Chapter No: 161
باب وُضُوءِ الصِّبْيَانِ وَمَتَى يَجِبُ عَلَيْهِمُ الْغَسْلُ وَالطُّهُورُ وَحُضُورِهِمِ الْجَمَاعَةَ وَالْعِيدَيْنِ وَالْجَنَائِزَ وَصُفُوفِهِمْ
The ablution for boys. When they should perform Ghusl (take a bath) and Tuhur (purification). Their attendance at congregational prayers, Eid prayers and funeral prayers and their rows in the prayers
باب: لڑکوں کے وضو کرنے کا بیان اور اس کا بیان کہ ان پر نہانااور پاک رہنا کب واجب ہوتا ہے اور جماعت اور عیدین اور جنازوں میں ان کے آنے کا اور صفوں میں شریک ہونے کا ۔
حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ حَدَّثَنِي غُنْدَرٌ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ الشَّيْبَانِيَّ، قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ، قَالَ أَخْبَرَنِي مَنْ، مَرَّ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم عَلَى قَبْرٍ مَنْبُوذٍ، فَأَمَّهُمْ وَصَفُّوا عَلَيْهِ. فَقُلْتُ يَا أَبَا عَمْرٍو مَنْ حَدَّثَكَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ
Narrated By Sulaiman Ash-Shaibani : I heard Ash-Sha'bi saying, "A person who was accompanying the Prophet passed by a grave that was separated from the other graves told me that the Prophet once led the people in the (funeral) prayer and the people had aligned behind him. I said, "O Aba 'Amr! Who told you about it?" He said, "Ibn Abbas."
شعبی سے مروی ہے انہوں نے کہا: مجھ کو اس شخص (صحابی) نے خبردی جو نبیﷺ کےساتھ ایک اکیلی الگ تھلگ قبر پرگیا تھا، آپﷺ نے امامت کی اور لوگوں نے صف باندھی میں نے شعبی سے پوچھا تم سے یہ کس نے بیان کیا؟ انہوں نے کہا: ابن عباس رضی اللہ عنہ نے۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ حَدَّثَنِي صَفْوَانُ بْنُ سُلَيْمٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " الْغُسْلُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَاجِبٌ عَلَى كُلِّ مُحْتَلِمٍ "
Narrated By Abu Said Al-Khudri : The Prophet said, "Ghusl (taking a bath) on Friday is compulsory for every Muslim reaching the age of puberty."
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: ہر بالغ کےلیے جمعہ کے دن غسل کرنا واجب ہے۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، قَالَ أَخْبَرَنِي كُرَيْبٌ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ بِتُّ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ لَيْلَةً، فَنَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَلَمَّا كَانَ فِي بَعْضِ اللَّيْلِ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَتَوَضَّأَ مِنْ شَنٍّ مُعَلَّقٍ وُضُوءًا خَفِيفًا ـ يُخَفِّفُهُ عَمْرٌو وَيُقَلِّلُهُ جِدًّا ـ ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي، فَقُمْتُ فَتَوَضَّأْتُ نَحْوًا مِمَّا تَوَضَّأَ، ثُمَّ جِئْتُ فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ، فَحَوَّلَنِي فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ، ثُمَّ صَلَّى مَا شَاءَ اللَّهُ، ثُمَّ اضْطَجَعَ فَنَامَ حَتَّى نَفَخَ، فَأَتَاهُ الْمُنَادِي يُؤْذِنُهُ بِالصَّلاَةِ فَقَامَ مَعَهُ إِلَى الصَّلاَةِ، فَصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ. قُلْنَا لِعَمْرٍو إِنَّ نَاسًا يَقُولُونَ إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم تَنَامُ عَيْنُهُ وَلاَ يَنَامُ قَلْبُهُ. قَالَ عَمْرٌو سَمِعْتُ عُبَيْدَ بْنَ عُمَيْرٍ يَقُولُ إِنَّ رُؤْيَا الأَنْبِيَاءِ وَحْىٌ ثُمَّ قَرَأَ {إِنِّي أَرَى فِي الْمَنَامِ أَنِّي أَذْبَحُكَ}
