Chapter No: 41
باب الْحَائِضِ تَتْرُكُ الصَّوْمَ وَالصَّلاَةَ
The menstruating women should leave the Saum and Salat.
باب: حیض والی عورت نماز نہ پڑھے نہ روزہ رکھے۔
وَقَالَ أَبُو الزِّنَادِ إِنَّ السُّنَنَ وَوُجُوهَ الْحَقِّ لَتَأْتِي كَثِيرًا عَلَى خِلاَفِ الرَّأْىِ، فَمَا يَجِدُ الْمُسْلِمُونَ بُدًّا مِنِ اتِّبَاعِهَا، مِنْ ذَلِكَ أَنَّ الْحَائِضَ تَقْضِي الصِّيَامَ وَلاَ تَقْضِي الصَّلاَةَ
Abu Az-Zinad said, "Very often the Sunnah and the truth go against the opinions, and for the Muslims there is no way out except to follow the truth and the Sunnah of the Prophet (s.a.w) and an example of that a menstruating woman should observe Saum in lieu of her missed Saum, but she is not to offer the Salat in lieu of her missed Salat."
اور ابو الزناد نے کہا دین کی باتیں اور شریعت کے احکام میں بہت ایسا ہوتا ہے کہ رائے اور قیاس کے خلاف ہوتے ہیں اور مسلمانوں کو ان کی پیروی کرنی ضرور پڑتی ہے انہی میں سے ایک یہ حکم بھی ہے کہ حیض والی عورت روزے کی قضا کرے لیکن نماز کی قضا نہ کرے۔
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ حَدَّثَنِي زَيْدٌ، عَنْ عِيَاضٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " أَلَيْسَ إِذَا حَاضَتْ لَمْ تُصَلِّ، وَلَمْ تَصُمْ فَذَلِكَ نُقْصَانُ دِينِهَا "
Narrated By Abu Said : The Prophet said, "Isn't it true that a woman does not pray and does not fast on menstruating? And that is the defect (a loss) in her religion."
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ نے فرمایا: کیا جب عورت حائضہ ہوتی ہے تو نماز اور روزہ نہیں چھوڑ دیتی، یہی اس کے دین کا نقصان ہے۔
Chapter No: 42
باب مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صَوْمٌ
Whoever died and he ought to have observed Saum (the missed days of Ramadan, can somebody else observe Saum instead of him?)
باب: اگر کوئی شخص مر جائے اور اس کے ذمے روزے ہوں۔
وَقَالَ الْحَسَنُ إِنْ صَامَ عَنْهُ ثَلاَثُونَ رَجُلاً يَوْمًا وَاحِدًا جَازَ
Al-Hasan said, "If thirty men observe Saum one day on his behalf then it will be sufficient."
