Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Penalty of Hunting While on Pilgrimmage (28)    كتاب جزاء الصيد

‹ First567

Chapter No: 61

باب مَنْ زَارَ قَوْمًا فَلَمْ يُفْطِرْ عِنْدَهُمْ

Whoever visited some people and did not break his (Nafal) Saum with them.

باب: کہیں ملاقات کو جانا اور نفل روزہ نہ توڑنا۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ حَدَّثَنِي خَالِدٌ هُوَ ابْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسٍ رضى الله عنه دَخَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَلَى أُمِّ سُلَيْمٍ، فَأَتَتْهُ بِتَمْرٍ وَسَمْنٍ، قَالَ ‏"‏ أَعِيدُوا سَمْنَكُمْ فِي سِقَائِهِ، وَتَمْرَكُمْ فِي وِعَائِهِ، فَإِنِّي صَائِمٌ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَامَ إِلَى نَاحِيَةٍ مِنَ الْبَيْتِ، فَصَلَّى غَيْرَ الْمَكْتُوبَةِ، فَدَعَا لأُمِّ سُلَيْمٍ، وَأَهْلِ بَيْتِهَا، فَقَالَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ لِي خُوَيْصَةً، قَالَ ‏"‏ مَا هِيَ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ خَادِمُكَ أَنَسٌ‏.‏ فَمَا تَرَكَ خَيْرَ آخِرَةٍ وَلاَ دُنْيَا إِلاَّ دَعَا لِي بِهِ قَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ ارْزُقْهُ مَالاً وَوَلَدًا وَبَارِكْ لَهُ ‏"‏‏.‏ فَإِنِّي لَمِنْ أَكْثَرِ الأَنْصَارِ مَالاً‏.‏ وَحَدَّثَتْنِي ابْنَتِي أُمَيْنَةُ أَنَّهُ دُفِنَ لِصُلْبِي مَقْدَمَ حَجَّاجٍ الْبَصْرَةَ بِضْعٌ وَعِشْرُونَ وَمِائَةٌ‏ وَ قَالَ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى، قَالَ حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ، سَمِعَ أَنَسًا رضى الله عنه عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

Narrated By Anas : The Prophet paid a visit to Um-Sulaim and she placed before him dates and ghee. The Prophet said, "Replace the ghee and dates in their respective containers for I am fasting." Then he stood somewhere in her house and offered an optional prayer and then he invoked good on Um-Sulaim and her family. Then Um-Sulaim said, "O Allah's Apostle! I have a special request (today)." He said, "What is it?" She replied, "(Please invoke for) your servant Anas." So Allah's Apostle did not leave anything good in the world or the Hereafter which he did not invoke (Allah to bestow) on me and said, "O Allah! Give him (i.e. Anas) property and children and bless him." Thus I am one of the richest among the Ansar and my daughter Umaina told me that when A-Hajjaj came to Basra, more than 120 of my offspring had been buried.

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا نبیﷺ حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا کے پاس گئے وہ آپﷺ کےلیے کھجور اور گھی لائیں آپﷺ نے فرمایا: یہ گھی اس کے برتن میں رکھ دو، اور یہ کھجورین بھی اس کے برتن میں رکھ دو، کیونکہ میں روزے سے ہوں،پھر آپﷺنے گھر کے ایک کنارے میں کھڑے ہوکر نفل نماز پڑھی ،اور ام سلیم اور ان کے گھر والوں کےلیے دعا کی ،پھر ام سلیم نے عرض کی میرا ایک بچہ لاڈلا بھی تو ہے (اس کے لیے بھی دعا کیجئے) آپﷺنے فرمایا: وہ کون ، انہوں نے کہا: آپ کا خادم حضرت انس رضی اللہ عنہ ۔ پھر آپﷺ نے دنیا و آخرت کی کوئی بھلائی نہیں چھوڑی جس کی ان کےلیے دعا نہ کی ہو۔آپﷺنے دعا میں یہ بھی فرمایا ہے: اے اللہ! اس کو مال اور اولاد دے اور اس کو برکت عطا فرما حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں انصار میں سب سے زیادہ مالدار ہوں اور مجھ سے میری بیٹی اُمینہ نے بیان کیاکہ حجاج جب بصرے میں آیااس وقت تک خاص میرے نطفے سے ایک سو بیس سے کچھ زیادہ بچے دفن ہوچکے تھے۔

Chapter No: 62

باب الصَّوْمِ آخِرَ مِن الشَّهْرِ

Fasting the last three days of the month.

