Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Superiority of the Night of Qadr (32)    كتاب فضل ليلة القدر

1234Last ›

Chapter No: 11

باب ‏{‏وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا‏}‏

"And when they see some merchandise or some amusement they disperse headlong to it ..." (V.62:11)

باب : اللہ تعالٰی کا (سورت جمعہ میں) یہ فرمانا ،

وَقَوْلُهُ جَلَّ ذِكْرُهُ ‏{‏رِجَالٌ لاَ تُلْهِيهِمْ تِجَارَةٌ وَلاَ بَيْعٌ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ‏}‏ وَقَالَ قَتَادَةُ كَانَ الْقَوْمُ يَتَّجِرُونَ، وَلَكِنَّهُمْ كَانُوا إِذَا نَابَهُمْ حَقٌّ مِنْ حُقُوقِ اللَّهِ لَمْ تُلْهِهِمْ تِجَارَةٌ وَلاَ بَيْعٌ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ، حَتَّى يُؤَدُّوهُ إِلَى اللَّهِ

And the Statement of Allah, "Men whom neither trade nor sale divert them from the remembrance of Allah ..." (V.24:37) Qatada said, "The people used to trade but whenever they were to perform ant of Allah's obligations then neither trade nor sale would divert them from the Remembrance of Allah, but they would rather fulfil that obligation."

جب کوئی سوداگری کھیل تماشا دیکھتے ہیں تو ادھر سٹک جاتے ہیں اور (سورت نور میں ) یہ فرمانا وہ مرد جن کو سوداگری بیچ کھوچ اللہ کی یاد سے غافل نہیں کرتی اور قتادہ نے کہا صحابہ سوداگری کرتے تھے مگر جب خدا کا فرض آن پڑتا تو کوئی سوداگری یا بیچ کھوچ اللہ کی یا د سے ان کو غافل نہ کرتی یہاں تک کہ وہ اللہ کا حق ادا کرتے ۔

حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ جَابِرٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ أَقْبَلَتْ عِيرٌ، وَنَحْنُ نُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم الْجُمُعَةَ، فَانْفَضَّ النَّاسُ إِلاَّ اثْنَىْ عَشَرَ رَجُلاً، فَنَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ ‏{‏وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِمًا ‏}‏

Narrated By Jabir : A caravan arrived (at Medina) while we were offering the Jumua prayer with the Prophet. The people left out for the caravan, with the exception of twelve persons. Then this Verse was revealed: 'But when they see some bargain or some amusement, they disperse headlong to it and leave you standing." (62.11)

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: (شام کا قافلہ) غلہ لے کر آیا اس وقت ہم جمعہ کی نماز نبیﷺکے ساتھ پڑھ رہے تھے (یعنی خطبہ سن رہے تھے) بارہ صحابہ کے علاوہ باقی تمام افراد ادھر چلے گئے۔ اس وقت یہ آیت نازل ہوئی " جب سودا گری یا تماشا دیکھتے ہیں تو اس کی طرف دوڑ پڑتے ہیں اور آپﷺکو کھڑا چھوڑ دیتے ہیں۔

Chapter No: 12

باب قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى ‏{‏أَنْفِقُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا كَسَبْتُمْ‏}‏‏

The Statement of Allah, "... Spend of the good things which you have earned ..." (V.2:267)

باب : اللہ تعالٰی کا (سورت بقرہ میں)یہ فرمانا ،

اپنی کمائی میں سے اچھی پاکیزہ چیزیں خرچ کرو۔

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِذَا أَنْفَقَتِ الْمَرْأَةُ مِنْ طَعَامِ بَيْتِهَا، غَيْرَ مُفْسِدَةٍ، كَانَ لَهَا أَجْرُهَا بِمَا أَنْفَقَتْ، وَلِزَوْجِهَا بِمَا كَسَبَ، وَلِلْخَازِنِ مِثْلُ ذَلِكَ، لاَ يَنْقُصُ بَعْضُهُمْ أَجْرَ بَعْضٍ شَيْئًا ‏"‏‏.‏

Narrated By 'Aisha : The Prophet said, "If a woman gives in charity from her house meals without wasting (i.e. being extravagant), she will get the reward for her giving, and her husband will also get the reward for his earning and the storekeeper will also get a similar reward. The acquisition of the reward of none of them will reduce the reward of the others."

