Chapter No: 141
باب لاَ يَفْتَرِشُ ذِرَاعَيْهِ فِي السُّجُودِ
One should not put forearms on the ground during prostrations
باب: سجدے میں اپنی دونوں بانہیں (جانور کی طرح) زمین پر نہ بچھائے
وَقَالَ أَبُو حُمَيْدٍ سَجَدَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَوَضَعَ يَدَيْهِ غَيْرَ مُفْتَرِشٍ وَلاَ قَابِضِهِمَا
Abu Humaid said, "The Prophet (s.a.w) prostrated and put his hands (on the ground) with the forearms away from the ground and away from the body"
اور ابو حمید نے کہا کہ نبی ﷺ نے سجدہ کیا اور دونوں ہاتھ زمین پر رکھے بانہیں نہیں بچھائیں نہ ان کو پہلو سے ملایا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " اعْتَدِلُوا فِي السُّجُودِ، وَلاَ يَبْسُطْ أَحَدُكُمْ ذِرَاعَيْهِ انْبِسَاطَ الْكَلْبِ "
Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said, "Be straight in the prostrations and none of you should put his forearms on the ground (in the prostration) like a dog."
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺؑ نے فرمایا: سجدہ ٹھیک طرح سے کرو اور کوئی تم میں سے کتے کی طرح اپنے بازو زمین پر نہ بچھائے۔
Chapter No: 142
باب مَنِ اسْتَوَى قَاعِدًا فِي وِتْرٍ مِنْ صَلاَتِهِ ثُمَّ نَهَضَ
Sitting straight in a Witr prayer and then getting up
باب: طاق رکعتوں کے بعد سیدھا بیٹھ جانا پھر اٹھنا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، قَالَ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، قَالَ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ الْحُوَيْرِثِ اللَّيْثِيُّ، أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي، فَإِذَا كَانَ فِي وِتْرٍ مِنْ صَلاَتِهِ لَمْ يَنْهَضْ حَتَّى يَسْتَوِيَ قَاعِدًا
Narrated By Malik bin Huwairith Al-Laithi : I saw the Prophet praying and in the odd Rakat, he used to sit for a moment before getting up.
حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے نبیﷺکو نماز پڑھتے دیکھا ۔ آپﷺجب طاق رکعت میں ہوتے اس وقت تک نہ اٹھتے جب تک کہ تھوڑی دیر بیٹھ نہ لیتے۔ (یعنی پہلی اور تیسری رکعت کے دوسرے سجدے سے اٹھنے سے پہلے تھوڑی دیر بیٹھنا جس کو جلسئہ استراحت کہتے ہیں)
Chapter No: 143
باب كَيْفَ يَعْتَمِدُ عَلَى الأَرْضِ إِذَا قَامَ مِنَ الرَّكْعَةِ
How to support oneself on the ground while standing after finishing the Raka ( after the two prostration)
باب: جب رکعت پڑھ کر اٹھنا چاہے تو زمین پر کیسے ٹیکا دے ۔
حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، قَالَ جَاءَنَا مَالِكُ بْنُ الْحُوَيْرِثِ فَصَلَّى بِنَا فِي مَسْجِدِنَا هَذَا فَقَالَ إِنِّي لأُصَلِّي بِكُمْ، وَمَا أُرِيدُ الصَّلاَةَ، وَلَكِنْ أُرِيدُ أَنْ أُرِيَكُمْ كَيْفَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي. قَالَ أَيُّوبُ فَقُلْتُ لأَبِي قِلاَبَةَ وَكَيْفَ كَانَتْ صَلاَتُهُ قَالَ مِثْلَ صَلاَةِ شَيْخِنَا هَذَا ـ يَعْنِي عَمْرَو بْنَ سَلِمَةَ ـ قَالَ أَيُّوبُ وَكَانَ ذَلِكَ الشَّيْخُ يُتِمُّ التَّكْبِيرَ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ عَنِ السَّجْدَةِ الثَّانِيَةِ جَلَسَ وَاعْتَمَدَ عَلَى الأَرْضِ، ثُمَّ قَامَ
Narrated By Aiyub : Abu Qilaba said, "Malik bin Huwairith came to us and led us in the prayer in this mosque of ours and said, 'I lead you in prayer but I do not want to offer the prayer but just to show you how Allah's Apostle performed his prayers." I asked Abu Qilaba, "How was the prayer of Malik bin Huwairith?" He replied, "Like the prayer of this Sheikh of ours i.e. 'Amr bin Salima." That Sheikh used to pronounce the Takbir perfectly and when he raised his head from the second prostration he would sit for a while and then support himself on the ground and get up.
