Chapter No: 11
باب إِثْمِ الْقَاطِعِ
The sin of the one who severs the bond of kinship
باب: قطع رحم کا گناہ
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، قَالَ إِنَّ جُبَيْرَ بْنَ مُطْعِمٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ، سَمِعَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " لاَ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَاطِعٌ ".
Narrated By Jubair bin Mut'im : That he heard the Prophet saying, "The person who severs the bond of kinship will not enter Paradise."
ہم سے یحیٰی بن بکیر نے بیان کیا کہا ہم سے لیث بن سعد نے انہوں نے عقیل سے انہوں نے ابن شہاب سے کہ محمد بن جبیربن مطعم نے کہا مجھے (والد )جبیر بن مطعم نے خبر دی انہوں نے نبی ﷺ سے سنا آپ فر ماتے تھے رحم کا قطع کرنے والا جنت میں نہ جائے گا ۔
Chapter No: 12
باب مَنْ بُسِطَ لَهُ فِي الرِّزْقِ بِصِلَةِ الرَّحِمِ
Whoever was made wealthy because of keeping good relations with his kith and kin.
باب: ناطہ والوں سے سلوک کرنا کشائش رزق کاباعث ہوتاہے۔
حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْنٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " مَنْ سَرَّهُ أَنْ يُبْسَطَ لَهُ فِي رِزْقِهِ، وَأَنْ يُنْسَأَ لَهُ فِي أَثَرِهِ، فَلْيَصِلْ رَحِمَهُ ".
Narrated By Abu Huraira : I heard Allah's Apostle saying, "Who ever is pleased that he be granted more wealth and that his lease of life be pro longed, then he should keep good relations with his Kith and kin."
ہم سے ابراہیم بن منذر نے بیان کیا کہا ہم سے محمد بن معن نے بیان کیا کہا مجھ سے والد (معن بن محمد) نے ا نہوں نے سعید بن ابی سعید مقبری سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہوں نے کہا میں نے رسول اللہﷺسے سنا آپ فر ماتے تھے جس کو روزی کا کشادہ ہونا اور عمر کا زیادہ ہونا اچھا لگے وہ اپنے ناطہ والوں سے سلوک کرے ۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَنْ أَحَبَّ أَنْ يُبْسَطَ لَهُ فِي رِزْقِهِ، وَيُنْسَأَ لَهُ فِي أَثَرِهِ، فَلْيَصِلْ رَحِمَهُ ".
Narrated By Anas bin Malik : Allah 's Apostle said, "Whoever loves that he be granted more wealth and that his lease of life be prolonged then he should keep good relations with his Kith and kin."
ہم سے یحیٰی بن بکیر نے بیان کیا کہا ہم سے لیث بن سعد نے انہوں نے عقیل سے انہوں نے ابن شہاب سے کہا مجھ کو انسؓ بن مالک نے خبر دی کہ رسول اللہﷺ نے فر مایا جو شخص یہ چاہے کہ اس کی روزی کشادہ اس کی عمر دراز ہو وہ اپنے ناطہ والوں سے سلوک کرے ۔
Chapter No: 13
باب مَنْ وَصَلَ وَصَلَهُ اللَّهُ
Allah will keep good relations with the one who will keep good relations with his kith and kin.
باب: جو شخص ناطہ جوڑے گا ۔ اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملاپ رکھے گا (اس پر عنایت فرمائے گا)
حَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي مُزَرِّدٍ، قَالَ سَمِعْتُ عَمِّي، سَعِيدَ بْنَ يَسَارٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " إِنَّ اللَّهَ خَلَقَ الْخَلْقَ حَتَّى إِذَا فَرَغَ مِنْ خَلْقِهِ، قَالَتِ الرَّحِمُ هَذَا مَقَامُ الْعَائِذِ بِكَ مِنَ الْقَطِيعَةِ. قَالَ نَعَمْ أَمَا تَرْضَيْنَ أَنْ أَصِلَ مَنْ وَصَلَكِ. وَأَقْطَعَ مَنْ قَطَعَكِ. قَالَتْ بَلَى يَا رَبِّ. قَالَ فَهْوَ لَكِ ". قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " فَاقْرَءُوا إِنْ شِئْتُمْ {فَهَلْ عَسَيْتُمْ إِنْ تَوَلَّيْتُمْ أَنْ تُفْسِدُوا فِي الأَرْضِ وَتُقَطِّعُوا أَرْحَامَكُمْ}".
