Chapter No: 51
باب:إِنَّ مِنَ الْبَيَانِ سِحْرًا
Some eloquent speech is as effective as magic.
باب : بعضے تقریر جادو بھری ہوتی ہے
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما أَنَّهُ قَدِمَ رَجُلاَنِ مِنَ الْمَشْرِقِ، فَخَطَبَا، فَعَجِبَ النَّاسُ لِبَيَانِهِمَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِنَّ مِنَ الْبَيَانِ لَسِحْرًا ـ أَوْ ـ إِنَّ بَعْضَ الْبَيَانِ لَسِحْرٌ "
Narrated By Abdullah bin Umar : Two men came from the East and addressed the people who wondered at their eloquent speeches On that Allah's Apostle said. Some eloquent speech is as effective as magic.'
ہم سے عبداللہ بن یوسف تینسی نے بیان کیا کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی انہوں نے زید بن اسلم سے انہوں نے عبداللہ بن عمرؓ سے کہ پورب کی طرف سے (ملک عریق سے) دو شخص مدینہ میں آئے (۹ ہجری میں) انہوں نے خطبہ سنایا (ایک تقریر کی) لوگوں کو اس تقریر پر تعجب آیا۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا بعضے تقریر جادو بھری ہوتی ہے یا یہ فرمایا بعض تقریر جادو ہوتی ہے۔
Chapter No: 52
باب الدَّوَاءِ بِالْعَجْوَةِ لِلسِّحْرِ
The use of Ajwa dates as medicine for magic.
باب : عجوہ کھجور سے جادو کا علاج کرنا
حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ، أَخْبَرَنَا هَاشِمٌ، أَخْبَرَنَا عَامِرُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " مَنِ اصْطَبَحَ كُلَّ يَوْمٍ تَمَرَاتٍ عَجْوَةً، لَمْ يَضُرُّهُ سَمٌّ وَلاَ سِحْرٌ ذَلِكَ الْيَوْمَ إِلَى اللَّيْلِ ". وَقَالَ غَيْرُهُ " سَبْعَ تَمَرَاتٍ ".
Narrated By Saud : The Prophet said, "If somebody takes some 'Ajwa dates every morning, he will not be effected by poison or magic on that day till night." (Another narrator said seven dates).
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا کہا ہم سے مروان بن معاویہ فزاری نے کہا ہم کو ہاشم بن ہاشم بن عتبہ نے خبر دی کہا ہم کو عامر بن سعد نے انہوں نے اپنے والد سعد بن ابی وقاصؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے فرمایا جو شخص ہر روز صبح کو عجوہ کھجور کے چند دانے (سات دانے) کھا لیا کرے اس کو اس روز رات تک کوئی زہر یا جادو ضرر نہیں کرنے کا۔ علی بن مدینی کے سوا اور راویوں نے اس حدیث میں سات دانوں کا ذکر کیا۔
حَدَّثَنى إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ هَاشِمٍ، قَالَ سَمِعْتُ عَامِرَ بْنَ سَعْدٍ، سَمِعْتُ سَعْدًا ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " مَنْ تَصَبَّحَ سَبْعَ تَمَرَاتٍ عَجْوَةً، لَمْ يَضُرُّهُ ذَلِكَ الْيَوْمَ سَمٌّ وَلاَ سِحْرٌ ".
Narrated By Saud : I heard Allah's Apostle saying, "If Somebody takes seven 'Ajwa dates in the morning, neither magic nor poison will hurt him that day."
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا کہا ہم کو ابو اسامہ (حماد بن اسامہ) نے خبر دی کہا ہم سے ہاشم بن ہاشم نے بیان کیا کہا میں نے عامر بن سعد سے سنا انہوں نے کہا میں نے سعد بن ابی وقاصؓ سے وہ کہتے تھے میں نے رسول اللہﷺ سے سنا جو کوئی صبح سویرے سات عجوہ کھجوریں کھا لے اس کو اس دن کوئی زہریا جادو نقصان نہیں پہنچانے کا۔
Chapter No: 53
باب لاَ هَامَةَ
No Hama.
