Chapter No: 31
باب الدُّعَاءِ لِلصِّبْيَانِ بِالْبَرَكَةِ وَمَسْحِ رُءُوسِهِمْ،
To invoke for Allah's Blessing upon the children, and rubbing their heads (gently with the hand).
باب: بچوں کے لئے برکت کی دعا کرنا ان کے سر پر ہاتھ پھیرنا۔
وَقَالَ أَبُو مُوسَى وُلِدَ لِي غُلاَمٌ، وَدَعَا لَهُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِالْبَرَكَةِ
And Abu Musa said, "A boy was born to me, and the Prophet (s.a.w) invoked for Allah's Blessing upon him."
ابو موسٰی اشعریؓ نے کہا میرا لڑکا پیدا ہوا تو نبیﷺ نے اس کو برکت کی دعا دی۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَاتِمٌ، عَنِ الْجَعْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ سَمِعْتُ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ، يَقُولُ ذَهَبَتْ بِي خَالَتِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ ابْنَ أُخْتِي وَجِعٌ. فَمَسَحَ رَأْسِي، وَدَعَا لِي بِالْبَرَكَةِ، ثُمَّ تَوَضَّأَ فَشَرِبْتُ مِنْ وَضُوئِهِ، ثُمَّ قُمْتُ خَلْفَ ظَهْرِهِ، فَنَظَرْتُ إِلَى خَاتَمِهِ بَيْنَ كَتِفَيْهِ مِثْلَ زِرِّ الْحَجَلَةِ
Narrated By As-Sa'ib bin Yazid : My aunt took me to Allah's Apostle and said, "O Allah's Apostle! My sister's son is sick." So he passed his hand over my head and invoked for Allah's blessing upon me and then performed the ablution. I drank from the water of his ablution and I stood behind him and looked at his Khatam (the seal of Prophethood) between his shoulders (and its size was) like the button of a tent.
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیا ن کیا کہا ہم سے حاتم بن اسمعیل نے انہوں نے جعد بن عبد الرحمٰنؓ سے کہا میں نے سائب بن یز ید سے سنا وہ کہتے تھے میری خالہ (نام نا معلو م ) مجھ کو رسول اللہ ﷺکی خدمت میں لے گئی آپ ﷺ سے عر ض کیا یا رسول اللہ ﷺ یہ میری بہن( علیہ بنت شریح )کا بیٹا ہے اور بیمار ہے آپ ﷺنے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور مجھ کو بر کت کی دعا دی بعد اس کے آپ ﷺ نے وضو کیا میں آپ ﷺ کے وضو کا (مستعمل یا بچا ہوا) پانی پی گیا پھر میں آپ ﷺ کی پیٹھ کے پیچھے کھڑا ہو گیا اور میں نے مہر نبوت دیکھی جو آپ ﷺ کے دونوں مو نڈہوں کے بیچ میں تھی جیسے چھپر کھٹ کی گھنڈی ہوتی ہے (یا حجلہ کا انڈا )
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي عَقِيلٍ، أَنَّهُ كَانَ يَخْرُجُ بِهِ جَدُّهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هِشَامٍ مِنَ السُّوقِ أَوْ إِلَى السُّوقِ فَيَشْتَرِي الطَّعَامَ، فَيَلْقَاهُ ابْنُ الزُّبَيْرِ وَابْنُ عُمَرَ فَيَقُولاَنِ أَشْرِكْنَا فَإِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَدْ دَعَا لَكَ بِالْبَرَكَةِ. فَرُبَّمَا أَصَابَ الرَّاحِلَةَ كَمَا هِيَ، فَيَبْعَثُ بِهَا إِلَى الْمَنْزِلِ
Narrated By Abu 'Aqil : That his grandfather 'Abdullah bin Hisham used to take him from the market or to the market (the narrator is in doubt) and used to buy grain and when Ibn Az-Zubair and Ibn 'Umar met him, they would say to him, "Let us be your partners (in trading) as the Prophet invoked for Allah's blessing upon you." He would then take them as partners and he would Sometimes gain a whole load carried by an animal which he would send home.
ہم سے عبد اللہ بن یوسف تنیسی نے بیا ن کیا کہا ہم سے عبد اللہ بن وہب نے کہا ہم سے سعید بن ابی ایوب نے انہوں نے ابو عقیل (زہرہ بن معبد ) سے ان کے دادا عبد اللہ بن ہشام ان کو بازار میں لے جاتے وہاں غلہ خرید تے پھر عبد اللہ بن زبیرؓ اور عبداللہ بن عمرؓ ان سے مل کر کہتے تم ہم کو بھی اپنی خرید میں شریک کر لو اس لیے کہ نبی ﷺ نے تم کو بر کت کی دعا دی ہے (تو ہر معا ملہ میں تم نفع کماتے ہو )عبد اللہ بن ہشام ان کو شریک کر لیتے کبھی ایسا بھی ہوتا نفع میں ایک پورے اونٹ (کا غلہ ) ان کو ملتا اور اس کو بجنسہ اسی طرح گھر میں بھیج دیتے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ، وَهُوَ الَّذِي مَجَّ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي وَجْهِهِ وَهْوَ غُلاَمٌ مِنْ بِئْرِهِمْ
Narrated By Mahmud bin Ar-Rabi : On whose face Allah's Apostle had thrown water from his mouth, the water having been taken from their well while he was still a young boy (who has not yet attained the age of puberty).
ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی نے بیا ن کیا کہا ہم سے ابرا ہیم بن سعد نے انہوں نے صالح بن کسیان سے انہوں نے ابن شہاب سے کہا مجھ کو محمود بن ربیع نے خبر دی یہ محمود و ہی شخص تھے جن کے منہ پر انہی کے کنویں سے پانی لے کر بچپنے میں رسول اللہ ﷺ نے کلی کر دی
تھی ۔
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُؤْتَى بِالصِّبْيَانِ فَيَدْعُو لَهُمْ، فَأُتِيَ بِصَبِيٍّ فَبَالَ عَلَى ثَوْبِهِ، فَدَعَا بِمَاءٍ فَأَتْبَعَهُ إِيَّاهُ، وَلَمْ يَغْسِلْهُ.
Narrated By 'Aisha : The boys used to be brought to the Prophet and he used to invoke for Allah's blessing upon them. Once an infant was brought to him and it urinated on his clothes. He asked for water and poured it over the place of the urine and did not wash his clothes.
ہم سے عبدان نے بیا ن کیا کہا ہم کو عبد اللہ بن مبارک نے خبر دی کہا ہم کو ہشام بن عروہ نے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا نبی ﷺکے پاس بچے لائے جاتے آپ ﷺان کے لیے دعا کرتے ایک بچہ نے جس کو لے کر آئے تھے آپ ﷺکے کپڑے پر پیشاپ کر دیا آپ ﷺنے پانی منگوا کر اس مقام پر بہا دیا اس کو دھو یا نہیں۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهُ بْنُ ثَعْلَبَةَ بْنِ صُعَيْرٍ ـ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَدْ مَسَحَ عَنْهُ ـ أَنَّهُ رَأَى سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ يُوتِرُ بِرَكْعَةٍ.
Narrated By 'Abdullah bin Tha'laba bin Su'air : Whose eye Allah's Apostle had touched, that he had seen Sa'd bin Abi Waqqas offering one Rak'a only for the Witr prayer.
ہم کو ابو لیمان نے بیا ن کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی انہوں نے زہری سے کہا مجھ کو عبد اللہ بن ثعلبہ بن صغیر نے خبر دی ان کی( آنکھ یا منہ )پر رسول اللہ ﷺ نے ہاتھ پھیرا تھا انہوں نے سعد بن ابی وقاصؓ کو وتر کی ایک رکعت پڑھتے دیکھا ۔
Chapter No: 32
باب الصَّلاَةِ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
As-Salat upon the Prophet (s.a.w).
باب:نبیﷺ پر درود بھیجنے کا بیان۔
حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا الْحَكَمُ، قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي لَيْلَى، قَالَ لَقِيَنِي كَعْبُ بْنُ عُجْرَةَ فَقَالَ أَلاَ أُهْدِي لَكَ هَدِيَّةً، إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم خَرَجَ عَلَيْنَا فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ عَلِمْنَا كَيْفَ نُسَلِّمُ عَلَيْكَ، فَكَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْكَ قَالَ " فَقُولُوا اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ ".
Narrated By 'Abdur-Rahman bin Abi Laila : Ka'b bin 'Ujra met me and said, "Shall I give you a present? Once the Prophet came to us and we said, 'O Allah's Apostle ! We know how to greet you; but how to send 'Salat' upon you? He said, 'Say: Allahumma Salli ala Muhammadin wa 'ala Ali Muhammadin, kama sal-laita 'ala all Ibrahima innaka Hamidun Majid. Allahumma barik 'ala Muhammadin wa 'ala all Muhammadin, kama barakta 'ala all Ibrahima, innaka Hamidun Majid."