باب: مہینے کے اخیر میں روزہ رکھنا۔

حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ، عَنْ غَيْلاَنَ،‏.‏ وَحَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ، حَدَّثَنَا غَيْلاَنُ بْنُ جَرِيرٍ، عَنْ مُطَرِّفٍ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ أَنَّهُ سَأَلَهُ ـ أَوْ سَأَلَ رَجُلاً وَعِمْرَانُ يَسْمَعُ ـ فَقَالَ ‏"‏ يَا أَبَا فُلاَنٍ أَمَا صُمْتَ سَرَرَ هَذَا الشَّهْرِ ‏"‏‏.‏ قَالَ أَظُنُّهُ قَالَ يَعْنِي رَمَضَانَ‏.‏ قَالَ الرَّجُلُ لاَ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَإِذَا أَفْطَرْتَ فَصُمْ يَوْمَيْنِ ‏"‏‏.‏ لَمْ يَقُلِ الصَّلْتُ أَظُنُّهُ يَعْنِي رَمَضَانَ‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ وَقَالَ ثَابِثٌ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ عِمْرَانَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مِنْ سَرَرِ شَعْبَانَ ‏"

Narrated By Mutarrif from 'Imran Ibn Husain : That the Prophet asked him (Imran) or asked a man and Imran was listening, "O Abu so-and-so! Have you fasted the last days of this month?" (The narrator thought that he said, "the month of Ramadan"). The man replied, "No, O Allah's Apostle!" The Prophet said to him, "When you finish your fasting (of Ramadan) fast two days (in Shawwal)." Through another series of narrators 'Imran said, "The Prophet said, '(Have you fasted) the last days of Sha'ban?"

حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے خود عمران سے یا اورکسی سے پوچھا اور حضرت عمران رضی اللہ عنہ سن رہے تھے ارے فلاں کے ابا تم نے اس مہینےکے آخر میں روزہ رکھے ابوالنعمان راوی نے کہا: میں سمجھتا ہوں آپﷺکی مراد رمضان سے تھی،اس نے عرض کیا نہیں یا رسول اللہﷺ آپﷺ نے فرمایا: جب تو افطارکرے تو دو روزے رکھو، صلت راوی نے یہ نہیں کہا رمضان کو امام بخاری نے کہا ثابت نے مطرف سے انہوں نے عمران رضی اللہ عنہ سے انہوں نے نبیﷺ سے یوں روایت کیا شعبان کے اخر میں۔

Chapter No: 63

باب صَوْمِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَإِذَا أَصْبَحَ صَائِمًا يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَعَلَيْهِ أَنْ يُفْطِرَ

Observing Saum on Friday. If somebody gets up in the morning of Friday and is observing the Saum he should break it (If he intends to observe Saum only that day)

باب: جمعہ کے دن روزہ رکھنا اگر کسی نے (اکیلا) جمعہ کا روزہ رکھا تو کھول ڈالے۔

حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادٍ، قَالَ سَأَلْتُ جَابِرًا ـ رضى الله عنه ـ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ صَوْمِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ قَالَ نَعَمْ‏.‏ زَادَ غَيْرُ أَبِي عَاصِمٍ أَنْ يَنْفَرِدَ بِصَوْمه

Narrated By Muhammad bin 'Abbas : I asked Jabir "Did the Prophet forbid fasting on Fridays?" He replied, "Yes." (Other narrators added, "If he intends to fast only that day.")