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Allah created the creations, and when He finished from His creations, Ar-Rahm i.e., womb said, "(O Allah) at this place I seek refuge with You from all those who sever me (i.e. sever the ties of Kith and kin). Allah said, 'Yes, won't you be pleased that I will keep good relations with the one who will keep good relations with you, and I will sever the relation with the one who will sever the relations with you.' It said, 'Yes, O my Lord.' Allah said, 'Then that is for you ' " Allah's Apostle added. "Read (in the Qur'an) if you wish, the Statement of Allah: 'Would you then, if you were given the authority, do mischief in the land and sever your ties of kinship?' (47.22)."
ہم سے بشر بن محمد نے بیان کیا کہا ہم سے عبد اللہ نے کہا ہم سے معاویہ نےبن ابی مزّرد نے بیان کیا کہا میں نے اپنے چچا سعید بن یسار سے سنا وہ ابوہریرہؓ سے روایت کرتے تھے وہ نبی ﷺسے آپ ﷺ نے فر مایا اللہ تعالٰی نے خلق کو پیدا کیا جب اس سے فراغت ہوئی تو ناطہ کھڑا ہوا اور کہنے لگا یہ اس کی جگہ ہے جو توڑنے سے تیری پناہ چاھتا ہے۔ پرور دگار نے فر مایا بے شک کیا تو اس بات پر راضی نہیں ہے جو کوئی تجھ کو جوڑے اس سے میں بھی جوڑوں گا (ملاپ کروں گا )اور جوکوئی تجھے توڑے (قطع رحم کرے) میں بھی اس سے قطع کروں ناطہ نے عر ض کیا میں اس پر راضی ہوں اللہ نے فر مایا یہ تجھ کو دیا رسول اللہﷺ نے فر مایا اگر تم چاہو تو اس کی تصدیق میں (سورہ محمدؐ کی )یہ آیت پڑھو اگر تم کچھ عجب نہیں اگر تم کو حکومت مل جائے تو تم ملک میں دہند مچَادو اور ناطے رشتے توڑڈالو ۔
حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " إِنَّ الرَّحِمَ سُجْنَةٌ مِنَ الرَّحْمَنِ، فَقَالَ اللَّهُ مَنْ وَصَلَكِ وَصَلْتُهُ، وَمَنْ قَطَعَكِ قَطَعْتُهُ "
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "The word 'Ar-Rahm (womb) derives its name from Ar-Rahman (i.e., one of the names of Allah) and Allah said: 'I will keep good relation with the one who will keep good relation with you, (womb i.e. Kith and Kin) and sever the relation with him who will sever the relation with you, (womb, i.e. Kith and Kin).
ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا کہا ہم سے سلیمان بن بلال نے کہا ہم سے عبد اللہ بن دینار نے انہوں نے ابوصَالح سے انہوں نے ابو ہر یر ہؓ سے ا نہو ں نے نبی ﷺسے آپ نےفر مایا ناطا رشتہ پرور دگار سے جڑا ہوا ہے اللہ تعالٰی نے اس سے فر مایا جو کوئی تجھ کو جوڑے میں بھی اس سے جو ڑوں گا اور جو کوئی تجھ کو توڑے گا (قطع کرے )میں بھی اس سے توڑوں گا۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي مُزَرِّدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " الرَّحِمُ شِجْنَةٌ، فَمَنْ وَصَلَهَا وَصَلْتُهُ، وَمَنْ قَطَعَهَا قَطَعْتُهُ
Narrated By 'Aisha : (The wife of the Prophet) The Prophet said, "The word 'Ar-Rahm' (womb) derives its name from 'Ar-Rahman' (i.e. Allah). So whosoever keeps good relations with it (womb i.e. Kith and kin), Allah will keep good relations with him, and whosoever will sever it (i.e. severs his bonds of Kith and kin) Allah too will sever His relations with him.
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا کہا ہم سے سلیمان بن بلال نے کہا مجھ کو معاویہ بن ابی مزرد نے خبر دی انہوں نے یزید بن رومان سے انہوں نے عروہ سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے کہ نبیﷺ نے فر مایا ناطارشتہ اللہ تعالٰی سے جڑاہوا ہے اور اللہ تعالٰےفر ماتا ہے جو کوئی اس کو جوڑے (ملائے ) میں بھی اس سےملاپ کروں گا اور جو کوئی اس کو قطع کرے میں بھی اس سے قطع کروں گا۔
Chapter No: 14
باب تُبَلُّ الرَّحِمَ بِبَلاَلِهَا
The bond of kinship remains fresh and fruitful if one looks after it always.
