Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Menstrual Periods (6)    كتاب الحيض

‹ First891011

Chapter No: 91

باب قَدْرِ كَمْ يَنْبَغِي أَنْ يَكُونَ بَيْنَ الْمُصَلِّي وَالسُّتْرَةِ ؟

What should be the distance between the person offering Salat and the Sutra?

باب: نمازی اور سترے میں کتنا فاصلہ ہونا چاہئیے؟

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ، قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سَهْلٍ، قَالَ كَانَ بَيْنَ مُصَلَّى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَبَيْنَ الْجِدَارِ مَمَرُّ الشَّاةِ‏

Narrated By Sahl (bin Sa'd) : The distance between the Musalla of Allah's Apostle and the wall was just sufficient for a sheep to pass through.

حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کے سجدہ کرنے کی جگہ اور دیوار کے درمیان ایک بکری کے گذر سکنے کا فاصلہ ہوتا تھا۔


حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ، قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ، قَالَ كَانَ جِدَارُ الْمَسْجِدِ عِنْدَ الْمِنْبَرِ مَا كَادَتِ الشَّاةُ تَجُوزُهَا‏

Narrated By Salama : The distance between the wall of the mosque and the pulpit was hardly enough for a sheep to pass through.

حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ فرماتے تھے: مسجدنبوی کی دیوار اورمنبر کے درمیان بکری کے گذر سکنے کے فاصلہ کے برابر جگہ ہوتی تھی۔

Chapter No: 92

باب الصَّلاَةِ إِلَى الْحَرْبَ

To offer As-Salat using a Harba (a short spear) (as a Sutra).

باب: برچھی کی طرف نماز پڑھنا۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُرْكَزُ لَهُ الْحَرْبَةُ فَيُصَلِّي إِلَيْهَا‏

Narrated By 'Abdullah : The Prophet used to get a Harba planted in front of him (as a Sutra) and pray behind it.

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہےکہ نبیﷺ کیلئے برچھا گاڑھا جاتا تو آپﷺ اس کی طرف نماز پڑھتے۔

Chapter No: 93

باب الصَّلاَةِ إِلَى الْعَنَزَةِ

To offer As-Salat using an Anaza (a spear-headed stick) (as a Sutra).

باب: گانسی دار لکڑی کی طرف نماز پڑھنا ۔

حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ، قَالَ سَمِعْتُ أَبِي قَالَ، خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِالْهَاجِرَةِ، فَأُتِيَ بِوَضُوءٍ فَتَوَضَّأَ فَصَلَّى بِنَا الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ، وَالْمَرْأَةُ وَالْحِمَارُ يَمُرُّونَ مِنْ وَرَائِهَا

Narrated By 'Aun bin Abi Juhaifa : that he had heard his father saying, "Allah's Apostle came to us at mid-day and water was brought for his ablution. He performed ablution and led us in Zuhr and 'Asr prayers with an 'Anza planted in front of him (as a Sutra), while women and donkeys were passing beyond it."

حضرت عون بن ابی جحیفہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: میں نے اپنے والد (ابو جحیفہ وہب بن عبداللہ) سے سنا کہ رسول اللہﷺ دوپہر کے وقت ہمارے طرف باہر تشریف لائے تو وضو کا پانی لایا گیا، آپﷺ نے وضو کیا ، پھرہمیں ظہر وعصر کی نماز پڑھائی، اور آپﷺ کے سامنے ایک برچھی گاڑی گئی، عورتیں اور گدھے اس کے پیچھے سے گذر رہے تھے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ بَزِيعٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شَاذَانُ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا خَرَجَ لِحَاجَتِهِ تَبِعْتُهُ أَنَا وَغُلاَمٌ وَمَعَنَا عُكَّازَةٌ أَوْ عَصًا أَوْ عَنَزَةٌ وَمَعَنَا إِدَاوَةٌ، فَإِذَا فَرَغَ مِنْ حَاجَتِهِ نَاوَلْنَاهُ الإِدَاوَةَ