Narrated By Ibn 'Abbas : One night I slept at the house of my aunt Maimuna and the Prophet slept (too). He got up (for prayer) in the last hours of the night and performed a light ablution from a hanging leather skin. ('Amr, the sub-narrator described that the ablution was very light). Then he stood up for prayer and I got up too and performed the ablution in the same way and joined him on his left side. He pulled me to the right and prayed as much as Allah will. Then he lay down and slept and I heard his breath sounds till the Mu'adh-dhin came to him to inform him about the (Fajr) prayer. He left with him for the prayer and prayed without repeating the ablution. (Sufyan the sub-narrator said: We said to 'Amr, "Some people say, 'The eyes of the Prophet sleep but his heart never sleeps.' " 'Amr said, "'Ubai bin 'Umar said, 'The dreams of the Prophets are Divine Inspirations. Then he recited, '(O my son), I have seen in dream that I was slaughtering you (offering you in sacrifice).") (37.102)
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں ایک رات اپنی خالہ ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے پاس رہا۔ پہلےنبیﷺ (شروع رات میں) سو رہے۔ جب رات کا ایک حصہ گزر گیا تو آپﷺ کھڑے ہوئے اور ایک پرانی مشک سے جو لٹک رہی تھی، ہلکا سا وضو کیا۔ عمرو بن دینار کہتے تھے وہ بہت ہی ہلکا پھلکا وضو تھا پھر کھڑے ہوکر نماز پڑھنے لگے میں نے بھی آپﷺ ہی کا سا وضو کیا اور آپﷺ کی بائیں طرف آکر کھڑا ہوگیا۔ آپﷺ نے مجھے اپنی داہنی طرف پھیردیا پھر اللہ تعالیٰ نے جتنا چاہا آپﷺ نے پڑھی۔ پھر آپﷺ لیٹے رہے اور سوگئے یہاں تک کہ خراٹے لینے لگے۔اس کے بعد مؤذن نماز کی خبر دینے کو آیا آپﷺ اس کے ساتھ نماز کےلئے کھڑے ہوئے اور نماز پڑھائی وضو نہیں کیا۔ سفیان نے کہا ہم نے عمرو بن دینار سے کہا: لوگ کہتے ہیں کہ نبیﷺ کی آنکھیں سوتی تھیں،دل نہیں سوتا تھا۔ عمرو نے کہا میں نے عبید بن عمیر سے سنا وہ کہتے تھے انبیاء کا خواب وحی ہوتاہے پھر عبید نے یہ آیت پڑھی: انی اری فی المنام انی اذبحک۔
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ جَدَّتَهُ، مُلَيْكَةَ دَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لِطَعَامٍ صَنَعَتْهُ، فَأَكَلَ مِنْهُ فَقَالَ " قُومُوا فَلأُصَلِّيَ بِكُمْ ". فَقُمْتُ إِلَى حَصِيرٍ لَنَا قَدِ اسْوَدَّ مِنْ طُولِ مَا لُبِسَ، فَنَضَحْتُهُ بِمَاءٍ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَالْيَتِيمُ مَعِي، وَالْعَجُوزُ مِنْ وَرَائِنَا، فَصَلَّى بِنَا رَكْعَتَيْنِ
Narrated By Anas bin Malik : My grandmother Mulaika invited Allah's Apostle for a meal which she had prepared specially for him. He ate some of it and said, "Get up. I shall lead you in the prayer." I brought a mat that had become black owing to excessive use and I sprinkled water on it. Allah's Apostle stood on it and prayed two Rakat; and the orphan was with me (in the first row), and the old lady stood behind us and prayed two rakat with us.