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے کہا ہم سے حکم بن عتیبہ نے کہا میں نے عبد الرحمٰن بن ابی لیلیٰ سے سنا انہوں نے یوں کہا کعب بن عجرہ(صحابیؓ) مجھ سے ملے کہنے لگے میں تجھ کو ایک تحفہ دوں (ایک عمدہ حدیث سناؤں) ایک بار ایسا ہوا نبیﷺ ہم لوگوں پر برآمد ہوئے ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ آپ کو سلام کرنا تو ہم کو معلوم ہو گیا لیکن ہم درود آپؐ پر کیونکر بھیجیں آپؐ نے فرمایا یوں کہو اللھم صل علی محمد و علی ال محمد کما صلیت علی ابراہیم انک حمید مجید۔ اللھم بارک علی محمد و علی ال محمد کما بارکت علی آل ابراہیم انک حمید مجید۔
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ، وَالدَّرَاوَرْدِيُّ، عَنْ يَزِيدَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا السَّلاَمُ عَلَيْكَ، فَكَيْفَ نُصَلِّي قَالَ " قُولُوا اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ عَبْدِكَ وَرَسُولِكَ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَآلِ إِبْرَاهِيمَ "
Narrated By Abu Sa'id Al-Khudri : We said, "O Allah's Apostle This is (i.e. we know) the greeting to you; will you tell us how to send Salat on you?" He said, "Say: 'Allahumma Salli 'ala Muhammadin 'abdika wa rasulika kama sal-laita 'ala Ibrahima wa barik 'ala Muhammadin wa all Muhammadin kama barakta 'ala Ibrahima wa Ali Ibrahim."
مجھ سے ابراہیم بن حمزہ زبیری نے بیان کیا کہا ہم سے ابن ابی حازم اور عبدالعزیز در آوردی نے انہوں نے یزید بن عبداللہ بن اسامہ بن ہاد سے انہوں نے عبداللہ بن خباب سے انہوں نے ابو سعید خدریؓ سے انہوں نے کہا ہم لوگوں نے رسول اللہﷺ سے عرض کیا یا رسول اللہﷺ آپؐ پر سلام بھیجنا تو ہم کو معلوم ہو گیا لیکن آپؐ پر درود کیونکر بھیجیں۔ آپؐ نے فرمایا یوں کہو اَلّٰلھُمَّ صَلِّی عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبۡدِکَ وَ رَسُولِکَ کَمَا صَلَّیۡتَ عَلٰی اِبۡرَاہِیمَ وَ بَارِک عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ عَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکۡتَ عَلٰی اِبرَاہِیمَ وَ عَلٰی اٰلِ اِبرَاہِیمَ۔
Chapter No: 33
باب هَلْ يُصَلَّى عَلَى غَيْرِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَقَوْلُ اللَّهِ تَعَالَى {وَصَلِّ عَلَيْهِمْ إِنَّ صَلاَتَكَ سَكَنٌ لَهُمْ}
Can one (ask Allah) to send Salat on anybody other than the Prophet (s.a.w)? And the Statement of Allah, "... And invoke Allah for them. Verily! Your invocation are a source of security for them ..." (V.9:103)
باب: کیا نبیﷺ کے سوا اور کسی پر بھی درود بھیج سکتے ہیں؟اور اللہ تعالٰی نے (سورۃ توبہ میں اپنے پیغمبر سے) فرمایا ان پر درود بھیج (یعنی ان کے لئے دعا کر) کیونکہ تیری درود (دعا) سے ان کو تسلی ہوتی ہے۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنِ ابْنِ أَبِي أَوْفَى، قَالَ كَانَ إِذَا أَتَى رَجُلٌ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم بِصَدَقَتِهِ قَالَ " اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَيْهِ" فَأَتَاهُ أَبِي بِصَدَقَتِهِ فَقَالَ " اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى آلِ أَبِي أَوْفَى"
Narrated By Ibn Abi Aufa : Whenever somebody brought alms to the Prophet the used to say, "Allahumma Salli 'Alaihi (O Allah! Send Your Salat (Grace and Honor) on him)." Once when my father brought his alms to him, he said, "O Allah! Send Your Salat (Grace and Honour) on the family of Abi Aufa."
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے عمرو بن مرہ سے انہوں نے عبداللہ بن ابی اوفٰی سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ کے پاس جب کوئی اپنی زکوٰۃ لیکر آتا تو آپؐ یوں فرماتے اَلّٰلھُمَّ صَلِّی عَلَیہِ ۔ میرا باپ (ابی اوفٰیؓ) بھی زکوٰۃ لے کر آیا تو آپؐ نے یوں فرمایا اَلّٰلھُمَّ صَلِّی عَلٰی آلِ اَبی اوفٰی۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ، أَنَّهُمْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْكَ قَالَ " قُولُوا اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَأَزْوَاجِهِ وَذُرِّيَّتِهِ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَأَزْوَاجِهِ وَذُرِّيَّتِهِ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ ".
Narrated By Abu Humaid As-Saidi : The people said, "O Allah's Apostle ! How may we send Salat on you?" He said, "Say: Allahumma Salli 'ala- Muhammadin wa azwajihi wa dhurriyyatihi kama sal-laita 'ala ali Ibrahim; wa barik 'ala Muhammadin wa azwajihi wa dhurriyyatihi kamabarakta 'ala ali Ibrahim innaka hamidun majid."
