Chapter No: 21
باب وَضْعِ الصَّبِيِّ فِي الْحِجْرِ
To take a child in one's lap.
باب: لڑکے کو گود میں بٹھلانا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ هِشَامٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَضَعَ صَبِيًّا فِي حِجْرِهِ يُحَنِّكُهُ، فَبَالَ عَلَيْهِ، فَدَعَا بِمَاءٍ فَأَتْبَعَهُ.
Narrated By 'Aisha : The Prophet took a child in his lap for Tahnik (i.e. he chewed a date in his mouth and put its juice in the mouth of the child). The child urinated on him, so he asked for water and poured it over the place of the urine.
ہم سے محمد بن مثنٰی نے بیان کیا کہا ہم سےیحیٰی بن سعید نے انہوں نے ہشام سے کہا مجھ سے والد (عروہ )نے بیان کیا انہوں نے حضرت عائشہؓ سے کہ نبی ﷺنے ایک بچّہ (عبد اللہ بن زبیرؓ)کو اپنی گود میں بٹھایا کھجور چبا کر اس کے منہ میں دی اس نے آپ کے اُوپر پیشاپ کر دیا آپ نے پانی منگا کر اس پر بہَا دیا ۔
Chapter No: 22
باب وَضْعِ الصَّبِيِّ عَلَى الْفَخِذِ
Putting the child on the thigh.
باب: بچہ کو رَان پر بٹھانا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عَارِمٌ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا تَمِيمَةَ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ، يُحَدِّثُهُ أَبُو عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ ـ رضى الله عنهما كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَأْخُذُنِي فَيُقْعِدُنِي عَلَى فَخِذِهِ، وَيُقْعِدُ الْحَسَنَ عَلَى فَخِذِهِ الأُخْرَى، ثُمَّ يَضُمُّهُمَا ثُمَّ يَقُولُ " اللَّهُمَّ ارْحَمْهُمَا فَإِنِّي أَرْحَمُهُمَا ".
وَعَنْ عَلِيٍّ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، قَالَ التَّيْمِيُّ فَوَقَعَ فِي قَلْبِي مِنْهُ شَىْءٌ، قُلْتُ حَدَّثْتُ بِهِ كَذَا وَكَذَا، فَلَمْ أَسْمَعْهُ مِنْ أَبِي عُثْمَانَ، فَنَظَرْتُ فَوَجَدْتُهُ عِنْدِي مَكْتُوبًا فِيمَا سَمِعْتُ.
Narrated By Usama bin Zaid : Allah's Apostle used to put me on (one of) his thighs and put Al-Hasan bin 'Ali on his other thigh, and then embrace us and say, "O Allah! Please be Merciful to them, as I am merciful to them."
ہم سے عبد اللہ بن محمدمسندی نے بیان کیا کہا ہم سے عارم (محمد بن فضل) نے کہا ہم سے معتمر بن سلیمان نے وہ اپنے والد سے روایت کرتے تھے کہا میں نے ابو تمیمہ (طریف ابن مجالد )سے سنا وہ ابو عثمان نہدی سے روایت کرتے تھے اسامہ بن زید سے انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺ مجھ کولے کر اپنی ران پر بٹھا لیتے تھے اور امام حسن علیہ اسلام کو دوسری ران پر پھر دونوں کو چمٹا لیتے اور دعا کرتے یا اللہ دونوں پر رحم کر کیونکہ میں بھی ان پر رحم کرتا ہوں۔
اور علی بن مدینی سے روایت ہے کہ مجھ کو یحیٰی نے خبر دی کہا ہم سے سلیمان نے بیان کیاانہوں نے ابو عثمان نہدی سے اسی حدیث کو روایت کیا سلیمان تیمی نے کہا جب ابو تمیمہ نے یہ حدیث مجھ سے ابو عثمان نہدی سے بیان کی تو میرے دل میں شک پیدا ہوئی کہ میں نے ابو عثمان سے بہت سی حدیثیں سنیں پر یہ حدیث کیوں نہیں سنی پھر میں نے اپنی حدیثوں کی کتاب دیکھی تو اس میں یہ حدیث ابو عثمان سے لکھی ہو ئی ملی (اس وقت میرا شک دور ہوا) ۔
Chapter No: 23
باب حُسْنُ الْعَهْدِ مِنَ الإِيمَانِ
To keep one's covenant is a part of Faith.
