے اپنی جان پر بہت ظلم کیا اور گناہوں کا بخشنے والا تیرے سوا کوئی نہیں تو اپنی (خا ص )مغفرت سے میرے گناہ بخش دے اور مجھ پر رحم کر بیشک تو بڑا بخشنے والا مہر بان ہے اور عمر وبن حارث نے بھی اس حدیث کو یزید سے انہوں نے ابولخیر سے انہوں نے عبد اللہ بن عمرو بن سے روایت کیا ہے انہون نے کہا ابو بکر صدیقؓ نے نبیﷺسے عرض کیا اخیر تک ۔
حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ سُعَيْرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، {وَلاَ تَجْهَرْ بِصَلاَتِكَ وَلاَ تُخَافِتْ بِهَا} أُنْزِلَتْ فِي الدُّعَاءِ.
Narrated By 'Aisha : The Verse: 'Neither say your prayer aloud, nor say it in a low tone.' (17.110) was revealed as regards invocation.
ہم سے علی بن سلمہ لبقی نے بیا ن کیا کہا ہم سے مالک بن سُعیر نے کہا ہم ےس ہشام بن عروہ نے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا (سورہٗ بنی اسرائیل کی) یہ آیت وَ لاَ تَجھَر بِصَلو تِکٗ وَلاَ تُخَا فِت بِہاَ دعاکے باب میں اتری ۔
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنَّا نَقُولُ فِي الصَّلاَةِ السَّلاَمُ عَلَى اللَّهِ، السَّلاَمُ عَلَى فُلاَنٍ. فَقَالَ لَنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ذَاتَ يَوْمٍ " إِنَّ اللَّهَ هُوَ السَّلاَمُ، فَإِذَا قَعَدَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلاَةِ فَلْيَقُلِ التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ إِلَى قَوْلِهِ الصَّالِحِينَ. فَإِذَا قَالَهَا أَصَابَ كُلَّ عَبْدٍ لِلَّهِ فِي السَّمَاءِ وَالأَرْضِ صَالِحٍ، أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ. ثُمَّ يَتَخَيَّرُ مِنَ الثَّنَاءِ مَا شَاءَ ".
Narrated By 'Abdullah : We used to say in the prayer: 'AsSalam be on Allah, As-Salam be on so-and so.' So one day the Prophet said to us, "Allah Himself is As-Salam; when anyone of you sits during his prayer, he should say: 'At-tah, iyyatu-lillahi,' up to 'As-Salihin,' (All the compliments are for Allah... righteous people) for when he recites this, then he says his Salam to all the righteous people present in the heavens and on the earth. Then he should say, 'I testify that none has the right to be worshipped except Allah, and that Muhammad is His slave and His Apostle,' and then he can select whatever he likes to celebrate (Allah's) Praises."
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیا ن کیا کہا ہم سے جر یر بن عبد الحمید نے انہوں نے منصور بن معتمر سے انہوں نے ابو وائل سے انہوں نے عبد اللہ بن مسعودؓ سے انہوں نے کہا ہم سے پہلے نماز میں( تشہد کے بعد) یوں کہا کرتے اللہ کو سلام فلانےکو سلام ایک دن نبیﷺ نے فر مایا اللہ کا نام تو خود سلام ہے (تو یوں نہ کہو اللہ کو سلام ،جب کوئی تم میں سے نماز میں بیٹھے تو یوں کہے التحیات للہ اخیر عباداللہ الصحالین تک جہاں کسی نے یہ کہا تو اللہ کے جتنے نیک بندے آسمان یا زمین میں ہیں سب کو سلام پہنچ جائے گا اس کے بعد یہ کہے اَشَھَدُ اَن لاّاِلہ اللہُ وَشھَدُ اٗ نَّ مُحَمَّد"اعَبدُہ وَرُسوُلہُ پھر اس کے بعد جو چاہے، اللہ تعالیٰ کی تعریف اس طرح کرے ۔
Chapter No: 18
باب الدُّعَاءِ بَعْدَ الصَّلاَةِ
The invocation after the Salat.