محمد بن عباد سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ نبیﷺ نے جمعہ کے روزے سے منع فرمایا ہے انہوں نے کہا: ہاں اور راویوں نے ابو عاصم کے سوا یوں کہا: یعنی اکیلے جمعہ کا روزہ رکھنے سے۔


حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ لاَ يَصُومَنَّ أَحَدُكُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، إِلاَّ يَوْمًا قَبْلَهُ أَوْ بَعْدَهُ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : I heard the Prophet saying, "None of you should fast on Friday unless he fasts a day before or after it."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا میں نے نبیﷺ سے سنا آپﷺ فرماتے تھے تم میں کوئی شخص جمعہ کے دن روزہ نہ رکھے مگر اس سے پہلے یا اس کے بعد ایک دن۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، ح‏.‏ وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ جُوَيْرِيَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم دَخَلَ عَلَيْهَا يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَهْىَ صَائِمَةٌ فَقَالَ ‏"‏ أَصُمْتِ أَمْسِ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ لاَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ تُرِيدِينَ أَنْ تَصُومِي غَدًا ‏"‏‏.‏ قَالَتْ لاَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَأَفْطَرت ‏"

Narrated By Abu Aiyub from Juwairiya bint Al-Harith : The Prophet visited her (Juwairiya) on a Friday and she was fasting. He asked her, "Did you fast yesterday?" She said, "No." He said, "Do you intend to fast tomorrow?" She said, "No." He said, "Then break your fast." Through another series of narrators, Abu Aiyub is reported to have said, "He ordered her and she broke her fast."

حضرت جویریہ بنتِ حارث رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبیﷺ جمعہ کے دن ان کے پاس تشریف لے گئے اس حال میں کہ وہ روزہ دار تھیں آپﷺ نے فرمایا: کیا تم نے کل(جمعرات کو) بھی روزہ رکھا تھا انہوں نے کہا: نہیں، آپﷺ نے فرمایا:کل ہفتے کو روزہ رکھنا چاہتی ہو، انہوں نے کہا: نہیں، آپﷺ نے فرمایا: تو پھر روزہ افطار کرو۔

Chapter No: 64

باب هَلْ يَخُصُّ شَيْئًا مِنَ الأَيَّامِ

Can one select some special days (for observing Saum)?

باب: روزے کے لئے کوئی دن مقرر کرنا۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قُلْتُ لِعَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ هَلْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَخْتَصُّ مِنَ الأَيَّامِ شَيْئًا قَالَتْ لاَ، كَانَ عَمَلُهُ دِيمَةً، وَأَيُّكُمْ يُطِيقُ مَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُطِيقُ

Narrated By Alqama : I asked 'Aisha "Did Allah s Apostle, use to choose some special days (for fasting)?" She replied, "No, but he used to be regular (constant) (in his service of worshipping). Who amongst you can endure what Allah's Apostle used to endure?"

حضرت علقمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھاکیا رسول اللہﷺ کوئی خاص دن روزہ رکھا کرتے تھے انہوں نے کہا: نہیں آپﷺ کا عمل مدامی ہوتا (یعنی ہر عمل میں ہمیشگی کرتے)اور تم میں کون ہے ایسا جو رسول اللہﷺ کے برابر طاقت رکھتا ہو۔

Chapter No: 65

باب صَوْمِ يَوْمِ عَرَفَةَ

Observing Saum on the day of Arafah.

باب: عرفہ کے دن روزہ رکھنا۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ مَالِكٍ، قَالَ حَدَّثَنِي سَالِمٌ، قَالَ حَدَّثَنِي عُمَيْرٌ، مَوْلَى أُمِّ الْفَضْلِ أَنَّ أُمَّ، الْفَضْلِ حَدَّثَتْهُ ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عُمَيْرٍ مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْعَبَّاسِ عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ بِنْتِ الْحَارِثِ أَنَّ نَاسًا تَمَارَوْا عِنْدَهَا يَوْمَ عَرَفَةَ فِي صَوْمِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ بَعْضُهُمْ هُوَ صَائِمٌ‏.‏ وَقَالَ بَعْضُهُمْ لَيْسَ بِصَائِمٍ‏.‏ فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ بِقَدَحِ لَبَنٍ وَهْوَ وَاقِفٌ عَلَى بَعِيرِهِ فَشَرِبَهُ‏

Narrated By Um Al-Fadl bint Al-Harith : "While the people were with me on the day of 'Arafat they differed as to whether the Prophet was fasting or not; some said that he was fasting while others said that he was not fasting. So, I sent to him a bowl full of milk while he was riding over his camel and he drank it."

