Chapter No: 11
باب مُهَلِّ مَنْ كَانَ دُونَ الْمَوَاقِيتِ
The Miqat for those people who are living within the Mawaqit.
با ب : جو لو گ میقات کے ادھر ( یاورے) ر ہتے ہوں
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَقَّتَ لأَهْلِ الْمَدِينَةِ ذَا الْحُلَيْفَةِ، وَلأَهْلِ الشَّأْمِ الْجُحْفَةَ، وَلأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ، وَلأَهْلِ نَجْدٍ قَرْنًا، فَهُنَّ لَهُنَّ وَلِمَنْ أَتَى عَلَيْهِنَّ مِنْ غَيْرِ أَهْلِهِنَّ، مِمَّنْ كَانَ يُرِيدُ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ فَمَنْ كَانَ دُونَهُنَّ فَمِنْ أَهْلِهِ حَتَّى إِنَّ أَهْلَ مَكَّةَ يُهِلُّونَ مِنْهَا
Narrated By Ibn Abbas: The Prophet fixed Dhul-Hulaifa as the Miqat for the people of Medina, Al-Juhfa, for the people of Sham, Yalamlam for the people of Yemen, and Qarn for the people of Najd. And these Mawaqit are for those living at those very places, and besides them for those who come through those places with the intention of performing Hajj and Umra; whoever is living inside these places can assume Ihram from his own dwelling place, and the people of Mecca can assume Ihram from Mecca.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبیﷺ نے مد ینہ والوں کےلیے ذوالحلیفہ (میقات ) ٹھہرایا اور شام والوں کےلیے جحفہ اور یمن والوں کے لیے یلملم اور نجد والوں کےلیے قرن۔ تو یہ مقام ان ملکوں کےلیے ہیں، اور ان لوگوں کےلیے بھی جو یہاں سے گزریں اور حج یا عمرے کی نیت رکھتے ہوں۔ اور جو لوگ ان کے علاوہ ہوں وہ اپنے گھروں سے احرام باندھیں، یہاں تک کہ مکہ والے خود مکہ سے۔
Chapter No: 12
باب مُهَلِّ أَهْلِ الْيَمَنِ
The Miqat for the people of Yemen.
باب : یمن وا لے کہا ں سے احرام با ندھیں
حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، رضى الله عنهما أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَقَّتَ لأَهْلِ الْمَدِينَةِ ذَا الْحُلَيْفَةِ، وَلأَهْلِ الشَّأْمِ الْجُحْفَةَ، وَلأَهْلِ نَجْدٍ قَرْنَ الْمَنَازِلِ، وَلأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ، هُنَّ لأَهْلِهِنَّ وَلِكُلِّ آتٍ أَتَى عَلَيْهِنَّ مِنْ غَيْرِهِمْ مِمَّنْ أَرَادَ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ فَمَنْ كَانَ دُونَ ذَلِكَ، فَمِنْ حَيْثُ أَنْشَأَ حَتَّى أَهْلُ مَكَّةَ مِنْ مَكَّةَ
Narrated By Ibn Abbas: The Prophet (p.b.u.h) fixed Dhul-Hulaifa as the Miqat for the people of Medina, Al-Juhfa for the people of Sham, Qarn-ul-Manazil for the people of Najd, and Yalamlam for the people of Yemen; and these Mawaqit are for those living at those very places, and besides them for those who come through them with the intention of performing Hajj and Umra, and whoever is living within these Mawaqit should assume Ihram from where he starts, and the people of Mecca can assume Ihram from Mecca.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے مد ینے والوں کے یے ذوالحلیفہ کو میقات مقرر کیا اور شام والوں کےلیے جحفہ کو اور نجد والوں کے لیے قرن المنازل کو اور یمن والوں کےلیے یلملم ، یہ مقام ان غیر ملکیوں کےلیے بھی ہیں جو ادھر سے گزریں اور وہ حج یا عمرے کا قصدرکھتے ہوں۔ پھر جو لوگ ان مقاموں سے ادھر رہتے ہوں ، وہ جہاں سے چلیں وہیں سےاحرام باند ھیں ، مکہ والے مکہ سے۔
Chapter No: 13
باب ذَاتُ عِرْقٍ لأَهْلِ الْعِرَاقِ
The Miqat for the people of Iraq is Dhat-‘Irq.