باب: نماز کے بعد دعا کرنے کا بیان۔
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ، أَخْبَرَنَا وَرْقَاءُ، عَنْ سُمَىٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،. قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ ذَهَبَ أَهْلُ الدُّثُورِ بِالدَّرَجَاتِ وَالنَّعِيمِ الْمُقِيمِ. قَالَ " كَيْفَ ذَاكَ ". قَالَ صَلَّوْا كَمَا صَلَّيْنَا، وَجَاهَدُوا كَمَا جَاهَدْنَا، وَأَنْفَقُوا مِنْ فُضُولِ أَمْوَالِهِمْ، وَلَيْسَتْ لَنَا أَمْوَالٌ. قَالَ " أَفَلاَ أُخْبِرُكُمْ بِأَمْرٍ تُدْرِكُونَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ، وَتَسْبِقُونَ مَنْ جَاءَ بَعْدَكُمْ، وَلاَ يَأْتِي أَحَدٌ بِمِثْلِ مَا جِئْتُمْ، إِلاَّ مَنْ جَاءَ بِمِثْلِهِ، تُسَبِّحُونَ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلاَةٍ عَشْرًا، وَتَحْمَدُونَ عَشْرًا، وَتُكَبِّرُونَ عَشْرًا ". تَابَعَهُ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ سُمَىٍّ وَرَوَاهُ ابْنُ عَجْلاَنَ عَنْ سُمَىٍّ وَرَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ. وَرَوَاهُ جَرِيرٌ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ. وَرَوَاهُ سُهَيْلٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
Narrated By Abu Huraira : The people said, "O Allah's Apostle! The rich people have got the highest degrees of prestige and the permanent pleasures (in this life and the life to come in the Hereafter)." He said, "How is that?" They said, "The rich pray as we pray, and strive in Allah's Cause as we do, and spend from their surplus wealth in charity, while we have no wealth (to spend likewise)." He said, "Shall I not tell you a thing, by doing which, you will catch up with those who are ahead of you and supersede those who will come after you; and nobody will be able to do such a good deed as you do except the one who does the same (deed as you do). That deed is to recite 'Subhan Allah ten times, and 'Al-Hamdulillah ten times, and 'AllahuAkbar' ten times after every prayer."
مجھ سے اسحاق بن منصور(یا اسحاق بن راہویہ) نے بیا ن کیا کہا کہ ہم کو یز ید بن ہاروں نے خبر دی کہا ہم کو ورقاء نے انھوں نے سمی سے انہوں نے ابو صالح ذکو ان سے انھوں نے ابو ہر یر ہؓ سے انہوں نے کہا محتاج مہاجرین نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ دولت والے بڑے بڑے درجے اور ہمیشہ کا آرام لوٹ لے گئے آپ ﷺنے فر مایا کیوں یہ (کیا مطلب )انھوں نے کہا نماز ہماری طرح پڑھتے ہیں جہاد وہ ہماری طرح کرتے ہیں اب وہ مال ان کی ضروت سے زیادہ ہے اس کو اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں ہمارے پاس مال کہا ں ہے آپ ﷺنے فر مایا تم کو ایسی بات بتلاؤں جس کی وجہ سے تم اس امت کے اگلے لوگوں کے برا بر ہو جاؤ اور پچھلوں سےآگے بڑھ جاؤ اور قیامت کے دن )تمہارے جوڑکا عمل کوئی شخص نہ لا سکے البتہ وہی لائے گا جو یہ عمل کرتا ہو تم ایسا کرو ہر نماز کے بعد دس بار سبحان اللہ اور دس بار الحمد اللہ دس بار اللہ اکبر کہہ لیا کرو ورقاء کے ساتھ اس حدیث کو عبید اللہ عمری نے بھی سمی سے روایت کیا (اس کو امام مسلمؒ نے نکالا) اور ابن عجلان نے اس کو سمی سے اور رجاء بن حیوہ دونوں سے روایت کیا (اس کو طبرانی نے نکالا ) اور جریر بن عبد الحمید نے بھی اس کو عبد العزیز بن رفیع سے روایت کیا انہوں نے ابو صالح سے انھوں نے ابو الد رداء سے(اس کو ابو یعلی نے اپنی مسند میں نکالا )اور سہیل بن ابی صالح نے بھی اس کو اپنے باپ سے روایت کیا انہوں نے ابو ہر یرہؓ سے انہوں نے نبی ﷺسے( اس کو امام مسلم نے نکالا )
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنِ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ، عَنْ وَرَّادٍ، مَوْلَى الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ كَتَبَ الْمُغِيرَةُ إِلَى مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَقُولُ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلاَةٍ إِذَا سَلَّمَ " لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهْوَ عَلَى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيرٌ، اللَّهُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ ". وَقَالَ شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ قَالَ سَمِعْتُ الْمُسَيَّبَ.