Narrated By Anas Ibn Malik : Whenever the Prophet went for answering the call of nature, I and another boy used to go after him with a staff, a stick or an 'Anza and a tumbler of water and when he finished from answering the call of nature we would hand that tumbler of water to him.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ جب حاجت کیلئے نکلتے تو میں اور ایک لڑکا آپﷺ کے پیچھے جاتے، ہمارے پاس عکازہ(لوہے کا پھل لگا ہوا ڈنڈا) یا لاٹھی یا برچھی اور پانی کی چھاگل، جب آپﷺ حاجت سے فارغ ہوتے تو ہم چھاگل آپﷺ کو دے دیتے۔

Chapter No: 94

باب السُّتْرَةِ بِمَكَّةَ وَغَيْرِهَا

Sutra in Makkah and elsewhere.

باب: سترہ مکہ میں اور دوسرے مقاموں میں۔

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ، قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِالْهَاجِرَةِ فَصَلَّى بِالْبَطْحَاءِ الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ، وَنَصَبَ بَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةً، وَتَوَضَّأَ، فَجَعَلَ النَّاسُ يَتَمَسَّحُونَ بِوَضُوئِهِ

Narrated By Abu Juhaifa : Allah's Apostle came out at midday and offered a two-Rak'at Zuhr and 'Asr prayers at Al-Batha and an 'Anza was planted in front of him (as a Sutra). He performed ablution and the people took the remaining water left after his ablution and rubbed their bodies with it.

حضرت ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ دوپہر کے وقت باہر تشریف لائے تو بطحاء میں ظہر وعصر کی دو دو رکعتیں نماز پڑھائیں اور اپنے سامنے ایک برچھی کھڑی کی اور وضو کیا، تو لوگ آپﷺ کے وضو کا پانی (برکت کیلئے) اپنے بدن پر ملنے لگے۔

Chapter No: 95

باب الصَّلاَةِ إِلَى الأُسْطُوَانَةِ

To offer As-Salat facing a pillar.

باب: ستون کی آڑ میں نماز پڑھنا

وَقَالَ عُمَرُ الْمُصَلُّونَ أَحَقُّ بِالسَّوَارِي مِنَ الْمُتَحَدِّثِينَ إِلَيْهَا‏.‏ وَرَأَى عُمَرُ رَجُلاً يُصَلِّي بَيْنَ أُسْطُوَانَتَيْنِ فَأَدْنَاهُ إِلَى سَارِيَةٍ فَقَالَ صَلِّ إِلَيْهَا

Umar said, "The people offering As-Salat have got more right to pray behind the pillars of the masjid than those who are talking." When Umar saw a person offer Salat between two pillars, he brought him close to a pillar and told him to pray behind it.

اور حضرت عمر نے کہا کہ نمازی زیادہ حقدار ہیں بات چیت کرنے والوں سے اور حضرت عمرؓ کے ایک شخص کو دوستونوں کے بیچ میں نماز پڑھتے دیکھا تو اس کو پکڑ کر ایک ستون کے نزدیک کر دیا اور کہا وہا ں نماز پڑھ۔

حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ، قَالَ كُنْتُ آتِي مَعَ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ فَيُصَلِّي عِنْدَ الأُسْطُوَانَةِ الَّتِي عِنْدَ الْمُصْحَفِ‏.‏ فَقُلْتُ يَا أَبَا مُسْلِمٍ أَرَاكَ تَتَحَرَّى الصَّلاَةَ عِنْدَ هَذِهِ الأُسْطُوَانَةِ‏.‏ قَالَ فَإِنِّي رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَتَحَرَّى الصَّلاَةَ عِنْدَهَا

Narrated By Yazid bin Al 'Ubaid : I used to accompany Salama bin Al-Akwa' and he used to pray behind the pillar which was near the place where the Qur'ans were kept I said, "O Abu Muslim! I see you always seeking to pray behind this pillar." He replied, "I saw Allah's Apostle always seeking to pray near that pillar."