حضرت ابو قلابہ سے روایت ہے کہ حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ ہمارے پاس آئے اس مسجد میں نماز پڑھائی، پھر کہنے لگے: میں تم کو نماز پڑھاتا ہوں میری نیت تمہیں نماز پڑھانے کی نہیں ہے بلکہ میں تم کو یہ بتلانا چاہتا ہوں کہ رسول اللہﷺ کو میں نے کیسے نماز پڑھتے دیکھا۔ ایوب سختیانی نے کہا: میں نے ابو قلابہ سے پوچھا:حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کی نماز کیسی تھی؟ انہوں نے کہا: ہمارے اس شیخ عمرو بن سلمہ کی طرح۔ایوب نے بیان کیا کہ شیخ تمام تکبیرات کہتے تھے اور جب دوسرے سجدہ سے سر اٹھاتے تو تھوڑی دیر بیٹھتے اور زمین کا سہارا لے کر پھر اٹھتے۔
Chapter No: 144
باب يُكَبِّرُ وَهْوَ يَنْهَضُ مِنَ السَّجْدَتَيْنِ
Saying Takbir on rising from the two prostrations
باب: جب دو رکعتیں پڑھ کر اٹھے تو تکبیر کہے
وَكَانَ ابْنُ الزُّبَيْرِ يُكَبِّرُ فِي نَهْضَتِهِ
Ibn Az-Zubair used to say the Takbir on rising
اور عبداللہ بن زبیرؓ تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہوتے وقت تکبیر کہتے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ، قَالَ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ، قَالَ صَلَّى لَنَا أَبُو سَعِيدٍ فَجَهَرَ بِالتَّكْبِيرِ حِينَ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ، وَحِينَ سَجَدَ، وَحِينَ رَفَعَ، وَحِينَ قَامَ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ وَقَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم
Narrated By Said bin Al-Harith : Abu Said led us in the prayer and said the Takbir aloud on arising from the prostration, and on prostrating, on rising again, and on getting up from the second Rak'a. Abu Said said, "I saw the Prophet doing the same."
حضرت سعید بن حارث سے روایت ہے کہ ہمیں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نماز پڑھائی جب انہوں نے سجدے سے سر اٹھایا تو بلند آواز سے تکبیر کہی پھر جب سجدہ کیا تو ایسا ہی کیا، پھر جب سجدہ سے سر اٹھایا تب بھی ایسا ہی کیا، اسی طرح جب دو رکعتیں پڑھ کر کھڑے ہوئے تب بھی بلند آواز سے تکبیر کہی۔ اور فرمایا: میں نے نبیﷺ کو ایسے ہی نماز پڑھتے دیکھا۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا غَيْلاَنُ بْنُ جَرِيرٍ، عَنْ مُطَرِّفٍ، قَالَ صَلَّيْتُ أَنَا وَعِمْرَانُ، صَلاَةً خَلْفَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ـ رضى الله عنه ـ فَكَانَ إِذَا سَجَدَ كَبَّرَ، وَإِذَا رَفَعَ كَبَّرَ، وَإِذَا نَهَضَ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ كَبَّرَ، فَلَمَّا سَلَّمَ أَخَذَ عِمْرَانُ بِيَدِي فَقَالَ لَقَدْ صَلَّى بِنَا هَذَا صَلاَةَ مُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم. أَوْ قَالَ لَقَدْ ذَكَّرَنِي هَذَا صَلاَةَ مُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم
Narrated By Mutarrif : 'Imran and I prayed behind 'Ali bin Abi Talib and he said Takbir on prostrating, on rising and on getting up after the two Rakat (i.e. after the second Rak'a). When the prayer was finished, 'Imran took me by the hand and said, "He ('Ali) has prayed the prayer of Muhammad(s.a.w)" (or said, "He made us remember the prayer of Muhammad)."
