Chapter No: 101
باب إِثْمِ الْمَارِّ بَيْنَ يَدَىِ الْمُصَلِّي
The sin of a person who passes in front of a person offering Salat.
باب: نمازی کے سامنے سے گزرجانے کا گناہ۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ، مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ، أَرْسَلَهُ إِلَى أَبِي جُهَيْمٍ يَسْأَلُهُ مَاذَا سَمِعَ مِنْ، رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي الْمَارِّ بَيْنَ يَدَىِ الْمُصَلِّي فَقَالَ أَبُو جُهَيْمٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " لَوْ يَعْلَمُ الْمَارُّ بَيْنَ يَدَىِ الْمُصَلِّي مَاذَا عَلَيْهِ لَكَانَ أَنْ يَقِفَ أَرْبَعِينَ خَيْرًا لَهُ مِنْ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ ". قَالَ أَبُو النَّضْرِ لاَ أَدْرِي أَقَالَ أَرْبَعِينَ يَوْمًا أَوْ شَهْرًا أَوْ سَنَةً
Narrated By Busr bin Said : That Zaid bin Khalid sent him to Abi Juhaim to ask him what he had heard from Allah's Apostle about a person passing in front of another person who was praying. Abu Juhaim replied, "Allah's Apostle said, 'If the person who passes in front of another person in prayer knew the magnitude of his sin he would prefer to wait for 40 (days, months or years) rather than to pass in front of him." Abu An-Nadr said, "I do not remember exactly whether he said 40 days, months or years."
بسر بن سعید سے روایت ہے کہ زید بن خالد نے ان کو ابوجحیم (عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ) کے پاس بھیجا،تاکہ وہ ان سے پوچھیں کہ نمازی کے آگے گذرنے والے کے بارے میں انہوں نے رسول اللہﷺسے کیا سنا ہے ؟ حضرت ابو جحیم نے کہا: رسول اللہﷺ نے فرمایا: اگر نمازی کے سامنے سے گذرنے والا یہ جانتا ہو کہ اس کا کتنا عذاب ہوگا تو چالیس تک اس کو کھڑا رہنا اس کے آگے سے گذر جانے سے بہتر معلوم ہوتا۔ ابو النضر نے کہا: مجھ کو یاد نہیں رہا بسر بن سعد نے چالیس دن کہا، چالیس مہینے یا چالیس برس۔
Chapter No: 102
باب اسْتِقْبَالِ الرَّجُلِ صَاحِبَهُ أَوْ غَيْرَهُ فِي صَلاَتِهِ وَهُوَ يُصَلِّي
A man facing another man while offering Salat
باب: ایک شخص نمازپڑھ رہا ہو دوسرا اس کی طرف منہ کر کے بیٹھے تو کیسا ہے
وَكَرِهَ عُثْمَانُ أَنْ يُسْتَقْبَلَ الرَّجُلُ وَهُوَ يُصَلِّي، وَإِنَّمَا هَذَا إِذَا اشْتَغَلَ بِهِ، فَأَمَّا إِذَا لَمْ يَشْتَغِلْ فَقَدْ قَالَ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ مَا بَالَيْتُ إِنَّ الرَّجُلَ لاَ يَقْطَعُ صَلاَةَ الرَّجُلِ
Uthman disliked to face a praying person if it diverted his attention. Zaid bin Thabit said, "But if it does not have such an effect (if it does not divert his attention), the man does not cancel the Salat of another man."
