Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Penalty of Hunting While on Pilgrimmage (28)    كتاب جزاء الصيد

‹ First4567

Chapter No: 51

باب مَنْ أَقْسَمَ عَلَى أَخِيهِ لِيُفْطِرَ فِي التَّطَوُّعِ،وَلَمْ يَرَ عَلَيْهِ قَضَاءً، إِذَا كَانَ أَوْفَقَ لَهُ‏

If somebody forces his Muslim brother to break his (Nafal) fast, by giving him an oath, the person observing Saum has not to observe Saum in lieu of it if the giving up of the Saum was better for him.

باب: اگر کوئی اپنے بھائی کو نفل روزہ توڑنے کے لئے قسم دے اور وہ توڑ ڈالے تو اس پر قضا نہیں ہے جب روزہ نہ رکھنا اس کو مناسب ہو۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا أَبُو الْعُمَيْسِ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ آخَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بَيْنَ سَلْمَانَ، وَأَبِي الدَّرْدَاءِ، فَزَارَ سَلْمَانُ أَبَا الدَّرْدَاءِ، فَرَأَى أُمَّ الدَّرْدَاءِ مُتَبَذِّلَةً‏.‏ فَقَالَ لَهَا مَا شَأْنُكِ قَالَتْ أَخُوكَ أَبُو الدَّرْدَاءِ لَيْسَ لَهُ حَاجَةٌ فِي الدُّنْيَا‏.‏ فَجَاءَ أَبُو الدَّرْدَاءِ، فَصَنَعَ لَهُ طَعَامًا‏.‏ فَقَالَ كُلْ‏.‏ قَالَ فَإِنِّي صَائِمٌ‏.‏ قَالَ مَا أَنَا بِآكِلٍ حَتَّى تَأْكُلَ‏.‏ قَالَ فَأَكَلَ‏.‏ فَلَمَّا كَانَ اللَّيْلُ ذَهَبَ أَبُو الدَّرْدَاءِ يَقُومُ‏.‏ قَالَ نَمْ‏.‏ فَنَامَ، ثُمَّ ذَهَبَ يَقُومُ‏.‏ فَقَالَ نَمْ‏.‏ فَلَمَّا كَانَ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ قَالَ سَلْمَانُ قُمِ الآنَ‏.‏ فَصَلَّيَا، فَقَالَ لَهُ سَلْمَانُ إِنَّ لِرَبِّكَ عَلَيْكَ حَقًّا، وَلِنَفْسِكَ عَلَيْكَ حَقًّا، وَلأَهْلِكَ عَلَيْكَ حَقًّا، فَأَعْطِ كُلَّ ذِي حَقٍّ حَقَّهُ‏.‏ فَأَتَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ صَدَقَ سَلْمَانُ ‏"‏‏

Narrated By Abu Juhaifa : The Prophet made a bond of brotherhood between Salman and Abu Ad-Darda.' Salman paid a visit to Abu Ad-Darda' and found Um Ad-Darda' dressed in shabby clothes and asked her why she was in that state. She replied, "Your brother Abu Ad-Darda' is not interested in (the luxuries of) this world." In the meantime Abu Ad-Darda' came and prepared a meal for Salman. Salman requested Abu Ad-Darda' to eat (with him), but Abu Ad-Darda' said, "I am fasting." Salman said, "I am not going to eat unless you eat." So, Abu Ad-Darda' ate(with Salman). When it was night and (a part of the night passed), Abu Ad-Darda' got up (to offer the night prayer), but Salman told him to sleep and Abu Ad-Darda' slept. After sometime Abu Ad-Darda' again got up but Salman told him to sleep. When it was the last hours of the night, Salman told him to get up then, and both of them offered the prayer. Salman told Abu Ad-Darda', "Your Lord has a right on you, your soul has a right on you, and your family has a right on you; so you should give the rights of all those who has a right on you." Abu Ad-Darda' came to the Prophet and narrated the whole story. The Prophet said, "Salman has spoken the truth."