اور امام حسن بصریؒ نے کہا اگر تیس آدمی اس کی طرف سے ایک دن روزہ رکھ لیں تو بھی کافی ہوگا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى بْنِ أَعْيَنَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ، أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ جَعْفَرٍ، حَدَّثَهُ عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صِيَامٌ صَامَ عَنْهُ وَلِيُّهُ ". تَابَعَهُ ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرٍو. وَرَوَاهُ يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنِ ابْنِ أَبِي جَعْفَرٍ
Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle said, "Whoever died and he ought to have fasted (the missed days of Ramadan) then his guardians must fast on his behalf."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺنے فرمایا: جب کوئی مرجائے اور اس کے ذمے روزے ہوں تو اس کا وارث اس کی طرف سے روزے رکھ سکتا ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ، وَعَلَيْهَا صَوْمُ شَهْرٍ، أَفَأَقْضِيهِ عَنْهَا قَالَ " نَعَمْ ـ قَالَ ـ فَدَيْنُ اللَّهِ أَحَقُّ أَنْ يُقْضَى ". قَالَ سُلَيْمَانُ فَقَالَ الْحَكَمُ وَسَلَمَةُ، وَنَحْنُ جَمِيعًا جُلُوسٌ حِينَ حَدَّثَ مُسْلِمٌ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالاَ سَمِعْنَا مُجَاهِدًا يَذْكُرُ هَذَا عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَيُذْكَرُ عَنْ أَبِي خَالِدٍ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنِ الْحَكَمِ، وَمُسْلِمٍ الْبَطِينِ، وَسَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، وَعَطَاءٍ، وَمُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَتِ امْرَأَةٌ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِنَّ أُخْتِي مَاتَتْ. وَقَالَ يَحْيَى وَأَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَتِ امْرَأَةٌ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ. وَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنِ الْحَكَمِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَتِ امْرَأَةٌ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ نَذْرٍ. وَقَالَ أَبُو حَرِيزٍ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَتِ امْرَأَةٌ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مَاتَتْ أُمِّي وَعَلَيْهَا صَوْمُ خَمْسَةَ عَشَرَ يَوْمًا
Narrated By Ibn Abbas : A man came to the Prophet and said, "O Allah's Apostle! My mother died and she ought to have fasted one month (for her missed Ramadan). Shall I fast on her behalf?" The Prophet replied in the affirmative and said, "Allah's debts have more right to be paid." In another narration a woman is reported to have said, "My sister died..."
Narrated Ibn 'Abbas: A woman said to the Prophet "My mother died and she had vowed to fast but she didn't fast." In another narration Ibn 'Abbas is reported to have said, "A woman said to the Prophet, "My mother died while she ought to have fasted for fifteen days."
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ایک شخص نبیﷺکے پاس آیا اور کہنے لگا: یارسول اللہﷺ! میری ماں مرگئی اس پر ایک مہینے کے روزے ہیں کیا میں اس کی طرف سے قضا رکھ سکتا ہوں،آپﷺنے فرمایا: ہاں اللہ کا قرض ضرور ادا کرنا چاہیے،سلیمان اعمش نے کہا: جب مسلم بطین نے یہ حدیث بیان کی تو ہم سب بیٹھے ہوئے تھے حکم اور سلمہ نے کہا: ہم نے بھی مجاہد سے سنا وہ اس حدیث کو ابن عباس رضی اللہ عنہ سے نقل کرتے تھے، اور اسی طرح دوسری ابو خالد کی سند میں بھی یہ ہے کہ ایک عورت نے نبیﷺ سے عرض کیا میری بہن مرگئی پھر یہی قصّہ بیان کیا اور یحییٰ بن سعید اور ابو معاویہ کی سند سے یہ ہے کہ ایک عورت نے نبیﷺ سے عرض کیا کہ میری ماں مرگئی، اور عبیداللہ کی سند سے یہ ہے کہایک عورت نےنبیﷺسے عرض کیا میری ماں مرگئی اور اس پر نذر کا ایک روزہ تھا، اور ابو جریر کی روایت میں ہے کہ ایک عورت نے نبیﷺسے عرض کیا میری ماں مرگئی اور اس پر پندرہ روزے تھے۔
Chapter No: 43
باب مَتَى يَحِلُّ فِطْرُ الصَّائِمِ
When should the person observing Saum break his Saum?
باب: روزہ کس وقت افطار کرے۔
وَأَفْطَرَ أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ حِينَ غَابَ قُرْصُ الشَّمْسِ
Abu Saeed Al-Khudri broke his Saum as soon as the sun set
اور ابو سعید خدری (صحابی) نے اس وقت روزہ افطار کیا جب سورج کا گردہ ڈوب گیا۔
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ، سَمِعْتُ عَاصِمَ بْنَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، عَنْ أَبِيهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِذَا أَقْبَلَ اللَّيْلُ مِنْ هَا هُنَا، وَأَدْبَرَ النَّهَارُ مِنْ هَا هُنَا، وَغَرَبَتِ الشَّمْسُ، فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ "
Narrated By Umar bin Al-Khattab : Allah's Apostle said, "When night falls from this side and the day vanishes from this side and the sun sets, then the fasting person should break his fast."
حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺنے فرمایا: جب رات اس طرف (مشرق) سے آئے اور دن ادھر (مغرب)سے چلا جائے کہ سورج ڈوب جائے تو روزہ کے افطار کا وقت آگیا۔
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنِ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي سَفَرٍ، وَهُوَ صَائِمٌ، فَلَمَّا غَرَبَتِ الشَّمْسُ قَالَ لِبَعْضِ الْقَوْمِ " يَا فُلاَنُ قُمْ، فَاجْدَحْ لَنَا ". فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَوْ أَمْسَيْتَ. قَالَ " انْزِلْ، فَاجْدَحْ لَنَا ". قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَلَوْ أَمْسَيْتَ. قَالَ " انْزِلْ، فَاجْدَحْ لَنَا ". قَالَ إِنَّ عَلَيْكَ نَهَارًا. قَالَ " انْزِلْ، فَاجْدَحْ لَنَا ". فَنَزَلَ فَجَدَحَ لَهُمْ، فَشَرِبَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ قَالَ " إِذَا رَأَيْتُمُ اللَّيْلَ قَدْ أَقْبَلَ مِنْ هَا هُنَا، فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ "
Narrated By Abdullah bin Abi Aufa : We were in the company of the Prophet on a journey and he was fasting, and when the sun set, he addressed somebody, "O so-and-so, get up and mix Sawiq with water for us." He replied, "O Allah's Apostle! (Will you wait) till it is evening?" The Prophet said, "Get down and mix Sawiq with water for us." He replied, "O Allah's Apostle! (If you wait) till it is evening." The Prophet said again, "Get down and mix Sawiq with water for us." He replied, "It is still daytime."(1) The Prophet said again, "Get down and mix Sawiq with water for us." He got down and mixed Sawiq for them. The Prophet drank it and then said, "When you see night falling from this side, the fasting person should break his fast."
حضرت عبد اللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ہم ایک سفر میں رسول اللہﷺکے ساتھ تھے،آپﷺ کا روزہ تھا جب سورج ڈوب گیا تو آپﷺ نے بعض لوگوں سے کہا: اے فلاں! اٹھو ہمارے لیے ستو گھول لو، انہوں نے کہا: شام تو ہونے دیجیئے آپﷺنے فرمایا: اترو ستو گھول لو، پھر انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ! شام تو ہونے دیجیئے، آپﷺنے فرمایا: اترو، اور ستو گھول لو، انہوں نےکہا: ابھی تو دن ہے آپﷺ نے فرمایا: اترو ستو گھول لو، آخر وہ اترے اور لوگوں کےلیے ستو گھول لیا، آپﷺ نے پیا، پھر فرمایا: جب تم دیکھو رات اس مشرق کی طرف سے آگئی،تو روزہ دار کو افطار کرلینا چاہیے۔
Chapter No: 44
باب يُفْطِرُ بِمَا تَيَسَّرَ عَلَيْهِ بِالْمَاءِ وَغَيْرِهِ
Iftar (to break the Saum) with the available water or anything else.