باب : عراق والے ذاتِ عرق سے احرام با ند ھیں
حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ لَمَّا فُتِحَ هَذَانِ الْمِصْرَانِ أَتَوْا عُمَرَ فَقَالُوا يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ، إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حَدَّ لأَهْلِ نَجْدٍ قَرْنًا، وَهُوَ جَوْرٌ عَنْ طَرِيقِنَا، وَإِنَّا إِنْ أَرَدْنَا قَرْنًا شَقَّ عَلَيْنَا. قَالَ فَانْظُرُوا حَذْوَهَا مِنْ طَرِيقِكُمْ. فَحَدَّ لَهُمْ ذَاتَ عِرْقٍ
Narrated By Ibn Umar: When these two towns (Basra and Kufa) were captured, the people went to 'Umar and said, "O the Chief of the faithful believers! The Prophet fixed Qarn as the Miqat for the people of Najd, it is beyond our way and it is difficult for us to pass through it." He said, "Take as your Miqat a place situated opposite to Qarn in your usual way. So, he fixed Dhatu-Irq (as their Miqat)."
حضرت عبد اللہ بن عمررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: جب یہ دونوں شہر ( بصرہ اور کوفہ) فتح ہوئے تو لوگ حضر ت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آئے ، کہنے لگے امیر المؤمنین! رسول اللہ ﷺ نے نجد والوں کےلیے قرن حد باندھی ہے( میقات مقرر کیا ہے) ہمارا را ستہ ادھر سے نہیں ہے اور اگر ہم ادھر جا ئیں تومشکل ہوتی ہے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: تم اس کے برابر کو ئی دوسرا مقام اپنے راستہ میں بتاؤ۔ آخر ذاتِ عرق ان کےلیے مقرر ہوا۔
Chapter No: 14
باب
Chapter
باب:
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنَاخَ بِالْبَطْحَاءِ بِذِي الْحُلَيْفَةِ فَصَلَّى بِهَا. وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ يَفْعَلُ ذَلِكَ
Narrated By Nafi: 'Abdullah bin 'Umar' said, "Allah's Apostle made his camel sit (i.e. he dismounted) at Al-Batha' in Dhul-Hulaifa and offered the prayer." 'Abdullah bin 'Umar used to do the same.
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے ذوالحلیفہ کے پتھریلے میدان میں اپنی اونٹنی بٹھائی، وہاں نماز پڑھی اور حضر ت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بھی ایسا ہی کیا کر تے تھے۔
Chapter No: 15
باب خُرُوجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم عَلَى طَرِيقِ الشَّجَرَةِ
The going of the Prophet (s.a.w) (for Hajj) via Ash-Shajara way.
باب:نبیﷺ کا شجرہ پر سے گزر کر جانا
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَخْرُجُ مِنْ طَرِيقِ الشَّجَرَةِ، وَيَدْخُلُ مِنْ طَرِيقِ الْمُعَرَّسِ، وَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ إِذَا خَرَجَ إِلَى مَكَّةَ يُصَلِّي فِي مَسْجِدِ الشَّجَرَةِ، وَإِذَا رَجَعَ صَلَّى بِذِي الْحُلَيْفَةِ بِبَطْنِ الْوَادِي، وَبَاتَ حَتَّى يُصْبِحَ
Narrated By Ibn 'Umar: Allah's Apostle used to go (for Hajj) via Ash-Shajara way and return via Muarras way; and no doubt, whenever Allah's Apostle went to Mecca, he used to offer the prayer in the Mosque of Ash-Shajara; and on his return, he used to offer the prayer at Dhul-Hulaifa in the middle of the valley, and pass the night there till morning.
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ شجرہ کے راستے سے ( مد ینہ سے) روانہ ہوا کر تے اور معرس کے را ستے سے مد ینہ میں آتے اور رسول اللہ ﷺ جب (مد ینہ سے) مکّہ کو روانہ ہو تے تو شجرہ کی مسجد میں نماز پڑھا کر تے اور جب لوٹ کر آتے تو (رات کو ) ذوالحلیفہ میں نالےکی نشیب میں ٹھہرجاتے، صبح تک وہیں رہتے۔
Chapter No: 16
باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم " الْعَقِيقُ وَادٍ مُبَارَكٌ "
The saying of the Prophet (s.a.w), "Al-Aqiq is a blessed valley."
باب: نبی ﷺ کا یہ فرمانا کہ عقیق کا نالہ ایک برکت والا نالہ ہے
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، وَبِشْرُ بْنُ بَكْرٍ التِّنِّيسِيُّ، قَالاَ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى، قَالَ حَدَّثَنِي عِكْرِمَةُ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ إِنَّهُ سَمِعَ عُمَرَ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم بِوَادِي الْعَقِيقِ يَقُولُ " أَتَانِي اللَّيْلَةَ آتٍ مِنْ رَبِّي فَقَالَ صَلِّ فِي هَذَا الْوَادِي الْمُبَارَكِ وَقُلْ عُمْرَةً فِي حَجَّةٍ ".