حضرت ام فضل بنتِ حارث رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ کچھ لوگ ان کے پاس یہ جھگڑا کرنے لگے کہ آیا نبیﷺ نے عرفہ کا روزہ رکھا ہے یا نہیں۔ بعض نے کہا آپﷺ روزہ دار ہیں اور بعض نےکہا: نہیں، آپﷺ روزے سے نہیں ہیں۔ پھر حضرت ام فضل رضی اللہ عنہا نے دودھ کا ایک پیالہ آپﷺ کے پاس بھیجا آپﷺ اونٹ پر سوار تھے آپﷺ نے اس کو پی لیا۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَوْ قُرِئَ عَلَيْهِ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ رضى الله عنها أَنَّ النَّاسَ، شَكُّوا فِي صِيَامِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ عَرَفَةَ، فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ بِحِلاَبٍ وَهْوَ وَاقِفٌ فِي الْمَوْقِفِ، فَشَرِبَ مِنْهُ، وَالنَّاسُ يَنْظُرُونَ‏

Narrated By Maimuna : The people doubted whether the Prophet was fasting on the day of 'Arafat or not, so I sent milk while he was standing at 'Arafat, he drank it and the people were looking at him.

حضرت ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ عرفہ کے دن کچھ لوگوں کو نبیﷺکے روزے کے بارے میں شک ہوا ، اس لیے انہوں نے آپﷺکی خدمت میں دودھ بھیجا، اس وقت آپﷺعرفات میں وقوف فرما تھے تو آپﷺنے اس دودھ کو پی لیا اور سب لوگ دیکھ رہے تھے۔

Chapter No: 66

باب صَوْمِ يَوْمِ الْفِطْرِ

Observing Saum on the first day of Eid-ul-Fitr.

باب:عید الفطر کے دن روزہ رکھنا۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ، مَوْلَى ابْنِ أَزْهَرَ قَالَ شَهِدْتُ الْعِيدَ مَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رضى الله عنه فَقَالَ هَذَانِ يَوْمَانِ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْ صِيَامِهِمَا يَوْمُ فِطْرِكُمْ مِنْ صِيَامِكُمْ، وَالْيَوْمُ الآخَرُ تَأْكُلُونَ فِيهِ مِنْ نُسُكِكُمْ

Narrated By Abu 'Ubaid : (The slave of Ibn Azhar) I witnessed the 'Id with 'Umar bin Al-Kattab who said, Allah's Apostle has forbidden people to fast on the day on which you break fasting (the fasts of Ramadan) and the day on which you eat the meat of your sacrifices (the first day of 'Id ul Fitr and 'Id ul-Adha).

ابو عبید سعید بن ازہر کے غلام سے مروی ہے انہوں نے کہا: میں عید کے دن حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ موجود تھا انہوں نے کہا: ان دو دنوں یعنی عیدالفطر اور عید الاضحیٰ میں رسول اللہﷺنے روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے ایک تو روزہ کھولنے کا دن ہے اور دوسرا جس میں تم اپنی قربانی کا گوشت کھاتے ہو۔


حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ صَوْمِ يَوْمِ الْفِطْرِ وَالنَّحْرِ، وَعَنِ الصَّمَّاءِ، وَأَنْ يَحْتَبِيَ الرَّجُلُ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ‏

Narrated By Abu Sa'id : The Prophet forbade the fasting of 'Id-ul-Fitr and 'Id-ul-Adha (two feast days) and also the wearing of As-Samma' (a single garment covering the whole body), and sitting with one's leg drawn up while being wrapped in one garment.

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺنے عید الفطر اور عید الاضحیٰ کے دن روزہ رکھنے سے منع فرمایا اور ایک کپڑا سارے بدن پر لپیٹ لینے سے اور ایک کپڑے میں گوٹ مار کر بیٹھنے سے۔


وَعَنْ صَلاَةٍ، بَعْدَ الصُّبْحِ وَالْعَصْرِ‏

He also forbade the prayers after the Fajr (morning) and the 'Asr (afternoon) prayers.