حضرت یزید بن ابی عبید سے مروی ہے انہوں نے کہا: میں سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کے ساتھ (مسجد نبوی) میں آتا اور وہ اس ستون کے پاس نماز پڑھتے جہاں قران شریف رکھا رہتا تھا، ایک مرتبہ میں نے کہا: اےابومسلم! (یہ سلمہ کی کنیت ہے) میں تم کو ہمیشہ اسی ستون کو سامنے کرکے نماز پڑھتے ہیں، انہوں نے کہا: میں نے نبیﷺ کو دیکھا آپﷺ خاص طور پر اسی ستون کو سامنے کرکے نماز پڑھتے تھے۔


حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عَامِرٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ لَقَدْ رَأَيْتُ كِبَارَ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم يَبْتَدِرُونَ السَّوَارِيَ عِنْدَ الْمَغْرِبِ‏.‏ وَزَادَ شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَنَسٍ حَتَّى يَخْرُجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم

Narrated By Anas : I saw the most famous people amongst the companions of the Prophet hurrying towards the pillars at the Maghrib prayer before the Prophet came for the prayer.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے نبیﷺ کے بڑے بڑے صحابہ کو دیکھا وہ مغرب کی اذان کے وقت ستونوں کی طرف لپکتے اور شعبہ نے اس حدیث میں عمرو بن عامر سے انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے اتنا اضافہ کیا ہےکہ یہاں تک کہ نبیﷺ حجرے سے باہر تشریف لائے۔

Chapter No: 96

باب الصَّلاَةِ بَيْنَ السَّوَارِي فِي غَيْرِ جَمَاعَةٍ

To offer non-congregational As-Salat between the pillars.

باب: دوستونوں کے بیچ میں اگر اکیلا ہو تو نماز پڑھ سکتا ہے۔

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ دَخَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْبَيْتَ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ وَبِلاَلٌ، فَأَطَالَ ثُمَّ خَرَجَ، وَكُنْتُ أَوَّلَ النَّاسِ دَخَلَ عَلَى أَثَرِهِ فَسَأَلْتُ بِلاَلاً أَيْنَ صَلَّى قَالَ بَيْنَ الْعَمُودَيْنِ الْمُقَدَّمَيْنِ

Narrated By Ibn 'Umar : The Prophet entered the Ka'ba along with Usama bin Zaid, 'Uthman bin Talha and Bilal and remained there for a long time. When they came out, I was the first man to enter the Ka'ba. I asked Bilal "Where did the Prophet pray?" Bilal replied, "Between the two front Pillars."

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں کہ نبیﷺ خانہ کعبہ کے اندر گئے اور (آپﷺ کے ساتھ) اسامہ بن زید ، اورعثمان بن طلحہ، اور بلال رضی اللہ عنہم تھے، دیر تک آپﷺ اندر رہے، پھر باہر نکلے اور میں سب لوگوں سے پہلے ہی آپﷺ کے پیچھے وہاں آیا، تو میں نے بلال رضی اللہ عنہ سے پوچھا آپﷺ نے کہاں نماز پڑھی؟ انہوں نے کہا: آگے کے دو ستونوں کے درمیان میں۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم دَخَلَ الْكَعْبَةَ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَبِلاَلٌ وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ الْحَجَبِيُّ فَأَغْلَقَهَا عَلَيْهِ وَمَكَثَ فِيهَا، فَسَأَلْتُ بِلاَلاً حِينَ خَرَجَ مَا صَنَعَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم قَالَ جَعَلَ عَمُودًا عَنْ يَسَارِهِ، وَعَمُودًا عَنْ يَمِينِهِ، وَثَلاَثَةَ أَعْمِدَةٍ وَرَاءَهُ، وَكَانَ الْبَيْتُ يَوْمَئِذٍ عَلَى سِتَّةِ أَعْمِدَةٍ، ثُمَّ صَلَّى‏.‏ وَقَالَ لَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِكٌ وَقَالَ عَمُودَيْنِ عَنْ يَمِينِهِ

Narrated By Nafi' : 'Abdullah bin 'Umar said, "Allah's Apostle entered the Ka'ba along with Usama bin Zaid, Bilal and 'Uthman bin Talha Al-Hajabi and closed the door and stayed there for some time. I asked Bilal when he came out, 'What did the Prophet do?' He replied, 'He offered prayer with one pillar to his left and one to his right and three behind.' In those days the Ka'ba was supported by six pillars." Malik said: "There were two pillars on his (the Prophet's) right side."

