Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Ablutions (4)    كِتاب الوضوء

‹ First45678

Chapter No: 51

باب مَنْ مَضْمَضَ مِنَ السَّوِيقِ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ

Rinsing one’s mouth (with water) after eating As-Sawiq without repeating ablution.

باب: ستو کھانے کے بعد کلی کر کے نماز پڑھنا اور وضو نہ کرنا۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، مَوْلَى بَنِي حَارِثَةَ أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ النُّعْمَانِ، أَخْبَرَهُ‏.‏ أَنَّهُ، خَرَجَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَامَ خَيْبَرَ، حَتَّى إِذَا كَانُوا بِالصَّهْبَاءِ ـ وَهِيَ أَدْنَى خَيْبَرَ ـ فَصَلَّى الْعَصْرَ، ثُمَّ دَعَا بِالأَزْوَادِ، فَلَمْ يُؤْتَ إِلاَّ بِالسَّوِيقِ، فَأَمَرَ بِهِ فَثُرِّيَ، فَأَكَلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَكَلْنَا، ثُمَّ قَامَ إِلَى الْمَغْرِبِ، فَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا، ثُمَّ صَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ‏

Narrated By Suwaid bin Al-Nu'man : In the year of the conquest of Khaibar I went with Allah's Apostle till we reached Sahba,' a place near Khaibar, where Allah's Apostle offered the 'Asr prayer and asked for food. Nothing but Sawiq was brought. He ordered it to be moistened with water. He and all of us ate it and the Prophet got up for the evening prayer (Maghrib prayer), rinsed his mouth with water and we did the same, and he then prayed without repeating the ablution.

سوید بن نعمان رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ خیبر والے سال وہ آپﷺکے ساتھ (سفر) پر نکلے جب خیبر کے نشیب میں مقامِ صہباء پر پہنچے تو آپﷺ نے نمازِ عصر ادا کی، پھر آپﷺ نے کھانا منگوایا لیکن ستو کے سوا اور کچھ نہیں تھا، خیر سب نے کھایا اس کے بعد نمازِ مغرب ادا کرنے کےلیے کھڑے ہوئے آپﷺ نے کلی کی اور ہم نے بھی کی پھر آپﷺ نے نماز پڑھائی اور وضو نہیں کیا۔


وَحَدَّثَنَا أَصْبَغُ، قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَكَلَ عِنْدَهَا كَتِفًا، ثُمَّ صَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ‏

Narrated By Maimuna : The Prophet ate (a piece of) mutton from the shoulder region and then prayed without repeating the ablution.

حضرت اُم المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے ان کے ہاں بکری کا ایک شانہ(کندھا) تناول فرمایا اور (نیا) وضو کیے بغیر ہی نماز ادا فرمائی۔

Chapter No: 52

باب هَلْ يُمَضْمِضُ مِنَ اللَّبَنِ

Whether to rinse the mouth after drinking milk.

باب: کیا دودھ پینے کے بعد کلی کرے۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، وَقُتَيْبَةُ، قَالاَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم شَرِبَ لَبَنًا، فَمَضْمَضَ وَقَالَ ‏"‏ إِنَّ لَهُ دَسَمًا ‏"‏‏.‏ تَابَعَهُ يُونُسُ وَصَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ عَنِ الزُّهْرِيِّ‏

Narrated By Ibn 'Abbas : Allah's Apostle drank milk, rinsed his mouth and said, "It has fat."

عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے دودھ پینے کے بعد کلی کی اور فرمایا: اس میں چکنائی ہوتی ہے، عقیل کےساتھ اس حدیث کو یونس اور صالح بن کیسان نے بھی ابنِ شہاب سے روایت کیا ہے۔

Chapter No: 53

باب الْوُضُوءِ مِنَ النَّوْمِ وَمَنْ لَمْ يَرَ مِنَ النَّعْسَةِ وَالنَّعْسَتَيْنِ أَوِ الْخَفْقَةِ وُضُوءًا

Ablution after sleep. And whoever considers it necessary to repeat ablution after dozing once or twice or after nodding once in slumber.

