Chapter No: 71
باب الذَّوَائِبِ
Locks of hair.
باب : گیسوؤں کے بیان میں(یعنی بالوں کی لٹیں)
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ عَنْبَسَةَ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ، ح وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ بِتُّ لَيْلَةً عِنْدَ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ خَالَتِي، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عِنْدَهَا فِي لَيْلَتِهَا ـ قَالَ ـ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ، فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ ـ قَالَ ـ فَأَخَذَ بِذُؤَابَتِي فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ.حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ، بِهَذَا، وَقَالَ بِذُؤَابَتِي أَوْ بِرَأْسِي.
Narrated By Ibn 'Abbas : Once I stayed overnight in the house of my aunt Maimuna bint Al-Harith and Allah's Apostle was with her as it was her turn. Allah's Apostle got up to offer the night prayer. I stood on his left but he took hold of my two locks of hair and made me stand on his right.
Narrated By Abu Bishr : (The above Hadith) but he quoted: Ibn 'Abbas said, (took hold of) my two braids on my head.
ہم سے علی بن عبد اللہ مدینی نے بیان کیا کہا ہم سے فضل بن عنسبہ نے کہا ہم کو ہیشم بن بشیر نے خبر دی کہا ہم کو ابو بشر ( جعفر) نے دوسری سند امام بخاری نے کہا اور ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے ہیشم نے انہوں نے ابو بشر سے انہوں نے سعید بن جبیر سے انہوں نے ابن عباس سے انہوں نے کہا ایسا ہوا میں ایک رات اپنی خالہ میمونہ بنت حارث کے گھر پر رہ گیا جو رسول اللہﷺ کی بی بی تھیں اس رات انہی کی باری تھی آپ وہیں تشریف رکھتے تھے رات کو آپ ( تہجد کی ) نماز پڑھنے کو کھڑے ہوئے میں آپ کی بائیں طرف کھرا ہو گیا آپ نے میرا گیسو پکڑ کر مجھ کو داہنی طرف کیا ۔ہم سے عمرو بن محمد نے بیان کیا کہا ہم سے ہیشم نے کہا ہم کو ابو بشر نے خبر دےی پھر یہی حدیث نقل کی اس میں یوں ہے میری چوٹی پکڑ کے یا میرا سر پکڑ کے ۔
Chapter No: 72
باب الْقَزَعِ
Al-Qaza (leaving a tuft of hair here and there after shaving one's head).
باب: کچھ سر منڈانا کچھ بال رکھنا
حَدَّثَنا مُحَمَّدٌ، قَالَ أَخْبَرَنِي مَخْلَدٌ، قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ حَفْصٍ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ نَافِعٍ، أَخْبَرَهُ عَنْ نَافِعٍ، مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَنْهَى عَنِ الْقَزَعِ. قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ قُلْتُ وَمَا الْقَزَعُ فَأَشَارَ لَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ قَالَ إِذَا حَلَقَ الصَّبِيَّ وَتَرَكَ هَا هُنَا شَعَرَةً وَهَا هُنَا وَهَا هُنَا. فَأَشَارَ لَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ إِلَى نَاصِيَتِهِ وَجَانِبَىْ رَأْسِهِ. قِيلَ لِعُبَيْدِ اللَّهِ فَالْجَارِيَةُ وَالْغُلاَمُ قَالَ لاَ أَدْرِي هَكَذَا قَالَ الصَّبِيِّ. قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ وَعَاوَدْتُهُ فَقَالَ أَمَّا الْقُصَّةُ وَالْقَفَا لِلْغُلاَمِ فَلاَ بَأْسَ بِهِمَا وَلَكِنَّ الْقَزَعَ أَنْ يُتْرَكَ بِنَاصِيَتِهِ شَعَرٌ، وَلَيْسَ فِي رَأْسِهِ غَيْرُهُ، وَكَذَلِكَ شَقُّ رَأْسِهِ هَذَا وَهَذَا.