باب: صحبت کا حق یاد رکھنا ایمان کی نشانی ہے۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ مَا غِرْتُ عَلَى امْرَأَةٍ مَا غِرْتُ عَلَى خَدِيجَةَ، وَلَقَدْ هَلَكَتْ قَبْلَ أَنْ يَتَزَوَّجَنِي بِثَلاَثِ سِنِينَ، لِمَا كُنْتُ أَسْمَعُهُ يَذْكُرُهَا، وَلَقَدْ أَمَرَهُ رَبُّهُ أَنْ يُبَشِّرَهَا بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ، وَإِنْ كَانَ لَيَذْبَحُ الشَّاةَ ثُمَّ يُهْدِي فِي خُلَّتِهَا مِنْهَا.
Narrated By 'Aisha : I never felt so jealous of any woman as I did of Khadija, though she had died three years before the Prophet married me, and that was because I heard him mentioning her too often, and because his Lord had ordered him to give her the glad tidings that she would have a palace in Paradise, made of Qasab and because he used to slaughter a sheep and distribute its meat among her friends.
ہم سے عبید بن اسمٰعیل نے بیان کیا کہا ہم سے ابوا سامہ نے انہوں نے ہشام بن عروہ سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا مجھ کو آنحضرت ﷺکی بی بیوں میں کسی بی بی پر اتنی رشک نہیں آئی جتنی ام المومنیں خدیجہؓ پر آئی حالانکہ میرے نکاح سے تین برس قبل ان کا انتقال ہو چکا تھا (اور مرے ہوئے شخص پر رشک کم آتی ہے )اس کی وجہ یہ تھی کہ آنحضرت ﷺ حضرت خدیجہؓ کا (اکثر )ذکر کیا کرتے اللہ تعالٰی نے آپ ﷺ کو یہ بھی حکم دیا تھا کہ خدیجہؓ کو بہشت میں ایک گھر کی بشارت دیں جو خولد ار موتی کا ہے اور آنحضرت ﷺکھبی بکری کاٹتے پھر اس میں سے خدیجہؓ کی دوستوں کو ضرور حصّہ بھیجتے ۔
Chapter No: 24
باب فَضْلِ مَنْ يَعُولُ يَتِيمًا
The superiority of the one who looks after and sustains an orphan.
باب: یتیم کو پالنے والے کی فضیلت۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ، قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ، سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " أَنَا وَكَافِلُ الْيَتِيمِ، فِي الْجَنَّةِ هَكَذَا ". وَقَالَ بِإِصْبَعَيْهِ السَّبَّابَةِ وَالْوُسْطَى.
Narrated By Sahl bin Sa'd : The Prophet said, "I and the person who looks after an orphan and provides for him, will be in Paradise like this," putting his index and middle fingers together.
ہم سے عبد اللہ بن عبد الوہاب نے بیان کیا کہا مجھ سے عبد العزیز بن ابی حازم نے کہا مجھ سے والد نے کہا میں نے سہل بن سعد سے سُنا انہوں نے نبی ﷺ سے آپ نے فر ما یا میں اور یتیم کا پر ورش کرنے والا دونوں بہشت میں اس طرح (قریب قریب) ہوں گے آپ نے کلمہ کی انگلی اور بیچ کی انگلی سے اشارہ کیا ۔
Chapter No: 25
باب السَّاعِي عَلَى الأَرْمَلَةِ
The one who looks after and works for a widow.