حضرت عون بن ابی جحیفہ اپنے والد(وہب بن عبداللہ سوائی) سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ نے حضرت سلمان اور حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہما میں بھائی چارہ کرایا تھا۔ (ایک مرتبہ) حضرت سلمان رضی اللہ عنہ حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے ملنے کے لیے گئے ، تو ام الدرداء کو پھٹے پرانے حال میں دیکھا،انہوں نےحال پوچھا تو کہا: تمہارا بھائی حضرت ابو الدرداء تارک الدنیا ہوگیا ہے۔اتنے میں حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ بھی تشریف لائے، اور حضرت سلمان رضی اللہ عنہ کےلیے کھانا تیار کیا، اور کہنے لگے تم کھاؤ میں روزے سے ہوں۔ حضرت سلمان رضی اللہ عنہ نے کہا: جب تک تم نہیں کھاؤگے میں نہیں کھاؤں گا، خیر حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ نے کھالیا جب رات ہوئی تو حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ عبادت کےلیے اٹھے، حضرت سلمان رضی اللہ عنہ نے کہا: ابھی سوجاؤ، پھر اٹھنے لگے تو کہا: ابھی سوجاؤ، جب رات کا آخری حصہ ہوا، تو حضرت سلمان رضی اللہ عنہ نے کہا: اب اٹھو پھر دونوں نے نماز پڑھی۔ اس کے بعد حضرت سلمان رضی اللہ عنہ نے انکوسمجھایا بھائی دیکھو اللہ کا بھی تم پر حق ہے، اور تمہاری جان کا بھی، اور تمہاری بیوی کا بھی، اس لیے ہر ایک کا حق ادا کرو یہ سن کر حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ نبیﷺکے پاس آئے اور آپﷺ سے بیان کیا آپﷺ نے فرمایا: سلمان سچ کہتا ہے۔

Chapter No: 52

باب صَوْمِ شَعْبَانَ

Saum in the month of Shaban.

باب: شعبان میں روزے رکھنے کا بیان۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ لاَ يُفْطِرُ، وَيُفْطِرُ حَتَّى نَقُولَ لاَ يَصُومُ‏.‏ فَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم اسْتَكْمَلَ صِيَامَ شَهْرٍ إِلاَّ رَمَضَانَ، وَمَا رَأَيْتُهُ أَكْثَرَ صِيَامًا مِنْهُ فِي شَعْبَانَ‏

Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle used to fast till one would say that he would never stop fasting, and he would abandon fasting till one would say that he would never fast. I never saw Allah's Apostle fasting for a whole month except the month of Ramadan, and did not see him fasting in any month more than in the month of Sha'ban.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ نفل روزے اتنے رکھتے تھے کہ ہم کہتے تھے ابھی افطار نہیں کریں گے، اور افطار اتنا کرتے تھے کہ ہم کہتے تھے اب روزے نہیں رکھیں گے، اور میں نے نہیں دیکھا کہ رسول اللہﷺ نے رمضان کے علاوہ کسی اور مہینے کے پورے روزے رکھے ہوں اور میں نے آپﷺ کو شعبان سے زیادہ کسی مہینے میں روزے رکھتے نہیں دیکھا۔


حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ حَدَّثَتْهُ قَالَتْ، لَمْ يَكُنِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَصُومُ شَهْرًا أَكْثَرَ مِنْ شَعْبَانَ، فَإِنَّهُ كَانَ يَصُومُ شَعْبَانَ كُلَّهُ، وَكَانَ يَقُولُ ‏"‏ خُذُوا مِنَ الْعَمَلِ مَا تُطِيقُونَ، فَإِنَّ اللَّهَ لاَ يَمَلُّ حَتَّى تَمَلُّوا، وَأَحَبُّ الصَّلاَةِ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مَا دُووِمَ عَلَيْهِ، وَإِنْ قَلَّتْ ‏"‏ وَكَانَ إِذَا صَلَّى صَلاَةً دَاوَمَ عَلَيْهَا‏

Narrated By 'Aisha : The Prophet never fasted in any month more than in the month of Sha'ban. He used to say, "Do those deeds which you can do easily, as Allah will not get tired (of giving rewards) till you get bored and tired (of performing religious deeds)." The most beloved prayer to the Prophet was the one that was done regularly (throughout the life) even if it were little. And whenever the Prophet offered a prayer he used to offer it regularly.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا انہوں نے کہا: نبیﷺ شعبان سے زیادہ کسی مہینے میں روزے نہیں رکھتے، آپﷺ پورے شعبان روزے رکھتے اور فرماتے اتنا ہی عمل کرو جتنی طاقت ہے کیونکہ اللہ تو ثواب دینے سے تھکے گا نہیں تم ہی تھک جاؤگے، اور نبیﷺ کو وہ نماز بہت پسند تھی جو ہمیشہ پڑھی جائے اگرچہ تھوڑی ہو اور آپﷺ جب کوئی (نفل)نماز پڑھنا شروع کرتے تو ہمیشہ اس کو پڑھتے۔

Chapter No: 53

باب مَا يُذْكَرُ مِنْ صَوْمِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَإِفْطَارِهِ

What is said about the fasting and the non fasting (periods) of the Prophet (s.a.w)

باب: نبی ﷺ کے روزے اور افطار کا بیان ۔

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ مَا صَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم شَهْرًا كَامِلاً قَطُّ غَيْرَ رَمَضَانَ، وَيَصُومُ حَتَّى يَقُولَ الْقَائِلُ لاَ وَاللَّهِ لاَ يُفْطِرُ، وَيُفْطِرُ حَتَّى يَقُولَ الْقَائِلُ لاَ وَاللَّهِ لاَ يَصُومُ‏

Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet never fasted a full month except the month of Ramadan, and he used to fast till one could say, "By Allah, he will never stop fasting," and he would abandon fasting till one would say, "By Allah, he will never fast."