باب: نیند سے وضو کرنے کا بیان اور جس شخص نے ایک دو باراونگھنے سے یا ایک آدھ جھونکا لینے سے وضو لازم نہیں سمجھا اس کی دلیل۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِذَا نَعَسَ أَحَدُكُمْ وَهُوَ يُصَلِّي فَلْيَرْقُدْ حَتَّى يَذْهَبَ عَنْهُ النَّوْمُ، فَإِنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا صَلَّى وَهُوَ نَاعِسٌ لاَ يَدْرِي لَعَلَّهُ يَسْتَغْفِرُ فَيَسُبَّ نَفْسَهُ ‏"

Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle said, "If anyone of you feels drowsy while praying he should go to bed (sleep) till his slumber is over because in praying while drowsy one does not know whether one is asking for forgiveness or for a bad thing for oneself."

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جب تم میں سے کسی کو دورانِ نماز اونگھ آجائے تو وہ آرام کرے حتی کہ نیند کا غلبہ ختم ہو جائے، کیوں کہ اسے نہیں معلوم کہ وہ اپنے لیے بخشش مانگ رہا ہے یا بدعاء کررہا ہے۔


حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِذَا نَعَسَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلاَةِ فَلْيَنَمْ حَتَّى يَعْلَمَ مَا يَقْرَأُ ‏"

Narrated By Anas : The Prophet said, "If anyone of you feels drowsy while praying, he should sleep till he understands what he is saying (reciting)."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص دورانِ نماز اونگھ محسوس کرے تو سوجائے ( پھر اس وقت نماز پڑھے) جب اسے اپنی قراءت کی سمجھ آرہی ہو۔

Chapter No: 54

باب الْوُضُوءِ مِنْ غَيْرِ حَدَثٍ

To perform ablution even on having no Hadath.

باب: وضو پر وضو کرنا بغیر حدث کے۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عَامِرٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا، ح قَالَ وَحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَامِرٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَتَوَضَّأُ عِنْدَ كُلِّ صَلاَةٍ‏.‏ قُلْتُ كَيْفَ كُنْتُمْ تَصْنَعُونَ قَالَ يُجْزِئُ أَحَدَنَا الْوُضُوءُ مَا لَمْ يُحْدِثْ‏

Narrated By 'Amr bin 'Amir : Anas said, "The Prophet used to perform ablution for every prayer." I asked Anas, "What you used to do?' Anas replied, "We used to pray with the same ablution until we break it with Hadath."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ہر نماز کےلئے وضو کیا کرتے تھے ، راوی عمرو بن عامر کہتے ہیں کہ میں نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا آپ لوگ کیا کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: جب تک وضو نہ ٹوٹتا اس وقت تک ایک ہی وضو کافی ہوتا تھا۔


حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي بُشَيْرُ بْنُ يَسَارٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي سُوَيْدُ بْنُ النُّعْمَانِ، قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَامَ خَيْبَرَ، حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالصَّهْبَاءِ، صَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْعَصْرَ، فَلَمَّا صَلَّى دَعَا بِالأَطْعِمَةِ، فَلَمْ يُؤْتَ إِلاَّ بِالسَّوِيقِ، فَأَكَلْنَا وَشَرِبْنَا، ثُمَّ قَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِلَى الْمَغْرِبِ فَمَضْمَضَ، ثُمَّ صَلَّى لَنَا الْمَغْرِبَ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ‏

Narrated By Suwaid bin Nu'man : In the year of the conquest of Khaibar I went with Allah's Apostle till we reached As-Sahba' where Allah's Apostle led the 'Asr prayer and asked for the food. Nothing but Sawiq was brought and we ate it and drank (water). The Prophet got up for the (Maghrib) Prayer, rinsed his mouth with water and then led the prayer without repeating the ablution.

سوید بن نعمان رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ فتح خبیر والے سال ہم آپﷺکے ساتھ (سفر) پر نکلے جب خیبر کے نشیب میں مقامِ صہباء پر پہنچے تو آپﷺ نے نمازِ عصر ادا کی، پھر آپﷺ نے کھانا منگوایا لیکن ستو کے سوا اور کچھ نہیں تھا، خیر سب نے کھایا اس کے بعد نمازِ مغرب ادا کرنے کےلیے کھڑے ہوئے آپﷺنے کلی کی اور ہم نے بھی کی پھرآپﷺ نے نماز پڑھائی اور وضو نہیں کیا۔

Chapter No: 55

باب مِنَ الْكَبَائِرِ أَنْ لاَ يَسْتَتِرَ مِنْ بَوْلِهِ

One of the major sins is not to protect oneself (one’s clothes and body) from one’s urine