اور حضرت عثمانؓ نے اس کو مکروہ جانا کہ نماز ی کے سامنے منہ کر کے بیٹھے امام بخاری نے کہا یہ کراہت جب ہے کہ نمازی کا دھیان بٹے اگر اس کا دھیان نہ بٹے تو زید بن ثابت نے کہا مجھے اس کی کچھ پروانہیں اس لئے کہ مردکی نمازمرد سے نہیں ٹوٹتی۔
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ خَلِيلٍ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ مُسْلِمٍ ـ يَعْنِي ابْنَ صُبَيْحٍ ـ عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهُ ذُكِرَ عِنْدَهَا مَا يَقْطَعُ الصَّلاَةَ فَقَالُوا يَقْطَعُهَا الْكَلْبُ وَالْحِمَارُ وَالْمَرْأَةُ. قَالَتْ قَدْ جَعَلْتُمُونَا كِلاَبًا، لَقَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ يُصَلِّي، وَإِنِّي لَبَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ، وَأَنَا مُضْطَجِعَةٌ عَلَى السَّرِيرِ، فَتَكُونُ لِي الْحَاجَةُ، فَأَكْرَهُ أَنْ أَسْتَقْبِلَهُ فَأَنْسَلُّ انْسِلاَلاً. وَعَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ نَحْوَهُ
Narrated By 'Aisha : The things which annul the prayers were mentioned before me. They said, "Prayer is annulled by a dog, a donkey and a woman (if they pass in front of the praying people)." I said, "You have made us (i.e. women) dogs. I saw the Prophet praying while I used to lie in my bed between him and the Qibla. Whenever I was in need of something, I would slip away. for I disliked to face him."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ان کے سامنے ان چیزوں کا ذکر ہوا جن سے نماز ٹوٹ جاتی ہے لوگوں نے کہا: کتا اور گدھا اور عورت کے گذرنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے انہوں نے کہا: تم نے ہم کو کتا بنا دیا، میں نے دیکھا کہ نبیﷺ نماز پڑھ رہے تھے اور میں آپﷺ اور قبلے کے درمیان (سامنے) چارپائی پر پڑی رہتی پھر مجھے کوئی کام ہوتا تو میں آپﷺ کے سامنے منہ کرنا برا جانتی ، میں آہستہ سے کھسک جاتی۔ اس حدیث کو اعمش نے ابراہیم سے انہوں نے اسود سے انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے بھی ایسا ہی روایت کیا۔
Chapter No: 103
باب الصَّلاَةِ خَلْفَ النَّائِمِ
To offer As-Salat behind a sleeping person.
باب: سوتے ہوئے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي وَأَنَا رَاقِدَةٌ مُعْتَرِضَةٌ عَلَى فِرَاشِهِ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُوتِرَ أَيْقَظَنِي فَأَوْتَرْتُ
Narrated By 'Aisha : The Prophet used to pray while I was sleeping across in his bed in front of him. Whenever he wanted to pray Witr, he would wake me up and I would pray Witr.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ نماز پڑھتے تھے اور میں (آپﷺ کے سامنے) بچھونے پر آڑی سوتی ہوئی پڑی ہوتی، جب آپﷺ وتر پڑھنے لگتے تو مجھ کو جگا دیتے میں وتر پڑھ لیتی۔
Chapter No: 104
باب التَّطَوُّعِ خَلْفَ الْمَرْأَةِ
To offer Nawafil (non-obligatory prayers) behind a sleeping woman.
باب: عورت کے پیچھے نفل نماز پڑھنا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ، مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهَا قَالَتْ كُنْتُ أَنَامُ بَيْنَ يَدَىْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَرِجْلاَىَ فِي قِبْلَتِهِ، فَإِذَا سَجَدَ غَمَزَنِي فَقَبَضْتُ رِجْلَىَّ، فَإِذَا قَامَ بَسَطْتُهُمَا. قَالَتْ وَالْبُيُوتُ يَوْمَئِذٍ لَيْسَ فِيهَا مَصَابِيحُ
Narrated By 'Aisha : The wife of the Prophet, "I used to sleep in front of Allah's Apostle with my legs opposite his Qibla (facing him); and whenever he prostrated, he pushed my feet and I withdrew them and whenever he stood, I stretched them." 'Aisha added, "In those days there were no lamps in the houses."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے جو کہ نبیﷺ کی زوجہ محترمہ تھیں، انہوں نے کہا: میں رسول اللہﷺ کے سامنے سوتی رہتی اور میرے پاؤں آپﷺ کے قبلے کی جانب ہوتے جب آپﷺ سجدہ کرنے لگتے، تو ہاتھ سے میرے پاؤں کو ہلکا سا دباتے، تو میں اپنے پاؤں سمیٹ لیتی پھر جب نماز میں کھڑے ہوتے میں پاؤں پھیلا دیتی ان دنوں گھروں میں چراغ بھی نہ تھے۔
Chapter No: 105
باب مَنْ قَالَ لاَ يَقْطَعُ الصَّلاَةَ شَىْءٌ
Whoever said, "Nothing annuls As-Salat (i.e. nothing of what others do, not the praying person himself)."