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ نے رمضان کے سوا اور کسی مہینے کے پورے روزے نہیں رکھے، اور آپﷺ جب (نفل) روزے رکھنے شروع کرتے تو اتنے رکھتے کہ کوئی کہتا: قسم اللہ کی! افطار نہیں کریں گے اور جب افطار کرتے تو کوئی کہتا: اللہ کی قسم! اب روزے نہیں رکھیں گے۔


حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسًا ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُفْطِرُ مِنَ الشَّهْرِ، حَتَّى نَظُنَّ أَنْ لاَ يَصُومَ مِنْهُ، وَيَصُومُ حَتَّى نَظُنَّ أَنْ لاَ يُفْطِرَ مِنْهُ شَيْئًا، وَكَانَ لاَ تَشَاءُ تَرَاهُ مِنَ اللَّيْلِ مُصَلِّيًا إِلاَّ رَأَيْتَهُ، وَلاَ نَائِمًا إِلاَّ رَأَيْتَهُ‏.‏ وَقَالَ سُلَيْمَانُ عَنْ حُمَيْدٍ أَنَّهُ سَأَلَ أَنَسًا فِي الصَّوْمِ‏

Narrated By Anas : Allah's Apostle used to leave fasting in a certain month till we thought that he would not fast in that month, and he used to fast in another month till we thought he would not stop fasting at all in that month. And if one wanted to see him praying at night, one could see him (in that condition), and if one wanted to see him sleeping at night, one could see him (in that condition) too.

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ کہتے تھے رسول اللہﷺمہینے میں اتنے دنوں تک افطار کرتے تھے کہ ہم سمجھتے اب روزہ نہیں رکھیں گے، اور روزے رکھتے تھے تو اتنے دنوں تک کہ ہم سمجھتے اب افطار نہیں کریں گے۔جو جب بھی چاہتا تو آپﷺکو رات میں نماز پڑھتے دیکھ سکتا تھا،اور جب بھی چاہتا تو سوتا ہوا بھی دیکھ سکتا تھا۔راوی سلیمان نے حمید سے یوں روایت کی انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روزے کے بارے میں پوچھا۔


حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ، أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ، قَالَ سَأَلْتُ أَنَسًا رضى الله عنه عَنْ صِيَامِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ مَا كُنْتُ أُحِبُّ أَنْ أَرَاهُ مِنَ الشَّهْرِ صَائِمًا إِلاَّ رَأَيْتُهُ وَلاَ مُفْطِرًا إِلاَّ رَأَيْتُهُ، وَلاَ مِنَ اللَّيْلِ قَائِمًا إِلاَّ رَأَيْتُهُ، وَلاَ نَائِمًا إِلاَّ رَأَيْتُهُ، وَلاَ مَسِسْتُ خَزَّةً وَلاَ حَرِيرَةً أَلْيَنَ مِنْ كَفِّ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، وَلاَ شَمِمْتُ مِسْكَةً وَلاَ عَبِيرَةً أَطْيَبَ رَائِحَةً مِنْ رَائِحَةِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏

Narrated By Humaid : I asked Anas about the fasting of the Prophet. He said "Whenever I liked to see the Prophet fasting in any month, I could see that, and whenever I liked to see him not fasting, I could see that too, and if I liked to see him praying in any night, I could see that, and if I liked to see him sleeping, I could see that, too." Anas further said, "I never touched silk or velvet softer than the hand of Allah's Apostle and never smelled musk or perfumed smoke more pleasant than the smell of Allah's Apostle."

حمید نے کہا میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا نبیﷺ روزے کیسے رکھتے تھے انہوں نے کہا: جب میں چاہتا آپﷺ کو روزہ دار دیکھوں تو روزہ دار دیکھ لیتا اور جب چاہتا افطار کی حالت میں دیکھوں تو ویسا ہی دیکھ لیتا، اسی طرح رات میں قیام کرتے ہوئے دیکھنا چاہتا تو اسی طرح دیکھتا، اور سوتے ہوئے دیکھنا چاہتا تو اسی طرح دیکھتا۔ میں نے نبیﷺکے مبارک ہاتھوں سے زیادہ نرم و نازک ریشم کے کپڑوں کو بھی نہیں دیکھا، اور نہ کستوری اور عنبر کو آپﷺکی خوشبو سے زیادہ خوشبودار پایا۔

Chapter No: 54

باب حَقِّ الضَّيْفِ فِي الصَّوْمِ

The right of the guest in Saum.