اور صبح اور عصر کے بعد نماز پڑھنے سے۔

Chapter No: 67

باب الصَّوْمِ يَوْمَ النَّحْرِ

Observing Saum on the day of Nahr (i.e., first day of Eid-ul-Adha).

باب: عید الاضحٰی کے دن روزہ رکھنا۔

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ مِينَا، قَالَ سَمِعْتُهُ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضى الله عنه قَالَ يُنْهَى عَنْ صِيَامَيْنِ، وَبَيْعَتَيْنِ الْفِطْرِ، وَالنَّحْرِ،، وَالْمُلاَمَسَةِ، وَالْمُنَابَذَةِ‏.

Narrated By Abu Huraira : Two fasts and two kinds of sale are forbidden: fasting on the day of 'Id-ul-Fitr and 'Id-ul-Adha and the kinds of sale called Mulamasa and Munabadha. (These two kinds of sale used to be practiced in the days of Pre-Islamic period of ignorance; Mulamasa means when you touch something displayed for sale you have to buy it; Munabadha means when the seller throws something to you, you have to buy it.)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: دو روزے اور دو خریدو فروخت منع ہیں عید الفطر اور عید الاضحیٰ کے روزے اور بیع ملامسہ اور بیع منابذہ۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُعَاذٌ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ زِيَادِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ فَقَالَ رَجُلٌ نَذَرَ أَنْ يَصُومَ يَوْمًا، قَالَ أَظُنُّهُ قَالَ الاِثْنَيْنِ، فَوَافَقَ يَوْمَ عِيدٍ‏.‏ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ أَمَرَ اللَّهُ بِوَفَاءِ النَّذْرِ، وَنَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ صَوْمِ هَذَا الْيَوْمِ

Narrated By Ziyad bin Jubair : A man went to Ibn 'Umar I. and said, "A man vowed to fast one day (the sub-narrator thinks that he said that the day was Monday), and that day happened to be 'Id day." Ibn 'Umar said, "Allah orders vows to be fulfilled and the Prophet forbade the fasting on this day (i.e. Id)."

حضرت زیاد بن جبیر سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ایک شخص حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور پوچھا اگر کسی نے پیر کے دن روزہ رکھنے کی نذر مانی اتفاق سے اس دن عیدآگئی (تو کیا کرے) حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا اللہ تعالیٰ نے تو نذر پوری کرنے کا حکم دیا ہے اور نبیﷺ نے عید کے دن روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے۔


حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عُمَيْرٍ، قَالَ سَمِعْتُ قَزَعَةَ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ ـ رضى الله عنه ـ وَكَانَ غَزَا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ثِنْتَىْ عَشْرَةَ غَزْوَةً قَالَ سَمِعْتُ أَرْبَعًا مِنَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَأَعْجَبْنَنِي قَالَ ‏"‏ لاَ تُسَافِرِ الْمَرْأَةُ مَسِيرَةَ يَوْمَيْنِ إِلاَّ وَمَعَهَا زَوْجُهَا أَوْ ذُو مَحْرَمٍ، وَلاَ صَوْمَ فِي يَوْمَيْنِ الْفِطْرِ وَالأَضْحَى، وَلاَ صَلاَةَ بَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ، وَلاَ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّى تَغْرُبَ، وَلاَ تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلاَّ إِلَى ثَلاَثَةِ مَسَاجِدَ مَسْجِدِ الْحَرَامِ، وَمَسْجِدِ الأَقْصَى، وَمَسْجِدِي هَذَا ‏"‏‏

Narrated By Abu Said Al-Khudri : (Who fought in twelve Ghazawat in the company of the Prophet). I heard four things from the Prophet and they won my admiration. He said: 1. "No lady should travel on a journey of two days except with her husband or a Dhi-Mahram. 2. "No fasting is permissible on the two days of Id-ul-Fitr and 'Id-ul-Adha. 3. "No prayer (may be offered) after the morning compulsory prayer until the sun rises; and no prayer after the 'Asr prayer till the sun sets. 4. "One should travel only for visiting three Masajid (Mosques): Masjid-ul-Haram (Mecca), Masjid-ul-Aqsa (Jerusalem), and this (my) Mosque (at Medina)."

حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے اور انہوں نے نبیﷺکے ساتھ ہوکر بارہ جہاد کیے تھے وہ کہتے تھے کہ میں نے چار باتیں نبیﷺ سے سنیں جو مجھے بہت پسند آئیں ایک تو آپﷺ نے یہ فرمایا: کوئی عورت دو دن کا سفر نہ کرے مگر جب اس کے ساتھ اس کا شوہر یا محرم رشتہ دار ہو۔ دوسرے دو دن عیدالفطر اور عید الاضحیٰ کو روزہ نہ رکھیں۔ تیسرے صبح کی نماز کے بعد سورج نکلنے تک اور عصر کی نماز کے بعد سورج ڈوبے تک نماز نہ پڑھیں۔ چوتھے تین مسجدوں کے علاوہ کسی اور جگہ کےلیے سفر نہ کیا جائے۔مسجد حرام اور مسجد اقصیٰ اور میری یہ مسجد (مسجد نبوی)۔

Chapter No: 68

باب صِيَامِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ

Observing Saum on Tashriq days (11th, 12th, and 13th of Dhul-Hijjah).

باب: ایّام تشریق میں روزہ رکھنا۔

قَالَ ابُو عَبدِ اللهِ: قَالَ لِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ هِشَامٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي كَانَتْ، عَائِشَةُ ـ رضى الله عنها ـ تَصُومُ أَيَّامَ مِنًى، وَكَانَ أَبُوهَا يَصُومُهَا‏

Narrated Yahya:Hisham said,"My father said that Aisha(R.A.) used to observe Saum(fast) on the days of Mina."His(Hisham's)father also used to obsrve Saum on those days.

ہشام نے کہا مجھ کو میرے والد (عروہ) نے خبر دی انہوں نے کہا: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ منیٰ کے دنوں میں روزہ رکھا کرتیں۔راوی کہتا ہے کہ ہشام کے والد عروہ بھی ان دنوں میں روزہ رکھا کرتے تھے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عِيسَى، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ،‏ وَعَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضى الله عنهم قَالاَ لَمْ يُرَخَّصْ فِي أَيَّامِ التَّشْرِيقِ أَنْ يُصَمْنَ، إِلاَّ لِمَنْ لَمْ يَجِدِ الْهَدْىَ‏

Narrated By 'Aisha and Ibn 'Umar : Nobody was allowed to fast on the days of Tashrlq except those who could not afford the Hadi (Sacrifice).

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ایّامِ تشریق میں کسی کو روزے رکھنے کی اجازت نہیں مگر اس کےلیے جس کے پاس قربانی کا جانور نہ ہو۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عِيسَى، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ،‏ وَعَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضى الله عنهم قَالاَ لَمْ يُرَخَّصْ فِي أَيَّامِ التَّشْرِيقِ أَنْ يُصَمْنَ، إِلاَّ لِمَنْ لَمْ يَجِدِ الْهَدْىَ‏

Narrated By 'Aisha and Ibn 'Umar : Nobody was allowed to fast on the days of Tashrlq except those who could not afford the Hadi (Sacrifice).

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ایّامِ تشریق میں کسی کو روزے رکھنے کی اجازت نہیں مگر اس کےلیے جس کے پاس قربانی کا جانور نہ ہو۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ الصِّيَامُ لِمَنْ تَمَتَّعَ بِالْعُمْرَةِ إِلَى الْحَجِّ، إِلَى يَوْمِ عَرَفَةَ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ هَدْيًا وَلَمْ يَصُمْ صَامَ أَيَّامَ مِنًى‏.‏ وَعَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ مِثْلَهُ‏.‏ تَابَعَهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ‏

Narrated By Ibn 'Umar : Fasting for those who perform ,Hajj-at-Tamattu' (in lieu of the Hadi which they cannot afford) may be performed up to the day of 'Arafat. And if one does not get a Hadi and has not fasted (before the 'Id) then one should fast of the days of Mina. (11, 12 and 13th of Dhul Hajja).

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں کہا: تمتع کرنے والا (جو عمرہ کرکے حج کرے) عرفہ کے دن تک روزہ رکھ لے اگر اس کے پاس قربانی نہ ہو اور نہ ہی اس نے روزہ رکھا تو وہ ایام منیٰ (ایام تشریق) میں روزے رکھے۔

Chapter No: 69

باب صِيَامِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ

Observing Saum on the days of Ashura (tenth of Muharram).