باب :نبی ﷺ کا یہ فرمانا ناطہ اگر تر رکھا جائے (یعنی ناطہ کی رعایت کی جائے) تو دوسرا بھی تر رکھے گا۔
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبَّاسٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، أَنَّ عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ، قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم جِهَارًا غَيْرَ سِرٍّ يَقُولُ " إِنَّ آلَ أَبِي " ـ قَالَ عَمْرٌو فِي كِتَابِ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ بَيَاضٌ ـ لَيْسُوا بِأَوْلِيَائِي، إِنَّمَا وَلِيِّيَ اللَّهُ وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِينَ. زَادَ عَنْبَسَةُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ عَنْ بَيَانٍ عَنْ قَيْسٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم " وَلَكِنْ لَهُمْ رَحِمٌ أَبُلُّهَا بِبَلاَلِهَا ". يَعْنِي أَصِلُهَا بِصِلَتِهَا.
Narrated By 'Amr bin Al-'As : I heard the Prophet saying openly not secretly, "The family of Abu so-and-so (i.e. Talib) are not among my protectors." 'Amr said that there was a blank space (1) in the Book of Muhammad bin Ja'far. He added, "My Protector is Allah and the righteous believing people." 'Amr bin Al-'As added: I heard the Prophet saying, 'But they (that family) have kinship (Rahm) with me and I will be good and dutiful to them."
ہم سے عمرو بن عبا سؓ نے بیان کیا کہا ہم سے محمد بن جعفر نے کہا ہم سے شعبہ انہوں نے اسمٰعیل بن ابی خَالد سے انہوں نے قیس بن ابی حازم سے کہ عمروبن عاصؓ کہتے تھے میں نے نبیﷺ کو علانیہ یہ فر ماتے سنا کہ فلانے کی اولاد (یعنی ابوسفیان یا حکم بن عاص یا ابو لہب کی )عمرو بن عباسؓ نے کہا محمد بن جعفر کی کتاب میں اس مقام پر سفید جگہ خالی تھی (یعنی تحریر نہ تھی )میرے عزیز نہیں ہیں (گوان سے رشتہ ہے )میرا ولی تو اللہ ہے اور میرے عزیز وہی ہیں جو مسلمانوں میں نیک اور پر پیزگار ہیں (گو ان سے نسبی رشتہ نہ ہو )
عنبسہ بن عبد الواحد نے بیا ن بن بشر سے انہوں نے قیس سے انہوں نے عمرو بن عاص سے اتنا بڑھایا ہے میں نے نبیﷺ سے سنا آپ ﷺ فر ما تے ہیں البتہ ان سے ناطہ ہے اگر وہ تر رکھیں گے تو میں بھی تر رکھوں گا یعنی وہ ناطہ جوڑیں گے تو میں بھی جوڑدوں گا ۔
امام بخاری نے کہا بعض روایتوں میں بجائے ببلالھا کے ببلاھا ہے لیکن ببلالھا زیادہ صیحح ہے اور ببلاھا کا مطلب میری سمجھ میں نہیں آتا۔
Chapter No: 15
باب لَيْسَ الْوَاصِلُ بِالْمُكَافِي
Al-Wasil (the one who keeps good relations with his kith and kin) is not the one who recompenses the good done to him by his relatives.
باب: ناطا جوڑنےکےیہ معنے نہیں ہیں کہ صرف بدلہ کر دے(بلکہ برائی کر نے والے سے بھلائی کرے)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، وَالْحَسَنِ بْنِ عَمْرٍو، وَفِطْرٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ـ وَقَالَ سُفْيَانُ لَمْ يَرْفَعْهُ الأَعْمَشُ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَرَفَعَهُ حَسَنٌ وَفِطْرٌ ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لَيْسَ الْوَاصِلُ بِالْمُكَافِئِ، وَلَكِنِ الْوَاصِلُ الَّذِي إِذَا قَطَعَتْ رَحِمُهُ وَصَلَهَا ".
Narrated By Abdullah bin 'Amr : The Prophet said, "Al-Wasil is not the one who recompenses the good done to him by his relatives, but Al-Wasil is the one who keeps good relations with those relatives who had severed the bond of kinship with him."
