Chapter No: 11
باب وَقْتِ الظُّهْرِ عِنْدَ الزَّوَالِ
The time of Zuhr prayer is when the sun declines (just after mid-day).
باب: ظہر کا وقت سورج ڈھلنے پر ہے
وَقَالَ جَابِرٌ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي بِالْهَاجِرَةِ
Jabir said, the Prophet (s.a.w) used to offer the Zuhr prayer just after mid-day
اور جابرؓ نے کہا نبی ﷺ ظہر کی نماز پڑھتے دوپہر کی گرمی میں ۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم خَرَجَ حِينَ زَاغَتِ الشَّمْسُ فَصَلَّى الظُّهْرَ، فَقَامَ عَلَى الْمِنْبَرِ، فَذَكَرَ السَّاعَةَ، فَذَكَرَ أَنَّ فِيهَا أُمُورًا عِظَامًا ثُمَّ قَالَ " مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَسْأَلَ عَنْ شَىْءٍ فَلْيَسْأَلْ، فَلاَ تَسْأَلُونِي عَنْ شَىْءٍ إِلاَّ أَخْبَرْتُكُمْ مَا دُمْتُ فِي مَقَامِي هَذَا ". فَأَكْثَرَ النَّاسُ فِي الْبُكَاءِ، وَأَكْثَرَ أَنْ يَقُولَ " سَلُونِي ". فَقَامَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حُذَافَةَ السَّهْمِيُّ فَقَالَ مَنْ أَبِي قَالَ " أَبُوكَ حُذَافَةُ ". ثُمَّ أَكْثَرَ أَنْ يَقُولَ " سَلُونِي ". فَبَرَكَ عُمَرُ عَلَى رُكْبَتَيْهِ فَقَالَ رَضِينَا بِاللَّهِ رَبًّا، وَبِالإِسْلاَمِ دِينًا، وَبِمُحَمَّدٍ نَبِيًّا. فَسَكَتَ ثُمَّ قَالَ " عُرِضَتْ عَلَىَّ الْجَنَّةُ وَالنَّارُ آنِفًا فِي عُرْضِ هَذَا الْحَائِطِ فَلَمْ أَرَ كَالْخَيْرِ وَالشَّرِّ "
Narrated By Anas bin Malik : Allah's Apostle came out as the sun declined at mid-day and offered the Zuhr prayer. He then stood on the pulpit and spoke about the Hour (Day of Judgment) and said that in it there would be tremendous things. He then said, "Whoever likes to ask me about anything he can do so and I shall reply as long as I am at this place of mine. Most of the people wept and the Prophet said repeatedly, "Ask me." Abdullah bin Hudhafa As-Sahmi stood up and said, "Who is my father?" The Prophet said, "Your father is Hudhafa." The Prophet repeatedly said, "Ask me." Then Umar knelt before him and said, "We are pleased with Allah as our Lord, Islam as our religion, and Muhammad as our Prophet." The Prophet then became quiet and said, "Paradise and Hell-fire were displayed in front of me on this wall just now and I have never seen a better thing (than the former) and a worse thing (than the latter)."
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رسول اللہﷺ سورج ڈھلنے کے بعد باہر تشریف لائے اور ظہر کی نماز پڑھائی، پھر منبر پر کھڑے ہوئے اور قیامت کا ذکر کیا، فرمایا: اس میں بڑی بڑی باتیں ہوں گی پھر فرمایا: جس کو کوئی بات (مجھ سے) پوچھنی ہو وہ پوچھ لے جب تک میں اس جگہ میں ہوں تم جو بات مجھ سے پوچھو گے میں بتلا دوں گا یہ سن کر لوگ(خوف کے مارے لوگ)بہت رونے لگے اور آپﷺ بار بار یہی فرماتے جاتے تھے: مجھ سے پوچھ لو، تو عبداللہ بن حذافہ سہمی کھڑا ہوا کہنے لگا میرا باپ کون ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: تیرا باپ حذافہ تھا پھر آپ بار بار یہی فرمانے لگے: مجھ سے پوچھو، آخر حضرت عمر رضی اللہ عنہ (ادب سے ) دو زانو ہو بیٹھے اور عرض کرنے لگے: ہم اللہ جل جلالہ کے مالک ہونے سے اور اسلام کے دین ہونے سے اور حضرت محمدﷺ کےنبی ہونے سے راضی ہیں اس وقت آۡپﷺ خاموش ہوئے پھر آپﷺ نے فرمایا: ابھی جنت اور دوزخ میرے سامنے اس دیوار کے کونے میں پیش کی گئیں میں نے نہ ایسی کوئی عمدہ چیز دیکھی (جیسے جنت تھی) اور نہ ایسی کوئی بری چیز (جیسے دوزخ تھی)۔
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ، كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي الصُّبْحَ وَأَحَدُنَا يَعْرِفُ جَلِيسَهُ، وَيَقْرَأُ فِيهَا مَا بَيْنَ السِّتِّينَ إِلَى الْمِائَةِ، وَيُصَلِّي الظُّهْرَ إِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ، وَالْعَصْرَ وَأَحَدُنَا يَذْهَبُ إِلَى أَقْصَى الْمَدِينَةِ ثُمَّ يَرْجِعُ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ، وَنَسِيتُ مَا قَالَ فِي الْمَغْرِبِ، وَلاَ يُبَالِي بِتَأْخِيرِ الْعِشَاءِ إِلَى ثُلُثِ اللَّيْلِ. ثُمَّ قَالَ إِلَى شَطْرِ اللَّيْلِ. وَقَالَ مُعَاذٌ قَالَ شُعْبَةُ ثُمَّ لَقِيتُهُ مَرَّةً فَقَالَ أَوْ ثُلُثِ اللَّيْلِ
Narrated By Abu Al-Minhal : Abu Barza said, "The Prophet used to offer the Fajr (prayer) when one could recognize the person sitting by him (after the prayer) and he used to recite between 60 to 100 Ayat (verses) of the Qur'an. He used to offer the Zuhr prayer as soon as the sun declined (at noon) and the 'Asr at a time when a man might go and return from the farthest place in Medina and find the sun still hot. (The sub-narrator forgot what was said about the Maghrib). He did not mind delaying the 'Isha prayer to one third of the night or the middle of the night."