باب : الو کا منحوس ہونا محض لغو ہے۔
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " لاَ عَدْوَى، وَلاَ صَفَرَ، وَلاَ هَامَةَ ". فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَمَا بَالُ الإِبِلِ تَكُونُ فِي الرَّمْلِ كَأَنَّهَا الظِّبَاءُ، فَيُخَالِطُهَا الْبَعِيرُ الأَجْرَبُ فَيُجْرِبُهَا. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " فَمَنْ أَعْدَى الأَوَّلَ ".
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, 'No 'Adha (i.e. no contagious disease is conveyed to others without Allah's permission); nor (any evil omen m the month of) Safar; nor Hama" A bedouin said, "O Allah's Apostle! What about the camels which, when on the sand (desert) look like deers, but when a mangy camel mixes with them they all get infected with mange?" On that Allah s Apostle said, "Then who conveyed the (mange) disease to the first (mangy) camel?"
مجھ سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا کہا ہم سے ہشام بن یوسف نے کہا ہم کو معمر نے خبر دی انہوں نے زہری سے انہوں نے ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن بن عوف سے انہوں نے ابوہریرہؓ سے کہ نبیﷺ نے فرمایا چھوت لگ جانا کوئی چیز نہیں ۔ صفر کی نحوست کوئی چیز نہیں اُلّو کی نحوست کوئی چیز نہیں اس پر ایک گنوار ( نام نا معلوم ) بولا یا رسول اللہ پھر کیا وجہ ہے کہ اونٹ ریگستان میں ہرنوں کی طرح ( صاف چکنے بیداغ) ہوتے ہیں ان میں ایک خارشی اونٹ آن کر شریک ہو جاتا ہے تو سب کو خارشی کر دیتا ہے آپ نے فرمایا ( یہ اللہ کا حکم ہے ) بھلا پہلے اونٹ کو کس نے خارشی کیا ۔
وَعَنْ أَبِي سَلَمَةَ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، بَعْدُ يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " لاَ يُورِدَنَّ مُمْرِضٌ عَلَى مُصِحٍّ ". وَأَنْكَرَ أَبُو هُرَيْرَةَ حَدِيثَ الأَوَّلِ قُلْنَا أَلَمْ تُحَدِّثْ أَنَّهُ لاَ عَدْوَى فَرَطَنَ بِالْحَبَشِيَّةِ. قَالَ أَبُو سَلَمَةَ فَمَا رَأَيْتُهُ نَسِيَ حَدِيثًا غَيْرَهُ.
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said: The cattle (sheep, cows, camels, etc.) suffering from a disease should not be mixed up with healthy cattle, (or said: "Do not put a patient with a healthy person)." (as a precaution).
اور ( اسی سند سے ) ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن بن عوف سے روایت ہے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے یہ حدیث سننے کے بعد پھر یہ سنا ابو ہریرہؓ کہتے تھے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا بیمار اونٹوں والا اچھے تندرست اونٹوں والے سے اپنے اونٹ نہ ملائے اور ابو ہریرہؓ نے اگلی حدیث کا انکار کیا ہم لوگوں نے ان سے کہا تم نے یہ حدیث نہیں بیان کی کہ چھوت لگنا کوئی چیز نہیں وہ حبشی زبان میں کچھ بات کرنے لگے ابو سلمہ نے کہا میں نے ابو ہریرہؓ کو اس حدیث کے سوا اور کوئی حدیث بھولتے نہیں دیکھا ۔
Chapter No: 54
باب لاَ عَدْوَى
No Adwa (no contagious disease is conveyed without Allahs permission).
باب: چھوت لگنا کوئی چیز نہیں
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، وَحَمْزَةُ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " لاَ عَدْوَى، وَلاَ طِيَرَةَ، إِنَّمَا الشُّؤْمُ فِي ثَلاَثٍ فِي الْفَرَسِ، وَالْمَرْأَةِ، وَالدَّارِ "
Narrated By 'Abdullah bin Umar : Allah's Apostle said, "there is neither 'Adha nor Tiyara, and an evil omen is only in three: a horse, a woman and a house."
ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا کہا مجھ سے عبداللہ بن وہب نے انہوں نے یونس بن یزید سے انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے کہا مجھ سے سالم بن عبداللہ اور انکے بھائی حمزہ نے خبر دی کہ عبد اللہ بن عمرؓ نے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا چھوت لگنا کوئی چیز نہیں اسی طرح بد شگونی البتہ تین چیزوں میں ( اگر نحوست کوئی چیز ہو ) تو ہو سکتی ہے گھوڑے اور عورت اور گھر میں ۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ عَدْوَى ".
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "No 'Adha."
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی انہوں نے زہری سے کہا مجھ سےا بو سلمہ بن عبدالرحمن بن عوف نے بیان کیا کہ ابو ہریرہؓ نے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا چھوت لگنا کوئی چیز نہیں
قَالَ أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ تُورِدُوا الْمُمْرِضَ عَلَى الْمُصِحِّ "
Abu Huraira also said: The Prophet said, "The cattle suffering from a disease should not be mixed up with healthy cattle (or said "Do not put a patient with a healthy person as a precaution.")
ابو سلمہ نے کہا میں نے ابو ہریرہؓ سے یہ بھی سنا کہ نبیﷺ نے فرمایا بیمار اونٹ ، تندرست اونٹوں کے پاس نہ لائے جائیں ۔
وَعَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي سِنَانُ بْنُ أَبِي سِنَانٍ الدُّؤَلِيُّ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ عَدْوَى ". فَقَامَ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ أَرَأَيْتَ الإِبِلَ تَكُونُ فِي الرِّمَالِ أَمْثَالَ الظِّبَاءِ فَيَأْتِيهِ الْبَعِيرُ الأَجْرَبُ فَتَجْرَبُ. قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " فَمَنْ أَعْدَى الأَوَّلَ "
Abu Huraira also said: Allah's Apostle said, "No 'Adha." A bedouin got up and said, "Don't you see how camels on the sand look like deer but when a mangy camel mixes with them, they all get infected with mange?" On that the Prophet said, "Then who conveyed the (mange) disease to the first camel?"
(اور اسی سند سے) زہری سے روایت ہے کہا مجھ سے سنان بن ابی سنان نے خبر دی کہ ابو ہریرہؓ نے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا چھوت لگنا کوئی چیز نہیں، اس وقت ایک گنوار کھڑا ہو کر (نام نا معلوم) کہنے لگا یا رسول اللہ ﷺ بتلائیے پھر کیا وجہ ہے کبھی ریگستان میں اونٹ ایسے صاف ستھرے چکنے ہوتے ہیں جیسے ہرن ہیں پھر ایک خارشتی اونٹ آن کر ان میں مل جاتا ہے تو سب خارشتی ہو جاتے ہیں نبیﷺ نے فرمایا اچھا یہ کہو پہلے اونٹ کو کس نے خارشتی کیا ۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ عَدْوَى، وَلاَ طِيَرَةَ، وَيُعْجِبُنِي الْفَأْلُ ". قَالُوا وَمَا الْفَأْلُ قَالَ " كَلِمَةٌ طَيِّبَةٌ ".
Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said, "No 'Adha nor Tiyara; but I like Fal." They said, "What is the Fal?" He said, "A good word."