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان ثوری نے خبر دی انہوں نے اعمش اور حسن بن عمرواور فطربن خلیفہ سے ان تینوں نے مجاہد بن جبر سے انہوں نے عبد اللہ بن عمرو سے سفیان کہتے ہیں اعمش نے اس حدیث کو نبیﷺ تک مر فو ع نہیں کیا (بلکہ عبد اللہ بن عمرو کا قول بیان کیا اور حسن اور فطران دونوں نے مر فوع کیا کہ نبیﷺنے فر مایا ناطا جوڑنے والا وہ نہیں ہے جو بدلہ کر دے (احسان کے بدل احسان کرکے )بلکہ ناطا جوڑنے والا وہ ہے کہ جب کوئی رشتہ دار اس کا اس سے ناطہ قطع کرے تو وہ جوڑے ۔
Chapter No: 16
باب مَنْ وَصَلَ رَحِمَهُ فِي الشِّرْكِ ثُمَّ أَسْلَمَ
Whosoever kept good relations with his kith and kin while he was a Polytheist and then embraced Islam.
باب: جس نے کفر کی حالت میں ناطہ پروری کی پھر مسلمان ہوگیا تو اس کاثواب قائم رہے گا۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ حَكِيمَ بْنَ حِزَامٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ، قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ أُمُورًا كُنْتُ أَتَحَنَّثُ بِهَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ مِنْ صِلَةٍ وَعَتَاقَةٍ وَصَدَقَةٍ، هَلْ لِي فِيهَا مِنْ أَجْرٍ. قَالَ حَكِيمٌ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " أَسْلَمْتَ عَلَى مَا سَلَفَ مِنْ خَيْرٍ ". وَيُقَالُ أَيْضًا عَنْ أَبِي الْيَمَانِ أَتَحَنَّثُ. وَقَالَ مَعْمَرٌ وَصَالِحٌ وَابْنُ الْمُسَافِرِ أَتَحَنَّثُ. وَقَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ التَّحَنُّثُ التَّبَرُّرُ، وَتَابَعَهُمْ هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ.
Narrated By Hakim bin Hizam : That he said, "O Allah's Apostle! What do you think about my good deeds which I used to do during the period of ignorance (before embracing Islam) like keeping good relations with my Kith and kin, manumitting of slaves and giving alms etc; Shall I receive the reward for that?" Allah's Apostle said, "You have embraced Islam with all those good deeds which you did.
ہم سے ابوا لیمان نے بیان کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی انہوں نے زہری سے کہا مجھ کو عروہ بن زبیر نے خبر دی ان کو حکیم بن حزام نے انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ میں نے جا ہلیت کے زمانہ میں جو کام عبادت کے طورپر کئے ہیں جیسے ناطاَجوڑنا بردہ آزاد کرنا خیرات دینا ان کا ثواب (مسلمان ہونے کے بعد )مجھ کو ملے گا آپ ﷺ نے فر مایا، جب تواسلام لایا تو تیری نیکیاں سب قائم رہیں۔
بعضوں نے ابو الیمان سے بجائے اتحنث کے تحنت روایت کیا ہے اور معمر اور صالح اور ابن مسافر نے بھی اتحنث روایت کیا ہے ابن اسحاق نے کہا اتخنث تحنث سے نکلا ہے اس کا معنے نیکی اور عبادت کرنا ہشام نے بھی اپنے والد عروہ سے ان لوگوں کی متعابعت کی ہے ۔
Chapter No: 17
باب مَنْ تَرَكَ صَبِيَّةَ غَيْرِهِ حَتَّى تَلْعَبَ بِهِ أَوْ قَبَّلَهَا أَوْ مَازَحَهَا
Whoever allowed a small girl of another person to play with him, or kissed her or had a joke with her.
باب: دوسرے کے بچےکوچھوڑدینا وہ کھیلے اور ۱سکوبوسہ دینایا۱س سے ہنسنا
حَدَّثَنَا حِبَّانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ، قَالَتْ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَعَ أَبِي وَعَلَىَّ قَمِيصٌ أَصْفَرُ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " سَنَهْ سَنَهْ ". قَالَ عَبْدُ اللَّهِ وَهْىَ بِالْحَبَشِيَّةِ حَسَنَةٌ. قَالَتْ فَذَهَبْتُ أَلْعَبُ بِخَاتَمِ النُّبُوَّةِ، فَزَجَرَنِي أَبِي. قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " دَعْهَا ". ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " أَبْلِي وَأَخْلِقِي، ثُمَّ أَبْلِي وَأَخْلِقِي، ثُمَّ أَبْلِي وَأَخْلِقِي ". قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَبَقِيَتْ حَتَّى ذَكَرَ. يَعْنِي مِنْ بَقَائِهَا.