حضرت ابو برزہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ صبح کی نماز اس وقت پڑھتے جب ہم میں سے کوئی شخص اپنے پاس والے کو پہچان لیتا اور آپﷺ اس میں ساٹھ آیتوں سے لے کر سو آیتوں تک پڑھتے اور ظہر اس وقت پڑھتے جب سورج ڈھل جاتا اور عصر اس وقت کہ ہم میں سے کوئی عصر پڑھ کر شہر کے آخری حصے میں جاتا اور پھر واپس لوٹ جاتا تو سورج واضح چمکدار اور اس کی تپش برقرار ہوتی۔ ابوالمنہال نےکہا: میں بھول گیا ابو برزہ نےمغرب کے بارے میں کیا کہا اور آپﷺ عشا کی نماز میں تہائی رات تک دیر کرنے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے، پھر ابوالمنہال نے یوں کہا:آدھی رات تک۔ اور معاذ نے کہا: شعبہ نے کہا پھر میں ابوالمنہال سے ایک بار ملا تو یوں کہنے لگا: تہائی رات تک ۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ـ يَعْنِي ابْنَ مُقَاتِلٍ ـ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، حَدَّثَنِي غَالِبٌ الْقَطَّانُ، عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِالظَّهَائِرِ فَسَجَدْنَا عَلَى ثِيَابِنَا اتِّقَاءَ الْحَرِّ
Narrated By Anas bin Malik : When we offered the Zuhr prayers behind Allah's Apostle we used to prostrate on our clothes to protect ourselves from the heat.
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ہم جب رسول اللہﷺ کے پیچھے(ظہر کی) نماز دوپہر دن کو پڑھا کرتے تو گرمی سے بچنے کےلیے اپنے کپڑوں پر سجدہ کرتے ۔
Chapter No: 12
باب تَأْخِيرِ الظُّهْرِ إِلَى الْعَصْرِ
To delay the Zuhr up to the Asr time.
باب: ظہر میں اتنی دیر کرنا کہ عصر کا وقت قریب آن پہنچے۔
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ـ هُوَ ابْنُ زَيْدٍ ـ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم صَلَّى بِالْمَدِينَةِ سَبْعًا وَثَمَانِيًا الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ، وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ. فَقَالَ أَيُّوبُ لَعَلَّهُ فِي لَيْلَةٍ مَطِيرَةٍ. قَالَ عَسَى
Narrated By Ibn 'Abbas : "The Prophet prayed eight Rakat for the Zuhr and 'Asr, and seven for the Maghrib and 'Isha prayers in Medina." Aiyub said, "Perhaps those were rainy nights." Anas said, "May be."
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے ہےکہ نبیﷺ نے مدینہ میں رہ کر آٹھ رکعتیں ظہر اور عصر کی پڑھیں اور سات رکعتیں مغرب اور عشا کی، ایوب سختیانی نے جابر بن زید سےکہا: شاید بارش کی رات میں ایسا کیا ہوگا انہوں نے کہا: شاید ۔
Chapter No: 13
باب وَقْتِ الْعَصْرِ
The time of the Asr prayer.
باب: عصر کا وقت۔
وَقالَ أبُو أُسامَةَ عَنْ هِشامٍ : مِنْ قَعْرِ حُجْرَتِها
Narrated Hisham (that Aisha said), "Sunshine used to be still inside my chamber (i.e., at the time of Asr prayer)."