باب: عاشورہ کے دن روزہ رکھنا۔

حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ عَاشُورَاءَ ‏"‏ إِنْ شَاءَ صَامَ ‏"‏‏

Narrated By Salim's father : The Prophet said, "Whoever wishes may fast on the day of 'Ashura'."

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ نے فرمایا: عاشوراء کے دن اگر کوئی چاہے تو روزہ رکھے۔


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَمَرَ بِصِيَامِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ، فَلَمَّا فُرِضَ رَمَضَانُ كَانَ مَنْ شَاءَ صَامَ، وَمَنْ شَاءَ أَفْطَرَ‏

Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle ordered (the Muslims) to fast on the day of 'Ashura', and when fasting in the month of Ramadan was prescribed, it became optional for one to fast on that day ('Ashura') or not.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: رسول اللہﷺ نے عاشوراء کے دن روزہ رکھنے کا حکم دیا جب رمضان کے روزے فرض ہوئے تو آپﷺ نے فرمایا: اب جو چاہے عاشوراء کا روزہ رکھے اور جو چاہے نہ رکھے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ يَوْمُ عَاشُورَاءَ تَصُومُهُ قُرَيْشٌ فِي الْجَاهِلِيَّةِ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَصُومُهُ، فَلَمَّا قَدِمَ الْمَدِينَةَ صَامَهُ، وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ، فَلَمَّا فُرِضَ رَمَضَانُ تَرَكَ يَوْمَ عَاشُورَاءَ، فَمَنْ شَاءَ صَامَهُ، وَمَنْ شَاءَ تَرَكَهُ‏.

Narrated By 'Aisha : Quraish used to fast on the day of 'Ashura' in the Pre-Islamic period, and Allah's Apostle too, used to fast on that day. When he came to Medina, he fasted on that day and ordered others to fast, too. Later when the fasting of the month of Ramadan was prescribed, he gave up fasting on the day of 'Ashura' and it became optional for one to fast on it or not.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: عاشورے کا روزہ قریش جاہلیت کے زمانے میں رکھا کرتے تھے اور رسول اللہﷺ بھی رکھنے لگے پھر جب آپﷺ مدینہ میں تشریف لائے تو آپﷺ نے عاشورے کے دن روزہ رکھا اور لوگوں کو بھی روزے کا حکم دیا، جب رمضان فرض ہوا تو عاشورے کا روزہ چھوڑ دیا اور فرمایا: اب جس کا جی چاہے اس دن روزہ رکھے اور جس کا جی چاہے نہ رکھے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ ـ رضى الله عنهما ـ يَوْمَ عَاشُورَاءَ عَامَ حَجَّ عَلَى الْمِنْبَرِ يَقُولُ يَا أَهْلَ الْمَدِينَةِ، أَيْنَ عُلَمَاؤُكُمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ هَذَا يَوْمُ عَاشُورَاءَ، وَلَمْ يُكْتَبْ عَلَيْكُمْ صِيَامُهُ، وَأَنَا صَائِمٌ، فَمَنْ شَاءَ فَلْيَصُمْ وَمَنْ شَاءَ فَلْيُفْطِرْ ‏"

Narrated By Humaid bin 'Abdur Rahman : That he heard Muawiya bin Abi Sufyan on the day of 'Ashura' during the year he performed the Hajj, saying on the pulpit, "O the people of Medina! Where are your Religious Scholars? I heard Allah's Apostle saying, 'This is the day of 'Ashura'. Allah has not enjoined its fasting on you but I am fasting it. You have the choice either to fast or not to fast (on this day).'"