Narrated By Warrad : (The freed slave of Al-Mughira bin Shu'ba) Al-Mughira wrote to Muawiya bin Abu Sufyan that Allah's Apostle used to say at the end of every prayer after the Taslim, "La ilaha illa-l-lahu wahdahu la sharika lahu; lahu-l-mulk wa lahu-l-hamd, wahuwa 'ala kulli shai'n qadir. Allahumma la mani'a Lima a taita, wa la mu'ta Lima mana'ta, wa la yanfa'u dhal-jaddu minkal-jadd.
ہم سے قیتبہ بن سعید نے بیا ن کیا کہا ہم سے جریر بن عبد الحمید نے انھوں نے منصور بن معتمر سے انہوں نے مسیب بن رافع سے انہوں نے ورادسے جو مغیر بن شعبہ کے (منشی اور )غلام تھے انہوں نے کہا مغیرہؓ نے معاویہؓ کو ایک خط لکھا کہ رسول اللہ ﷺ ہر نماز (فرض )نماز کے بعد جب سلام پھیرتے تو یوں فر ماتے لا الہ الا اللہ وحدہُ لا شریک لہُ لملک لاالحمد وہو علیٰ کُل شُی قدیر اللھم لا مانع لما اعطیت ولا معطی لما منعت ولا ذالجد منک الجد (اس کاترجمہ کتاب الصلوۃ میں گزر چکا ہے )اور (اسی سند سے شعبہ نے منصور سے روایت کی کہا میں نے مسیب سے سنا ۔
Chapter No: 19
باب قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {وَصَلِّ عَلَيْهِمْ}وَمَنْ خَصَّ أَخَاهُ بِالدُّعَاءِ دُونَ نَفْسِهِ.
The Statement of Allah, "... And invoke Allah for them ..." (V.9:103)
باب: اللہ تعالٰی کا (سورہ برات میں) یہ فرمانا اور ان کے لئے دعا کر کیونکہ تیری دعا سے ان کو تسلی ہوتی ہے اور یہ بیان ہے کہ آدمی اپنے تئیں چھوڑ کر دوسرے بھائی مسلمان کے لئے دعا کر سکتا ہے
وَقَالَ أَبُو مُوسَى قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِعُبَيْدٍ أَبِي عَامِرٍ، اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ ذَنْبَهُ "
And whoever prefers his brother (Muslim) to himself in his provocation. Abu Musa said, "The Prophet (s.a.w) said, 'O Allah! Forgive Ubaid Abu Amir. O Allah! Forgive the sins of Abdullah bin Qais'."
اور ابو موسٰی اشعریؓ نے کہا نبیﷺ نے عبید ابو عامرؓ کے لئے دعا کی فرمایا یا اللہ عبید ابو عامر کی مغفرت فرما۔اے اللہ عبداللہ بن قیس کے گناہ بخش دے۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، مَوْلَى سَلَمَةَ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ الأَكْوَعِ، قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِلَى خَيْبَرَ، قَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ أَيَا عَامِرُ لَوْ أَسْمَعْتَنَا مِنْ هُنَيْهَاتِكَ. فَنَزَلَ يَحْدُو بِهِمْ يُذَكِّرُ. تَاللَّهِ لَوْلاَ اللَّهُ مَا اهْتَدَيْنَا. وَذَكَرَ شِعْرًا غَيْرَ هَذَا، وَلَكِنِّي لَمْ أَحْفَظْهُ. قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَنْ هَذَا السَّائِقُ ". قَالُوا عَامِرُ بْنُ الأَكْوَعِ. قَالَ " يَرْحَمُهُ اللَّهُ ". وَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْلاَ مَتَّعْتَنَا بِهِ، فَلَمَّا صَافَّ الْقَوْمَ قَاتَلُوهُمْ، فَأُصِيبَ عَامِرٌ بِقَائِمَةِ سَيْفِ نَفْسِهِ فَمَاتَ، فَلَمَّا أَمْسَوْا أَوْقَدُوا نَارًا كَثِيرَةً فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَا هَذِهِ النَّارُ عَلَى أَىِّ شَىْءٍ تُوقِدُونَ ". قَالُوا عَلَى حُمُرٍ إِنْسِيَّةٍ. فَقَالَ " أَهْرِيقُوا مَا فِيهَا، وَكَسِّرُوهَا ". قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلاَ نُهَرِيقُ مَا فِيهَا وَنَغْسِلُهَا قَالَ " أَوْ ذَاكَ ".