Narrated By Ubaidullah bin Hafs : That 'Umar bin Nafi' told him that Nafi', Maula 'Abdullah had heard 'Umar saying, "I heard Allah's Apostle forbidding Al-Qaza'." 'Ubaidullah added: I said, "What is Al-Qaza'?" 'Ubaidullah pointed (towards his head) to show us and added, "Nafi' said, 'It is when a boy has his head shaved leaving a tuft of hair here and a tuft of hair there." Ubaidullah pointed towards his forehead and the sides of his head. 'Ubaidullah was asked, "Does this apply to both girls and boys?" He said, "I don't know, but Nafi' said, 'The boy.'" 'Ubaidullah added, "I asked Nafi' again, and he said, 'As for leaving hair on the temples and the back part of the boy's head, there is no harm, but Al-Qaza' is to leave a tuft of hair on his forehead unshaved while there is no hair on the rest of his head, and also to leave hair on either side of his head.'"
مجھ سے محمد بن سلام نے بیان کیا کہا مجھ کو مخلد بن یزید نے کہا خبر دی مجھ کو ابن جریج نے کہا مجھ کو عبید اللہ ابن حفص نے ان کو عمر بن نافع نے انہوں نے نافع سے روایت کی جو عبد اللہ بن عمرؓ کے غلام تھے انہوں نے عبد اللہ بن عمرؓ سے سنا وہ کہتے تھے میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپ قزع سے منع کرتے تھے عبید اللہ کہتے ہیں میں نے عمر بن نافع سے پوچھا قزع کسے کہتے ہیں عبید اللہ نے ہم سے اشارہ کیا کہ نافع کہتے تھے جب لڑکے کا سر منڈایا جائے اور ادھر کچھ با ل چھوڑ دیئے جائیں ادھر کچھ اُدھر کچھ ۔ عبید اللہ نے اس کی تفسیر یوں بیان کی یعنی پیشانی پر کچھ بال چھوڑ دئیے جائیں اور سر کے دونوں کونوں پر کچھ بال چھوڑ د ئیے جائیں ۔پھر عبید اللہ سے پوچھا گیا ( شاید ابن جریج نے پوچھا ) یہی حکم جوان لڑکی اور لڑکے کے لیے بھی ہے انہوں نے کہا میں نہیں جانتا ۔ نافع نے لڑکے کا لفظ کہا عبید اللہ نے کہا میں نے پھر عمر بن نافع سے اس باب میں پوچھا تو انہوں نے کہا لڑکے کی کنپٹیوں پر یا گدی پر چوٹی رکھنے میں قباحت نہیں قزع یہ ہے کہ پیشانی پر کچھ بال چھوڑ دیئے جائیں اور باقی سارا سر منڈا ہو اسی طرح سر کے اس جانب یا اس جانب میں ۔
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُثَنَّى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم نَهَى عَنِ الْقَزَعِ.
Narrated By (Abdullah) bin 'Umar : Allah's Apostle forbade Al-Qaza' (leaving a tuft of hair here and there after shaving one's head.)
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا کہا ہم سے عبد اللہ بن مثنیٰ بن عبد اللہ بن انس بن مالکؓ نے کہا ہم سے عبد اللہ بن دینار نے بیان کیا انہوں نے ابن عمرؓ سے کہ رسول اللہﷺ نے قزع سے منع فرمایا ۔
Chapter No: 73
باب تَطْيِيبِ الْمَرْأَةِ زَوْجَهَا بِيَدَيْهَا
The application of perfume by the wife on her husband with her own hands.
باب :عورت اپنے ہاتھ سے خاوند کو خوشبو لگائے
حَدَّثَنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ طَيَّبْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم بِيَدِي لِحُرْمِهِ، وَطَيَّبْتُهُ بِمِنًى قَبْلَ أَنْ يُفِيضَ.
Narrated By 'Aisha : I applied perfume to the Prophet with my own hands when he wanted to assume the state of Ihram, and I also perfumed him at Mina before he departed from there (to perform Tawaf-al-Ifada).