مطرف بن عبداللہ بن شخیر سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے اور عمران بن حصین رضی اللہ عنہ نے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز پڑھی (بصرہ میں) وہ جب سجدے کرتے تو تکبیر کہتے اور جب سر اٹھاتے تو تکبیر کہتے اور جب دو رکعتیں پڑھ کر اٹھتے تو تکبیر کہتے ۔ جب انہوں نے سلام پھیرا تو عمران نے میرا ہاتھ پکڑ کر کہا انہوں نے (یعنی حضرت علی رضی اللہ عنہ نے) ایسی نماز پڑھائی جیسی محمدﷺ ہم کو پڑھاتے تھے یا یوں کہا: انہوں نے مجھ کو محمدﷺ کی نماز یاد دلائی۔
Chapter No: 145
باب سُنَّةِ الْجُلُوسِ فِي التَّشَهُّدِ
The Prophet’s (s.a.w) sunnah from the sitting in the Tashahud (in Salat)
باب: التحیات کے لیے کیونکر بیٹھنا سنت ہے ،
وَكَانَتْ أُمُّ الدَّرْدَاءِ تَجْلِسُ فِي صَلاَتِهَا جِلْسَةَ الرَّجُلِ، وَكَانَتْ فَقِيهَةً
Umm Ad-Darda used to sit in the Salat like men and she was a woman well–versed (in religious knowledge)
اور امِّ درداء(جو تابعیہ تھیں) نماز میں مرد کی طرح (دو زانو)بیٹھتیں اور وہ فقہ جانتی تھیں۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ، كَانَ يَرَى عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ يَتَرَبَّعُ فِي الصَّلاَةِ إِذَا جَلَسَ، فَفَعَلْتُهُ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ حَدِيثُ السِّنِّ، فَنَهَانِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَقَالَ إِنَّمَا سُنَّةُ الصَّلاَةِ أَنْ تَنْصِبَ رِجْلَكَ الْيُمْنَى وَتَثْنِيَ الْيُسْرَى. فَقُلْتُ إِنَّكَ تَفْعَلُ ذَلِكَ. فَقَالَ إِنَّ رِجْلَىَّ لاَ تَحْمِلاَنِي
Narrated By 'Abdullah bin 'Abdullah : I saw 'Abdullah bin 'Umar crossing his legs while sitting in the prayer and I, a mere youngster in those days, did the same. Ibn 'Umar forbade me to do so, and said, "The proper way is to keep the right foot propped up and bend the left in the prayer." I said questioningly, "But you are doing so (crossing the legs)." He said, "My feet cannot bear my weight."
حضرت عبد اللہ بن عبد اللہ نے خبر دی ہے کہ انہوں نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کو ہمیشہ نماز میں چار زانوں بیٹھتے دیکھا ہے ،میں ابھی نو عمر تھا میں نے بھی اسی طرح کرنا شروع کردیا لیکن حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے اس سے روکا اور فرمایا:نماز میں سنت یہ ہے کہ (تشہدمیں) دایاں پاؤں کھڑا رکھے اور بایاں پھیلادے میں نے کہا: کہ آپ تو اسی طرح کرتے ہیں آپ رضی اللہ عنہ بولے کہ میرے پاؤں میرا بوجھ نہیں اٹھاپاتے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ،. وَحَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، وَيَزِيدَ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ، أَنَّهُ كَانَ جَالِسًا مَعَ نَفَرٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَذَكَرْنَا صَلاَةَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ أَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ أَنَا كُنْتُ أَحْفَظَكُمْ لِصَلاَةِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم رَأَيْتُهُ إِذَا كَبَّرَ جَعَلَ يَدَيْهِ حِذَاءَ مَنْكِبَيْهِ، وَإِذَا رَكَعَ أَمْكَنَ يَدَيْهِ مِنْ رُكْبَتَيْهِ، ثُمَّ هَصَرَ ظَهْرَهُ، فَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ اسْتَوَى حَتَّى يَعُودَ كُلُّ فَقَارٍ مَكَانَهُ، فَإِذَا سَجَدَ وَضَعَ يَدَيْهِ غَيْرَ مُفْتَرِشٍ وَلاَ قَابِضِهِمَا، وَاسْتَقْبَلَ بِأَطْرَافِ أَصَابِعِ رِجْلَيْهِ الْقِبْلَةَ، فَإِذَا جَلَسَ فِي الرَّكْعَتَيْنِ جَلَسَ عَلَى رِجْلِهِ الْيُسْرَى وَنَصَبَ الْيُمْنَى، وَإِذَا جَلَسَ فِي الرَّكْعَةِ الآخِرَةِ قَدَّمَ رِجْلَهُ الْيُسْرَى وَنَصَبَ الأُخْرَى وَقَعَدَ عَلَى مَقْعَدَتِهِ. وَسَمِعَ اللَّيْثُ يَزِيدَ بْنَ أَبِي حَبِيبٍ وَيَزِيدُ مِنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَلْحَلَةَ وَابْنُ حَلْحَلَةَ مِنَ ابْنِ عَطَاءٍ. قَالَ أَبُو صَالِحٍ عَنِ اللَّيْثِ كُلُّ فَقَارٍ. وَقَالَ ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَمْرٍو حَدَّثَهُ كُلُّ فَقَارٍ.