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، قَالَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ عَائِشَةَ، قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ لَمْ تَخْرُجْ مِنْ حُجْرَتِهَا. وَقَالَ أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ مِنْ قَعْرِ حُجْرَتِهَا
Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle used to offer the 'Asr prayer when the sunshine had not disappeared from my chamber.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ عصر کی نماز ایسے وقت پڑھتے تھے کہ ان کے حجرے میں سے ابھی دھوپ باہر نہیں نکلتی تھی۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم صَلَّى الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ فِي حُجْرَتِهَا، لَمْ يَظْهَرِ الْفَىْءُ مِنْ حُجْرَتِهَا
Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle used to offer the 'Asr prayers at a time when the sunshine was still inside my chamber and no shadow had yet appeared in it.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ نے عصر کی نماز اس وقت پڑھی جب دھوپ ان کے حجرے میں تھی سایہ وہاں نہیں پھیلا تھا ۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي صَلاَةَ الْعَصْرِ وَالشَّمْسُ طَالِعَةٌ فِي حُجْرَتِي لَمْ يَظْهَرِ الْفَىْءُ بَعْدُ. وَقَالَ مَالِكٌ وَيَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ وَشُعَيْبٌ وَابْنُ أَبِي حَفْصَةَ وَالشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ تَظْهَرَ
Narrated By 'Aisha : The Prophet used to pray the 'Asr prayers at a time when the sunshine was still inside my chamber and no shadow had yet appeared in it.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبیﷺ عصر کی نماز اس وقت پڑھتے کہ سورج میرے حجرے میں جھانکتا رہتا اور ابھی سایہ نہ پھیلا ہوتا، امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے کہا: امام مالک اور یحییٰ بن سعید اور شعیب اور ابن ابی حفصہ نے اپنی روایتوں میں یوں کہا ہے: ابھی دھوپ اوپر نہ چڑھی ہوتی ۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنَا عَوْفٌ، عَنْ سَيَّارِ بْنِ سَلاَمَةَ، قَالَ دَخَلْتُ أَنَا وَأَبِي، عَلَى أَبِي بَرْزَةَ الأَسْلَمِيِّ، فَقَالَ لَهُ أَبِي كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي الْمَكْتُوبَةَ فَقَالَ كَانَ يُصَلِّي الْهَجِيرَ الَّتِي تَدْعُونَهَا الأُولَى حِينَ تَدْحَضُ الشَّمْسُ، وَيُصَلِّي الْعَصْرَ، ثُمَّ يَرْجِعُ أَحَدُنَا إِلَى رَحْلِهِ فِي أَقْصَى الْمَدِينَةِ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ ـ وَنَسِيتُ مَا قَالَ فِي الْمَغْرِبِ ـ وَكَانَ يَسْتَحِبُّ أَنْ يُؤَخِّرَ الْعِشَاءَ الَّتِي تَدْعُونَهَا الْعَتَمَةَ، وَكَانَ يَكْرَهُ النَّوْمَ قَبْلَهَا وَالْحَدِيثَ بَعْدَهَا، وَكَانَ يَنْفَتِلُ مِنْ صَلاَةِ الْغَدَاةِ حِينَ يَعْرِفُ الرَّجُلُ جَلِيسَهُ، وَيَقْرَأُ بِالسِّتِّينَ إِلَى الْمِائَةِ
Narrated By Saiyar bin Salama : I along with my father went to Abu- Barza Al-Aslami and my father asked him, "How Allah's Apostle used to offer the five compulsory congregational prayers?" Abu- Barza said, "The Prophet used to pray the Zuhr prayer which you (people) call the first one at mid-day when the sun had just declined The 'Asr prayer at a time when after the prayer, a man could go to the house at the farthest place in Medina (and arrive) while the sun was still hot. (I forgot about the Maghrib prayer). The Prophet Loved to delay the 'Isha which you call Al- Atama and he disliked sleeping before it and speaking after it. After the Fajr prayer he used to leave when a man could recognize the one sitting beside him and he used to recite between 60 to 100 Ayat (in the Fajr prayer).
سیار بن سلامہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: کہ میں اور میرا والد دونوں مل کر ابو برزہ اسلمی رضی اللہ عنہ کے پاس گئے، میرے والد نے ان سے پوچھا رسول اللہﷺ فرض نماز کن وقتوں میں پڑھتے تھے،حضرت ابو برزہ نے کہا: ظہر کی نماز جس کو تم پہلی نماز کہتے ہو اس وقت پڑھتے جب سورج ڈھلتا اور عصر کی نماز پڑھتے پھر اس کے بعد ہم میں سے کوئی اپنے گھر کو جو مدینہ کے آخری کونہ میں ہوتا جا پہنچتا تو سورج ابھی واضح اور تیز چمکدار ہوتا۔ سیار نے کہا: مجھ کو یاد نہیں ابو برزہ نے مغرب کے بارے میں کیا کہا، ابو برزہ نے کہا: اور آپﷺ عشا کی نماز میں جس کو تم عتمہ کہتے ہو، دیر کرنا پسند کرتے تھے اور اس سے پہلے سوجانا نا پسند کرتے تھے اسی طرح اس کے بعد باتیں کرنا، اور آپﷺ صبح کی نماز اس وقت فارغ ہوجاتے جب آدمی اپنے پاس والے کو پہچان لیتا (اتنی روشنی ہوتی) اور(اس میں) ساٹھ آیتوں سےلے کر سو آیتوں تک پڑھتے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ كُنَّا نُصَلِّي الْعَصْرَ ثُمَّ يَخْرُجُ الإِنْسَانُ إِلَى بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ فَنَجِدُهُمْ يُصَلُّونَ الْعَصْرَ
Narrated By Anas bin Malik : We used to pray the Asr prayer and after that if someone happened to go to the tribe of Bani Amr bin Auf, he would find them still praying the Asr (prayer).
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ہم عصر کی نماز پڑھ لیتے پھر کوئی آدمی بنو عمرو بن عوف کے محلہ میں (جو قبا میں تھا) جاتا ان کو عصر کی نماز پڑھتے ہوئے پاتا ۔
حَدَّثَنَا ابْنُ مُقَاتِلٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ، يَقُولُ صَلَّيْنَا مَعَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الظُّهْرَ، ثُمَّ خَرَجْنَا حَتَّى دَخَلْنَا عَلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ فَوَجَدْنَاهُ يُصَلِّي الْعَصْرَ فَقُلْتُ يَا عَمِّ، مَا هَذِهِ الصَّلاَةُ الَّتِي صَلَّيْتَ قَالَ الْعَصْرُ، وَهَذِهِ صَلاَةُ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الَّتِي كُنَّا نُصَلِّي مَعَهُ
Narrated By Abu Bakr bin Uthman bin Sahl bin Hunaif : That he heard Abu Umama saying: We prayed the Zuhr prayer with 'Umar bin Abdul Aziz and then went to Anas bin Malik and found him offering the Asr prayer. I asked him, "O uncle! Which prayer have you offered?" He said 'The Asr and this is (the time of) the prayer of Allah s Apostle which we used to pray with him."