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کی دادی ملیکہ نے رسول اللہﷺکو کھانے پر بلایا جسے انہوں نے آپﷺکےلیے بطور ضیافت تیار کیا تھا۔ آپﷺنے کھانا کھایا پھر فرمایا: چلو میں تمہیں نماز پڑھادوں ۔ ہمارے یہاں ایک بوریا تھا جو پرانا ہونے کی وجہ سے سیاہ ہوگیا تھا ۔ میں اس کو پانی سے صاف کیا۔پھر رسول اللہﷺ کھڑے ہوئے اور میں میرےساتھ ایک لڑکا بھی (ضمیرہ بن سعد) تھا، اور بڑھیا (ملیکہ ام سلیم) ہمارے پیچھے تھی۔ پھر آپﷺ نے ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّهُ قَالَ أَقْبَلْتُ رَاكِبًا عَلَى حِمَارٍ أَتَانٍ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ قَدْ نَاهَزْتُ الاِحْتِلاَمَ وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي بِالنَّاسِ بِمِنًى إِلَى غَيْرِ جِدَارٍ، فَمَرَرْتُ بَيْنَ يَدَىْ بَعْضِ الصَّفِّ، فَنَزَلْتُ وَأَرْسَلْتُ الأَتَانَ تَرْتَعُ وَدَخَلْتُ فِي الصَّفِّ، فَلَمْ يُنْكِرْ ذَلِكَ عَلَىَّ أَحَدٌ
Narrated By Ibn 'Abbas : Once I came riding a she-ass and I, then, had just attained the age of puberty. Allah's Apostle was leading the people in prayer at Mina facing no wall. I passed in front of the row and let loose the she-ass for grazing and joined the row and no one objected to my deed.
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں ایک گدھی پر سوار ہوکر آیا، ان دنوں میں جوانی کے قریب تھا۔ اور رسول اللہﷺ منیٰ میں لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے۔ آپﷺ کے سامنے دیوار (آڑ وغیرہ) نہ تھی۔میں صف کے ایک حصے کے آگے سے گزر کر اترا۔گدھی چرنے کےلئے چھوڑ دی اور خود صف میں شریک ہوگیا۔ کسی نے مجھ پر اعتراض نہیں کیا۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَائِشَةَ، قَالَتْ أَعْتَمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم. وَقَالَ عَيَّاشٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي الْعِشَاءِ حَتَّى نَادَاهُ عُمَرُ قَدْ نَامَ النِّسَاءُ وَالصِّبْيَانُ. فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " إِنَّهُ لَيْسَ أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الأَرْضِ يُصَلِّي هَذِهِ الصَّلاَةَ غَيْرُكُمْ ". وَلَمْ يَكُنْ أَحَدٌ يَوْمَئِذٍ يُصَلِّي غَيْرَ أَهْلِ الْمَدِينَةِ
Narrated By 'Aisha : Once Allah's Apostle delayed the 'Isha prayer till 'Umar informed him that the women and children had slept. Then Allah's Apostle came out and said: "None from amongst the dwellers of earth have prayed this prayer except you." In those days none but the people of Medina prayed.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے (ایک رات) عشاء کی نماز میں دیر کی یہاں تک کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے آپﷺ کو آواز دی کہ عورتیں اور بچے سوگئے۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: پھر آپﷺ باہر تشریف لائے اور فرمایا: اس وقت روئے زمین پر تمہارے سوا اور کوئی اس نماز کو نہیں پڑھتا۔اور اس وقت یہی حال تھاکہ مدینہ کے سوا اور کہیں لوگ نماز نہیں پڑھتے تھے۔
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَابِسٍ، سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ لَهُ رَجُلٌ شَهِدْتَ الْخُرُوجَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ نَعَمْ، وَلَوْلاَ مَكَانِي مِنْهُ مَا شَهِدْتُهُ ـ يَعْنِي مِنْ صِغَرِهِ ـ أَتَى الْعَلَمَ الَّذِي عِنْدَ دَارِ كَثِيرِ بْنِ الصَّلْتِ، ثُمَّ خَطَبَ ثُمَّ أَتَى النِّسَاءَ فَوَعَظَهُنَّ وَذَكَّرَهُنَّ وَأَمَرَهُنَّ أَنْ يَتَصَدَّقْنَ فَجَعَلَتِ الْمَرْأَةُ تُهْوِي بِيَدِهَا إِلَى حَلْقِهَا تُلْقِي فِي ثَوْبِ بِلاَلٍ، ثُمَّ أَتَى هُوَ وَبِلاَلٌ الْبَيْتَ
Narrated By 'Abdur Rahman bin 'Abis : A person asked Ibn Abbas, "Have you ever presented yourself at the ('Id) prayer with Allah's Apostle?" He replied, "Yes." And had it not been for my kinship (position) with the Prophet it would not have been possible for me to do so (for he was too young). The Prophet went to the mark near the house of Kathir bin As-Salt and delivered a sermon. He then went towards the women. He advised and reminded them and asked them to give alms. So the woman would bring her hand near her neck and take off her necklace and put it in the garment of Bilal. Then the Prophet and Bilal came to the house."