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا انہوں نے امام مالک سے انہوں نے عبداللہ بن ابی بکر سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے عمرو بن سلیم زرقی سے کہا مجھ کو ابو حمید ساعدیؓ نے خبر دی صحابہ نے رسول اللہﷺ سے عرض کیا ہم آپؐ پر درود کیونکر بھیجیں۔ آپؐ نے فرمایا یوں کہو اَلّٰلھُمَّ صَلِّی عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اَزۡوَاجِہٖ وَ ذُرِّیَّتِہِ کَمَا صَلَّیۡتَ عَلٰی اٰلِ اِبرَاہِیم وَ بَارِک عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اَزۡوَاجِہٖ وَ ذُرِّیَّتِہِ کَمَا بَارَکۡتَ عَلٰی اِبرَاہِیمَ اِنَّکَ حَمِیدٌ مَّجِید ۔
Chapter No: 34
باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم {مَنْ آذَيْتُهُ فَاجْعَلْهُ لَهُ زَكَاةً وَرَحْمَةً}
The statement of the Prophet (s.a.w), "(O Allah) If I should harm somebody, let that be a means of purification and mercy for him."
باب:نبیﷺ کا یہ فرمانا پاک پروردگار جس (مسلمان) کو میں کچھ ایذا دوں (برا کہوں یا لعنت کروں یا ماروں) تو اس کے گناہ معاف کر دے اس پر رحمت بھیج۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " اللَّهُمَّ فَأَيُّمَا مُؤْمِنٍ سَبَبْتُهُ فَاجْعَلْ ذَلِكَ لَهُ قُرْبَةً إِلَيْكَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ".
Narrated By Abu Huraira : That he heard the Prophet saying, "O Allah! If I should ever abuse a believer, please let that be a means of bringing him near to You on the Day of Resurrection."
ہم سے احمد بن صالح نے بیان کیا کہا ہم سے عبداللہ بن وہب نے کہا مجھ کو یونس نے خبر دی انہوں نے ابن شہاب سے کہا مجھ کو سعید بن مسیب نے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہوں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپؐ فرماتے تھے یا اللہ میں جس مسلمان کو برا کہوں تو اس کے لئے قیامت کے دن میرا برا کہنا اپنی نزدیکی کا سبب کر دے۔
Chapter No: 35
باب التَّعَوُّذِ مِنَ الْفِتَنِ
To seek refuge with Allah from Al-Fitan (trials and afflictions).
باب: فتنے اور فساد سے پناہ مانگنا۔
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حَتَّى أَحْفَوْهُ الْمَسْأَلَةَ فَغَضِبَ فَصَعِدَ الْمِنْبَرَ فَقَالَ " لاَ تَسْأَلُونِي الْيَوْمَ عَنْ شَىْءٍ إِلاَّ بَيَّنْتُهُ لَكُمْ ". فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ يَمِينًا وَشِمَالاً، فَإِذَا كُلُّ رَجُلٍ لاَفٌّ رَأْسَهُ فِي ثَوْبِهِ يَبْكِي، فَإِذَا رَجُلٌ كَانَ إِذَا لاَحَى الرِّجَالَ يُدْعَى لِغَيْرِ أَبِيهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَبِي قَالَ " حُذَافَةُ "، ثُمَّ أَنْشَأَ عُمَرُ فَقَالَ رَضِينَا بِاللَّهِ رَبًّا، وَبِالإِسْلاَمِ دِينًا، وَبِمُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم رَسُولاً، نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الْفِتَنِ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَا رَأَيْتُ فِي الْخَيْرِ وَالشَّرِّ كَالْيَوْمِ قَطُّ، إِنَّهُ صُوِّرَتْ لِي الْجَنَّةُ وَالنَّارُ حَتَّى رَأَيْتُهُمَا وَرَاءَ الْحَائِطِ ". وَكَانَ قَتَادَةُ يَذْكُرُ عِنْدَ الْحَدِيثِ هَذِهِ الآيَةَ {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَسْأَلُوا عَنْ أَشْيَاءَ إِنْ تُبْدَ لَكُمْ تَسُؤْكُمْ}.