باب: اس شخص کی دلیل جو کہتا ہے نماز کو کوئی چیز نہیں توڑتی۔
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ،. قَالَ الأَعْمَشُ وَحَدَّثَنِي مُسْلِمٌ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، ذُكِرَ عِنْدَهَا مَا يَقْطَعُ الصَّلاَةَ الْكَلْبُ وَالْحِمَارُ وَالْمَرْأَةُ فَقَالَتْ شَبَّهْتُمُونَا بِالْحُمُرِ وَالْكِلاَبِ، وَاللَّهِ لَقَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي، وَإِنِّي عَلَى السَّرِيرِ ـ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ ـ مُضْطَجِعَةً فَتَبْدُو لِي الْحَاجَةُ، فَأَكْرَهُ أَنْ أَجْلِسَ فَأُوذِيَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَأَنْسَلُّ مِنْ عِنْدِ رِجْلَيْهِ
Narrated By 'Aisha : The things which annual prayer were mentioned before me (and those were): a dog, a donkey and a woman. I said, "You have compared us (women) to donkeys and dogs. By Allah! I saw the Prophet praying while I used to lie in (my) bed between him and the Qibla. Whenever I was in need of something, I disliked to sit and trouble the Prophet. So, I would slip away by the side of his feet."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے سامنے اس کا ذکر کیا گیا کہ کتا یا گدھا یا عورت کے گذرنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے، انہوں نے کہا: تم نے ہم کو گدھے اورکتے کے ساتھ مشابہت دی،اللہ کی قسم! میں نے نبیﷺ کو نماز پڑھتے دیکھا اس حال میں کہ میں آپﷺ کے اور قبلہ کے درمیان لیٹی رہتی پھر مجھے کوئی کام درپیش ہوتا تو میں بیٹھ کر آپﷺ کو تکلیف دینا مناسب نہیں سمجھتی اور میں آپﷺکے پاؤں کی طرف سے نکل کر کھسک جاتی۔
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، قَالَ أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّهُ سَأَلَ عَمَّهُ عَنِ الصَّلاَةِ، يَقْطَعُهَا شَىْءٌ فَقَالَ لاَ يَقْطَعُهَا شَىْءٌ، أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَتْ لَقَدْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُومُ فَيُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ، وَإِنِّي لَمُعْتَرِضَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ عَلَى فِرَاشِ أَهْلِهِ
Narrated By 'Aisha : (The wife of the Prophet) Allah's Apostle used to get up at night and pray while I used to lie across between him and the Qibla on his family's bed.
یعقوب بن ابراہیم نے خبر دی کہ ہم کو ابن شہاب کے بھتیجے (محمد بن عبداللہ) نے بیان کیاکہ انہوں نے اپنے چچا ابن شہاب زہری رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا کیا نماز کو کوئی چیز توڑتی ہے؟ انہوں نے کہا: نہیں، کوئی چیز نماز کو نہیں توڑتی۔ مجھ سے عروہ بن زبیر نے بیان کیا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نبیﷺ کی زوجہ محترمہ کہتی تھیں کہ رسول اللہﷺ رات کو اٹھتے اور (تہجد کی) نماز پڑھتے اور میں آپﷺ کے اور قبلے کے بیچ میں اپنے گھر کے بچھونے پر آڑی پڑی رہتی۔
Chapter No: 106
باب إِذَا حَمَلَ جَارِيَةً صَغِيرَةً عَلَى عُنُقِهِ فِي الصَّلاَةِ
If a small girl is carried on one's neck during As-Salat.