حضرت عبد الرحمٰن عابس نے کہا: میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے سنا ان سے ایک شخص نے کہا: کیا تم نے (عورتوں کا) نکلنا عید کے دن رسول اللہﷺ کے ساتھ دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا: ہاں، دیکھا ہے اگر میں آپﷺ کا عزیز رشتہ دار نہ ہوتا تو کبھی نہ دیکھتا (یعنی میری کمسنی اور قرابت کی وجہ سے آپﷺ مجھ کو اپنے ساتھ رکھتے تھے) آپﷺ پہلے اس نشان کے پاس آئے جو کثیر بن صلت کے گھر پر تھا۔ وہاں خطبہ سنایا پھر عورتوں کے پاس تشریف لائے۔ ان کو وعظ و نصیحت کی،انہیں خیرات کرنے کا حکم دیا۔ چنانچہ عورتوں نے اپنے چھلے اور انگوٹھیاں اتار اتار کر حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے کپڑے میں ڈالنی شروع کردئیے۔پھر آپﷺاور حضرت بلال رضی اللہ عنہ گھر تشریف لائے۔
Chapter No: 162
باب خُرُوجِ النِّسَاءِ إِلَى الْمَسَاجِدِ بِاللَّيْلِ وَالْغَلَسِ
Going of women to the masajid at night and in darkness
باب: عورتوں کا رات اور اندھیرےمیں مسجدوں کو جانا۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِالْعَتَمَةِ حَتَّى نَادَاهُ عُمَرُ نَامَ النِّسَاءُ وَالصِّبْيَانُ. فَخَرَجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " مَا يَنْتَظِرُهَا أَحَدٌ غَيْرُكُمْ مِنْ أَهْلِ الأَرْضِ ". وَلاَ يُصَلَّى يَوْمَئِذٍ إِلاَّ بِالْمَدِينَةِ، وَكَانُوا يُصَلُّونَ الْعَتَمَةَ فِيمَا بَيْنَ أَنْ يَغِيبَ الشَّفَقُ إِلَى ثُلُثِ اللَّيْلِ الأَوَّلِ
Narrated By 'Aisha : Once Allah's Apostle delayed the 'Isha prayer till 'Umar informed him that the women and children had slept. The Prophet came out and said, "None except you from amongst the dwellers of earth is waiting for this prayer." In those days, there was no prayer except in Medina and they used to pray the 'Isha prayer between the disappearance of the twilight and the first third of the night.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ نے (ایک رات) عشاء کی نماز میں دیر کی یہاں تک کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے آپﷺ کو آواز دی کہ عورتیں اور بچے سوگئے۔ اس وقت آپﷺ (حجرے سے) باہر تشریف لائے اور فرمایا: روئے زمین میں (اس وقت) تمہارے سوا کوئی اس نماز کا انتظار نہیں کررہا، اور ان دنوں مدینہ کے سوا اور کہیں نمازیں نہیں ہوتی تھی۔ اور لوگ عشاء کی نماز شفق ڈوبنے کے بعد سے رات کی پہلی تہائی گزرنے تک پڑھتے تھے۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ حَنْظَلَةَ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " إِذَا اسْتَأْذَنَكُمْ نِسَاؤُكُمْ بِاللَّيْلِ إِلَى الْمَسْجِدِ فَأْذَنُوا لَهُنَّ ". تَابَعَهُ شُعْبَةُ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم.