ابو امامہ سے روایت ہے کہ وہ فرماتے تھے کہ ہم نے حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ ظہر کی نماز پڑھی پھر ہم نکل کر حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے پاس گئے دیکھا وہ عصر کی نماز پڑھ رہے تھے میں نے کہا: چچا یہ کون سی نماز ہے جو تم نے پڑھی؟، انہوں نے کہا: عصر کی اور رسول اللہﷺ کی یہی نماز تھی جس کو ہم آپ کے ساتھ پڑھا کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ حَيَّةٌ، فَيَذْهَبُ الذَّاهِبُ إِلَى الْعَوَالِي فَيَأْتِيهِمْ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ، وَبَعْضُ الْعَوَالِي مِنَ الْمَدِينَةِ عَلَى أَرْبَعَةِ أَمْيَالٍ أَوْ نَحْوِهِ
Narrated By Anas bin Malik : Allah's Apostle used to offer the 'Asr prayer at a time when the sun was still hot and high and if a person went to Al-'Awali (a place) of Medina, he would reach there when the sun was still high. Some of Al-'Awali of Medina were about four miles or so from the town.
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ عصر کی نماز اس وقت پڑھتے کہ سورج بلند اور واضح چمکدار ہوتا، پھر کوئی جانے والا عوالی کو جاتا وہاں پہنچ جاتا اور سورج بلند رہتا، زہری نے کہا: بعض عوالی مدینہ سے چار میل پر یا کچھ ایسے ہی واقع ہیں۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ كُنَّا نُصَلِّي الْعَصْرَ ثُمَّ يَذْهَبُ الذَّاهِبُ مِنَّا إِلَى قُبَاءٍ، فَيَأْتِيهِمْ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ
Narrated By Anas bin Malik : We used to pray the 'Asr and after that if one of us went to Quba'he would arrive there while the sun was still high.
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ہم عصر کی نماز پرھتے تھے پھر ہم میں سے کوئی جانے والا قبا تک جاتا وہاں پہنچ جاتااور سورج بلند رہتا ۔
Chapter No: 14
باب إِثْمِ مَنْ فَاتَتْهُ الْعَصْرُ
The sin of one who misses the Asr prayer (intentionally).
باب: عصر کی نماز قضاہو جانے کا گناہ۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " الَّذِي تَفُوتُهُ صَلاَةُ الْعَصْرِ كَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ "
Narrated By Ibn 'Umar : Allah's Apostle said, "Whoever misses the 'Asr prayer (intentionally) then it is as if he lost his family and property."
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جس شخص کی عصر کی نماز قضا ہوگئی گویا اس کا گھر بار ، مال اسباب لٹ گیا۔
Chapter No: 15
باب مَنْ تَرَكَ الْعَصْرَ
One who omits (does not offer) the Asr prayer (intentionally).
باب: عصر کی نماز چھوڑ دینے کا گناہ۔
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، قَالَ كُنَّا مَعَ بُرَيْدَةَ فِي غَزْوَةٍ فِي يَوْمٍ ذِي غَيْمٍ فَقَالَ بَكِّرُوا بِصَلاَةِ الْعَصْرِ فَإِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَنْ تَرَكَ صَلاَةَ الْعَصْرِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ "
Narrated By Abu Al-Mahh : We were with Buraida in a battle on a cloudy day and he said, "Offer the 'Asr prayer early as the Prophet said, "Whoever leaves the 'Asr prayer, all his (good) deeds will be annulled."
ابو ملیح سے مروی ہےانہوں نے کہا: ہم جہاد میں بریدہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے اس دن بادل تھے، تو انہوں نے کہا: عصر کی نماز جلدی پڑھو کیونکہ نبیﷺ نے فرمایا: جو کوئی عصر کی نماز چھوڑ دے اس کا عمل برباد ہوگیا۔
Chapter No: 16
باب فَضْلِ صَلاَةِ الْعَصْرِ
Superiority of the Asr prayer.
باب: عصر کی نماز کی فضیلت۔
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، قَالَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ قَيْسٍ، عَنْ جَرِيرٍ، قَالَ كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَنَظَرَ إِلَى الْقَمَرِ لَيْلَةً ـ يَعْنِي الْبَدْرَ ـ فَقَالَ " إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ رَبَّكُمْ كَمَا تَرَوْنَ هَذَا الْقَمَرَ لاَ تُضَامُّونَ فِي رُؤْيَتِهِ، فَإِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لاَ تُغْلَبُوا عَلَى صَلاَةٍ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا فَافْعَلُوا ". ثُمَّ قَرَأَ {وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوبِ}. قَالَ إِسْمَاعِيلُ افْعَلُوا لاَ تَفُوتَنَّكُمْ
Narrated By Qais : Jarir said, "We were with the Prophet and he looked at the moon-full-moon and said, 'Certainly you will see your Lord as you see this moon and you will have no trouble in seeing Him. So if you can avoid missing (through sleep or business, etc.) a prayer before the sun-rise (Fajr) and a prayer before sunset ('Asr), you must do so.' He then recited Allah's Statement: And celebrate the praises Of your Lord before The rising of the sun And before (its) setting." (50.39) Isma'il said, "Offer those prayers and do not miss them."
حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ہم نبیﷺ کے پاس تھے اتنے میں رات کو آپﷺ نے چودھویں کی چاند کی طرف دیکھا تو فرمایا: تم (ایک دن) اپنے رب کو اس طرح دیکھو گے جیسے اس چاند کو دیکھتے ہو اس کے دیکھنے میں تم کو کوئی زحمت نہیں ہوگی، پس اگر تم ایسا کرسکتے ہو کہ سورج طلوع ہونے سے قبل والی نماز (فجر) اور سورج غروب ہونے سے پہلے والی نماز (عصر) سے تمہیں کوئی چیز روک نہ سکے تو ایسا ضرور کرو۔ پھر آپﷺنے یہ آیت تلاوت فرمائی کہ "پس اپنے رب کی حمد و تسبیح کرو سورج نکلنے اور غروب ہونے سے پہلے۔راوی اسماعیل نے کہا: کہ عصر اور فجر کی نمازیں تم سے چھوٹنے نہ پائیں۔ ان کا ہمیشہ خاص طور پر دھیان رکھو۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " يَتَعَاقَبُونَ فِيكُمْ مَلاَئِكَةٌ بِاللَّيْلِ وَمَلاَئِكَةٌ بِالنَّهَارِ، وَيَجْتَمِعُونَ فِي صَلاَةِ الْفَجْرِ وَصَلاَةِ الْعَصْرِ، ثُمَّ يَعْرُجُ الَّذِينَ بَاتُوا فِيكُمْ، فَيَسْأَلُهُمْ وَهْوَ أَعْلَمُ بِهِمْ كَيْفَ تَرَكْتُمْ عِبَادِي فَيَقُولُونَ تَرَكْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ، وَأَتَيْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ "
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "Angels come to you in succession by night and day and all of them get together at the time of the Fajr and 'Asr prayers. Those who have passed the night with you (or stayed with you) ascend (to the Heaven) and Allah asks them, though He knows everything about you, well, "In what state did you leave my slaves?" The angels reply: "When we left them they were praying and when we reached them, they were praying."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہےکہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: رات اور دن میں فرشتے تمہارے پاس آتے جاتے ہیں اور وہ فجر اور عصر کی نمازوں میں اکٹھا ہوجاتے ہیں پھر جو فرشتے رات کو تم میں رہے تھے وہ (آسمان پر) چڑھ جاتے ہیں، اللہ تعالیٰ ان سے پوچھتا ہے حالانکہ وہ ان کو خوب جانتا ہے تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا؟ وہ کہتے ہیں ہم نے ان کو نماز پڑھتے ہوئے چھوڑا اور جب ہم ان کے پاس آئے تھے اس وقت بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے ۔
Chapter No: 17
باب مَنْ أَدْرَكَ رَكْعَةً مِنَ الْعَصْرِ قَبْلَ الْغُرُوبِ
Whoever got (or was able to offer) only one Raka of the Asr prayer before sunset.
باب: جو شخص سورج ڈوبنے سے پہلے عصر کی ایک رکعت بھی پالے تو اس کی نماز ادا ہو گئی ۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِذَا أَدْرَكَ أَحَدُكُمْ سَجْدَةً مِنْ صَلاَةِ الْعَصْرِ قَبْلَ أَنْ تَغْرُبَ الشَّمْسُ فَلْيُتِمَّ صَلاَتَهُ، وَإِذَا أَدْرَكَ سَجْدَةً مِنْ صَلاَةِ الصُّبْحِ قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَلْيُتِمَّ صَلاَتَهُ "
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "If anyone of you can get one Rak'a of the 'Asr prayer before sunset, he should complete his prayer. If any of you can get one Rak'a of the Fajr prayer before sunrise, he should complete his prayer."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب کوئی شخص سورج ڈوبنے سے پہلے عصر کی ایک رکعت پالے تو وہ اپنی نماز پوری کرلے (اس کی نماز ادا ہوگئی) اور جو کوئی سورج نکلنے سے پہلے فجر کی ایک رکعت پالے وہ بھی اپنی نماز پوری کرلے ۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ، سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " إِنَّمَا بَقَاؤُكُمْ فِيمَا سَلَفَ قَبْلَكُمْ مِنَ الأُمَمِ كَمَا بَيْنَ صَلاَةِ الْعَصْرِ إِلَى غُرُوبِ الشَّمْسِ، أُوتِيَ أَهْلُ التَّوْرَاةِ التَّوْرَاةَ فَعَمِلُوا حَتَّى إِذَا انْتَصَفَ النَّهَارُ عَجَزُوا، فَأُعْطُوا قِيرَاطًا قِيرَاطًا، ثُمَّ أُوتِيَ أَهْلُ الإِنْجِيلِ الإِنْجِيلَ فَعَمِلُوا إِلَى صَلاَةِ الْعَصْرِ، ثُمَّ عَجَزُوا، فَأُعْطُوا قِيرَاطًا قِيرَاطًا، ثُمَّ أُوتِينَا الْقُرْآنَ فَعَمِلْنَا إِلَى غُرُوبِ الشَّمْسِ، فَأُعْطِينَا قِيرَاطَيْنِ قِيرَاطَيْنِ، فَقَالَ أَهْلُ الْكِتَابَيْنِ أَىْ رَبَّنَا أَعْطَيْتَ هَؤُلاَءِ قِيرَاطَيْنِ قِيرَاطَيْنِ، وَأَعْطَيْتَنَا قِيرَاطًا قِيرَاطًا، وَنَحْنُ كُنَّا أَكْثَرَ عَمَلاً، قَالَ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ هَلْ ظَلَمْتُكُمْ مِنْ أَجْرِكُمْ مِنْ شَىْءٍ قَالُوا لاَ، قَالَ فَهْوَ فَضْلِي أُوتِيهِ مَنْ أَشَاءُ "