باب: نماز پڑھتے میں چھوٹی بچیّ کو اپنی گردن پر بٹھا لینا (جائز ہے)
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ الأَنْصَارِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُصَلِّي وَهْوَ حَامِلٌ أُمَامَةَ بِنْتَ زَيْنَبَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَلأَبِي الْعَاصِ بْنِ رَبِيعَةَ بْنِ عَبْدِ شَمْسٍ، فَإِذَا سَجَدَ وَضَعَهَا، وَإِذَا قَامَ حَمَلَهَا
Narrated By Abu Qatada Al-Ansari : Allah's Apostle was praying and he was carrying Umama the daughters of Zainab, the daughter of Allah's Apostle and she was the daughter of 'As bin Rabi'a bin 'AbduShams. When he prostrated, he put her down and when he stood, he carried her (on his neck).
حضرت ابو قتادہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ امامہ بنت زینب بنت رسول اللہﷺ، جو کہ ابو العاص بن ربیعہ بن عبد شمس کی بیٹی ہے کو اٹھائے ہوئے نماز پڑھ رہے تھے، جب آپﷺ سجدہ کرتے تو ان کو زمین پر بٹھا دیتے اور جب کھڑے ہوتے ان کو اٹھا لیتے۔
Chapter No: 107
باب إِذَا صَلَّى إِلَى فِرَاشٍ فِيهِ حَائِضٌ
To offer Salat facing a bed occupied by a menstruating woman.
باب: ایسے بچھو نے کی طرف نماز پڑھنا جس پر کوئی حیض والی عورت پڑی ہو۔
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ، قَالَ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، عَنِ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادِ بْنِ الْهَادِ، قَالَ أَخْبَرَتْنِي خَالَتِي، مَيْمُونَةُ بِنْتُ الْحَارِثِ قَالَتْ كَانَ فِرَاشِي حِيَالَ مُصَلَّى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَرُبَّمَا وَقَعَ ثَوْبُهُ عَلَىَّ وَأَنَا عَلَى فِرَاشِي
Narrated By Maimuna bint Al-Harith : My bed was beside the praying place (Musalla) of the Prophet and sometimes his garment fell on me while I used to lie in my bed.
عبداللہ بن شدّاد بن ہاد سے روایت ہےکہ انہوں نے کہا: میری خالہ ام المؤمنین میمونہ بنت حارث نے بیان کیا کہ میرا بچھونہ نبیﷺکے جائے نماز کے بازو میں رہتا کبھی ایسا ہوتا کہ(نماز پڑھتے میں) آپﷺ کا کپڑا میرے بدن پر پڑ جاتا میں اپنے بچھونے پر رہتی۔
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، قَالَ حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ، سُلَيْمَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَدَّادٍ، قَالَ سَمِعْتُ مَيْمُونَةَ، تَقُولُ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي وَأَنَا إِلَى جَنْبِهِ نَائِمَةٌ، فَإِذَا سَجَدَ أَصَابَنِي ثَوْبُهُ، وَأَنَا حَائِضٌ. وَزَادَ مُسَدَّدٌ عَنْ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الشَّيْبَانِيُّ، وَأَنَا حَائِضٌ
Narrated By Maimuna : The Prophet used to pray while I used to sleep beside him during my periods (menses) and in prostrations his garment used to touch me.
حضرت ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبیﷺ نماز پڑھتے رہتے تھے اور میں آپﷺ کے پہلو میں سوتی رہتی، جب آپﷺ سجدہ کرتے تو آپﷺ کا کپڑا مجھ سے چھو جاتا اور میں حیض سے ہوتی۔
Chapter No: 108
باب هَلْ يَغْمِزُ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ عِنْدَ السُّجُودِ لِكَىْ يَسْجُدَ؟
Is it permissible to touch or push one's wife in prostration, in order to prostrate properly?