Narrated By Anas : Once the people started asking Allah's Apostle questions, and they asked so many questions that he became angry and ascended the pulpit and said, "I will answer whatever questions you may ask me today." I looked right and left and saw everyone covering his face with his garment and weeping. Behold ! There was a man who, on quarrelling with the people, used to be called as a son of a person other than his father. He said, "O Allah's Apostle! Who is my father?" The Prophet replied, "Your father is Hudhaifa." And then 'Umar got up and said, "We accept Allah as our Lord, and Islam as (our) religion, and Muhammad as (our) Apostle; and we seek refuge with Allah from the afflictions." Allah's Apostle said, " I have never seen a day like today in its good and its evil for Paradise and the Hell Fire were displayed in front of me, till I saw them just beyond this wall." Qatada, when relating this Hadith, used to mention the following Verse:
"O you who believe! Ask not questions about things which, If made plain to you, May cause you trouble." (5.101)
ہم سے حفص بن عمر حوضی نے بیان کیا کہا ہم سے ہشام دستوائی نے انہوں نے قتادہ سے انہوں نے انسؓ سے انہوں نے کہا صحابہ نے رسول اللہﷺ سے سوالات کرنا شروع کر دئیے آپؐ کو تنگ کر دیا (اتنا پوچھا) آخر آپؐ غصّے ہو گئے اور منبر پر چڑھ کر فرمایا آج جو تم مجھ سے پوچھو گے میں بیان کر دوں گا۔ انسؓ کہتے ہیں میں اپنے داہنے اور بائیں دیکھنے لگا کیا دیکھتا ہوں کہ ہر ایک شخص اپنا سر کپڑے میں لپیٹے رو رہا ہے۔ ایک شخص (عبداللہ نامی) جس کو جھگڑے اور تکرار کے وقت اس کے باپ کے سوا اور کسی کا بیٹا بتلاتے (نطفہ حرام کہتے) عرض کرنے لگا یا رسول اللہﷺ بتلائیے واقعی میرا باپ کون ہے (میں کس کے نطفے سے ہوں)؟ آپؐ نے فرمایا تیرا باپ حذافہ ہے۔ اس وقت عمرؓ (آپؐ کے غصّے کا حال دیکھ کر) اٹھے اور عرض کرنے لگے یا رسول اللہﷺ ہم اللہ تعالٰی کے مالک ہونے اور اسلام کے دین ہونے اور محمدﷺ کے رسول ہونے پر راضی اور خوش ہیں۔ اور ہم فتنوں سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا میں نے آج کے دن کی طرح برائی اور بھلائی دونوں میں کوئی دن کبھی نہیں دیکھا۔ ہوا یہ کہ بہشت اور دوزخ دونوں کی تصویر مجھ کو اس (محراب کی) دیوار کے پرے سے دکھائی گئی۔ قتادہ جب یہ حدیث روایت کرتے تو (سورۃ المائدہ کی) یہ آیت پڑھتے "مسلمانو! ایسی باتیں (پیغمبر سے) مت پوچھو کہ اگر وہ بتلائی جائیں تو تم کو بری لگیں"۔
Chapter No: 36
باب التَّعَوُّذِ مِنْ غَلَبَةِ الرِّجَالِ
To seek refuge with Allah from being overpowered by men.
باب: دشمنوں کے غلبے سے پناہ مانگنا۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو، مَوْلَى الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لأَبِي طَلْحَةَ " الْتَمِسْ لَنَا غُلاَمًا مِنْ غِلْمَانِكُمْ يَخْدُمُنِي ". فَخَرَجَ بِي أَبُو طَلْحَةَ يُرْدِفُنِي وَرَاءَهُ، فَكُنْتُ أَخْدُمُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كُلَّمَا نَزَلَ، فَكُنْتُ أَسْمَعُهُ يُكْثِرُ أَنْ يَقُولَ " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ، وَالْعَجْزِ وَالْكَسَلِ، وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ، وَضَلَعِ الدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ ". فَلَمْ أَزَلْ أَخْدُمُهُ حَتَّى أَقْبَلْنَا مِنْ خَيْبَرَ، وَأَقْبَلَ بِصَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَىٍّ قَدْ حَازَهَا، فَكُنْتُ أَرَاهُ يُحَوِّي وَرَاءَهُ بِعَبَاءَةٍ أَوْ كِسَاءٍ ثُمَّ يُرْدِفُهَا وَرَاءَهُ حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالصَّهْبَاءِ صَنَعَ حَيْسًا فِي نِطَعٍ، ثُمَّ أَرْسَلَنِي فَدَعَوْتُ رِجَالاً فَأَكَلُوا، وَكَانَ ذَلِكَ بِنَاءَهُ بِهَا، ثُمَّ أَقْبَلَ حَتَّى بَدَا لَهُ أُحُدٌ قَالَ " هَذَا جُبَيْلٌ يُحِبُّنَا وَنُحِبُّهُ ". فَلَمَّا أَشْرَفَ عَلَى الْمَدِينَةِ قَالَ " اللَّهُمَّ إِنِّي أُحَرِّمُ مَا بَيْنَ جَبَلَيْهَا مِثْلَ مَا حَرَّمَ بِهِ إِبْرَاهِيمُ مَكَّةَ، اللَّهُمَّ بَارِكْ لَهُمْ فِي مُدِّهِمْ وَصَاعِهِمْ ".
Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said to Abu Talha, "Choose one of your boys to serve me." So Abu Talha took me (to serve the Prophet) by giving me a ride behind him (on his camel). So I used to serve Allah's Apostle whenever he stayed somewhere. I used to hear him saying, "O Allah! I seek refuge with you (Allah) from (worries) care and grief, from incapacity and laziness, from miserliness and cowardice, from being heavily in debt and from being overpowered by other men." I kept on serving him till he returned from (the battle of) Khaibar. He then brought Safiya, the daughter of Huyay whom he had got (from the booty). I saw him making a kind of cushion with a cloak or a garment for her. He then let her ride behind him. When we reached a place called As-Sahba', he prepared (a special meal called) Hais, and asked me to invite the men who (came and) ate, and that was the marriage banquet given on the consummation of his marriage to her. Then he proceeded till the mountain of Uhud appeared, whereupon he said, "This mountain loves us and we love it." When he approached Medina, he said, "O Allah! I make the land between its (i.e., Medina's) two mountains a sanctuary, as the prophet Abraham made Mecca a sanctuary. O Allah! Bless them (the people of Medina) in their Mudd and the Sa' (units of measuring)."
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے اسماعیل بن جعفر نے انہوں نے عمرو بن ابی عمرو سے جو مطلب بن عبداللہ بن حنطب کے غلام تھے انہوں نے انس بن مالکؓ سے سنا وہ کہتے تھے رسول اللہﷺ نے (جب جنگ کے لئے جانے لگے تو) ابو طلحہؓ سے فرمایا اپنے لڑکوں میں سے کوئی لڑکا ایسا ڈھونڈو جو (رستے میں) میرا کام کاج کرتا رہے۔ یہ سن کر ابو طلحہؓ مجھ کو اپنے پیچھے(گھوڑے پر) بٹھا کر (خیبر کی طرف) نکلے۔میں
(رستے بھر) جہاں رسول اللہﷺ ٹھہرتے آپؐ کی خدمت کرتا۔ میں سنا کرتا تھا آپؐ اکثر یوں دعا فرماتے "یا اللہ میں رنج اور غم و عاجزی اور سستی اور بخیلی اور نامردی اور کمر توڑ قرضداری اور دشمنوں کے غلبے سے تیری پناہ چاہتا ہوں" خیر میں برابر آپؐ کی خدمت کرتا رہا یہاں تک کہ ہم لوگ خیبر سے (لوٹ کر) مدینہ کی طرف چلے۔ رسول اللہﷺ نے صفیہؓ کو اپنے لئے چن لیا تھا۔ ان کو ساتھ لائے رستے میں میں دیکھتا تھا آپؐ ان کے لئے (سواری پر بیٹھنے کے لئے) چادر یا کمبل سے ایک گول گردہ بنا دیتے اور اس پر اپنے پیچھے ان کو سوار کر لیتے۔ جب ہم لوگ صہباء میں پہنچے (جو ایک مقام کا نام ہے) تو آپؐ نے حیس (یعنی ملیدہ کھجور گھی پنیر ملا کر) ایک چمڑے کے دسترخوان پر تیار کیا اور مجھ کو دعوت دینے کے لئے بھیجا۔ میں نے کئی آدمیوں کو بلایا انہوں نے کھایا بس یہی صفیہؓ کے ساتھ صحبت کرنے کی دعوت تھی۔ پھر آپؐ (مدینہ کی طرف) روانہ ہوئے اتنے میں قریب پہنچے کہ احد پہاڑ دکھائی دینے لگا آپؐ نے فرمایا یہ وہ پہاڑی ہے جو ہم سے محبت کرتی ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں۔ جب بالکل مدینہ سامنے آ گیا تو فرمایا یا اللہ میں اس شہر کو دونوں پہاڑیوں کے درمیان اس طرح حرمت والا کرتا ہوں جیسے ابراہیم پیغمبر نے مکہ کو حرمت والا کیا تھا۔ یا اللہ مدینہ والوں کے صاع اور مد میں برکت دے۔
Chapter No: 37
باب التَّعَوُّذِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ
To seek refuge (with Allah) from the punishment of the grave.
باب: قبر کے عذاب سے پناہ مانگنا۔
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، قَالَ سَمِعْتُ أُمَّ خَالِدٍ بِنْتَ خَالِدٍ ـ قَالَ وَلَمْ أَسْمَعْ أَحَدًا سَمِعَ مِنَ النَّبِيِّ، صلى الله عليه وسلم غَيْرَهَا ـ قَالَتْ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَتَعَوَّذُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ
Narrated By Um Khalid bint Khalid : I heard the Prophet seeking refuge with Allah from the punishment of the grave.