باب:مہمان کی خاطر سے نفل روزہ نہ رکھنا یا توڑ ڈالنا۔

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ، قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رضى الله عنهما قَالَ دَخَلَ عَلَىَّ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَذَكَرَ الْحَدِيثَ يَعْنِي ‏"‏ إِنَّ لِزَوْرِكَ عَلَيْكَ حَقًّا، وَإِنَّ لِزَوْجِكَ عَلَيْكَ حَقًّا ‏"‏‏.‏ فَقُلْتُ وَمَا صَوْمُ دَاوُدَ قَالَ ‏"‏ نِصْفُ الدَّهْرِ ‏"‏‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Amr bin Al-'As : "Once Allah's Apostle came to me," and then he narrated the whole narration, i.e. your guest has a right on you, and your wife has a right on you. I then asked about the fasting of David. The Prophet replied, "Half of the year," (i.e. he used to fast on every alternate day).

حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے کہا رسول اللہﷺ میرے پاس تشریف لائے پھر پوری حدیث کو بیان کیا، اس میں یوں ہے کہ آپﷺ نے فرمایا: تمہارے مہمان کا تم پر حق ہے اور تمہاری بیوی کا تم پر حق ہے پھر میں نے پوچھا کہ حضرت داود علیہ السلام کیسے روزہ رکھتے تھے؟ آپﷺ نے فرمایا: ایک دن روزہ ایک دن افطار۔

Chapter No: 55

باب حَقِّ الْجِسْمِ فِي الصَّوْمِ

The right of the body in observing As-Saum.

باب: بدن کا بھی روزے میں حق ہے۔

حَدَّثَنَا ابْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا الأَوْزَاعِيُّ، قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رضى الله عنهما قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يَا عَبْدَ اللَّهِ أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ تَصُومُ النَّهَارَ وَتَقُومُ اللَّيْلَ ‏"‏‏.‏ فَقُلْتُ بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَلاَ تَفْعَلْ، صُمْ وَأَفْطِرْ، وَقُمْ وَنَمْ، فَإِنَّ لِجَسَدِكَ عَلَيْكَ حَقًّا، وَإِنَّ لِعَيْنِكَ عَلَيْكَ حَقًّا، وَإِنَّ لِزَوْجِكَ عَلَيْكَ حَقًّا، وَإِنَّ لِزَوْرِكَ عَلَيْكَ حَقًّا، وَإِنَّ بِحَسْبِكَ أَنْ تَصُومَ كُلَّ شَهْرٍ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ، فَإِنَّ لَكَ بِكُلِّ حَسَنَةٍ عَشْرَ أَمْثَالِهَا، فَإِنَّ ذَلِكَ صِيَامُ الدَّهْرِ كُلِّهِ ‏"‏‏.‏ فَشَدَّدْتُ، فَشُدِّدَ عَلَىَّ، قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي أَجِدُ قُوَّةً‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَصُمْ صِيَامَ نَبِيِّ اللَّهِ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلاَمُ وَلاَ تَزِدْ عَلَيْهِ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ وَمَا كَانَ صِيَامُ نَبِيِّ اللَّهِ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلاَمُ قَالَ ‏"‏ نِصْفَ الدَّهْرِ ‏"‏‏.‏ فَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَقُولُ بَعْدَ مَا كَبِرَ يَا لَيْتَنِي قَبِلْتُ رُخْصَةَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Amr bin Al-'As : Allah's Apostle said to me, "O 'Abdullah! Have I not been informed that you fast during the day and offer prayers all the night." 'Abdullah replied, "Yes, O Allah's Apostle!" The Prophet said, "Don't do that; fast for few days and then give it up for few days, offer prayers and also sleep at night, as your body has a right on you, and your wife has a right on you, and your guest has a right on you. And it is sufficient for you to fast three days in a month, as the reward of a good deed is multiplied ten times, so it will be like fasting throughout the year." I insisted (on fasting) and so I was given a hard instruction. I said, "O Allah's Apostle! I have power." The Prophet said, "Fast like the fasting of the Prophet David and do not fast more than that." I said, "How was the fasting of the Prophet of Allah, David?" He said, "Half of the year," (i.e. he used to fast on every alternate day). Afterwards when 'Abdullah became old, he used to say, "It would have been better for me if I had accepted the permission of the Prophet (which he gave me i.e. to fast only three days a month)."

حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے مجھ سے فرمایا:اے عبد اللہ! کیا یہ خبر صحیح ہے کہ تم دن میں روزہ رکھتے ہو اور ساری رات قیام اللیل کرتے ہو۔میں نے کہا: یہ بات صحیح ہے یا رسول اللہﷺ۔آپﷺ نے فرمایا: ایسا مت کرو، روزہ رکھ لیا کرو، اور بغیر روزہ بھی رہا کرو، قیام اللیل بھی کیا کرو، اور سویا بھی کیا کیونکہ تیرے بدن کا تجھ پر حق ہے اور تیری آنکھوں کا بھی تجھ پر حق ہے تیری بیوی کا بھی تجھ پر حق ہے تیرے مہمان کا بھی تجھ پر حق ہے اور تمہارے لیے ہر مہینے میں تین روزے کافی ہیں کیونکہ ہر نیکی کا بدلہ دس گنا ملے گا(تین کے تیس ہوئے)تو گویا ساری عمر روزے رکھے۔ حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے کہا: پھر میں نے اپنے اوپر سختی چاہی تو سختی کی گئی۔ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہﷺ میں اپنے میں زیادہ طاقت پاتا ہوں آپﷺ نے فرمایا: تو پھر حضرت داؤد علیہ السلام کے روزے رکھ لیا کرو اس سے زیادہ نہیں ۔میں نے پوچھا حضرت داود علیہ السلام کیسے روزے رکھتے تھے، آپﷺ نے فرمایا: نصف زمانہ (یعنی ایک دن روزہ ایک دن افطار)۔ راوی کہتا ہے کہ حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ جب بوڑھے ہوگئے اس وقت کہتے تھے: کاش! میں نبیﷺکی رخصت قبول کرلیتا (ہر مہینے میں تین روزے آسان تھے)۔

Chapter No: 56

باب صَوْمِ الدَّهْرِ

Observing Saum daily throughout the life.

باب: ہمیشہ روزہ رکھنا۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو، قَالَ أُخْبِرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنِّي أَقُولُ وَاللَّهِ لأَصُومَنَّ النَّهَارَ، وَلأَقُومَنَّ اللَّيْلَ، مَا عِشْتُ‏.‏ فَقُلْتُ لَهُ قَدْ قُلْتُهُ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَإِنَّكَ لاَ تَسْتَطِيعُ ذَلِكَ، فَصُمْ وَأَفْطِرْ، وَقُمْ وَنَمْ، وَصُمْ مِنَ الشَّهْرِ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ، فَإِنَّ الْحَسَنَةَ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا، وَذَلِكَ مِثْلُ صِيَامِ الدَّهْرِ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَصُمْ يَوْمًا وَأَفْطِرْ يَوْمَيْنِ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَصُمْ يَوْمًا وَأَفْطِرْ يَوْمًا، فَذَلِكَ صِيَامُ دَاوُدَ ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ وَهْوَ أَفْضَلُ الصِّيَامِ ‏"‏‏.‏ فَقُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ‏.‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ ‏"‏‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Amr : Allah's Apostle was informed that I had taken an oath to fast daily and to pray (every night) all the night throughout my life (so Allah's Apostle came to me and asked whether it was correct): I replied, "Let my parents be sacrificed for you! I said so." The Prophet said, "You can not do that. So, fast for few days and give it up for few days, r ray and sleep. Fast three days a month as the reward of good deeds is multiplied ten times and that will be equal to one year of fasting." I replied, "I can do better than that." The Prophet said to me, "Fast one day and give up fasting for a day and that is the fasting of Prophet David and that is the best fasting." I said, "I have the power to fast better (more) than that." The Prophet said, "There is no better fasting than that."

حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺکو میرے بارے میں یہ خبر پہنچ گئی تھی کہ میں یہ کہتا ہوں کہ اللہ کی قسم! میں تو دن کو روزہ رکھوں گا اور رات کو عبادت میں کھڑا رہوں گا جب تک میری زندگی ہے۔ حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے عرض کیا بے شک میںایسا ہی کہا میرے ماں باپ آپﷺ پر قربان ہوں۔ آپﷺنے فرمایا: تم اس کی استطاعت نہیں رکھتے، اس لیے روزہ بھی رکھا کرو اور افطار بھی کیا کرو، اور قیام بھی کیا کرو اور سویا بھی کرو۔ مہینے میں تین روزے رکھا کرو کیونکہ ہر نیکی کا دس گنا ثواب ملتا ہے تو گویا ساری عمر روزے رکھنے کا ثواب۔ میں نے عرض کیا: میں اس سے زیادہ رکھ سکتا ہوں۔آپﷺ نے فرمایا: تو ایک دن روزہ رکھاکرو اور دو دن افطار کرلیا کرو۔ میں نے عرض کیا مجھ کو اس سے زیادہ بھی قوت ہے آپﷺ نے فرمایا: اچھا پھر ایک دن روزہ رکھ لیا کرو اور ایک دن افطارکرلیا کرو یہ داؤد علیہ السلام کا روزہ ہے اور سب روزوں سے افضل ہے میں نے عرض کیا: میں تو اس سے زیادہ اور افضل رکھ سکتا ہوں ہے آپﷺ نے فرمایا: اس سے افضل کوئی روزہ نہیں۔