Narrated By Muhammad bin 'Amr bin 'Ata' : I was sitting with some of the companions of Allah's Apostle and we were discussing about the way of praying of the Prophet. Abu Humaid As-Saidi said, "I remember the prayer of Allah's Apostle better than any one of you. I saw him raising both his hands up to the level of the shoulders on saying the Takbir; and on bowing he placed his hands on both knees and bent his back straight, then he stood up straight from bowing till all the vertebrate took their normal positions. In prostrations, he placed both his hands on the ground with the forearms away from the ground and away from his body, and his toes were facing the Qibla. On sitting In the second Rak'a he sat on his left foot and propped up the right one; and in the last Rak'a he pushed his left foot forward and kept the other foot propped up and sat over the buttocks."
حضرت محمد بن عمرو بن عطاء سے مروی ہے کہ وہ نبی ﷺ کے کئی اصحاب کے ساتھ بیٹھے تھے۔ پھر ہم نے نبیﷺ کی نماز کا ذکر کیا، تو حضرت ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ نے کہا: میں تم سب میں رسول اللہﷺ کی نماز کو خوب یاد رکھنے والا ہوں۔ میں نے دیکھا آپﷺ جب تکبیر تحریمہ کہتے تو اپنے دونوں ہاتھ دونوں کندھوں کے برابر لے جاتے، اور رکوع کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ دونوں گھٹنوں پر جمادیتے، پھر اپنی پیٹھ جھکا دیتے۔ پھر جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اسی طرح سیدھے کھڑے ہوجاتے کہ تمام جوڑ اپنی جگہ پر آجاتے۔اور جب سجدہ کرتے دونوں ہاتھ زمین پر رکھتے، نہ بازؤوں کو نہ بچھاتے، اور نہ سمیٹ کر پہلو سے لگادیتے، اور پاؤں کی انگلیوں کی نوکیں قبلے کی طرف رکھتے۔ جب دو رکعتیں پڑھ لیتے تو بایاں پاؤں بچھاکر اس پر بیٹھتے اور داہنا پاؤں کھڑا رکھتے، جب آخری رکعت پڑھ لیتے تو بایاں پاؤں آگے کرتے اور داہنا پاؤں کھڑا رکھتے اور مقعد (سرین) پر بیٹھتے۔
Chapter No: 146
باب مَنْ لَمْ يَرَ التَّشَهُّدَ الأَوَّلَ وَاجِبًا
Whoever considered that the first Tashahud is not compulsory
باب: اس کی دلیل جو پہلے تشہد کو (چار رکعتی یا تین رکعتی نماز میں) واجب نہیں جانتا
لأَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَامَ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ وَلَمْ يَرْجِعْ
As the Prophet (s.a.w) stood up after the second Raka (without sitting for Tashahud) and did not perform it.