ہم سے عبداللہ بن زبیر حمیدی نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے کہا ہم سے موسٰی بن عقبہ نے کہا میں نے ام خالد بنت خالد بن سعید سے سنا موسٰی بن عقبہ نے کہا میں نے ام خالد کے سوا اور کسی صحابی سے جس نے رسول اللہﷺ سے سنا ہو کچھ نہیں سنا۔ ام خالد کہتی تھیں میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپؐ قبر کے عذاب سے پناہ مانگتے تھے۔
حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ، عَنْ مُصْعَبٍ، كَانَ سَعْدٌ يَأْمُرُ بِخَمْسٍ وَيَذْكُرُهُنَّ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ كَانَ يَأْمُرُ بِهِنَّ " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْبُخْلِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا يَعْنِي فِتْنَةَ الدَّجَّالِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ ".
Narrated By Mus'ab : Sa'd used to recommend five (statements) and mentioned that the Prophet I used to recommend it. (It was) "O Allah! I seek refuge with You from miserliness; and seek refuge with You from cowardice; and seek refuge with You from being sent back to geriatric old age; and I seek refuge with You from the affliction of this world (i.e., the affliction of Ad-Dajjal etc.); and seek refuge with You from the punishment of the grave."
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے کہا ہم سے عبدالملک بن عمیر نے انہوں نے مصعب بن سعد بن ابی وقاص سے انہوں کہا سعد بن ابی وقاصؓ پانچ باتوں کی دعا کا حکم دیا کرتے اور کہتے رسول اللہﷺ نے ان کی دعا کا حکم دیا ہے "یا اللہ میں بخیلی سے تیری پناہ چاہتا ہوں یا اللہ میں نامردی سے تیری پناہ چاہتا ہوں یا اللہ میں نکمی عمر تک زندہ رہنے سے تیری پناہ چاہتا ہوں یا اللہ میں دنیا کے فتنے یعنی دجال کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں یا اللہ میں قبر کے عذاب سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔
حَدَّثَنى عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ دَخَلَتْ عَلَىَّ عَجُوزَانِ مِنْ عُجُزِ يَهُودِ الْمَدِينَةِ فَقَالَتَا لِي إِنَّ أَهْلَ الْقُبُورِ يُعَذَّبُونَ فِي قُبُورِهِمْ، فَكَذَّبْتُهُمَا، وَلَمْ أُنْعِمْ أَنْ أُصَدِّقَهُمَا، فَخَرَجَتَا وَدَخَلَ عَلَىَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَقُلْتُ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ عَجُوزَيْنِ وَذَكَرْتُ لَهُ، فَقَالَ " صَدَقَتَا، إِنَّهُمْ يُعَذَّبُونَ عَذَابًا تَسْمَعُهُ الْبَهَائِمُ كُلُّهَا ". فَمَا رَأَيْتُهُ بَعْدُ فِي صَلاَةٍ إِلاَّ تَعَوَّذَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ
Narrated By 'Aisha : Two old ladies from among the Jewish ladies entered upon me and said' "The dead are punished in their graves," but I thought they were telling a lie and did not believe them in the beginning. When they went away and the Prophet entered upon me, I said, "O Allah's Apostle! Two old ladies..." and told him the whole story. He said, "They told the truth; the dead are really punished, to the extent that all the animals hear (the sound resulting from) their punishment." Since then I always saw him seeking refuge with Allah from the punishment of the grave in his prayers.
مجھ سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا کہا ہم سے جریر بن عبدالحمید نے انہوں نے منصور بن معتمر سے انہوں نے ابووائل سے انہوں نے مسروق سے انہوں نے عائشہؓ سے انہوں نے کہا ایسا ہوا مدینہ کی یہودی بڈھیوں میں سے دو بڈھیاں (نام نامعلوم) میرے پاس آئیں اور کہنے لگیں قبر میں مردوں کو عذاب ہوتا ہے۔ میں نے کہا تم جھوٹی ہو مجھ کو ان کی بات ماننا اچھا نہ لگا۔ خیر وہ چلی گئیں اس کے بعد رسول اللہﷺ میرے پاس تشریف لائے میں نے آپؐ سے عرض کیا اس طرح دو (یہودی) بڈھیاں میرے پاس آئیں تھیں وہ یہ کہتی تھیں۔ آپؐ نے فرمایا وہ سچ کہتی تھیں بیشک قبر میں مردوں کو عذاب ہوتا ہے۔ ان کا عذاب سب جانور سنتے ہیں۔ عائشہؓ کہتی ہیں میں نے اس کے بعد ہر نماز میں رسول اللہﷺ کو قبر کے عذاب سے پناہ مانگتے سنا۔
Chapter No: 38
باب التَّعَوُّذِ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ
To seek refuge with Allah from the Fitnah (trail and affliction) of life and death.