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺنے فرمایا: جب عورت اپنے گھر کے کھانے میں سے صدقہ کرے (جو خاوند کا مال ہو) بشرطیکہ گھر بگاڑ کی نیت نہ ہو تو اس کو خرچ کرنے کا اور خاوند کو کمائی کرنے کا ثواب ملے گا اور خزانچی کو بھی ایسا ہی ثواب ملے گا، اور ان میں سے کسی کا ثواب دوسرے کے ثواب کو کم نہیں کرے گا۔


حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ هَمَّامٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِذَا أَنْفَقَتِ الْمَرْأَةُ مِنْ كَسْبِ زَوْجِهَا عَنْ غَيْرِ أَمْرِهِ، فَلَهُ نِصْفُ أَجْرِهِ ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "If a woman gives something (i.e. in charity) from her husband's earnings without his permission, she will get half his reward."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: جب عورت اپنے خاوند کی کمائی میں سے اس کی اجازت کے بغیر خرچ کردے تو اسے آدھا ثواب ملتا ہے۔

Chapter No: 13

باب مَنْ أَحَبَّ الْبَسْطَ فِي الرِّزْقِ

Whoever liked to expand in his sustenance.

باب : جو شخص رزق کی کشایش چاہے وہ کیا کرے۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي يَعْقُوبَ الْكِرْمَانِيُّ، حَدَّثَنَا حَسَّانُ، حَدَّثَنَا يُونُسُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ مَنْ سَرَّهُ أَنْ يُبْسَطَ لَهُ رِزْقُهُ أَوْ يُنْسَأَ لَهُ فِي أَثَرِهِ فَلْيَصِلْ رَحِمَهُ ‏"‏‏.‏

Narrated By Anas bin Malik : I heard Allah's Apostle saying, "whoever desires an expansion in his sustenance and age, should keep good relations with his Kith and kin."

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپﷺ فرماتے تھے: جو آدمی اپنی روزی میں کشادگی چاہتا ہو، یا عمر کی درازی چاہتا ہو ، اسے چاہیے کہ صلہ رحمی کرے۔

Chapter No: 14

باب شِرَاءِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِالنَّسِيئَةِ

The Prophet (s.a.w) purchased on credit.

باب : نبیﷺ کا ادھار خریدنا ۔

حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ ذَكَرْنَا عِنْدَ إِبْرَاهِيمَ الرَّهْنَ فِي السَّلَمِ فَقَالَ حَدَّثَنِي الأَسْوَدُ عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم اشْتَرَى طَعَامًا مِنْ يَهُودِيٍّ إِلَى أَجَلٍ، وَرَهَنَهُ دِرْعًا مِنْ حَدِيدٍ‏.‏

Narrated By 'Aisha : The Prophet purchased food grains from a Jew on credit and mortgaged his iron armour to him.

اعمش سے مروی ہے کہ ہم نے حضرت ابراہیم نخعی رحمہ اللہ کی مجلس میں ہم نے ادھار لین دین میں گروی رکھنے کا ذکر کیا تو انہوں نے کہا: مجھ سے اسودنے بیان کیا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہنبیﷺ نے ایک یہودی سے کچھ غلہ ایک مدت مقرر کرکے ادھار خریدا، اور اپنی لوہے کی ایک زرہ اس کے پاس گروی رکھی۔


حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ، ح‏.‏ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَوْشَبٍ، حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ أَبُو الْيَسَعِ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ الدَّسْتَوَائِيُّ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ مَشَى إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِخُبْزِ شَعِيرٍ، وَإِهَالَةٍ سَنِخَةٍ، وَلَقَدْ رَهَنَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم دِرْعًا لَهُ بِالْمَدِينَةِ عِنْدَ يَهُودِيٍّ، وَأَخَذَ مِنْهُ شَعِيرًا لأَهْلِهِ، وَلَقَدْ سَمِعْتُهُ يَقُولُ ‏"‏ مَا أَمْسَى عِنْدَ آلِ مُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم صَاعُ بُرٍّ وَلاَ صَاعُ حَبٍّ، وَإِنَّ عِنْدَهُ لَتِسْعَ نِسْوَةٍ ‏"‏‏.‏