باب: بیواؤں کی پرورش کرنے والے کا ثواب۔
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ، يَرْفَعُهُ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " السَّاعِي عَلَى الأَرْمَلَةِ وَالْمِسْكِينِ كَالْمُجَاهِدِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، أَوْ كَالَّذِي يَصُومُ النَّهَارَ وَيَقُومُ اللَّيْلَ ".
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ الدِّيلِيِّ، عَنْ أَبِي الْغَيْثِ، مَوْلَى ابْنِ مُطِيعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِثْلَهُ
Narrated By Safwan bin Salim : The Prophet said "The one who looks after and works for a widow and for a poor person, is like a warrior fighting for Allah's Cause or like a person who fasts during the day and prays all the night." Narrated Abu Huraira that the Prophet said as above.
ہم سے اسمٰعیل بن عبد اللہ نے بیان کیا کہا مجھ سے امام مالکؒ نے انہوں نے صفوان بن سلیم سے (جوتا بعی ہیں ) وہ اس حدیث کو(مر سلا) روایت کرتے تھے کہ نبیﷺنے فر مایا مسکین اور بیواؤں کے لیے کوشش کرنے والا درجہ میں مجاہد فی سبیل اللہ کے برابر ہے یااس شخص کے برابر ہے جو (ہر روز )دن کو روزہ رکھتا ہے اور (ہر )رات کو عبادت میں کھڑارہتا ہے ۔
ہم سے اسمٰعیل بن ابی اویس نے بیان کیا کہا مجھ سے امام مالکؒ نے انہوں نے ثوربن زید دیلی سے انہوں نے ابو الغیث سے جو ابن مطیع کا غلام تھااس نے ابو ہر یرہؓ سے انہوں نے نبیﷺسے یہی حدیث نقل کی ۔
Chapter No: 26
باب السَّاعِي عَلَى الْمِسْكِينِ
The one who looks after and works for a poor person
باب: مسکین اور محتاجوں کی پرورش کرنے والا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي الْغَيْثِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " السَّاعِي عَلَى الأَرْمَلَةِ وَالْمِسْكِينِ كَالْمُجَاهِدِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ـ وَأَحْسِبُهُ قَالَ، يَشُكُّ الْقَعْنَبِيُّ ـ كَالْقَائِمِ لاَ يَفْتُرُ، وَكَالصَّائِمِ لاَ يُفْطِرُ ".
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "The one who looks after and works for a widow and for a poor person is like a warrior fighting for Allah's Cause." (The narrator Al-Qa'nabi is not sure whether he also said "Like the one who prays all the night without slackness and fasts continuously and never breaks his fast.")
ہم سے عبد اللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا کہا ہم سےا مام مالکؒ نے انہوں نے ثوربن زید انہوں نے ابو الغیث سے انہوں نے ابو ہر یرہؓ سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے فر مایا بیواؤں اور محتاجوں کی خبر گیری کرنے والا درجہ میں اس شخص کے برابر ہے جو اللہ کی راہ میں جہاد کر رہا ہو۔ قعنبی کو اس میں شک ہے امام مالکؒ نے (اس حدیث میں)یہ بھی کہا تھا اس شخص کے برابر جو (نماز میں )کھڑا رہتا ہے تھکتا ہی نہیں اور اس شخص کے برابر جو روزے رکھے جاتا ہے۔ افطاری ہی نہیں کرتا ۔
Chapter No: 27
باب رَحْمَةِ النَّاسِ وَالْبَهَائِمِ
Being merciful to the people and to the animals
باب: آدمیوں اور جانوروں سب پر رحم کرنا۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَبِي سُلَيْمَانَ، مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ قَالَ أَتَيْنَا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَنَحْنُ شَبَبَةٌ مُتَقَارِبُونَ، فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ عِشْرِينَ لَيْلَةً، فَظَنَّ أَنَّا اشْتَقْنَا أَهْلَنَا، وَسَأَلَنَا عَمَّنْ تَرَكْنَا فِي أَهْلِنَا، فَأَخْبَرْنَاهُ، وَكَانَ رَفِيقًا رَحِيمًا فَقَالَ " ارْجِعُوا إِلَى أَهْلِيكُمْ فَعَلِّمُوهُمْ وَمُرُوهُمْ، وَصَلُّوا كَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّي، وَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَكُمْ أَحَدُكُمْ، ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمْ أَكْبَرُكُمْ ".