حضرت حمید بن عبد الرحمن سے مروی ہے کہ انہوں نے حضرت معاویہ بن سفیان رضی اللہ عنہ سے حج کے سال منبر پر یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ اے اہل مدینہ! تمہارے علماء کرام کہاں ہیں؟ میں نے رسول اللہﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ یہ دن عاشوراء کا ہے تم پر اس کے دن کا روزہ فرض نہیں ہے اور میں روزے دار ہوں، تو جو چاہے روز رکھے اور جو چاہے نہ رکھے۔


حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْمَدِينَةَ، فَرَأَى الْيَهُودَ تَصُومُ يَوْمَ عَاشُورَاءَ، فَقَالَ ‏"‏ مَا هَذَا ‏"‏‏.‏ قَالُوا هَذَا يَوْمٌ صَالِحٌ، هَذَا يَوْمٌ نَجَّى اللَّهُ بَنِي إِسْرَائِيلَ مِنْ عَدُوِّهِمْ، فَصَامَهُ مُوسَى‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَأَنَا أَحَقُّ بِمُوسَى مِنْكُمْ ‏"‏‏.‏ فَصَامَهُ وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ‏

Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet came to Medina and saw the Jews fasting on the day of Ashura. He asked them about that. They replied, "This is a good day, the day on which Allah rescued Bani Israel from their enemy. So, Moses fasted this day." The Prophet said, "We have more claim over Moses than you." So, the Prophet fasted on that day and ordered (the Muslims) to fast (on that day).

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺمدینہ تشریف لائے تو یہودیوں کو عاشورے کے دن روزہ رکھتے ہوئے دیکھا آپﷺنے پوچھا یہ کیسا روزہ ہے؟ انہوں نے کہا: یہ عمدہ دن ہے اللہ نے اس دن بنو اسرائیل کو ان کے دشمن (فرعون)سے نجات دی تھی تو حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اس میں روزہ رکھا تھا آپﷺ نے فرمایا:میں تم سے زیادہ حضرت موسیٰ علیہ السلام سے تعلق رکھتا ہوں پھر آپﷺ نے اس دن روزہ رکھا اور لوگوں کو بھی روزے کا حکم دیا۔


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ أَبِي عُمَيْسٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ يَوْمُ عَاشُورَاءَ تَعُدُّهُ الْيَهُودُ عِيدًا، قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ فَصُومُوهُ أَنْتُمْ ‏"

Narrated By Abu Musa : The day of 'Ashura' was considered as 'Id day by the Jews. So the Prophet ordered, "I recommend you (Muslims) to fast on this day."

حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: یہودی عاشورہ کےدن کو عید سمجھتے تھے نبیﷺ نے (صحابہ سے فرمایا) تم اس دن روزہ رکھو۔


حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ مَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَتَحَرَّى صِيَامَ يَوْمٍ فَضَّلَهُ عَلَى غَيْرِهِ، إِلاَّ هَذَا الْيَوْمَ يَوْمَ عَاشُورَاءَ وَهَذَا الشَّهْرَ‏.‏ يَعْنِي شَهْرَ رَمَضَانَ

Narrated By Ibn 'Abbas : I never saw the Prophet seeking to fast on a day more (preferable to him) than this day, the day of 'Ashura', or this month, i.e. the month of Ramadan.

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے نبی ﷺکو عاشوراء کے دن اور اس رمضان کے مہینے کے علاوہ کسی اور دن کو افضل جان کر خاص طور سے قصد کرکے روزہ رکھتے نہیں دیکھا۔


حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ رضى الله عنه قَالَ أَمَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم رَجُلاً مِنْ أَسْلَمَ أَنْ أَذِّنْ فِي النَّاسِ ‏"‏ أَنَّ مَنْ كَانَ أَكَلَ فَلْيَصُمْ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ، وَمَنْ لَمْ يَكُنْ أَكَلَ فَلْيَصُمْ، فَإِنَّ الْيَوْمَ يَوْمُ عَاشُورَاءَ ‏"‏‏

Narrated By Salama bin Al-Akwa : The Prophet ordered a man from the tribe of Bani Aslam to announce amongst the people that whoever had eaten should fast the rest of the day, and whoever had not eaten should continue his fast, as that day was the day of 'Ashura'.

حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا:کہ نبیﷺ نے اسلم قبیلے کے ایک شخص کو یہ حکم دیا لوگوں میں اعلان کردے جس نے کچھ کھالیا ہو وہ باقی دن کچھ نہ کھائے، اور جس نے نہیں کھایا ہو وہ روزہ رکھ لے کیوں کہ یہ عاشوراء کا دن ہے۔

‹ First567