Narrated By Salim bin 'Abdullah : My father said, "I heard Allah's Apostle saying, 'The period of your stay as compared to the previous nations is like the period equal to the time between the 'Asr prayer and sunset. The people of the Torah were given the Torah and they acted (upon it) till mid-day then they were exhausted and were given one Qirat (of gold) each. And then the people of the Gospel were given the Gospel and they acted (upon it) till the 'Asr prayer then they were exhausted and were! given one Qirat each. And then we were given the Qur'an and we acted (upon it) till sunset and we were given two Qirats each. On that the people of both the scriptures said, 'O our Lord! You have given them two Qirats and given us one Qirat, though we have worked more than they.' Allah said, 'Have I usurped some of your right?' They said, 'No.' Allah said: "That is my blessing I bestow upon whomsoever I wish."
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے ہوئے سنا آپﷺفرمارہے تھے کہ تم سے پہلے کی امتوں کے مقابلہ میں تمہاری زندگی صرف اتنی ہے جتنا عصر سے سورج ڈوبنے تک کا وقت ہوتا ہے۔ تورات والوں کو تورات دی گئی، انہوں نے اس پر (صبح) سے عمل کیا ، پھر دوپہر تک پھر وہ عاجز آگئے ، اور پورا نہ کرسکے۔ان لوگوں کو ان کے عمل کا بدلہ ایک ایک قیراط(ایک قسم کا پیمانہ) دیا گیا۔پھر انجیل والوں کو انجیل ملی انہوں نےعصر کی نماز تک کام کیا پھر تھک گئے ان کو بھی ایک ایک قیراط دیا گیا۔ پھر ہم مسلمانوں کو قرآن ملا ہم نے سورج ڈوبنے تک کام کیا (اور کام پورا کردیا ) ہمیں دو دو قیراط دئے گئے ، اب تورات اور انجیل والے کہنے لگے: اے ہمارے رب! تو نے ان مسلمانوں کو دو دو قیراط دئیے اور ہم کو ایک ہی ایک قیراط دیا حالانکہ ہم نے ان سے زیادہ کام کیا ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا: تو کیا میں نے اجر دینے میں تم پر ظلم کیا ہے، انہوں نے کہا: نہیں ، اللہ تعالیٰ نے فرمایا:تو یہ میرا فضل ہے جسے میں چاہوں دے سکتا ہوں
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم " مَثَلُ الْمُسْلِمِينَ وَالْيَهُودِ وَالنَّصَارَى كَمَثَلِ رَجُلٍ اسْتَأْجَرَ قَوْمًا يَعْمَلُونَ لَهُ عَمَلاً إِلَى اللَّيْلِ، فَعَمِلُوا إِلَى نِصْفِ النَّهَارِ، فَقَالُوا لاَ حَاجَةَ لَنَا إِلَى أَجْرِكَ، فَاسْتَأْجَرَ آخَرِينَ فَقَالَ أَكْمِلُوا بَقِيَّةَ يَوْمِكُمْ، وَلَكُمُ الَّذِي شَرَطْتُ، فَعَمِلُوا حَتَّى إِذَا كَانَ حِينَ صَلاَةِ الْعَصْرِ قَالُوا لَكَ مَا عَمِلْنَا. فَاسْتَأْجَرَ قَوْمًا فَعَمِلُوا بَقِيَّةَ يَوْمِهِمْ حَتَّى غَابَتِ الشَّمْسُ، وَاسْتَكْمَلُوا أَجْرَ الْفَرِيقَيْنِ "
Narrated By Abu Musa : The Prophet said, "The example of Muslims, Jews and Christians is like the example of a man who employed labourers to work for him from morning till night. They worked till mid-day and they said, 'We are not in need of your reward.' SO the man employed another batch and said to them, 'Complete the rest of the day and yours will be the wages I had fixed (for the first batch). They worked Up till the time of the 'Asr prayer and said, 'Whatever we have done is for you.' He employed another batch. They worked for the rest of the day till sunset, and they received the wages of the two former batches."
حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: مسلمانوں اور یہود اور نصاریٰ کی مثال اس شخص کی طرح ہے جس نے ایک کام کےلیے چند لوگوں کو مزدوری پر رکھا کہ رات تک کام کریں تو انہوں نے دوپہر تک کام کیا پھر کہنے لگے: ہمیں تمہاری مزدوری کی ضرورت نہیں، آخر اس نے دوسرے مزدور بلائے اور ان سے کہا: جتنا دن باقی ہے تم اس کو پورا کرو اور جو مزدوری میں نے طے کی ہے وہ لے لو (انہوں نے کام شروع کیا)جب عصر کا وقت ہوا تو کہنے لگے جتنا کام ہم نے کیا وہ تیرا ہوا (وہ بھی جواب دے بیٹھے) آخر اس نے تیسرے مزدور بلائے انہوں نے جو دن باقی رہا تھا اس میں سورج ڈوبنے تک مزدوری کی اور اگلے دونوں گروہوں کی پوری مزدوری انہوں نے لے لی۔
Chapter No: 18
باب وَقْتِ الْمَغْرِبِ
The time of the Maghrib prayer.