Narrated By Abu Sulaiman and Malik bin Huwairith : We came to the Prophet and we were (a few) young men of approximately equal age and stayed with him for twenty nights. Then he thought that we were anxious for our families, and he asked us whom we had left behind to look after our families, and we told him. He was kind-hearted and merciful, so he said, "Return to your families and teach them (religious knowledge) and order them (to do good deeds) and offer your prayers in the way you saw me offering my prayers, and when the stated time for the prayer becomes due, then one of you should pronounce its call (i.e. the Adhan), and the eldest of you should lead you in prayer.
ہم سے مسددنے بیان کیا کہا ہم سے اسمٰعیل بن علیہ نے کہا ہم سے ایوب سختیانی نے انہوں نے ابو قلا بہ سے انہوں نے سلیمان مالک حو یرث (صحابی )سے انہوں نے کہا ہم جب (اپنے ملک سے مدینہ میں )نبی ﷺکےپاس آئے اس وقت ہم لوگ نوجوان قریب قریب ایک ہی عمر کے تھے ہم بیس راتوں تک آپ پاس ٹھہرے رہے پھر آپ کو یہ خیال پیدا ہوا کہ ہم کو اپنے عزیزوں سے ملنے کا شوق ہے آپ نے ہم سے پوچھا تم اپنے عزیزوں میں کن کن کو (اپنے ملک میں )چھوڑکر آئے ہو ہم نے بیان کر دیا آپ بہت نرم دل اور رحم والےتھے آپ نے فر مایا بس اب اپنے گھروں کو لوٹ جاؤ وہاں اپنے ملک والوں کو( دین کی باتیں )سکھلاؤ ان کو حکم کرو او ر جس طرح تم نے مجھ کو دیکھا اس طرح نماز پڑھتے رہو جب نماز کا وقت آیا کرے تو تم میں سے ایک شخص اذان دے اور تم میں (عمر میں )بڑا ہو وہ امامت کرے ۔
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ سُمَىٍّ، مَوْلَى أَبِي بَكْرٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " بَيْنَمَا رَجُلٌ يَمْشِي بِطَرِيقٍ اشْتَدَّ عَلَيْهِ الْعَطَشُ، فَوَجَدَ بِئْرًا فَنَزَلَ فِيهَا فَشَرِبَ ثُمَّ خَرَجَ، فَإِذَا كَلْبٌ يَلْهَثُ يَأْكُلُ الثَّرَى مِنَ الْعَطَشِ فَقَالَ الرَّجُلُ لَقَدْ بَلَغَ هَذَا الْكَلْبَ مِنَ الْعَطَشِ مِثْلُ الَّذِي كَانَ بَلَغَ بِي، فَنَزَلَ الْبِئْرَ فَمَلأَ خُفَّهُ، ثُمَّ أَمْسَكَهُ بِفِيهِ، فَسَقَى الْكَلْبَ، فَشَكَرَ اللَّهُ لَهُ فَغَفَرَ لَهُ ". قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَإِنَّ لَنَا فِي الْبَهَائِمِ أَجْرًا. فَقَالَ " فِي كُلِّ ذَاتِ كَبِدٍ رَطْبَةٍ أَجْرٌ ".
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "While a man was walking on a road. he became very thirsty. Then he came across a well, got down into it, drank (of its water) and then came out. Meanwhile he saw a dog panting and licking mud because of excessive thirst. The man said to himself "This dog is suffering from the same state of thirst as I did." So he went down the well (again) and filled his shoe (with water) and held it in his mouth and watered the dog. Allah thanked him for that deed and forgave him." The people asked, "O Allah's Apostle! Is there a reward for us in serving the animals?" He said, "(Yes) There is a reward for serving any animate (living being)."