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیاکہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے کہا میں نے قتادہ سے سنا انہوں نے انس بن مالکؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے فرمایا چھوت لگنا کوئی چیز نہیں اسی طرح برا شگون لینا اور نیک فال مجھ کو اچھا لگتا ہے لوگوں نے عرض کیا ، نیک فال کیا ہے؟ آپ نے فرمایا اچھی بات۔
Chapter No: 55
باب مَا يُذْكَرُ فِي سُمِّ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم،
What has been said regarding the poison to the Prophet (s.a.w)
باب :نبیﷺ کو جو زہر دیا گیا تھا اس کا بیان
رَوَاهُ عُرْوَةُ عَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
It is narrated by Urwa from Aisha from the authority of the Prophet (s.a.w)
اس قصے کو عروہ نے حضرت عائشہؓ سے نقل کیا انہوں نے نبیﷺ سے ( اس کو بزار نے وصل کیا)
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ قَالَ لَمَّا فُتِحَتْ خَيْبَرُ أُهْدِيَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم شَاةٌ فِيهَا سَمٌّ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " اجْمَعُوا لِي مَنْ كَانَ هَا هُنَا مِنَ الْيَهُودِ ". فَجُمِعُوا لَهُ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِنِّي سَائِلُكُمْ عَنْ شَىْءٍ فَهَلْ أَنْتُمْ صَادِقِيَّ عَنْهُ ". فَقَالُوا نَعَمْ يَا أَبَا الْقَاسِمِ. فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَنْ أَبُوكُمْ ". قَالُوا أَبُونَا فُلاَنٌ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " كَذَبْتُمْ بَلْ أَبُوكُمْ فُلاَنٌ ". فَقَالُوا صَدَقْتَ وَبَرِرْتَ. فَقَالَ " هَلْ أَنْتُمْ صَادِقِيَّ عَنْ شَىْءٍ إِنْ سَأَلْتُكُمْ عَنْهُ ". فَقَالُوا نَعَمْ يَا أَبَا الْقَاسِمِ، وَإِنْ كَذَبْنَاكَ عَرَفْتَ كَذِبَنَا كَمَا عَرَفْتَهُ فِي أَبِينَا. قَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَنْ أَهْلُ النَّارِ ". فَقَالُوا نَكُونُ فِيهَا يَسِيرًا، ثُمَّ تَخْلُفُونَنَا فِيهَا. فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " اخْسَئُوا فِيهَا، وَاللَّهِ لاَ نَخْلُفُكُمْ فِيهَا أَبَدًا ". ثُمَّ قَالَ لَهُمْ " فَهَلْ أَنْتُمْ صَادِقِيَّ عَنْ شَىْءٍ إِنْ سَأَلْتُكُمْ عَنْهُ ". قَالُوا نَعَمْ. فَقَالَ " هَلْ جَعَلْتُمْ فِي هَذِهِ الشَّاةِ سُمًّا ". فَقَالُوا نَعَمْ. فَقَالَ " مَا حَمَلَكُمْ عَلَى ذَلِكَ ". فَقَالُوا أَرَدْنَا إِنْ كُنْتَ كَذَّابًا نَسْتَرِيحُ مِنْكَ، وَإِنْ كُنْتَ نَبِيًّا لَمْ يَضُرَّكَ
Narrated By Abu Huraira : When Khaibar was conquered, Allah's Apostle was presented with a poisoned (roasted) sheep. Allah's Apostle said, "Collect for me all the Jews present in this area." (When they were gathered) Allah's Apostle said to them, "I am going to ask you about something; will you tell me the truth?" They replied, "Yes, O Abal-Qasim!" Allah's Apostle said to them, "Who is your father?" They said, "Our father is so-and-so." Allah's Apostle said, "You have told a lie. for your father is so-and-so," They said, "No doubt, you have said the truth and done the correct thing." He again said to them, "If I ask you about something; will you tell me the truth?" They replied, "Yes, O Abal-Qasim! And if we should tell a lie you will know it as you have known it regarding our father," Allah's Apostle then asked, "Who are the people of the (Hell) Fire?" They replied, "We will remain in the (Hell) Fire for a while and then you (Muslims) will replace us in it" Allah's Apostle said to them. ''You will abide in it with ignominy. By Allah, we shall never replace you in it at all." Then he asked them again, "If I ask you something, will you tell me the truth?" They replied, "Yes." He asked. "Have you put the poison in this roasted sheep?" They replied, "Yes," He asked, "What made you do that?" They replied, "We intended to learn if you were a liar in which case we would be relieved from you, and if you were a prophet then it would not harm you."