باب: پانی وغیرہ جو میسّر آ جائے اس سےافطار کرنا۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ، قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سِرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهْوَ صَائِمٌ، فَلَمَّا غَرَبَتِ الشَّمْسُ قَالَ " انْزِلْ، فَاجْدَحْ لَنَا ". قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَوْ أَمْسَيْتَ. قَالَ " انْزِلْ، فَاجْدَحْ لَنَا ". قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ عَلَيْكَ نَهَارًا. قَالَ " انْزِلْ، فَاجْدَحْ لَنَا ". فَنَزَلَ، فَجَدَحَ، ثُمَّ قَالَ " إِذَا رَأَيْتُمُ اللَّيْلَ أَقْبَلَ مِنْ هَا هُنَا فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ ". وَأَشَارَ بِإِصْبَعِهِ قِبَلَ الْمَشْرِقِ
Narrated By 'Abdullah bin Abi Aufa : We were travelling with Allah's Apostle and he was fasting, and when the sun set, he said to (someone), "Get down and mix Sawiq with water for us." He replied, "O Allah's Apostle! (Will you wait) till it is evening?" The Prophet again said, "Get down and mix Sawiq with water for us." He replied, "O Allah's Apostle! It is still daytime." The Prophet said again, "Get down and mix Sawiq with water for us." So, he got down and carried out that order. The Prophet then said, "When you see night falling from this side, the fasting person should break his fast," and he beckoned with his finger towards the east.
حضرت عبد اللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ہم رسول اللہﷺکے ساتھ (سفرمیں) چل رہے تھےآپ روزہ دار تھے جب سورج ڈوب گیا تو آپﷺ نے (ایک شخص سے) فرمایا اتر کر ہمارے لیے ستو گھول لو اس نےکہا: یا رسول اللہﷺ! شام تو ہونے دیجیئے آپﷺنے فرمایا: اتر کر ہمارے لیے ستو گھول لو، اس نےکہا: یا رسول اللہﷺ! ابھی تو دن ہےآپﷺنے فرمایا: اتر کر ستو گھول لو، آخر وہ اترا، اس نے ستو گھولا، پھر آپﷺ نے فرمایا: جب تم دیکھو رات کی تاریکی ادھر سے آگئی تو روزے کے افطار کا وقت آگیا، اور آپﷺنے انگلی سے مشرق کی طرف اشارہ کیا۔
Chapter No: 45
باب تَعْجِيلِ الإِفْطَارِ
To hasten the Iftar (breaking of the Saum).
باب: روزہ جلدی کھولنا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ يَزَالُ النَّاسُ بِخَيْرٍ مَا عَجَّلُوا الْفِطْرَ "
Narrated By Sahl bin Sad : Allah's Apostle said, "The people will remain on the right path as long as they hasten the breaking of the fast."
حضرت سہل بن سعد سے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: میری امت کے لوگ ہمیشہ اچھے رہیں گے جب تک روزہ جلد افطار کرتے رہیں گے۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنِ ابْنِ أَبِي أَوْفَى ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي سَفَرٍ، فَصَامَ حَتَّى أَمْسَى، قَالَ لِرَجُلٍ " انْزِلْ، فَاجْدَحْ لِي ". قَالَ لَوِ انْتَظَرْتَ حَتَّى تُمْسِيَ. قَالَ " انْزِلْ، فَاجْدَحْ لِي، إِذَا رَأَيْتَ اللَّيْلَ قَدْ أَقْبَلَ مِنْ هَا هُنَا فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ "
Narrated By Ibn Abi Aufa : I was with the Prophet on a journey, and he observed the fast till evening. The Prophet said to a man, "Get down and mix Sawiq with water for me." He replied, "Will you wait till it is evening?" The Prophet said, "Get down and mix Sawiq with water for me; when you see night falling from this side, the fasting person should break his fast."