Narrated By Sa'id : Um Khalid bint Khalid bin Said said, "I came to Allah's Apostle along with my father and I was wearing a yellow shirt. Allah's Apostle said, "Sanah Sanah!" ('Abdullah, the sub-narrator said, "It means, 'Nice, nice!' in the Ethiopian language.") Um Khalid added, "Then I started playing with the seal of Prophethood. My father admonished me. But Allah's Apostle said (to my father), "Leave her," Allah's Apostle (then addressing me) said, "May you live so long that your dress gets worn out, and you will mend it many times, and then wear another till it gets worn out (i.e. May Allah prolong your life)." (The sub-narrator, 'Abdullah aid, "That garment (which she was wearing remained usable for a long period)."
ہم سے حبان بن موسٰی نے بیان کیا کہا ہم کو عبد اللہ نے انہوں نے خالد بن سعید سے انہوں نے اپنے والد (سعید بن عمرو بن سعید بن عاص ) انہوں نےاُم خالد سے جو خالد بن سعید کی بیٹی تھی وہ کہتی تھی میں رسول اللہﷺ پاس اپنے باپ کے ساتھ آئی میں ایک زرد قمیض پہنی تھی ، رسول اللہ ﷺ نے مجھ کو دیکھ کر فر مایا واہ واہ کیا کہنا سنہ سنہ یہ حبشی زبان کا لفظ ہے ام خالد کہتی ہے (میں کم سن بچی تو تھی ہی )میں جاکر رسول اللہ ﷺ کی پشت پر مہر نبوّت سے کھیلنے لگی میرے باپ نے مجھ کو جھڑکا رسول اللہ ﷺ نے فر مایا اس کو کھیلنے دے پھر آپ ﷺ نے مجھ کو یوں دُعا دی یہ کپڑا اپرا نا کر پھاڑ، پرانا کر پھاڑ تین بار یہی فر مایا۔ عبد اللہ کہتے ہیں وہ کرتہ تبرک کے طور پررکھارہا یہاں تک کہ کالا پڑگیا ۔
Chapter No: 18
باب رَحْمَةِ الْوَلَدِ وَتَقْبِيلِهِ وَمُعَانَقَتِهِ
To be merciful to one's children, kiss them and embrace them
باب: بچہ پر شفقت کرنا اس کو بوسہ دینا،گلے لگانا
وَقَالَ ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ أَخَذَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِبْرَاهِيمَ، فَقَبَّلَهُ وَشَمَّهُ.
Anas said, "The Prophet (s.a.w) kissed and smelled (his son) Ibrahim."
اور ثابت نے انس سے روائیت کی نبیﷺ نے اپنے صاحبزادے حضرت ابراہیم کا بوسہ لیا سونگھا ۔
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي يَعْقُوبَ، عَنِ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ، قَالَ كُنْتُ شَاهِدًا لاِبْنِ عُمَرَ وَسَأَلَهُ رَجُلٌ عَنْ دَمِ الْبَعُوضِ. فَقَالَ مِمَّنْ أَنْتَ فَقَالَ مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ. قَالَ انْظُرُوا إِلَى هَذَا، يَسْأَلُنِي عَنْ دَمِ الْبَعُوضِ وَقَدْ قَتَلُوا ابْنَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَسَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " هُمَا رَيْحَانَتَاىَ مِنَ الدُّنْيَا ".
Narrated By Ibn Abi Na'm : I was present when a man asked Ibn 'Umar about the blood of mosquitoes. Ibn Umar said, "From where are you?" The man replied. "From Iraq." Ibn 'Umar said, "Look at that! he is asking me about the blood of Mosquitoes while they (the Iraqis) have killed the (grand) son of the Prophet. I have heard the Prophet saying, "They (Hasan and Husain) are my two sweet-smelling flowers in this world."