باب: پیشاب احتیاط سے نہ کرنا کبیرہ گناہ ہے۔

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ، قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ مَرَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِحَائِطٍ مِنْ حِيطَانِ الْمَدِينَةِ أَوْ مَكَّةَ، فَسَمِعَ صَوْتَ إِنْسَانَيْنِ يُعَذَّبَانِ فِي قُبُورِهِمَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يُعَذَّبَانِ، وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ ‏"‏، ثُمَّ قَالَ ‏"‏ بَلَى، كَانَ أَحَدُهُمَا لاَ يَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِهِ، وَكَانَ الآخَرُ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ دَعَا بِجَرِيدَةٍ فَكَسَرَهَا كِسْرَتَيْنِ، فَوَضَعَ عَلَى كُلِّ قَبْرٍ مِنْهُمَا كِسْرَةً‏.‏ فَقِيلَ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لِمَ فَعَلْتَ هَذَا قَالَ ‏"‏ لَعَلَّهُ أَنْ يُخَفَّفَ عَنْهُمَا مَا لَمْ تَيْبَسَا أَوْ إِلَى أَنْ يَيْبَسَا ‏"

Narrated By Ibn 'Abbas : Once the Prophet, while passing through one of the grave-yards of Medina or Mecca heard the voices of two persons who were being tortured in their graves. The Prophet said, "These two persons are being tortured not for a major sin (to avoid)." The Prophet then added, "Yes! Indeed, one of them never saved himself from being soiled with his urine while the other used to go about with calumnies (to make enemy between friends). The Prophet then asked for a green leaf of a date-palm tree, broke it into two pieces and put one on each grave. On being asked why he had done so, he replied, "I hope that their torture might be lessened, till these get dried."

حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبیﷺ کا گزر مکہ یا مدینہ کے ایک باغ سے ہوا، (دوسری روایت میں بغیر شک کے مدینہ کے باغ کا تذکرہ ہے) تو آپﷺ نے دو آدمیوں کی آواز سنی جنہیں عذاب ہو رہا تھا، آپﷺنے فرمایا: انہیں عذاب ہو رہا ہے لیکن کسی بڑے کام کی وجہ سےنہیں، حقیقت یہ ہے کہ ان میں سے ایک پیشاب کے چھینٹوں سے نہیں بچتا تھا، اور دوسرا چغل خور تھا، پھر آپﷺنے کجھور کی ایک ہری ٹہنی منگوائی اور دو ٹکڑے کرکے دونوں قبروں پر ایک ایک لگا دی، لوگوں کے پوچھنے پر آپﷺ نے بتایا کہ شاید ان کے سوکھنے تک ان کے عذاب میں تخفیف کی جائے۔

Chapter No: 56

باب مَا جَاءَ فِي غَسْلِ الْبَوْلِ ، باب

What is said regarding washing out urine.

باب: پیشاب کو دھونا

وَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم لِصَاحِبِ الْقَبْرِ ‏"‏ كَانَ لاَ يَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِهِ ‏"‏‏.‏ وَلَمْ يَذْكُرْ سِوَى بَوْلِ النَّاسِ

And the Prophet (s.a.w) remarked about the person in the grave that he never saved himself from being soiled with his urine. And the Prophet (s.a.w) mentioned only the urine of human beings.

اور نبیﷺ نے ایک قبر والے کو (جس کا قصہ اوپر گزرا) یہ فرمایا کہ وہ اپنے پیشاب سے پر ہیز نہیں کرتا تھا تو آپؐ نے آدمی ہی کے پیشاب کا ذکر کیا۔

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ حَدَّثَنِي رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ، قَالَ حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ أَبِي مَيْمُونَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا تَبَرَّزَ لِحَاجَتِهِ أَتَيْتُهُ بِمَاءٍ فَيَغْسِلُ بِهِ