Narrated By Salama bin Al-Akwa' : We went out with the Prophet to Khaibar. A man among the people said, "O 'Amir! Will you please recite to us some of your poetic verses?" So 'Amir got down and started chanting among them, saying, "By Allah! Had it not been for Allah, we would not have been guided." 'Amir also said other poetic verses which I do not remember. Allah's Apostle said, "Who is this (camel) driver?" The people said, "He is 'Amir bin Al-Akwa'," He said, "May Allah bestow His Mercy on him." A man from the People said, "O Allah's Apostle! Would that you let us enjoy his company longer." When the people (Muslims) lined up, the battle started, and 'Amir was struck with his own sword (by chance) by himself and died. In the evening, the people made a large number of fires (for cooking meals). Allah's Apostle said, "What is this fire? What are you making the fire for?" They said, "For cooking the meat of donkeys." He said, "Throw away what is in the pots and break the pots!" A man said, "O Allah's Prophet! May we throw away what is in them and wash them?" He said, "Never mind, you may do so."
ہم سے مسدد نے بیا ن کیا کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے انہوں نے یزید بن ابی عبید سے جو سلمہ بن اکوع ؓ کے غلام تھے کہا ہم سے سلمہ بن اکوعؓ نے بیا ن کیا انہوں نے کہا ہم نبی ﷺ کے ساتھ خبیر کیطرف نکلے (راستے میں چل رہے تھے) اتنے میں ایک شخص(میرے چچا ) عامر سے کہنے لگا عامر تم اپنا کلام اس وقت سناتے تو کیا اچھا ہوتا (رستہ بھل جاتا )یہ سن کر عامر اونٹ سے اُ تر پڑے اور حدی گانے لوگوں کو نصحیت کرنےلگے انہوں نے یہ مصرع پڑھا اے خدا اگر تو نی ہوتا تو نہ ملتی ہم کو کوراہ یحییی بن قطان نے کہا یزید بن ابی عبدد نے اور بھی اشعار پڑھے مگر وہ مجھ کو یاد نہیں رہیں خیر رسول اللہ ﷺنے عامر کا گانا سن کر فر مایا یہ کون ہانکنے والا ہے (جو گا کر اونٹوں کو چلا رہا ہے )لوگوں نے کہا عامر بن اکوعؓ آپ ﷺنے فر مایا اللہ ان پر رحم کرے ایک شخص (حضرت عمرؓ ) نے رسول اللہﷺکا یہ فر مانا (اللہ اس پر رحم کرے )سن کر کہا یا رسول اللہﷺ آپ نے اور چند روز تک ہم کو عامر سے فائدہ نہیں آٹھانے دیا پھر جب لرائی کی صفیں باندھی گئیں اور لرائی شروع ہوئی تو عامر خود اپنی تلوار کی انی (نوک) سے زخمی ہوئی اور مر گئے شام کو لوگوں نے بہت سے چولہے سلگائے رسول اللہﷺنے فر مایا یہ آگ کیسی روشن ہے کیا پکا رہے ہیں لوگوں نے کہا بستی کے گدھوں کا گوشت پکا رہے ہیں آپ ﷺنے فر مایا ہانڈیوں میں جتنا گوشت وغیرہ ہے وہ سب بہا دو اور ہانڈیاں بھی توڑ کر پھینک دو ایک شخص (حضرت عمرؓ یا اور کسی )نے عرض کیا یا رسول اللہ ہم گوشت وغیرہ بہا دیں ہانڈیاں دھو ڈالیں تو کیسا آپ ﷺ نے فر مایا ایسا ہی کرو ۔
حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي أَوْفَى ـ رضى الله عنهما كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا أَتَاهُ رَجُلٌ بِصَدَقَةٍ قَالَ " اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى آلِ فُلاَنٍ ". فَأَتَاهُ أَبِي فَقَالَ " اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى آلِ أَبِي أَوْفَى ".
