Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Dress (77)    كتاب اللباس

‹ First891011

Chapter No: 91

باب مَا وُطِئَ مِنَ التَّصَاوِيرِ

Pictures made on things that are to be trodden on (i.e., carpets, mats, etc.).

باب : اگر مورتیں پاؤں کے تلے روندی جائیں تو ان کے رہنے میں کوئی قباحت نہیں۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ ـ وَمَا بِالْمَدِينَةِ يَوْمَئِذٍ أَفْضَلُ مِنْهُ ـ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي قَالَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنْ سَفَرٍ وَقَدْ سَتَرْتُ بِقِرَامٍ لِي عَلَى سَهْوَةٍ لِي فِيهَا تَمَاثِيلُ، فَلَمَّا رَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم هَتَكَهُ وَقَالَ ‏"‏ أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ الَّذِينَ يُضَاهُونَ بِخَلْقِ اللَّهِ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ فَجَعَلْنَاهُ وِسَادَةً أَوْ وِسَادَتَيْنِ‏.‏

Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle returned from a journey when I had placed a curtain of mine having pictures over (the door of) a chamber of mine. When Allah's Apostle saw it, he tore it and said, "The people who will receive the severest punishment on the Day of Resurrection will be those who try to make the like of Allah's creations." So we turned it (i.e., the curtain) into one or two cushions.

ہم سے علی بن عبد اللہ مدینی نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے کہا میں نے عبد الرحمٰن بن قاسم سے سنا ان دنوں مدینہ میں ان سے بڑھ کر ( عالم فاضل نیک کوئی نہ تھا وہ کہتے تھے میں نے اپنے والد سے سنا انہوں نے حضرت عائشہؓ سے وہ کہتی تھیں رسول اللہﷺ سفر سے ( غزوہء تبوک سے ) تشریف لائے میں نے گھر کے سائبان پر ایک پردا ڈالا تھا جس پر مورتیں بنی ہوئی تھیںرسول اللہﷺ نے اس کو دیکھا تو اتار کر پھینک دیا اور فرمایا سخت سے سخت عذاب قیامت کے دن ان لوگوں کو ہو گا جو اللہ کی مخلوق کی طرح خود بھی بناتے ہیں ( ان کی مورت اتارتے ہیں ) حضرت عائشہؓ کہتی ہیں پھر میں نے کیا کیا ( پھاڑ کر ) اس کی تو شک بنا لی یا دو تو شکیں ( گدی) ۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ قَدِمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مِنْ سَفَرٍ، وَعَلَّقْتُ دُرْنُوكًا فِيهِ تَمَاثِيلُ، فَأَمَرَنِي أَنْ أَنْزِعَهُ، فَنَزَعْتُهُ‏.‏

Narrated By 'Aisha : The Prophet returned from a journey when I had hung a thick curtain having pictures (in front of a door). He ordered me to remove it and I removed it.

ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا کہا ہم سے عبد اللہ بن داؤد نے انہوں نے ہشام بن عروہ سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ سفر سے تشریف لائے میں نے ( گھر میں ) ایک پردہ لٹکایا تھا جس میں مورتیں تھیں ، آپ نے فرمایا اس کو اتار ڈال میں نے اتار ڈالا


وَكُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَالنَّبِيُّ، صلى الله عليه وسلم مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ‏.‏

'Aisha added: The Prophet and I used to take a bath from one container (of water).

اور میں اور نبیﷺ دونوں مل کر جنابت کا غسل ایک برتن سے کیا کرتے ۔

Chapter No: 92

باب مَنْ كَرِهَ الْقُعُودَ عَلَى الصُّورَةِ

Whoever disliked to sit on pictures.

باب: اس شخص کی دلیل جس نے توشک اور تکیہ اور فرش پر بھی جب اس پر تصویر یں بنی ہوں بیٹھنا مکروہ رکھا ہے۔

حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّهَا اشْتَرَتْ نُمْرُقَةً فِيهَا تَصَاوِيرُ، فَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِالْبَابِ فَلَمْ يَدْخُلْ‏.‏ فَقُلْتُ أَتُوبُ إِلَى اللَّهِ مِمَّا أَذْنَبْتُ‏.‏ قَالَ ‏"‏ مَا هَذِهِ النُّمْرُقَةُ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ لِتَجْلِسَ عَلَيْهَا وَتَوَسَّدَهَا‏.‏ قَالَ ‏"‏ إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، يُقَالُ لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ‏.‏ وَإِنَّ الْمَلاَئِكَةَ لاَ تَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ الصُّورَ ‏"‏‏