Narrated By Anas bin Malik : Whenever the Prophet went to answer the call of nature, I used to bring water with which he used to clean his private parts.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ جب قضائے حاجت کےلیے تشریف لے جاتے تو میں پانی لاتا جس سے آپﷺ طہارت فرماتے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ مَرَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِقَبْرَيْنِ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّهُمَا لَيُعَذَّبَانِ، وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ أَمَّا أَحَدُهُمَا فَكَانَ لاَ يَسْتَتِرُ مِنَ الْبَوْلِ، وَأَمَّا الآخَرُ فَكَانَ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ أَخَذَ جَرِيدَةً رَطْبَةً، فَشَقَّهَا نِصْفَيْنِ، فَغَرَزَ فِي كُلِّ قَبْرٍ وَاحِدَةً‏.‏ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ، لِمَ فَعَلْتَ هَذَا قَالَ ‏"‏ لَعَلَّهُ يُخَفَّفُ عَنْهُمَا مَا لَمْ يَيْبَسَا ‏"‏‏.‏ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى وَحَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا مِثْلَهُ ‏"‏ يَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِهِ ‏"

Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet once passed by two graves and said, "These two persons are being tortured not for a major sin (to avoid). One of them never saved himself from being soiled with his urine, while the other used to go about with calumnies(to make enmity between friends)." The Prophet then took a green leaf of a date-palm tree, split it into (pieces) and fixed one on each grave. They said, "O Allah's Apostle! Why have you done so?" He replied, "I hope that their punishment might be lessened till these (the pieces of the leaf) become dry." (See the foot-note of Hadith 215).

حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کا دو قبروں کے پاس سے گزر ہوا تو آپﷺ نے فرمایا: انہیں عذاب ہو رہا ہے لیکن کسی بڑے کام کی وجہ سےنہیں، حقیقت یہ ہے کہ ان میں سے ایک پیشاب کے چھینٹوں سے نہیں بچتا تھا، اور دوسرا چغل خور تھا، پھر آپﷺ نے کجھور کی ایک ہری ٹہنی منگوائی اور دو ٹکڑے کرکے دونوں قبروں پر ایک ایک لگا دی، لوگوں کے پوچھنے پر آپﷺ نے فرمایا: کہ شاید ان کے سوکھنے تک ان کے عذاب میں تخفیف کی جائے، ابن مثنی کہتے ہیں ہم سے وکیع نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا ، انہوں نے کہا میں نے مجاہد سے اسی حدیث کی طر ح سنا۔

Chapter No: 57

باب تَرْكِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَالنَّاسِ الأَعْرَابِيَّ حَتَّى فَرَغَ مِنْ بَوْلِهِ فِي الْمَسْجِدِ

The Prophet (s.a.w) and the people left the Bedouin undisturbed till he finished urinating in the masjid.

باب: نبیﷺاور صحابہ نے اس گنوار کو چھوڑ دیا ( جس نے مسجد میں پیشاب کرنا شروع کر دیا تھا) یہاں تک کہ وہ مسجد میں پیشاب کر چکا۔

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رَأَى أَعْرَابِيًّا يَبُولُ فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ ‏"‏ دَعُوهُ ‏"‏‏.‏ حَتَّى إِذَا فَرَغَ دَعَا بِمَاءٍ فَصَبَّهُ عَلَيْهِ‏

Narrated By Anas bin Malik : The Prophet saw a Bedouin making water in the mosque and told the people not to disturb him. When he finished, the Prophet asked for some water and poured it over (the urine).

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے ایک دیہاتی کو مسجد میں پیشاب کرتے دیکھا، تو فرمایا: اسے چھوڑ دو (یعنی کچھ نہ کہو) جب وہ فارغ ہوا تو آپﷺ نے پانی منگوایا اور اس پر بہا دیا۔

Chapter No: 58

باب صَبِّ الْمَاءِ عَلَى الْبَوْلِ فِي الْمَسْجِدِ ، باب يُهَرِيقُ الْمَاءَ عَلَى الْبَوْلِ

The pouring of water over the urine in the masjid.