Narrated By Ibn Abi Aufa : Whenever a man brought his alms to the Prophet, the Prophet would say, "O Allah! Bestow Your Blessing upon the family of so-and-so." When my father came to him (with his alms), he said, "O Allah! Bestow Your Blessings upon the family of Abi Aufa."
ہم سے مسلم بن ابرا ہیم نے بیا ن کیا کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے عمرو سے کہا میں نے عبد اللہ بن ابی اونی سے سنا وہ کہتے تھے نبیﷺکے پاس جب کوئی اپنے مال کی زکوۃ لے کر آتا تو آپ ﷺ اس کے لئے دعا کرتے فر ماتے یا اللہ اس آل رحم فر ما میرا باپ ابو اوفی بھی آپ ﷺ کے پاس زکوۃ لے کر آیا آپ ﷺ نے فر مایا یا اللہ ابو اوفی کی آل پر رحم کر ۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ قَيْسٍ، قَالَ سَمِعْتُ جَرِيرًا، قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " أَلاَ تُرِيحُنِي مِنْ ذِي الْخَلَصَةِ ". وَهْوَ نُصُبٌ كَانُوا يَعْبُدُونَهُ يُسَمَّى الْكَعْبَةَ الْيَمَانِيَةَ. قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي رَجُلٌ لاَ أَثْبُتُ عَلَى الْخَيْلِ، فَصَكَّ فِي صَدْرِي فَقَالَ " اللَّهُمَّ ثَبِّتْهُ وَاجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا ". قَالَ فَخَرَجْتُ فِي خَمْسِينَ مِنْ أَحْمَسَ مِنْ قَوْمِي ـ وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ فَانْطَلَقْتُ فِي عُصْبَةٍ مِنْ قَوْمِي ـ فَأَتَيْتُهَا فَأَحْرَقْتُهَا، ثُمَّ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَاللَّهِ مَا أَتَيْتُكَ حَتَّى تَرَكْتُهَا مِثْلَ الْجَمَلِ الأَجْرَبِ. فَدَعَا لأَحْمَسَ وَخَيْلِهَا
Narrated By Jarir : Allah's Apostle said to me. "Will you relieve me from Dhi-al-Khalasa? " Dhi-al-Khalasa was an idol which the people used to worship and it was called Al-Ka'ba al Yamaniyya. I said, "O Allah's Apostle I am a man who can't sit firm on horses." So he stroked my chest (with his hand) and said, "O Allah! Make him firm and make him a guiding and well-guided man." So I went out with fifty (men) from my tribe of Ahrnas. (The sub-narrator, Sufyan, quoting Jarir, perhaps said, "I went out with a group of men from my nation.") and came to Dhi-al-Khalasa and burnt it, and then came to the Prophet and said, "O Allah's Apostle! I have not come to you till I left it like a camel with a skin disease." The Prophet then invoked good upon Ahmas and their cavalry (fighters).