ہم سے اسمٰعیل بن ابی اویس نے بیان کیا کہا مجھ سے امام مالکؒ نے انہوں نے سمی سے جو ابو بکرؓ کے غلام تھے انہوں نے ابو صَالح روغن فروش سے انہوں نے ابو ہر یرہؓ سے کہ رسول اللہ ﷺنے فر مایا ایک شخص رستے میں جارہا تھا اس کو سخت پیاس لگی پھر ایک کنواں ملا وہ اس میں اترا پانی پیا جب باہر نکلا تو ایک کتا پیاس کے مارے (پانی نہیں ملتا تو کیچڑچاٹ رہا ہے )اس نے اپنے دل میں کہا اس کتے کو بھی پیاس سے ویسی ہی تکلیف ہو گی جیسے مجھ پر گزرچکی ہے آخر وہ پھر کنویئں میں اترا اور اپنے موزے میں پانی بھر کر منہ میں اس کو تھام کر اوپر چڑھا کتے کو پانی پلایا۔ اللہ تعالٰی نے اس کے کام کی قدر کی اس کو بخش دیا۔ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ہم کو جانوروں پربھی رحم کرنے میں ثواب ملے گا۔ آپ نے
فر مایا ہر تازہ کلیجے والے پر ثواب ملے گا ۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي صَلاَةٍ وَقُمْنَا مَعَهُ، فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ وَهْوَ فِي الصَّلاَةِ اللَّهُمَّ ارْحَمْنِي وَمُحَمَّدًا، وَلاَ تَرْحَمْ مَعَنَا أَحَدًا. فَلَمَّا سَلَّمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم قَالَ لِلأَعْرَابِيِّ " لَقَدْ حَجَّرْتَ وَاسِعًا ". يُرِيدُ رَحْمَةَ اللَّهِ.
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle stood up for the prayer and we too stood up along with him. Then a bedouin shouted while offering prayer. "O Allah! Bestow Your Mercy on me and Muhammad only and do not bestow it on anybody else along with us." When the Prophet had finished his prayer with Taslim, he said to the Bedouin, "You have limited (narrowed) a very vast (thing)," meaning Allah's Mercy.
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی انہوں نے زہری سے کہا مجھ کو ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن نے کہ ابو ہر یرہؓ نے کہا رسول اللہﷺ نماز میں کھڑے ہوئے ہم بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہوئے اتنے میں ایک گنوار (ذوالمخویصرہ یا اقرع بن حابس )نماز ہی میں دعا مانگنے لگا یا اللہ مجھ پر رحم کر اور محمد پربس اور کسی پر مت کر جب نبی ﷺ نے سلام پھیر تو اس گنوار سے فر مایا ارے تو نے کشادہ کو ( یعنے اللہ کی رحمت کو جو کُشادہ تھی )تنگ کر دیا ۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ، عَنْ عَامِرٍ، قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ، يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " تَرَى الْمُؤْمِنِينَ فِي تَرَاحُمِهِمْ وَتَوَادِّهِمْ وَتَعَاطُفِهِمْ كَمَثَلِ الْجَسَدِ إِذَا اشْتَكَى عُضْوًا تَدَاعَى لَهُ سَائِرُ جَسَدِهِ بِالسَّهَرِ وَالْحُمَّى ".
Narrated By An-Nu'man bin Bashir : Allah's Apostle said, "You see the believers as regards their being merciful among themselves and showing love among themselves and being kind, resembling one body, so that, if any part of the body is not well then the whole body shares the sleeplessness (insomnia) and fever with it."