باب: مسجد میں پیشاب پر پانی بہا دینا۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ قَامَ أَعْرَابِيٌّ فَبَالَ فِي الْمَسْجِدِ فَتَنَاوَلَهُ النَّاسُ، فَقَالَ لَهُمُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ دَعُوهُ وَهَرِيقُوا عَلَى بَوْلِهِ سَجْلاً مِنْ مَاءٍ، أَوْ ذَنُوبًا مِنْ مَاءٍ، فَإِنَّمَا بُعِثْتُمْ مُيَسِّرِينَ، وَلَمْ تُبْعَثُوا مُعَسِّرِينَ ‏"

Narrated By Abu Huraira : A Bedouin stood up and started urinating in the mosque. The people caught him but the Prophet ordered them to leave him and to pour a bucket or a tumbler of water over the place where he had passed the urine. The Prophet then said, "You have been sent to make things easy and not to make them difficult."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کہ ایک دیہاتی نے مسجد میں کھڑے ہو کر پیشاب کیا ، اور لوگوں نے اسے ڈانٹنا شروع کردیا تو آپﷺنے فرمایا: اسے چھوڑ دو اور ایک ڈول پیشاب والی جگہ پر بہا دو، کیوں کہ تمہیں لوگوں کےلیے آسانی کرنے والا بنا کر بھیجا گیا ہے نہ کہ تنگی کرنے والا۔


حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ جَاءَ أَعْرَابِيٌّ فَبَالَ فِي طَائِفَةِ الْمَسْجِدِ، فَزَجَرَهُ النَّاسُ، فَنَهَاهُمُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم، فَلَمَّا قَضَى بَوْلَهُ أَمَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِذَنُوبٍ مِنْ مَاءٍ، فَأُهْرِيقَ عَلَيْهِ‏

Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said as above.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دیہاتی آیا اورمسجد کے ایک کونے میں بیٹھ کر بیشاب کرنے لگا تو لوگوں نے اسے ڈانٹنا شروع کردیا، نبی ﷺ نے لوگوں کو منع کیا ، پھر جب وہ پیشاب کرنے سے فارغ ہوا تو نبیﷺنے ایک ڈول پانی منگوانے کا حکم دیا ،پھر اس کو پیشاب والی جگہ پر بہادیا گیا۔

Chapter No: 59

باب بَوْلِ الصِّبْيَانِ

The urine of children

باب: بچوں کے پیشاب کا بیان۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ، أَنَّهَا قَالَتْ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِصَبِيٍّ، فَبَالَ عَلَى ثَوْبِهِ، فَدَعَا بِمَاءٍ فَأَتْبَعَهُ إِيَّاهُ‏

Narrated By 'Aisha : (The mother of faithful believers) A child was brought to Allah's Apostle and it urinated on the garment of the Prophet. The Prophet asked for water and poured it over the soiled place.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کے پاس ایک بچہ لایا گیا جس نے آپﷺکے کپڑوں پر پیشاب کردیا تو نبیﷺنے پانی منگوا کر اس پر بہا دیا۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ، أَنَّهَا أَتَتْ بِابْنٍ لَهَا صَغِيرٍ، لَمْ يَأْكُلِ الطَّعَامَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، فَأَجْلَسَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي حِجْرِهِ، فَبَالَ عَلَى ثَوْبِهِ، فَدَعَا بِمَاءٍ فَنَضَحَهُ وَلَمْ يَغْسِلْهُ‏

Narrated By Um Qais bint Mihsin : I brought my young son, who had not started eating (ordinary food) to Allah's Apostle who took him and made him sit in his lap. The child urinated on the garment of the Prophet, so he asked for water and poured it over the soiled (area) and did not wash it.

ام قیس بنتِ محصن رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ وہ اپنے چھوٹے بچے جو ابھی کھانا نہیں کھاتا تھا کو نبی ﷺ کے پاس لائیں تو آپ ﷺ نے اسے اپنی گود میں بٹھا لیا، اس نے آپﷺ کے کپڑوں پر پیشاب کردیا، آپﷺ نے پانی منگوایا اور اس پر چھڑک دیا اور دھویا نہیں۔

Chapter No: 60

باب الْبَوْلِ قَائِمًا وَقَاعِدًا

To pass urine while standing and sitting.

باب: کھڑے کھڑے اور بیٹھ کر پیشاب کرنا۔

حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ أَتَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم سُبَاطَةَ قَوْمٍ فَبَالَ قَائِمًا، ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ، فَجِئْتُهُ بِمَاءٍ فَتَوَضَّأَ‏

Narrated By Hudhaifa : Once the Prophet went to the dumps of some people and passed urine while standing. He then asked for water and so I brought it to him and he performed ablution.

حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ ایک قوم کے کوڑے کی جگہ تشریف لائے اور وہاں کھڑے ہو کر پیشاب کیا، پھر پانی منگوایا، تو میں پانی لایا اور آپﷺ نے وضو کیا۔

‹ First45678