ہم سے علی عبد اللہ مدینی نے بیا ن کیا کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے انہوں نے اسمٰیعل بن ابی خالد سے انہوں نے قیس بن ابی حازم سے انہوں نے کہا میں نے جر یر ابن عبد اللہ بجلیؓ سے سنا وہ کہتے رسول اللہ ﷺنے مجھ سے فر مایا یہ ذوا الخلصہ کو جھگرا تمام کر کے مجھکو بے فکر نہیں کرتا ذی الخلصہ (یمن میں )ایک بُت خانہ تھا اس کو لوگ یمن کا کعبہ کہا کرتے تھے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ گھوڑے ہر میری ران پر پڑی خوب نہیں جمتی آپ ﷺ نے میرے سینے پر ہاتھ مارااور یوں دعا کی یا اللہ اس کو گھوڑے پر جما دے اور اس کو ہدایت کرنے والا ہدایت کر دے
جر یر کہتے ہیں پھر اپنی قوم احمس کے پچاس سوار لےکر (ذوالخلصہ کی طرف ) روانہ ہوا کھبی سفیان بن عیینہ نے یوں کہا ، میں اپنی قوم کے چند کے آمی لے کر نکلا ذوالخلصہ پہنچا اس کو جلا دیا اس کے بعد رسول اللہﷺکے پاس (لوٹ کر ) آیا اور میں نے کہا یا رسول اللہ کے پاس اس وقت آیا جب ذوا لخلصہ کو خارشتی اونٹ کی طرح بنا کر چھوڑ آیا ہوں آپ نے احمس قبیلے اور سواروں کے لئے (پانچ با ر )دعا کی ۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا، قَالَ قَالَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَسٌ خَادِمُكَ. قَالَ " اللَّهُمَّ أَكْثِرْ مَالَهُ وَوَلَدَهُ، وَبَارِكْ لَهُ فِيمَا أَعْطَيْتَهُ ".
Narrated By Anas : Um Sulaim said to the Prophet "Anas is your servant." The Prophet said, "O Allah! increase his wealth and offspring, and bless (for him) what ever you give him."
ہم سےسعید بن ربیع نے بیا ن کیا کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے قتادہ سے کہا میں نے انسؓ سے سنا وہ کہتے تھے ام سلیمؓ (میری والدہ) نے نبی ﷺسے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺیہ انسؓ آپ ﷺکا خادم ہے (اس کے لئے دعا فر مائیے ) آپ ﷺنے یوں دعا دی یا اللہ اس کو بہت مال دار اور دولت اور اولاد دے اور جو تو اس کو عنایت فر مائے اس میں برکت دے ۔
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ سَمِعَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم رَجُلاً يَقْرَأُ فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ " رَحِمَهُ اللَّهُ، لَقَدْ أَذْكَرَنِي كَذَا وَكَذَا آيَةً أَسْقَطْتُهَا فِي سُورَةِ كَذَا وَكَذَا "
Narrated By 'Aisha : The Prophet heard a man reciting (the Qur'an) in the mosque. He said," May Allah bestow His Mercy on him, as he made me remember such and-such Verse which I had missed in such-and-such Sura."
ہم ےس عثمان بن ابی شیبہ نے بیا ن کیا کہا ہم سے عبد ہ بن سلیمان نے ہشام بن عروہ سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے نبی ﷺنے ایک شخص کو مسجد میں قرآن پڑھتے سنا (عبد اللہ بن زید انصاری کو ) آپ ﷺ نے فر ما یا اللہ اس پر رحم کرے اس شخص نے مجھ کو فلاں فلاں آیت یاد دلا دی جو میں فلا ں فلا ں سورت میں بھول گیا تھا ۔
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ قَسَمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم قَسْمًا فَقَالَ رَجُلٌ إِنَّ هَذِهِ لَقِسْمَةٌ مَا أُرِيدَ بِهَا وَجْهُ اللَّهِ. فَأَخْبَرْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَغَضِبَ حَتَّى رَأَيْتُ الْغَضَبَ فِي وَجْهِهِ وَقَالَ " يَرْحَمُ اللَّهُ مُوسَى، لَقَدْ أُوذِيَ بِأَكْثَرَ مِنْ هَذَا فَصَبَرَ ".
Narrated By 'Abdullah : The Prophet divided something (among the Muslims) and distributed the shares (of the booty). A man said, "This division has not been made to please Allah." When I informed the Prophet about it, he became so furious that I noticed the signs of anger on his face and he then said, "May Allah bestow His Mercy on Moses, for he was hurt with more than this, yet he remained patient."