Narrated By Qatada : Anas went to the Prophet with barley bread having some dissolved fat on it. The Prophet had mortgaged his armour to a Jew in Medina and took from him some barley for his family. Anas heard him saying, "The household of Muhammad did not possess even a single Sa of wheat or food grains for the evening meal, although he has nine wives to look after."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ نبیﷺکے پاس جوکی روٹی اور بدبودار چربی کھانے کےلیے لے گئے اور اس وقت نبیﷺکی حالت یہ تھی کہ آپﷺنے اپنی ذرہ مدینہ میں ایک یہودی کے یہاں گروی رکھی تھی، اور اس سے اپنے گھر والوں کےلیے جَو قرض لیا تھا ۔ میں نے خود آپﷺکو یہ فرماتے سنا کہ محمدﷺکے گھرانے میں کوئی شام ایسی نہیں آئی جس میں ان کے پاس ایک صاع گیہوں یا ایک صاع کوئی غلہ موجود رہا ہو ، حالانکہ آپﷺکی گھروالیوں کی تعداد نو تھی۔

Chapter No: 15

باب كَسْبِ الرَّجُلِ وَعَمَلِهِ بِيَدِهِ

The earnings of a person and his manual labour.

باب : آدمی کا کمائی کرنا اور ہاتھوں سے محنت کرنا ۔

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ لَمَّا اسْتُخْلِفَ أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ قَالَ لَقَدْ عَلِمَ قَوْمِي أَنَّ حِرْفَتِي لَمْ تَكُنْ تَعْجِزُ عَنْ مَئُونَةِ أَهْلِي، وَشُغِلْتُ بِأَمْرِ الْمُسْلِمِينَ، فَسَيَأْكُلُ آلُ أَبِي بَكْرٍ مِنْ هَذَا الْمَالِ وَيَحْتَرِفُ لِلْمُسْلِمِينَ فِيهِ‏.‏

Narrated By 'Aisha : When Abu Bakr As-Siddiq was chosen Caliph, he said, "My people know that my profession was not incapable of providing substance to my family. And as I will be busy serving the Muslim nation, my family will eat from the National Treasury of Muslims, and I will practise the profession of serving the Muslims."

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: جب حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ خلیفہ مقرر ہوئے تو کہنے لگے: میری قوم والوں کو معلوم ہے کہ میرا کاروبار میرے گھر والوں کی گذران کےلیے کافی رہا ہے۔لیکن اب میں مسلمانوں کے کام میں مشغول ہوگیا ہوں اس لیے آل ابوبکر اب بیت المال میں سے کھائے گی، اور حضرت ابوبکر مسلمانوں کا مال تجارت بڑھاتا رہے گا۔


حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو الأَسْوَدِ، عَنْ عُرْوَةَ، قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ ـ رضى الله عنها ـ كَانَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عُمَّالَ أَنْفُسِهِمْ، وَكَانَ يَكُونُ لَهُمْ أَرْوَاحٌ فَقِيلَ لَهُمْ لَوِ اغْتَسَلْتُمْ‏.‏ رَوَاهُ هَمَّامٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ‏.‏

Narrated By 'Aisha : The companions of Allah's Apostle used to practise manual labour, so their sweat used to smell, and they were advised to take a bath.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہﷺکے اصحاب اپنے کام اپنے ہاتھوں سے کیا کرتے تھے (کوئی خدمت گار نہ تھا) تو ان کے بدن سے بونکلتی تھی اس لیے ان سے کہا گیا: اگر تم نہالیا کرو (جب جمعہ کی نماز کےلیے جاؤ) تو بہتر ہے۔


حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عِيسَى، عَنْ ثَوْرٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، عَنِ الْمِقْدَامِ ـ رضى الله عنه ـ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَا أَكَلَ أَحَدٌ طَعَامًا قَطُّ خَيْرًا مِنْ أَنْ يَأْكُلَ مِنْ عَمَلِ يَدِهِ، وَإِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ دَاوُدَ ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ كَانَ يَأْكُلُ مِنْ عَمَلِ يَدِهِ ‏"‏‏.

Narrated By Al-Miqdam : The Prophet said, "Nobody has ever eaten a better meal than that which one has earned by working with one's own hands. The Prophet of Allah, David used to eat from the earnings of his manual labour."