Chapter No: 57

باب حَقِّ الأَهْلِ فِي الصَّوْمِ

The right of the family (wife) in observing As-Saum.

باب: روزے میں بی بی ماں بچوں کا حق۔

رَوَاهُ أَبُو جُحَيْفَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

This is narrated by Abu Juhaifa from the Prophet (s.a.w)

اس کو ابو جحیفہ وہب بن عبدا للہ نے نبیﷺ سے نقل کیا ہے۔

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، سَمِعْتُ عَطَاءً، أَنَّ أَبَا الْعَبَّاسِ الشَّاعِرَ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ، سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو ـ رضى الله عنهما ـ بَلَغَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَنِّي أَسْرُدُ الصَّوْمَ وَأُصَلِّي اللَّيْلَ، فَإِمَّا أَرْسَلَ إِلَىَّ، وَإِمَّا لَقِيتُهُ، فَقَالَ ‏"‏ أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ تَصُومُ وَلاَ تُفْطِرُ، وَتُصَلِّي وَلاَ تَنَامُ، فَصُمْ وَأَفْطِرْ، وَقُمْ وَنَمْ، فَإِنَّ لِعَيْنِكَ عَلَيْكَ حَظًّا، وَإِنَّ لِنَفْسِكَ وَأَهْلِكَ عَلَيْكَ حَظًّا ‏"‏‏.‏ قَالَ إِنِّي لأَقْوَى لِذَلِكَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَصُمْ صِيَامَ دَاوُدَ ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ ‏"‏‏.‏ قَالَ وَكَيْفَ قَالَ ‏"‏ كَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا، وَلاَ يَفِرُّ إِذَا لاَقَى ‏"‏‏.‏ قَالَ مَنْ لِي بِهَذِهِ يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَالَ عَطَاءٌ لاَ أَدْرِي كَيْفَ ذَكَرَ صِيَامَ الأَبَدِ، قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ صَامَ مَنْ صَامَ الأَبَدَ ‏"‏‏.‏ مَرَّتَيْنِ‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Amr : The news of my daily fasting and praying every night throughout the night reached the Prophet. So he sent for me or I met him, and he said, "I have been informed that you fast everyday and pray every night (all the night). Fast (for some days) and give up fasting (for some days); pray and sleep, for your eyes have a right on you, and your body and your family (i.e. wife) have a right on you." I replied, "I have more power than that (fasting)." The Prophet said, "Then fast like the fasts of (the Prophet) David". I said, "How?" He replied, "He used to fast on alternate days, and he used not to flee on meeting the enemy." I said, "From where can I get that chance?" ('Ata' said, "I do not know how the expression of fasting daily throughout the life occurred.") So, the Prophet said, twice, "Whoever fasts daily throughout his life is just as the one who does not fast at all."

ابو العباس شاعر نے بیان کیا کہ انہوں نے حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے سنا کہ نبیﷺ کو یہ خبر پہنچ گئی کہ میں لگاتار روزے رکھتا ہوں اور رات بھر نماز پڑھا کرتا ہوں تو آپﷺ نے مجھے پیغام بھیجا یا میں خود آپﷺ سے ملا، آپﷺ نے فرمایا: مجھ کو یہ خبر پہنچی ہے کہ آپ روزے رکھتے ہو اور افطار نہیں کرتے، اور نماز پڑھتے ہو اور سوتے نہیں ہو۔روزہ رکھ لیا کرو اور افطار بھی کیا کرو، اور قیام اللیل بھی کیا کرو اور سویا بھی کرو کیونکہ تیری آنکھوں کا تجھ پر حق ہے تمہارے نفس اور تمہاری بیوی کا تجھ پر حق ہے۔ میں نے عرض کیا مجھے اس سے زیادہ طاقت ہے آپﷺ نے فرمایا: تو پھر حضرت داود علیہ السلام کا روزہ رکھ لیا کرو، میں نے پوچھا وہ کیسے رکھتے تھے، آپﷺ نے فرمایا: وہ ایک دن روزہ رکھتے اور ایک دن افطار کرتے، اور دشمن کے مقابلے میں نہیں بھاگتے تھے۔ اس پر حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے عرض کی اے اللہ کے نبیﷺ! میرے لیے یہ کیسے ممکن ہے کہ میں پیٹھ پھیر جاؤں۔ عطاء نے کہا: مجھے یاد نہیں کہ صوم دہر کا کس طرح ذکر ہوا ہے،(البتہ انہیں اتنا یاد تھا)کہ آپﷺنے فرمایا:جو صوم دہر رکھتا ہےاس کا روزہ ہی نہیں،دو مرتبہ آپﷺنے یہی فرمایا۔