باب: مغرب کے وقت کا بیان
وَقَالَ عَطَاءٌ يَجْمَعُ الْمَرِيضُ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ
Ata said, "A person who is sick can offer Maghrib and Isha prayer together."
اور عطاءبن ابی رباح نے کہا بیمار آدمی مغرب اور عشاء کو ملا کر پڑھ سکتا ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ، قَالَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، قَالَ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو النَّجَاشِيِّ، صُهَيْبٌ مَوْلَى رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ سَمِعْتُ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ، يَقُولُ كُنَّا نُصَلِّي الْمَغْرِبَ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَيَنْصَرِفُ أَحَدُنَا وَإِنَّهُ لَيُبْصِرُ مَوَاقِعَ نَبْلِهِ
Narrated By Rafi' bin Khadij : We used to offer the Maghrib prayer with the Prophet and after finishing the prayer one of us may go away and could still see as Par as the spots where one's arrow might reach when shot by a bow.
حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ ہم مغرب کی نماز نبیﷺکے ساتھ پڑھتے تھے پھر نماز پڑھ کر ہم میں سے کوئی واپس جاتا (تو اتنا اجالا ہوتا تھا کہ) اپنے تیرگرنے کی جگہ کو دیکھ لیتا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعْدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ، قَالَ قَدِمَ الْحَجَّاجُ فَسَأَلْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي الظُّهْرَ بِالْهَاجِرَةِ، وَالْعَصْرَ وَالشَّمْسُ نَقِيَّةٌ، وَالْمَغْرِبَ إِذَا وَجَبَتْ، وَالْعِشَاءَ أَحْيَانًا وَأَحْيَانًا، إِذَا رَآهُمُ اجْتَمَعُوا عَجَّلَ، وَإِذَا رَآهُمْ أَبْطَوْا أَخَّرَ، وَالصُّبْحَ كَانُوا ـ أَوْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّيهَا بِغَلَسٍ
Narrated By Jabir bin 'Abdullah : The Prophet used to pray the Zuhr at mid-day, and the 'Asr at a time when the sun was still bright, the Maghrib after sunset (at its stated time) and the Isha at a variable time. Whenever he saw the people assembled (for 'Isha prayer) he would pray earlier and if the people delayed, he would delay the prayer. And they or the Prophet used to offer the Fajr Prayers when it still dark.
حضرت محمد بن عمرو بن حسن بن علی سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا: جب حجاج (مدینہ کا حاکم بن کر ) آیا (نماز میں دیر کرنے لگا ) تو ہم نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے (نماز کے وقت) پوچھے انہوں نے کہا: نبیﷺ ظہر کی نماز دوپہر کو (ٹھیک گرمی میں) پڑھا کرتے، اورعصر کی نماز جب سورج صاف اور روشن رہتا اور مغرب کی نماز جب سورج ڈوبتا اور عشاء کی نمازکبھی جلدی اورکبھی دیر سے ،آپﷺ جب دیکھتے کہ لوگ جمع ہوگئے ہیں تو عشاء کو جلدی پڑھ لیتے اور جب دیکھتے کہ انہوں نے دیر کی تو آپﷺ بھی دیر کرتے اور صبح کی نماز صحابہ کرام رضی اللہ عنہم یا نبیﷺ اندھیرے میں پڑھا کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ، قَالَ كُنَّا نُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم الْمَغْرِبَ إِذَا تَوَارَتْ بِالْحِجَابِ
Narrated By Salama : We used to pray the Maghrib prayer with the Prophet when the sun disappeared from the horizon.
حضرت سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: ہم نبیﷺ کے ساتھ مغرب کی نماز اس وقت پڑھتے جب سورج پردے میں چھپ جاتا۔
حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ زَيْدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ صَلَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم سَبْعًا جَمِيعًا وَثَمَانِيًا جَمِيعًا
Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet prayed seven Rakat together and eight Rakat together.
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: نبیﷺنے (مغرب اور عشاء کی) سات رکعتیں اور (ظہر عصر کی )آٹھ رکعتیں ملا کر پڑھیں ۔
Chapter No: 19
باب مَنْ كَرِهَ أَنْ يُقَالَ لِلْمَغْرِبِ الْعِشَاءُ
Whoever disliked to call the Maghrib prayer as the Isha prayer.
باب: مغرب کو عشاء کہنا مکروہ ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ ـ هُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو ـ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنِ الْحُسَيْنِ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ، قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ الْمُزَنِيُّ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ تَغْلِبَنَّكُمُ الأَعْرَابُ عَلَى اسْمِ صَلاَتِكُمُ الْمَغْرِبِ ". قَالَ الأَعْرَابُ وَتَقُولُ هِيَ الْعِشَاءُ
Narrated By 'Abdullah Al-Muzani : The Prophet said, "Do not be influenced by bedouins regarding the name of your Maghrib prayer which is called 'Isha by them."