ہم سے ابو نعیم نے بیان کیا کہا ہم سے زکریا نے انہوں نے عامر سے انہوں نے کہا میں نے نعمان ابن بشیر سے سنا وہ کہتے تھے رسول اللہﷺنے فر مایا مسلمان سب مل کر ایک دوسرے پر رحم کرنے اور دوستی رکھنے اور مہر بانی بر تنے میں ایک جسم کی طرح ہیں جسم میں ایک عضو کو تکلیف ہو تی ہے تو سارے اعضاکو چین نہیں پڑتا نیند نہیں آتی بخار چڑھ آتا ہے ۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَا مِنْ مُسْلِمٍ غَرَسَ غَرْسًا فَأَكَلَ مِنْهُ إِنْسَانٌ أَوْ دَابَّةٌ إِلاَّ كَانَ لَهُ صَدَقَةً "
Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said, "If any Muslim plants any plant and a human being or an animal eats of it, he will be rewarded as if he had given that much in charity."
ہم سے ابو الو لید نے بیان کیا کہا ہم سے ابو عوانہ نے انہوں نے قتادہ سے انہوں نے انسؓ بن مالک سے انہوں نےنبی ﷺسے آپ نے
فر مایا مسلمان اگر کوئی (میوہ دار)درخت جمائے پھر اس میں سے کوئی آدمی کھائے یا جانور اس کو صدقہ کا ثواب ملے گا ۔
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ وَهْبٍ، قَالَ سَمِعْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَنْ لاَ يَرْحَمُ لاَ يُرْحَمُ ".
Narrated By Jarir bin 'Abdullah : The Prophet said, "He who is not merciful to others, will not be treated mercifully.
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا کہا ہم سے والد نے کہا ہم سے اعمش نے کہا مجھ سے زید بن وہب نے کہا میں نے جریربن عبد اللہ بجلی سے سنا کہ نبی ﷺنے فر مایا جو شخص(دوسروں )پر رحم نہ کرے گا پرور دگار بھی اس پر رحم نہیں کرے گا ۔
Chapter No: 28
باب الْوَصَاةِ بِالْجَارِ
To recommend other to be kind to one's neighbour
باب: ہمسایہ کے حقوق کا بیان ،
وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {وَاعْبُدُوا اللَّهَ وَلاَ تُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا} الآية
And the Statement of Allah, "Worship Allah and join none with Him in worship and do good to parents ... such as are proud and boastful." (V.4:36)
اور اللہ تعالٰی نے (سورۂ نساء میں) فرمایا اللہ کو پوجو اس کا شریک کسی کو مت بناؤ ماں باپ سے اچھا سلوک کرو۔اخیر آیت مختالاً فخورا تک
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَا زَالَ يُوصِينِي جِبْرِيلُ بِالْجَارِ حَتَّى ظَنَنْتُ أَنَّهُ سَيُوَرِّثُهُ ".
Narrated By 'Aisha : The Prophet said "Gabriel continued to recommend me about treating the neighbours Kindly and politely so much so that I thought he would order me to make them as my heirs.
ہم سے اسمٰعیل بن ابی اویس نے بیان کیا کہا مجھ سے امام مالکؒ نے انہوں نے یحیٰی بن سعید انصاری سے کہا مجھ کو ابو بکر بن محمد نے خبر دی انہوں نے عمرہ سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے فر مایا جبریلؑ برابر مجھ کو ہمسایہ کے سَاتھ سلوک کرنے کا حکم دیتے رہے یہاں تک کہ میں سمجھا اب اس کو وارث بھی بنادیں گے ۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَا زَالَ جِبْرِيلُ يُوصِينِي بِالْجَارِ حَتَّى ظَنَنْتُ أَنَّهُ سَيُوَرِّثُهُ ".
Narrated By Ibn Umar : Allah's Apostle said, Gabriel kept on recommending me about treating the neighbours in a kind and polite manner, so much so that I thought that he would order (me) to make them (my) heirs."