حضرت ابن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نبیﷺکے ساتھ تھا سفر میں تھا، آپﷺنے شام تک روزہ رکھا، تو ایک شخص سے فرمایا: اونٹ سے اترو اور میرے لیے ستو گھول لو، وہ کہنے لگا: اگر آپ شام تک انتظار کرتے،آپﷺ نے فرمایا: اترو میرے لیے ستو گھول لو، جب رات ادھر(مغرب) کی طرف سے آئے تو روزہ دار کے روزہ کھولنے کا وقت آگیا۔
Chapter No: 46
باب إِذَا أَفْطَرَ فِي رَمَضَانَ ثُمَّ طَلَعَتِ الشَّمْسُ
If somebody Aftara (breaks the Saum) thinking that the sun has set and then sees the sun still visible
باب: ایک شخص نے (سورج غروب ہو گیا سمجھ کر) روزہ کھولا پھر سورج نکل آیا۔
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَتْ أَفْطَرْنَا عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ غَيْمٍ، ثُمَّ طَلَعَتِ الشَّمْسُ. قِيلَ لِهِشَامٍ فَأُمِرُوا بِالْقَضَاءِ قَالَ بُدٌّ مِنْ قَضَاءٍ. وَقَالَ مَعْمَرٌ سَمِعْتُ هِشَامًا لاَ أَدْرِي أَقْضَوْا أَمْ لاَ
Narrated By Abu Usama from Hisham bin 'Urwa from Fatima : Asma bint Abi Bakr said, "We broke our fast during the lifetime of the Prophet on a cloudy day and then the sun appeared." Hisham was asked, "Were they ordered to fast in lieu of that day?" He replied, "It had to be made up for." Ma'mar said, "I heard Hisham saying, "I don't know whether they fasted in lieu of that day or not."
حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺکے زمانے میں ایک دن بادل تھے تو ہم نے روزہ کھولا ، پھر (تھوڑی دیر بعد) سورج نکل آیا۔ اس پر لوگوں نے ہشام راوی سے پوچھا کیا پھر انہیں اس روزے کی قضا کا حکم ہوا تھا؟ تو انہوں نے بتلایا کہ قضا کے سوا اور چارۂ کار ہی نہیں تھا۔ معمر نے کہا: میں نے ہشام سے یوں سنا کہ "مجھے معلوم نہیں کہ ان لوگوں نے قضا کی تھی یا نہیں"۔
Chapter No: 47
باب صَوْمِ الصِّبْيَانِ
Saum of boys (children etc.)
باب: بچوں کے روزے کا بیان۔
وَقَالَ عُمَرَ رضى الله عنه لِنَشْوَانٍ فِي رَمَضَانَ وَيْلَكَ، وَصِبْيَانُنَا صِيَامٌ. فَضَرَبَهُ
And Umar (r.a) said to a drunk in the month of Ramadan, "Woe to you! (Even) our boys are observing Saum." And then he gave him the legal punishment.
اور حضرت عمرؓ نے ایک متوالے کو رمضان میں حد ماری اور فرمایا ارے کمبخت تمہارے تو بچے بھی روزے سے ہیں اور تو ایسا بے حیا کہ رمضان میں مست۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ ذَكْوَانَ، عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ، قَالَتْ أَرْسَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم غَدَاةَ عَاشُورَاءَ إِلَى قُرَى الأَنْصَارِ " مَنْ أَصْبَحَ مُفْطِرًا فَلْيُتِمَّ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ، وَمَنْ أَصْبَحَ صَائِمًا فَلْيَصُمْ ". قَالَتْ فَكُنَّا نَصُومُهُ بَعْدُ، وَنُصَوِّمُ صِبْيَانَنَا، وَنَجْعَلُ لَهُمُ اللُّعْبَةَ مِنَ الْعِهْنِ، فَإِذَا بَكَى أَحَدُهُمْ عَلَى الطَّعَامِ أَعْطَيْنَاهُ ذَاكَ، حَتَّى يَكُونَ عِنْدَ الإِفْطَارِ
Narrated By Ar-Rubi' bint Mu'awadh : "The Prophet sent a messenger to the village of the Ansar in the morning of the day of 'Ashura (10th of Muharram) to announce: 'Whoever has eaten something should not eat but complete the fast, and whoever is observing the fast should complete it.' "She further said, "Since then we used to fast on that day regularly and also make our boys fast. We used to make toys of wool for the boys and if anyone of them cried for, he was given those toys till it was the time of the breaking of the fast."