مجھ سے احمد بن محمد مروزی نے بیان کیا کہا ہم کو عبد اللہ بن مبارک نے خبر دی کہا ہم کو عبد الرحمٰن بن قاسم نے انہوں نے اپنے والد ( قاسم بن محمد ) سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا میں نے احرام باندھنے کے لیے نبیﷺ کے اپنے ہاتھ سے خشبو لگائی ۔ اسی طرح ( دسویں تاریخ ) منیٰ میں طواف الزیارۃ کرنے سے پہلے ۔
Chapter No: 74
باب الطِّيبِ فِي الرَّأْسِ وَاللِّحْيَةِ
To apply scent to the head and beard.
باب : سر اور داڑھی میں خوشبو لگانا۔
حَدَّثَنى إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ كُنْتُ أُطَيِّبُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم بِأَطْيَبِ مَا يَجِدُ، حَتَّى أَجِدَ وَبِيصَ الطِّيبِ فِي رَأْسِهِ وَلِحْيَتِهِ.
Narrated By 'Aisha : I used to perfume Allah's Apostle with the best scent available till I saw the shine of the scent on his head and shine beard.
ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا کہا ہم سے یحییٰ بن آدم نے کہا ہم سے اسرائیل نے انہوں نے ابو اسحاق سے انہوں نے عبد الرحمٰن بن اسود سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا میں رسول اللہﷺکے عمدہ سے عمدہ خو شبو لگاتی جو آپ کو مل سکتی یہاں تک کہ خوشبو کی چمک میں آپ کے سر اور داڑھی میں دیکھتی۔
Chapter No: 75
باب الاِمْتِشَاطِ
Combing one's hair.
باب :کنگھی کرنے کا بیان۔
حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، أَنَّ رَجُلاً، اطَّلَعَ مِنْ جُحْرٍ فِي دَارِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَالنَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَحُكُّ رَأْسَهُ بِالْمِدْرَى فَقَالَ " لَوْ عَلِمْتُ أَنَّكَ تَنْظُرُ لَطَعَنْتُ بِهَا فِي عَيْنِكَ، إِنَّمَا جُعِلَ الإِذْنُ مِنْ قِبَلِ الأَبْصَارِ "
Narrated By Sa'd : A man peeped into the house of the Prophet through a hole while the Prophet was scratching his head with a Midrai (a certain kind of comb). On that the Prophet said (to him), "If I had known you had been looking, then I would have pierced your eye with that instrument, because the asking of permission has been ordained so that one would not see things unlawfully."
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا کہا ہم سے ابن ابی ذ ئب نے انہوں نے زہری سے انہوں نے سہل بن سعد سے کہ ایک شخص نے دیوار کے روزن ( سوراخ ) میں سے نبیﷺ کے گھر میں جھانک کر دیکھا اس وقت آپ پشت خار سے اپنا سر کھجلا رہے تھے آپ نے اس شخص سے ( جب اس سے ملے ) فرمایا اگر مجھ کو معلوم ہوتا تو جھانک رہا ہے تو میں تیری آنکھ پھوڑ دیتا ارے اذن لینا تو اسی لیے ہے ۔ کہ آدمی کی نظر ( کسی کے سر پر ) نہ پڑے ۔
Chapter No: 76
باب تَرْجِيلِ الْحَائِضِ زَوْجَهَا
The combing of the hair of the husband by his menstruating wife.
باب: حائضہ عورت اپنے خاوند کو کنگھی کر سکتی ہے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كُنْتُ أُرَجِّلُ رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَنَا حَائِضٌ.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، مِثْلَهُ.
Narrated By 'Aisha : I used to comb the hair of Allah's Apostle during my periods.
ہم سے عبد اللہ بن یوسف تینسی نے بیان کیا کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے عروہ بن زبیر سےانہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا میں حیض کی حالت میں رسول اللہﷺ کے سر میں کنگھی کیا کرتی ۔ ہم سے عبد اللہ بن یوسف نے بیان کیا کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی انہوں نے ہشام بن عروہ سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے یہی حدیث ۔
Chapter No: 77
باب التَّرْجِيلِ،وَالتَّيَمُّنِ فِيهِ
To start combing the hair from the right side.