Narrated By 'Umar: In the valley of Al-'Aqiq I heard Allah's Apostle saying, "Tonight a messenger came to me from my Lord and asked me to pray in this blessed valley and to assume Ihram for Hajj and 'Umra together."
حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ کہتے تھے میں نے وادی عقیق کے بارے میں رسول اللہ ﷺ سے سنا آپﷺ فرماتےتھے کہ آج رات میرے رب کی طرف سے ایک آنے والا(فرشتہ) آیا، اس نے کہا: اس مبارک وادی میں نماز پڑھ لو،اور اعلان کرلو کہ عمرہ حج میں شریک ہوگیا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، قَالَ حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ رُئِيَ وَهُوَ فِي مُعَرَّسٍ بِذِي الْحُلَيْفَةِ بِبَطْنِ الْوَادِي قِيلَ لَهُ إِنَّكَ بِبَطْحَاءَ مُبَارَكَةٍ. وَقَدْ أَنَاخَ بِنَا سَالِمٌ، يَتَوَخَّى بِالْمُنَاخِ الَّذِي كَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُنِيخُ، يَتَحَرَّى مُعَرَّسَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهُوَ أَسْفَلُ مِنَ الْمَسْجِدِ الَّذِي بِبَطْنِ الْوَادِي، بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ الطَّرِيقِ وَسَطٌ مِنْ ذَلِكَ
Narrated By Musa bin 'Uqba: Salim bin 'Abdullah's father said, "The Prophet said that while resting in the bottom of the valley at Mu'arras in Dhul-Hulaifa, he had been addressed in a dream: 'You are verily in a blessed valley.'" Salim made us dismount from our camels at the place where 'Abdullah used to dismount, aiming at the place where Allah's Apostle had rested and it was below the Mosque situated in the middle of the valley in between them (the residence) and the road.
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے خواب دیکھا کہ آپﷺ رات کو ذوالحلیفہ میں نالے کے نشیب میں اُترے ہیں آپﷺ سے کہا گیا کہ تم برکت والے میدان میں ٹھہرے ہو۔موسیٰ بن عقبہ نے کہا: سالم نے ہم کو بھی وہاں ٹھہرایا ۔وہ اس مقام کو ڈھونڈ ر ہے تھے جہاں عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ اونٹ کو ٹھہرایا کرتے تھے یعنی جہاں رسول اللہ ﷺ رات کو اترا کر تے۔ وہ مقا م اس مسجد کے نیچے کی طرف ہے جو نالے کے نشیب میں ہے اتر نے والوں اور راستے کے بیچوں بیچ ۔
Chapter No: 17
باب غَسْلِ الْخَلُوقِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ مِنَ الثِّيَابِ
To wash the perfume thrice off the clothes (of Ihram).
با ب : اگر کپڑوں میں خو شبو لگی ہو تو احرام با ندھنے سے پہلے ان کو تین بار دھو ڈالنا (ہم سے محمد نے بیان کیا )
قَالَ أَبُو عَاصِمٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، أَنَّ صَفْوَانَ بْنَ يَعْلَى، أَخْبَرَهُ أَنَّ يَعْلَى قَالَ لِعُمَرَ ـ رضى الله عنه ـ أَرِنِي النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم حِينَ يُوحَى إِلَيْهِ قَالَ فَبَيْنَمَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِالْجِعْرَانَةِ، وَمَعَهُ نَفَرٌ مِنْ أَصْحَابِهِ، جَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ تَرَى فِي رَجُلٍ أَحْرَمَ بِعُمْرَةٍ، وَهْوَ مُتَضَمِّخٌ بِطِيبٍ فَسَكَتَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم سَاعَةً فَجَاءَهُ الْوَحْىُ، فَأَشَارَ عُمَرُ ـ رضى الله عنه ـ إِلَى يَعْلَى، فَجَاءَ يَعْلَى، وَعَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ثَوْبٌ قَدْ أُظِلَّ بِهِ فَأَدْخَلَ رَأْسَهُ، فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مُحْمَرُّ الْوَجْهِ، وَهُوَ يَغِطُّ ثُمَّ سُرِّيَ عَنْهُ فَقَالَ " أَيْنَ الَّذِي سَأَلَ عَنِ الْعُمْرَةِ " فَأُتِيَ بِرَجُلٍ فَقَالَ " اغْسِلِ الطِّيبَ الَّذِي بِكَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ، وَانْزِعْ عَنْكَ الْجُبَّةَ، وَاصْنَعْ فِي عُمْرَتِكَ كَمَا تَصْنَعُ فِي حَجَّتِكَ ". قُلْتُ لِعَطَاءٍ أَرَادَ الإِنْقَاءَ حِينَ أَمَرَهُ أَنْ يَغْسِلَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ قَالَ نَعَمْ
Narrated Safwan bin Ya'la: Ya'la said to Umar(R.A.), "Show me the Prophet (s.a.w.) when He is being inspired Divinely."While the Prophet(s.a.w.) was at Jirana(in the company of some of his companions) a person came and asked, "O Allah's Messenger! What is your verdict regarding that person who assumes Ihram for Umra and is scented with perfume?"The Prophet (s.a.w.)kept quiet for a while and he was Divinely inspired (then). Umar beckoned Yala. So he came and Allah's Messenger(s.a.w.) was shaded with a sheet.Ya'la put his head in and saw that the face of Allah's Messenger(s.a.w.) was red and he was snoring. When that state of the Prophet(s.a.w.) was over, he asked "Where is the person who asked about Umra?" Then that person was brought and the Prophet(s.a.w.) said, "Wash the perfume off your body thrice and take off the cloak and do the same in Umra as you do in Hajj."