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ کعبہ کے اندر تشریف لے گئے اور (آپﷺ کے ساتھ) اسامہ بن زید، اور بلال، اور عثمان بن طلحہ حجبی بھی تھے،پھر عثمان نے کعبہ کا دروازہ بند کردیا۔ آپﷺ وہاں ٹھہرے رہے، جب آپﷺ باہر نکلے تو میں نے بلالﷺ سے پوچھا نبیﷺ نے کعبے کے اندر کیا کیا، انہوں نے کہا: ایک ستون کو اپنے بائیں طرف،اور دوسرے ستون کو اپنے دائیں طرف ،اور تین ستونوں کو اپنے پیچھے کی طرف اور ان دنوں میں خانہ کعبہ کے اندر چھ ستون تھے پھر آپﷺنے نماز پڑھی، امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا: کہا ہم سے اسماعیل نے کہا مجھ سے امام مالک رحمہ اللہ نے یہ حدیث یوں بیان کی اور دو ستونوں کو اپنی داہنی طرف کیا۔

Chapter No: 97

باب

Chapter

باب:

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ، كَانَ إِذَا دَخَلَ الْكَعْبَةَ مَشَى قِبَلَ وَجْهِهِ حِينَ يَدْخُلُ، وَجَعَلَ الْبَابَ قِبَلَ ظَهْرِهِ، فَمَشَى حَتَّى يَكُونَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجِدَارِ الَّذِي قِبَلَ وَجْهِهِ قَرِيبًا مِنْ ثَلاَثَةِ أَذْرُعٍ، صَلَّى يَتَوَخَّى الْمَكَانَ الَّذِي أَخْبَرَهُ بِهِ بِلاَلٌ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم صَلَّى فِيهِ‏.‏ قَالَ وَلَيْسَ عَلَى أَحَدِنَا بَأْسٌ إِنْ صَلَّى فِي أَىِّ نَوَاحِي الْبَيْتِ شَاءَ

Narrated Nafi: Whenever 'Abdullah entered the Ka'bah , he used to go ahead leaving the door of the Ka'bah behind him.He would proceed on till the remaining distance between him and the opposite wall was about three cubits.Then he would offer prayer there where the Prophet(s.a.w.) had offered Salat( prayer) , as Bilal informed me. Ibn Umar said," It does not matter for any of us to offer prayers at any place inside the Kabah."

حضرت نافع سے مروی ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ جب کعبہ میں داخل ہوتے تو سیدھے منہ کے سامنے چلے جاتے، اور کعبہ کے دروازے کو پیٹھ کے پیچھے کرتے آگے بڑھ جاتے یہاں تک کہ وہ دیوار جو ان کے منہ کے سامنے ہوتی تین ہاتھ کے قریب فاصلہ پر رہ جاتی، وہاں نماز پڑھتے اور اس جگہ قصد کرکے نماز پڑھتےجہاں حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے ان سے بیان کیا تھا کہ نبیﷺ نے وہاں نماز پڑھی،حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر ہم میں سے کوئی کعبہ کے جس کونے میں چاہے نماز پڑھے تو کوئی قباحت نہیں ہے۔

Chapter No: 98

باب الصَّلاَةِ إِلَى الرَّاحِلَةِ وَالْبَعِيرِ وَالشَّجَرِ وَالرَّحْلِ

To offer As-Salat facing a Rahila (mount) a camel, a tree or a camel-saddle (etc. as a Sutra).