حضرت ربیع بنت معوذ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺنے عاشورے کے دن صبح کو انصار کی بستیوں میں پیغام بھیجا کہ جس نے آج روزہ نہ رکھا ہو وہ باقی دن کچھ نہ کھائے اور جس نے روزہ رکھا ہو وہ روزے سے رہے۔ ربیع کہتے ہیں اس حکم کے بعد ہم عاشورے کے دن روزہ رکھتے تھے، اور اپنے بچوں کو بھی رکھواتے، اور ان کےلئے اُون کا ایک کھلونا بنا دیتے جب ان میں کوئی کھانےکےلیے رونے لگتا تو ہم اس کو یہ کھلونا دے دیتے یہاں تک کہ افطار کا وقت آپہنچتا۔
Chapter No: 48
باب الْوِصَالِ،
Al-Wisal (i.e., to observe Saum continuously without eating or drinking anything by day or night, may be for a day or two or more.)
باب: طے کے روزے کا بیان۔
وَمَنْ قَالَ لَيْسَ فِي اللَّيْلِ صِيَامٌ لِقَوْلِهِ تَعَالَى {ثُمَّ أَتِمُّوا الصِّيَامَ إِلَى اللَّيْلِ} وَنَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْهُ رَحْمَةً لَهُمْ وَإِبْقَاءً عَلَيْهِمْ، وَمَا يُكْرَهُ مِنَ التَّعَمُّقِ
And whoever says that there is no Saum at night according to the Statement of Allah, "Then complete your fast till the nightfall ..." (V.2:187). And the Prophet (s.a.w) forbade it with mercy to them and to keep them healthy. And what is hated as regards excessive practices of worshipping.
اور جس نے یہ کہا کہ رات کو روزہ نہیں ہو سکتا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے (سورت بقرہ میں) فرمایا رات تک روزہ پورا کرو اور نبیﷺ نے اپنی امت پر مہربانی اور ان کی طاقت قائم رکھنے کے لئے ان کو طے کے روزے سے منع فرمایا اور عبادت میں سختی کرنا مکروہ ہے۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، قَالَ حَدَّثَنِي قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ تُوَاصِلُوا ". قَالُوا إِنَّكَ تُوَاصِلُ. قَالَ " لَسْتُ كَأَحَدٍ مِنْكُمْ، إِنِّي أُطْعَمُ وَأُسْقَى، أَوْ إِنِّي أَبِيتُ أُطْعَمُ وَأُسْقَى "
Narrated By Anas : The Prophet said, "Do not practice Al-Wisal (fasting continuously without breaking one's fast in the evening or eating before the following dawn)." The people said to the Prophet, "But you practice Al-Wisal?" The Prophet replied, "I am not like any of you, for I am given food and drink (by Allah) during the night."
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: پے در پے روزے مت رکھو،صحابہ نے عرض کیا: آپﷺ تو وصال کرتے ہیں۔ آپﷺنے فرمایا: میں تمہاری طرح نہیں ہو، میں تو کھلایا پلایا جاتا ہوں، اور میں اس طرح رات گزارتا ہوں کہ مجھے کھلایا پلایا جاتا ہے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنِ الْوِصَالِ. قَالُوا إِنَّكَ تُوَاصِلُ. قَالَ " إِنِّي لَسْتُ مِثْلَكُمْ، إِنِّي أُطْعَمُ وَأُسْقَى "
Narrated By Abdullah bin Umar : Allah's Apostle forbade Al-Wisal. The people said (to him), "But you practice it?" He said, "I am not like you, for I am given food and drink by Allah."