Narrated By 'Aisha : I purchased a cushion with pictures on it. The Prophet (came and) stood at the door but did not enter. I said (to him), "I repent to Allah for what (the guilt) I have done." He said, "What is this cushion?" I said, "It is for you to sit on and recline on." He said, "The makers of these pictures will be punished on the Day of Resurrection and it will be said to them, 'Make alive what you have created.' Moreover, the angels do not enter a house where there are pictures.'"

ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا کہا ہم سے جویریہ نے انہوں نے نافع سے انہوں نے ابی قاسم سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے ایک گدا خریدا جس پر تصویریں بنی ہوئی تھیں نبیﷺ اس کو دیکھ کر دروازے ہی پر کھڑے ہو رہے اندر نے آئے ، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ میں اپنے تقصیر سے اللہ کی بارگاہ میں توبہ کرتی ہوں آپ نے فرمایا یہ گدہ کیسا میں نے کہا میں نے آپ کے بیٹھنے اور تکیہ لگانے کے لیے اس کو مول لیا ہے آپ نے فرمایا جن لوگوں نے یہ مورتیں بنائیں ہیں ان کو قیامت کے دن عذاب ہو گا ان سے کہا جائے گا اب جو تم نے بنایا ان میں جان ببھی ڈالو اور فرشتے اس گھر میں نہیں جاتے جہاں مورتیں ہوں ۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ، صَاحِبِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِنَّ الْمَلاَئِكَةَ لاَ تَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ الصُّورَةُ ‏"‏‏.‏ قَالَ بُسْرٌ ثُمَّ اشْتَكَى زَيْدٌ فَعُدْنَاهُ، فَإِذَا عَلَى بَابِهِ سِتْرٌ فِيهِ صُورَةٌ فَقُلْتُ لِعُبَيْدِ اللَّهِ رَبِيبِ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَلَمْ يُخْبِرْنَا زَيْدٌ عَنِ الصُّوَرِ يَوْمَ الأَوَّلِ‏.‏ فَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ أَلَمْ تَسْمَعْهُ حِينَ قَالَ إِلاَّ رَقْمًا فِي ثَوْبٍ‏. وَقَالَ ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرٌو ـ هُوَ ابْنُ الْحَارِثِ ـ حَدَّثَهُ بُكَيْرٌ، حَدَّثَهُ بُسْرٌ، حَدَّثَهُ زَيْدٌ، حَدَّثَهُ أَبُو طَلْحَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

Narrated By Abu Talha : Allah's Apostle said, "Angels (of mercy) do not enter a house where there are pictures.'" The sub-narrator Busr added: "Then Zaid fell ill and we paid him a visit. Behold! There was, hanging at his door, a curtain decorated with a picture. I said to 'Ubaidullah Al-Khaulani, the step son of Maimuna, the wife of the Prophet , "Didn't Zaid tell us about the picture the day before yesterday?" 'Ubaidullah said, "Didn't you hear him saying: 'except a design in a garment' ?"

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے لیث بن سعد نے بکیر بن عبداللہ بن اشج سے انہوں نے بسر بن سعید سے انہوں نے زید بن خالد سے انہوں نے ابو طلحہ سے جو رسول اللہﷺ کے صحابی تھے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا فرشتے اس گھر میں نہیں جاتے جس میں تصویریں ہوں بسر کہتے ہیں ( اس حدیث کو روایت کرنے کے بعد ) زید بن خالد بیمار ہوئے ہم ان کو پوچھنے کو گئے دیکھا تو ان کے دروازے پر ایک پردہ پڑا ہے جس پر مورت بنی ہے ہم نے عبید اللہ بن اسود سے کہا جو ام لمو منین میمونہؓ کے پالکڑے تھے کیا زید بن خالد نے اول دن ہم سے مورت کی حدیث نہیں بیان کی تھی ( پھر خود مورت دار پردہ لٹکایا کیا بات ہے ) عبید اللہ نے کہا تم نے زید سے یہ نہیں سنا تھا انہوں نے کہا البتہ جو مورت کپرے میں نقش ہو ( وہ جائز ہے ) اور عبد اللہ بن وہب نے کہا ہم کو عمر بن حارث نے خبر دی ان سے بکیر نے بیان کیا ان سے بسر نے ان سے زید نے ان سے ابو طلحہ نے انہوں نے نبیﷺ سے ۔

Chapter No: 93

باب كَرَاهِيَةِ الصَّلاَةِ فِي التَّصَاوِيرِ

It is disliked to offer Salat wearing clothes with pictures.