صفوان بن یعلیٰ نے خبر دی کہ ان کے والد یعلیٰ بن امیّہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے کہا مجھ کو دکھانا جب نبی ﷺ پر وحی اترے تو ایسا ہوا ایک بار آپﷺ جعرا نہ میں تھے۔ آپﷺ کے ساتھ کئی اصحاب بھی تھے۔اتنے میں ایک شخص آیا اور کہنے لگا : یا رسول اللہ ﷺ! آپ کا کیا خیال ہے کہ ایک شخص نے عمر ے کا احرام باندھا ہے ، اور اس کے (کپڑے میں)خوشبو لتھڑی ہو؟ یہ سُن کرآپﷺ لمحہ بھر خاموش رہے۔آپﷺ پر وحی آنے لگی۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے یعلیٰ کو اشارہ کیا وہ آئے د یکھا تو رسول اللہ ﷺ پر ایک کپڑا سب طرف سے گھیردیا گیا ہے۔یعلیٰ نے اپنا سر اس کے اندر ڈالا کیا د یکھتا ہے کہ رسول اللہﷺ کا چہرہ مبارک سُرخ ہو رہا ہے اور آپﷺ خراٹے لے رہے ہیں پھر یہ حالت جاتی رہی تو آپﷺ نےفرمایا: وہ شخص کہاں گیا جو عمرے کا مسئلہ پوچھتا تھا لوگ اس کو بلاکے لائے آپﷺ نے فرمایا: جو خوشبو لگی ہو اس کو تین بار دھو لو، اور اپنا جبہ اتار دے، اور عمرہ میں بھی اسی طرح کرو جس طرح حج میں کرتے ہو۔ ابن جریج نے کہا میں نے عطاء سے پو چھا آپﷺ نے جو اس کو تین بار دھونے کا حکم دیا ہے اس سے یہ غرض ہے کہ خو ب صفا ئی ہوجا ئے ؟ انہوں نے کہا: ہا ں۔
Chapter No: 18
باب الطِّيبِ عِنْدَ الإِحْرَامِ ،وَمَا يَلْبَسُ إِذَا أَرَادَ أَنْ يُحْرِمَ ،وَيَتَرَجَّلَ وَيَدَّهِنَ
The use of perfume while assuming Ihram. What to wear when one intends to assume Ihram. May one comb and put oil on one's hair?
با ب : احرام با ندھتے و قت خوشبو لگا نا اور جب احرام کا قصد کرے تو کپڑے پہنے اور کنگھی کرے تیل ڈالے،
وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رضى الله عنهما :يَشَمُّ الْمُحْرِمُ الرَّيْحَانَ وَيَنْظُرُ فِي الْمِرْآةِ، وَيَتَدَاوَى بِمَا يَأْكُلُ الزَّيْتَ وَالسَّمْنَ. وَقَالَ عَطَاءٌ يَتَخَتَّمُ وَيَلْبَسُ الْهِمْيَانَ. وَطَافَ ابْنُ عُمَرَ رضى الله عنهما وَهُوَ مُحْرِمٌ، وَقَدْ حَزَمَ عَلَى بَطْنِهِ بِثَوْبٍ. وَلَمْ تَرَ عَائِشَةُ ـ رضى الله عنها ـ بِالتُّبَّانِ بَأْسًا لِلَّذِينَ يَرْحَلُونَ هَوْدَجَهَا
And Ibn Abbas stated, "A Muhrim may smell sweat basil, and he may look at the mirror ad can be treated with ordinary edible oil and butter." And Ata said, "A Muhrim may wear a ring and the Himyan (a belt)." And Ibn Umar performed the Tawaf while he was Muhrim, with a piece of cloth tied around his belly. And Aisha found no harm in wearing Tubban (short trousers) by those who fixed her Howdah.