حضرت مقدام بن معدی کرب سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: کسی آدمی کےلیے اس سے بہتر کوئی کھانا نہیں ہے کہ اپنے ہاتھ سے محنت کرکے کھائے اور اللہ کے نبی داؤد علیہ السلام اپنے ہاتھ سےکام کرکے روزی کھایا کرتے تھے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَنَّ دَاوُدَ ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ كَانَ لاَ يَأْكُلُ إِلاَّ مِنْ عَمَلِ يَدِهِ ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "The Prophet David used not to eat except from the earnings of his manual labour."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: حضرت داود علیہ السلام صرف اپنے ہاتھ کی کمائی سے کھایا کرتے تھے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ، مَوْلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لأَنْ يَحْتَطِبَ أَحَدُكُمْ حُزْمَةً عَلَى ظَهْرِهِ خَيْرٌ مِنْ أَنْ يَسْأَلَ أَحَدًا، فَيُعْطِيَهُ أَوْ يَمْنَعَهُ ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "One would rather cut and carry a bundle of wood on his back than ask somebody who may or may not give him."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺنے فرمایا: تم میں اگر کوئی لکڑی کا گھٹا اپنی پیٹھ پر لاد کر لائے، اسے بہتر ہے جو کسی کے سامنے ہاتھ پھیلائے چاہے وہ اسے کچھ دے یا نہ دے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم (( لأَنْ يَأْخُذَ أَحَدُكُمْ أَحْبُلَهُ ))

Narrated By Az-Zubair bin Al-Awwam : The Prophet said, "One would rather take a rope and cut wood and carry it than ask others)."

حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺنے فرمایا: اگر کوئی اپنی رسیوں کو سنبھالے اور ان میں لکڑیاں باندھ کر لائے( اس سے بہتر ہے کہ وہ لوگوں سے مانگتا پھرے)

Chapter No: 16

باب السُّهُولَةِ وَالسَّمَاحَةِ فِي الشِّرَاءِ وَالْبَيْعِ، وَمَنْ طَلَبَ حَقًّا فَلْيَطْلُبْهُ فِي عَفَافٍ

One should be lenient and generous in bargaining, and whoever demands his debts back should do so in a modest lenient manner.

باب : خرید و فروخت میں نرمی اور سیر چشمی کرنا اور اپنا حق پاکیزگی کے ساتھ مانگنا (بیہودہ باتیں نہ بکنا)

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ، مُحَمَّدُ بْنُ مُطَرِّفٍ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ رَحِمَ اللَّهُ رَجُلاً سَمْحًا إِذَا بَاعَ، وَإِذَا اشْتَرَى، وَإِذَا اقْتَضَى ‏"‏‏.‏

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : Allah's Apostle said, "May Allah's mercy be on him who is lenient in his buying, selling, and in demanding back his money."

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم کرے جو بیچتے وقت اور خریدتے وقت اور تقاضا کرتے وقت فیاضی اور نرمی سے کام لیتا ہو۔

Chapter No: 17

باب مَنْ أَنْظَرَ مُوسِرًا

Whoever gave time to a rich person to pay at his convenience.

باب : جو شخص مال دار کو مہلت دے .

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ، أَنَّ رِبْعِيَّ بْنَ حِرَاشٍ، حَدَّثَهُ أَنَّ حُذَيْفَةَ ـ رضى الله عنه ـ حَدَّثَهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ تَلَقَّتِ الْمَلاَئِكَةُ رُوحَ رَجُلٍ مِمَّنْ كَانَ قَبْلَكُمْ قَالُوا أَعَمِلْتَ مِنَ الْخَيْرِ شَيْئًا قَالَ كُنْتُ آمُرُ فِتْيَانِي أَنْ يُنْظِرُوا وَيَتَجَاوَزُوا عَنِ الْمُوسِرِ قَالَ قَالَ فَتَجَاوَزُوا عَنْهُ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ أَبُو مَالِكٍ عَنْ رِبْعِيٍّ ‏"‏ كُنْتُ أُيَسِّرُ عَلَى الْمُوسِرِ وَأُنْظِرُ الْمُعْسِرَ ‏"‏‏.‏ وَتَابَعَهُ شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ رِبْعِيٍّ‏.‏ وَقَالَ أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ رِبْعِيٍّ ‏"‏ أُنْظِرُ الْمُوسِرَ، وَأَتَجَاوَزُ عَنِ الْمُعْسِرِ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ نُعَيْمُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ عَنْ رِبْعِيٍّ ‏"‏ فَأَقْبَلُ مِنَ الْمُوسِرِ، وَأَتَجَاوَزُ عَنِ الْمُعْسِرِ ‏"‏‏.‏

Narrated By Hudhaifa : The Prophet said, "Before your time the angels received the soul of a man and asked him, 'Did you do any good deeds (in your life)?' He replied, 'I used to order my employees to grant time to the rich person to pay his debts at his convenience.' So Allah said to the angels; "Excuse him." Rabi said that (the dead man said), 'I used to be easy to the rich and grant time to the poor.' Or, in another narration, 'grant time to the well-off and forgive the needy,' or, 'accept from the well-off and forgive the needy.'

حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: تم سے پہلے گذشتہ امتوں کے کسی شخص کی روح کے پاس فرشتے آئے اور پوچھا کہ تم نے کچھ اچھے کام بھی کئے ہیں؟ روح نے جواب دیا کہ میں اپنے نوکروں سے کہا کرتا تھا کہ وہ مالدار لوگوں کو مہلت دے دیا کریں اور ان پر سختی نہ کریں ، اور محتاجوں کو معاف کردیا کریں۔ راوی نے بیان کیا کہ آپﷺنے فرمایا: پھر فرشتوں نے بھی اس سے درگذر کیا ۔ دوسری سند میں یہ الفاظ ہیں : میں مالدار کے ساتھ نرم معاملہ کرتا تھا ، اور تنگ حال مقروض کو مہلت دے دیتا تھا ۔ ایک اور سند میں یہ ہے کہ میں مالدار کو مہلت دیتا تھا ، اور تنگ دست کو معاف کردیتا تھا۔ اور ایک روایت میں یہ ہے کہ میں مالدار کا عذر قبول کرلیا کرتا تھا اورتنگ دست کو معاف کردیا کرتا تھا۔

Chapter No: 18

باب مَنْ أَنْظَرَ مُعْسِرًا

Whoever waited for a person in hard circumstances to pay back his debt

باب: جو شخص نادار محتاج کو مہلت دے اس کا ثواب ۔

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنَا الزُّبَيْدِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ كَانَ تَاجِرٌ يُدَايِنُ النَّاسَ، فَإِذَا رَأَى مُعْسِرًا قَالَ لِفِتْيَانِهِ تَجَاوَزُوا عَنْهُ، لَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يَتَجَاوَزَ عَنَّا، فَتَجَاوَزَ اللَّهُ عَنْهُ ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "There was a merchant who used to lend the people, and whenever his debtor was in straitened circumstances, he would say to his employees, 'Forgive him so that Allah may forgive us.' So, Allah forgave him."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا : ایک تاجر جو لوگوں کو قرض دیا کرتا، پھر جب دیکھتا کوئی محتاج ہے تو اپنے آدمیوں سےکہتا اس کو معاف کردو شاید اللہ ہم کو معاف کرے آخر (جب مرگیا تو ) اللہ نے اس کو بخش دیا۔

Chapter No: 19

باب إِذَا بَيَّنَ الْبَيِّعَانِ وَلَمْ يَكْتُمَا وَنَصَحَا

If both the seller and the buyer explain the good and the bad points concerning the transaction and hide nothing and give sincere advice.

باب : جب بیچنے والا اور خریدار دونوں صاف صاف بیان کر دیں اور ایک دوسرے کی بہتری چاہیں ،

وَيُذْكَرُ عَنِ الْعَدَّاءِ بْنِ خَالِدٍ قَالَ كَتَبَ لِي النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ هَذَا مَا اشْتَرَى مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنَ الْعَدَّاءِ بْنِ خَالِدٍ، بَيْعَ الْمُسْلِمِ الْمُسْلِمَ، لاَ دَاءَ، وَلاَ خِبْثَةَ، وَلاَ غَائِلَةَ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ قَتَادَةُ الْغَائِلَةُ الزِّنَا وَالسَّرِقَةُ وَالإِبَاقُ‏.‏ وَقِيلَ لإِبْرَاهِيمَ إِنَّ بَعْضَ النَّخَّاسِينَ يُسَمِّي آرِيَّ خُرَاسَانَ وَسِجِسْتَانَ فَيَقُولُ جَاءَ أَمْسِ مِنْ خُرَاسَانَ، جَاءَ الْيَوْمَ مِنْ سِجِسْتَانَ‏.‏ فَكَرِهَهُ كَرَاهِيَةً شَدِيدَةً‏.‏ وَقَالَ عُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ لاَ يَحِلُّ لاِمْرِئٍ يَبِيعُ سِلْعَةً، يَعْلَمُ أَنَّ بِهَا دَاءً، إِلاَّ أَخْبَرَهُ‏.‏

Al-Adda bin Khalid said, "The Prophet (s.a.w) got this statement written for me, 'This is what Muhammad, Messenger of Allah (s.a.w) bought from Adda bin Khalid as a Muslim sells to another Muslim and that it is neither sick, nor bad-behaved nor stolen.'" Qatada said that Al-Ghaila means adultery, theft or (the slave) who runs away. It was said to Ibrahim, "some brokers name their stables and the stables of Khurasan and Sigstan and say, it (i.e., the animal) arrived from Khurasan only yesterday (or) it came from Sigstan today." Ibrahim hated that very much. Uqba bin Amr said, "It is illegal for one to sell a thing if one knows that it has a defect, unless one informs the buyer of that defect."