باب: کیا مرد سجدہ کرتے وقت اپنی عورت کا بدن چھو سکتا ہے سجدہ کے لئے۔
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ بِئْسَمَا عَدَلْتُمُونَا بِالْكَلْبِ وَالْحِمَارِ، لَقَدْ رَأَيْتُنِي وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي، وَأَنَا مُضْطَجِعَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَسْجُدَ غَمَزَ رِجْلَىَّ فَقَبَضْتُهُمَا
Narrated By 'Aisha : It is not good that you people have made us (women) equal to dogs and donkeys. No doubt I saw Allah's Apostle praying while I used to lie between him and the Qibla and when he wanted to prostrate, he pushed my legs and I withdrew them.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں: تم لوگوں نے بہت برا کیا ہے کہ ہم عورتوں کو کتے اور گدھے کے برابر کردیا، حالانکہ میں نے تو خود رسول اللہ ﷺکو دیکھا وہ نماز پڑھ رہے تھے اس حال میں کہ میں آپﷺاور قبلہ کے درمیان میں لیٹی رہتی ،جب آپﷺ سجدہ کرنے لگتے تو میرے پاؤں چھو دیتے میں ان کو سمیٹ لیتی۔
Chapter No: 109
باب الْمَرْأَةِ تَطْرَحُ عَنِ الْمُصَلِّي، شَيْئًا مِنَ الأَذَى
A woman can remove troublesome or offensive things from a person in Salat.
باب: عورت اگر نمازی کے بدن پر سے کچھ پلیدی وغیرہ پھینک دے تو نماز نہیں ٹوٹتی۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ السُّرْمَارِيُّ، قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، قَالَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَائِمٌ يُصَلِّي عِنْدَ الْكَعْبَةِ، وَجَمْعُ قُرَيْشٍ فِي مَجَالِسِهِمْ إِذْ قَالَ قَائِلٌ مِنْهُمْ أَلاَ تَنْظُرُونَ إِلَى هَذَا الْمُرَائِي أَيُّكُمْ يَقُومُ إِلَى جَزُورِ آلِ فُلاَنٍ، فَيَعْمِدُ إِلَى فَرْثِهَا وَدَمِهَا وَسَلاَهَا فَيَجِيءُ بِهِ، ثُمَّ يُمْهِلُهُ حَتَّى إِذَا سَجَدَ وَضَعَهُ بَيْنَ كَتِفَيْهِ فَانْبَعَثَ أَشْقَاهُمْ، فَلَمَّا سَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَضَعَهُ بَيْنَ كَتِفَيْهِ، وَثَبَتَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم سَاجِدًا، فَضَحِكُوا حَتَّى مَالَ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ مِنَ الضَّحِكِ، فَانْطَلَقَ مُنْطَلِقٌ إِلَى فَاطِمَةَ ـ عَلَيْهَا السَّلاَمُ ـ وَهْىَ جُوَيْرِيَةٌ، فَأَقْبَلَتْ تَسْعَى وَثَبَتَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم سَاجِدًا حَتَّى أَلْقَتْهُ عَنْهُ، وَأَقْبَلَتْ عَلَيْهِمْ تَسُبُّهُمْ، فَلَمَّا قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الصَّلاَةَ قَالَ " اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِقُرَيْشٍ، اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِقُرَيْشٍ، اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِقُرَيْشٍ ـ ثُمَّ سَمَّى ـ اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِعَمْرِو بْنِ هِشَامٍ، وَعُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ، وَشَيْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ، وَالْوَلِيدِ بْنِ عُتْبَةَ، وَأُمَيَّةَ بْنِ خَلَفٍ، وَعُقْبَةَ بْنِ أَبِي مُعَيْطٍ، وَعُمَارَةَ بْنِ الْوَلِيدِ ". قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَوَاللَّهِ لَقَدْ رَأَيْتُهُمْ صَرْعَى يَوْمَ بَدْرٍ، ثُمَّ سُحِبُوا إِلَى الْقَلِيبِ قَلِيبِ بَدْرٍ، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " وَأُتْبِعَ أَصْحَابُ الْقَلِيبِ لَعْنَةً "