باب: اونٹنی اور اونٹ اور درخت اور پالان کی طرف نماز پڑھنا۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ كَانَ يُعَرِّضُ رَاحِلَتَهُ فَيُصَلِّي إِلَيْهَا‏.‏ قُلْتُ أَفَرَأَيْتَ إِذَا هَبَّتِ الرِّكَابُ‏.‏ قَالَ كَانَ يَأْخُذُ هَذَا الرَّحْلَ فَيُعَدِّلُهُ فَيُصَلِّي إِلَى آخِرَتِهِ ـ أَوْ قَالَ مُؤَخَّرِهِ ـ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنه ـ يَفْعَلُهُ‏

Narrated By Nafi : "The Prophet used to make his she-camel sit across and he would pray facing it (as a Sutra)." I asked, "What would the Prophet do if the she-camel was provoked and moved?" He said, "He would take its camel-saddle and put it in front of him and pray facing its back part (as a Sutra). And Ibn 'Umar used to do the same." (This indicates that one should not pray except behind a Sutra).

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ اپنی سواری کو سامنے عرض میں رکھ کر نماز پڑھتے، عبیداللہ نے کہا میں نے نافع سے پوچھا جب سواری اچھلنے کودنے لگتی تو آپﷺ کیا کرتے، انہوں نے کہا: پالان لیتے اس کو سامنے سیدھا رکھتے اور اس کی پچھلی لکڑی کی طرف نماز پڑھتے اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بھی ایسا کیا کرتے تھے۔

Chapter No: 99

باب الصَّلاَةِ إِلَى السَّرِيرِ

To offer As-Salat facing a bed.

باب: چارپائی پر یا چارپائی کی طرف نماز پڑھنا۔

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ أَعَدَلْتُمُونَا بِالْكَلْبِ وَالْحِمَارِ لَقَدْ رَأَيْتُنِي مُضْطَجِعَةً عَلَى السَّرِيرِ، فَيَجِيءُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَيَتَوَسَّطُ السَّرِيرَ فَيُصَلِّي، فَأَكْرَهُ أَنْ أُسَنِّحَهُ فَأَنْسَلُّ مِنْ قِبَلِ رِجْلَىِ السَّرِيرِ حَتَّى أَنْسَلَّ مِنْ لِحَافِي

Narrated By 'Aisha : Do you make us (women) equal to dogs and donkeys? While I used to lie in my bed, the Prophet would come and pray facing the middle of the bed. I used to consider it not good to stand in front of him in his prayers. So I used to slip away slowly and quietly from the foot of the bed till I got out of my guilt.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے کہا: تم لوگوں نے ہم کو کتے، گدھے کے برابر کردیا،حالانکہ میں چارپائی پر لیٹی رہتی تھی ، اور نبی ﷺتشریف لاتے ۔ اور چار پائی کے بیچ میں آجاتے پھر نماز پڑھتے ۔ مجھے آپﷺکے سامنے پڑا رہنا برا معلوم ہوتا ، اس لیے میں پاؤں کی طرف سے کھسک کر لحاف سے باہر نکل جاتی۔

Chapter No: 100

باب يَرُدُّ الْمُصَلِّي مَنْ مَرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ

The person offering Salat should repulse that person who tries to pass in front of him.

باب: اگر کوئی نمازی کے سامنے سے نکلنا چاہے تو اس کو روکے (آدمی ہو یا جانور) ،

وَرَدَّ ابْنُ عُمَرَ فِي التَّشَهُّدِ وَفِي الْكَعْبَةِ وَقَالَ إِنْ أَبَى إِلاَّ أَنْ تُقَاتِلَهُ فَقَاتِلْهُ‏

While sitting in Tashah-hud (during Salat) and while in the Kabah, Ibn Umar repulsed a man (who tried to pass in front of him). He used to say, "Use force if that person refuses to retreat."