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ نے پے در پے روزے رکھنے سے منع فرمایا ہے، لوگوں نے کہا:آپﷺ تو وصال(مسلسل روزے رکھنا) کرتے ہیں آپﷺ نے فرمایا: میں تمہاری طرح نہیں ہوں، مجھے تو کھلایا پلایا جاتا ہے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي ابْنُ الْهَادِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " لاَ تُوَاصِلُوا، فَأَيُّكُمْ إِذَا أَرَادَ أَنْ يُوَاصِلَ فَلْيُوَاصِلْ حَتَّى السَّحَرِ ". قَالُوا فَإِنَّكَ تُوَاصِلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ " إِنِّي لَسْتُ كَهَيْئَتِكُمْ، إِنِّي أَبِيتُ لِي مُطْعِمٌ يُطْعِمُنِي وَسَاقٍ يَسْقِينِ "
Narrated By Abu Sa'id : That he had heard the Prophet saying, "Do not fast continuously (practise Al-Wisal), and if you intend to lengthen your fast, then carry it on only till the Suhur (before the following dawn)." The people said to him, "But you practice (Al-Wisal), O Allah's Apostle!" He replied, "I am not similar to you, for during my sleep I have One Who makes me eat and drink."
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبیﷺ سے سنا آپﷺ فرماتے تھے: پے در پے روزے مت رکھو اگر کوئی رکھنا چاہیے تو سحری کے وقت تک ایسا کرسکتا ہے۔ لوگوں نے عرض کیا آپﷺ تو وصال کرتے ہیں، آپﷺ نے فرمایا: میں تمہاری طرح نہیں ہوں،مجھے تو رات میں ایک کھلانے والا کھلاتا ہے، اور ایک پلا نے والا پلاتا ہے۔
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَمُحَمَّدٌ، قَالاَ أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنِ الْوِصَالِ، رَحْمَةً لَهُمْ فَقَالُوا إِنَّكَ تُوَاصِلُ. قَالَ " إِنِّي لَسْتُ كَهَيْئَتِكُمْ، إِنِّي يُطْعِمُنِي رَبِّي وَيَسْقِينِ ". قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ لَمْ يَذْكُرْ عُثْمَانُ رَحْمَةً لَهُمْ
Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle forbade Al-Wisal out of mercy to them. They said to him, "But you practice Al-Wisal?" He said, "I am not similar to you, for my Lord gives me food and drink."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ نے پے در پے روزے رکھنے سے منع فرمایا ہے امت پر رحمت و شفقت کی وجہ سے۔ لوگوں نے عرض کیا آپﷺ تو رکھتے ہیں آپﷺ نے فرمایا: میں تمہاری طرح نہیں ہوں مجھے تو میرا رب کھلاتا اور پلاتاہے۔ عثمان کی روایت میں یہ لفظ نہیں ہے امت پر رحمت و شفقت کی وجہ سے۔
Chapter No: 49
باب التَّنْكِيلِ لِمَنْ أَكْثَرَ الْوِصَالَ
The punishment for the persons who practices Al-Wisal very often.
باب: جو طے کے روزے بہت رکھے اسے سزا دینا
رَوَاهُ أَنَسٌ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
This is narrated by Anas on the authority of the Prophet (s.a.w)
اس کو انسؓ نے نبیﷺ سے روایت کیا ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنِ الْوِصَالِ فِي الصَّوْمِ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِينَ إِنَّكَ تُوَاصِلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ " وَأَيُّكُمْ مِثْلِي إِنِّي أَبِيتُ يُطْعِمُنِي رَبِّي وَيَسْقِينِ ". فَلَمَّا أَبَوْا أَنْ يَنْتَهُوا عَنِ الْوِصَالِ وَاصَلَ بِهِمْ يَوْمًا ثُمَّ يَوْمًا، ثُمَّ رَأَوُا الْهِلاَلَ، فَقَالَ " لَوْ تَأَخَّرَ لَزِدْتُكُمْ ". كَالتَّنْكِيلِ لَهُمْ، حِينَ أَبَوْا أَنْ يَنْتَهُوا
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle forbade Al-Wisal in fasting. So, one of the Muslims said to him, "But you practice Al-Wisal. O Allah's Apostle!" The Prophet replied, "Who amongst you is similar to me? I am given food and drink during my sleep by my Lord." So, when the people refused to stop Al-Wisal (fasting continuously), the Prophet fasted day and night continuously along with them for a day and then another day and then they saw the crescent moon (of the month of Shawwal). The Prophet said to them (angrily), "If It (the crescent) had not appeared, I would have made you fast for a longer period." That was as a punishment for them when they refused to stop (practising Al-Wisal).