ہم سے موسٰی بن اسمٰعیل نے بیان کیا کہا ہم سے مہدی بن میمون ارزی نے کہا ہم سے محمد بن عبداللہ بن ابی یعقوب نے انہوں نے عبدالرحمٰن بن ابی نعم سے انہوں نےکہا میں موجود تھا ایک شخص نے عبد اللہ بن عمرؓسے پو چھا اگر کوئی(احرام کی حا لت میں )مچھر کو ماڑدالے۔ انہوں نے کہا تو کس ملک کا رہنے والا ہے اس نے کہا عراق کا عبد اللہ نے لوگوں سے کہااس شخص کو دیکھو مجھ سے پوچھتا ہے اگر کوئی مچھر کو مار ڈالے۔(گویا مچھر کی جان لینا بڑا گناہ سمجھتا ہے )اور اس کے ملک والوں نے نبی ﷺکے نواسے امام حسین )کو (بے تکلّف)مارڈالا حالانکہ میں نے نبیؐ سے سنا آپ ﷺ فر ماتے تھے حسن اور حیسن دونوں میرے پھول ہیں دنیا میں ۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم حَدَّثَتْهُ قَالَتْ جَاءَتْنِي امْرَأَةٌ مَعَهَا ابْنَتَانِ تَسْأَلُنِي، فَلَمْ تَجِدْ عِنْدِي غَيْرَ تَمْرَةٍ وَاحِدَةٍ، فَأَعْطَيْتُهَا، فَقَسَمَتْهَا بَيْنَ ابْنَتَيْهَا، ثُمَّ قَامَتْ فَخَرَجَتْ، فَدَخَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَحَدَّثْتُهُ فَقَالَ " مَنْ يَلِي مِنْ هَذِهِ الْبَنَاتِ شَيْئًا فَأَحْسَنَ إِلَيْهِنَّ كُنَّ لَهُ سِتْرًا مِنَ النَّارِ ".
Narrated By 'Aisha : (The wife of the Prophet) A lady along with her two daughters came to me asking me (for some alms), but she found nothing with me except one date which I gave to her and she divided it between her two daughters, and then she got up and went away. Then the Prophet came in and I informed him about this story. He said, "Whoever is in charge of (put to test by) these daughters and treats them generously, then they will act as a shield for him from the (Hell) Fire."
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا کہا ہم سے شعیب نے خبر دی انہوں نے زہری سے کہا مجھ سے عبد اللہ بن ابی بکر نے بیان کیا ان کو عروہ ابن زبیر نے خبر دی ان سے حضرت عائشہؓ نے بیان کیا کہ میرے پاس ایک عورت کچھ مانگنے کو آئی اپنی دو بیٹیاں لئے ہوئے اس وقت میرے پاس کچھ نہ تھا ایک کھجور تھی میں نے اس کو دے دی اس نے کیا کیا اس کھجور کے دوٹکڑے کئے اور اپنی دو بیٹیوں کو دے دئے (آپ کچھ نہیں کھائی )پھر اٹھ کر چلی گی اس کے بعد نبی ﷺمیرے پاس تشریف لائے میں نے آپؐ سے یہ حال بیان کیا آپ نے فر مایا جوشخص بیٹیوں میں پھنس جائے پھر ان کے سَاتھ اچھا سلوک کرے تو قیامت کے دن دوزخ سے اس کا بچاؤ ہوں گی ۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ سُلَيْمٍ، حَدَّثَنَا أَبُو قَتَادَةَ، قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَأُمَامَةُ بِنْتُ أَبِي الْعَاصِ عَلَى عَاتِقِهِ، فَصَلَّى فَإِذَا رَكَعَ وَضَعَهَا، وَإِذَا رَفَعَ رَفَعَهَا.
Narrated By Abu Qatada : The Prophet came out towards us, while carrying Umamah, the daughter of Abi Al-As (his grand-daughter) over his shoulder. He prayed, and when he wanted to bow, he put her down, and when he stood up, he lifted her up.
ہم سے ابو الولید نے بیا ن کیاکہا ہم سے لیث بن سعد نے کہا ہم سے سعید مقبری نے کہا ہم سے عمرو بن سلیم نے کہا ہم سے ابو قتادہ نے انہوں نے کہا نبیﷺ ہم پر برآمد ہوئے آپ کے کندھے پر آپ کی نواسی امامہ بنت زینب تھیں۔ آپ نے نماز پڑھانی شروع کی جب رکوع کرتے تو امامہؓ کو زمین پر بٹھا دیتے اورجب سجدہ سے(فراغت کرکے )کھڑے ہو تے تو ا ن کو اپنے کندھے پر بٹھا لیتے ۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَبَّلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ وَعِنْدَهُ الأَقْرَعُ بْنُ حَابِسٍ التَّمِيمِيُّ جَالِسًا. فَقَالَ الأَقْرَعُ إِنَّ لِي عَشَرَةً مِنَ الْوَلَدِ مَا قَبَّلْتُ مِنْهُمْ أَحَدًا. فَنَظَرَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ قَالَ " مَنْ لاَ يَرْحَمُ لاَ يُرْحَمُ ".