(یعنی فرض) کیونکہ نبی ﷺ دو رکعتیں پڑھ کر کھڑے ہو گئے اور بیٹھے نہیں ۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ هُرْمُزَ، مَوْلَى بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ ـ وَقَالَ مَرَّةً مَوْلَى رَبِيعَةَ بْنِ الْحَارِثِ ـ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ ابْنَ بُحَيْنَةَ ـ وَهْوَ مِنْ أَزْدِ شَنُوءَةَ وَهْوَ حَلِيفٌ لِبَنِي عَبْدِ مَنَافٍ، وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم. أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم صَلَّى بِهِمُ الظُّهْرَ فَقَامَ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الأُولَيَيْنِ لَمْ يَجْلِسْ، فَقَامَ النَّاسُ مَعَهُ حَتَّى إِذَا قَضَى الصَّلاَةَ، وَانْتَظَرَ النَّاسُ تَسْلِيمَهُ، كَبَّرَ وَهْوَ جَالِسٌ، فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ ثُمَّ سَلَّمَ
Narrated By 'Abdullah bin Buhaina : (he was from the tribe of Uzd Shan'u'a and was the ally of the tribe of 'Abdul-Manaf and was one of the companions of the Prophet): Once the Prophet led us in the Zuhr prayer and stood up after the second Rak'a and did not sit down. The people stood up with him. When the prayer was about to end and the people were waiting for him to say the Taslim, he said Takbir while sitting and prostrated twice before saying the Taslim and then he said the Taslim."
عبدالرحمٰن بن ہرمز نے بیان کیا جو بنو عبدالمطلب کے غلام تھے یا ربیعہ بن حارث بن عبدالمطلب کے غلام تھے کہ عبداللہ بن بحینہ نے کہا جو ازدشنُوءہ کے قبیلے سے اور بنو عبد مناف کے حلیف اور نبیﷺ کے صحابہ میں سے تھے، انہوں نے کہا کہ نبیﷺ نے انہیں ظہر کی نماز پڑھائی اور پہلی دو رکعتوں پر بیٹھنے کے بجائے سیدھے کھڑے ہوگئے، لوگ بھی آپﷺ کے ساتھ کھڑے ہوگئے۔ جب نماز ختم ہونے والی تھی اور لوگ آپﷺ کے سلام پھیرنے کا انتظار کررہے تھے تو آپﷺنے اللہ اکبر کہا، اور سلام پھیرنے سے پہلے دو سجدے کئے،پھر سلام پھیرا۔
Chapter No: 147
باب التَّشَهُّدِ فِي الأُولَى
(Saying of the) Tashahud in the first sitting
باب: پہلے قعدے میں تشہد پڑھنا۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا بَكْرٌ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِكٍ ابْنِ بُحَيْنَةَ، قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الظُّهْرَ فَقَامَ وَعَلَيْهِ جُلُوسٌ، فَلَمَّا كَانَ فِي آخِرِ صَلاَتِهِ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ وَهْوَ جَالِسٌ.
Narrated By 'Abdullah bin Malik bin Buhaina : Once Allah's Apostle led us in the Zuhr prayer and got up (after the prostrations of the second Rak'a) although he should have sat (for the Tashah-hud). So at the end of the prayer, he prostrated twice while sitting (prostrations of Sahuw).
حضرت عبداللہ بن مالک بن بحینہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ نےہم کو ظہر کی نماز پڑھائی (دو رکعتوں کے بعد) تشہد پڑھے بغیر کھڑے ہوگئے۔ جب نماز ختم ہونے والی تھی تو آپﷺنے بیٹھے بیٹھے دو سجدے سہو کئے۔
Chapter No: 148
باب التَّشَهُّدِ فِي الآخِرَةِ
(Saying of the) Tashahud in the last Raka
باب: دوسرے قعدے میں تشہد پڑھنا۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ، قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قُلْنَا السَّلاَمُ عَلَى جِبْرِيلَ وَمِيكَائِيلَ، السَّلاَمُ عَلَى فُلاَنٍ وَفُلاَنٍ. فَالْتَفَتَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " إِنَّ اللَّهَ هُوَ السَّلاَمُ، فَإِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ فَلْيَقُلِ التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ، وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ. فَإِنَّكُمْ إِذَا قُلْتُمُوهَا أَصَابَتْ كُلَّ عَبْدٍ لِلَّهِ صَالِحٍ فِي السَّمَاءِ وَالأَرْضِ، أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ "
Narrated By Shaqiq bin Salma : 'Abdullah said, "Whenever we prayed behind the Prophet we used to recite (in sitting) 'Peace be on Gabriel, Michael, peace be on so and so. Once Allah's Apostle looked back at us and said, 'Allah Himself is As-Salam (Peace), and if anyone of you prays then he should say, At-Tahiyatu lil-lahi wassalawatu wat-taiyibatu. AsSalamu 'alalika aiyuha-n-Nabiyu wa rahmatu-l-lahi wa barakatuhu. As-Salam alaina wa ala ibadil-lah is-salihin. (All the compliments, prayers and good things are due to Allah: peace be on you, O Prophet and Allah's mercy and blessings be on you. Peace be on us an on the true pious slaves of Allah). (If you say that, it will be for all the slaves in the heaven and the earth). Ash-hadu an la-ilaha illa-l-lahu wa ash-hadu anna Muhammadan 'abduhu wa Rasuluhu. (I testify that none has the right to be worshipped but Allah and I also testify that Muhammad is His slave and His Apostle)."