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ہم سے لیث بن سعد نے انہوں نے سعید بن ابی سعید سے، انہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہوں نے کہا جب خیبر کا قلعہ فتح ہوا تو رسول اللہﷺ کی خدمت میں (ایک بھنی) بکری بھیجی گئی اس میں زہر ملایا گیا تھا۔ آپؐ نے حکم دیا یہاں جتنے یہودی ہوں ان کو جمع کرو، ان کو جمع کیا گیا۔ آپ نے فرمایا میں تم سے ایک بات پوچھنے والا ہوں سچ کہو گے؟ انہوں نے کہا ہاں یا ابو القاسم ! آپؐ نے فرمایا تمہارا باپ کون تھا؟ انہوں نے کہا فلاں شخص ، آپؐ نے فرمایا جھوٹے ہو تمھارا باپ تو فلاں شخص تھا ، کہنے لگے ہاں آپؐ سچ کہتے ہیں اور ٹھیک فرماتے ہیں پھر آپؐ نے فرمایا دیکھو ! اب میں کوئی بات پوچھوں تو تم سچ بولو گے ؟ انہوں نے کہا ہاں ابو القاسم ! کیونکہ اگر ہم جھوٹ بولیں گے تو آپؐ ہمارا جھوٹ پہچان لیں گے ۔ جیسے آپؐ نے ہمارے باپ کے باب میں پہچان لیا آپ نے فرمایا اچھا بتلاؤ دوزخ میں کون لوگ جائیں گے انہوں نے کہا یہودی لوگ ایک گھڑی کے لیے دوزخ میں جائیں گے (پھر ہم وہاں سے نکل جائیں گے ) تو تم مسلمان ہمارے بدلے میں دوزخ میں بھر دئیے جاؤ گے۔آپؐ نے فرمایا دُت پروردگار کی قسم ہم تمہاری جگہ دوزخ میں نہیں لینے کے، پھر آپؐ نے فرمایا اچھا اور ایک بات پوچھوں سچ بتاؤ گے ؟ انہوں نے کہا ہاں ! آپؐ نے فرمایا تم نے اس بکری میں جو مجھ کو تحفہ بھیجی زہر ملایا تھا یا نہیں ، انہوں نے کہا بیشک ملایا تھا ، آپؐ نے فرمایا سبب ؟ انہوں نے کہا سبب یہ تھا اگر آپؐ درحقیقت اللہ کے پیغمبر نہیں ہیں (جھوٹ دعوٰی کرتے ہیں) تو چلو آپؐ کے ہاتھ سے ہم کو فراغت ملے گی اور اگر آپؐ حقیقت میں سچے پیغمبر ہیں تو آپ کو کوئی نقصان ہونے والا نہیں۔
Chapter No: 56
باب شُرْبِ السُّمِّ، وَالدَّوَاءِ بِهِ، وَبِمَا يُخَافُ مِنْهُ والخَبِيثِ
The taking of poison and treating with it, or with what may be dangerous, or with an impure or polluted thing.
باب : زہر پینا ، یا زہریلی اور خوفناک دوا یا ناپاک دوا کا استعمال
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ، قَالَ سَمِعْتُ ذَكْوَانَ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَنْ تَرَدَّى مِنْ جَبَلٍ فَقَتَلَ نَفْسَهُ، فَهْوَ فِي نَارِ جَهَنَّمَ، يَتَرَدَّى فِيهِ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا، وَمَنْ تَحَسَّى سَمًّا فَقَتَلَ نَفْسَهُ، فَسَمُّهُ فِي يَدِهِ، يَتَحَسَّاهُ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا، وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِحَدِيدَةٍ، فَحَدِيدَتُهُ فِي يَدِهِ، يَجَأُ بِهَا فِي بَطْنِهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا "
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Whoever purposely throws himself from a mountain and kills himself, will be in the (Hell) Fire falling down into it and abiding therein perpetually forever; and whoever drinks poison and kills himself with it, he will be carrying his poison in his hand and drinking it in the (Hell) Fire wherein he will abide eternally forever; and whoever kills himself with an iron weapon, will be carrying that weapon in his hand and stabbing his abdomen with it in the (Hell) Fire wherein he will abide eternally forever."