باب : بالوں میں کنگھی کرنا اور دائیں طرف سے شروع کرنا مستحب ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ كَانَ يُعْجِبُهُ التَّيَمُّنُ مَا اسْتَطَاعَ فِي تَرَجُّلِهِ وَوُضُوئِهِ.
Narrated By 'Aisha : The Prophet used to like to start from the right side as far as possible in combing and in performing ablution.
ہم سے ابو الولید نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے اشعث بن سلیم سے انہوں نے اپنے والد ( سلیم بن اسود) سے انہوں نے مسروق سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے آپؐ کو داہنی طرف سے شروع کرناجہاں تک ہو سکتا اچھا لگتا کنگھی کرنے میں وضو کرنے میں ۔
Chapter No: 78
باب مَا يُذْكَرُ فِي الْمِسْكِ
What has been mentioned about musk (a kind of perfume).
باب : مشک کا بیان (اس کا پاک ہونا)
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنِ ابْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ لَهُ، إِلاَّ الصَّوْمَ فَإِنَّهُ لِي، وَأَنَا أَجْزِي بِهِ، وَلَخَلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ "
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "(Allah said), 'Every good deed of Adam's son is for him except fasting; it is for Me. and I shall reward (the fasting person) for it.' Verily, the smell of the mouth of a fasting person is better to Allah than the smell of musk."
مجھ سے عبد اللہ بن محمد ہمدانی نے بیان کیا کہا ہم سے ہشام بن یوسف صنعانی نے کہا ہم کو معمر نے خبر دی انہوں نے زری سے انہوں نے سعید بن مسیب سے انہوں نے ابو ہریرؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے فرمایا ( اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ) آدمی کے جتنے اعمال ہیں اس کے لیے ہیں ( ان میں دکھانے کی بھی نیت ہو سکتی ہے ) مگر روزہ وہ خاص میرے لیے ہوتا ہے میں ہی اس کا بدلہ دوں گا اور البتہ روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کو مشک کی خوشبو سے زیادہ پسند ہے ۔
Chapter No: 79
باب مَا يُسْتَحَبُّ مِنَ الطِّيبِ
What kind of scent is recommended.
باب: خوشبو لگانا مستحب ہے۔
حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كُنْتُ أُطَيِّبُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم عِنْدَ إِحْرَامِهِ بِأَطْيَبِ مَا أَجِدُ.
Narrated By 'Aisha : Used to perfume the Prophet before his assuming the state of with the best scent available.
ہم سے موسیٰ بن اسمٰعیل نے بیان کیا کہا ہم سے وہیب نے کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے انہوں نے ( اپنے بھائی ) عثمان بن عروہ سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا میں احرام باندھتے وقت نبیﷺ کو عمدہ سے عمدہ خوشبو جو مل سکتی تھی لگاتی ۔
Chapter No: 80
باب مَنْ لَمْ يَرُدَّ الطِّيبَ
Whoever did not refuse the scent.
باب: خوشبو کا پھیرنا منع ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا عَزْرَةُ بْنُ ثَابِتٍ الأَنْصَارِيُّ، قَالَ حَدَّثَنِي ثُمَامَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ كَانَ لاَ يَرُدُّ الطِّيبَ، وَزَعَمَ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ لاَ يَرُدُّ الطِّيبَ.
Narrated By Thumama bin 'Abdullah : Anas never used to refuse (a gift of) scent and used to say that the Prophet never used to refuse (a gift of) scent.
ہم سے ابو نعیم نے بیان کیا کہا ہم سے عزرہ بن ثابت انصاری نے کہا مجھ سے ثمامہ بن عبد اللہ نے انہوں نے انسؓ سے وہ خوشبو کو رد نہیں کرتے تھے ۔ ( کوئی دے تو پہیرتے نہ تھے ) اور کہتے کہ نبیﷺ بھی خوشبو کو رد نہیں کرتے تھے ۔