Narrated By Ibn 'Umar : The Prophet said, "If your women ask permission to go to the mosque at night, allow them."
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: جب تمہاری عورتیں رات کو مسجد میں جانے کی اجازت مانگیں تو ان کو اجازت دو۔ عبیداللہ کے ساتھ اس حدیث کو شعبہ نے بھی اعمش سے روایت کیا، انہوں نے مجاہد سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبیﷺ سے۔
Chapter No: 163
باب انْتِظَارِ النَّاسِ قِيَامَ الإِمَامِ الْعَالِمِ
The waiting of the people for the religious learned Imam to get up (after the prayer to depart)
باب: لوگوں کا عالم امام کے کھڑے ہونے کا انتظار کرنا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ حَدَّثَتْنِي هِنْدُ بِنْتُ الْحَارِثِ، أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ، زَوْجَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَخْبَرَتْهَا أَنَّ النِّسَاءَ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كُنَّ إِذَا سَلَّمْنَ مِنَ الْمَكْتُوبَةِ قُمْنَ، وَثَبَتَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَمَنْ صَلَّى مِنَ الرِّجَالِ مَا شَاءَ اللَّهُ، فَإِذَا قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَامَ الرِّجَالُ
Narrated By Um Salama : (The wife of the Prophet) In the lifetime of Allah's Apostle the women used to get up when they finished their compulsory prayers with Taslim. The Prophet and the men would stay on at their places as long as Allah will. When the Prophet got up, the men would then get up.
ہند بنت حارث سے مروی ہےکہ ام المومنین امّ سلمہ نبی ﷺکی زوجہ محترمہ رضی اللہ عنہا نے انہیں خبر دی کہ رسول اللہﷺ کے زمانے میں عورتیں فرض نماز سے سلام پھیرنے کے فورا بعد اٹھ جاتی تھیں۔ اور رسول اللہﷺاور مرد نماز کے بعد اپنی جگہ بیٹھے رہتے جب تک اللہ تعالیٰ کو منظور ہوتا۔ پھر جب رسول اللہ اٹھتے تو دوسرے مرد بھی کھڑے ہوجاتے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ إِنْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَيُصَلِّي الصُّبْحَ، فَيَنْصَرِفُ النِّسَاءُ مُتَلَفِّعَاتٍ بِمُرُوطِهِنَّ، مَا يُعْرَفْنَ مِنَ الْغَلَسِ
Narrated By 'Aisha : When Allah's Apostle finished the Fajr prayer, the women would leave covered in their sheets and were not recognized owing to the darkness.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ صبح کی نماز پڑھ لیتے پھر عورتیں چادریں لپیٹے (اپنے گھروں کو) لوٹتیں۔ اندھیرے کی وجہ سے ان کی پہچان نہیں ہوسکتی تھی۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِسْكِينٍ، قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرٌ، أَخْبَرَنَا الأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ الأَنْصَارِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِنِّي لأَقُومُ إِلَى الصَّلاَةِ وَأَنَا أُرِيدُ أَنْ أُطَوِّلَ فِيهَا، فَأَسْمَعُ بُكَاءَ الصَّبِيِّ، فَأَتَجَوَّزُ فِي صَلاَتِي كَرَاهِيَةَ أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمِّهِ "
Narrated By 'Abdullah bin Abi Qatada Al-Ansari : My father said, "Allah's Apostle said, "Whenever I stand for prayer, I want to prolong it but on hearing the cries of a child, I would shorten it as I dislike to put its mother in trouble."