ہم سے محمد بن منہال نے بیان کیا کہا ہم سے یزید بن زریع نے کہا ہم سے عمر بن محمد نے بیان کیا انہوں نے اپنے والد (محمد بن زید )سے انہوں نے ابن عمرؓ سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺنے فرمایا جبریلؑ برابر مجھ کو ہمسایہ کے ساتھ سلوک کرنے کا حکم دیتے رہے آخر میں سمجھا اب اس کو وارث بھی بنادیں گے ۔
Chapter No: 29
باب إِثْمِ مَنْ لاَ يَأْمَنُ جَارُهُ بَوَايِقَهُ
The sin of that person whose neighbour does not feel safe from his evil
باب: جس شخص کی تکلیف سے ہمسایوں کو ڈر ہو وہ کیسا گنہگار ہو گا۔
{يُوبِقْهُنَّ} يُهْلِكْهُنَّ. {مَوْبِقًا} مَهْلِكًا.
قرآن شریف میں جو یوبقہن ہے اس کا معنی ان کو ہلاک کر ڈالے موبقا ہلاکت۔
حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " وَاللَّهِ لاَ يُؤْمِنُ، وَاللَّهِ لاَ يُؤْمِنُ، وَاللَّهِ لاَ يُؤْمِنُ ". قِيلَ وَمَنْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ " الَّذِي لاَ يَأْمَنُ جَارُهُ بَوَايِقَهُ ". تَابَعَهُ شَبَابَةُ وَأَسَدُ بْنُ مُوسَى.
وَقَالَ حُمَيْدُ بْنُ الأَسْوَدِ وَعُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ وَشُعَيْبُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،
Narrated By Abu Shuraih : The Prophet said, "By Allah, he does not believe! By Allah, he does not believe! By Allah, he does not believe!" It was said, "Who is that, O Allah's Apostle?" He said, "That person whose neighbour does not feel safe from his evil."
ہم سے عاصم بن علی نے بیان کیا کہا ہم سے ابن ابی ذئب نے انہوں نے سعید سے انہوں نے ابو شریح سے کہ نبی ﷺنے فر مایا پر ور دگار کی قسم، پر ور دگار کی قسم، پر ور دگار کی قسم وہ شخص،(کبھی)مسلمان نہیں ہے جس کے ہمسایوں کو اس سے (بجائےآرام کے )
ایذادہی کا ڈر ہو عَاصم کے سَاتھ اس حدیث کو شبابہ اور اسد بن موسٰی نے بھی روایت کیا ہے اور حمید بن الاسود اور عثمان ابن عمراور ابو بکر بن عیاش اور شعیب بن اسحاق نے اس حدیث کو ابن ابی ذئب سے یوں روایت کیا ہے انہوں نے مقبری سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے ۔
Chapter No: 30
باب لاَ تَحْقِرَنَّ جَارَةٌ لِجَارَتِهَا
A lady-neighbour should not degrade anything given to her by her lady-neighbour
باب: کوئی عورت اپنی ہمسائی عورت کو ذلیل نہ سمجھے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ـ هُوَ الْمَقْبُرِيُّ ـ عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " يَا نِسَاءَ الْمُسْلِمَاتِ لاَ تَحْقِرَنَّ جَارَةٌ لِجَارَتِهَا وَلَوْ فِرْسِنَ شَاةٍ ".
Narrated By Abu Huraira : The Prophet used to say, "O Muslim ladies! A neighbour should not look down upon the present of her neighbour even it were the hooves of a sheep."
ہم سے عبد اللہ بن یوسف تینسی نے بیان کیا کہا ہم سے لیث بن سعد نے کہا ہم سے سعید مقبری نے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے
ابو ہر یرہؓ سے انہوں نے کہا نبی ﷺفر ماتے تھے مسلمان عورتو! کوئی ہمسائی اپنی ہمسائی کو حقارت نہ کرے اگرچہ وہ (حصّہ میں )ایک بکری کا کھرُ بھیجے۔