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم جب نبیﷺکے پیچھے نماز پڑھا کرتے تو (سلام کے وقت) یوں کہتے: جبرئیل پر سلام اور میکائیل پر سلام فلانے پر سلام، فلانے پر سلام۔ پھر (ایک روز ایسا ہوا کہ) رسول اللہﷺنے ہماری طرف متوجہ ہوکر فر مایا (تم اللہ کو کیا سلام کرتے ہو) اللہ تو خود سلام ہے جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو یوں کہے:التحیات للہ والصلوات والطیبات السلام علیک ایہا النبی ورحمۃ اللہ وبرکاتہ السلام علینا وعلی عباد اللہ الصالحین۔جب تم یہ کہوگے تو تمہارا سلام آسمان اور زمین میں جہاں کوئی اللہ کا نیک بندہ ہے اس کو پہنچ جائےگا۔ اشہد ان لا الہ الا اللہ واشہد ان محمدا عبدہ ورسولہ۔
Chapter No: 149
باب الدُّعَاءِ قَبْلَ السَّلاَمِ
Invocation before the Taslim
باب: (تشہد کے بعد)سلام سے پہلے کیا دعا پڑھے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنَا عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَدْعُو فِي الصَّلاَةِ " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَفِتْنَةِ الْمَمَاتِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ ". فَقَالَ لَهُ قَائِلٌ مَا أَكْثَرَ مَا تَسْتَعِيذُ مِنَ الْمَغْرَمِ فَقَالَ " إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا غَرِمَ حَدَّثَ فَكَذَبَ، وَوَعَدَ فَأَخْلَفَ "
Narrated By 'Aisha : (The wife of the Prophet) Allah's Apostle used to invoke Allah in the prayer saying "Allahumma inni a'udhu bika min adhabil-qabri, wa a'udhu bika min fitnatil-masihid-dajjal, wa a'udhu bika min fitnatil-mahya wa fitnatil-mamati. Allahumma inni a'udhu bika minal-ma thami wal-maghrami. (O Allah, I seek refuge with You from the punishment of the grave and from the afflictions of Masiah Ad-Dajjal and from the afflictions of life and death. O Allah, I seek refuge with You from the sins and from being in debt)." Somebody said to him, "Why do you so frequently seek refuge with Allah from being in debt?" The Prophet replied, "A person in debt tells lies whenever he speaks, and breaks promises whenever he makes (them)."
حضرت عائشہ نبی ﷺکی زوجہ محترمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نماز میں (تشہد کے بعد) یہ دعا پڑھتے تھے یا اللہ! تیری پناہ قبر کے عذاب سےاور تیری پناہ دجال کے فتنے سے، اور تیری پناہ زندگی اور موت کے فتنے سے، یا اللہ! تیری پناہ گناہ سے اورقرض سے۔ ایک شخص نے آپﷺ سے عرض کیا اس کی کیا وجہ ہے کہ آپﷺ قرض سے بہت زیادہ پناہ مانگتے ہیں۔آپﷺ نے فرمایا: آدمی جب مقروض ہوجائے تو جھوٹ بولتا ہے، اور وعدہ خلاف ہوجاتا ہے۔
وَعَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، أَنَّ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَسْتَعِيذُ فِي صَلاَتِهِ مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ
'Aisha also narrated: I heard Allah's Apostle in his prayer seeking refuge with Allah from the afflictions of Ad-dajjal.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپﷺ نماز میں دجال کے فتنے سے پناہ مانگتے تھے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ ـ رضى الله عنه ـ. أَنَّهُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلِّمْنِي دُعَاءً أَدْعُو بِهِ فِي صَلاَتِي. قَالَ " قُلِ اللَّهُمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًا كَثِيرًا وَلاَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنْتَ، فَاغْفِرْ لِي مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِكَ، وَارْحَمْنِي إِنَّكَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ "
Narrated By Abu Bakr As-Siddiq : I asked Allah's Apostle to teach me an invocation so that I may invoke Allah with it in my prayer. He told me to say, "Allahumma inni zalumtu nafsi zulman kathiran, Wala yaghfirudhdhunuba illa anta faghfirli maghfiratan min 'Indika, war-hamni innaka antal-ghafururrahim (O Allah! I have done great injustice to myself and none except You forgives sins, so please forgive me and be Merciful to me as You are the Forgiver, the Merciful)."