حضرت عبداللہ مزنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا:ایسا نہ ہو کہ "مغرب" کی نماز کے نام کےلیے دیہاتی لوگوں کا محاورہ تمہاری زبانوں پر چڑھ جائے۔ عبد اللہ مزنی رضی اللہ عنہ نے یا آپﷺنے خود فرمایا: دیہاتی مغرب کو عشاء کہتےتھے۔
Chapter No: 20
باب ذِكْرِ الْعِشَاءِ وَالْعَتَمَةِ وَمَنْ رَآهُ وَاسِعًا
The mention of Isha and Atama and whoever took the two names as one and the same.
باب:عشاء کی نماز کہو یا عتمہ کی جس نے دونوں کہنا جائز رکھا ہےاس کی دلیل
قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم " أَثْقَلُ الصَّلاَةِ عَلَى الْمُنَافِقِينَ الْعِشَاءُ وَالْفَجْرُ ". وَقَالَ " لَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي الْعَتَمَةِ وَالْفَجْرِ ". قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ وَالاِخْتِيَارُ أَنْ يَقُولَ الْعِشَاءُ لِقَوْلِهِ تَعَالَى {وَمِنْ بَعْدِ صَلاَةِ الْعِشَاءِ}. وَيُذْكَرُ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ كُنَّا نَتَنَاوَبُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم عِنْدَ صَلاَةِ الْعِشَاءِ فَأَعْتَمَ بِهَا. وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَعَائِشَةُ أَعْتَمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِالْعِشَاءِ. وَقَالَ بَعْضُهُمْ عَنْ عَائِشَةَ أَعْتَمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِالْعَتَمَةِ. وَقَالَ جَابِرٌ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي الْعِشَاءَ. وَقَالَ أَبُو بَرْزَةَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُؤَخِّرُ الْعِشَاءَ. وَقَالَ أَنَسٌ أَخَّرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْعِشَاءَ الآخِرَةَ. وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ وَأَبُو أَيُّوبَ وَابْنُ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهم ـ صَلَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ
Narrated by Abu Hurairah (r.a), the Prophet (s.a.w) said, "The most difficult and the hardest Salat for the hypocrites are the Isha and the Fajr". He added, "Had they known what is (the reward of) the Atama (Isha) and the Fajr (prayers), they would have come to attend them even if they had to crawl."
اور ابوہریرہؓ نے نبی ﷺ سے روایت کی آپؐ نے فرمایا منافقوں پر دو نمازیں بہت بھاری ہیں عشاءاور فجر کی اور آپﷺ نے فرمایا اگر لوگ جانتے جو عتمہ اور عشاء کی نماز میں ثواب ہے امام بخاری نے کہا بہتر یہ ہے کہ عشاء کی نماز کہے کیونکہ اللہ تعالٰی نے سورت نور میں فرمایا اور عشاء کی نماز کے بعد اور ابو موسیٰ اشعریؓ سے منقول ہے کہ ہم باری باری عشا کی نماز کے وقت نبیﷺ کی پاس آیا کرتے آپ نے اس نماز میں دیر کی اور ابن عباسؓ اور حضرت عائشہؓ نے کہا کہ نبی ﷺ نے عشا کی نماز میں دیر کی اور بعض لوگوں نے حضرت عائشہ ؓ سے یوں بھی روایت کیا ہے۔ کہ نبی نےﷺ عتمہ کی نماز دیر کی اور جابر بن عبداللہ انصاری نے کہا نبیﷺ عشاء کی نماز پڑھتے تھے اور ابو برزہ اسلمیٰؓ(صحابی) نے کہا نبیﷺ عشاء کی نماز میں دیر کرتے اور انس بن مالکؓ(صحابی) نے کہا نبیﷺ نے پچھلی عشاء کی نماز دیر سے پڑھی اور عبداللہ بن عمرؓ اور ابو ایوبؓ اور ابن عباسؓ(صحابیوں) نے کہا نبی ﷺنے مغرب اور عشاء کی نماز پڑھی۔
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ سَالِمٌ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ صَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَيْلَةً صَلاَةَ الْعِشَاءِ ـ وَهْىَ الَّتِي يَدْعُو النَّاسُ الْعَتَمَةَ ـ ثُمَّ انْصَرَفَ فَأَقْبَلَ عَلَيْنَا فَقَالَ " أَرَأَيْتُمْ لَيْلَتَكُمْ هَذِهِ فَإِنَّ رَأْسَ مِائَةِ سَنَةٍ مِنْهَا لاَ يَبْقَى مِمَّنْ هُوَ عَلَى ظَهْرِ الأَرْضِ أَحَدٌ "
Narrated By Abdullah : "One night Allah's Apostle led us in the 'Isha prayer and that is the one called Al-'Atma by the people. After the completion of the prayer, he faced us and said, "Do you know the importance of this night? Nobody present on the surface of the earth to-night will be living after one hundred years from this night."
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ رسول اللہﷺ نے ایک رات عشاء کی نماز ہم کو پڑھائی یعنی وہی نماز جس کو لوگ عتمہ کی نماز کہتے ہیں پھر نماز پڑھ کر آپﷺ ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا:تم اس رات کو یاد رکھنا ، آج جو لوگ زندہ ہیں ایک سو سال کے گذرنے تک روئے زمین پر ان میں سے کوئی بھی باقی نہیں رہے گا۔