ہم سے حفصں بن عمر حوضی نے بیا ن کیا کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے کہا مجھ کو سلیمان بن مہران نے کبر دی انہوں نے ابو وائل سے انہوں نے عبد اللہ بن مسعودؓ سے انہوں نے نبیﷺ نے ایک لوٹ کو مال تقسیم کیا اس پر ایک شخص (معتب بن قشیر منافق ) کہنے لگا اس تقسیم سے تو اللہ رضا مندی مقصود نہ تھی میں نے جا کر نبیﷺ سے کہہ دیا ( کہ معتب نے ایسا کہا ہے) آپ ﷺ سن کر بہت غصّے ہوئے یہاں تک کہ غصّے کا نشان میں نے آپ ﷺمبارک چہرے پر دیکھا اور فر مایا اللہ تعالیٰ موسیٰ پیغمبر پر رحم کرے ان کو ان سے زیادہ تکلیف دی گی پر انہوں نے صبر کیا ۔
Chapter No: 20
باب مَا يُكْرَهُ مِنَ السَّجْعِ فِي الدُّعَاءِ
What rhymed prose is disapproved in invocation.
باب: دعا میں سجع قافیے لگانا مکروہ ہے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ السَّكَنِ، حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلاَلٍ أَبُو حَبِيبٍ، حَدَّثَنَا هَارُونُ الْمُقْرِئُ، حَدَّثَنَا الزُّبَيْرُ بْنُ الْخِرِّيتِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ حَدِّثِ النَّاسَ، كُلَّ جُمُعَةٍ مَرَّةً، فَإِنْ أَبَيْتَ فَمَرَّتَيْنِ، فَإِنَّ أَكْثَرْتَ فَثَلاَثَ مِرَارٍ وَلاَ تُمِلَّ النَّاسَ هَذَا الْقُرْآنَ، وَلاَ أُلْفِيَنَّكَ تَأْتِي الْقَوْمَ وَهُمْ فِي حَدِيثٍ مِنْ حَدِيثِهِمْ فَتَقُصُّ عَلَيْهِمْ، فَتَقْطَعُ عَلَيْهِمْ حَدِيثَهُمْ فَتُمِلُّهُمْ، وَلَكِنْ أَنْصِتْ، فَإِذَا أَمَرُوكَ فَحَدِّثْهُمْ وَهُمْ يَشْتَهُونَهُ، فَانْظُرِ السَّجْعَ مِنَ الدُّعَاءِ فَاجْتَنِبْهُ، فَإِنِّي عَهِدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَصْحَابَهُ لاَ يَفْعَلُونَ إِلاَّ ذَلِكَ. يَعْنِي لاَ يَفْعَلُونَ إِلاَّ ذَلِكَ الاِجْتِنَابَ.
Narrated By 'Ikrima : Ibn 'Abbas said, "Preach to the people once a week, and if you won't, then preach them twice, but if you want to preach more, then let it be three times (a week only), and do not make the people fed-up with this Qur'an. If you come to some people who are engaged in a talk, don't start interrupting their talk by preaching, lest you should cause them to be bored. You should rather keep quiet, and if they ask you, then preach to them at the time when they are eager to hear what you say. And avoid the use of rhymed prose in invocation for I noticed that Allah's Apostle and his companions always avoided it."
ہم سے یحییٰ بن محمد بن سکن نے بیا ن کیا کہا ہم سے ابو حبیب جہاں ابن ھلال نے کہا ہم سے ہارون مقری نے کہا زبیر بن خرّیت نے انہوں نے عکر مہ سے انہوں نے ابن عباسؓ سے انہوں نے یہ حکم دیا کہ ہر جمعہ میں ایک بار لوگوں کو وعظ سنایا کر اگر اس سے زیادہ چاہے تو خیر دوبارہ اس سے زیادہ چاہے تو تین بار (بس اس سے زیادہ نہ کر )اور لوگوں کو اس قرآن سے اکتا نہیں (نفرت مت دلا) اور ایسا بھی مت کر کہ لوگ اپنے (کام کاج کی )باتوں میں مشغول ہوں اور تو جا کر ان کو وعظ سنانے لگے ان کی باتیں بند ہو کر ان کو نفرت پہدا ہو بلکہ تجھ کو کاموش رہنا چاہے جب وہ خود کہیں (کہ کچھ فر مائے )اس وقت ان کی خواش کے موافق وعظ سنا اور دیکھ دعا میں سجع اور قافیہ بندی سے پر ہیز رکھ میں نے رسول اللہﷺاور آپ ﷺکے صحابہ کو دیکھا ہے وہ سجع اوعر قافیہ بندی سے ہمیشہ پر ہیز کرتے تھے ۔