Chapter No: 58

باب صَوْمِ يَوْمٍ وَإِفْطَارِ يَوْمٍ

Saum on alternate days

باب: ایک دن روزہ اور ایک دن افطار کا بیان ۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُغِيرَةَ، قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رضى الله عنهما عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ صُمْ مِنَ الشَّهْرِ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ ‏"‏‏.‏ قَالَ أُطِيقُ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ‏.‏ فَمَا زَالَ حَتَّى قَالَ ‏"‏ صُمْ يَوْمًا وَأَفْطِرْ يَوْمًا ‏"‏ فَقَالَ ‏"‏ اقْرَإِ الْقُرْآنَ فِي شَهْرٍ ‏"‏‏.‏ قَالَ إِنِّي أُطِيقُ أَكْثَرَ‏.‏ فَمَا زَالَ حَتَّى قَالَ فِي ثَلاَثٍ‏

Narrated By Mujahid from 'Abdullah bin 'Amr : The Prophet said (to 'Abdullah), "Fast three days a month." 'Abdullah said, (to the Prophet) "I am able to fast more than that." They kept on arguing on this matter till the Prophet said, "Fast on alternate days, and recite the whole Qur'an once a month." 'Abdullah said, "I can recite more (in a month)," and the argument went on till the Prophet said, "Recite the Qur'an once each three days." (i.e. you must not recite the whole Qur'an in less than three days).

حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: ہر مہینے میں تین روزے رکھا کرو۔ حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھ میں اس سے زیادہ طاقت ہے،پھر یہی سوال جواب ہوتا رہا آخر آپﷺنے فرمایا: ایک دن روزہ رکھو ایک دن افطار کرو، اور فرمایا: ہر مہینے میں ایک ختم قرآن کرو میں نے عرض کیا مجھ میں اس سے زیادہ طاقت ہے پھر یوں ہی گفتگو رہی یہاں تک کہ آپﷺ نے فرمایا: تین دنوں میں سہی۔

Chapter No: 59

باب صَوْمِ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلاَمُ

The Saum of Dawud (e.s)

باب: حضرت داؤد علیہ السلام کا روزہ۔

حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْعَبَّاسِ الْمَكِّيَّ ـ وَكَانَ شَاعِرًا وَكَانَ لاَ يُتَّهَمُ فِي حَدِيثِهِ ـ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّكَ لَتَصُومُ الدَّهْرَ، وَتَقُومُ اللَّيْلَ ‏"‏‏.‏ فَقُلْتُ نَعَمْ‏.‏ قَالَ ‏"‏ إِنَّكَ إِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ هَجَمَتْ لَهُ الْعَيْنُ وَنَفِهَتْ لَهُ النَّفْسُ، لاَ صَامَ مَنْ صَامَ الدَّهْرَ، صَوْمُ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ صَوْمُ الدَّهْرِ كُلِّهِ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ فَإِنِّي أُطِيقُ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَصُمْ صَوْمَ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلاَمُ كَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا، وَلاَ يَفِرُّ إِذَا لاَقَى ‏"‏‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Amr bin Al-'As : The Prophet said to me, "You fast daily all the year and pray every night all the night?" I replied in the affirmative. The Prophet said, "If you keep on doing this, your eyes will become weak and your body will get tired. He who fasts all the year is as he who did not fast at all. The fasting of three days (a month) will be equal to the tasting of the whole year." I replied, "I have the power for more than this." The Prophet said, "Then fast like the fasting of David who used to fast on alternate days and would never flee from the battle field, on meeting the enemy.

حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے مجھ سے فرمایا:تم متواتر روزہ رکھتے ہو اور رات بھی نماز پڑھتے ہو؟ میں نے کہا: جی ہاں،آپﷺنے فرمایا: اگر تو ایسا ہی کرے گا تو تیری آنکھیں دھنس جائیں گی اور تو بے حد کمزور ہوجائے گا،یہ کوئی روزہ نہیں ہے کہ کوئی زندگی بھر بلا ناغہ روزہ رکھے،تین دن کا روزہ پوری زندگی کے روزے کے برابر ہے۔میں نے اس پر کہا: مجھے اسے بھی زیادہ طاقت ہے۔پھر حضرت داود علیہ السلام کا روزہ رکھ لیا کریں وہ ایک دن روزہ رکھا کرتے تھے اور ایک دن افطار کیا کرتے تھے اور دشمن کا سامنا ہو تو پیٹھ نہیں پھیرتے تھے۔


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو الْمَلِيحِ، قَالَ دَخَلْتُ مَعَ أَبِيكَ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو فَحَدَّثَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ذُكِرَ لَهُ صَوْمِي فَدَخَلَ عَلَىَّ، فَأَلْقَيْتُ لَهُ وِسَادَةً مِنْ أَدَمٍ، حَشْوُهَا لِيفٌ، فَجَلَسَ عَلَى الأَرْضِ، وَصَارَتِ الْوِسَادَةُ بَيْنِي وَبَيْنَهُ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ أَمَا يَكْفِيكَ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ ثَلاَثَةُ أَيَّامٍ ‏"‏‏.‏ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ خَمْسًا ‏"‏‏.‏ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ سَبْعًا ‏"‏‏.‏ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ تِسْعًا ‏"‏‏.‏ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ إِحْدَى عَشْرَةَ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ صَوْمَ فَوْقَ صَوْمِ دَاوُدَ ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ شَطْرَ الدَّهْرِ، صُمْ يَوْمًا، وَأَفْطِرْ يَوْمًا ‏"‏‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Amr : Allah's Apostle was informed about my fasts, and he came to me and I spread for him a leather cushion stuffed with palm fires, but he sat on the ground and the cushion remained between me and him, and then he said, "Isn't it sufficient for you to fast three days a month?" I replied, "O Allah's Apostle! (I can fast more)." He said, "Five?" I replied, "O Allah's Apostle! (I can fast more)." He said, "Seven?" I replied, "O Allah's Apostle! (I can fast more)." He said, "Nine (days per month)?" I replied, "O Allah's Apostle! (I can fast more)" He said, "Eleven (days per month)?" And then the Prophet said, "There is no fast superior to that of the Prophet David it was for half of the year. So, fast on alternate days."

حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہﷺسے میرے روزوں کا ذکر ہوا تو آپﷺ میرے پاس تشریف لائے میں نے ایک چمڑے کا تکیہآپﷺ کےلئے بچھایا جس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی آپﷺ زمین پر بیٹھ گئے اور تکیہ میرے اور آپﷺ کےدرمیان ہوگیا، پھر آپﷺ نے فرمایا: کیا تجھے ہر مہینے میں تین روزے کافی نہیں ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ(مجھ کو اس سے زیادہ طاقت ہے) آپﷺ نے فرمایا: اچھا پانچ، میں نے پھر عرض کیا یارسول اللہﷺ! آپﷺ نے فرمایا: اچھا سات، میں نے پھر عرض کیا یارسول اللہﷺ! آپ ﷺنے فرمایا: اچھا نو ،میں نے پھر عرض کیا یارسول اللہﷺ! آپﷺ نے فرمایا: اچھا گیارہ ، پھر آپﷺ نے فرمایا:حضرت داود علیہ السلام کے روزوں سے بڑھ کر کوئی روزہ نہیں، یعنی زندگی کے نصف دنوں کے روزے ، اس لیے ایک دن روزہ رکھا کرو، اور ایک دن افطار کیا کرو۔

Chapter No: 60

باب صِيَامِ أَيَّامِ الْبِيضِ ثَلاَثَ عَشْرَةَ وَأَرْبَعَ عَشْرَةَ وَخَمْسَ عَشْرَةَ

To observe Saum the three days (preceding) the full moon night on 13th, 14, and the 15th of the Lunar months.

باب: ایام بیض یعنی چاندنی کے دن ہر مہینے میں تیرھویں چودھویں پندرھویں کو روزہ رکھنا۔

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا أَبُو التَّيَّاحِ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو عُثْمَانَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ أَوْصَانِي خَلِيلِي صلى الله عليه وسلم بِثَلاَثٍ صِيَامِ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ، وَرَكْعَتَىِ الضُّحَى، وَأَنْ أُوتِرَ قَبْلَ أَنْ أَنَامَ‏

Narrated By Abu Huraira : My friend (the Prophet) advised me to observe three things: 1. To fast three days a month. 2. To pray two Rakat of Duha prayer. (fore-noon prayer) 3. To pray Witr before sleeping.

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میرے جانی دوست آپﷺ نے مجھ کو ہر مہینے تین روزے رکھنے اور چاشت کی نماز دو رکعتیں اور سونے سے پہلے وتر پڑھنے کی وصیت کی۔

‹ First4567