Narrated By 'Amr bin Maimuin : 'Abdullah bin Mas'ud said, "While Allah's Apostle was praying beside the Ka'ba, there were some Quraish people sitting in a gathering. One of them said, 'Don't you see this (who does deeds just to show off)? Who amongst you can go and bring the dung, blood and the abdominal contents (intestines, etc). of the slaughtered camels of the family of so and so and then wait till he prostrates and put that in between his shoulders?' The most unfortunate amongst them ('Uqba bin Abi Mu'ait) went (and brought them) and when Allah's Apostle prostrated, he put them between his shoulders. The Prophet remained in prostration and they laughed so much so that they fell on each other. A passer-by went to Fatima, who was a young girl in those days. She came running and the Prophet was still in prostration. She removed them and cursed upon the Quraish on their faces. When Allah's Apostle completed his prayer, he said, 'O Allah! Take revenge on Quraish.' He said so thrice and added, 'O Allah! take revenge on 'Amr bin Hisham, 'Utba bin Rabia, Shaiba bin Rabi'a, Al-Walid bin'Utba, Umaiya bin Khalaf, 'Uqba bin Abi Mu'ait and 'Umarah bin Al-Walid." Abdullah added, "By Allah! I saw all of them dead in the battle field on the day of Badr and they were dragged and thrown in the Qalib (a well) at Badr: Allah's Apostle then said, 'Allah's curse has descended upon the people of the Qalib (well).
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک بار ایسا ہوا کہ رسول اللہﷺ کعبے کے پاس کھڑے ہوکر نماز پڑھ رہے تھے اور قریش کے کافر اپنی مجلسوں میں بیٹھے تھے، اتنے میں ایک قریشی ان میں سے بولا (ابو جہل ملعون) تم اس ریاکار کو نہیں دیکھتے ،تم میں کوئی ایسا ہے جو فلاں لوگوں کےذبح کئے ہوئے اونٹ کا گوبر، خون، اور اوجھڑی اٹھا لائے، پھر انتظار کرے ، جب وہ سجدہ میں جائیں تو اس کے کندھے پر رکھ دیں۔ یہ سن کر ان میں ایک بڑا بدبخت (عقبہ بن ابی معیط) کھڑا ہوا (اور یہ سب چیزیں لیکر آیا) جب آپﷺ سجدے میں گئے تو وہ سب (نجاست) آپﷺ کے کندھوں کے درمیان رکھ دی۔ آپﷺ برابر سجدے ہی میں پڑے رہے (سر مبارک نہیں اٹھاسکے) اور مشرکین یہ دیکھ کر ہنسنے لگے ، اور ہنسی کے مارے ایک دوسروں سے لوٹ پوٹ ہونے لگے، ایک شخص حضرت فاطمہ علیہا السلام کے پاس آئے اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا اس وقت چھوٹی بچی تھی،وہ دوڑتی ہوئی آئی اور آپﷺاس وقت بھی سجدہ کی حالت میں تھے، پھر حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے ان غلاظتوں کو آپ ﷺسے ہٹا دیا اور مشرکین کو برا بھلا کہنا شروع کیا۔جب رسول اللہﷺنےنماز پوری کی تو فرمایا: اے اللہ! قریش پر عذاب نازل کردے، اے اللہ! قریش پر عذاب نازل کردے، اے اللہ! قریش پر عذاب نازل کردے، پھر اس کے بعد آپﷺ نے نام لے کر یوں دعا کی: یا اللہ! عمرو بن ہشام ابو جہل ، اور عتبہ بن ربیعہ، اور شیبہ بن ربیعہ اور ولید بن عتبہ ،اور امیہ بن خلف، اور عقبہ بن ابی معیط اور عمارہ بن ولید کو ہلاک کردے۔حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا:اللہ کی قسم! میں نے بدر کے دن ان سب لوگوں کو مرا پڑا دیکھا ان کی لاشیں بدر کے کوئیں میں گھسیٹ کر پھینک دی گئیں ،اس کے بعد رسول اللہﷺ نے فرمایا:کنویں والے اللہ کی رحمت سے دور کردئیے گئے۔