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ نے فرمایا: میں نماز کےلیے کھڑا ہوتا ہوں اور میری نیت یہ ہوتی ہے کہ لمبی نماز پڑھوں گا۔ پھر میں بچے کا رونا سنتا ہوں تو نماز کو مختصر کر دیتا ہوں، مجھے اس کی ماں کو تکلیف دینا برا معلوم ہوتا ہے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ لَوْ أَدْرَكَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَا أَحْدَثَ النِّسَاءُ لَمَنَعَهُنَّ كَمَا مُنِعَتْ نِسَاءُ بَنِي إِسْرَائِيلَ. قُلْتُ لِعَمْرَةَ أَوَ مُنِعْنَ قَالَتْ نَعَمْ
Narrated By 'Aisha : Had Allah's Apostle known what the women were doing, he would have forbidden them from going to the mosque as the women of Bani Israel had been forbidden. Yahya bin Said (a sub-narrator) asked 'Amra (another sub-narrator), "Were the women of Bani Israel forbidden?" She replied "Yes."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: آج عورتوں میں جو نئی باتیں پیدا ہوگئی ہیں اگر رسول اللہﷺانہیں دیکھ لیتے تو ان کو مسجد میں آنے سے روک دیتے جس طرح بنی اسرائیل کی عورتوں کو روک دیا گیا تھا۔ راوی یحییٰ بن سعید کہتے ہیں میں نے عمرہ سے پوچھا کیا (واقعی) بنو اسرائیل کی عورتوں کو روک دیا گیا تھا ؟ آپ نے فرمایا: ہاں۔
Chapter No: 164
باب صَلاَةِ النِّسَاءِ خَلْفَ الرِّجَالِ
The Salat of women behind men
باب: عورتوں کا مردوں کے پیچھے نماز پڑھنا۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ هِنْدٍ بِنْتِ الْحَارِثِ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذَا سَلَّمَ قَامَ النِّسَاءُ حِينَ يَقْضِي تَسْلِيمَهُ، وَيَمْكُثُ هُوَ فِي مَقَامِهِ يَسِيرًا قَبْلَ أَنْ يَقُومَ. قَالَ نَرَى ـ وَاللَّهُ أَعْلَمُ ـ أَنَّ ذَلِكَ كَانَ لِكَىْ يَنْصَرِفَ النِّسَاءُ قَبْلَ أَنْ يُدْرِكَهُنَّ أَحَدٌ مِنَ الرِّجَالِ
Narrated By Umm Salama : Whenever Allah's Apostle completed the prayer with Taslim, the women used to get up immediately and Allah's Apostle would remain at his place for someone before getting up. (The sub-narrator (Az-Zuhri) said, "We think, and Allah knows better, that he did so, so that the women might leave before men could get in touch with them)."
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ جب سلام پھیرتے تو عورتیں جانے کےلئے کھڑی ہوجاتیں اور آپﷺ کھڑے ہونے سے پہلے تھوڑی دیر ٹھہرے رہتے۔ ابن شہاب نے کہا: ہم یہ سمجھتے ہیں آگے اللہ جانے یہ آپﷺ اس لئے کرتے تاکہ عورتیں مردوں سے پہلے نکل جائیں۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ إِسْحَاقَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ صَلَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي بَيْتِ أُمِّ سُلَيْمٍ، فَقُمْتُ وَيَتِيمٌ خَلْفَهُ، وَأُمُّ سُلَيْمٍ خَلْفَنَا
Narrated By Anas : The Prophet prayed in the house of Um Sulaim; and I, along with an orphan stood behind him while Um Sulaim (stood) behind us.
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ نے ام سلیم (میری ماں) کے گھر میں نماز پڑھی۔میں اور ایک لڑکا مل کر آپﷺ کے پیچھے کھڑے ہوئے اور ام سلیم رضی اللہ عنہا ہمارے پیچھے تھی۔
Chapter No: 165
باب سُرْعَةِ انْصِرَافِ النِّسَاءِ مِنَ الصُّبْحِ وَقِلَّةِ مَقَامِهِنَّ فِي الْمَسْجِدِ
Returning of the women immediately after the Fajr prayer and their staying in the masjid for a short period only
باب: صبح کی نماز پڑھ کر عورتوں کا جلدی چلے جانااور مسجد میں کم ٹھہرنا۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، رضى الله عنها أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُصَلِّي الصُّبْحَ بِغَلَسٍ فَيَنْصَرِفْنَ نِسَاءُ الْمُؤْمِنِينَ، لاَ يُعْرَفْنَ مِنَ الْغَلَسِ، أَوْ لاَ يَعْرِفُ بَعْضُهُنَّ بَعْضًا.
Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle used to offer the Fajr prayer when it was still dark and the believing women used to return (after finishing their prayer) and nobody could recognize them owing to darkness, or they could not recognize one another.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ صبح کی نماز اندھیرے میں پڑھا کرتے۔ پھر مسلمانوں کی عورتیں لوٹ کر گھر کو جاتیں۔ اندھیرے کی وجہ سے ان کی پہچان نہیں ہوتی یا وہ ایک دوسری کو پہچان نہیں سکتیں۔
Chapter No: 166
باب اسْتِئْذَانِ الْمَرْأَةِ زَوْجَهَا بِالْخُرُوجِ إِلَى الْمَسْجِدِ
A woman shall ask her husband's permission (on wishing) to go to the masjid
باب: عورت مسجد جانے کے لیے اپنے خاوند سے اجازت لے۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم. " إِذَا اسْتَأْذَنَتِ امْرَأَةُ أَحَدِكُمْ فَلاَ يَمْنَعْهَا ".
Narrated By Salim bin 'Abdullah : My father said, "The Prophet said, 'If the wife of any one of you asks permission (to go to the mosque) do not forbid her."
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: تم میں سے جب کسی کی بیوی ( مسجد میں جانے یا اور کسی کام کےلئے ) نکلنے کی اجازت چاہے تو اس کو مت روکیں۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ إِسْحَاقَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ صَلَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي بَيْتِ أُمِّ سُلَيْمٍ، فَقُمْتُ وَيَتِيمٌ خَلْفَهُ، وَأُمُّ سُلَيْمٍ خَلْفَنَا.
Narrated Anas (ra): The Prophet (saw) offered Salat (prayers) in the house of Umm Sulaim; and I, along with an orphan stood behind him while Umm Sulaim (stood) behind us.
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺنے ام سلیم (میری ماں) کے گھر میں نماز پڑھی، میں اور ایک لڑکا مل کر آپﷺ کے پیچھے کھڑے ہوئے اور ام سلیم ہمارے پیچھے تھی۔
حَدَّثَنَا يَحْيَي بنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا اِبْرَاهِيمُ بن سعد عَنِ الزُّهْرِىِّ عَن هند بنتِ الحَارثِ عَن أُم سَلْمَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُو لُ اللهِ صلى عليه وسلم اِذَا سَلَّمَ قَامَ النّسا ءُ حِينَ يَقضِى تَسلِيمَةُ ، وَهُوَ يَمْكُثُ فِى مَقَامِهِ يَسِيرًا قَبْلَ أَن يَقُوْمَ . قَالَ : نَرَى _ وَاللهُ أَعْلَمُ _ أَنْ ذَلِكَ كَانَ لَكِى يَنْصَرِفِ النِّسَا ءُ قَبلَ أَن يُدْرِكهنَّ الرِّجَالِ."
Narrated Umm Salama (ra): Whenever Allah’s Messenger (saw) completed the Salat (prayer) with Taslim, the women used to get up immediately and Allah’s Messenger (saw) would remain at his place for sometime before getting up. [The subnarrator (Az-Zuhri) said, “We think, and Allah knows better, that he did so, so that the women might leave before the men could catch up with them].”
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ جب سلام پھیرتے تو عورتیں جانے کےلئے کھڑی ہوجاتیں اور آپﷺ کھڑے ہونے سے قبل تھوڑی دیر ٹھہرے رہتے۔ ابن شہاب نے کہا: ہم یہ سمجھتے ہیں - آگے اللہ جانے - یہ آپﷺ اس لئے کرتے تھے تاکہ عورتیں مردوں سے پہلے نکل جائیں۔