اور ابن عباسؓ نے کہا محرم خو شبو دار پھو ل سو نگھ سکتا ہے اور آ ئینہ د یکھ سکتا ہے اور جن چیزوں کو کھا سکتا ہے جیسے تیل گھی و غیرہ ان سے دوا بھی کر سکتاہے دل اور عطا ء بن ابی رباح نے کہا انگو ٹھی پہن سکتا ہے اور ہمیا نی باندھ سکتاہےاور ابن عمرؓ احرام کی حا لت میں طواف کر رہے تھے کہ ان کے پیٹ پر کپڑا بند ھا ہوا تھا ۔اور حضرت عائشہؓ نے جانگیا پہننا جائز رکھا (امام بخاریؓ نے کہا ) ان لوگوں کے لئے جو ان کا ہودہ اونٹ پر کسا کرتے تھے ۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ يَدَّهِنُ بِالزَّيْتِ فَذَكَرْتُهُ لإِبْرَاهِيمَ قَالَ مَا تَصْنَعُ بِقَوْلِهِ:
Narrated By Said bin Jubair: Ibn 'Umar used to oil his hair. I told that to Ibrahim who said, "What do you think about this statement:
حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ احرام با ندھتے وقت بالوں میں سادہ تیل ڈالتے۔ منصور نے کہا میں نے ابراہیم نخعی سے اس کا بیان کیا،انہوں نے کہا: تم حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کی بات نقل کرتے ہو۔
حَدَّثَنِي الأَسْوَدُ عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى وَبِيصِ الطِّيبِ فِي مَفَارِقِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهُوَ مُحْرِمٌ
Narrated Aswad from 'Aisha: As if I were now observing the glitter of the scent in the parting of the hair of the Prophet while he was Muhrim?"
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ گویا میں آپﷺکی مانگ میں خوشبو کی چمک دیکھ رہی ہوں اور آپﷺ احرام کی حالت میں تھے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَتْ كُنْتُ أُطَيِّبُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لإِحْرَامِهِ حِينَ يُحْرِمُ، وَلِحِلِّهِ قَبْلَ أَنْ يَطُوفَ بِالْبَيْتِ
Narrated By 'Aisha : (The wife of the Prophet (p.b.u.h)) I used to scent Allah's Apostle when he wanted to assume Ihram and also on finishing Ihram before the Tawaf round the Ka'ba (Tawaf-al-ifada).
حضرت عائشہ نبیﷺ کی زوجہ محترمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺاحرام باندھتے تو میں آپﷺکے احرام کےلیے اور اسی طرح بیت اللہ کے طواف زیارت سے پہلے حلال ہونے کے لیے خوشبو لگایا کرتی تھیں۔
Chapter No: 19
باب مَنْ أَهَلَّ مُلَبِّدًا
Whosoever recited Talbiya and assumed Ihram with head-hair matted
باب: با لوں کو جما کر احرام با ندھنا۔
حَدَّثَنَا أَصْبَغُ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُهِلُّ مُلَبِّدًا
Narrated By Salim: From his father, I heard that Allah's Apostle assumed Ihram with his hair matted together.
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے ہے کہ انہو ں نے کہا: میں نے دیکھا کہ رسول اللہﷺ بالوں کو جمائے ہو ئے ( ایک طرح کی Gel لگائے ) لیبک کہہ رہے تھے۔
Chapter No: 20
باب الإِهْلاَلِ عِنْدَ مَسْجِدِ ذِي الْحُلَيْفَةِ
To recite Talbiya and assume Ihram at the masjid of Dhul-Hulaifa.
باب : ذوالحلیفہ کی مسجد کے پاس احرام با ندھنا ۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، سَمِعْتُ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ. وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَاهُ، يَقُولُ مَا أَهَلَّ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِلاَّ مِنْ عِنْدِ الْمَسْجِدِ يَعْنِي مَسْجِدَ ذِي الْحُلَيْفَةِ
Narrated By Salim bin 'Abdullah: I heard my father saying, "Never did Allah's Apostle assume Ihram except at the Mosque, that is, at the Mosque of Dhul-Hulaifa.
حضرت عبد اللہ بن عمررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ کہتے تھے رسول اللہﷺنے ذو الحلیفہ کی مسجد کے پاس سے احرام با ندھا تھا۔