باب : جہاں مورتیں ہوں وہاں نماز پڑھنا مکروہ ہے۔

حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مَيْسَرَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ قِرَاَمٌ لِعَائِشَةَ سَتَرَتْ بِهِ جَانِبَ بَيْتِهَا، فَقَالَ لَهَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَمِيطِي عَنِّي، فَإِنَّهُ لاَ تَزَالُ تَصَاوِيرُهُ تَعْرِضُ لِي فِي صَلاَتِي ‏"‏‏.

Narrated By Anas : 'Aisha had a thick curtain (having pictures on it) and she screened the side of her house with it. The Prophet said to her, "Remove it from my sight, for its pictures are still coming to my mind in my prayers."

ہم سے عمران بن میسرہ نے بیان کیا کہا ہم سے عبد الوارث نے کہا ہم سے عبد العزیز بن صہیب نے انہوں نے انسؓ سے انہوں نے کہا حضرت عائشہؓ کے پاس ایک پردہ تھا جو انہوں نے گھر کے ایک جانب لٹکا دیا تھا نبیﷺ نے ( جو اسی طرف نماز پڑھ رہے تھے )مسلم فرمایا یہ پردہ نکال ڈال اس کی مورتیں میرے نماز میں سامنے آتی ہیں ( اور دل اچاٹ ہو جاتا ہے )

Chapter No: 94

باب لاَ تَدْخُلُ الْمَلاَئِكَةُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ

Angels do not enter a house in which there are pictures.

باب: فرشتے اس گھر میں نہیں جاتے جس میں مورت ہو۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ حَدَّثَنِي عُمَرُ ـ هُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ ـ عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ وَعَدَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم جِبْرِيلُ فَرَاثَ عَلَيْهِ حَتَّى اشْتَدَّ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَخَرَجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَلَقِيَهُ، فَشَكَا إِلَيْهِ مَا وَجَدَ، فَقَالَ لَهُ ‏"‏ إِنَّا لاَ نَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ وَلاَ كَلْبٌ ‏"

Narrated By Salim's father : Once Gabriel promised to visit the Prophet but he delayed and the Prophet got worried about that. At last he came out and found Gabriel and complained to him of his grief (for his delay). Gabriel said to him, "We do not enter a place in which there is a picture or a dog."

ہم سے یحییٰ بن سلیمان نے بیان کیا کہا مجھ سے عبداللہ بن وہب نے کہا مجھ سے عمر بن محمد نے انہوں نے سالم سے انہوں نے اپنے والد ابن عمرؓ سے انہوں نے کہا جبریل نے نبیﷺ سے ( ایک وقت پر ) آنے کا وعدہ کیا لیکن دیر لگائی اس وقت پر نہیں آئے آپؐ کو یہ ( وعدہ خلافی گراں گزری ، آپ باہر نکلے تو جبریل ملے نبیﷺ نے ان سے شکایت کی ( تم وقت پر کیوں نہیں آئے ) انہوں نے کہا ہم فرشتے اس گھر میں نہیں جاتے جس میں مورت ہو یا کتا ۔

Chapter No: 95

باب مَنْ لَمْ يَدْخُلْ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ

Whoever does not enter a house which has a picture in it.

باب :جس گھر میں مورتیں ہوں وہاں نہ جانا

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا اشْتَرَتْ نُمْرُقَةً فِيهَا تَصَاوِيرُ، فَلَمَّا رَآهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَامَ عَلَى الْبَابِ فَلَمْ يَدْخُلْ، فَعَرَفَتْ فِي وَجْهِهِ الْكَرَاهِيَةَ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتُوبُ إِلَى اللَّهِ وَإِلَى رَسُولِهِ، مَاذَا أَذْنَبْتُ قَالَ ‏"‏ مَا بَالُ هَذِهِ النُّمْرُقَةِ ‏"‏‏.‏ فَقَالَتِ اشْتَرَيْتُهَا لِتَقْعُدَ عَلَيْهَا وَتَوَسَّدَهَا‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَيُقَالُ لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ ـ وَقَالَ ـ إِنَّ الْبَيْتَ الَّذِي فِيهِ الصُّوَرُ لاَ تَدْخُلُهُ الْمَلاَئِكَةُ ‏"‏‏