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے رسول اللہﷺ سے عرض کیا مجھے کوئی ایسی دعا سکھلائیے جس کو میں نماز میں پڑھا کروں۔ آپﷺ نے فرمایا: یوں کہو: یا اللہ میں نے اپنی جان پر بہت زیادہ ظلم کیا اور گناہوں کو بخشنے والا تیرے سوا کوئی نہیں ہے، تو اپنی بخشش سے مجھ کو بخش دے اور مجھ پر رحم کر بیشک تو بڑا بخشنے والا مہربان ہے۔
Chapter No: 150
باب مَا يُتَخَيَّرُ مِنَ الدُّعَاءِ بَعْدَ التَّشَهُّدِ وَلَيْسَ بِوَاجِبٍ
What optional invocation may be selected after the Tashahud and it is not obligatory
باب: تشہد کے بعد جودعا اختیار کی جاتی ہے اور اس دعا کا پڑھنا کچھ واجب نہیں ہے۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنِ الأَعْمَشِ، حَدَّثَنِي شَقِيقٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ كُنَّا إِذَا كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي الصَّلاَةِ قُلْنَا السَّلاَمُ عَلَى اللَّهِ مِنْ عِبَادِهِ، السَّلاَمُ عَلَى فُلاَنٍ وَفُلاَنٍ. فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " لاَ تَقُولُوا السَّلاَمُ عَلَى اللَّهِ. فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ السَّلاَمُ، وَلَكِنْ قُولُوا التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ، وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ. فَإِنَّكُمْ إِذَا قُلْتُمْ أَصَابَ كُلَّ عَبْدٍ فِي السَّمَاءِ أَوْ بَيْنَ السَّمَاءِ وَالأَرْضِ، أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، ثُمَّ يَتَخَيَّرُ مِنَ الدُّعَاءِ أَعْجَبَهُ إِلَيْهِ فَيَدْعُو "
Narrated By 'Abdullah : When we prayed with the Prophet we used to say, "Peace be on Allah from His slaves and peace be on so and so." The Prophet said, "Don't say As-Salam be on Allah, for He Himself is As-Salam, but say, 'At-tahiyatu lil-lahi was-salawatu wat-taiyibatu. As-salamu 'Alaika aiyuhan-Nabiyu warahmatu-l-lahi wa barakatuhu. As-salamu 'alaina wa 'ala ibadillahis-salihin. (If you say this then it will be for all the slaves in heaven or between heaven and earth). Ashhadu an la-ilaha illallahu wa ashhadu anna Muhammadan 'Abduhu wa Rasuluhu.' Then select the invocation you like best and recite it."
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ہم جب نبیﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے تھے تو یوں کہا کرتے تھے اللہ کے بندوں کی طرف سے اللہ پر سلام، فلان پر سلام فلان پر سلام۔ پھر نبیﷺ نے فرمایا: یہ مت کہو اللہ پر سلام، اللہ تو خود سلام ہے (سب کا سلامت رکھنے والا) بلکہ یوں کہو آداب بندگاں اور تمام عبادات،اورتمام پاکیزہ خیراتیں اللہ ہی کےلئے ہیں۔آپ پر سلام ہو اے نبی! اور اللہ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں۔ سلام ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر۔ اور جب تم یہ کہو گے تو آسمان و زمین میں جہاں کوئی اللہ کا نیک بندہ ہے اس کو تمہارا سلام پہنچ جائے گا۔ میں گواہی دیتا ہوں ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمدﷺ اس کے بندے اور رسولﷺ ہیں۔ پھر دعاؤں میں سے جو دعا اس کو پسند ہو وہ دعا مانگے۔