اور عداء بن خالد سے منقول ہے کہ نبیﷺ نے مجھ کو بیع نامہ لکھ دیا یہ وہ کاغذ ہے جس میں محمد ﷺ اللہ کے پیغمبر کا عداء بن خالد سے خرید کر نے کا بیان ہے یہ بیع مسلمان کی ہے مسلمان کے ہاتھ نہ اس میں عیب ہے نہ فریب نہ فسق و فجور اور قتادہ نے کہا فسق وفجور سے مراد زنا ، چوری اور بھاگنا ہے اور ابرا ہیم نخعی سے پوچھا گیا بعضے نخاس والے (اپنے جانورں کی قیمت بڑھا نے کے لیے)طویلوں کا نام خراسان اور سجستان رکھتے ہیں کہتے ہیں یہ جانور کل ہی خراسان سے آیا ہے آج ہی سجستان سے آیا ہے ابراہیم نے اس کو بہت ہی مکروہ سمجھا اور عقبہ بن عامر نے کہا جس کو اپنے اسباب کا کوئی عیب معلوم ہو تو وہ خریدار سے بیان کر دے اس کو چھپانا درست نہیں ۔

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ صَالِحٍ أَبِي الْخَلِيلِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، رَفَعَهُ إِلَى حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ الْبَيِّعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا ـ أَوْ قَالَ حَتَّى يَتَفَرَّقَا ـ فَإِنْ صَدَقَا وَبَيَّنَا بُورِكَ لَهُمَا فِي بَيْعِهِمَا، وَإِنْ كَتَمَا وَكَذَبَا مُحِقَتْ بَرَكَةُ بَيْعِهِمَا ‏"‏‏.‏

Narrated By Hakim bin Hizam : Allah's Apostle said, "The seller and the buyer have the right to keep or return goods as long as they have not parted or till they part; and if both the parties spoke the truth and described the defects and qualities (of the goods), then they would be blessed in their transaction, and if they told lies or hid something, then the blessings of their transaction would be lost."

حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: خریدنے اور بیچنے والوں کو اس وقت اختیار (بیع ختم کردینے کا) ہے جب تک دونوں جدا نہ ہوں یا آپﷺ نے (مالم یتفرقا کے بجائے) حتیٰ یتفرقا فرمایا( آپﷺنے مزید ارشاد فرمایا) پس اگر دونوں نے سچائی سے کام لیا اور ہر بات صاف صاف کھول دی تو ان کی خرید و فروخت میں برکت ہوتی ہے لیکن اگر کوئی بات چھپا کر رکھی یا جھوٹ کہی تو ان کی برکت ختم کردی جاتی ہے۔

Chapter No: 20

باب بَيْعِ الْخِلْطِ مِنَ التَّمْرِ

Selling of mixed dates.

باب : اچھی اور بری کھجور ملی جلی بیچنا

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنَّا نُرْزَقُ تَمْرَ الْجَمْعِ، وَهْوَ الْخِلْطُ مِنَ التَّمْرِ، وَكُنَّا نَبِيعُ صَاعَيْنِ بِصَاعٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ صَاعَيْنِ بِصَاعٍ، وَلاَ دِرْهَمَيْنِ بِدِرْهَمٍ ‏"‏‏.

Narrated By Abu Said : We used to be given mixed dates (from the booty) and used to sell (barter) two Sas of those dates) for one Sa (of good dates). The Prophet said (to us), "No (bartering of) two Sas for one Sa nor two Dirhams for one Dirham is permissible", (as that is a kind of usury).

حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا:ہمیں مختلف قسم کی کھجوریں ایک ساتھ ملا کرتی تھیں اور ہم دو صاع کھجور ایک صاع کے بدلہ میں بیچ دیا کرتے تھے اس پر نبیﷺنے فرمایا: دو صاع ایک صاع کے بدلہ میں نہ بیچی جائے اور نہ دو درہم ایک درہم کے بدلے بیچے جائیں

1234Last ›