ہم سے عبد اللہ بن عبد الوہاب نے بیان کیا کہا ہم سے خالد بن حارث نے کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے اعمش سے کہا میں نے ذکوان سے سنا وہ ابو ہریرہؓ سے روایت کرتے تھے نبیﷺ نے فرمایا جو شخص پہاڑ سے گرا کر اپنے تئیں مار ڈالے وہ دوزخ میں ہمیشہ ہمیشہ اسی طرح گرتا رہے گا اور جو زہر کا گھونٹ پی کر اپنے تئیں مار ڈالے تو یہ زہر اس کے ہاتھ میں دے دیا جائے گا۔ اور جو لوہے (یا اور کوئی ہتھیار ) سے اپنے تئیں مار ڈالے تو ہتھیار اس کے ہاتھ میں ہو گا اور وہ پیٹ اپنے میں مارتا رہے گا ہمیشہ ہمیشہ اس کو دوزخ میں یہی عذاب ہوتا رہے گا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ بَشِيرٍ أَبُو بَكْرٍ، أَخْبَرَنَا هَاشِمُ بْنُ هَاشِمٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَامِرُ بْنُ سَعْدٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " مَنِ اصْطَبَحَ بِسَبْعِ تَمَرَاتٍ عَجْوَةٍ لَمْ يَضُرَّهُ ذَلِكَ الْيَوْمَ سَمٌّ وَلاَ سِحْرٌ "
Narrated By Sad : I heard Allah's Apostle saying, "Whoever takes seven 'Ajwa dates in the morning will not be effected by magic or poison on that day."
ہم سے محمد بن سلام بیکندی نے بیان کیا کہا ہم کو احمد بن بشیر نے خبر دی کہا ہم کو ہاشم بن ہاشم نے کہا مجھ کو عامر بن سعد نے کہا میں نے اپنے والد سعد بن ابی وقاصؓ سے سنا وہ کہتے تھے میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپ فرماتے تھے جو شخص صبح کے وقت سات عجوہ کھجوریں کھا لے اس کو اس دن کوئی زہر یا جادو اثر نہیں کرے گا
Chapter No: 57
باب أَلْبَانِ الأُتُنِ
The milk of she-asses.
باب: گھی کا دودھ پینا کیسا ہے
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلاَنِيِّ، عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ، رضى الله عنه قَالَ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ أَكْلِ كُلِّ ذِي نَابٍ مِنَ السَّبُعِ. قَالَ الزُّهْرِيُّ وَلَمْ أَسْمَعْهُ حَتَّى أَتَيْتُ الشَّأْمَ.
Narrated By Abu Tha'laba Al-Khushani : The Prophet forbade the eating of wild animals having fangs. (Az-Zuhri said: I did not hear this narration except when I went to Sham.)
مجھ سے عبد اللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے ، انہوں نے زہری سے انہوں نے ابو ادریس خولانی سے انہوں نے ابو ثعلبہ خشنی سے ، انہوں نے کہا نبیﷺ نے ہر دانت سے شکار کرنے والے درندے جانور کے کھانے سے منع فرمایا، زہری نے کہا میں نے یہ حدیث اس وقت تک نہیں سنی تھی جب تک شام کے ملک میں آیا۔
وَزَادَ اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ وَسَأَلْتُهُ هَلْ نَتَوَضَّأُ أَوْ نَشْرَبُ أَلْبَانَ الأُتُنِ أَوْ مَرَارَةَ السَّبُعِ أَوْ أَبْوَالَ الإِبِلِ. قَالَ قَدْ كَانَ الْمُسْلِمُونَ يَتَدَاوَوْنَ بِهَا، فَلاَ يَرَوْنَ بِذَلِكَ بَأْسًا، فَأَمَّا أَلْبَانُ الأُتُنِ فَقَدْ بَلَغَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم نَهَى عَنْ لُحُومِهَا، وَلَمْ يَبْلُغْنَا عَنْ أَلْبَانِهَا أَمْرٌ وَلاَ نَهْىٌ، وَأَمَّا مَرَارَةُ السَّبُعِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي أَبُو إِدْرِيسَ الْخَوْلاَنِيُّ أَنَّ أَبَا ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم نَهَى عَنْ أَكْلِ كُلِّ ذِي نَابٍ مِنَ السَّباعِ.