اور عبداللہ بن عمرؓ نے التّحیات پڑھتے وقت روکا اور کعبے میں بھی اور کہا اگر وہ بے لڑے نہ مانے تو اس سے لڑے۔

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلاَلٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَحَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلاَلٍ الْعَدَوِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ السَّمَّانُ قَالَ رَأَيْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ فِي يَوْمِ جُمُعَةٍ يُصَلِّي إِلَى شَىْءٍ يَسْتُرُهُ مِنَ النَّاسِ، فَأَرَادَ شَابٌّ مِنْ بَنِي أَبِي مُعَيْطٍ أَنْ يَجْتَازَ بَيْنَ يَدَيْهِ فَدَفَعَ أَبُو سَعِيدٍ فِي صَدْرِهِ، فَنَظَرَ الشَّابُّ فَلَمْ يَجِدْ مَسَاغًا إِلاَّ بَيْنَ يَدَيْهِ، فَعَادَ لِيَجْتَازَ فَدَفَعَهُ أَبُو سَعِيدٍ أَشَدَّ مِنَ الأُولَى، فَنَالَ مِنْ أَبِي سَعِيدٍ، ثُمَّ دَخَلَ عَلَى مَرْوَانَ فَشَكَا إِلَيْهِ مَا لَقِيَ مِنْ أَبِي سَعِيدٍ، وَدَخَلَ أَبُو سَعِيدٍ خَلْفَهُ عَلَى مَرْوَانَ فَقَالَ مَا لَكَ وَلاِبْنِ أَخِيكَ يَا أَبَا سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ إِلَى شَىْءٍ يَسْتُرُهُ مِنَ النَّاسِ، فَأَرَادَ أَحَدٌ أَنْ يَجْتَازَ بَيْنَ يَدَيْهِ فَلْيَدْفَعْهُ، فَإِنْ أَبَى فَلْيُقَاتِلْهُ، فَإِنَّمَا هُوَ شَيْطَانٌ ‏"

Narrated By Abu Sa'id : The Prophet said, Narrated By Abu Salih As-Samman : I saw Abu Said Al-Khudri praying on a Friday, behind something which acted as a Sutra. A young man from Bani Abi Mu'ait, wanted to pass in front of him, but Abu Said repulsed him with a push on his chest. Finding no alternative he again tried to pass but Abu Said pushed him with a greater force. The young man abused Abu Said and went to Marwan and lodged a complaint against Abu Said and Abu Said followed the young man to Marwan who asked him, "O Abu Said! What has happened between you and the son of your brother?" Abu Sa'id said to him, "I heard the Prophet saying, 'If anybody amongst you is praying behind something as a Sutra and somebody tries to pass in front of him, then he should repulse him and if he refuses, he should use force against him for he is a Satan.'"

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا: نبیﷺ نے فرمایا: دوسری سند ابو صالح سمان نے بیان کیاکہ انہوں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کو دیکھا جو جمعہ کے دن لوگوں سے کچھ آڑ کئے ہوئے نماز پڑھ رہے تھے ، ابو معیط کے بیٹوں میں سے ایک جوان نے ان کے سامنے سے گزرنا چاہا، حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے اس کے سینے پر ایک گھونسا دیا۔ اس نے چاروں طرف نظر دوڑائی تو سامنے گذرنے کے سوا اور کوئی راستہ نہ تھا ، اس نے پھر گذرنا چاہا مگر ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے پہلے سے بھی زیادہ زور سے ایک گھونسا لگایا، اس سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ شکایت ہوئی اور پھر مروان کے پاس ابو سعید کی شکایت لے کر پہنچا ابو سعید رضی اللہ عنہ ان کے پیچھے ہی مروان کے پاس جا پہنچے۔ مروان نے کہا: اے ابو سعید! یہ آپ اور آپ کےبھتیجے میں کیا جھگڑا ہے۔ ابو سعید رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبیﷺ سے سنا آپﷺ فرماتے تھے: تم میں سے جب کوئی لوگوں سےآڑ کرکے اس طرف نماز پڑھے پھر کوئی اس کے سامنے سے گزرنا چاہے (یعنی آڑ کے اندر تو اس کو روکے) اگر وہ نہ مانے تو اس سے لڑے کیونکہ وہ شیطان ہے۔

‹ First891011