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle kissed Al-Hasan bin Ali while Al-Aqra' bin Habis At-Tamim was sitting beside him. Al-Aqra said, "I have ten children and I have never kissed anyone of them," Allah's Apostle cast a look at him and said, "Whoever is not merciful to others will not be treated mercifully."
ہم سے ابوا لیمان نے بیان کیا کہا ہم سے شعیب نے خبر دی انہوں نے زہری سے کہا ہم سے ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن نے کہ ابو ہر یرہؓ نے کہا رسول اللہ ﷺ نے امام حسن علیہ السلام کو بوسہ دیا اس وقت کے پاس اقرع بن حابس تمیمی بیٹھے ہوئے تھے اقرع کہنے لگے یا رسول اللہ میرے دس لڑکے ہیں میں نے ایک کو بھی کبھی بو سہ نہیں دیا۔رسول اللہﷺ نے (کراہت سے )اُن کی طرف دیکھا اور فر مایا جوشخص رحم نہ کرے اُس پر (خدا کی طرف سے بھی )رحم نہ ہوگا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ تُقَبِّلُونَ الصِّبْيَانَ فَمَا نُقَبِّلُهُمْ. فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " أَوَ أَمْلِكُ لَكَ أَنْ نَزَعَ اللَّهُ مِنْ قَلْبِكَ الرَّحْمَةَ ".
Narrated By 'Aisha : A bedouin came to the Prophet and said, "You (people) kiss the boys! We don't kiss them." The Prophet said, "I cannot put mercy in your heart after Allah has taken it away from it."
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے انہوں نے ہشام سے انہوں نے عروہ سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا ایک گنوا ر نبیﷺ پاس آیا اور کہنے لگا آپ لوگ بچوں کو پیار کرتے ہیں ہم تو اُن کو پیار نہیں کرتے نبی ﷺ نے فر مایامیں کیا کر سکتا ہوں (تیرے دل میں رحم تھوڑے ڈال سکتا ہوں )جب اللہ تعالٰی نے تیرے دل سے رحم نکال لیا ہے ۔
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ، قَالَ حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ قَدِمَ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم سَبْىٌ، فَإِذَا امْرَأَةٌ مِنَ السَّبْىِ قَدْ تَحْلُبُ ثَدْيَهَا تَسْقِي، إِذَا وَجَدَتْ صَبِيًّا فِي السَّبْىِ أَخَذَتْهُ فَأَلْصَقَتْهُ بِبَطْنِهَا وَأَرْضَعَتْهُ، فَقَالَ لَنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " أَتَرَوْنَ هَذِهِ طَارِحَةً وَلَدَهَا فِي النَّارِ ". قُلْنَا لاَ وَهْىَ تَقْدِرُ عَلَى أَنْ لاَ تَطْرَحَهُ. فَقَالَ " اللَّهُ أَرْحَمُ بِعِبَادِهِ مِنْ هَذِهِ بِوَلَدِهَا ".
Narrated By 'Umar bin Al-Khattab : Some Sabi (i.e. war prisoners, children and woman only) were brought before the Prophet and behold, a woman amongst them was milking her breasts to feed and whenever she found a child amongst the captives, she took it over her chest and nursed it (she had lost her child but later she found him) the Prophet said to us, "Do you think that this lady can throw her son in the fire?" We replied, "No, if she has the power not to throw it (in the fire)." The Prophet then said, "Allah is more merciful to His slaves than this lady to her son."
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا کہا ہم کو ابو غسان (محمد بن مطرف )نے خبر دی کہا مجھ سے زید بن اسلم نے انہوں نے اپنے باپ سے انہوں نے حضرت عمرؓسے انہوں نے کہا نبی ﷺکے پاس قیدی آئے ان میں ایک عورت تھی جس کی چھاتی سے دودھ بہہ رہا تھا اور وہ دوڑ رہی تھی اتنے میں ایک بچہ قید یوں میں سے ملا اس نے جھٹ اپنے پیٹ سے لگا لیا اور اُس کو دودھ پلانے لگی نبی ﷺنے ہم سے فر مایا کیا سمجھتے ہو یہ عورت اپنے بچے کو آگ میں جھونک دے گی ہم نے کہا ہرگز نہیں جب تک اس کو قدرت ہو گی وہ اپنے بچے کو آ گ میں نہیں ڈالے گی آپ ﷺ نے فر مایا بس یہ سمجھ لو اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر اس سے زیادہ مہر بان ہے جتنی یہ عورت اپنے بچہ پر مہر بان ہے ۔
Chapter No: 19
باب جَعَلَ اللَّهُ الرَّحْمَةَ مِائَةَ جُزْءٍ
Allah divided mercy into one hundred parts.