باب : زندگی اور موت دونوں کے فتنوں سے پناہ مانگنا ۔
باب: زندگی اور موت دونوں کے فتنے سے پناہ مانگنا۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ، قَالَ سَمِعْتُ أَبِي قَالَ، سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ كَانَ نَبِيُّ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ، وَالْجُبْنِ وَالْهَرَمِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ "
Narrated By Anas bin Malik : Allah's Prophet used to say, "O Allah! I seek refuge with You from incapacity and laziness, from cowardice and geriatric old age, and seek refuge with You from the punishment of the grave, and I seek refuge with You from the afflictions of life and death."
ہم سے مسدد نے بیان کیا کہا ہم سے معتمر بن سلیمان نے کہا میں نے اپنے والد( سلیمان بن طرخان ) سے سنا وہ کہتے تھے میں نے انس بن مالکؓ سے سنا وہ کہتے تھے نبیﷺ یوں دعا فرماتے یا اللہ میں عاجزی اور سستی اور نامرادی اور بے انتہا بڑھاپے سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور قبر کے عذاب سے بھی تیری پناہ چاہتا ہوں اور زندگی اور موت کے فتنوں سے بھی تیری پناہ چاہتا ہوں۔
Chapter No: 39
باب التَّعَوُّذِ مِنَ الْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ
To seek refuge with Allah from all kinds of sins and from being in debt.
باب: گناہ اور ڈنڈ (چٹی تاوان) سے پناہ مانگنا۔
حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَقُولُ " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ وَالْهَرَمِ، وَالْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ، وَمِنْ فِتْنَةِ الْقَبْرِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ، وَمِنْ فِتْنَةِ النَّارِ وَعَذَابِ النَّارِ، وَمِنْ شَرِّ فِتْنَةِ الْغِنَى، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْفَقْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ، اللَّهُمَّ اغْسِلْ عَنِّي خَطَايَاىَ بِمَاءِ الثَّلْجِ وَالْبَرَدِ، وَنَقِّ قَلْبِي مِنَ الْخَطَايَا، كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الأَبْيَضَ مِنَ الدَّنَسِ، وَبَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَاىَ كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ ".
Narrated By 'Aisha : The Prophet used to say, "O Allah! I seek refuge with You from laziness and geriatric old age, from all kinds of sins and from being in debt; from the affliction of the Fire and from the punishment of the Fire and from the evil of the affliction of wealth; and I seek refuge with You from the affliction of poverty, and I seek refuge with You from the affliction of Al-Mesiah Ad-Dajjal. O Allah! Wash away my sins with the water of snow and hail, and cleanse my heart from all the sins as a white garment is cleansed from the filth, and let there be a long distance between me and my sins, as You made East and West far from each other."
ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا کہا ہم سے وہیب بن خالد نے انہوں نے ہشام بن عروہ سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ یو ں دعا کرتے تھے یا اللہ میں سستی اور بے انتہا بڑھاپے اور گناہ اور ڈنڈا اور قبر کے فتنے اور قبر کے عذاب اور دوزخ کے فتنے اور دوزخ کے عذاب اور مالداری کے فتنے سے تیری پناہ چاہتا ہوں اسی طرح محتاجی کے فتنے سے اور مسیح دجال کے فتنے سے بھی تیری پناہ چاہتا ہوں یا اللہ میرے گناہوں کو برف اور اولوں سے دھو ڈال اور میرا دل گناہوں سے صاف کر دے جیسے سفید کپڑے کو تو میل کچیل سے صاف کر دیتا ہے اور مجھ میں اور میرے گناہوں میں اتنا فاصلہ کر دے جتنا پورب اور پچھم میں فاصلہ ہے۔
Chapter No: 40
باب الاِسْتِعَاذَةِ مِنَ الْجُبْنِ وَالْكَسَلِ
To seek refuge with Allah from cowardice and laziness.
باب: نامردی اور سستی سے پناہ مانگنا۔
{كُسَالَى} وَكسالى وَاحِدٌ
حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي عَمْرٍو، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ، وَالْعَجْزِ وَالْكَسَلِ، وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ، وَضَلَعِ الدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ ".
Narrated By Anas bin Malik : The Prophet used to say, "O Allah! I seek refuge with You from worry and grief, from incapacity and laziness, from cowardice and miserliness, from being heavily in debt and from being overpowered by (other) men."
ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا کہا ہم سے سلیمان بن بلال نے کہا مجھ سے عمرو بن ابی عمرو نے کہا میں نے انس سے سنا انہوں نے کہا نبیﷺ فرماتے تھے یا اللہ میں رنج اور غم اور عاجزی اور سستی اور نامردی اور بخیلی اور کمر توڑقرض اور دشمنوں کے غلبہ سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