Al-Laith said: Narrated Yunus: I asked Ibn Shihab, "May we perform the ablution with the milk of she-asses or drink it, or drink the bile of wild animals or urine of camels?" He replied, "The Muslims used to treat themselves with that and did not see any harm in it. As for the milk of she-asses, we have learnt that Allah's Apostle forbade the eating of their meat, but we have not received any information whether drinking of their milk is allowed or forbidden." As for the bile of wild animals, Ibn Shihab said, "Abu Idris Al-Khaulani told me that Allah's Apostle forbade the eating of the flesh of every wild beast having fangs."
اور لیث بن سعد نے کہا مجھ سے یونس نے کہا انہوں نے ابن شہاب سے پوچھا کیا ہم گدھی کے دودھ سے وضو کر لیں یا اس کو یا درندے کے پِتوں کو یا اونٹ کے پیشاب کو پئیں انہوں نے کہا (اگلے) مسلمان برابر ان چیزوں سے دوا کرتے رہے انہوں نے اس میں کوئی مضائقہ نہیں دیکھا ، گدھوں کے باب میں جو حدیث ہم کو آپﷺ سے پہنچی وہ یہی ہے کہ آپﷺ نے ان کا گوشت کھانے سے منع فرمایا اور دودھ پینے کا نہ آپؐ نے حکم دیا نہ اس سے منع فرمایا ، رہا درندوں کا پِتہ تو ابن شہاب نے کہا مجھ کو ابو ادریس خولانی نے خبر دی ان کو ابو ثعلبہ خشنی نے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہر دانت والے درندے کا گوشت کھانے سے منع فرمایا (پِتہ بھی اسی میں داخل ہے وہ بھی حرام ہو گا)۔
Chapter No: 58
باب إِذَا وَقَعَ الذُّبَابُ فِي الإِنَاءِ
If a housefly falls in a utensil.
باب : جب مکھی برتن میں گر جائے۔(جس میں کھانا یا پانی ہو)
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عُتْبَةَ بْنِ مُسْلِمٍ، مَوْلَى بَنِي تَيْمٍ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ حُنَيْنٍ، مَوْلَى بَنِي زُرَيْقٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " إِذَا وَقَعَ الذُّبَابُ فِي إِنَاءِ أَحَدِكُمْ، فَلْيَغْمِسْهُ كُلَّهُ، ثُمَّ لْيَطْرَحْهُ، فَإِنَّ فِي أَحَدِ جَنَاحَيْهِ شِفَاءً وَفِي الآخَرِ دَاءً "
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "If a fly falls in the vessel of any of you, let him dip all of it (into the vessel) and then throw it away, for in one of its wings there is a disease and in the other there is healing (antidote for it) i.e. the treatment for that disease."
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے اسمعیل بن جعفر نے انہوں نے عتبہ بن مسلم سے جو بنی تمیم کے غلام تھے انہوں نے عبید بن حنین سے جو بنی زریق کے غلام تھے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے رسول اللہﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کسی کے برتن میں مکھی گر پڑے تو اس کو اچھی طرح پوری ( اس کھانے یا پانی میں) ڈبو دے پھر نکال کر پھینک دے اس کے ایک پنکھ میں تو شفاء ہے ایک پنکھ میں بیماری ہے ( وہ کیا کرتی ہے پہلے بیماری کا پنکھ ڈبوتی ہے)