باب: اللہ کی رحمت کے سو حصّے ہیں۔
حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " جَعَلَ اللَّهُ الرَّحْمَةَ مِائَةَ جُزْءٍ، فَأَمْسَكَ عِنْدَهُ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ جُزْءًا، وَأَنْزَلَ فِي الأَرْضِ جُزْءًا وَاحِدًا، فَمِنْ ذَلِكَ الْجُزْءِ يَتَرَاحَمُ الْخَلْقُ، حَتَّى تَرْفَعَ الْفَرَسُ حَافِرَهَا عَنْ وَلَدِهَا خَشْيَةَ أَنْ تُصِيبَهُ "
Narrated By Abu Huraira : I heard Allah's Apostle saying, Allah divided Mercy into one-hundred parts and He kept its ninety-nine parts with Him and sent down its one part on the earth, and because of that, its one single part, His creations are Merciful to each other, so that even the mare lifts up its hoofs away from its baby animal, lest it should trample on it."
ہم سے حکم بن نافع بہرانی نے بیا ن کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی انہوں نے زہری سے کہا ہم کو سعید بن مسیّب نے خبر دی کہ ابو ہر یرہؓ نے کہا میں نے رسول اللہ ﷺسے سنا آپ فر ماتے تھے اللہ تعالٰی نےرحمت کے سو حصّے کیے ہیں ان میں سے ننّانوے حصّے اپنے پاس رکھ چھوڑے ہیں اور ایک حصّہ زمین پر اتارا ہے اس ایک حصّہ کی وجہ سے مخلوق ایک دوسرے پر رحم کر تی ہے یہاں تک کہ گھوڑی (مادیاں )اپنے بچہ کو اپنا سم لگنے نہیں دیتی اٹھالیتی ہے کہیں اس کو تکلیف نہ پہنچے ۔
Chapter No: 20
باب قَتْلِ الْوَلَدِ خَشْيَةَ أَنْ يَأْكُلَ مَعَهُ
The killing of one's own children for the fear that they will share his meals.
باب: اولاد کو اس ڈر سے مار ڈالنا کہ ان کو اپنے ساتھ کھلانا پڑیگا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَىُّ الذَّنْبِ أَعْظَمُ قَالَ " أَنْ تَجْعَلَ لِلَّهِ نِدًّا وَهْوَ خَلَقَكَ ". ثُمَّ قَالَ أَىُّ قَالَ " أَنْ تَقْتُلَ وَلَدَكَ خَشْيَةَ أَنْ يَأْكُلَ مَعَكَ ". قَالَ ثُمَّ أَىُّ قَالَ " أَنْ تُزَانِيَ حَلِيلَةَ جَارِكَ ". وَأَنْزَلَ اللَّهُ تَصْدِيقَ قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم {وَالَّذِينَ لاَ يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ}.
Narrated By 'Abdullah : I said 'O Allah's Apostle! Which sin is the greatest?" He said, "To set up a rival unto Allah, though He Alone created you." I said, "What next?" He said, "To kill your son lest he should share your food with you." I further asked, "What next?" He said, "To commit illegal sexual intercourse with the wife of your neighbour." And then Allah revealed as proof of the statement of the Prophet: 'Those who invoke not with Allah any other god)... (to end of verse).' (25.68)
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا کہا ہم کو سفیان ثوری نے خبر دی انہوں نے منصور بن معتمر سے انہوں نے ابو وائل سے انہوں نے عمرو بن شرحبیل سے انہوں نے عبد اللہ بن مسعود سے انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ ﷺ سے پو چھا کونساگناہ بڑا ہے آپ نے فر مایااللہ کے برابر والا کسی اور کو کرنا حالانکہ اللہ ہی نے تجھ کو پیدا کیا ہے۔ پھر میں نے پو چھا اس کے بعد کون سا گناہ۔ آپؐ نے فر مایا اپنی اولاد کو اس ڈر سے مارڈالنا کہ ہمارے ساتھ کھائے گی پئے گی ۔پھر میں نے پوچھا اس کے بعد کونسا گناہ آپ نے فرمایا اپنے ہمسایہ کی جورو سے زنا کرنا پھر اللہ نے (سورہ فرقان میں)اس کی تصدیق اتاری فرمایا والذین لا یدعون مع اللہ الھا آخر اخیر تک