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے وصال سے منع فرمایا ہے، ایک شخص نے مسلمانوں میں سے آپﷺ سے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ!آپﷺ تو مسلسل روزے رکھتے ہیں ،آپﷺ نے فرمایا: تم میں کون میری طرح ہے، میں اس حال میں رات گزارتا ہوں کہ میرا رب مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے۔ جب وہ پے در پے روزے رکھنے سے باز نہ آئے، تو آپﷺنے ایک دن ان کے ساتھ کچھ نہ کھایا، پھر دوسرے دن بھی کچھ نہ کھایا، پھر عید کا چاند نکل آیا۔آپﷺ نے فرمایا: اگر چاند نہ ہوتا تو میں اور (کئی دن) نہ کھاتا گویا ان کو سزا دینے کےلیے یہ کہا جب وہ پے در پے روزے رکھنے سے باز نہ آئے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ هَمَّامٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " إِيَّاكُمْ وَالْوِصَالَ ". مَرَّتَيْنِ قِيلَ إِنَّكَ تُوَاصِلُ. قَالَ " إِنِّي أَبِيتُ يُطْعِمُنِي رَبِّي وَيَسْقِينِ، فَاكْلَفُوا مِنَ الْعَمَلِ مَا تُطِيقُونَ "
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said twice, "(O you people) Be cautious! Do not practice Al-Wisal." The people said to him, "But you practice Al-Wisal?" The Prophet replied, "My Lord gives me food and drink during my sleep. Do that much of deeds which is within your ability."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: تم پے در پے روزوں سے باز رہو، لوگوں نے عرض کیا:آپ تو رکھتے ہیں،آپﷺ نے فرمایا: مجھے تو میرا مالک رات کو کھلاتا ہے، پلاتا ہے،تم اتنی ہی تکلیف اٹھاؤ جتنی تم کو طاقت ہے۔
Chapter No: 50
باب الْوِصَالِ إِلَى السَّحَرِ
To observe Saum continuously day and night (Al-Wisal) till the time of Sahar.
باب: سحری تک نہ کھانا (طے کا روزہ رکھنا)
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ يَزِيدَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " لاَ تُوَاصِلُوا، فَأَيُّكُمْ أَرَادَ أَنْ يُوَاصِلَ فَلْيُوَاصِلْ حَتَّى السَّحَرِ ". قَالُوا فَإِنَّكَ تُوَاصِلُ، يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ " لَسْتُ كَهَيْئَتِكُمْ، إِنِّي أَبِيتُ لِي مُطْعِمٌ يُطْعِمُنِي وَسَاقٍ يَسْقِينِ "
Narrated By Abu Said Al-Khudri : Allah's Apostle said, "Do not fast continuously day and night (practise Al-Wisal) and if anyone of you intends to fast continuously day and night, he should continue till the Suhur time." They said, "But you practise Al-Wisal, O Allah's Apostle!" The Prophet said, "I am not similar to you;. during my sleep I have One Who makes me eat and drink."
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپﷺ فرماتے تھے: پے در پے روزے مت رکھو ، اگر کوئی تم میں سے پے در پے روزہ رکھنا چاہے تو سحری کے وقت تک رکھ سکتا ہے۔ لوگوں نے عرض کیا: آپﷺ تو رکھتے ہیں یا رسول اللہﷺ! آپﷺ نے فرمایا: میں تمہاری طرح نہیں ہوں، مجھے تو رات کو ایک کھلانے والا کھلا دیتا ہے، اور پلانے والا پلا دیتاہے۔