Narrated By 'Aisha : (The wife of the Prophet) I bought a cushion having pictures on it. When Allah's Apostle saw it, he stopped at the gate and did not enter. I noticed the signs of hatred (for that) on his face! I said, "O Allah's Apostle! I turn to Allah and His Apostle in repentance! What sin have I committed?" He said, "What about this cushion?" I said, 'I bought it for you to sit on and recline on." Allah's Apostle said, "The makers of these pictures will be punished (severely) on the Day of Resurrection and it will be said to them, 'Make alive what you have created.'" He added, "Angels do not enter a house in which there are pictures."

ہم سے عبد اللہ بن مسلمہ نے بیان کیا انہوں نے امام مالک سے انہوں نے نافع سے انہوں نے قاسم بن محمد سے انہوں نے حضرت عاشہؓ سے انہوں نے ایک گدہ خریدا جس پر مورتیں تھیں نبیﷺ اس کو گھر میں دیکھ کر دروازے پر کھڑے رہے ( اندر تشریف نہ لائے ) میں آپ کے چہرے پر ناراضی پہچان گئی میں نے کہا یا رسو اللہ میں اپنے گناہ سے اللہ کی بارگاہ میں توبہ کرتی ہوں میرا کیا گناہ ہے ( جو آپ اندر تشریف نہیں لائے ) آپ نے فرمایا یہ گدہ تو نے کیسا بچھایا ہے میں نے کہا میں نے تو یہ اس لیے مول لیا ہے کہ آپ اس پر بیٹھیں اس پر تکیہ لگائیں آپ نے فرمایا ان مورتوں کو جن لوگوں نے بنایا ہے ان کو قیامت کے دن عذاب ہو گا ان سے کہا جائے گا تم نے جو مورتیں بنائی ہیں اب ان میں جان بھی ڈالو آپ نے یہ بھی فرمایا جس گھر میں مورتیں ہوں وہاں ( رحمت کے ) فرشتے نہیں جاتے ۔

Chapter No: 96

باب مَنْ لَعَنَ الْمُصَوِّرَ

Whoever cursed a picture-maker.

باب: مورت بنانے والے پر لعنت ہونا۔

 

Chapter No: 97

باب مَنْ صَوَّرَ صُورَةً كُلِّفَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَنْ يَنْفُخَ فِيهَا الرُّوحَ، وَلَيْسَ بِنَافِخٍ

Whoever makes a picture will be asked to put life into it on the Day of Resurrection, but he will not be able to do so.

باب : جس نے(جاندار کی) مورت بنائی قیامت کے دن اس میں جان ڈالنے کا حکم ہو گا اور جان ڈال نہ سکے گا۔

 

Chapter No: 98

باب الاِرْتِدَافِ عَلَى الدَّابَّةِ

To ride behind a rider as a companion-rider on an animal.

باب : جانور پر کسی کو اپنے ساتھ بٹھا لینا۔

 

Chapter No: 99

باب الثَّلاَثَةِ عَلَى الدَّابَّةِ

Three (riders) on one animal.

باب : تین آدمی کا ایک سواری پر چڑھنا

 

Chapter No: 100

باب حَمْلِ صَاحِبِ الدَّابَّةِ غَيْرَهُ بَيْنَ يَدَيْهِ،

The mounting of the owner of animal and somebody else in front of him.

باب : اگر جانور کا مالک کسی کو اپنے سامنے بٹھا لے(تو جائز ہے)

وَقَالَ بَعْضُهُمْ: صَاحِبُ الدَّابَّةِ أَحَقُّ بِصَدْرِ الدَّابَّةِ، إِلاَّ أَنْ يَأْذَنَ لَهُ‏.‏

Some people said, "The owner of animal has the right to sit in front except when he permits somebody else to sit in front."

اور بعضوں نے (عامر شعبی نے)کہا جانور کا مالک آگے بیٹھنے کا زیادہ حق دار ہے البتہ اگر آگے بیٹھنے کی دوسرے کو اجازت دے تو یہ جائز ہے۔

 

‹ First891011